ازمنہ وسطی میں یورپ جہالت کی تاریکیوں میں ڈوبا ہوا تھا ۔ توہمات و خرافات اس کے دینی عقائد کی حیثیت رکھتے تھے ۔ پھر یکایک تاریخ کے افق پرنشاۃ ثانیہ کے دور کا آغاز ہوا ۔جس میں یورپ بیدار ہو گیا ۔ اس نے مذہبی توہمات کو دفن کر کے سائنس کو اپنا رہبر بنا لیا ۔ تاہم اس کےساتھ ساتھ مذہب کےخلا کو پرکرنے کے لیے الحاد کی طرف مائل ہوگیا ۔ یورپ میں عام طور پر یہ متصور کرایا جاتا ہے کہ اہل یورپ کی یہ بیداری کا سفر یونان سے شروع ہوا ۔ اور یونان سے یورپ اس شاہراہ پر گامزن ہوا ۔ اس دوران مسلمانوں کو تاریخ کے صفحات سے حذف کر دیا جاتا ہے ۔ زیرنظر کتاب اس اعتراض کو یا اس طرح دیگر اعتراضات کو رفع کرنے کے لیے خطبات کا ایک مجموعہ ہے جو محترم نو مسلم موصوف نے ریاض یونیورسٹی میں دیے تھے ۔ جن میں اسلام کی ابتدا سے لے کر چار سو تیس ہجری تک کے عربی زبان میں مختلف علوم و فنون کا ایک فاضلانہ جائزہ لیا گیا ہے ۔ چناچہ اس سلسلے میں اس کتاب کا مقصد قرآن ، حدیث ، تاریخ ، فقہ ، عقائد ، تصوف ، شاعری ، لغت ، نحو ، بلاغت ، طب ، بیطرہ ، علم الحیوان ،کیمیا ، نباتیات ، زراعت ، ریاضیات ، فلکیات ، احکامالنجوم ، آثارعلویہ ، فلسفہ ، منطق ، نفسیات ، اخلاق ، سیاسیات ، علم الاجتماع ، جغرافیہ ، طبعیات ، ارضیات اور موسیقی جیسے متنوع میدانوں میں مسلمانوں اور عربوں کے کام کا تعارف کروانا ہے ۔ اور ان علوم پر پائے جانے والے دنیا بھر میں عربی مخطوطات کی نشاندہی کرنا ہے ۔ (ع۔ح)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
حرفے چند |
|
9 |
پیش گفتار |
|
11 |
تاریخ التراث العربی : تالیف کے مقاصد اور طریق کار |
|
19 |
تاریخ علوم میں مسلمانوں اور عربوں کا مقام |
|
31 |
تاریخ طب میں مسلمانوں اور عربوں کا مقام |
|
49 |
علم کیمیا کی تاریخ میں مسلمانوں اور عربوں کا مقام |
|
67 |
ریاضیات کی تاریخ میں مسلمانوں اور عربوں کا مقام |
|
83 |
فلکیات کی تاریخ میں مسلمانوں اور عربوں کا مقام |
|
95 |
عربوں کی فلکیات اور یورپ کا اثر |
|
111 |
آثار علویہ کی تاریخ میں مسلمانوں اور عربوں کا مقام |
|
125 |
یورپ کی تحریک احیاء پر عربی واسلامی علوم کا اثر |
|
141 |
عربی واسلامی علوم میں اسناد کی اہمیت |
|
157 |
کتاب الاغانی کے مآخد |
|
175 |
قدیم عربی شاعری حقیقت یا افسانہ ؟ |
|
187 |
اسلامی ثقافت میں جمود کے اسباب |
|
195 |