کسی شخص کی ذاتی ضرورت کےوقت اس کاکام کردینا یا معاشرے کی اجتماعی ضرورتوں اور سہولتوں کو فراہم کرنے کی کوشش کرنا چاہے وہ کوشش مال کے ذریعے ہو۔ چاہے خدمت او رمحنت کےذریعے چاہے معاشرے کو اس کی ضرورتوں اوراس سہولتوں کےشعور کو عام کرنے کےلیے معلوماتی تحریریں فراہم کی جائیں، ان سب کا نام رفاہی کام ہے جسے خدمت خلق بھی کہا جاتاہے ۔اورانسان اپنی فطری ،طبعی، جسمانی اور روحانی ساخت کے لحاظ سے سماجی اور معاشرتی مخلوق ہے ۔یہ اپنی پرورش،نشو ونما،تعلیم وتربیت،خوراک ولباس اور دیگر معاشرتی ومعاشی ضروریات پور ی کرنے کے لیے دوسرے انسانوں کا لازماً محتاج ہوتا ہے ۔یہ محتاجی قدم قدم پر اسے محسوس ہوتی او رپیش آتی ہے۔ اسلام ایک دین فطرت ہے اس لیے اس نے اس کی تمام ضروریات اور حاجات کی تکمیل کاپورا بندوبست کیا ہے۔ یہ بندو بست اس کےتمام احکام واوامر میں نمایا ں ہے ۔ اسلام نے روزِ اول سے انبیاء کرام کے اہم فرائض میں اللہ کی مخلوق پر شفقت ورحمت او ران کی خدمت کی ذمہ داری عائد کی ۔اس ذمہ داری کو انہوں نے نہایت عمدہ طریقہ سے سرانجام دیا ۔اور نبی کریم ﷺ نے بھی مدینہ منورہ میں رفاہی، اصلاحی اور عوامی بہبود کی ریاست کی قائم کی۔ زیر تبصرہ کتابچہ ’’اسلام اور رفاہی کام ‘‘ محرمہ ام عبد منیب صاحبہ کی کاوش ہے جس میں انہوں نے رفاہی کام کی تعریف اور سابقہ شریعتوں میں رفاہی کاموں کا تصور بیان کرنےکے بعد شریعت محمدیہ میں رفاہی کا م کے تصور کو احادیث کی روشنی میں پیش کیاہے اللہ تعالیٰ ان کی اس کاوش کو قبول فرمائے (آمین) م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
رفاہی کام سے مراد |
5 |
سابقہ معاشر میں رفاہی کاموں کا تصور |
5 |
اسلام میں رفاہی کاموں کا تصور |
8 |
احادیث میں بعض رفاہی کاموں کا ذکر |
13 |
رفاہی کاموں میں شامل امور |
25 |
رفاہی کاموں پر مال خرچ کرنا |
30 |
زکاۃ |
31 |
قربانی کی کھالیں |
32 |
فطرانہ |
33 |
خرچ کرنے کی نفل یا مستحب صورتیں |
34 |
ایک غلط فہمی، ایک اعتراض |
34 |
این جی اوز اور رفاہی کام |
41 |
خود غرضی کی انتہا |
42 |
عورتیں بھی شانہ بشانہ |
46 |
نفسانی خواہشات پر خدمت خلق کا غلاف |
47 |
کرم سے بڑھ کر ستم ہے تیرا |
51 |
رفاہ عامہ یا ستم نامہ |
53 |
انہی کے مطلب کی کہنے والے مسلمان |
56 |
تھوڑا کام زیادہ نام |
58 |