انسانی حقو ق کے بارے میں اسلام کا تصور بنیادی طور پر بنی نوع انسان کے احترام و قار اور مساوات پر مبنی ہے ۔قرآن حکیم کی روسے اللہ رب العزت نے نوع انسانی کو دیگر تمام مخلوق پر فضیلت و تکریم عطا کی ہے۔قرآن کریم میں شرف انسانیت وضاحت کے ساتھ بیان کیاگیاہے کہ تخلیق آدم کے وقت ہی اللہ تعالیٰ نے فرشتوں کو سیدنا آدمؑ کو سجدہ کرنے کا حکم دیا اور اس طرح نسل آدم کو تمام مخلوق پر فضلیت عطاکی گئی ۔مغرب نے حقوقِ انسانی کا جو تصور پیش کیا ہے وہ انتہائی ناقص اور فرسودہ ہے، اس کے اندر اتنی وسعت نہیں کہ وہ زندگی کے مختلف شعبوں کا احاطہ کرسکے اس کے باوجود مغرب حقوق انسانی کی رٹ لگائے تھکتا نہیں، لیکن محمد عربی ﷺنے جو مربوط نظام، انسانی حقوق کا پیش کیا وہ زندگی کے تمام شعبوں پر محیط ہے، جن میں احترام انسانیت، بشری نفسیات ورجحانات اور انسان کے معاشرتی، تعلیمی، شہری، ملکی، ملی، ثقافتی، تمدنی اورمعاشی تقاضوں اور ضروریات کا مکمل لحاظ کیاگیا ہے اور حقوق کی ادائیگی کو اسلام نے اتنی اہمیت دی ہے کہ اگر کسی شخص نے دنیا میں کسی کا حق ادا نہیں کیا تو آخرت میں اس کو ادا کرنا پڑے گا ورنہ...
آج ہر شخص پریشان نظر آتاہے،اورکسی کو بھی حقیقی سکون میسر نہیں ہے۔ اس پریشان حالی اور غیر مطمئن حالت کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ہم اپنے مسائل حل کرنےکےلیے دین حنیف سے رہنمائی نہیں لیتے۔ بلکہ ان مادہ پرست لوگوں کے پاس جاتےہیں جو اسلام کے دشمن اور مسلمانوں کے قاتل ہیں۔اسلام وہ عظیم دستور زندگی ہے جس نے فرد اورمعاشرے کی اصلاح،فلاح بہبوداورامن وسکون کےلیے ہر شخص کے حقوق وفرائض مقررکردیے ہیں، جن پر عمل کر کے ہرانسان اپنےمعاملات کو بطریق احسن حل کرسکتا ہے۔مولانا عبد الروف رحمانی جھنڈانگری برصغیر کے معروف عالم دین اوربلند پایہ واعظ تھے ۔ آپ کو خطیب الہنداور خطیب الاسلام کے پر فخر القابات سے نوازا گیا تھا۔ آپ نے تصنیف وتالیف کے میدان میں بڑی گراں قدر خدمات انجام دی ہیں ۔آپ نےمتعددعلمی واصلاحی موضوعات پر لکھا ہے اورتقریباپچاس سے زیادہ کتب کے مؤلف بھی ہیں۔زیرتبصرہ کتاب ’’ حقوق ومعالات ‘‘ مولانا موصوف کی ہی ایک اہم کتاب ہے ، جس میں...
اسلامی شریعت جس بنیادی فکری اساس پر قائم ہے وہ عقیدۂ توحید ہے۔ اس عقیدے پر اسلام کے تصور کائنات کی رو سے انسان اپنے ہر عمل کے لیے نہ صرف اپنے وحدہ لا شریک خالق ورازق کے سامنے جواب دہ ہے بلکہ وہ خود اپنی ذات‘ دیگر بنی نوع انسان‘ حیوانات‘ ماحول اور جملہ کائنات کے حوالے سے بھی ذمہ داری رکھتا ہے دنیا میں اللہ کا خلیفہ اور نائب ہونے کی حیثیت سے انسان اللہ کے تفویض کردہ حقوق اور اختیارات کے استعمال میں ان حدود وقیود کا پابند ہے جو کائنات کے خالق حقیقی نے متعین کی ہیں۔زیرِ تبصرہ کتاب میں انہی حدود وقیود کا بیان ہے جو شارع کی طرف سے مقرر ہیں۔اس کتاب کو قانونی نظریے کے ساتھ پیش کرنے کے ساتھ ساتھ اس کے مختلف پہلوؤں کا جدید عالمی قوانین کے ساتھ موازنہ بھی کیا ہے۔حق کے غلط استعمال کرنے کو شارع نے جائز قرار دیا ہے؟اور قرآن وسنت کی نصوص اور فقہ صحابہ میں حق کے بے جا استعمال کے حوالے سے کیا تعلیمات ہیں؟ فقہ اسلامی میں یہ تصور کن مباحث کے تحت اور اس کی بابت فقہی آراء کونسی ہیں؟ ان سب موضوعات کو کتاب میں بیان کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ یہ ک...
خطابت اللہ تعالیٰ کی عطاکردہ،خاص استعداد وصلاحیت کا نام ہے جس کےذریعے ایک مبلغ اپنے مافی الضمیر کے اظہار ،اپنے جذبات واحساسات دوسروں تک منتقل کرنے اور عوام الناس کو اپنے افکار ونظریات کا قائل بنانے کے لیے استعمال کرتا ہے۔بلاشک وشبہ قدرتِ بیان ایسی نعمت جلیلہ اور ہدیۂ عظمہ ہے جو اللہ تعالیٰ اپنے خاص بندوں کوعطا فرماتا ہے اور خطابت وبیان کے ذریعے انسان قیادت وصدارت کی بلندیوں کوحاصل کرتا ہے ۔ جوخطیب کتاب وسنت کے دلائل وبراہین سے مزین خطاب کرتا ہے اس کی بات میں وزن ہوتا ہےجس کاسامعین کے روح وقلب پر اثر پڑتا ہے۔اور خطبۂ جمعہ کوئی عام درس یا تقریر نہیں بلکہ ایک انتہائی اہم نصیحت ہےجسے شریعتِ اسلامیہ میں فرض قرار دیا گیا ہے ۔ یہی وجہ ہےکہ اس میں بہت سارے وہ لوگ بھی شریک ہوتے ہیں جو عام کسی درس وتقریر وغیرہ میں شرکت نہیں کرتے ۔اس لیے خطبا حضرات کے لیےضروری ہے کہ وہ خطبات میں انتہائی اہم مضامین پر گفتگو فرمائیں جن میں عقائد کی اصلاح ، عبادات کی ترغیب، اخلاقِ حسنہ کی تربیت،معاملات میں درستگی،آخرت کا فکر اورتزکیۂ نفس ہو۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ خطبات حقوق الوا...
اسلام نے خاندان کوخاص اہمیت دی ہے اور چونکہ معاشرہ سازی کے سلسلہ میں اسے ایک سنگ بنیاد کی حیثیت حاصل ہے لہذا اسلام نے اس کی حفاظت کے لئے تمام افراد پر ایک دوسرے کے حقوق معین کئے ہیں اور چونکہ والدین کا نقش خاندان اور نسل کی نشو ونما میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے لہذا قرآن کریم نے بڑے واضح الفاظ میں ان کی عظمت کوبیان کیا ہے اور ان کے ساتھ حسن سلوک کا حکم دیا ہے۔بنی نوع انسان پر حقوق اللہ کے بعد حقوق العباد میں سے سب سے زیادہ حق اس کے والدین کا ہوتا ہے۔ ایک شخص نے نبی کریم ﷺ کی خدمت اقدس میں حاضر ہو کر عرض کیا: یا رسول اللہﷺ! مجھ پر سب سے زیادہ حق کس کا ہے؟ آپ نے فرمایا :تیری ماں کا۔ اس نے دوبارہ اور سہ بارہ پوچھا: آپ نے فرمایا: تیری ماں کا۔ پھر فرمایا تیرے والد کا۔ ماں اللہ کے احسانات میں سے وہ احسان ہے جس کا جتنا بھی شکر بجا لایا جائے کم ہے۔قرآن پاک نے ماں باپ سے حسن سلوک کا حکم دیا ہے۔ ماں باپ اگرچہ مشرک بھی ہوں تب بھی ان سے بدسلوکی کرنے سےمنع فرمایا گیا ہے۔ ماں کی عظمت وشان پرمتعدد آیات قرآنی اور احادیث نبویہ موجود ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب "ذکر ما...
اولاد کی تربیت صالح ہوتو ایک نعمت ہے وگرنہ یہ ایک فتنہ اور وبال بن جاتی ہے ۔ دین وشریعت میں اولاد کی تربیت ایک فریضہ کی حیثیت رکھتی ہے ۔ کیونکہ جس طرح والدین کے اولاد پر حقوق ہیں اسی طرح اولاد کےوالدین پر حقوق ہیں اور جیسے اللہ تعالیٰ نے ہمیں والدین کےساتھ نیکی کرنے کا حکم دیا ہے ایسے ہی اس نے ہمیں اولاد کےساتھ احسان کرنے کا بھی حکم دیا ہے ۔ان کے ساتھ احسان اور ان کی بہترین تربیت کرنا دراصل امانت صحیح طریقے سے ادا کرنا ہے اورانکو آزاد چھوڑنا اور ان کے حقوق میں کوتاہی کرنا دھوکہ اور خیانت ہے۔ کتاب وسنت کے دلائل میں اس بات کا واضح حکم ہے کہ اولاد کے ساتھ احسان کیا جائے ۔ ان کی امانت کوادا کیا جائے ، ان کوآزاد چھوڑنے اوران کےحقوق میں کتاہیوں سے بچا جائے ۔کیونکہ اللہ تعالیٰ کی بے شمار نعمتوں میں سے ایک بہت بڑی نعمت اولاد بھی ہے ۔ اور اس بات میں کوئی شک نہیں کہ اگر اولاد کی صحیح تربیت کی جائے تو وہ آنکھوں کا نور اور دل کا سرور بھی ہوتی ہے ۔ لیکن اگر اولاد ب...
اسلام ہی واحد مذہب ہے جس میں برق رفتار زمانہ کے ہر چیلنج کا جواب دینے کی صلاحیت ہے۔اور داخلی و خارجی زندگی کے ہر قدم پر انسان کی رہنمائی کرتاہے ۔اسلام اصلاح معاشرہ کی تشکیل دیتا ہے اور اس کے بارے میں ترغیبی و ترہیبی تعلیم دیتاہے انسانی سماج کا سب سے اہم مسئلہ نکاح ہے کیوں کہ نکاح ہی سے خاندان وجود میں آتاہے ۔اسلام سے پہلے ہر دور میں کچھ رسم ورواج ،عادات و اطوار اورعر ف رہے ہیں لیکن اسلام نے نظام معاشرت کو مستحکم،مکمل و کامل بنایا۔موجودہ زمانہ میں بعض ازدواجی اختلافات کا رونما ہونا،زوجین کے درمیان بعض ناخوشگوار واقعات کا پیش آنا ،حتیٰ کہ فسخ وتفریق تک نوبت آنا اسلامی نظام معاشرت کے ناقص ہونے کی دلیل نہیں بلکہ اس کا حقیقی سبب اسلام کے معاشرتی نظام سے دوری اور کماحقہ نہ سمجھنا ،اور اس کو عملی جامہ نہ پہنانا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب "زوجین کے درمیان اسلام کا نظام معاشرت " ڈاکٹرراشد عبداللہ الفرحان کی عربی کتاب "النظام الاجتماعی فی الاسلام بین الرجل و المرأۃ" کا اردو ترجمہ ہے۔ کتاب کےمصنف کویت کی قانون ساز کمیٹی کے سابق ممبر بھی رہے ہیں۔ فاضل مصنف نے اس کتاب میں نکاح کی اہم...
شریعت اسلامیہ کی بے شمار خوبیوں میں سے ایک خوبی یہ بھی ہے کہ اس میں عدل و انصاف کو حددرجہ اہمیت دی گئی ہے۔ عدل و انصاف کا ایک تقاضا یہ ہے کہ ہر صاحب حق کو اس کا حق دیا جائے۔ زیر نظر کتاب میں شیخ صالح العثیمین نے شریعت کے مقرر کردہ تمام فطری حقوق کو یکجا صورت میں پیش کیا ہے۔ اس میں اللہ تعالیٰ کے حقوق، نبی کریم ﷺ کے حقوق، اولاد و والدین اور پڑوسیوں و رشتہ داروں کے حقوق وغیرہم شامل ہیں۔ ان حقوق کا تفصیلی تذکرہ کرنے کا مقصد یہ ہے کہ ایک بندہ مسلم کو تمام تر حقوق سے مکمل معرفت حاصل ہو اور احسن انداز میں ان ادائیگی عمل میں لائی جا سکے۔
اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات اور دستور زندگی ہے۔ اسلام نے ہمیں زندگی کے تمام شعبوں کے بارے میں راہنمائی فراہم کی ہے۔ عبادات ہوں یا معاملات، تجارت ہو یا سیاست، عدالت ہو یا قیادت، اسلام نے ان تمام امور کے بارے میں مکمل تعلیمات فراہم کی ہیں۔ اسلام کی یہی عالمگیریت اور روشن تعلیمات ہیں کہ جن کے سبب اسلام دنیا میں اس تیزی سے پھیلا کہ دنیا کی دوسرا کوئی بھی مذہب اس کا مقابلہ نہیں کر سکتا ہے۔ اسلامی تعلیمات نہ صرف آخرت کی میں چین وسکون کی راہیں کھولتی ہیں ،بلکہ اس دنیوی زندگی میں اطمینان، سکون اور ترقی کی ضامن ہیں۔ اسلام کی اس بے پناہ مقبولیت کا ایک سبب مساوات ہے، جس سے صدیوں سے درماندہ لوگوں کو نئی زندگی ملی اور وہ مظلوم طبقہ جو ظالموں کے رحم وکرم پر تھا اسے اسلام کے دامن محبت میں پناہ ملی۔اسلام نے تمام انسانوں کے فرائض بیان کرتے ہوئے ان کے حقوق بھی بیان کر دئیے ہیں، حتی کہ اگر کوئی بچہ ابھی دنیا میں نہیں آیا، بلکہ شکم مادر میں پرورش پا رہا ہے تو اس کے حقوق واحکام کو بھی بیان فرما دیا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب "شکم مادر میں پرورش پانے والا بچہ جنین تخلیقی مراحل، حقوق...
حقوق العباد میں سے سب سے مقدم حق والدین کا ہے ۔ اور یہ اتنا اہم حق ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے حق ِعبادت کے بعد جس حق ذکر کیا ہے وہ والدین کا حق ہے ۔والدین کا حق یہ کہ ان کے ساتھ حسنِ سلوک کیا جائے ان کا مکمل ادب واحترم کیا جائے ،نیکی اور بھلائی کے کاموں میں ان کی اطاعت وفرنبرداری کی جائے اور ہمیشہ ان کے سامنے سرتسلیم خم کیا جائے ۔ قرآن وحدیث سے یہ بات بہت واضح ہو کر سامنے آتی ہے کہ والدین سے حسنِ سلوک سے رزق میں فراوانی اور عمر میں زیادتی ہوتی ہے ۔ جب کہ والدین کی نافرمانی کرنے والا او ران کے ساتھ حسن سلوک سے پیش نہ آنے والا اللہ کی رحمت سے دور ہوجاتا ہے اور بالآخر جہنم کا ایندھن بن جاتاہے ۔ اللہ تعالیٰ کی عبادت واطاعت کے ساتھ ،والدین سے حسن سلوک نہ کرنے والے سے اللہ تعالیٰ ناراض ہوتا ہے اور یہ ناراضگی اس کی دنیا اور آخرت دونوں برباد کردیتی ہے ۔ اس لیے یہ انتہائی ضروری ہے کہ ہم والدین کے حقوق کا پورا پورا خیال رکھیں ۔اس معاملے میں قرآن وسنت سے ہمیں جو رہنمائی ملتی ہے اس کی روشنی میں اپنے رویوں کودرست اور کردار کی تعمیر کریں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ عظ...
مذاہبِ عالم میں اسلام ایک واحد مذہب ہے جو ہر مذہب کے ماننے والوں کے ساتھ تمام معاملات میں رواداری اور حسن سلوک کی تعلیم دیتاہے ۔ نبی کریم ﷺ نے اسلام کی آفاقی تعلیمات کو عام کرنے کے لئے دنیا بھر کے حکمرانوں کے نام خط لکھے اور انہیں اسلام قبول کرنے کی دعوت دی۔ رسول اللہ ﷺ نے اہل کتاب سے جو تعلقات قائم کیے انہیں عہد حاضر میں بطور نظیر پیش کیا جاسکتاہے ۔آپ ﷺ نے امت کی رہنمائی فرماتے ہوئے عملی نمونہ پیش کیا۔ تاریخ اسلام شاہد ہے کہ نبی ﷺ نے اہل کتاب کودیگر غیر مسلموں پر فوقیت دی اورہر شعبے میں ان کے ساتھ محض اہل ِکتاب ہونے کی بنا پر دوستانہ اور ہمداردانہ رویہ اپنایا۔عہد نبویﷺ میں رسول اللہ ﷺ نے یہود نصاریٰ سے جو تعلقات قائم کیے اسی نمونے کو سامنے رکھتے ہوئے خلفائے راشدین نے اہل ِ کتاب سے مراسم قائم کیے ۔ مجموعی طور پر رسول اللہ ﷺ اور صحابہ کرام نے یہود ونصاریٰ کی طرف دوستی کاہاتھ ضرور بڑھایا اوران سے مختلف قسم کے تعلقات قائم کرتے ہوئے باہمی&n...
اللہ تعالیٰ کی بے شمار نعمتوں میں سے ایک بہت بڑی نعمت اولاد بھی ہے۔ اگر اولاد کی صحیح تربیت کی جائے تو وہ آنکھوں کا نور اور دل کا سرور بن جاتی ہے ۔ لیکن اگر اولاد بگڑ جائے اور اس کی صحیح تربیت نہ کی جائے تو وہی اولاد آزمائش بن جاتی ہے ۔ دین وشریعت میں اولاد کی اچھی تربیت ایک فریضہ کی حیثیت رکھتی ہے ۔کیونکہ جس طرح والدین کے اولاد پر حقوق ہیں اسی طرح اولاد کےوالدین پر حقوق ہیں اور جیسے اللہ تعالیٰ نے ہمیں والدین کےساتھ نیکی کرنے کا حکم دیا ہے ایسے ہی اس نے ہمیں اولاد کےساتھ احسان کرنے کا بھی حکم دیا ہے ۔ان کے ساتھ احسان اور ان کی بہترین تربیت کرنا دراصل امانت صحیح طریقے سے ادا کرنا ہے ۔ کتاب وسنت کے دلائل میں اس بات کا واضح حکم ہے کہ اولاد کے ساتھ احسان کیا جائے ۔ زیرنظر کتاب’’ فرائض والدین‘‘ فضیلۃ الشیخ احمد القطان کی عربی تصنیف واجبات الاباء نحو الابناء کا اردو...
انسانی حقو ق کے بارے میں اسلام کا تصور بنیادی طور پر بنی نوع انسان کے احترام و قار اور مساوات پر مبنی ہے قرآن حکیم کی روسے اللہ رب العزت نے نوع انسانی کو دیگر تمام مخلوق پر فضیلت و تکریم عطا کی ہے۔قرآن کریم میں شرف انسانیت وضاحت کے ساتھ بیان کیاگیاہے کہ تخلیق آدم کے وقت ہی اللہ تعالیٰ نے فرشتوں کو سیدنا آدمؑ کو سجدہ کرنے کا حکم دیا اور اس طرح نسل آدم کو تمام مخلوق پر فضلیت عطاکی گئی ۔مغرب نے حقوقِ انسانی کا جو تصور پیش کیا ہے وہ انتہائی ناقص اور فرسودہ ہے، اس کے اندر اتنی وسعت نہیں کہ وہ زندگی کے مختلف شعبوں کا احاطہ کرسکے اس کے باوجود مغرب حقوق انسانی کی رٹ لگائے تھکتا نہیں، لیکن محمد عربی ﷺنے جو مربوط نظام، انسانی حقوق کا پیش کیا وہ زندگی کے تمام شعبوں پر محیط ہے، جن میں احترام انسانیت، بشری نفسیات ورجحانات اور انسان کے معاشرتی، تعلیمی، شہری، ملکی، ملی، ثقافتی، تمدنی اورمعاشی تقاضوں اور ضروریات کا مکمل لحاظ کیاگیا ہے اور حقوق کی ادائیگی کو اسلام نے اتنی اہمیت دی ہے کہ اگر کسی شخص نے دنیا میں کسی کا حق ادا نہیں کیا تو آخرت میں اس کو ادا کرنا پڑے گا ورنہ س...
اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات اور دستور زندگی ہے۔اسلام نے ہمیں زندگی کے تمام شعبوں کے بارے میں راہنمائی فراہم کی ہے۔عبادات ہوں یا معاملات،تجارت ہو یا سیاست،عدالت ہو یا قیادت ،اسلام نے ان تمام امور کے بارے میں مکمل تعلیمات فراہم کی ہیں۔اسلام کی یہی عالمگیریت اور روشن تعلیمات ہیں کہ جن کے سبب اسلام دنیا میں اس تیزی سے پھیلا کہ دنیا کی دوسرا کوئی بھی مذہب اس کا مقابلہ نہیں کر سکتا ہے۔اسلامی تعلیمات نہ صرف آخرت کی میں چین وسکون کی راہیں کھولتی ہیں ،بلکہ اس دنیوی زندگی میں اطمینان ،سکون اور ترقی کی ضامن ہیں۔اسلام کی اس بے پناہ مقبولیت کا ایک سبب مساوات ہے ،جس سے صدیوں سے درماندہ لوگوں کو نئی زندگی ملی اور وہ مظلوم طبقہ جو ظالموں کے رحم وکرم پر تھا اسے اسلام کے دامن محبت میں پناہ ملی۔اسلام نے جہاں اعلی اخلاقیات کا حکم دیا ہے وہیں مجرموں اور قیدیوں کے حقوق بھی بیان کر دئیے ہیں تاکہ کسی کے ساتھ کوئی ظلم نہ ہو سکے۔ زیر تبصرہ کتاب" قیدیوں کے حقوق،اسلامی تعلیمات کی روشنی میں "ایفا پبلیکیشنز، نئی دہلی کی شائع کردہ ہے، جس میں اسلامک فقہ اکیڈمی کے اٹھارہویں...
اسلام نے خاندان کوخاص اہمیت دی ہے اور چونکہ معاشرہ سازی کے سلسلہ میں اسے ایک سنگ بنیاد کی حیثیت حاصل ہے لہذا اسلام نے اس کی حفاظت کے لئے تمام افراد پر ایک دوسرے کے حقوق معین کئے ہیں اور چونکہ والدین کا نقش خاندان اور نسل کی نشو ونما میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے لہذا قرآن کریم نے بڑے واضح الفاظ میں ان کی عظمت کوبیان کیا ہے اور ان کے ساتھ حسن سلوک کا حکم دیا ہے۔بنی نوع انسان پر حقوق اللہ کے بعد حقوق العباد میں سے سب سے زیادہ حق اس کے والدین کا ہوتا ہے۔ ایک شخص نے نبی کریم ﷺ کی خدمتِ اقدس میں حاضر ہو کر عرض کیا: یا رسول اللہﷺ! مجھ پر سب سے زیادہ حق کس کا ہے؟ آپ نے فرمایا :تیری ماں کا۔ اس نے دوبارہ اور سہ بارہ پوچھا: آپ نے فرمایا: تیری ماں کا۔ پھر فرمایا تیرے والد کا۔ ماں اللہ کے احسانات میں سے وہ احسان ہے جس کا جتنا بھی شکر بجا لایا جائے کم ہے۔ ’’ماں ‘‘ محض ایک لفظ نہیں بلکہ محبتوں کا مجموعہ ہے۔ ’’ماں ‘‘ کا لفظ سنتے ہی ایک ٹھنڈی چھاوں اور ایک تحفظ کا احساس اجاگر ہوتا ہے ۔ ایک عظمت کی دیوی اور...
اللہ تعالیٰ نے نظام کائنات کے ایک اہم کردار یعنی حضرت انسان کو پیدا فرمایا اور اس کی نسل کو آگے بڑھانے کا بندوبست کیا نر اور مادہ کی تخلیق اسی مقصد کے پیش نظر تھی پھر انہی جوڑے کو ایک دوسرے سے مانوس کرکے زمین پر ایک خاندان کی شکل میں پھیلا دیا اور اس طرح پوری دنیا میں معاشرے وجود میں آئے گویا میاں بیوی معاشرے میں وہ پہلاکردار ہیں جو اپنی خوبیوں اور خامیوں کو اگلی نسل میں منتقل کرسکتی ہیں اور انہی اوصاف کی بنا پر صحت مند اور ناقص معاشرے وجود میں آتے ہیں۔ اسلام نے معاشرے کے اس بنیادی یونٹ کو قائم و دائم رکھنے کے لیے سنہری اصولوں سے روشناس کروایا ہے اور ایسی تعلیمات دی ہیں اگر ان کومدنظر رکھا جائے تو میاں بیوی کا رشتہ اچھے انداز میں بندھا رہتا ہے۔زیرنظر کتاب میں مؤلف نے روزمردہ زندگی میں میاں بیوی دونوں کو ایک دوسرے سے محبت کرنے اور جن چیزوں سے نفرت پیدا ہوسکتی ہے ان سے دور رہنے کے اسباب و علل بیان کردیئے ہیں تاکہ وہ تمام قباحتیں جن سے ایک دوسرے کے دل دور ہوسکتے تھے اور وہ تمام اچھائی والی باتیں کہ جن سے محبت میں اضافہ ہوسکتا تھا قرآن حدیث کےدلائل اور آثار و واقعات کے شواہد سے بڑ...
’’صالحہ بیوی کی صفات‘‘یا ’’اللہ سبحانہ وتعالی نےخاوند کے اس کی اہلیہ پر جو حقوق فرض کیے ہیں ‘‘یہ اس کتاب کا موضوع ہے ۔اس بات میں کوئی شک نہیں کہ ہمارے دور کی خواتین کو اس موضوع کی معرفت حاصل کرنے کی انتہائی ضرورت ہے اوریہ اس لیے ہے کہ امت عمومی طور پر اس مسئلے میں کوتاہی وسستی کا شکار ہے جبکہ خواتین خاص طور پر انتشاروخلفشاراو رپس وپیش کا شکار ہیں وہ عمومی طورپر بری خصلتوں او ربرائیوں پر راضی ہیں ابلیس او راس کے لشکر کے سامنے سرتسلیم خم کیے ہوئے ہیں او ریہی وہ سبب ہے جس کی وجہ سے اس چیز سے اعراض کیے ہوئے ہیں جسے اللہ تعالی نے لوگوں کے لیے مشروع کیا تھا کہ وہ اس کی حیات کےلیے منہج او ران کی نجات کے لیے سبیل ہو۔پس یہ وہ ہمہ گیر تباہی پھیلادینے والا ریلا تھا جس کی وجہ سے دل او رچہرے اپنے رب او راپنے خالق سبحانہ وتعالی سے پھیر دیئے گئے اور شیطان ان پر مسلط ہوگیا تو اس نے اس امت کو اس کادین بھلادیا۔یہ کتاب مسلمان زوجہ کو اس بات پر آمادہ کرتی ہے کہ اللہ تعالی نے اس کے شوہر او راس کے گھر کے متعلق جو ذمہ داریاں اس پر عاید کی ہیں وہ انہیں اداکرے...
اسلام حقوق اللہ او رحقوق العباد کےمجموعےکانام ہے۔بندوں کےحقوق میں سب سے زیادہ اہمیت اسلام نے والدین کو دی ہے ۔پھر جس طرح والدین کے اوپراولاد کے بارےمیں حقوق عائد کیے ہیں اسی طرح اولاد کے اوپربھی والدین کے کچھ حقوق عائد کیے ہیں ۔عام طور پرہوتایہ ہے کہ صرف والدین کے حقوق تو بیان کردیے جاتےہیں لیکن اولاد کے بارے میں کوئی وضاحت نہیں کی جاتی ۔یہ کتاب اس الحاظ سے ایک معتدل کتاب ہے۔جس کےاند ردونوں پہلووں کی طرف توجہ دلائی گئی ہے۔مزید برآں یہ ہےکہ مصنف نے صرف زیاد ہ سے زیاد ہ قرآنی آیات اور احادیث نبویہ کی طرف توجہ دلائی ہے۔بلکہ کہاجائے تو بےجانہ ہوگا اس کتاب میں بنیادی طور پر ہےہی یہ دونوں چیزیں ۔یعنی قرآن یا احادیث نبویہ ۔ اور انہیں معاشرتی مسائل کے حوالے سے ایک ترتیب کے ساتھ جمع کردیاگیاہے۔اللہ مصنف کو اجر جزیل سے نوازے۔ ان کی ا س سعی کو دنیاوآخرت کیلے کامیابی عطافرمائے۔(ع۔ح)
عمومی طور پر یہ کہا جاتا ہے کہ والدین کو اپنی اولاد کا احتساب کرنا چاہیے اور ان کی تربیت کی ذمہ داری ادا کرنی چاہیے لیکن یہ سوال بھی ذہنوں میں پیدا ہوتا ہے کہ اگر کوئی مسلمان اپنے والدین کو کسی شرعی حکم کی خلاف ورزی کا مرتکب دیکھے تو وہ کیا کرے؟کیا وہ انہیں ان کے حال پر چھوڑ دے کہ وہ شرعی فریضہ ترک کریں اور ناجائز کام میں لگے رہیں یا اپنے ذمے شرعی واجب کوادا کرنے کا حکم دے ارو برائی سے منع کرے ۔یہ سوال اس لیے بھی اہم ہے کہ والدین کے ادب واحترام اور ان سے حسن سلوک پر انتہائی زور دیا گیا ہے لہذا کسی صورت میں بھی ان کی بے ادبی کی اجازت نہیں۔مزید برآں والدین کی ناراضگی کا بھی اندیشہ ہوتا ہے۔زیر نظر کتاب میں عالم اسلام کے عظیم اسکالر ڈاکٹر فضل الہیٰ حفظہ اللہ نے قرآن وحدیث یک روشنی میں اس مسئلے کی وضاحت کی ہے جس کا مطالعہ ہر مسلمان کو لازماً کرنا چاہیے۔(ط۔ا)
اللہ تعالیٰ نے نسلِ انسانی کی بقاء اور حفاظت اور دنیوی واخروی کامیابی کے پیش نظر ہمارے لیے ہر قسم کے رشتے اور تعلق کے حقوق وفرائض بیان فرمائے ہیں‘ جن کی بجا آوری کے ذریعے سے ہم اپنی زندگی کو سکون واطمینان والی بنا سکتے ہیں اور معاشرتی محبت ومودت کو پھیلا سکتے ہیں۔ ان رشتوں میں سب سے زیادہ پاکیزہ اور اہم تعلق والدین کا ہے۔ جن کے ساتھ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے احسان کرنے اور ان کے حقوق ادا کرنے کا خصوصی حکم فرمایا ہے۔عصر حاضر میں اس بات کی شدید ضرورت ہے کہ اپنے بچوں کی اصلاح کے لیے ان کے سامنے والدین کے حقوق کو اُجاگر کیا جائے اور اسلامی تعلیمات کی روشنی میں انہیں ادا کرنے کی تلقین کی جائے‘ تاکہ مسلم معاشرے کی امتیازی صفات کو قائم رکھا جا سکے‘ جس میں ہر چھوٹا بڑے اور بڑا چھوٹے کے حقوق فرائض کو پورا کرتے نظر آئے۔زیرِ تبصرہ کتاب میں کتاب وسنت اور حقیقی واقعات کی روشنی میں والدین کے حقوق کو بیان کیا گیا ہے اور ان کی نافرمانی پر مترتب ہونے والے انجام سے خبر دار کیا گیا ہے اور نصیحت آموز واقعات کو کتاب کی زینت بنایا گیا ہے۔ نصیحت کے ساتھ ساتھ...
کائنات میں امن وسکون اوراطمینان وچین اسی صورت میں ہوسکتاہے جب ہرانسان اپنی ذمہ داری پوری کرے اوردوسروں کے حقوق اداکرے۔اسلام نے حقوق العبادپربہت زوردیاہے ۔حقوق العبادمیں سرفہرست والدین کےحقوق ہیں ۔حقوق والدین کی اہمیت کااندازہ اس بات سے لگایاجاسکتاہے کہ قرآن مجیدمیں اللہ سبحانہ وتعالی نے اپنی عبادت کے بعدجن ہستیوں کی اطاعت اورفکرگزاری کاحکم دیاہے وہ ہمارے والدین ہیں۔لیکن عام طورپردیکھاگیاہے کہ والدین شکوہ کرتے نظرآتے ہیں کہ بچے بات نہیں سنتے ،بچے بات نہیں مانتے ،گویاوہ والدین کے حقوق ادانہیں کررہے۔زیرنظرکتاب میں قرآن وحدیث کی روشنی میں والدین کے حقوق اوران کےمقام ومرتبہ کےبارےمیں انتہائی مؤثراسلوب میں بحث کی گئی ہے ،جوکہ لائق مطالعہ ہے۔دعاہے کہ اللہ تعالی ہمیں والدین کاادب اوران کی صحیح معنوں میں خدمت کرنے کی توفیق عطافرمائے ۔آمین
حقوق العباد میں سے سب سے مقدم حق والدین کا ہے ۔ اور یہ اتنا اہم حق ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے حق ِعبادت کے بعد جس حق ذکر کیا ہے وہ والدین کا حق ہے ۔والدین کا حق یہ کہ ان کے ساتھ حسنِ سلوک کیا جائے ان کا مکمل ادب واحترم کیا جائے ،نیکی اور بھلائی کے کاموں میں ان کی اطاعت و فرنبرداری کی جائے اور ہمیشہ ان کے سامنے سرتسلیم خم کیا جائے ۔ قرآن وحدیث سے یہ بات بہت واضح ہو کر سامنے آتی ہے کہ والدین سے حسنِ سلوک سے رزق میں فراوانی اور عمر میں زیادتی ہوتی ہے ۔ جب کہ والدین کی نافرمانی کرنے والا او ران کے ساتھ حسن سلوک سے پیش نہ آنے والا اللہ کی رحمت سے دور ہوجاتا ہے اور بالآخر جہنم کا ایندھن بن جاتاہے ۔ اللہ تعالیٰ کی عبادت واطاعت کے ساتھ ،والدین سے حسن سلوک نہ کرنے والے سے اللہ تعالیٰ ناراض ہوتا ہے اور یہ ناراضگی اس کی دنیا اور آخرت دونوں برباد کردیتی ہے ۔ اس لیے یہ انتہائی ضروری ہے کہ ہم والدین کے حقوق کا پورا پورا خیال رکھیں ۔اس معاملے میں قرآن وسنت سے ہمیں جو رہنمائی ملتی ہے اس کی روشنی میں اپنے رویوں کودرست اور کردار کی تعمیر کریں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’وا...
اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات اور دستورِ زندگی ہے۔اسلام نے ہمیں زندگی کے تمام شعبوں کے بارے میں راہنمائی فراہم کی ہے۔عبادات ہوں یا معاملات،تجارت ہو یا سیاست،عدالت ہو یا قیادت ،اسلام نے ان تمام امور کے بارے میں مکمل تعلیمات فراہم کی ہیں۔اسلام کی یہی عالمگیریت اور روشن تعلیمات ہیں کہ جن کے سبب اسلام دنیا میں اس تیزی سے پھیلا کہ دنیا کی دوسرا کوئی بھی مذہب اس کا مقابلہ نہیں کر سکتا ہے۔اسلامی تعلیمات نہ صرف آخرت میں چین وسکون کی راہیں کھولتی ہیں ،بلکہ اس دنیوی زندگی میں اطمینان ،سکون اور ترقی کی ضامن ہیں۔اسلام کی اس بے پناہ مقبولیت کا ایک سبب مساوات ہے ،جس سے صدیوں سے درماندہ لوگوں کو نئی زندگی ملی اور وہ مظلوم طبقہ جو ظالموں کے رحم وکرم پر تھا اسے اسلام کے دامن محبت میں پناہ ملی۔اسلام نے جہاں اعلی اخلاقیات کا حکم دیا ہے وہیں مجرموں اور قیدیوں کے حقوق بھی بیان کر دئیے ہیں تاکہ کسی کے ساتھ کوئی ظلم نہ ہو سکے۔ زیر نظر کتابچہ ’’ پاکستان کے جیل خانوں میں قیدیوں کے حقوق ومراعات ‘‘ ڈاکٹر عبد المجید اولکھ (پرنسپل(ر)جیل سٹاف...
انسانی حقو ق کے بارے میں اسلام کا تصور بنیادی طور پر بنی نوع انسان کے احترام و قار اور مساوات پر مبنی ہے ۔قرآن حکیم کی روسے اللہ رب العزت نے نوع انسانی کو دیگر تمام مخلوق پر فضیلت و تکریم عطا کی ہے۔قرآن کریم میں شرف ِانسانیت وضاحت کے ساتھ بیان کیاگیاہے کہ تخلیق آدم کے وقت ہی اللہ تعالیٰ نے فرشتوں کو سیدنا آدم کو سجدہ کرنے کا حکم دیا اور اس طرح نسل آدم کو تمام مخلوق پر فضلیت عطاکی گئی ۔اسلامی تعلیمات میں حقوق العباد کا خاص خیال رکھا گیا ہے ۔ کتاب وسنت میں تمام حقوق العباد(حقوق والدین ،حقوق اولاد،حقوق زوجین، حقوق الجار وغیرہ) کے تفصیلی احکامات موجو د ہیں ۔ زیر نظر کتابچہ’’ پڑوسیوں کے حقوق‘‘معروف عالم دین جسٹس مولانا مفتی محمدتقی عثمانی ﷾ کے ایک خطبہ کی کتابی صورت ہے ۔ مولانا محمد کفیل خان صاحب نے اسے مرتب کر کے افادۂ عام کے لیے شائع کیا ہے ۔اس کتابچہ میں آسان فہم اسلوب میں پڑوسی کا مقام ،پڑوسی کی اقسام ،پڑوسی کےحقوق وغیرہ کو کتاب وسنت کی روشنی میں پیش کیا گیا ہے ۔(م۔ا)
اللہ تعالیٰ نے دنیا میں جو چیز بھی پیدا کی ہے خواہ وہ انسان ہو جاندار، بے جان ۔غرض ہر چیز کی پہچان اس کے نام سے ہوتی ہے ۔ اور نام انسان کی شناخت کاسب سے اہم ذریعہ ہے ۔اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم کو بھی سب سے پہلے ناموں کی تعلیم دی تھی جب بچہ پیدا ہوتا ہے تو ایک مرحلہ نام رکھنے کا ہوتاہے خاندان کا بڑا بزرگ یا خاندان کے افراد مل کر بچے کا پسندیدہ نام رکھتے ہیں۔ اور بعض لوگ اپنے بچوں کے نام رکھتے وقت الجھن میں پڑ جاتے ہیں اور اکثر سنے سنائے ایسے نام رکھ دیتے ہیں جو سراسر شر ک پر مبنی ہوتے ہیں۔ اور نام رکھنےوالوں کو یہ معلوم نہیں ہوتا کہ جو نام رکھا اس کامطب معانی کیا ہے اور یہ کس زبان سے ہے حالانکہ اولاد کے اچھے اچھے نام ر کھنے کی شریعت میں بہت تاکید کی گئی۔اچھے ناموں سے بچے کی شخصیت پر نہایت مثبت اور نیک اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب’’پیارے نام ‘‘ معروف عالم دین فاروق اصغر صارم (سابق مدرس جامعہ لاہور الاسلامیہ ،لاہور ) کی تصنیف ہے ۔ انہوں نے قرآن مجید ، کتب احادیث سیروتواریخ کی کتب اور اسماء الرجال پر لکھی گئی عربی اردو کتب کے علا...