امت مسلمہ کے لیے حضرت ابوبکر صدیق کی بے شمار قربانیاں اور بے مثال کارنامے ہیں ان کا ایک کارنامہ یہ بھی ہے کہ انھوں نے آنحضرت محمدﷺ کی وفات کے بعد صحابہ کے اختلاف کے باوجود لشکر اسامہ کو روانہ فرمایا۔ آپ کے اس کارنامے میں بہت سے دروس پنہا ہیں۔ زیر نظر کتابچہ میں انھی دروس و عبرتوں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ حدیث، سیرت اور تاریخ کے بنیادی مراجع کی روشنی میں حضرت ابوبکر ؓکے لشکر اسامہ کو ارسال کرنے کے واقعات کو اختصار کے ساتھ بیان کیا گیا ہے۔ سیدنا ابوبکر صدیق ؓکے لشکر اسامہ کو روانہ کرنے کے متعلقہ واقعات سے سولہ دروس اور عبرت و نصیحت کی باتوں کا استنباط کیا گیا ہے۔ ان حاصل شدہ دروس اور عبرتوں کے بیان کے دوران، تائید و وضاحت کی غرض سے کتاب و سنت کے دلائل پیش کیے گئے ہیں۔ (ع۔م)
اللہ تعالیٰ نے ہر صاحب استطاعت پر زندگی میں ایک بار حج فرض کیا ہے۔ حج یا عمرہ پر جانے والے کے لیے ضروری ہے کہ وہ اس فرض کو ادا کرتے وقت نبوی تعلیمات کو ملحوظ رکھے۔ زیر نظر کتابچہ میں مسنون حج و عمرہ کتاب و سنت کی روشنی میں بیان کیا گیا ہے۔ اس کتاب کی خاص بات یہ ہے کہ یہ شیخ عبدالعزیز بن باز کی تالیف ہے اور اس کا اردو ترجمہ علامہ احسان الہٰی ظہیر ؒ نے کیا ہے۔ کتاب کے مندرجات عام فہم انداز میں بیان کیے گئے ہیں۔ البتہ کسی بھی جگہ پر حوالہ جات رقم نہیں کیے گئے ۔ قرآنی آیات اور احادیث کے حوالوں اور تحقیق کے ذریعے کتاب کی افادیت میں مزید اضافہ کیا جا سکتا ہے۔(ع۔م)
محمد عطاء اللہ صدیقی اس وقت ہمارے درمیان موجود نہیں ہیں۔ وہ گزشتہ سال پھیلنے والی ڈینگی کی وبا کا شکار ہوئے اور پلک جھپنے میں خالق حقیقی سے جا ملے۔ البتہ اپنی تحریروں کی صورت میں آج بھی وہ زندہ ہیں۔ موصوف اگرچہ صوبائی وزیر کے فرائض سرانجام دے رہے تھے لیکن اسلامی شعائر کے ساتھ وابستگی کا یہ عالم تھا کہ پوری زندگی قلمی جہاد کرتے ہوئے گزاری۔ ادارہ محدث کے ساتھ ان کا نہایت گہرا تعلق تھا۔ اپنی گوناگوں مصروفیات کے باوجود ’محدث‘ میں وقتا فوقتاً لکھتے رہتے۔ محترم صدیقی صاحب کی تحریریں اردو ادب کا شاہکار نظر آتی ہیں۔ صدیقی صاحب چونکہ ثقافت کے وزیر تھے اس حوالے سے ان کی اسلامی تہذیب و ثقافت پر خاصی گہری نظر تھی۔ بسنت کو بھی چونکہ پاکستان میں کچھ لوگ تہذیب و ثقافت کا حصہ گردانتے ہیں اس لیے انھوں بسنتی خرافات کے خلاف جامع کام کرنے کا بیڑا اٹھایا۔ زیر نظر کتاب اسی منصوبے کا تکملہ ہے۔ جس میں ناقابل تردید ادلہ کی روشنی میں بسنت کی حقیقت واشگاف کی گئی ہے۔ کتاب میں محترم صدیقی صاحب نے اپنے اور دیگر مضمون نگاروں کی بسنت سے متعلقہ لکھی جانے والی تحریرات کو جمع کیا ہے۔ کتاب کو چار حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ جس میں 1۔ بسنت، تاریخ مذہب اور ثقافت۔ 2۔ بسنت اور جدید لاہور۔ 3۔ ویلنٹائن ڈے۔ 4۔ بسنتی کالم، بسنتی خبریں اور بسنتی خطوط شامل ہیں۔ (ع۔م)
غیبت کی قباحت کا اندازہ اس سے کیجئے کہ اللہ تعالیٰ نے غیبت کو اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھانے کے مثل قرار دیا ہے۔ لیکن فی زمانہ ہم دیکھتے ہیں کہ یہ قبیح برائی ہمارے معاشرے کا حصہ بنتی جا رہی ہے۔ غیبت کےموضوع پر مولانا اسلم صدیقی نے زیر نظر مضمون ترتیب دیا ہے جس میں غیبت کا نقصانات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ (ع۔م)
دین اسلام میں ذکر الٰہی کی بہت زیادہ اہمیت و فضیلت ہے۔ ایک حدیث کے مطابق اللہ کے رسولﷺ نے ذکر الٰہی کو سونا چاندی خرچ کرنے حتیٰ کہ جہاد جیسے عمل سے بھی بہتر قرار دیا۔ فی زمانہ دعاؤں اور ذکر و اذکار کی بہت سی مختصر اور مفصل کتب موجود ہیں۔ ان اذکار و دعاؤں کی فضیلت کیا ہے؟ یہی اس کتاب کا موضوع ہے۔ جس میں پروفیسر ڈاکٹر فضل الٰہی نے قرآن کریم کی بعض سورتوں اور آیات، اذان، نماز سے متعلقہ اذکار ، صبح و شام کے بعض اذکار کے فضائل اور مرادیں پوری کرنے والے آٹھ اذکار کا تذکرہ کرتے ہوئے دیگر مواقعوں کے اذکار کی بھی احادیث رسولﷺ کی روشنی میں فضیلت بیان کی ہے۔ کتاب کے آخر میں چند مفید تنبیہات بھی قلمبند کی گئی ہیں۔ (ع۔م)
اسلامک ویلفیئر ٹرسٹ کے تحت اس وقت متعدد ادارے کام کر رہے ہیں۔ اس کے مردانہ ونگ میں مجلس تحقیق الاسلامی، جامعہ لاہور الاسلامیہ، جامعہ بیت العتیق اور کتاب و سنت ویب سائٹ وغیرہ شامل ہیں۔ جبکہ اس کے خواتین ونگ میں بھی بہت سے علمی، رفاہی اور تبلیغی منصوبے جاری ہیں۔ جس میں ایک سالہ تعلیم دین کورس، ہفت روزہ ورکشاپس، مختلف اسلامی علوم کے شارٹ کورسزاور بہت سے تبلیغی منصوبہ جات شامل ہیں۔ خواتین ونگ کی تمام دوڑ دھوپ مسز رضیہ مدنی نے سنبھالی ہوئی ہے جو حافظ عبدالرحمٰن مدنی کی اہلیہ اور کتاب وسنت ڈاٹ کام کے مدیر حافظ انس نضر مدنی صاحب کی والدہ محترمہ ہیں۔ زیر نظر رسالہ ’المسلمات‘ محترمہ کے زیر سرپرستی چلنے والے ادارے کی طالبات اور ٹیچرز نے نہایت محنت سے ترتیب دیاہے۔ رسالے کو متعدد حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ آب حیات کے عنوان کے تحت طالبات اور ٹیچرز کے مضامین و کالم جمع کیے گئے ہیں۔ بزم آرائیاں کے تحت حافظ عبدالرحمٰن مدنی، حافظ سعید وغیرہم کی بیگمات کے انٹرویوز شائع کیے گئے ہیں۔ رسالے کا ایک حصہ افسانوں کے لیے مختص کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ اسلامک ویلفیئر ٹرسٹ کے تحت جاری منصوبوں کا تعارف بھی شامل اشاعت ہے۔(ع۔م)
نبی کریمﷺ نے ہر بدعت کو گمراہی قرار دیا ہے۔ لیکن کیا کیجئے انسانی فکر و شعور کا کہ یا تو نیکی کرنی ہی نہیں اور اگر کرنی ہے تو مبالغہ آرائی سے خالی نہیں کرنی۔ یہی وجہ ہے کہ ہر طرف بدعات و خرافات کا نہ ختم ہونے والا سیلاب ہے۔ اوپر سے ہمارے ’شیخ الاسلام‘ کے بدعت کو حسنہ اور سیئہ میں تقسیم کر کے ڈھیروں جاں فزا فتوے ہیں۔ عیدمیلاد النبی بھی انھی بدعات کا جزو لاینفک ہے۔ جس کی رنگ آمیزی میں ہر گزرتے سال کے ساتھ اضافہ ہو تا چلا جا رہا ہے۔ مولانا مبشر احمد ربانی حفظہ اللہ نے اس پر ایک تحقیقی مضمون تیار کیا ہے جو اس وقت آپ کے سامنے ہے۔ جس سے میلاد کی حقیقت کھل کر سامنے آ گئی ہے۔ (ع۔م)
عموماً شیعہ حضرات کی جانب سے اہل سنت پر یہ الزام عائد کیا جاتا ہے کہ وہ اہل بیت کی فضیلت و عظمت کونہیں مانتے۔ اس الزام میں کس حد تک صداقت ہے زیر نظر کتاب میں اس کو واضح کیا گیا ہے۔ مولانا عبدالجار شاکر نے سب سے پہلے اس بات کے ناقابل تردید ثبوت پیش کیے ہیں کہ صحابہ اور اہل بیت کے درمیان خوشگوار تعلقات تھے۔ اسی طرح ناصبیت کیا ہے؟ اور اہل سنت کو ناصبی قرار دینا کہاں تک درست ہے؟ فاضل مؤلف نے اس نکتے پر بھی مدلل گفتگو کی ہے اور بتلایا ہے کہ اہل سنت دیگر صحابہ کرام کی طرح حضرت علی اور حضرت حسین ؓ اور دیگر اہل بیت کی بھی عزت و تکریم کرتے ہیں اور ان میں سے کسی کی بھی تنقیص کو جائز نہیں سمجھتے۔ (ع۔م)
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین وہ نفوس قدسیہ ہیں جنھوں نے حضور نبی کریمﷺ کا دیدار کیا اور دین اسلام کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہ کیا۔ یہی وجہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ان تمام ہسیتوں کو جنت کا تحفہ عنایت کیا۔ دس صحابہ تو ایسے ہیں جن کو دنیا ہی میں زبان نبوتﷺ سے جنت کی ضمانت مل گئی۔ زیر نظر کتاب میں انھی عظیم المرتبت ہستیوں کی سیرت کو قلمبند کیا گیا ہے۔ اس میں خلفائے راشدین، عشرہ مبشرہ، چند دیگر صحابہ، اہل بیت عظام، امہات المؤمنین اور بنات الرسولﷺ کا ذکر خیر شامل ہے۔ ان برگزیدہ ہستیوں کی زندگی کا مطالعہ اس لیے ضروری ہے کہ ہر شخص اپنے آپ کو ان کی سیرت کے قالب میں ڈھالنے کی کوشش کرے۔ (ع۔م)
اللہ تعالیٰ نے کائنات میں لاکھوں، کروڑوں مختلف النوع مخلوقات پیدا کی ہیں۔ دنیا میں پائے جانے والے بہت سے خونخوار اور معصوم جانوروں کی تخلیق کی حکمت سے خدا تعالیٰ ہی واقف ہیں البتہ اب اتنا ضرور معلوم ہوا ہے کہ حیوانات کے گوشت کےمخصوص حصے، انسانوں کے کے اعضا کے لیے بھرپور اثر رکھتے ہیں۔ ان کی صحبتیں اور ان کی مجلسیں بھی تاثیر سے خالی نہیں۔ حیوانات کے بارے میں جاننا، پڑھنا ایک دلچسپ مرحلہ ہے جو انسان کو ایک نئے دیس میں لے جاتا ہے۔ صدیوں پہلے علامہ دمیری نے ’حیات الحیوان‘ کے نام سے کتاب لکھی جس میں انھوں نے سیکڑوں جانوروں کا تفصیلی تعارف کرایا۔ اس کتاب کو بہت زیادہ مقبولیت حاصل ہوئی اور اس کے بہت سی زبانوں میں تراجم ہوئے۔ اس کتاب کا اردو قالب اس وقت آپ کے سامنے ہے۔ اس کتاب میں صرف حیوانات پر ہی بحث نہیں ہے اس میں قرآنی آیات اور احادیث پر بھی گفتگو موجود ہے۔ تاریخی واقعات بھی درج ہیں ۔ حلال و حرام کے قصے بھی چھیڑے گئے ہیں اور ضرب الامثال بھی زیر بحث آئی ہیں۔ اس کتاب کو حیوانات کا انسائیکلوپیڈیا کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا۔ (ع۔م)
زیر نظر کتاب میں مقام صحابہ پر گفتگو کی گئی ہے۔یہ ایک ایسا موضوع ہے جو ہمارے زمانہ میں عرصہ سے معرکہ بحث و جدال بنا ہوا ہے۔ اہل تشیع اور اہل سنت کے علاوہ خود اہل سنت کے مختلف گروہوں نے اس میں افراط و تفریط اختیار کی ہوئی ہے اور مستشرقانہ تحقیق کی وباء عام سے اس میں اور شدت پیدا کی ہے۔ مولانا مفتی محمد شفیع صاحب نے اپنے مخصوص انداز میں اس موضوع پر محققانہ اور ناصحانہ گفتگو کی ہے اور مسئلہ کے بہت سے پہلوؤں پر منفرد انداز میں روشنی ڈالی ہے۔ اس کتاب میں آپ کو علم، عقل اور محبت کا وہ حسین امتزاج ملے گا جو اہل سنت کی نمایاں خصوصیت ہے۔(ع۔م)
فقہ کی کتب میں ’بدایۃ المجتہد و نہایۃ المقتصد‘ کو جو مقام حاصل ہے وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے۔ اسے علمی دنیا کی نہایت وقیع کتاب ہونے کا شرف حاصل ہے۔ دنیا کے اکثر مدارس میں یہ کتاب نصاب کا حصہ ہے۔ اس کی بڑی وجہ علامہ ابن رشد کا انداز بیان ہے۔ موصوف سب سے پہلے کسی بھی مسئلے پر تمام فقہا کی آراء اور دلائل پیش کرتے ہیں اس کے بعد سبب اختلاف کا تذکرہ کرتے ہیں اور راجح مؤقف کی طرف اشارہ کر دیتے ہیں۔ اگرچہ بہت سی جگہوں پر انھوں نے صرف دلائل کے ذکر پر اکتفا کیا ہے اور راجح مؤقف کا فیصلہ قاری پر چھوڑ دیا ہے۔ مصنف اگرچہ خود مالکی المسلک ہیں لیکن کسی بھی موقع پر جانبدار نظر نہیں آتے۔ اس مایہ ناز کتاب کا اردو قالب آپ کے سامنے ہے۔ ڈاکٹر عبیداللہ فہد فلاحی نے نہایت جانفشانی کے ساتھ اس کا اردو ترجمہ کیا ہے۔ لیکن پھر بھی بعض جگہوں پر جملے بے ربط سے محسوس ہوتے ہیں۔ یہ کتاب ہر خاص و عام کے لیے لائق مطالعہ ہے۔ یقیناً اس سےدوسرے مسالک کے بارے میں منافرت کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ (ع۔م)
حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمۃ اللہ علیہ کا زمانہ خلافت مختصر ہونے کے باوجود کمال سے بھرپور اور اعمال صالحہ سے آراستہ و پیراستہ تھا۔ آپ رحمۃ اللہ علیہ کا عہد خلافت لوگوں کے لیے پرسکون اور پر امن زمانہ تھا۔ سیرت کی بہت سی کتابوں میں حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمۃ اللہ علیہ کی سیرت پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ لیکن اس سلسلہ میں دو کتب سب سے ممتاز نظر آتی ہیں۔ جن میں سے ایک مؤرخ ابن جوزی کی ’سیرت عمر بن عبدالعزیز‘ جبکہ دوسری ابن الحکیم کی’سیرت عمر بن عبدالعزیز‘ہے۔ یہ دونوں کتب چونکہ قدیم ہیں اس لیے ان کا اسلوب بھی قدیم ہے ان میں تنقید اور بحث و مباحثہ سے گریز کرتے ہوئے روایات کو جمع کرنے پر اکتفا کیا گیا ہے۔ زیر نظر کتاب میں مصنف نے ان کتب کے واقعات و روایات کو جدید اسلوب میں پیش کیا ہے۔ ان کتابوں میں بیان کردہ تقریباً تمام اہم واقعات اس کتاب کا حصہ ہیں۔ جس میں عمر بن عبدالعزیز رحمۃ اللہ علیہ کی پوری تاریخ جمع ہو گئی ہے اور مدت خلافت کی نشاندہی بھی کر دی گئی ہے۔ نیز آپ رحمۃ اللہ علیہ کے لا زوال کارنامے تفصیل کے ساتھ قلمبند کیے گئے ہیں۔ (ع۔م)
بطور مسلمان ہمارا فرض ہے کہ ہم اس چیز کو اہمیت دیں کہ ہمارے پیٹ میں جانے والا لقمہ حلال ذرائع سے حاصل شدہ ہے یا حرام ذرائع سے۔ کتاب و سنت میں نہایت شد و مد کے ساتھ حلال رزق کمانے اور کھانے پر زور دیا گیا ہے۔ لیکن آج ہم دیکھتے ہیں کہ بہت سے لوگ معاش و تجارت میں حلال و حرام کی تمیز روا نہیں رکھتے۔ حافظ ذوالفقار معیشت و تجارت اور بینکاری کے موضوع پر ید طولیٰ ٰرکھتے ہیں۔ زیر مطالعہ کتاب ان کی علمیت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ جس میں معیشت و تجارت سے متعلق نہایت سادگی کےساتھ بہت سے موضوعات آسان زبان میں ایک عام قاری کے لیے بیان کر دئیے گئے ہیں۔ اس کتاب کے مطالعہ سےعوام الناس اور کاروباری طبقہ دین قیم کی پاکیزہ اور روشن تعلیمات سے آگاہ ہوگا۔ اور یقیناً خرید و فروخت کے معاملات ان کے مطابق ادا کر سکے گا۔(ع۔ م)
قرآن کریم بذات خود علوم و معارف کا خزینہ ہے۔ اس کو پڑھنے والا چاہے ایک عام فہم شخص ہو یا علم کی وسعتوں سے مالامال، اس کی برکتوں سے تہی نہیں رہتا۔ امت مسلمہ مختلف جہتوں اور متعدد پہلوؤں سے قرآن کریم کی خدمت کرتی آئی ہے۔ اس سلسلہ میں ’علوم القرآن‘ کے موضوع پر بہت سا علمی اور تحقیقی مواد موجود ہے۔ پیش نظر کتاب اسی سلسلہ کی ایک اہم ترین کڑی ہے۔ جس میں علوم القرآن سے متعلقہ بہت سے ابحاث کو جمع کر دیا گیا ہے۔ کتاب میں وحی اور نزول قرآن، ترتیب نزول، قراءات سبعہ اور اعجاز قرآن وغیرہ جیسےابحاث اس طرح بصیرت افروز انداز میں آ گئے ہیں کہ مستشرقین کے وساوس اور معاندانہ شکوک و شبہات کا تشفی کن جواب آ گیا ہے۔ جدید نسل کی رہنمائی اور قرآنی حقائق کو واشگاف کرنے کے لیے ایک بہترین کاوش ہے(ع۔م)
اللہ تعالیٰ کو وہ بندے بے حد پسند ہیں جو گناہ کرنے کے بعد خدا تعالیٰ کے سامنے اپنی جبین نیاز کو جھکا دیتے ہیں۔ گناہ ہو جانا ایک فطری عمل ہے لیکن ایک مسلمان کا یہ وطیرہ ہونا چاہئے کہ وہ گناہ کے فوراً بعد اللہ سے رجوع کرے۔ اور گناہوں پر اکڑفوں کا مظاہرہ نہ کرے۔ ’توبہ مگر کیسے؟‘ میں بڑے عمدہ سلیقے سے کتاب وسنت کی نصوص کی روشنی میں توبہ کی تعریف، فضیلت و اہمیت، شرائط، فوائد، گناہوں سے بچاؤ کی تدابیر اور گناہوں کے نقصانات، تائبین کے درجات اور ان کے سچے واقعات اور چند ایک اذکار مسنونہ جمع کر دئیے گئے ہیں۔ (ع۔م)
حسنین کریمین اور اہل بیت سے محبت مسلمانوں کے ایمان کا جزو ہے لیکن ہمیں اس حوالے سے بہت سی جگہوں پر افراط اور تفریط نظر آتی ہے جو کسی بھی طور قابل تائید نہیں ہے۔ عام طور پر اہل حدیث حضرات پر یہ الزام لگتا ہے کہ وہ اہل بیت اور حضرت حسن و حسین ؓ سے معاذ اللہ عداوت رکھتے ہیں۔ زیر نظر رسالہ میں محترم عبدالمنان راسخ نے اس الزام کو بے سروپا الزام ثابت کیا ہے۔ انھوں نے حضرت حسن و حسین ؓ کا ذکر خیر کرتے ہوئے ان کی شان سردار انبیاء ﷺ کی زبان سے بیان کی ہے۔ حتی الوسع صیح روایات کا اہتمام کیا گیا ہے اور کوئی بھی روایت حسن درجے سے کم نہیں ہے۔ بعض مقامات پر صحابہ کرام کی دونوں صاجزادوں سے محبت کا نقشہ بھی کھینچا گیا ہے۔(ع۔م)
دین اسلام میں شدو مد کے ساتھ شرک کی مذمت کی گئی ہے اور اسے ناقابل معافی جرم قرار دیا ہے لیکن فی زمانہ امت مسلمہ ہی کے بہت سے لوگ اس گناہ بدتر میں مبتلا ہیں۔ اور طرفہ تماشہ یہ ہے کہ امت مسلمہ کو شرک سے مبریٰ قرار دیا جاتا ہے۔ زیر نظر کتاب میں اسی تناظر تفصیلاً گفتگو کرتے ہوئے راہ ہدایت کی جانب رہنمائی کی گئی ہے۔ اور ثابت کیا گیا ہے کہ اکابرین کے فمودات پر آنکھیں بند کر کے عمل کرنے کی بجائے کتاب اللہ اور سنت رسول ﷺ کے ساتھ تمسک ہی میں تمام لوگوں کی نجات ہے۔ (ع۔م)
حضرت مولانا اسماعیل سلفی رحمۃ اللہ علیہ کثرت مشاغل کے سبب بہت تھوڑا لکھ سکے لیکن جتنا لکھا ہزاروں صفحات پر بھاری تھا کہ ہر قدر شناس نے اس کا خیر مقدم کیا اور ان کی تحریرات کو سلفی منہج و فکر کے احیا کے لیے نعمت غیر مترقبہ قرار دیا گیا۔ زیر نظر مجموعہ میں حضرت سلفی کی تمام مطبوعہ منتشر تحریرات جمع کی گئی ہیں، جس میں ان کے تحریرفرمودہ کتب و رسائل، مضامین و مقالات، فتاویٰ، مکاتیب، مقدمات اور تعلیقات و حواشی شامل ہیں۔ ان مضامین میں جماعت اہل حدیث کی تاریخی خدمات کا بخوبی تجزیہ و تعارف کرایا گیا ہے اور مختلف حوادث و واقعات کے تناظر میں اس طائفہ کی کثیر الجہت جہود و مساعی کو نمایاں کیا گیا ہے۔ سلفی فکر اور منہج اہل حدیث کو ایک دلنشیں اسلوب میں متعارف کرایا گیا ہے۔ مختلف گروہوں کی جانب اس گروہ پر لگائے جانے والے الزامات کی حقیقت کی نقاب کشائی کی گئی ہے۔ اس مجموعہ میں 40 نگارشات شامل ہیں۔ ان میں سے کچھ عربی میں شائع ہوئے تھے جن کو اردو ترجمہ کے ساتھ پیش کیا جا رہا ہے۔ (ع۔م)
مؤمنین کی ایک دوسرے کے ساتھ الفت و محبت ایک مثبت امر ہے جس کی بدولت معاشرے میں امن و سکون کی فضا قائم ہوتی ہے۔ باہمی بھائی چارے اور محبت کو فروغ دینے میں اہم ترین عنصر ایک دوسرے کو سلام کہنا ہے۔ لیکن بدقسمتی سے مسلم معاشرے اس قسم کی بہت سی اقدار سے تہی نظر آنے لگے ہیں۔ اپنے جاننے والے کی حد تک سلام دعا باقی ہے لیکن اجنبی کو سلام کی روش متروک ہوتی جا رہی ہے۔ مولانا عبدالولی حقانی ایک درد دل رکھنے والے عالم ہیں ایک اہم ترین سنت کے ترک پران کا قلم خاموش نہیں رہ سکا۔ زیر نظر کتاب میں انھوں نے سلام کے احکام و فضائل پر روشنی ڈال کر اس سنت کےاحیاء کی اپنی سی کوشش کی ہے۔ ان کی تحریر دلائل اور حوالوں سے مزین ہے۔ قرآنی آیات اور مستند احادیث کا اہتمام کیا گیا ہے۔ کتاب کی دو حصوں میں تقسیم کی گئی ہے۔ پہلا حصہ سلام سے متعلق احکام و فضائل پر مشتمل ہے جبکہ دوسرے حصے میں مسلم معاشروں میں اس عمل کے ترک ہونے کی وجوہات پر روشنی ڈالی گئی ہے تاکہ ان سے آگاہی حاصل کر کے ان کے سدباب کے لیے کوشش کی جا سکے۔ (ع۔م)
انبیا کی جماعت میں سے سب سے زیادہ افضل شخصیت حضرت محمدﷺ ہیں۔ رسول اللہ ﷺ کی کا تقدس و تفوق ہمیشہ مسلم اور غیر مسلم سب انسانوں کے ہاں مسلمہ رہا ہے۔ بد قسمتی سے دور حاضر میں سیکولر ازم کا بہت زور ہے اس لیے کسی بھی شریعت اور نبوت کااحترام باقی نہیں بچا۔ اس سلسلہ میں اب نعوذ باللہ نبی کریم ﷺ کی گستاخی کرنے میں باک محسوس نہیں کیا جا رہا۔ زیر نظر مختصر سے رسالہ میں ابوثوبان عبدالقادر نے اسی ضمن میں گستاخان رسول ﷺ کے دنیوی اور اخروی انجام پر روشنی ڈالی ہے۔ (ع۔م)
قرآن وحی متلو اور حدیث وحی غیر متلو ہے۔ اللہ تعالیٰ نے جس طرح قرآن کریم کی حفاظت کی اسی طرح محدثین کے ذریعے سے حدیث کی بھی حفاظت فرمائی۔ ائمہ حدیث نے حدیث کو تمام آلائشوں سے پاک رکھنے کی پوری سعی کی۔ صحیح احادیث کے مجموعے مرتب کیے اور ہر وہ چیز جو ہمارے دین کے لیے لازمی ہے، اسے سند کے ذریعے منتقل کیا۔ اس کے علاوہ حدیث کو قبول کرنے یا نہ کرنے کے قواعد و ضوابط وضع ہوئے جن کو اصول حدیث یا علوم مصطلح حدیث کہا جاتا ہے۔ زیر نظر کتاب بھی اس سلسلے کی ایک کڑی ہے جس میں یہ کوشش کی گئی ہے کہ اس فن کی تمام اصطلاحات جمع کر دی جائیں۔ فاضل مؤلف ڈاکٹر سہیل حسن نے اس کے لیے دو کتب سے مدد لی ہے۔ جن میں سے ایک ترکی زبان میں ڈاکٹر مجتبیٰ اوگور کا حدیث انسائیکلو پیڈیا ہے جبکہ دوسری عربی کتاب ضیاء الرحمٰن اعظمی کی ’معجم مصطلاحات الحدیث ولطائف الاسانید‘ ہے جس میں شامل تمام اصطلاحات مع تفصیل، ترجمہ کرنے کے زیر نظر معجم میں شامل کر دی گئی ہیں۔ مزید برآں اس کتاب میں بعض ایسے مباحث شامل کیے گئے ہیں جو شاید اور کسی کتاب میں یکجا نہ مل سکیں۔ مثلاً تحویل کی صورت میں اسناد پڑھنے کا طریقہ، مختلف صحابہ کی روایت کردہ احادیث کی تعداد، محدثین کرام اور ان کی مؤلفات وغیرہ۔ طالبان حدیث کے لیے یہ کتاب ایک قیمتی تحفہ ہے۔(ع۔م)
اس وقت آپ کے سامنے قرآن مجید کا وہ اردو ترجمہ موجود ہے جو شاہ رفیع الدین اور نواب وحید الزماں حیدر آبادی نے کیا۔ اردو ترجمہ لفظی اور بامحاورہ دونوں صورتوں میں موجود ہے۔ آیات کی مختصر تفسیر بھی درج کی گئی ہے جو شیخ الحدیث محمد عبدہ الفلاح نے کی ہے۔ اللہ تعالیٰ ان تمام حضرات کی کاوش کو شرف قبولیت سے نوازے اور انھیں اس کا بہترین بدیل عطا فرمائے۔ آمین (ع۔م)
قرآن کریم کو اللہ تعالیٰ نے شفا قرار دیا ہے، اس میں جہاں روحانی بیماریوں کا علاج موجود ہے وہیں یہ کتاب جسمانی بیماریوں کا مداوا بھی کرتی ہے۔ بہت دفعہ ایسا ہوتا ہے کہ کسی کو کوئی عارضہ لاحق ہوتا ہے اور علاج پر کثیر رقم خرچ کرنے کے باوجود افاقہ نہیں ہوپاتا حالانکہ اس بیماری کا نہایت آسان اور سستا علاج قرآن کریم اور احادیث میں مذکور اذکار و ادعیہ میں موجود ہوتا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ان اذکار و ادعیہ کو یاد کیا جائے اور ان کا پڑھنا معمول بنایا جائے۔ زیر نظر مختصر سی کتاب میں بہت سی بیماریوں کا قرآنی دعاؤں کی روشنی میں علاج بتایا گیا ہے جس کو ایک عام فہم شخص بھی پڑھ کر عمل میں لا سکتا ہے۔ جن بیماریوں کا علاج رقم کیا گیا ہے ان میں نظر بد، مرگی، سر درد، زہریلے جانور کے ڈسنے، نکسیر اور جذام وغیرہ کےعلاج شامل ہیں۔ کتاب کا اردو ترجمہ شفیق الرحمٰن فرخ نے کیا ہے۔ (ع۔م)
اس دنیا کی سب سے بڑی حقیقیت یہ ہے کہ ہر انسان نے موت کا سامنا کرنا ہے۔ جو دراصل ایک نہ ختم ہونے والی زندگی کا نقطہ آغاز ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے انسان اپنی زندگی میں موت کے مراحل کو ذہن میں رکھے اور اپنے آپ کو اس کے لیے تیار رکھے۔ اپنے اعزا و اقربا کی وفات پر مسنون انداز میں تجہیز و تکفین کا اہتمام کرے اور اس نہج پر اپنے بچوں کی تربیت کرے۔ ہمارے ہاں عام طور پر کسی کی وفات پر ایسی ایسی بدعات و جاہلانہ رسومات دیکھنے میں آتی ہیں کہ الامان والحفیظ۔ یوٹیوب پر ایسی ویڈیوزموجود ہیں کہ ڈھول کی تھاپ اور بھنگڑوں کے جلو میں میت کو قبرستان پہنچایا جا رہا ہے۔ زیر مطالعہ کتاب میں ’موت سے قبر تک‘ کے تمام معاملات کو کتاب و سنت کی خالص تعلیمات کی روشنی میں بیان کیا گیا ہے۔ جنازہ و دفن کے مراحل کو تصاویر کے ساتھ واضح کیا گیا ہےاور جنازہ میں پڑھی جانے والی دعائیں بھی شامل اشاعت ہیں۔ علاوہ بریں میت کے لیے ایصال ثواب کا مسنون طریقہ بھی ذکر کر دیا گیا ہے۔ (ع۔م)