نماز دین اسلام کے بنیادی پانچ ارکان میں سے کلمہ توحید کے بعد سب سے اہم رکن ہے۔ اس کی فرضیت قرآن سنت اور اجماع امت سے ثابت ہے۔ شب معراج کے موقع پر امت محمدیہ کو اس تحفہ خداوندی سے نوازہ گیا۔ نماز کفر و ایمان کے درمیان ایک امتیاز ہے۔ دن اور رات میں پانچ مرتبہ باجماعت نماز ادا کرنا ہر مسلمان پر فرض اور واجب ہے، لیکن نماز کی قبولیت کی شرط اول یہ ہے کہ وہ نبی کریمﷺ کے نماز کے موافق ہو۔ نماز کے مختلف فیہ مسائل میں سے ایک مختلف فیہ مسئلہ فاتحہ پڑھنے کا بھی ہے کہ نماز میں مقتدی امام کے پیچھے فاتحہ پڑھے گا یا نہیں۔ کتاب و سنت کے دلائل کے مطابق فاتحہ ہر فرض و نفل نماز کی ہر رکعت میں پڑھنا فرض اور واجب ہے خواہ نمازی منفرد ہو، امام ہو یا مقتدی، کیونکہ فاتحہ کے بغیر نماز نا مکمل و ناقص ہے۔ نبی کریمﷺ نے فرمایا: "لا صلوٰۃ لمن لم یقراء بفاتحۃ الکتاب" اس شخص کی کوئی نماز نہیں جس نے فاتحہ نہ پڑھی۔ زیر تبصرہ کتاب"نماز میں سورۃ الفاتحہ" جو کہ فاضل مصنف کرم الدین سلفی کی فرضیت فاتحہ پر بے مثال تصنیف ہے۔ جس میں موصوف نے احادیث صحیحہ، آثار صحابہ و اقوال ائمہ...
نماز کے اختلافی مسائل میں سے ایک اختلافی مسئلہ نماز میں حالت قیام میں ہاتھ باندھنے کی کیفیت و مقام کا بھی ہے۔ برصغیر میں اکثریت نماز میں زیر ناف ہاتھ باندھ کر نماز پڑھتی نظر آتی ہے جبکہ فرمان نبوی ﷺ ہے کہ نماز اس طرح پڑھو جیسے مجھے پڑھتے دیکھتے ہو۔صحیح احادیث کے مطابق سینے پر ہاتھ باندھنا ہی مسنون ہے۔ نماز میں ہاتھ باندھنے کا حکم اور مقام سے متعلق اہل علم نے مستقل متعدد کتب تصنیف کی ہیں ۔ زیرنظر فولڈر ’’نماز میں سینے پر ہاتھ باندھنے کی مختلف شکلیں‘‘ میں اسی موضوع کو مختصراً پیش کرتے ہوئے اس بات کو واضح کیا ہے کہ ایک ہاتھ کو دوسرے ہاتھ پر رکھیں یا دائیں سے بائیں کو پکڑ لیں دونوں طرح ہی جائز اور سنت ہے ۔جو شخص جس پر چاہے عمل کر لے صحیح و درست ہے مزید کسی تکلف کی چنداں ضرورت نہیں ہے۔(م۔ا)
نماز دین اسلام کے بنیادی پانچ ارکان میں سے کلمہ توحید کے بعد ایک اہم ترین رکن ہے۔اس کی فرضیت قرآن و سنت اور اجماعِ امت سے ثابت ہے۔ یہ شب معراج کے موقع پر فرض کی گئی ،اور امت کو اس تحفہ خداوندی سے نوازا گیا۔اس کو دن اور رات میں پانچ وقت پابندی کے ساتھ باجماعت ادا کرنا ہر مسلمان پر فرض اور واجب ہے۔نماز دین کا ستون ہے۔ نماز جنت کی کنجی ہے۔ نماز مومن کی معراج ہے۔ نماز نبی کریمﷺ کی آنکھوں کی ٹھنڈک ہے۔ نماز قرب الٰہی کا بہترین ذریعہ ہے۔ نماز اﷲ تعالیٰ کی رضا کاباعث ہے۔ نماز جنت کا راستہ ہے۔ نماز پریشانیوں اور بیماریوں سے نجات کا ذریعہ ہے۔ نماز بے حیائی سے روکتی ہے۔ نماز برے کاموں سے روکتی ہے۔ نماز مومن اور کافر میں فرق کرتی ہے۔ نماز بندے کو اﷲ تعالیٰ کے ذکر میں مشغول رکھتی ہے۔لیکن اللہ کے ہاں وہ نماز قابل قبول ہے جو نبی کریم ﷺ کے معروف طریقے کے مطابق پڑھی جائے۔آپ نے فرمایا:تم ایسے نماز پڑھو جس طرح مجھے پڑھتے ہوئے دیکھتے ہو۔ نماز کے اختلافی مسائل میں سے ایک اہم مسئلہ سینے پر ہاتھ باندھنے کے بارے میں ہے۔زیر نظر کتاب&...
نماز دینِ اسلام کا دوسرا رکنِ عظیم ہے جو بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔ قرآن و حدیث میں نماز کو بروقت اور با جماعت ادا کرنے کی بہت زیادہ تلقین کی گئی ہے۔ نماز کی ادائیگی اور اس کی اہمیت و فضلیت اس قدر اہم ہے کہ سفر و حضر، میدان ِجنگ اور بیماری کی حالت میں بھی نماز ادا کرنا ضروری ہے۔ نماز کی اہمیت و فضیلت کے متعلق بے شمار احادیث ذخیرہ حدیث میں موجود ہیں۔ بیسیوں اہل علم نے نماز سے متعلقہ امور، تارک نماز کے حکم اور اسلام میں اس کے مقام و مرتبے کے حوالے سے بے شمار کتب تالیف کی ہیں۔ زیر نظر کتاب ’’ نماز میں عدم پابندی کا انجام اور تارک نماز کا حکم ( قرآن و سنت اور علماء کی نظر میں) ‘‘مولانا ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ کی تصنیف ہے۔ انہوں نے اس کتاب میں اس بات کو واضح کیا ہے کہ قرآن و سنت میں نمازوں کو ان کے مقرر اوقات میں پابندی کے ساتھ ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے اور نماز میں عدم پابندی یعنی اسی طرح کبھی بروقت اور باجماعت ادا کر لی اور کبھی بے وقت قضاء دیتے رہیں، اس طرح کبھی پڑھ لی کبھی چھوڑ دی، اس سے سختی سے منع کیا گیا ہے۔ بالکل ترک...
عورت کے لیے پردے کا شرعی حکم اسلامی شریعت کا طرۂ امتیاز اور قابل فخر دینی روایت ہے۔ اسلام نے عورت کو پردے کا حکم دے کر عزت و تکریم کے اعلیٰ ترین مقام پر لاکھڑا کیا ہے۔ پردہ کا شرعی حکم معاشرہ کو متوازن کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور مرد کی شہوانی کمزوریوں کا کافی و شافی علاج ہے۔ اس لیے دخترانِ اسلام کو پردہ کے سلسلے میں معذرت خواہانہ انداز اختیار کرنے کی بجائے فخریہ انداز میں اس حکم کو عام کرنا چاہیے تاکہ پوری دنیا کی خواتین اس کی برکات سے مستفید ہو سکیں۔ اللہ تعالیٰ کے حکم کی رو سے عورت پر پردہ فرض عین ہے جس کا تذکرہ قرآن کریم میں ایک سے زائد مقامات پر آیا ہے اور کتبِ احادیث میں اس کی صراحت موجود ہے۔ کئی اہل علم نے عربی و اردو زبان میں پردہ کے موضوع پر متعدد کتب تصنیف کی ہیں۔ زیرتبصرہ کتاب ’’نماز میں عورت کا پردہ اور لباس‘‘ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی کتاب " مزید مطالعہ۔۔۔
نماز کے مختلف فیہ مسا ئل میں سے ایک مسئلہ فاتحہ خلف الامام کا ہے کہ امام کے پیچھے مقتدی سورۃ الفاتحہ پڑھے گا یا نہیں پڑھے گا۔ہمارے علم کے مطابق فرض نفل سمیت ہر نماز کی ہر رکعت میں سورۃ الفاتحہ پڑھنا فرض اور واجب ہے،نمازی خواہ منفرد ہو،امام ہو یا مقتدی ہو۔کیونکہ سورۃ الفاتحہ نماز کے ارکان میں سے ایک رکن ہے اور اس کے بغیر نماز نامکمل رہتی ہے۔نبی کریم ﷺ نے فرمایا: اس شخص کی کوئی نماز نہیں جس نے اس میں فاتحۃ الکتاب نہیں پڑھی۔دوسری جگہ فرمایا: “جس نے أم القرآن(یعنی سورۃ الفاتحہ)پڑھے بغیرنماز ادا کی تو وہ نماز ناقص ہے، ناقص ہے، ناقص ہے، نا مکمل ہے۔یہ احادیث اور اس معنیٰ پر دلالت کرنے والی دیگر متعدد احادیث سے ثابت ہوتا ہے کہ امام کے پیچھے سورۃ الفاتحہ پڑھنا واجب اور ضروری ہے۔ زیر نظر کتاب ’’فرضیۃ فاتحۃ الکتاب فی الصلاۃ یعنی نماز میں فاتحہ کی فرضیت ‘‘ مولانا مفتی محمد بن عبد ا للہ شجاع آبادی کی تصنیف ہے۔انہوں نے اختصار کے ساتھ اس کتاب میں قر...
نماز دین ِ اسلام کا دوسرا رکن ِ عظیم ہے جوکہ بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے ۔ قرآن وحدیث میں نماز کو بر وقت اور باجماعت اداکرنے کی بہت زیاد ہ تلقین کی گئی ہے ۔نماز کی ادائیگی اور اس کی اہمیت اور فضلیت اس قد ر اہم ہے کہ سفر وحضر اور میدان ِجنگ اور بیماری میں بھی نماز ادا کرنا ضروری ہے ۔نماز کی اہمیت وفضیلت کے متعلق بے شمار احادیث ذخیرۂ حدیث میں موجود ہیں او ر بیسیوں اہل علم نے مختلف انداز میں اس پر کتب تالیف کی ہیں ۔ نماز کی ادائیگی کا طریقہ اور اس میں پڑھی جانے والی دعاؤں کو جانا اور سیکھناہر مسلمان مرد وزن کےلیے ازحد ضروری ہے کیونکہ نماز کے آداب وشرائط اوراس میں پڑھے جانے والے کلمات اور دعائیں تو ہی ہماری پوری زندگی کے دکھوں کا مداوا ہیں ۔ وہ ہمیں اپنے خالق ومالک کے حضور میں مانگنے کی روزانہ پانچ وقت ...
نماز انتہائی اہم ترین فریضہ اورا سلام کا دوسرا رکن ِ عظیم ہے جوکہ بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے ۔ کلمۂ توحید کے اقرار کےبعد سب سے پہلے جو فریضہ انسان پر عائد ہوتا ہے وہ نماز ہی ہے ۔اسی سے ایک مومن اور کافر میں تمیز ہوتی ہے ۔ بے نماز ی کافر اور دائرۂ اسلام سے خارج ہے ۔ قیامت کےدن اعمال میں سب سے پہلے نماز ہی سے متعلق سوال ہوگا۔ فرد ومعاشرہ کی اصلاح کے لیے نماز ازحد ضروری ہے ۔ نماز فواحش ومنکرات سےانسان کو روکتی ہے ۔بچوں کی صحیح تربیت اسی وقت ممکن ہے جب ان کوبچپن ہی سےنماز کا پابند بنایا جائے ۔ قرآن وحدیث میں نماز کو بر وقت اور باجماعت اداکرنے کی بہت زیاد ہ تلقین کی گئی ہے ۔نماز کی ادائیگی اور اس کی اہمیت اور فضلیت اس قد ر اہم ہے کہ سفر وحضر اور میدان ِجنگ اور بیماری میں بھی نماز ادا کرنا ضروری ہے ۔ رسول اکرم ﷺ کو نماز اس قدر محبوب تھی کہ آپﷺ نے اسے اپنی آنکھوں کی ٹھنڈنک قرار دیا ۔ن...
نماز کے دیگر مسائل کی طرح ایک اختلافی مسئلہ نماز میں حالت قیام میں ہاتھ باندھنے کے مقام کا بھی ہے۔ ہمارے برصغیر میں اکثریت نماز میں زیر ناف ہاتھ باندھ کر نماز پڑھتی نظر آتی ہے۔ رسول اکرم ﷺ کا فرمان ہے کہ نماز اس طرح پڑھو جیسے مجھے پڑھتے دیکھتے ہو۔ اس کتاب میں رسول اکرم ﷺ کی نماز میں حالت قیام میں ہاتھ باندھنے کے مقام کی وضاحت اور ہاتھ باندھنے کا حکم مستند احادیث کی روشنی میں واضح کیا گیا ہے۔ طرفین کے دلائل اور ان پر کئی طرق سے بحث ہے۔ فاضل مصنف نے نفس مسئلہ پر ہی راست گفتگو کی ہے جو کہ اکثر یا تو احادیث و آثار پر مشتمل ہے ، یا مخالفین پر اتمام حجت کیلئے سلف صالحین کے زیر بحث مسئلہ سے متعلقہ اقوال پر۔ اپنے موضوع کے لحاظ سے مختصر مگر جامع کتاب ہے۔
نماز دین اسلام کے بنیادی پانچ ارکان میں سے کلمہ توحید کے بعد ایک اہم ترین رکن ہے۔اس کی فرضیت قرآن و سنت اور اجماعِ امت سے ثابت ہے۔ یہ شب معراج کے موقع پر فرض کی گئی ،اور امت کو اس تحفہ خداوندی سے نوازا گیا۔اس کو دن اور رات میں پانچ وقت پابندی کے ساتھ باجماعت ادا کرنا ہر مسلمان پر فرض اور واجب ہے۔نماز دین کا ستون ہے۔ نماز جنت کی کنجی ہے۔ نماز مومن کی معراج ہے۔ نماز نبی کریمﷺ کی آنکھوں کی ٹھنڈک ہے۔ نماز قرب الٰہی کا بہترین ذریعہ ہے۔ نماز اﷲ تعالیٰ کی رضا کاباعث ہے۔ نماز جنت کا راستہ ہے۔ نماز پریشانیوں اور بیماریوں سے نجات کا ذریعہ ہے۔ نماز بے حیائی سے روکتی ہے۔ نماز برے کاموں سے روکتی ہے۔ نماز مومن اور کافر میں فرق کرتی ہے۔ نماز بندے کو اﷲ تعالیٰ کے ذکر میں مشغول رکھتی ہے۔لیکن اللہ کے ہاں وہ نماز قابل قبول ہے جو نبی کریم ﷺ کے معروف طریقے کے مطابق پڑھی جائے۔آپ نے فرمایا:تم ایسے نماز پڑھو جس مجھے پڑھتے ہوئے دیکھتے ہو۔لیکن افسوس کی بات ہے کہ آج بہت سارے مسلمان نماز نبوی ﷺ پڑھنے کی بجائے مختلف مسالک اور اپنے علماء...
ایک مسلمان پر لازم ہے کہ وہ اپنی ہر قسم کی عبادات اور معاملات میں اسوہ رسول کو ملحوظ خاطر رکھے- دین اسلام میں عبادات میں سے اہم ترین عبادت نماز ہے جس کے ترک سے ایک مسلمان اسلام سے خارج قرار پاتا ہے- رسول اکرم ﷺ نے صحابہ کرام کو نماز کے مکمل ارکان وشرائط سے پوری طرح آگاہ فرما دیا تھا لہذا ضروری ہے کہ نماز کو اس کی مکمل شرائط کے ساتھ اسوہ رسول کے مطابق ادا کیا جائے- نماز کی ادائیگی میں جو فروعی اختلافات پائے جاتے ہیں ان میں سےایک مسئلہ ہاتھوں کو باندھنے کا ہے کہ قیام کی حالت میں ہاتھ سینے پر باندھے جائیں گے یا سینے سے نیچے یا زیر ناف؟اس کتاب میں مصنف نے تفصیل کے ساتھ بیان کیا ہے کہ نماز میں ہاتھ کہاں باندھنے چاہیں؟ اس حوالے سے انہوں نے بہت سی احادیث،آثار صحابہ اور ائمہ کے اقوال کا تذکرہ کرتے ہوئے ثابت کیا ہے کہ نماز میں ہاتھ باندھنے کااصل محل کیا ہے؟
نماز انتہائی اہم ترین فریضہ اور سلام کا دوسرا رکن ِ عظیم ہے جوکہ بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔ کلمہ توحید کے اقرار کےبعد سب سے پہلے جو فریضہ انسان پر عائد ہوتا ہے وہ نماز ہی ہے ۔اسی سے ایک مومن اور کافر میں تمیز ہوتی ہے۔ بے نماز ی کافر اور دائرۂ اسلام سے خارج ہے۔ قیامت کےدن اعمال میں سب سے پہلے نماز ہی سے متعلق سوال ہوگا۔ فرد ومعاشرہ کی اصلاح کے لیے نماز ازحد ضروری ہے۔ نماز فواحش ومنکرات سےانسان کو روکتی ہے ۔بچوں کی صحیح تربیت اسی وقت ممکن ہے جب ان کوبچپن ہی سےنماز کا پابند بنایا جائے۔ قرآن وحدیث میں نماز کو بر وقت اور باجماعت اداکرنے کی بہت زیاد ہ تلقین کی گئی ہے۔ نماز کی ادائیگی اور اس کی اہمیت اور فضلیت اس قد ر اہم ہے کہ سفر وحضر اور میدان ِجنگ اور بیماری میں بھی نماز ادا کرنا ضروری ہے ۔نماز کی اہمیت وفضیلت کے متعلق بے شمار احادیث ذخیرۂ حدیث میں موجود ہیں او ر بیسیوں اہل علم نے مختلف انداز میں اس موضوع پر کتب تالیف کی ہیں۔ نماز کی ادائیگی کا طریقہ جاننا ہر مسلمان مرد وزن کےلیے ازحد ضروری ہے کیونکہ اللہ عزوجل کے ہاں وہی نماز قابل قبول ہوگی جو رسول اللہ ﷺ ک...
اسلام نے عبادات میں سے نماز پرجتنا زور دیا ہے شاید ہی کسی دوسری عبادت پر دیا ہو-حضور نبی کریم ﷺ نے نماز کی اہمیت کے پیش نظر اس کو دیگر ارکان سے واضح شکل میں پیش کیا ہے، لیکن بدقسمتی سے ہمارے ہاں مذہبی تقلید کی جکڑبندیوں کی وجہ سے نہ صرف عوام بلکہ علمائے کرام بھی نماز کی صحیح کیفیات سے نابلد ہیں-اس کتاب میں مصنف نے نماز کا مکمل طریقہ ان احادیث اور اقوالِ آئمہ کی روشنی میں پیش کیا ہے جو صحت کے قواعد وضوابط کے معیار کے مطابق ہوں- نیز کتاب کے شروع میں اتباع سنت اور رد تقلیدکے حوالےسے تفصیلی گفتگو کی گئی ہے- جس میں مختلف آئمہ کرام کے فتاوی کے ذریعے اتباع اور اطاعت کے مفہوم کو واضح کیا ہے اور تقلید کے بارے میں آئمہ کے اقوال کو بیان کر کے اس کی حقیقت کو بھی واضح کیا ہے-مصنف نے ان چیزوں کے بعد نماز کی ابتدا سے لے کر آخر تک تمام ارکان کی ادائیگی کےبارے میں مسنون طریقہ بیان کیا ہے اور پوری نماز کو نکھار کر پیش کر دیا ہے-اس کتاب کی خاصیت یہ ہےکہ مترجم مولانا محمد صادق خلیل نے شیخ ناصر الدین البانی کو لاحق ہونے والے سہو مثلا فاتحہ خلف الامام کے حوالے سے غلط مؤقف کی بھی محکم دلائل سے نشاندہی کر...
انسان ہی نہیں، جنات کو بھی اللہ تعالیٰ نے اپنی عبادت وپرستش کےلیے پیدا فرمایا ہے۔ اور عبادات میں سے سب سے افضل ترین عبادت نماز ہے۔ نماز ہی کافر ومسلم اور مومن ومشرک کے درمیان حد فاصل ہے۔ روز محشر سب سے پہلا سوال نماز ہی کے بارے میں کیا جائے گا۔ نماز ہی وہ فریضہ ہے جس کی ادائیگی ہر حال میں ضروری ہے۔ خواہ حالت امن ہو ،یا حالت جنگ، حالت صحت ہو، یاحالت مرض، حالت اقامت ہو، یا حالت سفر۔نماز میں تخفیف کی سہولت تو موجود ہے،لیکن اس میں مکمل معافی کی گنجائش نہیں ہے۔نماز کو پابندی وقت کے ساتھ مسجد میں باجماعت ادا کرلینا ہی کافی نہیں،اور نہ ہی خشوع وخضوع ، عاجزی وانکساری اور پورے اخلاص کے ساتھ اللہ تعالیٰ کے حضور سجدہ ریز ہوجانا نماز کی قبولیت کی علامت ہے، بلکہ اس فریضہ سے عہدہ برآ ہونے اور نماز کو قبولیت کے درجہ تک پہنچانے کےلیے یہ بھی ضروری، بلکہ انتہائی ضروری ہے کہ نماز نبی اکرم ﷺ کے طریقے اور سنت کے مطابق اداء کی جائے۔تکبیر تحریمہ سے لیکر سلام تک،قیام وقعود ہو یا رکوع وسجود، اذکار وتسبیحات ہوں یا قراءت قرآن۔ ہر چیز سنت کی روشنی میں اداء کی جائے۔ مگر ایسا&...
آج نماز کے حوالے سے بہت سی کتابیں آپ کو دیکھنے کو ملیں گی جن میں نہ صرف اپنے اپنے مسلکوںکا دفاع کیا جاتاہے بلکہ ضعیف اور موضوع روایات درج کرنے میں بھی کسی قسم کے تردد سے کام نہیں لیا جاتاجس وجہ سے عوام لناس میں نماز کی ادائیگی میں بہت تفاوت نظر آتا ہے اس لیے اس تفاوت کو ختم کرنے اور باہمی اختلاف کو دور کرنے کے لیے ایک ایسے طریقے کی ضرورت ہے جو بالکل وہ طریقہ ہو جس کے مطابق رسول اللہ ﷺ نے نماز کی ادائیگی فرمائی اور بعد میں صحابہ کرام نے بھی اسی طریقے کو اختیار کیا- زیر نظر کتاب ڈاکٹر سید شفیق الرحمن کی طرف سے نماز نبوی پر لکھی جانے والی ایک بہترین کاوش ہے- ان کا اندازانتہائی آسان اور عام فہم ہے اور نمازکے متعلق تقریباً تمام موضوعات کو جمع کردیا گیا ہے جن میں طہارت کے مکمل مسائل، وضو اور تیمم کا طریقہ اور تکبیر اولی سے سلام تک مکمل نماز نبوی کے ساتھ ساتھ مساجد، اور جنازے کے احکام کا احاطہ کیا گیا ہے-اس کے ساتھ ساتھ نماز معہ کی فرضیت اور اہمیت اور طریقہ ادائیگی کو بیان کیا ہے،نماز کسوف اور خسوف کا طریقہ،میت کے احکام وغیرہ- مزید برآں نماز تہجد، نماز سفر اورسجدہ سہو کے حوالے سے مکم...
نماز دین ِ اسلام کا دوسرا رکن ِ عظیم ہے جوکہ بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے ۔ قرآن وحدیث میں نماز کو بر وقت اور باجماعت اداکرنے کی بہت زیاد ہ تلقین کی گئی ہے ۔نماز کی ادائیگی اور اس کی اہمیت اور فضلیت اس قد ر اہم ہے کہ سفر وحضر اور میدان ِجنگ اور بیماری میں بھی نماز ادا کرنا ضروری ہے ۔نماز کی اہمیت وفضیلت کے متعلق بے شمار احادیث ذخیرۂ حدیث میں موجود ہیں او ر بیسیوں اہل علم نے مختلف انداز میں اس پر کتب تالیف کی ہیں ۔ نماز کی ادائیگی کا طریقہ جاننا ہر مسلمان مرد وزن کےلیے ازحد ضروری ہے کیونکہ اللہ عزوجل کے ہاں وہی نماز قابل قبول ہوگی جو رسول اللہ ﷺ کے طریقے کے مطابق ادا کی جائے گی ۔او ر ہمارے لیے نبی اکرم ﷺکی ذات گرامی ہی اسوۂ حسنہ ہے ۔انہیں کے طریقے کےمطابق نماز ادا کی جائے گئی تو اللہ کے ہاں مقبول ہے ۔ اسی لیے آپ ﷺ نے فرمایا صلو كما رأيتموني اصلي لہذا ہر مسلمان کےلیے رسول للہ ﷺ کے طریقۂ نماز کو جاننا بہت ضروری ہے۔ زیر نظر کتاب’’ نمازنبوی احادیث صحیحہ کی روشنی میں &l...
ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے کہ وہ تمام اعمال سنت نبوی کے مطابق بجا لائے- نماز ایک ایسا عمل ہے جودین اسلام کی اساس اور نبیاد ہے اگر اسی میں سنت رسول کو ملحوظ نہ رکھا جائے تو دیگر تمام اعمال رائیگاں ہیں- نماز کی اہمیت کو مد نظر رکھتے ہوئے اس کتاب میں مصنف نے مسنون نماز، تکبیر سے لے کر سلام تک کا مکمل طریقہ ترتیب کے ساتھ پیش کر دیا ہے- زیر نظر کتاب میں جہاں بہت سی خوبیاں پائی جاتی ہیں وہاں ایک دو خامیاں یہ ہیں کہ احادیث اور اقوال صحابہ کے حوالوں کا خاص اہتمام نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے بعض ضعیف احادیث بھی شامل ہو گئی ہیں اور بعض مسائل میں شدید مؤقف اختیار کیا گیا ہے جو کہ محل نظر ہیں-لیکن مجموعی اعتبار سے طریقہ نماز سنت نبوی کے مطابق پیش کیا گیا ہے اور اسی کی طرف ترغیب دلائی گئی ہے-اس لیے خامیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے اچھی باتوں کو اختیار کرنے کی نیت سے قبول کرنا چاہیے-نماز کے تمام ارکان کو ترتیب سے بیان کرتے ہوئے ہر کی تسبیحات اور اذکار کا بھی تذکرہ کیا گیا۔
پروردگار کی بندگی کا سب سے اعلی اظہار نماز سے ہوتا ہے یہی وجہ ہے کہ ہمار ے پیغمبر اعظم محمد رسول اللہ ﷺ فرض نمازوں کے ساتھ ساتھ نفلی نمازوں کابھی بکثرت اہتمام کیا کرتے تھے نفل نماز بہت اہمیت کی حامل ہے حدیث نبوی ﷺ کی رو سے روز قیامت اگر فرائض میں کمی ہوئی تو وہ نوافل سے پوری کردی جائے گی فلہذا ہمیں بھی نفل نماز کی ادائیگی کےلیے سعی وکاوش کرنی چاہئے زیر نظر کتاب میں فاضل مؤلف نے کتاب وسنت کی روشنی میں بڑے ہی خوبصورت اندازمیں نماز نفل کی اہمیت وفضیلت اور اس کے احکام ومسائل پرروشنی ڈالی ہے انہوں نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ نماز نفل کی کون سی صورتیں ہوسکتی ہیں اور نبی مکرم ﷺ کے اسوۂ پاک سے ان کی مشروعیت کہاں تک ثابت ہے آج جب کہ فرائض سے بھی غفلت برتی جارہی ہے ضرورت ہے کہ نماز کی اہمیت کو جانا جائے اور فرائض کے ساتھ نفل نماز کی بھی پابندی کی جائے اس کے لیے زیر نظر کتاب کامطالعہ انتہائی ممدو ومعاون ثابت ہوگا۔ان شاء اللہ
اس بات ميں تو شک کی قطعی کوئی گنجائش نہیں کہ ہر عمل کی قبولیت کے لیے نیت کی درستگی شرط ہے لیکن اختلاف اس بات میں ہے کہ نیت کا زبان سے ادا کرنا لازمی ہے یایہ دل کی کیفیت کانام ہے اس کتاب میں مصنف نے نماز اور روزہ کی نیت کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کرتے ہوئےکی لغوی واصطلاحی تعریف کی وضاحت کی ہے-اور ساتھ ساتھ کبار آئمہ کی تصریحات، علماوفقہاء کے اقوال کا تذکرہ کرتے ہوئے نیت کا صحیح مفہوم واضح کیاہے
رسول اللہ ﷺ کے فرمان کے مطابق رات کی آخری نماز وتر ہونی چاہیے-اس لیے جو شخص رات کا قیام کرنا چاہتا ہے وہ عشاء کی نماز کے بعد وتر نہ پڑھے بلکہ رات کےآخری حصے میں وتر ادا کرے-ونماز وتر کے سلسلے میں ہمارے ہاں مختلف آراء پائی جاتی ہیں کچھ کے نزدیک یہ واجب ہے تو کچھ کے نزدیک سنت مؤکدہ اور کچھ کا موقف یہ ہے کہ اگر کوئی شخص رات کو وتر پڑھ کر سو گیا تو صبح اٹھ کر پہلے وہ اپنے وتر کو توڑے گأ پھر نفلی نماز ادا کرسکتا ہے اور اسی طرح اگر کسی کا وتر رہ گیا ہو تو وہ اس کی قضا کیسے دے گا-زیر نظر کتاب میں ابوعدنان محمد منیر قمر نے اس حوالے سے پائے جانے والے شبہات کے ازالے کے لیےقابل قدر کوشش کی ہے-مصنف نے قرآن وسنت، آثار وصحابہ وتابعین اور اقوال آئمہ کی روشنی میں نماز وتر اور تہجد کی فضیلت واہمیت اور اس سے متعلقہ تمام مسائل کو تفصیل کے ساتھ بیان کر دیا ہے-جس میں نماز وتر اور تہجدکے فضائل اور ادائیگی کا طریقہ بیان کرنے کے ساتھ ساتھ دعائے قنوت کے مسائل اور اس کا طریقہ بالدلائل بیان کیا گیا ہے-
وتر کےمعنیٰ طاق کےہیں۔ احادیث نبویہ کی روشنی میں امت مسلمہ اس بات پر متفق ہے کہ ہمیں نمازِ وتر کی خاص پابندی کرنی چاہیے؛ کیونکہ نبی اکرم ﷺ سفروحضر میں ہمیشہ نمازِ وتر کا اہتمام فرماتے تھے، نیز نبیِ اکرم ﷺ نے نماز ِوتر پڑھنے کی بہت زیادہ تاکید فرمائی ہے حتی کہ فرمایا کہ اگر کوئی شخص وقت پر وتر نہ پڑھ سکے تو وہ بعد میں اس کی قضا کرے۔ آپ ﷺ نے امت مسلمہ کو وتر کی ادائیگی کاحکم متعدد مرتبہ دیا ہے۔ نمازِ وتر کا وقت عشاء کی نماز کے بعد سے صبح ہونے تک رہتا ہے۔رات کے آخری حصہ میں نمازِ تہجد پڑھ کر نماز ِوتر کی ادائیگی افضل ہے، نبی اکرم ﷺکا مستقل معمول بھی یہی تھا۔ البتہ وہ حضرات جورات کے آخری حصہ میں نمازِ تہجد اور نمازِ وتر کا اہتمام نہیں کرسکتے ہیں تو وہ سونے سے قبل ہی وتر ادا کرلیں ۔آپ کی قولی و فعلی احادیث سے ایک، تین، پانچ ،سات اور نو رکعات کےساتھ نماز وتر کی ادائیگی ثابت ہے۔کتب احادیث وفقہ میں نماز کے ضمن میں صلاۃوتر کےاحکام ومسائل موجود ہیں ۔ نماز کے موضوع پر الگ سے لکھی گئی کتب میں بھی نماز وتر کے احکام موجود ہیں۔ ز...
نماز دین کا ستون اور اسلام کا بنیادی رکن ہے،نماز صحت ایمان کی شرط ہے کہ تارک نماز کا اسلام سے تعلق ہی منقطع ہو جاتاہے ،اس لحاظ سے نماز کی پابندی ہر مسلمان پر لازم ہے، پھر نمازکے طریقہ کار سے آگاہی بھی نہایت اہم ہے نیز فرض و نفل نمازوں کے اوقات اور تعدادکا علم بھی ضروری ہے ۔ نماز کی رکعتوں کی تعداد اور اوقا ت کے متعلق یہ ایک اچھی کتاب ہے ،جس میں فرض و نفل نمازوں کی تعداد اور اوقات کی وضاحت کی گئی ہے ،پھرسنت مؤکدہ و غیر مؤکدہ کی توضیح اور وتر نماز کے عدم وجوب سمیت رکعات وتر اور وتر کی ادائیگی کے مختلف طریقوں کی تفصیل بیان کی گئی ہے۔نماز کی رکعات کے متعلق یہ ایک نہایت معلوماتی کتاب ہے،جس کا مطالعہ قارئین کی علمی تشنگی کاکافی مداوا ثابت ہو گا۔(ف۔ر)
نماز دین کا ستون اور اسلام کا بنیادی رکن ہے،نماز صحت ایمان کی شرط ہے کہ تارک نماز کا اسلام سے تعلق ہی منقطع ہو جاتاہے ،اس لحاظ سے نماز کی پابندی ہر مسلمان پر لازم ہے، پھر نمازکے طریقہ کار سے آگاہی بھی نہایت اہم ہے نیز فرض و نفل نمازوں کے اوقات اور تعدادکا علم بھی ضروری ہے ۔ نماز کی رکعتوں کی تعداد اور اوقا ت کے متعلق یہ ایک اچھی کتاب ہے ،جس میں فرض و نفل نمازوں کی تعداد اور اوقات کی وضاحت کی گئی ہے ،پھرسنت مؤکدہ و غیر مؤکدہ کی توضیح اور وتر نماز کے عدم وجوب سمیت رکعات وتر اور وتر کی ادائیگی کے مختلف طریقوں کی تفصیل بیان کی گئی ہے۔نماز کی رکعات کے متعلق یہ ایک نہایت معلوماتی کتاب ہے،جس کا مطالعہ قارئین کی علمی تشنگی کاکافی مداوا ثابت ہو گا۔(ف۔ر)
دین اسلام میں نمازکی اہمیت بہت زیادہ ہے۔ رسول اکرمﷺنے نماز کی ادائیگی پر بہت زیادہ زور دیا ہے اور نماز چھوڑنے پر بہت سخت وعیدیں فرمائی ہیں۔ لیکن بدقسمتی سے مسلمانوں کی کثیر تعداد اس اہم ترین فریضے سے غافل ہوچکی ہے اور نمازوں کی ادائیگی کا وہ اہتمام نہیں رہا ہے جو اسلام کا تقاضہ ہے۔ نماز کی فضیلت و اہمیت اور تارک نماز کے حکم بارے شیخ صالح العثیمین نے ایک رسالہ ترتیب دیا اسی رسالے کا اردو قالب آپ کےسامنے ہے۔ اردو ترجمہ کرنےکے فرائض ابو شعیب عبدالکریم عبدالسلام مدنی نے ادا کیے ہیں۔ علمائے اسلام کا اس مسئلہ میں اختلاف ہے کہ نماز کو ترک کرنے والا کافر ہے یا نماز کا انکار کرنے والا۔ شیخ صاحب کا اس سلسلہ میں موقف یہ ہے کہ فقط نماز ترک کرنے ہی سے ایک مسلمان کفر کی سرحدوں میں داخل ہو جاتا ہے اور دائرہ اسلام سے نکل جاتا ہے۔ 71 صفحات پر محیط یہ رسالہ دو فصلوں پر مشتمل ہے۔ پہلی فصل میں نماز چھوڑنے والے کے حکم کا بیان ہے جبکہ دوسری فصل میں نماز چھوڑنے سے مرتد ہونے پر جو احکام مرتب ہوتے ہیں ان کا بیان ہے۔ (ع۔م)
مسلمانوں کا امتیازی وصف دن اور رات میں پانچ دفعہ اپنے پروردگار کےسامنے باوضوء ہوکر کھڑے ہونا اور اپنے گناہوں کی معافی مانگنا اور اپنے رب سے اس کی رحمت طلب کرنا ہے ۔نماز انتہائی اہم ترین فریضہ اورا سلام کا دوسرا رکن ِ عظیم ہے جوکہ بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے ۔ کلمۂ توحید کے اقرار کےبعد سب سے پہلے جو فریضہ انسان پر عائد ہوتا ہے وہ نماز ہی ہے ۔اسی سے ایک مومن اور کافر میں تمیز ہوتی ہے ۔ بے نماز کافر اور دائرۂ اسلام سے خارج ہے ۔ قیامت کےدن اعمال میں سب سے پہلے نماز ہی سے متعلق سوال ہوگا۔ نماز بے حیائی اور برائی کے کاموں سے روکتی ہے ۔بچوں کی صحیح تربیت اسی وقت ممکن ہے جب ان کوبچپن ہی سےنماز کا پابند بنایا جائے ۔ قرآن وحدیث میں نماز کو بر وقت اور باجماعت اداکرنے کی بہت زیاد ہ تلقین کی گئی ہے ۔نماز کی ادائیگی اور اس کی اہمیت اور فضلیت اس قدر اہم ہے کہ سفر وحضر ، میدان ِجنگ اور بیماری میں بھی نماز ادا کرنا ضروری ہے۔اس لیے ہرمسلمان مرد اور عورت پر پابندی کے ساتھ وقت پر نماز ادا کرنا لازمی ہے۔ نماز کی اہمیت وفضلیت پر بیسیوں کتب موجود ہیں جس می...