کل کتب 6741

دکھائیں
کتب
  • 5051 #1898

    مصنف : ابو عدنان محمد منیر قمر

    مشاہدات : 5731

    مختصر مسائل و احکام حج وعمرہ اور قربانی و عیدین

    (ہفتہ 13 ستمبر 2014ء) ناشر : توحید پبلیکیشنز، بنگلور
    #1898 Book صفحات: 66

    بیت اللہ کا حج  ارکانِ اسلام میں ایک اہم ترین  رکن ہے۔ بیت اللہ کی زیارت او رفریضۂ حج کی ادائیگی ہر صاحب ایمان کی تمنا اورآرزو ہے۔ ہر صاحب استطاعت مسلمان پر  زندگی میں ایک دفعہ فریضہ حج کی ادائیگی فرض ہے، اور اس کے انکار ی کا ایمان کامل نہیں ہے اور وہ دائرہ اسلام سےخارج ہے۔ اجر وثواب کے لحاظ سے یہ رکن بہت زیادہ اہمیت کاحامل ہے تمام كتب حديث وفقہ میں اس کی فضیلت اور احکام ومسائل کے متعلق ابو اب قائم کیے گئے ہیں اور تفصیلی مباحث موجود ہیں ۔حدیث نبویﷺ کہ آپ نےفرمایا "الحج المبرور لیس له جزاء إلا الجنة "حج مبرور کا ثواب جنت کے  سوا کچھ نہیں ۔اس موضوع پر اب تک اردو و عربی زبان میں چھوٹی بڑی بیسیوں کتب لکھی جاچکی ہیں زیرنظر کتاب ""سعودی عرب میں مقیم پاکستانی عالم دین مولانا ابو عدنان محمد منیر قمر ﷾کی کاوش ہے۔ جس میں انہوں  حج وعمرہ کے تمام مسائل او ر اس دوران پڑھی جانے والی دعائیں قرآن وحدیث کی روشنی میں جمع کر دی گئی ہیں ۔اور اس کے ساتھ قربانی وعیدین کے مسائل بھی نہایت اختصار مگر دلائل اور جامعیت کے ساتھ بیان کر دیئے ہیں۔ان کی مرتب کردہ یہ دلکش کتاب خود پڑھنے اور عزیز واقارب دوست احباب کو تحفہ دینے کے لائق ہے تاکہ حج وعمرہ اور قربانی وعیدین کے فرائض مسنون طریقے سے ادا کیے جاسکیں اللہ تعالی ان  کی اس کاوش کو اہل اسلام کے لیے مفید بنائے۔آمین۔(راسخ)

     

  • 5052 #1899

    مصنف : عطا اللہ طارق

    مشاہدات : 6110

    مسند ابی ہریرہ ؓ

    (ہفتہ 13 ستمبر 2014ء) ناشر : ادارہ اصلاح المسلمین گگو منڈی وہاڑی
    #1899 Book صفحات: 226

    اسلامی  تعلیمات سے اگاہی  حاصل کرنا ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے ۔ اسلام کی معرفت کے لیے  ہمارے  سامنے سب سے بڑی کتاب  قرآن  مجید  ہے ۔ جس کے ذریعے  مکمل رہنمائی ملتی ہے  اس کے ساتھ ساتھ دینِ اسلام کو سمجھنے کا دوسرا بڑا ذریعہ احادیث نبویہ  ہیں ۔جن کو  صحابہ  کرام﷢ نے روایت کیا اورائمہ محدثین کے ذریعے   یہ ذخیرہ احادیث ہم تک پہنچا۔ان کو تسلیم کرنا اوران پر عمل کرنا ہر مسلمان  پر لازم ہے ۔صحابہ  کرام  میں سے  سب سے  زیاد ہ  روایات  سیدنا  حضرت ابو ھریرہ ﷜ نے  بیان فرمائی   ہیں ۔ حضرت ابو ھریرہ ﷜ وہ جلیل القدر صحابی  ہیں  جنہوں نے اپنی زندگی  حضور اکرم ﷺ کی احادیث کی خدمت  کے لیے  وقف کردی تھی۔ آپ  دنیا  کی آسائشوں سے الگ تھلگ ہو کر  صرف آپ ﷺ کی مجلس میں موجود  رہتے اور آپ کے ہرفر مان کوبڑی توجہ اور انہماک سے سنتے اور حفظ کرتے ۔دنیا سے اس قدر بے نیاز کہ فاقہ کشی کی نوبت آجاتی ۔لیکن مسجد سے   قدم  اس لیے  باہر نہ نکالتے کہ  کہیں  ان کی عدم موجودگی  میں آپ ﷺ کوئی بیان  جاری فرمادیں او رابو ہریرہ  اس کو سن  نہ سکے ۔اس  حقیقت  کو صحابہ  کرام  نے بھی تسلیم کیا  آپ  سے براہ  راست استفادہ کرتے   ۔تابعین نےبھی آپ کو محدث کا درجہ عطا کیا ۔اس کے بعد تمام محدثین نے  آپ کی روایات کو کتب ِاحادیث  میں  بیان کیا ۔ لیکن بدقسمتی   سے   بعض جہلاء جنہیں صحابہ سے عناد اور بغض ہے حضرت ابو ھریرہ ﷜ پر اعتراض کرتے ہیں اور ا ن کے محدثانہ مقام ومرتبہ کو کم کرنے کی ناپاک کوشش کرتے ہیں ۔ اہل علم نے  حضرت  ابو ھریرہ ﷜ کے  دفاع کے سلسلے میں   کتب اور علمی مقالات  تحریر کیے ہیں  جن میں  ان پر  کیے جانے  والے  اعتراضات کا مدلل ومسکت  جواب دیا ہے ۔زیر نظر کتاب’’مسند  ابی ھریرہ  الذی جاء فی  الصحیح البخاری بغیر تکرار‘‘ معروف  واعظ ومبلغ  جید عالم دین مولانا  عطاء اللہ طارق   کی   تالیف  ہے ۔ جس میں انہوں نے  صحیح بخاری میں  موجود  سیدنا حضرت ابو ھریرہ  ﷜ کی تمام مرویات کو جمع کر کے تکرار کو حذف کردیاہے۔اور پھر اس کا بہترین سلیس ترجمہ بھی کیا  ہے تاکہ  عوام الناس بھی اس  سے مستفید ہوسکیں ۔ اس  مجموعۂ حدیث  میں احادیث  کی تعداد  314 ہے ۔ اللہ تعالی   مولانا  کی اس کاوش کوشرف قبولیت سے نوازے  اور ان کے درجات بلند فرمائے  (آمین ) (م-ا)

     

  • 5053 #1896

    مصنف : پروفیسر محمد رفیق چودھری

    مشاہدات : 36151

    آسان علوم قرآن

    (جمعہ 12 ستمبر 2014ء) ناشر : مکتبہ قرآنیات لاہور
    #1896 Book صفحات: 146

    علوم القرآن  سے مراد وہ تمام علوم وفنون ہیں جو قرآن فہمی میں مدد دیتے ہیں  او رجن  کے ذریعے قرآن کو سمجھنا آسان ہوجاتا  ہے ۔ ان علوم میں وحی کی کیفیت ،نزولِ قرآن  کی ابتدا اور تکمیل ، جمع قرآن،تاریخ تدوین قرآن، شانِ نزول ،مکی ومدنی سورتوں کی پہچان ،ناسخ ومنسوخ ، علم قراءات ،محکم ومتشابہ آیات  وغیرہ  ،آعجاز القرآن ، علم تفسیر ،اور اصول  تفسیر  سب شامل ہیں ۔علومِ القرآن  کے مباحث  کی ابتدا عہد نبوی  اور دورِ صحابہ کرام سے  ہو چکی  تھی  تاہم  دوسرے اسلامی علوم کی طرح اس موضوع پربھی مدون کتب لکھنے کا رواج بہت بعد  میں ہوا۔زیر نظر کتاب’’آسان علوم قرآن‘‘ماہنامہ  محدث کے  معروف   کالم نگار  اور  کئی کتب کے مصنف  ومترجم محترم  مولانا محمد رفیق چودھری ﷾ کی  تصنیف ہے۔جو بنیادی طور  پر اسلامیات اور علوم القرآن کےمبتدی  طالب علموں کے لیے  لکھی  گئی ہے  اور اس میں  مبتدی  حضرات او رخواتین کے لیے  ضروری معلومات موجود ہیں ۔اس  کی زبان  سادہ اور آسان ہے ۔انداز ِ بیان صاف،رواں اور عام فہم ہے ۔ اس  میں فنی اصطلاحات  کم سے  کم  استعمال کی گئی ہیں۔ کتاب کے  مصنف  محترم محمد رفیق چودہری ﷾ علمی ادبی حلقوں میں جانی پہچانی  شخصیت ہیں ۔ ان کو بفضلہٖ تعالیٰ عربی زبان وادب  اور علوم  قرآن سے  گہرا  شغف ہے  او ر طالبانِ علم  کو  مستفیض کرنے کے جذبے سےسرشار ہیں۔ قرآن  مجید  کا  لفظی  وبامحاورہ  ترجمہ  کرنے  کے علاوہ  ان دنوں  قرآن  مجید کی  تفسیر     لکھنے  میں  مصروف ہیں ۔اللہ تعالیٰ ان کی تدریسی وتعلیمی اور تحقیقی وتصنیفی خدمات کو قبول فر ما ئے(آمین)  (م۔ا)

     

  • 5054 #1897

    مصنف : بشیر الرحمٰن صدیقی

    مشاہدات : 5043

    تقلید کیا ہے

    (جمعہ 12 ستمبر 2014ء) ناشر : ندوۃ المحدثین گوجرانوالہ
    #1897 Book صفحات: 83

    کسی آدمی کی  وہ بات ماننا،جس کی  نص حجت ِشریعہ،قرآن و حدیث میں نہ   ہو،نہ ہی  اُس پر اجماع ہو اور نہ وہ مسئلہ اجتہادی ہو تقلید کہلاتا ہے ۔ تقلید اورعمل  بالحدیث کے مباحث صدیوں  پرانے  ہیں ۔زمانہ قدیم سے  اہل رائے اور ہل  الحدیث باہمی رسہ کشی کی بنیاد ’’ تقلید‘‘ رہی ہے  موجودہ  دور میں بھی  عوام وخواص کے درمیان مسئلہ تقلید ہی موضوعِ بحث بنا ہوا ہے۔ حالانکہ گزشتہ چند  دہائیوں میں  تقلیدی رجحانات کے علاوہ جذبۂ  اطاعت کو بھی قدرے  فروغ حاصل ہوا  ہے ۔  امت کا  درد رکھنے والے  مصلحین نے  اس موضوع پر  سیر حاصل بحثیں کی ہیں ۔اور کئی کتب  تصنیف کیں ہیں ۔لیکن تقلیدی افکار ونظریات پر تعب وعناد کی چڑھتی ہوئی دبیز چادر کے سامنے جتنی بھی ہوں وہ کم ہی ہیں۔زیر کتاب’’تقلید کیاہے ؟  تقلید کے موضو ع پر  مولانا چراغ دین  (اہل حدیث) اور  مولانا  قاضی شمس الدین  (دیوبندی ) مابین   تحریری مناظرہ کی  روداد ہے   جس  مولانا بشیر الرحمٰن صدیقی نے مرتب  کرکیا  اور  ادارہ ندوۃ المحدثین  گوجرانوالہ  نے   افادہ عام کے لیے شائع کیاہے ۔(م۔ا)

     

  • 5055 #1959

    مصنف : ڈاکٹر ف ۔ عبد الرحیم

    مشاہدات : 29714

    دروس اللغۃ العربیۃ اردو۔1

    dsa (جمعہ 12 ستمبر 2014ء) ناشر : اسلامک فاؤنڈیشن ٹرسٹ
    #1959 Book صفحات: 60

    عربی زبان ایک زندہ وپائندہ زبان ہے۔ اس میں ہرزمانے کے ساتھ چلنے کی صلاحیت موجود ہے۔ اس زبان کو سمجھنے اور بولنے والے دنیا کے ہر خطے میں موجودہیں ۔عربی زبان وادب کو سیکھنا اور سکھانا ایک دینی وانسانی ضرورت ہے کیوں کہ قرآن کریم جوانسانیت کے نام اللہ تعالیٰ کا آخری پیغام ہے اس کی زبان بھی عربی ہے۔ عربی زبان معاش ہی کی نہیں بلکہ معاد کی بھی زبان ہے۔ اس زبان کی نشر واشاعت ہمارا مذہبی فریضہ ہے۔ اس کی ترویج واشاعت میں مدارس عربیہ اور عصری جامعات کا اہم رول ہے ۔عرب ہند تعلقات بہت قدیم ہیں اور عربی زبان کی چھاپ یہاں کی زبانوں پر بہت زیادہ ہے۔ہندوستان کا عربی زبان وادب سے ہمیشہ تعلق رہا ہے۔ یہاں عربی میں بڑی اہم کتابیں لکھی گئیں اور مدارس اسلامیہ نے اس کی تعلیم وتعلم کا بطور خاص اہتمام کیا۔ زیر تبصرہ کتاب " دروس اللغۃ العربیۃ لغیر الناطقین بھا " سعودی عرب کے معروف لغوی اور عالم دین ڈاکٹر ف ۔عبد الرحیم کی تین جلدوں پر مشتمل ایک شاندار تصنیف ہے ،جو اپنے موضوع پر انتہائی مفید کتاب ہے۔یہ کتاب مدینہ یونیورسٹی کی نصاب میں شامل ہےاور فروغ لغت عربیہ کے پیش نظر لکھی گئی ہے۔ عربی زبان سیکھنے کے حوالے سے یہ ایک مقبول ترین کتاب ہے ،جو متعدد دینی مدارس اور سکولوں وکالجوں کے نصاب میں داخل ہے۔کتاب اصلا عربی میں ہے اور یہ اس کا اردو ایڈیشن ہے ،جسے اسلامک فاونڈیشن ٹرسٹ انڈیا نے شائع کیا ہے اور ترجمہ کرنے کی سعادت مولانا الطاف احمد مالانی عمری نے حاصل کی ہے۔اللہ تعالی مولف ،مترجم اور ناشر سب کو اس عظیم الشان کی طباعت پر اجر عطا فرمائے۔آمین(راسخ)

  • 5056 #1894

    مصنف : ڈاکٹر محمود احمد غازی

    مشاہدات : 18227

    قرآن مجید ایک تعارف

    (جمعرات 11 ستمبر 2014ء) ناشر : دعوۃ اکیڈمی بین الاقوامی یونیورسٹی، اسلام آباد
    #1894 Book صفحات: 138

    قرآن مجید  واحد ایسی کتاب کے  جو پوری انسانیت  کےلیے رشد وہدایت کا ذریعہ ہے  اللہ تعالی نے اس کتاب ِہدایت میں  انسان کو پیش   آنے والےتما م مسائل کو   تفصیل سے  بیان کردیا ہے  جیسے کہ ارشادگرامی ہے کہ   و نزلنا عليك الكتاب تبيانا لكل شيء قرآن مجید سیکڑوں موضوعا ت   پرمشتمل ہے۔مسلمانوں کی دینی  زندگی کا انحصار  اس مقدس  کتاب سے  وابستگی پر ہے  اور یہ اس وقت  تک ممکن نہیں جب تک اسے پڑ ھا اور سمجھا نہ  جائے۔اسے  پڑھنے اور سمجھنے کا شعور اس  وقت تک  پیدار نہیں ہوتا جب تک اس  کی اہمیت کا احساس نہ ہو۔قرآن مجید کے تعارف اوراس کے  مضامین  کے سلسلے میں   مختلف اہل علم  نے كئی    کتب تصنیف کی   ہیں علامہ وحید الزمان   کی ’’تبویب  القرآن فی مضامین  الفرقان ‘‘ اور  شمس العلماء مولانا سید ممتاز علی کی ’’ اشاریہ مضامین قرآن ‘‘ قابل  ذکر ہیں ۔زیر نظر  کتاب ’’ قرآن مجید  ایک تعارف‘‘ڈاکٹر محمود احمد غازی ٰ کے قرآن  پاک کے تعارف پر مشتمل  مضامین کا مجموعہ  ہے    جسے دعوۃ اکیڈمی نے   افادۂ عام کےلیے  کتابی صورت میں شائع کیا ہے ۔یہ مضامین قرآن  پاک کے تعارف کےسلسلے میں  انتہائی سہل انداز میں  مستند معلومات پر مبنی  ہیں۔ اللہ تعالی اسے  عوام الناس کے  لیے  نفع بخش بنائے  (آمین)  (م۔ا)

     

  • 5057 #1895

    مصنف : محمد حسین ہیکل

    مشاہدات : 24316

    سیدنا حضرت عمر فاروق اعظم ؓ

    (جمعرات 11 ستمبر 2014ء) ناشر : اسلامی کتب خانہ لاہور
    #1895 Book صفحات: 907

    حضرت ابوبکر صدیق کے بعد مسلمانوں کی امارت حضرت عمر﷜ کواس وقت سونپی گئی جب حضرت ابو بکر ﷜ فتنہ ارتدار کا استیصال کرچکے تھے  اور اسلامی  فوجیں عراق  وشام کی سرحدوں پر ایران اور روم کی طاقتوں سے نبرد آزما تھیں لیکن  جب حضرت عمر ؓ کی  وفات ہوئی  تو عراق وشام کلیۃً اسلامی سلطنت کے زیر اقتدار آچکے  تھے  ،بلکہ  وہ ان سے گزر کر ایران  او رمصر میں بھی اپنے پرچم لہرا چکی تھی جس  کی وجہ سے  اس کی حدوو مشرق میں چین مغرب میں افریقہ ،شمال میں بحیرہ قزوین اورجنوب میں سوڈان  تک وسیع  ہوگئی تھیں۔سیدنا فاروق اعظم ﷜کی مبارک زندگی اسلامی تاریخ  کاوہ روشن باب ہے جس  نےہر تاریخ کو پیچھے چھوڑ  دیا ہے ۔ آپ  نے حکومت کے انتظام   وانصرام  بے مثال عدل  وانصاف ،عمال حکومت کی سخت نگرانی ،رعایا کے حقوق کی پاسداری ،اخلاص نیت وعمل ،جہاد فی سبیل اللہ  ،زہد وعبادت ،تقویٰ او رخوف وخشیت الٰہی  او ردعوت کے میدانوں میں ایسے ایسے کارہائےنمایاں انجام دیے  کہ انسانی تاریخ ان کی مثال پیش کرنے  سے  قاصر ہے۔ انسانی  رویوں کی گہری پہچان ،رعایا کے ہر فرد کے احوال سے بر وقت آگاہی او رحق  وانصاف کی راہ میں کوئی رکاوٹ برداشت نہ کر نےکے اوصاف میں کوئی حکمران فاروق اعظم  ﷜ کا  ثانی نہیں۔ آپ اپنے بے  پناہ رعب وجلال اور دبدبہ کے باوصف نہایت درجہ  سادگی فروتنی  اورتواضع کا پیکر تھے ۔ آپ کا قول ہے کہ ہماری عزت اسلام کے باعث ہے  دنیا کی چکا چوند کے باعث نہیں۔ سید ناعمر فاروق کے بعد آنے والے حکمرانوں میں سے  جس  نے بھی کامیاب حکمران بننے کی خواہش کی ،اسے فاروق اعظمؓ کے قائم کردہ ان زریں اصول کو مشعل راہ  بنانا پڑا جنہوں نے اس عہد کے مسلمانوں کی تقدیر بدل کر رکھ دی تھی۔ سید نا عمر  فاروق ﷜  کے اسلام لانے اور  بعد کے  حالات احوال اور ان کی   عدل انصاف  پر مبنی حکمرانی  سے اگاہی کے لیے  مختلف اہل  علم  اور مؤرخین نے    کتب تصنیف کی ہیں۔اردو زبان میں شبلی نعمانی ، ڈاکٹر صلابی ، محمد حسین ہیکل ،مولانا عبد المالک مجاہد(ڈائریکٹر دار السلام)   وغیرہ کی کتب  قابل  ذکر  ہیں ۔زیر نظر کتاب ’’سیدنا حضرت عمر فاروق﷜‘‘ محمد حسین   ہیکل کی کتاب  الفاروق  کا ترجمہ ہے ۔اس میں   مصنف نے  حضرت عمر فاروق ﷜ کے   عہد جاہلیت سے وفات کے حالات واقعات کو   پچیس  ابو اب میں  تقسیم کر کےاس انداز سے   بیان کیا ہے کہ  جس  سے   حضرت عمر فاروق﷜ کے تفصیلی حالات   ایک جگہ مرتب ہوگئے  ۔اللہ تعالی   مصنف  ومترجم کی  اس کاوش کو قبول فرمائے ۔(آمین) (م۔ا)

     

  • 5058 #1921

    مصنف : بکر بن عبد اللہ ابو زید

    مشاہدات : 6929

    دین اسلام کے ساتھ یہودیت اور عیسائت کی وحدت کے باطل نظریات کا رد

    (جمعرات 11 ستمبر 2014ء) ناشر : اسلام ہاؤس ڈاٹ کام
    #1921 Book صفحات: 35

    فی زمانہ کسی بھی بین الاقوامی اجتماع میں جب تمام مذاہب کے ماننے والوں کو جمع کیا جاتا ہے تو مشترکہ طور پر اس اجتماع کا پیغام یہ ہوتا ہے کہ ’’ تمام مذاہب یکساں اور بر حق ‘‘ ہیں اور ان میں سے کسی ایک کی پیروی سے کا ٰئنات کے خالق اللہ رب العالمین کی رضا اور خوشنودی حاصل کی جا سکتی ہے۔لہذا کسی ایک مذہب والے (خصوصاٌ اھل اسلام) کا اس بات پر اصرار کے اب تا قیا مت نجات کی سبیل صرف ہمارا دین و مذہب ہے یہ ایک بے جا سختی اور تشدد یا انتہا پسندی ہے، جس کا خاتمہ از حد ضروری ہے۔پھر اس’’ نظریہ وحدت ادیان‘‘ کی تفصیل کچھ یوں بیا ن کی جاتی ہے کہ ’’ جب منزل ایک ہو تو راستوں کے جدا ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا‘‘ یعنی ہر مذہب والا ایک بزرگ و بر تر ذات کی بات کرتا ہے جسے مختلف ناموں سے پکارا جاتا ہے ، کبھی اللہ تو کبھی بھگوان اور کبھی God جبکہ حقیقتاٌ تمام مذاہب اللہ کی بندگی اور خوشنودی حاصل کرنے کے ذرائع ہیں ، اس لئے ہر مذہب میں حق و انصاف ، انسان دوستی اور انسانی بھائی چارے کی تعلیم دی گئی ہے لھذا تمام انسانوں کو تمام مذاہب کا برابر کا احترام کرنا چاہیے، کسی ایک مذہب یا دین کی پیروی پر اصرار تشدد اور بے جا سختی ہے ، وغیرہ وغیرہ۔صاحب علم و صاحب مطالعہ حضرات یقیناًاس بات سے اتفاق کرینگے کہ یہ ’’نظریہ وحدت ادیان ‘‘ ایک جدید اصطلاح ہے جسے اسلام دشمن عناصر نے یا احباب نما اغیار نے ایجاد کیا ہے۔اور یہ ایک انتہائی اور اسلام مخالف اصطلاح ہے ،جس کا اسلام نے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔چنانچہ متعدد اہل علم میدان میں آئے اور انہوں نے اس باطل نظرئیے کا مدلل اور مسکت جواب دیا۔جن میں سے مولانا سلطان احمد اصلا حی کی کتاب ’’وحدت ادیان کا نظریہ اور اسلام ‘‘ بہت مفید دکھائی دیتی ہیں۔شیخ امین اللہ پشاوری نے بھی اپنے فتاویٰ ’’الدین الخالص‘‘ مجلہ نمبر ۹ میں گرفت فرمائی ہے۔شیخ ابن بازؒ نے بھی علمی انداز سے نکیر فرمائی ہے جسے ’’مجموع فتاویٰ و مقالات متنوعہ ‘‘ کی جلد نمبر ۲ میں دیکھا جا سکتا ہے ۔انہی کوششوں میں سے ایک یہ کاوش ڈاکٹر بکر ابو زید کی کتاب ’’الابطال لنظریۃ الخلط بین الادیان‘‘ ہے، جس کا اردو ترجمہ " اسلام کےساتھ یہودیت اور عیسائیت کی وحدت کے باطل نظریات کا رد "پاکستان کے معروف عالم دین مولانا ارشاد الحق اثری نے کیا ہے۔مولف نے اس کتاب میں اس باطل نظریئے کی ابتداء ،اس کے علم بردار اور اسے فروغ دینے والوں کو منکشف کرتے ہوئے قرآن وحدیث سے اس کا رد کیا ہے۔اللہ تعالی ان کی ان مبارک کوششوں کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے۔آمین(راسخ)

  • 5059 #1892

    مصنف : محمد ابو القاسم بنارسی

    مشاہدات : 5397

    مسلک اہل حدیث پر ایک نظر

    (بدھ 10 ستمبر 2014ء) ناشر : ادارہ تبلیغ اسلام، جام پور، ضلع راجن پور
    #1892 Book صفحات: 52

    مسلمانوں کی فرقہ بندیوں کا افسانہ بڑا طویل اورالمناک ہے ۔مسلمان پہلے صرف ایک امت تھے ۔ پہلے  لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ کہہ کر ایک شخص مسلمان ہوسکتا تھا  لیکن  اب اس کلمہ کے اقرار کے ساتھ  اسے حنفی یا شافعی یا مالکی یا حنبلی بھی ہونے کا  اقرار کرنا ضروری  ہوگیا ہے ۔ضرورت اس امر کی   مسلمانوں کو  اس تقلیدی  گروہ بندی سے نجات  دلائی جائےاور انہیں براہ راست کتاب وسنت کی تعلیمات پر عمل کرنے کی دعوت دی جائے ۔اہل  حدیث تحریک در اصل  مسلمانوں  کوکتاب وسنت کی بنیاد پر اتحاد کی ایک  حقیقی دعوت  پیش کرنےوالی  تحریک ہے۔زیر نظر کتابچہ ’’ مسلک اہل حدیث   پرایک نظر ‘‘ برصغیر  کے ایک  جید عالم دین  مولانا ابو القاسم  بنارسی﷫  کے  1943ء میں  ضلع الہ آباد میں   آل انڈیا اہل حدیث کانفرس   کے اجلاس میں  صدر  ِاجلاس  کی حیثیت  سے   جو  صدارتی  خطبہ ارشاد فرمایا اس کی کتابی  صورت  ہے  جس میں   مولانا مرحوم  نے اہل حدیث کی تعریف اور تاریخ کو    بڑے احسن انداز میں  دلائل  کےساتھ  پیش کیا ہے  ۔  مولانا موصوف   کا شمار بر صغیر کے کبار وفحول  علماء  ہوتاہے  ۔ آپ نے تدریسی ،تحریری، اور تقریری میدان  میں  جو خدمات انجام دیں ان کے نقوش تاریخ  کےصفحات  میں محفوظ ہیں اور جماعت  اہل حدیث کے لیے  سرمایہ افتخار ہیں۔اللہ تعالیٰ ان کے درجات بلند فرمائے  اور ان کی مساعی جمیلہ کوشرف  قبولیت سے نوازے (آمین) (م۔ا )

     

  • 5060 #1893

    مصنف : محمد عاشق بھٹی

    مشاہدات : 4490

    مسلمان طالب علم

    (بدھ 10 ستمبر 2014ء) ناشر : دعوۃ اکیڈمی بین الاقوامی یونیورسٹی، اسلام آباد
    #1893 Book صفحات: 37

    یہ ایک حقیقت  ہے کہ  کسی  ملک  کے  طالب علم  ہی اس کا بہترین سرمایہ اور اس کے درخشاں مستقبل  کی ضمانت  ہوتے ہیں۔علم وجہِ فضیلت ِآدم ہے  علم ہی انسان کے فکری  ارتقاء کاذریعہ ہے ۔ علم ہی کے  ذریعے  سے ایک  نسل کے تجربات دوسری نسل کو منتقل ہوتے ہیں۔سید الانام خیر البشر  حضرت محمد ﷺ  کو خالق کائنات نے بے شمار انعامات  وامتیازات سے سرفراز فرمایا تھا مگر جب علم کی دولت سے  سرفراز فرمانے کا ارشاد گرامی ہوا تو اسے ’’ فضلِ عظیم‘‘ قرار دیا  ارشاد ربانی ہے :وَعَلَّمَكَ مَا لَمْ تَكُنْ تَعْلَمُ وَكَانَ فَضْلُ اللَّهِ عَلَيْكَ عَظِيمًا(النساء:113)اسلام حصول علم کےلیے جس راہ کو متعین کرتا ہے  وہ  تعلیم وتربیت کا  آمیزہ  ہے  فکر وعمل  کی راستگی  اسلام کا حقیقی مطلوب  ’’علم ‘‘ ہے زیر نظر  کتاب ’’ مسلمان طالب علم ‘‘ محترم  جناب محمد عاشق بھٹی   کی   قابلِ ستائش فکر ی کاوش ہے  ۔ جس میں انہوں نے ایک  مسلمان طالب علم کی  خصوصیات کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ دل نشیں انداز میں  وعظ  وتلقین بھی فرمائی ہے ۔اللہ تعالی ان کی کاوش کو قبول فرمائے  اور اسے افادۂ عام کاذریعہ بنائے (آمین)(م۔ا)
     

  • 5061 #1920

    مصنف : ام عبد منیب

    مشاہدات : 9628

    عورتیں اور بازار

    (بدھ 10 ستمبر 2014ء) ناشر : مشربہ علم وحکمت لاہور
    #1920 Book صفحات: 32

    اللہ تعالیٰ اور نبی کریم ﷺ نے بازار کو ناپسندیدہ ترین جگہ قرار دیا ہے ۔کیونکہ بازار جھوٹ   ،فریب، دھوکہ بازی اور فتنہ اور شیطان کےانڈے دینےاور بچے دینے کی جگہ ہے جیسے سیدنا سلمان فارسی ﷜ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا’’توبازار میں سب سے پہلے داخل ہونے والا نہ ہو اور نہ ہی اس سے سب سے آخر میں نکلنے والا،اس لیے کہ اس میں شیطان انڈے اور بچےدیتا ہے۔‘‘(صحیح مسلم :4251)اور اسی طرح سیدنا ابو ہریرہ﷜ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریمﷺ نے فرمایا کہ:’’تمام جگہوں میں سے اللہ کی محبوب ترین جگہیں مساجد ہیں اور اللہ کی سب سے زیادہ ناپسندیدہ   جگہیں بازار ہیں۔‘‘(صحیح مسلم:430)اس لیے فضول بغیرکسی ضرورت کے بازاروں میں جاکر اپنا ٹائم ضائع کرنا اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے اور بالخصوص اور عورتوں کا آزادانہ بے پردہ ہوکر بغیر محرم کے بازاروں میں جانا فتنے سے خالی نہیں۔ زیر نظر کتابچہ ’’ عورتیں اور بازار ‘‘معروف مبلغہ ،مصلحہ،مصنفہ اور کالم نگار محترمہ ام عبد منیب صاحبہ کی کاوش ہے ۔ جس میں انہوں نے عور توں کا بے پردہ ہوکر ،زیب وزینت کر کے بازار میں جاکر خریداری کرنے کے   نقصانات اور خرابیوں اور دور حاضر میں بازاروں میں پائے جانے والے   موجود فتنوں کی نشاندہی بھی کی ہے۔خواتین کے لیے اس کتابچہ کا مطالعہ   انتہائی مفید ہے ۔ محترمہ ام عبد منیب صاحبہ محمد مسعود عبدہ  کی اہلیہ ہیں ۔ موصوف   تقریبا 23 سال قبل جامعہ لاہور الاسلامیہ میں عصری علوم کی تدریس کرتے رہے اور 99۔جے ماڈل ٹاؤن،لاہور میں بمع فیملی مقیم رہے ۔موصوف کے صاحبزادے محترم عبد منیب صاحب نے اپنے طباعتی ادارے ’’مشربہ علم وحکمت ‘‘ کی تقریبا تمام مطبوعا ت محدث لائبریری کے لیے ہدیۃً عنائت کی ہیں ۔اللہ تعالیٰ ان کی تمام مساعی جمیلہ کو قبول فرمائے۔(آمین) (م۔ا)

  • 5062 #1890

    مصنف : ڈاکٹر محمد بن لطفی الصباغ

    مشاہدات : 8546

    لڑکوں اور لڑکیوں کے ختنے کا شرعی حکم

    (منگل 09 ستمبر 2014ء) ناشر : عالمی ادارہ صحت بحر روم
    #1890 Book صفحات: 58

    اللہ تعالی نے انسان کو بہترین ساخت پر پیدا کیا ہے، اور اسے ہدایت کی ہے کہ وہ اپنی اس فطرت پر قائم رہے جس پر اسے بنایا گیا ہے۔اللہ تعالی کی بنائی ہوئی ساخت اور فطرت میں کسی بھی قسم کی تبدیلی کرنا ممنوع اور حرام ہے۔نبی کریم ﷺنے ایسی عورتوں لعنت فرمائی ہے جو اللہ تعالی کی ساخت میں تبدیلی کرتی ہیں۔تاہم اس حکیم وخبیر شارع نے جسم کو صاف ستھرا رکھنے اور صحت کے تحفظ کے لئے چند ایسی چیزوں کو ختم کرنے کی اجازت دے دی ہے ،جنہیں ہم طبی زبان میں "جلد کے لاحقے " کہتے ہیں۔ان کے خاتمے کو عین فطرت اور سنتیں قراردیا گیا ہے۔مثلا ناخن کاٹنا،زیر ناف اور زیر بغل بالوں کو نوچنا،مونچھیں تراشنا اور مرد کے عضو تناسل کی سپاری کے سرے کو ڈھانکنے والے کھال کے ٹکڑے کو ،جسے قلفہ کہا جاتا ہے کاٹنا۔اگر ان چیزوں کی صفائی کو نظر انداز کر دیا جائے تو بہت ساری بیماریوں کے پھیلنے کے خدشات پیدا ہو جاتے ہیں۔صفائی ستھرائی کے انہی امور میں سے ایک لڑکیوں کا ختنہ کرنابھی ہے،جس کا احادیث نبویہ میں کچھ  تذکرہ آتا ہے،لیکن  مولف ﷫کے نزدیک ان احادیث کی سند کمزور ہے۔زیر تبصرہ کتاب(لڑکوں اور لڑکیوں کے ختنے کا شرعی حکم) ﷫کی تصنیف ہے جس میں انہوں نے  لڑکوں اور لڑکیوں کے ختنے کے حوالے سے وارد احادیث نبویہ کی استنادی حیثیت پر ایک تحقیقی مقالہ پیش کیا ہے کہ شریعت میں ان کا کیا حکم ہے۔اللہ تعالی مولف ﷫کی اس کاوش کو قبول ومنظور فرمائے۔آمین(راسخ)

     

  • 5063 #1891

    مصنف : رفیق احمد رئیس سلفی

    مشاہدات : 5092

    مدارس کے نصاب تعلیم میں قرآن کریم کا مقام اور ان کا منہج تدریس

    (منگل 09 ستمبر 2014ء) ناشر : قرآن اکیڈمی سدھارتھ نگر یو پی
    #1891 Book صفحات: 403

    قرآن  کریم  ہمارے  لیے اصل ایما ن اور مسلمانوں کے لیے  سرچشمہ ہدایت ہے ا، انسانیت کے لیے  ایک دائمی دستور حیات ہے  اورکائنات کے لیے   ایک مینارۂ نور ہے جس کی روشنی ہمیشہ قائم  رہنے والی ہے ۔ اور جس کی روشنی  سے  وہ قلوب منور ہوتے ہیں جو ایمان کی لذت سے  آشنا ہیں-قرآن مجید  واحد ایسی کتاب کے  جو پوری انسانیت  کےلیے رشد وہدایت کا ذریعہ ہے  اللہ تعالی نے اس کتاب ِہدایت میں  انسان کو پیش   آنے والےتما م مسائل کو   تفصیل سے  بیان کردیا ہے  جیسے کہ ارشادگرامی ہے کہ   و نزلنا عليك الكتاب تبيانا لكل شيء قرآن مجید سیکڑوں موضوعا ت   پرمشتمل ہے۔مسلمانوں کی دینی  زندگی کا انحصار  اس مقدس  کتاب سے  وابستگی پر ہے  اور یہ اس وقت  تک ممکن نہیں جب تک اسے پڑ ھا اور سمجھا نہ  جائے۔اسے  پڑھنے اور سمجھنے کا شعور اس  وقت تک  پیدار نہیں ہوتا جب تک اس  کی اہمیت کا احساس نہ ہو۔کسی بھی  اسلامی ادارے ،اسلامی درس گاہ کا نصابِ تعلیم  بغیر  قرآن کریم کے کبھی بھی  مکمل  نہیں ہوسکتا۔ قرآن  کریم  کی تفسیر ،ترجمہ،معانی ومفہوم کی تدریس جس  نصاب تعلیم  کا جزو ہو اس نصاب تعلیم کا کامیاب ہونا  او رنصاب تعلیم  کےپڑہنے والوں کاباسعادت ہونا یقینی ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’مدارس  کے نصاب میں تعلیم  میں قرآن کریم کا مقام اوراس کا منہج تدریس‘‘2005ء  صفا شریعت کالج(انڈیا) کی طرف سے  منعقدکیے  جانے  والے  سیمینار میں تمام  مکتب فکر  کی  طرف سے    پیش کیے گئے   32  مقالات کا مجموعہ ہے ۔اس  سیمینار میں افتتاحی  خطاب  ڈاکٹر سعید الرحمن  اعظمی (ندوۃ العلماء  لکھنو) او رصدارتی کلمات جامعہ سلفیہ ۔بنارس کے  صدر  ڈاکٹر  مقتدیٰ حسن ازہر ی  نے  پیش کیے ۔ صفا شریعت کالج کے مدیر  رفیق احمد سلفی    نے  ان مقالات کی افادیت کے پیش نظر انہیں مرتب کرکے  شائع کیا ۔ اللہ تعالیٰ   صفا شریعت  کالج کے  ذمہ دران کی  اس کاوش کو   قبول فرمائے  اور  اسے  طالبان  ِعلوم نبوت کے لیے مفید بنائے ( آمین)  ( م۔ا)

     

  • 5064 #1919

    مصنف : محمد ابراہیم میر سیالکوٹی

    مشاہدات : 5919

    عصمت نبوت

    (منگل 09 ستمبر 2014ء) ناشر : النور اکیڈمی مکتبہ ثنائیہ
    #1919 Book صفحات: 93

    انبیاء کرام ؑ کی عصمت کاعقیدہ رکھنا ضروریات دین میں سے ہے اور اس میں کسی بھی قسم کی جھول ایمان کے لئے خطرناک ہوسکتی ہے۔شاہ اسماعیل شہید﷫ عصمت کی تعریف کرتے ہوئے لکھتے ہیں۔:عصمت کامعنیٰ یہ ہے کہ انبیاء کرام کے اقوال وافعال، عبادات وعادات، معاملات ومقامات اوراخلاق واحوال میں حق تعالیٰ اپنی قدرت کاملہ کی بدولت اُن کومداخلتِ نفس وشیطان اورخطاونسیان سے محفوظ رکھتا ہے اورمحافظ ملائکہ کو ان پر متعین کردیتا ہے تاکہ بشریت کاغُبار اُن کے پاک دامن کو آلودہ نہ کردے اورنفس بہیمیہ اپنے بعض اموراُن پر مسلّط نہ کردے اور اگر قانون رضائے الٰہی کے خلاف اُن سے شاذ ونادر کوئی امرواقع ہو بھی جائے تو فی الفور حافظ حقیقی(اللہ تعالیٰ)اس سے انہیں آگاہ کردیتا ہے اور جس طرح بھی ہوسکے غیبی عصمت ان کوراہ راست کی طرف کھینچ لاتی ہے‘‘(منصب امامت:۷۱) زیر تبصرہ کتاب "عصمت انبیاء"جماعت اہل حدیث کے مایہ ناز داعی اور معروف عالم دین مولانا محمد ابراہیم میر سیالکوٹی ﷫کی کاوش ہے ،جو انہوں نے عیسائی پادری مسٹر جیمس منرو کی کتاب "عدم معصومیت محمد" کے جواب میں لکھی ہے۔عیسائی پادری نے اپنے عیسائی مذہب کے مطابق اس کتاب میں نبی کریمﷺسمیت تمام انبیاء کی عصمت کا انکار کیا ہے،اور اپنے اس عیسائی مذہب کی تائید میں قرآن مجید کی بعض آیات مبارکہ اور احادیث نبویہ سے استدلال کیا ہے ،چنانچہ مولانا محمد ابراہیم میر سیالکوٹی﷫ نے اس کا ایک مدلل اور مسکت جواب لکھ کر اس کا منہ بند کر دیا ہے۔اللہ تعالی مولف کی اس کاوش کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے۔آمین(راسخ)

  • 5065 #1889

    مصنف : پروفیسر امیر الدین مہر

    مشاہدات : 16716

    خدمت خلق قرآنی تعلیمات کی روشنی میں

    (پیر 08 ستمبر 2014ء) ناشر : دعوۃ اکیڈمی بین الاقوامی یونیورسٹی، اسلام آباد
    #1889 Book صفحات: 70

    انسان اپنی فطری  ،طبعی، جسمانی اور روحانی  ساخت کے لحاظ سے  سماجی اور معاشرتی مخلوق ہے ۔یہ اپنی پرورش،نشو ونما،تعلیم وتربیت،خوراک ولباس اور دیگر معاشرتی ومعاشی ضروریات  پور ی کرنے کے لیے دوسرے انسانوں کا  لازماً محتاج ہوتا ہے ۔یہ محتاجی  قدم قدم پر اسے محسوس ہوتی  او رپیش آتی ہے۔ اسلام ایک دین فطرت ہے اس لیے اس  نے اس کی تمام ضروریات اور حاجات کی تکمیل کاپورا بندوبست کیا ہے۔ یہ بندو بست اس کےتمام احکام واوامر میں نمایا ں ہے ۔ اسلام  نے روزِ اول  سے انبیاء  کرام کے اہم فرائض میں اللہ  کی مخلوق پر شفقت ورحمت او ران کی  خدمت کی ذمہ داری  عائد کی ۔اس  ذمہ داری کو انہوں نے  نہایت عمدہ طریقہ سے  سرانجام دیا ۔اور نبی کریم ﷺ نے  بھی مدینہ منورہ میں  رفاہی، اصلاحی اور عوامی  بہبود  کی ریاست کی قائم کی ۔زیر نظر کتابچہ ’’ خدمت خلق قرآنی  تعلیمات کی روشنی میں‘‘مولانا  امیر الدین مہر کا مرتب شدہ ہے جس میں انہوں نے  مختلف طبقات کے حقوق اوران کی ادائیگی  سے متعلق قرآنی احکام کونہایت عمدہ اسلوب میں بیان فرمایا ہے ۔اللہ تعالی مولانا کی اس کوشش کو  قبول فرمائے (آمین) (م۔ا)

     

  • 5066 #1918

    مصنف : ابو الوفا محمد طارق عادل خان

    مشاہدات : 5771

    عکسی تصویر یا فوٹو کی شرعی حیثیت

    (پیر 08 ستمبر 2014ء) ناشر : نا معلوم
    #1918 Book صفحات: 15

    عصر حاضر کے جدید مسائل میں سے ایک اہم ترین مسئلہ فوٹو گرافی یا عکسی تصاویر کا بھی ہے، جسے عربی زبان میں صورۃ شمسیہ کہا جاتا ہے، جو دور حاضر میں انسانی زندگی کا لازمی جزو بن چکا ہے۔آج کوئی بھی شخص جو فوٹو گرافی کو جائز سمجھتا ہو یا ناجائز سمجھتا ہو ،بہر حال اپنی معاشی ،معاشرتی اور سماجی تقاضوں کے باعث فوٹو بنوانے پر مجبور ہے۔اس مسئلہ میں اگر افراد کے اذہان ورجحانات کا جائزہ لیا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ مسلمانوں کی اکثریت دو متضاد انتہاؤں پر پائی جاتی ہے۔کچھ لوگ ایسے ہیں جو ہر قسم کی تصاویر ،عکسی تصاویر اور مجسموں کو سجاوٹ اور (مذہبی اور غیر مذہبی)جذباتی وابستگی کے ساتھ رکھنے اور آویزاں کرنے میں کوئی مضائقہ اور کوئی حرج محسوس نہیں کرتے ہیں۔ان میں عام طور پر وہ لوگ شامل ہیں جن کا دین سے کوئی بھی تعلق برائے نام ہی ہے۔جبکہ دوسری انتہاء پر وہ لوگ پائے جاتے ہیں ،جو ہر قسم کی تصاویرخواہ وہ ہاتھ سے بنائی گئی ہوں یا مشین اور کیمرے کے ذریعے سے،انہیں مطلقا حرام سمجھتے ہیں ،مگر اس کے باوجود قومی شناختی کارڈ،پاسپورٹ ،کالج اور یونیورسٹی میں داخلے کا فارم اور بعض دیگر امور کے لئے بھی عکسی تصاویر بنواتے اور رکھتے ہیں۔ زیر تبصرہ مضمون " عکسی تصاویر یا فوٹو کی شرعی حیثیت " ابو الوفاء محمد طارق عادل خان﷾ کی کاوش ہے جس میں انہوں تصویر سازی سے متعلق ایک شاندار بحث کی ہے اور اس موضوع کو تین بنیادی اقسام میں تقسیم کیا ہے۔ان کے مطابق بعض تصاویر حرام ،بعض مکروہ اور بعض مباح یعنی جائز ہیں ۔اور پھر ہر قسم پر قرآن وحدیث سے استدلال کیا ہے۔یہ اپنے موضوع پر ایک مفید بحث ہے۔اللہ تعالی اس کے مولف کو جزائے خیر سے نوازے۔اس موضوع پر مزید   استفادہ کے لیے   ماہنامہ محدث ،لاہور کا تصویر نمبر(جون 2008) ملاحظہ فرمائیں(راسخ)

  • 5067 #1887

    مصنف : ڈاکٹر خالد علوی

    مشاہدات : 14648

    اسلام اور دہشت گردی

    (اتوار 07 ستمبر 2014ء) ناشر : دعوۃ اکیڈمی بین الاقوامی یونیورسٹی، اسلام آباد
    #1887 Book صفحات: 58

    اسلام امن وسلامتی کا دین ہے ۔اسلام کے معنی  اطاعت اور امن وسلامتی کے  ہیں ۔یعنی  مسلمان جہاں اطاعت الٰہی کا نمونہ ہے  وہاں امن وسلامتی کا پیکر بھی  ہے ۔  اسلام فساد اور دہشت گردی کو مٹانے آیا ہے  ۔دنیا میں  اس وقت جو  فساد بپا ہے  اس کا علاج اسلام کے سوا کسی اور  نظریہ میں نہیں ۔ بد قسمتی سے  فسادیوں اور دہشت گردوں نے اسلام کو نشانہ بنایا ہے اور اس کے خلاف پروپیگنڈا شروع کر رکھا ہے  اس مہم کا جواب  ضروی  ہے  ۔یہ جواب فکر ی بھی ہونا چاہیے  اورعملی بھی۔زیر نظر کتاب ’’ اسلام اور دہشت گردی‘‘ محترم ڈاکٹر خالد علوی  کی  تصنیف ہے    جس میں انہوں نے  اختصار کے ساتھ  یہ ثابت کرنے کی  کوشش کی  ہےکہ اسلام امن ہے اور کفر فساد ودہشت گردی  ہے ۔اللہ تعالی عالم ِاسلام  اور مسلمانوں کو  کفار کی سازشوں اور فتنوں سے  محفوظ فرمائے (آمین)(م۔ا)

  • 5068 #1888

    مصنف : محمد یونس قریشی

    مشاہدات : 6506

    اتمام الخشوع باحکام مدرک الرکوع

    (اتوار 07 ستمبر 2014ء) ناشر : مکتبہ اہل حدیث ٹرسٹ، کراچی
    #1888 Book صفحات: 43

    نماز دین اسلام کا ایک اہم رکن ہے۔قیامت کےدن سب سے پہلے اس کے متعلق باز پرس ہوگی اس ذمہ داری سے عہدہ برآہ ہونے کےلئے کچھ لوازمات وارکان اور شرائط ہیں ان میں سے قیام اور قراءت سورۂفاتحہ سر فہرست ہیں ان کی ادائیگی کے بغیر نماز نہیں ہوتی۔نماز میں بحالت رکوع شامل ہونے والا ان دونوں سے محروم رہتا ہے۔ لہذا اس حالت میں امام کے ساتھ شامل ہونے والے کو رکعت دوبارہ اداکرنا ہوگی چنانچہ حدیث میں ہے۔:'' کہ جس قدر نماز امام کے ساتھ پاؤوہ پڑھ لو اور جو (نماز کا حصہ) رہ جائے اسے بعد میں پورا کرلو۔(صحیح بخاری )اہل  علم کے  ہاں یہ  مسئلہ  مختلف   فیہ ہے  ۔زیر نظر کتابچہ ’’ اتمام الخصوع باحکام مدرک الرکوع ‘‘  شیخ  الحدیث مولانا  محمد یونس  قریشی  کی  کاوش ہے  جس میں انہوں احادیث اور کبار علماء اہل  حدیث کے  فتاویٰ جات  کو پیش  کرتے  ہوئے  ثابت کیا ہے کہ  نماز میں بحالت رکوع شامل ہونے والے شخص کی  رکعت نہیں  ہوتی ۔اللہ تعالی اس کتابچہ کوعوام الناس کے   لیے مفید بنائے  آمین) (م ۔ا )

     

  • 5069 #1917

    مصنف : محمد حفظ الرحمن سیوہاروی

    مشاہدات : 7947

    بلاغ مبین یعنی مکاتیب سید المرسلین ﷺ

    (اتوار 07 ستمبر 2014ء) ناشر : امجد اکیڈمی، لاہور
    #1917 Book صفحات: 295

    بلاشبہ دنیا کی تاریخ میں عہد نبویﷺ سیاسی ،دینی اور اقتصادی اعتبار سے ممتاز ہے نبی کریم ﷺ کی سیرت طیبہ کےمختلف گوشوں پر سیرت نگاروں نے   کاوشیں کی ۔ کتب احادیث بھی آپ ﷺہی کے کردار کا مرقع ہیں ۔عبادات ومعاملات ،عقائدوغزوات اور محامد وفضائل ،کو نسا باب اور فصل آپ کےتذکرے سے مزین نہیں۔ پیغمبر اسلام ﷺ کی حیات پاکیزہ سے متعلق صدہا مصنفینِ اسلام نےقابل قدر تصانیف لکھی ہیں اور اس کثرت سے لکھی ہیں کہ آج تک کسی علمی یا ادبی موضوع پر اس قدر سیر حاصل کتابیں نہیں کی گئیں۔ سیرت مقدسہ کی ا ن کتابوں میں مصنفین نے جہاں رسول اکرم ﷺ کی پاک زندگی کے مختلف گوشوں پر پوری شرح وبسط کے ساتھ روشنی ڈالی ہے ۔اسی کے ذیل میں انہوں نے آپ کے ان فرامین مکاتیب عالیہ کابھی ذکر کیا ہے جو مختلف حالات کے زیر اثر دنیا کےمختلف حصوں میں ارسال کئے گئے۔ سیرت مقدسہ کی کوئی تصنیف مکاتیب النبیﷺ سے خالی ہیں۔ زیر نظر کتاب ’’بلاغ المبین یعنی مکاتیب سید المرسلین‘‘ہندوستان کے معروف عالم دین مولانا حفظ الرحمن سیوہاروی﷫ کی تصنیف ہے ۔ مصنف موصوف نے اس کتاب کو تین حصوں میں تقسیم کیا ہے حصہ اول اصول تبلیغ ،حصہ ثانی فرامیں سید المرسلین ،حصہ ثالث :نتائج وعبر۔ کتاب کادوسراحصہ بہت زیاد ہ مہتم بالشان ہے۔ اس میں آپ ﷺ کے ان فرامین مقدسہ کوجمع کیا گیا ہے جو آپ نے دنیا کے مختلف بادشاہوں کے نام روانہ فرمائے تھےاو ر ان فرامین کے ساتھ ان سے متعلق تاریخی وحدیثی حالات کو بیان کیاگیا ہے ۔(م۔ا)

  • 5070 #1885

    مصنف : ڈاکٹر فضل الٰہی

    مشاہدات : 5911

    حج و عمرہ کی آسانیاں

    (ہفتہ 06 ستمبر 2014ء) ناشر : دار النور اسلام آباد
    #1885 Book صفحات: 402

    دین کی سہولت اور نبی کریم ﷺکےآسانی کرنے کے مظاہر دین کے ہرگوشے میں ہیں ۔اعتقادات،عبادات اورمعاملات کو ئی پہلو اس سے خالی نہیں۔ اسلام کے پانچ بنیادی ارکان میں سے  بیت اللہ کا حج ہے ۔بیت  اللہ کی زیارت او رفریضۂ حج کی ادائیگی  ہر صاحب ایمان کی تمنا اور آرزو ہے  ہر  صاحب استطاعت اہل ایمان کے لیے زندگی میں  ایک دفعہ فریضہ حج کی ادائیگی  فرض ہے  ۔ا ور  اس  کے انکار ی  کا ایمان کامل نہیں ہے اور وہ دائرہ اسلام   سےخارج ہے اس میں بھی  اللہ تعالیٰ کی عطاہ کردہ اور نبی کریم ﷺ کی بیان  کردہ آسانیاں کثرت سے  موجود ہیں ۔حج کےآغازہی میں  آسانی  ہے حتی کہ اس کی فرضیت  صرف  استطاعت رکھنے والے  لوگوں پر ہے۔اس  کے اختتام میں بھی  سہولت ہے ۔مخصوص  ایام والی عورت کی روانگی کا وقت آجائے تو  طواف کیے بغیر  روانہ ہوجائے۔ایسا  کرنے سے  نہ اس کے  حج میں کچھ خلل ہوگا او رنہ ہی اس پر کوئی فدیہ لازم آئے گا۔اللہ  کریم  نےاپنے  دین کو سراپا آسانی بنانے اور آنحضرت ﷺ کوسہولت کرنے والا بناکر  مبعوث کرنے پر  ہی اکتفا نہیں ،بلکہ امتِ اسلامیہ کو بھی آسانی کرنے والی امت بناکر  بھیجا جیساکہ ارشاد نبوی  ہے : فَإِنَّمَا بُعِثْتُمْ مُيَسِّرِينَ، وَلَمْ تُبْعَثُوا مُعَسِّرِينَ (صحیح بخاری :6128)’’ یقیناً تم آسانی کرنے  والے  نبا کر بھیجے گئے ہو ،تنگی کرنے والے  بنا کر نہیں بھیجے گئے‘‘۔  اجر وثواب کے لحاظ     سے یہ رکن  بہت زیادہ اہمیت کاحامل ہے تمام كتب حديث وفقہ  میں  اس کی  فضیلت  اور  احکام ومسائل  کے متعلق  ابو اب  قائم کیے گئے ہیں  اور  تفصیلی  مباحث موجود ہیں  ۔حدیث نبویﷺ  ہے کہ آپ  نےفرمایا  الحج المبرور لیس له جزاء إلا الجنة ’’حج مبرور کا ثواب جنت سوا کچھ اور نہیں ۔مگر یہ  اجر وثواب  تبھی ہےجب  حج او رعمر ہ  سنت نبوی کے مطابق اوراخلاص نیت سے کیا جائے ۔اور منہیات سےپرہیز کیا جائے  ورنہ  حج وعمرہ کےاجروثواب سےمحروم رہے گا۔حج کے احکام  ومسائل کے بارے  میں  اردو و عربی  زبان میں   چھوٹی بڑی بیسیوں کتب بازار میں  دستیاب ہیں اور ہر ایک کا اپنا ہی رنگ ڈھنگ ہےزیرنظر کتاب  ’’حج وعمرہ کی آسانیاں‘‘ شہید ملت  علامہ احسان الٰہی ظہیر﷫ کے  برادرگرامی   محترم ڈاکٹر  فضل الٰہی ﷾(مصنف کتب کثیرہ) کی  تصنیف ہے  جس میں انہوں  نے  نہایت  عمدہ اسلوب کے ساتھ  حج وعمرہ کی آسانیوں کو   بیان کرنے کی   کوشش کی  ہے  ۔اور کتاب کو تیرہ حصوں میں  تقسیم کر کے  ہر حصہ سے متعلقہ آسانیاں  کی بیان کردی  ہیں  جن کی مجموعی تعداد ایک سو چار ہےان میں سے ہر ایک آسانی مستقل عنوان کےضمن میں پیش کی گئی   ہے۔اللہ تعالیٰ ڈاکٹر صاحب کی اس منفرد کاوش کو  قبول فرمائے  اور  اسے  عوام الناس کےلیے  نفع بخش  بنائے (آمین)(م۔ا)

     

  • 5071 #1916

    مصنف : ڈاکٹر صبحی صالح

    مشاہدات : 26264

    علوم الحدیث

    (ہفتہ 06 ستمبر 2014ء) ناشر : اسلامی اکادمی،لاہور
    #1916 Book صفحات: 356

    علم حدیث کی قدر ومنزلت اور شرف وقار صرف اس لیے ہےکہ یہ شریعت اسلامی میں قرآن پاک کے بعد دوسرا بڑا مصدر ہے ۔علم حدیث ارشادات واعمال رسول اللہ ﷺ کامظہر اور نبی کریم ﷺ کی پاکیزہ زندگی کا عملی عکس ہے جو ہر مسلمان کی شب وروز زندگی کے لیے بہترین نمونہ ہے ۔جس طرح کسی بھی زبان کو جاننے کےلیے اس زبان کے قواعد واصول کو سمجھنا ضروری ہے اسی طر حدیث نبویﷺ میں مہارت حاصل کرنےکے لیے اصول حدیث میں دسترس اور اس پر عبور حاصل کرناضروری ہے اس علم کی اہمیت کے پیش نظر ائمہ محدثین اور اصول حدیث کی مہارت رکھنےوالوں نے اس موضوع پر کئی کتب تصنیف کی ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ علو م حدیث ‘‘ لبنان کے پروفیسر ڈاکٹر صبحی صالح کی   عربی تصیف ’’مباحب فی علوم الحدیث‘‘ کا اردو ترجمہ ہے ۔ مؤلف موصوف نے اس کتاب میں اصول حدیث سے متعلق جملہ امور پر سیر حاصل بحث کی ۔طریق بحث میں قدیم وجدید اسلوب کاا متزاج ہے اور اجتہادی شان نمایاں ہے ۔علاوہ اازیں اس میں مستشرقین اور منکرین حدیث کے پھیلائے ہوئے شکوک وشبہات کا شافی وکافی جواب دیا گیا ہے۔ الغرض اپنے موضوع پر یہ ایک جامع کتاب ہے اور تدریسی نقظۂ نظر سے بہت مفید ہے۔ مولانا محمد رفیق چودھری﷾ نے اسے طلبائے علوم اسلامیہ اور اردو خوان طبقے کےلیے آسان ، رواں اور سلیس ترجمہ کی صورت میں پیش کیا ہے ۔اللہ تعالی مترجم ومصنف کے کاوشوں کوشرف قبولیت سے   نوازے (آمین) م ۔ا

  • 5072 #1884

    مصنف : ام عبد منیب

    مشاہدات : 8770

    حدود کی حکمت نفاذ اور تقاضے

    (جمعہ 05 ستمبر 2014ء) ناشر : مشربہ علم وحکمت لاہور
    #1884 Book صفحات: 51

    حدوداللہ  سےمراد وہ امور ہیں جن کی  اللہ تعالیٰ نے حلت وحرمت بیان کردی ہے  اوراس  بیان کے بعد اللہ کے  احکام اورممانعتوں سے تجاوز درست نہیں ۔   اللہ تعالیٰ کی  قائم کردہ حددو سے  تجاوز کرنے والے کو اللہ تعالیٰ نے   اپنے  آپ پر ظلم کرنے والا قرار دیا ہے اور ان کے لیے   عذاب مہین کی  وعید  سنائی ہے ۔زیر نظر کتاب ’’حددو کی حکمت  نفاذ اور تقاضے‘‘معروف  مبلغہ ،مصلحہ،مصنفہ اور کالم نگار  محترمہ ام عبد منیب  صاحبہ کی  تصنیف ہے ۔ جس  میں انہوں نے حد کی لغوی واصطلاحی تعریف، قوانین شرعیہ میں حدود کامفہوم، حدود آرڈیننس اور اسلامی جہوریہ پاکستان، حدود آرڈیننس اور خواتین،اسلامی حدودکے نفاذ کی برکات   وغیرہ جیسے موضوعات کو  آسان فہم انداز میں  بیان کیا  ہے ۔۔اللہ تعالیٰ ان کی تمام  تدریسی  وتصنیفی اور دعوتی  خدمات کو  قبول فرمائے اور اس کتاب کو عوام الناس کی اصلاح کا ذریعہ  بنائے (آمین)محترمہ ام عبد منیب صاحبہ  محمد مسعود عبدہ  کی  اہلیہ ہیں ۔ موصوف   تقریبا 23 سال قبل  جامعہ لاہور الاسلامیہ میں عصری  علوم کی تدریس کرتے رہے اور  99۔جے  ماڈل ٹاؤن،لاہور میں  بمع فیملی  مقیم رہے  ۔موصوف کے صاحبزادے  محترم عبد منیب صاحب نے  اپنے  طباعتی ادارے ’’مشربہ علم وحکمت ‘‘  کی تقریبا تمام مطبوعا ت محدث لائبریری کے لیے ہدیۃً عنائت کی  ہیں ۔اللہ تعالیٰ ان کی تمام مساعی جمیلہ کو  قبول فرمائے۔(آمین) (م۔ا)

     

  • 5073 #1915

    مصنف : غازی عزیر مبارکپوری

    مشاہدات : 11870

    ضعیف احادیث کی معرفت اور ان کی شرعی حیثیت

    (جمعہ 05 ستمبر 2014ء) ناشر : فاروقی کتب خانہ، ملتان
    #1915 Book صفحات: 223

    حدیث شریف دین کا دوسرا بڑا ماخذ ہے ۔ اور بلاشبہ اسلام کے جملہ عقائد واعمال کی بنیاد کتاب وسنت پر ہے اور حدیث درحقیقت کتاب اللہ کی شارح اور مفسر ہے اور اسی کی عملی تطبیق کا دوسرا نام سنت ہے ۔نبی کریمﷺکو جوامع الکلم دیئے اور آپ کوبلاغت کے اعلیٰ وصف سے نوازہ گیا ۔ جب آپﷺ اپنے بلیغانہ انداز میں کتاب اللہ کے اجمال کی تفسیر فرماتے تو کسی سائل کو اس کے سوال کا فی البدیع جواب دیتے۔ تو سامعین اس میں ایک خاص قسم کی لذت محسوس کرتے اوراسلوبِ بیان اس قدر ساحرانہ ہوتا کہ وقت کے شعراء اور بلغاء بھی باوجود قدرت کے اس سے متاثر ہوئے بغیر نہ رہتے ۔احادیثِ مبارکہ گوآپﷺ کی زندگی میں مدون نہیں ہوئیں تھی تاہم جو لفظ بھی نبیﷺ کی زبانِ مبارکہ سے نکلتا وہ ہزار ہا انسانوں کے قلوب واذہان میں محفوظ ہو جاتا اور نہ صرف محفوظ ہوتا بلکہ صحابہ کرام ﷢ ا س کے حفظ وابلاغ اور اس پر عمل کے لیے فریفتہ نظر آتے ۔یہی وجہ تھی کہ آنحصرت ﷺ کے سفر وحضر،حرب وسلم، اکل وشرب اور سرور وحزن کے تمام واقعات ہزارہا انسانوں کے پاس آپ کی زندگی میں ہی محفوظ ہوچکے تھے کہ تاریخ انسانی میں اس کی نظیر نہیں ملتی اور نہ ہی آئندہ ایسا ہونا ممکن ہے-۔خیر القرون کے گزر نے تک ایک طرف تو حدیث کی باقاعدہ تدوین نہ ہوسکی اور دوسری طرف حضرت عثمان ﷜ کی شہادت کے ساتھ ہی دور ِ فتنہ شروع ہوگیا جس کی طرف احادیث میں اشارات پائے جاتے ہیں۔ پھر یہ فتنے کسی ایک جہت سے رونما نہیں ہوئے بلکہ سیاسی اور مذہبی فتنے اس کثرت سے ابھرے کہ ان پر کنٹرول ناممکن ہوگیا۔ان فتنوں میں ایک فتنہ وضع حدیث کا تھا۔اس فتنہ کے سد باب کے لیے گو پہلی صدی ہجری کے خاتمہ پر ہی بعض علمائے تابعین نے کوششیں شروع کردی تھی۔اور پھر اس   کے بعد وضع حدیث کے اس فتہ کوروکنے کےلیے ائمہ محدثین نے صرف احادیث کوجمع کردینے   کو ہی کافی نہیں سمجھا بلکہ سنت کی حفاظت کے لیے علل حدیث، جرح وتعدیل، اور نقد رجال کے قواعد اور معاییر قائم کئے ،اسانید کے درجات مقرر کئے ۔ ثقات اور ضعفاء رواۃ پر مستقل تالیفات مرتب کیں­۔ اور مجروح رواۃ کے عیوب بیان کئے ۔موضوع احادیث کو الگ جمع کیا   او ررواۃ حدیث کےلیے معاجم ترتیب دیں۔جس سے ہر جہت سے صحیح ، ضعیف ،موضوع احادیث کی تمیز امت کے سامنے آگئی۔اس سلسلے میں ماضی قریب میں شیخ البانی کی کاوشیں بھی لائق تحسین ہیں۔ امت محمدیہ ﷺ میں جہاں ایسے لوگ موجود رہے ہیں جو حدیثِ رسول کودین کے مآخذ کی حیثیت سے تسلیم کرنے سے منکر رہے ہیں وہاں چند ایسے جری دروغ گو بھی موجود رہے ہیں جنہوں نے صدہا احادیث   وضع کر کے نبی کریم ﷺ کے نام مبارک سے لوگوں میں پھیلا کر حدیث مبارکہ ’’جس نے جان بوجھ کر مجھ پر جھوٹ باندھا اس نے جہنم میں اپنا ٹھکانہ بنایا‘‘ کا مصداق بنے۔جبکہ صحیح حدیث باتفاق امت واجب العمل ہے ۔البتہ ضعیف احادیث کے متعلق علماء امت کا نظریہ مختلف رہا ہے ۔ چند علماء فضائل اعمال کے بارے میں وارد احادیث پر عمل کے جواز کے قائل ہیں جبکہ کچھ علماء اس بات کے قائل ہیں کہ جب تک کوئی حدیث مکمل طور پر محقق نہ ہو اس پر عمل کے لیے   ایک مسلمان کو کسی طور پر بھی مکلف نہیں ٹھرایا جا سکتا۔ زیر نظر کتاب ’’ضعیف احادیث کی معرفت اور ان کی شرعی حیثیت‘‘ ہندوستان کے ممتاز عالم دین غازی عزیر مبارکپوری ﷾ کی تصنیف ہے جس میں انہوں نے ضعیف حدیث کی پہنچان اور اس کی شرعی حیثیت کے حوالے سے مستند حوالہ جات سے مزین   مباحث کی پیش کی ہیں ۔اس موضوع پر اس کتاب سے قبل عربی زبان میں تو   کافی مواد موجود تھا لیکن اردو زبان میں اتنا   مستند اور تفصیلی مواد نہ تھا۔ لیکن کتاب ہذا کے مصنف موصوف نے بڑی محنت سے اردو داں طبقہ کےلیے یہ کتاب مرتب کی   جو کہ طالبان ِعلوم نبوت کے لیے   گراں قدر علمی تحفہ ہے ۔کتاب کے مصنف طویل عرصہ سے سعودی عرب میں مقیم ہیں۔اپنی روز مرہ کی مصرفیت کے علاوہ   اچھے   مضمون نگار ، مصنف ، مترجم بھی ہیں۔ موصوف نے جامعہ لاہور الاسلامیہ،لاہور کے زیر نگر انی چلنے والے ادارے ’’معہد العالی للشریعۃ والقضاء ‘‘ میں حصول شہادہ کے لیے 1995ء میں ایک تحقیقی وعلمی ضخیم مقالہ بعنوان ’’اصلاحی اسلو ب تدبر حدیث ‘‘ تحریر کیا ۔ جو کہ بعد میں پہلے انڈیا اور پھر پاکستان میں مکتبہ قدوسیہ کی طرف سے ’’انکار حدیث کا نیا روپ‘‘ کے نام سے دوجلدوں میں شائع ہوا۔ یہ مقالہ الحمد للہ کتاب وسنت ویب سائٹ پر موجود ہے ۔ اس کے علاوہ ان کے کئی علمی وتحقیقی مضامین پاک وہند کے علمی رسائل وجرائد میں شائع ہوچکے ہیں ۔ اللہ تعالی ان کے علم وعمل میں اضافہ فرمائے   اور ان کی جہود کو قبول فرمائے (آمین)۔ م۔ا

  • 5074 #1881

    مصنف : سید ابو الاعلی مودودی

    مشاہدات : 8478

    دعوت دین کی ذمہ داری

    (جمعرات 04 ستمبر 2014ء) ناشر : منشورات، لاہور
    #1881 Book صفحات: 25

    اللہ تعالیٰ نے ہمیں جو دین عطا کیا ہے، یہ محض رسوم عبادت یا چند اخلاقی نصائح کا مجموعہ نہیں ہے بلکہ یہ زندگی کے تمام پہلوؤں میں رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ اس دین کو ماننے والوں کے لئے صرف یہی ضروری نہیں کہ وہ اس دین کو نظریاتی طور پر مان لیں بلکہ ا س کا عملی زندگی میں اطلاق بھی ان کی ذمہ داری ہے۔ اللہ تعالیٰ سورۃ العصر میں مسلمانوں کی بنیادی ذمہ داریاں  بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں۔ ’’زمانہ گواہ ہے کہ انسان ضرور ضرور خسارے میں ہے۔ سوائے ان لوگوں کے جو ایمان لائے ، نیک عمل کرتے رہے اور ایک دوسرے کو حق کی نصیحت اور صبر کی تلقین کرتے رہے۔ ‘‘دین کا عملی زندگی میں اطلاق صرف یہی تقاضانہیں کرتا کہ اس پر خود عمل کیا جائے بلکہ یہ بات بھی دین کے تقاضے میں شامل ہے کہ اس دین کو دوسروں تک پہنچایا بھی جائے اور ایک دوسرے کی اصلاح کی جائے۔ جہاں کہیں بھی کوئی شرعی یا اخلاقی خرابی نظر آئے، ا س کی اصلاح کرنے کی کوشش کی جائے۔ زیر تبصرہ کتاب "دعوت دین کی ذمہ داری " جماعت اسلامی پاکستان کے بانی مولانا سید ابو الاعلی  مودودی﷫  کی تصنیف ہے ،جس میں انہوں نے دعوت دین کی ذمہ داریوں،مبلغین کے اوصاف اور اس کے طریقہ کار پر بڑی مفید اور شاندار بحث کی ہے۔مبلغین اسلام کے لئے یہ کتاب ایک نادر تحفہ ہے۔اللہ تعالی اسے مولف ﷫سے قبول فرمائے اور ہمیں دعوتی ذمہ داریوں سے  کما حقہ عہدہ برآ ہونے کی توفیق دے۔ آمین(راسخ)

     

  • 5075 #1882

    مصنف : تفضیل احمد ضیغم ایم اے

    مشاہدات : 6647

    جھگڑے کیوں ہوتے ہیں

    (جمعرات 04 ستمبر 2014ء) ناشر : مکتبہ قدوسیہ،لاہور
    #1882 Book صفحات: 144

    لڑائی جھگڑوں کے اسباب میں سے  ایک بہت  بڑا سبب غلط فہمی  ہے۔ یو ں سمجھ لیجئے کہ دنیا میں  تقریبا پچاس فیصد بداعمالیاں غلط فہمی کی وجہ سے رونما ہوتی ہیں ۔غلط فہمی سے انسان کہاں سے کہاں تک پہنچ جاتا ہے بستے گھر برباد ہوجاتے ہیں دوست دشمن بن جاتے ہیں اور غیر تو غیر سہی اپنے بھی پرائے بن جاتے ہیں۔’’جھگڑا  ‘‘دیکھنے میں  ایک چھوٹا سے لفظ ہے  لیکن اس میں  خاندانوں کی بربادی نسلوں  کی تباہی،خونی رشتوں کا انقطاع اوراخلاق وتہذیب کاخون شامل ہے ۔اس کے ساتھ ساتھ جھگڑوں میں  ذہنی پریشانی،اعصابی دباؤ اور دن رات کی بے  چینی بھی شامل ہے ۔ معمولی سے بات بھی  جھگڑے  کا پیش خیمہ بن سکتی ہے اور معمولی سے دانشمندی بھی بہت جھگڑوں سے بچا سکتی ہے ’’ایسی دانشمندی یا  میٹھا بول جوکہ گریبان پکڑنے والوں کوآپس میں شیروشکر کردے ایک  مومن کے اوصاف میں سے   بلند وصف ہے ۔زیر نظر کتاب ’’جھگڑے کیو ں ہوتے ہیں ‘‘ محترم  تفضیل احمد ضیغم﷾ کی تصنیف ہے ۔ جس میں ایسے تمام  اسباب کو مختصراً بیان کیا گیا ہے جوجھگڑوں  کی بنیاد بنتے ہیں اوران جھگڑوں سے کس طرح بچا جا سکتا ہے  اس ضمن میں کائنات کے سب سے   عظیم انسان  جناب محمد  الرسول اللہ ﷺ کے فرامین کو اس کتاب کی زینت بنایا گیا ہے۔یہ کتاب دراصل  مصنف کے  مختلف اوقات میں  دئیے گئے  خطابات ولیکچرز کا  مجموعہ  ہے  جسے  مختلف احباب کے اصرار پر   موصوف  نے  کتابی صورت میں  شائع کیا ہے ۔اس مختصر کتابچہ کا مطالعہ  جھگڑوں کی دہکتی بھٹیاں سرد کرنے میں مفید ہوسکتا ہے ۔اللہ تعالیٰ مصنف کی اس کاوش کو قبول فرمائے   اور کتابچہ کو ایک دوسرے میں نفرتیں دور کرکے  آپس  محبت والفت کا ذریعہ بنائے (آمین) (م۔ا)

< 1 2 ... 200 201 202 203 204 205 206 ... 269 270 >

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 35737
  • اس ہفتے کے قارئین 76422
  • اس ماہ کے قارئین 365275
  • کل قارئین101925791
  • کل کتب8723

موضوعاتی فہرست