(منگل 19 جولائی 2011ء) ناشر : چوک سرائے کرشنا ضلع بھکر
ہمارے ہاں عمومی طور پر دیوبندی حضرات کے بارے میں یہ خیال عام ہے کہ وہ تقلید شخصی کے قائل تو ہیں لیکن شرکیہ امور سے دور ہیں اور پکے موحد ہیں،چنانچہ بریلوی حضرات کے مقابلے میں یہ اہل حدیث کے زیادہ قریب ہیں۔سچ یہ ہے کہ فرقہ پرستی کے اس عہد میں افراد امت کو وحدت کی لڑی میں پرونے کی اشد ضرورت ہے لیکن یہ بھی ضروری ہے کہ اتحاد و اتفاق کا اصل و اساس عقیدہ توحید ہی ہے۔اب اگر بے تعصبی سے دیوبندی لٹریچر کا جائزہ لیا جائے تو معلوم ہو گا کہ ان کے ہاں بھی ایسی بے شمار چیزیں موجود ہیں ،جن کی وجہ سے بریلوی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ شرکیہ امور کے مرتکب ہیں۔چنانچہ یہی وجہ ہے کہ ایک بریلوی مصنف ارشد القادری صاحب نے ’زلزلہ‘نامی کتاب لکھ کر یہ ثابت کیا ہے کہ دیوبندی بھی وہی عقاید رکھتے ہیں جو بریلویوں کے ہیں،لیکن اس کے باوجود وہ ہمیں مشرک کہتے ہیں اور خود کو موحد۔ایک مصنف دیوبندی عالم جناب عامر عثمانی نے بھی’زلزلہ‘کے مندرجات کی تائید کی ہے کہ واقعتاً دیوبندی حضرات بھی انہی خرابیوں کا شکار ہیں ۔زیر نظر کتاب میں بھی اسی نکتے پر بحث کی گئی ہے یہ ایک سابق دیوبندی مولانا...