تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی ﷺ سے ہوا صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا او ر ائمہ محدثین کےدور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے او رپھر بعدمیں اہل علم نے ان مجموعات کے اختصار اور شروح ،تحقیق وتخریج اورحواشی کا کام کیا۔مجموعاتِ حدیث میں اربعین نویسی، علوم حدیث کی علمی دلچسپیوں کا ایک مستقل باب ہے۔اربعون؍اربعین سے مراد حدیث کی وہ کتاب ہےجس میں کسی ایک باب سےمتعلق احادیث یا مختلف ابواب سے یا مختلف اسانید سے چالیس احادیث جمع کی جائیں۔اس طرح کی تصانیف کا اصل سبب یہی احایث ہیں جن میں چالیس احادیث جمع کرنے والے کے لیے بہت فضیلت بیان کی گئی ہے ۔عبداللہ بن مبارک وہ پہلے محدث ہیں جنہوں نے اسی طرز پر پہلی اربعین مرتب کرنے کی سعادت حاصل کی ۔بعد ازاں اربعین کے سینکڑوں مجموعے مرتب ہوتے رہے ۔اربعین میں سب سے زیادہ متداول اربعین نووی ہےاس پر بہت سے علماء کے حواشی ، شروحات اور زوائد موجود ہیں ۔ ’’سلسلہ اربعینا ت حدیث نبوی ﷺ‘‘ادارہ انصار السنۃ پبلی کیشنز،لاہورکےرئیس مولانا ابو حمزہ عبدالخالق صدیقی،اور حافظ حامد محمود الخضری حفظہما اللہ کی مشترکہ کاوش ہے۔ انہوں نے منہج محدثین کے مطابق مختلف 115؍اہم موضوعات پر اربعین مرتب کیں ہیں ہر موضوع سے متعلق 40 ؍احادیث مع تخریج و ترجمہ جمع کر کے ان کی ابواب بندی کی ہے ۔ادارہ انصار السنہ ’’ سلسلہ اربعینات الحدیث النبوی‘‘ کے تقریباً 110 سلسلے شائع کرچکا ہے۔ مزید اشاعت کا کام جاری ہے۔عامۃ الناس کےاستفادہ کےلیے کتاب وسنت سائٹ نے اس سلسلہ اربعینات نبوی کو پبلش کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ اس سلسلۂ اربعینا ت نبوی کے مرتبین وناشرین کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے عامۃ الناس کے لیے نفع بخش بنائے ۔ (آمین) (م۔ا)
تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی ﷺ سے ہوا صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا او ر ائمہ محدثین کےدور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے او رپھر بعدمیں اہل علم نے ان مجموعات کے اختصار اور شروح ،تحقیق وتخریج اورحواشی کا کام کیا۔مجموعاتِ حدیث میں اربعین نویسی، علوم حدیث کی علمی دلچسپیوں کا ایک مستقل باب ہے۔اربعون؍اربعین سے مراد حدیث کی وہ کتاب ہےجس میں کسی ایک باب سےمتعلق احادیث یا مختلف ابواب سے یا مختلف اسانید سے چالیس احادیث جمع کی جائیں۔اس طرح کی تصانیف کا اصل سبب یہی احایث ہیں جن میں چالیس احادیث جمع کرنے والے کے لیے بہت فضیلت بیان کی گئی ہے ۔عبداللہ بن مبارک وہ پہلے محدث ہیں جنہوں نے اسی طرز پر پہلی اربعین مرتب کرنے کی سعادت حاصل کی ۔بعد ازاں اربعین کے سینکڑوں مجموعے مرتب ہوتے رہے ۔اربعین میں سب سے زیادہ متداول اربعین نووی ہےاس پر بہت سے علماء کے حواشی ، شروحات اور زوائد موجود ہیں ۔ ’’سلسلہ اربعینا ت حدیث نبوی ﷺ‘‘ادارہ انصار السنۃ پبلی کیشنز،لاہورکےرئیس مولانا ابو حمزہ عبدالخالق صدیقی،اور حافظ حامد محمود الخضری حفظہما اللہ کی مشترکہ کاوش ہے۔ انہوں نے منہج محدثین کے مطابق مختلف 115؍اہم موضوعات پر اربعین مرتب کیں ہیں ہر موضوع سے متعلق 40 ؍احادیث مع تخریج و ترجمہ جمع کر کے ان کی ابواب بندی کی ہے ۔ادارہ انصار السنہ ’’ سلسلہ اربعینات الحدیث النبوی‘‘ کے تقریباً 110 سلسلے شائع کرچکا ہے۔ مزید اشاعت کا کام جاری ہے۔عامۃ الناس کےاستفادہ کےلیے کتاب وسنت سائٹ نے اس سلسلہ اربعینات نبوی کو پبلش کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ اس سلسلۂ اربعینا ت نبوی کے مرتبین وناشرین کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے عامۃ الناس کے لیے نفع بخش بنائے ۔ (آمین) (م۔ا)
تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی ﷺ سے ہوا صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا او ر ائمہ محدثین کےدور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے او رپھر بعدمیں اہل علم نے ان مجموعات کے اختصار اور شروح ،تحقیق وتخریج اورحواشی کا کام کیا۔مجموعاتِ حدیث میں اربعین نویسی، علوم حدیث کی علمی دلچسپیوں کا ایک مستقل باب ہے۔اربعون؍اربعین سے مراد حدیث کی وہ کتاب ہےجس میں کسی ایک باب سےمتعلق احادیث یا مختلف ابواب سے یا مختلف اسانید سے چالیس احادیث جمع کی جائیں۔اس طرح کی تصانیف کا اصل سبب یہی احایث ہیں جن میں چالیس احادیث جمع کرنے والے کے لیے بہت فضیلت بیان کی گئی ہے ۔عبداللہ بن مبارک وہ پہلے محدث ہیں جنہوں نے اسی طرز پر پہلی اربعین مرتب کرنے کی سعادت حاصل کی ۔بعد ازاں اربعین کے سینکڑوں مجموعے مرتب ہوتے رہے ۔اربعین میں سب سے زیادہ متداول اربعین نووی ہےاس پر بہت سے علماء کے حواشی ، شروحات اور زوائد موجود ہیں ۔ ’’سلسلہ اربعینا ت حدیث نبوی ﷺ‘‘ادارہ انصار السنۃ پبلی کیشنز،لاہورکےرئیس مولانا ابو حمزہ عبدالخالق صدیقی،اور حافظ حامد محمود الخضری حفظہما اللہ کی مشترکہ کاوش ہے۔ انہوں نے منہج محدثین کے مطابق مختلف 115؍اہم موضوعات پر اربعین مرتب کیں ہیں ہر موضوع سے متعلق 40 ؍احادیث مع تخریج و ترجمہ جمع کر کے ان کی ابواب بندی کی ہے ۔ادارہ انصار السنہ ’’ سلسلہ اربعینات الحدیث النبوی‘‘ کے تقریباً 110 سلسلے شائع کرچکا ہے۔ مزید اشاعت کا کام جاری ہے۔عامۃ الناس کےاستفادہ کےلیے کتاب وسنت سائٹ نے اس سلسلہ اربعینات نبوی کو پبلش کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ اس سلسلۂ اربعینا ت نبوی کے مرتبین وناشرین کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے عامۃ الناس کے لیے نفع بخش بنائے ۔ (آمین) (م۔ا)
تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی ﷺ سے ہوا صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا او ر ائمہ محدثین کےدور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے او رپھر بعدمیں اہل علم نے ان مجموعات کے اختصار اور شروح ،تحقیق وتخریج اورحواشی کا کام کیا۔مجموعاتِ حدیث میں اربعین نویسی، علوم حدیث کی علمی دلچسپیوں کا ایک مستقل باب ہے۔اربعون؍اربعین سے مراد حدیث کی وہ کتاب ہےجس میں کسی ایک باب سےمتعلق احادیث یا مختلف ابواب سے یا مختلف اسانید سے چالیس احادیث جمع کی جائیں۔اس طرح کی تصانیف کا اصل سبب یہی احایث ہیں جن میں چالیس احادیث جمع کرنے والے کے لیے بہت فضیلت بیان کی گئی ہے ۔عبداللہ بن مبارک وہ پہلے محدث ہیں جنہوں نے اسی طرز پر پہلی اربعین مرتب کرنے کی سعادت حاصل کی ۔بعد ازاں اربعین کے سینکڑوں مجموعے مرتب ہوتے رہے ۔اربعین میں سب سے زیادہ متداول اربعین نووی ہےاس پر بہت سے علماء کے حواشی ، شروحات اور زوائد موجود ہیں ۔ ’’سلسلہ اربعینا ت حدیث نبوی ﷺ‘‘ادارہ انصار السنۃ پبلی کیشنز،لاہورکےرئیس مولانا ابو حمزہ عبدالخالق صدیقی،اور حافظ حامد محمود الخضری حفظہما اللہ کی مشترکہ کاوش ہے۔ انہوں نے منہج محدثین کے مطابق مختلف 115؍اہم موضوعات پر اربعین مرتب کیں ہیں ہر موضوع سے متعلق 40 ؍احادیث مع تخریج و ترجمہ جمع کر کے ان کی ابواب بندی کی ہے ۔ادارہ انصار السنہ ’’ سلسلہ اربعینات الحدیث النبوی‘‘ کے تقریباً 110 سلسلے شائع کرچکا ہے۔ مزید اشاعت کا کام جاری ہے۔عامۃ الناس کےاستفادہ کےلیے کتاب وسنت سائٹ نے اس سلسلہ اربعینات نبوی کو پبلش کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ اس سلسلۂ اربعینا ت نبوی کے مرتبین وناشرین کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے عامۃ الناس کے لیے نفع بخش بنائے ۔ (آمین) (م۔ا)
تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی ﷺ سے ہوا صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا او ر ائمہ محدثین کےدور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے او رپھر بعدمیں اہل علم نے ان مجموعات کے اختصار اور شروح ،تحقیق وتخریج اورحواشی کا کام کیا۔مجموعاتِ حدیث میں اربعین نویسی، علوم حدیث کی علمی دلچسپیوں کا ایک مستقل باب ہے۔اربعون؍اربعین سے مراد حدیث کی وہ کتاب ہےجس میں کسی ایک باب سےمتعلق احادیث یا مختلف ابواب سے یا مختلف اسانید سے چالیس احادیث جمع کی جائیں۔اس طرح کی تصانیف کا اصل سبب یہی احایث ہیں جن میں چالیس احادیث جمع کرنے والے کے لیے بہت فضیلت بیان کی گئی ہے ۔عبداللہ بن مبارک وہ پہلے محدث ہیں جنہوں نے اسی طرز پر پہلی اربعین مرتب کرنے کی سعادت حاصل کی ۔بعد ازاں اربعین کے سینکڑوں مجموعے مرتب ہوتے رہے ۔اربعین میں سب سے زیادہ متداول اربعین نووی ہےاس پر بہت سے علماء کے حواشی ، شروحات اور زوائد موجود ہیں ۔ ’’سلسلہ اربعینا ت حدیث نبوی ﷺ‘‘ادارہ انصار السنۃ پبلی کیشنز،لاہورکےرئیس مولانا ابو حمزہ عبدالخالق صدیقی،اور حافظ حامد محمود الخضری حفظہما اللہ کی مشترکہ کاوش ہے۔ انہوں نے منہج محدثین کے مطابق مختلف 115؍اہم موضوعات پر اربعین مرتب کیں ہیں ہر موضوع سے متعلق 40 ؍احادیث مع تخریج و ترجمہ جمع کر کے ان کی ابواب بندی کی ہے ۔ادارہ انصار السنہ ’’ سلسلہ اربعینات الحدیث النبوی‘‘ کے تقریباً 110 سلسلے شائع کرچکا ہے۔ مزید اشاعت کا کام جاری ہے۔عامۃ الناس کےاستفادہ کےلیے کتاب وسنت سائٹ نے اس سلسلہ اربعینات نبوی کو پبلش کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ اس سلسلۂ اربعینا ت نبوی کے مرتبین وناشرین کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے عامۃ الناس کے لیے نفع بخش بنائے ۔ (آمین) (م۔ا)
تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی ﷺ سے ہوا صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا او ر ائمہ محدثین کےدور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے او رپھر بعدمیں اہل علم نے ان مجموعات کے اختصار اور شروح ،تحقیق وتخریج اورحواشی کا کام کیا۔مجموعاتِ حدیث میں اربعین نویسی، علوم حدیث کی علمی دلچسپیوں کا ایک مستقل باب ہے۔اربعون؍اربعین سے مراد حدیث کی وہ کتاب ہےجس میں کسی ایک باب سےمتعلق احادیث یا مختلف ابواب سے یا مختلف اسانید سے چالیس احادیث جمع کی جائیں۔اس طرح کی تصانیف کا اصل سبب یہی احایث ہیں جن میں چالیس احادیث جمع کرنے والے کے لیے بہت فضیلت بیان کی گئی ہے ۔عبداللہ بن مبارک وہ پہلے محدث ہیں جنہوں نے اسی طرز پر پہلی اربعین مرتب کرنے کی سعادت حاصل کی ۔بعد ازاں اربعین کے سینکڑوں مجموعے مرتب ہوتے رہے ۔اربعین میں سب سے زیادہ متداول اربعین نووی ہےاس پر بہت سے علماء کے حواشی ، شروحات اور زوائد موجود ہیں ۔ ’’سلسلہ اربعینا ت حدیث نبوی ﷺ‘‘ادارہ انصار السنۃ پبلی کیشنز،لاہورکےرئیس مولانا ابو حمزہ عبدالخالق صدیقی،اور حافظ حامد محمود الخضری حفظہما اللہ کی مشترکہ کاوش ہے۔ انہوں نے منہج محدثین کے مطابق مختلف 115؍اہم موضوعات پر اربعین مرتب کیں ہیں ہر موضوع سے متعلق 40 ؍احادیث مع تخریج و ترجمہ جمع کر کے ان کی ابواب بندی کی ہے ۔ادارہ انصار السنہ ’’ سلسلہ اربعینات الحدیث النبوی‘‘ کے تقریباً 110 سلسلے شائع کرچکا ہے۔ مزید اشاعت کا کام جاری ہے۔عامۃ الناس کےاستفادہ کےلیے کتاب وسنت سائٹ نے اس سلسلہ اربعینات نبوی کو پبلش کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ اس سلسلۂ اربعینا ت نبوی کے مرتبین وناشرین کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے عامۃ الناس کے لیے نفع بخش بنائے ۔ (آمین) (م۔ا)
تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی ﷺ سے ہوا صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا او ر ائمہ محدثین کےدور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے او رپھر بعدمیں اہل علم نے ان مجموعات کے اختصار اور شروح ،تحقیق وتخریج اورحواشی کا کام کیا۔مجموعاتِ حدیث میں اربعین نویسی، علوم حدیث کی علمی دلچسپیوں کا ایک مستقل باب ہے۔اربعون؍اربعین سے مراد حدیث کی وہ کتاب ہےجس میں کسی ایک باب سےمتعلق احادیث یا مختلف ابواب سے یا مختلف اسانید سے چالیس احادیث جمع کی جائیں۔اس طرح کی تصانیف کا اصل سبب یہی احایث ہیں جن میں چالیس احادیث جمع کرنے والے کے لیے بہت فضیلت بیان کی گئی ہے ۔عبداللہ بن مبارک وہ پہلے محدث ہیں جنہوں نے اسی طرز پر پہلی اربعین مرتب کرنے کی سعادت حاصل کی ۔بعد ازاں اربعین کے سینکڑوں مجموعے مرتب ہوتے رہے ۔اربعین میں سب سے زیادہ متداول اربعین نووی ہےاس پر بہت سے علماء کے حواشی ، شروحات اور زوائد موجود ہیں ۔ ’’سلسلہ اربعینا ت حدیث نبوی ﷺ‘‘ادارہ انصار السنۃ پبلی کیشنز،لاہورکےرئیس مولانا ابو حمزہ عبدالخالق صدیقی،اور حافظ حامد محمود الخضری حفظہما اللہ کی مشترکہ کاوش ہے۔ انہوں نے منہج محدثین کے مطابق مختلف 115؍اہم موضوعات پر اربعین مرتب کیں ہیں ہر موضوع سے متعلق 40 ؍احادیث مع تخریج و ترجمہ جمع کر کے ان کی ابواب بندی کی ہے ۔ادارہ انصار السنہ ’’ سلسلہ اربعینات الحدیث النبوی‘‘ کے تقریباً 110 سلسلے شائع کرچکا ہے۔ مزید اشاعت کا کام جاری ہے۔عامۃ الناس کےاستفادہ کےلیے کتاب وسنت سائٹ نے اس سلسلہ اربعینات نبوی کو پبلش کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ اس سلسلۂ اربعینا ت نبوی کے مرتبین وناشرین کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے عامۃ الناس کے لیے نفع بخش بنائے ۔ (آمین) (م۔ا)
تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی ﷺ سے ہوا صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا او ر ائمہ محدثین کےدور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے او رپھر بعدمیں اہل علم نے ان مجموعات کے اختصار اور شروح ،تحقیق وتخریج اورحواشی کا کام کیا۔مجموعاتِ حدیث میں اربعین نویسی، علوم حدیث کی علمی دلچسپیوں کا ایک مستقل باب ہے۔اربعون؍اربعین سے مراد حدیث کی وہ کتاب ہےجس میں کسی ایک باب سےمتعلق احادیث یا مختلف ابواب سے یا مختلف اسانید سے چالیس احادیث جمع کی جائیں۔اس طرح کی تصانیف کا اصل سبب یہی احایث ہیں جن میں چالیس احادیث جمع کرنے والے کے لیے بہت فضیلت بیان کی گئی ہے ۔عبداللہ بن مبارک وہ پہلے محدث ہیں جنہوں نے اسی طرز پر پہلی اربعین مرتب کرنے کی سعادت حاصل کی ۔بعد ازاں اربعین کے سینکڑوں مجموعے مرتب ہوتے رہے ۔اربعین میں سب سے زیادہ متداول اربعین نووی ہےاس پر بہت سے علماء کے حواشی ، شروحات اور زوائد موجود ہیں ۔ ’’سلسلہ اربعینا ت حدیث نبوی ﷺ‘‘ادارہ انصار السنۃ پبلی کیشنز،لاہورکےرئیس مولانا ابو حمزہ عبدالخالق صدیقی،اور حافظ حامد محمود الخضری حفظہما اللہ کی مشترکہ کاوش ہے۔ انہوں نے منہج محدثین کے مطابق مختلف 115؍اہم موضوعات پر اربعین مرتب کیں ہیں ہر موضوع سے متعلق 40 ؍احادیث مع تخریج و ترجمہ جمع کر کے ان کی ابواب بندی کی ہے ۔ادارہ انصار السنہ ’’ سلسلہ اربعینات الحدیث النبوی‘‘ کے تقریباً 110 سلسلے شائع کرچکا ہے۔ مزید اشاعت کا کام جاری ہے۔عامۃ الناس کےاستفادہ کےلیے کتاب وسنت سائٹ نے اس سلسلہ اربعینات نبوی کو پبلش کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ اس سلسلۂ اربعینا ت نبوی کے مرتبین وناشرین کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے عامۃ الناس کے لیے نفع بخش بنائے ۔ (آمین) (م۔ا)
تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی ﷺ سے ہوا صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا او ر ائمہ محدثین کےدور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے او رپھر بعدمیں اہل علم نے ان مجموعات کے اختصار اور شروح ،تحقیق وتخریج اورحواشی کا کام کیا۔مجموعاتِ حدیث میں اربعین نویسی، علوم حدیث کی علمی دلچسپیوں کا ایک مستقل باب ہے۔اربعون؍اربعین سے مراد حدیث کی وہ کتاب ہےجس میں کسی ایک باب سےمتعلق احادیث یا مختلف ابواب سے یا مختلف اسانید سے چالیس احادیث جمع کی جائیں۔اس طرح کی تصانیف کا اصل سبب یہی احایث ہیں جن میں چالیس احادیث جمع کرنے والے کے لیے بہت فضیلت بیان کی گئی ہے ۔عبداللہ بن مبارک وہ پہلے محدث ہیں جنہوں نے اسی طرز پر پہلی اربعین مرتب کرنے کی سعادت حاصل کی ۔بعد ازاں اربعین کے سینکڑوں مجموعے مرتب ہوتے رہے ۔اربعین میں سب سے زیادہ متداول اربعین نووی ہےاس پر بہت سے علماء کے حواشی ، شروحات اور زوائد موجود ہیں ۔ ’’سلسلہ اربعینا ت حدیث نبوی ﷺ‘‘ادارہ انصار السنۃ پبلی کیشنز،لاہورکےرئیس مولانا ابو حمزہ عبدالخالق صدیقی،اور حافظ حامد محمود الخضری حفظہما اللہ کی مشترکہ کاوش ہے۔ انہوں نے منہج محدثین کے مطابق مختلف 115؍اہم موضوعات پر اربعین مرتب کیں ہیں ہر موضوع سے متعلق 40 ؍احادیث مع تخریج و ترجمہ جمع کر کے ان کی ابواب بندی کی ہے ۔ادارہ انصار السنہ ’’ سلسلہ اربعینات الحدیث النبوی‘‘ کے تقریباً 110 سلسلے شائع کرچکا ہے۔ مزید اشاعت کا کام جاری ہے۔عامۃ الناس کےاستفادہ کےلیے کتاب وسنت سائٹ نے اس سلسلہ اربعینات نبوی کو پبلش کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ اس سلسلۂ اربعینا ت نبوی کے مرتبین وناشرین کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے عامۃ الناس کے لیے نفع بخش بنائے ۔ (آمین) (م۔ا)
تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی ﷺ سے ہوا صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا او ر ائمہ محدثین کےدور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے او رپھر بعدمیں اہل علم نے ان مجموعات کے اختصار اور شروح ،تحقیق وتخریج اورحواشی کا کام کیا۔مجموعاتِ حدیث میں اربعین نویسی، علوم حدیث کی علمی دلچسپیوں کا ایک مستقل باب ہے۔اربعون؍اربعین سے مراد حدیث کی وہ کتاب ہےجس میں کسی ایک باب سےمتعلق احادیث یا مختلف ابواب سے یا مختلف اسانید سے چالیس احادیث جمع کی جائیں۔اس طرح کی تصانیف کا اصل سبب یہی احایث ہیں جن میں چالیس احادیث جمع کرنے والے کے لیے بہت فضیلت بیان کی گئی ہے ۔عبداللہ بن مبارک وہ پہلے محدث ہیں جنہوں نے اسی طرز پر پہلی اربعین مرتب کرنے کی سعادت حاصل کی ۔بعد ازاں اربعین کے سینکڑوں مجموعے مرتب ہوتے رہے ۔اربعین میں سب سے زیادہ متداول اربعین نووی ہےاس پر بہت سے علماء کے حواشی ، شروحات اور زوائد موجود ہیں ۔ ’’سلسلہ اربعینا ت حدیث نبوی ﷺ‘‘ادارہ انصار السنۃ پبلی کیشنز،لاہورکےرئیس مولانا ابو حمزہ عبدالخالق صدیقی،اور حافظ حامد محمود الخضری حفظہما اللہ کی مشترکہ کاوش ہے۔ انہوں نے منہج محدثین کے مطابق مختلف 115؍اہم موضوعات پر اربعین مرتب کیں ہیں ہر موضوع سے متعلق 40 ؍احادیث مع تخریج و ترجمہ جمع کر کے ان کی ابواب بندی کی ہے ۔ادارہ انصار السنہ ’’ سلسلہ اربعینات الحدیث النبوی‘‘ کے تقریباً 110 سلسلے شائع کرچکا ہے۔ مزید اشاعت کا کام جاری ہے۔عامۃ الناس کےاستفادہ کےلیے کتاب وسنت سائٹ نے اس سلسلہ اربعینات نبوی کو پبلش کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ اس سلسلۂ اربعینا ت نبوی کے مرتبین وناشرین کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے عامۃ الناس کے لیے نفع بخش بنائے ۔ (آمین) (م۔ا)
تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی ﷺ سے ہوا صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا او ر ائمہ محدثین کےدور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے او رپھر بعدمیں اہل علم نے ان مجموعات کے اختصار اور شروح ،تحقیق وتخریج اورحواشی کا کام کیا۔مجموعاتِ حدیث میں اربعین نویسی، علوم حدیث کی علمی دلچسپیوں کا ایک مستقل باب ہے۔اربعون؍اربعین سے مراد حدیث کی وہ کتاب ہےجس میں کسی ایک باب سےمتعلق احادیث یا مختلف ابواب سے یا مختلف اسانید سے چالیس احادیث جمع کی جائیں۔اس طرح کی تصانیف کا اصل سبب یہی احایث ہیں جن میں چالیس احادیث جمع کرنے والے کے لیے بہت فضیلت بیان کی گئی ہے ۔عبداللہ بن مبارک وہ پہلے محدث ہیں جنہوں نے اسی طرز پر پہلی اربعین مرتب کرنے کی سعادت حاصل کی ۔بعد ازاں اربعین کے سینکڑوں مجموعے مرتب ہوتے رہے ۔اربعین میں سب سے زیادہ متداول اربعین نووی ہےاس پر بہت سے علماء کے حواشی ، شروحات اور زوائد موجود ہیں ۔ ’’سلسلہ اربعینا ت حدیث نبوی ﷺ‘‘ادارہ انصار السنۃ پبلی کیشنز،لاہورکےرئیس مولانا ابو حمزہ عبدالخالق صدیقی،اور حافظ حامد محمود الخضری حفظہما اللہ کی مشترکہ کاوش ہے۔ انہوں نے منہج محدثین کے مطابق مختلف 115؍اہم موضوعات پر اربعین مرتب کیں ہیں ہر موضوع سے متعلق 40 ؍احادیث مع تخریج و ترجمہ جمع کر کے ان کی ابواب بندی کی ہے ۔ادارہ انصار السنہ ’’ سلسلہ اربعینات الحدیث النبوی‘‘ کے تقریباً 110 سلسلے شائع کرچکا ہے۔ مزید اشاعت کا کام جاری ہے۔عامۃ الناس کےاستفادہ کےلیے کتاب وسنت سائٹ نے اس سلسلہ اربعینات نبوی کو پبلش کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ اس سلسلۂ اربعینا ت نبوی کے مرتبین وناشرین کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے عامۃ الناس کے لیے نفع بخش بنائے ۔ (آمین) (م۔ا)
تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی ﷺ سے ہوا صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا او ر ائمہ محدثین کےدور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے او رپھر بعدمیں اہل علم نے ان مجموعات کے اختصار اور شروح ،تحقیق وتخریج اورحواشی کا کام کیا۔مجموعاتِ حدیث میں اربعین نویسی، علوم حدیث کی علمی دلچسپیوں کا ایک مستقل باب ہے۔اربعون؍اربعین سے مراد حدیث کی وہ کتاب ہےجس میں کسی ایک باب سےمتعلق احادیث یا مختلف ابواب سے یا مختلف اسانید سے چالیس احادیث جمع کی جائیں۔اس طرح کی تصانیف کا اصل سبب یہی احایث ہیں جن میں چالیس احادیث جمع کرنے والے کے لیے بہت فضیلت بیان کی گئی ہے ۔عبداللہ بن مبارک وہ پہلے محدث ہیں جنہوں نے اسی طرز پر پہلی اربعین مرتب کرنے کی سعادت حاصل کی ۔بعد ازاں اربعین کے سینکڑوں مجموعے مرتب ہوتے رہے ۔اربعین میں سب سے زیادہ متداول اربعین نووی ہےاس پر بہت سے علماء کے حواشی ، شروحات اور زوائد موجود ہیں ۔ ’’سلسلہ اربعینا ت حدیث نبوی ﷺ‘‘ادارہ انصار السنۃ پبلی کیشنز،لاہورکےرئیس مولانا ابو حمزہ عبدالخالق صدیقی،اور حافظ حامد محمود الخضری حفظہما اللہ کی مشترکہ کاوش ہے۔ انہوں نے منہج محدثین کے مطابق مختلف 115؍اہم موضوعات پر اربعین مرتب کیں ہیں ہر موضوع سے متعلق 40 ؍احادیث مع تخریج و ترجمہ جمع کر کے ان کی ابواب بندی کی ہے ۔ادارہ انصار السنہ ’’ سلسلہ اربعینات الحدیث النبوی‘‘ کے تقریباً 110 سلسلے شائع کرچکا ہے۔ مزید اشاعت کا کام جاری ہے۔عامۃ الناس کےاستفادہ کےلیے کتاب وسنت سائٹ نے اس سلسلہ اربعینات نبوی کو پبلش کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ اس سلسلۂ اربعینا ت نبوی کے مرتبین وناشرین کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے عامۃ الناس کے لیے نفع بخش بنائے ۔ (آمین) (م۔ا)
تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی ﷺ سے ہوا صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا او ر ائمہ محدثین کےدور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے او رپھر بعدمیں اہل علم نے ان مجموعات کے اختصار اور شروح ،تحقیق وتخریج اورحواشی کا کام کیا۔مجموعاتِ حدیث میں اربعین نویسی، علوم حدیث کی علمی دلچسپیوں کا ایک مستقل باب ہے۔اربعون؍اربعین سے مراد حدیث کی وہ کتاب ہےجس میں کسی ایک باب سےمتعلق احادیث یا مختلف ابواب سے یا مختلف اسانید سے چالیس احادیث جمع کی جائیں۔اس طرح کی تصانیف کا اصل سبب یہی احایث ہیں جن میں چالیس احادیث جمع کرنے والے کے لیے بہت فضیلت بیان کی گئی ہے ۔عبداللہ بن مبارک وہ پہلے محدث ہیں جنہوں نے اسی طرز پر پہلی اربعین مرتب کرنے کی سعادت حاصل کی ۔بعد ازاں اربعین کے سینکڑوں مجموعے مرتب ہوتے رہے ۔اربعین میں سب سے زیادہ متداول اربعین نووی ہےاس پر بہت سے علماء کے حواشی ، شروحات اور زوائد موجود ہیں ۔ ’’سلسلہ اربعینا ت حدیث نبوی ﷺ‘‘ادارہ انصار السنۃ پبلی کیشنز،لاہورکےرئیس مولانا ابو حمزہ عبدالخالق صدیقی،اور حافظ حامد محمود الخضری حفظہما اللہ کی مشترکہ کاوش ہے۔ انہوں نے منہج محدثین کے مطابق مختلف 115؍اہم موضوعات پر اربعین مرتب کیں ہیں ہر موضوع سے متعلق 40 ؍احادیث مع تخریج و ترجمہ جمع کر کے ان کی ابواب بندی کی ہے ۔ادارہ انصار السنہ ’’ سلسلہ اربعینات الحدیث النبوی‘‘ کے تقریباً 110 سلسلے شائع کرچکا ہے۔ مزید اشاعت کا کام جاری ہے۔عامۃ الناس کےاستفادہ کےلیے کتاب وسنت سائٹ نے اس سلسلہ اربعینات نبوی کو پبلش کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ اس سلسلۂ اربعینا ت نبوی کے مرتبین وناشرین کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے عامۃ الناس کے لیے نفع بخش بنائے ۔ (آمین) (م۔ا)
تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی ﷺ سے ہوا صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا او ر ائمہ محدثین کےدور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے او رپھر بعدمیں اہل علم نے ان مجموعات کے اختصار اور شروح ،تحقیق وتخریج اورحواشی کا کام کیا۔مجموعاتِ حدیث میں اربعین نویسی، علوم حدیث کی علمی دلچسپیوں کا ایک مستقل باب ہے۔اربعون؍اربعین سے مراد حدیث کی وہ کتاب ہےجس میں کسی ایک باب سےمتعلق احادیث یا مختلف ابواب سے یا مختلف اسانید سے چالیس احادیث جمع کی جائیں۔اس طرح کی تصانیف کا اصل سبب یہی احایث ہیں جن میں چالیس احادیث جمع کرنے والے کے لیے بہت فضیلت بیان کی گئی ہے ۔عبداللہ بن مبارک وہ پہلے محدث ہیں جنہوں نے اسی طرز پر پہلی اربعین مرتب کرنے کی سعادت حاصل کی ۔بعد ازاں اربعین کے سینکڑوں مجموعے مرتب ہوتے رہے ۔اربعین میں سب سے زیادہ متداول اربعین نووی ہےاس پر بہت سے علماء کے حواشی ، شروحات اور زوائد موجود ہیں ۔ ’’سلسلہ اربعینا ت حدیث نبوی ﷺ‘‘ادارہ انصار السنۃ پبلی کیشنز،لاہورکےرئیس مولانا ابو حمزہ عبدالخالق صدیقی،اور حافظ حامد محمود الخضری حفظہما اللہ کی مشترکہ کاوش ہے۔ انہوں نے منہج محدثین کے مطابق مختلف 115؍اہم موضوعات پر اربعین مرتب کیں ہیں ہر موضوع سے متعلق 40 ؍احادیث مع تخریج و ترجمہ جمع کر کے ان کی ابواب بندی کی ہے ۔ادارہ انصار السنہ ’’ سلسلہ اربعینات الحدیث النبوی‘‘ کے تقریباً 110 سلسلے شائع کرچکا ہے۔ مزید اشاعت کا کام جاری ہے۔عامۃ الناس کےاستفادہ کےلیے کتاب وسنت سائٹ نے اس سلسلہ اربعینات نبوی کو پبلش کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ اس سلسلۂ اربعینا ت نبوی کے مرتبین وناشرین کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے عامۃ الناس کے لیے نفع بخش بنائے ۔ (آمین) (م۔ا)
تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی ﷺ سے ہوا صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا او ر ائمہ محدثین کےدور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے او رپھر بعدمیں اہل علم نے ان مجموعات کے اختصار اور شروح ،تحقیق وتخریج اورحواشی کا کام کیا۔مجموعاتِ حدیث میں اربعین نویسی، علوم حدیث کی علمی دلچسپیوں کا ایک مستقل باب ہے۔اربعون؍اربعین سے مراد حدیث کی وہ کتاب ہےجس میں کسی ایک باب سےمتعلق احادیث یا مختلف ابواب سے یا مختلف اسانید سے چالیس احادیث جمع کی جائیں۔اس طرح کی تصانیف کا اصل سبب یہی احایث ہیں جن میں چالیس احادیث جمع کرنے والے کے لیے بہت فضیلت بیان کی گئی ہے ۔عبداللہ بن مبارک وہ پہلے محدث ہیں جنہوں نے اسی طرز پر پہلی اربعین مرتب کرنے کی سعادت حاصل کی ۔بعد ازاں اربعین کے سینکڑوں مجموعے مرتب ہوتے رہے ۔اربعین میں سب سے زیادہ متداول اربعین نووی ہےاس پر بہت سے علماء کے حواشی ، شروحات اور زوائد موجود ہیں ۔ ’’سلسلہ اربعینا ت حدیث نبوی ﷺ‘‘ادارہ انصار السنۃ پبلی کیشنز،لاہورکےرئیس مولانا ابو حمزہ عبدالخالق صدیقی،اور حافظ حامد محمود الخضری حفظہما اللہ کی مشترکہ کاوش ہے۔ انہوں نے منہج محدثین کے مطابق مختلف 115؍اہم موضوعات پر اربعین مرتب کیں ہیں ہر موضوع سے متعلق 40 ؍احادیث مع تخریج و ترجمہ جمع کر کے ان کی ابواب بندی کی ہے ۔ادارہ انصار السنہ ’’ سلسلہ اربعینات الحدیث النبوی‘‘ کے تقریباً 110 سلسلے شائع کرچکا ہے۔ مزید اشاعت کا کام جاری ہے۔عامۃ الناس کےاستفادہ کےلیے کتاب وسنت سائٹ نے اس سلسلہ اربعینات نبوی کو پبلش کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ اس سلسلۂ اربعینا ت نبوی کے مرتبین وناشرین کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے عامۃ الناس کے لیے نفع بخش بنائے ۔ (آمین) (م۔ا)
تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی ﷺ سے ہوا صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا او ر ائمہ محدثین کےدور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے او رپھر بعدمیں اہل علم نے ان مجموعات کے اختصار اور شروح ،تحقیق وتخریج اورحواشی کا کام کیا۔مجموعاتِ حدیث میں اربعین نویسی، علوم حدیث کی علمی دلچسپیوں کا ایک مستقل باب ہے۔اربعون؍اربعین سے مراد حدیث کی وہ کتاب ہےجس میں کسی ایک باب سےمتعلق احادیث یا مختلف ابواب سے یا مختلف اسانید سے چالیس احادیث جمع کی جائیں۔اس طرح کی تصانیف کا اصل سبب یہی احایث ہیں جن میں چالیس احادیث جمع کرنے والے کے لیے بہت فضیلت بیان کی گئی ہے ۔عبداللہ بن مبارک وہ پہلے محدث ہیں جنہوں نے اسی طرز پر پہلی اربعین مرتب کرنے کی سعادت حاصل کی ۔بعد ازاں اربعین کے سینکڑوں مجموعے مرتب ہوتے رہے ۔اربعین میں سب سے زیادہ متداول اربعین نووی ہےاس پر بہت سے علماء کے حواشی ، شروحات اور زوائد موجود ہیں ۔ ’’سلسلہ اربعینا ت حدیث نبوی ﷺ‘‘ادارہ انصار السنۃ پبلی کیشنز،لاہورکےرئیس مولانا ابو حمزہ عبدالخالق صدیقی،اور حافظ حامد محمود الخضری حفظہما اللہ کی مشترکہ کاوش ہے۔ انہوں نے منہج محدثین کے مطابق مختلف 115؍اہم موضوعات پر اربعین مرتب کیں ہیں ہر موضوع سے متعلق 40 ؍احادیث مع تخریج و ترجمہ جمع کر کے ان کی ابواب بندی کی ہے ۔ادارہ انصار السنہ ’’ سلسلہ اربعینات الحدیث النبوی‘‘ کے تقریباً 110 سلسلے شائع کرچکا ہے۔ مزید اشاعت کا کام جاری ہے۔عامۃ الناس کےاستفادہ کےلیے کتاب وسنت سائٹ نے اس سلسلہ اربعینات نبوی کو پبلش کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ اس سلسلۂ اربعینا ت نبوی کے مرتبین وناشرین کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے عامۃ الناس کے لیے نفع بخش بنائے ۔ (آمین) (م۔ا)
تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی ﷺ سے ہوا صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا او ر ائمہ محدثین کےدور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے او رپھر بعدمیں اہل علم نے ان مجموعات کے اختصار اور شروح ،تحقیق وتخریج اورحواشی کا کام کیا۔مجموعاتِ حدیث میں اربعین نویسی، علوم حدیث کی علمی دلچسپیوں کا ایک مستقل باب ہے۔اربعون؍اربعین سے مراد حدیث کی وہ کتاب ہےجس میں کسی ایک باب سےمتعلق احادیث یا مختلف ابواب سے یا مختلف اسانید سے چالیس احادیث جمع کی جائیں۔اس طرح کی تصانیف کا اصل سبب یہی احایث ہیں جن میں چالیس احادیث جمع کرنے والے کے لیے بہت فضیلت بیان کی گئی ہے ۔عبداللہ بن مبارک وہ پہلے محدث ہیں جنہوں نے اسی طرز پر پہلی اربعین مرتب کرنے کی سعادت حاصل کی ۔بعد ازاں اربعین کے سینکڑوں مجموعے مرتب ہوتے رہے ۔اربعین میں سب سے زیادہ متداول اربعین نووی ہےاس پر بہت سے علماء کے حواشی ، شروحات اور زوائد موجود ہیں ۔ ’’سلسلہ اربعینا ت حدیث نبوی ﷺ‘‘ادارہ انصار السنۃ پبلی کیشنز،لاہورکےرئیس مولانا ابو حمزہ عبدالخالق صدیقی،اور حافظ حامد محمود الخضری حفظہما اللہ کی مشترکہ کاوش ہے۔ انہوں نے منہج محدثین کے مطابق مختلف 115؍اہم موضوعات پر اربعین مرتب کیں ہیں ہر موضوع سے متعلق 40 ؍احادیث مع تخریج و ترجمہ جمع کر کے ان کی ابواب بندی کی ہے ۔ادارہ انصار السنہ ’’ سلسلہ اربعینات الحدیث النبوی‘‘ کے تقریباً 110 سلسلے شائع کرچکا ہے۔ مزید اشاعت کا کام جاری ہے۔عامۃ الناس کےاستفادہ کےلیے کتاب وسنت سائٹ نے اس سلسلہ اربعینات نبوی کو پبلش کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ اس سلسلۂ اربعینا ت نبوی کے مرتبین وناشرین کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے عامۃ الناس کے لیے نفع بخش بنائے ۔ (آمین) (م۔ا)
تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی ﷺ سے ہوا صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا او ر ائمہ محدثین کےدور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے او رپھر بعدمیں اہل علم نے ان مجموعات کے اختصار اور شروح ،تحقیق وتخریج اورحواشی کا کام کیا۔مجموعاتِ حدیث میں اربعین نویسی، علوم حدیث کی علمی دلچسپیوں کا ایک مستقل باب ہے۔اربعون؍اربعین سے مراد حدیث کی وہ کتاب ہےجس میں کسی ایک باب سےمتعلق احادیث یا مختلف ابواب سے یا مختلف اسانید سے چالیس احادیث جمع کی جائیں۔اس طرح کی تصانیف کا اصل سبب یہی احایث ہیں جن میں چالیس احادیث جمع کرنے والے کے لیے بہت فضیلت بیان کی گئی ہے ۔عبداللہ بن مبارک وہ پہلے محدث ہیں جنہوں نے اسی طرز پر پہلی اربعین مرتب کرنے کی سعادت حاصل کی ۔بعد ازاں اربعین کے سینکڑوں مجموعے مرتب ہوتے رہے ۔اربعین میں سب سے زیادہ متداول اربعین نووی ہےاس پر بہت سے علماء کے حواشی ، شروحات اور زوائد موجود ہیں ۔ ’’سلسلہ اربعینا ت حدیث نبوی ﷺ‘‘ادارہ انصار السنۃ پبلی کیشنز،لاہورکےرئیس مولانا ابو حمزہ عبدالخالق صدیقی،اور حافظ حامد محمود الخضری حفظہما اللہ کی مشترکہ کاوش ہے۔ انہوں نے منہج محدثین کے مطابق مختلف 115؍اہم موضوعات پر اربعین مرتب کیں ہیں ہر موضوع سے متعلق 40 ؍احادیث مع تخریج و ترجمہ جمع کر کے ان کی ابواب بندی کی ہے ۔ادارہ انصار السنہ ’’ سلسلہ اربعینات الحدیث النبوی‘‘ کے تقریباً 110 سلسلے شائع کرچکا ہے۔ مزید اشاعت کا کام جاری ہے۔عامۃ الناس کےاستفادہ کےلیے کتاب وسنت سائٹ نے اس سلسلہ اربعینات نبوی کو پبلش کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ اس سلسلۂ اربعینا ت نبوی کے مرتبین وناشرین کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے عامۃ الناس کے لیے نفع بخش بنائے ۔ (آمین) (م۔ا)
جس طرح قرآن مجید کو تجوید کے ساتھ پڑھنے کا وجوب قرآن و حدیث اور اجماع امت سے ثابت ہے، اسی طرح قرآنی اوقاف کی معرفت اور دورانِ تلاوت اس کی رعایت رکھنا بھی واجب ہے۔ کیونکہ تجوید حروف کی درست ادائیگی کا ذریعہ ہے ، تو معرفتِ وقوف اس کی اعلیٰ تفہیم کا ذریعہ ہے۔علم وقف و ابتداء کی معرفت کی اہمیت کا اندازہ اس امر سے بھی ہوتا ہے کہ بعض اوقات بے موقع وقف، ابتداء یا اعادہ کرنے سے معنی ٰمیں خلل آ جاتا ہے اور نماز ضائع یا ناقص ہو جاتی ہے۔ جس سے بچنے کا ایک ہی راستہ ہے کہ قرآن کریم کے معانی پر غور کیا جائے اور علم اوقاف کی تعلیم حاصل کی جائے۔ زیر نظرکتابچہ’’تسہیل الاحکام فی وقف حمزہ وہشام‘‘ قاری فیاض الرحمٰن علوی صاحب کا مرتب شدہ ہے ۔یہ کتابچہ امام حمزہ اور امام ہشام رحہما اللہ کے وقفاً ہمزہ والے کلمات کی تخفیف شاطبیہ وتیسیر اور طیبہ ونشر دونوں طریق کے اصول وقواعد اور قرآن مجید میں جو کلمات دو یاتین ھمزوں سے آئے ہیں ان کی جائزہ وجوہ پر مشتمل ہے۔(م۔ا)
علم تجوید قرآن مجید کو ترتیل اور درست طریقے سے پڑھنے کا نام ہے علم تجوید کا وجوب کتاب وسنت واجماع امت سے ثابت ہے ۔اس علم کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے ہوتا ہے کہ آنحضرت ﷺ خود صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین کو وقف و ابتداء کی تعلیم دیتے تھے جیسا کہ حدیث ابن ِعمرؓ سے معلوم ہوتا ہے۔فن تجوید قرآنی علوم کے بنیادی علوم میں سے ایک ہے ۔ اس علم کی تدوین کا آغاز دوسری ہجری صدی کے نصف سے ہوا۔جس طرح حدیث وفقہ پر کام کیا گیا اسی طرح قرآن مجید کے درست تلفظ وقراءت کی طرف توجہ کی گئیعلمائے اسلام نے ہر زمانہ میں درس وتدریس اور تصنیف وتالیف کے ذریعہ اس علم کی دعوت وتبلیغ کو جاری رکها ، متقدمین علماء کے نزدیک علم تجوید پر الگ تصانیف کا طریقہ نہیں تها بلکہ تجوید علم الصرف کا ایک نہایت ضروری باب تها ، متاخرین علماء نے اس علم میں مستقل اور تفصیلی کتابیں لکھیں ہیں ، محمد بن مکی کی کتاب اَلرِّعایَةاس سلسلہ کی پہلی کڑی ہے ، جوکہ چوتهی صدی ہجری میں لکهی گئی۔ علم قراءت بھی ایک الگ فن ہے ائمہ قراءت اور علماء امت نے اس فن بھی پر ہر دور میں مبسوط ومختصر کتب کے تصنیف کی ۔ ائمۂ حدیث وفقہ کی طرح تجوید وقراءات کے ائمہ کی بھی ایک طویل فہرست ہے اور تجوید وقراءات کے موضوع پرماہرین تجوید وقراءات کی بے شمار کتب موجود ہیں ۔ جن سے استفادہ کرنا اردو دان طبقہ کے لئے اب نہایت سہل اور آسان ہو گیا ہے ۔ عرب قراء کی طرح برصغیر پاک وہند کے علماء کرام اور قراءعظام نے بھی علم تجوید قراءات کی اشاعت وترویج کےلیے گراں قدر خدمات انجام دی ہیں ۔پاکستان میں دیوبندی قراء کرام کےعلاوہ سلفی قراء عظام جناب قاری یحییٰ رسولنگری مرحوم، قاری محمداریس العاصم ،قای محمد ابراہیم میرمحمدی حفظہم اللہ اور ان کےشاگردوں کی تجوید قراءات کی نشرواشاعت میں خدمات قابل ِتحسین ہیں ۔مذکورہ قراء کی تجوید وقراءات کی کتب کے علاوہ جامعہ لاہور الاسلامیہ،لاہور کے کلیۃ القرآن ومجلس التحقیق الاسلامی ،لاہور کے زیر نگرانی شائع ہونے والے علمی مجلہ ’’ رشد ‘‘کےعلم ِتجویدو قراءات کے موضوع پر تین ضخیم جلدوں پر مشتمل قراءات نمبر اپنے موضوع میں انسائیکلوپیڈیا کی حیثیت رکھتے ہیں ۔جس میں مشہور قراء کرام کے تحریر شدہ مضامین ، علمی مقالات اور حجیت قراءات پر پاک وہند کے کئی جیدمفتیان کرام کے فتاوی ٰ جات بھی شامل ہیں اور اس میں قراءات کو عجمی فتنہ قرار دینے والوں کی بھی خوب خبر لیتے ہوئے ان کے اعتراضات کے مسکت جوابات دیئے گئے ہیں۔ زیر نظر مقالہ بعنوان’’پاکستان میں علم تجوید وقراءات ماضی حال اور مستقبل‘‘ قاری محمد طاہر صاحب کا وہ تحقیقی مقالہ ہے جسے انہوں نے 1997ء میں جامعہ پنجاب میں پیش کر کے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی ہے۔مقالہ نگار نے اس مقالے کو چھ ابواب میں تقسیم کیا ہے ۔پہلا باب تجوید وقراءات کے تعارف پر مشتمل ہے،دوسرے باب میں قرآن وحدیث کی رو سے تجوید وترتیل کی اہمیت کا ذکر ہے،تیسرے باب کا عنوان علم القراءات آغاز وارتقاء ، چوتھے باب کا عنوان تجوید وقراءات پاکستان میں ،پانچویں باب میں مدارس کا تذکرہ ہے جس کے تحت ملک کے چاروں صوبوں میں موجود مدارس قراءات کےحالات وکوائف جمع کیے گئے ہیں، چھٹا او ر آخری باب تحریص وترغیبات کےعنوان سے ہے اس میں ذرائع ابلاغ قراء کی تنظیموں، دینی جراءد ومجلات اخبارات کے ایڈیشن مجالس ومحافل قراءات وغیرہ کا تذکرہ ہے۔اس باب میں ایسے سرکاری اقدامات کا جائزہ بھی لیا گیا ہے جو علم قراءات وعلم تجوید کے فروغ میں ممد ومعاون ثابت ہوئے ہیں ۔نیز اس باب میں ایسی تجاویزبھی دی گئ ہیں جو پاکستان میں اس مبارک علم کی ترقی کے حوالے سے ناگزیر ہیں ۔(م۔ا)
کراچی کے ایک خطرناک عقائد کے حامل فرقے کانام’’جماعت المسلمین‘‘ ہے ۔اس فرقے کے بانی مبانی مسعود احمد صاحب بی ایس سی ہیں۔اس فرقے نے ’’جماعت المسلمین ‘‘ کا خوبصورت لقب اختیار کر رکھا ہے یہ فرقہ اپنے علاوہ تمام مسلمانوں کو گمراہ سمجھتا ہے اور ان کے پیچھے نماز پڑھنے کا قائل نہیں ہے۔جو شخص ا س کے بانی مسعود احمد صاحب کی بیعت نہیں کرتا وہ ان کے نزدیک مسلمان نہیں ہے،چاہے وہ قرآن وحدیث کا جتنا بڑا عالم وعامل ہی کیوں نہ ہو۔ زیرنظر کتابچہ بعنوان’’ بے اختیار خلیفہ کی حقیقت‘‘ ڈاکٹر ابو جابر عبد اللہ دامانوی حفظہ اللہ کے دومضامین کا م مجموعہ ہے جو کہ دو حصوں پر مشتمل ہے جس میں جماعت مسلمین کے عقیدہ خلیفہ کی حقیقت کو خوب واضح کیا گیا ہے ۔(م۔ا)
امام محمد بن اسماعیل بخاری کی شخصیت اور ان کی صحیح بخاری محتاجِ تعارف نہیں۔ آپ امیر المؤمنین فی الحدیث امام المحدثین کے القاب سے ملقب تھے۔ ان کے علم و فضل ، تبحرعلمی اور جامع الکمالات ہونے کا محدثین عظام او رارباب ِسیر نے اعتراف کیا ہے امام بخاری ۱۳ شوال ۱۹۴ھ ، بروز جمعہ بخارا میں پیدا ہوئے۔ دس سال کی عمر ہوئی تو مکتب کا رخ کیا۔ بخارا کے کبار محدثین سے استفادہ کیا۔ جن میں امام محمد بن سلام بیکندی، امام عبداللہ بن محمد بن عبداللہ المسندی، امام محمد بن یوسف بیکندی زیادہ معروف ہیں۔اسی دوران انہوں نے امام عبداللہ بن مبارک امام وکیع بن جراح کی کتابوں کو ازبر کیا اور فقہ اہل الرائے پر پوری دسترس حاصل کر لی۔ طلبِ حدیث کی خاطر حجاز، بصرہ،بغداد شام، مصر، خراسان، مرو بلخ،ہرات،نیشا پور کا سفر کیا ۔ ان کے حفظ و ضبط اور معرفت حدیث کا چرچا ہونے لگا۔ امام بخاری کے اساتذہ کرام بھی امام بخاری سے کسب فیض کرتے تھے ۔ آپ کے اساتذہ اور شیوخ کی تعداد کم وبیش ایک ہزار ہے۔ جن میں خیرون القرون کےاساطین علم کےاسمائے گرامی بھی آتے ہیں۔اور آپ کےتلامذہ کی تعداد لاکھوں میں ہے۔ امام بخاری سے صحیح بخاری سماعت کرنےوالوں کی تعداد 90ہزار کےلگ بھگ تھی ۔امام بخاری کے علمی کارناموں میں سب سے بڑا کارنامہ صحیح بخاری کی تالیف ہے جس کے بارے میں علمائے اسلام کا متفقہ فیصلہ ہے کہ قرآن کریم کے بعد کتب ِحدیث میں صحیح ترین کتاب صحیح بخاری ہے ۔ فن ِحدیث میں اس کتاب کی نظیر نہیں پائی جاتی آپ نے سولہ سال کے طویل عرصہ میں 6 لاکھ احادیث سے اس کا انتخاب کیا اور اس کتاب کے ابواب کی ترتیب روضۃ من ریاض الجنۃ میں بیٹھ کر فرمائی اور اس میں صرف صحیح احادیث کو شامل کیا ۔امام بخاری کی سیر ت پر متعدد اہل علم نے کتب تصنیف کی ہیں ۔ زیر نظر کتاب ’’ امام بخاری اور رحمہ اللہ اور انکی فقہی بصیرت‘‘ محترم فضیلۃ الشیخ مولانا حافظ ریاض احمد عاقب حفظہ اللہ کی تالیف ہے۔فاضل مصنف نے اس کتا ب میں امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کی شخصیت اور ان کی کتاب صحیح البخاری کا مفصل تعارف کرانے کے بعد امام صاحب کب فقہی واجتہادی بصیرت پر تفصیل سے روشنی ڈالی ہے ۔اللہ تعالیٰ حافظ ریاض احمد عاقب حفظہ اللہ کی تحقیقی وتصنیفی ، تدریسی ودعوتی جہود کو قبول فرمائے اور میزان حسنات میں اضافہ کا ذریعہ بنائے ۔آمین (م۔ا)
سلطان محمود غزنوی (971ء ۔ 1030ء ) کا پورا نام یمین الدولہ ابو القاسم محمود ابن سبکتگین ہے ۔ 997ء سے اپنے انتقال تک سلطنت غزنویہ کے حکمران رہے۔ انہوں نے غزنی شہر کو دنیا کے دولت مند ترین شہروں میں تبدیل کیا ۔ اس کی وسیع سلطنت میں موجودہ مکمل افغانستان، ایران اور پاکستان کے کئی حصے اور شمال مغربی بھارت شامل تھا۔ وہ تاریخِ اسلامیہ کے پہلے حکمران تھے جنہوں نے سلطان کا لقب اختیار کیا۔ بت شکن سلطان محمود غزنوی اسلامی تاریخ کا ایسا درخشندہ ستارہ ہے جس پر بجا طور پر بر صغیر کے مسلمان فخر کر تے ہیں ۔انہوں نے ہندوستان پر لگاتار سترہ حملے کیے اور ہر بار فتح و نصرت نے اس کے قدم چومے برصغیر میں ہندوؤں کے غرور کی علامت سومنات کے مندر کو 1026 ھ میں فتح کر کے اس خطے میں اسلام کی پہلی اینٹ رکھی ۔ہندوں برہمنوں نے محمود غزنوی سے استدعا کی کہ اس بت کی حفاظت کرے جس کے عوض اسے بہت زیادہ دولت دی جائے گئی تو اس نےیہ کہہ کراس آفر کو ٹھکرا دیا کہ وہ بت شکن ہے بت فروش نہیں۔ سلطان محمود غزنوی نے 1030 ھ میں 59 سال کی عمر میں وفات پائی ۔ زیر نظر کتاب’’ اور ایک بت شکن پیدا ہوا‘‘ معروف ناول نگار عنایت اللہ التمش کا یہ دلچسپ تاریخی ناول سلطان محمود غزنویؒ کے ہندوستان پر سترہ تاریخی حملوں پر مبنی ہے جو انہوں نے سومنات کے مندر کو تباہ کرنے کے لیے کیے تھے ۔ جب اس مندر کے بت کو توڑنے کا وقت آیا تو وہاں کے پنڈتوں نے ہیرے جواہرات کے ڈھیر لگا کر سلطان سے درخواست کی کہ اس بت کو نہ توڑا جائے لیکن اس پر سلطان محمود غزنویؒ نے تاریخی الفاط کہے کہ بت شکن ہوں بت فروش نہیں۔(م۔ا)
نبی کریم ﷺ کی بیان شدہ وصیتیں صرف مخصوص افراد ومخاطبین ہی کے لیے نہیں بیان کی گئیں بلکہ ان کےذریعے سے پوری امت کو خطاب کیا گیا ہے۔ان وصیتوں میں مخاطبین کی دنیا وآخرت دونوں کی سربلندی اور فلاح ونجات کاسامان موجود ہے ۔جو یقیناً تاقیامت آنے والوں کےلیے سر چشمہ ہدایت ونجات ہے ۔اور ان وصیتوں کی ایک نمایاں خوبی الفاظ میں اختصار اورمعانی ومطالب کی وسعت وجامعیت ہے جو نبی کریم ﷺ کے معجزۂ الٰہیہ’’جوامع الکلم‘‘ کا نتیجہ ہے ۔ زیر نظر کتابچہ ’’شہنشاہ کونین ﷺ کی آخری وصیتیں‘‘مفتی سعید انورمظاہری کا مرتب شدہ ہے انہوں اس کتابچہ میں رسول اکرم ﷺ کےالوداعی آثار ذکر کرنے کے بعد عقیدہ، حقوق العباد، انصار، حسن معاشرت اور یہود ونصاریٰ ومشرکین کو جزیرۃ العرب سے نکالنے سے متعلق وصیتیں اختصار کےساتھ جمع کردی ہیں۔ (م۔ا)
اسلام ایک ایسا آفاقی اورفطری مذہب ہے جس نے ہر دور میں اطراف واکناف میں پھیلے ہوئے جن وانس کو اپنی ابدی تعلیمات سے مسحور کر دیا۔ یہی وہ مذہب ہے جس کے سایہ عاطفت میں آکر ہر شخص اس قدر سکون واطمینان محسوس کرتا ہے ۔ مغرب کے مادی معاشرے میں سکون و اطمینان کی تلاش میں سرگرداں لوگ بھی اسی مذہب کی آغوش میں ہی حقیقی سکون محسوس کرتے ہیں۔اور مسلمان ہونا یہ اللہ تعالیٰ کی اتنی بڑی نعمت ہے کہ اس نعمت کے مقابلہ میں دنیا جہاں کی تمام نعمتیں ہیچ او ر بے حیثیت ہیں ۔اسلام کتنی عظیم نعمت ہے اسکا احساس یہودیت اور عیسائیت سے توبہ تائب ہوکر اسلام لانے والو ں کے حالات پڑ ھ کر ہوتا ہے۔اسلام کی نعمت عطا فرماکر اللہ تعالی ٰ نے یقیناً اپنے بندوں پر بڑا انعام فرمایا ہے۔اپنے مذہب کو چھوڑ کر اسلام قبول کرنا یہ کام یقیناً انھی لوگوں کا ہے جن کے حوصلے بلند اور ہمتیں غیر متزلزل ہوتی ہیں اہل عزیمت کایہ قافلہ قابل صد مبارک باد اور قابل تحسین ہے ۔ کئی قلمکاران نے عصر حاصر میں میں یہودیت ، عیسائیت سے تائب ہوکراسلام قبول کرنے والوں کی دلسوز داستانیں مرتب کی ہیں ۔ زیر نظر کتاب’’نسیم ہدایت کے جھونکے ‘‘ مولانا محمد کلیم صدیقی کے ہاتھوں اسلام قبول کرنے والے نو مسلم بھائیوں کی کہانی انہی کی زبانی ہے پر مشتمل ہے۔ مفتی محمد روشن شاہ قاسمی نے اسے مرتب کیا ہے مرتب نے اس کتاب میں زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے 20؍ افراد کے قبول اسلام کے حوالہ سے واقعاتِ زندگی،تجربات، سابقہ عقائد، اسلام کے بارے میں تاثرات اور قبول اسلام کی وجوہات پر مبنی بیانات کو جمع کیا ہے۔(م۔ا)