کتاب وسنت ڈاٹ کام پر جہاں مذہبی ، دینی، اور علمی وتحقیقی کتب اپلوڈ کی جاتی ہیں ۔وہاں مدارس وسکولز اور کالجز ویونیورسٹیز کے طلباء کی سہولت کے لئے نصابی ومعلوماتی کتب کو بھی ترجیحی طور پر اپلوڈ کیا جاتا ہے، تاکہ طلباء بآسانی ان کتب کو حاصل کر سکیں اور علمی ونصابی تیاری بھر پور طریقے سے کر سکیں۔ زیر نظرکتاب’’ معلومات اسلامیات‘‘ پروفیسر ڈاکٹر محمد شہباز منج،پروفیسریاسمین اسلم،پروفیسر طارق عزیز کی مشترکہ کاوش ہے ۔یہ کتاب لیکچرر، سبجیکٹ اسپیشلٹ،ایجوکیٹر،ایم فل،پی ایچ ڈی کےٹیسٹ اور دیگر مقابلہ جاتی امتحانات وانٹرویوز (CSS,PMC,PCS)میں کامیابی کے لیے انتہائی مفید کتاب ہے۔(م۔ا)
اسلام نے مسلمان بھائی کے عیب و نقص اور اُس کی کمی و کوتاہی کو چھپانے اور اس سے چشم پوشی کرنے کا حکم دیا ہے اور اس کو ظاہر کرنے اور اس کی پردہ دری سے شدید نفرت اور سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ ارشاد نبویﷺ ہے’’کہ جو شخص کسی مسلمان کی پردہ پوشی کرے گا تو قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اس کی پردہ پوشی فرمائیں گے اور جو شخص کسی مسلمان کی پردہ کرے گا تواللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کی پردہ دری فرمائیں گے۔‘‘ زیرنظر کتاب’’اسلام میں اسرار کی اہمیت وحفاظت‘‘مولانا عبد الباقی حقانی کی عربی تصنیف حفظ الأسرار وافشاؤها في الشريعة الإسلاميه کا اردو ترجمہ ہے۔تحفظ راز کے متعلق منفرد اور انداز میں مکمل ،مدلل،علمی وتحقیقی رسالہ ہے۔فاضل مصنف نے قرآن وحدیث، مفسرین،اور فقہاء کرام کےاقوال کی روشنی میں مرتب کیا ہےاس رسالہ میں مجلس کے آداب اور اس کےمتعلقات کی رعایت رکھنے پر کافی بحث کی گئی ہے۔(م۔ا)
عصر حاضر میں مختلف علمی موضوعات پر تحقیقات اور تعلیمی اداروں میں تدریس وتعلیم کے اصول وضوابط ایک مستقل فن کی حیثیت اختیار کر چکا ہے شاہ ولی محدث دہلوی رحمہ اللہ نے اس موضوع پر ”فن دانشمندی“ کے نام سے فارسی میں ایک مختصر مگر انتہائی مفید وجامع رسالہ تصنیف کیا ہے۔ زیر نظر کتاب ’’ اسلامی اصول تعلیم ترجمہ سالہ فن دانشمندی ‘‘شا ہ ولی اللہ رحمہ اللہ کے فارسی رسالہ ’’ دانشمندی ‘‘ کا اردو ترجمہ ہے ۔اس رسالے کے مترجم وشارح مفتی رشید احمد العلوی ہیں ۔یہ رسالہ تین حصوں پر مشتمل ہے۔حصہ اول میں عام زبان میں اصول تعلیم اور اس کے متعلقہ مسائل کا تذکرہ کیاگیا ہے ۔ دوسرے حصے میں اہل علم اور تعلیم وتعلم کے شبعہ سے وابستہ لوگوں کےلیے راہنمائی پیش کی گئی ہے۔ اور تیسر ا زیادہ وسیع علم اور بین الاقوامی فکر کےحامل افراد کےلیے ہے۔ محقق ومرتب کتاب ہذا نے حسن عسکری کی کتاب’’جدیدیت‘‘ کاخلاصہ بھی اس کتاب کے ساتھ منسلک کردیا ہے۔(م۔ا)
دور ِحاضر میں اصول تحقیق ایک فن سے ترقی کرتاہوا ایک اہم علم کی صورت اختیار کرچکا ہے ۔ عالمِ اسلام کی تمام یونیورسٹیوں ، علمی اداروں ، مدارس اور کلیات میں تمام علوم پر تحقیق زور شور سے جاری ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ اصول تحقیق کا مادہ تمام عالمِ اسلام کی یونیورسٹیوں میں عموماً ا ور برصغیر کی جامعات اور متعدد اداروں میں خصوصاً نصاب کے طور پر پڑھایا جاتا ہے ۔ان تمام اداروں میں بھی جہاں گریجویٹ اوراس کے بعد کی کلاسوں میں مقالہ لکھوایا جاتا ہے یا ایم فل وڈاکٹریٹ کی باقاعدہ کلاسیں ہوتی ہیں وہاں تحقیق نگاری یا اصول تحقیق کی بھی باقاعدہ تدریس ہوتی ہے تحقیق واصول تحقیق پر متعدد کتب موجود ہیں ۔ زیر نظر کتاب’’اسلام علوم میں تحقیق‘‘ وطن عزیز کی معروف شخصیت ڈاکٹر محمد امین کی مرتب شدہ ہے فاضل مرتب نے اس کتاب میں معروف شخصیات(سیدابوالاعلیٰ مودودی،ڈاکٹرنجات اللہ صدیقی،ڈاکٹر رفیع الدین،ڈاکٹر محمدالغزالی ) وغیرہ کی اسلامی علوم میں تحقیق کے ا صول، ترجیحات اور معیار سےمتعلق تحریروں کو تین ابواب میں مرتب کردیا ہے۔ (م۔ا)
جب سے یہ کائنات وجود میں آئی ہے تب سے انسان اور مذہب ساتھ ساتھ چلتے آئے ہیں ۔ مشہور مذاہب ،اسلام،عیسائیت،یہودیت،ہندو ازم،زرتشت،بدھ ازم ،سکھ ازم ہیں۔او راس بات سے انکار ممکن نہیں کہ بنی نوع انسان ہر دور میں کسی نہ کسی مذہب کی پیروی کرتے رہے ہیں۔ لیکن ان تمام مذاہب کی تعلیمات میں کسی نہ کسی حد تک مماثلت پائی جاتی ہے ۔جیسا کہ دنیا کے تمام مذاہب کسی نہ کسی درجے میں قتل، چوری ،زنااور لڑائی جھگڑے کو سختی سے ممنوع قرار دیتے ہیں اور تمام قسم کی اچھائیوں کو اپنانے کی تلقین کرتے ہیں۔ زیرز نظر کتاب’’اسلامی مذاہب‘‘معروف ادیب ،فقیہ پروفیسر محمدابوزہرہ کی عربی تصنیف’’ المذاہب الاسلامیہ‘‘ کا اردو ترجمہ ہے ۔اس کتاب میں اسلامی فرق ومذاہب کا ذکر وبیان ہے ۔ شیخ ابوزہر ہ نے یہ کتاب مصری حکومت کی وزارت تعلیم کے ادارہ ثقافت عامہ کے حسب فرمائش مرتب کی ۔مصنف نے اس کتاب میں اسلامی فرقوں کو تین قسموں میں تقسیم کیا ہے ۔اعتقادی فرقے،سیاسی فرقے،فقہی مذاہب ومسالک۔یہ کتاب فرق اسلامیہ سے متعلق معلومات کا گنجینہ ہے اور اپنےدامن میں ان کلامی دلائل وبراہین کو سموئے ہوئے ہیں جویہ فرقے اپنے مخصوص نظریات کی تائید میں پیش کرتے ہیں ۔اسلامی فرق کوائف واحوال او رعقائد وافکار معلوم کرنے کے لیے شیخ ابوزہرہ کی یہ کتاب ’’الملل والنحل شہرستانی ،’’الفصل فی الملل والاہواء والنحل ابن حزم،اور کتاب الفرق بین الفرق از عبد القادری بغدادی کانعم البدل ہے ۔(م۔ا)
شیخ الاسلام فاتح قادیان مولانا ثناء اللہ امرتسری 1868ء کو امرتسر میں پیدا ہوئے آپ نے ابتدائی تعلیم امرتسر میں پائی۔ سات سال کی عمر میں والد اور چودہ برس کی عمر تک پہنچتے والدہ بھی داغِ مفارقت دے گئیں۔ بنیادی تعلیم مولانا احمد اللہ امرتسر سے حاصل کرنے کے بعد استاد پنجاب، مولانا حافظ عبدالمنان وزیرآبادی سے علم حدیث کی کتابیں پڑھیں۔ ۱۸۸۹ء میں سندفراغت حاصل کرصحیحین پڑھنے دہلی میں سید نذیرحسین دہلوی کے پاس پہنچے۔مولانا ثناءاللہ امرتسری وسیع المطالعہ، وسیع النظر، وسیع المعلومات اور باہمت عالم دین ہی نہیں دین اسلام کے داعی، محقق، متکلم، متعلم، مناظر مصنف، مفسر اور نامور صحافی بھی تھے۔ مولانا ثناء اللہ امرتسری نے ادیان باطلہ کے علاوہ بھی ہر جگہ اسلام کی حقانیت کو ثابت کیا۔الغرض شیخ الاسلام مولانا ثناء اللہ امرتسریؒ برصغیر پاک و ہند کی جامع الصفات علمی شخصیت تھے۔ زیر نظر رسالہ ’’ اسلام اور برٹش لاء‘‘شیخ الاسلام مولانا ثناء اللہ امرتسری رحمہ اللہ کا تحریر کردہ ہے۔یہ رسالہ مولانانے 120؍سال قبل 1901ء میں معدلت گستری اور سیاست کے متعلق تحریرکیا۔باب اول جوڈیشل تعزیرات،باب دوم ضابطہ دیوانی اور باب سوم میں مالگذاری کا مقابلہ کےمتعلق ہےاورخاتمہ میں فلاح رعیت کامختصر خاکہ پیش کیا ہے۔ ( م ۔ ا )
امتِ مسلمہ کے لیے مسنون دعاؤں تک بآسانی رسائی کےلیے علماء ومحدثین نے دعاؤں کے موضوع پر کئی کتب تحریر کی ہیں ۔ جن میں مفصل بھی ہیں اور مختصر بھی ہیں۔مختصر کتابوں میں سے شیخ سعیدبن علی القحطانی ﷾ کی کتاب ’’حصن المسلم‘‘ یعنی مسلمان کا قلعہ ‘‘جامعیت واختصار کے لحاظ سے عمدہ ترین کتاب ہے ۔اس کتاب کو دنیا بھر میں اللہ تعالیٰ نے وہ قبول عام عطا فرمایا ہے جو عصر حاضر میں کسی دعاؤں کے مجموعہ کو نہیں ملا۔جس کا ندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ اب تک دنیا کی کئی مختلف زبانوں میں اس مستند اور مقبول ترین مجموعہ کا ترجمہ ہوکر کروڑوں کی تعداد میں چھپ چکا ہے اور پوری دنیا میں اس سے بھر استفادہ کیا جارہا ہے۔اس مجموعہ میں زندگی میں پیش آنے والے روزہ مرہ کےمسائل ومشکلات کےلیے وہ دعائیں مذکور ہیں جو نبی کریمﷺ سے صحیح سند سے ثابت ہیں۔اس کی افادیت کے پیش نظر اردو زبان میں اس کے متعدد تراجم شائع ہوچکے ہیں۔اور کئی اہل علم نے اس کی تحقیق وتخریخ اور اسے مختصر کرنے کاکام بھی کیا ہے ۔اپنی افادیت کے اعتبار سے یہ مجموعۂ دعا ہر مسلمان کی بنیادی اور ناگزیر ضرورت ہے۔ زیر نظر کتاب ’’حصن المسلم‘‘اسلامک انفارمیشن سینٹر،ممبئی سے طبع شدہ ہےاس ایڈیشن میں تحقیق وتخریخ کی سعادت انڈیا کے معروف محقق جناب ابو الفوزان کفایت اللہ سنابلی نے حاصل کی ہے ۔موصوف محقق نے اس میں صحت وضعف کے لحاظ سے ہر حدیث کا درجہ متعین کرنے کے بعدہر حدیث کے ساتھ علامہ ناصرالدین البانی کا حکم درج کردیا ہے۔ اللہ تعالی ٰ اس کتاب کو عوام الناس کے لیے نفع بخش بنائے اور مترجم ومحقق اور ناشرین کے لیے صدقہ جاریہ بنائے۔ (آمین) (م۔ا)
اودھ ایک تاریخی علاقہ ہے جو موجودہ بھارت کی ریاست اتر پردیش میں واقع ہے۔ 1722ء میں ریاست اودھ کے دور میں اس کا دار الحکومت فیض آباد تھا اور اس کے پہلے نواب سعادت خاں برہان الملک تھے۔ فیض آباد کے بعد اس کا دار الحکومت لکھنؤ منتقل ہو گیا جو اتر پردیش کا موجودہ دار الحکومت بھی ہے۔ آصف الدولہ اور ان کے جانشین سعادت علی خاں کے زمانے تک اودھ مغل سلطنت کا ایک صوبہ تھا۔ یہاں کے حکمراں سلطنتِ مغلیہ کی طرف سے اس پر حکومت کرتے تھے اور مغل بادشاہ کے نائب کی حیثیت سے ان کا لقب”نواب وزیر‘‘ تھا۔ زیرنظر کتاب’’وقائع دل پذیر بادشاہ بیگم اودھ‘‘ہندوستان کی مذہبی تاریخ کا ایک باب ہے اس میں سلطنت اودھ کے ایک عہد شاہی کی دلپذیر حکایت بیان کی گئی ہےاس ضمن میں شاہان اودھ کے ہاں مذہب تشبیہی عناصر کی مادی کیفیات،بادشاہ بیگم کی مذہبی زندگی اور ان کےہاںرائج مذہبی روایات کی نقاب کشائی کی گئی ہے۔نیز اماموں سےمنسوب فرضی بیبیوں کے دلچسپ واقعات بیان کیے گئے ہیں اور بتایا گیا ہےکہ شاہان اودھ کس طرح زچہ بن کر فرضی اماموں کو جنم دیتے تھے۔ کتاب اپنے موضوع پر نہ صرف کافی مدلل ہے بلکہ نہایت دلچسپ بھی ہے۔یہ کتاب دو جلدوں پر مشتمل ہے پہلی جلد مولوی عبدالاحد رابط کی تصنیف ہےاوردوسری جلد مولانا ایوب قادری ،شیخ محمد اکرام ،حکیم فیض عالم صدیقی کے متعلقہ موضوع سے مناسبت رکھنےوالے تین مضامین کامجموعہ ہے ۔اس کتاب کی طباعت چونکہ کافی پرانی تھی حارث پبلی کیشنز نے ازسرنو کمپوز کرواکر شائع کیا ہے۔(م۔ا)
دعاء کا مؤمن کاہتھیار ہے جس طرح ایک مجاہد اپنے ہتھیار کواستعمال کرکے دشمن سےاپنادفاع کرتا ہے اسی طرح مؤمن کوجب کسی پریشانی مصیبت اور آفت کا سامنا کرنا پڑتا ہے تووہ فوراً اللہ کےحضو ر دعا گو ہوتا ہے۔ دعا ہماری پریشانیوں کے ازالے کےلیے مؤثر ترین ہتھیارہے۔ اس دنیاکی زندگی میں ہر آدمی کے مشاہد ےمیں ہےکہ بعض انسان فالج ،کینسر،یرقان،بخار،کروناوغیرہ اوراسی طرح کئی اقسام کی بیماریوں میں مبتلاہیں ان تمام بیماریوں سےنجات وشفا دینےوالا اللہ تعالی ہے ان بیماریوں کے لیے جہاں دواؤں سے کام لیا جاتا ہے دعائیں بھی بڑی مؤثر ہیں۔بہت سارے اہل علم نے قرآن وحدیث سے مسنون ادعیہ پر مشتمل بڑی وچھوٹی کئی کتب تالیف کی ہیں تاکہ قارئین ان سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے مالک حقیقی سے تعلق مضبوط کرسکیں۔ زیر نظر کتابچہ’’ہرقسم کے وائرس سے بچاؤ کے لیے شرعی حفاظتی اقدام اور نبوی دعائیں‘‘محترم قاری صہیب احمد میری ﷾(فاضل جامعہ لاہور الاسلامیہ و مدینہ یونیورسٹی ،مدیر کلیۃ القرآن الکریم والتربیۃ الاسلامیۃ،پھولنگر) کا مرتب شدہ ہے ۔قاری صاحب نے اس کتابچہ میں مستند مسنون دعائیں ،دعاکی اہمیت وعظمت،قبولیت دعا کی صورتیں، شرائط، آداب، اوقات کو بیان کرنے کے علاوہ اس میں احادیث صحیحہ کی روشنی میں اسم اعظم کے وہ الفاظ بھی بیان کردئیے ہیں کہ جس کے ساتھ دعا مانگی جائے تو دعا رد نہیں ہوتی۔اس کتابچہ میں مذکور دعاؤں کی مدد سے کورونا جیسے مہلک وائرس سے بچا جاسکتاہے ۔ فاضل مرتب اس کتاب کے علاوہ بھی کئی دینی ،تبلیغی اور اصلاحی وعلمی کتب کے مصنف ہیں او رایک معیاری درسگاہ کے انتظام وانصرام کو سنبھالنے کےعلاوہ اچھے مدرس ،واعظ ومبلغ اور ولی کامل حافظ یحیٰ عزیز میر محمدی کے صحیح جانشین اور ان کی تبلیغی واصلاحی جماعت کے روح رواں ہیں ۔اللہ تعالیٰ محترم قاری صا حب کے عمل وعمل اور زورِ قلم میں اضافہ فرمائے اور دین اسلام کےلیے ان کی خدمات کو شرف ِ قبولیت سے نوازے ۔آمین (م۔ ا )
کچھ گمراہ لوگوں نےعہد صحابہ ہی میں احادیث نبویہ سےمتعلق اپنےشکوک وشبہات کااظہارکرناشروع کردیا تھا ،جن کوپروان چڑہانےمیں خوارج ، رافضہ،جہمیہ،معتزلہ، اہل الرائے اور اس دور کے دیگر فرق ضالہ نےبھر پور کردار ادا کیا۔ لیکن اس دور میں کسی نے بھی حدیث وسنت کی حجیت سے کلیتاً انکار نہیں کیا تھا،تاآنکہ یہ شقاوت متحدہ ہندوستان کے چند حرماں نصیبوں کے حصے میں آئی،جنہوں نے نہ صرف حجیت حدیث سے کلیتاً انکار کردیا بلکہ اطاعت رسولﷺ سے روگردانی کرنے لگے اور رسول اللہ ﷺ کی اطاعت کو عہد نبوی تک ہی قرار دینے کی سعی نامشکور کرنے لگے ۔ منکرین اور مستشرقین کے پیدا کردہ شبہات سےمتاثر ہو کر مسلمانوں کی بڑی تعداد انکار حدیث کے فتنہ میں مبتلا ہوکر دائرہ اسلام سے نکلی رہی ہے۔ لیکن الحمد للہ اس فتنہ انکار حدیث کے ردّ میں برصغیر پاک وہند میں جہاں علمائے اہل حدیث نے عمل بالحدیث اورردِّ تقلید کے باب میں گراں قدر خدمات سرانجام دیں وہیں فتنہ انکار حدیث کی تردید میں بھی اپنی تمام تر کوششیں صرف کردیں۔اس سلسلے میں سید نواب صدیق حسن خان، سید نذیر حسین محدث دہلوی،مولانا شمس الحق عظیم آبادی ،مولانا محمد حسین بٹالوی ، مولانا ثناء اللہ امرتسری ، مولانا عبد العزیز رحیم آبادی،حافظ عبداللہ محدث روپڑی، مولانا ابراہیم میر سیالکوٹی ،مولانا داؤد راز شارح بخاری، مولانا اسماعیل سلفی ، محدث العصر حافظ محمدگوندلوی وغیرہم کی خدمات قابل تحسین ہیں۔اور اسی طرح ماہنامہ محدث، ماہنامہ ترجمان الحدیث ،ہفت روزہ الاعتصام،لاہور ،پندرہ روزہ صحیفہ اہل حدیث ،کراچی وغیرہ کی فتنہ انکار حدیث کے ردّ میں صحافتی خدمات بھی قابل قدر ہیں ۔اللہ تعالیٰ علماءاور رسائل وجرائد کی خدمات کو شرف قبولیت سے نوازے (آمین) زیر نظر کتاب ’’ فتنہ انکار حدیث اور اس کا پس منظر‘‘ مولانا محمد عاشق الٰہی بلند شہری کی فتنہ انکار حدیث کے ردّ کےسلسلے میں اہم تحریر ہے ۔انہوں نے اس کتابچہ میں منکرین حدیث کے زیغ وضلال کی نشاندہی کی ہے اور منکرین حدیث کی تلبیس وتزویر کا پردہ چاک کیا ہے۔ (م۔ا)
اخروی نجات ہر مسلمان کا مقصدِ زندگی ہے جو صرف اور صرف توحید خالص پرعمل پیرا ہونے سے پورا ہوسکتا ہے۔ جبکہ مشرکانہ عقائد واعمال انسان کو تباہی کی راہ پر ڈالتے ہیں۔ لہذا شرک کی الائشوں سے بچنا ایک مسلمان کے لیے ضروری ہے اس کے بغیر آخرت کی نجات ممکن ہی نہیں ۔ عقیدہ توحید کی تعلیم وتفہیم کے لیے جہاں نبی کریم ﷺ اورآپ کے صحابہ کرا م نے بے شمار قربانیاں دیں اور تکالیف کو برداشت کیا وہاں علمائے اسلام نےبھی عوام الناس کوتوحید اور شرک کی حقیقت سےآشنا کرنے کےلیے دن رات اپنی تحریروں اور تقریروں میں اس کی اہمیت کو خوب واضح کیا ۔ہنوز یہ سلسلہ جاری وساری ہے۔ زیر نظر کتاب’’فہم توحید‘‘شیخ عبداللہ بن احمد الحویل کی عربی تالیف التوحيد الميسر کا اردو ترجمہ ہے شیخ موصوف نے علمائے اسلام کی توحید کے موضوع پر لکھی گئی کتب سے استفادہ کرکے اسے مرتب کیا ہے۔ یہ کتاب اثبات ِتوحید سنت اور ابطال شرک وبدعت کے موضوع پر ایک نہایت منفرد کاوش اور طالبان صادق کےلیے ایک رہنما کتاب ہے۔اس کتاب کی افادیت کے پیش نظر ڈاکٹر حافظ طاہر اسلام عسکری صاحب نے اسے اردو قالب میں ڈھالا ہے۔اللہ تعالیٰ مصنف ،مترجم وناشرین کی اس کاوش کوقبول فرمائے ۔آمین (م۔ا )
ماہنامہ ’’محدث ‘‘لاہور ہندوستان سے نکلنے والے ماہنامہ ’’محدث‘‘ دہلی کی ارتقائی شکل ہے۔ نصف صدی قبل دسمبر1970ء میں محترم ڈاکٹر حافظ عبد الرحمٰن مدنی ﷾ نے ’’ مجلس التحقیق الاسلامی‘‘ لاہور کی طرف ملت اسلامیہ کے اس علمی وتحقیقی اور اصلاحی مجلہ ’’محدث‘‘کا پہلا شمارہ شائع کیا۔اس وقت سے ہی اس علمی وتحقیقی مجلہ کی اشاعت جاری وساری ہے ۔ اس وقت رسالے کی مجلس التحریر میں محدث العصر حافظ عبداللہ روپڑی کے دو مایہ ناز شاگرد شیخ الحدیث حافظ ثناء اللہ مدنی، مولانا عبدالسلام کیلانی (فاضل مدینہ یونیورسٹی ) کے علاوہ حافظ ثناء اللہ خاں ، چودہری عبد الحفیظ اورمولانا عزیز زبیدی رحمہم اللہ کے اسماء گرامی شامل تھے ۔ محدث کے مدیر اعلی ٰ محترم جناب حافظ عبد الرحمن مدنی حفظہ اللہ تما م امور خود ہی سرانجام دیتے رہے بعد ازاں مولانا اکرام اللہ ساجد اور مفسر قرآن حافظ صلاح الدین یوسف رحمہما اللہ بھی اس میں بطور مدیر خدمات انجام دیتے رہے ۔ڈاکٹر حافظ حسن مدنی کو درس نظامی سے فراغت کے بعد مجلہ ’’محدث‘‘ کے مدیر کی ذمہ داری تفویض کی گئی ۔انہوں نے اپنی ادارت میں محدث کے مختلف اہم موضوعات (فتنہ انکار حدیث، سود، مسئلہ تصویر ،فتنہ امامت زن، تحفظ حقوق نسواں، شیخ البانی ، شیخ ابن باز اور المیہ سوات) پر بڑ ے اہم نمبرز شائع کرنے کے علاوہ اور بہت سے علمی وتحقیقی موضوعات پر بے شمار مضامین شائع کیے ۔اس سےقبل محدث کے رسول مقبول نمبر اور خلافت وجمہوریت نمبر کو بھی بڑا قبول عام حاصل ہوا تھا۔محدث کا ہر شمارہ علمی وتحقیقی اور اصلاحی مضامین پرمشتمل ہے اور ہرمضمون ایک مکمل کتابچہ شائع کرنے کے لائق ہے ۔ جدید سودی نظریات اور اسلام، جادو کے شرعی توڑ، فروغ اسلام کے لئے جدید ذرائع ابلاغ کا استعمال اور مغربی تحریک نسواں وغیرہ کے موضوعات پر محدث کے مضامین منفرد اہمیت رکھتے ہیں۔مجلہ محدث اپنے علمی وتحقیقی معیار کی وجہ سے ہر مکتبہ فکر کے افراد اور علماء ، مذہی سکالرز،پروفیسرز،قانون دان وکلاء حضرات اور یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم ایم فل پی ایچ ڈی کے طلباء کےہاں انتہائی پسندیدہ ہے ۔پاکستان پبلک سروس کمیشن، اور مقابلہ کا امتحان پاس کرنے کے لیے احباب مجلہ محدث کے سابقہ مجلات کی طرف رجوع کرتے ہیں۔محدث کی عصر حاصر میں فرقِ باطلہ کےخلاف علمی وتحقیقی خدمات پر یونیورسٹیوں میں ایم اے ،ایم فل کے تحقیقی مقالہ بھی لکھے جاررہے ہیں۔ زیر نظر تحقیقی مقالہ بعنوان’’فروغ علوم الحدیث میں ماہنامہ ’محدث‘ کا کردار‘‘ محترم جناب محمد عمران ناظر کا وہ تحقیقی مقالہ ہے جسے انہوں نے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی ،فیصل آباد میں پیش کر کے ایم فل کی ڈگر ی حاصل کی ۔مقالہ نگار نے اس تحقیقی مقالہ کو چھ ابواب میں تقسیم کر کے ان میں حدیث وعلوم حدیث ،تاریخ وتدوین حدیث ، حجیت وحفاظت حدیث ،دفاع حدیث ،تحقیقات حدیث ، تذکار محدثین ومحققین ،تعارف کتب حدیث جیسی مباحث کو قلمبند کر کے فروغ علو م الحدیث میں ماہنامہ محدث کی علمی وتحقیقی خدمات کو اجاگر کیا ہے ۔(م۔ا)
ازواجِ مطہرات طیباتؓ اور اکابر صحابیاتؓ کی تمام حیثیات جامع ہیں جو ہمار ی عورتوں کے لیے اسوۂ حسنہ ہیں۔ کیونکہ امہات المومنین، مومنوں کی مائیں ہیں یعنی رسول ِ رحمت ﷺ کی یہ پاکباز بیویاں ایسے چکمتے دمکتے ، روشن ودرخشاں ، منور موتی ہیں کہ جن کی روشنی میں مسلمانانِ عالم اپنی عارضی زندگیوں کا رخ مقرر ومتعین کرر ہے ہیں ۔ امت کی ان پاکباز ماؤں کی سیرت ایسی شاندار ودلکش ودلآ ویز ہےکہ اسی روشنی میں چل کر خواتینِ اسلام ایک بہترین ماں ،بیٹی،بہن، اور بیوی بن سکتی ہیں۔ زیر نظر کتاب ’’ازواج مطہرات‘‘ حافظ افروغ حسن کے اردو ڈائجسٹ میں امہات المومنین سیرت پر عام فہم دلنشیں، فکر انگیز مضامین کی کتابی صورت ہے۔فاضل مصنف نے تاریخی مواد کی چھان پھٹک میں بڑی محنت اور عرق ریزی سے کام لیا ہے۔اس کتاب کی ایک نمایاں اور قابل ذکر خصوصیت ا س کا مقدمہ ہےجو تقریباً ستر صفحات پر پھیلا ہواہے جس کا عنوان ہے ’’قرآن مجید اور ازواج مطہرات‘‘اس مضمون میں تفصیل سے بتایا گیا ہے کہ قرآن مجید نےاپنے پیارے نبی کی رفیقہ ہائے حیات کا کیا مرتبہ اور کیامقام متعین کیا ہے۔نیز اس کائنات کے خالق نے ان مقدس ہستیوں کے ذمے انسانیت کی تعمیر وفلاح کا جو تاریخ ساز کام لگایا تھا اسے انہوں نےکس خوش اسلوبی فرض شناسی سے انجام دیا ہے۔(م۔ا)
شیعہ اگرچہ اپنے آپ کو مسلمان کہتے ہیں لیکن ان کےعقائد اسلامی عقائد سے بالکل مختلف و متضاد ہیں ، اس فرقہ کی تین قسمیں ہیں غالیہ،زیدیہ، رافضہ اور ہر ایک کے مختلف فرقے ہیں ۔ شیعہ کے باطل نظریات کو عوام الناس پر عیاں کرنا کسی جہاد سے کم نہیں ۔شیعہ فرق کے باطل عقائد، افکار ونظریات کو ہر دور میں علمائے حق نے آشکار کیا ہے ۔ ماضی قریب میں فرق ضالہ کے ردّ میں شہید ملت علامہ احسان الٰہی ظہیر کی خدمات ناقابل فراموش ہیں ۔اللہ تعالیٰ مرحوم کی تقریر ی وتحریری، دعوتی وتبلیغی اور تنظیمی خدمات کو قبول فرمائے اوران کی مرقد پر اپنی رحمت کی برکھا برسائے اور انہیں جنت الفردوس عطا کرے۔ زیر نظر کتاب’’ اقوال شیعہ تصویری ثبوت کے ساتھ ‘‘مرکز احیاءتراث آل لبیت کی مرتب کردہ ہے۔ کتاب ہذا مذہب شیعہ کے خلاف ایک چارج شیٹ ہے جس کے مطالعہ کے بعد قاری باآسانی شیعہ مذہب کی حقیقت سے واقف ہو جاتا ہے۔ شیعہ مذہب کی تاریخ ،نظریات واعتقادات اور عزائم کو جاننے کے لیے اس کتاب کا مطالعہ بہت موزوں ہے۔ (م۔ا)
سبعہ معلقات وہ قصیدے تھے جو خانہ کعبہ کی دیواروں پر لٹکائے گئے تھے‘ یہ ان سات بڑے(امروالقیس بن حجر بن عمرو الکندی،طرفہ بن العبد البکری،زہیر بن ابی سلمی المزنی، معلقہ: لبید بن ربیعہ عامری،معلقہ: عمرو بن کلثوم تغلبی،عنتر بن شداد عبسی،حارث بن حلزہ الشکری) شاعروں کے تھے جنھیں عرب صاحب معلقہ کہتے تھے۔سبعہ معلقہ عربی درسیات کی مشہور کتاب ہے۔مختلف اہل علم نے اس کے اردو ترجمہ وتسہیل کا کام کیا ہے۔ زیرنظر کتاب’’ السبع المعلقات ؍ البیان الوافی لمافی المعلقات من الخوافی‘‘شیخ الحدیث مولانا اسماعیل سلفی رحمہ کی مدارس عربیہ کےنصاب کی مشہور کتاب سبعہ معلقہ کی وہ عربی شرح مع اردو رترجمہ ہےانکی وفات تک غیر مطبوعہ تھیں۔اس کا مسودہ مولاناکی وفات کے بعد انکے کاغذات سے ملا۔مولانا عطاء اللہ حنیف رحمہ اللہ نے مولانا سلفی کے صاحبزادے پروفیسر مولانا محمد سے حاصل کرکے1971ء میں اسے حسن طباعت سے آراستہ کیا۔(م۔ا)
قادیانیت اسلام کے متوازی ایک ایسا مصنوعی مذہب ہے جس کا مقصد اسلام دشمن سامراجی طاقتوں کی سرپرستی میں اسلام کی بنیادوں کو متزلزل کرنا ہے۔قادیانیت کے یوم پیدائش سے لے کر آج تک اسلام اور قادیانیت میں جنگ جار ی ہے یہ جنگ گلیوں ،بازاروں سے لے کر حکومت کے ایوانوں اور عدالت کےکمروں تک لڑی گئی اہل علم نے قادیانیوں کا ہر میدان میں تعاقب کیا تحریر و تقریر ، سیاست و قانون اور عدالت میں غرض کہ ہر میدان میں انہیں شکستِ فاش دی ۔ حکیم محمود الحسن کی زیر نظر کتاب بعنوان’’آپ کی امانت ‘‘ بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔یہ خصوصاً احمدی حضرات کے لیے مرتب کی گئی ہے ۔تاکہ حقیقت سے ناآشنا افراد حق کو پالیں اور احمدی اسلام کو چھوڑ کر حقیقی دین اسلام کی آغوش میں آجائیں اور مرزا علام احمد قادیانی سے اپنا تعلق توڑ کر گنبد خضراء کے مکین سیدنا محمدﷺ سے اپنا ایمانی وروحانی تعلق جوڑ کر سچے اور کامل مومن بن جائیں۔ ( م۔ا)
نفاق اور منافقت اسی دورخی کا نام ہے بظاہر زبان سے آدمی مومن ہونے کا اقرار کرتا ہے اور دکھاوے کی نمازیں بھی پڑھتا ہے لیکن دل میں کافر رہتا ہے اسلام کے خلاف عقیدہ رکھتا ہے ایسے آدمی کو شریعت نے منافق کہا ہے۔ نفاق کی دو قسمیں ہیں ۔نفاقِ عملی اور نفاقِ اعتقادی۔ نفاقِ عملی کی تعریف یہ ہے کہ آدمی اسلام میں دل سےداخل ہو لیکن عملِ اسلام میں کمزورہو نفاق عملی رکھنے والے کو فاسق بھی کہا جاتا ہے۔اورنفاقِ اعتقادی یہ ہے کہ آدمی اسلام میں دل سے نہ داخل ہو ، دل میں کفر رکھے اورظاہر میں اسلام۔ زیرنظر کتابچہ’’کھوٹے لوگ‘‘خواتین کی تعلیم وتربیت کے معروف ادارے النور انٹر نیشنل کی بانی وسرپرست محترمہ نگہت ہاشمی صاحبہ کا مرتب شدہ ہے ۔محترمہ نےا س کتابچہ میں سورۃ البقرہ کے دوسرے رکوع کی روشنی میں منافقت؍خودفریبی کی حقیقت کوواضح کیا ہے۔(م۔ا)
جہنم بہت ہی بری قیام گاہ،بہت ہی برا مقام اور بہت ہی برا ٹھکانہ ہےجسے اللہ تعالیٰ نے کافروں،منافقوں،مشرکوں اور فاسقوں وفاجروں کے لئے تیار کر رکھا ہے۔اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں جنت اور جہنم دونوں کا بار بار تذکرہ فرمایا ہے۔اور جہنم کا تذکرہ نسبتا زیادہ کیا ہے۔اس کی وجہ شاید یہ ہو کہ انسانوں کی اکثریت ترغیب سے زیادہ ترہیب کو قبول کرتی ہے۔جہنم وہ ہولناک اور المناک عقوبت خانہ ہے جس کی ہولناکی کا اندازہ لگانا دنیوی زندگی میں محال ہے۔انسان كو اپنی اس عارضی اور دنیاوی زندگی میں جہنم سے آزادی کا سامان کرنا چاہیے اور جہنم کی طرف لے جانے والے راستوں سے اجنتاب کرنا چاہیے ۔ زیرنظر کتاب’’جہنم‘‘خواتین کی تعلیم وتربیت کے معروف ادارے النور انٹر نیشنل کی بانی وسرپرست محترمہ نگہت ہاشمی صاحبہ کی مرتب شدہ ہےانہوں نےاس مختصر کتاب میں جہنم عذاب کی شدت اور جہنم کے عذاب کی مختلف قسمیں، جہنمیوں کےماکولات اور مشروبات کو قرآنی آیات اور احادیث نبویہ کے روشنی میں پیش کیا ہے ۔ (م۔ا)
قرآن کریم کے فہم کے لیے جن علوم کی ضرورت پڑتی ہے ان میں سے ایک اہم علم قرآن کریم کی مخصوص آیات کے شان نزول اوران کےمتعلق قصص واقعات کاجاننا بھی ہے قرآن کریم کی بعض آیات ایسی ہیں جن میں شان نزول کوجانے بغیر درست تفسیر ممکن ہی نہیں اور مفسر کوآیت کے صحیح معانی جاننے کے لیے شان نزول کو جانے بغیر چارۂ کار نہیں ہوتا۔ زیر نظر نطرکتاب’’کسی خاص فرد یاواقعہ پر نازل ہونےوالی آیات قرآنی‘‘ جناب ریاض الحق ایڈووکیٹ کی تالیف ہے۔فاضل مؤلف نے اس کتاب میں قرآن کریم میں ایسی آیات کی نشاندہی کرنے کے ساتھ ساتھ اس کا پس منظر و پیش منظر بھی تحریرکیا ہے جو کسی خاص موقعے یا پس منظر میں نازل ہوئیں ۔اللہ تعالیٰ صاحب کتاب کی اس کاوش کو قبول فرمائے اوران کے میزان حسنات میں اضافہ کا ذریعہ بنائے ۔آمین(م۔ا)
نماز دین ِ اسلام کا دوسرا رکن ِ عظیم ہے اور دین کا ستون ہے۔نماز جنت کی کنجی ،مومن کی معراج ،مومن کی آنکھوں کی ٹھنڈک ،قرب الٰہی کا بہترین ذریعہ ہے۔ پریشانیوں اور بیماریوں سے نجات کا ذریعہ ہے۔ قرآن وحدیث میں نماز کو بروقت اور باجماعت اداکرنے کی بہت زیاد ہ تلقین ہے ۔نماز کی ادائیگی اور اس کی اہمیت اور فضلیت اس قد ر اہم ہے کہ سفر وحضر ، میدان ِجنگ اور بیماری میں بھی نماز ادا کرنا ضروری ہے ۔نماز کی اہمیت وفضیلت کے متعلق بے شمار احادیث ذخیرۂ حدیث میں موجود ہیں او ر بیسیوں اہل علم نے مختلف انداز میں اس پر کتب تالیف کی ہیں ۔ زیر نظر کتاب’’ اللہ کا پیغام بندوں کےنام ‘‘ کی تصنیف ہے فاضل مصنف نے اس کتاب میں اذان اور نمازکا اردوترجمہ وتفسیربیان کرنے کےعلاوہ اس میں وضو کی اہمیت ،باوضو رہنے کے فوائد اورآخرت میں اس کا اجروثواب بیان کیا ہے ۔نیزحقوق والدین کے سلسلے میں نافرمان اولاد کےلیے موت سے قبر،قبر سے حشر اور حشر سے جہنم تک کے احوال اور اسلامی واقعات کو بھی بیان کیا ہے۔اور کتاب کے آخر میں توبہ کی اہمیت ،اورشرائط کو بیان کیا ہے ۔(م۔ا)
شریعت اسلامیہ میں خرید و فروخت کے اصولوں کو تفصیل کے ساتھ بیان کیا گیا ہے۔ جن کا پاس و لحاظ رکھنا ہر مسلمان کے لیے از بس ضروری ہے۔ عہد موجود میں جہاں بہت سے شعبوں میں جدت آئی ہیں وہیں خرید و فروخت کی بھی نت نئی شکلیں وجود میں آ گئی ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’آن لائن تجارت : تعارف، خصائص، فقہی احکام‘ وسیع پیمانے پر پھیل جانے والی آن لائن تجارت کے موضوع پر ہے۔ آن لائن خرید و فروخت اب ہر ایک فرد کی زندگی کا حصہ بنتی جا رہی ہے۔ آپ کوئی چیز آرڈر کرتے ہیں اور کچھ ہی عرصے میں وہ چیز آپ کے دروازے پر ہوتی ہے۔ آپ بھاری بھرکم سامان اٹھانے اور بہت سا وقت بچانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔ شریعت مطہرہ میں تجارت کے جو احکامات دئیے گئے ہیں وہ انسانوں کے انسانوں کے ساتھ تعامل کو سامنے رکھ کر دئیے گئے ہیں۔ جبکہ آن لائن تجارت ایک مختلف صورت رکھتی ہے۔ ایسے میں جائز و ناجائز ہونے کے اعتبار سے متعدد فقہی سوالات جنم لیتے ہیں۔ اس کتاب میں ایسے بہت سے سوالات و اشکالات کا جواب دیا گیا ہے۔ یہ موضوع بہت وسیع ہے جس کے لیے کئی کتابیں اور مقالہ جات لکھنے کی ضرورت ہے۔ لیکن مصنف نے اس کتاب میں بنیادی اصولوں کی وضاحت کر دی ہے جس بنیاد پہ آن لائن تجارت کی بہت سی شکلوں کی بآسانی تفہیم ہو سکتی ہے۔(ع۔ا)
نکاح کرنا سنت نبوی ہے اور اپنی حقیقت کےاعتبار سے ایک فطری مقصد ہے جو عورت اور مرد دونوں میں شدت سےہوتا ہے۔ لہذا فطرت کے مقاصد اس شدت کے وقت اس کے حصول کے بغیر پورے نہیں ہوتے۔اس لیے کہ انسان کو ایک مرد اور ایک عورت سے پیدا کیاگیا ہے۔لیکن تاریخ اسلام میں ایسے بڑے اور مشہور علماء وصالحین اخیار کا تذکرہ موجود ہےکہ جنہوں نے نکاح سے اس لیے اجتناب کیا کہ وہ تعلیم وتعلّم کےلیے فارغ ہوسکیں۔ زیر نظر کتاب’’امت مسلمہ کے محسن علماء‘‘شیخ ابوغدہ کی عربی تصنیف العلماء العذاب الذين آثرو العلم على الزواج كا ا ردو ترجمہ ہے۔صاحب کتاب نے اس کتاب میں ان 35 معروف علماء کا تفصیلی تذکرہ جمع کردیا ہے جنہوں نے علم کی ترویج واشاعت کو ازدواجی زندگی پر ترجیح دی۔(م۔ا)
علمائے اسلام نے علم حدیث کی حفاظت ،جمع وتدوین، اور تحقیق وتدقیق کے سلسلہ میں قابل قدر کاوشیں سر انجام دی ہیں۔عہدصحابہ میں بھی میں تحقیق حدیث کےچند اصول وقواعد موجود تھے مگر مرتب ومدون نہیں تھے۔ بعد ازاں محدثین عظام نےاصول حدیث کو مرتب کیا۔جیسے جرح وتعدیل ، علم اسماء الرجال اور مصطلح الحدیث کا ناموں سے موسوم کیاجاتاہے۔ بے شمار محدثین نے تحقیق واصول حدیث میں خدمات پیش کیں۔عصر حاضر میں شیخ البانی رحمہ اللہ اور حافظ زبیر علی زئی نے بھی تحقیق حدیث کے میدان میں گراں قدر خدمات انجام دی ہیں ۔انہوں نے روایت ودرایت میں بہت شاندار کام کیا ہے۔ان کی تحقیقات حدیث عالم اسلام میں کافی مقبول ہوئیں ہیں زیر نظرتحقیقی مقالہ بعنوان’’تحقیق حدیث میں شیخ البانی اور حافظ زبیر علی کے معیارات کاتقابلی جائزہ‘‘ جناب عبد المنان صاحب کا وہ تحقیقی مقالہ ہے جسے انہوں نے ڈاکٹر شہزادہ عمران ایوب حفظہ اللہ (اسسٹنٹ پروفیسردی یونیورسٹی آف لاہور) کی نگرانی میں مکمل کیااور دی یونیورسٹی آف لاہور میں پیش کر کے ایم فل کی ڈگری حاصل کی ۔مقالہ نگار نےاس مقالہ کو چار ابواب میں تقسیم کر کے ان میں عصرِ حاضر کے دو جلیل القدر محدثین ناصر الدین البانی اور حافظ زبیر علی زئی کے تحقیقِ حدیث کے معیارات کا تقابلی جائزہ پیش کیا ہے۔(م۔ا)
اشاریہ سازی کی ابتداء مذہبی کتابوں کے لیے مرتب اشاریوں سے ہوئی۔ یہ اشاریے جو سولہویں، سترہویں صدیوں میں مرتب ہوئے الفاظ ، نام یا عبارت کے ٹکڑوں پر مشتمل ہوتے تھے ، اشاریہ متلاشی معلومات کے لیے درکار معلومات کی نشاندہی کا وسیلہ ہے برصغیر پاک وہند میں اردو زبان میں اشاریہ سازی کے کام میں بڑی ترقی ہوئی ہے۔لوازمات تحقیق میں اشاریہ سازی ایک ایسا لوازمہ ہے جس کے بغیر نئی تحقیق سے وہ مقصد حاصل ہوتا جس مقصد کے لیے بنیادی تحقیق سوال اٹھایا جاتا ہے اور تحقیق کسی بھی نوعیت کی ہو اشاریہ جات اور کتابیات علمی تحقیق کےبنیادی معاون کی حیثیت رکھتے ہیں جن کی مدد سے مطلوبہ مضامین یا کتب تک پہنچنا آسان ہوتا ہےاور قیمتی وقت بھی ضائع نہیں ہوتا۔ زیر نظر کتاب’’تحقیقات حدیث وسیرت‘‘ ڈاکٹر عبد الغفار(چیئرمین شعبہ علوم اسلامیہ یونیورسٹی آف اوکاڑہ) کی کاوش ہے ڈاکٹر صاحب نے اس کتاب میں اشاریہ سازی کے ساتھ ساتھ موضوعات پر کام کرنے کےلیے موضوع تحقیق کا انتخاب اور خاکہ تحقیق پر راہنما اصول ، تحقیق حدیث وسیرت کےبنیادی مصادر ومراجع مختلف ویب سائٹس اورسافٹ ویئرز اور اسکےساتھ ساتھ حدیث وسیرت کےلیے کتب معاجم کا تعارف تفصیلاً پیش کیا ہے۔(م۔ا)
مغربی تہذیب سے مراد وہ تہذیب ہے جو گذشتہ چا ر سو سالوں کے دوران یورپ میں اُبھری اس کا آغاز سولہویں صدی عیسوی میں اُس وقت سے ہوتا ہے جب مشرقی یورپ پر ترکوں نے قبضہ کیا ۔ مغربی تہذیب اور اسلام میں بنیادی فرق یہ ہے کہ مغربی تہذیب فلسفہ کی بنیاد پر قائم ہے اور اسلام وحی کی بنیاد پر قائم ہے۔مغربی تہذیب انسانوں کا تیار کردہ ایک ایسا نظام زندگی ہے جس میں اعلیٰ اتھارٹی خدا کی بجائے انسان کےپاس ہے۔اس تہذیب کا ماخذِ قانون قرآن یا کوئی اور کتاب مقدس کی بجائے انسانی حقوق کاعالمی منشور ہے۔ زیر نظر کتاب’’تعارف تہذیبِ مغرب اور فلسفہ جدید‘‘پروفیسرمفتی محمداحمد کی تصنیف ہے۔فاضل مصنف نے اس کتاب میں عصرِحاضر میں اسلام پر کفر کی نظریاتی وفکر ی یلغار،اسلام پر کیے جانےوالے جملہ اعتراضات کا حل ،کفر کی بدلی ہوئی شکلیں لبرل ازم ، سیکولرازم ، ماڈرن ازم،جدیدیت،روشن خیالی،آزادی، مساوات ،جمہوریت، سول سائٹی،ہیومن رائٹس کی وضاحت کی ہے اور تہذیب مغرب کی ابتداء وارتقاء،سائنس اور اسلام کی ہم آہنگی کاجائزہ پیش کیا ہے ۔(م۔ا)