(ہفتہ 18 جون 2011ء) ناشر : ادارۃ العلم شیش محل روڈ لاہور
ہمارے ہاں اپنے اپنے فرقے یا فقہی مکتب خیال کو برسر حق ثابت کرنے کے لیے بعض اوقات بڑے دلچسپ دلائل دیے جاتے ہیں۔اسی طرح کی ایک دلیل حنفیہ کرام دیتے ہیں کہ فقہ حنفی کی ایک وجہ ترجیح یا فضیلت یہ بھی ہے کہ یہ ’’اجتماعی فقہ‘‘ہے۔ان کے بقول بڑے بڑے علما و مجتہدین نے رات دن ایک کر کے اس کی تدوین و ترتیب کا فریضہ سر انجام دیا۔ان کا کہنا ہے کہ امام ابو حنیفہ نے اپنے چار ہزار شاگردوں میں سے صرف چالیس شاگردوں کا انتخاب کیا جنہوں نے پورے تیس سال یعنی 120سے 150ھ تک تدوین فقہ میں حصہ لیا اور ایک ایسا مجموعہ تیار کیا جو اپنی عمدگی میں بے مثل اور بے نظیر ہے۔زیر نظر کتاب میں مولانا یحییٰ گوندلوی مرحوم نے اس دعوے کا جائزہ لیا ہے اور واضح کیا ہے کہ یہ بلا دلیل ہے کیونکہ امام صاحب نے نہ تو کوئی ایسی کمیٹی بنائی جس نے تدوین فقہ کا کام کیا ہو اور نہ ہی انہوں نے فقہ مدون کرائی۔اس پر کئی قرائن ہیں مثلاً جن لوگوں کو اس کمیٹی کے ارکان ظاہر کیا جاتا ہے ان میں سے کئی تو اس کمیٹی کی تشکیل کے وقت پیدا ہی نہیں ہوئے تھے اور بعض بہت چھوٹی عمر کے تھے۔بہر حال یہ تحقیقی کتاب لائق مطالعہ...