محمد عطاء اللہ صدیقی اس وقت ہمارے درمیان موجود نہیں ہیں۔ وہ گزشتہ سال پھیلنے والی ڈینگی کی وبا کا شکار ہوئے اور پلک جھپنے میں خالق حقیقی سے جا ملے۔ البتہ اپنی تحریروں کی صورت میں آج بھی وہ زندہ ہیں۔ موصوف اگرچہ صوبائی وزیر کے فرائض سرانجام دے رہے تھے لیکن اسلامی شعائر کے ساتھ وابستگی کا یہ عالم تھا کہ پوری زندگی قلمی جہاد کرتے ہوئے گزاری۔ ادارہ محدث کے ساتھ ان کا نہایت گہرا تعلق تھا۔ اپنی گوناگوں مصروفیات کے باوجود ’محدث‘ میں وقتا فوقتاً لکھتے رہتے۔ محترم صدیقی صاحب کی تحریریں اردو ادب کا شاہکار نظر آتی ہیں۔ صدیقی صاحب چونکہ ثقافت کے وزیر تھے اس حوالے سے ان کی اسلامی تہذیب و ثقافت پر خاصی گہری نظر تھی۔ بسنت کو بھی چونکہ پاکستان میں کچھ لوگ تہذیب و ثقافت کا حصہ گردانتے ہیں اس لیے انھوں بسنتی خرافات کے خلاف جامع کام کرنے کا بیڑا اٹھایا۔ زیر نظر کتاب اسی منصوبے کا تکملہ ہے۔ جس میں ناقابل تردید ادلہ کی روشنی میں بسنت کی حقیقت واشگاف کی گئی ہے۔ کتاب میں محترم صدیقی صاحب نے اپنے اور دیگر مضمون نگاروں کی بسنت سے متعلقہ لکھی جانے والی تحریرات کو جمع کیا ہے۔ کتاب کو چار حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ جس میں 1۔ بسنت، تاریخ مذہب اور ثقافت۔ 2۔ بسنت اور جدید لاہور۔ 3۔ ویلنٹائن ڈے۔ 4۔ بسنتی کالم، بسنتی خبریں اور بسنتی خطوط شامل ہیں۔ (ع۔م)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
نوائے دل |
|
13 |
بسنت ،تاریخ ،مذہب اور ثقافت |
|
23 |
بسنت محض موسمی تہوار نہیں! |
|
23 |
مذہب،ثقافت اور تہوار |
|
39 |
بسنت اور امیر خسرو |
|
63 |
بسنت ہنداوانہ تہوار ہی ہے |
|
73 |
بسنت اور ویلنٹائن ڈے،شرعی نقطہ نظر |
|
81 |
بسنت کیا ہے؟ |
|
109 |
حصہ دوم۔جدید بسنت |
|
117 |
بسنت اور ثقافتی لبرل ازم |
|
117 |
بسنت اور درباری کلچر |
|
147 |
بسنتی ہلاکتیں |
|
161 |
قاتل بسنت |
|
169 |
حصہ سوم۔ویلنٹائن ڈے |
|
177 |
ویلنٹائن ڈے،اوباشوں کا عالمی دن |
|
177 |
ویلنٹائن ڈے پر شرمناک طرزعمل |
|
183 |
حصہ چہارم۔بسنتی کالم،بسنتی خبریں،بسنتی خطوط |
|
197 |
بسنتی کالم |
|
197 |
بسنتی خبریں |
|
271 |
ادارتی تحریریں،مراسلات اور رد عمل |
|
305 |
بسنتی مکاتیب |
|
328 |