علم خدا کا اپنے بندوں پر ایک بہت بڑا احسان ہے ۔ اور پھر بالخصوص علم دین تو ایک نعمت عظمی سے کم نہیں ۔ قرآنی آیات اور احادیث میں علم دین اور اس علم کو حاصل کرنے والوں کے بہت زیادہ فضائل نقل ہوئے ہیں ۔ کہیں فرمایا کہ فرشتے دینی طالب علم کے قدموں کے نیچے اپنے پر بچھاتے ہیں ۔ اور کہیں فرمایا کہ دنیا میں سب سے افضل اور اعلی انسان ہی وہ ہے جو اللہ کےقرآن کے تعلیم دیتا ہے ۔ اسی طرح عبداللہ بن مبارک نے اس علم کی طلب میں پیدا ہونے والی لذت کے بارے میں فرمایا کہ اگر بادشاہوں کو علم ہو جائے کہ اس علم میں کس قدر لذت ہے تو وہ اپنی شان و شوکت والی زندگی چھوڑ کر ہم سے یہ چھیننے آجائیں ۔ اسی طرح یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ اس علم کی اشاعت میں امیر ورئیس مسلمانوں نے حصہ لیا ہے وہ اسلامی تاریخ میں حیرت انگیز مثالیں ہیں ۔ بالخصوص اس وقت جب ان طالبان دینی اور اہل علم معاشی کفالت و سرپرستی حکومت نے ختم کر دی ۔ ان تاجران دینی نے رضائے الہی کے لئے اس کام بیڑا اٹھایا ۔ زیرنظرکتاب میں انہی دونوں گروہوں کی قربانیاں اور اہم شخصیات کاتذکر...
جمعۃ المبارک کا دن اسلام میں بڑی اہمیت کا حامل ہے ۔رسو ل اللہ ﷺ نے اس دن کو سب سے افضل قرار دیا ہے۔ اللہ تعالی نے باقی امتوں کو اس دن کی برکات سے محروم رکھا صرف امت محمدیہ پر اللہ تعالی نے خصوصی فضل وکرم فرمایا اور امت محمدیہ کی اس دن کی طرف راہنمائی فرمائی اور اسے اس کی برکات سے نوازا۔نماز جمعہ ایضا فریضہ ہے جس کاادا کرنا ہر مسلمان پر لازمی اور ضروری ہے اور اس کاتارک گنہگار ہے ۔ نماز جمعہ بغیر کسی شرعی عذر کے چھوڑنے والے لوگوں کورسول اللہ ﷺنے سخت وعید سنائی۔ زیرنظر کتاب مولانا محمد یوسف راجوالوی کی تصنیف ہے جس میں مولانا مرحوم نے قرآن واحادیث کی روشنی میں بڑے احسن اندازسے فرضیت جمعہ ،فضائل، حصوصیات جمعہ او رجمعہ کے دیگر احکام ومسائل کو بیان کرنے کے علاوہ برصغیر کے نامور خطیبوں کا تذکرہ اور خطباء کے لیے بھی چند ہدایا ت تحریر کی ہیں ۔ اللہ مولانا موصوف کے درجات بلند فرمائے اور ان کی مرقد پر اپنی رحمتوں کا نزول فرمائے ۔ اور اس کتاب کو عوام الناس کے لیے نفع بخش بنائے (آمین) (م۔ا)
اللہ تعالی نے انسان کو جوڑا جوڑا پیدا کیا ہے ،اور مرد وعورت میں ظاہری تمیز کرنے کے لئے مرد کو داڑھی جیسے خوبصورت زیور سے مزین کیا ہے۔داڑھی مرد کی زینت ہے ،جس سے اس کا حسن اور رعب دوبالا ہو جاتا ہے۔داڑھی خصائل فطرت میں سے ہے ۔ تمام انبیاء کرام داڑھی کے زیور سے مزین تھے۔یہی وجہ ہے کہ شریعت اسلامیہ نے مسلمانوں کو داڑھی بڑھانے اور مونچھیں کاٹنے کا حکم دیا ہے۔اللہ تعالی کی عطا کردہ اس فطرت کو بدلنا اپنے آپ کو عورتوں کے مشابہہ کرنا اوراللہ کی تخلیق میں تبدیلی کرنا ہے ،جو بہت بڑا گناہ ہے۔لیکن افسوس کی بات ہے کہ بعض عاقبت نااندیش ملا نہ صرف داڑھی کاٹنے کی ترغیب دیتے نظر آتے ہیں بلکہ اسے نبی کریم ﷺکی سنت بھی قرار دیتے ہیں،جو نبی کریم ﷺ پر بہت بڑا بہتان اور الزام ہے۔ زیر تبصرہ کتاب"شرعی ڈاڑھی "جماعت اہل حدیث کے معروف عالم مولانا عبد القادر عارف حصاروی صاحب کی کاوش علمیہ ہے ،جس میں انہوں نے قرآن وسنت کے دلائل سے یہ ثابت کیا ہے کہ داڑھی رکھنا فرض اور واجب ہے اور داڑھی کاٹنا یا مونڈنا ناجائز اور حرام عمل ہے۔یہ کتاب اپنے موضوع پر ایک مفید اور...
ماہِ ذوالحج سال بھرکے بعدجب آتاہے توجذبۂ تسلیم ورضاء اورجذبۂ ایثاروقربانی بھی ہمراہ لاتا ہے۔قمری سال کے اس آخری مہینے کامقدس چاند جونہی طلوع ہوتاہے،تسلیم ورضاکی لازوال داستان کی یادبھی ساتھ لاتا ہے۔ اس ماہ کی دس،گیارہ اوربارہ تاریخ کودنیابھرکے کروڑوں صاحب نصاب مسلمان اسوۂ ابراہیمی کی یادتازہ کرنے کیلئے قربانی کرتے ہیں۔عیدقربان!مسلمانوں کاعظیم مذہبی تہوارہے جوہرسال 12-11-10 ذوالحجہ کوانتہائی عقیدت ومحبت، خوشی ومسرت،ذوق وشوق،جوش وخروش اورجذبۂ ایثارو قربانی کے منایاجاتاہے۔اس دن اﷲ تعالیٰ کی راہ میں اپناتن،من ،دہن قربان کرنے کے عہدکی تجدیدہوتی ہے اوریہی مسلمانوں کی عید ہوتی ہے۔ حضرت ابراہیم ؑ اوران کے عظیم فرزندحضرت اسماعیل ؑ کا مقدس ذکر قیامت تک فضاؤں اور ہواؤں میں گونجتا رہے گا۔قرآن وحدیث کے صحیفوں میں محفوظ رہے گااور آسمان کی رفعتوں اور زمین کی وسعتوں میں ہرسال یونہی تازہ اورزندہ ہوتارہے گا۔قربانی کے جانور کی صفات شریعت نے تفصیل سےبیان کر دی ہیں،جن میں سے ایک صفت یہ بھی ہے کہ وہ جانور کم از کم "مسنہ"یعنی دودانت والا ہو، اور اگر ایسا جانور...
تقریباً1883ء بمطابق 1304ھ مولولی امانت اللہ غازی پوری نے شہر غازی پور میں علمائے اہل حدیث کےساتھ بے جا مزاحمت کرنی شروع کی اور ان کو بلاوجہ خلاف دستور قدیم مسجدوں میں نماز پڑھنے سے روک ٹوک کرنے لگے ۔علماء اہل حدیث اور مسلک اہل حدیث کے خلاف فتوی جاری کیا ہے کہ آمین پکار کر کہنا اور رفع الیدین اورنماز میں سینے پر ہاتھ باندھنا اور امام کے پیچھے الحمد پڑھنے والے اہل سنت سے خارج ہیں اور دیگر فرق ضالہ رافضی خارجی وغیرہما کے ہیں ۔اور اہل حدیثوں کو اپنی خوشی سے اپنی مسجد میں آنے دیناشرعاً ممنوع ہے ۔ اور ان کےپیچھے نماز درست نہیں۔یہ فتویٰ انگریز حکومت کی سرپرستی میں چھپوا کر تقسیم کیاگیا۔جس کے بعد اہل حدیث کو جبراً مسجدوں سے نکالنے کی پوری کوشش کی گئی ۔ جس سے مذہبی فسادات شروع ہوگئے او رنوبت عدالتوں میں مقدمات تک پہنچ گئی۔مذکور فتویٰ میں وہابیوں کی طرف جن ’’عقائد اور مسائل‘‘ کا انتساب کیاگیا ہے ۔ چونکہ وہ سب الزامات غلط بی...
مسلمانوں کی فرقہ بندیوں کا افسانہ بڑا طویل اورالمناک ہے۔ مسلمان پہلے صرف ایک امت تھے۔ پہلے لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ کہہ کر ایک شخص مسلمان ہوسکتا تھا لیکن اب اس کلمہ کے اقرار کے ساتھ اسے حنفی یا شافعی یا مالکی یا حنبلی بھی ہونے کا اقرار کرنا ضروری ہوگیا ہے۔ ضرورت اس امر کی مسلمانوں کو اس تقلیدی گروہ بندی سے نجات دلائی جائے اور انہیں براہ راست کتاب وسنت کی تعلیمات پر عمل کرنے کی دعوت دی جائے۔ مسلک اہل حدیث در اصل مسلمانوں کوکتاب وسنت کی بنیاد پر اتحاد کی ایک حقیقی دعوت پیش کرنے والا مسلک ہے۔ اہل حدیث کے لغوی معنی حدیث والے اوراس سے مراد وہ افراد ہیں جن کے لیل و نہار، شب و روز، محض قرآن وسنت کےتعلق میں بسر ہوں او رجن کا کوئی قول وفعل اور علم، طور طریقہ اور رسم ورواج قرآن وحدیث سے الگ نہ ہو۔ گویامسلک اہل حدیث سے مراد وہ دستورِ حیات ہے جو صرف قرآن وحدیث سے عبارت، جس پر رسول اللہﷺ کی مہرثبت ہو۔ زیر تبصرہ کتاب ’’اہل حدیث کےامتیاز ی مسائل‘‘ محدث العصر شیخ الحدیث و التفسیر حضرت العلام حافظ عبداللہ محدث روپڑی کی تالیف ہے۔ ا...
اس زندگی میں ہر شخص اپنے فائدے کےلیے تگ و دو کرتا ہے، اپنے معاملات سنوارنے اور ذرائع معاش کے لیے کوشش کرتا ہے، ان میں سے کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں جو دین اور دنیا دونوں کو سنوارتے ہیں، یہ وہ لوگ ہیں جنہیں اللہ تعالی نے دنیا میں خیر سے نوازا اور آخرت میں بھی ان کیلیے خیر و بھلائی ہے، نیز انہیں آگ کے عذاب سے بھی تحفظ دیا ۔جبکہ کچھ لوگ ایسے ہیں جو دنیا کیلیے دوڑ دھوپ کرتے ہیں لیکن آخرت کو بھول جاتے ہیں ، یہ وہ لوگ ہیں جو گل چھرّے اڑاتے ہیں اور ڈنگروں کی طرح کھاتے ہیں ، ان کا ٹھکانہ آگ ہے۔موت اس دھرتی پر تمام مخلوقات کا آخری انجام ہے، اس دنیا میں ہر ذی روح چیز کی انتہا موت ہے، اللہ تعالی نے موت فرشتوں پر بھی لکھ دی ہے چاہے وہ جبریل، میکائیل، اور اسرافیل ؑ ہی کیوں نہ ہوں، حتی کہ ملک الموت بھی موت کے منہ میں چلے جائیں گے اور تمام فرشتے لقمۂ اجل بن جائیں گے،موت دنیاوی زندگی کی انتہا اور اخروی زندگی کی ابتدا ہے،موت کے ساتھ ہی دنیاوی آسائشیں ختم ہو جاتی ہیں اور میت مرنے کے بعد یا تو عظیم نعمتیں دیکھتی ہے یا پھر درد ناک عذاب ۔ زیر تبصرہ ’’حسن خاتمہ&lsqu...
دینِ اسلام دین رحمت ہے اور ایسا کامل واکمل دین ہے جس سے ہمیں زندگی کے ہرہر مسئلے کےمتعلق بینادی راہ ہنمائی ملتی ہے ۔اسلامی تعلیمات سے یہ سبق ملتا ہے کہ بیماری تو اللہ تعالیٰ کی طرف سے نویدِ رحمت ہوتی ہے ۔ بیماری سے مومن کے گناہ معاف ہوتے ہیں اور مریض کی عاجزی اور تسبیح و تہلیل قبول فرما کر اللہ تعالیٰ اسے جنت عطا کرنے کا فیصلہ کر دیتا ہے۔ مریض کے حقوق وفرائض سے متعلق قرآن وسنت اور اسلاف سے ملنے والی ہدایات ہمارے لیے قابل فخر ہیں۔لیکن موجود حالات میں دنیا بھرمیں کورونا مریضوں کے ساتھ اس وقت جو سلوک کیا جارہاہے وہ نہ صرف دینِ اسلام بلکہ عام انسانی رویوں کے بھی منافی ہے۔ اللہ تعالیٰ امت مسلمہ کو اس موذی عالمی وبا سے محفوظ فرمائے ۔(آمین) زیر نظر کتاب’’مریضوں کے حقوق وفرائض اور کورونا کے بارے میں اسلامی تعلیمات‘‘ولی کامل مولانا محمد یوسف راجووالوی مرحوم کے فرزندارجمندمعروف واعظ وخطیب پروفیسر ڈاکٹر عبید الرحمٰن محسن ﷾(مہتمم دار الحدیث الجامعہ...
مرتب کتاب ہذا مولانا عبداللہ سلیم رحمہ اللہ مولانا یوسف راجووالوی رحمہ اللہ کے سب سے بڑے صاحبزادے تھے۔ جو نہایت لائق ، ذہین عالم دین اور بڑی صلاحیتوں کے مالک تھے ۔عالم با عمل تھے۔ موصوف نے اپنے باپ کے قائم کردہ مدرسے کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا، کتاب و سنت کی تبلیغ و اشاعت کو اپنا مطمح نظر بنایا ۔ عین عالم شباب میں 21 ستمبر 1993ء کو اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔ اللہ تعالیٰ انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے ۔ زیرنظر کتاب ’’ مجموعۃ الرسائل ‘‘ مولانا عبد اللہ سلیم رحمہ اللہ نے فروری 1992ء میں مرتب کر کے شائع کی اور 21 ستمبر 1993 میں وہ خود اس دنیا سے رخصت ہو گئے ۔ انہوں نے اس کتاب میں پندرہ متفرق علمی و تحقیقی رسائل کو مرتب کر کے شائع کیا ہے۔ مجموعۃ الرسائل میں شامل رسائل حسب ذیل ہیں ۔ رسائل مطئمنہ در تحقیق مسنہ ،عقیدہ حیات مسیح علیہ السلام ،فتاوی ننگے سر نماز،داڑھی کی شرعی حیثیت،داڑھی کی مقدار و اہمیت ، قبرووں پر اذان کہنا بدعت ہے،قبر پرستی، ایک قبر پرست کا فراڈ،ایک سوال کی دس شکلیں،فضیلت علم و علماء،ط...