اسلام کی ابتدائی تاریخ کے خلفاء اربعہ کو ’’خلفائے راشدین ‘‘کہا جاتا ہے۔ یہ خلفاء کرام عہد نبوت میں ہی ہر لحاظ سے دیگر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے مقابلے میں ایک امتیازی شان و مقام رکھتے تھے۔ تمام صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو عمومی طور پر اور خلفائے راشدین رضی اللہ عنہم کو خصوصی طور پر، امت میں جو مقام و مرتبہ حاصل ہے ، اس کے بارے میں صرف اتنا کہہ دینا کافی ہے کہ انبیاء کرام علیہم السلام کے بعد یہ مقدس ترین جماعت تھی جس نے خاتم الانبیاء محمد رسول اللہ ﷺ کی رسالت کی تصدیق کی، اللہ تعالیٰ نے ان کے بارے میں قرآن مجید میں ارشاد فرمایا کہ: رضی اللہ عنہم ورضو عنہ، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے آپﷺ کی دعوت پر لبیک کہا، اپنی جان و مال سے آپﷺ کا دفاع کیا، راہِ حق میں بے مثال قربانیاں دیں ، نبی اکرم ﷺ کے اسوۂ حسنہ کی بے چوں و چراں پیروی کی اور آپﷺ کی رحلت کے بعد اپنے عقیدہ و عمل کے ذریعے اس آخری دین اور اس کی تعلیمات کی حفاظت کی۔ زیر نظر کتابچہ ’’مختصر سیرت خلفائے راشدین رضی اللہ عنہم‘‘مولانا ابو عدنان محمد منیر قمرحفظہ اللہ کی زوجہ محترمہ امّ عدنان بشریٰ قمر صاحبہ کی تصنیف ہے انہوں نے اس کتاب میں صرف خلفائے راشدین(سیدنا ابوبکر صدیق، سیدنا عمر فاروق،سیدنا عثمان غنی،سیدنا علی رضی اللہ عنہم)کے فضائل و مناقب، مختصر سیرت و زندگی ، عہد خلافت، حالات و واقعات اور کارناموں کو بیان کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ ان کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے ان کے میزانِ حسنات میں اضافہ کا ذریعہ بنائے اور ہمیں خلفائے راشدین کی سیرت کو اختیار کی توفیق دے ۔(م۔ا)
تقدیم |
39 |
مقدمہ |
42 |
باب01 سیرت سیدنا ابوبکر صدیق |
47 |
باب 02 سیرت سیدنا عمر فاروق |
163 |
باب 03 سیرت سیدنا عثمان غنی |
325 |
باب 04 سیرت سیدنا علی المرتضٰی |
523 |
اختتام |
700 |
مصادر و مراجع سیرت سیدنا علی المرتضیٰ |
703 |
فہرست جاری ہے |
|