کل کتب 6856

دکھائیں
کتب
  • 5701 #1417

    مصنف : عبد اللہ بن عبد المحسن الطریقی

    مشاہدات : 9782

    رشوت شریعت اسلامیہ میں ایک عظیم جرم

    (منگل 17 ستمبر 2013ء) ناشر : فاروقی کتب خانہ، لاہور
    #1417 Book صفحات: 320

    رشوت انسانی سوسائٹی کا وہ بد ترین مہلک مرض ہے جو سماج کی رگوں میں زہریلے خون کی طرح سرایت کر کے پورے نظام انسانیت کو کھوکلا اور تباہ کر دیتا ہے ۔ رشوت ظالم کو پناہ دیتی ہے ۔ اور مظلوم کو جبرا ظلم برداشت کرنے پر مجبور کرتی ہے ۔ رشوت کے ہی ذریعے گواہ ، وکیل اور حاکم سب حق کو ناحق اور ناحق کو حق ثابت کرتے ہیں ۔ رشوت قومی امانت میں سب سے بڑی خیانت ہے ، جج ، گورنر، وزیر ، سیکرٹری ، عدالتی و دفتری نظام ، محکمہ پولیس اور قضاۃ یہ سب ہی قوم کی امانت ہیں ۔ جب تک یہ قانون ، اخلاق اور انصاف و عدل کے بے لاگ محافظ رہیں گے تب تک انسانیت عدل و انصاف   اور رحمت سے مالال مال رہے گی ۔ اسلامی شریعت دنیا میں عدل و انصاف اور حق و رحمت کی داعی ہے ۔ اسلام نے روز اول سے ہی انسانی سماج کی اس مہلک بیماری کی جڑوں اور  اس کے اندرونی اسباب پرسخت پابندی عائد کی ۔ اور اس کے انسداد کے لیے انتہائی مفید تدابیر اختیار کرنے کی تلقین فرمائی ۔ جن کی وجہ سے دنیا  ان مہلک امراض سے نجات پا جائے ۔ زیر نظر کتاب اسی موضوع پر بطریق احسن روشنی ڈالتی ہے اور یہ کتاب درحقیقت امام محمد بن سعود یونیورسٹی  میں ایم ۔اے کے ایک تحقیقی مقالے کی حیثیت  سے پیش کی گئی تھی جسے بعد ازاں ادارہ  فاروقی کتب خانہ نے اردو میں ترجمہ کروا کر شائع کیا ہے۔(ع۔ح)
     

  • 5702 #1416

    مصنف : سعید احمد چنیوٹی

    مشاہدات : 7387

    شیخ الحدیث مولانا محمد عبد اللہ ویرووالوی حیات وخدمات

    (پیر 16 ستمبر 2013ء) ناشر : طارق اکیڈمی، فیصل آباد
    #1416 Book صفحات: 610

    سرزمین فیصل آباد کو جن نفوس قدسیہ نے کتاب و سنت کے علم سے سیراب کیا ان میں سے  ایک  استاذ العلماء ، شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد عبداللہ محدث امرتسری ہیں ۔ کلیہ دارالقرآن و الحدیث انہی کی یاد گار ہے جو تقریبا نصف صدی سے علم و عمل کے میدان میں اپنی خدمات سر انجام دے رہا ہے ۔ یہ درسگاہ انہوں نے آزادی برصغیر کے بعد قائم کی تھی ۔ جس سے بے شمار حضرات  استفادہ کر چکے ہیں ۔ مولانا نے ہمیشہ ہی دنیا سے بے رغبتی اختیار کی بلکہ وغظ و تبلیغ اور تدریس  کی جو خدمات سرانجام دیتے اس کا بھی معاوضہ نہ لیتے اور اپنی تجارت شروع کی ۔ انہوں نے اپنی تمام دلچسپیوں کا مرکز اپنے طلباء کو بنا رکھا تھا انہیں اللہ کے دین سے روشناس کرانا ان کی زندگی کا مقصد اولین تھا ۔ آپ نحو ، صرف ، منطق ، بلاغت ، معانی میں یکتائے روز گار تھے ۔ اور علم الفرائض کے تو گویہ امام تھے ۔ اس علم کی معروف کتاب السراجی کی انہوں نے شرح بھی لکھی ہے ۔ آپ علوم میں بہت زیادہ رسوخ رکھتے تھے ۔ اسی وجہ سے آپ کے اساتذہ آپ پر مکمل اعتماد کر تے تھے ۔ ان کی علالت  یا عدم موجودگی میں آپ ہی مسند تدریس ارشاد فرمایا کر تے تھے ۔ (ع۔ح)
     

  • 5703 #1415

    مصنف : ڈاکٹر صبحی محمصانی

    مشاہدات : 13935

    فلسفہ شریعت اسلام

    (اتوار 15 ستمبر 2013ء) ناشر : مجلس ترقی ادب لاہور
    #1415 Book صفحات: 404

    کتاب ہذا ’’ فلسفہ الشریع فی الاسلام ‘‘ کا اردو ترجمہ ہے، جسے ڈاکٹر صبحی محمصانی نے عربی زبان میں تالیف کیا۔ مصنف علام کا شمار زمانہ حال کے نامور ماہرین قانون میں ہوتا ہے۔ آج کل مصنف بیروت میں   عدالت مرافعہ کے صدر ہیں۔ اور قانون کے متعلق متعدد کتابیں فرانسیسی اور عربی زبان میں تالیف کرچکے ہیں۔ کتاب ہذا جن اغراض کے تحت لکھی گئی ہے اور اس کی تالیف میں جن اصولوں کی پیروی کی گئی ہے۔ فاضل مصنف نے انہیں مقدمے میں وضاحت سے بیان کردیا ہے۔ یہ کتاب باب ابواب پر مشتمل ہے۔ باب اول میں قانون کی تعریف اور اس کے اصول کا بیان ہے۔باب دوم میں اسلامی فقہ کے مختلف مذاہب کی مختصر تاریخ ہے۔باب سوم میں اسلامی شریعت کے ماخذ ومصادر پر بحث  ہے۔باب چہار میں احکام کی ان تبدیلیوں کا بیان ہے جو زمانے کے اقتضاء سے پیدا ہوتی ہیں۔ اور باب پنجم میں بعض قواعد کلیہ کا بیان ہے۔(ک۔ح)
     

  • 5704 #1414

    مصنف : ڈاکٹر مستفیض احمد علوی

    مشاہدات : 11167

    مغربی جمہوریت حقیقت اور سراب

    (ہفتہ 14 ستمبر 2013ء) ناشر : بیت الحکمت، لاہور
    #1414 Book صفحات: 204

    مذہب سے اظہاربیزاری کرکےاپنی عقل کی بنیادپرجو سیاسی نظام انسان  نے وضع کیاہےاس دورجدیدمیں اسے جمہوریت کہتےہیں ۔ جمہوریت کو اساس اہل یورپ نےفراہم کی ۔پھربعد میں مسلمانوں نے اسےاپنایا۔مسلمانوں جب اسے اپنایاتو اس میں بنیادی طور پر تین طرح کی آراتھیں ۔پہلی یہ کہ اسے مکمل رد کردیاجائےدوسری یہ تھی کہ اسےمکمل قبول کرلیاجائے جبکہ بعض کےہاں اسے قبول توکیا جائے لیکن ترمیم و اضافےکےساتھ ۔زیرنظرکتاب اولیں نقطہ کی حامل ہے جس میں مصنف نے عقلی ،فطری ،اخلاقی اور شرعی بنیادوں پر اس کاکھوکلا پن ثابت کرکےدکھادیاہے۔موصوف کاکہناہےکہ گزشتہ دوصدیوں سے دنیاجمہوریت کاتجربہ کررہی ہے ۔جس میں اسے مسلسل ناکامی کا سامناکرناپڑرہاہے۔اور آئندہ بھی اس کی کامیابی کوئی امکانات نظر نہیں آرہےسو بہتر یہی ہےکہ اسلام کا دیاہوانظام خلافت جوکہ ایک فطر ی نظام ہےمسلمانوں کو چاہیےکہ اسے اپنائیں۔کیونکہ اس میں ہی ان کی کامیابی کاراز ہے۔اس کےعلاوہ یہ ہےکہ دنیاکی دیگر اقوام کو اگرظاہر ی طورپر کچھ کامیابی مل بھی جاتی ہےاس سے یہ دوکھانہیں کھاناچاہیےکہ مسلمانوں کو بھی اس سے کامیابی ممکن ہوکیونکہ اس امت کی اساس ہی دیگرہے۔(ع۔ح)
     

  • 5705 #1413

    مصنف : پروفیسر ثریا بتول علوی

    مشاہدات : 10521

    استاد ملت کا محافظ

    (جمعہ 13 ستمبر 2013ء) ناشر : تنظیم اساتذہ پاکستان -خواتین
    #1413 Book صفحات: 140

    پاکستان ایک ایسا ملک ہے جو اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا ہے ۔ یہاں کے رہنے والے عوام کو اس ملک کے ساتھ جذباتی حد تک وابستگی ہے ۔ لیکن اغیار کی سازشوں سے اس مملکت خداد کی قیادت وسیادت کی باگ دوڑ ان لوگوں کے ہاتھ میں آگئی کہ جو سیکولر ذہنیت کے مالک تھے ۔ وہ نام کی حدتک تو مسلمان ہیں لیکن ان کے طرز و اطوار غیرمسلموں جیسے ہیں ۔ وہ کسی صورت نہیں چاہتے کہ اس ملک کا نظام تعلیم یا کوئی دیگر شعبہ ہائے حیات اسلام کے مطابق ہو جائے ۔ چناچہ انہوں نے آغاز سے ہی اسے اس خاکے یا نقشے کے مطابق رکھا جو ایک سیکولر قوم نے تشکیل دیا تھا ۔ اور بعض جزوی ترامیم کر کے یہ باور کرانے کی کوشش کی گئی کہ یہ اسلامی بن گیا ہے ۔ تاہم ایک عرصے کے بعد یہ محسوس کیا گیا  تو اس وقت کے صدر جناب ضیاءالحق نے نظام تعلیم کو اسلامیت کے مطابق ڈھالنے میں بنیادی تبدیلی کی ۔ لیکن نام نہاد اسی لادین طبقے نے یہ مساعی بارآور نہ ہونے دیں ۔ اور پھر ایک ملحدانہ افکار کے حامل پرویز مشرف جیسے شخص نے اسے خالص  سیکولر بنیادیں فراہم کیں ۔ قوم کے وہ حساس حلقے جو اسلامیت کے درد اپنے اندر رکھتے ہیں وہ مسلسل چیخ وپکار کر رہے ہیں لیکن ان کے کانوں تک جوں تک نہیں رینگتی ۔ کیونکہ وہ تو اسے بنانا ہی غیراسلامی ملک چاہتے ہیں ۔ محترمہ ثریابتول صاحبہ ان درد رکھنے والے لوگوں میں سے ہیں جو پاکستان کو اسلامی ملک دیکھنا چاہتی ہیں ۔ اور یہ کتاب اسی حوالے سے ان کی کاوش ہے ۔ اللہ انہیں جزائے خیر دے۔(ع۔ح)
     

  • 5706 #1412

    مصنف : خلیل الرحمن چشتی

    مشاہدات : 9821

    قیادت اور ہلاکت اقوام۔(تاریخ، اسباب، مقاصد اور طریقہ کار)

    (جمعرات 12 ستمبر 2013ء) ناشر : الفوز اکیڈمی، اسلام آباد
    #1412 Book صفحات: 204

    دو ہزار پانچ میں پاکستان کے اندر  زلزلے کے بہت خطرناک جھٹکے آئے تھے ۔ ایک مذہبی و دینی ملک ہونے کے ناطے سے مملکت خداد کے اندر کئی ایک بحثوں نے جنم لیا ۔ مثلا زلزلے کے بارے میں ایک رائے یہ اپنائی گئی کہ یہ عذاب الہی ہے ۔ یعنی متاثرہ علاقوں میں لوگوں کی برائیاں اس قدر بڑھ  گئیں تھیں کہ ان کے اوپر اللہ کا عذاب نازل ہو گیا ۔ چناچہ اس توجیہ کے ضمن میں ایک اہم ترین سوال یہ پیدا ہوا کہ اگر یہی صورتحال تھی تو پھر دیگر کئی ایک شہروں میں جہاں برائی کی یہی صورت تھی یا اس سے بھی بڑھ کر تھی وہاں کیوں نہیں یہ عذاب نازل ہوا؟ اس سلسلے میں دوسری رائے یہ تھی کہ  یہ خدا کی طرف سے عذاب نہیں بلکہ ایک آزمائش تھی ۔ یعنی اللہ نے اپنے بندوں کو آزمایا ہے کہ وہ راہ حق یا صراط مستقیم پر کس قدر گامزن ہیں؟ اس تناظر میں سیکو لر حلقوں کی طرف سے اس خیال کا اظہار کیا گیا کہ اس طرح کی مذہبی توجیہات غیر حقیقی اور غیر سائنسی و علمی ہیں ۔ اس باب میں ہمیں خالصتا سائنٹیفک توجیہ کرنی چاہیے ۔ درج ذیل کتاب میں انہی آراء کو سامنے رکھتے ہوئے قرآن وسنت کی روشنی میں ان کا تجزیہ کیا گیا ہے ۔ اس رائے میں قرآن کا اصلی مؤقف واضح کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔ قرآن نے گزشتہ اقوام کی ہلاکت کے جو اسباب بیان کیے ہیں انہیں سامنے رکھتے ہوئے قانون عذاب الہی کا تعین کرنے کی سعی کی گئی ہے ۔ اللہ  مصنف کتاب خلیل الرحمان چشتی کو بے بہا اجر سے نوازے وہ ایک عرصہ لوگوں کو قرآن سمجھانے میں مصروف عمل ہیں ۔ (ع۔ح)
     

  • 5707 #1411

    مصنف : محمد فاروق رفیع

    مشاہدات : 19066

    نومولود کے احکام ومسائل اور اسلامی نام

    (بدھ 11 ستمبر 2013ء) ناشر : نعمانی کتب خانہ، لاہور
    #1411 Book صفحات: 451

    بحیثیت ہر مسلمان  پر کتاب و سنت کی بنیادی تعلیمات سیکھنا اور ان پر عمل کرنا لازم ہے اور ہر مسلمان میں یہ جذبہء صادقہ بیدار ہونا چاہیے کہ کتاب و سنت کی بالادستی اور شرعی احکام کی اتباع اس کی زندگی کے تمام پہلوؤں پر محیط ہو ۔ وہ دنیا میں کتاب و سنت کا سچا پیروکار اور شریعت اسلامیہ کا حقیقی متبع ہو ۔ چناچہ شریعت سے سچی لگن اور اسلام سے دائمی تعلق ہی دنیاوی و اخروی زندگی کی کامیابی کا راز اور عظمت کا ضامن ہے ۔ زندگی کے ہر پہلو اور ہر موقع پر کتاب و سنت  سے رہنمائی لینا  اور عملی زندگی میں شرعی احکام کی تعمیل ہی مسلمان کی اصلی پہچان ہے ۔ سو عقائد و نظریات ، عبادات و معاملات اور اخلاق و عادات میں شریعت اسلامیہ کی اتباع ہی ملحوظ ہونی چاہیے ۔ لہذا دیگر احکام و فرائض کی طرح شادی شدہ اسلامی جوڑے پر یہ اضافی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ نیک اولاد کے حصول کا خواہش مند بھی اور طلب اولاد کا حریص بھی ۔ پھر اولاد طلبی کی شرعی حدود و قیود کی پابندی اختیار کرے اور حصول اولاد کی ناجائز صورتیں اور شرکیہ افعال سے بھی گریز کرے ۔ اور جب اللہ تعالی اس کی التجاؤں کو شرف قبولیت بخشے تو حمل ، وضع حمل کے احکام سے واقفیت حاصل کر کے ان پرعمل پیرا ہو اور گھر کے آنگن میں پھول کھلنے کی صورت میں نومولود کے نام رکھے ۔ عقیقہ کرنے ، بال مونڈنے ، ختنہ کروانے ، رضاعت کے مسائل اور تربیتی پہلوؤں سے آگاہی حاصل کر کے اپنی شرعی ذمہ داریوں سے عہدہ بر آں ہو۔یہ کتاب اسلامی زندگی کے انہی پہلوؤں پر بطریق احسن روشنی ڈالتی ہے ۔ اللہ  مصنف کی اس کاوش کو دنیا و آخرت میں نجات کا ذریعہ بنائے ۔ (ع۔ح)
     

  • 5708 #1410

    مصنف : محمد رفیق اثری

    مشاہدات : 8520

    سلطان محمود محدث جلالپوری حیات ، خدمات ، آثار

    (منگل 10 ستمبر 2013ء) ناشر : اثری ادارہ نشروتالیف ملتان
    #1410 Book صفحات: 451

    برصغیر پاک و ہند میں بالعموم اور پاکستان میں بالخصوص جن لوگوں نے علم دین اور مسلک سلف کی اشاعت میں اپنی زندگی لگائی ہے ان میں نمایاں ترین نام سلطان محمود محدث کا ہے ۔ انہوں نے اپنے اس فرض منصبی سے عہدہ برآ ہونے کے لیے راحت و آرام کو تج دیا اور صدہا قربانیاں بے دریغ دے دیں ۔ یہی وجہ ہے کہ آج پاک و ہند میں ان کے ہزاروں قابل اور لائق شاگردان رشید خدمت دین کے لئے  شبانہ روز وقف کئے بیٹھے ہیں ۔ شیخ موصوف کا اپنے مشن کے لئے اخلاص اور ورع بے انتہاء تھا ۔ اللہ تعالی نے انہیں بے پناہ ہمت اور حوصلے سے نوازا تھا ۔ وہ صبر و قناعت میں درجہ کمال کو پہنچے ہوئے تھے ۔ بستر مرگ پر بھی وہ ذکر و تسبیح اور مناجات میں مصروف تھے ۔ اپنے تلامذہ و رفقاء سے  بڑی طمانیت کے ساتھ  مخاطب ہو تے تھے ۔ زیر نظر کتاب انہی کے ایک تلمیذ خاص جو اپنی تعریف آپ ہیں   جناب رفیق اثری صاحب نے  اپنے استاذ کے حیات  و خدمات کی یاد میں رقم فرمائی ہے ۔ جس میں ان کی سیرت وکردار کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالنے کے ساتھ ساتھ ان کی دینی خدمات کو انتہائی احسن طریقے کے ساتھ خراج تحسین پیش کیا گیا ہے ۔ اللہ تعالی دونوں کو اجر جزیل سے نوازے۔ آمین(ع۔ح)
     

  • 5709 #1409

    مصنف : آباد شاہ پوری

    مشاہدات : 13354

    تاریخ جماعت اسلامی حصہ اول

    (پیر 09 ستمبر 2013ء) ناشر : ادارہ معارف اسلامی منصورہ لاہور
    #1409 Book صفحات: 540

    انیس سو تئیس میں انحطاط خلافت اسلامیہ کے بعد مسلمانوں کے اندر خلافت کی بحالی کی  مختلف تحریکیں اٹھیں ہر ایک نے اپنی اپنی استعداد اور پالیسی کے مطابق اس کی کوششیں کیں ۔ دوسری طرف عالم اسلام پر مغرب کی فکری وتہذیبی یلغار کی وجہ سے مسلمانوں میں اپنی تہذیب کے حوالے سے پسپائی کی روش پیدا ہو گئی ۔ ان حالات کو سامنے رکھتے ہوئے انیس سو بیالیس میں جماعت اسلامی کی اساس رکھی گئی ۔ جس کا اساسی مقصد سیاسی سطح پر اسلامی خلافت کا احیا اور معاشرتی و تہذیبی سطح پر مسلمانوں کے اندر تہذیب اسلامی کا احیاء کرنا تھا ۔ ان کے اندر اپنی تعلیمات کے حوالے سے اعتماد پیدا کر نا تھا ۔ اس سلسلے میں جماعت جب اپنے مشن کو لے کر آگے بڑھنے لگی تو جہاں اسے  غیرمسلموں اور کافروں کی طرف سے  کئی ایک رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا وہاں ان نام نہاد سیکولر اور لادین مسلمانوں کی طرف سے بھی آزمائشوں کا سامنا کرنا پڑا ۔ اس کے علاوہ کٹر مذہبی حلقوں کی طرف سے بھی کئی ایک محاذوں سے نبرد آزما ہونا پڑا ۔ تاہم جماعت اپنی پالیسیوں اور مشن کو سامنے رکھتے ہوئے اپنی منزل کی جانب بڑھتی رہی اس سے جماعت کی ایک الگ سے تاریخ مرتب ہوتی رہی ۔ اگرچہ جماعت اپنے  مشن یا منزل تک تا ہنوز بھی نہیں پہنچ سکی لیکن اس کے باوجود ایک انقلابی اور مضبوط جماعت ہونے کی وجہ سے اس نے  اسلامی تعلیمات کے حوالے مسلمانان ہند کے اوپر خاطر خواہ اضافہ ڈالا ہے ۔ بلکہ پوری دنیا کے مسلمانوں کے اوپر بھی اس جماعت کی فکر کے اثرات مرتب ہوتے ہوئے ہمیں نظر آتے ہیں ۔ زیرنظر کتاب جماعت اسلامی کے تاریخی پہلوں کو سامنے لے کر آتی ہے ۔ اللہ مصنف کو اجر جزیل سے نوازے۔آمین۔(ع۔ح)
     

  • 5710 #1408

    مصنف : بشیر احمد سیالکوٹی

    مشاہدات : 21285

    اقرا اول

    dsa (ہفتہ 07 ستمبر 2013ء) ناشر : دار العلم، اسلام آباد
    #1408 Book صفحات: 102

    عربی زبان کو ایک ایسا اعزاز حاصل ہے جس کی وجہ سے وہ قیامت تک رہے گی ۔ اور وہ یہ ہے کہ قرآن جیسی مقدس کتاب اس زبان میں موجود ہے ۔ مسلمان اپنا دین سیکھنے کے لئے ہمیشہ ہی اس زبان کے محتاج رہیں گے ۔ اس کی تفہیم اور تشریح کے لئے ماہرین نے مختلف پہلوؤں سے کام کیا ہے ۔ ایک تو اس کا گوشہ گرائمر کا ہے جس میں اس زبان کے قواعد و ضوابط زیر بحث آیا کرتے ہیں ۔ اس کے علاوہ اس کا دوسرا پہلو یہ ہے کہ اسے براہ راست بولنے کی مشق کی جائے ۔ تاکہ اس کے الفاظ معانی کے ساتھ زبان پر چڑھ جائیں ۔ زیر نظر کتاب مؤخرالذکر پہلو کو سامنے رکھتے ہوئے مرتب کی گئی ہے ۔ اس میں تقریبا تمام وہ الفاظ آگئے ہیں جو ہماری روزمرہ معمولات میں استعمال ہوا کرتے ہیں ۔ اور اس کے علاوہ یہ ہے کہ زبان کے اساسی اجزا کو ملا کر ایک جملہ کیسے تشکیل دیا جانا چاہیے اس حوالے سے بھی ساتھ ساتھ بطریق احسن مشق ہوتی جاتی ہے ۔ اس کتاب کی افادیت کے پیش نظر اسے مدارس میں داخل نصاب بھی کیا جا چکا ہے اور ہزاروں مبتدی طلبا اس سے مستفید ہو رہے ہیں ۔ اللہ مصنف کو اجر سے نوازے ۔ آمین (ع۔ح)
     

  • 5711 #1407

    مصنف : رفیع الدین ہاشمی

    مشاہدات : 11344

    اقبالیات تفہیم وتجزیہ

    (جمعہ 06 ستمبر 2013ء) ناشر : اقبال اکادمی لاہور پاکستان
    #1407 Book صفحات: 322

    علامہ محمد اقبال کو شاعر مشرق کہا جاتا ہے ۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ اہل مشرق کے جذبات و احساسات کی جس طرح ترجمانی کا حق اقبال مرحوم نے ادا کیا ہے اس طرح کسی دوسرے نے نہیں کیا ۔ ان کی شاعری عروج رفتہ کی صدا ہے ۔ ان کے افکار و نظریات عظمت مسلم کے لئے ایک بہترین توجیہ اور جواز فراہم کرتے ہیں ۔ افکار اقبال کو سمجھنے میں لوگوں نے بہت کوشش کی ہے تاہم اس حوالے سے ایک قابل اعتبار حد تک اعزاز ڈاکٹر رفیع الدین ہاشمی صاحب کو بھی ہے ۔ زیر نظر کتاب ان کے مقالات کا جو تھا مجموعہ ہے اس میں ان کے تیس برس کے مقالات کو یکجا کر دیا گیا ہے ۔ یہ چار بنیادی حصوں میں منقسم ہے ۔ پہلا حصہ اقبال اور اکبر حیدری اور میر انیس اور اقبال کے موضوع پر ہے ۔ دوسرے حصے میں فکر اقبال کے بعض پہلوؤں کی نشان دہی کی گئی ہے ۔ تیسرے اور چوتھے حصے کا تعلق خالصتا اقبالیاتی تحقیق سے ہے ۔ اس کے علاوہ اس کتاب میں ہاشمی صاحب نے فکر اقبال کے بعض ایسے گوشوں کو تفصیل کے ساتھ پیش کیا ہے جنہیں دوسرے نقادوں نے یا تو یکسر نظر انداز کر دیا، یا ان کی طرف معمولی اشارے کر کے آگے نکل گئے ہیں ۔ (ع۔ح)
     

  • 5712 #1406

    مصنف : کرش کمار

    مشاہدات : 16411

    گوتم بدھ راج محل سے جنگل تک

    (جمعرات 05 ستمبر 2013ء) ناشر : نگارشات مزنگ لاہور
    #1406 Book صفحات: 353

    بدھ مت دنیا کے قدیم ترین مذاہب میں سے ایک ہے جو عیسوی صدی سے کئی سال بیشتر اس وجہ سے معرض وجود میں آیا تھا کہ ہندومت کی ظالمانہ رسومات ختم کی جائیں ۔ اور معاشرے کے اندر انصاف پر مبنی شفاف ترین تعلیمات کا بول بالا کیا جائے ۔ یہ دنیا کے معرف ترین مذاہب میں سے ایک ہے اس دنیا میں اس کے پیروکاروں کی تعداد لاکھوں میں ہے ۔ یہ مذہب  بنیادی طور پر ترک دنیا کی تعلیم دیتا ہے ۔ اس مذہب کے بانی گوتم بدھ بھی پہلے ایک شہزادہ تھے تصوف و رہبانیت اور مادی آلائشوں سے طبعی نفرت رکھتے تھے ۔ ایک روز غم ، دکھ اور تکلیف کی مختلف تین حالتیں دکھیں جس کی وجہ سے دل برداشتہ ہو کر جنگلات کا رخ کیا ۔ اور وہاں گیان دھیان میں مصر ف ہوگئے ۔  عرصہ دراز کی ریاضت کے بعد انکشاف حقیقت کے مدعی ہو گئے ۔ اور پھر الگ طور پر ایک مذہب کی  بنیاد رکھی ۔ چناچہ یہ ایک حقیقت ہے کہ بدھ مت ایک غیر سماوی اور خود ساختہ مذہب ہے یہ  زندگی کے بنیادی سوالات کے خلا کو جاہلانہ تصورات سے پر کرتا ہے ۔ ظاہر بات ہے جو مذہب سماوی نہیں وہ حقیقت بھی نہیں ہو سکتا بلکہ سماوی دین میں بھی اگر تحریف ہو جائے تو وہ غیرحقیقی بن جاتا ہے چہ جائیکہ ایک دین ہو ہی غیر سماوی ۔ (ع۔ح)
     

  • 5713 #1404

    مصنف : محمد اسحاق بھٹی

    مشاہدات : 19357

    اسلام کی بیٹیاں

    (منگل 03 ستمبر 2013ء) ناشر : مکتبہ قدوسیہ،لاہور
    #1404 Book صفحات: 603

    موجودہ دور میں بعض مسلمان مغرب سے متاثر ہو کر انہی افکار و نظریات اور تہذیب کو اپنانا چاہتے  ہیں جو مغرب نے متعارف کروائے ہیں ۔ وہ زندگی کے ہر شعبے کی اسی طرح تشکیل کرنا چاہتے ہیں جس سے بہتر طریقے سے اہل مغرب کی تقلید ہو جائے ۔ کسی بھی انسانی سماج کی ترقی کا انحصار بہت حد تک اس پر ہے کہ وہ سماج اپنے اندر عورت کو کیا مقام دے رہا ہے ۔ اس سلسلے میں انسان نے اکثر طور پر ٹھوکریں ہی کھائی ہیں ۔ تاہم اسلام نے اس باب میں بھی ایک معتدل رائے اپنائی ہے ۔ آج اسلام پر اعتراض اٹھائے جاتے ہیں ان میں سے ایک یہ بھی ہے کہ اسلام عورت کے دائرءکار کو انتہائی محدود کر کے رکھ دیتا ہے ۔ جبکہ ایک غیر جانب دارانہ نظر سے اسلامی تاریخ کا جائزہ لیا جائے تو یہ اعتراض بے بنیاد نظر آتا ہے ۔ کیونکہ تاریخ اسلام میں ہمیں ہرشعبہءزندگی میں خواتین کا نمایاں کردار نظر آتا ہے ۔ زیر نظر کتاب اسی پہلو کو اجاگر کرنے کی ایک کڑی ہے جس میں مختلف اسلامی ادوار کی نمایاں خواتین کی سیرت و سوانح کے مختلف پہلو بیان کیے گئے ہیں ۔ اس سلسلے میں ایک تاریخی ترتیب کو ملحوظ خاطر رکھا گیا ہے چناچہ سب سے پہلے امہات المؤمنین ، اس کے بعد بنات الرسول اور پھر جلیل القدر صحابیات کے حوالے سے ذکر کیا گیا ہے ۔ اسی طرح پھر سلسلہ وار اسلامی تاریخ کی ایک ترتیب کے ساتھ خواتین کا ذکر کیا گیا ہے ۔ یہ کتاب مؤرخ اسلام مولانا اسحاق بھٹی صاحب  کے اخبار امروز جو کسی وقت ایک نمایاں اخبار ہوا کرتا تھا اس میں چھپے گئے قالموں کا مجموعہ ہے ۔ اللہ مصنف کو جزائے خیر سے نوازے ۔ (ع۔ح)
     

  • 5714 #1403

    مصنف : ابو حمزہ عبد الخالق صدیقی

    مشاہدات : 12856

    عقیدہ اہل سنت والجماعت (عبد الخالق صدیقی)

    (پیر 02 ستمبر 2013ء) ناشر : انصار السنہ پبلیکیشنز لاہور
    #1403 Book صفحات: 234

    عقیدہ توحید صرف آخرت کی کامیابی اور کامرانیوں کی ہی ضمانت نہیں ، بلکہ دنیا کی فلاح ، سعادت و سیادت ، غلبہ و حکمرانی اور استحکام معیشت کا علمبردار بھی ہے ۔ امت مسلمہ کے عروج اور زوال کی یہی اساس ہے ۔ اسی بنیاد پر تاریخ کے گزشتہ ایام میں مسلمانوں مشرق و مغرب اور شمال وجنوب میں اپنے جھنڈے لہرائے تھے ۔ اللہ تعالی نے اسی کی بنیاد پر خلافت ارضی کا وارث ٹھہرانے کا وعدہ فرمایا ہے ۔ اور اسے چھوڑ کر یا ترک کرنے سے ذلت و رسوائی کے مقدر بنانے کی وعید سنائی ہے ۔ اور یہ ایک حقیقت ہے کہ مسلمان اس وقت تک قیادت و سیادت کا فریضہ سر انجام دیتے رہے جب تک وہ اسے تھامے رہے ۔ اور جب انہوں نے اس کو چھوڑ دیا تو ذلیل و رسوا ہو گئے ۔ اسی بنا بر سابقہ امتوں کو شکست سے دوچار ہونا پڑا ۔ اور امت مسلمہ کے اندر بھی جب یونانی فلسفے کی وجہ سے بےجا تاویلات اور تشبیہات کا دروازہ کھلا تو انہو ‎ں بھی توحید کے درس کو بھلا دیا ۔ زیر نظر کتاب اسی جذبہ صالحہ کے پیش نظر لکھی گئی ہے تاکہ امت کے اندر اس عقیدے کے حوالے سے تمام شکوک و شبہات رفع ہو جائیں ۔ اللہ مصنف کو اجر جزیل عطا فرمائے ۔ (ع۔ح)
     

  • 5715 #1402

    مصنف : محمد حفظ الرحمن سیوہاروی

    مشاہدات : 23836

    اخلاق اور فلسفہ اخلاق

    (اتوار 01 ستمبر 2013ء) ناشر : مکتبہ رحمانیہ لاہور
    #1402 Book صفحات: 557

    اخلاقیات کی بنیاد کیا ہو ؟ فلسفہ یا مذہب اس حوالے سے تاریخ کے مختلف ادوار میں ہمیں مختلف آرا نظر آتی ہیں ۔ اگر انبیاء اور وحی والہامی تعلیمات کو دیکھا جائے تو اس میں اخلاقیات کی بنیاد ہمیں مذہب ہی نظر آتی ہے ۔ اور اس کے بعد اگر یونانیوں کو دیکھا جائے تو ان کے ہاں اخلاقیات کی اساس فلسفہ ہے ۔ یونانیوں نے اخلاقیات کو ایک مستقل علم بنا دیا ۔ حتی کہ ارسطو نے اس پر ایک مستقل کتاب بھی لکھ ڈالی ۔ اس کے بعد عیسائیت اور اسلام نے پھر اخلاقیات کو مذہبی بنیاد فراہم کردی ۔ تاہم تاریخی طور پر یہ کشمکش جاری ہی رہے گی ۔ لیکن آج تک کے اس تاریخی تسلسل کو زیر نظر کتاب میں بحسن و خوبی بیان کر دیا گیا ہے ۔ اگرچہ یہ کتاب اپنے موضوع پر کوئی مستقل اضافہ تو نہیں البتہ اس کی تحریر میں مصنف کا جو بالخصوص جذبہ کار فرما ہے وہ یہ ہے کہ اردو کو ایک علمی زبان بنایا جائے اور یہ مواد دوسری زبانوں سے اردو میں منتقل کیاجائے ۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی کوشش کی گئی ہے کہ مصنف کی نظر میں آج تک اس موضوع پر جتنی بھی کتابیں لکھی گئیں ہیں وہ سب فلسفہ یا مذہب میں سے کسی ایک کی حمایت میں لکھی گئی ہیں ۔ اس میں کوشش کی گئی ہےکہ یہ موضوع غیر جانب دار ہو کر لکھا جائے ۔ (ع۔ح)
     

  • 5716 #1401

    مصنف : محمد فاروق رفیع

    مشاہدات : 11936

    عیدین کے مسائل قرآن وسنت کی روشنی میں

    (ہفتہ 31 اگست 2013ء) ناشر : ترجمان الحدیث پبلیکیشنز، لاہور
    #1401 Book صفحات: 195

    دین اسلام ایک مکمل ضابطہء حیات ہے ۔ جو اہل اسلام کی اعتقادات و عبادات ، خوشی و غمی  نجی ومعاشرتی زندگی میں کامل رہنمائی کرتا ہے ۔ اس لئے چاہیے تو یہ تھا کہ ہر معاملہ میں شریعت سے رہنمائی لی جاتی ۔ لیکن خوشی اور غم خاص طور پر دو ایسی چیزیں ہیں جن میں شریعت اسلامیہ کی حدود و قیود اور اسوہء رسول کی کوئی پروا نہیں کی جاتی ۔ اور ان دو معاملات میں لوگ حد سے  زیادہ  افراط کا شکار ہیں ۔ خوشی و فرحت کے لمحات کو تہذیب و ثقافت اور نجی معاملات کا نام دے کرحیا باختہ ، بے ہودہ اور شریعت سے متصادم ایسے افعال سرانجام دیے جاتے ہیں جن کی کسی  مسلمان سے امید نہیں کی جا سکتی ۔ خوشی اور غم کی کیفیت میں بھی مسلمان کا معاملہ کفار و مشرکین اور بےدین لوگوں سے یکسر مختلف ہے ۔ یہ شریعت کا پابند اور اسلامی روایات کا امین  ہے ۔ چونکہ عیدالفطر اور عیدالضحی اہل اسلام کے مذہبی تہوار اور خوشی کے دن ہیں ۔ تو خوشی کے  ان پرمسرت لمحات  میں شریعت کی پابندی ملحوظ رکھی جائے اور ان ایام میں شریعت کے احکام  اور سنت نبوی ﷺ کو پیش نظر رکھتے ہوئے ان پرمسرت لمحات سے لطف اندوز ہونے کے ساتھ ساتھ رضائے الہی کو ملحوظ رکھا جائے ۔ انہیں چیزوں کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ کتاب ترتیب دی گئی ہے ۔ اس میں حتی الوسع کوشش کی گئی ہے کہ عیدین کے متعلقہ تمام مسائل کا احاطہ ہو جائے ۔ (ع۔ح)
     

  • 5717 #1400

    مصنف : مختلف اہل علم

    مشاہدات : 15896

    اقلیتوں کےحقوق اور اسلاموفوبیا

    (جمعہ 30 اگست 2013ء) ناشر : ایفا پبلیکیشنز نئی دہلی
    #1400 Book صفحات: 646

    چندصدیاں پہلے مختلف مذہبی اور نسلی اکائیاں الگ الگ بود و باش اختیار کرتی تھیں اور ان کے درمیان اختلاط و اشتراک بہت کم پایا جاتا تھا ۔ اس لئے اقلیتوں کا وجود کم ہوتا تھا ۔ سترویں صدی کے انقلاب اور جمہوری نظام حکومت کے ارتقاء کے باعث صورتحال میں تبدیلی آئی ۔ اور کثیر مذہبی ، کثیر لسانی ، کثیر تہذیبی اور کثیر نسلی سماج کو ارتقاء حاصل ہوا ۔ چناچہ آج بحثیت مجموع دنیا میں اقلیتیں زیادہ ہیں ۔ خود مسلمانوں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ دنیا میں مسلمان اقلیتوں کا تناسب  پچاس فی صد ہے ۔ ان حالات نے  عالمی سطح پر اقلیتوں  کے حقوق کے مسلہ کو اہم بنا دیا ہے ۔ بین الاقوامی قوانین میں بھی اس کو ملحوظ خاطر رکھا گیا ہے ۔ انسانی حقوق کے چارٹ میں اس کو شامل کیا گیا ہے ۔ اور اسی طرح دنیا کے تمام ممالک کے ملکی قوانین میں بھی اس کی رعایت کی گئی ہے ۔ کیونکہ اکثریت کا استبداد بعض اوقات اقلیت کے لئے  معاشرہ کو ظلم و جور کی بھٹی بنا دیتا ہے ۔ اسی لئے اسلام میں اقلیتوں کے حقوق کو خصوصی اہمیت دی گئی ہے اور تاریخ شاہد ہے کہ  مسلمانوں نے اپنے اقتدار اور غلبہ کے دور میں بڑی حد تک اس کو ملحوظ رکھا ہے ۔ درج ذیل کتاب  اسی حوالے  سے انڈیا میں منعقد کرائے گئے ایک سیمینار میں کئے گئے مختلف خطابات کا مجموعہ ہے ۔ جس میں متعلقہ موضوع کے تمام پہلووں کا احاطہ کرنے کی کوشش کی گئ ہے ۔ (ع۔ح)
     

  • 5718 #1399

    مصنف : امین احسن اصلاحی

    مشاہدات : 15795

    اسلامی معاشرہ میں عورت کا مقام

    (جمعرات 29 اگست 2013ء) ناشر : فاران فاؤنڈیشن، لاہور
    #1399 Book صفحات: 229

    اسلام زندگی کے ہر شعبوں میں مکمل رہنمائی فراہم کرتا ہے ۔ کسی پہلو کے متعلق اس نے کوئی تشنگی نہں چھوڑی ۔ ہر باب میں اصولی اور جامع رہنمائی اس نے فراہم کر دی ہے ۔ انسانی معاشرت کا ایک اہم ترین اور اساسی مسلہ عورت اور مرد کے باہمی تعلقات کا ان کے تعین میں کئی انسانی سماجوں نے  ٹھوکریں کھائیں ہیں ۔ اور اس باب میں افراط و تفریط کا شکار ہوئے ہیں ۔ اسلام  نے اس نازک ترین پہلو کی طرف ایک مناسب اور معتدل تعلیم دی ہے ۔ دوسری طرف وہ انسانی معاشرے جو اس حوالے سے  افراط کا شکار ہوئے ہیں ان میں سے ایک موجودہ مغرب بھی ہے ۔ صد افسوس کہ  اس سلسلے میں ان کے افکار و خیالات سے مسلمان بھی متاثر ہو رہے ہیں اور بالخصوص ہماری قوم کا وہ طبقہ ان سے متاثر ہو رہا ہے جو قیادت و سیادت کے منصب پر فائض ہے ۔ وہ ایک طرف تو دیکھتے ہیں کہ جس قوم کی وہ قیادت کر رہے ہیں وہ بڑی پختگی کے ساتھ  اسلامی روایات کو تھامے رکھنے کا عزم کیے بیٹھی ہے ۔ اور دوسری طرف وہ مغربی ذہن و فکر  کے حامل ہونے کی وجہ سے  مغربی اقدار کو بھی اپنانا چاہتے ہیں ۔ ان حالات میں انہوں نے منافقت کی روش بطور پالیسی  کے اپنا رکھا ہے ۔ تاکہ قوم کے اندر بھی اعتماد بحال رہے اور  اپنی مغرب نوازی کا فریضہ بھی ادا ہوتا رہے ۔ اور بتدریج قوم کے اندر تبدیلی لانے میں بھی کامیاب ہوجائیں ۔ زیرنظرکتاب میں انہی دو پہلوؤں کی طرف بالخصوص روشنی ڈالنے کی کوشش کی گئی ہے کہ ایک طرف عورت کے بارے میں اسلام کی دی گئی   اصولی  ہدایات واضح کرنے  کوشش کی گئی ہے اور دوسری طرف مسلم لیڈر شپ کے  منافقانہ روش  کو آشکار کیا گیا ہے ۔ (ع۔ح)
     

  • 5719 #1398

    مصنف : پروفیسر ثریا بتول علوی

    مشاہدات : 7940

    ہماری بدلتی قدریں

    (بدھ 28 اگست 2013ء) ناشر : تنظیم اساتذہ پاکستان -خواتین
    #1398 Book صفحات: 275

    پاکستان دنیا کے ان ممالک میں سے ہے جن کی  اساس  ایک نظریہ اور تصور حیات ہے ۔ بلکہ اگر کہا جائے تو بے جا نہ ہو گا  کہ  ساری دنیا  میں صرف یہی ایک  واحد ملک  ہے  جو اپنی ایک  اسلامی نظریاتی اساس  رکھتا ہے ۔ استعمار نے اولیں کوششوں میں تو اسے سنجیدہ نہیں لیا تھا  لیکن  انیس سو  پینسٹھ  کی جنگ میں اہل پاکستان کی باہمی یگاگنت ، اتحاد و اتفاق  اور اخوت وایثار کی بے مثال قربانیاں دیکھیں  تو  اسے اندازہ ہو گیا کہ مملکت خداد  کا  انہدام و زوال اتنا آسان نہیں اور لہذا  دشمن نے ضروری جاناکہ پہلے  ان کے دماغوں سے  اسلام کی  محبت و تصور  کھرچ دیا جائے تو اس کے بعد ان کی تسخیر ممکن ہے ۔ چناچہ انہوں نے  اس سلسلے میں  کوئی محاذ نہ چھوڑا اور  نظام تعلیم کو بالخصوص اپنا ہدف بنا ڈالا ۔ پاکستانیوں کو اپنی زبان  سے بیگانہ کیا  جانے لگا۔انہیں اپنے نظریاتی سانچے میں ڈھالا جانے لگا۔آج اس  کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ  پاکستانی لوگ وہی تہوار اور روایات منارہے ہیں جو  کہ غیر مسلم یا یہود و ہنود  منا رہے  ہیں ۔ مثلا عالمی یوم خواتین ، مزدوروں کا عالمی دن ، ماؤوں کا  عالمی دن ، آبادی  کا عالمی دن وغیرہ ، اس کتاب میں   یہ واضح  کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ   اسلامی شریعت سے  تصادم کس طرح ہے ۔ اسی طرح میرا تھن ریس ،اپریل فول اور ویلنٹائن ڈے بھی مغربی تہوار ہیں ۔اور بسنت تو خالص  تو خالص ہندوانہ تہوار ہے  جن کو پاکستان میں سرکاری سطح پر معروف کرنے کی سازش کی جارہی ہے ۔ زیرنظر  کتاب میں  ان موسمی  اور شرکیہ تہواروں پر روشنی ڈالنے کی کوشش کی گئی ہے۔(ع۔ح)
     

  • درس وتدریس کے آداب

    (منگل 27 اگست 2013ء) ناشر : بیت العلوم، لاہور
    #1397 Book صفحات: 138

    امام  ابن جماعہ الکنانی رحمۃ اللہ علیہ کی یہ کتاب جمع  و ترتیب ، اختصار ، باب بندی  اور حسن تقسیم  کے اعتبار سے  بےمثال  ہے ۔ آپ رحمۃ اللہ علیہ نے  اس  کتاب  میں   شاگرد کا  اپنے  استاذ اور کتاب سے تعلق  اور  ہر ایک  کی ذمہ داریوں پر سیر حاصل بحث  کی  ہے ۔ اس  میں  علم وادب   ،حسن خلق  اور  علم تصوف و سلوک   کا   جامع  تذکرہ  ہے ۔ یہ  کتاب  ہر  زمانہ  کے  طالبوں  علموں  کے لئے  اہم  ترین  کتاب  ہے ۔ یہ  کتاب  اصل میں  ان   تجربات  کا نچوڑ ہے ۔ جو مؤلف  کتاب کو  زمانہء طالب علمی اور  زمانہء تدریس  میں  حاصل ہوئے ۔ مؤلف  مرحوم  نے  مدرسہ الکاملیۃ  میں  تعلیم حاصل  کی ۔ اور  تدریسی  مشاغل  مدرسہ  الکاملیۃ ، الناصریہ، الصالحہ اور ابن  طولان  میں  تدریسی فرائض سرانجام دیے ۔ آپ رحمۃ اللہ علیہ بڑی  ذکاوت وذہانت  کے مالک  تھے ۔ چناچہ آپ رحمۃ اللہ علیہ نے ایسے اصول وضوابط  وضع  کیے کہ ان  کا ذکر  اور ان کی وضاحت مثال سابق میں نہیں ملتی ۔  اگرچہ اس سے  سے پہلےخطیب کی کتاب  الجامع فی اداب الراوی والسامع اور ان جیسی دیگر کتابیں موجود  تھیں مگر دونوں کی  خصوصیات  اور خوبیاں الگ الگ ہیں ۔ اگرچہ ان میں قدر یگانگت موجود ہے ۔ (ع۔ح)
     

  • 5721 #1396

    مصنف : مدثر حسین سیان

    مشاہدات : 19632

    دجال اور قیامت کی نشانیاں

    (پیر 26 اگست 2013ء) ناشر : علم دوست پبلیکیشنز، لاہور
    #1396 Book صفحات: 226

    تاریخ عالم کا مطالعہ کیا جائے تو یہ بات روز روشن  کی طرح  واضح ہوتی  ہے کہ ہر دور میں  اہل حق  باطل قوتوں  کے ساتھ برسرپیکار رہے ہیں ۔ جلد یا بدیر فتح اہل حق  کا مقدر ٹھہری ہے ۔تاریخ کے صفحات میں بدر وحنین  ، موتہ وتبوک، قادسیہ و یرموک ،ایران و روم ، افغانستان  و ہندستان ،شام وعراق ،فلسطین وبیت  المقدس کی فتوحات کے زریں نمونے آج بھی موجود ہیں ۔حق وباطل کا یہ معرکہ قیامت تک یونہی چلتا رہےگا۔اور خروج دجال انہی معرکوں کے تناظر میں ہوگا۔گزشتہ کچھ دہائیوں سے   خروج دجال کے بارےمیں مختلف قسم کی آرا سامنے آئی  ہیں ۔حتی کہ بعض مفکرین اور ریسرچ سکالرز نے موجودہ دور کی سپر پاور امریکہ کو ہی دجال سے تعبیر کردیا ہے۔ان کا کہنا کہ امریکہ کی تہذیب اور طاقت سب کچھ دجالیت ہی ہے۔درج ذیل کتاب راقم الحروف کا ایم فل کا ایک تحقیقی مقالہ ہے جس میں اس رائے کوپیش نظر رکھتے ہوئے دجال کے بارے میں   سلف کی رائے سامنے لانے کی  کوشش کی گئی  ہے۔اس سلسلے میں انہوں نے  دجال کے بارے میں مسیحی اور یہودی تعلیمات کا بھی جائزہ لینے کی کوشش کی ہے۔تاکہ دجال کے بارے میں تمام قسم  کی اراوتعلیمات سامنے رکھ کر ایک درست مؤقف اپنانا ممکن ہو۔مصنف کا  خیال ہے کہ موجودہ امریکن جنگ  کو معرکہ ءخیر وشر کی  ایک کشمکش  تو  کہا  جاسکتا ہے لیکن اسے  فتنہءدجال سے  تعبیر نہیں کیا جاسکتا ہاں البتہ یہ ضرور ہے کہ اس طرح کے حالات پیدا ہو رہے  جن  میں دجال  کا ظہور ہوگا۔(ع۔ح)
     

  • 5722 #1395

    مصنف : خالد سیف اللہ رحمانی

    مشاہدات : 33722

    جدید فقہی مسائل جلد1

    dsa (بدھ 21 اگست 2013ء) ناشر : زمزم پبلشرز کراچی
    #1395 Book صفحات: 318

    جدید صنعتی اور فکری انقلاب نے جو بہت سے مسائل پیدا کر دیے ہیں ان میں ایک جدید دور میں پیدا ہونے والے مسائل کا فقہی اور شرعی حل بھی  ہے ۔ جو جدید ایجادات  اور نئے معاملات کی وجہ سے پیدا ہوئے ہیں ۔ ان  مسائل کا حل کرنا ایک مشکل اور دشوار کام ہے ۔ اس لئے کہ ان کے لیے قرآن و حدیث اور فقہ کے قدیم  ذخیرہ میں ان کی نظائر اور ان سے قریب ترین صورتیں تلاش کرنی ہوتی ہیں ۔ احکام کی علتوں اور  اسباب پر غور کرنا ہوتا ہے ۔ اور اپنے زمانہ کے عرف اور رواج کو بھی سامنے رکھنا پڑتا ہے ۔ اس  مشکل اور دشوار کام کو حل کرنا علما کے ذمہ ہے ۔ اور وہی ان کے صحیح حل تلاش کرنے کے اہل ہیں ۔ چناچہ ہر زمانہ کے اہل علم اور اہل افتا نے اپنے اپنے دور کے مسائل حل کیے ہیں ۔ موجودہ دور میں بھی ایسی متعدد کوششیں ہو چکی ہیں ۔ زیر نظرکتاب بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے ۔ مؤلف نے ایسے تمام جدید مسائل کو جن کا تعلق عبادات ، معاشرت اور معاملات اور اجتماعی مسائل سے ہے  یکجا کر دیا ہے ۔ اور نہائت اختصار و ایجاز کے ساتھ ، سہل ، عام فہم زبان اور دل نشین اسلوب میں مسائل پر گفتگو کی ہے اور ہر مسلہ مستند کتابوں سے حوالے اور نظائر  کی روشنی میں لکھا گیا ہے ۔ مصنف کی قابل تحسین بات یہ ہے کہ انہوں نے زیادہ سے زیادہ  اختلاف سے بچنے کی کوشش کی ہے ۔ اور جہاں علما کی رائے سے اختلاف کیا ہے وہاں اپنی رائے فتوی کی بجائے تجویز کے لب و لہجہ میں پیش کی ہے ۔ نیز  اس  کے  وجوہ دلائل بھی بیان کر دئیے ہیں ۔( ع۔ح)
     

  • 5723 #1394

    مصنف : عبد الرؤف رحمانی جھنڈا نگری

    مشاہدات : 8809

    علمائے دین اور امراء اسلام

    (منگل 20 اگست 2013ء) ناشر : جامعہ کمالیہ راجووال
    #1394 Book صفحات: 114

    علم خدا کا اپنے بندوں پر ایک بہت بڑا احسان ہے ۔ اور پھر بالخصوص علم دین  تو  ایک نعمت عظمی سے کم نہیں ۔ قرآنی آیات اور احادیث میں علم دین اور اس علم کو حاصل کرنے والوں کے بہت زیادہ فضائل نقل ہوئے ہیں ۔ کہیں فرمایا کہ فرشتے دینی طالب علم کے قدموں کے نیچے اپنے پر بچھاتے ہیں ۔ اور کہیں فرمایا کہ دنیا میں سب سے افضل اور اعلی انسان  ہی وہ  ہے جو اللہ کےقرآن کے تعلیم دیتا ہے ۔ اسی طرح عبداللہ بن مبارک  نے اس علم کی طلب میں پیدا ہونے والی لذت کے بارے میں فرمایا کہ اگر بادشاہوں کو علم ہو جائے کہ اس علم میں کس قدر لذت ہے تو وہ اپنی شان و شوکت والی زندگی چھوڑ کر ہم سے یہ چھیننے آجائیں ۔ اسی طرح  یہ بھی ایک حقیقت  ہے کہ اس علم کی اشاعت میں  امیر ورئیس مسلمانوں نے  حصہ لیا ہے وہ  اسلامی تاریخ میں حیرت انگیز مثالیں ہیں ۔ بالخصوص اس وقت جب  ان طالبان دینی اور اہل  علم معاشی کفالت  و سرپرستی حکومت نے ختم کر دی ۔ ان تاجران دینی نے رضائے الہی کے لئے اس کام بیڑا اٹھایا ۔ زیرنظرکتاب میں انہی دونوں گروہوں کی قربانیاں اور اہم شخصیات کاتذکرہ کیا گیا ہے ۔(ع۔ح)
     

  • 5724 #1393

    مصنف : ڈاکٹر فواد سیزگین

    مشاہدات : 11520

    تاریخ علوم میں تہذیب اسلامی کا مقام

    (پیر 19 اگست 2013ء) ناشر : ادارہ تحقیقات اسلامی،اسلام آباد
    #1393 Book صفحات: 216

    ازمنہ وسطی میں یورپ جہالت کی تاریکیوں میں ڈوبا ہوا تھا ۔ توہمات و خرافات اس کے دینی عقائد کی حیثیت رکھتے تھے ۔ پھر یکایک تاریخ کے افق پرنشاۃ  ثانیہ  کے دور کا آغاز ہوا ۔جس میں یورپ بیدار ہو گیا ۔ اس  نے مذہبی توہمات کو دفن کر کے سائنس کو اپنا رہبر بنا لیا ۔ تاہم اس کےساتھ ساتھ مذہب کےخلا کو پرکرنے کے لیے الحاد کی طرف مائل ہوگیا ۔ یورپ میں عام طور پر یہ متصور کرایا جاتا ہے کہ اہل یورپ کی یہ بیداری کا سفر یونان  سے شروع ہوا ۔ اور یونان سے  یورپ  اس شاہراہ پر گامزن ہوا ۔ اس دوران مسلمانوں کو تاریخ  کے صفحات سے حذف کر دیا جاتا ہے ۔ زیرنظر کتاب اس اعتراض کو یا اس طرح دیگر اعتراضات کو رفع کرنے کے لیے خطبات کا ایک مجموعہ ہے جو محترم نو مسلم موصوف نے  ریاض  یونیورسٹی  میں  دیے تھے ۔ جن میں اسلام کی ابتدا سے  لے کر چار سو تیس ہجری  تک کے عربی زبان میں مختلف علوم و فنون کا ایک فاضلانہ جائزہ لیا گیا ہے ۔ چناچہ اس سلسلے میں اس کتاب کا مقصد قرآن ، حدیث ، تاریخ ، فقہ ، عقائد ، تصوف ، شاعری  ، لغت  ،  نحو ، بلاغت  ، طب ، بیطرہ ، علم الحیوان ،کیمیا ، نباتیات ، زراعت ، ریاضیات ، فلکیات ، احکامالنجوم ، آثارعلویہ ، فلسفہ ، منطق ، نفسیات ، اخلاق ، سیاسیات ، علم الاجتماع ، جغرافیہ ، طبعیات ، ارضیات اور موسیقی جیسے متنوع میدانوں میں مسلمانوں اور عربوں کے کام کا تعارف کروانا ہے ۔ اور ان علوم پر پائے جانے والے دنیا بھر میں عربی مخطوطات  کی  نشاندہی  کرنا ہے ۔ (ع۔ح)
     

  • تقویٰ کیسے اختیار کریں

    (اتوار 18 اگست 2013ء) ناشر : مکتبہ رحمانیہ لاہور
    #1392 Book صفحات: 169

    دین اسلام میں تقوی اور احسان  کوبہت زیادہ اہمیت حاصل ہے۔اول الذکر کی بنیادخوف جبکہ مؤخرالذکر کی اساس شوق ہے ۔ دونوں ہی ایسے رویے ہیں جن میں اللہ کےتعلق کا اظہار ہوتا ہے ۔ اسلام ایک ایسا دین ہے جس میں تعلیم کتاب حکمت کےساتھ ساتھ تزکیہ نفس پر بھی بہت زور دیا گیا ہے ۔ علمائے امت نے جہاں پہلے میدان میں اپنے اپنے جواہرات بکھیرے ہیں وہاں دوسرا بھی ان کی جولانیوں کا مرکز و محور رہا ہے ۔ چناچہ زیرنظر کتاب امام احمد بن حنبل  جیسے عظیم المرتبت استاذ کے عظیم شاگرد امام ابوبکر احمد بن محمد بن الحجاج المروزی کی مایہ ناز تصنیف ہے ۔ جسے جناب اختر فتح پوری صاحب نے بہت احسن طریقے سے اردو قالب میں ڈھالا ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے کچھ  اضافے بھی فرمائے ہیں ۔ ظاہر بات ہے دین میں تقوی کی اساس یہی ہے کہ اللہ سے ڈر کر اور خوف کھاتے ہوئے ان احکام پر عمل کیا جائے جو اس نے اپنے پیغمبر کے ذریعے نازل فرمائے ہیں ۔ اورقرآن میں بھی آیا ہے کہ ائے لوگو! اپنے رب کا تقوی اختیار کرو جس نے تمہیں ایک نفس سے پیدا کیا اور اس سے اس کا جوڑا بنایا ۔ کہیں فرمایا ائے لوگو! جو ایمان لائے ہو صحیح معنوں میں اللہ کا تقوی اختیار کرو۔ اس کتاب میں دینی احکام کی اسی  روح کو بیدار کیا گیا ہے ۔ اللہ مصنف  اور مترجم  کو  اجر جزیل  سے  نوازے آمین ۔ (ع۔ح)
     

< 1 2 ... 226 227 228 229 230 231 232 ... 274 275 >

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 106927
  • اس ہفتے کے قارئین 245430
  • اس ماہ کے قارئین 1862157
  • کل قارئین111183595
  • کل کتب8851

موضوعاتی فہرست