عصر حاضر کا اگر تجزیاتی مطالعہ کیا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ گزشتہ تیس سالوں میں دنیا میں جتنی تبدیلیاں رونما ہوئی وہ سابقہ ادوار میں نہ ہوئی اور انہی تبدیلیوں میں سے ایک خوش آئند تبدیلی جو سامنے آئی وہ کویت‘ سعودی عرب‘ متحدہ عرب امارات‘ ملائشیا وغیرہ میں اسلامی بینکاری کے حوالے سے اُٹھائے گئے مثبت عملی اقدامات ہیں جو بلا شک وشبہ ایک مثبت آغاز قرار دیے جا سکتے ہیں۔ عالم اسلام کو جس طرح عالم کفر کے سودی نظام معیشت نے اپنے تسلط مین لیا ہوا ہے اس کے بعد بجا طور پریہ کہا جا سکتا ہے۔زیرِ تبصرہ کتاب میں محقق نے موضوع کی جملہ جزئیات کا احاطہ کرنے کے ساتھ ساتھ عصر حاضر میں پیش آمدہ مسائل اور ان کا حل سوالات وجوابات کی شکل میں دیا ہے جبکہ آغاز میں اقتصاد اور معیشت کی اساسیات‘ آداب اور احکام جامعیت کے ساتھ ذکر کیے ہیں۔ اسمیں چار ابواب ہیں‘ پہلے باب میں اسلام کے نظام اقتصاد کے بنیادی خصائص وضوابط کو‘ دوسرے میں مضاربت تاریخی واخلاقی پس منظر کو‘ تیسرے میں مضاربت‘ تعارف‘ اقسام واحکام کو اور چوت...
شریعت اسلامیہ میں خرید و فروخت کے اصولوں کو تفصیل کے ساتھ بیان کیا گیا ہے۔ جن کا پاس و لحاظ رکھنا ہر مسلمان کے لیے از بس ضروری ہے۔ عہد موجود میں جہاں بہت سے شعبوں میں جدت آئی ہیں وہیں خرید و فروخت کی بھی نت نئی شکلیں وجود میں آ گئی ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’آن لائن تجارت : تعارف، خصائص، فقہی احکام‘ وسیع پیمانے پر پھیل جانے والی آن لائن تجارت کے موضوع پر ہے۔ آن لائن خرید و فروخت اب ہر ایک فرد کی زندگی کا حصہ بنتی جا رہی ہے۔ آپ کوئی چیز آرڈر کرتے ہیں اور کچھ ہی عرصے میں وہ چیز آپ کے دروازے پر ہوتی ہے۔ آپ بھاری بھرکم سامان اٹھانے اور بہت سا وقت بچانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔ شریعت مطہرہ میں تجارت کے جو احکامات دئیے گئے ہیں وہ انسانوں کے انسانوں کے ساتھ تعامل کو سامنے رکھ کر دئیے گئے ہیں۔ جبکہ آن لائن تجارت ایک مختلف صورت رکھتی ہے۔ ایسے میں جائز و ناجائز ہونے کے اعتبار سے متعدد فقہی سوالات جنم لیتے ہیں۔ اس کتاب میں ایسے بہت سے سوالات و اشکالات کا جواب دیا گیا ہے۔ یہ موضوع بہت وسیع ہے جس کے لیے کئی کتابیں اور مقالہ جات لکھنے کی ضرورت ہے۔ ل...