تاریخ عالم کا مطالعہ کیا جائے تو یہ بات روز روشن کی طرح واضح ہوتی ہے کہ ہر دور میں اہل حق باطل قوتوں کے ساتھ برسرپیکار رہے ہیں ۔ جلد یا بدیر فتح اہل حق کا مقدر ٹھہری ہے ۔تاریخ کے صفحات میں بدر وحنین ، موتہ وتبوک، قادسیہ و یرموک ،ایران و روم ، افغانستان و ہندستان ،شام وعراق ،فلسطین وبیت المقدس کی فتوحات کے زریں نمونے آج بھی موجود ہیں ۔حق وباطل کا یہ معرکہ قیامت تک یونہی چلتا رہےگا۔اور خروج دجال انہی معرکوں کے تناظر میں ہوگا۔گزشتہ کچھ دہائیوں سے خروج دجال کے بارےمیں مختلف قسم کی آرا سامنے آئی ہیں ۔حتی کہ بعض مفکرین اور ریسرچ سکالرز نے موجودہ دور کی سپر پاور امریکہ کو ہی دجال سے تعبیر کردیا ہے۔ان کا کہنا کہ امریکہ کی تہذیب اور طاقت سب کچھ دجالیت ہی ہے۔درج ذیل کتاب راقم الحروف کا ایم فل کا ایک تحقیقی مقالہ ہے جس میں اس رائے کوپیش نظر رکھتے ہوئے دجال کے بارے میں سلف کی رائے سامنے لانے کی کوشش کی گئی ہے۔اس سلسلے میں انہوں نے دجال کے بارے میں مسیحی اور یہودی تعلیمات کا بھی جائزہ لینے...