نبی کریمﷺ نے ہر بدعت کو گمراہی قرار دیا ہے۔ لیکن کیا کیجئے انسانی فکر و شعور کا کہ یا تو نیکی کرنی ہی نہیں اور اگر کرنی ہے تو مبالغہ آرائی سے خالی نہیں کرنی۔ یہی وجہ ہے کہ ہر طرف بدعات و خرافات کا نہ ختم ہونے والا سیلاب ہے۔ اوپر سے ہمارے ’شیخ الاسلام‘ کے بدعت کو حسنہ اور سیئہ میں تقسیم کر کے ڈھیروں جاں فزا فتوے ہیں۔ عیدمیلاد النبی بھی انھی بدعات کا جزو لاینفک ہے۔ جس کی رنگ آمیزی میں ہر گزرتے سال کے ساتھ اضافہ ہو تا چلا جا رہا ہے۔ مولانا مبشر احمد ربانی حفظہ اللہ نے اس پر ایک تحقیقی مضمون تیار کیا ہے جو اس وقت آپ کے سامنے ہے۔ جس سے میلاد کی حقیقت کھل کر سامنے آ گئی ہے۔ (ع۔م)
محترم مولانا ابو الحسن مبشر احمد ربانی ﷾کی شخصیت کسی تعارف کی محتاج نہیں ۔آپ معروف عالم دین ،محقق اور جماعت الدعوہ کے مرکزی راہنماؤں میں سے ہیں،اللہ نے آپ کو بڑی عظیم الشان تحقیقی صلاحیتوں سے نوازا ہے۔آپ نے مختلف موضوعات پر بے شمار مضامین ،کتابچے اور ضخیم کتب تصنیف فرمائی ہیں۔زیر تبصرہ کتاب" ضربات ربانیہ بر فتنہ حقانیہ" بھی آپ کے قلم سے نکلی ہے۔اس کتاب کا سبب تالیف یہ ہے کہ موصوف نے ایک کتاب بنام "کلمہ گو مشرک "تصنیف فرمائی تو اہل شرک کے میدان میں بھونچال آگیا اور شرک کی عمارت اپنی بنیادوں سے ہلنا شروع ہوگئی۔آپ کی اس کتاب کو دیکھ کر مولوی عبد الغنی حقانی کی رگ عصبیت پھٹ پڑی اور اس نے 21 صفحات پر مشتمل ایک کتابچہ بنام " فتنہ غیر مقلدیت کا نیا روپ " لکھ ڈالا اور اس میں اپنا روایتی انداز اپناتے ہوئے بازاری اور غیر مہذب زبان استعمال کی،اور اہل حدیثوں کو برا بھلا کہا۔چنانچہ ربانی صاحب﷾ نے اس کے مغالطات اور فضولیات کا جواب دیتے ہوئے یہ کتاب " ضربات ربانیہ بر فتنہ حقانیہ"تصنیف فرمائی اور اس کے تمام اعتراضات کا مدلل اور مسکت...