کل کتب 6857

دکھائیں
کتب
  • 4776 #2317

    مصنف : قاری رحیم بخش پانی پتی

    مشاہدات : 6489

    قراۃ حضرت امام ابن عامر شامی بروایتین سیدنا امام ہشام و سیدنا امام ابن ذکوان

    (جمعہ 20 فروری 2015ء) ناشر : ادارہ نشر و اشاعت اسلامیات ملتان
    #2317 Book صفحات: 106

    قرآن مجید اللہ تعالی کی طرف سے نازل کی جانے والی  کتب سماویہ میں سے سب سے  آخری  کتاب ہے ۔جسےاللہ تعالی نے امت کی آسانی کے لئے سات حروف پر نازل فرمایا ہے۔ یہ تمام کے تمام ساتوں حروف عین قرآن اور منزل من اللہ ہیں۔ان تمام پرایمان لانا ضروری اور واجب ہے،اوران کا انکار کرنا کفر اور قرآن کا انکار ہے۔اس وقت دنیا بھر میں سبعہ احرف پر مبنی دس قراءات  اور بیس روایات پڑھی اور پڑھائی جارہی ہیں۔اور ان میں سے چار روایات (روایت قالون،روایت ورش،روایت دوری اور روایت حفص)ایسی ہیں جو دنیا کے کسی نہ کسی حصے میں باقاعدہ رائج اور متداول ہیں،عالم اسلام کے ایک بڑے حصے پر قراءت امام عاصم بروایت حفص رائج ہے، جبکہ مغرب ،الجزائر ،اندلس اور شمالی افریقہ میں قراءت امام نافع بروایت ورش  ، لیبیا ،تیونس اور متعدد افریقی ممالک میں روایت قالون عن نافع ،مصر، صومالیہ، سوڈان اور حضر موت  میں روایت دوری عن امام ابو عمرو بصری رائج اور متداول ہے۔ہمارے ہاں مجلس التحقیق الاسلامی میں ان چاروں متداول روایات(اور مزید روایت شعبہ) میں مجمع ملک فہد کے مطبوعہ قرآن مجید بھی موجود ہیں۔عہد تدوین علوم سے کر آج تک قراءات قرآنیہ کے موضوع پر بے شمار اہل علم اور قراء نے عربی و اردو میں کتب تصنیف فرمائی ہیں اور ہنوز یہ سلسلہ جاری وساری ہے۔ زیر نظر کتاب '' قراءۃ حضرت امام ابن عامر شامی بروایتین سیدنا امام ہشام وسیدنا امام ابن ذکوان" مدرسہ عربی،خیر المدارس ملتان کے استاذ شیخ القراء واستاذ الاساتذہ محترم قاری رحیم بخش بن فتح محمد صاحب پانی پتی﷫ کی ایک منفرد اور شاندار تالیف ہے۔جس میں مولف  نے  امام ابن عامر شامی  کے دونوں راویوں  امام ہشام اور امام ابن ذکوان کی روایتوں کو انتہائی  آسان اور سہل انداز میں پیش کیا ہے۔مولف نے پہلے دونوں رواۃ کے اصول الگ الگ ذکر کئے ہیں اور اس کے بعد فروش اکٹھے ہی ذکر  کر دئیے ہیں،لیکن ہر فرش کے ساتھ اس کے راوی کا نام بھی ذکر کر دیا ہے۔۔قاری رحیم بخش صاحب نے قراءسبعہ میں سے ہر قاری کے دونوں رواۃ کی روایتوں کو الگ الگ رسالے میں قلم بند کیا ہے،اور آپ کے یہ رسالے اتنے محقق اور مستند ہیں کہ راقم نے جمع کتابی کے پروجیکٹ پر کام کرنے کے دوران ان کا متعدد بار مطالعہ کیا مگر ان میں کوئی سہو اور غلطی نظر نہ آئی۔ مولف موصوف﷫ علم قراءات کے میدان میں بڑا  بلند اور عظیم مقام ومرتبہ رکھتے ہیں۔آپ نے علم قراءات پر متعددعلمی وتحقیقی کتب تصنیف فرمائی ہیں۔ اللہ تعالی قراء ات  قرآنیہ  کے حوالے سے سر انجام دی گئی ان کی ان خدمات جلیلہ کو قبول فرمائے۔آمین(راسخ)

     

  • 4777 #2318

    مصنف : قاری رحیم بخش پانی پتی

    مشاہدات : 6111

    قراۃ حضرت امام ابن کثیر مکی بروایتین سیدنا بزی و قنبل

    (جمعہ 20 فروری 2015ء) ناشر : ادارہ نشر و اشاعت اسلامیات ملتان
    #2318 Book صفحات: 92

    قرآن مجید اللہ تعالی کی طرف سے نازل کی جانے والی  کتب سماویہ میں سے سب سے  آخری  کتاب ہے ۔جسےاللہ تعالی نے امت کی آسانی کے لئے سات حروف پر نازل فرمایا ہے۔ یہ تمام کے تمام ساتوں حروف عین قرآن اور منزل من اللہ ہیں۔ان تمام پرایمان لانا ضروری اور واجب ہے،اوران کا انکار کرنا کفر اور قرآن کا انکار ہے۔اس وقت دنیا بھر میں سبعہ احرف پر مبنی دس قراءات  اور بیس روایات پڑھی اور پڑھائی جارہی ہیں۔اور ان میں سے چار روایات (روایت قالون،روایت ورش،روایت دوری اور روایت حفص)ایسی ہیں جو دنیا کے کسی نہ کسی حصے میں باقاعدہ رائج اور متداول ہیں،عالم اسلام کے ایک بڑے حصے پر قراءت امام عاصم بروایت حفص رائج ہے، جبکہ مغرب ،الجزائر ،اندلس اور شمالی افریقہ میں قراءت امام نافع بروایت ورش  ، لیبیا ،تیونس اور متعدد افریقی ممالک میں روایت قالون عن نافع ،مصر، صومالیہ، سوڈان اور حضر موت  میں روایت دوری عن امام ابو عمرو بصری رائج اور متداول ہے۔ہمارے ہاں مجلس التحقیق الاسلامی میں ان چاروں متداول روایات(اور مزید روایت شعبہ) میں مجمع ملک فہد کے مطبوعہ قرآن مجید بھی موجود ہیں۔عہد تدوین علوم سے کر آج تک قراءات قرآنیہ کے موضوع پر بے شمار اہل علم اور قراء نے عربی و اردو میں کتب تصنیف فرمائی ہیں اور ہنوز یہ سلسلہ جاری وساری ہے۔ زیر نظر کتاب '' قراءۃ حضرت امام ابن کثیر مکی ﷫ بروایتین سیدنا بزی وقنبل " مدرسہ عربی،خیر المدارس ملتان کے استاذ شیخ القراء واستاذ الاساتذہ محترم قاری رحیم بخش بن فتح محمد صاحب پانی پتی﷫ کی ایک منفرد اور شاندار تالیف ہے۔جس میں مولف  نے  امام ابن کثیر مکی کے دونوں راویوں امام بزی اور امام قنبل کی روایتوں کو انتہائی  آسان اور سہل انداز میں پیش کیا ہے۔چونکہ امام مکی کے ان دونوں رواۃ کا آپس میں بہت کم اختلاف پایا جاتا ہے اس لئے مولف نے دونوں کو ایک ہی رسالے میں بیان کر دیا ہے اور طریقہ کار یہ اختیار کیا ہے کہ جہاں دونوں راوی متفق ہیں وہاں کسی کانام نہیں لکھا اور جہاں اختلاف ہے وہاں ہر کسی کے اختلاف کے نیچے لائن لگا کر اس راوی کا نام لکھ دیا ہے۔قاری رحیم بخش صاحب نے قراءسبعہ میں سے ہر قاری کے دونوں رواۃ کی روایتوں کو الگ الگ رسالے میں قلم بند کیا ہے،اور آپ کے یہ رسالے اتنے محقق اور مستند ہیں کہ راقم نے جمع کتابی کے پروجیکٹ پر کام کرنے کے دوران ان کا متعدد بار مطالعہ کیا مگر ان میں کوئی سہو اور غلطی نظر نہ آئی۔ مولف موصوف﷫ علم قراءات کے میدان میں بڑا  بلند اور عظیم مقام ومرتبہ رکھتے ہیں۔آپ نے علم قراءات پر متعددعلمی وتحقیقی کتب تصنیف فرمائی ہیں۔ اللہ تعالی قراء ات  قرآنیہ  کے حوالے سے سر انجام دی گئی ان کی ان خدمات جلیلہ کو قبول فرمائے۔آمین(راسخ)

     

  • 4778 #2359

    مصنف : طالب ہاشمی

    مشاہدات : 9264

    علم بڑی دولت ہے اور دوسری کہانیاں

    (جمعہ 20 فروری 2015ء) ناشر : طہٰ پبلیکیشنز، لاہور
    #2359 Book صفحات: 112

    علم وجہِ فضیلت ِآدم ہے علم ہی انسان کے فکری ارتقاء کاذریعہ ہے ۔ علم ہی کے ذریعے سے ایک نسل کے تجربات دوسری نسل کو منتقل ہوتے ہیں۔سید الانام خیر البشر حضرت محمد ﷺ کو خالق کائنات نے بے شمار انعامات وامتیازات سے سرفراز فرمایا تھا مگر جب علم کی دولت سے سرفراز فرمانے کا ارشاد گرامی ہوا تو اسے ’’ فضلِ عظیم‘‘ قرار دیا ارشاد ربانی ہے :وَعَلَّمَكَ مَا لَمْ تَكُنْ تَعْلَمُ وَكَانَ فَضْلُ اللَّهِ عَلَيْكَ عَظِيمًا(النساء:113) زیر نظر کتاب ’’علم بڑی دولت ہے اور دوسری کہانیاں‘‘ معروف سوانح نگار اور مصنف کتب کثیرہ جناب طالب ہاشمی کا قوم کےنونہالوں کےلیے دلچسپ تاریخی ،نیم تاریخی ،سوانحی اصلاحی اور معلوماتی مختلف 31 کہانیوں کا چوتھا مجموعہ ہے ۔ان کہانیوں کی اشاعت کا مقصد نونہالانِ قوم کےلیے نہ صرف کردار سازی اور معلومات افزا لٹریچر مہیا کرنا ہے بلکہ ان کو مضرت اثرات سے بھی بچانا ہے جو بعض اداروں کی طرف سے شائع ہونے والی اوٹ پٹانگ فرضی کہانیوں اور تصویروں سے ناپختہ ذہنوں پر پڑتے ہیں۔ (م۔ا)

  • 4779 #2315

    مصنف : قاری رحیم بخش پانی پتی

    مشاہدات : 11177

    قراۃ حضرت امام عاصم بہ روایت ابوبکر شعبہ بن عیاش

    (جمعرات 19 فروری 2015ء) ناشر : ادارہ نشر و اشاعت اسلامیات ملتان
    #2315 Book صفحات: 41

    قرآن مجید اللہ تعالی کی طرف سے نازل کی جانے والی  کتب سماویہ میں سے سب سے  آخری  کتاب ہے ۔جسےاللہ تعالی نے امت کی آسانی کے لئے سات حروف پر نازل فرمایا ہے۔ یہ تمام کے تمام ساتوں حروف عین قرآن اور منزل من اللہ ہیں۔ان تمام پرایمان لانا ضروری اور واجب ہے،اوران کا انکار کرنا کفر اور قرآن کا انکار ہے۔اس وقت دنیا بھر میں سبعہ احرف پر مبنی دس قراءات  اور بیس روایات پڑھی اور پڑھائی جارہی ہیں۔اور ان میں سے چار روایات (روایت قالون،روایت ورش،روایت دوری اور روایت حفص)ایسی ہیں جو دنیا کے کسی نہ کسی حصے میں باقاعدہ رائج اور متداول ہیں،عالم اسلام کے ایک بڑے حصے پر قراءت امام عاصم بروایت حفص رائج ہے، جبکہ مغرب ،الجزائر ،اندلس اور شمالی افریقہ میں قراءت امام نافع بروایت ورش  ، لیبیا ،تیونس اور متعدد افریقی ممالک میں روایت قالون عن نافع ،مصر، صومالیہ، سوڈان اور حضر موت  میں روایت دوری عن امام ابو عمرو بصری رائج اور متداول ہے۔ہمارے ہاں مجلس التحقیق الاسلامی میں ان چاروں متداول روایات(اور مزید روایت شعبہ) میں مجمع ملک فہد کے مطبوعہ قرآن مجید بھی موجود ہیں۔عہد تدوین علوم سے کر آج تک قراءات قرآنیہ کے موضوع پر بے شمار اہل علم اور قراء نے عربی و اردو میں کتب تصنیف فرمائی ہیں اور ہنوز یہ سلسلہ جاری وساری ہے۔ زیر نظر کتاب '' قراءۃ حضرت امام عاصم براویت ابو بکر شعبہ بن عیاش " مدرسہ عربی،خیر المدارس ملتان کے استاذ شیخ القراء واستاذ الاساتذہ محترم قاری رحیم بخش بن فتح محمد صاحب پانی پتی﷫ کی ایک منفرد اور شاندار تالیف ہے۔جس میں مولف  نے  امام عاصم کوفی کے راوی امام ابو بکر شعبہ بن عیاش کی روایت کو انتہائی  آسان اور سہل انداز میں پیش کیا ہے۔قاری رحیم بخش صاحب نے قراءسبعہ میں سے ہر قاری کے دونوں رواۃ کی روایتوں کو الگ الگ رسالے میں قلم بند کیا ہے،اور آپ کے یہ رسالے اتنے محقق اور مستند ہیں کہ راقم نے جمع کتابی کے پروجیکٹ پر کام کرنے کے دوران ان کا متعدد بار مطالعہ کیا مگر ان میں کوئی سہو اور غلطی نظر نہ آئی۔ مولف موصوف﷫ علم قراءات کے میدان میں بڑا  بلند اور عظیم مقام ومرتبہ رکھتے ہیں۔آپ نے علم قراءات پر متعددعلمی وتحقیقی کتب تصنیف فرمائی ہیں۔ اللہ تعالی قراء ات  قرآنیہ  کے حوالے سے سر انجام دی گئی ان کی ان خدمات جلیلہ کو قبول فرمائے۔آمین(راسخ)

     

  • 4780 #2316

    مصنف : قاری رحیم بخش پانی پتی

    مشاہدات : 8285

    قراۃ حضرت امام حمزہ کوفی بروایتین سیدنا امام خلف و سیدنا امام خلاد

    (جمعرات 19 فروری 2015ء) ناشر : ادارہ نشر و اشاعت اسلامیات ملتان
    #2316 Book صفحات: 377

    قرآن مجید اللہ تعالی کی طرف سے نازل کی جانے والی  کتب سماویہ میں سے سب سے  آخری  کتاب ہے ۔جسےاللہ تعالی نے امت کی آسانی کے لئے سات حروف پر نازل فرمایا ہے۔ یہ تمام کے تمام ساتوں حروف عین قرآن اور منزل من اللہ ہیں۔ان تمام پرایمان لانا ضروری اور واجب ہے،اوران کا انکار کرنا کفر اور قرآن کا انکار ہے۔اس وقت دنیا بھر میں سبعہ احرف پر مبنی دس قراءات  اور بیس روایات پڑھی اور پڑھائی جارہی ہیں۔اور ان میں سے چار روایات (روایت قالون،روایت ورش،روایت دوری اور روایت حفص)ایسی ہیں جو دنیا کے کسی نہ کسی حصے میں باقاعدہ رائج اور متداول ہیں،عالم اسلام کے ایک بڑے حصے پر قراءت امام عاصم بروایت حفص رائج ہے، جبکہ مغرب ،الجزائر ،اندلس اور شمالی افریقہ میں قراءت امام نافع بروایت ورش  ، لیبیا ،تیونس اور متعدد افریقی ممالک میں روایت قالون عن نافع ،مصر، صومالیہ، سوڈان اور حضر موت  میں روایت دوری عن امام ابو عمرو بصری رائج اور متداول ہے۔ہمارے ہاں مجلس التحقیق الاسلامی میں ان چاروں متداول روایات(اور مزید روایت شعبہ) میں مجمع ملک فہد کے مطبوعہ قرآن مجید بھی موجود ہیں۔عہد تدوین علوم سے کر آج تک قراءات قرآنیہ کے موضوع پر بے شمار اہل علم اور قراء نے عربی و اردو میں کتب تصنیف فرمائی ہیں اور ہنوز یہ سلسلہ جاری وساری ہے۔ زیر نظر کتاب '' قراءۃ حضرت امام حمزہ کوفی ﷫ بروایتین سیدنا امام خلف وسیدنا امام خلاد " مدرسہ عربی،خیر المدارس ملتان کے استاذ شیخ القراء واستاذ الاساتذہ محترم قاری رحیم بخش بن فتح محمد صاحب پانی پتی﷫ کی ایک منفرد اور شاندار تالیف ہے۔جس میں مولف  نے  امام حمزہ کوفی کے  دونوں راویوں امام خلف اور امام خلادکی روایتوں کو انتہائی  آسان اور سہل انداز میں پیش کیا ہے۔اس رسالے میں بھی مولف نے پہلے اصول بیان کئے ہیں اور پھر دونوں رواۃ کے فروش کو اکٹھے بیان کرتے ہوئے ہر راوی کے اختلاف کے نیچے اس کا نام لکھ دی اہے۔قاری رحیم بخش صاحب نے قراءسبعہ میں سے ہر قاری کے دونوں رواۃ کی روایتوں کو الگ الگ رسالے میں قلم بند کیا ہے،اور آپ کے یہ رسالے اتنے محقق اور مستند ہیں کہ راقم نے جمع کتابی کے پروجیکٹ پر کام کرنے کے دوران ان کا متعدد بار مطالعہ کیا مگر ان میں کوئی سہو اور غلطی نظر نہ آئی۔ مولف موصوف﷫ علم قراءات کے میدان میں بڑا  بلند اور عظیم مقام ومرتبہ رکھتے ہیں۔آپ نے علم قراءات پر متعددعلمی وتحقیقی کتب تصنیف فرمائی ہیں۔ اللہ تعالی قراء ات  قرآنیہ  کے حوالے سے سر انجام دی گئی ان کی ان خدمات جلیلہ کو قبول فرمائے۔آمین(راسخ)

     

  • 4781 #2358

    مصنف : طالب ہاشمی

    مشاہدات : 13570

    سلطان نور الدین محمود زنگیؒ

    (جمعرات 19 فروری 2015ء) ناشر : طہٰ پبلیکیشنز، لاہور
    #2358 Book صفحات: 296

    خلفائے راشدین﷢ اور حضرت عمر بن عبد العزیز ﷫کےبعد جن مسلمان حکمرانوں کی عظمت کردار نے آسمان کی رفعتوں کو چھو لیا ان میں ملک العادل سلطان نورالدین محمود زندگی﷫ کا نام نامی امتیازی حیثیت رکھتا ہے۔ اس کی عظمت کا اس سے بڑھ کر اور کیا ثبوت ہوگا کہ ہردور کے مورخ ،دوست اوردوشمن سبھی نے اسکی شہرتِ عام اور بقائے دوام کےدربار میں نمایاں جگہ دی ہے۔بعض مورخین نےخلفائے راشدینؓ کےبعد تمام فرماں روایان اسلام میں اس کوسب سےبہتر قرار دیا ہے ۔سلطان نور الدین زنگی سلطنت کے بانی عماد الدین زنگی کا بیٹا تھا عماد الدین زنگی سلجوقی حکومت کی طرف سے شہر موصل کا حاکم تھا۔ جب سلجوقی حکومت کمزور ہوگئی تو اس نے زنگی سلطنت قائم کرلی اورعیسائیوں کو شکستوں پر شکستیں دیں جس نے تاریخ میں بڑا نام پیدا کیا۔ نور الدین فروری 1118ء میں پیدا ہوا اور 1146ء سے 1174ء تک 28سال حکومت کی۔اس نے عیسائیوں سے بیت المقدس واپس لینے کے لیے پہلے ایک مضبوط حکومت قائم کرنے کی کوشش کی اور اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے گرد و نواح کی چھوٹی چھوٹی مسلمان حکومتوں کو ختم کرکے ان کو اپنی مملکت میں شامل کرلیا۔مصر پر قبضہ کرنے کے بعد نورالدین نے بیت المقدس پر حملہ کرنے کی تیاریاں شروع کردیں۔ بیت المقدس کی مسجد عمر میں رکھنے کے لیے اس نے اعلیٰ درجے کا منبر تیار کروایا۔ اس کی خواہش تھی کہ فتح بیت المقدس کے بعد وہ اس منبر کو اپنے ہاتھوں سے رکھے گا لیکن اللہ تعالیٰ کو یہ منظور نہ تھا۔ نورالدین ابھی حملے کی تیاریاں ہی کررہا تھا کہ زنگی کو حشیشین نے زہر دیا۔جس سے ان کے گلے میں سوزش پیدا هو گئی جو کہ ان کی موت کا باعث بنی15 مئی 1174ء کو ان کا انتقال ہوگیا۔ انتقال کے وقت نورالدین کی عمر 58سال تھی۔ زیر تبصرہ کتاب ’’سلطان نورالدین زنگی ‘‘ معروف سوانح نگار اور ادیب محترم طالب ہاشمی کی تصنیف ہے ۔ جس نے انہوں چھٹی صدر ہجری کے مجاہد ِ اعظم نورالدین زنگی  کی شخصیت ،حیات وخدمات اور ان کے جنگی کارناموں کو بڑے دلنشیں انداز میں بیان کیا۔ جو یقینا تاریخ کے طالب علم کےلیے لائق مطالعہ ہے ۔(م۔ا)

  • 4782 #2313

    مصنف : قاری رحیم بخش پانی پتی

    مشاہدات : 8815

    قراۃ حضرت امام کسائی بروایتین سیدنا ابو الحارث و سیدنا دوری

    (بدھ 18 فروری 2015ء) ناشر : ادارہ نشر و اشاعت اسلامیات ملتان
    #2313 Book صفحات: 100

    قرآن مجید اللہ تعالی کی طرف سے نازل کی جانے والی  کتب سماویہ میں سے سب سے  آخری  کتاب ہے ۔جسےاللہ تعالی نے امت کی آسانی کے لئے سات حروف پر نازل فرمایا ہے۔ یہ تمام کے تمام ساتوں حروف عین قرآن اور منزل من اللہ ہیں۔ان تمام پرایمان لانا ضروری اور واجب ہے،اوران کا انکار کرنا کفر اور قرآن کا انکار ہے۔اس وقت دنیا بھر میں سبعہ احرف پر مبنی دس قراءات  اور بیس روایات پڑھی اور پڑھائی جارہی ہیں۔اور ان میں سے چار روایات (روایت قالون،روایت ورش،روایت دوری اور روایت حفص)ایسی ہیں جو دنیا کے کسی نہ کسی حصے میں باقاعدہ رائج اور متداول ہیں،عالم اسلام کے ایک بڑے حصے پر قراءت امام عاصم بروایت حفص رائج ہے، جبکہ مغرب ،الجزائر ،اندلس اور شمالی افریقہ میں قراءت امام نافع بروایت ورش  ، لیبیا ،تیونس اور متعدد افریقی ممالک میں روایت قالون عن نافع ،مصر، صومالیہ، سوڈان اور حضر موت  میں روایت دوری عن امام ابو عمرو بصری رائج اور متداول ہے۔ہمارے ہاں مجلس التحقیق الاسلامی میں ان چاروں متداول روایات(اور مزید روایت شعبہ) میں مجمع ملک فہد کے مطبوعہ قرآن مجید بھی موجود ہیں۔عہد تدوین علوم سے کر آج تک قراءات قرآنیہ کے موضوع پر بے شمار اہل علم اور قراء نے عربی و اردو میں کتب تصنیف فرمائی ہیں اور ہنوز یہ سلسلہ جاری وساری ہے۔ زیر نظر کتاب '' قراءۃ حضرت امام کسائی ﷫ بروایتین سیدنا ابو الحارث وسیدنا دوری " مدرسہ عربی،خیر المدارس ملتان کے استاذ شیخ القراء واستاذ الاساتذہ محترم قاری رحیم بخش بن فتح محمد صاحب پانی پتی﷫ کی ایک منفرد اور شاندار تالیف ہے۔جس میں مولف  نے  امام کسائی کوفی کے  دونوں راویوں امام ابو الحارث اور امام دوری کی روایتوں کو انتہائی  آسان اور سہل انداز میں پیش کیا ہے۔امام کسائی کے دونوں رواۃ میں چونکہ اختلاف بہت کم ہے لہذا مولف نے دونوں رواۃ کے اختلافات کو اکٹھا ہی بیا ن کر دیا ہے،اور جہاں ان دونوں کا آپس میں اختلاف ہوتا ہے وہاں ان کا نام لکھ دیتے ہیں۔ ۔قاری رحیم بخش صاحب نے قراءسبعہ میں سے ہر قاری کے دونوں رواۃ کی روایتوں کو الگ الگ رسالے میں قلم بند کیا ہے،اور آپ کے یہ رسالے اتنے محقق اور مستند ہیں کہ راقم نے جمع کتابی کے پروجیکٹ پر کام کرنے کے دوران ان کا متعدد بار مطالعہ کیا مگر ان میں کوئی سہو اور غلطی نظر نہ آئی۔ مولف موصوف﷫ علم قراءات کے میدان میں بڑا  بلند اور عظیم مقام ومرتبہ رکھتے ہیں۔آپ نے علم قراءات پر متعددعلمی وتحقیقی کتب تصنیف فرمائی ہیں۔ اللہ تعالی قراء ات  قرآنیہ  کے حوالے سے سر انجام دی گئی ان کی ان خدمات جلیلہ کو قبول فرمائے۔آمین(راسخ)

     

  • 4783 #2314

    مصنف : قاری محمد طاہر الرحیمی

    مشاہدات : 4834

    قراۃ مکی باضافہ طریق طیبہ

    (بدھ 18 فروری 2015ء) ناشر : ادارہ کتب طاہریہ، ملتان
    #2314 Book صفحات: 134

    قرآن مجید اللہ تعالی کی طرف سے نازل کی جانے والی  کتب سماویہ میں سے سب سے  آخری  کتاب ہے ۔جسےاللہ تعالی نے امت کی آسانی کے لئے سات حروف پر نازل فرمایا ہے۔ یہ تمام کے تمام ساتوں حروف عین قرآن اور منزل من اللہ ہیں۔ان تمام پرایمان لانا ضروری اور واجب ہے،اوران کا انکار کرنا کفر اور قرآن کا انکار ہے۔اس وقت دنیا بھر میں سبعہ احرف پر مبنی دس قراءات  اور بیس روایات پڑھی اور پڑھائی جارہی ہیں۔اور ان میں سے چار روایات (روایت قالون،روایت ورش،روایت دوری اور روایت حفص)ایسی ہیں جو دنیا کے کسی نہ کسی حصے میں باقاعدہ رائج اور متداول ہیں،عالم اسلام کے ایک بڑے حصے پر قراءت امام عاصم بروایت حفص رائج ہے، جبکہ مغرب ،الجزائر ،اندلس اور شمالی افریقہ میں قراءت امام نافع بروایت ورش  ، لیبیا ،تیونس اور متعدد افریقی ممالک میں روایت قالون عن نافع ،مصر، صومالیہ، سوڈان اور حضر موت  میں روایت دوری عن امام ابو عمرو بصری رائج اور متداول ہے۔ہمارے ہاں مجلس التحقیق الاسلامی میں ان چاروں متداول روایات(اور مزید روایت شعبہ) میں مجمع ملک فہد کے مطبوعہ قرآن مجید بھی موجود ہیں۔عہد تدوین علوم سے کر آج تک قراءات قرآنیہ کے موضوع پر بے شمار اہل علم اور قراء نے عربی و اردو میں کتب تصنیف فرمائی ہیں اور ہنوز یہ سلسلہ جاری وساری ہے۔ زیر نظر کتاب '' قراءۃ حضرت امام ابن کثیر مکی ﷫ بروایتین سیدنا بزی وقنبل " مدرسہ عربی،خیر المدارس ملتان کے استاذ شیخ القراء واستاذ الاساتذہ محترم قاری رحیم بخش بن فتح محمد صاحب پانی پتی﷫ کی ایک منفرد اور شاندار تالیف ہے۔جس میں مولف  نے  امام ابن کثیر مکی کے دونوں راویوں امام بزی اور امام قنبل کی روایتوں کو انتہائی  آسان اور سہل انداز میں پیش کیا ہے۔چونکہ امام مکی کے ان دونوں رواۃ کا آپس میں بہت کم اختلاف پایا جاتا ہے اس لئے مولف نے دونوں کو ایک ہی رسالے میں بیان کر دیا ہے اور طریقہ کار یہ اختیار کیا ہے کہ جہاں دونوں راوی متفق ہیں وہاں کسی کانام نہیں لکھا اور جہاں اختلاف ہے وہاں ہر کسی کے اختلاف کے نیچے لائن لگا کر اس راوی کا نام لکھ دیا ہے۔آپ نے اس سے پہلے بھی قراءت امام مکی پر ایک رسالہ لکھا تھا مگر وہ رسالہ بطریق شاطبیہ تھا،جبکہ یہ رسالہ بطریق طیبہ ہے۔قاری رحیم بخش صاحب نے قراءسبعہ میں سے ہر قاری کے دونوں رواۃ کی روایتوں کو الگ الگ رسالے میں قلم بند کیا ہے،اور آپ کے یہ رسالے اتنے محقق اور مستند ہیں کہ راقم نے جمع کتابی کے پروجیکٹ پر کام کرنے کے دوران ان کا متعدد بار مطالعہ کیا مگر ان میں کوئی سہو اور غلطی نظر نہ آئی۔ مولف موصوف﷫ علم قراءات کے میدان میں بڑا  بلند اور عظیم مقام ومرتبہ رکھتے ہیں۔آپ نے علم قراءات پر متعددعلمی وتحقیقی کتب تصنیف فرمائی ہیں۔ اللہ تعالی قراء ات قرآنیہ کے حوالے سے سرانجام دی گئی ان کی ان خدمات جلیلہ کوقبول فرمائے۔آمین(راسخ)

     

  • 4784 #2357

    مصنف : شیخ محمد اکرم

    مشاہدات : 12253

    رود کوثر

    (بدھ 18 فروری 2015ء) ناشر : ادارہ ثقافت اسلامیہ، لاہور
    #2357 Book صفحات: 664

    شیخ  محمد اکرام (1908۔1971ء)چک جھمرہ (ضلع لائل پور ) میں پیدا ہوئے۔ گورنمٹ کالج لاہور اور آکسفورڈ میں تعلیم پائی ۔ 1933ء میں انڈین سول سروس میں شامل ہوئے اور سوات ، شولا پور، بڑوچ اور پونا میں اعلٰی انتظامی عہدوں پر فائز رہے۔ آپ پونا کے پہلے ہندوستانی کلکٹر اور دسٹرکٹ مجسٹریٹ تھے۔ قیام پاکستان کے بعد اطلاعات اور نشریات کے ڈپٹی سیکرٹری مقرر ہوئے۔ پھر وزارت اطلاعات و نشریات کے جائنٹ سیکرٹری اور بعد میں کچھ مدت کے لیے سیکرٹری کے عہدے پر فائز ہوئے۔ 1955ء سے 1957ء تک مشرقی پاکستان میں متعین رہے ، پہلے کمشنر ڈھاکہ اور پھر ممبر بورڈ آف ریونیو کی حیثیت سے ۔1958ء تک محکمہ اوقاف کے ناظم اعلیٰ پاکستان مقرر ہوئے۔دفتری کاموں کے ساتھ ساتھ ادبی سرگرمیاں بھی جاری رہیں۔ ہندی مسلمانوں کی ثقافتی اور مذہبی تاریخ لکھی جو تین جلدوں میں شائع ہوئی۔ آب کوثر ، رود کوثر ، موج کوثر ، غالب اور شبلی کے سوانح بھی مرتب کیے۔ برصغیر پاک و ہند کی فارسی شاعری کا ایک مجموعہ ارمغان پاک مرتب کیا۔ جو1950 ء میں شائع ہوا۔  علمی خدمات کی بنا پر حکومت ایران نے آپ کو نشان سپاس اور حکومت پاکستان نے ستارہ امتیاز کے اعزازات عطا کیے۔ پنجاب یونیورسٹی کی طرف سے ڈاکٹر آف لٹریچر کی اعزازی ڈگری ملی۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ رودِ کوثر‘‘ شیخ  محمد اکرام کی تصنیف ہے ۔جو کہ  برصغیر پاک وہند کے  مسلمانوں کی مذہبی ،ثقافتی اور علمی تاریخ  اور ان کے کارناموں پر مشتمل ایک اہم دستاویز ہے ۔اور اس  کو سلسلۂ کوثر کی دوسری کڑی کی حیثیت حاصل ہے۔ اس کتاب میں عہد مغلیہ سے لے کر سرزمین برصغیر پر انگریزوں کے قابض ہونے تک کےواقعات معرض تحریر میں  لائے گئے  ہیں۔عہد مغلیہ میں علماء،مشائخ اور صوفیہ نے  جو خدمات انجام دیں اور ان سے  جو نتائج برآمد ہوئے  ان کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔شیرشاہ سوری اور خاندان سوریہ کے دیگر حکمرانوں کے حالات اور اس عہد کے اسلامی وعلمی واقعات بھی زینت کتاب ہیں۔ کتاب میں مسلمانوں کے مختلف فرقوں کے بارے میں بھی معلوم بہم پہنچائی گئی ہیں ۔(م۔ا)
     

  • 4785 #2311

    مصنف : قاری محمد شریف

    مشاہدات : 10953

    قواعد ہجاء القرآن مع طریقہ تعلیم الصبیان

    (منگل 17 فروری 2015ء) ناشر : مکتبہ القراءۃ، لاہور
    #2311 Book صفحات: 234

    اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید کو بندوں کی رشد و ہدایت کے لیے نازل فرمایاہے۔،یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے نازل کیا جانے والا ایسا کلام ہے جس کے ایک ایک حرف کی تلاوت پر دس دس نیکیاں ملتی ہیں۔اور قرآن مجید کی درست تلاوت اسی وقت ہی  ممکن ہو سکتی ہے، جب اسے علم تجویدکے قواعد وضوابط اوراصول وآداب کے ساتھ پڑھا جائے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم کو ترتیل کے ساتھ پڑھنے کا حکم دیا ہے ۔لہٰذا قرآن کریم کو اسی طرح پڑھا جائے جس طرح اسے پڑھنے کا حق ہے۔اور ہرمسلمان کے لیے ضروری ہے کہ وہ علمِ تجوید کے بنیادی قواعد سے آگاہی حاصل کرے۔فن تجوید پر عربی واردو زبان میں بے شمار کتب موجود ہیں،جن میں سے ایک یہ کتاب بھی ہے۔ زیر تبصرہ کتاب " قواعد ھجاء القرآن مع طریقۃ تعلیم الصبیان " استاذ القراء والمجودین قاری محمد شریف صاحب﷫ بانی مدرسہ دار القراء لاہور پاکستان کی کاوش ہے۔جو ان کی سالہا سال کی محنت وکوشش اور عرصہ دراز کی تحقیق وجستجو کا نتیجہ ہے۔اور شائقین علم تجوید کے لئے ایک نادر تحفہ ہے۔اس کتاب کی انفرادیت یہ ہے کہ محترم قاری صاحب نے تجوید کے قواعد بیان کرنے کے بعد شعبہ ناظری،حفظ اور قراءات پڑھنے والے طلباء کے لئے الگ الگ پڑھانے کے طریقے بیان کئے ہیں کہ  کس درجہ کے طلباء کو کس انداز میں پڑھایا جائے اور یہ طریقے اساتذہ کے لئے انتہائی مفید اور کار آمد ہیں۔تجوید وقراءات کے ہر طالب علم کو اس کا ضرور مطالعہ کرنا چاہئے۔اللہ تعالی مولف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

  • قوالی اور گانا بجانا

    (منگل 17 فروری 2015ء) ناشر : دار السلام، لاہور
    #2312 Book صفحات: 42

    اسلام میں موسیقی اور گانے بجانے کی شدید مذمت کی گئی ہے۔ نبی کریم ﷺ نے واضح الفاظ میں اس حوالے سے وعید کا تذکرہ کیاہے۔ نبی کریم  صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:" میرى امت میں سے ایسے لوگ ضرور پیدا ہونگے جو شرمگاہ [زنا] ’ ریشم ’ شراب اور گانا وموسیقی کو حلال کرلیں گے" یہ دل میں نفاق پیدا کرنے اور انسان کو ذکرالہی سے دور کرنے کا سبب ہے۔ ارشادِباری تعالی ہے: ﴿وَمِنَ النّاسِ مَن يَشتَر‌ى لَهوَ الحَديثِ لِيُضِلَّ عَن سَبيلِ اللَّهِ بِغَيرِ‌ عِلمٍ وَيَتَّخِذَها هُزُوًا ۚ أُولـٰئِكَ لَهُم عَذابٌ مُهينٌ﴾( سورة القمان)" لوگوں میں سے بعض ایسے بھی ہیں جو لغو باتو ں کو مول لیتے ہیں تاکہ بے علمی کے ساتھ لوگوں کو اللہ کی راہ سے بہکائیں اور اسے مذاق بنائیں۔ یہی وہ لوگ ہیں جن کے لیے رسوا کن عذاب ہے"جمہور صحابہ وتابعین اور عام مفسرین کے نزدیک لہو الحدیث عام ہے جس سے مراد گانا بجانا اور اس کا ساز وسامان ہے او ر سازو سامان، موسیقی کے آلات او رہر وہ چیزجو انسان کو خیر او ربھلائی سے غافل کر دے اور اللہ کی عبادت سے دور کردے۔ اس میں ان بدبختوں کا ذکر ہے جو کلام اللہ سننے سے اِعراض کرتے ہیں اور سازو موسیقی ، نغمہ وسرور او رگانے وغیرہ خوب شوق سے سنتے اور ان میں دلچسپی لیتے ہیں۔ خریدنے سے مراد بھی یہی ہے کہ آلات ِطرب وشوق سے اپنے گھروں میں لاتے ہیں اور پھر ان سے لطف اندوز ہوتے ہیں- لہو الحدیث میں بازاری قصے کہانیاں ، افسانے ، ڈرامے، ناول اورسنسنی خیز لٹریچر، رسالے اور بے حیائی کے پر چار کرنے والے اخبارات سب ہی آجاتے ہیں اور جدید ترین ایجادات، ریڈیو، ٹی وی،وی سی آر ، ویڈیو فلمیں ،ڈش انٹینا وغیرہ بھی۔ لیکن ہمارے ہاں نام نہاد ملا اور صوفیاء حضرات قوالی اور  سماع و وجد کے نام پر موسیقی کو رواج دینے پر تلے ہوئے ہیں اور اس ضمن میں  وہ کتاب وسنت کی براہین کے ساتھ لہوولعب کرنے سے بھی باز نہیں آتے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب "قوالی اور گانا بجانا"امام ابن قدامہ المقدسی کی تصنیف ہے ۔جس کا اردو ترجمہ معروف عالم دین محترم غازی عزیر صاحب نے کیا ہے۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ تمام مسلمانوں کو لہو ولعب اور موسیقی سے محفوظ فرمائے اور انہیں قرآن پڑھنے سننے اور اس پر عمل کرنے کی بھی توفیق دے۔آمین(راسخ)
     

  • 4787 #2356

    مصنف : امام ابو عیسٰی محمد بن عیسیٰ ترمذی

    مشاہدات : 50466

    خصائل نبوی اردو شرح شمائل ترمذی

    (منگل 17 فروری 2015ء) ناشر : انصار السنہ پبلیکیشنز لاہور
    #2356 Book صفحات: 679

    انسانیت کے انفرادى معاملات سے لے کراجتماعى بلکہ بین الاقوامى معاملات اورتعلقات کا کوئی ایسا گوشہ نہیں کہ جس کے متعلق پیارے پیغمبرﷺ نے راہنمائی نہ فرمائی ہو، کتب احادیث میں انسانى زندگی کا کوئی پہلو تشنہ نہیں ہے یعنى انفرادى اور اجتماعی سیرت واخلاق سے متعلق محدثین نے پیارے پیغمبر ﷺ کے فرامین کی روشنى میں ہر چیز جمع فرمادی ہے۔ زیر نظر کتاب ’’ خصائل نبوی اردو شرح شمائل ترمذی‘‘ امام ترمذی ﷫ کی نبی کریم ﷺ کی خصائل وعادات پر مشمتل کتاب شمائل ترمذی کا ترجمہ ہے۔ شمائل ترمذی پا ک وہند میں موجو د درسی جامع ترمذی کے آخر میں بھی مطبوع ہے۔ جسے مدارسِ اسلامیہ میں طلباء کو سبقا پڑھایاجاتا ہے۔ اور اسے شمائل محمدیہ کےنام سے الگ بھی شائع کیا گیا ہے علامہ شیخ ناصر الدین البانی ﷫ وغیرہ نے اس پر تحقیق وتخریج کا کام بھی کیا ہے ۔اور کئی اہل علم نے اسے اردو دان طبقہ کے لیے اردوزبان میں منتقل کیا ہے ۔ اس کتاب میں امام ترمذی ﷫نے نہایت محنت وکاوش وعرق ریزی سے سیّد کائنات ،سيد ولد آدم، جناب محمد رسول ﷺكے عسرویسر، شب وروز اور سفر وحضرسے متعلقہ معلومات ‏کو احادیث کی روشنى میں جمع کردیا ہے- کتاب پڑھنے والا کبھی مسکراتا اورہنستا ہے تو کبھی روتا اورسسکیاں بھرتا ہے- ‏سیّد کائنات ﷺ کے رخ زیبا کا بیان پڑھتا ہے تو دل کی کلى کھل جاتی ہے اور جب گزر اوقات پر نظر جاتى ہے ‏تو بے اختیار آنسوؤں کی لڑیاں گرنا شروع ہوجاتی ہیں۔ زیر تبصرہ شمائل ترمذی کے نسخہ کا ترجمہ وشرح کا کا م جناب علامہ منیراحمد وقار﷾ اور مولانا عبدالصمد ریالوى ﷾ اور احادیث کی تخریج کا فریضہ محترم نصیر کاشف صاحب نے بڑی محنت ولگن سے سرانجام دیا ہے۔ یاد رہے کہ احادیث ‏کی تحقیق ودراسہ میں علمائے متقدمین اورمحدث عصر ناصرالدین البانىؒ کے منہج کو مدّ نظررکھا گیا ہے۔ اللہ تعالی کتاب کے مصنف ،مترجم اور ناشرین کی مساعی جمیلہ کو شرف قبولیت سے نوازے اہل ایمان کو سیرت طیبہ کے مطابق زندگی بسر کرنے کی توفیق دے۔ آمین(م۔ا)

  • 4788 #2309

    مصنف : محمد بن ابی بکر بن عبد القادر الرازی

    مشاہدات : 9005

    نکات القرآن سوالا جوابا

    (پیر 16 فروری 2015ء) ناشر : ادارہ اسلامیات لاہور۔کراچی
    #2309 Book صفحات: 434

    قرآن مجید وہ عظیم الشان کتاب ہے ،جسے اللہ تعالی کا کلام ہونے کا شرف حاصل ہے۔اس کو پڑھنا باعث اجر وثواب اور اس پر عمل کرنا باعث نجات ہے۔جو قوم اسے تھام لیتی ہے وہ رفعت وبلندی کے اعلی ترین مقام پر فائز ہو جاتی ہے،اور جو اسے پس پشت ڈال دیتی ہے ،وہ ذلیل وخوار ہو کر رہ جاتی ہے۔یہ کتاب مبین انسانیت کے لئے دستور حیات اور ضابطہ زندگی کی حیثیت رکھتی ہے۔یہ انسانیت کو راہ راست پر لانے والی ،بھٹکے ہووں کو صراط مستقیم پر چلانے والی ،قعر مذلت میں گرے ہووں کو اوج ثریا پر لے جانے والے ،اور شیطان کی بندگی کرنے والوں کو رحمن کی بندگی سکھلانے والی ہے۔ زیر تبصرہ کتاب " نکات القرآن " حنفی مکتب فکر کے شیخ زید الدین محمد بن ابو بکر بن عبد القادر الرازی(المتوفی 666ھ) کی عربی تصنیف"مسائل الرازی واجوبتھا من غرائب آی التنزیل"کا اردو ترجمہ ہے۔اردو ترجمہ ادارہ اسلامیات لاہور وکراچی کے زیر اہتمام مولانا خالد محمود صاحب،مولانا محمد انس صاحب اور مولانا سید عبد العظیم صاحب پر مشتمل کمیٹی نے کیا ہے۔اس کتاب  میں مولف موصوف نے قرآن مجید کے علمی وادبی نکات واسرار کو 1200 سوالات کی صورت میں پیش کیاہے۔یہ کتاب قرآن مجید کے علوم ومعارف اور اسرار ورموز کی تشریح وتفہیم میں ایک منفرد ،نایاب اور بے مثال کاوش ہے۔ اللہ تعالی مولف کو اس کاوش پر جزائے خیر عطا فرمائے،ہمیں قرآنی برکات سے استفادہ کرنے کی توفیق دے۔آمین(راسخ)

  • 4789 #2310

    مصنف : جسٹس میاں نذیر اختر

    مشاہدات : 4004

    قادیانیوں کی توہین رسالت پر لاہور ہائی کورٹ کا تاریخی فیصلہ

    (پیر 16 فروری 2015ء) ناشر : عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت، ملتان
    #2310 Book صفحات: 34

    اسلامی تعلیم کے مطابق نبوت ورسالت کا سلسلہ حضرت آدم   سے شروع ہوا اور سید الانبیاء  خاتم المرسلین حضرت محمد ﷺ پر ختم ہوا اس کے  بعد جوبھی نبوت کادعویٰ کرے گا وہ  دائرۂ اسلام سے خارج ہے  نبوت کسبی نہیں وہبی ہے  یعنی اللہ تعالی نے  جس کو چاہا نبوت ورسالت سے  نوازاکوئی شخص چاہے وہ کتنا ہی عبادت گزارمتقی اور پرہیزگار کیوں نہ وہ نبی نہیں  بن سکتا ۔قادیانیت کے یوم پیدائش سے لے کر  آج تک  اسلام  اور قادیانیت میں جنگ جار ی ہے یہ جنگ گلیوں ،بازاروں سے لے کر حکومت کے ایوانوں اور عدالت کےکمروں تک لڑی گئی اہل علم  نے  قادیانیوں کا ہر میدان میں تعاقب کیا تحریر و تقریر ، خطاب وسیاست میں  قانون اور عدالت میں  غرض کہ ہر میدان  میں انہیں شکستِ فاش دی۔  سب سے پہلے قادیانیوں سے  فیصلہ کن قانونی معرکہ آرائی بہاولپور   کی سر زمیں میں ہوئی جہاں ڈسٹرکٹ جج بہاولپور نے مقدمہ تنسیخ نکاح  میں مسماۃ عائشہ بی بی کانکاح عبد الرزاق قادیانی  سے فسخ کردیاکہ ایک مسلمان عورت مرتد کے نکاح میں نہیں رہ سکتی  1926ء سے  1935 تک  یہ مقدمہ زیر سماعت رہا  جید  اکابر علمائے  کرام   نے عدالت   کے  سامنے  قادیانیوں کے خلاف  دلائل کے انبار لگا دیے  کہ ان  دلائل کی روشنی میں  پہلی  بار عدالت کے ذریعے  قادیانیوں کو غیر مسلم  قرار دیا گیا  ۔   پھر  اس کے بعد بھی  قادیانیوں کے خلاف یہ محاذ جاری رہا     بالآخر تحریک ختم نبوت کی کوششوں سے 1974ء میں  قومی  اسمبلی پاکستان  نے  بھی قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دے  دیا  اور اس کے بعد  پاکستان کی اعلیٰ عدالتوں  نے بھی قادیانیوں کو غیرمسلم  قرار دینے کے  فیصلے جاری کیے ۔  زیرنظر کتابچہ وہ تاریخی فیصلہ ہے جسے 2 اگست 1992ء کو قادیانیوں کی توہین رسالتﷺ،توہین اہل  بیت  اور اسلام دشمن سرگرمیوں  پر لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس میاں نذیر اختر صاحب   نےصادرکیا۔ جس کاہر ایک لفظ امت مسلمہ کودعوتِ فکر وعمل  دیتاہے ۔ رد قادیانیت کے سلسلے میں اللہ تعالی تمام اہل اسلام  کی کوششوں  کو قبول   فرمائے  (آمین)(م۔ا)

  • 4790 #2355

    مصنف : طالب ہاشمی

    مشاہدات : 4789

    چاندی کی ہتھکڑی اور دوسری کہانیاں

    (پیر 16 فروری 2015ء) ناشر : طہٰ پبلیکیشنز، لاہور
    #2355 Book صفحات: 95

    آج کے بچے کل کے بڑے ہوتے ہیں، اس لئے زندہ اور باشعور قومیں اپنے نونہالوں کی تربیت کا آغاز ان کے بچپن ہی سے کردیتی ہیں۔یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ بچوں کو فطری طور پر کہانیاں سننے اور کہانیاں پڑھنے کا بہت شوق ہوتا ہے۔اس لئے کہانیاں بچوں کی سیرت وکردار کی تعمیر میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی بچوں کے لئے لکھی گئی کتابوں کا سیلاب آیا ہوا ہے،لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ ان میں سے بیشتر کتابیں چڑیلوں،جانوروں،جاسوسوں،چوروں اور ڈاکوؤں وغیرہ کی فرضی داستانوں کی بھر مار ہوتی ہے۔ان کو پر کشش بنانے کے لئے تصویروں اور عمدہ گیٹ اپ کا سہارا لیا جاتا ہے۔یہ دلچسپ تو ہوتی ہیں لیکن بچوں کے ذہنوں پر کوئی اچھا اور مفید اثر نہیں ڈالتی ہیں،الٹا ان کے خیالات اور افکار کو گدلا کرنے کا سبب بنتی ہیں۔چنانچہ امر کی شدید ضرورت محسوس کی جارہی تھی کہ بچوں کے ایسی کتب لکھی جائیں جو مفید ہونے کے ساتھ ان کی تربیت کا بھی ذریعہ ہوں۔ زیر تبصرہ کتاب"چاندی کی ہتھکڑی اور دوسری کہانیاں "محترم طالب ہاشمی صاحب کی کاوش ہے ۔جس میں انہوں نے اس کمی کو دور کرنے کی مقدور بھر کوشش کی ہےاور بامقصد اور دلچسپ کہانیوں پر مشتمل کتب لکھنے کا آغاز کیا ہے۔اور یہ کتاب اس سلسلے کی پہلی کڑی ہے۔اگرچہ اب میدان میں اور بھی متعدد کتب چھپ کر منظر عام پر آ چکی ہیں۔اس کتاب میں انہوں نے احادیث سے ماخوذ واقعات کے ساتھ ساتھ ایسی تاریخی یا نیم تاریخی کہانیاں قلمبند کی ہیں جن سے کوئی نہ کوئی اخلاقی سبق ملتا ہےیامعلومات میں اضافہ ہوتا ہے۔یہ اگرچہ کوئی تحقیقی یا علمی کتاب نہیں ہے لیکن سائٹ پر بچوں سے متعلقہ مواد نہ ہونے کے سبب اسے بچوں کے بطور تحفہ پیش کیا جارہا ہے۔(راسخ)

  • 4791 #2307

    مصنف : ناصر محمود غنے

    مشاہدات : 6903

    مسلمانوں پر قرآن کریم کے حقوق

    (اتوار 15 فروری 2015ء) ناشر : دار الایمان مکہ سنٹر لاہور
    #2307 Book صفحات: 84

    دینِ اسلام قرآن مجید کا نام ہے جس کی توضیح وتکمیل سنت رسول اللہ  نےکی۔ قرآن  مجید ایک لائحہ  عمل  اور نصب العین  ہے  کہ جس  نے بھی  اس کو سینے  سے  لگایا اس کی جہالت  اور پریشانیوں  ومصائب وآلام کی زنجیریں پا ش پاش  ہو کر  گر گئیں ۔اور قرآن  مجید ہدایت  ونور کاسرچشمہ  ہے او رزندگی  کے جملہ معاملات کا حل ہے جو اس کے حقوق کو پورا کرنے کےبغیر ممکن نہیں۔اس عالم فانی میں ہر  انسان اپنے حقوق کامتلاشی اور متقاضی ہے  اور اپنے حقوق کو حاصل کر نے کےلیے  ممکن اور غیر ممکن  کاوشیں بروئےکار لائی جاتی  ہیں ۔لیکن  اہل اسلام  کی اکثریت اس بات  سے  غافل ہے کہ   ایک  مسلم پر اسلام  اور قرآن مجید کے کیا  حقوق ہیں ۔زیر نظر کتاب ’’مسلمانوں پر قرآن کریم کے حقوق‘‘ جناب ناصر محمود غنے کی تصنیف ہے ۔مصنف  نےاس کتاب کو  آسان اور مختصر مگر جامع انداز میں لکھاہے تاکہ عام  پڑھا لکھا بندہ بھی اس سے بھر پور فائدہ  اٹھا سکے ۔ او ربندہ مومن اس کوپڑھ کر اپنا تعلق اللہ تعالیٰ اور اس کے  کلام سے بڑے  خلوص کے ساتھ مضبوطی کے ساتھ جوڑ لے اور کلام اللہ کے  تمام حقوق ادا کرنے والا بن جائے ۔ مصنف کا  اس  کتاب کو لکھنے کامقصد یہ ہے کہ مسلمانوں کومعلوم ہوکہ  اللہ رب العزت نے ہم پر اپنے  کلام کے بارے  میں کیا کیا حکم دے رکھے ہیں جن کوادا کر کے ہم دنیا اور آخرت میں امن وسکون اور عزت پاسکتے ہیں ۔ اور دیگر اقوام پر کس طرح غالب آسکتے ہیں اور اپنے  دین پر پوری طرح عمل کرسکتے ہیں۔اوراگر ہم اس کے کلام کے حقوق ادا نہیں کرتے  تو پھر ہمارے ساتھ کیا کیا ظلم زیادتی، کمزوری، ذلت اور رسوائی واقع ہو گی اس سے بھی خبردار کردیا  ہے۔ اللہ  تعالیٰ  مصنف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے عوام الناس کےلیے نفع بخش بنائے اور تمام  اہل اسلام کو  قرآن مجید کے صحیح حق اداکرنے کی توفیق دے (آمین)  (م۔ا)
     

  • 4792 #2308

    مصنف : قاری نجم الصبیح تھانوی

    مشاہدات : 4958

    نهج الاناث في القراءات الثلاث

    (اتوار 15 فروری 2015ء) ناشر : قرآءت اکیڈمی لاہور
    #2308 Book صفحات: 190

    مقرآن مجید اللہ تعالی کی طرف سے نازل کی جانے والی  کتب سماویہ میں سے سب سے  آخری  کتاب ہے ۔جسےاللہ تعالی نے امت کی آسانی کے لئے سات حروف پر نازل فرمایا ہے۔ یہ تمام کے تمام ساتوں حروف عین قرآن اور منزل من اللہ ہیں۔ان تمام پرایمان لانا ضروری اور واجب ہے،اوران کا انکار کرنا کفر اور قرآن کا انکار ہے۔اس وقت دنیا بھر میں سبعہ احرف پر مبنی دس قراءات  اور بیس روایات پڑھی اور پڑھائی جارہی ہیں۔اور ان میں سے چار روایات (روایت قالون،روایت ورش،روایت دوری اور روایت حفص)ایسی ہیں جو دنیا کے کسی نہ کسی حصے میں باقاعدہ رائج اور متداول ہیں،عالم اسلام کے ایک بڑے حصے پر قراءت امام عاصم بروایت حفص رائج ہے، جبکہ مغرب ،الجزائر ،اندلس اور شمالی افریقہ میں قراءت امام نافع بروایت ورش  ، لیبیا ،تیونس اور متعدد افریقی ممالک میں روایت قالون عن نافع ،مصر، صومالیہ، سوڈان اور حضر موت  میں روایت دوری عن امام ابو عمرو بصری رائج اور متداول ہے۔ہمارے ہاں مجلس التحقیق الاسلامی میں ان چاروں متداول روایات(اور مزید روایت شعبہ) میں مجمع ملک فہد کے مطبوعہ قرآن مجید بھی موجود ہیں۔عہد تدوین علوم سے کر آج تک قراءات قرآنیہ کے موضوع پر بے شمار اہل علم اور قراء نے عربی و اردو میں کتب تصنیف فرمائی ہیں اور ہنوز یہ سلسلہ جاری وساری ہے۔ زیر نظر کتاب '' نھج الاناث فی القراءات الثلاث " قراءت اکیڈمی کے مدیر محترم قاری نجم الصبیح تھانوی صاحب  کی کاوش ہے۔جس میں مولف  نے قراء ثلاثہ امام ابو جعفرمدنی ،امام یعقوب حضرمی اور امام خلف العاشر کوفی  کی قراءتوں کو انتہائی  آسان اور سہل انداز میں پیش کیا ہے۔ان سے پہلے قاری رحیم بخش صاحب نے قراءسبعہ میں سے ہر قاری کے دونوں رواۃ کی روایتوں کو الگ الگ رسالے میں قلم بند کیا تھا ،اور  قرءات ثلاثہ میں بھی ایک رسالہ لکھاتھا ،لیکن ان رسائل کی دستیابی انتہائی مشکل تھی ۔چنانچہ مولف موصوف نے  یہ رسالہ لکھ  کرقراءات  کے میدان میں اس مشکل کو حل کر دیا۔اللہ تعالی قراء ات  قرآنیہ  کے حوالے سے سر انجام دی گئی ان کی ان خدمات جلیلہ کو قبول فرمائے۔آمین(راسخ)

  • 4793 #2354

    مصنف : ابو نعمان بشیر احمد

    مشاہدات : 19174

    تفہیم اصول الشاشی

    (اتوار 15 فروری 2015ء) ناشر : مکتبہ اسلامیہ، لاہور
    #2354 Book صفحات: 272

    جب کوئی معاشرہ مذہب کو اپنے قانون کا ماخذ بنا لیتا ہے تو اس کے نتیجے میں علم فقہ وجود پذیر ہوتا ہے۔ علم فقہ، دین کے بنیادی ماخذوں سے حاصل شدہ قوانین کے ذخیرے کا نام ہے۔ چونکہ دین اسلام میں قانون کا ماخذ قرآن مجید اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کی سنت ہے اس وجہ سے تمام قوانین انہی سے اخذ کیے جاتے ہیں۔ جب قرآن و سنت کی بنیاد پر قانون سازی کا عمل شروع کیا جائے تو اس کے نتیجے میں متعدد سوالات پیدا ہو جاتے ہیں۔قرآن مجید کو کیسے سمجھا جائے؟قرآن مجید کو سمجھنے کے لئے کس کس چیز کی ضرورت ہے؟ سنت کو سمجھنے کے لئے کس کس چیز کی ضرورت ہے؟ سنت کہاں سے اخذ کی جائے گی؟ قرآن اور سنت کا باہمی تعلق کیا ہے؟ قرآن مجید، سنت اور حدیث میں سے کس ماخذ کو دین کا بنیادی اور کس ماخذ کو ثانوی ماخذ قرار دیا جائے؟ رسول اللہ ﷺ سے مروی احادیث کو کیسے سمجھا جائے گا اور ان سے سنت کو کیسے اخذ کیا جائے گا؟ اگر قرآن مجید کی کسی آیت اور کسی حدیث میں بظاہر کوئی اختلاف نظر آئے یا دو احادیث میں ایک دوسرے سے بظاہر اختلاف نظر آئے تو اس اختلاف کو دور کرنے کے لئے کیا طریقہ اختیار کیا جائے گا؟ ان سوالوں کا جواب دینے کے لئے جو فن وجود پذیر ہوتا ہے، اسے اصول فقہ کہا جاتا ہے۔اور تمام قدیم مسالک (احناف،شوافع،حنابلہ اور مالکیہ)نے قرآن وسنت سے احکام شرعیہ مستنبط کرنے کے لئے اپنے اپنے اصول وضع کئے ہیں۔بعض اصول تو تمام مکاتب فکر میں متفق علیہ ہیں جبکہ بعض میں اختلاف بھی پایا جاتا ہے۔ اصول شاشى احناف كى اصول فقہ پر لکھی گئی مشہور كتابوں ميں سے ایک ہے اور اس كے مؤلف ابو على الشاشى احمد بن محمد بن اسحاق نظام الدين الفقيہ حنفى متوفى (344ھ )ہيں۔يہ امام ابو الحسن كرخى كے شاگرد ہيں، ان كى تعريف كرتے ہوئے كہتے ہيں: ابو على سے زيادہ حافظ ہمارے پاس كوئى نہيں آيا، شاشى بغداد ميں رہے اور وہيں تعليم حاصل كى۔چونکہ علماء احناف کے ہاں یہ کتاب اصول فقہ کے میدان میں ایک مصدر کی حیثیت رکھتی ہے ،چنانچہ انہوں نے اس کی متعدد شروحات بھی لکھی ہیں۔ جن میں سے "شرح مولى محمد بن الحسن الخوارزمى متوفى (781 ھ)،حصول الحواشى على اصول الشاشى از حسن ابو الحسن بن محمد السنبھلى الہندى ،عمدۃ الحواشى از مولى محمد فيض الحسن گنگوہى،تسھيل اصول الشاشى از شيخ محمد انور بدخشانى قابل ذکر ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب " تفہیم اصول الشاشی "بھی اصول شاشی کا اردو ترجمہ اور حاشیہ ہےجو مرکز الدعوۃ السلفیہ ستیانہ بنگلہ کے استاذ فضیلۃ الشیخ ابو نعمان بشیر احمد صاحب کی کاوش ہے۔مولف نے اس کتاب میں ایک منفرد انداز اختیار کرتے ہوئے پوری اصول شاشی کو سوال و جواب کی شکل میں مرتب کر دیا ہے اور بعض اہم مواقع پر حاشیے میں راجح مسلک کی وضاحت بھی کر دی ہے۔ راقم جامعہ لاہور الاسلامیہ میں اصول شاشی کے مادہ کی تدریس کے دوران اس کتاب سے بھی استفادہ کرتا رہا ہے۔اصول فقہ کے طلباء اور اساتذہ کو اس کتاب کا ضرور مطالعہ کرنا چاہئے۔(راسخ)

  • 4794 #2305

    مصنف : خالد بن عبد العزیز المسلم

    مشاہدات : 3888

    مومنات کا حج

    (ہفتہ 14 فروری 2015ء) ناشر : دار الابلاغ، لاہور
    #2305 Book صفحات: 267

    حج بیت  اللہ ارکانِ اسلام میں ایک اہم رکن  ہے  بیت  اللہ کی زیارت او رفریضۂ حج کی ادائیگی  ہر صاحب ایمان کی تمنا اور آرزو ہے  ہر  صاحب استطاعت مسلمان مرد اور عورت پرزندگی  میں ایک دفعہ فریضہ حج کی ادائیگی  فرض ہے  ۔اس لیے اس کے  مسائل سے  آگاہ  ہونا بھی ضروری ہے ۔تاکہ اس فریضہ کو  کتاب وسنت کی روشنی میں سرانجام دیا جائے ۔ اور  اس  کے انکار ی  کا ایمان کامل نہیں ہے اور وہ دائرہ اسلام   سےخارج ہے  ۔ اجر وثواب کے لحاظ     سے یہ رکن  بہت زیادہ اہمیت کاحامل ہے تمام كتب حديث وفقہ  میں  اس کی  فضیلت  اور  احکام ومسائل  کے متعلق  ابو اب  قائم کیے گئے ہیں  اور  تفصیلی  مباحث موجود ہیں  ۔حدیث نبویﷺ کہ آپ  نےفرمایا  الحج المبرور لیس له جزاء إلا الجنة ’’حج مبرور کا ثواب جنت سوا کچھ اور نہیں ۔اس موضوع پر اب تک اردو و عربی  زبان میں   چھوٹی بڑی بیسیوں کتب لکھی  جاچکی ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’مومنات کا حج‘‘ جناب خالد بن عبد العزیز المسلم کی عربی تصنیف حج المراۃ المسلمۃ کا  اردوترجمہ ہے ۔ اگر چہ  یہ کتا ب عربی زبان میں  بہت دلنشیں وجامع انداز میں لکھی گئی ہے۔ لیکن فاضل نوجوان مولانا محمود احمد تبسم﷾ نے  اس کو اردو کے قالب میں اس خوبصورت انداز سے ڈھالہ ہے کہ قاری کوترجمہ کا  گمان ہی نہیں گزرتا۔اس کتاب میں   احکامِ حج کو  بالعموم اور خواتین  کےحوالے سے  بالخصوص احکام بیان کیے  گئے ہیں ۔یہ کتاب نوابواب پر مشمتل ہے  جن میں  فضائل حج، حج کی تعریف  واقسام،احرام اور اس کے احکام، مناسک حج،  وغیرہ کو  کتاب وسنت کے دلائل  کی روشنی  میں  بڑے احسن انداز سے بیان کیا ہے ۔بالخصوص اس  میں حج وعمرہ سے متعلق خاتونِ اسلام کےامتیازی مسائل کو بیان کرتے ہوئے یہ بتایا گیاہے کہ احادیث صحیحہ کی روشنی میں  مسلمان عورت حج کیسے کرے ۔ اللہ تعالیٰ اس کتاب کو  تمام خواتین ِاسلام اور مومنات کےلیے  نفع بخش بنائے  اور کتاب کے مصنف ،مترجم اور ناشر کو اجر عظیم سے  نوازے ۔ اور  اللہ تعالیٰ جزائے خیر عطافرمائےمحترم   محمد طاہر نقاش ﷾ کو اور ان کے علم وعمل ،کاروبار میں برکت او ران کو صحت وتندرستی والی زندگی عطائے  فرمائے  کہ  وہ  اصلاحی وتبلیغی کتب  کی اشاعت کے ذریعے   دین ِاسلام کی اشاعت وترویج کے لیے  کوشاں ہیں ۔ انہوں نے   اپنے ادارے’’ دار الابلاغ‘‘ کی مطبوعات  مجلس التحقیق الاسلامی   کی لائبریری اور کتاب وسنت  ویب سائٹ پر پبلش کرنے کے لیے   ہدیۃً عنائت کی ہیں (آمین) عبادات ۔ حج
     

  • 4795 #2306

    مصنف : قاری محمد ابراہیم میر محمدی

    مشاہدات : 5472

    معین القاری فی تجوید کلام الباری

    (ہفتہ 14 فروری 2015ء) ناشر : کلیۃ القرآن الکریم والعلوم الاسلامیہ
    #2306 Book صفحات: 18

    اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید کو بندوں کی رشد و ہدایت کے لیے نازل فرمایاہے۔یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے نازل کیا جانے والا ایسا کلام ہے جس   کے ایک ایک حرف کی تلاوت پر دس دس نیکیاں ملتی ہیں۔اور قرآن مجید کی درست تلاوت اسی وقت ہی  ممکن ہو سکتی ہے، جب اسے علم تجویدکے  قواعد وضوابط اور اصول وآداب کے ساتھ پڑھا جائے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم کو ترتیل کے ساتھ پڑھنے کا حکم دیا ہے ۔لہٰذا قرآن کریم کو اسی طرح پڑھا جائے جس طرح اسے پڑھنے کا حق ہے۔اور ہرمسلمان کے لیے ضروری ہے کہ وہ علمِ تجوید کے بنیادی قواعد سے آگاہی حاصل کرے،اور قراء کرام کا تجربہ گواہ ہے کہ اگر بچپن میں ہی تلفظ کے ساتھ قاعدہ پڑھا دیا جائے تو بڑی عمر میں تلفظ کا مسئلہ پیدا نہیں ہوتا ہے۔انہی مقاصد کو سامنے رکھتے ہوئے شیخ القراء استاد محترم جناب قاری محمد ابراہیم میر محمدی صاحب﷾نے بچوں  اور بڑوں سب کے لئے یہ کتابچہ تصنیف فرمایا ہے۔ اور آج کل یہ آڈیوکیسٹس کی سہولت کے ساتھ بھی موجود ہے۔اگر کوئی استاد میسر نہ ہوتو کیسٹ کے ذریعے بھی اسے پڑھا جا سکتا ہے،اور اپنے تلفظ کی درستگی کی جا سکتی ہے۔اس میں حروف مفردہ،حروف مستعلیہ ،متشابہ الصوت حروف،حروف قلقلہ ،حروف مدہ اور حرکات وغیرہ  کی ادائیگی کی انتہائی آسان اور سہل انداز میں پہچان کروائی گئی ہے۔اللہ تعالی استادمحترم قاری صاحب کی ان خدمات کو قبول ومنظور فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

  • 4796 #2353

    مصنف : عبد المنان راسخ

    مشاہدات : 21571

    ترجمان الخطیب

    (ہفتہ 14 فروری 2015ء) ناشر : مکتبہ اسلامیہ، لاہور
    #2353 Book صفحات: 496

    خطابت اللہ تعالیٰ کی عطاکردہ،خاص استعداد وصلاحیت کا نام ہے جس کےذریعے ایک مبلغ اپنے مافی الضمیر کے اظہار ،اپنے جذبات واحساسات دوسروں تک منتقل کرنے اور عوام الناس کو اپنے افکار ونظریات کا قائل بنانے کے لیے استعمال کرتا ہے ۔ایک قادر الکلام خطیب اور شاندار مقرر مختصر وقت میں ہزاروں ،لاکھوں افراد تک اپنا پیغام پہنچا سکتا ہے اوراپنے   عقائد ونظریات ان تک منتقل کرسکتا ہے۔خطابت صرف فن ہی نہیں ہے بلکہ اسلام میں خطابت اعلیٰ درجہ کی عبادت اورعظیم الشان سعادت ہے۔خوش نصیب ہیں وہ ہستیاں جن کومیدانِ خطابت کے لیے پسند کیا جاتا ہے۔شعلہ نوا خطباء حالات کادھارا بدل دیتے ہیں،ہواؤں کےرخ تبدیل کردیتے ،معاشروں میں انقلاب بپا کردیتے ہیں ۔تاریخ کےہر دورمیں خطابت کو مہتم بالشان اور قابل فخر فن کی حیثیت حاصل رہی ہے اور اقوام وملل او رقبائل کے امراء وزعما کے لیے فصیح اللسان خطیب ہونا لازمی امرتھا۔قبل از اسلام زمانہ جاہلیت کی تاریخ پر سرسری نگاہ ڈالیں تو اس دور میں بھی ہمیں کئی معروف ِ زمانہ فصیح اللسان اور سحر بیان خطباء اس فن کی بلندیوں کو چھوتے ہوئے نظرآتے ہیں۔دورِ اسلام میں فنِ خطابت اپنے اوج کمال تک پہنچ گیا تھا ۔نبی کریم ﷺ خود سحرآفرین اور دلنشیں اندازِ خطابت اور حسنِ خطابت کی تمام خوبیوں سے متصف تھے ۔اللہ تعالیٰ نے ہر دور میں وراثتِ نبوی کے تحفظ اور تبلیغِ دین کےلیے ایسی نابغۂ روز گار اور فرید العصر شخصیات کو پیدا فرمایا کہ جنہوں نے اللہ تعالی کی عطا کردہ صلاحیتوں اور اس کے ودیعت کردہ ملکۂ خطابت سے بھر پور استفادہ کرتے ہوئے پر زور انداز میں دعوت حق کوپیش کیا اور لوگوں کے قلوب واذہان کو کتاب وسنت کے نور سے منور کیا ۔ ماضی قریب میں امام الہند مولانا ابو الکلام آزاد، سیدابو بکر غزنوی، آغا شورش کاشمیری، سید عطاء اللہ بخاری ، حافظ محمد اسماعیل روپڑی،مولانا محمد جونا گڑھی ﷭ وغیرہم کا شمار میدان خطابت کے شہسواروں میں ہوتا ہے ۔اور خطیبِ ملت علامہ احسان الٰہی ظہیر شہید﷫ میدان ِ خطابت کے وہ شہسوار ہیں جنہوں نے اللہ کی توفیق سے ایک نیا طرزِ خطابت ایجاد کیا ۔اور شیخ القرآن مولانا محمدحسین شیخوپوری گلستانِ کتاب وسنت کے وہ بلبل شیدا ہیں کہ دنیا انہیں خطیبِ پاکستان کے لقب سے یاد کرتی ہے۔خطباء ومبلغین اور دعاۃِ اسلام کےلیے زادِراہ ،علمی مواد اور منہج سلف صالحین کےمطابق معلومات کاذخیرہ فراہم کرنا یقیناً عظیم عمل اوردینِ حق کی بہت بڑی خدمت ہے اور واعظین ومبلغین کا بطریق احسن علمی تعاون ہے ۔اس لیے علماء نے ہر دور میں یہ رزیں کارنامہ سرانجام دینے کی کوشش کی ہے تاکہ وہ خطباء ودعاۃ جن کے پاس مصادر ومراجع میسر نہیں یا جن کے پاس وقت کی قلت ہے ان کے لیے خطباء کی تیاری کےلیے آسانی   ہوسکے ۔ماضی قریب میں اردوزبان میں خطبات کے مجموعہ جات میں اسلامی خطبات از مولانا عبدالسلام بستوی  ، خطباتِ محمدی از مولانا محمد جونا گڑھی ،خطبات ِنبوی از مولانا محمد داؤد راز اور بعض اہل علم کے ذاتی نام سے (خطبات آزاد ،خطبات علامہ احسان الٰہی ظہیر ، خطبات یزدانی ،مواعظ طارق وغیرہ ) خطبات کے مجموعات قابلِ ذکر ہیں ۔اور عربی زبان میں خطباء واعظین حضرات کے لیے   12 ضخیم مجلدات پر مشتمل   ’’نضرۃ النعیم ‘‘انتہائی عمدہ کتاب ہے ۔ فاضل نوجوان مولانا عبد المنان راسخ کی کتب(منہاج الخطیب،ترجمان الخطیب) اسلامی وعلمی خطبات کی کتابوں کی لسٹ میں گراں قدر اضافہ ہے۔ زیر نظر کتاب ’’ترجمان الخطیب‘‘ محترم مولانا ابو الحسن عبدالمنان راسخ ﷾( مصنف کتب کثیرہ) کی تصنیف ہے جوکہ علماء خطبا اورواعظین کےلیے چودہ علمی وتحقیقی خطبات کا نادر مجموعہ ہے۔ خطباء اور واعظین حضرات کے لیے مصنف کا تحریرکردہ طویل مقدمہ بھی انتہائی لائق مطالعہ ہے۔ مولانا راسخ صاحب تقریبا دو درجن کتب کےمصنف ہے ۔ موصوف جامعہ اسلامیہ ،صادق آباد کے فیض یافتہ ہیں اور مولانا حافظ ثناء اللہ زاہدی﷾ کے مایۂ ناز قابل شاگردوں میں شمار ہوتے ہیں ۔تبلیغی واصلاحی موضوعات کے علاوہ علمی وتحقیقی موضوعات کو بیان کرنے اور تحریر کی کامل دسترس رکھتے ہیں۔ موصوف جامعہ اسلامیہ،صادق آبادسے فراغت کےبعد شروع شروع میں مجلس التحقیق الاسلامی ، لاہور میں حافظ عبد الرحمن مدنی﷾ کی زیر نگرانی بھی علمی وتحقیقی خدمات سرانجام دیتے رہے ۔ موصوف ایک اچھے مصنف ہونے کے ساتھ ساتھ بڑے اچھے خطیب اور واعظ بھی ہیں ۔ اور عرصہ دراز سے فیصل آباد میں خطابت کافریضہ انجام دے رہے ہیں ۔اللہ تعالیٰ ان کی تبلیغی واصلاحی ،تصنیفی خدمات کو شرف قبولیت سے نوازے،ان کے علم وعمل اور زور قلم میں اضافہ فرمائے ۔اور ان کی تمام کتب کوعوام الناس کےلیےنفع بخش بنائے (آمین)۔م۔ا) خطبات و مقالات

  • 4797 #2303

    مصنف : خرم مراد

    مشاہدات : 9457

    مغرب اور عالم اسلام ایک مطالعہ

    (جمعہ 13 فروری 2015ء) ناشر : منشورات، لاہور
    #2303 Book صفحات: 345

    اسلام اورمغربی تہذیب کی کشمکش صدیوں سے جاری ہے اس تہذیبی اور ثقافتی آویزش نے عالمِ اسلام میں تین جہات پیدا کی ہیں۔بعض طبقات نے مغربی تہذیب کوکلیۃ اپناطر زِ حیات بنالیاہے ۔ چند ایک  نے  درمیانی راہ  نکال کر اس سےایک طرزِ مفاہمت پیدا کرلی ہے  اورصرف چند صاحب کرداراور باحمیت  ایسے ہیں جنہوں نے کامل بصیرت اور گہرےادراک کے ساتھ اس تہذیب کارد کیا ہے۔مسلم دنیا میں  بجا طور پر یہ سمجھا جاتا ہے  کہ مغرب کی سیاسی،فکری اور عسکری قوتیں انہیں مغلوب رکھنے،محکوم بنانے اور ان کے وسائل پر قبضہ جمانے  کےساتھ  ساتھ ان کے  عقیدے کواپنی یلغار کا نشانہ بنارہی ہیں ۔ اخلاقیات او رروحانیت کےبحران نےبھی مغربی دنیا کو ایک  خلا میں دھکیل دیا ہے ۔ جس سے نکلنے کی دعوت صرف اسلام کےپاس  ہے ۔آج مغربی معاشروں  کی جانب مسلم آبادیوں کی نقل مکانی  سےانہیں یہ خطرہ لاحق ہوگیا ہے  کہ آنے والےکل میں یورپی علاقےبھی کہیں مسلم دنیا میں نہ تبدیل ہو جائیں۔ان گوناگوں مسائل وخدشات کے پیش نظر مغربی دنیا مسلمانوں کےخلاف پیشگی حملوں کے لیے  نئے نئےبہانےتراشنے اور پھر ظلم وزیادتی کے مختلف حربے بروے کار لانے کےلیے رہتی ہے ۔اس  بحرانی کیفیت اور مسلط کردہ جنگی صورت حال پر مسلم اورغیر مسلم دنیا کے متعدد اہل علم  نےاظہار خیال کیا۔ان اہل علم اور اصحاب ِقلم میں ایک نمایاں نام جناب خرم مراد کا ہے۔جنہوں نے زیر تبصرہ کتاب’’مغرب اور عالم ایک مطالعہ‘‘ میں زیر بحث مسئلے کوسمجھنے اور سمجھانےکےلیے بیسویں صدی کےآخری عشرے  کے دوران متعدد گراں قدر مقالات تحریر کیے  جنہیں جماعت اسلامی  کے  طباعتی  ادارے ’’منشورات‘‘نے  کتابی صورت میں حسنِ طباعت سےآراستہ کیا ہے۔ مصنف نے  اس کتاب میں مغرب اور اسلامی دنیاکے درمیان مخاصمت یا رقابت کا تجزیہ کرتے  ہوئے اس شاہراہِ مستقیم کی نشان دہی بھی کی ہے کہ جس پر چل کر مغربی دنیا پُرسکون اور مسلم دنیاپُر وقار زندگی کا انتخاب کرسکتی ہے ۔امید ہے کہ یہ   کتاب  مغربی تہذیب افکار سے مرعوب  مسلمانوں کےلیے  مفید ثابت ہوگی ۔ صاحب کتاب  جناب خرم مراد ﷫ عالمِ اسلام کے معروف دانش ور اور تحریک اسلامی کےایک ممتاز رہنما تھے وہ مختلف بیرونی ممالک میں پیشہ وررانہ خدمات انجام دیتے رہے۔انہوں نے برق  وآب کےبڑے  منصوبوں کےعلاوہ مکہ مکرمہ میں مسجد حرام کی تعمیر نومیں  بھی حصہ لیا۔وہ برطانیہ میں معروف علمی وتحقیقی ادارے دی اسلامک فاؤنڈیشن کےڈائریکٹر جنرل کے طور پر خدمات انجام دیتے رہے ۔ ان کی رہنمائی میں علمی ریسرچ کے کئی منصوبوں کےعلاوہ 100 سےزیادہ کتابوں کی اشاعت کا کام ہوا۔علاوہ  ازیں جماعت اسلامی کے معروف مجلہ ترجمان کے ایڈیٹر بھی رہے ۔اللہ تعالیٰ تمام اہلِ اسلام کو  اسلام کا صحیح رنگ اختیارکرنے اوراسلامی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کی  توفیق دے (آمین) (م۔ا)

  • 4798 #2304

    مصنف : سید عبد الرؤف

    مشاہدات : 4762

    مفتاح النجاح

    (جمعہ 13 فروری 2015ء) ناشر : ولایت سنز لاہور ، کراچی
    #2304 Book صفحات: 160

    شریعتِ اسلامیہ میں دعا کو ایک  خاص مقام حاصل ہے او رتمام شرائع ومذاہب میں بھی  دعا  کا تصور موجود  رہا ہے ۔صرف دعا ہی  میں  ایسی قوت ہے  کہ جو تقدیر کو  بدل سکتی  ہے  ۔دعا ایک  ایسی عبادت  ہے جو انسا ن ہر لمحہ  کرسکتا ہے  اور اس کے ذریعے   اپنے خالق  ومالق  اللہ  رب العزت سے اپنی  حاجات پوری کرواسکتا ہے۔مگر یہ  یاد رہے    انسان کی دعا اسے  تب ہی فائدہ دیتی ہے جب وہ دعا کرتے وقت دعا کےآداب وشرائط کوبھی  ملحوظ رکھے۔دعاؤں کے حوالے سے   بہت سی  کتابیں موجود ہیں جن میں علماء کرام نے مختلف انداز  میں دعاؤں کو جمع کیا ہے ۔زیر تبصرہ کتاب ’’مفتاح النجاح‘‘(نجات  کی چابی )اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے جسے سید عبد الروف ﷫ نےمرتب کیا ہے  مصنف نے  بڑی محنت سے اس کتاب کو  ترتیب دیا  ہے اورکوشش کی ہے کہ قرآن وحدیث سے مستند دعائیں ہی ضبط تحریر میں لائی جائیں  ۔ تاکہ مسلم خواتین وحضرات اس سے مستفید ہوسکیں۔اللہ تعالیٰ اس کتاب کو  طباعت کےلیے تیار کرنے والے تمام احبات کی  محنتوں کو قبول فرمائے  اور اسے   تمام خواتین  وحضرات کے لیے فائدہ مند بنائے   (آمین)(م۔ا)

  • 4799 #5103

    مصنف : محمد ابراہیم میر سیالکوٹی

    مشاہدات : 14437

    تاریخ اہل حدیث

    (جمعہ 13 فروری 2015ء) ناشر : مکتبہ قدوسیہ،لاہور
    #5103 Book صفحات: 500

    برصغیر پاک وہند میں اہل حدیث کے متعلق مختلف غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں ۔ مخالفین ان کے عقائد مسخ کر کے عوام کے سامنے پیش کرتے ہیں ۔ جب کہ تاریخ کے حوالے سےبھی ان کے متعلق گمراہ کن باتیں کی جاتی ہیں ۔عقائد میں جہاں ان کو (معاذ اللہ ) گستاخ رسول، درود کا منکر اور نہ جانے کن کن خرافات کا حامل ٹھرایا جاتا ہے۔وہاں تاریخی اعتبار سے ان کو ڈیڑھ سوبرس کی پیداوار کہا جاتا ہے۔ زیر نظر کتاب ’’تاریخ اہل حدیث ‘‘ امام العصر مولانامحمد ابراہیم میر سیالکوٹی﷫ کی عظیم تصنیف ہے جس میں نہوں نے اس بات کو واضح کیا ہے کہ اہل حدیث نہ تو گستاخ رسول اور درود کےمنکر ہیں اور نہ ہی یہ کل کی پیداوار ہیں۔ اور اہل حدیث مروجہ مذہبوں کی طرح کوئی مذہب نہیں ،نہ مختلف فرقوں کی طرح کوئی فرقہ ہے ،بلکہ اہل حدیث ایک جماعت او رایک تحریک کا نام ہے زندگی کےہر شعبے میں قرآن وحدیث کے مطابق عمل کرنا او ردوسروں کو ان دونوں پر عمل کرنے کی ترغیب دلانا یا یو ں کہہ لیجیئے کہ اہل حدیث کانصب العین کتاب وسنت کی دعوت او ر اہل حدیث کا منشور قرآن وحدیث ہے۔ اور دعوت اہل حدیث سوڈیڑھ سوبرس کی بات نہیں بلکہ چودہ سو برس پرانی فکر ہے جب ہدایت کی شمع حجازِمقدس میں روشن ہوئی۔ اس کے طویل عرصے بعد لوگوں نےضرورت محسوس کی کہ ہمارے لیے شاید قول ِنبی کافی نہیں اس لیے انہوں نے قول امام کو بھی اپنے لیے ضروری سمجھا۔اسی وقت امت میں دو مستقل مکاتب فکر وجود میں آگئے۔ ایک کواہل حدیث کالقب دیا گیا اور دوسرے کو اہل الرائے کے نام سے جانا گیا۔ اس کتاب میں قارئین اس گروہی تفریق کے متعلق تفصیلات ملاحظہ کرسکتے ہیں ۔اللہ تعالیٰ   مصنف کتاب مولانا ابراہیم میر سیالکوٹی کی مرقد پر اپنی رحمتوں کی برکھا برسائے اور اشاعت ِاسلام کے لیے ان کی محنتوں   کو قبول فرمائے (آمین) م۔ا)

  • 4800 #2301

    مصنف : قاری اظہار احمد تھانوی

    مشاہدات : 25881

    خلاصہ التجوید

    (جمعرات 12 فروری 2015ء) ناشر : قرآءت اکیڈمی لاہور
    #2301 Book صفحات: 62

    اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید کو بندوں کی رشد و ہدایت کے لیے نازل فرمایاہے۔،یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے نازل کیا جانے والا ایسا کلام ہے جس کے ایک ایک حرف کی تلاوت پر دس دس نیکیاں ملتی ہیں۔اور قرآن مجید کی درست تلاوت اسی وقت ہی  ممکن ہو سکتی ہے، جب اسے علم تجویدکے قواعد وضوابط اوراصول وآداب کے ساتھ پڑھا جائے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم کو ترتیل کے ساتھ پڑھنے کا حکم دیا ہے ۔لہٰذا قرآن کریم کو اسی طرح پڑھا جائے جس طرح اسے پڑھنے کا حق ہے۔اور ہرمسلمان کے لیے ضروری ہے کہ وہ علمِ تجوید کے بنیادی قواعد سے آگاہی حاصل کرے۔فن تجوید پر اب تک عربی کے ساتھ ساتھ  اردو میں بھی  بہت سارے رسائل و کتب لکھی جا چکی ہیں۔ جن سے استفادہ کرنا اردو دان طبقہ کے لئے اب  نہایت سہل اور آسان ہو گیا ہے ۔  زیر تبصرہ  کتاب "خلاصۃ التجوید"علم تجوید وقراءات کے میدان کے ماہر شیخ القراء  قاری اظہار احمد  تھانوی  صاحب﷫کی تصنیف ہے،جس میں انہوں نے علم تجوید کے مسائل کو انتہائی آسان اور مختصر انداز میں  بیان کردیا ہے۔ شائقین علم تجوید کے لئے یہ ایک مفید اور شاندار کتاب ہے،جس کا تجوید وقراءات کے ہر طالب علم کو مطالعہ کرنا چاہئے۔اللہ تعالی مولف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

     

< 1 2 ... 189 190 191 192 193 194 195 ... 274 275 >

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 89635
  • اس ہفتے کے قارئین 350105
  • اس ماہ کے قارئین 1966832
  • کل قارئین111288270
  • کل کتب8851

موضوعاتی فہرست