انڈیا کے ایک قصبے دیو بند میں قائم دار العلوم سے وابستگان او روہاں کے علما کے فکر وعقیدہ سے متعلق لوگ اپنے آپ کو دیو بندی کہلاتے ہیں ۔یہ فقہ میں حنفی اور عقیدہ میں ماتریدی ہیں۔تصوف کے سلاسل اربعہ کے بھی قائل ہیں اور اپنی نسبت ان کی طرف کرتے ہیں ۔زیر نظر کتاب میں اس گروہ کا تعارف کرایا گیا ہے کہ ان حضرات کے خیالات بھی بہت حد تک بریلوی حضرات سے ملتے ہیں۔برزگان دین اور علماء سے متعلق ان کے بھی وہ نظریات ہیں جو بریلوی کے ہیں مثلا ً دور دراز سے کسی کے پکارنے پر اس کی مدد کے لیے پہنچ جانا،محض اپنی توجہ ہی سے جہاز کو ڈوبنے سے بچالینا،پیش آمدہ واقعات کا علم ہو جانا وغیرہ۔عموماً دیوبندی حضرات انہیں کرامات سے تعبیر کرتے ہیں ،لیکن یہی بات تو بریلوی بھی کہتے ہیں ۔بہر حال اس کتاب کے مطالعہ سے یہ حقیقت واضح ہوتی ہے کہ ان میں اور دیو بندیوں میں کچھ زیادہ فرق نہیں ہے ۔مصنف نے ہر بات کو با حوالہ بیان کیا ہے ،امید ہے بہ نظر انصاف اس کا مطالعہ کیا جائے گا اور حق کو قبول کرنے میں فراخ دلی کا مظاہرہ کیا جائے گا۔(ط۔ا)
برصغیر پاک و ہند میں گزشتہ صدی میں کچھ جماعتیں ایسی اٹھی ہیں جن کے امت کے اندر دور رس اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ان میں سے کچھ تو حالات زمانہ کی نظر ہوگئی ہیں۔اور کچھ موجود ہیں،ان کے حلقہ فکر میں لاکھوں پیروان ہیں۔انہی میں سے ایک تبلیغی جماعت کا نام بھی لیا جاسکتا ہے ،جو مسلکی و مذہبی اعتبارسے دیوبندی مکتبہ فکر سے تعلق رکھتی ہے۔اگرچہ جماعت کا بنیادی اور اساسی مقصد امت مسلمہ کے اندر دینی وابستگی و تعلق پیدا کرنا ہے ۔لیکن اس کے ساتھ ساتھ جماعت کے اوپر حنفی مسلک گہری چھاپ ہونے کی وجہ سے ایک مخصوص مکتبہ فکر ترجمان و نمائندہ بن کر رہ گئی ہے۔اس تناظرمیں اگر جائزہ لیا جائے تو جماعت کا مقصد تو بہت اچھا ہے تاہم اس کے لیے جو راستہ اپنایا ہے وہ دوسرے مسلمانوں کے لیے باعث تشویش بن گیا ہے۔اس کے علاوہ جماعت کے دعوتی منہج میں بھی کچھ چیزیں واقعی قابل اعتراض ہیں۔زیرنظر کتاب درحقیقت جماعت کا دونوں حیثیتوں سے تجزیاتی و تنقیدی مطالعہ ہے۔جس میں محترم جناب طالب الرحمان صاحب فقہ حنفی کے کچھ مسائل اور تبلغی جماعت کے دعوتی منہاج کو زیر بحث&nb...
پیش نظر کتاب جیسا کہ نام سے ظاہر ہے علمائے دیوبند کے عقائد پر تصنیف کی گئی ہے۔ ’المہند علی المفند‘ اور عقائد اہل السنۃ دیوبند حضرات کی مستند ترین کتابیں ہیں۔ زیرنظر کتاب میں مصنف نے حاشیہ کے ذریعے ان کتابوں میں علمائے دیوبند کے ایسے عقائد کی نشاندہی کی ہے جو اہل سنت والجماعت کے عقائد کے خلاف ہیں۔ کتاب کے مطالعے سے یہ بات کھل کر سامنے آ جاتی ہے کہ بریلویوں اور دیوبندیوں کے عقائد میں کس حد تک فرق ہے۔ کتاب میں مصنف نے دیوبندیوں کے عقائد پر تعلیقات لکھی ہیں اور علمائے اہل سنۃ والجماعۃ کے فتووں کو ان عقائد کی تردید میں پیش کیا گیا ہے۔ (ع۔ م)