صحابہ کرام اس امت کے سب سے افضل واعلی لوگ تھے ،انہوں نے نبی کریم ﷺ کو اپنی آنکھوں سے دیکھا،ان کے ساتھ مل کر کفار سے لڑائیاں کیں ، اسلام کی سر بلندی اور اللہ اور اس کے رسول کی خوشنودی کے لئے اپنا تن من دھن سب کچھ قربان کر دیا۔پوری امت کا اس بات پر اتفاق ہے کہ صحابہ کرام تمام کے تمام عدول ہیں یعنی دیانتدار،عدل اور انصاف کرنے والے ،حق پر ڈٹ جانے والے اور خواہشات کی طرف مائل نہ ہونے والے ہیں۔صحابہ کرام کے بارے میں اللہ تعالی کا یہ اعلان ہے کہ اللہ ان سے راضی ہے اور وہ اللہ سے راضی ہیں۔نبی کریم ﷺ کے ان صحابہ کرام میں سے بعض صحابہ کرام ایسے بھی ہیں جن کی جرات وپامردی،عزم واستقلال اوراستقامت نے میدان جہاد میں جان اپنی ہتھیلی پر رکھ کر بہادری کی لازوال داستانیں رقم کیں،اور اپنے خون کی سرخی سے اسلام کے پودے کو تناور درخت بنایا۔ زیر تبصرہ کتاب "اصحاب بدر" ہندوستان کے نامور صاحب قلم اورمورخ محترم قاضی محمد سلیمان منصور پوریکی تصنیف ہے۔جس میں انہوں نے مختلف پہلوؤں سے...
صحابہ نام ہے ان نفوس قدسیہ کا جنہوں نے محبوب ومصدوق رسول ﷺ کے روئے مبارک کو دیکھا اور اس خیر القرون کی تجلیات ِایمانی کو اپنے ایمان وعمل میں پوری طرح سمونے کی کوشش کی ۔ صحابی کا مطلب ہے دوست یاساتھی شرعی اصطلاح میں صحابی سے مراد رسول اکرم ﷺکا وہ ساتھی ہے جو آ پ پر ایمان لایا،آپ ﷺ کی زیارت کی اور ایمان کی حالت میں دنیا سے رخصت ہوا ۔ صحابی کالفظ رسول اللہﷺ کے ساتھیوں کے ساتھ کے خاص ہے لہذاب یہ لفظ کوئی دوسرا شخص اپنے ساتھیوں کےلیے استعمال نہیں کرسکتا۔ انبیاء کرام کے بعد صحابہ کرام کی مقدس جماعت تمام مخلوق سے افضل اور اعلیٰ ہے یہ عظمت اور فضیلت صرف صحابہ کرام کو ہی حاصل ہے کہ اللہ نے انہیں دنیا میں ہی مغفرت،جنت اور اپنی رضا کی ضمانت دی ہے بہت سی قرآنی آیات اور احادیث اس پر شاہد ہیں۔صحابہ کرام نے نبی کریم ﷺ کو اپنی آنکھوں سے دیکھا،ان کے ساتھ مل کر کفار سے لڑائیاں کیں ، اسلام کی سر بلندی اور اللہ اور اس کے رسول کی خوشنودی کے لئے اپنا تن من دھن سب کچھ قربان کر دیا۔پوری امت کا اس بات پر اتفاق ہے کہ صحابہ کرام تمام کے تمام عدول ہیں یعنی دیانتدار،عدل اور انصاف کرن...
حضور نبی کریم ﷺ کی حیات طیبہ تمام مسلمانوں کے لیے اسوہ حسنہ اور چراغ راہ ہے۔ دین اسلام کی تعلیمات نہایت سادہ، واضح اور عام فہم ہیں، ان میں کسی قسم کی پیچیدگی کا گزر نہیں ہے۔ ان تعلیمات و ہدایات کا مکمل نمونہ آنحضرتﷺ کی ذات گرامی تھی فلہٰذا جب تک آپﷺ کا اسوہ حسنہ ہمارے سامنے نہ ہو اس وقت تک نہ ہم اسلام کو سمجھ سکتے ہیں اور نہ ہی صحیح طور پر اس پر عمل کر سکتے ہیں۔ مسلمانوں کے لیے یہ باعث سعادت ہے کہ نبی کریمﷺ کی سیرت کے تقریباً ہر پہلو پر علمی کام ہو چکا ہے۔ سیرت النبیﷺ پر تقریباً ہر زندہ زبان میں تحقیقی مواد میسر ہے۔ زیر نظر کتاب میں جیسا کہ نام سے ظاہر ہے سیرت نگاری کے اصول اور ان کے تعارف پر مشتمل ہے۔ سوا چار سو صفحات کے قریب اس کتاب میں سیرت نگاری کا ارتقائی جائزہ اور چند معروف سیرت نگاروں کا تعارف کروانے کے بعد سیرت نگاری کے پچیس اصول بیان کیے گئے ہیں۔ ان اصولوں کا جائزہ لینے کے بعد اندازہ ہوتا ہے کہ کتاب کے مصنف پروفیسر ڈاکٹر صلاح الدین ثانی نے ان کو مرتب کرنے میں بہت زیادہ عرق ریزی سے کام لیا ہے اور صرف صفحات بھرنے سے کام نہیں لیا بلکہ ہر اصول میں ان کی محنت دکھائی دیتی ہ...
زیر نظر کتاب ’’ الإبداع شرح خطبة حجة الوداع‘‘ فضیلۃ الشیخ عبد اللہ بن محمد بن حمید رحمہ اللہ کی تصنیف ہے ۔ شیخ موصوف نے یہ کتاب اراکین مجلس رابطہ عالم کی خواہش پر 48 سال قبل 1972ء میں تصنیف کی ۔شیخ نے اس کتاب میں خطبۃ حجۃ الوداع کے معانی اور مقاصد جلیلہ کی وضاحت کرتے آسان اسلوب میں واضح فقرات میں خطبہ کی تشریح پیش کی ہے ۔مولانا محمد رفیق اثری حفظہ اللہ (شیخ الحدیث دار الحدیث محمدیہ (جلالپور پیروالہ) نے اردان طبقہ کے لیے آسان فہم انداز میں اس کا سلیس اردو ترجمہ کیا ہے ۔ چالیس سال قبل 1979ء میں دار العلوم محمدیہ ، جلالپور پیروالہ نے پہلی بار اسے شائع کیا ۔ بعد ازاں بیس سال قبل محمد افضل الاثری صاحب کی نظرثانی کے ساتھ مکتبۃ السنۃ،کراچی نے اسے شائع کیا ۔ اللہ تعالیٰ مصنف و مترجم کی اس کاوش کو قبول فرمائے ۔ (آمین)(م۔ا)
پیغمبرآخرالزماں حضرت محمد ﷺ کی حیات طیبہ ہمارے لیے اسوۂ حسنہ ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک زندگی قرآن کریم کا عملی نمونہ ہے گویا آپ ﷺ چلتا پھرتا قرآن تھے آپ ﷺ کی اطاعت ہی سے ہدایت میسر آسکتی ہے ’’وان تطیعوا تہتدوا‘‘(القرآن) اس کے لیے ضروری ہے کہ آپ ﷺ کی حیات اقدس کامطالعہ کیا جائے او راپنے کرداروعمل کو اس کے مطابق ڈھالا جائے زیر نظر کتاب ’’الرحیق المختوم‘‘میں انتہائی دلآویز اور مؤثر پیرائے میں رسو ل اکر م ﷺ کی سیرت پاک کو بیان کیا گیا ہے کتاب کے علمی مقام ومرتبہ کے لیے اتنا کافی ہے کہ سیرت نگاری کے عالمی مقابلے میں یہ اول انعام کی مستحق قرار پائی ہے امید ہے کہ اس کے مطالعہ سے دلوں میں اسوۂ رسول ﷺ کو عملاًاپنانے کا جذبہ پیدا ہوگا۔
اس روئے ارضی پر انسانی ہدایت کے لیے اللہ تعالیٰ کے بعد حضرت محمد ﷺ ہی ،وہ کامل ترین ہستی ہیں جن کی زندگی اپنے اندر عالمِ انسانیت کی مکمل رہنمائی کا پور سامان رکھتی ہے ، رہبر انسانیت سیدنا محمد رسول اللہ ﷺ کی شخصیت قیامت تک آنے والےانسانوں کےلیےبہترین نمونہ ہے اور دنیا جہان کے تمام انسانوں کے لیے مکمل اسوۂ حسنہ اور قابل اتباع ہیں ۔ گزشتہ چودہ صدیوں میں اس ہادئ کامل ﷺ کی سیرت وصورت پر ہزاروں کتابیں اورلاکھوں مضامین لکھے جا چکے ہیں ۔اورکئی ادارے صرف سیرت نگاری پر کام کرنے کےلیےمعرض وجود میں آئے ۔اور پورے عالمِ اسلام میں سیرت النبی ﷺ کے مختلف گوشوں پر سالانہ کانفرنسوں اور سیمینار کا انعقاد کیا جاتاہے جس میں مختلف اہل علم اپنے تحریری مقالات پیش کرتے ہیں۔ ہنوذ یہ سلسلہ جاری وساری ہے ۔ زیر نظر کتاب’’ الشفاء بتعریف حقوق المصطفیٰ...
انسانیت اور نبوت کا سفر ایک ساتھ شروع ہوا۔ آدمؑ اس کائنات کے پہلے انسان ہی نہیں بلکہ پہلے نبی بھی تھے۔ بنی نوع انسان کو علم وحی کی اتنی ہی ضرورت ہے جتنی زندہ رہنے کے لیے پانی کی۔انسانیت کا زیور علم ہے اور علم وحی کے بغیر فساد ہے۔یہ کائنات علم وحی کے بغیر کبھی خالی نہیں رہی‘ وحی کا سلسلہ سیدنا آدمؑ سے لے کر آخری نبی محمد کریمﷺ تک جاری رہا۔ نبیﷺ جب اپنی جماعت میں موجود تھے تو اپنی سیرت سے ایک ایسی جماعت تیار کی جس کو ہم صحابہؓ کے نام سے جانتے ہیں۔ انہی صحابہؓ نے نبیﷺ کی سیرت کو قلم بند کیا اور انہی صحابہؓ کے شاگردوں نے آپﷺ کی سیرت کو قلم بند کیا‘ ہنوز یہ سلسلہ جاری وساری ہے اور تا قیامت جاری رہے گا۔ان شاء اللہ۔زیرِ تبصرہ کتاب سیرت کے موضوع پر لکھی جانے والی ضخیم کتاب ہے۔ اس میں صحیح احادیث اور قرآنی آیات سے استفادہ کیا گیا ہے۔ یہ کتاب پہلے عربی میں لکھی گئی اور خود مؤلف نے ہی بعد میں اس کا ترجمہ کیا اور ترجمہ نہایت عمدہ اسلوب میں کیا گیا ہے۔ یہ کتاب’’ الصادق الامین ‘‘ ڈاکٹر محمد لقمان سلفی﷾ کی مرتب کردہ ہ...
اس روئے ارض پر انسانی ہدایت کے لیے حق تعالیٰ نے جن برگزیدہ بندوں کو منتخب فرمایا ہم انہیں انبیاء ورسل کی مقدس اصطلاح سے یاد رکرتے ہیں اس کائنات کے انسانِ اول اور پیغمبرِاول ایک ہی شخصیت حضرت آدم کی صورت میں فریضۂ ہدایت کے لیے مبعوث ہوئے۔ اور پھر یہ کاروانِ رسالت مختلف صدیوں اور مختلف علاقوں میں انسانی ہدایت کے فریضے ادا کرتے ہوئے پاکیزہ سیرتوں کی ایک کہکشاں ہمارے سامنے منور کردیتاہے ۔درخشندگی اور تابندگی کے اس ماحول میں ایک شخصیت خورشید جہاں تاب کی صورت میں زمانےاور زمین کی ظلمتوں کو مٹانے اور انسان کے لیے ہدایت کا آخری پیغام لے کر مبعوث ہوئی جسے محمد رسول اللہ ﷺ کہتے ہیں۔ آج انسانیت کے پاس آسمانی ہدایت کا یہی ایک نمونہ باقی ہے۔ جسے قرآن مجید نےاسوۂ حسنہ قراردیا اور اس اسوۂ حسنہ کےحامل کی سیرت سراج منیر بن کر ظلمت کدۂ عالم میں روشنی پھیلارہی ہے ۔حضرت محمد ﷺ ہی اللہ تعالیٰ کے بعد ،وہ کامل ترین ہستی ہیں جن کی زندگی اپنے اندر عالمِ انسانیت کی مکمل رہنمائی کا پور سامان رکھتی ہے۔ سیرت النبی ﷺ کی ابتدائی کتب عربی زبان میں لکھی گئیں پھر فارسی اور دیگرزبانوں می...
جب ہم دنیا کے موجودہ معاشی، سیاسی، سماجی، ثقافتی اور تہذیبی منظرنامہ پر نظر ڈالتے اور پھر پیچھے مڑ کر اپنے ماضی کی تاریخ میں جھانکتے ہیں تو اندازہ ہوتا ہے کہ اُسلوبِ حیات میں غیر معمولی تبدیلیاں آچکی ہیں۔ ایسے تغیرات مسلسل رونما ہورہے ہیں جن کا قبل ازیں تصور بھی نہیں کیاجاسکتا تھا۔ ابلاغِ عامہ اور ترسیل معلومات کے ایسے ایسے ذرائع اور وسائل ایجاد ہو رہے ہیں جن سے ہماری گذشتہ نسلوں کو سابقہ پیش نہیں آیا۔امت مسلمہ آج سے ایک سو سال قبل جس نو آبادیاتی نظام میں جکڑی،بے بسی اور بے چارگی کی تصویر بنی ہوئی تھی۔آج 57 آزاد ممالک کی شکل میں قوت ،عددی اکثریت اور قدرتی وسائل سے مالا مال ہونے کے باوجود ذلت ،عاجزی اور درماندگی میں اسی مقام پر کھڑی ہے جہاں سوسال پہلے کھڑی تھی۔عالم کفر کی اس منہ زور یلغار کے سامنے بند باندھنے کی کوئی حکمت ِ عملی اس وقت تک کامیاب نہیں ہوسکتی جب تک ہم خود اسی تکنیکی مہارت سے آراستہ ہو کر اپنی تہذیب و ثقافت کے توانا پہلوؤں کو دنیا کے سامنے نہیں لاتے۔ محض وعظ و تلقین یا غیر حقیقت پسندانہ دفاعی حربوں کے ذریعے اس یلغار کو روکنا ممکن نہیں۔ ہ...
اس روئے ارض پر انسانی ہدایت کے لیے حق تعالیٰ نے جن برگزیدہ بندوں کو منتخب فرمایا ہم انہیں انبیاء ورسل کی مقدس اصطلاح سے یاد رکرتے ہیں اس کائنات کے انسانِ اول اور پیغمبرِاول ایک ہی شخصیت حضرت آدم کی صورت میں فریضۂ ہدایت کےلیے مبعوث ہوئے ۔ اور پھر یہ کاروانِ رسالت مختلف صدیوں اور مختلف علاقوں میں انسانی ہدایت کے فریضے ادا کرتے ہوئے پاکیزہ سیرتوں کی ایک کہکشاں ہمارے سامنے منور کردیتاہے ۔درخشندگی اور تابندگی کے اس ماحول میں ایک شخصیت خورشید جہاں تاب کی صورت میں زمانےاور زمین کی ظلمتوں کو مٹانے اورانسان کےلیے ہدایت کا آخری پیغام لے کر مبعوث ہوئی جسے محمد رسول اللہ ﷺ کہتے ہیں ۔ آج انسانیت کےپاس آسمانی ہدایت کا یہی ایک نمونہ باقی ہے۔ جسے قرآن مجید نےاسوۂ حسنہ قراردیا اور اس اسوۂ حسنہ کےحامل کی سیرت سراج منیر بن کر ظلمت کدۂ عالم میں روشنی پھیلارہی ہے ۔ رہبر انسانیت سیدنا محمد رسول اللہ ﷺ قیامت تک آنے والےانسانوں کےلیے’’اسوۂ حسنہ‘‘ ہیں ۔حضرت محمد ﷺ ہی اللہ تعالیٰ کے بعد ،وہ کامل ترین ہستی ہیں جن کی زندگی اپنے اندر عالمِ انسانیت کی مکمل رہنم...
اس دنیا میں بہت سےبڑے بڑے نامور آدمی پیدا ہوئے اور انہوں نے بہت کارہائے نمایاں سر انجام دئیے لیکن ساری دنیا جانتی ہے کہ ان میں ہر ایک کا دائرہ محدود تھا او ران میں کسی کی زندگی ایسی نہیں تھی کہ جو ہمیشہ سارے عالم کے انسانوں کے لیے نمونہ بن سکے اگر کوئی بہت اچھا فاتح تھا تو ظلم سے اس کادامن پاک نہ تھا ،اگر کوئی اچھا مصلح اور معلّم ِاخلاق تھا تو قائدانہ صلاحیت او راخلاقی جرأت سے محروم تھا روحانیت کا دلدادہ تھا تو عملی زندگی سے نا آشنا او ر دنیاکے نشیب وفراز سے بے خبر تھا ۔صرف نبی کریم ﷺ کی ایسی ذات ہے کہ جو عام اجتماعی دائرہ سےلے کر زندگی کے چھوٹے سے چھوٹے گوشے تک اس میں ہر چیز کے لیے قیامت کے لیے رہنمانی موجود ہے نبی کریم ﷺکی سیرت پر عہد نبوی سے لے کر آج تک بے شمار لکھنے والوں نے مختلف انداز میں...
شیعہ مذہب میں اہل بیت کی مصنوعی محبت کی آڑ میں نہ صرف صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی مقدس شخصیات پر دشنام طرازی کی جاتی ہے بلکہ یہ مذہب عجیب و غریب عقائد کا بھی حامل ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس کتاب کے مصنف ابو خلیفہ علی بن محمد القضیبی کو تلاش و بسیار کے بعد اہل سنت والجماعت ہی کے گوشہ عافیت میں پناہ ملی۔ فاضل مصنف شیعہ مسلک سے تعلق رکھتے تھے لیکن جب خدا تعالیٰ نے ان کے ذہنی دریچے کھولے تو وہ ہدایت سے فیض یاب ہوئے زیر نظر کتاب میں انہوں نے شیعی مسلک ترک کرنے کی کہانی بڑے خوبصورت اور اچھوتے انداز میں بیان کی ہے اور ایسے ایسے شیعی عقائد سے پردہ اٹھایا ہے جن سے عمومی طور پر عوام نا آشنا ہیں۔
اس بات میں کوئی شک و شبہ نہیں ہے کہ اہل بیت کا اولین اطلاق ازواج مطہرات پر ہوتا ہے سورۂ احزاب میں ازواج النبی ﷺ ہی کو ہدایات دے کر آخر میں یہ فرمایا گیا ہے: إِنَّمَا يُرِيدُ اللَّهُ لِيُذْهِبَ عَنْكُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَيْتِ وَيُطَهِّرَكُمْ تَطْهِيرًا (الاحزاب) یعنی ان سب ہدایات کا مقصد ازواج کو مشقت میں ڈالنا نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ نے خود ہی اس کا مقصد آخر میں بیان کردیا ہے کہ اس سب کا مقصد یہ کہ ازواج ہر قسم کی ظاہری اور باطنی برائی و گندگی سے پاک و صاف ہوجائیں کیوں کہ یہ اللہ تعالیٰ کے نبی کی بیویاں ہیں کوئی عام عورتیں نہیں ہیں۔جو شخص عربی کی تھوڑی سی واقفیت رکھتا ہو وہ سورۂ احزاب کے اس رکوع کو پڑھے تو اس کے دل میں کوئی شک و شبہ نہیں رہے گا کہ یہ یہاں اہل بیت سے مراد ازواج مطہرات ہی ہیں لیکن بڑی عجیب بات ہے کہ آج کل کے مسلمان کا زہن جب بھی اہل بیت کا لفظ سنتا ہے تو اس کا ذہن ازواج مطہرات کے ذکر سے خالی رہتا ہے اور آپﷺ کی صاحبزادی سیدہ فاطمہ اور ان کے شوہرسیدنا علی ہ اور ان کی اولاد کی طرف ہوجاتا ہے جس کا بڑا سبب مسلمانوں کا قرآن کو چھوڑدینا اور جہال...
اسلام ایک عالمی مذہب ہے اور مذاہبِ عالم میں یہ واحد مذہب ہے جو ہر مذہب کے ماننے والوں کے ساتھ تمام معاملات میں رواداری اور حسن سلوک کی تعلیم دیتاہے ۔اسلام کے داعی اوّل نبی کریم ﷺ کے دلرُبا کردار کا نقشہ او ر آپ ﷺ کے صحابہ کرام کاطر زعمل اس بات کی روشن ددلیل ہے اسلامی معاشرے میں غیر مذہب رعایا کوکیسا مقام حاصل تھا۔روز ِ اول سے ہی مبلغ اسلام رسول اللہ ﷺ اور مسلمانوں کو اسلام کی ترقی اوربقا کےلیے مختلف مذاہب کے ماننے والوں سےبرسرِپیکار ہونا پڑا ۔ مشرکین کے علاوہ جو طاقتیں اسلام کے راستے میں مزاحم ہوئیں ان میں یہودیت ونصرانیت پیش پیش تھیں۔گوکہ یہ دونوں طاقتیں اہل ِ کتاب تھیں لیکن عمومی طور پر انہوں نے اسلام کی مخالفت اور کاروانِ حق کی ناؤ ڈبونے میں کوئی کسر نہ اٹھا رکھی۔لیکن اس کے باوجو درسول اللہ ﷺ نے اہل کتاب سے جو تعلقات قائم کیے انہیں عہد حاضر میں بطور نظیر پیش کیا جاسکتاہے ۔آپ ﷺ نے امت کی رہنمائی فرماتے ہوئے عملی نمونہ پیش کیا۔ تاریخ اسلام شاہد ہے کہ نبی ﷺ نے اہل کتاب کودیگر غیر مسلموں پر فوقیت دی اورہر شعبے میں ان کے ساتھ محذ اہل ِکتاب ہونے...
نبی کریم ﷺ کی حیات طیبہ کا ایک ایک پہلو ہمارے لئے اسوہ حسنہ اور بہترین نمونہ ہے۔آپ ﷺ کی زندگی کا اہم ترین حصہ دشمنان اسلام ،کفار،یہودونصاری اور منافقین سے معرکہ آرائی میں گزرا۔ نبی کریم ﷺ نے اپنی حیات طیبہ میں ستائیس غزوات میں بنفس نفیس شرکت فرمائی اور تقریبا سینتالیس مرتبہ صحابہ کرام کو فوجی مہمات پر روانہ فرمایا۔ نبی کریم ﷺ کے غزوات اورایام حرب سےمتعلقباقاعدہ مستقل کتب لکھی گئی ہیں اور لکھی جا رہی ہیں۔ زیر نظر کتاب ’’ ایام حرب ‘‘افتخار احمد افتخار کی مرتب شدہ ہے یہ کتاب دو جلدوں پر مشتمل ہے۔ فاضل مصنف ہے پہلی میں 12 اور دوسری جلد میں 17؍غزوات رسول ﷺ کا ایک جامع مطالعہ پیش کیا ہے ۔ یہ کتاب ایام حرب ابھی غیر مطبوع ہےمصنف نے کتاب وسنت سائٹ پر پبلش کرنےکےلیے پی ڈی ایف فامیٹ میں دی ہے ۔ اللہ تعالیٰ مصنف کے زورِ قلم میں مزید اضافہ کرے۔ (آمین) (م۔ا)
اس روئے ارض پر انسانی ہدایت کے لیے حق تعالیٰ نے جن برگزیدہ بندوں کو منتخب فرمایا ہم انہیں انبیاء ورسل کی مقدس اصطلاح سے یاد کرتے ہیں اس کائنات کے انسانِ اول اور پیغمبرِاول سیدنا آدم کی صورت میں فریضۂ ہدایت کےلیے مبعوث ہوئے ۔ اور پھر یہ کاروانِ رسالت مختلف صدیوں اور مختلف علاقوں میں انسانی ہدایت کے فریضے ادا کرتے ہوئے پاکیزہ سیرتوں کی ایک کہکشاں ہمارے سامنے منور کردیتاہے ۔درخشندگی اور تابندگی کے اس ماحول میں ایک شخصیت خورشید جہاں تاب کی صورت میں زمانےاور زمین کی ظلمتوں کو مٹانے اورانسان کےلیے ہدایت کا آخری پیغام لے کر مبعوث ہوئی جسے محمد رسول اللہ ﷺ کہتے ہیں ۔ آج انسانیت کےپاس آسمانی ہدایت کا یہی ایک نمونہ باقی ہے۔ جسے قرآن مجید نےاسوۂ حسنہ قراردیا اور اس اسوۂ حسنہ کےحامل کی سیرت سراج منیر بن کر ظلمت کدۂ عالم میں روشنی پھیلارہی ہے ۔ رہبر انسانیت سیدنا محمد رسول اللہ ﷺ قیامت تک آنے والےانسانوں کےلیے’’اسوۂحسنہ‘‘ ہیں ۔ حضرت محمد ﷺ ہی اللہ تعالیٰ کے بعد ،وہ کامل ترین ہستی ہیں جن کی...
نبی اکرم ﷺ نے اپنے اخلاق و کردار اور افعال و اقوال سے قلب و فکر کو جس قدر جلابخشی اس میں کوئی دوسرا ان کا شریک نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ایک مسلمان کی اخروی و دنیوی فلاح کو صرف اور صرف اسوہ رسول ﷺ میں ہی پنہاں رکھا گیا ہے۔ فاضل مصنف ’عبدالمالک قاسم‘زیر نظر مختصر سے رسالہ میں عام فہم انداز میں رسول اکرم ﷺ کی زندگی کے ایک دن کے معمولات کو سامنے لائے ہیں۔ کتابچے میں آپ جہاں نبی اکرم ﷺ کے طرز گفتار، اعزہ و اقربا اور ازداوجی زندگی سے متعارف ہوں گے وہیں سرور کائنات ﷺ کے خادمین، طرز گفتار اور اجتماعی زندگی کے مختلف مراحل کی مفید معلومات بھی حاصل ہوں گی۔ کتاب میں بیان کردہ صفات کو اپنا کر ہم ایک اچھے مؤمن کی حیثیت سےزندگی گزار سکتے ہیں۔
سابقہ آسمانی کتب اگرچہ مختلف ازمنہ میں تغیرات و تحریفات کا شکار ہوتی رہیں لیکن پھر بھی ان میں ایسا مواد موجود ہے جن سے آپﷺ کی عظمت شان اور رسالت و نبوت کا اثبات ہوتا ہے۔ ’بائبل اور محمد رسول اللہﷺ‘ میں حکیم محمد عمران ثاقب نے بائبل سے کوہ کنی کر کے دین اسلام کی حقانیت کو ثابت کیا ہے اور عیسائیوں اور دیگر اہل مذاہب کو اپنی روحانی تشنگی بجھانے اور اس سے سیراب ہونے کی دعوت دی ہے۔ کتاب کو چھ ابواب میں تقسیم کیا گیا ہے جس کے بنیادی مضامین عیسی ٰ اور مروجہ اناجیل، سیدہ حاجرہ سیدنا اسماعیل اور بنی اسرائیل، تورات اور محمد رسول اللہﷺ، زبور اور محمد رسول اللہﷺ، انجیل اور محمد رسول اللہﷺاور انجیل برناباس اور محمد رسول اللہﷺہیں۔ یقیناً یہ کتاب جہاں یہود و نصاریٰ کے لیے اتمام حجت اور مسلمانوں کے ایمان میں اضافے کا باعث ہو گی۔ (عین۔ م)
اللہ تعالی نے قرآن مجیدمیں نبی کریمﷺکی ذات گرامی کو ایک بہترین نمونہ قرار دے کر اہل اسلام کواس پر عمل پیرا ہونے کا حکم ارشاد فرمایا ہے۔جس کا تقاضا ہے کہ آپﷺ کی سیرت مبارکہ کے ایک ایک گوشے کو محفوظ کیا جائے۔اور امت مسلمہ نے اس عظیم الشان تقاضے کو بحسن وخوبی سر انجام دیا ہے۔سیرت نبوی پر ہر زمانے میں بے شمار کتابیں لکھی گئی ہیں اور اہل علم نے اپنے لئےسعادت سمجھ کر یہ کام کیا ہے۔نبی کریمﷺ کی سیرت مبارکہ کا ایک بہت بڑا حصہ غزوات اور مغازی پر مشمل ہے ،جس پر باقاعدہ مستقل کتب لکھی گئی ہیں اور لکھی جا رہی ہیں۔مگر آپ کی جنگیں اور غزوات تاریخ انسانی میں غیر معمولی طور پر ممتاز ہیں۔اکثر دگنی،تگنی اور بعض اوقات دس گنی بڑی قوت کے مقابلہ میں آپ ہی کو قریب قریب ہمیشہ فتح حاصل ہوئی۔دوران جنگ اتنی کم جانیں ضائع ہوئیں کہ انسانی خون کی یہ عزت بھی تاریخ عالم میں بے نظیر ہے۔ زیر تبصرہ کتاب"بدر سے تبوک تک"محترم ڈاکٹر عبد اللہ قاضی صاحب کی تصنیف ہےجس میں انہوں نے نبی کریم ﷺکے بدر سے لیکت تبوک تک کے تمام غزوات کی تفصیلات پیش کر دی ہیں۔اللہ...
چونکہ نبی کریم ﷺ کو اللہ تعالی نے ایک عالمگیر دین دیکر دنیا میں بھیجنا تھا ،چنانچہ ان کی آمد کے تذکرے تورات وانجیل اور زبور جیسی آسمانی کتب میں بھی موجود تھے۔انجیل برنا باس اناجیل اربعہ میں سے سب سے زیادہ معتبر اور مستند انجیل ہے ،جو سیدنا عیسی ؑ کی تعلیمات و سیرت اور اقوال کے بہت زیادہ قریب ہے۔یہ عیسائیوں کی اپنی بد قسمتی ہے کہ وہ اس انجیل کے ذریعہ سے اپنے عقائد کی تصحیح اور سیدنا عیسی کی اصل تعلیمات کو جاننے کا جو موقع ان کو ملا تھا اسے محض ضد کی بنا پر انہوں نے کھو دیا ہے۔ اس انجیل میں متعدد ایسی بشارتیں پائی جاتی ہیں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے بارے میں برنا باس نے سیدنا عیسیٰسے روایت کی ہیں ۔ ان بشارتوں میں کہیں سیدنا عیسیٰنبی کریم ﷺ کا نام لیتے ہیں ، کہیں ’’ رسول اللہ ‘‘ کہتے ہیں ، کہیں آپ کے لیے ’’ مسیح‘‘ کا لفظ استعمال کرتے ہیں ، کہیں ’’قابل تعریف‘‘(Admirable) کہتے ہیں ، اور کہیں صاف صاف ایسے فقرے ارشاد فرماتے...
مذاہب عالم کی تاریخ کو اگردیکھاجائے تو اس میں آپ ﷺ کے سوا او رکوئی پیغمبر ایسا نہیں ملے گا جس کی بعثت کی اس تواتر سے زبان وحی والہام نےخبریں دی ہوں یہ شرف صرف اور صرف نبی اکرم ﷺ کو حاصل ہے حضور ﷺ کی عظمت کا یہی ایک پہلو آپ ﷺ کی صداقت ثابت کرنے کےلیے کافی ہے بشرطیکہ طلب صادق سے آپ ﷺ کی پاکیزہ زندگی کا مطالعہ کیا جائے اور تعصب کی عینک اتارکر صحائف سماوی کو دیکھاجائے اور جانچا جائے ۔’’بعثت نبوی ﷺ پر مذاہب عالم کی گواہی‘‘پر لکھتے وقت مذاہب عالم میں سے پانچ بڑ ے مذاہب کومنتخب کیا گیا ہے جوآنے والے نبی کی راہ تک رہے ہیں ان میں سے دوالہامی مذاہب یہودیت اور عیسائیت ہیں جبکہ تین غیر الہامی مذاہب ہندومت،بدھ مت اور مجوسیت ہیں دوران تحقیق ممکن حدتک کوشش کی گئی ہے کہ تعصب اور غیر علمی رویئے سے اجتناب کے ساتھ ساتھ دل آزاری سے بچاجائے بلکہ حتی الوسع ہمدردانہ نقطہ نظر اپنانے کی کوشش کی گئی ہے ۔
بلاشبہ دنیا کی تاریخ میں عہد نبویﷺ سیاسی ،دینی اور اقتصادی اعتبار سے ممتاز ہے نبی کریم ﷺ کی سیرت طیبہ کےمختلف گوشوں پر سیرت نگاروں نے کاوشیں کی ۔ کتب احادیث بھی آپ ﷺہی کے کردار کا مرقع ہیں ۔عبادات ومعاملات ،عقائدوغزوات اور محامد وفضائل ،کو نسا باب اور فصل آپ کےتذکرے سے مزین نہیں۔ پیغمبر اسلام ﷺ کی حیات پاکیزہ سے متعلق صدہا مصنفینِ اسلام نےقابل قدر تصانیف لکھی ہیں اور اس کثرت سے لکھی ہیں کہ آج تک کسی علمی یا ادبی موضوع پر اس قدر سیر حاصل کتابیں نہیں کی گئیں۔ سیرت مقدسہ کی ا ن کتابوں میں مصنفین نے جہاں رسول اکرم ﷺ کی پاک زندگی کے مختلف گوشوں پر پوری شرح وبسط کے ساتھ روشنی ڈالی ہے ۔اسی کے ذیل میں انہوں نے آپ کے ان فرامین مکاتیب عالیہ کابھی ذکر کیا ہے جو مختلف حالات کے زیر اثر دنیا کےمختلف حصوں میں ارسال کئے گئے۔ سیرت مقدسہ کی کوئی تصنیف مکاتیب النبیﷺ سے خالی ہیں۔ زیر نظر کتاب ’’بلاغ المبین یعنی مکاتیب سید المرسلین‘‘ہندوستان کے معروف عالم دین مولانا حفظ الرحمن سیوہاروی کی تصنیف ہے ۔ مصنف موصوف نے اس کتاب کو تین حصوں میں تقس...
قرآن واحادیث کی واضح سے نصوص او ر کتبِ سیرت وتاریخ کی ورق گردانی سے معلوم ہوتا ہے کہ امام کائنات نبی کریم ﷺ نے متعدد شادیاں کیں اور اللہ تعالی نے نبی کریمﷺ کو ام المومنین حضرت خدیجہ اور سید ہ ماریہ قبطیہ رضی اللہ تعالی عنہما سے اولاد جیسی نعمت سےنوازا ۔ سید ہ خدیجہ رضی اللہ تعالی عنہا کے بطن سے چاربیٹاں(سید زینبؓ،سیدہ رقیہؓ ،سید ہ ام کلثومؓ، سیدہ فاطمہؓ ) اور دو بیٹے(سیدنا عبد اللہؓ اور سیدنا قاسم ؓ ) پیداہوئے ۔اورام المومنین سیدہ ماریہ قبطیہؓ کے بطن سے ایک بیٹا سیدنا ابراہیمؓ پیدا ہوئے ۔نبی کریم ﷺکے بیٹے بچپن میں ہی فوت ہوگئے ۔ لیکن بعض لوگ نبی کریم ﷺ کی اولاد شریف کے حق میں افراط وتفریط کرتے ہوئے نبی اقدسﷺ کی صرف ایک صاحبزادی حضرت فاطمہ ؓ کو حقیقی دختر شمار کرتے ہیں اور باقی تین صاحبزادیوں حضرت زینبؓ ،حضرت رقیہؓ،حضرت ام کلثومؓ کو آنجناب ﷺکی حقیقی اولاد سے خارج گردانتے ہیں او ران کوربائب اور لے پالک بیٹیوں سے تعبیر کرتے ہیں ۔جوکہ صریحا قرآنی نصوص کے خلاف ہے ۔زیر نظر کتاب '' بناتِ اربعہ یعنی چار صاحبزادیاں'' جید عالم مولانا محمد نافع﷾ کی تص...
سیرتِ رسول عربی ﷺ پر منثور اور منظوم نذرانہ عقیدت پیش کرنے کا لا متناہی سلسلہ صدیوں سے جاری ہے اور ہمیشہ جاری رہے گا، بلکہ فرمان الٰہی کے مطابق ہر آنے والے دور میں آپ کا ذکر خیر بڑھتا جائے گا۔ جس طرح رسول اللہ ﷺ پر نازل ہونے والی کتاب محفوظ و مامون ہے، اسی طرح آپ کی سیرت اور زندگی کے جملہ افعال و اعمال بھی محفوظ ہیں۔ اس لحاظ سے ہادیان عالم میں محمد رسول اللہ ﷺ کی سیرت اپنی جامعیت، اکملیت، تاریخیت اور محفوظیت میں منفرد اور امتیازی شان کی حامل ہے کوئی بھی سلیم الفطرت انسان جب آپ کی سیرت کے جملہ پہلوؤں پر نظر ڈالتا ہے تو آپ کی عظمت کا اعتراف کیے بغیر نہیں رہ سکتا۔دین اسلام میں رسول اللہ ﷺ کی حیثیت وہی ہے جو جسم میں روح کی ہے۔ جس طرح سورج سے اس کی شعاعوں کو جدا کرنا ممکن نہیں، اسی طرح رسول اکرم ﷺ کے مقام و مرتبہ کو تسلیم کیے بغیر اسلام کا تصور محال ہے۔ آپ دین اسلام کا مرکز و محور ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’تجلیات سیرت‘‘ میں مستشرقین کی جن کتب سے استفادہ کیا گیا ہے، وہ اکثر اسی نوعیت کی ہیں۔ مصنف نے بڑی محنت اور جانفشانی سے ایسے مستشرقین کے ب...
اس روئے ارض پر انسانی ہدایت کے لیے حق تعالیٰ نے جن برگزیدہ بندوں کو منتخب فرمایا ہم انہیں انبیاء ورسل کی مقدس اصطلاح سے یاد رکرتے ہیں اس کائنات کے انسانِ اول اور پیغمبرِاول ایک ہی شخصیت حضرت آدم کی صورت میں فریضۂ ہدایت کےلیے مبعوث ہوئے ۔ اور پھر یہ کاروانِ رسالت مختلف صدیوں اور مختلف علاقوں میں انسانی ہدایت کے فریضے ادا کرتے ہوئے پاکیزہ سیرتوں کی ایک کہکشاں ہمارے سامنے منور کردیتاہے ۔درخشندگی اور تابندگی کے اس ماحول میں ایک شخصیت خورشید جہاں تاب کی صورت میں زمانےاور زمین کی ظلمتوں کو مٹانے اورانسان کےلیے ہدایت کا آخری پیغام لے کر مبعوث ہوئی جسے محمد رسول اللہ ﷺ کہتے ہیں ۔ آج انسانیت کےپاس آسمانی ہدایت کا یہی ایک نمونہ باقی ہے۔ جسے قرآن مجید نےاسوۂ حسنہ قراردیا اور اس اسوۂ حسنہ کےحامل کی سیرت سراج منیر بن کر ظلمت کدۂ عالم میں روشنی پھیلارہی ہے ۔ رہبر انسانیت سیدنا محمد رسول اللہ ﷺ قیامت تک آنے والےانسانوں کےلیے’’اسوۂحسنہ‘‘ ہیں ۔ حضرت محمد ﷺ ہی اللہ تعالیٰ کے بعد ،وہ کامل&...