اسلام امن پسند مذہب ہے اور مکمل ضابطہ حیات ہے، جس کے ذریعہ انسان بشریت کے تقاضوں کو پورا کر سکتا ہے، تاریکیوں کو اجالوں میں بدل سکتا ہے۔ اسلام اور اسلامی نظام ِ حیات‘ ایک پاک وصاف معاشرے کی تعمیر اور انسانی اخلاق وعادات کی تہذیب کرتا ہے۔ اسلام نے جاہلیت کے رسم ورواج اور اخلاق وعادات کو جو ہرقسم کے فتنہ وفساد سے لبریز تھے‘ یکسر بدل کر ایک مہذب معاشرے اور تہذیب کی داغ بیل ڈالی‘ جس سے عام انسان کی زندگی میں امن چین اور سکون ہی سکون در آیا۔ اسلام اپنے ماننے والوں کی تہذیب اور پرامن معاشرے کے قیام کے لئے جو پہلی تدبیر اختیار کرتا ہے‘ وہ ہے: انسانی جذبات کو ہرقسم کے ہیجان سے بچانا‘ وہ مرد اور عورت کے اندر پائے جانے والے فطری میلانات کو اپنی جگہ باقی رکھتے ہوئے انہیں فطری انداز کے مطابق محفوظ اور تعمیری انداز دیتاہے‘اسلام یہ چاہتا ہے کہ عورت کا تمام ترحسن وجمال‘ اس کی تمام زیب وزینت اور آرائش وسنگھار میں اس کے ساتھ صرف اس کا شوہر شریک ہو‘ کوئی دوسرا شریک نہ ہو‘ عورت اپنی آرائش اور جمال صرف اپنے مرد کے لئے کرے۔...
سورۂ فاتحہ قرآن مجید کی پہلی اور مضامین کے اعتبار سے جامع ترین سورۃ ہے جو پورے قرآن مجید کا مقدمہ ،تمہید اور خلاصہ ہے ۔ اور سورۃ الفاتحہ نماز کے ارکان میں سے ایک رکن ہے اور اس کے بغیر نماز نامکمل رہتی ہے۔نبی کریم ﷺ نے فرمایا: اس شخص کی کوئی نماز نہیں جس نے اس میں فاتحۃ الکتاب نہیں پڑھی۔دوسری جگہ فرمایا: “جس نے أم القرآن(یعنی سورۃ الفاتحہ)پڑھے بغیرنماز ادا کی تو وہ نماز ناقص ہے، ناقص ہے، ناقص ہے، نا مکمل ہے۔ اس سورت کی عربی اور اردو میں کئی ایک تفسیریں الگ سے شائع ہوچکی ہیں۔ زیر تبصرہ ’’ فصل الخطاب فی تفسیر فاتحۃ الکتاب‘‘ شیخ الحدیث حافظ عبد المنان نورپوری کے جامعہ محمدیہ میں 1998ءمیں تین ماہ میں دئیے گئے 75 دورس پر مشتمل سورۃ فاتحہ کی منفرد تفسیر ہے ۔جامعہ محمدیہ ،گوجرانوالہ کی انتظامیہ نے حافظ صاحب مرحوم کے ان علمی دروس کومحفوظ کرنے کے لیے باقاعدہ طور پر ٹیپ ریکارڑ کرنے کاانتظام کیا ۔ بعد ازاں جامعہ محمدیہ ،گوجرانوالہ کے ایک مدرس قاری گل ولی صاحب نے ان دروس کوکیسٹ سے سن کر مرتب کیا۔ان دروس میں حافظ صاحب نے سورۃ فاتحہ کی...
قرآن مجید واحد ایسی کتاب کے جو پوری انسانیت کےلیے رشد وہدایت کا ذریعہ ہے اللہ تعالی نے اس کتاب ِہدایت میں انسان کو پیش آنے والےتما م مسائل کو تفصیل سے بیان کردیا ہے جیسے کہ ارشادگرامی ہے کہ و نزلنا عليك الكتاب تبيانا لكل شيء قرآن مجید سیکڑوں موضوعا ت پرمشتمل ہے۔مسلمانوں کی دینی زندگی کا انحصار اس مقدس کتاب سے وابستگی پر ہے اور یہ اس وقت تک ممکن نہیں جب تک اسے پڑ ھا اور سمجھا نہ جائے۔قرآن واحادیث میں قرآن اور حاملین قرآن کے بہت فضائل بیان کے گئے ہیں ۔نبی کریم ﷺ نے اپنی زبانِ رسالت سے ارشاد فرمایا: «خَيْرُكُمْ مَنْ تَعَلَّمَ القُرْآنَ وَعَلَّمَهُ» صحیح بخاری:5027) اور ایک حدیث مبارکہ میں قوموں کی ترقی اور تنزلی کو بھی قرآن مجید پر عمل کرنے کےساتھ مشروط کیا ہے ۔ارشاد نبو ی ہے : «إِنَّ اللهَ يَرْفَعُ بِهَذَا الْكِتَابِ أَقْوَامًا، وَيَضَعُ بِهِ آخَرِينَ»صحیح مسلم :817)تاریخ گواہ کہ جب تک مسلمانوں نے قرآن وحدیث کو مقدم رکھااور اس پر عمل پیرا رہے تو اللہ تعالیٰ نے ان کو غالب رکھا اور جب قرآن سے دوری کا راستہ اختیار کیا تو مسلمان تنزلی کاش...
جماعت المسلمین رجسٹرڈ 1975 میں کراچی میں مسعود، احمد صاحب نے بنائی ان کا یہ خیال ہے کہ انہوں نے اپنی جماعت کی بنیاد بخاری مسلم کی صحیح حدیث پر رکھی ہے۔ دراصل انہوں نے اس حدیث کو لیکر بہت سے علمی مغالطے دئیے ہیں حتیٰ کہ اس حدیث کے دیگر طرق کو یکسر نظر انداز کردیا۔ جب اہل علم نے وہ احادیث ان کے سامنے رکھی بالخصوص سنن ابی داؤد میں مروی خلیفہ والی حدیث تو یہ حدیث کے مطابق مفہوم اپنانے کے بجائے زبردستی اسے ضعیف ثابت کرنے پر تل گئے اور حدیث زیر بحث کے سند و متن پر مختلف مغالطے دینے لگے۔ محمد صدیق رضا نے اس جدید فرقہ کا بھرپور علمی تعاقب کیا اور اس حوالے سے وہ کئی ایک مضامین لکھ چکے ہیں جو ملک کے علمی اور تحقیقی رسالوں میں شائع بھی ہوئے جن میں رجسٹرڈ جماعت کے مغالطوں کے علمی اور تحقیقی جوابات دئیے ہیں۔ زیر نظر کتاب سے آپ پر اس کی حقیقت خوب واضح ہو جائے گی۔اس میں مسعود صاحب اور ان کی ٹیم نے سنن ابی داؤد وغیرہ میں مذکور حدیث کی سند و متن پر جتنے اعتراضات کئیے ہیں ان سبھی کا تعاقب خود انہی کے مسلمہ اصول و ضوابط سے کیا گیا ہے۔(ع۔م)
انسانی طبیعت کا یہ خاصہ ہے کہ وہ کم سے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ نفع حاصل کرنا چاہتی ہے۔ اور شریعتِ اسلامیہ میں بھی دینی احکام و مسائل پر عمل کی تاکید کے ساتھ ساتھ ان اعمال کی فضیلت و ثواب بیان کرتے ہوئے انسانی نفوس کو ان پر عمل کرنے کے لیے انگیخت کیا گیا ہے ۔ کیونکہ کسی عمل کی فضیلت،اجر و ثواب اور آخرت میں بلند مقام دیکھ کر انسانی طبیعت جلد اس کی طرف راغب ہو جاتی ہے اور ان پر عمل کرنا آسان معلوم ہوتا ہے مزید برآں اللہ تعالیٰ کی طرف سے انعام و احسان کے طور پر دین اسلام میں کئی ایسے چھوٹے چھوٹے اعمال بتائے گئے ہیں جن کا اجر و ثواب اعمال کی نسبت بہت زیادہ ہوتا ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’ فضائل اعمال‘‘ابو حارث نعیم الرحمن صاحب کی کاوش ہے انہوں نے اس کتاب میں احادیث صحیحہ کی روشنی میں کچھ اعمال کے فضائل جمع کیےہیں ۔ فضیلۃ الشیخ ابن الحسینوی حفظہ اللہ نے کتاب کی نظرثانی کے ساتھ ساتھ علوم حدیث کے حوالے سے مدلل تبصرہ بھی فرمایا ہے ۔ (م ۔ا)
انسانی طبیعت کا یہ خاصہ ہےکہ وہ کم سے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ نفع حاصل کرنا چاہتی ہے ۔اور شریعتِ اسلامیہ میں دینی احکام ومسائل پر عمل کی تاکید کے ساتھ ساتھ ان اعمال کی فضیلت وثواب بیان کرتے ہوئے انسانی نفوس کو ان پر عمل کرنے کے لیے انگیخت کیا گیا ہے ۔یہ اعمال انسانی زندگی کے کسی بھی گوشہ سے تعلق رکھتے ہوں خواہ مالی معاملات ہوں، روحانی یا زندگی کے تعبدی معاملات مثلاً نماز، روزہ، حج زکوٰۃ ودیگر عباداتی امو ر۔انسانی طبیعت کےرجحان کے مطابق انسان ہمیشہ یہ طمع ولالچ کرتا ہے کہ کم سےکم عمل کرکے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ ثواب حاصل کرے، تھوڑے وقت میں تھوڑے عمل سےاپنے خالق ومالک کو خوب خوش کرے اوراس کی رضا حاصل کر کے جنتوں کا پروانہ تھامے اوردل بہار بہشتوں کا مالک بن جائے۔ تھوڑے وقت میں چھوٹے اعمال جوبہت بڑے ثواب کا عث بنتے ہیں بڑی فضیلتوں کے حامل ہوتے ہیں انسان ان کو ڈھونڈتا پھرتا ہے ۔کیونکہ کسی عمل کی فضیلت،اجر و ثواب اورآخرت میں بلند مقام دیکھ کر انسانی طبیعت جلد اس کی طرف راغب ہوجاتی ہے اوران پر عمل کرنا آسان معلوم ہوتا ہے دین اسلام میں کئی ایسے چھوٹے چھوٹے اع...
انسانی طبیعت کا یہ خاصہ ہےکہ وہ کم سے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ نفع حاصل کرنا چاہتی ہے ۔اورشریعتِ اسلامیہ میں بھی دینی احکام ومسائل پر عمل کی تاکید کے ساتھ ساتھ ان اعمال کی فضیلت وثواب بیان کرتے ہوئے انسانی نفوس کو ان پر عمل کرنے کے لیے انگیخت کیا گیا ہے ۔کیونکہ کسی عمل کی فضیلت،اجروثواب اورآخرت میں بلند مقام دیکھ کر انسانی طبیعت جلد اس کی طرف راغب ہوجاتی ہے اوران پر عمل کرنا آسان معلوم ہوتا ہےمزیدبرآں اللہ تعالیٰ کی طرف سے انعام واحسان کے طور پر دین اسلام میں کئی ایسے چھوٹے چھوٹے اعمال بتائے گئے ہیں جن کا اجروثواب اعمال کی نسبت بہت زیادہ ہوتا ہے ۔ زیر نظر کتاب’’فضائل اعمال‘‘مکتب توعیۃ الجالیات کی طرف سے مرتب شدہ عربی کتاب ’’ فضائل اعمال‘‘ کا آسان فہم اردو ترجمہ ہے۔یہ کتاب تین اسی(380) احادیث صحیحہ کا ایک شاندار مجموعہ ہےجس میں اخلاص عمل ، اعتصام بالکتاب والسنہ، دعوت وجہاد زہد ورقاق،مکارم اخلاق، وضوء،&nbs...
انسانی طبیعت کا یہ خاصہ ہےکہ وہ کم سے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ نفع حاصل کرنا چاہتی ہے ۔اور شریعتِ اسلامیہ میں دینی احکام ومسائل پر عمل کی تاکید کے ساتھ ساتھ ان اعمال کی فضیلت وثواب بیان کرتے ہوئے انسانی نفوس کو ان پر عمل کرنے کے لیے انگیخت کیا گیا ہے ۔یہ اعمال انسانی زندگی کے کسی بھی گوشہ سے تعلق رکھتے ہوں خواہ مالی معاملات ہوں، روحانی یا زندگی کے تعبدی معاملات مثلاً نماز، روزہ، حج زکوٰۃ ودیگر عباداتی امو ر۔انسانی طبیعت کےرجحان کے مطابق انسان ہمیشہ یہ طمع ولالچ کرتا ہے کہ کم سےکم عمل کرکے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ ثواب حاصل کرے، تھوڑے وقت میں تھوڑے عمل سےاپنے خالق ومالک کو خوب خوش کرے اوراس کی رضا حاصل کر کے جنتوں کا پروانہ تھامے اوردل بہار بہشتوں کا مالک بن جائے۔ تھوڑے وقت میں چھوٹے اعمال جوبہت بڑے ثواب کا عث بنتے ہیں بڑی فضیلتوں کے حامل ہوتے ہیں انسان ان کو ڈھونڈتا پھرتا ہے ۔کیونکہ کسی عمل کی فضیلت،اجر و ثواب اورآخرت میں بلند مقام دیکھ کر انسانی طبیعت جلد اس کی طرف راغب ہوجاتی ہے اوران پر عمل کرنا آسان معلوم ہوتا ہے دین اسلام میں کئی ایسے چھوٹے چھوٹے اع...
شریعتِ اسلامیہ میں دینی احکام ومسائل پر عمل کی تاکید کے ساتھ ساتھ ان اعمال کی فضیلت وثواب بیان کرتے ہوئے انسانی نفوس کو ان پر عمل کرنے کے لیے انگیخت کیا گیا ہے۔ کیونکہ کسی عمل کی فضیلت،اجروثواب اورآخرت میں بلند مقام دیکھ کر انسانی طبیعت جلد اس کی طرف راغب ہوجاتی ہے اوران پر عمل کرنا آسان معلوم ہوتا ہےمزیدبرآں اللہ تعالیٰ کی طرف سے انعام واحسان کے طور پر دین اسلام میں کئی ایسے چھوٹے چھوٹے اعمال بتائے گئے ہیں جن کا اجروثواب اعمال کی نسبت بہت زیادہ ہوتا ہے ۔کتب احادیث میں فضائل کے متعلق کئی ایسی صحیح احادیث موجود ہیں۔جن پر عمل کر کے ا یک مسلمان اپنے نامۂ اعمال میں اضافہ کرسکتا ہے ۔کئی لوگوں نے فضائل اعمال کے نام سے بعض مجموعے تیار کر رکھے ہیں جس میں موضوع روایات ، من گھڑت حکایات واقعات اور غیر معتبر وضعیف روایات کا انبار ہے ۔ حالانکہ شریعت اسلامیہ میں فضائل اعمال کے متعلق ایسی بے شمار معتبر اور صحیح احادیث وسنن مروی ہیں جو اس سلسلے میں ایک مسلمان کے لیے کافی ووافی ہیں پھر ایسے مستند ذخیرے کوچھوڑ کر خود ساختہ روایات وحکایات کی طرف جانا محض جہالت کا...
جہاد فی سبیل اللہ ، اللہ کو محبوب ترین اعمال میں سے ایک ہے اور اللہ تعالی نے بیش بہا انعامات جہاد فی سبیل میں شریک ایمان والوں کے لئے رکھے ہیں۔ اور تو اور مومن مجاہدین کا اللہ کی راہ میں نکلنے کا عمل اللہ کو اتنا پسندیدہ ہے کہ اس کے مقابلے میں نیک سے نیک، صالح سے صالح مومن جو گھر بیٹھا ہے ، کسی صورت بھی اس مجاہد کے برابر نہیں ہو سکتا ، جو کہ اپنے جان و مال سمیت اللہ کے دین کی سربلدی اور اس کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو گرانے کے لئے ، کسی شہہ کی پرواہ کئے بغیر نکل کھڑا ہوا ہوتا ہے۔ذیل میں ہم جہاد فی سبیل بارے کچھ اسلامی تعلیمات اور اس راہ میں اپنی جانیں لٹانے والوں کے فضائل پیش کریں گے۔ جہاد كا لغوى معنی طاقت اور وسعت كے مطابق قول و فعل كو صرف اور خرچ كرنا،اور شرعى معنى اللہ تعالى كا كلمہ اور دين بلند كرنے كے ليے مسلمانوں كا كفار كے خلاف قتال اور لڑائى كے ليے جدوجہد كرناہے۔زیرِ تبصرہ کتاب خاص اسی موضوع پر ہے جس میں جہاد کے فضائل ومحاسن بیان کیے گئے ہیں۔اس کتاب میں جہاد کی فضیلت میں چالیس احادیث کو بیان کیا گیا ہے کہ اصح الکتب بعد کتاب اللہ،صحیح بخاری اور پھر ص...
جہاد فی سبیل اللہ ، اللہ کو محبوب ترین اعمال میں سے ایک ہے اور اللہ تعالی نے بیش بہا انعامات جہاد فی سبیل مین شریک ایمان والوں کے لئے رکھے ہیں۔تاریخ شاہد ہے کہ جب تک مسلمانوں میں جہاد جاری رہا اس وقت تک اسلام کاغلبہ کفار پر پوری آب و تاب سے قائم تھا جونہی مسلمانوں نےاپنی بداعمالیوں اور تعیش پرستی کی وجہ سے جہاد فی سبیل اللہ کو چھوڑ دیا تو ذلت و مسکنت ان کا مقدر بن گئی۔ اور آج عالم اسلام کی حالت زار سے یہ معلوم کیا جاسکتا ہے کہ وہ کس قدر ذلت و رسوائی کا شکار ہے۔کفار ملت واحد بن کر بھیڑیوں کی طرح اہل اسلام پر ہر طرف سےجھپٹ رہے ہیں اور اُمت مسلمہ دشمن اسلام کے لگائے ہوئے گھاؤ سے گھائل جسم لئے ہوئے سسکیاں لے رہی ہے۔یقیناً جہاد جسےنبیؐ نے اسلام کی چوٹی کہا ہے جب تک اس علم کو تھاما نہیں جاتا ۔مسلمانوں کے ذلت و رسوائی اور مسکنت کے ادوار ختم نہیں ہوسکتے۔ بلاشبہ اللہ کے کلمے کو قائم کرنے کے لیے جہاد فی القتال کی جو اہمیت ہے وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے حضور اکرم ﷺ نے جہاد فی السیف یعنی جہاد فی القتل کی ناصرف ترغیب دی ہے بلکہ اس کے لیے بڑی زبردست خوشخبریاں بھی سنائیں...
شام سریانی زبان کا لفظ ہے جو حضرت نوح کے بیٹے حضرت سام بن نوح کی طرف منسوب ہے۔ طوفان نوح کے بعد حضرت سام اسی علاقہ میں آباد ہوئے تھے۔ ملک شام کے متعدد فضائل احادیث نبویہ میں مذکور ہیں، قرآن کریم میں بھی ملک شام کی سرزمین کا بابرکت ہونا متعدد آیات میں مذکور ہے۔ یہ مبارک سرزمین پہلی جنگ عظیم تک عثمانی حکومت کی سرپرستی میں ایک ہی خطہ تھی۔ بعد میں انگریزوں اور اہل فرانس کی پالیسیوں نے اس سرزمین کو چار ملکوں (سوریا، لبنان، فلسطین اور اردن) میں تقسیم کرا دیا،لیکن قرآن و سنت میں جہاں بھی ملک شام کا تذکرہ وارد ہوا ہے اس سے یہ پورا خطہ مراد ہے جو عصر حاضر کے چار ملکوں (سوریا، لبنان، فلسطین اور اردن)پر مشتمل ہے۔ اسی مبارک سرزمین کے متعلق نبی اکرمﷺ کے متعدد ارشادات احادیث کی کتابوں میں محفوظ ہیں مثلاً اسی مبارک سرزمین کی طرف حضرت امام مہدی حجاز مقدس سے ہجرت فرما کر قیام فرمائیں گے اور مسلمانوں کی قیادت فرمائیں گے۔ حضرت عیسیٰ کا نزول بھی اسی علاقہ یعنی دمشق کے مشرق میں...
اہل السنۃ والجماعۃ کےنزدیک ازواج ِمطہرات تمام مومنین کی مائیں ہیں ۔ان کوبرا بھلا کہنا حرام ہے ۔اس کی حرمت قرآن وحدیث کے واضح دلائل سے ثابت ہے ۔جو ازواج مطہرات میں سے کسی ایک پر بھی طعن وتشنیع کرے گا وہ ملعون او ر خارج ایمان ہے ۔ زیر نظر رسالہ ’’ فضائل امہات المومنین کا تذکرۂ عنبرین‘‘ ایک عربی کتابچہ ’’شذی الیاسمین فی فضائل امہات المومنین‘‘ کاترجمہ ہے ۔اس کتاب میں امہات المومنین رضوان اللہ علیہم اجمعین کی عظمت اور ان کے فضائل مناقب قرآن کریم اور حدیث نبویﷺ کی روشنی میں بیان کیے گئے ہیں پھر اہل بیت کے ضمن میں انکے فضائل کو عمومى طور پر بیان کیا گیا ہے۔اس کتاب کو عربی سے اردو قالب میں جنا ب عبد الحمید اطہر ﷾ نے ڈھالا ہے ۔اللہ تعالیٰ مترجم وناشرین کی اس کاوش کوقبول فرمائے اوراس کتاب کو امت مسلمہ کے لیے امہات المومنین س...
مسلک اہل حدیث وحی الہیٰ یعنی قرآن وحدیث کی غیرشروط اوراتباع واطاعت سے عبارت ہے۔عقائدوافکاراوراعمال واحکام میں کتاب وسنت ہی حجت ہیں ۔بعض لوگوں کاخیال ہے کہ اہل حدیث صرف ان لوگوں کانام ہے جنہوں نے فن حدیث کوجمع کیااوراسانیدومتون کوحسب ضرورت مرتب اورمدون کیا۔بے شبہ اس لقب کااولین اطلاق انہی پرہوتاہے لیکن وہ تمام لوگ بھی اہل حدیث ہیں جوقرآن وحدیث ہی کودستورزندگی سمجھتے ہیں اوربلاکسی تحقیق کے ہرصاحب علم کے اجتہادوفتوی سے کتاب وسنت کی ورشنی میں استفادہ کرتے ہیں۔زیرنظرکتاب خطیب بغدادی ؒ کی مشہورکتاب ’شرف اصحاب الحدیث‘کااردوترجمہ ہے جس میں اہل حدیث کی فضیلت ومنقبت پرنصوص پیش کی گئی ہیں ۔اس کے آغاز میں ایک علمی اورتحقیقی مقدمہ ہے جس سے مسلک اہل حدیث اوراہل حدیث کاتعارف ہوتاہے ۔
مسلک اہل حدیث کوئی نئی جماعت یا فرقہ نہیں ہے۔ تمام اہل علم اس بات کو اچھی طرح سے جانتے ہیں کہ اہل حدیث کا نصب العین کتاب و سنت ہے اور جب سے کتاب و سنت موجود ہے تب سے یہ جماعت موجود ہے۔اسی لیے ان کا انتساب کتاب و سنت کی طرف ہے کسی امام یا فقیہ کی طرف نہیں اور نہ ہی کسی گاؤں اور شہر کی طرف ہے۔یہ نام دو لفظوں سے مرکب ہے۔پہلا لفظ"اہل"ہے۔جس کے معنی ہیں والے صاحب دوسرا لفظ"حدیث" ہے۔حدیث نام ہے کلام اللہ اور کلام رسولﷺ کا۔قرآن کو بھی حدیث فرمایا گیا ہے۔اور آپﷺ کے اقوال اور افعال کے مجموعہ کا نام بھی حدیث ہے۔پس اہل حدیث کے معنی ہوئے۔”قرآن و حدیث والے” جماعت اہل حدیث نے جس طریق پر حدیث کو اپنا پروگرام بنایا ہے اور کسی نے نہیں بنایا۔اسی لیے اسی جماعت کا حق ہے۔کہ وہ اپنے آپ کو اہل حدیث کہے۔مسلک اہلحدیث کی بنیاد انہی دو چيزوں پر ہے اور یہی جماعت حق ہے۔ اہل حدیث مروّجہ مذہبوں کی طرح کوئی مذہب نہیں، نہ مختلف فرقوں کی طرح کوئی فرقہ ہے، بلکہ اہل حدیث ایک جماعت اور تحریک کا نام ہے۔ اور وہ تحریک ہے زندگی کے ہر شعبے میں قرآن وحدیث کے مطابق عمل...
اللہ تعالیٰ نے اپنے دین کی حفاظت کے لیے مسلمانوں کو دعوت و انذار کےبعد انتہائی حالات میں اللہ کے دشمنوں سے لڑنے کی اجازت دی ہے او راللہ کے راستے میں لڑنےوالے مجاہد کے لئے انعام و اکرام اور جنت کا وعدہ کیا ہے اسی طرح اس لڑائی کو جہاد جیسے مقدس لفظ سے موسوم کیا ہے۔تاریخ شاہد ہے کہ جب تک مسلمانوں میں جہاد جاری رہا اس وقت تک اسلام کاغلبہ کفار پر پوری آب و تاب سے قائم تھا جونہی مسلمانوں نےاپنی بداعمالیوں اور تعیش پرستی کی وجہ سے جہاد فی سبیل اللہ کو چھوڑ دیا تو ذلت و مسکنت ان کا مقدر بن گئی۔ اور آج عالم اسلام کی حالت زار سے یہ معلوم کیا جاسکتا ہے کہ وہ کس قدر ذلت و رسوائی کا شکار ہے۔کفار ملت واحد بن کر بھیڑیوں کی طرح اہل اسلام پر ہر طرف سےجھپٹ رہے ہیں اور اُمت مسلمہ دشمن اسلام کے لگائے ہوئے گھاؤ سے گھائل جسم لئے ہوئے سسکیاں لے رہی ہے۔یقیناً جہاد جسےنبیؐ نے اسلام کی چوٹی کہا ہے جب تک اس علم کو تھاما نہیں جاتا ۔مسلمانوں کے ذلت و رسوائی اور مسکنت کے ادوار ختم نہیں ہوسکتے۔ زیر نظر کتاب حافظ ابن عساکر کی جہاد کے فضائل پر چالیس احادیث پر مشتمل مر...
نبی کریم ﷺپر درود پڑھنا آپ ﷺ سے محبت کا اظہار اور ایمان کی نشانی ہے۔درود پڑھنے کے متعدد فضائل صحیح احادیث سے ثابت ہیں۔سیدنا ابو ہریرہ فرماتے ہیں کہ ﷺنے فرمایا :’’ جو شخص مجھ پر ایک مرتبہ درود بھیجتا ہے ، اللہ تعالیٰ اس پر دس رحمتیں نازل فرماتا ہے۔‘‘ ( مسلم : ۴۰۸)ایک دوسری روایت میں نبی کریم ﷺنے فرمایا:’’ جو شخص مجھ پر ایک مرتبہ درود بھیجتا ہے ، اللہ تعالیٰ اس پر دس رحمتیں نازل فرماتا ہے ، اس کے دس گناہ مٹا دیتا ہے اور اس کے دس درجات بلند کردیتا ہے۔‘‘ (صحیح الجامع : ۶۳۵۹)سیدنا ابی بن کعبفرماتے ہیں کہ انہوں نے نبی کریم ﷺسے کہا:’’اے اللہ کے رسول ﷺ! میں آپ پر زیادہ درود پڑھتا ہوں ،تو آپ کا کیا خیال ہے کہ میں آپ پر کتنا درود پڑھوں ؟ آپ ﷺنے فرمایا :جتنا چاہو۔ میں نے کہا : چوتھا حصہ؟ آپ ﷺنے فرمایا :جتنا چاہواور اگر اس سے زیادہ پڑھو گے تو وہ تمہارے لئے بہتر ہے۔ میں نے کہا : آدھا حصہ ؟ آپ ﷺنے فرمایا:جتنا چاہو اور اگر اس سے زیادہ پڑھو گے تو وہ تمہارے لئے بہتر ہے۔ میں نے کہا : دو تہائی ؟ آپ ﷺنے فرمایا : چاہو اور اگر اس سے زی...
دعوت دین اور احکام شرعیہ کی تعلیم دینا شیوہ پیغمبری ہے ۔تمام انبیاء و رسل کی بنیادی ذمہ داری تبلیغ دین اور دعوت وابلاغ ہی رہی ہے،امت مسلمہ کو دیگر امم سے فوقیت بھی اسی فریضہ دعوت کی وجہ سے ہے-دین کی اصلاح اور بقا بھی اسی میں ہے کہ دعوت واصلاح اور تبلیغ دین کے شعبہ کو فعال رکھا جائے،دعوت و تبلیغ کا شعبہ جتنا مؤثر ہوگا عامۃ المسلمین کی دین سے وابستگی اتنی ہی زیادہ ہو گی۔پھر کتاب وسنت میں دعوت و تبلیغ کی بہت زیادہ فضیلت بیان ہوئی ہےاور داعیوں اور واعظوں کے بہت اوصاف بیان ہوئے ہیں،موجودہ دور میں شعبہ تبلیغ کو فعال کرنے کی اشد ضرورت ہےاور علما و فضلا اور مبلغین کو اصلاح امت کے حوالہ سے اپنا اہم کردار ادا کرنا چاہیے ۔دعوت دین کی فضیلت واہمیت اور ضرورت کے پیش نظر ڈاکٹر فضل الٰہی صاحب نے اچھی کتا ب مرتب کی ہے ،جو مبلغین کی میں دعوت دین کا شوق پیداکرنے اور انہیں نیا ولولہ دےگی۔(ف۔ر)
روزوں کے احکام مسائل پر عربی زبان میں بہت سی کتب لکھی گئی ہیں اور روزوں سے متعلقہ ابحاث کو فتاویٰ کی شکل میں بھی کافی حد تک لوگوں کے سامنے لایا جاچکا ہے۔ اردو زبان میں عصری مسائل کو سامنےر کھتے ہوئےبہت کم ایسی کوشش کی گئی ہے کہ ان تمام مسائل کو ایک جگہ مبسوط طریقہ سے اکٹھا کردیا جاتا خصوصا وہ مسائل کہ جس میں کسی نہ کسی پہلو سے تشنگی رہ جاتی ہے دلائل ذکرکر کے ان کے موازنہ کے بعد راجح مسلک بیان کردیا جاتا۔زیر نظر کتابچہ میں مصنف نے روزوں سے متعلقہ ابتدائی معلومات و فضائل کے ساتھ ساتھ رؤیت ہلال اور اختلاف مطالع جیسے مسائل کی بحث کو بھی اجاگر کیا ہے کہ جس میں فقہاء کے اختلافات اور پھر منافشہ کے بعد راجح مسلک بھی بیان کردیا ہے۔اس کتاب کا منفرد انداز یہ ہے کہ مصنف نے روزوں کے فوائد و ثمرات کو طبی اور سائنسی اصولوں پر بھی پرکھا ہے اور روزہ سے متعلق انسانی نفسیات کوبھی شامل کرتے ہیں اور موجودہ دور میں واقعاتی مثالوں سے روزہ کی اہمیت و افادیت پیش کرتے ہیں۔ 110 صفحات کی یہ کتاب ان جملہ خصوصیات کی حامل ہے۔(ک۔ط)
اس دنیا میں انسانوں کے مختلف طبقات میں چھوٹے سے لیکر بڑے تک ،بچے سے لیکر بوڑھے تک،ان پڑھ جاہل سے لیکر ایک ماہر عالم اور بڑے سے بڑے فلاسفر تک،ہر شخص کی جد وجہد اور محنت وکوشش میں اگر غور سے کام لیا جائے تو ثابت ہو گا کہ اگرچہ محنت اور کوشش کی راہیں مختلف ہیں مگر آخری مقصد سب کا قدرے مشترک ایک ہی ہے ،اور وہ ہے "امن وسکون کی زندگی"اور نبی کریم اسی امن وسلامتی کا علم بردارمذہب لے کر آئے۔ اسلام ایک امن وسلامتی والا مذہب ہے ،جو نہ صرف انسانوں بلکہ حیوانوں کے ساتھ بھی نرمی کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ اس عظیم دین کا حسن دیکھئے کہ اسلام ’’سلامتی‘‘ اور ایمان ’’امن‘‘ سے عبارت ہے اور اس کا نام ہی ہمیں امن و سلامتی اور احترام انسانیت کا درس دینے کیلئے واضح اشارہ ہے۔نبی کریمﷺ کی حیاتِ طیبہ ، صبر و برداشت، عفو و درگزر اور رواداری سے عبارت ہے۔ زیر تبصرہ کتاب" فضائل سید المرسلین فی اقوال شفیع المذنبین" محترم مولانا فضل الرحمن ہزاروی صاحب کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے سیرت نبوی ﷺ پر متعدد موضوعات کے ت...
انبیاء کرام کے بعد صحابہ کرام کی مقدس جماعت تمام مخلوق سے افضل اور اعلیٰ ہے یہ عظمت اور فضیلت صرف صحابہ کرام کو ہی حاصل ہے کہ اللہ نے انہیں دنیا میں ہی مغفرت،جنت اور اپنی رضا کی ضمانت دی ہے بہت سی قرآنی آیات اور احادیث اس پر شاہد ہیں۔صحابہ کرام سے محبت اور نبی کریم ﷺ نے احادیث مبارکہ میں جوان کی افضلیت بیان کی ہے ان کو تسلیم کرنا ایمان کاحصہ ہے ۔بصورت دیگرایما ن ناقص ہے۔ جماعت ِ صحابہ میں سےخاص طور پر وہ ہستیاں جنہوں نے آپ ﷺ کے بعد اس امت کی زمامِ اقتدار، امارت، قیادت اور سیادت کی ذمہ داری سنبھالی ، امور دنیا اور نظامِ حکومت چلانے کے لیے ان کےاجتہادات اور فیصلوں کو شریعت ِ اسلامی میں ایک قانونی دستاویز کی حیثیت حاصل ہے۔ ان بابرکت شخصیات میں سے خلیفۂ اول سیدنا ابو بکر صدیق سب سے اعلیٰ مرتبے اور بلند منصب پر فائز تھے اور ایثار قربانی اور صبر واستقامت کا مثالی نمونہ تھے۔ سیدنا ابوبکر صدیق قبیلہ قریش کی ایک مشہور شاخ تیم بن مرہ بن کعب کے فرد تھے۔ساتویں پشت میں مرہ پر ان کا نسب رسول اللہﷺ سے مل جاتا ہے ہے ۔ایک سچے مسلمان کا یہ پختہ عقیدہ ہے کہ انبیاء ورسل کے ب...
’صحابہ‘کا لفظ ’صحابی‘کی جمع ہے ،جس کے معنی ساتھی کے ہیں۔اصطلاحی اعتبار سے صحابہ کرام ؓ اجمعین وہ خوش قسمت ہستیاں ہیں،جنہیں جناب رسول معظم ﷺ کے چہرہ پر انوار کو دیکھنے کا شرف حاصل ہوا۔یہی وہ پاکباز گروہ ہے،جس نے قرآن وحدیث کی تعلیمات آنے والی نسلوں تک پہنچانے کا فریضہ سر انجام دیا،رسول خدا ﷺ کا دفاع و تحفظ کیا اور پوری دنیا میں خدا کے کلمے کو سربلند کرنے کےلیے تن،من،دھن کی قربانی دی۔ان کی انہیں عظیم الشان خدمات کی بنا پر خداوند قدوس کی بارگاہ سے انہیں ’ ؓ‘کی سند عطا ہوئی۔ان سے محبت کو دین کا جزو قرار دیا گیا اور ان سے نفرت یا بغض کو نفاق و طغیان سے تعبیر کیا گیا۔اپنے ذہنوں کو حب صحابہ ؓ سے معمور کرنے کے لیے ضروری ہے کہ ان کے فضائل و مناقب سے واقفیت حاصل کی جائے ،جس کے لیے زیر نظر کتاب کا مطالعہ بے حد مفید رہے گا۔اس کتاب کی تحقیق و نظر ثانی محدث زماں حافظ زبیر علی زئی نے کی ہے اور اس میں محض صحیح روایات ہی پر اعتماد کیا گیا ہے جس سے یہ ایک مستند مجموعہ فضائل منظر عام پر آیا ہے۔(ط۔ا)
امام احمد بن حنبل کی یہ کتاب ’’فضائل صحابہ کرام ‘‘ صحابہ کے فضائل و مناقب پر بہت ہی عمدہ کتاب ہے۔ اس کتاب کا اردو ترجمہ جامعہ لاہور الاسلامیہ کے فاضل شیخ حافظ فیضل اللہ ناصر صاحب نے کیا ہے ۔ جو کہ جدید دور کے بڑے معروف مترجم ہیں۔
صحابہ کرامؓ وہ نفوس قدسیہ ہیں جن کو ربّ کائنات نے اپنے آخری پیغمبر حضرت محمد ﷺ کی صحبت کے لئے چنا ہے۔ اس بابرکت جماعت کی فضیلت و منقبت کے لئے یہ بات ہی کافی ہے کہ پروردگار، ان سب سے راضی ہو چکا ہے اور وہ اپنے پروردگار سے راضی ہو چکے ہیں۔ وحی الٰہی کے اوّلین مخاطب بھی أصحاب رسولؐ ہیں۔ جنہوں نے دینِ اسلام کے لئے اپنا تن من دھن قربان کر دیا اور شیوۂ فرمانبرداری کی ایسی مثالیں رقم کیں جو رہتی دنیا تک پڑھی اور سنی جاتی رہیں گی۔ زیر نظر کتابچہ میں ڈاکٹر اسحاق زاہد صاحب نے قرآن و سنت کی صریح نصوص کی روشنی میں نہ صرف صحابہ کرام کے فضائل و مناقب کو بیان کیا ہے بلکہ اہل بیت اطہار کے فضائل و مناقب کو بھی بیان کیا ہے۔ ان کے درمیان آپس میں محبت بھرے تعلقات، باہمی رشتے داریاں اور اہل سنت والجماعت کا صحابہ کرام اور اہل بیت کے متعلق عقیدہ جیسے اہم عناوین رسالہ ھٰذا کی زینت ہیں۔ رسالہ ھذا اگرچہ مختصر ہے تاہم دفاع صحابہ کرام و اہل بیت اطہار کے حوالے سے ایک مفید کوشش ہے۔ (آ۔ہ)
انبیاء کرام کے بعد صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی مقدس جماعت تمام مخلوق سے افضل اور اعلیٰ ہے یہ عظمت اور فضیلت صرف صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو ہی حاصل ہے کہ اللہ نے انہیں دنیا میں ہی مغفرت،جنت اور اپنی رضا کی ضمانت دی ہے بہت سی قرآنی آیات اور احادیث اس پر شاہد ہیں۔صحابہ کرام سے محبت اور نبی کریم ﷺ نے احادیث مبارکہ میں جوان کی افضلیت بیان کی ہے ان کو تسلیم کرنا ایمان کاحصہ ہے ۔بصورت دیگرایما ن ناقص ہے ۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے فضائل ومناقب سے متعلق اہل علم نے مستقل کتابیں تصنیف کی ہیں ۔ زیر نظر کتاب’’ فضائل صحابہ رضی اللہ عنہم ‘‘ امام عبد الرحمن النسائی صاحب سنن نسائی کی تصنیف کی ہے امام نسائی رحمہ اللہ نے اپنے خاص اسلوب کےساتھ اس کتاب میں صحیح احادیث کی روشنی میں خلفائے اربعہ اور پھر بقیہ عشرہ مبشر...