کل کتب 6741

دکھائیں
کتب
  • 2701 #4603

    مصنف : سید ابو بکر غزنوی

    مشاہدات : 10827

    با ادب با نصیب

    (پیر 22 مئی 2017ء) ناشر : طارق اکیڈمی، فیصل آباد
    #4603 Book صفحات: 88

    ادب وآداب اور اخلاق کسی بھی قوم کا طرہ امتیاز ہے گو کہ دیگر اقوام یا مذاہب نے اخلاق و کردار اور ادب و آداب کو فروغ دینے میں ہی اپنی عافیت جانی مگر اس کا تمام تر سہرا اسلام ہی کے سر جاتا ہے جس نے ادب و آداب اور حسن اخلاق کو باقاعدہ رائج کیا اور اسے انسانیت کا اولین درجہ دیا۔ یہی وجہ ہے کہ یہ بات کی جاتی ہے کہ اسلام تلوار سے نہیں زبان (یعنی اخلاق) سے پھیلا۔ حسنِ اخلاق اور ادب پر لاتعداد احادیث مبارکہ ہیں کہ چھوٹے ہوں یا بڑے‘ سب کے ساتھ کس طرح ادب سے پیش آنے کی تلقین اور ہدایت فرمائی گئی ادب اور اخلاق کسی معاشرے کی بنیادی حیثیت کا درجہ رکھتا ہے جو معاشرے کو بلند تر کر دینے میں نہایت اہم کردار ادا کرتا ہے۔ادب سے عاری انسان اپنا مقام نہیں بنا سکتا۔ باادب بامراد اور بے ادب بے مراد ہوتا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’بادب بانصیب‘‘ سید محمد ابوبکر غزنوی﷫ کے افادات سے مرتب شدہ ہے۔ سید ابو بکر غزنوی﷫ زندگی بھر خلوص اور گرم جوشی سے سیرت طیبہﷺ کے ان شفاف چشموں سے لوگوں کو سیراب کرنے کے لیے کوشاں رہے۔ ان کے لیکچرز، خطبات اور تحریریں اسلامی آداب، شائستگی اور قرینوں کی تعلیم کے پاکیزہ اور جانفزا جھونکوں سے بھر پور ہوتے۔ طارق اکیڈمی، فیصل آباد کے مدیر جناب محمد سرور طارق نے سید ابو بکر غزنوی﷫ کی تحریروں، خطبات و مقالات سے یہ حسین و جمیل گلدستہ ترتیب دیا ہے۔ یہی آداب ہیں جنہیں اخلاق بھی کہا جاتاہے اور اخلاق ہی میزان عمل کاسب سے وزنی اثاثہ ہے۔ (م۔ا)

  • 2702 #4473

    مصنف : نواب صدیق الحسن خاں

    مشاہدات : 7692

    فتاوی نواب محمد صدیق حسن خان

    (اتوار 21 مئی 2017ء) ناشر : مکتبہ محمدیہ، لاہور
    #4473 Book صفحات: 403

    برصغیر میں علومِ اسلامیہ،خدمت ِقرآن اور عقیدہ سلف کی نصرت واشاعت کےسلسلے میں نواب صدیق حسن خاں﷫ (1832۔1890ء) صدیق حسن خان قنوجی ؒ کی ذات والا صفات کسی تعارف کی محتاج نہیں ۔ علامہ مفتی صدر الدین ، شیخ عبد الحق محدث بنارسی ، شیخ قاضی حسین بن محسن انصاری خزرجی ۔ شیخ یحیی بن محمد الحازمی ، قاضی عدن ، علامہ سید خیر الدین آلوسی زادہ جیسے اعلام اور اعیان سے کسب ِفیض کیا۔آپ کی مساعی جمیلہ روزِروشن کی طرح عیاں ہیں ۔ عربی ، فارسی ، اردو تینوں زبانوں میں دو سو سے زائد کتابیں تصنیف کیں او ردوسرے علماء کو بھی تصنیف وتالیف کی طرف متوجہ کیا،ان کے لیے خصوصی وظائف کا بندوبست کیا او راسلامی علوم وفنون کے اصل مصادر ومآخذ کی از سرنو طباعت واشاعت کاوسیع اہتمام کیا۔نواب محمدصدیق حسن خان﷫ نے علوم ِاسلامیہ کے تقریبا تمام گوشوں سے متعلق مستقل تالیفات رقم کی ہیں اور شاید ہی کوئی ایسا دینی وعلمی موضوع ہو جس پر نواب صاحب نے کوئی مستقبل رسالہ یا کتاب نہ لکھی ہو۔حدیث پاک کی ترویج کا ایک انوکھا طریقہ یہ اختیار فرمایا کہ کتب ِاحادیث کے حفظ کا اعلان کیا۔ اوراس پرمعقول انعام مقرر کیا۔ چنانچہ صحیح بخاری کے حفظ کرنے پر ایک ہزار روپیہ اور بلوغ المرام کے کے حفظ کرنے ایک سو روپیہ انعام مقرر کیا۔ جہاں نواب صاحب نے خود حدیث اور اس کے متعلقات پر بیش قیمت کتابیں تصنیف کیں وہاں متقدمین کی کتابیں بصرف کثیر چھپوا کر قدردانوں تک مفت پہنچائیں۔دوسری طرف صحاح ستہ بشمول موطا امام مالک کے اردو تراجم و شروح لکھوا کر شائع کرانے کا بھی اہتمام کیا۔ تاکہ عوام براہ راست علوم سنت سے فیض یاب ہوں۔ زیر تبصرہ کتاب’’ فتاوی نواب محمد صدیق خان القنوجی ‘‘ نواب صاحب کی تالیف کردہ کتب فقہ میں سے اخذشدہ ہے ۔یہ فتاوی اس سے پہلے بھی شائع ہوا تھا یہ ایڈیشن اسی کاطبع جدید ہے ۔ محترم جنا ب اشرف جاوید ﷾ نے اسے نئے انداز سےمرتب کیا اور اس کے اس کے تحقیقی حواشی بھی تحریر کیے ہیں ۔فتوی نویسی کی تاریخ ، عہد صحابہ سے عصر حاضر تک کے معروف مفتیان اور کتب فتاوی کا تعارف مقدمے کی صورت میں تحریر کیا ہے ۔ اور مولانا حبیب الرحمٰن خلیق نے اس کی تسہیل کا فریضہ انجام دیا ہے جس سےاس فتاویٰ کی افادیت میں مزید اضافہ ہوگیا ہے اور اس سے قارئین آسانی سے استفادہ کرسکتے ہیں ۔ (م۔ا)

  • 2703 #4474

    مصنف : عبد الرشید عراقی

    مشاہدات : 4946

    غزنوی خاندان

    (اتوار 21 مئی 2017ء) ناشر : امام شمس الحق ڈیانوی پبلشرز کراچی
    #4474 Book صفحات: 162

    برصغیر پاک وہند کے علمی ودینی خاندانوں میں خاندان غزنویہ (امرتسر) ایک عظیم الشان خاندان ہے اس خاندان کی علمی ودینی اور سیاسی خدمات کا دائرہ بہت وسیع ہے ۔ اس خاندان کی علمی ودینی خدمات کااحاطہ نہیں کیا جاسکتا۔اور سیاسی خدمات بھی ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہیں ۔تحریک آزادئ وطن میں اس خاندان کے افراد نے عظیم کارنامے سرانجام دیئے۔مختلف اہل قلم نے خاندان غزنویہ کی مختلف شخصیات کے تعارف تدریسی وتبلیغی خدمات کےمتعلق مضامین لکھے اور کتب تصنیف کیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ غزنوی خاندان ‘‘وطن عزیز کے معروف مضمون نگار ، سیرت نگار مصنف کتب کثیرہ محترم جنا ب عبدالرشید عراقی ﷾ کی تصنیف ہے۔انہوں نے اس کتا ب میں غزنوی خاندان کے جد امجد مولانا سید عبد اللہ غزنوی ﷫ (م 1298ھ) کے حالات کے علاوہ ان کےصاحبزاد گان مولانا محمد غزنوی ، مولانا عبد الجبار غزنوی ، مولاناسید عبد اللہ غزنوی ، مولانا عبد الرحیم غزنوی اور پوتوں میں سے مولانا سید محمد داؤد غزنوی ، مولانا عبد الاول غزنوی ، مولانا عبد الغفور غزنوی ، مولاناسید اسماعیل غزنوی ، مولانا حافظ محمد زکریا غزنوی ، اور پڑپوتوں میں مولانا سید ابوبکر غزنوی﷭ کا تذکرہ کیا ہے اوران حضرات کی علمی ودینی وسیاسی خدمات کا بھی تذکرہ سپرد قلم کیا ہے ۔(م۔ا)

  • 2704 #4602

    مصنف : پروفیسر سید طالب الرحمن

    مشاہدات : 11116

    آئیے عقیدہ سیکھیے!

    (اتوار 21 مئی 2017ء) ناشر : مرکز الدعوۃ الاسلامیہ، راولپنڈی
    #4602 Book صفحات: 96

    اسلام کی فلک بوس عمارت عقیدہ کی اسا س پر قائم ہے۔ اگر اس بنیاد میں ضعف یا کجی پیدا ہو جائے تو دین کی عظیم عمارت کا وجود خطرے میں پڑ جاتا ہے۔ عقائد کی تصحیح اخروی فوز و فلاح کے لیے اولین شرط ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اللہ کی طرف سے بھیجی جانے والی برگزیدہ شخصیات سب سے پہلے توحید کا علم بلند کرتے ہوئے نظر آتی ہیں۔ اور نبی کریمﷺ نے بھی مکہ معظمہ میں تیرا سال کا طویل عرصہ صرف اصلاح ِ عقائد کی جد و جہد میں صرف کیا عقیدہ توحید کی تعلیم وتفہیم کے لیے جہاں نبی کریمﷺ او رآپ کے صحابہ کرا م﷢ نے بے شمار قربانیاں دیں اور تکالیف کو برداشت کیا وہاں علماء اسلام نے بھی دن رات اپنی تحریروں اور تقریروں میں اس کی اہمیت کو خوب واضح کیا۔ عقائد کے باب میں اب تک بہت سی کتب ہر زبان میں شائع ہو چکی ہیں اردو زبان میں بھی اس موضوع پر قابل قدر تصانیف اور تراجم سامنے آئے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’آئیے عقیدہ سکھیے‘‘ پروفیسر ڈاکٹر سید طالب الرحمٰن شاہ﷾ کی کاوش ہے مصنف نے کتاب میں اپنی نگارشات قلمبند کرتے ہوئے قدرے مختلف اسلوب اختیار کیا ہے اور عقیدہ سے متعلق تمام مواد کو سوالاً جواباً قلمبند کیا ہے۔ کیونکہ یہ اسلوب فی زمانہ متداول ہونے کے ساتھ کسی مضمون کی تفہیم وتعلیم کا بہترین ذریعہ ہے۔ مرتب نے پوری کوشش کی ہے کہ بچوں کے معیار کوسامنے رکھتے ہوئے جواب کومختصر سےمختصر تیار کیا جائے۔ اللہ تعالیٰ فاضل مرتب کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے عوام الناس کے لیے نفع بخش بنائے۔ (آمین) (م۔ا )

  • 2705 #4472

    مصنف : عبد القدوس سلفی

    مشاہدات : 8123

    فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی ( کتاب الطہارت کتاب الصلاۃ )

    (ہفتہ 20 مئی 2017ء) ناشر : مکتبہ انصار السنہ النبویہ لاہور
    #4472 Book صفحات: 888

    استاذ الاساتذہ شیخ الحدیث حافظ ثناءاللہ مدنی﷾ فروری 1940 کو ضلع لاہور کے ایک گاوں کلن میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم سرہالی کلاں ضلع قصورمیں حاصل کی۔ اس کے بعد دینی تعلیم کے لیے جامع مسجد قدس چوک دالگراں کا رخ کیا۔ جہاں اپنے وقت کے ممتاز محدث اورمفتی مولانا حافظ عبداللہ روپڑی﷫ مسند تدریس پر جلوہ افروز تھے۔ آپ نے بڑی عرق ریزی کے ساتھ تعلیم حاصل کی۔ اور اپنےاستاذ حافظ عبداللہ روپڑری﷫ کی خصوصی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ۔آپ حافظ عبد اللہ محدث روپڑی ﷫ کےشاگردوں میں نمایاں مقام کے حامل ہیں ۔ آپ کے رفقاءمیں مولانا عبدالسلام کیلانی﷫ ، ڈاکٹر حافظ عبد الرحمٰن مدنی ﷾(مدیر جامعہ لاہور الاسلامیہ ،لاہور ) بھی شامل ہیں۔ آ پ اعلٰی تعلیم کے لیے جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ تشریف لے گئے۔ جہاں آپ نے الشریعہ میں اعلی ڈگری حاصل کی۔ خصوصاً الشیخ ابن باز سے بھر پور استفادہ کیا۔ آپ کے اساتذہ کرام میں مولانا حافظ عبداللہ محدث روپڑی ، حضرت مولاناحافظ محمد گوندلوی ، مولانا محمدعبدہ الفلاح ، مولانا عبدالغفار حسن ، الشیخ ابن باز ، علامہ ناصر الدین البانی، الشیخ محمد امین شقیطی ، الشیخ شبیہ الحمد ، الشیخ عبدالمحسن العباد، الشیخ حماد انصاری ﷭ خصوصی طور پر شامل ہیں۔مدینہ یونیورسٹی سے فراغت کے بعد آپ نے مختلف تعلیمی اداروں میں تدریسی فرائض سر انجام دیئے۔ لیکن بہترین تدریسی وقت جامعہ سلفیہ فیصل آباد اور جامعہ لاہور الاسلامیہ ،لاہورمیں گزارہ۔1978 میں حافظ صاحب ﷾ جامعہ سلفیہ ،فیصل آباد کے مدیر تعلیم مقرر ہوئے۔ آپ نے جامعہ سلفیہ کےنظم ونسق میں توازن پیدا کیا۔ آپ کے عہد میں سب سے زیادہ طلبہ مدینہ یونیورسٹی قبول ہوئے۔ آپ تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت پرتوجہ دیتے۔ اور قانون شکنی پر شدید مواخذہ کرتے تھے۔ آپ کی شخصیت بہت باوقار اور بارعب تھی۔ جس کے باعث طلبہ آپ کابہت احترام کرتے اور قواعد وضوابط کی پابندی کرتے۔ 1981میں حافظ صاحب جامعہ رحمانیہ ،لاہور تشریف لے آئے ۔ آپ ان جامعات میں ابوداود ، بدایۃ المجتہد،علم الفرائض جسے اہم اسباق پڑھاتے رہے۔ اور شیخ الحدیث کے منصب بھی فائز رہے ۔ آپ کا اسلوب تدریس بہت منفرداور متاثر کن تھا۔آپ کے تلامذہ کی تعداد ہزاروں میں ہے۔ جن میں بعض ممتاز مناصب پر تعلیمی انتظامی خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ ان میں ڈاکٹر حافظ عبد الرشید اظہر ﷫ ، حافظ مسعود عالم ،مولانا حافظ محمد شریف ، مولانا محمد یونس بٹ ، پروفیسر یٰسین ظفر ، مولانا عبدالعلیم یزدانی ، مولانا محمد شفیق مدنی ، مولاناقاری عبد الحلیم بلال، ڈاکٹر حافظ محمد اسحاق زاہد ، قاری محمد ابراہیم میر محمدی ، ڈاکٹر حافظ حسن مدنی ، قاری صہیب احمدمیرمحمدی ، مولانا محمد اجمل بھٹی حفظہم اللہ وغیرہ خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔آپ تقریباً 45مرتبہ بخاری شریف پڑھا چکے ہیں۔ آپ تدریس کےساتھ فتاوی نویسی کا کام بھی کرتے رہے آپ کےعلمی وتحقیقی فتاوی جات ماہنامہ محدث اور ہفت روزہ الاعتصام میں مسلسل شائع ہوتے رہے ۔یہ فتاوی جات دوجلدوں میں کتابی صورت میں شائع ہوچکے ہیں ۔موصوف نے اس کے علاوہ جامع الترمذی کی شرح جائزہ الاحوذی کےنام سے عربی زبان میں تحریر کی جو دو جلدوں میں شائع ہوچکی ہے ۔نیز الو صائل فی شرح شمائل بھی آپ ہی کی تصنیف ہے ۔آپ سعودی عرب ، کویت اور امارات میں مسند احمد کےعلاوہ متعد د کتبِ حدیث درساً پڑھا چکے ہیں ۔اس لیے آپ کے شاگردوں میں سیکڑوں عرب حضرات بھی شامل ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ فتاوی حافظ ثناء اللہ مدنی ‘‘ ہفت روزہ الاعتصام ،اور ماہنامہ محدث ، لاہور میں مطبوعہ فتاوی جات کی کتابی صورت ہے ۔حافظ صاحب کےفتاوی جات کی یہ دوسری جلد ہے جوکہ کتاب الطہارۃ ،کتاب المساجداورکتاب الصلاۃ پر مشتمل ہے ۔اس جلد کو حافظ صاحب نے اپنے شاگرد حافظ عبد لرؤف خان اور عبدالقدوس سلفی کی معاونت سے بڑے عمدہ انداز میں مرتب کر کے تخریج کے ساتھ شائع کیا ہے ۔ یہ جلد تقریباً نوصد(900)صفحات پر مشتمل ہے ان فتاویٰ کی امتیازی خصوصیت یہ ہے کہ اس میں براہ راست کتاب و سنت سے استدلال کیا گیا ہے نیز فتوی دیتے ہوئے فقہ الواقع اور مقاصد شریعت کو بھی ملحوظ رکھا گیا ہے ،جس سے ان میں اعتدال و توازن کی جھلک واضح نظر آتی ہے ۔ اس کی پہلی جلد حافظ صاحب کے تلمیذ حافظ عبدالشکور (فاضل مدینہ یونیورسٹی ) نے مرتب کر کے پندرہ سال قبل فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ کے نام سے شائع کی تھی۔اللہ تعالیٰ حافظ صاحب کی تدریسی وتصنیفی اور دعوتی خدمات کو قبول فرمائے اور ان کو صحت وعافیت سےنوازے ۔(آمین) (م۔ا)

  • 2706 #4601

    مصنف : ڈاکٹر حافظ محمد زبیر

    مشاہدات : 19989

    وجود باری تعالیٰ۔ فلسفہ، سائنس اور مذہب کی روشنی میں

    (ہفتہ 20 مئی 2017ء) ناشر : دار الفکر الاسلامی، لاہور
    #4601 Book صفحات: 224

    وجود باری تعالی فلسفہ، سائنس اور مذہب تینوں کا موضوع رہا ہے۔ عام طور اصطلاح میں اُس علم کو الہیات (Theology) کا نام دیا جاتا ہےکہ جس میں خدا کے بارے بحث کی گئی ہو۔ اس کتاب میں ہم نے فلسفہ ومنطق، سائنس وکلام اور مذہب وروایت کی روشنی میں وجود باری تعالی کے بارے میں بحث کی ہے۔ وجود باری تعالی کے بارے بڑے نظریات (mega theories) چار ہیں۔ نظریہ فیض، نظریہ عرفان،نظریہ ارتقاء اور نظریہ تخلیق۔ یہ واضح رہے کہ چوتھے نقطہ نظر کو ہم محض اس کی تھیورائزیشن کے عمل کی وجہ سے تھیوری کہہ رہے ہیں کہ اب اس عنوان سے نیچرل اور سوشل سائنسز میں بہت سا علمی اور تحقیقی کام منظم اور مربوط نظریے کی صورت میں سامنے آ رہا ہے جبکہ حقیقت کے اعتبار سے یہ محض تھیوری نہیں بلکہ امر واقعی ہے۔ پہلا اور دوسرا نقطہ نظر فلاسفہ کا ہے کہ جو افلاطونی، نوافلاطونی، مشائین، اشراقین، عرفانیہ اور حکمت متعالیہ میں منقسم ہیں۔ افلاطونی اور مشائین کے علاوہ بقیہ کے ساتھ صوفی ہونے کا ٹیگ بھی لگا ہوا ہے دراں حالانکہ یہ صوفی کی بجائے دراصل افلاطونی، مشائی اور نوافلاطونی ہیں کہ ان میں سے کوئی بھی گروہ وجود باری تعالی کے مسئلے میں متقدمین اور محققین صوفیاء پر اعتماد نہیں کر رہا بلکہ صحیح معنوں میں افلاطون (348-424 ق م)، ارسطو (348-424 ق م)اور فلاطینوس (205-270ء) کے رستے پر ہیں۔ تیسرا نقطہ نظر دہریوں اور منکرین خدا (Atheists) کا ہے کہ نیچرل سائنسز کے رستے ماہرین حیاتیات (Biologists) اور ماہرین طبیعیات (Physicists) کی ایک جماعت نے اس نظریے کو اختیار کیا ہے۔ وجود کے بارے یہ موقف نظریاتی فزکس اور نظریاتی بائیالوجی کے ماہرین کے ہاں معروف ہے۔ چوتھا نقطہ نظر صحابہ، تابعین، تبع تابعین، ائمہ اربعہ، محدثین عظام، متقدمین صوفیاء اور متکلمین رحمہم اللہ کا ہے۔ دوسرے نقطہ نظر نے صرف خالق کے وجود کو حقیقت جبکہ تیسرے نے صرف مخلوق کو حقیقت جانا۔ اور پہلے اور چوتھے نقطہ نظر میں خالق اور مخلوق دونوں کا وجود الگ الگ حقیقت ہیں۔ اس کتاب میں تین ابواب میں تینوں مکاتب فکر کےچاروں نقطہ ہائے نظر کا عقلی ونقلی تجزیہ پیش کیا گیا ہے۔

  • 2707 #4600

    مصنف : پروفیسر محمد رفیق چودھری

    مشاہدات : 16347

    اے ایمان والو! (يا أيها الذين آمنوا آمنوا)

    (جمعہ 19 مئی 2017ء) ناشر : مکتبہ قرآنیات لاہور
    #4600 Book صفحات: 224

    اللہ تعالیٰ نے انبیاء﷩ کودنیابھر کے انسانوں کی رشد و ہدایت اور فلاح و نجات کے لیے مبعوث فرمایا اوران کے ذریعے دنیا میں علم وعمل اور جدو جہد کا ایک ایسا سلسلہ شروع فرمایا جو تا قیامت اسی طرح جاری وساری رہے گا۔ سب سے آخری نبی حضرت محمدﷺ کو اللہ تعالیٰ کاجو ازلی اور ابدی کلام عطاہوا۔ یہ کلام لائق اور قابل اتباع ہے اور اس میں جن باتوں کاحکم دیاگیا ہے ان تمام باتوں پر عمل کرنا ضروری ہے تاہم اس کی وہ آیات خصوصاً قابل توجہ ہیں جن میں اہل ایمان کوخصوصی طور پر مخاطب کیا گیا ہے۔ یہ آیات اپنے اندر بڑی گہرائی اور بصیرت رکھتی ہیں۔ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كے خطاب سے شروع ہونے والی آیات کے ذریعے اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو ایسی تعلیم دی ہےجو ان کے لیے دنیا اورآخرت میں فلاح وکامرانی کی ضامن اور ان کو ہر قسم کے نقصان وخسران سے بچانے والی ہے۔ زیر نظر کتاب ’’اے ایمان والو‘‘ ماہنامہ محدث کے معروف مضمون نگار اور کئی کتب کے مصنف ومترجم محترم مولانا محمد رفیق چودھری﷾ کی تصنیف ہے۔ اس کتاب میں انہوں نے ان تمام آیات کو جو ’’ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا‘‘کے خطاب سے شروع ہوتی ہیں جمع کر کے ان کا آسان اردو ترجمہ اور ساتھ ہی ان کی مختصر تشریح وتفسیر کردی ہے جس کی وجہ سے یہ ایک درس قرآن کی کتاب بن گئی ہے۔ قرآن مجید میں ’’يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا‘‘ کے خطاب سے شروع ہونے والی آیات کی تعداد 89 ہے۔ فاضل مصنف کی زندگی کا طویل حصہ قرآن مجید سمجھنے سمجھانے اور اس کی نحوی وتفسیری مشکلات حل کرنے میں گزرا ہے۔کتاب ہذا کے علاوہ آپ کئی دینی کتب کے مصنف ومترجم ہیں جن میں قرآن کریم کا اردو وانگلش ترجمہ اور تفسیر البلاغ بھی شامل ہے۔ اللہ تعالیٰ ان کی تدریسی وتعلیمی اور تحقیقی وتصنیفی خدمات کو قبول فر مائے۔ آمین (م۔ ا)

  • 2708 #4470

    مصنف : عمر سلیمان الاشقر

    مشاہدات : 14241

    فرشتوں کا تعارف اور ان کی ذمہ داریاں

    (جمعہ 19 مئی 2017ء) ناشر : مکتبہ الکریمیہ گوجرانوالہ
    #4470 Book صفحات: 170

    ایمانیات میں سے ایک اہم عقیدہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کےفرشتوں کو تسلیم کیا جائے۔ فرشتے اللہ تعالیٰ کی ایک وہ لطیف اور نورانی مخلوق ہیں اور عام انسان انہیں نہیں دیکھ سکتے۔۔ فرشتے اللہ تعالیٰ کا پیغام اس کے مقبول بندوں تک پہنچانے کا فریضہ سرانجام دیتے ہیں۔ لیکن بعض کم فہم لوگ فرشتوں کے خارجی وجود کا انکار کرتے ہیں اور ان قرآنی آیات کی تلاوت جن میں فرشتوں کا ذکر ہے مجرد قوتوں کے طور پر کرتے ہیں۔ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ایسے تصورات گمراہی پر مبنی ہیں۔ ملائکہ احکامِ الٰہی کی تعمیل کرنے والی معزز مخلوق ہے۔ ان کے وجود اور ان سے متعلقہ تفصیلات کو ماننا ایمان بالملائکہ کہلاتا ہے۔ فرشتوں کی کوئی خاص صورت نہیں، صورت اور بدن ان کے حق میں ایسا ہے کہ جیسے انسانوں کیلئے ان کا لباس، اللہ تعالیٰ نے انھیں یہ طاقت دی ہے کہ جو شکل چاہیں اختیار کر لیں۔ ہاں قرآن شریف سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ان کے بازو ہیں، اس پر ہمیں ایمان رکھنا چاہیےکیونکہ فرشتوں پر ایمان رکھنا ایمان کا حصہ ہے یعنی ارکان ایمان میں سے ہے ۔اور ایمان بالغیب کے قبیل میں سے ہے ۔ اس لیے کوئی مسلمان بھی اس عقیدہ کا انکار نہیں کرسکتا۔ملائکہ کا انکار کرنے والا دائرہ اسلام سے خارج ہوجاتا ہے ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’فرشتوں کا تعارف اور ان کی ذمہ داریاں ‘‘ دیار عرب کے مشہور عالم دین شیخ عمر سلیمان الاشقر ﷾ کی فرشتوں کے متعلق تحریر شدہ عربی کتاب ’’ عالم الملائکہ الابرار‘‘ کا اردو ترجمہ ہے ۔فاضل مصنف نے قرآن وحدیث کےگلشن میں غوطہ زن ہوکر ملائکہ کےبارے میں بکھرے ہوئے موتیوں کویکجا کردیا ہے ۔مترجم کتاب محترم جناب محمد حسن ظاہر ی ﷾نےاردوداں طبقہ کے لیے عربی متن کی جاندار تسہیل اور ترجمانی کرتےہوئے مبہم ومشکل تعبیرات سے اجتناب کرتے ہوئے عبارات کو بہترین اسلوب میں ڈھال دیا ہے ۔ مفتی جماعت استاذ الاساتذہ مولاناابو الحسن مبشر احمدربانی ﷾ نے اس کتاب کی نظر ثانی کی ہے اور اس میں چند ایک مقامات پر مفید اضافہ جات کیے ہیں جس سے کتاب کی افادیت مزید دوچند ہوگئی ہے ۔ اللہ تعالیٰ اس کتاب کے مؤلف ، مترجم ،اور کتاب کی اشاعت میں شامل تمام احباب کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور ہمیں فرشتوں کی دعاؤں کاحق دار بنائے اور ان کی لعنت سے محفوظ فرمائے ۔(آمین) (م۔ا)

  • 2709 #4471

    مصنف : ڈاکٹر یوسف القرضاوی

    مشاہدات : 10019

    فتاویٰ ڈاکٹر یوسف القرضاوی جلد اول

    dsa (جمعہ 19 مئی 2017ء) ناشر : البدر پبلیکیشنز لاہور
    #4471 Book صفحات: 395

    پیش آمدہ واقعات کے بارے میں دریافت کرنے والے کو دلیل شرعی کے ذریعے اللہ تعالیٰ کے حکم کے بارے میں خبر دینے کو فتویٰ کہتے ہیں۔ فتویٰ ایک اہم ذمہ داری ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ مفتی دینی معاملات میں لوگوں کی رہنمائی کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مسلم معاشرہ میں فتویٰ نویسی کو بڑی اہمیت حاصل رہی ہے؛ چونکہ ایک مسلمان کو دینی اوردنیاوی معاملات میں جدید مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے؛ اس لیے مسلم معاشرہ میں اس کی موجودگی ضروری ہوجاتی ہے ۔نبی کریم کے دور سے لے کر اب تک علماء نے اس اہم ذمہ داری کو نبھایا اور ا س کے اصول ،شرائط اور آداب پر بھی سیر حاصل گفتگو کی ہے۔ فتاویٰ دراصل مسلم معاشرہ کے اقتصادی ،معاشی ،سیاسی اور سماجی مسائل کے عکاس ہوتے ہیں۔ ان سے ہمیں پتہ چلتا ہے کہ ایک مخصوص معاشرہ کے لوگ ایک مخصوص وقت اور حالات میں کن مسائل کا شکار تھے؟ معاشرتی تغیرات اور علمی وفکری اختلافات کی نوعیت کیا تھی؟ ان مسائل کے حل کے لیے اس دور کے اہلِ علم نے کس نہج پر سوچ وبچار کی اور کن اصولوں کو پیش نظر رکھا ؟ نیز ان فتاویٰ نے مسلم معاشرہ پر کتنے گہرے اثرات مرتب کیے؛چنانچہ امام مالک  ،امام ابو حنیفہ، امام احمد بن حنبل،امام مالک،ابن تیمیہ اور برصغیر میں شاہ عبدالعزیز دہلوی کے فتاویٰ نے مسلم معاشرہ پر بڑے گہرے اثرات مرتب کیے۔بہت سے علماء کے فتاویٰ انقلابی اور فکری تحریکات کا باعث بنے۔تاہم بعض فتاویٰ مسلم معاشرہ میں فکری انتشار کا باعث بھی بنے اور یہ عمل برصغیر میں مسلمانوں کے زوال کے بعد شروع ہوا۔یہی وجہ ہے کہ بارہ سو سال میں اتنے فتاویٰ نہیں دیے گئے جتنے برصغیر کے دوسوسالہ غلامی کے زمانے میں جاری کیے گئے۔ اس دور میں ہمیں فتاویٰ میں شدت پسندی نیز مسلکی وسیاسی تکفیر کا عنصر بڑا واضح طور پر نظر آتا ہے ۔ زیر تبصرہ کتاب" فتاوی یوسف القرضاوی"علامہ ڈاکٹر یوسف القرضاوی کے عربی  فتاوی پر مشتمل ہے، جس میں انہوں نے عصر حاضر میں پیش آنے والے مسائل کا حل پیش کیا ہے۔ اردو ترجمہ محترم سید زاہد اصغر فلاحی نے کیا ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ  ان کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔۔آمین(راسخ)

  • 2710 #4599

    مصنف : شاہ ولی اللہ محدث دہلوی

    مشاہدات : 60559

    الفوز العظیم اردو شرح الفوز الکبیر

    (جمعرات 18 مئی 2017ء) ناشر : قدیمی کتب خانہ، کراچی
    #4599 Book صفحات: 604

    شاہ ولی اﷲ محدث دہلوی (1703-1762) برصغیر پاک و ہند کے ان عظیم ترین علماء ربانیین میں سے ہیں جو غیر متنازع شخصیت کے مالک ہیں۔ وہ ہر مسلک کے مسلمانوں کے ہاں قدر کی نگاہوں سے دیکھے جاتے ہیں ان کی شہرت صرف ہندوستان گیر ہی نہیں بلکہ عالم گیر ہے۔ وہ بلاشبہ اٹھارہویں صدی کے مجدد تھے اور تاریخ کے ایک ایسے دورا ہے پر پیدا ہوئے جب زمانہ ایک نئی کروٹ لے رہا تھا، مسلم اقتدار کی سیاسی بساط لپیٹی جا رہی تھی، عقلیت پرستی اور استدلالیت کا غلبہ ہو رہا تھا۔ آپ نے حجۃ اﷲ البالغہ جیسی شہرہ آفاق کتاب اور موطا امام مالک کی شرح لکھی اورقرآن مجید کا فارسی زبان میں ترجمہ کیا۔ دوران ترجمہ شاہ صاحب کے سامنے بہت سے علوم و معارف اور مسائل و مشکلات واشگاف ہوئے۔ شاہ صاحب نے ان کو حل کرنے کی کوشش کی اور اس کے لیے متعدد کتابیں اور رسالے لکھے۔ ترجمہ کی مشکلات کو حل کرنے کیلئے "مقدمہ در قوانین ترجمہ" کی تصنیف فرمائی۔ لیکن شاہ ولی اﷲ کا ایک بے مثال کارنامہ ’’الفوز الکبیر   فی اصول التفسیر ‘‘ہے۔ شاہ صاحب کی علوم القرآن پر اتنی گرفت ہے کہ ان کی تصنیف لطیف ’’الفوز الکبیر‘‘ سند کا درجہ رکھتی ہےچونکہ اپنے موضوع پر ایک منفرد کتاب تھی اسی لئے اناً فاناً سارے عالمِ اسلام میں اس کی شہرت پھیل گئی۔منیر الدین دمشقی اور مولانا سلمان ندوی نے اس کا عربی میں ترجمہ کیا ہے۔ مفتی محمد سعید پالن پوری نے بھی اس کا عربی میں ترجمہ کیا، اور اردو و عربی میں شرح بھی لکھی۔ اس کے علاوہ بھی کئی اہل علم نے اس کتاب کا اردو میں ترجمہ کیا۔ زیر نظر کتاب ’’الفوز العظیم شرح اردو الفوز الکبیر‘‘ مولانا خورشید انور قاسمی فیض آبادی کی تصنیف ہے جو کہ پچاس سے زائد اہم کتابوں کے منتخب علوم اور محقق اساتذۂ کرام کے فیوض وافادات سے مزین الفوز الکبیر کی نہایت جامع اردو شرح ہے۔ فوز الکبیر کی یہ شرح  طالبانِ علوم نبوت اور مدارس کے اساتذہ و طلباء کے لیے ایک گراں قدر تحفہ ہے کیونکہ یہ کتاب اکثر مدارس اسلامیہ میں شامل نصاب ہے۔ (م۔ا)

  • 2711 #4468

    مصنف : محمد ادریس فاروقی

    مشاہدات : 7516

    عفیفہ کائنات سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ

    (جمعرات 18 مئی 2017ء) ناشر : مسلم پبلیکیشنز لاہور
    #4468 Book صفحات: 238

    ام المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ ، حضرت ابوبکر صدیق کی صاحبزادی تھیں۔ والدہ کا نام زینب تھا۔ ان کا نام عائشہ لقب صدیقہ اور کنیت ام عبد اللہ تھی۔ حضور ﷺ نے سن 11 نبوی میں سیدہ عائشہ ؓ سے نکاح کیا اور 1 ہجری میں ان کی رخصتی ہوئی۔ آپ حضور ﷺ کی سب سے کم عمر زوجہ مطہرہ تھیں۔ انہوں نے حضور ﷺ کے ساتھ نو برس گذارے۔ام الموٴمنین سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ عنہاوہ خوش قسمت ترین عورت ہیں کہ جن کو حضور کی زوجہ محترمہ اور ”ام الموٴمنین“ ہونے کا شرف اور ازواج مطہرات میں ممتاز حیثیت حاصل ہے۔قرآن و حدیث اور تاریخ کے اوراق آپ کے فضائل و مناقب سے بھرے پڑے ہیں۔ام الموٴمنین حضرت سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ عنہاسے شادی سے قبل حضور نے خواب میں دیکھا کہ ایک فرشتہ ریشم کے کپڑے میں کوئی چیز لپیٹ کر آپ کے سامنے پیش کر رہا ہے… پوچھا کیا ہے؟ جواب دیا کہ آپ کی بیوی ہے، آپ نے کھول کہ دیکھا تو حضرت عائشہ ہیں۔صحیح بخاری میں حضرت ابو موسی اشعری سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا " مردوں میں سے تو بہت تکمیل کے درجے کو پہنچے مگر عورتوں میں صرف مریم دختر عمران، آسیہ زوجہ فرعون ہی تکمیل پر پہنچی اور عائشہ کو تمام عورتوں پر ایسی فضیلت ہے جیسے ثرید کو تمام کھانوں پر ۔آپ ﷺکو حضرت عائشہ صدیقہ ؓ عنہا سے بہت محبت تھی، ایک مرتبہ حضرت عمرو ابن عاص نے حضور سے دریافت کیا کہ… آپ دنیا میں سب سے زیادہ کس کو محبوب رکھتے ہیں؟ آپ نے فرمایا کہ عائشہ ؓ عنہا کو، عرض کیا گیا کہ اے اللہ کے رسول! مردوں کی نسبت سوال ہے! فرمایا کہ عائشہ کے والدابوبکر صدیق کو۔ام الموٴمنین حضرت سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ عنہا کا امت مسلمہ پر بہت بڑا احسان ہے کہ ان کے مبارک واسطہ سے امت کو دین کا بڑا حصہ نصیب ہوا۔حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ عنہ فرماتے ہیں کہ صحابہ کرام کو کبھی ایسی مشکل پیش نہ آئی جس کے بارے میں ہم نے حضرت عائشہ ؓ عنہا سے پوچھا اور ان سے اس کے بارے میں کوئی معلومات ہم کو نہ ملی ہوں۔ سیدہ عائشہ صدیقہ نے حضور ﷺ کے وصال 48 سال بعد 66 برس کی عمر میں 17 رمضان المبارک 58 ہجری میں وصال فرمایا۔سید عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا کی زندگی خواتین اسلام کے لیے بہترین نمونہ ہے ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ عفیفۂ کائنات سید عائشہ صدیقہ ؓ عنہا ‘‘ مولاناحکیم محمد ادریس فاروقی ﷫ کی تصنیف ہے ۔انہوں نے اپنی ا س کتاب میں ام المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ عنہا کی تابناک سیرت کے درخشاں پہلو ، اخلاق وعادات اور ان کی دینی وعلمی خدمات کا شاندار تذکرہ کیا ہے ۔یہ کتاب معلومات افراء ہونے کے ساتھ ساتھ دلچسپ اور سبق آموزبھی ہے ۔کتاب ایک دفعہ پڑھنا شروع کردیں تو ختم کیے بغیر چھوڑنے کو جی نہیں چاہتا۔اللہ تعالیٰ اس کتاب کو خواتین اسلام کےلیے نفع بخش بنائے ۔(آمین) (م۔ا)

  • 2712 #4469

    مصنف : احمد بن محمد العتیق

    مشاہدات : 3477

    عقیدہ کے مختصر ابواب

    (جمعرات 18 مئی 2017ء) ناشر : اوئیرنس اسلامک ریسرچ انسٹیٹیوٹ
    #4469 Book صفحات: 35

    عقیدے کی بنیاد توحید باری تعالیٰ ہے اور اسی دعوت توحید کے لیے اللہ تعالیٰ نے ہر دور میں انبیاء کو مبعوث کیا حتی کہ ختم المرسلین محمدﷺ کی بعثت ہوئی ۔عقیدہ توحید کی تعلیم وتفہیم کے لیے جہاں نبی کریم ﷺ او رآپ کے صحابہ کرا م نے بے شمار قربانیاں دیں اور تکالیف کو برداشت کیا وہاں علماء اسلام نےبھی دن رات اپنی تحریروں اور تقریروں میں اس کی اہمیت کو خوب واضح کیا ۔ کیونکہ کسی بھی طریقۂ زندگی میں عقیدہ کی اہمیت بالکل ویسی ہی ہے جیسی انسانی جسم میں دل کی ۔عقیدہ انسانی زندگی کااصل محرک ہوتا ہےاسلامی زندگی کا رخ بھی اسلامی عقیدہ ہی متعین کرتا ہے ۔گزشتہ صدیوں میں عقیدۂ توحید کو واضح کرنے کے لیے بہت سی جید کتب ورسائل تحریر کیے گئے ہیں۔ زیرتبصرہ کتابچہ ’’عقیدہ کے مختصر ابواب ‘‘احمد بن محمد العتیق کا مرتب شدہ ہے ۔ فاضل مرتب نےاسے مبتدی طلباء کے ضرورت کے پیش نظر عربی زبان میں مرتب کیا ہے ۔تاکہ اس متن کو اپنے علمی سفر کی ابتدا ء میں ہر حرزجان بنالیں۔ اس کتابچہ کی افادیت کے پیش نظر محترم جناب محمد زکریا زکی صاحب نے اس مختصر کتابچہ کو اردو قارئین کےلیے اردوقالب میں ڈھالا ہے۔ اور فضیلۃالشیخ مولانا محمد اجمل بھٹی ﷾ (فاضل مدینہ یونیورسٹی ) کی زیر پرستی قائم ہونے والے ایک نئے ادارے ’’اویرنس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ‘‘ نے اسے حسن طباعت سے آراستہ کیا ہے ۔ اللہ تعالیٰ اس کتاب میں شامل تمام احباب کی کاوشوں کو قبول فرمائے ۔(آمین) (م۔ا)

  • 2713 #4590

    مصنف : مفتی محمد سراج الدین قاسمی

    مشاہدات : 4179

    شکم مادر میں پرورش پانے والا بچہ

    (بدھ 17 مئی 2017ء) ناشر : قاضی پبلشرز اینڈ ڈسٹری بیوٹرز، نئی دہلی
    #4590 Book صفحات: 157

    اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات اور دستور زندگی ہے۔ اسلام نے ہمیں زندگی کے تمام شعبوں کے بارے میں راہنمائی فراہم کی ہے۔ عبادات ہوں یا معاملات، تجارت ہو یا سیاست، عدالت ہو یا قیادت، اسلام نے ان تمام امور کے بارے میں مکمل تعلیمات فراہم کی ہیں۔ اسلام کی یہی عالمگیریت اور روشن تعلیمات ہیں کہ جن کے سبب اسلام دنیا میں اس تیزی سے پھیلا کہ دنیا کی دوسرا کوئی بھی مذہب اس کا مقابلہ نہیں کر سکتا ہے۔ اسلامی تعلیمات نہ صرف آخرت کی میں چین وسکون کی راہیں کھولتی ہیں ،بلکہ اس دنیوی زندگی میں اطمینان، سکون اور ترقی کی ضامن ہیں۔ اسلام کی اس بے پناہ مقبولیت کا ایک سبب مساوات ہے، جس سے صدیوں سے درماندہ لوگوں کو نئی زندگی ملی اور وہ مظلوم طبقہ جو ظالموں کے رحم وکرم پر تھا اسے اسلام کے دامن محبت میں پناہ ملی۔اسلام نے تمام انسانوں کے فرائض بیان کرتے ہوئے ان کے حقوق بھی بیان کر دئیے ہیں، حتی کہ اگر کوئی بچہ ابھی دنیا میں نہیں آیا، بلکہ شکم مادر میں پرورش پا رہا ہے تو اس کے حقوق واحکام کو بھی بیان فرما دیا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب "شکم مادر میں پرورش پانے والا بچہ جنین تخلیقی مراحل، حقوق واحکام"محترم مفتی محمد سراج الدین قاسمی صاحب کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے شکم مادر میں پرورش پانے والے بچے کے تخلیقی مراحل اور اس کے حقوق واحکام کے مسائل کو بیان فرمایا ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔ آمین(راسخ)

  • 2714 #4442

    مصنف : نواب صدیق الحسن خاں

    مشاہدات : 15407

    اولاد اور والدین کے حقوق

    (بدھ 17 مئی 2017ء) ناشر : اسلامک سروسز سوسائٹی لاہور
    #4442 Book صفحات: 81

    حقوق العباد میں سے سب سے مقدم حق والدین کا ہے ۔ اور یہ اتنا اہم حق ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے حق ِعبادت کے بعد جس حق ذکر کیا ہے وہ والدین کا حق ہے ۔والدین کا حق یہ کہ ان کے ساتھ حسنِ سلوک کیا جائے ان کا مکمل ادب واحترم کیا جائے ،نیکی اور بھلائی کے کاموں میں ان کی اطاعت وفرنبرداری کی جائے اور ہمیشہ ان کے سامنے سرتسلیم خم کیا جائے ۔ قرآن وحدیث سے یہ بات بہت واضح ہو کر سامنے آتی ہے کہ والدین سے حسنِ سلوک سے رزق میں فراوانی اور عمر میں زیادتی ہوتی ہے ۔ جب کہ والدین کی نافرمانی کرنے والا او ران کے ساتھ حسن سلوک سے پیش نہ آنے والا اللہ کی رحمت سے دور ہوجاتا ہے اور بالآخر جہنم کا ایندھن بن جاتاہے ۔ اللہ تعالیٰ کی عبادت واطاعت کے ساتھ ،والدین سے حسن سلوک نہ کرنے والے سے اللہ تعالیٰ ناراض ہوتا ہے اور یہ ناراضگی اس کی دنیا اور آخرت دونوں برباد کردیتی ہے ۔ اس لیے یہ انتہائی ضروری ہے کہ ہم والدین کے حقوق کا پورا پورا خیال رکھیں ۔اس معاملے میں قرآن وسنت سے ہمیں جو رہنمائی ملتی ہے اس کی روشنی میں اپنے رویوں کودرست اور کردار کی تعمیر کریں۔ زیرتبصرہ کتاب ’’اولاد اوروالدین کےحقوق ‘‘برصغیر پاک وہند کی عظیم شخصیت نواب صدیق حسن خاں کی تصنیف ہے ۔نواب صاحب نے نہایت خوبصورتی کے ساتھ اس کتاب میں حقوق العباد میں سے والدین اور اولاد کے حقوق کو قرآن وحدیث کی روشنی میں بیان کیا ہے ۔ یہ کتاب نوجوانوں کو والدین کی اطاعت اور دینی احکامات سےمتعارف کرانےکے لیے بڑی قیمتی اوراہم ہے ۔ یہ کتاب پہلے اسعاد العباد بحقوق الوالدین والاولاد کے نام شائع ہوئی تھی او ر کتاب وسنت سائٹ پر موجود ہے ۔زیرتبصرہ کتاب اسی کتاب کا جدید کمپوزشدہ ایڈیشن ہے ۔جسے اسلامک سروسز سوسائٹی نے بڑے خوبصورت انداز میں حسن طباعت سے آراستہ کیا ہے ۔اللہ تعالی ٰ اسے عوام الناس کےلیےنفع بخش بنائے ۔(آمین) (م۔ا)

  • 2715 #4589

    مصنف : پروفیسر ابو سفیان اصلاحی

    مشاہدات : 4368

    سیرت پاک ۔ مسائل و مباحث

    (منگل 16 مئی 2017ء) ناشر : علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، علی گڑھ
    #4589 Book صفحات: 436

    سیرت نبوی ﷺ کامو ضوع ہر دور میں مسلم علماء ومفکرین کی فکر وتوجہ کا مرکز رہا ہے،اور ہر ایک نے اپنی اپنی وسعت وتوفیق کے مطابق اس پر خامہ فرسائی کی ہے۔ نبی کریم ﷺ کی سیرت کا مطالعہ کرنا ہمارے ایمان کا حصہ بھی ہے اور حکم ربانی بھی ہے۔قرآن مجید نبی کریم ﷺ کی حیات طیبہ کو ہمارے لئے ایک کامل نمونہ قرار دیتا ہے۔ اخلاق وآداب کا کونسا ایسا معیار ہے ،جو آپ ﷺ کی حیات مبارکہ سے نہ ملتا ہو۔اللہ تعالی نے نبی کریم ﷺ کے ذریعہ دین اسلام کی تکمیل ہی نہیں ،بلکہ نبوت اور راہنمائی کے سلسلہ کو آپ کی ذات اقدس پر ختم کر کےنبوت کے خاتمہ کے ساتھ ساتھ سیرت انسانیت کی بھی تکمیل فرما دی کہ آج کے بعد اس سے بہتر ،ارفع واعلی اور اچھے وخوبصورت نمونہ وکردار کا تصور بھی ناممکن اور محال ہے۔ آپ ﷺ کی سیرت طیبہ پر متعدد زبانوں میں بے شمار کتب لکھی جا چکی ہیں،اور لکھی جا رہی ہیں،جو ان مولفین کی طرف سے آپ کے ساتھ محبت کا ایک بہترین اظہار ہے۔ زیر تبصرہ کتاب "سیرت پاک۔مسائل ومباحث، باختصاص عربی ادبیات "انڈیا کے پروفیسر ابو سفیان اصلاحی کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے عربی، اردو، نظم اور نثر میں سیرت نبوی ﷺ پرلکھی گئی چند کتب کا تنقیدی جائزہ پیش کیا ہے۔اللہ تعالی مولف کی اس محنت کو قبول فرمائے اور ہمیں آپﷺ کے اسوہ حسنہ کو اپنانے کی بھی توفیق دے۔ آمین(راسخ)

  • 2716 #4588

    مصنف : سید محبوب رضوی

    مشاہدات : 7090

    مکتوبات نبوی (محبوب رضوی)

    (پیر 15 مئی 2017ء) ناشر : یونائٹڈ آرٹ پرنٹرز، لاہور
    #4588 Book صفحات: 319

    بلاشبہ دنیا کی تاریخ میں عہد نبویﷺ سیاسی ،دینی اور اقتصادی اعتبار سے ممتاز ہے نبی کریم ﷺ کی سیرت طیبہ کےمختلف گوشوں پر سیرت نگاروں نے کاوشیں کیں۔ کتب احادیث بھی آپ ﷺہی کے کردار کا مرقع ہیں ۔عبادات ومعاملات ،عقائدوغزوات اور محامد وفضائل ،کو نسا باب اور فصل آپ کےتذکرے سے مزین نہیں۔ پیغمبر اسلام ﷺ کی حیات پاکیزہ سے متعلق صدہا مصنفینِ اسلام نےقابل قدر تصانیف لکھی ہیں اور اس کثرت سے لکھی ہیں کہ آج تک کسی علمی یا ادبی موضوع پر اس قدر سیر حاصل کتابیں تصنیف نہیں کی گئیں۔ سیرت مقدسہ کی ا ن کتابوں میں مصنفین نے جہاں رسول اکرم ﷺ کی پاک زندگی کے مختلف گوشوں پر پوری شرح وبسط کے ساتھ روشنی ڈالی ہے ۔اسی کے ذیل میں انہوں نے آپ کے ان فرامین مکاتیب عالیہ کابھی ذکر کیا ہے جو مختلف حالات کے زیر اثر دنیا کےمختلف حصوں میں ارسال کئے گئے۔ سیرت مقدسہ کی کوئی تصنیف مکاتیب النبیﷺ سے خالی ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ مکتوبات نبوی اردو ‘‘مولاناسید محبوب رضوی کی کاوش ہے اس میں انہوں نے نبی کریم ﷺ کے وہ مکاتیب گرامی جوآپ نے دعوت اسلام کے سلسلے میں مختلف قبیلوں ، بادشاہوں، سرداران قبائل اور دوسرے لوگوں کو ارسال فرمائے تھے اور جو معاہدات مختلف قبیلوں سے وقتاً فوقتاً کیے تھے ان سب کو اردو کے لباس میں یک جا کردیا ہے زبان سلیس اور عام فہم ہے ہرمکتوب گرامی یا معاہدہ سے پہلے مکتوب الیہ اور اس کے مقامی وجغرافیائی حالات بھی لکھ دیئے ہیں ۔ یہ کتاب نبی ﷺ کےتبلیغی خطوط، بین الاقوامی سیاسی معاہدات، تشریعی فرامین اور آبادکاری کےاحکام کا عظیم الشان ذخیرہ ہے۔ (م۔ا)

  • 2717 #4441

    مصنف : فضل الرحمان بن محمد

    مشاہدات : 4962

    تفسیر فضل القرآن سورۃ الفاتحہ ، سورۃ البقرۃ حصہ اول

    dsa (اتوار 14 مئی 2017ء) ناشر : دار الدعوۃ السلفیہ، لاہور
    #4441 Book صفحات: 378

    قرآن مجید پوری انسانیت کے لیے کتاب ِہدایت ہے، او ر اسے یہ اعزاز حاصل ہےکہ دنیا بھرمیں سب سے زیاد ہ پڑھی جانے والی کتاب ہے ۔ اسے پڑھنے  اور پڑھانے والوں کو امامِ کائنات نے اپنی زبانِ صادقہ سے معاشرے کے بہتر ین لوگ قراردیا ہے اور اس کی تلاوت کرنے پر اللہ تعالیٰ ایک ایک حرف پرثواب عنایت کرتے ہیں۔ دور ِصحابہ سے لے کر دورِ حاضر تک بے شمار اہل علم نے اس کی تفہیم وتشریح اور ترجمہ وتفسیرکرنے کی خدمات سر انجام دی ہیں ۔ اصحاب رسول رضوان اللہ علیہم، نبی ﷺ کے فیض تربیت، قرآن مجید کی زبان اور زمانۂ نزول کے حالات سے واقفیت کی بنا پر، قرآن مجید کی تشریح، انتہائی فطری اصولوں پر کرتے تھے۔ چونکہ اس زمانے میں کوئی باقاعدہ تفسیر نہیں لکھی گئی، لہٰذا ان کے کام کا بڑا حصہ ہمارے سامنے نہیں آ سکا اور جو کچھ موجود ہے، وہ بھی آثار او رتفسیری اقوال کی صورت میں، حدیث اور تفسیر کی کتابوں میں بکھرا ہوا ہے۔قرآن مجید کی خدمت کو ہر مسلمان اپنے لئے سعادت سمجھتا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب" تفسیر فضل القرآن "  محترم  مولانا فضل الرحمن بن محمد الازھری صاحب کی تصنیف ہے،جس میں انہوں نے متعدد دیگر تفاسیر سے استفادہ کیا  ہے۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ  ان کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔۔آمین(راسخ)

  • 2718 #4535

    مصنف : دانش گاہ پنجاب، جامعہ پنجاب، لاہور

    مشاہدات : 4511

    تکملہ اردو دائرہ معارف اسلامیہ جلد۔1

    dsa (ہفتہ 13 مئی 2017ء) ناشر : شعبہ اردو دائرہ معارف اسلامیہ، پنجاب یونیورسٹی، لاہور
    #4535 Book صفحات: 783

    ماضی قریب اور عصر حاضرعلمی انقلاب کا دور کہلاتا ہے جس میں علوم و فنون کی ترقی کے ساتھ ساتھ علمی استفادہ کو آسان سے آسان تر بنانے کی کوششیں کی گئی ہیں اور کی جارہی ہیں جس کے لیے مختلف اسلوب اختیار کیے گئے ہیں۔ اولاً سیکڑوں کتب سے استفادہ کر کے حروف تہجی کے اعتبار سے انسائیکلو پیڈیاز، موسوعات، معاجم، فہارس، انڈیکس، اشاریہ جات وغیرہ تیار کیے گئے ہیں کہ جس کی مدد سے ایک سکالر آسانی سے اپنا مطلوبہ مواد تلاش کرنے میں کامیاب ہوجاتا ہے۔ جیسے اردو زبان میں تقریبا 26 مجلدات پر مشتمل دانش گاہ پنجاب یعنی پنجاب یونیورسٹی، لاہور کے زیر اہتمام تیار کیاگیا ’’اردو دائرہ معارف اسلامیہ‘‘ ہے یہ ایک معروف انسائیکلو پیڈیا ہے جس سے کسی بھی موضوع، معروف شخصیات اور شہروں کے حالات وغیرہ بآسانی تلاش کیے جا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ اردو زبان میں کئی اور بھی موسوعات ہیں جیسے ’’اسلامی انسائیکلو پیڈیا‘‘ از سید قاسم محمود، انگریزی زبان میں انسائیکلو پیڈیا آف برٹانیکا بھی بڑا اہم اورمفید ہے۔ اسی طرح عربی زبان میں بڑے اہم موسوعات و فہارس تیار کی گئی ہیں، موسوعۃ نظریۃ النعیم جسے سعودی عرب کے علماء کی ایک کمیٹی نے 12 جلدوں میں میں تیار کیا ہے۔ موسوعہ الفقہ الاسلامی جسے مصر کے علماء نے تیار کیا ہے۔ موسوعہ فقہیہ کویتیہ جسے وزارت اوقاف، کویت نے فقہ کی مہارت رکھنے والے جید اہل علم سے تقریبا 30 سال میں 45 جلدوں میں تیار کروایا ہے جو اپنی نوعیت کا ایک منفرد کام ہے۔ احادیث تلاش کرنے کے لیے موسوعہ اطراف الحدیث، معجم مفہرس لالفاظ الحدیث اور قرآنی آیات کی تلاش کرنے کے لیے معجم المفہرس لاالفاظ القرآن بڑی اہمیت رکھتے ہیں۔ اب تو انٹرنیٹ اور کئی کمپیوٹر سافٹ وئیرز نے باحثین و سکالرز کے لیے تحقیق و تخریج کے امور اور سیکڑوں کتب سے استفادہ کو بہت آسان بنادیا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’اردو دائرہ معارف اسلامیہ‘‘ جامعہ پنجاب کی طرف سے تیارکردہ ہے۔ 1940ء میں یونیورسٹی اورینٹل کالج کے پرنسپل ڈاکٹر مولوی محمد شفیع نے یہ تجویز پیش کی کہ پنجاب یونیورسٹی کے زیر اہتمام ایک دائرہ معارف اسلامیہ اردو میں ترتیب کی جائے جو اسلامی تہذیب و ثقافت کے تمام پہلوؤں پر حاوی ہو لیکن اس وقت یونیورسٹی کے ارباب اقتدار کو اس پر آمادہ نہ کیا جاسکا۔ قیام پاکستان کے بعد جب ملکی حالات ساز گار ہوئے اور جامعہ پنجاب حقیقی معنوں میں مسلمانان پنجاب کے تعلیمی اور فکری جذبوں کی عکاس بنی تو دوبارہ اس امر کے لیے کوشش کی گئی۔ ڈاکٹر سید عبداللہ نے پنجاب یونیورسٹی کی سنڈیکیٹ کے اجلاس منعقدہ 1948ء میں اردودائرہ معارف اسلامیہ کومرتب کرنے کی تجویز پیش کی تو یہ تجویز اس وقت کے وائس چانسلر ڈاکٹر عمر حیات ملک کی ذاتی دلچسپی سے منظور ہوگئی۔ بالآخر 1950ء سے عملی طور پر اس موضوع پر ڈاکٹر مولوی محمد شفیع کی صدارت میں کام کا آغاز ہوا جوکہ بعد میں تقریباً 44 سال میں پایۂ تکمیل کو پہنچا۔ 1964ء میں اس کی پہلی جلد طبع ہوئی اور آخری جلد 1989ء میں شائع ہوئی اور پھر ان تمام جلدوں کا اشاریہ جلد 24 کی صورت میں 1993ء میں شائع ہوا۔ بعد ازاں پروفیسر ڈاکٹر محمود الحسن عارف کی نگرانی میں اردو دائرہ معارف اسلامیہ کا اختصار کیا گیا۔ جسے قیام پاکستان کے پچاس سال پورے ہونے پر 1997ء میں ایک جلد میں ’’مختصر اردو دائرہ معارف اسلامیہ‘‘ کے نام سے شائع کیا گیا۔ پھر پروفیسر ڈاکٹر محمود الحسن عارف کی ادارت میں مزید کام کیا گیا جسے تکملہ اردو دائرہ معارف اسلامیہ کے نام سے جلد اول مارچ 2002ء اور جلد دوم جون 2008ء میں دانش گاہ پنجاب نے شائع کی۔ اردو دائرہ معارف اسلامیہ علمی، تاریخی، ادبی تحقیقی اور ثفافتی اعتبار سے ایک قابل قدر اور لائق ستائش کارنامہ ہے جو کہ ہر بڑی لائبریری کی ضرو رت ہے۔ (م۔ا)

  • 2719 #4440

    مصنف : حافظ انجینئر نوید احمد

    مشاہدات : 5005

    سود حرمت خباثتیں اشکالات

    (ہفتہ 13 مئی 2017ء) ناشر : تنظیم اسلامی،لاہور
    #4440 Book صفحات: 52

    سود کو عربی زبان میں ”ربا“کہتے ہیں ،جس کا لغوی معنیٰ زیادہ ہونا ، پروان چڑھنا ، او ر بلندی کی طرف جانا ہے ۔ اور شرعی اصطلاح میں ربا (سود) کی تعریف یہ ہے کہ : ” کسی کو اس شرط کے ساتھ رقم ادھار دینا کہ واپسی کے وقت وہ کچھ رقم زیادہ لے گا “۔سرمایہ دارانہ نظام زندگی کے مختلف شعبوں میں جو بگاڑ پیدا کیا ہے اس کا سب سے بڑا سبب سود ہے ۔ ہماری معاشی زندگی میں سود کچھ اس طرح رچا بسا دیاگیا ہے کہ لوگ اس کو معاشی نظام کا ایک لازمی عنصر سجھنے لگے ہیں اور اس کےبغیر کسی معاشی سرگرمی کو ناممکن سمجھتے ہیں وجہ یہ ہے کہ اب وہ امت مسلمہ جس کو اللہ تعالیٰ نےاپنی کتاب میں سود مٹانے کے لیے مامور کیا تھا جس کو سودخوروں سےاعلان جنگ کرنے کا حکم دیا تھا۔ اب اپنی ہر معاشی اسکیم میں سود کوبنیاد بناکر سودخوری کےبڑے بڑے ادارے قائم کررکھے ہیں اور سودی نظام کو استحکام بخشا جار ہا ہے ۔جس کے نتیجے میں امت مسلمہ کو معاشی اور اقتصادی تباہ کاریوں کا سامنا بھی کرنا پڑھ رہا ہے ۔ سودخواہ کسی غریب ونادار سے لیاجائے یا کسی امیر اور سرمایہ دار سے ، یہ ایک ایسی لعنت ہے جس سے نہ صرف معاشی استحصال، مفت خوری ، حرص وطمع، خود غرضی ، شقاوت وسنگدلی، مفاد پرستی ، زر پرستی اور بخل جیسی اخلاقی قباحتیں جنم لیتی ہیں بلکہ معاشی اور اقتصادی تباہ کاریوں کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے، اس لیے دینِ اسلام اسے کسی صورت برداشت نہیں کرتا۔ شریعت ِاسلامیہ نے نہ صرف اسے قطعی حرام قرار دیاہے بلکہ اسے اللہ اور اس کے رسول کے ساتھ جنگ قرار دیاہے ۔ زیر تبصرہ کتابچہ ’’ سود حرمت، خباثتیں، اشکلات ‘‘تنظیم اسلامی پاکستان کے مرکزی شعبہ تعلیم وتربیت کے ناظم حافظ انجینیر نوید احمد ﷫ کی کاوش ہے ۔اس کتابچہ میں فاضل مرتب نے وطن عزیز پاکستان میں انسداد سود کےمعاملہ میں کی جانے والی کوششو ں کی روداد مرتب کی ہے ۔ نیر اس کتابچہ میں حافظ عاکف سعید صاحب کا ایک مضمون بعنوان ’’ تنظیم اسلامی کی انسداد سود کی جدو جہد کی روداد ‘‘ بھی شامل اشاعت ہے ۔ اللہ تعالیٰ اس کومرتب کرنے والے احباب اور ناشرین کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور ہماری معیشت کو سود جیسی لعنت سے محفوظ فرمائے (آمین) (م۔ا)

  • 2720 #4439

    مصنف : ڈاکٹر توصیف عبد الرزاق

    مشاہدات : 3339

    شرک کے متعلق احکامات قرآنی

    (جمعہ 12 مئی 2017ء) ناشر : مرکز القرآن والسنہ لاہور
    #4439 Book صفحات: 20

    یہ حقیقت ہےکہ شرک ظلمِ عظیم ہےشرک اکبر الکبائر ہے ،شرک رب کی بغاوت ہے شرک ناقابلِ معانی جرم ہے ، شرک ایمان کےلیے زہر قاتل ہے ، شرک اعمالِ صالحہ کے لیے چنگاری ہے ۔اور شرک ایک ایسی لعنت ہے جو انسان کوجہنم کے گڑھے میں پھینک دیتی ہے قرآن کریم میں شرک کوبہت بڑا ظلم قرار دیا گیا ہے اور شرک ایسا گناہ کہ اللہ تعالیٰ انسان کے تمام گناہوں کو معاف کردیں گے لیکن شرک جیسے گناہ کو معاف نہیں کریں گے ۔شرک اس طرح انسانی عقل کوماؤف کردیتا ہےکہ انسان کوہدایت گمراہی اور گمراہی ہدایت نظر آتی ہے ۔پہلی قوموں کی تباہی وبربادی کاسبب شرک ہی تھا بہت سارے لوگ ایسے ہیں کہ جو شرک کے مفہوم کونہیں سمجھتےشرک کرنے کےباوجود وہ کہتے ہیں کہ وہ شرک نہیں کر رہے ان کے نزدیک شرک صرف یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ جیساکوئی اور رب بنالیا جائے او راس کی عبادت کی جائے اصل میں وہ شرک کی حقیقت سےناواقف ہیں اسی لیے تو وہ کہتے ہیں انہوں نے کونسا کو ئی اور رب بنایا ہے۔شرک جیسی مہلک بیماری سے بچنے اور تو حید کواختیار کرنے کا انسانیت تک پہنچانےکے لیے اللہ تعالیٰ نےانبیاء کرام کو مبعوث کیا اور قرآن مجید نےسب سے زیادہ زور توحید کےاثبات اورشرک کی تردید پر صرف کیا ہے ۔سید البشر حضرت محمد ﷺ نے بھی زندگی بھر لوگوں کو اسی بات کی دعوت دی اورزندگی کے آخری ایام میں بھی اپنی امت کو شرک سے بچنے کی تلقین کرتے رہے ۔بعد میں صحابہ کرام ، تابعین ، ائمہ محدثین اور علمائے عظام نے دعوت وتبلیغ ، تحریر وتقریر کے ذریعے لوگوں کو شرک تباہ کاریوں سے اگاہ کیا ہنوز یہ سلسلہ جاری وساری ہے۔ زیر تبصرہ کتابچہ ’’شرک کے متعلق احکامات قرآنی ‘‘ ڈاکٹر توصیف عبدالرزاق کا مرتب شد ہ ہے ۔ مرتب موصوف نے اس مختصر کتابچہ کے شروع اور آخر میں اسماء حسنیٰ کو بمع ترجمہ درج کیا ہے او راندورنی صفحات میں اثبات توحید اورتردیدشرک کی آیات کو ترجمہ کے ساتھ پیش کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ مرتب کی اس کاوش کوقبول فرمائے ،اسے عوام الناس کےلیے نفع بخش بنائےاور امت مسلمہ کو شرک سے محفوظ فرمائے ۔ (آمین) (م۔ا)

  • 2721 #4434

    مصنف : ابو سعد آصف عباس حماد

    مشاہدات : 10971

    سیرۃ ابراہیم ؑ اور اسکے تقاضے

    (اتوار 07 مئی 2017ء) ناشر : مکتبہ ثنائیہ سرگودھا
    #4434 Book صفحات: 264

    سیدنا حضرت ابراہیم اللہ تعالی کے جلیل القدر پیغمبر تھے ۔قرآن مجید میں وضاحت سے حضرت ابراہیم کا تذکرہ موجود ہے ۔قرآن مجید کی 25 سورتوں میں 69 دفعہ حضرت ابراہیم کا اسم گرامی آیا ہے ۔اور ایک سورۃ کا نام بھی ابراہیم ہے ۔حضرت ابراہیم نے یک ایسے ماحول میں آنکھ کھولی جو شرک خرافات میں غرق اور جس گھر میں جنم لیا وہ بھی شرک وخرافات کا مرکز تھا بلکہ ان ساری خرافات کو حکومتِ وقت اورآپ کے والد کی معاونت اور سرپرستی حاصل تھی ۔جب حضرت ابراہیم پربتوں کا باطل ہونا اور اللہ کی واحدانیت آشکار ہوگی تو انہوں نے سب سے پہلے اپنے والد آزر کو اسلام کی تلقین کی اس کے بعد عوام کے سامنے اس دعوت کو عام کیا اور پھر بادشاہ وقت نمرود سےمناظرہ کیا اور وہ لاجواب ہوگیا ۔ اس کے باجود قوم قبولِ حق سے منحرف رہی حتیٰ کہ بادشاہ نے انہیں آگ میں جلانے کا حکم صادر کیا مگر اللہ نے آگ کوابراہیم کے لیے ٹھنڈی اور سلامتی والی بنا دیا اور دشمن اپنے ناپاک اردادوں کے ساتھ ذلیل ورسوار ہوئے اور اللہ نے حضرت ابراہیم کو کامیاب کیا۔اللہ تعالی نے قرآن مجید میں انبیائے کرام﷩کے واقعات بیان کرنے کامقصد خودان الفاظ میں واضح اور نمایا ں فرمایا ’’اے نبیﷺ جونبیوں کے واقعات ہم آپ کے سامنے بیان کرتے ہیں ان سے ہمارا مقصد آپ کے دل کو ڈھارس دینا ہے اور آپ کے پاس حق پہنچ چکا ہے اس میں مومنوں کے لیے بھی نصیحت وعبرت ہے ۔‘‘ زیر تبصرہ کتاب ’’ سیرت ابراہیم ﷩ اور اس کے تقاضے ‘‘ محترم جناب ابو سعد آصف عباس حماد﷾ کی جد الانبیاءسیدنا ابراہیم ﷩ کی سیرت پر ایک محققانہ کاوش ہے ۔کتاب میں مذکورہ تمام احادیث محدثین کےاصول وضوابط کے مطابق ’’ حسن ‘‘ یا ’’صحیح‘‘ کے درجہ کی ہیں ۔ فاضل مصنف نے اس کتاب کو ایک اچھوتے او ر نرالا اسلوب میں مرتب کیا ہے ۔ یہ کتاب سیرت ابراہیم ﷩ کے ساتھ ساتھ توحید باری تعالیٰ کے حوالے سےایک جاندار کتاب ہے ۔فضیلۃ الشیخ غلام مصطفیٰ ظہیر امن پوری کی تحقیق وتخریج سے اس کتاب کی افادیت مزید دوچند ہوگئی ہے ۔(م۔ا)

  • 2722 #4436

    مصنف : ابو مسعود حسن علوی

    مشاہدات : 18428

    تدریس لغۃ القرآن جلد اول

    dsa (اتوار 07 مئی 2017ء) ناشر : اسلامک ریسرچ اکیڈمی راولپنڈی
    #4436 Book صفحات: 1026

    عربی زبان ایک زندہ  وپائندہ زبان ہے۔ اس میں ہرزمانے کے ساتھ چلنے کی صلاحیت موجود ہے۔ اس زبان کو سمجھنے اور بولنے والے دنیا کے ہر خطے میں موجودہیں ۔عربی زبان وادب کو سیکھنا اور سکھانا ایک دینی وانسانی ضرورت ہے کیوں کہ قرآن کریم جوانسانیت کے نام اللہ تعالیٰ کا آخری پیغام ہے اس کی زبان بھی عربی ہے۔ عربی زبان معاش  ہی کی نہیں بلکہ معاد کی بھی زبان ہے۔ اس زبان کی نشر واشاعت ہمارا مذہبی فریضہ ہے۔ اس کی ترویج واشاعت میں مدارس عربیہ اور عصری جامعات کا اہم رول ہے ۔عرب ہند تعلقات بہت قدیم ہیں اور عربی زبان کی چھاپ یہاں کی زبانوں پر بہت زیادہ ہے۔ہندوستان کا عربی زبان وادب سے ہمیشہ تعلق رہا ہے۔ یہاں عربی میں بڑی اہم کتابیں لکھی گئیں اور مدارس اسلامیہ نے اس کی تعلیم وتعلم کا بطور خاص اہتمام کیا۔ زیر تبصرہ کتاب " تدریس لغۃ القرآن "محترم ابو مسعود حسن علوی صاحب  کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے عربی زبان کے اصول وقواعد کو بیان فرمایا ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ  مولف کی اس کاوش کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

  • 2723 #4431

    مصنف : ابو یاسر

    مشاہدات : 8471

    قرآن و حدیث کی پیش گوئیاں اور مسئلہ علم غیب

    (پیر 01 مئی 2017ء) ناشر : نعمانی کتب خانہ، لاہور
    #4431 Book صفحات: 227

    قرآنِ کریم اور فن محدثین کے معیار کے مطابق مستند روایاتِ حدیث میں صادق ومصدوق حضرت محمد ﷺ کی قیامت سےقبل پیش آ نے والے واقعات کے بارے میں وارد شدہ خبروں کو پیش گوئیاں کہا جاتاہے۔جن کا تعلق مسائل عقیدہ سے ہے ۔عقیدۂ آخرت اسلام کے بنیادی عقائد میں شامل ہے جس سے انکار وانحراف در اصل ا سلام سےانکار ہی کے مترادف ہے ۔عقیدہ آخرت میں وقوع ِقیامت او راس کی علامات ،احوال بعد الممات ،حساب وکتاب،جزاء وسزا او رجنت وجہنم وغیرہ شامل ہیں۔اس مادی وظاہر ی دنیا میں مذکورہ اشیا کاہر دم نظروں سےاوجھل ہونا ایک حد تک ایمان بالآخرت کو کمزور کرتا رہتا ہے لیکن اس کے مداوا کے لیے نبی ﷺ نے قیامت سے پہلے کچھ ایسی علامات وآیات کے ظہور کی پیشن گوئیاں فرمائی ہیں جن کا وقوع جہاں لامحالہ قطعی ولازمی ہے وہاں اس کے اثرات مسلمانوں کےایمان کومضبوط بنانے اور نبی ﷺ کی نبوت صادقہ کے اعتراف واثبات پر بھی معاونت کرتے ہیں۔ اور غیب کا علم صرف اللہ تعالیٰ کو ہے یعنی اللہ تعالیٰ ہی غیب دان ہے اس کےعلاوہ غیب کی باتوں کو کوئی نہیں جانتا۔ زیر تبصرہ کتاب ’’قرآن وحدیث کی پیش گوئیاں اورمسئلہ علم الغیب‘‘شیخ ابو یاسر﷾ کی علمی اور تحقیقی تصنیف ہے ۔ انہوں نےاس کتاب میں قرآن وحدیث میں 39 مقامات پر جو پیش گوئیاں بیان ہوئی ہیں انہیں اس میں جمع کیا ہے ۔ اور نبی کریم ﷺ کے دور میں ثابت ہونے والی پیش گوئیاں اور دور صحابہ کے بعد کی پیش گوئیوں کی نشاندہی کی ہے ۔ نیز مسئلہ علم غیب کو قرآن اور احادیث صحیحہ کی روشنی میں بیان کیا ہے۔ صحابہ کرام اور مسئلہ علم غیب،شرح وبسط کےساتھ تحریر کیا ہے ۔یہ کتاب قرآن و احادیث کی روشنی میں اپنے موضوع پر بہترین کتاب ہے ۔(م۔ا)

  • 2724 #4429

    مصنف : ناصر بن عبد الکریم العقل

    مشاہدات : 4829

    مجمل اصول عقیدہ اہل سنت والجماعت

    (اتوار 30 اپریل 2017ء) ناشر : اسلامک سنٹر ملتان
    #4429 Book صفحات: 30

    عقیدے کی بنیاد توحید باری تعالیٰ ہے اور اسی دعوت توحید کے لیے اللہ تعالیٰ نے ہر دور میں انبیاء کو مبعوث کیا حتی کہ ختم المرسلین محمدﷺ کی بعثت ہوئی ۔عقیدہ توحید کی تعلیم وتفہیم کے لیے جہاں نبی کریم ﷺ او رآپ کے صحابہ کرا م نے بے شمار قربانیاں دیں اور تکالیف کو برداشت کیا وہاں علماء اسلام نےبھی دن رات اپنی تحریروں اور تقریروں میں اس کی اہمیت کو خوب واضح کیا ۔ کیونکہ کسی بھی طریقۂ زندگی میں عقیدہ کی اہمیت بالکل ویسی ہی ہے جیسی انسانی جسم میں دل کی ۔عقیدہ انسانی زندگی کااصل محرک ہوتا ہےاسلامی زندگی کا رخ بھی اسلامی عقیدہ ہی متعین کرتا ہے ۔گزشتہ صدیوں میں عقیدۂ توحید کو واضح کرنے کے لیے بہت سی جید کتب ورسائل تحریر کیے گئے ہیں۔ زیر تبصرہ کتابچہ ’’ مجمل اصول عقیدہ اہل سنت والجماعت ‘‘ عالم عرب کے ممتاز عالم دین شیخ ناصر العقل کا عقیدہ کے موضوع پر نہایت مختصر اور جامع ترین عربی رسالہ کا ترجمہ ہے شیخ موصو ف نےاس کتابچہ کہ بڑے احسن انداز سے عام فہم طریقے کے مطابق مرتب کیا جسے عرب وعجم میں بڑی پذیرائی ہوئی اس کے کئی احباب نے اردو تراجم بھی کیے ۔یہ ترجمہ محترم جناب محمد زکریا خان نے کیا ہے اور اسلامک سنٹر ،ملتان نے اسے حسن طباعت سے آراستہ کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ اس مختصر کتابچہ کو لوگوں کی اصلاح کا ذریعہ بنائے ۔ (آمین) (م۔ا)

  • 2725 #4430

    مصنف : کے ایل گابا

    مشاہدات : 8350

    پیغمبر صحرا ﷺ

    (اتوار 30 اپریل 2017ء) ناشر : الفیصل ناشران وتاجران کتب، لاہور
    #4430 Book صفحات: 250

    اس روئے ارض پر انسانی ہدایت کے لیے حق تعالیٰ نے جن برگزیدہ بندوں کو منتخب فرمایا ہم انہیں انبیاء ورسل﷩ کی مقدس اصطلاح سے یاد رکرتے ہیں اس کائنات کے انسانِ اول اور پیغمبرِاول ایک ہی شخصیت حضرت آدم کی صورت میں فریضۂ ہدایت کےلیے مبعوث ہوئے ۔ اور پھر یہ کاروانِ رسالت مختلف صدیوں اور مختلف علاقوں میں انسانی ہدایت کے فریضے ادا کرتے ہوئے پاکیزہ سیرتوں کی ایک کہکشاں ہمارے سامنے منور کردیتاہے ۔درخشندگی اور تابندگی کے اس ماحول میں ایک شخصیت خورشید جہاں تاب کی صورت میں زمانےاور زمین کی ظلمتوں کو مٹانے اورانسان کےلیے ہدایت کا آخری پیغام لے کر مبعوث ہوئی جسے محمد رسول اللہ ﷺ کہتے ہیں ۔ آج انسانیت کےپاس آسمانی ہدایت کا یہی ایک نمونہ باقی ہے۔ جسے قرآن مجید نےاسوۂ حسنہ قراردیا اور اس اسوۂ حسنہ کےحامل کی سیرت سراج منیر بن کر ظلمت کدۂ عالم میں روشنی پھیلارہی ہے ۔ رہبر انسانیت سیدنا محمد رسول اللہ ﷺ قیامت تک آنے والےانسانوں کےلیے’’اسوۂحسنہ‘‘ ہیں ۔ حضرت محمد ﷺ ہی اللہ تعالیٰ کے بعد ،وہ کامل ترین ہستی ہیں جن کی زندگی اپنے اندر عالمِ انسانیت کی مکمل رہنمائی کا پور سامان رکھتی ہے ۔ ۔ گزشتہ چودہ صدیوں میں اس ہادئ کامل ﷺ کی سیرت وصورت پر ہزاروں کتابیں اورلاکھوں مضامین لکھے جا چکے ہیں ۔اورکئی ادارے صرف سیرت نگاری پر کام کرنے کےلیےمعرض وجود میں آئے ۔اور پورے عالمِ اسلام میں سیرت النبی ﷺ کے مختلف گوشوں پر سالانہ کانفرنسوں اور سیمینار کا انعقاد بھی کیا جاتاہے جس میں مختلف اہل علم اپنے تحریری مقالات پیش کرتے ہیں۔ ہنوذ یہ سلسلہ جاری وساری ہے ۔  زیرتبصرہ کتاب ’’ پیغمبر صحرا ﷺ ‘‘ کے ایل گابا کی سیرت النبی ﷺ پر انگریزی تصنیف کا اردوترجمہ ہے اس کتاب میں مصنف نے نبی کریم ﷺ کے تمام اہم حالات وخصائص اس انداز سے بیان کیے ہیں کہ قاری ہزاروں سال پہلے کےعربستان میں اس لق ودق صحرا اور اس کی بدویانہ زندگی میں محمدﷺ کو چلتا پھرتا، جیتا جاگتا، اسلامی انقلاب کے لیے جدوجہدکرتے ہوئے خود محسوس کرے ۔(م۔ا)

< 1 2 ... 106 107 108 109 110 111 112 ... 269 270 >

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 3377
  • اس ہفتے کے قارئین 301168
  • اس ماہ کے قارئین 250339
  • کل قارئین101810855
  • کل کتب8723

موضوعاتی فہرست