کل کتب 6741

دکھائیں
کتب
  • 4876 #2098

    مصنف : سلمان بن فہد العودہ

    مشاہدات : 5295

    نوجوان لڑکوں کے نام

    (بدھ 19 نومبر 2014ء) ناشر : دار الابلاغ، لاہور
    #2098 Book صفحات: 75

    یہ نوجوان نسل ہی ہے کہ جنہوں نے ملک وملت کی باگ ڈور سبنھالنی ہوتی ہے اور اس کو دنیا  میں بامِ عروج پر پہنچا کر باعزت مقام عطاء کرنا ہوتا ہے باہمت باحیاء باصلاحیت ،غیور بہادر ،جرأت مند نوجوان ہی قوموں کو جینے کا سلیقہ سکھاتے ہیں ۔ اپنی قوم کودشمن کےعسکری تہذیبی وثقافتی حملوں سے بچاتے ہیں اور دشمن پر کا ری ضرب لگا کر اپنی ملت کی کشتی ڈوبنے سے بچاتے ہیں۔لیکن آج  ہم جس دور سے گزر رہے ہیں  وہ فکری اورعملی اعتبار سے  بہت نازک ہے  نوجوان کہ جنہوں نے ملت کی نیا کو ڈوبنے سےبچانا تھا وہ خود کفار کی سازشوں کاشکار ہو کر کفر ضلالت کے اندھیروں میں ڈوب چکے ہیں۔ نوجوان کو یہ  بھی پتہ نہیں کہ اس نے اپنی زندگی کیسے گزار نی ہے؟ تو وہ قوم وملت کی زندگیوں کوتباہی سے کیسے بچا سکتا ہے؟ وہ  ہر  وقت ڈش کیبل اور انٹرنیٹ پر بیٹھار رہتا ہے اور اپنی   بہنوں کا پردہ اور دوپٹہ کھینچتا ہے ، عشق ومحبت کے نام سے  عفت مآب بہنوں کے آنچل تارتار کرتاہے۔ والدین کےلیے   ہمیشہ پریشانی کا باعث بنا رہتا ہے۔تونوجوانوں کے ایسے  اعمال سے پوری قوم ایک دردناک عذاب میں مبتلا ہے۔زیر نظر کتاب   ’’نوجوان لڑکوں کے نام...‘‘شیخ سلمان بن  فہد العودہ   کی عربی کتاب کا ترجمہ ہے   جس  میں   انہوں نے مسلم نوجوان کو بتایا ہے  کہ  وہ کیا کررہا    ہےاوراسے  کیا کرنا چاہیے۔ اس کی زندگی کا رخ  کس طرف ہوناچاہیے۔اسے کن کےخلاف کام کرنا چاہیے  اورکن سے محبت کرنی چاہیے  محبت کیا ہے ۔کیو ں کی جاتی  ہے او رکن سے کی جاتی  ہے ؟نیز آج کے نوجوان نے اپنے شب روزکس طرح گزرانے ہیں کہ  جس کی بنا پر وہ دنیا میں بھی بلند مقام حاصل کرسکے  اورمرنے کے بعد آخرت میں بھی کامیاب وکامران ہوسکے ۔یہ کتاب نوجوانوں کےلیے ایک  انمول تحفہ ہے۔اللہ تعالی ٰ مصنف ،ناشر ،مترجم   کی  اس  کاوش کو قبول  فرمائے اور اسے   نوجوانوں کےلیے مفید بنائے (آمین) (م۔ا)
     

  • 4877 #2099

    مصنف : سلیم رؤف

    مشاہدات : 4356

    پہلے آئیے پہلے پائیے

    (بدھ 19 نومبر 2014ء) ناشر : صفہ دعوت اصلاح، گوجرانوالہ
    #2099 Book صفحات: 19

    سلیم رؤف صاحب﷾ ایک معروف مبلغ اور داعی ہیں۔آپ نے تبلیغ دین کے لئےایک منفرد طریقہ اختیار کرتے ہوئے ہر موضوع کو  کہانی کی شکل میں پیش کیا ہے اور بے شمار موضوعات پر لکھا ہے۔آپ نے کتابچوں کے نام بڑے پرکشش او ر جاذب نظر ہوتے ہیں،عنوان کو دیکھ کر انہیں پڑھنے کو دل چاہتا ہے۔مثلا’’ننھا مبلغ‘‘،’’واہ رے مسلمان‘‘،’’نایاب ہیرا‘‘،’’شیطان سے انٹرویو‘‘،’’بازار ضرور جاوں گی‘‘۔’’اور میں مر گیا‘‘ وغیرہ وغیرہ۔آپ کے یہ  چھوٹے چھوٹے کتابچے  عامۃ الناس میں انتہائی مقبول اور معروف ہیں۔ یہ چھوٹا سا کتابچہ’’ پہلے آئیے پہلے پائیے ‘‘ بھی  محترم سلیم رؤف صاحب﷾ کے دیگر اصلاحی کتابچوں کی طرح روز مرّہ زندگی میں سرزد ہونے والی عملی کوتاہیوں، دین سے دوری، مغربیت اور مادہ پرستانہ ذہن کی اصلاح کیلئے نہایت سادہ، شستہ اور رواں واقعاتی اسلوب میں تحریر کی گئی ایک عمدہ کاوش ہے۔ چند صفحات پر مشتمل یہ کتابچہ ہماری معاشرتی کوتاہیوں کی بھر پور ترجمانی کرتا ہے۔اور ہمیں اپنی اور اپنی اولاد کی اصلاح اور اسلام کے مطابق ان کی تربیت کرنے کی ترغیب دیتا ہے ،تاکہ ہماری دنیا بھی سنور جائے اور ہماری آخرت بھی بن جائے۔اس کتابچے میں انہوں دنیا کی ہاوسنگ سوسائٹیوں اور اللہ تعالی کی جنت کی مثال دیتے ہوئے یہ اجاگر کرنے کی کوشش کی ہے کہ یہ تو سب دھوکہ ہی دھوکہ ہے ،جب اللہ کا وعدہ سچا اور بے مثال ہے۔اللہ تعالی مولف کی ان کاوشوں کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے۔آمین(راسخ)

     

  • 4878 #2059

    مصنف : ام عبد منیب

    مشاہدات : 5794

    اپریل فول

    (منگل 18 نومبر 2014ء) ناشر : مشربہ علم وحکمت لاہور
    #2059 Book صفحات: 16

    بے شک جھوٹ برے اخلاق میں سے ہے ,جس سے سب ہی شریعتوں نے ڈرایا ہے ،جھوٹ نفاق کی نشانی ہے اور اللہ کے رسولﷺنے اس کی سختی سے ممانعت فرمائی ہے۔ آپ ﷺکے فرمان کے مطابق جو شخص اللہ اور آخرت پر ایمان رکھتا ہے اسے چاہیے کہ ہمیشہ سچ بولے یا خاموش رہے، مزید براں اللہ کے رسول ﷺنے اس شخص پرخصوصی طور پر لعنت فرمائی ہے جو جھوٹ بول کر لوگوں کو ہنساتا ہے۔ آج کل لوگ مزاح کے نام پر انتہائی جھوٹ گھڑتے ہیں اور لوگوں کو جھوٹے لطائف سنا کر ہنساتے ہیں ۔ آپ ﷺکے اقوال مبارکہ کی روشنی میں اپریل فول جیسی باطل رسوم وروایات کو اپنانے اور ان کا حصہ بن کر لمحاتی مسرت حاصل کرنے والے مسلمانوں کو سوچنا چاہیے کہ ایسا کر کے وہ غیر مسلم مغربی معاشرے کے اس دعوے کی تصدیق کرتے ہیں جس کی رو سے لوگوں کو ہنسانے،گدگدانے اور انکی تفریح طبع کا سامان فراہم کرنے کے لیے جھوٹ بولناانکے نزدیک جائز ہے جبکہ آپ ﷺکے فرمان کے مطابق جھوٹ کے ذریعے لوگوں کو دھوکہ دینا اور انہیں تفریح فراہم کرنااور ہنسانا سخت موجبِ گناہ ہے۔کتاب وسنت میں جھوٹ کی شدید ممانعت آئی ہے.اوراس کی حرمت پراجماع ہے.اورجھوٹے شخص کیلئے دنیا وآخرت میں برا انجام ہے۔ اپریل فول منانے کی روایت کو بدقسمتی سے اغیار کی اندھی تقلید میں مسلمانوں نے بھی اپنا لیا ہے،اور ہر سال نہایت ہی جوش وخروش کے ساتھ مناتے ہیں اور پھر اپنی کامیابیوں پر فخرکرتے ہوئے اور اپنے شکار کی بے بسی کو یاد کرکے اپنی محفلوں کو گرماتے رہتے ہیں۔آج اپریل فول کا یہ فتنہ امت مسلمہ کی نوجوان نسل کے اخلاق کی پامالی کا سبب بن رہا ہے جسے وہ یہود و نصاریٰ کی پیروی کرتے ہوئے جھوٹ بول کر اپنے احباب واقرباء کو بے وقوف بنانے کے لیے مناتے ہیں۔ اپریل فول کا جھوٹ اور مذاق بےشمار لوگوں کی زندگیوں میں طوفان کا پیش خیمہ ثابت ہوتا ہے۔ اپریل فول کاشکار ہونے والے کئی لوگ ان واقعات کے نتیجے میں شدید صدمے میں مبتلا ہوکر جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں، کئی مستقل معذوری کا شکار ہوکرہمیشہ کے لیے گھر کی چہار دیواری تک محدود ہوجاتے ہیں ، کتنے گھروں میں طلاقیں واقع ہوجاتی ہیں اور کتنے خوش وخرم جوڑے مستقلًا ایک دوسرے سے متعلق شکوک وشبہات کا شکار ہوجاتے ہیں اور مذاق کرنے والے ان سارے ناقابل تلافی صدمات اور نقصانات کا کسی طور پر بھی کفارہ ادا نہیں کر سکتے۔مسلمانوں کے لیے ان غیر شرعی اور غیر اسلامی رسوم و رواج کو منانے کے حوالے سے یہ بات یقینا سخت تشویشناک ہونی چاہیے کہ یہ غیر اسلامی ہیں اور اسلام کی عظیم تعلیمات اور اخلاقی اقدار کے منافی ہیں۔ زیر نظر کتابچہ ’’اپریل فول‘‘ محترمہ ام عبد منیب صاحبہ کی   بگھڑے ہوئے معاشرے کے لیے ایک اصلاحی تحریری کاوش ہے جس میں نے انہوں نے اپریل کی تاریخ اور حقیقت کو کواضح کرتے ہوئے قرآن واحادیث اور علمائےکرام کے فتاویٰ کی روشنی میں اس کا شرعی جائزہ بھی پیش کیا ہے۔ اللہ تعالی ٰ موصوفہ کی تمام مساعی جمیلہ کو قبول فرمائے ۔(آمین)

  • 4879 #2096

    مصنف : عبد الرحمن بن حسن آل شیخ

    مشاہدات : 5761

    مختصر ہدایۃ المستفید

    (منگل 18 نومبر 2014ء) ناشر : دارئرہ نور القرآن، کراچی
    #2096 Book صفحات: 337

    توحید کا معنی ہے کہ انسان یہ عقیدہ رکھے کہ حق  باری تعالیٰ اپنی ذات، صفات اور جُملہ اوصاف و کمال میں یکتا و بے مثال ہے۔ اس کا کوئی ساتھی یا شریک نہیں۔ کوئی اس کا ہم پلہ یا ہم مرتبہ نہیں۔ صرف وہی با اختیار ہے۔ اس کے کاموں میں نہ کوئی دخل دے سکتا ہے، نہ اسے کسی قسم کی امداد کی ضرورت ہے۔ حتیٰ کہ اس کی نہ اولاد ہے اور نہ ہی وہ کسی سے پیدا  ہواہے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے:قُلْ ہُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ   اَللّٰہُ الصَّمَدُ  لَمْ یَلِدْ ڏ وَلَمْ یُوْلَدْ  وَلَمْ یَکُنْ لَّہٗ کُفُوًا اَحَدٌ کہو کہ وہ (ذات پاک ہے جس کا نام) اللہ (ہے) ایک ہے۔معبود برحق جو بےنیاز ہے۔نہ کسی کا باپ ہے۔ اور نہ کسی کا بیٹا۔ اور کوئی اس کا ہمسر نہیں۔(سورۃالاخلاص)علامہ جرجانی ؒ توحید کی تعریف اس طرح بیان کرتے ہیں :توحید تین چیزوں کا نام ہے۔ اللہ تعالیٰ کی ربوبیت کی پہچان اس کی وحدانیت کا اقرار اور اس سے تمام شریکوں کی نفی کرنا۔ (التعریفات73) توحید کا تقاضا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے حقوق صرف اللہ تعالیٰ ہی کیلئے خاص رکھے جائیں۔زیر تبصرہ کتاب"مختصر ہدایۃ المستفید" فتح المجید (عربی) کا اردو ترجمہ ہے جوعلامہ شیخ عبد الرحمن بن حسن آل شیخ﷫ کی تصنیف ہے۔اور فتح المجید مجدد الدعوۃ الاسلامیۃ شیخ الاسلام امام محمد بن عبد الوھاب﷫ کی کتاب التوحید کی شرح ہے۔یہ کتاب توحید کی بنیادی اقسام اور اس کی تفصیلات پر مشتمل ہے،اور اپنے موضوع پر ایک شاندار اور مفید ترین کتاب ہے۔کتاب التوحید اہل علم اور طلباء  کے ہاں ایک معروف کتاب ہے جو کسی تعارف کی محتاج نہیں ہے۔اس کتاب نے شرک وبدعات کے ایوانوں میں ایک زلزلہ برپا کر رکھا ہے،اور شرک کی جڑیں اکھاڑ دی ہیں۔اللہ تعالی مولف کی اس خدمت کو قبول فرمائے،اور تمام مسلمانوں کو عقیدہ توحید اپنانے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین(راسخ)

     

  • 4880 #2097

    مصنف : بنت الاسلام

    مشاہدات : 6819

    نوجوان لڑکیوں کے نام

    (منگل 18 نومبر 2014ء) ناشر : دار الابلاغ، لاہور
    #2097 Book صفحات: 75

    نوجوان لڑکیاں جہاں ماں ،بہن ،بیوی اور بیٹی کی حیثیت سے پہچانی جاتی  ہیں وہاں ہی وہ ایک  مضبوط صالح باکردار طاقتور وتوانا اورروشن خیال،اور اسلام کی مخافظ پاسدار وعلمبردار نسل کو جنم دینے کی   اہم ذمہ داریوں اور  اپنے  منصب کو فراموش  کر کے کفار کی تہذیب وثقافت اورگمراہ کن اندھی راہوں پر چل پڑی ہیں۔ ا ن کے شب وروز ڈراموں فلموں کودیکھتے اور بیہودہ  رسائل وجرائد اور ڈائجسٹوں کا زہر اپنی رگوں میں اتارنے میں صرف ہوتے   ہیں۔وہ مغربی میڈیا او رگندی فلموں کے اثرات قبول کرتے ہوئے غلط  قسم کی شہوانی اور غیر شرعی محبتوں کےچکروں میں پھنسی ہوئی ہیں۔ عبادات  سے دور شرم حیاء سے عاری بہیودگیوں اور لچر افکار  کا شکار ہوکر وہ اپنی زندگی کے عظیم مقصد اور نئی نسل کی  تعمیر میں اپنے  مثبت کردار کو یکسر بھول گئی ہیں۔ان کو یادہی نہیں رہا کہ انہوں نے اس زندگی میں بھی باعزت مقام حاصل کرکے  اسکو کامیاب کیسے بنانا ہے  اور پھر مرنے کے بعد کی زندگی کو کیسے پھولوں کی سیج بنانا ہے ؟زیر تبصرہ کتاب ’’نوجوان لڑکیوں کے  نام ‘‘ محترمہ بنت سلام کی تصنیف  ہے جوکہ  اسلامی معاشرے  کی ایسی بھولی بھٹکی نوجوان بہنوں اور بیٹیوں کے لیے مشعل راہ کی حیثیت رکھتی  ہے او ران کوبتاتی  ہے کہ  انہوں نے شریعت مطہرہ کی حدودومیں رہتے ہوئے ہر ایک کی آنکھوں کاتارا  کیسے بننا ہے اور  کامیاب وکامران خوش گوار زندگی کیسے  گزارنی  ہے؟ جوکہ ان کےلیے  بھی  اور ان کی آنےوالی نسلوں کے لیے  بھی  قابل فخر اورباعث صد افتخار ہو۔نوجوان لڑکیوں کےلیے یہ کتاب ایک  قیمتی تحفہ ہے۔اللہ تعالیٰ ا س کتاب کو  عوام  الناس کےلیے  نفع بخش بنائے (آمین) (م۔ا)

     

  • 4881 #2058

    مصنف : مجموعۃ من العلماء

    مشاہدات : 18004

    نضرۃ النعیم فی مکارم اخلاق الرسول الکریم۔1

    (پیر 17 نومبر 2014ء) ناشر : المرکز الاسلامی للبحوث العلمیہ کراچی
    #2058 Book صفحات: 554

    قرآن کریم کی تفسیرکی طرح رسو ل اللہ ﷺ کی سیرت کا موضوع بھی ایسا متنوع اور سد ابہار ہے   کہ ہر دور کے اصحاب علم وتحقیق اور اہل قرطاس وقلم اپنے اپنے انداز اور اسلوب میں شانِ رسالت میں خراجِ محبت اور گل ہائے عقیدت پیش کرتے چلے آرہے ہیں۔ شاعرِ اسلام سیدنا حسان بن ثابت ﷜ سے لے کر آج تک پوری اسلامی تاریخ میں آپ ﷺ کی سیرت طیبہ کے جملہ گوشوں پر مسلسل کہااور لکھا گیا ہے او رمستقبل میں لکھا جاتا رہے گا۔اس کے باوجود یہ موضوع اتنا وسیع اور طویل ہے کہ اس پر مزید لکھنے کاتقاضا اور داعیہ موجود رہے گا۔ دنیا کی کئی زبانوں میں بالخصوص عربی اردو میں   بے شمار سیرت نگار وں نے سیرت النبی ﷺ پر کتب تالیف کی ہیں۔ ماضی قریب میں اردو زبان میں سرت النبی از شبلی نعمانی ، رحمۃللعالمین از قاضی سلیمان منصور پوری اور مقابلہ سیرت نویسی میں دنیا بھر میں اول   آنے والی کتاب   الرحیق المختوم از مولانا صفی الرحمن مبارکپوری کو بہت قبول عام حاصل ہوا۔ موسوعۃ نضرۃ النعیم فی اخلاق الرسول الکریم بھی اس سی سلسلہ کی کڑی ہے۔ زیر نظر کتاب ’’موسوعۃ نضرۃ النعیم فی مکارم اخلاق الرسول الکریم ‘‘ سیرت کے موضوع پرعربی زبان میں 12 مجلدات پر مشتمل ضخیم کتاب ہے ۔ جسے   امام وخطیب حرمِ مکی الشیخ صالح بن حمید ﷾ کی نگرانی   میں دیگر 31 جید علمائے کرام نے مدون کیا ہے۔ سیرت النبی ﷺ کا یہ انکسائیکلوپیڈیا نبی ﷺ کے ان اخلاق حمیدہ اور خصائل کریمہ کابیان ہے جس میں آپ ﷺ کی ذات گرامی ایک امتیازی حیثیت رکھتی ہے   اور جس کی شہادت اللہ تعالیٰ نےبھی قرآن مجید میں دی ہے   اور سیدہ عائشہ ؓ عنہا نے    آپ کے اخلاقِ حسنہ کی بابت فرمایا: کان خلقه القرآن اسی خُلقِ عظیم یا خُلق قرآن یاخُلق الرسول الکریم ﷺ کی مفصل تفسیر وتوضیح یہ کتاب ’’نضرۃ النعیم ‘‘ ہےاس کتاب کی 8جلدوں میں مختلف اخلاق حسنہ اور2 جلدوں میں اخلاق رزیلہ اور عادات قبیحہ کا تذکرہ ہے ۔جلداول مقدمہ اور جلدنمبر 12 فہارس پر مشتمل ہے ۔اس کتاب کی اہمیت اور افادییت کے پیش نظر   بیس سال قبل ڈاکٹر مرتضیٰ ملک  نے اس کا ترجمہ کرنے کا آغاز کیا   لیکن یہ کام اشاعت پذیر نہ ہوسکا۔ زیر تبصرہ کتاب اسی موسوعہ کی پہلی جلد کا اردو ترجمہ ہے جسے کراچی کے ایک   ادارے’’ المرکز الاسلامی للبحوث العلمیۃ‘‘ نےترجمہ کرکے شائع کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ اس ادارے کو اس   کتاب کامکمل ترجمہ شائع کرنے کی توفیق عطا فرمائے (آمین) بحر حال سیرت النبیﷺ   کے اس انسائیکلوپیڈیا کا ترجمہ کروا کر شائع کرنا ملک کے معروف اشاعتی اداروں کے ذمے قرض ہے۔اللہ اداروں کے ذمہ داران کو اس قرض کو ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے،آمین۔ (م۔ا)

  • 4882 #2094

    مصنف : ام عبد منیب

    مشاہدات : 4397

    اشیائے ضرورت کا اسلامی معیار

    (پیر 17 نومبر 2014ء) ناشر : مشربہ علم وحکمت لاہور
    #2094 Book صفحات: 114

    اسلام کی بنیادی تعلیمات کا مقصد انسان کی دنیوی اور اخروی زندگی کوسکو  ن اور مسرتِ دوام سے  ہمکنار کرنا ہے ۔اسلامی  تعلیمات کے مطابق اشیائے ضرورت صرف اس حد تک  اختیار کرنی چاہییں کہ جہاں پہنچ کر انسان خروی زندگی کی فلاح کے مقصد سے غفلت کاشکار نہ ہو۔جس موڑ پر آکر اشیائے ضرورت انسان کو اپنے پنجے میں جکڑ کر فرائض سے غافل کردیں ان  سے رُک جانا بہتر ہے ۔اشیائے ضرورت کی اہمیت  اگر ہے  تو  اتنی ہی کہ جتنی ہمیں ہمارے  نبی اکر م ﷺ کی حیات طیبہ سے  ملتی ہے  جس کے  نقوش صحابہ کرام  ؓ اجمعین  کے گھروں اوررہن سہن میں ملتے ہیں۔انہی  کی مختصر جھلک  محترمہ ام  عبد منیب صاحبہ نے  کتابچہ  ہذا میں پیش کی ہے۔اس کتاب کے تمام مندرجات کاتعلق حلال وحرام یا جائز وناجائز کے  نقطۂ نظر سے  نہیں بلکہ اسے   دنیاوی ساز وسامان کے بے لگام رجحان کوصحیح رخ دینے  کےلیے  لکھا گیا ہے۔لہذا اسے اسی خیال سے  پڑھا اور سمجھا جائے۔حقیقت یہی  ہے کہ  موت کے بعد ہر انسان نے  اپنےہر لمحے اور ہر چیز کاحساب اللہ رب العزت کے  حضور پیش کرناہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اپنی زندگیاں  اسلامی تعلیمات کے مطابق بسر کی  توفیق   عطا فرمائے  اور اس کتابچہ کو عوام الناس کےلیے  نفع بخش بنائے (آمین) (م۔ا)
     

     

  • 4883 #2095

    مصنف : قاضی مجاہد الاسلام قاسمی

    مشاہدات : 22039

    جدید فقہی تحقیقات زکوۃ کے نئے مسائل

    (پیر 17 نومبر 2014ء) ناشر : کتب خانہ نعیمیہ سہارنپور
    #2095 Book صفحات: 574

    اسلام کے نظام معیشت کی بنیادی خصوصیت انفرادی ملکیت کو تسلیم کرنے کے ساتھ ساتھ دولت کی زیادہ سے زیادہ تقسیم اور اس کو ارتکاز سے بچانا ہے،اس کی ایک عملی مثال زکوۃ کا  نظام ہے۔زکوۃ کو واجب قرار دیا جانا ایک طرف اس بات کی دلیل ہے کہ سرمایہ دار خود اپنی دولت کا مالک ہےاور وہ جائز راستوں میں اسے خرچ کر سکتا ہے۔دوسری طرف اس سے یہ بات  بھی واضح ہوتی ہے کہ انسان کی دولت میں سماج کے غریب لوگوں کا بھی حق ہے ۔یہ حق متعین طور پر اڑھائی فیصد سے لیکر بیس فیصد تک ہے،جو مختلف اموال میں زکوۃ کی مقررہ شرح ہے،اور بطور نفل اپنی ضروریات کے بعد غرباء پر جتنا کرچ کیا جائے اتنا ہی بہتر ہے۔لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ آج کل مسلمان اس عظیم الشان فریضے کی ادائیگی سے سے بالکل  لا پرواہ ہو چکے ہیں۔اور زکوۃ نکالنے کا اہتمام مفقود نظر آتا ہے۔زکوۃ کے متعدد ایسے جدید مسائل ہیں ،اہل علم اور طلباء کے لئے ان سے آگاہی انتہائی ضروری تھی۔چنانچہ  انڈیا کی اسلامک فقہ اکیڈمی نے دیگر موضوعات کی طرح  اس پر بھی ایک سیمینار کا انعقاد کیا اور اس میں مختلف اہل علم نے مقالات پیش کئے اور اپنے موقف کا اظہار کیا۔یہ کتاب " جدید فقہی تحقیقات(زکوۃ کے نئے مسائل)" اس سیمینار میں پیش کئے گئے مقالات کے مجموعے پر مشتمل ہے،جسے محترم مولانا قاضی مجاہد الاسلام قاسمی نے مرتب کیا ہے اور  کتب خانہ نعیمیہ دیو بند  نے طبع کیا ہے۔یہ  اہل علم اور طلباء کے لئے ایک گرانقدر علمی وتحقیقی تحفہ ہے۔تمام طالبان علم کو چاہئے کہ وہ  زکوۃ کے جدید مسائل کے حل کے لئے اس  کتاب کو ضرور پڑھیں۔(راسخ)

     

  • 4884 #2057

    مصنف : ولی خان المظفر

    مشاہدات : 11609

    مکالمہ بین المذاہب

    (اتوار 16 نومبر 2014ء) ناشر : مکتبہ قدوسیہ،لاہور
    #2057 Book صفحات: 375

    موجودہ دور میں ذرائع ابلاغ موثر اور وسیع ترین ہتھیار ہے ۔ میڈیا پر قابض قوتیں اس کے ذریعے اچھے کو برااور برے کو اچھا ثابت کردیتی ہیں ۔یورپ اورامریکہ کےتمام نشریاتی اداروں،اخبارات ،رسائل اور دیگر تمام ذرائع ابلاغ پر قابض یہود نصاریٰ جہاں اپنے   باطل اور فرسودہ عقائد نظریات کی اشاعت کررہے ہیں۔ وہاں اسلامی عقائد وتعلیمات ،پیغمبر اسلام ﷺ کی ہدایات وشخصیت اوراسلامی شعائر پر مسلسل حملے کررہے ہیں۔مغربی ذرائع ابلاغ مؤثر انداز میں پوری دنیا میں یہودیت ،عیسائیت ،لادینیت ،قادیانیت اور دوسرے مذاہب باطلہ کی تبلیغ کررہا ہے ۔اور اسلام کے بارے میں لوگوں کےدلوں میں طرح طرح کےشکوک وشبہات پیدا کر کے اسے قبول کرنے سے انہیں روک رہا ہے ۔عقائد کا موضوع فلسفہ اور منطق کی طرح نہایت بوریت کا حامل ہے ،اس کی مشکل اور پچیدہ ابحاث سے عموما طبیعت اُچاٹ ہوجاتی ہے کم لوگ ایسے ہوتے ہیں جو عقائد کواپنا موضوع بحث بناتے ہیں اور اسی کواوڑھنا بچھونا بنا کر ہر دم مشقت طلب ابحاث کی کھود کرید میں لگے ہوں۔خصوصا پاکستان اور ہندوستان میں ۔ہاں عالمِ عرب میں عقائد کا موضوع نہایت اہمیت ہے پی ایچ ڈی کے اکثر مقالات کا دائرہ موضوع عقائد کے گرد گھومتا دکھائی دیتا ہے ۔مکالمہ بین المذاہب کو بین الاقوامی اور عالم گیرت کے اس پر فتن دور میں مختلف فورموں پر اٹھایا جارہا ہے جس سے وحدت ِ ادیان کی طرح مضر اور نقصان دہ مقاصد حاصل کرنے کی کوشش ہور ہی ہے اس لیے علماء کواس سے پہلوتہی نہیں کرنی چاہیے اوراس عنوان سےاپنی کوششوں اور مساعی کو مرتب کرنا چاہیے،تاکہ احقاق حق اور ابطال باطل کا فریضہ بحسن وخوبی انجام پذیر ہو۔ زیر نظر کتاب’’مکالمہ بین المذاہب ‘‘ مولانا ولی خان المظفر(مدرس جامعہ فاروقیہ،کراچی) کی ان محاضرات پر مشتمل ہےجو انہوں نے جامعہ فاروقیہ ،کراچی میں مناظر ہ کورس کے کےطلبا کے لیے بیان کیے ۔اس میں انہوں نےادیان ومذاہب ہی نہیں تقریبا قدیم وجدید فرقوں ،مسالک ،افکار ونظریات پر بھی خوب نظر ڈالی ہے او ران کااچھا خاصا استقصاء واحاطہ کیا ہے،اس جہت سے اگر دیکھا جائے تویہ ایک مستقل مذاہب وفرق اور نظریات وفلسفوں کے انسائیکلوپیڈیا کی حیثیت رکھتاہے۔اللہ تعالیٰ اسے طالبانِ علوم نبو ت کےلیے نفع بخش بنائے۔ آمین(م۔ا )

  • 4885 #2093

    مصنف : مختلف اہل علم

    مشاہدات : 6054

    اموال زکاۃ کی سرمایہ کاری

    (اتوار 16 نومبر 2014ء) ناشر : ایفا پبلیکیشنز نئی دہلی
    #2093 Book صفحات: 284

    اسلام کے نظام معیشت کی بنیادی خصوصیت انفرادی ملکیت کو تسلیم کرنے کے ساتھ ساتھ دولت کی زیادہ سے زیادہ تقسیم اور اس کو ارتکاز سے بچانا ہے،اس کی ایک عملی مثال زکوۃ کا  نظام ہے۔زکوۃ کو واجب قرار دیا جانا ایک طرف اس بات کی دلیل ہے کہ سرمایہ دار خود اپنی دولت کا مالک ہےاور وہ جائز راستوں میں اسے خرچ کر سکتا ہے۔دوسری طرف اس سے یہ بات  بھی واضح ہوتی ہے کہ انسان کی دولت میں سماج کے غریب لوگوں کا بھی حق ہے ۔یہ حق متعین طور پر اڑھائی فیصد سے لیکر بیس فیصد تک ہے،جو مختلف اموال میں زکوۃ کی مقررہ شرح ہے،اور بطور نفل اپنی ضروریات کے بعد غرباء پر جتنا کرچ کیا جائے اتنا ہی بہتر ہے۔لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ آج کل مسلمان اس عظیم الشان فریضے کی ادائیگی سے سے بالکل  لا پرواہ ہو چکے ہیں۔اور زکوۃ نکالنے کا اہتمام مفقود نظر آتا ہے۔اس پس منظر میں ایک رجحان یہ بھی ہے کہ اموال زکوۃ کی سرمایہ کاری کی جائے  تاکہ زیادہ عرصہ تک اور زیادہ سے زیادہ فقراء کو اس سے استفادہ کرنے کا موقع مل سکے۔موضوع کی اہمیت کے پیش نظر   انڈیا کی اسلامک فقہ اکیڈمی نے دیگر موضوعات کی طرح  اس پر بھی ایک سیمینار کا انعقاد کیا اور اس میں مختلف اہل علم نے مقالات پیش کئے اور اپنے موقف کا اظہار کیا۔یہ کتاب " اموال زکوۃ کی سرمایہ کاری " اس سیمینار میں پیش کئے گئے مقالات کے مجموعے پر مشتمل ہے،جسے ایفا پبلیکیشنز نئی دہلی نے طبع کیا ہے۔یہ  اہل علم اور طلباء کے لئے ایک گرانقدر علمی وتحقیقی تحفہ ہے۔تمام طالبان علم کو چاہئے کہ وہ اس خاص موضوع پر مطالعہ کے لئے اس  کتاب کو ضرور پڑھیں۔(راسخ)

     

  • 4886 #2056

    مصنف : قاضی سلیمان سلمان منصور پوری

    مشاہدات : 5084

    مکاتیب سلمان

    (ہفتہ 15 نومبر 2014ء) ناشر : المکتبۃ الاثریہ سانگلہ ہل
    #2056 Book صفحات: 173

    خطوط لکھنے اورانہیں محفوظ رکھنے کاسلسلہ بہت قدیم ہے قرآن مجید میں حضرت سلیمان ؑ کا ملکہ سبا کو لکھے گئے خط کا تذکرہ موجود ہے کہ خط ملنے پر ملکہ سبا حضرت سلیمان ؑ کی خدمت میں حاضر ہوئی۔خطوط نگاری کا اصل سلسلہ اسلامی دور سے شروع ہوتا ہے خود نبیﷺ نے اس سلسلے کا آغاز فرمایا کہ جب آپ نے مختلف بادشاہوں اور قبائل کے سرداروں کو کو خطوط ارسال فرمائے پھر اس کے بعد   خلفائے راشدین﷢ نے بھی بہت سے لوگوں کے نام خطوط لکھے یہ خطوط شائع ہوچکے ہیں اور اہل علم اپنی تحریروں او رتقریروں میں ان کے حوالے دیتے ہیں ۔برصغیرکے مشاہیر اصحاب علم میں سے   شاہ ولی اللہ محدث دہلوی ، سید ندیر حسین محدث دہلوی، سیرسید ،مولانا ابو الکلام آزاد، علامہ اقبال ، مولانا غلام رسول مہر اور دیگر بے شمار حضرات کے خطوط چھپے اور نہایت دلچسپی سے پڑ ھےجاتے ہیں۔ زیر تبصرہ ’’مکاتیب سلمان ‘‘ بھی اسی سلسلہ کی کڑی ہے ۔جوکہ معروف سیرت نگار کتاب ’’رحمۃ للعالمین کے مصنف علامہ قاضی محمد سلیمان سلمان منصورپوری﷫ کے علمی اور تبلیغی 33 خطوط کا مجموعہ ہے جسے   المکتبۃ الاثریۃ ،سانگلہ ہل نے افادۂ عام کےلیے شائع کیا۔(م۔ا)

  • 4887 #2092

    مصنف : ابو محمد خرم شہزاد

    مشاہدات : 11177

    الصحیفۃ من کلام ائمۃ الجرح و التعدیل علی ابی حنیفۃ

    (ہفتہ 15 نومبر 2014ء) ناشر : نا معلوم
    #2092 Book صفحات: 132

    امام ابو حنیفہ نعمان بن ثابت الکوفی ﷫ بغیر کسی اختلاف کے  معروف ائمہ اربعہ میں شمار کئے جاتے ہیں، تمام اہل علم کا آپکی جلالتِ قدر، اور امامت پر اتفاق ہے۔ علی بن عاصم کہتے ہیں: ’’ اگر ابو حنیفہ کے علم کا انکے زمانے کے لوگوں کے علم سےوزن کیا جائے تو ان پر بھاری ہو جائے گا ‘‘  آپ کا نام نعمان بن ثابت بن زوطا اور کنیت ابوحنیفہ تھی۔ بالعموم امام اعظم کے لقب سے یاد کیے جاتے ہیں۔ آپ بڑے مقام و مرتبے پر فائز ہیں۔ اسلامی فقہ میں حضرت امام اعظم ابو حنیفہ کا پایہ بہت بلند ہے۔ آپ نسلاً عجمی تھے۔ آپ کی پیدائش کوفہ میں 80ہجری بمطابق 699ء میں ہوئی سن وفات 150ہجری ہے۔ ابتدائی ذوق والد ماجد کے تتبع میں تجارت تھا۔ لیکن اللہ نے ان سے دین کی خدمت کا کام لینا تھا، لٰہذا تجارت کا شغل اختیار کرنے سے پہلے آپ اپنی تعلیم کی طرف متوجہ ہوئے۔ آپ نے بیس سال کی عمر میں اعلٰی علوم کی تحصیل کی ابتدا کی۔آپ نہایت ذہین اور قوی حافظہ کے مالک تھے۔ آپ کا زہد و تقویٰ فہم و فراست اور حکمت و دانائی بہت مشہور تھی۔اس مقام ومرتبے کے باوجود محدثین کرام نے بیان حق کے لئے آپ پر جرح اور تعدیل بھی کی ہے۔زیر تبصرہ کتاب’’  الصحیفۃ من کلام ائمۃ الجرح والتعدیل  علی ابی حنیفۃ ‘‘  محترم ابو محمد خرم شہزاد کی تصنیف ہے ،جس میں انہوں نے محدثین کرام کی طرف سے  امام ابو حنیفہ  پر کی گئی جرح اور تعدیل کو حوالوں کے ساتھ نقل کردیا ہے۔اور تمام مصادر سے اصل عبارتوں کو بھی ترجمہ کے ساتھ ساتھ نقل کر دیا ہے۔تاکہ اہل علم کے لئے اس استفادہ کرنا آسان ہو جائے(راسخ)

     

  • 4888 #2055

    مصنف : ام عبد منیب

    مشاہدات : 7873

    زندہ کا مردہ کے لیے ہدیہ اور ایصال ثواب

    (جمعہ 14 نومبر 2014ء) ناشر : مشربہ علم وحکمت لاہور
    #2055 Book صفحات: 64

    دور ِحاضر میں مسلمانوں کے اندر بہت سی خرافات ورسومات نےجنم لے لیا ہے جن میں سے کسی آدمی کے فوت ہوجانے کے بعد ایصالِ ثواب کا مسئلہ   بہت غلط رنگ اختیار کرچکا ہے بالخصوص قرآن خوانی کے ذریعے مردوں کوثواب پہنچانے کارواج عام ہے ۔ قرآن خوانی اورگٹھلیوں وغیرہ پر کثرت سے تسبیحات پڑھ کر مرنے والے کو اس کا ثواب بخشا جاتاہے ۔حتی کہ قرآنی اور اایصال ثواب توایک پیشہ کی صورت اختیار کر چکی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ   قرآن پڑھنے کا میت کوثواب نہیں پہنچتا۔ البتہ قرآن پڑھنےکے بعد میت کے لیے دعا  کرنے سے میت کو فائدہ ہوسکتا ہے۔ہمارے ہاں جو اجتماعی طور قرآن خوانی ایک رواج ہے جس کا قرآن وحدیث سے کوئی ثبوت نہیں ملتا۔ احادیث کی رو سے چند ایک چیزوں کا ثواب میت کو پہنچتا ہے جن کی تفصیل حسب ذیل ہے۔ 1۔کسی مسلمان کا مردہ کےلیے دعا کرنا بشرطیکہ دعا آداب وشروط قبولیت دعا کے مطابق ہو۔2 میت کے ذمے نذرکے روزے ہوں جو وہ ادا نہ کرسکا تو اس کی طرف سے روزے رکھنا بھی باعث ثواب ہے ۔3 نیک بچہ جوبھی اچھے کام کرے گا والدین اس کے ثواب میں شریک ہوں گے۔4مرنے کے بعد اچھے آثار اپنے پیچھے چھوڑجانے سےبھی میت کو ثواب ملتا ہے،صدقہ جاریہ بھی اس میں شامل ہے۔ زیر نظر کتابچہ’’زندہ کامردہ کے لیے ہدیہ اور ایصال ثواب ‘‘ محترمہ ام عبد منیب صاحبہ کا مرتب شد ہ ہے۔جس میں انہوں نے مختلف اہل علم اور   فتاویٰ جات سے استفادہ کرکے   مذکورہ مسئلہ کی شرعی حیثیت کوواضح کیا ہے۔ محترمہ ام عبد منیب صاحبہ نے اصلاحی موضوعا ت پر بیسیوں کتابچہ جات تحریر کیے ہیں جن میں سے بعض تو کتاب وسنت ویب سائٹ پر موجود ہیں باقی بھی عنقریب   اپلوڈ کردئیے جائیں گے۔ محتر م عبد منیب صاحب (مدیر مشربہ علم وحکمت،لاہور) نے اپنے ادارے کی تقریبا تمام مطبوعات ویب سائٹ کے لیے ہدیۃً عنایت کی ہیں اللہ تعالی اصلاح م معاشرہ کے لیے ان کی تمام مساعی کو قبول فرمائے،آمین۔ (م ۔ا)

  • 4889 #2091

    مصنف : ام عبد منیب

    مشاہدات : 6274

    سالگرہ

    (جمعہ 14 نومبر 2014ء) ناشر : مشربہ علم وحکمت لاہور
    #2091 Book صفحات: 19

    سالگرہ کااصل  نام  برتھ ڈئے ہے ۔جس کامطلب ہے پیدائش کا دن ۔ یہ  ایک  رسم ہے جو تقریب  کے شکل میں  ادا کی جاتی  ہے ،سالگرہ کام کا مطلب ہے  زندگی  کے گزشتہ سالوں میں ایک  اور گرہ لگ گئی  یعنی موصوف ایک سال زندگی کا مزید گزار چکے ہیں۔  برتھ ڈے کو عربی میں  یوم المیلاد،ہندی میں  جنم دن  اور اردو میں سالگرہ کہتے ہیں ۔كتاب و سنت كے شرعى دلائل سے معلوم ہوتا ہے كہ سالگرہ منانا بدعت ہے، خواہ وہ نبی کریمﷺ کی ہو یا کسی عام آدمی کی ہو،جو چیز نبی کریمﷺ کے لئے منانا جائز نہیں ہے وہ کسی دوسرے کے لئے کیسے جائز ہو سکتی ہے۔ یہ دين ميں نيا كام ايجاد كر ليا گيا ہے شريعت اسلاميہ ميں اس كى كوئى دليل نہيں، اور نہ ہى اس طرح كى دعوت قبول كرنى جائز ہے، كيونكہ اس ميں شريک ہونا اور دعوت قبول كرنا بدعت كى تائيد اور اسے ابھارنے كا باعث ہوگا۔زیر نظر کتابچہ’’سالگرہ‘‘ محترمہ  ام عبد منیب صاحبہ کی  اصلاح معاشرہ  کے سلسلہ میں ایک  اہم کاوش ہے جس میں  انہو ں نے  سالگرہ  منانے کا آغاز اوراس تقریب میں کی جانے والی خرافات  کو بیان کرتے ہوئے اس کاشرعی  جائزہ بھی  پیش کیا ہے  ۔اللہ تعالیٰ  اس کتابچہ کو  عوام الناس کے لیے   نفع بخش بنائے (آمین) (م۔ا)

     

  • 4890 #2054

    مصنف : ام عبد منیب

    مشاہدات : 6335

    زکاۃ کے حق دار کون؟

    (جمعرات 13 نومبر 2014ء) ناشر : مشربہ علم وحکمت لاہور
    #2054 Book صفحات: 48

    زکاۃ اسلام کابنیادی رکن ہے ، جس کےبغیر اسلام اور ایمان مکمل نہیں ہوتا ۔زکاۃ نماز ،روزے اورحج کی طرح فرض عبادت ہے۔عربی زبان میں لفظ ’’زکاۃ‘‘ پاکیزگی ،بڑھوتری اور برکت کے معنوں میں استعمال ہوتا ہے۔جبکہ شریعت میں زکاۃ ایک مخصوص مال کے مخصوص حصہ کو کہا جاتا ہے جو مخصوص لوگوں کو دیا جاتا ہے ۔اور اسے   زکاۃ اس لیے کہاجاتا ہے کہ اس سے دینے والے کا تزکیہ نفس ہوتا ہے اور اس کا مال پاک اور بابرکت ہوجاتا ہے۔ نماز کے بعد دین اسلام کا ہم ترین حکم ادائیگی زکاۃ ہے اس کی ادائیگی فر ض ہے اور   دین اسلام کے ان پانچ بنیادی ارکان میں سے ایک ہے جن پر دین قائم ہے۔زکاۃ ادا کرنےکے بے شمار فوائد اور ادا نہ کرنے کے نقصانات ہیں ۔قرآن مجید اور احادیث نبویہ میں تفصیل سے اس کے احکام ومسائل بیان ہوئے ۔جو شخص اس کی فرضیت سےانکار کرے وہ یقینا کافر اور واجب القتل ہے ۔یہی وجہ کہ خلیفہ اول حضرت ابو بکر صدیق ﷺ نے مانعین زکاۃ کے خلاف اعلان جنگ کیا۔اور جو شخص زکاۃ کی فرضیت کا تو قائل ہو لیکن اسے ادا نہ کرتا ہو اسے درد ناک عذاب میں مبتلا کیا جائے گا۔جس کی وضاحت سورہ توبہ کی ایت 34۔35 اور صحیح بخاری شریف کی حدیث نمبر1403 میں موجود ہے ۔ جس طرح نماز، روزے اور حج کا وقت مشروع ہے اوران کا طریقہ بھی شریعت نے طے کردیا ہے اسی طرح کتنے مال پر کتنی مدت بعد،کس شرح سے زکاۃ عائد ہوتی ہے اور زکاۃ کےمال کےمستحق کون ہیں ان سب امورکو شریعت نے طے کردیا ہے۔زکاۃ ادا کرنا اپنی جگہ اہم عبادت ہےلیکن اس کےحق دار کون ہیں اور کن لوگوں کا اس پر حق نہیں ہے ۔یہ جاننا اس عبادت کی ادائیگی کےلیے بھی ضروری ہے۔ زیر نظر کتابچہ ’’زکاۃ کےحق دار کون؟‘‘ محترمہ ام عبد منیب کی اہم کاوش ہے جس میں انہوں نےزکوٰۃ کی اہمیت   وفضیلت بیان کرنےکے بعد مصارف زکوٰۃ اورزکاۃ کے جملہ احکام مسائل کو عام فہم انداز سے قرآن حدیث کی روشنی میں بیان کیا ہے۔ جس سے عام قارئین بھی مستفید ہو سکتے ہی۔اللہ تعالیٰ محترمہ کی تمام تحریری کاوشوں کو قبول فرمائے۔ (آمین) م۔ا)

  • 4891 #2090

    مصنف : ام عبد منیب

    مشاہدات : 5975

    سجدہ سہو

    (جمعرات 13 نومبر 2014ء) ناشر : مشربہ علم وحکمت لاہور
    #2090 Book صفحات: 19

    سہو بھول جانے کو کہتے ہیں، جب کبھی نماز میں بھولے سے ایسی کمی یا زیادتی ہو جائے جس سے نماز فاسد تو نہیں ہوتی لیکن ایسا نقصان آ جاتا ہے جس کی تلافی نماز میں ہی ہو سکتی ہے اس نقصان کی تلافی کے لئے شریعت  نے    یہ طریقہ بتایا کہ  کہ آخری قعدے کے تشہد کے بعد  سلام  پھیرنے سے  قبل  یا بعد میں  دوسجدے کیے جائیں ۔ سجدۂ سہو رب کریم کی  مسلمانوں پر مہربانی،نرمی اور آسانی کامظہر ہے۔اگر نماز میں کسی  کمی و بیشی  یا بھول چوک  کی   وجہ سے  پوری  نماز ہی  باطل قرار دے  دی جاتی توپھر از سر نو نماز پڑھنا پڑتی۔زیر تبصرہ کتابچہ  ’’سجدہ سہو‘‘  محترمہ  ام عبد منیب صاحبہ نے ترتیب دیا ہے  جس  میں انہو  ں جن  امور کی وجہ سےسجدہ سہو کیا  جاسکتاہے ان کو بیان کرنے کےساتھ ساتھ سجدہ سہو کےطریقوں کو احادیث نبویﷺ اور علمائے  اسلام کےفتاوی کی روشنی میں بڑے   آسان انداز میں  بیا ن کیا اللہ  تعالیٰ اسے عوام الناس کےلیے  نفع بخش بنائے او رمرتبہ کی  اس کاوش کو قبول فرمائے (آمین) م۔ا)

     

  • 4892 #2053

    مصنف : ابو عبد القادر محمد طاہر رحیمی مدنی

    مشاہدات : 6478

    دفاع قراءات

    (بدھ 12 نومبر 2014ء) ناشر : ادارہ کتب طاہریہ، ملتان
    #2053 Book صفحات: 910

    اللہ تعالی کا امت محمدیہ پر یہ بہت بڑا احسان ہے کہ اس نے امت پر آسانی کرتے ہوئے قرآن مجید کو سات مختلف لہجات میں نازل فرمایا ہے۔یہ تمام لہجات عین قرآن اور منزل من اللہ ہیں۔ان کے قرآن ہونے پر ایمان لانا ضروری اور واجب ہے،اور ان کا انکار کرنا باعث کفر اور قرآن کا انکار ہے۔دشمنان اسلام اور مستشرقین کا سب سے بڑا حملہ قرآن مجید پر یہی ہوتا ہے کہ وہ اس کی قراءات متواترہ کا انکار کرتے ہوئے اس میں تحریف وتصحیف کا شوشہ چھوڑتے ہیں،تاکہ مسلمان اپنے اس بنیادی مصدر شریعت سے محروم ہو جائیں اور اس میں شکوک وشبہات کا شکار ہو جائیں۔ زیر تبصرہ کتاب "دفاع قراءات"پاکستان کے معروف قاری المقری ابو عبد القادر محمد طاہر رحیمی مدنی﷫ کی دفاع قراءات پر ایک منفر داور عظیم الشان تصنیف ہے۔آپ نے اس کتاب میں قراءات قرآنیہ پر اٹھائے گئے متعدد اعتراضات اور شبہات کا مدلل ،مستند اوردندان شکن جواب دیا ہے۔انہوں نے اپنی اس کتاب میں قراءات قرآنیہ کی صحت کے ثبوت کے لئے،قراء کرام کے تعامل اور امت کے اجماع کو بطور دلیل پیش کیا ہے۔ان کے مطابق اگر قراءات قرآنیہ من گھڑت اورغیر ثابت شدہ ہوتیں تو دنیا میں کسی بھی جگہ پڑھی پڑھائی نہ جاتیں۔حالانکہ عہد نبوی سے لیکر آج تک انہیں پڑھا اور پڑھایا جا رہا ہے، اور صورتحال یہ ہے کہ عصر حاضر میں بھی روایت حفص کے علاوہ دنیا کے مختلف ممالک میں تین دیگر روایات متداول اور رائج ہیں۔اس سے یہ بات سمجھ آتی ہے کہ یہ روایات بھی قرآن ہی ہیں ۔اگر یہ قرآن نہ ہوتیں تو ضرور ختم ہو جاتیں،کیونکہ قرآن کی حفاظت کا ذمہ خود اللہ تعالی نے اٹھایا ہوا ہے۔اللہ تعالی حفاظت قرآن کے سلسلے میں کی جانے والی ان کی   ان شاندار خدمات کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

  • 4893 #2088

    مصنف : ڈاکٹر ذاکر نائیک

    مشاہدات : 11397

    نماز اور جدید سائنس

    (بدھ 12 نومبر 2014ء) ناشر : بک کارنر شو روم جہلم
    #2088 Book صفحات: 185

    ہر انسان جب کلمہ پڑھ کر اللہ تعالیٰ کے سامنے اپنے ایمان کی شہادت دیتا ہے اور جنت کے بدلے اپنی جان ومال کا سودا کرتا ہے، اس وقت سے وہ اللہ تعالیٰ کا غلام ہے اور اس کی جان ومال اللہ تعالیٰ کی امانت ہے، اب اس پر زندگی کے آخری سانس تک اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول حضرت محمد رسول اللہ ﷺ کی اطاعت واجب ہوجاتی ہے۔ اس معاہدہ کے بعد جو سب سے پہلا حکم اللہ تعالیٰ کا اس پر عائد ہوتا ہے، وہ پانچ وقت کی نماز قائم کرنا ہے۔ ایک عاجز اور محتاج بندے کی اس سے بڑی اور کیا خوش نصیبی ہوسکتی ہے کہ اذان کے ذریعے شہنشاہ کی طرف سے پکار آئے اور مالک کائنات اس کو اپنے گھر میں آنے کا شرف بخشیں اور اس کو اپنا قرب وتعلق عطا فرمائیں۔اسلام خدا کا آخری اور مکمل دین ہے۔ اس کے سارے احکامات بہت گہری حکمتوں اور بے شمار فوائد پر مبنی ہیں، اس کا ایک حکم بھی بے مقصد اور فضول نہیں ہے۔ پھر نماز تو اسلام کا اتنا اہم فریضہ ہے کہ اس کو جماعت کے ساتھ ادا کرنا نہایت ضروری ہے، بغیر عذرِ شرعی کے جماعت کو ترک کرنا سخت گناہ ہے۔ اللہ تعالیٰ نے سینکڑوں آیات میں اور نبی کریم ﷺ نے بے شمار احادیث میں اس کی ادائیگی اور پابندی کا حکم دیا ہے اور جماعت کا اہتمام نہ کرنے والوں کے لئے بڑی سخت وعیدیں قرآن پاک واحادیث میں صراحت کے ساتھ مذکور ہیں۔زیر تبصرہ کتاب ’’ نماز اور جدید سائنس‘‘ ہندوستان کے معروف مبلغ اور سکالر محترم ڈاکٹر ذاکر نائیک ﷾کی تصنیف ہے۔یہ کتاب انگریزی میں ہے جس کا اردو ترجمہ محترم انجم سلطان شہباز نے کیا ہے۔آپ اپنے خطبات اور لیکچرز میں اسلام اور سائنس  کے حوالے سے  بہت زیادہ گفتگو کرتے ہیں ،اور یہ ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ اسلام نے آج سے چودہ سو سال پہلے جو کچھ بتا دیا تھا ،آج کی جدید سائنس اس کی تائید کرتی نظر آتی ہے۔اور یہ کام  وہ زیادہ تر غیر مسلموں کو اسلام کی دعوت دیتے وقت  کرتے ہیں ،تاکہ ان کی عقل اسلام کی حقانیت اور عالمگیریت کو تسلیم کرتے ہوئے اس کے سامنے سر تسلیم خم کر دے۔اسلام اگرچہ سائنس کی تائید کا محتاج نہیں ہے ،اور اس کا پیغام امن وسلامتی اتنا معروف اور عالمگیر ہے کہ اسے مسلم ہو یا غیر مسلم  دنیا کا ہر آدمی تسلیم کرتا ہے۔تاہم اس کتاب میں بھی انہوں نے نماز کو سائنسی انداز میں پیش کیا ہے کہ نماز کے کون کونسے سائنسی فوائد ہیں۔اللہ ان کی ان خدمات کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

     

  • 4894 #2052

    مصنف : ام عبد منیب

    مشاہدات : 4276

    خریدیں اور جیتیں

    (منگل 11 نومبر 2014ء) ناشر : مشربہ علم وحکمت لاہور
    #2052 Book صفحات: 32

    خریدیں اور جیتیں آج کل اشتہاری دنیا کا مقبولِ عام بول ہےجس کے اندر اس قدر کشش ہےکہ ہر بچہ اور بوڑھا ، مرد عورت اس کی طرف بے تابانہ کھنچا چلا آتاہے جیسے ہی ٹی وی سے یہ آواز سنائی دیتی ہے تمام ناظرین ہمہ تہ دید ہوجاتے ہیں۔بڑے بڑے عقل مند تعلیم یافتہ صارفین بھی ان اشتہاری بولوں کو سن کر اپنی عقل ودانش سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں ۔روزانہ ہزاروں اشتہار سکرین پر بار بار نمودار ہوتے ہیں ۔ اخبارات ورسائل کےپورے پورے صفحے پر قبضہ کیے صارفین کامال ہتھیانے کےلیے انعامات کی دوڑ میں شامل ہونے کی ترغیب دے رہے ہوتے ہیں ۔مصنوعات تیار رنے والی کمپنیاں انعامات اور جیتنےکے جو اشتہارات دیتی ہیں ۔ انہیں انعامی سکیمیں کہاجاتا ہے۔لیکن اگر غور کیا جائے توانعامات کی اس دوڑ کے بہت سے شرعی ،معاشرتی،معاشی اورنفسیاتی نقصانات ہیں۔ زیر نظر کتابچہ میں محترمہ ام عبد منیب صاحبہ نے مختلف کمپنیوں کی طرف سے اپنی مصنوعات کو فروخت کرنے کے لیے جو ناجائز ہتھکنڈے استعمال کیے جاتے ہیں ان کےنقصانات اور ان کا شرعی دلائل کی روشنی میں جائز ہ پیش کیاہے۔ اللہ تعالیٰ محترمہ کی اس کاوش کو عوام النا س کےلیے نفع بخش بنائے، آمین۔ (م۔ا)

  • 4895 #2087

    مصنف : ام عبد منیب

    مشاہدات : 5577

    گدا گری

    (منگل 11 نومبر 2014ء) ناشر : مشربہ علم وحکمت لاہور
    #2087 Book صفحات: 67

    اللہ تعالی نے انسان کو خوب صورت اور احسن سیرت وعادات پر پید اکیا ہے۔اس کی فطرت میں حیا،خود داری ،غیرت ،تحفظ ذات،تحفظ مال، اور تحفظ ناموس کا جذبہ رکھ دیا ہے۔لیکن جب انسان شرف وامتیاز کی ان خوبیوں کا گلا اپنے ہاتھوں گھونٹ دیتا ہے تو وہ ذلت وحقارت کی ایسی پستی میں گر جاتا ہے کہ دنیا کی ہر چیز اس سے گھن کھا تی ہے اور اس کے نام پر نفرین بھیجتی ہے۔قرآن مجید اور احادیث نبویہ میں ایسی تمام بد عادات کا تذکرہ تفصیل کے ساتھ موجود ہے،انہی قبیح عادات میں سے ایک گدا گری بھی ہے۔ اسلام گدا گری کی مذمت کرتا ہے اور محنت کر کے کمائی کرنے کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔محنت میں عظمت ہےجو شخص اپنے ہاتھ سے کما کر اپنی ضروریات پوری کرتا ہے ،وہ دراصل ایک خود دار ،غیرت مند انسان ہے اور اسی کو صالح اعمال کی توفیق حاصل ہوتی ہے۔انبیاء کرام اپنے ہاتھ کی محنت سے کماتے تھے۔۔۔ زیر تبصرہ کتاب  " گدا گری"معروف  مبلغہ داعیہ،مصلحہ،مصنفہ کتب کثیرہ  اور کالم نگار  محترمہ ام عبد منیب  صاحبہ رحمھا اللہ  کی  تصنیف ہے ۔ جس  میں انہوں  نے گدا گری  کی مذمت ،اس کے انسانی معاشرے پر برے اثرات،غیرت وخودی کی موت اور دیگر نقصانات وغیرہ پر گفتگو فرمائی ہے۔اللہ نے ان کو بڑا رواں قلم عطا کیا تھا،انہوں نے سو کے قریب چھوٹی بڑی اصلاحی کتب تصنیف فرمائی ہیں۔ محترمہ ام عبد منیب صاحبہ  محمد مسعود عبدہ  کی  اہلیہ ہیں ۔ موصوف   تقریبا 23 سال قبل  جامعہ لاہور الاسلامیہ میں عصری  علوم کی تدریس کرتے رہے اور  99۔جے  ماڈل ٹاؤن میں  بمع فیملی رہائش پذیر رہے  ۔موصوف کے صاحبزادے  محترم عبد منیب صاحب نے  اپنے  طباعتی ادارے ’’مشربہ علم وحکمت ‘‘  کی تقریبا تمام مطبوعا ت محدث لائبریری کے لیے ہدیۃً عنائت کی  ہیں ۔اللہ تعالیٰ ان کی تمام مساعی جمیلہ کو  قبول فرمائے۔ آمین(راسخ)

     

  • 4896 #2051

    مصنف : نور الحق صدیقی

    مشاہدات : 6959

    دین فطرت اسلام ہی کیوں؟

    (پیر 10 نومبر 2014ء) ناشر : طاہر سنز اردو بازار لاہور
    #2051 Book صفحات: 217

    اللہ تعالیٰ نے تمام بنی نوع انسان کو صرف ایک ہی دین اختیار کرنے کا حکم دیا توہ سلامتی اور امن کادین اسلام ہے ۔ تمام انبیاء ﷤ اوران کی امتوں کادین یہی تھا ۔ مگر ہر نبی کی امت نے ان کے تشریف لے جانے کے بعد اپنے اپنے دین کوبدل ڈالا اورایسا مسخ کیا کہ ان کا دین اسلام سے دور کا بھی واسطہ نہ رہا۔سورت آل عمران کی ایت 83تا85 میں وضاحت سے بتا دیاگیا ہے کہ دین اسلام ہی واحد دین ہےجو اللہ تعالیٰ کےہاں قابل قبول ہے ۔ کیوکہ اس کی تعلیمات صاف ستھری ہر قسم شبہ سے بالاتر ہیں۔ان کے علاوہ اگر کوئی قوم کوئی اورمذہب یا دین اختیار کرتی ہوتو وہ اللہ تعالیٰ کے ہاں قابل قبول نہیں کیوں کہ نبی ﷺ کی آمد سے تمام سابقہ آسمانی مذہب منسوخ اور ختم ہوگئے۔ زیر نظر کتاب ’’دین فطر ت اسلام ہی کیوں؟‘‘نور الحق صدیقی کی تصنیف ہے جس میں انہوں نے اس بات کو واضح کیا ہے کہ اگر تمام غیرمسلم قومیں راہ نجات چاہتی ہیں تو ان کو دین فطرت اسلام کو اپنا لینا چاہیے تاکہ ان کی دنیا اور آخرت بہتر ہوسکے۔ مصنف موصوف نے اس کتاب میں قرآن مجید کے علاوہ ہندو ازم ،بدھ ازم ، چین وجاپان کے مذاہب اور بائبل سےاستفادہ کرتے ہوئے ان کی تعلیمات اور عقائد کا ذکر کیا ہے او ردین اسلام کی تعلیمات کی روشنی اور علوم فنون کے دور جدید کے تقاضوں کو پیش نظر رکھ کر ان کااحسن طریقے سےجائزہ لیا ہے۔ اللہ تعالیٰ اس کتاب کواسلام کی بلندی اور غلبےکا ذریعہ بنائے (آمین) ( م۔ا)

  • 4897 #2086

    مصنف : ڈاکٹر ابو جابر عبد اللہ دامانوی

    مشاہدات : 6940

    الفرقۃ الجدیدۃ ( دامانوی )

    (پیر 10 نومبر 2014ء) ناشر : مکتبہ اہل حدیث ٹرسٹ، کراچی
    #2086 Book صفحات: 194

    جیسے جیسے قیامت کا وقت قریب آرہا ہے گمراہ فرقے جنگل میں آگ کی طرح پھیلتے جارہے ہیں۔اور اپنے دام ہم رنگ زمانہ میں ناسمجھ مسلمین کو پھنسا رہے ہیں۔قدیم زمانے میں نجد عراق میں کوفہ کا شہر گمراہ فرقوں کی جنم بھومی اور آماجگاہ تھا۔مثلا خوارج ،روافض ،جہمیہ ،مرجئہ ،معتزلہ وغیرہ ۔عصر جدید میں کراچی کا شہر خود رو فرقوں کا مرکز ہے۔پہلے ڈاکٹر مسعود الدین عثمانی نے ’’برزخی فرقہ‘‘کی بنیاد رکھی اور امام احمد بن حنبل﷫ سمیت  متعدد ائمہ اسلام کی تکفیر کی ۔چنانچہ کراچی  ہی میں رہنے والی ایک  عالم وفاضل شخصیت  محترم ابو  جابر عبد اللہ دامانوی ﷾نے اس کے رد میں ’’ الدین الخالص‘‘ نامی کتاب لکھی ،جس کا آج تک جواب نہیں آ سکا۔برزخی فرقہ کی بیخ کنی کے بعد محترم ابو  جابر عبد اللہ دامانوی ﷾نے ایک دوسرے فرقے   فرقہ مسعودیہ  کے خلاف قلم اٹھایا اور زیر تبصرہ یہ کتاب’’  الفرقۃ الجدیدۃ  ‘‘ تحریر فرمائی۔یہ فرقہ بھی کراچی ہی کی پیداوار ہے ۔اس فرقے کے بانی مبانی مسعود احمد صاحب  بی ایس سی ہیں۔اس فرقے نے ’’جماعت المسلمین ‘‘ کا خوبصورت لقب اختیار کر رکھا ہے جس طرح لبنان میں  رافضیوں نے ’’ حزب اللہ ‘‘ کا نام اختیار کر رکھا ہے۔یہ فرقہ اپنے علاوہ تمام مسلمانوں کو گمراہ سمجھتا ہے اور ان کے پیچھے نماز پڑھنے کا قائل نہیں ہے۔جو شخص ا س کے بانی مسعود احمد  صاحب کی بیعت نہیں کرتا وہ ان کے نزدیک مسلمان نہیں ہے،چاہے وہ قرآن وحدیث کا جتنا بڑا عالم وعامل ہی کیوں نہ ہو۔انہوں نے امام ابن حجر﷫سمیت متعدد محدثین کی تکفیر کی ہے۔اس کتاب میں مولف موصوف نے جماعت المسلمین کے تمام باطل نظریات کا مدلل رد کیا ہے اور ان کی حقیقت سے پردہ اٹھایا ہے۔اللہ تعالی مولف﷾ کی ان کاوشوں کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے ۔آمین(راسخ)

     

  • 4898 #2050

    مصنف : محمد شریف ہزاروی

    مشاہدات : 6513

    اسرائیل کیوں تسلیم کیا جائے؟

    (اتوار 09 نومبر 2014ء) ناشر : محمد ریاض درانی، لاہور
    #2050 Book صفحات: 250

    اللہ رب العزت نے قرآن کریم ہمیں یہودیوں اور عیسائیوں کی اسلام دشمن سازشوں سے بچنے کا حکم دیا ہے اور یہودیوں اور نصاریٰ کی دوستی سے منع کرتے ہوئے واضح طور پر فرمادیا ہے کہ وہ کسی صورت بھی تمہارے خیر خواہ نہیں ہوسکتے ۔ ایک جگہ ارشاد فرمایا کہ یہود تمہاری دشمنی میں بہت شدید ہیں ۔ یوں حضورﷺ کی تشریف آوری سےہی یہودیوں کا طرز اور طریقہ یہ رہا کہ وہ چھپ کر وار کرنےاور خفیہ سازشوں کے ذریعہ اسلام کو ختم کرنے کےدرپے ہیں ۔ یہودیوں کی سازشوں سے ہمیشہ اسلام کو نقصان پہنچا۔ان کی سازشوں کی وجہ سے نبی ﷺ نےان کو مدینہ منورہ   سے اور خلیفہ ثانی سید نا عمر فاروق ﷺ نے ان کو خیبر سے نکال دیاتھا۔اس وقت سے اب تک ذلت کی چادر اوڑھے یہ یہود اسلام کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں ۔ ساٹھ سال قبل یہودیوں نے سازش کے   ذریعہ ارضِ فلسطین پر قبضہ کیا اور پھر بیت المقدس پر قابض ہو کر سر زمین عرب میں ایک ناسور کی حیثیت سے اپنا ایک ملک ’’اسرائیل ‘‘ قائم کردیا جس کی وجہ سے مشرق وسطیٰ کا خطہ عدم استحکام کا شکار ہے اورآئے روز فلسطینی مسلمانوں کےخون کی ہولی کھیلی جاتی ہے ۔اور بربریت ووحشت کا وہ طوفان برپا کیا جاتاہے ۔ کہ خود یہودی اس پر شرمسار ہوجاتے ہیں ۔مگر امریکہ اور یورپ کی پشت پناہی   روس ،چین کی سردمہری اور مسلم حکمرانوں کی بے حسی اور برغیرتی سے یہودیوں کا ارض فلسطین کے مسلمانوں پر مظالم کا یہ سلسلہ دراز ہوتا چلا جار ہا ہے ۔ان کے ظالمانہ اقدامات کو ختم کرنے اور مظالم کوروکنے کی بجائے اقوام متحدہ اورامریکہ کا اصرار ہے کہ ان کی اس ناجائز اولاد اسرائیل کو تمام مسلم ممالک تسلیم کرلیں اور دوستی کے ہاتھ بھی دراز کریں۔حکامِ پاکستان کی جانب سے کچھ ایسے اشارے ملے کہ پاکستان بھی اسرائیل کو تسلیم کرنے پر غور کررہا تھا اس سلسلے میں پاکستانی علماء اور عوام نے   ایک مہم کے ذریعے حکومتی اقدامات کی مزامت کی اور یہ مسئلہ سردست سردخانے میں چلاگیا لیکن ایک بحث کا آغاز کردیا گیا ہےکہ ’’اسرائیل کو تسلیم ‘‘کرنے میں کیا حرج ہے۔ زیر نظر کتاب’’اسرائیل کوکیوں تسلیم کیاجائے ‘‘ مولانا محمدشریف ہزاروی کی کاوش ہے۔جس میں انہوں نے اس   مسئلہ کے شرعی پہلوؤں کواجاگر کرنے اور مذہبی نقطہ نگاہ سے مسلمانوں کو آگاہ کرنے کے لیے ایک گراں قدر فریضہ سرانجام دیاہے۔ اور اس کتاب میں انہوں نے اسرائیل کوتسلیم کرنے کےمضراثرات او ر تسلیم نہ کرنے کی شرعی وجوہات بیان کی ہیں۔ اللہ تعالیٰ مصنف موصوف کی خدمات کو قبول فرمائے (آمین) م۔ا)

  • 4899 #2085

    مصنف : چوہدری نذر محمد

    مشاہدات : 18384

    احکام القرآن

    (اتوار 09 نومبر 2014ء) ناشر : شیخ غلام علی اینڈ سنز پبلشرز لاہور ، حیدرآباد ، کراچی
    #2085 Book صفحات: 978

    قرآن مجید بے شمار علوم وفنون کا خزینہ ہے۔اس کے متعدد مضامین میں سے ایک اہم ترین مضمون اس کے احکام ہیں۔جو پورے قرآن مجید میں جابجا موجود ہیں ۔احکام القرآن پر مبنی آیات کی تعداد پانچ سو یا اس کے لگ بھگ ہے۔مفسرین کرام نے جہاں پورے قرآن کی تفاسیر لکھی ہیں ،وہیں احکام پر مبنی آیات کو جمع  کر کے الگ سے احکام القرآن  پر مشتمل تفسیری مجموعے مرتب کئے ہیں۔احکام القرآن پر مشتمل کتب میں قرآن مجید کی صرف انہی آیات کی تفسیر کی جاتی ہے جو اپنے اندر کوئی شرعی حکم لئے ہوئے ہیں۔ان کے علاوہ  قصص ،اخبار وغیرہ پر مبنی آیات کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔زیر تبصرہ کتاب ’’  احکام القرآن‘‘ بھی اسی طرز بھی لکھی گئی  چوہدری نذر محمد  کی تصنیف ہے۔جس میں انہوں نے تین سو کے قریب موضوعات کے تحت ان موضوعات سے متعلقہ آیات قرآنیہ  کو جمع کر دیا ہے۔انہوں نے آیت قرآنی کا متن اور الفاظ لکھنے کی بجائے اختصار کی غرض سے فقط اس کا ترجمہ دینے پر ہی اکتفاء کیا ہے،اور ساتھ سورۃ اور آیت نمبر لکھ دیا ہے،لیکن اس کا نقصان یہ ہوا ہے کہ آیات کے متن کے بغیر اسے پڑھنا ذرا بوجھل محسوس ہوتا ہے۔چوہدری نذر محمد صاحب  بنیادی طور پر ایک تاجر پیشہ آدمی تھے ،لیکن حوادثات زمانہ نے انہیں قرآن مجید کے مطالعہ پر مجبور کر دیا۔ انہوں نے اپنے مطالعہ سے جو کچھ اخذ کیا اسے اپنے جیسے دیگر تاجر حضرات کے لئے جمع کردیا تاکہ وہ بھی قلت وقت کے باوجود قرآن مجید  کے احکام سے واقف ہو سکیں اور اسی کے مطابق اپنی زندگی گزار سکیں۔یہ کوئی علمی یا تحقیقی کتاب نہیں ہے،بلکہ احکام قرآن پر مبنی معلومات کا ایک مجموعہ ہے۔جو تاجروں جیسے مصروف زندگی گزارنے والے لوگوں کے لئے  روشنی کی ایک کرن ہے۔اللہ تعالی مولف کی اس خدمت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے درجات حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)(احکام القرآن)

     

  • 4900 #2049

    مصنف : سید ابو الاعلی مودودی

    مشاہدات : 7104

    فضائل قرآن

    (ہفتہ 08 نومبر 2014ء) ناشر : البدر پبلیکیشنز لاہور
    #2049 Book صفحات: 155

    قرآن مجید واحد ایسی کتاب کے جو پوری انسانیت کےلیے رشد وہدایت کا ذریعہ ہے اللہ تعالی نے اس کتاب ِہدایت میں انسان کو پیش   آنے والےتما م مسائل کو   تفصیل سے بیان کردیا ہے جیسے کہ ارشادگرامی ہے کہ   و نزلنا عليك الكتاب تبيانا لكل شيء قرآن مجید سیکڑوں موضوعا ت   پرمشتمل ہے۔مسلمانوں کی دینی زندگی کا انحصار اس مقدس کتاب سے وابستگی پر ہے اور یہ اس وقت تک ممکن نہیں جب تک اسے پڑ ھا اور سمجھا نہ جائے۔قرآن واحادیث میں قرآن   اور حاملین قرآن کے   بہت فضائل بیان کے گئے ہیں ۔نبی کریم ﷺ نے اپنی زبانِ رسالت سے ارشاد فرمایا:«خَيْرُكُمْ مَنْ تَعَلَّمَ القُرْآنَ وَعَلَّمَهُ» صحیح بخاری:5027) اور ایک حدیث مبارکہ میں   قوموں کی ترقی اور تنزلی کو بھی قرآن مجید پر عمل کرنے کےساتھ مشروط کیا ہے ۔ارشاد نبو ی ہے :«إِنَّ اللهَ يَرْفَعُ بِهَذَا الْكِتَابِ أَقْوَامًا، وَيَضَعُ بِهِ آخَرِينَ»صحیح مسلم :817)تاریخ گواہ کہ جب تک مسلمانوں نے قرآن وحدیث کو مقدم رکھااور اس پر عمل پیرا رہے تو اللہ تعالیٰ نے ان کو غالب رکھا اور جب قرآن سے دوری کا راستہ اختیار کیا   تو مسلمان تنزلی کاشکار ہوگئے۔شاعر مشرق علامہ اقبال نے بھی اسی کی ترجمانی کرتے ہوئے کہا :

    وہ معزز تھے زمانے میں مسلماں ہوکر 

    تم خوار ہوئے تارک قرآن ہوکر

    زیرتبصرہ   کتاب ’’فضائل قرآن ‘‘ حدیث کی معروف کتاب   مشکاۃ المصابیح کے کتاب فضائل قرآن سے منتخب احادیث کے عام فہم مطالب ومفاہیم اور تشریح پر مشتمل ہے ۔ جو کہ مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی نے ہفتہ وار دورس حدیث کے سلسلے بیان کیے تھےاس کو مرتب نے ٹیپ ریکارڈر سے سن کر مرتب کر کے کتابی صورت میں شائع کیا۔اللہ تعالیٰ تمام اہل اسلام کو قرآن پر عمل کرنےاور اس کو پڑھنے اور سمجھنے کی توفیق عنائیت فرمائے (آمین) م۔ا)

< 1 2 ... 193 194 195 196 197 198 199 ... 269 270 >

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 21222
  • اس ہفتے کے قارئین 61907
  • اس ماہ کے قارئین 350760
  • کل قارئین101911276
  • کل کتب8723

موضوعاتی فہرست