مرتب کتاب ہذا مولانا عبداللہ سلیم رحمہ اللہ مولانا یوسف راجووالوی رحمہ اللہ کے سب سے بڑے صاحبزادے تھے۔ جو نہایت لائق ، ذہین عالم دین اور بڑی صلاحیتوں کے مالک تھے ۔عالم با عمل تھے۔ موصوف نے اپنے باپ کے قائم کردہ مدرسے کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا، کتاب و سنت کی تبلیغ و اشاعت کو اپنا مطمح نظر بنایا ۔ عین عالم شباب میں 21 ستمبر 1993ء کو اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔ اللہ تعالیٰ انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے ۔ زیرنظر کتاب ’’ مجموعۃ الرسائل ‘‘ مولانا عبد اللہ سلیم رحمہ اللہ نے فروری 1992ء میں مرتب کر کے شائع کی اور 21 ستمبر 1993 میں وہ خود اس دنیا سے رخصت ہو گئے ۔ انہوں نے اس کتاب میں پندرہ متفرق علمی و تحقیقی رسائل کو مرتب کر کے شائع کیا ہے۔ مجموعۃ الرسائل میں شامل رسائل حسب ذیل ہیں ۔ رسائل مطئمنہ در تحقیق مسنہ ،عقیدہ حیات مسیح علیہ السلام ،فتاوی ننگے سر نماز،داڑھی کی شرعی حیثیت،داڑھی کی مقدار و اہمیت ، قبرووں پر اذان کہنا بدعت ہے،قبر پرستی، ایک قبر پرست کا فراڈ،ایک سوال کی دس شکلیں،فضیلت علم و علماء،طالب علم اور مولانا آزاد،حکم انفاق فی سبیل اللہ، 48 لاکھ 37 ہزار 500 روپے کا صحیح ترین مصرف، خطبہ رد بدعات، خطبہ نماز تسبیح ۔ اللہ تعالیٰ مولانا عبد اللہ سلیم رحمہ اللہ کی اس کاوش کو ان کی میزان ِ حسنات میں اضافے کا سبب اور صدقہ جاریہ بنائے ۔آمین(م۔ا)
اسلام میں فتویٰ نویسی کی تاریخ اتنی ہی پرانی ہے جتنا کہ بذات خود اسلام۔ فتویٰ سے مراد پیش آمدہ مسائل اور مشکلات سے متعلق دلائل کی روشنی میں شریعت کا وہ حکم ہے جو کسی سائل کے جواب میں کوئی عالم دین اور احکام شریعت میں بصیرت رکھنے والا شخص بیان کرے ۔ فتویٰ پوچھنے اور فتویٰ دینے کا سلسلہ رسولﷺ کے مبارک دور سے چلا آ رہا ہے۔ برصغیر پاک و ہند میں قرآن کی تفاسیر، شروح حدیث، حواشی و تراجم کے ساتھ فتویٰ نویسی میں بھی علمائے اہل حدیث کی کاوشیں لائق تحسین ہیں ۔ تقریبا چالیس کے قریب علمائے اہل حدیث کے فتاویٰ جات کتابی صورت میں شائع ہو چکے ہیں ۔ زیرنظر کتاب ’’ فتاویٰ لجنۃ العلماء‘‘عصر حاصر کے آٹھ اکابر علماء و فقہاء کی اجتماعی تحقیقی کاوش کا مظہر ہے۔ جو تقریباً 150 کے قریب فتاویٰ جات پر مشتمل ہے۔ یہ فتاوی جات فردِ واحد کی بجائے اکابر علماء کی مشترکہ بحث و تحقیق کا ثمرہ ہے۔ ان فتاوی جات میں زیادہ تر عصر حاضر کے جدید مسائل پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ عقیدہ و منہج اور جدید معاشرتی مسائل پر اکابر علمائے اہل حدیث پاکستان کا یہ پہلا مشترکہ فتاویٰ ہے۔(م۔ا)
بزرگوں کے تجربات کا ایک حصہ ’’ ٹوٹکے‘‘ کہلاتا ہے۔ ٹوٹکے چند سالوں کا نہیں بلکہ کئی نسلوں کے تجربات کا نچوڑ ہوتے ہیں ۔ ٹوٹکا ایسا آسان حربہ ہوتا ہے جس سے کسی مشکل، بیماری، تکلیف یا مسئلے کا حل کیا جاتا ہے۔ گھروں میں استعمال ہونے والے ٹوٹکے گھریلو ٹوٹکے کہلاتے ہیں ۔ زیر نظر کتاب ’’ ٹی وی ٹوٹکے ‘‘ کوکب خواجہ کی مرتب شدہ ہے یہ کتاب انکے ایک ٹی وی پروگرام ’’ ٹوٹکے ‘‘میں بیان کیے گئے ٹوٹکوں کی کتابی صورت ہے۔ مصنفہ نے ہر شعبہ سے متعلقہ ٹوٹکوں کو ایک ہی جگہ جمع کر دیا ہے تاکہ قارئین اپنا مطلوبہ ٹوٹکہ آسانی سے تلاش کر سکیں ۔ (م۔ا)
اللہ تعالیٰ نے ہمیں سبزیوں کی شکل میں ایک عظیم الشان نعمت سے نوازا ہے۔ سلاد بھی ایک عظیم نعمت ہے، جو انسانی صحت کے لیے بے حد مفید ہے۔ سلاد گاجر، کھیرا، مولی، ٹماٹر، پیاز، لیموں، ترنج، ہرا دھنیا، پودینہ، گاجر، چقندر، ادرک، بندگوبھی، امرود اور سلاد کے پتوں پر مشتمل ہوتا ہے۔ لیکن عام طور پر سلاد کھیرا، ٹماٹر، پیاز اور سلاد کے پتوں سے بنایا جاتا ہے۔ زیر نظر کتاب ’’ لذیذ سلاد اور رائتے‘‘ ام ّ فریحہ کی مرتب شدہ ہے انہوں نے اس کتاب میں سلاد اور اوزان وغیرہ کے حوالے سے چند خصوصی معروضات پیش کی ہیں۔ یہ کتاب ادارہ مطبوعاتِ خواتین،لاہور کی ’’خاتونِ خانہ کا دستر خوان سیریز‘‘ کا حصہ ہے۔(م۔ا)
خطابت اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ خاص استعداد و صلاحیت ہے جس کے ذریعے ایک مبلغ اپنے ما فی الضمیر کا اظہار کرتا ہے- اپنے جذبات و احساسات دوسروں تک منتقل کرتا ہے- عوام الناس کو ہم خیال ہم نوا بناتا ہے- قادر الکلام خطیب اور مقرر مختصر وقت میں ہزاروں بلکہ لاکھوں افراد تک اپنا پیغام پہنچا سکتا ہے- دوسرں کو اپنے عقائد و نظریات کا قائل کر سکتا ہے۔ خطباء حضرات اور مقررین کی سہولت و آسانی کے لیے اسلامی خطبات پر مشتمل دسیوں کتب منظر عام پر آچکی ہیں جن سے استفادہ کر کے معمولی علم کا حامل شخص بھی درس و تقریر اور خطبہ جمعہ کی تیاری کر سکتا ہے ۔ خطباء و مبلغین اور دعاۃِ اسلام کے لیے زادِراہ ،علمی مواد اور منہج سلف صالحین کے مطابق معلومات کا ذخیرہ فراہم کرنا یقیناً عظیم عمل ہے- دینِ حق کی بہت بڑی خدمت اور واعظین و مبلغین کا بطریق احسن علمی تعاون ہے۔ زیر نظر کتاب ’’ انعام یافتہ تقریریں‘‘ حافظ عامر مرتضیٰ کی مرتب شد ہ ہے ۔ یہ کتاب ان تقریروں کا مجموعہ ہے جو جامعہ سلفیہ فیصل آباد کے تقریری مقابلوں میں انعام کی مستحق قرار پائیں۔یہ سکول ،کالج و مدارس کے طلباء کے لیے رہنما کتاب ہے۔(م۔ا)
قرآن پاک کی تعلیمات اور رسول مقبولﷺ کی پاکیزہ زندگی کا مکمل اسوۂ حسنہ ہماری اصلاح اور رہنمائی کے لیے کافی ہے ۔ تاریخ گواہ ہے کہ ماضی میں جب تک مسلمانوں نے اپنے معاشرے کو اسلامی معاشرہ بنائے رکھا اس وقت تک مسلم قوم سر بلند رہی- جب مسلمانوں نے اسلامی تعلیمات کو پس پشت ڈال دیا امتِ مسلمہ میں اخلاقی زبوں حالی جڑ پکٹرتی چلی گئی اس لیے فلاح و کامیابی کے لیے اپنے معاشرے کی اصلاح کرنا ضرروی ہے۔ زیر نظر کتاب ’’ دو مکھیاں دو کردار‘‘ مولانا عبد اللہ دانش صاحب کی اصلاح معاشرہ سے متعلق ایک تحریر کی کتابی صورت ہے موصوف نے قرآن مجید میں مذکور ایک چھوٹی سی مخلوق کا موازنہ پیش کرتے ہوئے یہ بتایا ہے کہ کہنے کو تو دونوں مکھیاں ہی ہیں مگر کام اور انجام کے اعتبار سے دونوں میں بعد المشرقین ہے ایک شہد تیار کرتی ہے جو سراسر شفا ہی شفا ہے اور دوسری گندے جراثیم پھلا کر کئی قسم کی بیماریوں کا سبب بنتی ہے۔بالکل یہی حال اشرف المخلوقات کا ہے کہ جس کا کوئی فرد تو توحید و سنت کا علم بلند کر کے جہالت اور ظلمت کے بادل دور ہٹا رہا ہے اور کوئی شرک و بدعت کے افسانے سنا کر شرف ِانسانیت کے ماتھے پر کالک مل رہا ہے۔کہنے کو تو دونوں ہی انسان ہیں ۔ مگر کتنا متضاد کردار ادا کر رہے ہیں ۔(م۔ا)
اللہ تعالیٰ نے تمام بنی نوع انسان کو صرف ایک ہی دین اختیار کرنے کا حکم دیا ہے- وہ سلامتی اور امن کا دین اسلام ہے ۔ دین اسلام ہی وہ واحد دین ہے جو اللہ تعالیٰ کے ہاں قابل قبول ہے ۔ کیوں کہ اس کی تعلیمات صاف ستھری اور ہر قسم کے شبہ سے پاک ہیں۔ اگر کوئی قوم اسلام کے علاوہ کوئی اور مذہب یا دین اختیار کرتی ہو تو وہ اللہ تعالیٰ کے ہاں قابل قبول نہیں کیوں کہ نبی ﷺ کی آمد سے تمام سابقہ آسمانی مذہب منسوخ ہو گئے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ دین حق ‘‘ شیح عبد الرحمٰن بن حماد آل عمر کی عربی تصنیف ’’الدین الحق ‘‘کا اردو ترجمہ ہے ۔ یہ کتاب ان تمام اہم اور عظیم امور پر مشتمل ہے جن کا ہر مسلمان کے لیے جاننا اور اس کے مطابق عمل کرنا ضروری ہے۔ فاضل مترجم نے حاشیہ میں بعض عبارتوں اور مسائل کی مزید تشریح و تفصیل بیان کر دی ہے جو قدرے تشریح طلب تھے ۔(م۔ا)
اولاد کی دینی تعلیم و تربیت ایک نعمت ہے وگرنہ یہ ایک فتنہ اور وبال بن جاتی ہے - شریعت مطہرہ کی رو سے والدین پر اولاد کے سلسلہ میں جو حقوق عائد ہوتے ہیں ، ان میں سب سے اہم اور مقدم حق اُن کی دینی تعلیم و تربیت ہی ہے۔ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ اگر اولاد کی صحیح تربیت کی جائے تو وہ آنکھوں کا نور اور دل کا سرور بھی ہوتی ہے ۔ لیکن اگر اولاد بگڑ جائے اور اس کی صحیح تربیت نہ کی جائے تو وہی اولاد آزمائش بن جاتی ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’ بسم اللہ اسلامی تعلیم ‘‘ابو عبد اللہ عبد المتین کی تالیف ہے۔فاضل مؤلف نے اس کتاب کو جدید تعلیمی رجحانات کو سامنے رکھتے ہوئے مرتب کیا ہے جو کہ 8 ابواب (قرآن مجید، احادیث رسول ﷺ مسنون کلمات،ایمانیات، عبادات، سیرت النبی ﷺ، آداب و اخلاق اور سیرت صحابہ و صحابیات پر مشتمل ہے۔(م۔ا)
سود خواہ کسی غریب و نادار سے لیا جائے یا کسی امیر اور سرمایہ دار سے ، ایک ایسی لعنت ہے جس سے نہ صرف معاشی استحصال، مفت خوری ،حرص و طمع ، خود غرضی ، شقاوت و سنگدلی ، مفاد پرستی ، زر پرستی اور بخل جیسی اخلاقی قباحتیں جنم لیتی ہیں بلکہ معاشی اور اقتصادی تباہ کاریوں کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے، اس لیے دینِ اسلام اسے کسی صورت برداشت نہیں کرتا۔ شریعت ِاسلامیہ نے نہ صرف اسے قطعی حرام قرار دیا ہے بلکہ اسے اللہ اور اس کے رسول کے ساتھ جنگ قرار دیاہے ۔ زیر نظر کتاب ’’تجارتی سود‘‘ (تاریخی اور فقہی نقطۂ نظر سے) مولانا فضل الرحمٰن کی مرتب شدہ ہے جو کہ دراصل مولانا محمد جعفر شاہ پھلواروی کی کتاب بعنوان ’’کمرشل انٹرسٹ کی فقہی حیثیت‘‘مطبوعہ ادارہ ثقافت اسلامیہ ،لاہور پر تحقیقی و تنقیدی تبصرہ ہے۔کتاب ہذا دو حصوں پر مشتمل ہے۔ پہلا حصہ کمرشل انٹرسٹ کے تاریخی جائزہ پر مشتمل ہے ۔جبکہ دوسرے حصے میں ربا الفضل کی احادیث،مضارت و شرکت، اجارہ اور قرض کے اداروں پر بصیرت افروز بحث اور آیات رباٰ کی تفسیر و تاویل پر گفتگو کی گئی ہے۔ (م۔ا)
شرک ایک ایسی لعنت ہے جو انسان کو جہنم کے گڑھے میں پھینک دیتی ہے قرآن کریم میں شرک کو بہت بڑا ظلم قرار دیا گیا ہے ۔ قیامت کے روز توحید پرست انسان کی عملی کوتاہیوں اور لغزشوں کی معافی تو ہو سکتی ہے لیکن شرک کی غلاظت و گندگی کے ہوتے ہوئے آسمان و زمین کی وسعتوں کے برابر اعمال بھی بے کار و عبث ہوں گے ۔شرک اس طرح انسانی عقل کو ماؤف کر دیتا ہے کہ انسان کو ہدایت گمراہی اور گمراہی ہدایت نظر آتی ہے ۔نیز شرک اعمال کو ضائع و برباد کرنے والا اور ثواب سے محروم کرنے والا ہے ۔ شرک و بدعت کے خاتمہ اور اثباتِ توحید میں عرب و عجم کے بے شمار علماء نے گراں قدر کتابیں تصنیف فرمائی ہیں۔ زیر نظر کتاب ’’شبہات کا ازلہ ( کشف الشبہات) ‘‘ شیخ الاسلام محمد بن عبد الوہاب رحمہ اللہ کی تصنیف ہے اس کتاب میں مشرکین کے اہم شبہات پیش کر کے بڑے عمدہ انداز میں ان شبہات کے دلائل سے مزین جوابات دئیے گئے ہیں ۔ (م۔ا)
قادیانیت اسلام کے متوازی ایک ایسا مصنوعی مذہب ہے جس کا مقصد اسلام دشمن سامراجی طاقتوں کی سرپرستی میں اسلام کی بنیادوں کو متزلزل کرنا ہے۔قادیانیت کے یوم پیدائش سے لے کر آج تک اسلام اور قادیانیت میں جنگ جاری ہے یہ جنگ گلیوں ،بازاروں سے لے کر حکومت کے ایوانوں اور عدالت کے کمروں تک لڑی گئی اہل علم نے قادیانیوں کا ہر میدان میں تعاقب کیا تحریر و تقریر ، سیاست و قانون اور عدالت، الغرض ہر میدان میں انہیں شکستِ فاش دی۔ بےشمار لوگ ایسے بھی ہیں جو قادیانی مبلغین سے متاثر ہو کر مرتد ہو گئے تھے لیکن جب قادیانیت کا کفران پر واضح ہوا تو وہ قادیانیت پر لعنت بھیج کر دوبارہ کفر کے اندھیروں سے نکل کر اسلام کی روشنی میں آ چکے ہیں اللہ تعالیٰ انہیں استقامت عطا فرمائے ۔ زیرنظر کتاب ’’قادیانیت ‘‘علامہ حافظ ہشام الٰہی ظہیر حفظہ اللہ کی مرتب شدہ ہے یہ کتاب انہوں نے اپنے والد گرامی شہید ملت علامہ احسان الٰہی ظہیر رحمہ اللہ کی شہرہ آفاق کتاب القادیانیۃ سے اخذ کر کے مرتب کی ہے۔ علامہ حافظ ہشام الٰہی ظہیر حفظہ اللہ نے اس کتاب میں قادیانیوں کی نہایت مستند کتابوں کے حوالے دئیے ہیں اور ان کتابوں کی طرف رجوع کیا ہے جنہیں قادیانی تسلسل کے ساتھ شائع کر رہے ہیں جتنے بھی حوالہ جات دیے ہیں وہ اولین ایڈیشن کے ہیں ۔موجودہ ایڈیشن کتاب ہذا کا اضافہ شدہ جدید ایڈیشن ہے۔ اس ایڈیشن میں مولانا عبید اللہ لطیف نے بڑی جانفشانی اور محنت سے تصحیح و اضافہ کا کام کیا ہے جس سے کتاب کی افادیت دوچند ہو گئی ہے۔(م۔ا)
اللہ تعالیٰ نے ہر مسلمان کے دوسرے مسلمان پر پانچ حق رکھے ہیں جن کو ادا کرنا اخلاقی اور شرعی فرض بنتا ہے اور انہیں حقوق العباد کا درجہ حاصل ہے۔ان پانچ حقوق میں سے ایک حق یہ ہے کہ جب کوئی مسلمان بھائی فوت ہو جائے تو اس کی نمازہ جنازہ ادا کی جائے اور یہ نمازہ جنازہ حقیقت میں اس جانے والے کے لیے دعا ہوتی ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کی اگلی منزل کو آسان فرمائے اس لیے کثرت سے دعائیں کرنی چاہیں۔لیکن عوام الناس میں اکثر لوگ ایسے ہوتے ہیں جن کو جنازے کے مسائل تو دور کی بات جنازہ میں پڑھی جانے والی دعائیں بھی یاد نہیں ہوتیں جس وجہ سے وہ اپنے جانے والے عزیز کے لیے دعا بھی نہیں کر سکتے۔ لیکن مختلف بدعات کو اختیار کر کے مرنے والے کے ساتھ حسنِ سلوک کا رویہ ظاہر کرنا چاہتے ہوتے ہیں جو کہ درست نہیں اور خلاف ِ شریعت ہے۔ زیر نظر کتاب ’’خطبات نورپوری‘‘محدث دوراں حافظ عبد المنان نورپوری رحمہ اللہ کے مسائل جنازہ سے متعلق 40 خطباتِ جمعہ کا مجموعہ ہے۔انہوں نے اس میں کتاب و سنت کی روشنی میں جنازہ کے متعلق تمام مسائل کا احاطہ اور معاشرتی بدعات و رسومات کا ردّ کیا ہے ۔حافظ عبد المنان نورپوری رحمہ اللہ کے تلمیذ رشید جناب مولانا محمد طیب محمدی حفظہ اللہ نے افادۂ عام کے لیے ان خطبات کی ترتیب و تخریج کا فریضہ انجام دیا ہے ۔ (م۔ا)
نبی کریم سیدنا محمد رسول اللہﷺ اخلاق کے اعلیٰ معیار پر فائز تھے ۔ آپﷺ نے اپنے ہر قول و فعل سے ثابت کیا کہ آپﷺ دنیا میں اخلاقِ حسنہ کی تکمیل کے لیے تشریف لائے، ارشاد نبوی ہے: ”بعثت لاتمم مکارم الاخلاق“ یعنی ”میں (رسول اللہ ﷺ) اخلاق حسنہ کی تکمیل کے لیے بھیجا گیا ہوں“۔صحیح بخاری کتاب الادب میں ہے، ”ان خیارکم احسنکم اخلاقا“ یعنی ”تم میں سب سے اچھا وہ ہے جس کے اخلاق سب سے اچھے ہیں ۔ حضورﷺ کی ساری زندگی اخلاقِ حسنہ سے عبارت تھی، قرآن کریم نے خود گواہی دی ”انک لعلی خلق عظیم“ یعنی ”بلاشبہ آپﷺ اخلاق کے بڑے مرتبہ پر فائز ہیں“۔ آپ ﷺ صحابہ کرام کو بھی ہمیشہ اچھے اخلاق کی تلقین کرتے تھے ۔ زیر نظر کتاب ’’ اسلامی اخلاق ‘‘ مولانا محمد حبیب الرحمٰن خان شروانی کی تصنیف ہے انہوں نے اس کتاب میں اخلاق سے متعلق احادیث کا خلاصہ آسان فہم انداز میں پیش کیا ہے۔(م۔ا)
انیسویں صدی میں ہندوؤں میں دو بڑی اصلاحی تحریکوں نے جنم لیا ۔ یہ برہمو سماج اور آریہ سماج تھیں۔ برہمو سماج تنظیم میں مذہبی کٹر پن نہیں تھا۔ قوم پرست اور مذہبی طور پر سخت متعصب تحریک آریہ سماج تھی، جسے پنڈت دیانند سرسوتی (1883-1824) نے 7 ؍اپریل 1875ء کو بمبئی میں قائم کیا تھا۔ اس نے 1875ء میں ستھیارتھ پرکاش (سچائی کی روشنی) کے نام سے ایک کتاب شائع کی۔ اس کتاب میں اسلام ، عیسائیت ، سکھ ازم ، بدھ مت وغیرہ تمام مذاہب پر دل آزار حملے کئے گئے تھے ۔ ستھیارتھ پرکاش کے مصنف سوامی دیانند سرسوتی نے اپنی اس کتاب میں قرآن مجید پر 159 اعتراضات کیے ۔ستھیارتھ پرکاش کے جواب میں مسلم علماء نے کئی کتابیں لکھیں ان میں فاتح قادیان شیخ الاسلام مولانا ابو الوفا ثناء اللہ امرتسری کی زیر نظر کتاب ’’حق پرکاش بجواب ستھیارتھ پرکاش‘‘ہے ۔ اس کتاب کا شمار مولانا ثناءاللہ امرتسری کی شاہکار کتابوں میں ہوتا ہے مولانا نے اس کتاب میں سوامی دیانند سرسوتی کے تمام اعتراضات کے جوابات انتہائی تسلی بخش طریقے سے دیے ہیں۔(م۔ا)
مرزا قادیانی نے 15 اپریل 1907ء کو فاتح قادیان شیخ الاسلام مولانا ثناءاللہ امرتسری سے ’’مولوی ثناءاللہ سے آخری فیصلہ‘‘ کے نام سے ایک اشتہار شائع کیا تھا ۔ جس میں یہ دعا کی تھی کہ جھوٹا ، سچے کی زندگی میں مر جائے ۔ چنانچہ جھوٹا (مرزا قادیانی) سچے (مولانا ثناءاللہ) کی زندگی میں واصل جہنم ہوا ۔ زیرنظر رسالہ ’’ فیصلہ مرزا‘‘ مولانا ثناءاللہ امرتسری رحمہ اللہ نے مرزا قادیانی کے اسی اشتہار کے جواب میں لکھا تھا اور اس میں قادیانی تاویلات کا مدلل و مسکت جواب دیا ہے ۔یہ رسالہ پہلی دفعہ 1921ء میں شائع ہوا تھا ۔اللہ تعالیٰ مولانا عبید اللہ لطیف (ناظم خاتم النبین اکیڈمی ۔فیصل آباد)کو جزائے خیر عطا فرمائے انہوں نے اس کتابچہ کو ازسر نو شائع کیا ہے اور تمام حوالہ جات اصل کتاب سے دیکھ کر نئے ایڈیشنز کے مطابق لگائے ہیں۔(تقبل الله جهودهم ) (م۔ا)
عربی زبان ایک زندہ و پائندہ زبان ہے۔ اس میں ہر زمانے کے ساتھ چلنے کی صلاحیت موجود ہے۔ اس زبان کو سمجھنے اور بولنے والے دنیا کے ہر خطے میں موجود ہیں ۔عربی زبان و ادب کو سیکھنا اور سکھانا ایک دینی و انسانی ضرورت ہے کیوں کہ قرآن کریم جو انسانیت کے نام اللہ تعالیٰ کا آخری پیغام ہے اس کی زبان بھی عربی ہے۔ عربی زبان میں مہارت حاصل کرنے کے لیے جملوں کی ترکیب نحوی سیکھنا بھی ضروری ہے۔ جملہ اسمیہ اور جملہ فعلیہ کے مختلف اجزا کو الگ الگ بیان کرنے اور اُن کے باہمی تعلق کو ظاہر کرنے کو ترکیب نحوی کہتے ہیں۔ فہم قرآن کے معروف ادارے ’’بیت القرآن‘‘لاہور کے رفیق خاص محترم جناب ابو عبد الوہاب محمد اکرم محمدی حفظہ اللہ نے علم نحو کی اہم 80 کتب سے استفادہ کر کے اس مختصر کتابچہ بعنوان ’’الملخص من جواہرالنحو‘‘میں ترکیب جملہ کو آسان فہم انداز میں پیش کیا ہے۔اس سے استفادہ کر کے ترکیب نحوی میں مہارت حاصل کی جا سکتی ہے ۔یہ مختصر کتابچہ مدارس اسلامیہ کے طلباء و طالبات کے لیے گراں قدر علمی تحفہ ہے۔اللہ تعالیٰ مولانا محمد اکرم محمدی حفظہ اللہ کی تحقیقی و تصنیفی اور تدریسی جہود کو قبول فرمائے ۔آمین(م۔ا)
اُخروی نجات ہر مسلمان کا مقصدِ زندگی ہے جو صرف اور صرف توحید خالص پر عمل پیرا ہونے سے پورا ہو سکتا ہے۔ جبکہ مشرکانہ عقائد و اعمال انسان کو تباہی کی راہ پر ڈالتے ہیں ۔ لہذا شرک کی الائشوں سے بچنا ایک مسلمان کے لیے ضروری ہے اس کے بغیر آخرت کی نجات ممکن ہی نہیں ۔ عقیدہ توحید کی تعلیم و تفہیم کے لیے جہاں نبی کریم ﷺ اور آپ کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے بے شمار قربانیاں دیں اور تکالیف کو برداشت کیا وہاں علمائے اسلام نے بھی عوام الناس کو توحید اور شرک کی حقیقت سے آشنا کرنے کے لیے دن رات اپنی تحریروں اور تقریروں میں اس کی اہمیت کو خوب واضح کیا ۔ہنوز یہ سلسلہ جاری و ساری ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’التفقہ فی الدین‘‘ علامہ سید اقتدار احمد سہسوانی رحمہ اللہ کے ان مضامین کی کتابی صورت ہے جو ہفت روزہ اہل حدیث ،لاہور میں بالاقساط شائع ہوئے ۔ ان مضامین میں انہوں نے ردّ شرک و اثبات توحید سے متعلق لکھی گئی دو شہرۂ آفاق کتب ’’تقویۃ الایمان‘‘ اور ’’کتاب التوحید پر‘‘ کئے گئے اعتراضات کے جوابات دئیے ہیں ۔ عبد الرشيد حنيف آف جھنگ نے ان مضامین کو کتابی صورت میں مرتب کر کے شائع کیا ۔اور اس پر علامہ حکیم فیض عالم صدیقی رحمہ اللہ سے وقیع مقدمہ بھی تحریر کروایا جس سے کتاب کی افادیت دوچند ہو گئی ہے۔ (م۔ا)
نماز کی ادائیگی کا طریقہ جاننا ہر مسلمان مرد و زن کے لیے ازحد ضروری ہے کیونکہ اللہ عزوجل کے ہاں وہی نماز قابل قبول ہو گی جو رسول اللہ ﷺ کے طریقے کے مطابق ادا کی جائے گی - ہمارے لیے نبی اکرم ﷺ کی ذات گرامی ہی اسوۂ حسنہ ہے۔ انہی کے طریقے کے مطابق نماز ادا کی جائے گئی تو اللہ کے ہاں مقبول ہے۔ اسی لیے آپ ﷺ نے فرمایا "صلو كما رأيتموني اصلي" لہذا ہر مسلمان کے لیے رسول للہ ﷺ کے طریقۂ نماز کو جاننا بہت ضروری ہے۔ نماز کی صحت کے لیے تعدیل ارکان کا لحاظ رکھنا بھی ضروری ہے - ایسی نماز جس میں خشوع و خضوع نہ ہو اور تعدیل ارکان کا لحاظ نہ رکھا گیا ہو باطل قرار پاتی ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’نماز میں خشوع کیسے حاصل کریں؟‘‘سعودی عرب کے نامور عالم دین علامہ محمد صالح المنجد کی عربی تصنیف ’’33 سبباً للخشوع فی الصلاة ‘‘کا اردو ترجمہ ہے ۔اس کتاب میں نماز میں خشوع وخضوع کس طرح پیدا ہوتا ہے اس کے 33 اسباب قرآن و حدیث کی روشنی میں تحریر کیے گئے ہیں۔ اس موضوع پر لکھی گئی کتب میں جو مقبولیت و شہرت کتاب ہذا کو ملی ہے وہ کسی اور کے نصیب میں نہ ہو سکی ۔اس کی افادیت کے پیش نظر متعدد زبانوں میں اس کے ترجمے ہوئے ہیں اردو زبان میں بھی کئی اہل قلم نے اس کا ترجمہ کیا ہے۔ فضیلۃ الشیخ اساتذ الاساتذہ جناب عمر فاروق سعیدی حفظہ اللہ کا یہ ترجمہ سب سے زیادہ دلنشیں ،سلیس، عام فہم اور بہت سی دیگر خوبیوں سے مزین ہے۔ (م ۔ا)
نماز میں تکبیرِ تحریمہ کے وقت ، رکوع جاتے وقت اور رکوع سے سر اٹھا کر کندھوں یا کانوں کی لو تک قبلہ رخ ہتھیلیاں کر کے ہاتھ اٹھانے کو رفع الیدین کہتے ہیں ۔ رفع الیدین نبی اکرم ﷺ کی دائمی سنت مبارکہ ہے۔ آپ ﷺ کے صحابہ کرام بھی ہمیشہ اس سنت پر عمل پیرا رہے ۔ رفع الیدین کا وجود اور اس پر نبی اکرم ﷺ کا دائمی عمل اور صحابہ کرام کا رفع الیدین کرنا صحیح و متواتر احادیث اور آثار صحیحہ سے ثابت ہے ۔ رفع الیدین کا تارک در اصل تارک سنت ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’ رفع الیدین نماز کا حسن (عدم رفع الیدین کے دلائل کا تحقیقی جائزہ)‘‘ مولانا امان اللہ عاصم﷾ کی تصنیف ہے۔ مصنف نے اس کتاب میں نبی کریم ﷺ کی محبوب ترین اور دائمی سنت مبارکہ ’’ رفع الیدین‘‘ سے منع کرنے والوں کے دلائل کا مسکت اور ٹھوس جواب دیا ہے ۔ اللہ مصنف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے سنت نبوی کے احیاء کا زریعہ بنائے ۔ (م۔ا)
اولاد کی تربیت صالح ہو تو ایک نعمت ہے وگرنہ یہ ایک فتنہ اور وبال بن جاتی ہے ۔ دین و شریعت میں اولاد کی تربیت ایک فریضہ کی حیثیت رکھتی ہے ۔ بلا شبہ اگر اولاد کی صحیح تربیت کی جائے تو وہ آنکھوں کا نور اور دل کا سرور ہوتی ہے ۔ لیکن اگر اولاد بگڑ جائے اور اس کی صحیح تربیت نہ کی جائے تو وہی اولاد آزمائش بن جاتی ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’ثمر کورس‘‘ قاری سلمان بشیر (مدرس بیت السلام اکیڈمی ) کا مرتب شدہ ہے ۔یہ ثمر کورس انہوں نے بیت السلام تحفیظ القرآن اکادمی ،گوجرانوالہ کے بچوں اور بچیوں کے لیے 30 روزہ تربیتی نصاب کے طور پر مرتب کیا ہے۔ جس میں عقیدہ ،احادیث،اسلامی اخلاق و آداب، سیرۃ النبی و صحابہ کے متعلق سوال و جواب کی صورت میں مواد جمع کیا ہے ۔ نیز ثمر کورس میں زبانی یاد کرنے کی سورتیں اور مسنون دعائیں بھی شامل کر دی ہیں ۔ (م۔ا)
مادری زبان کے علاوہ کسی دوسری زبان کو سمجھنے کے لیے ڈکشنری یا لغات کا ہونا ناگزیر ہے- عربی زبان کے الفاظ کے اردو معانی کے حوالے سے کئی لغات یا معاجم تیار کی گئی ہیں۔ ان میں سے ایک اہم کتاب لوئیس معلوف کی کتاب ’’المنجد‘‘ہے جو نہایت مفید ڈکشنری ہے ۔جس کی مدد سے عربی الفاظ کے مفاہیم و معانی باآسانی معلوم کیے جاسکتے ہیں۔’’المنجد‘‘کا مختلف اہل علم نے اردو میں ترجمہ کیا ہے جن میں ایک ترجمہ مولانا عبد الحفیظ بلیاوی صاحب نے بھی کیا ہے۔ زیر نظر ترجمہ عصمت ابو سلیم کی کاوش ہے ۔(م۔ا)
اللہ تعالیٰ نے انسان کو اپنی عبادت کے لیے پیدا کیا ہے ۔ اس کے لیے کچھ ایسے مواسم کا انتخاب فرمایا ہے جن میں عبادت باقی ایام کی بہ نسبت زیادہ افضل ہوتی ہے ، انہی مواسم میں سے ذوالحجہ کے پہلے عشرہ میں عبادت کو خاص اہمیت حاصل ہے۔ قرآن و سنت میں اس کی بڑی فضیلت و عظمت بیان کی گئی ہے مسلمان ہمیشہ سے اس کی قدر و منزلت کا اہتمام کرتے آئے ہیں بعض اہل علم کے نزدیک ذوالحجہ کے پہلے دس دن رمضان کے آخری دس دنوں سے بھی افضل ہیں ۔ زیر نظر کتاب ’’عشرۂ ذوالحجہ ثمرات و برکات ‘‘محترم عبد السلام بن صلاح الدین مدنی حفظہ اللہ کی کاوش ہے جو کہ ان کے 1442ھ کے ماہ ذوالحجہ میں دس روزہ ایک ورچوئل پروگرام میں پیش کیے گئے دروس کی کتابی صورت ہے۔ انہوں نے کتاب میں فضائل عشرۂ ذوالحجہ اور اس میں کیے جانے والے اعمال کے فضائل،فوائد ،برکات و ثمرات کو قرآن و سنت کی روشنی میں پیش کیا ہے۔(م۔ا)
اللہ تعالیٰ نے انسان کو اپنی عبادت کے لیے پیدا کیا ہے ۔ اس کے لیے کچھ ایسے مواسم کا انتخاب فرمایا ہے جن میں عبادت باقی ایام کی بہ نسبت زیادہ افضل ہوتی ہے، انہی مواسم میں سے ذوالحجہ کے پہلے عشرہ میں عبادت کو خاص اہمیت حاصل ہے۔ قرآن و سنت میں اس کی بڑی فضیلت و عظمت بیان کی گئی ہے مسلمان ہمیشہ سے اس کی قدر و منزلت کا اہتمام کرتے آئے ہیں بعض اہل علم کے نزدیک ذوالحجہ کے پہلے دس دن رمضان کے آخری دس دنوں سے بھی افضل ہیں ۔ زيرنظر کتابچہ ’’عشرہ ذوالحجہ کے 44 فضائل و مسائل‘‘سعودی عرب کے نامور عالم دین فضیلۃ الشیخ محمد صالح المنجد حفظہ اللہ کے عربی رسالہ 44 فائدة في عشر ذي الحجة کا اردو ترجمہ ہے۔شیخ نے اس کتابچہ میں ذوالحجہ کے پہلے دس دنوں سے متعلق عبادات کا خلاصہ اور فوائد کو اہم نکات کی صورت میں بیان کیا ہے۔محترم حافظ فیض اللہ ناصر حفظہ اللہ نے اسے اردو قالب میں ڈھالنے کی سعادت حاصل کی ہے۔(م۔ا)
اللہ تعالیٰ نے انسان کو اپنی عبادت کے لیے پیدا کیا ہے ۔ اس کے لیے کچھ ایسے مواسم کا انتخاب فرمایا ہے جن میں عبادت باقی ایام کی بہ نسبت زیادہ افضل ہوتی ہے، انہی مواسم میں سے ذوالحجہ کے پہلے عشرہ میں عبادت کو خاص اہمیت حاصل ہے۔ قرآن و سنت میں اس کی بڑی فضیلت و عظمت بیان کی گئی ہے مسلمان ہمیشہ سے اس کی قدر و منزلت کا اہتمام کرتے آئے ہیں بعض اہل علم کے نزدیک ذوالحجہ کے پہلے دس دن رمضان کے آخری دس دنوں سے بھی افضل ہیں ۔ زیر نظر کتاب ’’عشرۂ ذوالحجہ (فضائل، اعمال، اذكار)‘‘محترم عطاء اللہ بن عبد المجید حفظہ اللہ کا مرتب شدہ ہے انہوں اس مختصر کتابچہ میں کتاب و سنت اور عمل سلف کی روشنی میں اس عشرہ کے فضائل اور اس میں کیے جانے والے اعمال و اذکار کو مکمل حوالہ جات کے ساتھ پیش کیا ہے۔ (م۔ا)
مغرب کا تعلق کبھی بھی مسلمانوں اور اسلام کے ساتھ منصانہ نہیں رہا - لیکن ستمبر 2001ء کو نیویارک میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر ہونے والے خودکش حملوں کے بعد اس کے اسلام کے ساتھ تضادات مزید واضح ہو کر سامنے آگئے ہیں۔ بہت سے مسلمان ’دہشت گردی کے خلاف امریکی جنگ‘ کو مسلمانوں اور اسلام کے خلاف جنگ سمجھتے ہیں اور پوری اسلامی دنیا سے شدت پسند اسے اپنی بقا کی جنگ قرار دیتے ہوئے متحد ہو رہے ہیں - جبکہ دوسری جانب مغرب عمومی طور پر اور امریکہ بالخصوص مسلمانوں کو دہشت گرد قرار دیتے نظر آتے ہیں۔ زیر نظر کتاب ’’ اسلام اور مغرب کا تصادم ‘‘ اسرار الحق کی انگریزی تصنیف The End Of Illusions کے چھٹے باب بعنوان Islam.s Encounters With the West کا اردو ترجمہ ہے۔ یہ ترجمہ مصنف کے قریبی دوست وسیم الحق عمادی نے کیا ہے ۔ کتاب کا آغاز ’’ اسلام محاصرے میں‘‘ کے عنوان سے ہوتا ہے جس میں اس بات کو وضاحت کے ساتھ بیان کیا گیا کہ کس طرح بنیاد پرستی اور دہشت گردی کی نئی تھیوریز اور تعریفات اختراع کر کے امریکی تھنک ٹینک نے مسلم ممالک اور مسلمانوں پر اپنے ظلم و تعدی کا جواز پیدا کیا ہے۔(م۔ا)