کل کتب 6741

دکھائیں
کتب
  • 4976 #1974

    مصنف : ام عبد منیب

    مشاہدات : 10784

    بہو اور داماد پر سسرال کے حقوق

    (ہفتہ 11 اکتوبر 2014ء) ناشر : مشربہ علم وحکمت لاہور
    #1974 Book صفحات: 80

    اسلام کے معاشرتی نظام میں خاندان کواساسی حیثیت حاصل ہے ۔خاندان کااستحکام ہی تمدن کے کےاستحکام کی علامت ہے ۔ یہی وجہ ہےکہ اسلام کے نصابِ حیات قرآن وحدیث میں خاندان کی تشکیل وتعمیر کے لیے واضح احکام وہدایات ملتی ہیں۔ قرآنِ پاک میں سورۃ النساء اسی موضوع کی نمائندگی کرتی ہے ۔ نکاح وہ تقریب ِ باوقار ہے جس سےخاندان کےاساسی ارکان مرد وعورت کےسسرال کارشتہ ظہور میں آتاہے۔اسلام انسانی رشتوں میں باہمی محبت،احترام،وفا،خلوص،ہمدردی، ایثار ،عدل،احسان، اور باہمی تعاون کادرس دیتا ہے میکے ہوں یا سسرال دونوں اپنی جگہ محترم ہیں دونوں اانسان کی بنیادی ضرورت نکاح کےاظہار کا نام ہیں ۔دونوں ہر گھر کی تنظیمی عمارت کابنیادی ستون ہیں۔مرد وعورت پر سسرال کے حقوق کی ادائیگی اسی طرح یکساں فرض ہے جس طرح ان دونوں کی اپنی ذات کے حقوق ایک دوسرے پر یکساں فرض ہیں اگر دونوں میں سے کوئی ایک چاہتا ہے کہ اس کاشریکِ زندگی اس کے اقربا سے اچھا سلوک کرے تو اپنے زوج کے اقرباء سےاچھا سلوک کرنا اس کا اپنا بھی فرض ہے۔ زیر نظر کتابچہ’’بہو اور دماد پر سسرال کے حقوق‘‘محترمہ ام عبد منیب صاحبہ کی تحریر ہے۔اس میں انہوں نے قرآن وحدیث سےسسرال کے حقوق وفرائض کے بارے میں جو تفصیلات یا اشارات ملتے ہیں ان کو یک جا کرنے کی کوشش ہے۔ تاکہ وہ مربو شکل میں سامننے آجائیں ۔قرآن وحدیث وہ پیمانہ ہےجس پر ہم اپنی زندگی کی عمارت استوار کرنے کے پاپند ہیں۔اللہ تعالیٰ مصنفہ کی کاوش کو قبول فرمائے اور عوام الناس کے لیے فائدہ مند بنائے۔آمین (م۔ا)

  • 4977 #2010

    مصنف : مولانا بشیر احمد حسینی

    مشاہدات : 3559

    محمدیم کون ہیں

    (ہفتہ 11 اکتوبر 2014ء) ناشر : اسلامی کتب خانہ شور کوٹ جھنگ
    #2010 Book صفحات: 98

    چونکہ نبی کریم ﷺ کو اللہ  تعالی نے ایک عالمگیر دین دیکر دنیا میں بھیجنا تھا ،چنانچہ ان کی آمد کے تذکرے  تورات وانجیل اور زبور  جیسی آسمانی کتب میں بھی موجود تھے۔انجیل برنا باس اناجیل اربعہ میں  سے سب سے  زیادہ معتبر اور مستند انجیل ہے ،جو سیدنا عیسی  ؑ کی تعلیمات و سیرت اور اقوال کے بہت زیادہ قریب  ہے۔یہ عیسائیوں کی اپنی بد قسمتی ہے کہ وہ اس انجیل کے ذریعہ سے اپنے عقائد کی تصحیح اور سیدنا  عیسی﷤ کی اصل تعلیمات کو جاننے کا جو موقع ان کو ملا تھا اسے محض ضد کی بنا پر انہوں نے کھو دیا ہے۔ اس انجیل میں متعدد ایسی بشارتیں پائی جاتی  ہیں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے بارے میں برنا باس نے سیدنا عیسیٰ﷤سے روایت کی ہیں ۔ ان بشارتوں میں کہیں سیدنا عیسیٰ﷤نبی کریم ﷺ کا نام لیتے ہیں ، کہیں ’’ رسول اللہ ‘‘ کہتے ہیں ، کہیں آپ کے لیے ’’ مسیح‘‘ کا لفظ استعمال کرتے ہیں ، کہیں ’’قابل تعریف‘‘(Admirable) کہتے ہیں ، اور کہیں صاف صاف ایسے فقرے ارشاد فرماتے ہیں جو بالکل لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ کے ہم معنی ہیں ۔اسی طرح انجیل  یوحنا میں  تین مقامات  میں لفظ""فارقلیط "" آ یاہے۔ ''فارقلیط''کلمہ ٔ یونانی ہے جس کا معنی کسی شخص کی تعریف اور حمد و ثنا بیان کرنے کے ہیں اور فرانسیسی زبان میں بھی اس لفظ کا معنی ''پاراکلت'' یعنی یونانی ''فارقلیط'' کاہی مفہوم ہے جو عربی میں لفظ محمد ﷺ کا ہے ۔ زیر تبصرہ کتاب"محمڈیم کون ہے؟"  مولانا بشیر احمد حسینی  کی تصنیف ہے ،جس میں انہوں نے  بائیبل میں موجود نبی کریم ﷺ  کی آمدکے متعلق سیدنا سلیمان ﷤کی بشارت کے موضوع پر روشنی ڈالی ہے۔اور اہل کتاب کو قبول اسلام کی دعوت حق دی گئی ہے۔اللہ تعالی مولف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے ۔آمین(راسخ)

     

  • 4978 #1972

    مصنف : ام عبد منیب

    مشاہدات : 11327

    تحفظ ناموس رسالت اور ہم

    (جمعہ 10 اکتوبر 2014ء) ناشر : مشربہ علم وحکمت لاہور
    #1972 Book صفحات: 48

    سید الانبیاء حضرت محمد مصطفی ﷺ سے محبت وعقیدت مسلمان کے ایمان کا بنیادی حزو ہے اور کسی بھی شخص کاایمان اس وقت تک مکمل قرار نہیں دیا جاسکتا جب تک رسول اللہ ﷺ کو تمام رشتوں سے بڑھ کر محبوب ومقرب نہ جانا جائے۔فرمانِ نبویﷺ ہے تم میں سے کوئی شخص مومن نہیں ہوسکتا جب تک اسے رسول اللہﷺ کے ساتھ ماں،باپ ،اولاد اور باقی سب اشخاص سے بڑھ کر محبت نہ ہو۔یہی وجہ ہے کہ امت مسلمہ کاشروع دن سے ہی یہ عقیدہ ہےکہ نبی کریم ﷺ کی ذات گرامی سے محبت وتعلق کےبغیر ایمان کا دعویٰ باطل اور غلط ہے۔ہر دو ر میں اہل ایمان نے آپ ﷺ کی شخصیت کے ساتھ تعلق ومحبت کی لازوال داستانیں رقم کیں۔اور اگر تاریخ کے کسی موڑ پرکسی بد بخت نے آپﷺ کی شان میں کسی بھی قسم کی گستاخی کرنے کی کوشش کی تو مسلمانوں کے اجتماعی ضمیر نے شتم رسولﷺ کے مرتکبین کو کیفر کردار تک پہنچایا۔ چند سال قبل ڈنمارک ناروے وغیرہ کے بعض آرٹسٹوں نے جوآپ ﷺ کی ذات گرامی کے بارے میں خاکے بنا کر آپﷺ کامذاق اڑایا۔جس سے پورا عالم اسلام مضطرب اور دل گرفتہ ہواتونبی کریم ﷺ سے عقیدت ومحبت کے تقاضا کو سامنے رکھتے ہواہل ایما ن سراپا احتجاج بن گئے اور سعودی عرب   نے جن ملکوں میں یہ نازیبا حرکت   ہوئی ان کی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا۔ زیر نظر کتابچہ ’’ تحفظ مامو س رسالت اور ہم ‘‘ محترمہ ام عبد منیب صاحبہ کی کاوش ہے جس میں انہوں نے   گستاخانِ رسول سے نبٹنے کے لیے اس بات کواجاگر کیا ہے کہ اگر مسلمان ممالک کے حکمران صرف ایک دن کےلیے ان لمبی زبانوں او رخاکے بنانے والوں کے ممالک سے معاشی بائیکاٹ کرتے تو دشمن بغیر کسی جنگ کے سدھا ہوجاتا اوریہ سب اپنے کرتوں سے بازآجاتے۔بحر حال حکومتی سطح پر کچھ کرنے کی بجائے عام غیور مسلمانوں کوزیر نظر سطور میں انفرادی سطح پر علاج سمجھانے کی کوشش کی گئی ہے ۔اللہ تعالی ٰ ان کی اس کاوش کوقبول فرمائے اور اسلام دشمن قوتوں کی تمام سازشوں سے امت مسلمہ کو محفوط رکھے ۔آمین(م۔ا)

  • 4979 #1983

    مصنف : رحمت اللہ خلیل الرحمن کیرانوی ہندی

    مشاہدات : 17596

    بائبل سے قرآن تک اردو ترجمہ وشرح اظہار الحق جلد اول

    dsa (جمعہ 10 اکتوبر 2014ء) ناشر : مکتبہ دار العلوم، کراچی
    #1983 Book صفحات: 619

    اسلامی تعلیمات کے مطابق اللہ تعالی ایک ہے ۔اس کا کوئی شریک نہیں ہے۔وہ ہر چیز پر قادر ہے۔نہ اس کی بیوی ہے اورنہ ہی اس کا کوئی بیٹا ہے ۔لیکن  اس کے برعکس عیسائی عقیدہ تثلیث کے قائل ہیں ،جس کے مطابق اللہ تعالی، سیدنا عیسیٰ﷤اورسیدہ  مریم  علیھا السلام تینوں  خدا  ہیں اور یہ تینوں خدا مل کر بھی ایک ہی خدا بنتے ہیں۔ یعنی وہ توحید کو تثلیث میں اور تثلیث کو توحید میں یوں گڈ مڈ کرتے ہیں کہ انسان سر پیٹ کے رہ جائے اور پھر بھی اسے کچھ اطمینان حاصل نہ ہو۔اسی طرح  کتب سماویہ میں سے صرف قرآن مجید ہی ایک ایسی کتاب ہے جو ساڑھے چودہ سو سال گزر جانے کے باوجود ہر طرح کی تحریف وتصحیف سے محفوظ ہے۔کیونکہ اس کی حفاظت کی ذمہ داری خود ذات باری تعالی نے اٹھائی ہوئی ہے۔اس کے علاوہ دیگر تمام کتب تحریف وتصحیف کا شکار ہو چکی ہیں،اور  ان کے حاملین نے اپنی خواہشات نفس کو بھی ان کتب کا حصہ بنا دیا ہے۔ اس کے برعکس صورتحال یہ ہے کہ عیسائی پادری  جہاں قرآن مجید کو تو غیر محفوظ جبکہ اپنی کتب کو محفوظ قرار دیتے نظر آتے ہیں،وہیں عقیدہ تثلیث کے رد پر مسلمانوں کی تردید کرتے نظر آتے ہیں۔زیر تبصرہ کتاب " بائیبل سے قرآن تک"ہندوستان کے معروف مبلغ ،داعی ،محقق مسیحیت اور عیسائیت کی جڑیں کاٹنے والے اور انگریزی استعمار کی آنکھوں میں کانٹے کی طرح کھٹکنے والے  مولانا رحمت اللہ کیرانوی﷫ کی  عربی کتاب "اظہار الحق " کا اردو ترجمہ ہے۔ترجمہ کرنے کی سعادت مولانا اکبر علی صاحب استاذ حدیث دار العلوم کراچی نے حاصل کی ہے۔مولف ﷫نے عیسائیت کے رد  میں عظیم الشان خدمات انجام دی ہیں اور کتابیں لکھی ہیں۔ اس کتاب میں موصوف نے عقیدہ تثلیث،تحریف بائبل ،بشارات محمدی اور عیسائیوں کے متعدداعتراضات کا عقلی ونقلی ،الزامی وتحقیقی، مدلل اور مسکت جواب دیا ہے۔رد عیسائیت پر اتنی علمی وتحقیقی کتاب آپ کو اس کے علاوہ اور کوئی نہیں ملے گی۔عیسائیت کے خلاف کام کرنے والے اہل علم کے لئے یہ ایک گرانقدر تحفہ ہے۔اللہ تعالی دفاع توحید کے سلسلے میں انجام دی جانے والی ان کی ان خدمات کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے۔آمین(راسخ)
     

     

  • 4980 #2009

    مصنف : بنت حامد

    مشاہدات : 4222

    کتا کلچر

    (جمعہ 10 اکتوبر 2014ء) ناشر : نا معلوم
    #2009 Book صفحات: 51

    اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات اور دستور زندگی ہے ۔جو      اپنے متبعین کو پاکیزہ رہنے اور پاکیزگی اختیار کرنے اور نجاستوں سے دور رہنے اور بچنے کا حکم دیتا ہے۔اسلامی تعلیمات کے مطابق کتا ایک نجس جانور ہے جس  کی نجاست دیگر تمام نجاستوں سے زیادہ اور غلیظ ہے۔نبی کریم نے فرمایا:جب کتابرتن میں منہ ڈال جائے تو اس کو سات مرتبہ دھوؤ اور آٹھویں مرتبہ مٹی کے ساتھ اس کو مانجھو۔جبکہ اس کے برعکس مغربی تہذیب میں کتے کو ایک وفادار اور لاڈلا جانور سمجھا اور جانا جاتا ہے۔انہوں نے کتے کو انسانی حقوق دینا شروع کردیئے ہیں ۔وہ تمام جانوروں سے بڑھ کر کتے کو چاہتے ہیں،بلکہ انہوں نے کتوں کو انسانی رشتوں کے طور پر قبول کر لیا ہے۔یورپی اقوام کے اس کتا پیار کی وجہ سے ایک نیا کلچر سامنے آیا ہےجو دنیا کے ہر کلچر سے مختلف ہے۔اسی لئے اس کتابچے کا نام "کتا کلچر "رکھا گیا ہے۔اس کتاب میں آپ اسی کلچر کی چند جھلکیاں آپ دیکھیں گے۔ یہ کتاب  "کتا کلچر "محترمہ بنت حامد کی تصنیف ہے ۔ جس میں انہوں نے مغرب کے کتا کلچر کی چند جھلکیاں دکھائی ہیں ۔ان کا کہنا ہے کہ کتے کے ساتھ رہنے کی وجہ سے کتے  کی تمام گندی صفات اہل یورپ میں پائی جاتی ہیں۔اللہ تعالی اہل یورپ کا حقیقی چہرہ دکھانے پر محترمہ بنت حامد کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں  قبول فرمائے۔ آمین(راسخ)

     

  • 4981 #1958

    مصنف : جلال الدین قاسمی

    مشاہدات : 17989

    تقلید کی شرعی حیثیت اشکالات اور شبہات کا ازالہ

    (جمعرات 09 اکتوبر 2014ء) ناشر : مکتبہ افکار اسلامی، لاہور
    #1958 Book صفحات: 65

    کسی آدمی کی وہ بات ماننا،جس کی نص حجت ِشریعہ،قرآن و حدیث میں نہ ہو،نہ ہی اُس پر اجماع ہو اور نہ وہ مسئلہ اجتہادی ہو تقلید کہلاتا ہے۔ تقلید اورعمل بالحدیث کے مباحث صدیوں پرانے ہیں۔ زمانہ قدیم سے اہل رائے اور ہل الحدیث باہمی رسہ کشی کی بنیاد ’’ تقلید‘‘ رہی ہے موجودہ دور میں بھی عوام وخواص کے درمیان مسئلہ تقلید ہی موضوعِ بحث بنا ہوا ہے۔ حالانکہ گزشتہ چند ہائیوں میں تقلیدی رجحانات کے علاوہ جذبۂ اطاعت کو بھی قدرے فروغ حاصل ہوا ہے۔ امت کا در د رکھنے والے مصلحین نے اس موضوع پر سیر حاصل بحثیں کی ہیں ۔اور کئی کتب تصنیف کیں ہیں۔ لیکن تقلیدی افکار ونظریات پر تعب وعناد کی چڑھتی ہوئی دبیز چادر کے سامنے جتنی بھی ہوں وہ کم ہی ہیں۔ زیر نظر کتاب ’’ تقلیدکی شرعی حیثیت ‘‘مولانا حافظ جلال الدین قاسمی ﷾ کی تقلیدکے حوالے سے قرآن وحدیث، آثار صحابہ وتصریحات ائمہ عظام واقوال علماء کرام کی روشنی میں اہم کتاب ہے جس میں انہوں نے لوگوں کو تقلیدِ شخصی کے بدترین نتائج سے اگاہ کرنے کے ساتھ ساتھ   انہیں کتاب وسنت کی طرف رجوع کی ترغیب دلائی ہے۔ فاضل مصنف دار العلوم دیوبند کے فاضل اور اردو ،عربی ،فارسی، انگریزی اور سنسکرت کےعلاوہ اور بھی زبانوں میں آپ کو مکمل دسترس حاصل ہے ۔انہی امیتازی خصوصیات کی بناءپر علمی وادبی حلقوں میں آپ کی شخصیت کو عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے ۔فنِ خطابت پر جو قدرتی ملکہ آپ کو حاصل ہے وہ کم ہی لوگوں کے حصہ میں آتا ہے۔ نیز صحافت کے میدان میں بھی آپ کی قابل تحسین خدمات ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں کتاب وسنت پر زندہ رہنے اور اللہ ورسول کی اطاعت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔(آمین) مصنف موصوف نے اس قبل ’’رد تقلید ‘‘کے عنوان سے انڈیا میں ایک رسالہ شائع کیا تھا جو کتاب وسنت ویب سائٹ پر موجو د ہے۔ زیر نظر کتابچہ بھی اگر چہ تقلیدکے رد کے سلسلے میں ہے اور تقریبا سابقہ کتابچہ کے مواد پر مشتمل ہے۔ لیکن اس کو پاکستان میں تخریج وتخریج کےساتھ شائع کیا گیا ہے۔ اس تحقیقی کام سےکتاب کی افادیت اور استنادی حیثیت میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ اس لیے اس کو ویب سائٹ پر اپڈ یٹ کیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ فاضل مؤلف اور جملہ معانین کے اس کاوش کو قبول فرمائے۔ (آمین) م ۔ا

  • 4982 #1981

    مصنف : ام عبد منیب

    مشاہدات : 8807

    صحافت اور اس کی اخلاقی اقدار

    (جمعرات 09 اکتوبر 2014ء) ناشر : مشربہ علم وحکمت لاہور
    #1981 Book صفحات: 171

    انسان ازل سے حالات سے باخبر رہنے کا خواہش مند رہا ہے اس کی یہ خواہش مختلف ادوار میں مختلف طریقوں سے پوری ہوتی رہی ہے۔ شروع میں تحریریں پتھروں اور ہڈیوں پر لکھی جاتی تھیں، پھر معاملہ درختوں کی چھال اور چمڑے کی طرف بڑھا۔ زمانہ نے ترقی کی تو کاغذ او رپریس وجود میں آیا۔ جس کے بعد صحافت نے بے مثال ترقی کی، صحافت سے بگڑی ہوئی زبانیں سدھرتی ہیں، جرائم کی نشان دہی اور بیخ کنی ہوتی ہے، دوریاں قربتوں میں ڈھلتی ہیں، معاشرتی واقعات وحوادثات تاریخ کی شکل میں مرتب ہوتی ہیں۔ بالخصوص نظریاتی اور اسلامی صحافت معاشرہ کی مثبت تشکیل ، فکری استحکام، ملکی ترقی کے فروغ ، ثقافتی ہم آہنگی ، تعلیم وتربیت اصلاح وتبلیغ ، رائے عامہ کی تشکیل ، خیر وشر کی تمیز اور حقائق کے انکشاف میں بہت مدد دیتی ہے۔صحافت ایک امانت ہے، اس کے لیے خدا ترسی ، تربیت واہلیت اور فنی قابلیت شرط اول ہے۔ فی زمانہ بدقسمتی سے بہت سے ایسے لوگوں نے صحافت کا پیشہ اختیار کر لیا ہے جن میں دینی اور اخلاقی اہلیت نہیں، اصول اور کردار کے لحاظ سے وہ قطعاً غیر ذمہ دار اور مغربی یلغار کی حمایت اور لادینی افکار کو نمایاں کرنے میں سر گرم ہیں۔ موجودہ دور کی صحافت میں گنے چنے افراد کے علاوہ اکثریت لکھنے والے سیکولر اور لبرل ہیں۔ یہ لوگ مغرب کی پوجا کرتے ہیں او رانہیں کے افکار کو اجاگر کرتے ہیں، دین اورمذہب کے خلاف لکھنا ان کا شیوا بن چکا ہے ۔ لادینیت اور لامذہبیت ان میں کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی ہے۔حالاں کہ صحافت ایک مقدس اور عظیم الشان پیشہ ہے، جس کے ذریعے ملک وملت کی بہترین خدمت کی جاسکتی ہے ۔ اسلامی صحافت قوم کے ذہنوں کی تعمیر میں اہم کردار ادا کرتی ہے ۔ ان کی فکری راہ نمائی کا فریضہ انجام دیتی ہے۔ لوگوں کو ظلمات سے نکال کر نور ہدایت کی طرف لاتی ہے، برے کاموں سے روکتی اور اچھے کاموں کی ترغیب دیتی ہے۔۔ زیر تبصرہ کتاب  " صحافت اور اس کی اخلاقی اقدار"معروف  مبلغہ داعیہ،مصلحہ،مصنفہ کتب کثیرہ  اور کالم نگار  محترمہ ام عبد منیب  صاحبہ اور محترمہ مریم خنساء دونوں کے مشترکہ مضامین پر مشتمل  تصنیف ہے ۔ یہ درحقیقت کوئی مستقل کتاب نہیں ہے بلکہ مختلف اوقات میں صحافت کے حوالے سے لکھے گئے مضامین پر مشتمل ہے۔اللہ نے محترمہ ام عبد منیب  صاحبہ کو بڑا رواں قلم عطا کیا تھا،انہوں نے سو کے قریب چھوٹی بڑی اصلاحی کتب تصنیف فرمائی ہیں۔ محترمہ ام عبد منیب صاحبہ  محمد مسعود عبدہ  کی  اہلیہ ہیں ۔ موصوف   تقریبا 23 سال قبل  جامعہ لاہور الاسلامیہ میں عصری  علوم کی تدریس کرتے رہے اور  99۔جے  ماڈل ٹاؤن میں  بمع فیملی رہائش پذیر رہے  ۔موصوف کے صاحبزادے  محترم عبد منیب صاحب نے  اپنے  طباعتی ادارے ’’مشربہ علم وحکمت ‘‘  کی تقریبا تمام مطبوعا ت محدث لائبریری کے لیے ہدیۃً عنائت کی  ہیں ۔اللہ تعالیٰ ان کی تمام مساعی جمیلہ کو  قبول فرمائے۔ آمین(راسخ)

     

  • 4983 #1957

    مصنف : ام عبد منیب

    مشاہدات : 5506

    والفجر (فجر کی طبی اور روحانی برکات)

    (بدھ 08 اکتوبر 2014ء) ناشر : مشربہ علم وحکمت لاہور
    #1957 Book صفحات: 48

    صخر الغامدی بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:"اے اللہ ! میری امت کے بکور یعنی دن کے پہلے حصے میں برکت دے دے۔"یہ وہ دعائے برکت ہے جسے نبی کریم ﷺ نے اپنی امت کے اللہ رب العزت سے مانگا۔دنیا کے مہذب اور غیر مہذب ،دانش ور اور کم علم ،شہری ودیہاتی سب انسان یہ حقیقت جانتے اور محسوس کرتے ہیں کہ صبح کا وقت اپنی برکات اور ثمرات میں دن کے دوسرے تمام اوقات سے منفرد بھی ہے اور افضل واعلی بھی۔رات کو زندگی کا ہنگامہ تھم جاتا ہے ،اور انسان ایک پرسکون اور اطمینان بخش نیند سو کر صبح نئی زندگی اور نئی توانائی کے ساتھ کارزار حیات میں اترتا ہے۔یہی وہ وقت ہوتا ہے جب ذہن اپنے ارادوں اور ولولوں کو باہم متفق پاتا اور کچھ کر گزرنے کے لئے کمر ہمت باندھتا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ والفجر (فجر کی طبی اور روحانی برکات)‘‘ معروف مبلغہ داعیہ،مصلحہ،مصنفہ کتب کثیرہ اور کالم نگار محترمہ ام عبد منیب صاحبہ کی تصنیف ہے ۔ جس میں انہوں نےفجر کے وقت اٹھنے کی طبی وروحانی برکات کو جمع کر دیا ہے ۔اللہ نے ان کو بڑا رواں قلم عطا کیا تھا،انہوں نے سو کے قریب چھوٹی بڑی اصلاحی کتب تصنیف فرمائی ہیں۔ محترمہ ام عبد منیب صاحبہ محمد مسعود عبدہ  کی اہلیہ ہیں ۔ موصوف   تقریبا 23 سال قبل جامعہ لاہور الاسلامیہ میں عصری علوم کی تدریس کرتے رہے اور 99۔جے ماڈل ٹاؤن میں بمع فیملی رہائش پذیر رہے ۔موصوف کے صاحبزادے محترم عبد منیب صاحب نے اپنے طباعتی ادارے ’’مشربہ علم وحکمت ‘‘ کی تقریبا تمام مطبوعا ت محدث لائبریری کے لیے ہدیۃً عنائت کی ہیں ۔اللہ تعالیٰ ان کی تمام مساعی جمیلہ کو قبول فرمائے۔ آمین(راسخ)

  • 4984 #1980

    مصنف : ام عبد منیب

    مشاہدات : 3705

    رنگ اور رنگینیاں

    (بدھ 08 اکتوبر 2014ء) ناشر : مشربہ علم وحکمت لاہور
    #1980 Book صفحات: 35

    وسیع نیلگوں آسمان،کالے اور سفید بادلوں کے گالے،چاند کی سنہری چاندنی،سورج کی شفاف روشنی،لال ،نیلے،پیلے،ارغوانی ،جامنی ،سبز،سرمئی ،دودھیارنگ کے پھول ،پھل اور اناج،دور تک پھیلی سر سبز وشاداب فصلوں کی ہریالی،کالے، خاکستری،گیروا اور ہلکے سبز رنگ پہاڑ،رنگا رنگ چہچہاتی چڑیاں اور طوطے،سفید برفانی اور کالا سیاہ ریچھ الغرض کائنات کے یہ رنگ اور رنگینیاں ان کے خالق کی قدرت اور وجود پر دلالت کرتی ہیں۔یہ رنگ اتنے زیادہ ہیں کہ انسانی عقل نہ تو ان کا احاطہ کر سکتی ہے اور نہ ہی ہر رنگ کے لئے کوئی نام وضع کر سکتی ہے۔ زیر تبصرہ کتاب  " رنگ اور رنگینیاں"معروف  مبلغہ داعیہ،مصلحہ،مصنفہ کتب کثیرہ  اور کالم نگار  محترمہ ام عبد منیب  صاحبہ کی  تصنیف ہے ۔ جس  میں انہوں  نے کائنات کے خوبصورت رنگوں کو جمع فرما کر ان میں سے کچھ پر مذہبی چھاپ کے حوالے سے گفتگو کی ہے۔اور ان رنگوں کے خالق کو پہچاننے کی دعوت دی ہے۔اللہ نے ان کو بڑا رواں قلم عطا کیا تھا،انہوں نے سو کے قریب چھوٹی بڑی اصلاحی کتب تصنیف فرمائی ہیں۔ محترمہ ام عبد منیب صاحبہ  محمد مسعود عبدہ  کی  اہلیہ ہیں ۔ موصوف   تقریبا 23 سال قبل  جامعہ لاہور الاسلامیہ میں عصری  علوم کی تدریس کرتے رہے اور  99۔جے  ماڈل ٹاؤن میں  بمع فیملی رہائش پذیر رہے  ۔موصوف کے صاحبزادے  محترم عبد منیب صاحب نے  اپنے  طباعتی ادارے ’’مشربہ علم وحکمت ‘‘  کی تقریبا تمام مطبوعا ت محدث لائبریری کے لیے ہدیۃً عنائت کی  ہیں ۔اللہ تعالیٰ ان کی تمام مساعی جمیلہ کو  قبول فرمائے۔ آمین(راسخ)

     

  • 4985 #2007

    مصنف : احمد دیدات

    مشاہدات : 15527

    اسلامی نظام زندگی قرآن عصری سائنس کی روشنی میں

    (بدھ 08 اکتوبر 2014ء) ناشر : عبد اللہ اکیڈمی لاہور
    #2007 Book صفحات: 578

    اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات اور دستور زندگی ہے۔اسلام نے ہمیں زندگی کے تمام شعبوں کے بارے میں راہنمائی فراہم کی ہے۔عبادات ہوں یا معاملات،تجارت ہو یا سیاست،عدالت ہو یا قیادت ،اسلام نے ان تمام امور کے بارے میں مکمل تعلیمات فراہم کی ہیں۔اسلام کی یہی عالمگیریت اور روشن تعلیمات ہیں کہ جن کے سبب اسلام دنیا میں اس تیزی سے پھیلا کہ دنیا کی دوسرا کوئی بھی مذہب اس کا مقابلہ نہیں کر سکتا ہے۔اسلامی تعلیمات نہ صرف آخرت کی میں چین وسکون کی راہیں کھولتی ہیں ،بلکہ اس دنیوی زندگی میں اطمینان ،سکون اور ترقی کی ضامن ہیں۔اسلام کی اس بے پناہ مقبولیت کا ایک سبب مساوات ہے ،جس سے صدیوں سے درماندہ لوگوں کو نئی زندگی ملی اور وہ مظلوم طبقہ جو ظالموں کے رحم وکرم پر تھا اسے اسلام کے دامن محبت میں پناہ ملی۔زیر تبصرہ کتاب " اسلامی نظام زندگی،قرآن اور عصری سائنس کی روشنی میں " عالمی شہرت یافتہ ،عظیم اسلامی سکالر  ،مبلغ،داعی،  مذاہب عالم کےمحقق ،تقابل ادیان کے مناظراور عیسائی پادریوں کی زبانیں بند کردینے والے عظیم مجاہدشیخ احمد دیدات﷫  کی انگریزی کتاب کا اردو ترجمہ ہے۔ترجمہ کرنے کی سعادت محترم مصباح الرحمن صاحب نے حاصل کی ہے۔آپ  کا پیدائشی نام احمد حسین دیدات ﷫تھا۔ آپ کی  تقاریر کے اہم موضوعات، انجیل، نصرانیت، حضرت عیسیٰ علیہ السلام، انجیل میں محمد ﷺ کا ذکر ، کیا آج کی اناجیل کلام اللہ ہیں وغیرہ وغیرہ ہوتے تھے۔ مولف ﷫نے اپنی تقاریر اور مناظروں کے ذریعے  عیسائیت کے رد  میں عظیم الشان خدمات انجام دیں،جو رہتی دنیا تک ہمارے لئے مشعل راہ ہیں۔آپ نے اس کتاب میں  قرآن اور عصری سائنس کی روشنی میں اسلامی نظام زندگی پر گفتگو فرمائی ہے،اور اسلام کی روشن تعلیمات کو دنیا کے سامنے پیش کر کے انہیں اسلام قبول کرنے کی دعوت دی ہے۔ اللہ تعالی دفاع اسلام کے سلسلے میں انجام دی جانے والی ان کی ان خدمات کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے۔آمین(راسخ)

     

  • 4986 #1956

    مصنف : ام عبد منیب

    مشاہدات : 6764

    تصویر ایک فتنہ

    (منگل 07 اکتوبر 2014ء) ناشر : مشربہ علم وحکمت لاہور
    #1956 Book صفحات: 112

    اسلام شخصیت پرستی اور بت پرستی سے منع کرتا ہے،کیونکہ یہ شرک کا ایک بہت بڑا ذریعہ ہے۔شرک کی ابتداء اسی امر سے ہوئی کہ لوگوں نے شیطان کے بہکاوے میں آکر پہلے تو اپنے نیک اور بزرگ لوگوں کی تصویریں بنائیں،پھر انہیں مجسمے کی شکل دی اور پھر ان کی پوجا پاٹ کرنا شروع کر دی۔مغرب کی بے دین   حیوانی تہذیب میں بت سازی ،تصویر سازی اور فوٹو گرافی کو بنیادی حیثیت حاصل ہے،اور بد قسمتی سے مسلمان سیاست دانوں کی سیاست بھی مصورین اور فوٹو گرافروں کے گھیرے اور نرغے میں آ چکی ہے۔نبی کریم ﷺ کی اسلامی تحریک اورسیاست نہ صرف تصویر سے خالی تھی بلکہ تصویروں اور مجسموں کو مٹانا آپ ﷺ کے لائحہ عمل میں شامل تھا۔اگر دعوت وجہاد اور سیاست وحکومت میں تصویروں کی کوئی اہمیت ہوتی تو حرمین میں نبی کریم ﷺ کی تصویروں کے بینر لٹکا دئیے جاتے،اور سیرت کی کتب میں ضرور  اس کا تذکرہ موجود ہوتا۔فوٹو گرافی تو عہد نبویﷺ اور عہد صحابہ میں موجود نہیں تھی،البتہ تصویر سازی کے ماہرین ہر جگہ دستیاب تھے۔اگر تصویر بنانا جائز ہوتا تو صحابہ کرام ﷢ضرور نبی کریم ﷺکی تصاویر بنا کر اپنے پاس محفوظ کر لیتے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’تصویر ایک فتنہ‘‘ معروف مبلغہ داعیہ،مصلحہ،مصنفہ کتب کثیرہ اور کالم نگار محترمہ ام عبد منیب صاحبہ کی تصنیف ہے ۔ جس میں انہوں نےتصویرکےنقصانات کی طرف توجہ دلاتے ہوئے بالخصوص ان امورکی نشاندہی کی ہے کہ جن کے کرنے سے انسا ن شرک کا مرتکب ہوجاتا ہے لیکن اسےاس   کا احسا س نہیں ہوتا ۔اللہ تعالیٰ مصنفہ کی   تدریسی وتصنیفی خدمات کو قبول فرمائے اور اس کتاب کو لوگوں کےلیے شرک سے نجات کا ذریعہ بنائے (آمین)محترمہ ام عبد منیب صاحبہ محمد مسعود عبدہ  کی اہلیہ ہیں ۔ موصوف   تقریبا 23 سال قبل جامعہ لاہور الاسلامیہ میں عصری علوم کی تدریس کرتے رہے اور 99۔جے ماڈل ٹاؤن میں بمع فیملی رہائش پذیر رہے ۔موصوف کے صاحبزادے محترم عبد منیب صاحب نے اپنے طباعتی ادارے ’’مشربہ علم وحکمت ‘‘ کی تقریبا تمام مطبوعا ت محدث لائبریری کے لیے ہدیۃً عنائت کی ہیں ۔اللہ تعالیٰ ان کی تمام مساعی جمیلہ کو قبول فرمائے۔ آمین(راسخ)

  • 4987 #1979

    مصنف : ام عبد منیب

    مشاہدات : 8306

    مخلوط تعلیم

    (منگل 07 اکتوبر 2014ء) ناشر : مشربہ علم وحکمت لاہور
    #1979 Book صفحات: 97

    کسی بھی قوم کو مجموعی طور پر دین سے روشناس کرانے، تہذیب وثقافت سے بہرہ ور کرنے اور خصائل فاضلہ وشمائلِ جمیلہ سے مزین کرنے میں اس قوم کی خواتین کا اہم، بلکہ مرکزی اور اساسی کردار ہوتا ہے اور قوم کے نونہالوں کی صحیح اٹھان اور صالح نشوونما میں ان کی ماؤں کا ہم رول ہوتا ہے۔اسی وجہ سے کہا گیا ہے کہ ماں کی گود بچے کا اولین مدرسہ ہے۔ اس لیے شروع ہی سے اسلام نے جس طرح مردوں کے لیے تعلیم کی تمام تر راہیں وا  رکھی ہیں ان کو ہر قسم کے مفید علم کے حصول کی نہ صرف آزادی دی ہے، بلکہ اس پر ان کی حوصلہ افزائی بھی کی ہے۔ جس کے نتیجے میں قرنِ اول سے لے کر آج تک ایک سے بڑھ کر ایک کج کلاہِ علم وفن اور تاجورِ فکر وتحقیق پیدا ہوتے رہے اور زمانہ ان کے علومِ بے پناہ کی ضیاپاشیوں سے مستنیر و مستفیض ہوتا رہا، بالکل اسی طرح اس دین حنیف نے خواتین کو بھی تمدنی، معاشرتی اور ملکی حقوق کے بہ تمام وکمال عطا کرنے کے ساتھ ساتھ تعلیمی حقوق بھی اس کی صنف کا لحاظ کرتے ہوئے مکمل طور پر دیے؛ چنانچہ ہر دور میں مردوں کے شانہ بہ شانہ دخترانِ اسلام میں ایسی باکمال خواتین بھی جنم لیتی رہیں، جنھوں نے اطاعت گزار بیٹی، وفاشعار بیوی اور سراپا شفقت بہن کا کردار نبھانے کے ساتھ ساتھ دنیا میں اپنے علم وفضل کا ڈنکا بجایا اور ان کے دم سے تحقیق و تدقیق کے لاتعداد خرمن آباد ہوئے۔لیکن اسلام بے پردگی اور مخلوط نظام تعلیم کی ہر گز حوصلہ افزائی نہیں کرتا ہے۔جب لڑکے اور لڑکیاں دونوں ایک ساتھ تعلیم حاصل کررہے ہوں، پھر دونوں کی نشست گاہیں بھی ایک ساتھ ہوں اور ان سب پر طرفہ یہ کہ عریاں ونیم عریاں بازو، لب ہائے گلگوں، چمکتے ہوئے عارض، چشم ہائے نیم باز، بکھری ہوئی زلفیں؛ بلکہ سارا سراپا ”انا البرق“ کا منظر پیش کررہا ہو،تو کیا فریق مقابل اپنے ذوقِ دید اور شوقِ نظارہ کو صبر وشکیبائی کا رہین رکھے گا یا بے تابانہ اپنی نگاہوں کی تشنگی دور کرنے کی سوچے گا؟ پھر جب جمالِ جہاں آرا پوری تابانیوں کے ساتھ دعوتِ نظارہ دے رہا ہو، تو اس کی دید کی پیاس بجھے گی کیوں؟ وہ تواور تیز تر ہوجائے گی اور جام پر جام چڑھائے جانے کے باوصف اس کا شوقِ دیدار ”ہَلْ مِنْ مَزِید“ کی صدائے مسلسل لگائے گا۔ زیر تبصرہ کتاب  " مخلوط تعلیم"معروف  مبلغہ داعیہ،مصلحہ،مصنفہ کتب کثیرہ  اور کالم نگار  محترمہ ام عبد منیب  صاحبہ کی  تصنیف ہے ۔ جس  میں انہوں  مخلوط تعلیم کے نقصانات اور تفصیلی روشنی ڈالی ہے۔اللہ نے ان کو بڑا رواں قلم عطا کیا تھا،انہوں نے سو کے قریب چھوٹی بڑی اصلاحی کتب تصنیف فرمائی ہیں۔ محترمہ ام عبد منیب صاحبہ  محمد مسعود عبدہ  کی  اہلیہ ہیں ۔ موصوف   تقریبا 23 سال قبل  جامعہ لاہور الاسلامیہ میں عصری  علوم کی تدریس کرتے رہے اور  99۔جے  ماڈل ٹاؤن میں  بمع فیملی رہائش پذیر رہے  ۔موصوف کے صاحبزادے  محترم عبد منیب صاحب نے  اپنے  طباعتی ادارے ’’مشربہ علم وحکمت ‘‘  کی تقریبا تمام مطبوعا ت محدث لائبریری کے لیے ہدیۃً عنائت کی  ہیں ۔اللہ تعالیٰ ان کی تمام مساعی جمیلہ کو  قبول فرمائے۔ آمین(راسخ)

     

  • 4988 #2006

    مصنف : ڈاکٹر ذاکر نائیک

    مشاہدات : 7775

    اسلام دین کائنات

    (منگل 07 اکتوبر 2014ء) ناشر : بیکن بکس لاہور
    #2006 Book صفحات: 79

    محترم ڈاکٹر ذاکر نائیک ﷾ہندوستان کے ایک معروف  مبلغ اور داعی ہیں۔آپ اپنے خطبات اور لیکچرز میں اسلام اور سائنس  کے حوالے سے  بہت زیادہ گفتگو کرتے ہیں ،اور یہ ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ اسلام نے آج سے چودہ سو سال پہلے جو کچھ بتا دیا تھا ،آج کی جدید سائنس اس کی تائید کرتی نظر آتی ہے۔اور یہ کام  وہ زیادہ تر غیر مسلموں کو اسلام کی دعوت دیتے وقت  کرتے ہیں ،تاکہ ان کی عقل اسلام کی حقانیت اور عالمگیریت کو تسلیم کرتے ہوئے اس کے سامنے سر تسلیم خم کر دے۔اسلام اگرچہ سائنس کی تائید کا محتاج نہیں ہے ،اور اس کا پیغام امن وسلامتی اتنا معروف اور عالمگیر ہے کہ اسے مسلم ہو یا غیر مسلم  دنیا کا ہر آدمی تسلیم کرتا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب " اسلام دین کائنات،تمام انبیاء کا دین" محترم ڈاکٹر ذاکر نائیک ﷾کی انگریزی کتاب کا اردو ترجمہ ہے ۔ترجمہ کرنے کی سعادت سید خالد جاوید مشہدی نے حاصل کی ہے۔اس کتاب  میں انہوں نے اسلام  اور اس کی تعلیمات کی عالمگیریت پر روشنی ڈالی ہے ۔وہ فرماتے ہیں کہ اسلام ازل سے ابد تک تمام انسانوں کے لئے اللہ تعالی کا منتخب کردہ دین ہے۔اسلام کا مادہ سلم ہے جس کا مطلب ہے امن۔اسلام سے مراد یہ بھی ہے کہ  اللہ تعالی کی رضا  کے سامنے سر تسلیم خم کر دینا۔اور جو مرد یا عورت اپنی خواہش اور مرضی کو اللہ کی رجا کے تابع کر لیتے ہیں ،وہ مسلمان کہلاتے ہیں۔(راسخ)

     

  • 4989 #1955

    مصنف : ام عبد منیب

    مشاہدات : 4568

    طرز رہائش الگ یا مشترک

    (پیر 06 اکتوبر 2014ء) ناشر : مشربہ علم وحکمت لاہور
    #1955 Book صفحات: 112

    برصغیر پاک وہند میں بسنے والے بہت سارے مسلمان ہندو تہذیب سے متاثر نظر آتے ہیں ۔حالانکہ اسلام ایک مکمل دستور زندگی اور ضابطہ حیات ہے۔اس کی اپنی تہذیب اور اپنی ثقافت ہے،اوررہنے سہنے کے اپنے طور طریقے ہیں ،جو ہندو تہذیب سے یکسر مختلف ہیں۔ہندو تہذیب میں نسل در نسل ایک ہی گھر میں رہنے کی روایت ہے۔ان کی نزدیک عورت کا نہ کوئی پردہ ہے اورنہ کوئی مقام ومرتبہ،وہ عورت کو گھر کی لونڈی سمجھتے ہیں ،جس پر خاوند سمیت گھر کے تمام افراد اور تمام رشتہ داروں کی خدمت لازم اور واجب ہے۔بسااوقات ایک ایک عورت کے کئی کئی خاوند ہوتے ہیں۔لیکن اسلام ایک غیرت وحمیت پر مبنی ایک پاکیزہ مذہب ہے جو عورت کو گھر کی ملکہ قرار دیتا ہے اور اسے خاوند کے علاوہ تمام غیر محرم مردوں سے پردہ کرنے کی تلقین کرتا ہے،جس کےلئے الگ سے گھر ہونا از حد ضروری ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ طرز رہائش الگ یا مشترکہ ‘‘ معروف مبلغہ داعیہ،مصلحہ،مصنفہ کتب کثیرہ اور کالم نگار محترمہ ام عبد منیب صاحبہ کی تصنیف ہے ۔ جس میں انہوں  نے الگ طرز رہائش اختیار کرنے کی ضرورت واہمیت پر روشنی ڈالی ہے،تاکہ ایک مسلمان عورت پردے کی پابندی کر سکے اور ایک اسلامی طرز زندگی گزار سکے۔اللہ نے ان کو بڑا رواں قلم عطا کیا تھا،انہوں نے سو کے قریب چھوٹی بڑی اصلاحی کتب تصنیف فرمائی ہیں۔ محترمہ ام عبد منیب صاحبہ محمد مسعود عبدہ  کی اہلیہ ہیں ۔ موصوف   تقریبا 23 سال قبل جامعہ لاہور الاسلامیہ میں عصری علوم کی تدریس کرتے رہے اور 99۔جے ماڈل ٹاؤن میں بمع فیملی رہائش پذیر رہے ۔موصوف کے صاحبزادے محترم عبد منیب صاحب نے اپنے طباعتی ادارے ’’مشربہ علم وحکمت ‘‘ کی تقریبا تمام مطبوعا ت محدث لائبریری کے لیے ہدیۃً عنائت کی ہیں ۔اللہ تعالیٰ ان کی تمام مساعی جمیلہ کو قبول فرمائے۔ آمین(راسخ)

  • 4990 #1978

    مصنف : ام عبد منیب

    مشاہدات : 4174

    گھر گھر ہستی

    (پیر 06 اکتوبر 2014ء) ناشر : مشربہ علم وحکمت لاہور
    #1978 Book صفحات: 115

    اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات اور دستور زندگی ہے،جو اپنے پیرو کاروں کو ہر شعبہ حیات میں راہنمائی فراہم کرتا ہے۔اسلام گھر بسانے ،اسے جنت کدہ بنانے ،بیوی اور بچوں کے حقوق ادا کرنے ،اولاد کی اچھی تربیت کرنے ،ہمسائیوں کا خیال رکھنے ،شوہر کی خدمت کرنے ،گھریلو سامان اور اپنی عزت کی حفاظت کرنے سمیت ایک بہترین اسلامی گھر کے تمام اصول بتاتا ہے۔اگر اسلام کے ان بتائے ہوئے اصولوں پر عمل کر لیا جائے تو یہ دنیا انسان کے جنت بن جاتی ہے اور اگر ان عمل نہ کیا جائے تو یہ دنیا انسان کے لئے جہنم کدے کا منظر پیش کرنا شروع کر دیتی ہے۔ زیر تبصرہ کتاب  " گھر گھر ہستی"معروف  مبلغہ داعیہ،مصلحہ،مصنفہ کتب کثیرہ  اور کالم نگار  محترمہ ام عبد منیب  صاحبہ تصنیف ہے ۔ جس  میں انہوں  نے بڑے ہی خوبصورت انداز میں ایک اسلامی  گھر میں انجام دی جانے والی تمام ضرورتوں  اور شرعی احکام کو جمع فرما دیا ہے۔یہ کتاب دراصل ان مختلف مضامین پر مشتمل ہے جو مختلف رسائل میں لکھے یا خواتین کے احساس دلانے پر سپرد قلم کر دیئے گئے۔اللہ نے ان کو بڑا رواں قلم عطا کیا تھا،انہوں نے سو کے قریب چھوٹی بڑی اصلاحی کتب تصنیف فرمائی ہیں۔ محترمہ ام عبد منیب صاحبہ  محمد مسعود عبدہ  کی  اہلیہ ہیں ۔ موصوف   تقریبا 23 سال قبل  جامعہ لاہور الاسلامیہ میں عصری  علوم کی تدریس کرتے رہے اور  99۔جے  ماڈل ٹاؤن میں  بمع فیملی رہائش پذیر رہے  ۔موصوف کے صاحبزادے  محترم عبد منیب صاحب نے  اپنے  طباعتی ادارے ’’مشربہ علم وحکمت ‘‘  کی تقریبا تمام مطبوعا ت محدث لائبریری کے لیے ہدیۃً عنائت کی  ہیں ۔اللہ تعالیٰ ان کی تمام مساعی جمیلہ کو  قبول فرمائے۔ آمین(راسخ)

     

  • 4991 #2005

    مصنف : ڈاکٹر ملک غلام مرتضی

    مشاہدات : 6135

    اسلام اور محمد ﷺ پر بہتانات

    (پیر 06 اکتوبر 2014ء) ناشر : زیب تعلیمی ٹرسٹ لاہور
    #2005 Book صفحات: 98

    دشمنان اسلام ہمیشہ سے اسلام اور نبی کریم ﷺ پر  طرح طرح کے بہتانات لگاتے چلے آئے ہیں،اور سورج پر تھوکنے جیسی قبیح حرکت کی کوششیں کرتے رہے ہیں۔لیکن اللہ تعالی کے فضل وکرم سے ان کی تھونکیں انہی کے چہروں پر گرتی رہیں اور اسلام ہر دانگ چہار عالم پھیلتا چلا گیا اور اپنی روشن تعلیمات کے سبب مسلسل پھیلتا جا رہا ہے۔والحمد للہ علی ذلک۔انسائیکلو پیڈیا برٹینیکا مغربی دنیا کا ایک معروف ترین معلوماتی انسائیکلو پیڈیا ہے ،لیکن اس میں جس طرح اسلام اور نبی کریم کی غلط تصویر کشی کی گئی ہے،وہ ان کے تعصب اور اسلام دشمنی کا بڑا واضح اور کھلا ثبوت ہے۔اسی انسائیکلو پیڈیا کے دو ابواب "اسلام" اور "محمد ﷺ" میں  علمی خیانت اور بد دیانتی کا ایک ریکارڈ قائم کر دیا ہے۔زیر تبصرہ کتاب " انسائیکلوپیڈیا بریٹینیکا  میں اسلام اور  محمد ﷺ پر بہتانات " پروفیسر ڈاکٹر ملک غلام مرتضی پی ایچ ڈی استاذ جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ کی تصنیف ہے ،جس میں انہوں نے انسائیکلو پیڈیا کے ان دو ابواب میں موجود جہالت،بغض اور اسلام دشمنی پر مبنی 24 اعتراضات ،الزامات اور غلط بیانیوں کا مدلل جواب دیا ہے۔تاکہ حق کے متلاشی ،غیر جانبدار ،غیر متعصب،معقول اور اہل علم ہونے کے دعویدار  ان کی علمی دیانت تلاش حق اور علمی معیار کے کرشمے دیکھ سکیں۔اللہ تعالی دفاع اسلام کے سلسلے میں انجام دی جانے والی ان کی ان خدمات کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے۔آمین(راسخ)

     

  • 4992 #1954

    مصنف : ام عبد منیب

    مشاہدات : 4777

    مخلوط معاشرہ

    (اتوار 05 اکتوبر 2014ء) ناشر : مشربہ علم وحکمت لاہور
    #1954 Book صفحات: 72

    دورِ حاضر میں مخلوط معاشرہ انتہائی خطرناک صورت اختیار کر چکا ہے ۔مخلوط معاشرے کی ابتدا کہاں سے ہوئی ؟ یہ جاننا ایک مشکل امر ہے لیکن اس دعوے میں کوئی اشتباہ اور باک نہیں ہے کہ اس کی ابتدا ان معاشروں میں ہوئی جن میں الہامی تعلیمات سے انتہائی زیادہ روگردانی کے جراثیم پھیل گئے او ر انہوں نے الہامی تعلیمات کے برعکس ہرکام انجام دینا اپنے اورلازم کرلیا۔غیر مسلم معاشرے مشرق کے ہوں یا مغرب کے ان میں نہ تو خوف آخرت پایا جاتا ہے نہ توحید کا اقرار ،ان کی مذہبی رسومات وروایات میں مخلوط معاشرہ کسی نہ کسی سطح پر ضرور پایا جاتا ہے لیکن مسلمانوں کی زندگی میں مخلوط ،معاشرے کا در آنا ایک المیہ ہے جس پر جتنا بھی افسوس کیا جائے کم ہے۔ زیر نظر کتابچہ میں محترمہ ام عبد منیب صاحبہ نے   واضح کیا ہے کہ قرآن وحدیث میں مخلوط معاشرے سے بچاؤ کے لیے وسیع پیمانے پر احکامات بیان کیے گئے ہیں اور ان کےایک ایک جزو کی تفصیل بھی موجود ہے تاکہ مخلوط معاشرے کے ایمان پرمسموم اثرات سے فرد اور جماعت دونوں محفوظ رہیں۔اللہ اس کتابچہ کو عوام الناس کی اصلاح کا ذریعہ بنائے (آمین) محترمہ ام عبد منیب صاحبہ محمد مسعود عبدہ  کی اہلیہ ہیں ۔ موصوف   تقریبا 23 سال قبل جامعہ لاہور الاسلامیہ میں عصری علوم کی تدریس کرتے رہے اور 99۔جے ماڈل ٹاؤن میں بمع فیملی رہائش پذیر رہے ۔موصوف کے صاحبزادے محترم عبد منیب صاحب نے اپنے طباعتی ادارے ’’مشربہ علم وحکمت ‘‘ کی تقریبا تمام مطبوعا ت محدث لائبریری کے لیے ہدیۃً عنائت کی ہیں ۔اللہ تعالیٰ ان کی تمام مساعی جمیلہ کو قبول فرمائے۔ (م۔ا)

  • 4993 #1977

    مصنف : ام عبد منیب

    مشاہدات : 4277

    چند سورتیں ایک نام

    (اتوار 05 اکتوبر 2014ء) ناشر : مشربہ علم وحکمت لاہور
    #1977 Book صفحات: 36

    قرآن مجید عالم انسانیت کی وہ عظیم ترین کتاب ہے جو اللہ کا کلام ہے اور عربی زبان میں تقریباً 23 برس کے عرصے میں آخری نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پر نازل ہوئی۔ قرآن کے نازل ہونے کے عمل کو وحی کا نازل ہونا بھی کہا جاتا ہے اور یہ کتاب اللہ کے فرشتے سیدنا جبرائیل ؑ کے ذریعے حضرت محمد صل الله علیه وآله وسلم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پر نازل ہوئی۔ قرآن میں آج تک کوئی کمی بیشی نہیں ہو سکی اور اسے دنیا کی واحد محفوظ کتاب ہونے کی حیثیت حاصل ہے جس کا مواد تبدیل نہیں ہو سکا اور تمام دنیا میں کروڑوں کی تعداد میں چھپنے کے باوجود اس کا متن ایک جیسا ہے۔ اس کی ترتیب نزولی نہیں بلکہ حضرت محمد صل الله علیه وآله وسلم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی بتائی ہوئی ترتیب کے مطابق سیدنا ابو بکر صدیق رضی الله عنه ؓکے دورِ خلافت میں اسے یکجا کیا گیا۔ اس کام کی قیادت سیدنا  زید بن ثابت رضی الله عنه ؓنے کی۔ قرآن ایک بڑی کتاب ہے۔اس کی آیات کی تقسیم نبی کریم  صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اپنی زندگی میں فرما چکے تھے اور یہ راہنمائی کر چکے تھے کہ کس آیت کو کس سورت میں کہاں رکھنا ہے۔ اسے سات منزلوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ اس کی ایک اور تقسیم سیپاروں کے حساب سے ہے۔ سیپارہ کا لفظی مطلب تیس ٹکروں کا ہے یعنی اس میں تیس سیپارے ہیں۔ ایک اور تقسیم سورتوں کی ہے۔ قرآن میں 114 سورتیں ہیں جن میں سے کچھ بڑی اور کچھ چھوٹی ہیں۔ سب سے بڑی سورت سورۃ البقرہ ہے۔ سورتوں کے اندر مضمون کو آیات کی صورت میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ قرآن میں چھ ہزار چھ سو چھیاسٹھ آیات ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب  " چند سورتیں ایک نام"معروف  مبلغہ داعیہ،مصلحہ،مصنفہ کتب کثیرہ  اور کالم نگار  محترمہ ام عبد منیب  صاحبہ کی  تصنیف ہے ۔ جس  میں انہوں  نے قرآن مجید کی آیات ،سورتوں اور پاروں کی معلومات کو جمع فرما دیا ہے۔اللہ نے ان کو بڑا رواں قلم عطا کیا تھا،انہوں نے سو کے قریب چھوٹی بڑی اصلاحی کتب تصنیف فرمائی ہیں۔ محترمہ ام عبد منیب صاحبہ  محمد مسعود عبدہ  کی  اہلیہ ہیں ۔ موصوف   تقریبا 23 سال قبل  جامعہ لاہور الاسلامیہ میں عصری  علوم کی تدریس کرتے رہے اور  99۔جے  ماڈل ٹاؤن میں  بمع فیملی رہائش پذیر رہے  ۔موصوف کے صاحبزادے  محترم عبد منیب صاحب نے  اپنے  طباعتی ادارے ’’مشربہ علم وحکمت ‘‘  کی تقریبا تمام مطبوعا ت محدث لائبریری کے لیے ہدیۃً عنائت کی  ہیں ۔اللہ تعالیٰ ان کی تمام مساعی جمیلہ کو  قبول فرمائے۔ آمین(راسخ)

     

  • 4994 #2004

    مصنف : حکیم محمدعمران ثاقب

    مشاہدات : 6390

    فارقلیط

    (اتوار 05 اکتوبر 2014ء) ناشر : مکتبہ اسلامیہ فیصل آباد
    #2004 Book صفحات: 215

    سابقہ کتب سماویہ کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ سیدنا عیسی ﷤نے اپنی امت کو یہ خوشخبری دی تھی کہ میرے بعد ایک رسول آنے والا ہے ،جس کا نام احمد (فارقلیط) ہوگا۔بائیبل میں متعدد مقامات پر واضح الفاظ میں اس  کی تصریح کی گئی ہے ۔اور قرآن مجید نے بڑی وضاحت کے ساتھ اس حقیقت کو بیان کیا ہے کہ سیدنا عیسی﷤ نے  نام لیکر آپ کی آمد کی  بشارت دی تھی کہ میرے بعد ایک رسول آنے والا ہے جس کا نام احمد ﷺ ہوگا۔لیکن عیسائی از راہ حسداسے تسلیم کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ نبی کریم کا نام صرف محمد ﷺ ہی نہیں تھا ،بلکہ احمد ﷺ بھی تھا۔اور عرب کا پورا لٹریچر اس بات سے خالی ہے کہ آپ سے پہلے کسی کا نام محمد ﷺ یا احمد ﷺ رکھا گیا ہو۔انجیل برنباس میں واضح طور پر نبی کریم ﷺ کی آمد کی بشارت دی گئی ہے،لیکن عیسائیوں نے از راہ ضد اس کو جھوٹی انجیلوں کی فہرست میں شامل  کر لیاہے۔زیر تبصرہ کتاب"فارقلیط"محترم حکیم محمد عمران ثاقب کی تصنیف ہے۔آپ رد عیسائیت پر لکھنے کے حوالے سے ایک معروف اور نامور شخصیت اور لکھاری ہیں۔ادیان باطلہ خصوصا عیسائیت پر ان کو کافی عبور حاصل ہے۔اس سے پہلے ان کی کتاب "بائبل اور محمد رسول اللہ ﷺ "شائع ہو کر اہل علم سے خراج تحسین حاصل کر چکی ہے۔یہ کتاب بھی حکیم صاحب نے بڑی محنت سے لکھی ہے اور پادری وکلف  اے سنگھ کی طرف سے اٹھائے گئے اعتراضات  کا جواب عیسائیوں کی کتابوں سے دلائل کے ساتھ دیا ہے۔اللہ تعالی دفاع اسلام کے سلسلے میں انجام دی جانے والی ان کی ان خدمات کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے۔آمین(راسخ)

     

  • 4995 #1953

    مصنف : ام عبد منیب

    مشاہدات : 4844

    مشکوک اشیاء سے پرہیز

    (ہفتہ 04 اکتوبر 2014ء) ناشر : مشربہ علم وحکمت لاہور
    #1953 Book صفحات: 70

    کسی چیز کو حلال یاحرام قرار دینے کا اختیار صرف اللہ تعالیٰ کو ہے۔دنیا کا کوئی بزرگ ، کوئی نبی ،کوئی ولی ،کوئی قانون ،کوئی اسمبلی کوئی عدالت حرام کوحلال اور حلال کوحرام قراددینے کا اختیار نہیں رکھتی اور اگر کوئی ایسا کرتا ہے تووہ شرک کاارتکاب کرتاہے ۔اللہ تعالی نے مسلمانوں پر جو احکام کئے ان کی تین اقسام ہیں۔حلال،حرام اور مشتبہات جس کی وضاحت قرآنو احادیث میں موجود ہے ۔حرام وہ تمام چیزیں یا کام ہیں جن کے کرنے سے شریعت اسلامیہ نے روک دیا ہے ۔اللہ تعالیٰ نےبڑی   وضاحت کےساتھ حرام اشیاء کا ذکر کیا ہے جیساکہ فرمان الٰہی ہے :قَدْ فَصَّلَ لَكُمْ مَا حَرَّمَ عَلَيْكُم(الانعام:120) اور حلال سے مرادکسی چیز کے استعمال یا کسی کام کے کرنے میں شرعا کھلے عام اجازت ہے۔اور مشتبہات یعنی مشکوک کام سے مراد وہ امور ہیں جن کے متعلق کبھی حرام ہونے کا شبہ ہوتا ہے اور کبھی حلال ہونے کاگمان ۔معاملہ شک ہی میں اٹکا رہتا ہے ۔جب کسی چیز کے حرام یا حلال ہونے کا قرآن وسنت سےواضح ثبوت نہ ملے تو اس صورت حال میں شک والے کام یا چیزکوچھوڑ دینے کاحکم ۔ زیر نظر رسالہ ’’مشکوک اشیاء سے پرہیز‘‘ محترمہ ام عبدمنیب صاحبہ کا مرتب شدہ ہے۔ جس میں انہوں نے مشکو ک اشیاء کے متعلق ایک مسلمان کا کیا طرزِ عمل ہونا چاہیے اسے قرآ ن وحدیث کی روسے   احسن انداز میں   واضح کرنےکی کوشش کی ہے ۔ اللہ تعالیٰ اس کتابچہ کو لوگوں کے نفع بخش بنائے ۔(آمین) محترمہ ام عبد منیب صاحبہ محمد مسعود عبدہ  کی اہلیہ ہیں ۔ موصوف   تقریبا 23 سال قبل جامعہ لاہور الاسلامیہ میں عصری علوم کی تدریس کرتے رہے اور 99۔جے ماڈل ٹاؤن میں بمع فیملی رہائش پذیر رہے ۔موصوف کے صاحبزادے محترم عبد منیب صاحب نے اپنے طباعتی ادارے ’’مشربہ علم وحکمت ‘‘ کی تقریبا تمام مطبوعا ت محدث لائبریری کے لیے ہدیۃً عنائت کی ہیں ۔اللہ تعالیٰ ان کی تمام مساعی جمیلہ کو قبول فرمائے۔ (م۔ا)

  • 4996 #1976

    مصنف : ام عبد منیب

    مشاہدات : 9115

    بدنی طہارت کے مسائل

    (ہفتہ 04 اکتوبر 2014ء) ناشر : مشربہ علم وحکمت لاہور
    #1976 Book صفحات: 115

    طہارت و پاکیزگی اسلام کے اولین احکام میں سے ہے۔ اسلام میں اس کی بہت زیادہ اہمیت و فضیلت بیان کی گئی  ہے۔طہارت جسمانی بھی  ہوتی ہے اور روحانی و ذہنی بھی۔ نبی کریم ؐنے ارشاد فرمایا :’’ طہارت نصف ایمان ہے‘‘۔ اسلامی تعلیمات کے مطابق تمام عبادات کرنے سے پہلے  ایک خاص قسم کی طہارت و پاکیزگی کا اہتمام کرنا لازم اور ضروری  ہے۔ اسلام نے طہارت وپاکیزگی کے اصول مقرر کر دئیے ہیں ۔ نبی کریم ؐنے اپنی تعلیمات کے ذریعے ان کی حدود بھی مقرر فرما دی ہیں۔ جس طرح نفس کی پاکیزگی ایک بہت بڑی نعمت ہے اسی طرح جسمانی پاکیزگی بھی گراں قدر نعمت ہے اور انسان پر اللہ کی نعمت اس وقت تک مکمل نہیں ہوتی جب تک انسان کا نفس اور اس کا جسم دونوں ہی پاکیزگی و طہارت کیلئے تیار نہیں ہوں گے۔ نماز جواسلام میں ایک  سب سے اہم اور فرض عبادت ہے اس کی درست ادائیگی کے لئے یہ ضروری قرار دیا گیا کہ نمازی کا بدن ،کپڑے اور نماز پڑھنے کی جگہ ہر قسم کی نجاست اور آلودگی سے پاک ہوں۔ زیر تبصرہ کتاب  " بدنی طہارت کے مسائل"معروف  مبلغہ داعیہ،مصلحہ،مصنفہ کتب کثیرہ  اور کالم نگار  محترمہ ام عبد منیب  صاحبہ کی  تصنیف ہے ۔ جس  میں انہوں  عورتوں کے لئے بالخصوص اور مردوں کے لئے بالعموم بدنی طہارت مثلا وضو ،غسل اور تیمم وغیرہ جیسے موضوعات  کی اہمیت وضرورت پر گفتگو کی ہے ۔کیونکہ اکثر لڑکیاں اور لڑکے بالغ ہوجانے کے باوجود شرعی طہارت کے مسائل سے نابلد ہوتے ہیں۔اللہ نے ان کو بڑا رواں قلم عطا کیا تھا،انہوں نے سو کے قریب چھوٹی بڑی اصلاحی کتب تصنیف فرمائی ہیں۔ محترمہ ام عبد منیب صاحبہ  محمد مسعود عبدہ  کی  اہلیہ ہیں ۔ موصوف   تقریبا 23 سال قبل  جامعہ لاہور الاسلامیہ میں عصری  علوم کی تدریس کرتے رہے اور  99۔جے  ماڈل ٹاؤن میں  بمع فیملی رہائش پذیر رہے  ۔موصوف کے صاحبزادے  محترم عبد منیب صاحب نے  اپنے  طباعتی ادارے ’’مشربہ علم وحکمت ‘‘  کی تقریبا تمام مطبوعا ت محدث لائبریری کے لیے ہدیۃً عنائت کی  ہیں ۔اللہ تعالیٰ ان کی تمام مساعی جمیلہ کو  قبول فرمائے۔ آمین(راسخ)

     

  • 4997 #2003

    مصنف : مولانا عنایت رسول عباسی

    مشاہدات : 4770

    بشریٰ

    (ہفتہ 04 اکتوبر 2014ء) ناشر : نا معلوم
    #2003 Book صفحات: 507

    چونکہ نبی کریم ﷺ کو اللہ  تعالی نے ایک عالمگیر دین دیکر دنیا میں بھیجنا تھا ،چنانچہ ان کی آمد کے تذکرے  تورات وانجیل اور زبور  جیسی آسمانی کتب میں بھی موجود تھے۔انجیل برنا باس اناجیل اربعہ میں  سے سب سے  زیادہ معتبر اور مستند انجیل ہے ،جو سیدنا عیسی  ؑ کی تعلیمات و سیرت اور اقوال کے بہت زیادہ قریب  ہے۔یہ عیسائیوں کی اپنی بد قسمتی ہے کہ وہ اس انجیل کے ذریعہ سے اپنے عقائد کی تصحیح اور سیدنا  عیسی﷤ کی اصل تعلیمات کو جاننے کا جو موقع ان کو ملا تھا اسے محض ضد کی بنا پر انہوں نے کھو دیا ہے۔ اس انجیل میں متعدد ایسی بشارتیں پائی جاتی  ہیں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے بارے میں برنا باس نے سیدنا عیسیٰ﷤سے روایت کی ہیں ۔ ان بشارتوں میں کہیں سیدنا عیسیٰ﷤نبی کریم ﷺ کا نام لیتے ہیں ، کہیں ’’ رسول اللہ ‘‘ کہتے ہیں ، کہیں آپ کے لیے ’’ مسیح‘‘ کا لفظ استعمال کرتے ہیں ، کہیں ’’قابل تعریف‘‘(Admirable) کہتے ہیں ، اور کہیں صاف صاف ایسے فقرے ارشاد فرماتے ہیں جو بالکل لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ کے ہم معنی ہیں ۔اسی طرح انجیل  یوحنا میں  تین مقامات  میں لفظ""فارقلیط "" آ یاہے۔ ''فارقلیط''کلمہ ٔ یونانی ہے جس کا معنی کسی شخص کی تعریف اور حمد و ثنا بیان کرنے کے ہیں اور فرانسیسی زبان میں بھی اس لفظ کا معنی ''پاراکلت'' یعنی یونانی ''فارقلیط'' کاہی مفہوم ہے جو عربی میں لفظ محمد ﷺ کا ہے ۔۔ زیر تبصرہ کتاب"بشری"  مولانا عنایت رسول عباسی  چریاکوٹی کی تصنیف ہے ،جس میں نبی کریم ﷺ کے متعلق انہی تمام بشارتوں کو ایک جگہ جمع کردیا گیا ہے۔اور اہل کتاب کو قبول اسلام کی دعوت حق دی گئی ہے۔اللہ تعالی مولف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے ۔آمین(راسخ)

     

  • 4998 #1952

    مصنف : ام عبد منیب

    مشاہدات : 9648

    مرض اور علاج احادیث کی روشنی میں

    (جمعہ 03 اکتوبر 2014ء) ناشر : مشربہ علم وحکمت لاہور
    #1952 Book صفحات: 72

    اللہ تعالیٰ نے انسان کو عبادت کے لیے پیدا کیا ۔عبادت صحت مند روح اور تندرست جسم کے ساتھ ہی کی جاسکتی ہے ۔لہٰذا ضروری ہےکہ انسان صحت مند رہے اور صحت مندی کی طرف لے جانے والے ذرائع اور طب سے واقف ہے ہو۔ طب سے مراد جسمانی اور ذہنی بیماریوں کاعلاج کرنا ہے ۔طب ایک شریف ولطیف فن ہے جوپہلے انسان کے ساتھ ہی معرض وجود میں آگیا تھا۔ اللہ تعالیٰ نے سب سے پہلے انسان آدم ﷤ کوحلال وحرام کی تمیز بتاکر طبِ روحانی کے ساتھ ساتھ   طب ِجسمانی کا علم بھی بتادیا،کیونکہ حلال غذا اور حلال کمائی سےجسم تندرست رہتا ہے۔اس کےبرعکس حرام غذا ار حرام کمائی سے جسم اور روح کو مہلک اور خبیث بیماریاں گھن کی طرح چمٹ جاتی ہیں۔نبی کریم ﷺ نے روحانی بیماریوں کا علاج کثرت ِتلاوت ،ذکر واذکار اوروظائف کی صورت میں بتایا ہے تو جسمانی بیماریوں کاعلاج بھی   بتایا ہے جسے طب نبوی کا نام دیا گیا ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’مر ج اور علاج احادیث کی روشنی میں ‘‘ محترمہ ام عبد منیب صاحبہ کی طب نبوی ﷺ سلسلے میں مختصرا   ایک اہم کاوش ہے ۔ جس میں انہوں نے بیماری کی صورت میں علاج کرنے کی شرعی حیثیت کوبیان کرنےکےبعد   طب ِنبویؐ کی روشنی میں بعض اشیا کے خواص اور بیماریوں کا علاج انتہائی عام فہم انداز میں بیان کیا ہے جس سے عام قاری بھی استفادہ کرکے اپنی روحانی وجسمانی بیماریوں کا علاج کرسکتاہے ۔ اللہ تعالیٰ مصنفہ محترمہ کی تمام مساعی جمیلہ کو قبول فرمائے اوراس کتاب کوعوام الناس لیے فائدہ مند بنائے (آمین) محترمہ ام عبد منیب صاحبہ محمد مسعود عبدہ  کی اہلیہ ہیں ۔ موصوف   تقریبا 23 سال قبل جامعہ لاہور الاسلامیہ میں عصری علوم کی تدریس کرتے رہے اور 99۔جے ماڈل ٹاؤن میں بمع فیملی رہائش پذیر رہے ۔موصوف کے صاحبزادے محترم عبد منیب صاحب نے اپنے طباعتی ادارے ’’مشربہ علم وحکمت ‘‘ کی تقریبا تمام مطبوعا ت محدث لائبریری کے لیے ہدیۃً عنائت کی ہیں ۔اللہ تعالیٰ ان کی تمام مساعی جمیلہ کو قبول فرمائے۔ (م۔ا)

  • 4999 #2002

    مصنف : رحمت اللہ خلیل الرحمن کیرانوی ہندی

    مشاہدات : 7930

    اعجاز عیسوی

    (جمعہ 03 اکتوبر 2014ء) ناشر : ادارہ اسلامیات لاہور۔کراچی
    #2002 Book صفحات: 775

    کتب سماویہ میں سے صرف قرآن مجید ہی ایک ایسی کتاب ہے جو ساڑھے چودہ سو سال گزر جانے کے باوجود ہر طرح کی تحریف وتصحیف سے محفوظ ہے۔کیونکہ اس کی حفاظت کی ذمہ داری خود ذات باری تعالی نے اٹھائی ہوئی ہے۔اس کے علاوہ دیگر تمام کتب تحریف وتصحیف کا شکار ہو چکی ہیں،اور  ان کے حاملین نے اپنی خواہشات نفس کو بھی ان کتب کا حصہ بنا دیا ہے۔اللہ تعالی فرماتے ہیں: فَوَيْلٌ لِلَّذِينَ يَكْتُبُونَ الْكِتَابَ بِأَيْدِيهِمْ ثُمَّ يَقُولُونَ هَذَا مِنْ عِنْدِ اللَّهِ لِيَشْتَرُوا بِهِ ثَمَنًا قَلِيلًا(البقرۃ:79)"پس خرابی ہے ان لوگوں کے لئے جو اپنے ہاتھ سے کتاب لکھتے ہیں ،پھر کہتے ہیں کہ یہ اللہ کی طرف سے ہےتاکہ اس کے ذریعے سے تھوڑی سے قیمت حاصل کر لیں۔"اس کے برعکس صورتحال یہ ہے کہ عیسائی پادری قرآن مجید کو تو غیر محفوظ جبکہ اپنی کتب کو محفوظ قرار دیتے نظر آتے ہیں۔اس صورتحال میں لازم تھا کہ عیسائیوں کی ان کذب بیانیوں اور سازشوں کو ناکام بنایا جائے اور ان کے جھوٹوں کا مستند اور مدلل جواد دیا جائے۔چنانچہ اس کتاب کے مولف میدان میں اترے اور عیسائی پادریوں کی حقیقت کو  منکشف کیا ۔زیر تبصرہ کتاب"اعجاز عیسوی" ہندوستان کے معروف مبلغ ،داعی ،محقق مسیحیت اور عیسائیت کی جڑیں کاٹنے والے اور انگریزی استعمار کی آنکھوں میں کانٹے کی طرح کھٹکنے والے  مولانا رحمت اللہ کیرانوی﷫ کی ہے۔آپ نے عیسائیت کے رد  میں عظیم الشان خدمات انجام دی ہیں اور کتابیں لکھی ہیں۔اس کتاب میں مولف ﷫نے بائبل کی تحریف اور اس میں موجود تضادات سے علمی انداز میں پردہ اٹھایا ہے،اور عہد نامہ عتیق اور عہد نامہ جدید کا حال تفصیل سے بیان کیا ہے۔اللہ تعالی دفاع توحید کے سلسلے میں انجام دی جانے والی ان کی ان خدمات کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے۔آمین(راسخ)

     

  • 5000 #1951

    مصنف : مفتی اللہ بخش

    مشاہدات : 7536

    ما یفید الناس شرح قال بعض الناس

    (جمعرات 02 اکتوبر 2014ء) ناشر : ادارہ توحید و سنت، ملتان
    #1951 Book صفحات: 128

    امام بخاری  کی شخصیت اور  ان کی صحیح بخاری کسی تعارف کی  محتاج نہی۔سولہ سال کے طویل عرصہ میں امام  بخاری نے  6 لاکھ احادیث سے  اس کا انتخاب کیا اور اس کتاب کے ابواب کی ترتیب روضۃ من ریاض الجنۃ میں  بیٹھ کر فرمائی اور اس میں  صرف صحیح احادیث کو شامل کیا ۔ جسے اللہ تعالیٰ نے صحت کے اعتبار سےامت محمدیہ میں’’ اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ کادرجہ  عطا کیا ۔امام بخاری چونکہ مقلد نہ تھے اور ہر مسئلے کو اجتہادی اصولوں پر پرکھتے تھے،چنانچہ آپ نے متعدد مقامات پر دیگر مکاتب فکر کی آراء اور ان کے اقوال پر نام لئے بغیر صرف "قال بعض الناس"کہہ کر رد کیا ہے،اور صحیح موقف پیش کیا ہے۔آپ زیادہ تر احناف کا رد کرتے ہیں اور بسااوقات دیگر باطل فرقوں کا بھی رد کرتے ہیں۔زیر تبصرہ کتاب " ما یفید الناس فی شرح قال بعض الناس"محترم جناب مفتی اللہ بخش صاحب ﷾خطیب دار الحدیث محمدیہ ملتان کی کاوش علمیہ ہے۔جس میں انہوں نے صحیح بخاری کے پچیس25 مقامات "قال بعض الناس" کی وضاحت کی ہے ،اور دلائل کے ساتھ یہ واضح کیا ہے کہ ان مقامات پر امام بخاری نے "بعض الناس " سے کیا مراد لیا ہے۔یہ ایک تحقیقی اور علمی کتاب ہے جو طلباء کے ساتھ ساتھ اساتذہ اور محققین کے بھی بڑی مفید اور شاندار تصنیف ہے۔تمام اہل علم کو اس کا ضرور مطالعہ کرنا چاہئے۔اللہ تعالی مولف کی اس خدمت کو اپنی بارگاہ میں قبول ومنظور فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

< 1 2 ... 197 198 199 200 201 202 203 ... 269 270 >

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 30425
  • اس ہفتے کے قارئین 71110
  • اس ماہ کے قارئین 359963
  • کل قارئین101920479
  • کل کتب8723

موضوعاتی فہرست