اعتدال اور میانہ روی امتِ مسلمہ کی وہ خصوصیت ہے جو اسے دیگر اقوام اور ملل سے ممتاز کرتی ہے ۔ دور ِحاضر میں عدم براداشت رواداری،مذہبی انتہا پسندی اور مسلکی تعصبات مسلم معاشروں میں تیزی سے پروان چڑھ رہے ہیں ،نوجوان طبقہ بالخصوس بے راہ روی اور فکری پراگندگی کاشکار نظر آتا ہے ۔ اس صورت ِحال کے تباہ کن نتائج کسی صاحب بصیرت سے مخفی نہیں۔ زیر تبصرہ کتاب '' راست روی بنیادی اصول اور عملی وسائل ''ڈاکٹر احمد بن یوسف الدریویش﷾ کی تالیف ہے ۔ جس میں قرآن وسنت کی تعلیمات کی روشنی میں راست روی کے بنیادی اصول اور اس کے عملی طریق کار پر تفصیلی گفتگو کی گئی ہے ۔امید ہے یہ کاوش اس فکری انتشار،تعصب،عدم برداشت اور عدم رواداری کے ماحول میں معاشرے میں توازن، عتدال ،برداشت اور راست روی کی اقدار کو فروغ دینے میں ایک اہم کردار ادا کرے گی۔کتاب کے مصنف ڈاکٹر احمد بن یوسف الدریویش اسلامی فقہ کے پروفیسر، نامور مصنف اور اسلامی سکالر ہیں ۔ امام محمد بن سعود اسلامی یونیورسٹی کے سابق نائب صدر اور ستمبر 2012ء سے بین الاقوامی یونیورسٹی ،اسلام آباد کے صدر کی حیثیت سے خدمات انجا...
لفظ رحمت قرآن مجید میں کئی ایک معانی کے لیے استعمال ہوا ہے۔ عمومی رحمت الٰہی سےدنیا میں ہرمومن وکافر ، فرماں بردار نافرمان مستفید ہور ہے ہیں جبکہ رحمت خاص سے روزِ قیامت صرف مومن ہی مستفید ہوں گے۔ اللہ کی وسیع رحمت دنیا میں ہر نیکو کار اور نافرمان کو پہنچتی ہے جبکہ روزِ قیامت یہ صرف متقین کے لیے خاص ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’رحمتِ الٰہی سے محروم لوگ‘‘ محترم جنا ب مولانا محمد عظیم حاصلپوری﷾ (مصنف کتب کثیرہ) کی کاوش ہے۔ انہوں اس کتاب میں قرآن وحدیث کی روشنی میں رحمتِ الٰہی کا معنی ومفہوم، رحمت الٰہی کے اسباب کو بیان کرنے بعد ان اعمال کا ذکر کیا ہے کہ جن کاموں کا ارتکاب کرنے سے انسان اللہ تعالیٰ کی رحمت سے محروم ہوجاتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ اس کتاب کو عوام الناس کے لیے نفع بخش بنائے اور لوگوں ایسے اعمال کرنے سے بچائے کہ جو کام انسانوں کے لیے اللہ تعالیٰ کی رحمت سے محرومی کا سبب بنتے ہیں۔ (م۔ا)
لفظ رحمت قرآن مجید میں کئی ایک معانی کے لیے استعمال ہوا ہے ۔ نرمی ، شفقت وپیار اور دوسروں کے ساتھ خیر وبھلائی کرنے کانام رحمت ہے۔ رحمت کاسب سے بڑا مرکز اللہ تعالیٰ کی ذات ہے کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے : وَرَحْمَتِي وَسِعَتْ كُلَّ شَيْء (الاعراف)عمومی رحمت الٰہی سےدنیا میں ہرمومن وکافر ، فرماں بردار نافرمان مستفید ہور ہے ہیں جبکہ رحمت خاص سے روزِ قیامت صرف مومن ہی مستفید ہوں گے۔کیونکہ اللہ کی وسیع رحمت دنیا میں ہر نیکو کار اور نافرمان کو پہنچتی ہے جبکہ روزِ قیامت یہ صرف متقین کے لیے خاص ہے ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ رحمتِ الٰہی کے مستحق لوگ ‘‘ محترم جنا ب مولانا محمد عظیم حاصلپوری ﷾ (مصنف کتب کثیرہ ) کی کاوش ہے ۔ انہوں اس کتاب میں قرآن وحدیث کی روشنی میں ایسے لوگوں کاشمار کیا جنہیں اللہ کی وافر رحمت ملتی ہے ۔اور ان اعمال کا ذکر کیا ہے کہ جن کاموں کا ارتکاب کرنے سے انسان اللہ تعالیٰ کی رحمت کا مستحق ٹھرتا ہے ۔اللہ تعالیٰ اس کتاب کوعوام الناس کےلیے نفع بخش بنائے اور لوگوں کو ایسے اعمال کرنے کی توفیق دے جو اللہ تعالیٰ رحمت حاصل کرنے کا سبب بن...
اسلام نے ہر اس ذریعہ اکتساب کو منع اور حرام قرار دیا ہے جس میں کسی کی مجبوری سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے کچھ کمایاجائے۔انہی حرام ذرائع میں سے ایک نہایت قبیح ذریعہ اکتساب رشوت ہے، جو شریعت کی نظر میں انتہائی جرم ہے اور یہ جرم آج ہمارے معاشرے میں ناسور کی مانند پھیل چکا ہے، جس کا سد باب مسلمان معاشرے کے لئے ضروری ہے۔رشوت انسانی سوسائٹی کا وہ بد ترین مہلک مرض ہے جو سماج کی رگوں میں زہریلے خون کی طرح سرایت کر کے پورے نظام انسانیت کو کھوکلا اور تباہ کر دیتا ہے ۔ رشوت ظالم کو پناہ دیتی ہے ۔ اور مظلوم کو جبراً ظلم برداشت کرنے پر مجبور کرتی ہے ۔ رشوت کے ہی ذریعے گواہ ، وکیل اور حاکم سب حق کو ناحق اور ناحق کو حق ثابت کرتے ہیں ۔ رشوت قومی امانت میں سب سے بڑی خیانت ہے ۔اسلامی شریعت دنیا میں عدل و انصاف اور حق و رحمت کی داعی ہے ۔ اسلام نے روزِ اول سے ہی انسانی سماج کی اس مہلک بیماری کی جڑوں اور اس کے اندرونی اسباب پرسخت پابندی عائد کی ۔ اور اس کے انسداد کے لیے انتہائی مفید تدابیر اختیار کرنے کی تلقین فرمائی ۔ جن کی وجہ سے دنیا ان مہلک امراض سے نجات پا جائے۔ زیر تبصرہ...
اسلام نے ہر اس ذریعہ اکتساب کو منع اور حرام قرار دیا ہے جس میں کسی کی مجبوری سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے کچھ کمایاجائے۔انہی حرام ذرائع میں سے ایک نہایت قبیح ذریعہ اکتساب رشوت ہے، جو شریعت کی نظر میں انتہائی جرم ہے اور یہ جرم آج ہمارے معاشرے میں ناسور کی مانند پھیل چکا ہے، جس کا سد باب مسلمان معاشرے کے لئے ضروری ہے۔رشوت انسانی سوسائٹی کا وہ بد ترین مہلک مرض ہے جو سماج کی رگوں میں زہریلے خون کی طرح سرایت کر کے پورے نظام انسانیت کو کھوکلا اور تباہ کر دیتا ہے ۔ رشوت ظالم کو پناہ دیتی ہے ۔ اور مظلوم کو جبراً ظلم برداشت کرنے پر مجبور کرتی ہے ۔ رشوت کے ہی ذریعے گواہ ، وکیل اور حاکم سب حق کو ناحق اور ناحق کو حق ثابت کرتے ہیں ۔ رشوت قومی امانت میں سب سے بڑی خیانت ہے ۔اسلامی شریعت دنیا میں عدل و انصاف اور حق و رحمت کی داعی ہے ۔ اسلام نے روزِ اول سے ہی انسانی سماج کی اس مہلک بیماری کی جڑوں اور اس کے اندرونی اسباب پرسخت پابندی عائد کی ۔ اور اس کے انسداد کے لیے انتہائی مفید تدابیر اختیار کرنے کی تلقین فرمائی ۔ جن کی وجہ سے دنیا ان مہلک امراض سے نجات پا جائے۔ زیر تبصرہ...
ختمی المرتبت رسول اللہ ﷺ سے محبت دین متین کی بنیاد ہے اور محبت رسول ﷺ کا مظہر اطاعت رسول ﷺ ہے۔ دعوائے محبت ہو اور اطاعت مفقود ہو تو دعویٰ کی سچائی پر حرف آتا ہے۔ پیغمبر اعظم ﷺ کا یہ اعجاز بھی منفرد ہے کہ آپ کے جانثاروں کی زندگیاں جہا ں محبت رسول کی شاہکار ہیں وہاں ہر ایک کی زندگی سنت رسول ﷺ کی آئینہ دار ہے۔ ان نفوس قدسیہ نے دونوں جہتوں میں راہنمائی کا عظیم الشان معیار قائم فرما دیا کہ محبت کا انداز کیا ہوتا ہے اور جو ذاتِ محبت ہے اس کی اطاعت کا معیار کیا ہے۔آپ ﷺ نے بھی اپنے جانثاروں کی جس انداز سے تربیت فرمائی وہ تعلیمات تمام کائنات کے لیے ایک بہترین نمونہ اور مشعل راہ ہے۔ نبی کریم ﷺ نے مختلف مواقع پر مختلف صحابہ کرام کو مختلف وصیتیں فرما کر ان کا تزکیہ نفس کیا۔ جس طرح ایک ماہر طبیب، حکیم یا ڈاکٹر ہر مریض کی بیماری اور مزاج کو مدنظر رکھ کر علاج اور غذا تجویز کرتا ہے، اسی طرح نبی کریم ﷺ جو انسانیت کے سب سے بڑے روحانی معالج تھے ہر شخص کو اسی عمل کی وصیت فرماتے جو اس کے لیے ضروری اور اس کے حالات کے مطابق ہوتی۔ زیر تبصرہ کتاب"رسول اللہ ﷺ کی وصیتیں" ا...
اسلامی آداب واخلاقیات حسنِ معاشرت کی بنیاد ہیں،ان کے نہ پائے جانے سے انسانی زندگی اپنا حسن کھو دیتی ہے ۔ حسنِ اخلاق کی اہمیت اسی سے دوچند ہوجاتی ہے کہ ہمیں احادیث مبارکہ سے متعدد ایسے واقعات ملتے ہیں کہ جن میں عبادت وریاضت میں کمال رکھنے والوں کےاعمال کوصرف ان کی اخلاقی استواری نہ ہونے کی بنا پر رائیگاں قرار دے دیاگیا۔حسن ِاخلاق سے مراد گفتگو اور رہن سہن سے متعلقہ امور کوبہتر بنانا ہی نہیں ہے بلکہ اسلامی تہذیب کے تمام تر پہلوؤں کواپنانا اخلاق کی کامل ترین صورت ہے ۔ کتب احادیث میں دیگر عنوانات کے ساتھ ایک اہم عنوان الآداب یا البر والصلۃ والآداب بھی شامل ہے ۔جس میں معاشرتی زندگی کے آداب ومعاملات شخصی عادات کی اصلاح وتحسین ،اقربا واحباب کے حقوق ، جانوروں کے حقوق ، عام اشیاء کے استعمال کرنے نیز شخصی واجتماعی رویوں سے متعلق احادیث ائمہ محدثین نے جمع کیا ہے ۔ زیرنظر کتاب ’’آداب زندگی ‘‘ امام بیہقی ،ابوبکراحمد بن حسین بن علی (384۔458ھ) کی اخلاقیات وآداب کے موضوع پر مایہ ناز کتاب ’’الآداب‘‘ کا اردو ترجمہ ہے ۔امام موص...
اللہ کے رسول ﷺ کے فرامین مبارکہ دین اسلام میں ایک بنیادی مصدر کی حیثیت رکھتے ہیں ۔مختلف ادوار میں اہل علم حضرات نے آپ کے فرامین کو مختلف موضوعات اور عناوین کے تحت جمع کیا۔ اس کتاب میں اللہ کے رسول ﷺ کے فرامین میں آپ کی وصیتوں کو جمع کیا گیا ہے۔ کسی بھی شخص کی وصیت میں اس کے دوسرے فرامین کی نسبت تاکید زیادہ ہوتی ہے۔ اس لحاظ سے وصایا کی اہمیت بقیہ فرامین کی نسبت ایک درجہ زیادہ ہوتی ہے۔ ایک مسلمان ہونے کے ناطے ہم میں ہر ایک شخص کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ وہ اللہ کے رسول ﷺ کے وصایا پر عمل کرتے ہوئے دنیا و آخرت میں کامیابی حاصل کرے۔ مصنف نے محنت شاقہ کے ساتھ مختلف کتب احادیث سے ۵۵ کے قریب آپ کے وصایا جمع کیے ہیں۔بعض مقامات پر کوئی ضعیف روایت بھی نقل ہوگئی ہے کیونکہ اس عنوان کے تحت کوئی صحیح روایت موجود نہ تھی لہٰذا مصنف نے ضعیف روایت کو نقل کر دیا لیکن ساتھ ہی روایت کے ضعیف ہونے کی نشاندہی بھی کر دی گئی ہے۔ اس کتاب پرتبصرہ میں، میں یہ ضرور کہوں گا کہ یہ کتاب محض مطالعہ یا علمی نشوونماکے لیے نہیں ہے بلکہ عمل کے لیے ہے۔ ہمیں آپ کی اس وصیتوں کو اپنی زندگی میں لانے کے لیے اس کتاب کا مطالعہ...
انسان کی ان بنیادی ضرورتوں میں ایک ہے جو انسان کو معاشرے کے آغاز سے ہی درکار ہیں۔ سچ تو یہ کہ یہ ضرورت ہی حضرت ِ انسان کی پہلی ضرورت تھی ۔ تبھی تو اللہ تعالیٰ نے جب آدم علیہ کی تخلیق کی ، ان میں روح پھونکی تو حوا کی صورت میں ان کی اس معصوم خواہش کو پورا کردیا ۔اس سب سے پہلے انسانی تعلق کے بعد انہیں جنت جیسا بے مثال گھر دیا گیا۔ ہبوط دنیا سے لے کر آج تک یہ سلسلہ چل رہا ہے او رتاقیامت چلتا رہےگا۔انسان کی یہ ضرورت کسی دور میں بغیر کسی لمبی چوڑی تمہید کے والدین کے کسی کو صر ف اتنا کہہ دینے سے پوری ہوجاتی تھی کہ فلاں بیٹا یا فلاں بیٹی میری ہے ۔ اور مناسب موقع پر منگنی یانکاح کے ذریعے بات پکی کر لیتے ۔دور حاضر میں پرانی اقدار دم توڑ رہی ہیں ۔مادیت بلند معیارِ زندگی اور حصول تعلیم نے نکاح کا معیار بھی بدل دیا ہے ۔ ہرکام کاروباری انداز اختیار کر گیا ہے ۔ ہر انسان مصروف ہے اس لیے رشتوں کی تلاش کےلیے بہت سے ادارے کام کررہے ہیں ۔اور اخبارات ورسائل میں ضرورت رشتہ ، تلاش رشتہ، شتہ مطلوب ہے کے نام سے اشتہارات ایک عام معمول ہے ۔اس کے باوجود رشتوں کی تلاش دورح...
اللہ رب العزت نے آنحضرت ﷺ کو رحمت اللعالمین بنا کر مبعوث فرمایا، آپ ﷺ نے جہالت میں ڈوبی ہوئی امت کو جہاں علم و حکمت کا شعور بخشا وہیں انہیں اعلیٰ طرز معیشت سے بھی ہمکنار کیا۔ شریعت اسلامیہ ہی وہ واحد شریعت ہے جس میں ہر چیز کوعدل و انصاف کے ترازو میں رکھ کر توازن برقرار رکھا جا سکتا ہے۔ اس کی بے شمار خصوصیات و خوبیوں میں سے ایک یہ بھی ہے کہ اس کے اندر تمام حقوق کی بغیر کسی کمی بیشی کے وضاحت کر دی گئی ہے، اور حقوق کی پامالی پر عتاب کی وعید بھی سنائی گئی ہےاور ہر ایک کو اس کا پورا پورا حق دیا ہے تا کہ فتنہ و فساد سے محفوظ رہ سکیں۔ عصر حاضر میں ہوس و لالچ کی وجہ سے حق تلفی کی مہلک بیماری ہمارے معاشرے کو دیمک کی طرح کھوکھلا کر رہی ہے۔ آپؐ نے معاشرے میں شر انگیز اسباب کینہ، بغض، حسد، عداوت اور رشوت وغیرہ جیسی مہلک بیماریوں کا خاتمہ کیا۔ جس طرح دینی تربیت اور دین کی امتناعی قوت بڑے بڑے کے ارتکاب سے بخوبی روکتی ہے اسی طرح یہ دونوں چیزیں جرم رشوت کا بھی نہایت بہترین طریقے سے سد باب کرتی ہیں۔ اسلام نے اپنی زبردست تعلیمات کے ذریعے فرد اور جماعت کے حقوق کو بحال رکھا،...
یہ بات واضح ہے کہ اعمال کی صحت کا دارومدار نیتوں پر ہے۔اور ساری اسلایم عبادات جیسے نماز ،روزہ، حج، زکاۃ، اور دیگر سارے کار خیر کی بنیاد اخلاص اوراتباع سنت ہےان دونوں میں سے کسی ایک کا نہ پایا جانا عمل وعبادت کی صحت پر اتنا اثر ڈالتا ہےکہ وہ عمل نہ یہ کہ صحت کے درجہ کو نہیں پہنچتا بلکہ الٹا عامل کے لیے بوجھ اور سبب گناہ بن جاتا ہے ۔ کیونکہ اخلاص کافقدان عمل کو نہایت ہی خطرناک راہ یعنی ریاء کاری اور دکھاوے کی راہ پر ڈال دیتا ہے جسے نصوصِ کتاب وسنت میں شرک سے تعبیر کیاگیا ہے ۔کسی شخص کو اخلاص اور للہیت کا مل جانا اس کے کے لئے اللہ کی بہت بڑی نعمت ہے۔اللہ تعالی نے قرآن مجید میں اور نبی کریم ﷺنے اپنی احادیث نبویہ میں اعمال میں جا بجا اخلاص کو ختیار کرنے کا حکم دیا ہے۔خلوص نیت کے ساتھ کیا جانے والا چھوٹے سے چھوٹا عمل بھی بارگاہ الٰہی میں بڑی قدروقیمت رکھتا ہے۔جبکہ عدم اخلاص ،شہرت اور ریاکاری پر مبنی بڑے سے بڑا عمل بھی اللہ کے ہاں کوئی اہمیت نہیں رکھتا ہے۔ریاکاری انسان کے اعمال کو دنیا میں تباہ کر دیتی ہے۔نبی کریم کے فرمان کے م...
معاشرے کو ترقی کی راہ پرگامزن کرنے اور اسے امن و آشتی کا گہوارہ بنانے کے لئے اخلاق فاضلہ سے تمسک اور اخلاق رذیلہ سے اجتناب بہت ضروری ہے۔اچھے اخلاق نہ صر ف ذہن وفکر اور دل ودماغ پر پاکیزہ اثرات مرتب کرتے ہیں بلکہ دین اسلا م سے تعلق و ہم آہنگی کی راہیں بھی استوار کرتے ہیں۔اس کے بر عکس برے اخلاق نہ صرف حضرت انسان کے سیرت و کردار کو گدلا کرتے ہیں بلکہ معاشرے کے امن و سکون کو بھی تہہ و بالا کر دیتے ہیں۔اسلامی اخلاق و اطوار کیا ہیں؟ کامیاب و کامران معاشرے کی بنیادی خصوصیات و آداب کیا ہیں؟اس لحاظ سے زیر نظر کتاب میں موصوف نے اخلاق کے پھولوں سے مشام جام کو معطر کر دیا ہے۔محاسن اخلاق پر یہ ا حادیث کا بہترین اور بے مثال مجموعہ ہے۔(م۔آ۔ہ)
یہ بات واضح ہے کہ اعمال کی صحت کا دارومدار نیتوں پر ہے۔کسی شخص کو اخلاص اور للہیت کا مل جانا اس کے کے لئے اللہ کی بہت بڑی نعمت ہے۔اللہ تعالی نے قرآن مجید میں اور نبی کریم ﷺنے اپنی احادیث نبویہ میں اعمال میں جا بجا اخلاص کو ختیار کرنے کا حکم دیا ہے۔خلوص نیت کے ساتھ کیا جانے والا چھوٹے سے چھوٹا عمل بھی بارگاہ الٰہی میں بڑی قدروقیمت رکھتا ہے۔جبکہ عدم اخلاص ،شہرت اور ریاکاری پر مبنی بڑے سے بڑا عمل بھی اللہ کے ہاں کوئی اہمیت نہیں رکھتا ہے۔ریاکاری انسان کے اعمال کو دنیا میں تباہ کر دیتی ہے۔نبی کریم کے فرمان کے مطابق قیامت والے دن سب سے پہلے جن تین لوگوں کو جہنم میں پھینکا جائے گا وہ ریا کار عالم دین ،ریاکار سخی اور ریا کار شہید ہیں،جو اپنے اعمال کی فضیلت اور بلندی کے باوجود ریاکاری کی وجہ سے سب سے پہلے جہنم میں جائیں گے۔زیر تبصرہ کتاب (ریا کاری کی ہلاکتیں اسباب،علامات قرآن وحدیث کی روشنی میں)عالم عرب کے معروف سلفی عالم دین ڈاکٹر محمد سلیم بن عید الہلالی﷾ کی تصنیف ہے ،جس میں انہوں نے ریاکاری کی ہلاکتیں،ریا کاری کے درجات،ریاکاری کی اقسام ،ریاکاری کے اسباب وعلامات...
سفر انسانی زندگی کا ایک حصہ ہے،جس کے بغیر کوئی بھی اہم مقصد حاصل نہیں ہو سکتا ہے۔انسان متعدد مقاصد کے تحت سفر کرتا ہے اور دنیا میں گھوم پھر کر اپنے مطلوبہ فوائد حاصل کرتا ہے۔اسلام دین فطرت ہے جس نے ان انسانی ضرورتوں اور سفر کی مشقتوں کو سامنے رکھتے ہوئے بعض رخصتیں اور گنجائشیں دی ہیں۔مثلا مسافر کو حالت سفر میں روزہ چھوڑنے کی اجازت ہے ،جس کی بعد میں وہ قضاء کر لے گا۔اسی طرح مسافر کو نماز قصر اور جمع کرکے پڑھنے کی رخصت دی گئی ہے کہ وہ چار رکعت والی نماز کو دو رکعت کر کے اور دو دو نمازوں کو جمع کر کے پڑھ سکتا ہے۔اسی طرح سفر کے اور بھی متعدد احکام ہیں جو مختلف کتب فقہ میں بکھرے پڑے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ زاد راہ ‘‘ محمد طیب محمد خطاب بھواروی کی کاوش ہے ۔انہوں نے اس کتابچہ میں رسول اکرم ﷺ کی حیات طیبہ کےدرخشان پہلو جو سفر اور آداب سفر سے متعلق ہیں انہیں اس میں آسان فہم انداز میں یکجا کردیا ہے ۔جس کےاستفادہ سے جہاں ایک مؤمن کی زندگی میں رسول اکرم ﷺ کی سنتوں پر عمل کرنے کا رجحان پیدا ہوگا وہاں خالص کتاب وسنت کی روشنی میں سفر اوراس کے آداب...
زبان اللہ کی ایک بہت بڑی نعمت ہے ۔ یہ وہ عضو ہے جس کے ذریعہ انسان اپنے احساسات وجذبات کی ترجمانی کرتا ہے انسان اسی کی وجہ سے باعزت مانا جاتاہے اور اسی کی وجہ سے ذلت ورسوائی کا مستحق بھی ہوتا ہے۔ اس نعمت کی اہمیت کو وہ شخص سمجھ سکتا ہے جس کے منہ میں زبان ہے لیکن وہ اپنامافی ضمیر ادا نہیں کرسکتاہے۔اللہ کا فرمان ہے : أَلَمْ نَجْعَلْ لَهُ عَيْنَيْنِ وَلِسَانًا وَشَفَتَيْنِ(سورۃالبلد) ’’ کیا ہم نے اس کے لئے دو آنکھیں اور ایک زبان اور دو ہونٹ نہیں بنایا۔‘‘سب سے زیادہ غلطیاں انسان زبان سے ہی کرتا ہے۔لہٰذا عقلمند لوگ اپنی زبان کو سوچ سمجھ کر اور اچھے طریقے سے استعمال کرتے ہیں۔ زبان کو غلط اور بری باتوں سے بچا کر اچھے طریقے سے استعمال کرنا زبان کی حفاظت کہلاتا ہے۔ ہمارے دین اسلام میں زبان کی حفاظت کو بہت اہمیت دی گئی ہے۔ زیر نظر کتابچہ’’زبان عقل اور دل کی ترجمان ہے‘‘مو لانا عبد الرحمن عزیز کا مرتب شدہ ہے مرتب موصوف نے اس کتابچے میں 49؍عنوا...
زبان عجائبات صفت الٰہی سے ہے اگرچہ گوشت کا ایک ٹکڑا ہے مگر اللہ تعالیٰ کی بڑی نعمتوں اور صنائع لطیفہ میں سے ہے۔ اس کا گناہ بھی سب سے زیادہ ہے اور طاعت بھی سب سے بڑھ کر، کیوں کہ ایمان و کفر کی شہادت زبان ہی سے ظاہر ہوتی ہے۔ دور حاضر میں عوام و خواص ایسی چیزوں میں مبتلا ہیں جو زبان سے صادر ہونے والی مصیبتیں اور گناہ ہیں۔ اس چھوٹی سی زبان میں کیا کیا خوبیاں اور کیا کیا خرابیاں ہیں اس طرف لوگوں کا ذہن جاتا ہی نہیں۔ زیر تبصرہ کتاب میں زبان کی بڑی بڑی آفتوں اور ان سے بچاؤ کی تدابیر کو یکجا کیا گیا ہے ، جن سے بے توجہی اور غفلت عام اور شدید ہے۔ حتی کہ ادراک و احساس اور گناہ کا تصور بھی ختم ہو چکا ہے۔
اللہ تعالی نے انسان کو بہت سی نعمتیں عطا فرمائی ہیں ۔ان نعمتوں میں سے زبان ایک عظیم نعمت ہے ۔یہ زبان دودھاری تلوار کی مانند ہے اگر اسے اللہ تعالی کی اطاعت (مثلاً قرآن کریم کی تلاوت کرنے ،نیکی کا حکم دینے ،برائی سے روکنے،مظلوم کی مدد کرنے وغیرہ) میں استعمال کیا جائے تویہی وہ کام ہیں جو ہر مسلمان سے مطلوب ہیں ۔ اوراعمال خیر میں زبان کو استعمال کرنا ہی اس عظیم نعمت پر اللہ تعالی کا شکر ہے ۔اگر زبان کوشیطان کی اطاعت مسلمانوں کے درمیان تفریق ،جھوٹ بہتان تراشی ،غیبت،چغلی ،مسلمانوں کی عصمتوں کوپامال کرنے وغیرہ میں استعمال کیا جائے تو یہ اس عظیم نعمت کی ناشکری ہے اور یہ وہ کام ہیں جو مسلمانوں پر حرام ہیں۔زیر نظر کتاب '' زبان کی تباہ کاریاں '' شیخ سعید بن علی قحطانی کی عربی کتاب آفات اللسان کا ترجمہ ہے ترجمہ کی سعادت عبد الرحمن عامر فاضل مدینہ یونیورسٹی نے حاصل کی ہے ۔ یہ کتاب آفات زبان کے موضوع پر کلام لٰہی اور فرمانِ نبوی اوراقوال سلف صالحین کا شاندار مجموعہ ہے اللہ تعالی اس کتاب کے مصنف ،ناشر،مترجم کو جزائے خیر سے نوازے او ر ہرقاری کےلیے اس کا نف...
زبان اللہ کی ایک بہت بڑی نعمت ہے ۔ یہ وہ عضو ہے جس کے ذریعہ انسان اپنے احساسات وجذبات کی ترجمانی کرتا ہے انسان اسی کی وجہ سے باعزت مانا جاتاہے اور اسی کی وجہ سے ذلت ورسوائی کا مستحق بھی ہوتا ہے۔ اس نعمت کی اہمیت کو وہ شخص سمجھ سکتا ہے جس کے منہ میں زبان ہے لیکن وہ اپنامافی ضمیر ادا نہیں کرسکتاہے۔اللہ کا فرمان ہے : أَلَمْ نَجْعَلْ لَهُ عَيْنَيْنِ وَلِسَانًا وَشَفَتَيْنِ(سورۃالبلد) ’’ کیا ہم نے اس کے لئے دو آنکھیں اور ایک زبان اور دو ہونٹ نہیں بنایا۔‘‘سب سے زیادہ غلطیاں انسان زبان سے ہی کرتا ہے۔لہٰذا عقلمند لوگ اپنی زبان کو سوچ سمجھ کر اور اچھے طریقے سے استعمال کرتے ہیں۔ زبان کو غلط اور بری باتوں سے بچا کر اچھے طریقے سے استعمال کرنا زبان کی حفاظت کہلاتا ہے۔ ہمارے دین اسلام میں زبان کی حفاظت کو بہت اہمیت دی گئی ہے۔ زیر نظر کتاب ’’ زبان کی ہلاکتیں ‘‘ شیخ سعید بن علی قحطانی کی عربی کتاب آفات اللسان فی ضوء الکتاب والسنۃ کا ترجمہ ہے ترجمہ کی سعادت ابو عثمان خبیب احمد سلیم نے حاصل کی ہے ۔ یہ کتاب آفات زبان کے موضوع...
اسلام ایک کامل دین اومکمل دستور حیات ہے، جوزندگی کے تمام شعبوں میں انسانیت کی راہ نمائی کرتا ہے، اسلام جہاں انفرادی زندگی میں فردکی اصلاح پر زوردیتاہے وہیں اجتماعی زندگی کے زرین اصول وضع کرتاہے،اسلامی نظامِ حیات میں جہاں عبادت کی اہمیت ہے وہیں معاملات ومعاشرت اور اخلاقیات کو بھی اولین درجہ حاصل ہے۔ ہمارے معاشرہ میں بگاڑ کا ایک بڑا سبب یہ ہےکہ ہم ہمیشہ حقوق وصول کرنے کےخواہاں رہتےہیں لیکن دوسروں کےحقوق ادا کرنے سےکنارہ کرتے ہیں اور جو انسان حقوق لینے اور دینے میں توازن رکھتا ہو وہ یقیناً ا س بگڑے ہوئے معاشرے میں بھی انتہائی معزز ہوگا اور سکون کی زندگی بسر کرتا ہوگا۔ اصلاح معاشرہ کے لیے تمام اسلامی تعلیمات میں اسی چیز کو مدنظر رکھا گیا ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’زندگی گزارنے کے سنہرے اصول ‘‘ابوحمزہ عبدالخالق صدیقی(رئیس انصار السنۃ پبلی کیشز،لاہور) اور حافظ حامد محمود الخضری (نگران انصار السنۃ پبلی کیشز،لاہور) حفظہ...
اسلام اعلی اخلاقیات کا حامل مذہب ہے جو اپنے ماننے والوں کو اعلی اخلاق اور بلند کردار اختیار کرنے کا حکم دیتا ہے اورانہیں بد اخلاقی اور بد کرداری سے منع کرتا ہے۔نبی کریم ﷺ اخلاقیات کے اعلی ترین مقام پر فائز تھے،اللہ تعالی نے آپ کو اخلاق کا بہترین نمونہ اور پیکر بنا کر بھیجا تھا۔کسی نے سیدہ عائشہ ؓ سے نبی کریم ﷺ کے اخلاق کے بارے میں پوچھا تو آپ نے جواب دیا: کیا تم نے قرآن نہیں پڑھا؟آپ ﷺ اخلاق کے اعلیٰ ترین مرتبے پر فائز تھے۔ اس کی گواہی قرآن نے بھی دی اور صحابہ و ازواج مطہرات ؓ نے بھی۔ یہاں تک کہ آپ کے بدترین مخالفین،جنہوں نے آپ پر طرح طرح کے الزامات تو لگائے لیکن کبھی آپ کی سیرت اور کردار کی بابت ایک لفظ بھی نہ کہہ پائے۔حیرت کا مقام ہے کہ آپ کے ہم عصر مخالفین تک آپ کو اعلیٰ اخلاق و کردار کا حامل گردانتے تھے۔ زیر تبصرہ کتاب " سبیل المومنین" محترم جناب ڈاکٹر سید شفیق الرحمن صاحب کی تصنیف ہے جبکہ تحقیق وتخریج محترم مولانا حافظ زبیر علی زئی صاحب کی ہے۔مولف نے اس کتاب میں انتہائی سادہ لیکن مؤثر انداز میں اسلام کے اخلاق و کردار کے اس...
دنیا میں بسنے والےتمام لوگ ملاقات کے وقت اپنے اپنے مذہب ، تہذیب وتمدن اور اطوار اوخلاق کی بنا پر ایک دوسرے کے لیے نیک جذبات کا اظہار مختلف انداز سے کرتے ہیں ۔دین اسلام کی تعلیمات انتہائی اعلیٰ اور ممتاز ہیں۔ اسلام نے ملاقات کے وقت’’السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ او رجواباً وعلیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ کہنے کا حکم دیا ہے ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہے :’’ایک مسلمان کادوسرے مسلمان پر حق ہے کہ وہ اس کے سلام کا جواب دے (صحیح بخاری) سلام کے جہاں اللہ تعالیٰ کی رحمت طلب کرنے کے لیے دعائیہ کلمات ہیں وہاں آپس میں محبت واخوت بڑھانے کا ذریعہ اوراجنبیت کو ختم کرنے کا باعث بھی ہیں۔مسلمانوں کا آپس ملاقات کے وقت زبان سےسلام کہنے کے ساتھ ہاتھ سے مصافحہ کرنا ایسی عظیم سنت ہے کہ اس پر عمل کرنے سے دل سے حسد ،بغض، اور کینہ وغیرہ دورہو جاتاہے۔ جس کی بدولت معاشرے میں امن و سکون کی فضا قائم ہوتی ہے۔ باہمی بھائی چارے اور محبت کو فروغ دینے میں اہم ترین عنصر ایک دوسرے کو سلام کہنا ہے۔ لیکن بدقسمتی سے مسلم معاشرے اس قسم کی بہت سی اقدار سے تہی نظر کرتے آنے لگے ہیں۔...
دنیا میں بسنے والےتمام لوگ ملاقات کے وقت اپنے اپنے مذہب ، تہذیب وتمدن اور اطوار اوخلاق کی بنا پر ایک دوسرے کے لیے نیک جذبات کا اظہار مختلف انداز میں کرتے ہیں ۔دین اسلام کی تعلیمات انتہائی اعلیٰ اور ممتاز ہیں۔ اسلام نے ملاقات کے وقت’’السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ او رجواباً وعلیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ کہنے کا حکم دیا ہے ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہے :’’ایک مسلمان کادوسرے مسلمان پر حق ہے کہ وہ اس کے سلام کا جواب دے (صحیح بخاری) سلام کے جہاں اللہ تعالیٰ کی رحمت طلب کرنے کے لیے دعائیہ کلمات ہیں وہاں آپس میں محبت واخوت بڑھانے کا ذریعہ اوراجنبیت کو ختم کرنے کا باعث بھی ہیں۔مسلمانوں کا آپس ملاقات کے وقت زبان سےسلام کہنے کے ساتھ ہاتھ سے مصافحہ کرنا ایسی عظیم سنت ہے کہ اس پر عمل کرنے سے دل سے حسد ،بغض، اور کینہ وغیرہ دورہو جاتاہے زیر نظر کتابچہ ’’سلام اور مصافحہ کے فضائل ومسائل‘‘ محترم مولانا محمداختر صدیق﷾(فاضل مدینہ یونیورسٹی و جام...
مؤمنین کی ایک دوسرے کے ساتھ الفت و محبت ایک مثبت امر ہے جس کی بدولت معاشرے میں امن و سکون کی فضا قائم ہوتی ہے۔ باہمی بھائی چارے اور محبت کو فروغ دینے میں اہم ترین عنصر ایک دوسرے کو سلام کہنا ہے۔ لیکن بدقسمتی سے مسلم معاشرے اس قسم کی بہت سی اقدار سے تہی نظر آنے لگے ہیں۔ اپنے جاننے والے کی حد تک سلام دعا باقی ہے لیکن اجنبی کو سلام کی روش متروک ہوتی جا رہی ہے۔ مولانا عبدالولی حقانی ایک درد دل رکھنے والے عالم ہیں ایک اہم ترین سنت کے ترک پران کا قلم خاموش نہیں رہ سکا۔ زیر نظر کتاب میں انھوں نے سلام کے احکام و فضائل پر روشنی ڈال کر اس سنت کےاحیاء کی اپنی سی کوشش کی ہے۔ ان کی تحریر دلائل اور حوالوں سے مزین ہے۔ قرآنی آیات اور مستند احادیث کا اہتمام کیا گیا ہے۔ کتاب کی دو حصوں میں تقسیم کی گئی ہے۔ پہلا حصہ سلام سے متعلق احکام و فضائل پر مشتمل ہے جبکہ دوسرے حصے میں مسلم معاشروں میں اس عمل کے ترک ہونے کی وجوہات پر روشنی ڈالی گئی ہے تاکہ ان سے آگاہی حاصل کر کے ان کے سدباب کے لیے کوشش کی جا سکے۔ (ع۔م)
وصیت وصایا کی جمع ہے وصیت لغت میں ہر اس چیز کو کہا جاتا ہے جس کے کرنے کا حکم دیا جائے خواہ زندگی میں یا مرنے کے بعد، لیکن عرف میں اس کام کو کہا جاتا ہے کہ مرنے کے بعد جس کے کرنے کا حکم ہو۔عموماًسفر کو جانے والے یا قریب الموت شخص کا نصیحت کرنا کہ میرے بعد ایسا ہونا چاہیے یعنی مرتے وقت یا سفر کو جاتے وقت کچھ سمجھانا، آخری نصیحت کرنا۔ عموماً کسی بھی وقت یا زندگی کے آخری لمحات میں کی جانے والی نصیحت، دیے جانے والے احکامات وصیت کہلاتے ہیں۔سلف نے نوجوانوں کو خوب خوب وصیتیں کی ہیں کتاب وسنت او ر کتب ِتاریخ میں نبی اکرم ﷺ اور سلف صالحین کی بے شمار نصیحتیں موجود ہیں۔ زیر نظر کتابچہ ’’سلف کاوصیتی پیغام نوجوانان ملت کے نام ‘‘ میں فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق بن عبد المحسن البدر﷾ نے محتلف اسلاف کی نوجوانوں کےلیے کی گئی پندرہ وصیتوں کو جمع کیا ہے ۔یہ کتابچہ پی ڈی ایف فارمیٹ کی صورت میں کسی صاحب نے عنائت کیا ہے افادہ عام کےلیےاسے کتاب وسنت سائٹ پر پبلش کردیا گیا ہے۔ (م۔...
وصیت وصایا کی جمع ہے وصیت لغت میں ہر اس چیز کو کہا جاتا ہے جس کے کرنے کا حکم دیا جائے خواہ زندگی میں یا مرنے کے بعد، لیکن عرف میں اس کام کو کہا جاتا ہے کہ مرنے کے بعد جس کے کرنے کا حکم ہو۔عموماًسفر کو جانے والے یا قریب الموت شخص کا نصیحت کرنا کہ میرے بعد ایسا ہونا چاہیے یعنی مرتے وقت یا سفر کو جاتے وقت کچھ سمجھانا، آخری نصیحت کرنا۔ عموماً کسی بھی وقت یا زندگی کے آخری لمحات میں کی جانے والی نصیحت، دیے جانے والے احکامات وصیت کہلاتے ہیں۔سلف نے نوجوانوں کو خوب خوب وصیتیں کی ہیں کتاب وسنت او ر کتب ِتاریخ میں نبی اکرم ﷺ اور سلف صالحین کی بے شمار نصیحتیں موجود ہیں۔ زیر نظر کتابچہ ’’سلف کاوصیتی پیغام نوجوانان ملت کے نام ‘‘ میں فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق بن عبد المحسن البدر﷾ نے محتلف اسلاف کی نوجوانوں کےلیے کی گئی پندرہ وصیتوں کو جمع کیا ہے ۔یہ کتابچہ پی ڈی ایف فارمیٹ کی صورت میں کسی صاحب نے عنائت کیا ہے افادہ عام کےلیےاسے کتاب وسنت سائٹ پر پبلش کردیا گیا ہے۔ (م۔...