کسی بھی نظام ِتعلیم کی اساس اس کا امتحانی نظام ہوتا ہے ۔ مختلف تعلیمی اداروں اور ماہرینِ تعلیم نے طلباء کی آسانی اور امتحانات میں کامیابی کے لیے ماڈل پیپرز کی صورت میں امتحانات میں سوالات کا اسلوب معیاری اور آسانی سے سمجھ آنے والا عام فہم بنایا ہے اور جدید رجحانات کے مطابق معروضی سوالات کو بھی مستقل شامل امتحانات کردیا ہے۔ زیر نظر کتابچہ بعنوان’’ ماڈل امتحانی پرچہ جات وفاق المدارس السلفیہ، پاکستان ‘‘ وفاق المدارس سلفیہ کی طرف سے ثانویہ خاصہ(ایف ۔اے) کے طلباء کے لیے تیار کیا گیا ہے ۔طلباء ان ماڈل امتحانی پیپرز کی مدد سے امتحان میں اچھے نمبروں سے کامیابی حاصل کرسکتے ہیں ۔(م۔ا)
کسی بھی نظام ِتعلیم کی اساس اس کا امتحانی نظام ہوتا ہے ۔ مختلف تعلیمی اداروں اور ماہرینِ تعلیم نے طلباء کی آسانی اور امتحانات میں کامیابی کے لیے ماڈل پیپرز کی صورت میں امتحانات میں سوالات کا اسلوب معیاری اور آسانی سے سمجھ آنے والا عام فہم بنایا ہے اور جدید رجحانات کے مطابق معروضی سوالات کو بھی مستقل شامل امتحانات کردیا ہے۔ زیر نظر کتابچہ بعنوان’’ماڈل امتحانی پرچہ جات وفاق المدارس السلفیہ پاکستان ‘‘ وفاق المدارس سلفیہ کی طرف سے ثانویہ عامہ(میٹرک) کے طلباء کے لیے تیار کیا گیا ہے ۔طلباء ان ماڈل امتحانی پیپرز کی مدد سے امتحان میں اچھے نمبروں سے کامیابی حاصل کرسکتے ہیں ۔(م۔ا)
استخارہ در حقیقت مشورے کی ایک اعلیٰ ترین شکل ہے۔ دونوں میں فرق یہ ہے کہ مشورہ اپنے ہم جنس افراد سے کیاجاتا ہے تاکہ ان کے علم و تجربہ سے فائدہ اٹھا کر مفید سے مفید تر قدم اٹھایا جائے، جبکہ استخارہ میں اللہ تعالیٰ سے عرض کیا جاتاہے کہ اے اللہ! ہمارے اس معاملے کے مفید اور مضر تمام پہلوؤں سے آپ بخوبی واقف ہیں، آپ کے علم میں جو پہلو ہمارے لئے ،مفید اور بہتر ہو اسے ہمارے سامنے روشن کرکے ، ہمارے دلوں کو اس کی طرف مائل و مطمئن کردیجئے۔لہذا کسی جائزمعاملہ میں جب تردد ہو تواس کی بہتری والی جہت معلوم کرنےکےلیےاستخارہ کرنا مسنون عمل ہے،حضوراکرم ﷺ کی احادیث سے اس کی ترغیب ملتی ہے۔ زیر نظر کتابچہ ’’استخارہ‘‘ مولانا عبد الہادی عبد الخالق مدنی حفظہ اللہ کا مرتب شد ہ ہے ۔انہو ں نے اس کتابچہ میں قرآن مجید اور سنت صحیحہ کی روشنی میں مسائل استخارہ کو آسان فہم میں پیش کیا ہے اور اس سے متعلق پائے جانے والے فریبوں کے پردے بھی چاک کیے ہیں ۔(م۔ا)
صحیح احادیث کے مطابق نبی کریم ﷺ کا رمضان اور غیر رمضان میں رات کا قیام بالعموم گیارہ رکعات سے زیادہ نہیں ہوتا تھا اور حضرت جابر رضی اللہ عنہ کی روایت کے مطابق رسول اللہ ﷺ نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو تین رات جو نماز پڑہائی وہ گیارہ رکعات ہی تھیں اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے بھی مدینے کے قاریوں کو گیارہ رکعات پڑہانے کا حکم دیا تھا اور گیارہ رکعات پڑھنا ہی مسنون عمل ہے ۔امیر المومنین حضرت عمر بن خطاب ، حضرت علی بن ابی طالب، حضرت ابی بن کعب اور حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہم سے مروی 20 رکعات قیام اللیل کی تمام روایات سنداً ضعیف ہیں ۔ زیر نظر رسالہ ’’ بیس(20) رکعت تراویح کا ثبوت حقیقت کے آئینہ میں ‘‘ رضا اللہ عبد الکریم مدنی حفظہ اللہ کا مرتب شدہ ہے فاضل مرتب نے یہ رسالہ مفتی شبیر احمد قاسمی کے رسالہ کے جواب میں تحریر کیا ہے اور اس میں مندرجہ ذیل سوالوں سے بحث کرتا ہے۔1۔رسول اللہ ﷺ نے جب تین دن جماعت سے تراویح پڑھائی تو وہ کتنی رکعت تھیں؟2۔ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے کتنی رکعت پڑھانے کا حکم دیا؟3۔بیس رکعت پر صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے اجماع کی حقیقت کیا ہے ؟4۔شیخ الاسلام علامہ ابن تیمیہ کا مسلک تروایح کے بارے میں کیا ہے ؟5۔ کسی کسی صحیح مرفوع روایت سے رسول اللہ ﷺ کا بیس رکعت پڑھنا ثابت ہے؟ (م ۔ ا)
وہ علم جس میں احکام کے مصادر ،ان کے دلائل کے ، استدلال کے مراتب اور استدلال کی شرائط سےبحث کی جائے اوراستنباط کے طریقوں کووضع کر کے معین قواعد کا استخراج کیا جائے کہ جن قواعد کی پابندی کرتے ہوئے مجتہد تفصیلی دلائل سے احکام معلوم کرے ، اس علم کا نام اصول فقہ ہے ۔ جس طرح کسی بھی زبان کو جاننے کےلیے اس زبان کے قواعد واصول کوسمجھنا ضروری ہے اسی طر ح فقہ میں مہارت حاصل کرنےکے لیے اصول فقہ میں دسترس اور اس پر عبور حاصل کرناضروری ہے اس علم کی اہمیت کے پیش نظر ائمہ فقہاء و محدثین نے اس موضوع پر کئی کتب تصنیف کی ہیں اولاً امام شافعی نے الرسالہ کے نام سے کتاب تحریرکی پھر اس کی روشنی میں دیگر اہل علم نے کتب مرتب کیں۔ زیر نظر کتاب’’ اشرف الانوار شرح اردو نور الانوار‘‘اصول فقہ کے متعلق ملا جیون کی مشہور کتاب نوار الانوار کا اردو ترجمہ ہے ۔نور الانوار اصول الفقہ کی کتاب المنار کی شرح ہے۔یہ شرح ’’ اشرف الانوار ‘‘ مولانا عبد الحفیظ صاحب نے کی ہے جو کہ دو جلدوں پر مشتمل ہے ۔ (م۔ا)
تاریخی اعتبار سے فقہ اسلامی کے عموما ًدو ادوار نظر آتے ہیں۔ ترقی پذیر دور اور جمود کا دور۔ ترقی پذیر دور کے تین مراحل ہیں جن میں زمانہ رسالت، دور صحابہ اور دور تابعین وتبع تابعین شامل ہیں۔ جمود کا دور ایک طویل دور انئے کا ہے جو ازمنہ ثلاثہ کے بعد سے تاحال جاری وساری ہے ۔ زیر نظر کتاب’’ التاریخ التشریع الاسلامی ‘‘ مولانا ادریس سلفی حفظہ اللہ کی کاوش ہے یہ در اصل وفاق المدارس سلفیہ ، پاکستان کے مرحلہ شہادۃ العالمیہ سال دوم میں مضمون تاریخ الفقہ میں شیخ مناع القطان کی شامل نصابی کتاب ’’ تاریخ التشریع الاسلامی ‘‘ کے تدریسی نوٹس ہیں جسے ان کےایک شاگرد سمیع اللہ ناصر نے مرتب کیا ہے۔ طلباکی آسانی کے لیے اسے کتاب وسنت سائٹ پر پبلش کیا گیا ہے ۔(م۔ا)
علومِ عربیہ میں علم معانی اورعلم بیان کو ایک اہم مقام حاصل ہے اور فصاحت وبلاغت کے رموز کافہم وادراک اس علم کا مرہون منت ہے عربی دانی کےلیے یہ علم ایک کلیدی حیثیت رکھتا ہے ۔ مسلمانوں نے جوعلوم وفنون خودایجاد کئے اورجن میں وہ کسی کے مرہون منت نہیں، ان میں سے ایک فن بلاغت بھی ہے۔لیکن اس علم کے حصو ل کےلیے جودشواریاں ہیں اہل علم ان سے بخوبی آگاہ ہیں ۔جس کی وجہ سے اب اکثر مدارس کے نصاب سے اس علم کی قدیم نصابی کتابیں نکال دی ہیں گئی ہیں ۔ زیر نظر کتاب’’ الر حمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ والواضحۃ‘‘ مدارس دینیہ کے نصاب شامل معروف کتاب ’’ البلاغۃ الواضحۃ‘‘ کی سلیس اردو شرح ہے ۔ مترجم نے البلاغۃ والواضحۃ کے ترجمہ کے ساتھ ساتھ دلیل البلاغۃ والواضحۃ کا ترجمہ بھی کیا ہے ۔(م۔ا)
کسی بھی نظام ِتعلیم کی اساس اس کا امتحانی نظام ہوتا ہے ۔ مختلف تعلیمی اداروں اور ماہرینِ تعلیم نے طلباء کی آسانی اور امتحانات میں کامیابی کے لیے ماڈل پیپرز کی صورت میں امتحانات میں سوالات کا اسلوب معیاری اور آسانی سے سمجھ آنے والا عام فہم بنایا ہے اور جدید رجحانات کے مطابق معروضی سوالات کو بھی مستقل شامل امتحانات کردیا ہے۔ زیر نظر کتاب’’ الجواب للخاصۃ للبنین لحل اسئلۃ الخاصۃ ‘‘ مولانا محمد یامین رحمانی صاحب کی تصنیف ہے ۔اس کتاب میں انہوں نے وفاق المدارس العربیہ درجہ ثانویہ خاصہ کے سابقہ پرچہ جات کو مختصر الفاظ کے ساتھ آسان انداز میں حل کیا ہے۔اس کتاب کے استفادے سے نہ صرف ثانویہ خاصہ کی نصابی کتب کے سمجھنے میں مدد ملے گی بلکہ طلباء اس کتاب کی مدد سے وفاق المدارس العربیہ ثانویہ خاصہ کے امتحانات میں اعلیٰ نمبرات سے کامیابی حاصل کرسکتے ہیں ۔ (م۔ا)
کسی بھی نظام ِتعلیم کی اساس اس کا امتحانی نظام ہوتا ہے ۔ مختلف تعلیمی اداروں اور ماہرینِ تعلیم نے طلباء کی آسانی اور امتحانات میں کامیابی کے لیے ماڈل پیپرز کی صورت میں امتحانات میں سوالات کا اسلوب معیاری اور آسانی سے سمجھ آنے والا عام فہم بنایا ہے اور جدید رجحانات کے مطابق معروضی سوالات کو بھی مستقل شامل امتحانات کردیا ہے۔ زیر نظر کتاب’’ الجواب للعالیہ للبنین (اول) لحل اسئلۃ العالیہ ‘‘ مولانا محمد یامین رحمانی صاحب کی تصنیف ہے ۔اس کتاب میں انہوں نے وفاق المدارس العربیہ درجہ عالیہ کے سابقہ پرچہ جات کو مختصر الفاظ کے ساتھ آسان انداز میں حل کیا ہے۔اس کتاب کے استفادے سے نہ صرف درجہ عالیہ کی نصابی کتب کے سمجھنے میں مدد ملے گی بلکہ طلباء اس کتاب کی مدد سے وفاق المدارس العربیہ درجہ عالیہ کے امتحانات میں اعلیٰ نمبرات سے کامیابی حاصل کرسکتے ہیں ۔ (م۔ا)
کسی بھی نظام ِتعلیم کی اساس اس کا امتحانی نظام ہوتا ہے ۔ مختلف تعلیمی اداروں اور ماہرینِ تعلیم نے طلباء کی آسانی اور امتحانات میں کامیابی کے لیے ماڈل پیپرز کی صورت میں امتحانات میں سوالات کا اسلوب معیاری اور آسانی سے سمجھ آنے والا عام فہم بنایا ہے اور جدید رجحانات کے مطابق معروضی سوالات کو بھی مستقل شامل امتحانات کردیا ہے۔ زیر نظر کتاب’’ الجواب للعامہ للبنین لحل اسئلۃ العامہ ‘‘ استاذ العلماء مولانا محمد یٰسین شاکر رحمہ اللہ کی تصنیف ہے ۔اس کتاب میں انہوں نے وفاق المدارس العربیہ درجہ ثانویہ عامہ کے دس سالہ سابقہ پرچہ جات کو مختصر الفاظ کے ساتھ آسان انداز میں حل کیا ہے۔اس کتاب کے استفادے سے نہ صرف نصابی کتب کے سمجھنے میں مدد ملے گی بلکہ طلباء اس کتاب کی مدد سے وفاق المدارس العربیہ کے امتحانات میں اعلیٰ نمبرات سے کامیابی حاصل کرسکتے ہیں ۔ (م۔ا)
علم حدیث سے مراد ایسے معلوم قاعدوں اور ضابطوں کا علم ہے جن کے ذریعے سے کسی بھی حدیث کے راوی یا متن کے حالات کی اتنی معرفت حاصل ہوجائے کہ آیا راوی یا اس کی حدیث قبول کی جاسکتی ہے یا نہیں۔اور علم اصولِ حدیث ایک ضروری علم ہے ۔جس کے بغیر حدیث کی معرفت ممکن نہیں احادیث نبویہ کا مبارک علم پڑہنے پڑھانے میں بہت سی اصطلاحات استعمال ہوتی ہیں جن سے طالب علم کواگاہ ہونا از حدضرورری ہے تاکہ وہ اس علم میں کما حقہ درک حاصل کر سکے ، ورنہ اس کے فہم وتفہیم میں بہت سے الجھنیں پید اہوتی ہیں اس موضوع پر ائمہ فن وعلماء حدیث نے مختصر ومطول بہت سے کتابیں تصنیف فرمائی ہیں۔ زیر نظر کتا ب’’ آسان اصول حدیث ‘‘ مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کی تصنیف ہے انہوں نے اس کتاب میں حدیث کی اصطلاحات ،روایت ودرایت کے لحاظ سے حدیث کے مقبول ونامقبول ہونے کے اُصول وقواعد اور اقسام حدیث کو مثالوں کے ساتھ آسان وعام فہم زبان میں بیان کیا گیا ہے ۔یہ کتاب دینی مدارس کے اساتذہ ، طلبہ وطالبات اور دیگر اصحاب ذوق کے لیے ایک قیمتی ومفید تحفہ ہے۔(م۔ا)
قرآن مجید کی درست تلاوت اسی وقت ہی ممکن ہو سکتی ہے، جب اسے علم تجویدکے قواعد وضوابط اور اصول وآداب کے ساتھ پڑھا جائے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم کو ترتیل کے ساتھ پڑھنے کا حکم دیا ہے ۔لہٰذا قرآن کریم کو اسی طرح پڑھا جائے جس طرح اسے پڑھنے کا حق ہے۔اور ہرمسلمان کے لیے ضروری ہے کہ وہ علمِ تجوید کے بنیادی قواعد سے آگاہی حاصل کرے۔ تجوید وقراءات کے موضوع پرماہرین تجوید وقراءات کی بے شمار کتب موجود ہیں ۔ جن سے استفادہ کرنا اردو دان طبقہ کے لئے اب نہایت سہل اور آسان ہو گیا ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’ ترتیل وتدویر کی خوش الحانی ‘‘ قاری محمد صدیق سانسرودی فلاحی کی تصنیف ہے انہوں نے اس کتاب میں اس بات کو واضح کیا ہے کہ تلاوت وقراءات کی باعتبار رفتار تین قسمیں ہیں ترتیل، تدویر، حد ر جن میں افضلیت سے متعلق اختلاف دور صحابہ سے چلا آرہا ہے جس کی تفصیل کتب فن میں موجود ہے۔نیز تلاو ت وقراءات میں خو ش الحانی وتحسین کا شرعا مستحب ہونا یہ منشا نبویﷺ سے ہونا بھی کوئی امر مخفی نہیں بلکہ ابتدائے اسلام ہی سے اس کی ترغیب کا قولا وعملا ہر طرح اہتمام کیا گیا ہے۔(م۔ا)
کامیابی ہر انسان کے لئے الگ معنی و مفہوم رکھتی ہے. ہر شخص کے لیے کامیابی کا ایک الگ معیار ہوتا ہے. اُس کی کامیابی انحصار کرتی ہے کہ اس نے کامیابی کا معیار کیا طے کیا ہے. کسی کے ہاں دولت کامیابی ہے تو کسی کے لیے شہرت. کوئی اپنی خواہش یا خواہشات کی تکمیل کو کامیابی قرار دیتا ہے تو کوئی اقتدار. کسی کے لئے نوکری اور کوٹھی بنگلے کا حصول ہی کامیابی کہلاتی ہے ۔لیکن حقیقی کامیابی یہی ہے کہ جودو زخ سے بچ کر جنت میں داخل کردیا جائے گا۔ زیر نظر کتاب’’شاہراہ کامیابی ‘‘ فائز ایچ سیال کی ایک انگریزی کتاب The Road To Success کا اردو ترجمہ ہے۔یہ کتاب دو حصوں پر مشتمل ہے حصہ اول کا عنوان کامیابی کیسے ممکن ہے ؟ اور حصہ دوم کا عنوان کامیابی کو برقرار رکھیے ۔یہ کتاب ملک بھر میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والی اور غیر معمولی کامیاب زندگی کی تشکیل کے لیےآزمودہ رہنما کتاب ہے۔ (م۔ا)
انبیاء ورسل سے خطاء اور غلطی ہو سکتی ہے لیکن اللہ تعالیٰ انہیں اس غلطی پر رہنے نہیں دیتا بلکہ ان پر اوران کی امتوں پر رحمت کرتے ہوئے انہیں ان کی خطاء بتاکر اس لغزش کو معاف کر دیتا ہے اور اپنی رحمت وفضل سے ان کی توبہ قبول کرتاہے۔ زیر نظر رسالہ ’’ نبی معصوم‘‘ محدث العصر حافظ عبد اللہ روپڑی رحمہ اللہ کا تحریر کردہ ہے یہ رسالہ آپ نے عیسائیوں کے ایک رسالہ کے جواب میں تحریر کیا ۔ عیسائیوں نے اس رسالہ میں قرآن سے رسول ﷺ کا گاہنگار ہونا اور عیسی کا پاک دامن ہونا ثابت کر کے یہ نتیجہ نکالا کہ صرف عیسی ہی شفیع بننے کے قابل ہیں ۔تو محدث روپڑی نے اس رسالہ ’’ نبی معصوم‘‘ میں عیسائیوں کی اس بات کا جواب دے کر آخر میں میں دس سوال کئے ہیں کہ جن کا جواب عیسائیوں کےپاس نہیں ہے ۔(م۔ا)
قادیانیت اسلام کےمتوازی ایک ایسا مصنوعی مذہب ہےجس کا مقصد اسلام دشمن سامراجی طاقتوں کی سرپرستی میں اسلام کی بنیادوں کو متزلزل کرنا ہے۔قادیانیت کے یوم پیدائش سے لے کر آج تک اسلام اور قادیانیت میں جنگ جار ی ہے یہ جنگ گلیوں ،بازاروں سے لے کر حکومت کے ایوانوں اور عدالت کےکمروں تک لڑی گئی اہل علم نے قادیانیوں کا ہر میدان میں تعاقب کیا تحریر و تقریر ، سیاست و قانون اور عدالت میں غرض کہ ہر میدان میں انہیں شکستِ فاش دی۔بے شمار لوگ ایسے ہیں جو قادیانی مبلغین سے متاثر ہو کر مرتد ہوگئے تھے لیکن جب قادیانیت کا کفر ان پر واضح ہوا تووہ قادیانیت پر لعنت بھیج کر دوبارہ قادیانیت کے کفر کےاندھیروں سے نکل اسلام کی روشنی میں آچکے ہیں اللہ انہیں استقامت عطا فرمائے ۔آمین زیر نظر کتاب’’مقام رب العالمین اور فتنہ قادیانیت‘‘قادیانیت کی تعلیمات اورانکے عقائد کو قریب سے دیکھنے والے محترم جناب عبید اللہ لطیف صاحب کی کاوش ہے۔فاضل مصنف نے یہ کتاب ان مسلم نوجوانوں کو قادیانی عقائد سے آگاہ کرنے کےلیے تحریر کی ہے جوقادیانیوں سے کسی حد تک متاثر نظرآتے ہیں تاکہ وہ ابلیس کےبہکاوے میں آکر راہِ حق سے بھٹک نہ جائیں ، مصنف موصوف نے دلائل سے ثابت کیا ہے کہ مرزا قادیانی اور اس کے پیروکا نہ صرف گستاخان انبیاء علیہ السلام اور گستاخان قرآن وحدیث ہیں بلکہ گستاخ رب العالمین بھی ہیں ۔ اللہ تعالیٰ مصنف کی دعوتی وتبلیغی اور تحقیقی وتصنیفی خدمات کو قبول فرمائے اور انہیں ’’عقیدہ ختم نبوت‘‘ کی چوکیداری کی مزید توفیق سے بخشے ۔ آمین ( م۔ا) ردّ قادیانیت (م۔ا)
اسلامی تحریک میں افراد کا باہم رشتہ ایک اصولی رشتہ ہوتا ہے۔ یہ عقیدہ اور فکر کی یگانگت کی بنیاد پر قائم ہوتا ہے، اور نصب العین کی یکسانیت اس کی بنیاد بنتی ہے۔ یعنی یہ ایمان کا اشتراک ہے جو اس میں رنگ بھرتا ہے۔ دوسری طرف یہ کہ اصولی رشتہ ہونے کی بنا پر یہ کوئی روکھا سوکھا رشتہ نہیں ہوتا بلکہ اس میں جو استحکام، گہرائی اور شدید محبت سموئی ہوتی ہے، اس کو صرف دوبھائیوں کا باہمی تعلق ہی ظاہر کرسکتا ہے اور یہی تعلق ہے جو ’اخوت‘ کہلاتا ہے۔ زیر نظر کتاب ’’ کارکاکنوں کےباہمی تعلقات‘‘ جناب خرم مراد مرحوم کی تحریرہے جس میں انہوں نے بہت محنت کے ساتھ مواد متعلقہ کو کتاب و سنت سے جمع کرکے سمونے کی کوشش کی ہے۔ دین حق کے پیروکاروں اور تحریک ِ اسلامی کے خدمت گزاروں کو ان شاء اللہ اس سے بہت مدد اور روشنی حاصل ہوگی۔ (م۔ا)
بابا جی علی محمد صمصام رحمہ اللہ انڈیا میں ضلع امرتسر کے گاؤں کک کڑیالہ 1893 میں پیدا ہوئے ۔ علوم دینیہ کی تکمیل کے بعد تمام عمر تبلیغی سرگرمیوں میں مصروف رہے ، برصغیر کے کونے کونے میں اللہ تعالیٰ کی توحید کا پرچار اور محمدﷺ کی اطاعت کا درس ریتے رہے۔ شعروشاعری میں وہ مقام حاصل کیا شاذ و نادر ہی کسی کو نصیب ہوتا ہے۔ تبلیغی میدان میں ان کی حنیف آواز میں ایسا رعب و دبدبہ تھا کہ بڑے بڑے خطیب دنگ رہ جاتے۔ للہ تعالیٰ نے موصوف کو 11 مرتبہ حج بیت اللہ کی سعادت بخشی۔ 23جولائی 1978 کو رحلت فرما کر ضلع فیصل آباد کے علاقے میں ستیانہ بنگلہ میں مدفون ہوئے۔مرحوم 40 کے قریب کتب کے مصنف ہیں جن میں جنت دیاں رانیاں ، جنت دے شہزادے، گلشن صمصام مشہور تصانیف ہیں ۔ زیر نظر کتاب ’’ گلشنِ صمصام‘‘ شاعر ِاسلام بابا صمصام مرحوم کی تیس سالہ زندگی کے منظوم شدہ مطبوعہ وغیر مطبوعہ نعتیہ کلام کابے نظیر محموعہ ہے ۔یہ حمد ، نعت،توحید اور مختلف موضوعات پر مشتمل شعری مجموعہ ہے نیٹ پر محفوظ کرنے کی غرض سے اسے کتاب وسنت سائٹ پر پبلش کیا گیا ہے اگر چہ اب پنجابی شاعری کا ذوق کم ہوچکا ہے۔(م۔ا)
دوستی زندگی کے سب سے بڑے خزانے میں سے ایک ہے۔ اچھے دوست اللہ کی نعمت ہیں یہ ایک ایسا لازوال رشتہ ہے جس کا کوئی نام البدل نہیں ہے۔ دوستی کے رشتے وقت اور لمحوں کی بندشوں سے بالاتر ہوکر روح کے تعلق قائم ہوجاتے ہیں۔ بعض اوقات دوست سالوں تک نہیں ملتے لیکن پھر بھی جذبات بے داغ رہتے ہیں۔ جیسے جیسے وقت آگے بڑھتا ہے دوستی کے رشتہ مضبوط سے مضبوط تر ہوتے جاتے ہیں۔ اچھے دوست سنتے ہیں، مانتے ہیں آپ کو سمجھتے ہیں۔ اچھے برے وقت میں آپکے شانہ بشانہ کھڑے ہوتے ہیں۔ جب بھی مشکل وقت آئے گا تو انسان اپنے مخلص دوستوں کو اپنے ساتھ موجود پاتا ہے۔ڈیل کارنیگی نے زیر نظر کتاب’’ دوست بنیئے ،دوست بنائیے‘‘ میں اچھے دوست بنانے کی اصول اور دوستی کے فوائد قلمبندکیے ہیں ۔ (م۔ا)
اسلام اللہ تعالیٰ کا عطا کردہ نظامِ زندگی ہے جو کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول محمد ﷺپہ نازل کیا اور محمد ﷺ نے اپنے قول و فعل سے اس کو دنیا میں متعارف کروایا۔ اسلام میں سب مسلمان ایک جیسے ہیں سب کے حقوق برابر ہیں کسی کیلئے کوئی امتیازی قوانین کا کوئی تصور اور گنجائش نہیں۔ اسلام صرف ایک خدا کی عبادت کا حکم دیتا ہے جس نے کل کائنات کو پیدا کی۔ دنیا میں تمام مذاہب سے زیادہ فوقیت اسلام کو اپنی تعلیمات کی وجہ سے حاصل ہے۔ اسلام کی اصل تبلیغ ایک مسلمان کی زندگی اس کا قول اور فعل ہے اسلام ہر اس کام سے منع کرتا ہے جس سے کسی دوسرے انسان یا حیوان کو تکلیف پہنچے اب اگر کوئی شخص اس طرح کے کاموں میں ملوث ہے تو یہ اسلام نہیں بلکہ اس کا ذاتی کردار ہے۔مسلمانوں کو اسلام کو بدنام کرنے کی بجائے وہ کام کریں جو کہ بحیثیت مسلمان کرنے چاہئیں تاکہ غیرمسلم اسلام کے بارے میں کوئی غلط تاثر نہ لیں انکے سامنے اسلام کا اصل منظر پیش کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ جناب افتخار احمد افتحار نے زیر نظر کتاب ’’ رواجی اسلام وحقیقی اسلام ‘‘ میں اس بات کو واضح کیا ہےکہ ہم جس معاشرے کے باسی میں اس میں دین کی اصل تصویر قدرے دھند میں ہے،بدعت واضافت نے دین اسلام کا حلیہ بگاڑ کر کے رکھ دیا ہے ۔خانقاہی نظام حیات نے لوگوں کو دین پر عمل کرنے سے روک دیا ہے اس لیے ہماری مسجدیں ویران اور قبریں بارونق ہیں۔ (م۔ا)
بنی اسماعیل اللہ تعالیٰ منصب ِ امامت عطا کیا گیا۔ یہود معزول ہوئے تو اللہ نے پھر بنی اسماعیل سے آ خری رسول محمد ﷺ کو مبعوث فرمایا کہ جن پر نبوت تمام ہو گئی۔ ابراہیم کے پوتے اور اسحاق کے بیٹے یعقوب کا عبرانی لقب اسرائیل تھا۔ لہذاان کی اولاد بنی اسرائیل کہلائی۔ زیر نظر کتاب’’ بنو اسماعیل، بنو اسرائیل‘‘ محترم جناب افتحار احمد افتخار کی کاوش ہے ۔اس کتاب میں انہوں نے سیدنا ابراہیم کے عظیم الشان دو بیٹوں سیدنا اسماعیل علیہ السلام اور سیدنا اسحاق علیہ السلام کا تذکرہ کیا کہ جن کے بطن سے دو عظیم الشان امتوں نے جنم لیا ۔(م۔ا)
اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید کو بندوں کی رشد و ہدایت کے لیے نازل فرمایاہے۔یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے نازل کیا جانے والا ایسا کلام ہے جس کے ایک ایک حرف کی تلاوت پر دس دس نیکیاں ملتی ہیں۔اور قرآن مجید کی درست تلاوت اسی وقت ہی ممکن ہو سکتی ہے، جب اسے علم تجویدکے قواعد وضوابط اوراصول وآداب کے ساتھ پڑھا جائے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم کو ترتیل کے ساتھ پڑھنے کا حکم دیا ہے ۔لہٰذا قرآن کریم کو اسی طرح پڑھا جائے جس طرح اسے پڑھنے کا حق ہے۔اور ہرمسلمان کے لیے ضروری ہے کہ وہ علمِ تجوید کے بنیادی قواعد سے آگاہی حاصل کرے۔فن تجوید پر اب تک عربی کے ساتھ ساتھ اردو میں بھی بہت سارے رسائل و کتب لکھی جا چکی ہیں۔ جن سے استفادہ کرنا اردو دان طبقہ کے لئے اب نہایت سہل اور آسان ہو گیا ہے ۔ ’’ فوائد مکیہ ‘‘ ماہر فن تجوید وقراءات قاری عبد الرحمن مکی کی کاوش ہے۔فوائد مکیہ کی مختلف شیوخ القراء نے شروح وحواشی لکھے ہیں ۔ زیر نظر ’’حواشی مرضیہ ‘‘ قاری محب الدین احمد ناروی الہ آبادی کا تحریر کردہ ہے۔ شائقین علم تجوید کے لئے یہ ایک مفید اور شاندار کتاب ہے،جس کا تجوید وقراءات کے ہر طالب علم کو مطالعہ کرنا چاہئے۔اللہ تعالیٰ مولف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور ان کے میزان ِحسنات میں اضافہ فرمائے ۔ آمین (م۔ا)
اشاریہ سازی کی ابتداء مذہبی کتابوں کے لیے مرتب اشاریوں سے ہوئی۔ یہ اشاریے جو سولہویں، سترہویں صدیوں میں مرتب ہوئے الفاظ ، نام یا عبارت کے ٹکڑوں پر مشتمل ہوتے تھے ، اشاریہ متلاشی معلومات کے لیے درکار معلومات کی نشاندہی کا وسیلہ ہے برصغیر پاک وہند میں اردو زبان میں اشاریہ سازی کے کام میں بڑی ترقی ہوئی ہے۔لوازمات تحقیق میں اشاریہ سازی ایک ایسا لوازمہ ہے جس کے بغیر نئی تحقیق سے وہ مقصد حاصل ہوتا جس مقصد کے لیے بنیادی تحقیق سوال اٹھایا جاتا ہے اور تحقیق کسی بھی نوعیت کی ہو اشاریہ جات اور کتابیات علمی تحقیق کےبنیادی معاون کی حیثیت رکھتے ہیں جن کی مدد سے مطلوبہ مضامین یا کتب تک پہنچنا آسان ہوتا ہےاور قیمتی وقت بھی ضائع نہیں ہوتا۔ زیر نظر کتاب’’تحقیقات حدیث وسیرت‘‘ ڈاکٹر عبد الغفار(چیئرمین شعبہ علوم اسلامیہ یونیورسٹی آف اوکاڑہ) کی کاوش ہے ڈاکٹر صاحب نے اس کتاب میں اشاریہ سازی کے ساتھ ساتھ موضوعات پر کام کرنے کےلیے موضوع تحقیق کا انتخاب اور خاکہ تحقیق پر راہنما اصول ، تحقیق حدیث وسیرت کےبنیادی مصادر ومراجع مختلف ویب سائٹس اورسافٹ ویئرز اور اسکےساتھ ساتھ حدیث وسیرت کےلیے کتب معاجم کا تعارف تفصیلاً پیش کیا ہے۔(م۔ا)
قایادنی اور لاہوری مرزائیوں کو اسی لئے غیرمسلم قرار دیا گیا ہے کہ ان کا یہ عقیدہ ہے کہ مرزا غلام احمد قادیانی نبی تھے ان کو اللہ سےہمکلام ہونے اور الہامات پانے کاشرف حاصل تھا۔ مرزا قادیانی کے دعویٰ نبوت کرنے کے آغاز سے ہی اس کی تردید وتنقید میں ہر مکتبۂ فکر کے علماء نے بھر پور کردار ادا کیا ۔ بالخصوص علمائے اہل حدیث او ردیو بندی مکتبۂ فکر کے علماء کی قادیانیت کی تردیدمیں خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ زیر نظر رسالہ ’’ نکاح مرزا‘‘ فاتح قادیان مولانا ثناء اللہ امرتسری رحمہ اللہ کا تحریر کردہ ہے۔ اس رسالہ میں مرزا قادیانی کے آسمانی نکاح والی پیشگوئی پر مفصل بحث کر کے اس کا کذب ثابت کیا ہے (م۔ا)
قایادنی اور لاہوری مرزائیوں کو اسی لئے غیرمسلم قرار دیا گیا ہے کہ ان کا یہ عقیدہ ہے کہ مرزا غلام احمد قادیانی نبی تھے ان کو اللہ سےہمکلام ہونے اور الہامات پانے کاشرف حاصل تھا۔ مرزا قادیانی کے دعویٰ نبوت کرنے کے آغاز سے ہی اس کی تردید وتنقید میں ہر مکتبۂ فکر کے علماء نے بھر پور کردار ادا کیا ۔ بالخصوص علمائے اہل حدیث او ردیو بندی مکتبۂ فکر کے علماء کی قادیانیت کی تردیدمیں خدمات ناقابل فراموش ہیں ۔ زیر نظر رسالہ ’’ ا لہامات مرزا‘‘ فاتح قادیان مولانا ثناء اللہ امرتسری رحمہ اللہ کا تحریر کردہ ہے۔اس رسالہ میں مرزاقادیانی کی پیشین گوئیوں کو زیربحث لایا گیا ہے ۔ یہ رسالہ تین بار مرزاقادیانی کی زندگی میں شائع ہوا۔ (م۔ا)
قرآن مجید واحد ایسی کتاب ہے کہ جو پوری انسانیت کےلیے رشد وہدایت کا ذریعہ ہے، اللہ تعالی نے اس کتاب ہدایت میں انسان کو پیش آنے والے تمام مسائل کو تفصیل سے بیان کر دیا ہے جیسے کہ ارشاد گرامی ہے ’’ونزلنا عليك الكتاب تبيانا لكل شيء‘‘
قرآن مجید سینکڑوں موضوعات پر مشتمل ہے، مسلمانوں کی دینی زندگی کا انحصار اس مقدس کتاب سے وابستگی پر ہے اور یہ اس وقت تک ممکن نہیں جب تک اسے پڑھا اور سمجھا نہ جائے۔
قرآن واحادیث میں قرآن اور حاملین قرآن کے بہت فضائل بیان کے گئے ہیں۔ نبی کریم ﷺ نے اپنی زبانِ رسالت سے ارشاد فرمایا: «خَيْرُكُمْ مَنْ تَعَلَّمَ القُرْآنَ وَعَلَّمَهُ» صحیح بخاری: 5027)
اور ایک حدیث مبارکہ میں قوموں کی ترقی اور تنزلی کو بھی قرآن مجید پر عمل کرنے کے ساتھ مشروط کیا گیا ہے۔ ارشاد نبوی ﷺ ہے: «إِنَّ اللهَ يَرْفَعُ بِهَذَا الْكِتَابِ أَقْوَامًا، وَيَضَعُ بِهِ آخَرِينَ» صحیح مسلم: 817)
تاریخ گواہ کہ جب تک مسلمانوں نے قرآن وحدیث کو مقدم رکھا اور اس پر عمل پیرا رہے تو اللہ تعالیٰ نے ان کو غالب رکھا اور جب قرآن سے دوری کا راستہ اختیار کیا تو مسلمان تنزلی کا شکار ہوگئے۔
زیر نظر کتاب ’’حاملین قرآن فضائل آداب اور احکام‘‘ امام یحی بن شرف النووی رحمہ اللہ کی کتاب ’’التبيان في آداب حملة القرآن‘‘ کا اردو ترجمہ ہے۔ مفتی عبد اللطیف قاسمی صاحب نے اسے اردو قالب میں ڈھالا ہے۔ امام نووی رحمہ اللہ نے اس کتاب میں فضائل قرآن، فضائل حاملین قرآن، آداب قرآن، حقوق قرآن، عظمت قرآن اور ان سے متعلقہ امور کو تفصیلاً بیان کیا ہے۔ (م ۔ ا)