#7152

مصنف : غلام مصطفی ظہیر امن پوری

مشاہدات : 920

الحق المبین فی الجھر بالتامین

  • صفحات: 46
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 1840 (PKR)
(منگل 17 اکتوبر 2023ء) ناشر : نا معلوم

نماز میں سورہ فاتحہ کے بعد آمین کہنا بالاتفاق مسنون ہے، علماء کا اس بات پر بھی اتفاق ہے کہ سرّی اور انفرادی نمازوں میں آمین آہستہ کہی جائے گی۔ جن نمازوں میں بالجہر (بلند آواز) سے قراءت کی جاتی ہے، (جیسے مغرب، عشاء، فجر) ان میں سورہ فاتحہ ختم ہوتے ہی امام و مقتدی دونوں کا با آواز بلند آمین کہنا مشروع و مسنون ہے، اس کا ثبوت احادیث مرفوعہ صحیحہ صریحہ اورآثار صحابہ کرام اور اجماع صحابہ سے ہے۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جب امام "غیر المغضوب علیہم ولا الضالین" کہے تو تم آمین کہو کیوں کہ جس نے فرشتوں کے ساتھ آمین کہی اس کے پچھلے تمام گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں۔ زیر نظر رسالہ بعنوان ’’الحق المبین فی الجهر بالتأمین‘‘ محقق العصر علامہ غلام مصطفیٰ ظہیر امن پوری حفظہ اللہ کی کاوش ہے۔ انہوں نے اس رسالہ میں محققانہ دلائل سے ثابت کیا ہے کہ جہری نمازوں میں امام اور مقتدی دونوں کے لیے اونچی آواز سے آمین کہنا سنت ہے۔ جس کے ثبوت کے لیے متواتر احادیث، آثار صحابہ اور ائمہ محدثین کی تصریحات شاہد ہیں۔ اللہ تعالیٰ فاضل مصنف کی دعوتی و تبلیغی، تحقیقی و تصنیفی اور تدریسی جہود کو قبول فرمائے ۔آمین (م ۔ا)

الحق المبین فی الجہر بالتامین

1

روایت حدیث کا عمل

3

حدیث ابوہریرہ ﷜ اور فہم سلف

4

حدیث ابوہریرہ ﷜ اور ائمہ محدثین

7

تنبیہ بلیغ

14

آمین سے یہودیوں کی چڑ

29

مقتدی کب آمین کہے گا

34

شبہات اور ان کا ازالہ

36

الحاصل

47

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 38828
  • اس ہفتے کے قارئین 38828
  • اس ماہ کے قارئین 1228311
  • کل قارئین98293615

موضوعاتی فہرست