کل کتب 6857

دکھائیں
کتب
  • 5076 #2017

    مصنف : ام عبد منیب

    مشاہدات : 11013

    شادی کی رسومات دعوتیں اور ان میں شرکت

    (ہفتہ 18 اکتوبر 2014ء) ناشر : مشربہ علم وحکمت لاہور
    #2017 Book صفحات: 75

    شادی ایک سماجی  تقریب ہے جو دنیا کے  ہر مذہب ہر خطے  اور ہر قوم میں جاری وساری ہے کیونکہ اس کا تعلق زندگی کی بقا اور تسلسل کے اس مخصوص عمل سے  ہے جسے چھوڑ دینے  سے  نسلِ انسانی  ہی منقطع ہوکررہ  جائے گی۔اسکی اہمیت کےپیش نظر  ہر قوم اور ہر مذہب نے اس کے لیے  اپنے اپنے معاشرتی اور مذہبی پس منظر  میں  طریقے وضع کر رکھے ہیں ۔یہ طریقے بہت سی رسومات کا مجموعہ  ہیں۔ان رسومات کے بعض پہلویا تو انتہائی شرم ناک ہیں یا  اہل  معاشرہ اور شادی کرانے والے شخص اوراس کے متعلقین کے لیے  مالی اور جسمانی  تکلف اور تکلیف کاباعث  ہیں۔دین اسلام میں بھی شادی  کوایک  اہم معاشرتی تقریب کی حیثیت  حاصل ہے  ۔تقریب نکاح کاطریقہ اس قدر آسان ہونے کے باوجود ہمارے  موجودہ معاشرے میں  اسے ایک مشکل  ترین تقریب بنادیاگیا ہے ۔بات طے کرنے  سےلے کر قدم قدم پر ایسی رسومات ادا کی جاتی  ہیں جن    میں مال خرچ بھی ہوتا ہے  اور متعلقین کوبھی  بار بار مال  اور وقت خرچ کر کے ان رسومات میں شریک کیا جاتا ہے ۔ ان رسومات پر ایک  طائرانہ  نظر رڈالنے سے یہ پتہ چلتا ہے کہ ان میں سے  اکثر  کاتعلق ہندو مذہب کی شادی کی رسومات سے ہے ۔اور  کچھ لوازمات مغربی معاشرے کے بھی  شامل  کر لیے  گیے ہیں۔زیر نظر کتابچہ ’’شادی کی رسومات ‘‘ اصلاح معاشرہ  کے سلسلے  میں محترمہ  ام عبد منیب  صاحبہ کی کاوش  ہے  جس میں انہوں  شادی  بیاہ  کا مسنون طریقہ بیان کرنے کے بعد  اس  موقع پر ناجائز رسومات  اور  ہندوانہ رسوم ورواج اور خرافات کو عام فہم  انداز میں   پیش کیا ہے ۔ اللہ تعالیٰ محترمہ  کی  اس کاوش کو اہل اسلام کےلیے    فائد مند بنائے (آمین) (م۔ا)

     

  • 5077 #2179

    مصنف : ابو بسام خالد بن محمد

    مشاہدات : 4260

    رحیق الارواح

    (جمعہ 17 اکتوبر 2014ء) ناشر : فاروقی کتب خانہ، لاہور
    #2179 Book صفحات: 768

    اہل اسلام میں یہ بات روز اول ہی سے متفق علیہ رہی ہے کہ شرعی علم کے حصول کے قابل اعتماد ذرائع صرف دو ہیں:ایک اللہ کی کتاب اور دوسرا اللہ کے آخری رسول ﷺ کی حدیث وسنت ۔امت میں جب بھی کوئی گمراہی رونما ہوتی ہے اس کا ایک بڑا سبب یہ ہوتا ہے کہ ان دونوں ماخذوں میں سے کسی ایک ماخذ کی اہمیت کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے ۔ہماری بدقسمتی ہے کہ موجودہ زمانے میں بعض لوگوں نے ’حسبنا کتاب اللہ ‘کے قول حق کو اس گمراہ کن تصور کے ساتھ پیش کیا کہ کتاب اللہ کے بعد سنت رسول ﷺ کی ضرورت ہی نہیں رہی۔اس طرح بعض افراد رسول مقبول ﷺ کے بارے میں یہ تصور پیش کرتے رہے ہیں کہ ان کا کام محض ہرکارے کا تھا۔معاذ اللہ۔ فتنہ انکار حدیث کی تاریخ کے  سرسری مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ حدیث نبوی کی حجیت و اہمیت کے منکرین دو طرح کے ہیں ۔ایک وہ جو کھلم کھلا حدیث کا انکار کرتے ہیں اور اسے کسی بھی حیثیت سے ماننے کے لیے تیار نہیں ہیں۔دوسری قسم ان لوگوں کی ہے جو صراحتاً حدیث کے منکرین ،بلکہ زبانی طور پر اس کو قابل اعتماد تسلیم کرتے ہیں لیکن انہوں نے تاویل و تشریح کے ایسے اصول وضع کر رکھے ہیں جن سے حدیث کی حیثیت مجروح ہوتی  ہے اور لوگوں پر یہ تاثر قائم ہوتا ہے کہ سنت نبوی کو تشریعی اعتبار سے  کوئی اہم مقام حاصل نہیں ہے۔ زیر تبصرہ کتاب"رحیق الارواح "ابو بسام خالد بن محمد علی الحاج ﷫کی مایہ ناز تصنیف "السنۃ مفتاح الجنۃ" کا اردو ترجمہ ہے۔اردو ترجمہ کرنے کی سعادت حافظ محمد منشاء بن جمال الدین شہید﷫ نے حاصل کی ہے۔آپ نے اس کتاب میں حدیث وسنت نبوی کی اہمیت وضرورت اور حجیت پر تفصیلی بحث کی ہے اور منکرین حدیث کے اعتراضات کا کافی وشافی جواب دیا ہے۔اللہ تعالی دفاع سنت نبوی کی ان کی اس کوشش کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے۔آمین(راسخ)

  • 5078 #1986

    مصنف : ڈاکٹر محمد امین

    مشاہدات : 8229

    ہمارا تعلیمی بحران اور اس کا حل چند نظریاتی مباحث

    (جمعہ 17 اکتوبر 2014ء) ناشر : ادارہ مطبوعات طلبہ لاہور ، کراچی
    #1986 Book صفحات: 543

    اسلامی نقطہ نظر سے تعلیم محض حصول معلومات کا نام نہیں ،بلکہ عملی تربیت بھی اس کا جزو لاینفک ہے۔اسلام ایسا نظام تعلیم وتربیت قائم کرنا چاہتا ہے جو نہ صرف طالب علم کو دین اور دنیا  دونوں کے بارے میں صحیح علم دے بلکہ اس صحیح علم کے مطابق اس کے شخصیت کی تعمیر بھی کرے۔یہ بات اس وقت بھی نمایاں ہو سامنے آتی ہے جب ہم اسلامی نظام تعلیم کے  اہداف ومقاصد پر غور کرتے ہیں۔اسلامی نظام تعلیم کا بنیادی ہدف ہی یہ ہے کہ وہ ایک ایسا مسلمان تیار کرنا چاہتا ہے،جو اپنے مقصد حیات سے آگاہ ہو،زندگی اللہ کے احکام کے مطابق گزارے اور آخرت میں حصول رضائے الہی اس کا پہلا اور آخری مقصد ہو۔اس کے ساتھ ساتھ وہ دنیا میں ایک فعال ،متحرک اور با عزم زندگی گزارے ۔ایسی شخصیت کی تعمیر اسی وقت ممکن ہے جب تعلیم کے مفہوم میں حصول علم ہی نہیں ،بلکہ کردار سازی پر مبنی تربیت اور تخلیقی تحقیق بھی شامل ہو۔لیکن افسوس کہ  استعمار کی سازش سے ہمارے تعلیمی  اداروں میں دین ودنیا کو الگ الگ کر دیا گیا ہے۔دنیوی تعلیم حاصل کرنے والے دین کی بنیادی تعلیمات سے بھی عاری ہوتے ہیں ،جبکہ دین کے طالب علم  دنیوی تعلیم کے ماہر نہیں ہو پاتے ہیں۔ جس کا نقصان یہ ہوتا ہے کہ  دونوں طرح کے اداروں میں ایک مسلمان اور کارآمد بندہ تیار نہیں ہوپاتا ہے۔اسی احساس کو لئے ہوئے  ڈاکٹر محمد امین  صاحب ﷾نے یہ کتاب " ہمارا تعلیمی بحران اور اس کا حل (چند نظریاتی مباحث)" تیار کی ہے ۔جس میں انہوں نے  دین ودنیا دونوں تعلیمات کو اکٹھے پڑھانے پر زور دیا ہے تاکہ یہ مشترکہ تعلیم حاصل کرنے والا ہر طالب علم معلومات کے حصول کے ساتھ ساتھ  معاشرے کا ایک مسلمان اور کارآمد فرد بھی بن جائے۔اللہ تعالی ان کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور قوم وملت کے تمام تعلیمی اداروں اور  اساتذہ کو اپنے طلباء کی تعلیم کے ساتھ ساتھ ایک موثر تربیت کرنے کی بھی توفیق دے۔آمین(راسخ)

     

  • 5079 #2016

    مصنف : ہارون یحییٰ

    مشاہدات : 7597

    صلیبی جنگجو

    (جمعہ 17 اکتوبر 2014ء) ناشر : خزینہ علم وادب لاہور
    #2016 Book صفحات: 129

    اگرچہ صلیبی جنگوں کے بارے میں اکثر یہ تصور پایا جاتا ہے کہ یہ جنگیں عیسائی عقیدے کی بنیاد پر لڑی گئیں،لیکن در حقیقت صلیبی جنگوں کی آگ پر جلتی کا تیل مال ودولت کے لالچ نے چھڑکا۔اس وقت کے مغرب میں آج کے برعکس غربت ،افلاس کا دور دورہ تھا،جبکہ مشرق بالعموم اور مسلم معاشرے میں بالخصوص دولت اور خوشحالی کا دور تھا۔اسی ایک نکتے نے یورپین بالخصوص چرچ سے وابستہ افراد کی آنکھیں چندھیا ڈالی تھیں۔دولت کے اس لالچ نے عیسائیت کیی تعلیمات کو پس پشت ڈال دیا ۔اور بظاہر مذہبی بنیادوں پر چلنے والی تحریک کے پیچھے مادہ پرستی اور دنیوی خواہشات کا بحر بیکراں تھا۔زیر تبصرہ کتاب " صلیبی جنگجو ،ٹمپلر امراء تاریخ کے آئینے میں"ہارون یحیی کی تصنیف ہے۔مصنف 1956ء میں انقرہ ترکی میں پیدا ہوئے ۔آپ نے آرٹس کی تعلیم میمار سینان یونیورسٹی سے اور فلسفے کی تعلیم استنبول یونیورسٹی سے حاصل کی۔آپ کی سیاست ،سائنس اور اسلامی عقائد پر متعدد کتب شائع ہو چکی ہیں۔آپ کا شمار ان معروف مصنفین میں ہوتا ہے جنہوں نے ارتقاء پرستی اور ارتقاء پرستوں کے دعووں کو طشت ازبام کیا اور ان کی حقیقت سے پردہ اٹھایا۔آپ کی یہ کتب دنیا کی متعدد زبانوں میں چھپ چکی ہیں۔آپ کی کتب مسلمانوں ،غیر مسلموں سب کو مخاطب کرتی ہیں خواہ ان کا تعلق کسی عمر،نسل اور قوم سے ہو،کیونکہ ان کتب کا مقصد صرف ایک ہے:خدا کے ابدی وجود کی نشانیوں کو قارئین کے سامنے لا کر ان کے شعور کو اجاگر کرنا۔آپ نے ترکی میں "سائنس ریسرچ فاونڈیشن "قائم کی ہے جو اب ایک مضبوط ادارہ بن چکی ہے۔یہ ادارہ نہ صرف ڈارون پرستی کی تردید میں بین الاقوامی کانفرنسیں منعقد کرتا ہے ،بلکہ جدید دور میں اسلام کی درست تصویر پیش کرنے کی بھی سعی کر رہا ہے۔ اس کتاب میں مولف نے صلیبی جنگوں کے پس منظر ،حقائق،اورمقاصد  کو بیان کرتے ہوئے سوئٹزرلینڈ کے باسی ٹمپلر امراء کی تاریخ بیان کی ہے۔کہ وہ کیسے منظر عام پر آئے اور ان کے کیا مقاصد تھے۔اور آج کل وہ کس شکل میں موجود ہیں ،اور مسلمانوں کے خلاف کیا سازشیں کر رہے ہیں۔(راسخ)

     

  • 5080 #2033

    مصنف : جلال الدین قاسمی

    مشاہدات : 6438

    حجیت حدیث در رد موقف انکار حدیث

    (جمعہ 17 اکتوبر 2014ء) ناشر : فیت والا پبلی کیشن ہاؤس انڈیا
    #2033 Book صفحات: 46

    اللہ تعالیٰ نے بنی نوع ِ انسان کی رشد وہدایت کے لیے انبیاء ورسل کو اس کائنات میں مبعوث کیا،تاکہ ان کی راہنمائی کی بدولت اللہ تعالیٰ کی رضا کو حاصل کیا جاسکے۔انسان اپنے تیئں کتنی ہی کوشش اور محنت کیوں نہ کرلے ، اسے اس وقت تک اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل نہیں ہوسکتی جب تک وہ زندگی گزارنے کے لیے اسی منہج کو اختیار نہ کرے جس کی انبیاء﷩ نے تعلیم دی ہے ،اسی لیے اللہ تعالیٰ نے ہر رسول کی بعثت کا مقصد صرف اس کی اطاعت قراردیا ہے ۔جو بندہ بھی نبی اکرم ﷺ کی اطاعت کرے گا تو اس نے اللہ تعالیٰ کی اطاعت کی اور جو انسان آپ کی مخالفت کرے گا ،اس نے اللہ تعالی کے حکم سے روگردانی کی ۔ اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ ﷺ کی اطاعت کی تاکید کرتے ہوئے ارشاد فرمایا:وَمَا آتَاكُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ وَمَا نَهَاكُمْ عَنْهُ فَانْتَهُوا(الحشر:7) اللہ تعالیٰ کے اس فرمان ِعالی شان کی بدولت صحابہ کرام ،تابعین عظام اور ائمہ دین رسول اللہ ﷺ کے ہر حکم کو قرآنی حکم سمجھا کرتے تھے اور قرآن وحدیث دونوں کی اطاعت کویکساں اہمیت وحیثیت دیا کرتے تھے ،کیونکہ دونوں کا منبع ومرکز وحی الٰہی ہے ۔عمل بالحدیث کی تاکید اورتلقین کے باوجود کچھ گمراہ لوگوں نےعہد صحابہ ہی میں احادیث نبویہ سےمتعلق اپنےشکوک وشبہات کااظہارکرناشروع کردیا تھا ،جن کوپروان چڑہانےمیں خوارج ، رافضہ،جہمیہ،معتزلہ، اہل الرائے اور اس دور کے دیگر فرق ضالہ نےبھر پور کردار ادا کیا۔ لیکن اس دور میں کسی نے بھی حدیث وسنت کی حجیت سے کلیتاً انکار نہیں کیا تھا،تاآنکہ یہ شقاوت متحدہ ہندوستان کے چند حرماں نصیبوں کے حصے میں آئی،جنہوں نے نہ صرف حجیت حدیث سے کلیتاً انکار کردیا بلکہ اطاعت رسولﷺ سے روگردانی کرنے لگے اور رسول اللہ ﷺ کی اطاعت کو عہد نبوی تک ہی قرار دینے کی سعی نامشکور کرنے لگے ۔اگر کوئی حدیث انکار کردے تو قرآن کا انکار بھی لازم آتا ہے۔ منکرین اور مستشرقین کے پیدا کردہ شبہات سےمتاثر ہو کر مسلمانوں کی بڑی تعداد   انکار حدیث کے فتنہ میں مبتلا ہوکر دائرہ اسلام سے نکلی رہی ہے۔ لیکن   الحمد للہ اس فتنہ انکار حدیث کے رد میں برصغیر پاک وہند میں جہاں علمائے اہل حدیث نے عمل بالحدیث اورردِّ تقلید کے باب میں گراں قدر خدمات سرانجام دیں وہیں فتنہ انکار حدیث کی تردید میں بھی اپنی تمام تر کوششیں صرف کردیں۔اس سلسلے میں سید نواب صدیق حسن خان، سید نذیر حسین محدث دہلوی،مولانا شمس الحق عظیم آبادی ،مولانا محمد حسین بٹالوی ، مولانا ثناء اللہ امرتسری ، مولانا عبد العزیز رحیم آبادی،حافظ عبداللہ محدث روپڑی، مولانا ابراہیم میر سیالکوٹی ،مولانا داؤد راز شارح بخاری، مولانا اسماعیل سلفی ، محدث العصر حافظ محمدگوندلوی ﷭وغیرہم کی خدمات قابل تحسین ہیں۔اور اسی طرح ماہنامہ محدث، ماہنامہ ترجمان الحدیث ،ہفت روزہ الاعتصام،لاہور ،پندرہ روزہ صحیفہ اہل حدیث ،کراچی وغیرہ کی   فتنہ انکار حدیث کے رد میں   صحافتی خدمات بھی   قابل قدر ہیں ۔اللہ تعالیٰ علماءاور رسائل وجرائد کی   خدمات کو شرف قبولیت سے نوازے (آمین) زیر نظر کتاب ’’ حجیت حدیث در ردّ موقف انکار حدیث‘‘ انڈیاکے معروف جید سلفی عالم   دین   مولانا حافظ جلال الدین قاسمی ﷾ کی   فتنہ انکار حدیث کے رد کےسلسلے میں اہم کاوش ہے ۔اس موضوع پر اگرچہ بہت کتب اور لٹریچر اس سے قبل موجود ہے۔مگر یہ کتاب انتہائی اختصار وجامعیت کے ساتھ عوام وخوام دونوں کےلیے یکساں مفید ہے ۔نیز اس کتاب کی یہ خصوصیت ہے کہ اس میں انہیں اشکلات وشبہات کا ازالہ کیاگیا ہے جنہیں عام طور منکر ین حدیث بڑے طمطراق کے ساتھ لوگوں کے سامنے پیش کرکے انہیں گمراہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ان شاء اللہ یہ کتاب ان کے پیش کردہ اشکلات وشبہات کو قلع قمع کرنے کے لیے کافی وشافی ثابت ہوگی ۔ مصنف کتاب کسی تعارف کے محتاج نہیں وہ شریعت اور اسرار شریعت پرگہری نظر رکھتے ہیں۔دار العلوم دیوبند کے فاضل اور اردو ،عربی ،فارسی، انگریزی کےعلاوہ اور بھی زبانوں میں آپ کو مکمل دسترس حاصل ہے،دنیا کی مشکل ترین زبان سنسکرت کے ادب اور خصوصاً اس کی گرائمر پرمہارت رکھتے ہیں   ۔انہی امیتازی خصوصیات کی بناءپر علمی وادبی حلقوں میں آپ کی شخصیت کو عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے ۔موصوف میدان خطابت کےشہسوار ہیں ان کا ہر خطاب کتاب وسنت کےدلائل سے معمور ہوتا ہے۔ فنِ خطابت پر جو قدرتی ملکہ آپ کو حاصل ہے وہ کم ہی لوگوں کے حصہ میں آتا ہے ۔2 جولائی 2014 سے پیس ٹی وی پر ان کےعلمی خطابات’’ فیضان کتاب وسنت ‘‘ نامی پروگرام کےتحت نشر کئے جارہے ہیں جنہیں دنیا کے156 ممالک میں دیکھا اور سنا جار ہا ہے ۔نیز صحافت کے میدان میں بھی آپ کی قابل تحسین خدمات ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں کتاب وسنت پر زندہ رہنے اور اللہ ورسول کی اطاعت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔(آمین)م۔ا)  

  • 5081 #2177

    مصنف : عبد الرشید انصاری

    مشاہدات : 6994

    الرسائل فی تحقیق المسائل

    (جمعرات 16 اکتوبر 2014ء) ناشر : عبد الرشید انصاری، گوجرانوالہ
    #2177 Book صفحات: 565

    رکوع میں جاتے ہوئے اور رکوع سے کھڑا ہوتے وقت ہاتھوں کو کندھوں یا کانوں تک اٹھانا (یعنی رفع الیدین کرنا) نبی کریم ﷺ کی سنت مبارکہ ہے۔آپ ﷺ نے اپنی زندگی کے آخری ایام تک اس سنت پر عمل کیا ہے۔ اس کا ثبوت بکثرت اور تواتر کی حد کو پہنچی ہوئی احادیث سے ملتا ہے، جنہیں صحابہ کرام ﷢کی ایک بڑی جماعت نے روایت کیا ہے۔اور اس کا ترک یا نسخ کسی بھی صحیح حدیث سے ثابت نہیں ہے۔سیدنا وائل بن حجر﷜آخری ایام میں مسلمان ہونے صحابہ میں سے ہیں۔صحیح مسلم میں ان سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی کریم ﷺ کو دیکھا کہ انہوں نے نماز شروع کرتے وقت ہاتھ اٹھائے اور تکبیر کہی، پھر رکوع کرنے کا ارادہ کیا تو اپنے ہاتھ چادر سے نکالے اور انہیں بلند کیا اور تکبیر کہی اور رکوع کیا، پھر سمع اللہ لمن حمدہ کہتے وقت بھی دونوں ہاتھ اٹھائے۔ زیر تبصرہ کتاب " الرسائل فی تحقیق المسائل "مولانا عبد الرشید انصاری کی رفع الیدین جیسے معرکۃ الآراء مسئلے کی تحقیق پر ایک عظیم الشان تصنیف ہے،جو انہوں نے انتہائی محنت اور شوق سے جمع فرمائی ہے۔ اس کتاب میں مولف نے پہلے اثبات رفع الیدین پر 22 بائیس کتب حدیث سے 44 چوالیس صحابہ کرام ﷢سے مروی 339 تین سو انتالیس احادیث جمع کی ہیں،پھر عدم رفع الیدین کے قائلین کے 38 اڑتیس دلائل بیان کر کے ان میں سے ایک ایک دلیل کا مستند اور بڑے احسن انداز میں رد کیا ہے ۔یہ اپنے موضوع پر ایک اہم ترین اوربڑی شاندار کتاب ہے،اور طلباء وعلماء دونوں کے مفید ہے۔اللہ تعالی مولف کی اس خدمت کو قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

  • 5082 #2015

    مصنف : پروفیسر عبد الغفار

    مشاہدات : 4498

    صداقت اسلام

    (جمعرات 16 اکتوبر 2014ء) ناشر : مکتبہ اسلامیہ فیصل آباد
    #2015 Book صفحات: 17

    اسلام ایک سچا دین ہے،جس کی صداقت ثابت کرنا سورج کو چراغ دکھانے کے مصداق ہے۔لیکن آج کے مادی دور میں ہمارا دین کے بارے میں علم بہت کم ہے۔اسی وجہ سے کچھ لوگ دین اسلام کے بارے میں شکوک وشبہات کا شکار ہیں۔حالانکہ ایسے بہت سے عالمگیر حقائق ہیں جو اسلام کی صداقت کی تائید کرتے نظر آتے ہیں۔زیر تبصرہ کتابچہ"صداقت اسلام" محترم پروفیسر عبد الغفار صاحب کی تصنیف ہے ۔جس میں انہوں نے پیشین گوئیوں اور سائنسی حقائق کی روشنی میں  اسلام کی صداقت کو بھرپور انداز میں پیش کیا ہے۔اس کتابچے کے دو حصے ہیں جن میں سے ایک حصہ پیشین گوئیوں پر مشتمل ہے جبکہ دوسرا حصہ سائنسی حقائق پر مشتمل ہے۔یعنی اسلام نے جو پیشین گوئیاں کیں وہ بعینہ پوری ہوئیں اور اسلام نے کائنات کے جو جو راز بتلائے آج کی سائنس ان کی تصدیق وتائید کرتی نظر آتی ہے۔اللہ تعالی تمام انسانیت کو اسلام کے جھنڈے تلے جمع فرمائے۔آمین (راسخ)

     

  • 5083 #2178

    مصنف : سید ابو الاعلی مودودی

    مشاہدات : 14842

    پردہ (مولانا مودودی)

    (بدھ 15 اکتوبر 2014ء) ناشر :
    #2178 Book صفحات: 304

    اسلام دینِ فطر ت اور مکمل ضابطہ حیات ہے ۔ اس ضابطہ حیات میں ہر دو مرد وزن کی حفاظت وتکریم کے لیے ایسے قواعد مقرر کئے گئے ہیں کہ ان پر عمل پیرا ہونے میں نہ کوئی دقت پیش آتی ہے نہ فطرت سلیم انہیں قبول کرنے میں گرانی محسوس کرتی ہے ۔اسلام باوقار زندگی گزارنے کادرس دیتا ہے۔ جس   کے تحفظ کے لیے تعزیری قوانین نافذ کئے گئے ہیں تاکہ عزت نفس مجروح کرنے والوں کا محاسبہ ہوتا رہے ۔عورت کے لیے پردے کاشرعی حکم اسلامی شریعت کا طرۂ امتیاز اور قابل فخر دینی روایت ہے ۔اسلام نے عورت کو پردےکا حکم دے کر عزت وتکریم کے اعلیٰ ترین مقام پر لاکھڑا کیا ۔پردہ کاشرعی حکم معاشرہ کو متوازن کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور مردکی شہوانی کمزوریوں کا کافی وشافی علاج ہے ۔اس لیے دخترانِ اسلام کو پردہ کے سلسلے میں معذرت خواہانہ انداز اختیار کرنے کی بجائے فخریہ انداز میں اس حکم کو عام کرنا چاہیے تاکہ پوری دنیا کی خواتین اس کی برکات سے مستفید ہو سکیں۔اللہ تعالیٰ کے حکم کی رو سے عورت پر پردہ فرض عین ہے جس کا تذکرہ قرآن   کریم میں ا یک سے زیادہ جگہ پر آیا ہے اور کتبِ احادیث میں اس کی صراحت موجو د ہے ۔کئی اہل علم نے عربی واردو زبان میں پردہ کے موضوع پرمتعدد کتب تصنیف کی ہیں۔ زیر نظر کتاب’’ پردہ‘‘ عالم ِاسلام کے معروف دانشور اور عظیم سکالر سید ابوالاعلیٰ مودودی ﷫ کی عورت کے تاریخی کردار پر عظیم الشان اور بے مثال تصنیف ہے ۔جس میں انہوں نے ایک صالح اور صحت مند معاشرے کی تعمیر میں پردے کی اہمیت ، پردے کے بارے میں صحیح اسلامی احکامات اور ان کی حدود،آزادنہ اختلاط مردوزن کے تباہ کن نتائج،قدیم اور جدید ادوار میں عورت کی اہمیت، مظلوم عورت   پراسلام کے احسانات جیسے موضوعات پر بحث کرتے ہوئے مغرب کی انسانیت سوز اور آوارہ تہذیب کا حکیمانہ پوسٹ مارٹم کیا۔ سید ابو الاعلیٰ مودودی ان بابصیرت اصحاب میں سے ہیں جنہوں نے مغربی تہذیب کی تباہ کاریوں کا بروقت اندازہ لگا کر ملت کو اس عظیم خطرہ سے متنبہ کیا اور اس کو روکنے کے لیے مضبوط بند باندھنے کی کوشش کی ۔مو صوف کی کتاب’’پردہ‘‘ آپ کی ان ہی کوششوں کی آئینہ دار ہے۔عصر حاضر میں اس موضوع پر جتنی کتابیں لکھی گئی ہیں ’’پردہ‘‘ ان میں ممتاز مقام رکھتی ہے اس کا دل نشین اندازِ بیان پرزو استدلال او رحقائق سے لبریز تجزیہ اپنے اندر وہ کشش رکھتا ہے کہ کٹر سے کٹر سے مخالف بھی قائل ہوئے بغیر نہیں رہتا ۔ یہی وجہ ہے پورے عالم اسلام میں اس کتاب کو جو مقبولیت حاصل ہوئی وہ بہت کم کتابوں کونصیب ہوئی ہے ۔مشرق وسطیٰ میں اس کا عربی ایڈیشن ہاتھوں ہاتھ لیا گیا ۔یہی حال اس کے اردو اورانگریزی ایڈیشن کا ہے ۔اس کتاب کی افادیت کی وجہ سے اکثر حضرات اس کتاب کو شادیوں کے موقع پر بطور تحفہ پیش کرتے ہیں۔ (م۔ا)

  • 5084 #1985

    مصنف : ابو محمد محی الاسلام عثمانی پانی پتی

    مشاہدات : 9493

    شرح سبعہ قراآت جلد اول

    dsa (بدھ 15 اکتوبر 2014ء) ناشر : ادارہ اسلامیات انار کلی ،لاہور
    #1985 Book صفحات: 387

    اللہ تعالی کا امت محمدیہ پر یہ بہت بڑا احسان ہے کہ اس نے امت پر آسانی کرتے ہوئے  قرآن مجید کو سات مختلف لہجات میں نازل فرمایا ہے۔یہ تمام لہجات عین قرآن اور منزل من  اللہ ہیں۔ان کے قرآن ہونے پر ایمان لانا ضروری اور واجب ہے،اور ان کا انکار کرنا باعث کفر اور قرآن کا انکار ہے۔دشمنان اسلام اور مستشرقین کا سب سے بڑا حملہ قرآن مجید پر  یہی ہوتا ہے کہ وہ اس کی قراءات متواترہ کا انکار کرتے ہوئے اس میں تحریف وتصحیف کا شوشہ چھوڑتے ہیں،تاکہ مسلمان اپنے اس بنیادی مصدر شریعت سے محروم ہو جائیں اور اس میں شکوک وشبہات کا شکار ہو جائیں۔زیر تبصرہ کتاب " شرح سبعہ قراءات"پاکستان کے معروف قاری المقری ابو محمد محیی الاسلام پانی پتی﷫ کی  اصول قراءات پر ایک منفر داور عظیم الشان تصنیف ہے۔آپ نے اس کتاب میں قراءات سبعہ کے اصول وقواعد تیسیر اور شاطبیہ کے طریق سے بیان فرما دئیے ہیں اور جابجا مفید حواشی کا بھی اضافہ فرما دیا ہے۔یہ کتاب دو ضخیم جلدوں پر مشتمل ہے ،پہلی جلد میں اصول بیان کئے گئے ہیں ،جبکہ دوسری جلد میں قرآن مجید کی سورتوں کی ترتیب کے مطابق فروش کو قلمبند کیا گیا ہے۔اللہ تعالی حفاظت قرآن  کے سلسلے میں کی جانے والی ان کی   ان شاندار  خدمات  کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

     

  • 5085 #2014

    مصنف : ام عبد منیب

    مشاہدات : 6223

    رحمۃ اللعالمین ﷺ کی جانوروں پر شفقت

    (بدھ 15 اکتوبر 2014ء) ناشر : مشربہ علم وحکمت لاہور
    #2014 Book صفحات: 75

    ہمارے  پیارے نبیﷺ  کی آمد سے  قبل عرب کےلوگ بڑے جاہل تھے ۔ وہ بہت  سے ایسے  کام کرتے  جو کھلم کھلا ظلم تھے جانوروں پر بھی  وہ طرح طرح  کے ظلم کرتے تھے ۔ ان ہی مظالم میں سے  ایک یہ تھا کہ جب وہ سفر کرتے  راستے میں کھانے کا سامان  ختم ہو جاتا  تو زندہ جانور  کے جسم  سے گوشت  کاٹ کر کچابھون کر کھاجاتےاوراسی اگر سفر کےدوران پانی  نہ  ملتا تویہ  لوگ اونٹ کا کوہان چیر کر اس میں  سے  پانی نکال کرپی جاتے اور بھی اس طرح کے کئی ظلم  جانوروں پر کرتے ۔ لیکن جب  رحمت کائنات نبی کریم ﷺکی آمد ہوئی تو آپ  ﷺ نے  جانوروں کے معاملے میں لوگوں کوسمجھایا ،انہیں ہدایات دی اور  ان بے زبانوں پر ظلم کاسلسلہ بندکروایا ۔اس طر ح آپ کی  ذات گرامی  جانوروں کے لیے  بھی رحمت بن کر آئی۔اس لیے جانوروں پرترس کھانا، ان  کی خوراک کاخیال رکھنا ،خصوصا بھوک میں ان کو  کھلانا پلانا، ان کوتنگ کرنےسے باز رہنا،ان کی طاقت  کے مطابق ان پر  بوجھ لادنا،زخمی یا بیمار ہونے کی صورت میں انہیں آرام دلانا ایک مسلمان پر فرض ہے ۔اور پیار ے  نبی ﷺ کی سنت بھی  ۔زیر نظر کتاب ’’ر حمۃ اللعالمین کی جانوروں پر شفقت‘‘ محترمہ ام عبد منیب صاحبہ کی  تالیف ہے  جس میں انہوں نے   نبی ﷺکی آمدسے  قبل  عرب کے  جانوروں پر مظالم کاذکر کرتے ہوئے  نبی ﷺکی  جانوروں کے متعلق شفقت  ورحمت اور ان کے ساتھ حسنِ معاملہ  اور دیگر احکامات کو سیرت نبویہ اور احادیث کی روشنی میں  بڑے احسن انداز سےں  بیان کیا ہے ۔ اللہ تعالیٰ محترمہ کی اس کاوش کو شرف قبولیت سے نوازے (آمین) (م۔ا)

     

  • 5086 #2031

    مصنف : عبد الرؤف باجوہ

    مشاہدات : 7943

    اہل کتاب سے مسلمانوں کے تعلقات (عہد نبوی تا عہد بنو امیہ)

    (بدھ 15 اکتوبر 2014ء) ناشر : اسلامیہ یونیورسٹی آف بہاولپور
    #2031 Book صفحات: 255

    اسلام ایک عالمی مذہب ہے اور مذاہبِ عالم میں یہ واحد مذہب ہے جو ہر مذہب کے ماننے والوں کے ساتھ تمام معاملات میں رواداری اور حسن سلوک کی تعلیم دیتاہے ۔اسلام کے داعی اوّل نبی کریم ﷺ کے دلرُبا کردار کا نقشہ او ر آپ ﷺ کے صحابہ کرام ﷢ کاطر زعمل اس بات کی روشن ددلیل ہے اسلامی معاشرے میں غیر مذہب رعایا کوکیسا مقام حاصل تھا۔روز ِ اول سے ہی مبلغ اسلام رسول اللہ ﷺ اور مسلمانوں کو اسلام کی ترقی اوربقا کےلیے مختلف مذاہب کے ماننے والوں سےبرسرِپیکار ہونا پڑا ۔ مشرکین کے علاوہ جو طاقتیں اسلام کے راستے میں مزاحم ہوئیں ان میں یہودیت ونصرانیت پیش پیش تھیں۔گوکہ یہ دونوں طاقتیں اہل ِ کتاب تھیں لیکن عمومی طور پر انہوں نے اسلام کی مخالفت اور کاروانِ حق کی ناؤ ڈبونے میں کوئی کسر نہ اٹھا رکھی۔لیکن اس کے باوجو درسول اللہ ﷺ نے اہل کتاب سے   جو تعلقات قائم کیے انہیں عہد حاضر میں بطور نظیر پیش کیا جاسکتاہے ۔آپ ﷺ نے امت کی رہنمائی فرماتے ہوئے عملی نمونہ پیش کیا۔ تاریخ اسلام شاہد ہے کہ نبی ﷺ نے اہل کتاب کودیگر غیر مسلموں پر فوقیت دی اورہر شعبے میں ان کے ساتھ محذ اہل ِکتاب ہونے کی بنا پر دوستانہ اور ہمداردانہ رویہ اپنایا۔عہد نبویﷺ میں رسول اللہ ﷺ نے یہود نصاریٰ سے جو تعلقات قائم کیے اسی نمونے کو سامنے رکھتے ہوئے خلفائے راشدین نے اہل ِ کتاب سے مراسم قائم کیے۔ مجموعی طور پر رسول اللہ ﷺ اور صحابہ کرام ﷢ نے یہود ونصاریٰ کی طرف دوستی کاہاتھ ضرور بڑھایا اوران سے مختلف قسم کے تعلقات قائم کرتے ہوئے باہمی معاہدات بھی کیے۔ مگر ان کی اسلام دشمنی کو کبھی فراموش نہیں کیا اور ہمیشہ ایک حد میں رہتے ہوئے احکام ِ الٰہیہ کی روشنی میں مختاط انداز اختیار کیا۔ زیر نظر تحقیقی مقالہ بعنوان ’’ اہل کتاب سے مسلمانوں کے تعلقات عہد نبوی تا عہد بنوامیہ‘‘مقالہ نگارعبدالرؤف باجوہ نے پروفیسر ڈاکٹر عبدالرؤف صاحب کی زیکر نگرانی مکمل کر کےاسلامیہ یونیورسٹی، بہاولپور سے ایم فل علوم اسلامیہ کی ڈگری حاصل کی ہے ۔ مقالہ نگار نے اس کو پانچ ابو اب میں تقسیم کر کے اپنی تحقیقی بحث کو پیش کیا ہے۔ مقالہ نگار نے اپنی بساط کے مطابق بھر پور طریقے سے اہل کتاب سے مسلمانوں کےتعلقات کوقرونِ اولیٰ کے مسلمانوں کے طرزِ عمل کی روشنی میں پیش کرنےکی کوشش کی ہے ۔ تاکہ عہدِ حاضر میں ان تعلقات کی روشنی میں استفاد کیا جاسکے ۔اللہ تعالیٰ مقالہ نگار کی اس کاوش کو قبول فرمائے ۔(آمین) م۔ا)

  • 5087 #2176

    مصنف : مجلس البحث العلمی، کراچی

    مشاہدات : 6920

    سہ ماہی البیان، کراچی (جدید معیشت،تجارت مروجہ اسلامی بینکاری میزان شریعت میں)

    dsa (منگل 14 اکتوبر 2014ء) ناشر : مجلس البحث العلمی، کراچی
    #2176 Book صفحات: 528

    اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات اور دستور زندگی ہے،جس میں تجارت سمیت زندگی کے تمام شعبوں کے حوالے سے مکمل راہنمائی موجود ہے۔اسلام   تجارت کے ان طور طریقوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے ،جس میں بائع اور مشتری دونوں میں سے کسی کو بھی دھوکہ نہ ہو ،اور ایسے طریقوں سے منع کرتا ہے جن میں کسی کے دھوکہ ،فریب یا فراڈ ہونے کا اندیشہ ہو۔یہی وجہ ہے اسلام نے تجارت کے جن جن طریقوں سے منع کیا ہے ،ان میں خسارہ ،دھوکہ اور فراڈ کا خدشہ پایا جاتا ہے۔اسلام کے یہ عظیم الشان تجارتی اصول درحقیقت ہمارے ہی فائدے کے لئے وضع کئے گئے ہیں۔اسلام کے انہی درخشندہ اصولوں کو فروغ دینے اور عامۃ الناس کو ان سے روشناس کرانے کے لئے کراچی کے سہ ماہی مجلہ "البیان" (سلسلہ نمبر 6/7جنوری تا جون2013ء ربیع الاول تا شعبان1434ھ)نے "جدید معیشت،تجارت مروجہ اسلامی بینکاری میزان شریعت میں"ایک خصوصی اشاعت کا اہتمام کیا ہے۔جس میں متعدد ماہرین معیشت اوت علماء کرام کے تحقیقی مقالات جمع کئے گئے ہیں۔یہ مجلہ جماعت اہل حدیث کے مایہ ناز محدث اور عالم دین مولانا عبد اللہ ناصر رحمانی ﷾کی سر پرستی اور فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر خلیل الرحمن لکھوی﷾ کی زیر ادارت ہر تین ماہ بعد نکلتا ہے۔یہ ایک خصوصی اشاعت تھی جس میں اسلامی بینکاری،مضاربہ ،مشارکہ ،مرابحہ ،اجارہ،زراعت ،تکافل ،کاغذی کرنسی،اور سودی قرضوں جیسے موضوعات قبیان کئے گئے ہیں۔اس سودی دور میں یہ ایک عظیم الشان اور بڑی شاندار کاوش ہے۔اللہ تعالی مدیران مجلہ اور مقالہ نگار حضرات کی ان محنتوں کو قبول فرمائے اور معاشرے میں سود کو ختم کر کے اسلام طرز تجارت کو فروغ دے۔آمین۔(راسخ)

  • 5088 #2013

    مصنف : راجہ مشتاق جہلمی

    مشاہدات : 11944

    قرآن ، بائبل ، توریت کا تقابلی مطالعہ

    (منگل 14 اکتوبر 2014ء) ناشر : بک کارنر شو روم جہلم
    #2013 Book صفحات: 134

    قرآن مجید وہ واحد آسمانی کتاب ہے جو چودہ سو سال گزر جانے کے باوجود آج تک ہر طرح کی تحریف وتصحیف سے محفوظ ومامون ہے۔جبکہ دیگر آسمانی کتب مثلا تورات،انجیل اور زبور حوادثات زمانہ کے ہاتھوں تحریف وتصحیف کا شکار  ہو چکی ہیں۔اس کا بنیادی سبب اللہ تعالی کا وہ وعدہ ہے جو اس نے قرآن مجید کی حفاظت کے حوالے سے امت سے فرمایا ہے،قرآن مجید کی حفاظت کا ذمہ خود اللہ تعالی نے لے رکھا ہے ،جبکہ دیگر کتب کی حفاظت کا ذمہ اللہ نے نہیں لیا ہے۔بلکہ ان کی حفاظت ان کے متبعین پر عائد تھی۔تورات و انجیل اور بائیبل سمیت ان سابقہ کتب میں ہونے والی تحریف وتصحیف کے باوجود ان کتب میں آج بھی متعدد ایسے احکامات موجود ہیں جو  قرآن مجید کے احکامات سے ملتے جلتے ہیں۔زیر تبصرہ کتاب "قرآن ،بائیبل ،توریت کا تقابلی مطالعہ"محترم راجہ مشتاق جہلمی کی تصنیف ہے ،جس میں انہوں نے بائبل تورات اور قرآن مجید کے ان احکامات کو جمع فرما دیا ہے ،جو ان تینوں کتب میں مشترک ہیں۔مولف کے کتاب کے شروع میں  لکھے گئے مقدمہ سے محسوس ہوتا ہے کہ شاید وہ ان چیزوں کو جمع کر  کے وحدت ادیان کی دعوت دینا چاہتے ہیں ،اگر تو موصوف کا مقصد یہی ہے تو ادارہ اس سے متفق نہیں ہے۔یہاں اس کتاب کو پیش کرنے کا وحید مقصد یہ ہے کہ اس کتاب میں جمع کئے گئے  تورات اور بائبل میں موجود ان احکامات کو واضح کیا جائے جو قرآن مجید کے ساتھ مشترک ہیں۔اور تقابل ادیان کا طالب علم اس سے استفادہ کر سکے۔(راسخ)

     

  • 5089 #2030

    مصنف : محمد ایاز خان

    مشاہدات : 11402

    اناجیل اربعہ کے اہم مضامین کا تحقیقی جائزہ

    (منگل 14 اکتوبر 2014ء) ناشر : بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی، ملتان
    #2030 Book صفحات: 1060

    عیسائیت اوراسلام دونوں اہم اورالہامی مذاہب ہیں دونوں کے انبیاء تاریخ میں امتیازی مقا م کھتے ہیں ۔ حضرت عیسیٰ﷤ بنی اسرائیل اور حضرت محمد ﷺ تمام انبیاء کے آخری رسول ہیں ۔ آج یہ دونوں الہامی مذاہب دنیا میں ایک منفرد درجہ رکھتے ہیں۔اور اس وقت دنیا کے یہی بڑے مذاہب ہیں ۔اسی لیے ان مذاہب کے مبلغین بعض دفعہ یہ کہتے ہوئے سنے جاتے ہیں کہ مشتر ک تعلیمات پر دونوں کا اتفاق ہونا چاہیے۔توحید ورسالت آخرت اور نوع انسانی کی خدمت ان مذاہب کی بنیادی تعلیمات ہیں ۔ اللہ تعالیٰ نے انسانوں کی ہدایت کے لیے اپنے احکام انبیاء کرام کے ذریعے بھیجے اس سلسلے کی پہلی کڑی حضرت آدم ﷤ تھے اور آخر میں انسانوں کا یہ ضابطہ حضرت محمد ﷺ پر مکمل ہوگیا ۔یہ دین   اللہ تعالیٰ کا آخری مکمل اور تمام بنی نوع انسان کے لیے پیغام ہے ۔ یہ ایسی جامع اور مکمل تعلیمات ہیں کہ اس کے بعد کسی اور ضابطہ حیات کی ضرورت نہیں ۔ اس کے اصول ہمیشہ کے لیے ہر قوم اور ہر زمانے کے لیے کافی ہیں۔اس دین کا ضابطہ حیات قرآن حکیم جوں کاتوں اصلی حالت میں محفوظ ہے ۔ اس میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ۔ قرآن اور احادیث نبویہ اور تاریخ اس پر گواہ ہیں کہ اس کی حفاظت کا ذمہ خو مالک کائنات نے لیا ہے۔اس کے مقابلے میں انجیل پر نظر ڈالیے عیسائیوں کی مذہی کتاب جوکہ عبرانی زبان میں حضرت عیسیٰ پر نازل ہوئی۔قرآن مجید میں اسے بشارت قراردیاگیا مگر اصلی حالت میں محفوظ نہیں ۔ موجودہ انجیل صرف کا اس کاترجمہ ہے اور ترجمہ کی اسناد بھی ان کےپاس محفوظ نہیں۔یہاں تک کہ یقینی طور پر اس کے مترجم کا نام بھی آج تک معلوم نہیں ہوسکا ۔ حضرت عیسی ٰ﷤کے بعد عیسائیوں نے ان کی زندگی اور تعلیمات پر کتابیں تصنیف کرنا شروع کیں جو ان مصنفین تک زبانی روایات کے ذریعے سے پہنچی تھیں۔ ہر فرقہ نےاپنی الگ کتاب تصنیف کی اوراسے انجیل کا نام دیا جن کی تعداد چونتیس تک جا پہنچی۔ ان میں سے صر ف ایک انجیل سریانی زبان میں لکھی گئی تھی دیگر اناجیل یونانی زبان میں تھیں۔آج کل عیسائیوں کے نزدیک بنیادی طور پر چار اناجیل (مرقس،متی،لوقا ، یوحنا) مروج ہیں۔ زیر نظر تحقیقی مقالہ میں مقالہ نگار محمد ایاز خان صاحب نے ڈاکٹر محمد اکرم رانا صاحب کی نگرانی میں اناجیلِ اربعہ کے اہم مضامین کا قرآن حکیم کی روشنی میں تحقیقی جائزہ پیش کر کے بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی، ملتان سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ہے۔(م۔ا )

  • 5090 #1973

    مصنف : محمد مظہر شیرازی

    مشاہدات : 9138

    الاحادیث المختارۃ من الصحیحین

    (پیر 13 اکتوبر 2014ء) ناشر : مرکزی جمعیت اہل حدیث، سیالکوٹ
    #1973 Book صفحات: 69

    خدمت ِحدیث وسنت ایک عظیم الشان اور بابرکت کام ہے کہ جس کے لیے ہر مسلمان کو کسی نہ کسی سطح پر ضرور حصہ ڈالنا چاہیے ،تاکہ   اس کا شمار کل قیامت کےدن خدامِ سنت نبوی میں سے ہو۔اور یہ ایک ایسا اعزاز ہے کہ جس کی قدر وقیمت کااندازہ اللہ تعالیٰ کے حضور پیش ہونے پر ہی ہوسکتا ہے ۔احادیثِ رسول ﷺ کو محفوظ کرنے کے لیے کئی پہلوؤں اور اعتبارات سے اہل علم نے خدمات انجام دیں۔ تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی سے ہوا او ر صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا ۔ ائمہ محدثین کےدور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے۔ان ضخیم مجموعہ جات سے     استفتادہ عامۃ الناس کےلیے انتہائی دشوار ہے ۔عامۃ الناس کی ضرورت کے پیش نظر کئی اہل علم نے مختصر مجموعات حدیث تیار کیے ہیں جن میں ایک 100 احادیث پر مشتمل ایک مجموعہ عارف با اللہ مولانا سید محمد داؤد غزنوی ﷫ نے ا نتہائی مختصراور جامع رسالہ ’’نخبۃ الاحادیث‘‘ کے نام سے مرتب کیا جس میں عبادات معاملات ،اخلاق وآداب وغیرہ سے متعلق کامل رااہنمائی موجود ہے۔ زیر نظر کتاب ’’الاحادیث المختارہ من الصحیحین‘‘ محترم محمد مظفر شیرازی ﷾ کی کاوش ہے جس میں انہوں نے دینی جامعات ومدارس کے ابتدائی طلباء کےلیے   صحیح بخاری وصحیح مسلم سے 100 احادیث کا انتخاب کرکے   یکجا کردیا ہے اور ہر حدیث کے اوپر اس سے واضح طور پر سمجھ آنے والا مسئلہ بطور عنوان کے بیان کردیا ہے تاکہ جھوٹی عمر کے طلبہ کوسمجھنے میں آسانی رہے ۔اللہ تعالیٰ شیرازی صاحب کی اس کاوش کو قبول فرمائے۔ آمین( م۔ا)

  • 5091 #1984

    مصنف : رحمت اللہ خلیل الرحمن کیرانوی ہندی

    مشاہدات : 10100

    ازالۃ الاوہام جلد اول

    dsa (پیر 13 اکتوبر 2014ء) ناشر : مکتبہ دار العلوم، کراچی
    #1984 Book صفحات: 480

    اسلامی تعلیمات کے مطابق اللہ تعالی ایک ہے ۔اس کا کوئی شریک نہیں ہے۔وہ ہر چیز پر قادر ہے۔نہ اس کی بیوی ہے اورنہ ہی اس کا کوئی بیٹا ہے ۔لیکن  اس کے برعکس عیسائی عقیدہ تثلیث کے قائل ہیں ،جس کے مطابق اللہ تعالی، سیدنا عیسیٰ﷤اورسیدہ  مریم  علیھا السلام تینوں  خدا  ہیں اور یہ تینوں خدا مل کر بھی ایک ہی خدا بنتے ہیں۔ یعنی وہ توحید کو تثلیث میں اور تثلیث کو توحید میں یوں گڈ مڈ کرتے ہیں کہ انسان سر پیٹ کے رہ جائے اور پھر بھی اسے کچھ اطمینان حاصل نہ ہو۔ مثلاً وہ اس کی مثال یہ دیتے ہیں کہ ایک پیسہ میں تین پائیاں ہوتی ہیں اور یہ تینوں مل کر ایک پیسہ بنتی ہیں۔ اس پر یہ اعتراض ہوا کہ جب سیدہ مریم علیھا السلام اورسیدنا عیسیٰ ﷤پیدا ہی نہ ہوئے تھے تو کیا خدا نامکمل تھا اور اگر نامکمل تھا تو یہ کائنات وجود میں کیسے آ گئی۔ اور اس پر فرماں روائی کس کی تھی؟ غرض اس عقیدہ کی اس قدر تاویلیں پیش کی گئیں جن کی بنا پر عیسائی بیسیوں فرقوں میں بٹ گئے۔ پھر بھی ان کا یہ عقیدہ لاینحل ہی رہا اور لاینحل ہی رہے گا۔زیر تبصرہ کتاب " ازالۃ الاوہام"ہندوستان کے معروف مبلغ ،داعی ،محقق مسیحیت اور عیسائیت کی جڑیں کاٹنے والے اور انگریزی استعمار کی آنکھوں میں کانٹے کی طرح کھٹکنے والے  مولانا رحمت اللہ کیرانوی﷫ کی ہے۔آپ نے عیسائیت کے رد  میں عظیم الشان خدمات انجام دی ہیں اور کتابیں لکھی ہیں۔اس کتاب میں موصوف نے عقیدہ تثلیث،تحریف بائبل ،بشارات محمدی اور عیسائیوں کے متعدداعتراضات کا عقلی ونقلی ،الزامی وتحقیقی، مدلل اور مسکت جواب دیا ہے۔رد عیسائیت پر اتنی علمی وتحقیقی کتاب آپ کو عربی زبان سمیت کسی زبان میں نہیں ملے گی۔عیسائیت کے خلاف کام کرنے والے اہل علم کے لئے یہ ایک گرانقدر تحفہ ہے۔اللہ تعالی دفاع توحید کے سلسلے میں انجام دی جانے والی ان کی ان خدمات کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے۔آمین(راسخ)

  • 5092 #2012

    مصنف : ام عبد منیب

    مشاہدات : 5400

    قیام اللیل اور مروجہ شب بیداریاں

    (پیر 13 اکتوبر 2014ء) ناشر : مشربہ علم وحکمت لاہور
    #2012 Book صفحات: 50

    قیام اللیل کا  مطلب عشاء کی نمازِ فرض کے علاوہ رات کے کسی حصے میں اٹھ کر نماز ادا کرنا ہے ۔یہ ایک شرعی اصطلاح ہے اس عبادت کا غالب حصہ نمازتہجد  سے  ہے ۔ لہٰذا تہجد اور قیام اللیل دونوں نام ایک دوسرے کے مترادف کےطور پر قرآن وحدیث میں استعمال ہوئے ہیں۔اور رمضان کی راتوں کا یہی  وہ قیام  ہے جسے تراویح بھی کہا جاتاہے ۔نبی کریم ﷺ نے  رمضان البارک میں  قیام  کرنے کی بڑی  فضیلت  بیان کی ہے ۔ ارشا د نبوی  ہے : «مَنْ قَامَ رَمَضَانَ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا، غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ»لیکن دور حاضر میں  قیام اللیل جیسی عظیم  نفلی عبادت  کو شب بیداریوں کی رنگا رنگ اقسام اختیار کرکے  اسے رواجی  چیزوں کی  گرد سےدھندلا دیاگیا ہے ۔زیر نظر کتابچہ ’’ قیام اللیل  اور مروجہ شب بیداریاں‘‘ میں  محترمہ ام عبدمنیب صاحبہ  نے   کوشش کی  ہے کہ  قیام اللیل کو کتاب وسنت کی روشنی میں  واضح کیاجائے اور رواجی  چیزوں کی گرد  کوالگ کرکے  یہ دکھایا اور بتایا جائے کہ اس وقت کی مروجہ شب بیداریوں میں  قرآن  وسنت کے مطابق کیا ہے اور کیااس کے مطابق نہیں ہے۔تاکہ خلوص اور زندہ جذبے کے ساتھ اس  عبادت کوادا کرنے والے لاعلمی میں غلط  کو صحیح سمجھنے کی غلطی کر رہے ہیں تو اس سے بچ کر  قیام اللیل کے مقاصد ،منافع اور فوائد کوسمیٹ سکیں۔اللہ تعالیٰ  محترمہ کی اس کاوش کو عوام الناس  کےلیے  نفع بخش بنائے (آمین)(م۔ا)

     

  • 5093 #1975

    مصنف : ام عبد منیب

    مشاہدات : 4097

    ہمارا دستر خوان

    (اتوار 12 اکتوبر 2014ء) ناشر : مشربہ علم وحکمت لاہور
    #1975 Book صفحات: 80

    اسلامی نظامِ معاشرت میں اہل خانہ کواشیائے ضرورت مہیا کرناسرپرست مرد کی ذمہ داری ہے ،اس لیے ہرمرد کوحصول معاش کےلیے جائز اورناجائزذرائع کاعلم حاصل کرنا چاہیے۔یہ اس کی ذمہ داری بھی اور ضرروت بھی۔کیونکہ اسلام نے انسان کوآزاد نہیں چھوڑ دیا کہ وہ جانوروں کی طرح جو جی چاہے ،جہاں سے جی میں آئے ،جب من میں آئے چرتا پھرے بلکہ اسے ان ضابطوں کاپابند کیا ہے جو اس کی اپنی انسانیت ،ایمانی اقدار ، اور روحانی حیات کےلیے بھی لازمی ہیں۔ان میں پہلا ضابطہ یہ ہےکہ غذا یا دیگر اشیائے ضرورت جس ذریعے سے حاصل کی جائیں وہ ذریعہ جائز اور حلال ہو۔کیونکہ اگر ناجائز ذرائع سے ضررویاتِ زندگی حاصل کی جائیں تو عبادات بے اثر ہوجاتی ہیں۔اس لیے ایک تاجر کےلیے ضروری ہے کہ وہ خرید وفروخت کے اسلامی احکام سے اگاہی حاصل کرےاور اسے معلوم ہوکہ ناپ تول کیا چیز اوراس کے احکام کیاہیں،سودکیا ہے ؟ اوراس کی کون کون سی صورتیں ہیں ۔اور ایک ملازم یا آفیسر کےلیے ضروری ہےکہ وہ رشوت اورہدیہ کے فرق کوجانتا ہو۔اور اسی طرح مزدور کےلیے ضروری ہےکہ وہ شرعی احکام کے مطابق اس بات سے واقف ہو کہ مزدور اور مزدوری کرنے والے دونوں کو کن کن امور کا خیال رکھنا چاہیے۔تاکہ مزدور کی کی کمائی حلال رہے اورکام کرانے والا مزدور پر کسی طلم وزیادتی کا شکار نہ ہو۔ زیر نظر کتابچہ’’ہمار دستر خوان‘‘ میں محترمہ ام عبد منیب صاحبہ نے رزق حلال اور حرام آمدنی کےذرائع کوپیش کرتے ہوئے آداب طعام اور کھانے پینے کی ضرورت زندگی کواستعمال کرنے کے آداب واحکام کو قرآن وحدیث کی روشنی میں   عام فہم انداز میں بیان کیاہے ۔عوام الناس کو اس سے مستفید ہونے کی توفیق عطاء فرمائے۔ آمین(م۔ا)

  • 5094 #2011

    مصنف : ام عبد منیب

    مشاہدات : 6401

    مطلقہ خواتین اور ان کے مسائل

    (اتوار 12 اکتوبر 2014ء) ناشر : مشربہ علم وحکمت لاہور
    #2011 Book صفحات: 43

    انسانی زندگی  میں  ظروف ،حالات اورمزاج کے لحاظ سے کبھی یو ں  بھی ہوتا ہے  کہ  میاں بیوی کا باہم نباہ ناممکن ہو جاتا ہے  او ردونوں کے لیے  باہم مل کر زندگی  کی گاڑی   چلانا ایک ناگوار اورانتہائی دہ  صورت اختیار کر جاتا ہے ۔ ایسے  مرحلے   میں  اسلام یہ اجازت دیتا ہے کہ برے دل  بے تعلق اور کھوٹی نیت کے ساتھ باہم جڑے رہنے اور زندگی کے جائز وحقیقی لطف کےحاصل کرنے  اور حقوق وفرائض کودل جمعی سےادا کرنے کے اجروثواب سےمحرومی  کی بجائے  علیحدگی  اختیار کرلیں۔لیکن جس طر ح گھر کے معاملات  کا سربراہ مرد کو بنایا گیا ہے اسی طرح طلاق کی گرہ بھی  مرد کے ہاتھ رکھی گئی ہے  ۔ طلاق کے  بعد عورت نے واپس اسی گھر آنا ہوتا ہے  جہاں سےوہ نکاح کےوقت رخصت کی گئی تھی تو اس کو مختلف مسائل کاسامنا کرنا  پڑتا ہے ۔مطلقہ کا بہترین حل تواس کا نکاح  ہی ہے  لہٰذا اس کے  رشتہ داروں اور سہیلیوں  کےذریعے اسے  کسی مناسب جگہ پر نکاح کےلیے آمادہ کرلینا ہی بہتر ہے ۔ اگر  ایسانہ ہوسکے تو عورت  کے اولیا کوچاہیے کہ اس خاتون  کےلیے ایسی رہائش کا  انتظام کریں جو  اس کے لیے  الگ گھر کے تصور کو پورا کرتی ہو۔کیونکہ الگ گھر  ہر عورت  کی فطری خواہش ہوتی ہے ۔اگر بے  سہارا  یا مطلقہ خواتین دوسرا نکاح نہ کریں یا اولاد نہ  ہو تو اس  صورت میں انہیں چاہئے کہ اپنے لیے کوئی تبلیغی ،تعلیمی یا اسلام  کی حدود میں   رہتے ہوئے رفاہی  کام شروع کردیں ۔اور اسی   طرح  ایسی خواتین اپنے  خاندان کےبچوں کو اپنے  زیر تربیت رکھ  کر اجر بھی کما سکتی ہیں  اور یہ بہترین مصروفیت  ہے جس میں  دنیا اور آخرت دونوں کی بھلائی مضمر ہے ۔یادر ہے بچےکو گود لے کر   اس کا نسب بدل دینا گناہ ہے   لیکن گھر میں رکھ  کر اس کی  تربیت کرنا اسلامی  معاشرے کی جانی پہچانی  نیکی ہے ۔ زیر  نظر کتاب ’’ مطلقہ خواتین اوران کے مسائل‘‘محترمہ  ام عبد منیب صاحبہ  کی  کاوش ہے۔جس میں  انہوں  نے طلاق کی شرعی حیثیت اور اس کے احکام ومسائل قرآن واحادیث میں  بیان کرنے کےساتھ  مطلقہ  اور بے سہارا خواتین کواچھی زندگی بسر کرنے کےلیے   مفید   تجاویز اور ہدایات    پیش کی  ہیں ۔ اللہ تعالی ٰ ان  کی  تمام دینی واصلاحی خدمات کو  قبول فرمائے ۔( آمین)۔ محترمہ ام عبد منیب صاحبہ نے اصلاحی موضوعا ت  پر بیسیوں کتابچہ جات تحریر کیے  ہیں  جن میں سے بعض تو کتاب وسنت ویب سائٹ پر موجود ہیں  باقی بھی  عنقریب   اپلوڈ کردئیے جائیں گے۔ محترم عبد منیب صاحب (مدیر مشربہ علم  وحکمت،لاہور) نے اپنے  ادارے کی تقریبا  تمام مطبوعات  ویب سائٹ کے  لیے  ہدیۃً عنایت کی  ہیں  اللہ تعالی  اصلاح معاشرہ کے لیے  ان کی تمام مساعی  کو  قبول فرمائے  (آمین) (م۔ا)

     

  • 5095 #1974

    مصنف : ام عبد منیب

    مشاہدات : 11330

    بہو اور داماد پر سسرال کے حقوق

    (ہفتہ 11 اکتوبر 2014ء) ناشر : مشربہ علم وحکمت لاہور
    #1974 Book صفحات: 80

    اسلام کے معاشرتی نظام میں خاندان کواساسی حیثیت حاصل ہے ۔خاندان کااستحکام ہی تمدن کے کےاستحکام کی علامت ہے ۔ یہی وجہ ہےکہ اسلام کے نصابِ حیات قرآن وحدیث میں خاندان کی تشکیل وتعمیر کے لیے واضح احکام وہدایات ملتی ہیں۔ قرآنِ پاک میں سورۃ النساء اسی موضوع کی نمائندگی کرتی ہے ۔ نکاح وہ تقریب ِ باوقار ہے جس سےخاندان کےاساسی ارکان مرد وعورت کےسسرال کارشتہ ظہور میں آتاہے۔اسلام انسانی رشتوں میں باہمی محبت،احترام،وفا،خلوص،ہمدردی، ایثار ،عدل،احسان، اور باہمی تعاون کادرس دیتا ہے میکے ہوں یا سسرال دونوں اپنی جگہ محترم ہیں دونوں اانسان کی بنیادی ضرورت نکاح کےاظہار کا نام ہیں ۔دونوں ہر گھر کی تنظیمی عمارت کابنیادی ستون ہیں۔مرد وعورت پر سسرال کے حقوق کی ادائیگی اسی طرح یکساں فرض ہے جس طرح ان دونوں کی اپنی ذات کے حقوق ایک دوسرے پر یکساں فرض ہیں اگر دونوں میں سے کوئی ایک چاہتا ہے کہ اس کاشریکِ زندگی اس کے اقربا سے اچھا سلوک کرے تو اپنے زوج کے اقرباء سےاچھا سلوک کرنا اس کا اپنا بھی فرض ہے۔ زیر نظر کتابچہ’’بہو اور دماد پر سسرال کے حقوق‘‘محترمہ ام عبد منیب صاحبہ کی تحریر ہے۔اس میں انہوں نے قرآن وحدیث سےسسرال کے حقوق وفرائض کے بارے میں جو تفصیلات یا اشارات ملتے ہیں ان کو یک جا کرنے کی کوشش ہے۔ تاکہ وہ مربو شکل میں سامننے آجائیں ۔قرآن وحدیث وہ پیمانہ ہےجس پر ہم اپنی زندگی کی عمارت استوار کرنے کے پاپند ہیں۔اللہ تعالیٰ مصنفہ کی کاوش کو قبول فرمائے اور عوام الناس کے لیے فائدہ مند بنائے۔آمین (م۔ا)

  • 5096 #2010

    مصنف : مولانا بشیر احمد حسینی

    مشاہدات : 3816

    محمدیم کون ہیں

    (ہفتہ 11 اکتوبر 2014ء) ناشر : اسلامی کتب خانہ شور کوٹ جھنگ
    #2010 Book صفحات: 98

    چونکہ نبی کریم ﷺ کو اللہ  تعالی نے ایک عالمگیر دین دیکر دنیا میں بھیجنا تھا ،چنانچہ ان کی آمد کے تذکرے  تورات وانجیل اور زبور  جیسی آسمانی کتب میں بھی موجود تھے۔انجیل برنا باس اناجیل اربعہ میں  سے سب سے  زیادہ معتبر اور مستند انجیل ہے ،جو سیدنا عیسی  ؑ کی تعلیمات و سیرت اور اقوال کے بہت زیادہ قریب  ہے۔یہ عیسائیوں کی اپنی بد قسمتی ہے کہ وہ اس انجیل کے ذریعہ سے اپنے عقائد کی تصحیح اور سیدنا  عیسی﷤ کی اصل تعلیمات کو جاننے کا جو موقع ان کو ملا تھا اسے محض ضد کی بنا پر انہوں نے کھو دیا ہے۔ اس انجیل میں متعدد ایسی بشارتیں پائی جاتی  ہیں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے بارے میں برنا باس نے سیدنا عیسیٰ﷤سے روایت کی ہیں ۔ ان بشارتوں میں کہیں سیدنا عیسیٰ﷤نبی کریم ﷺ کا نام لیتے ہیں ، کہیں ’’ رسول اللہ ‘‘ کہتے ہیں ، کہیں آپ کے لیے ’’ مسیح‘‘ کا لفظ استعمال کرتے ہیں ، کہیں ’’قابل تعریف‘‘(Admirable) کہتے ہیں ، اور کہیں صاف صاف ایسے فقرے ارشاد فرماتے ہیں جو بالکل لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ کے ہم معنی ہیں ۔اسی طرح انجیل  یوحنا میں  تین مقامات  میں لفظ""فارقلیط "" آ یاہے۔ ''فارقلیط''کلمہ ٔ یونانی ہے جس کا معنی کسی شخص کی تعریف اور حمد و ثنا بیان کرنے کے ہیں اور فرانسیسی زبان میں بھی اس لفظ کا معنی ''پاراکلت'' یعنی یونانی ''فارقلیط'' کاہی مفہوم ہے جو عربی میں لفظ محمد ﷺ کا ہے ۔ زیر تبصرہ کتاب"محمڈیم کون ہے؟"  مولانا بشیر احمد حسینی  کی تصنیف ہے ،جس میں انہوں نے  بائیبل میں موجود نبی کریم ﷺ  کی آمدکے متعلق سیدنا سلیمان ﷤کی بشارت کے موضوع پر روشنی ڈالی ہے۔اور اہل کتاب کو قبول اسلام کی دعوت حق دی گئی ہے۔اللہ تعالی مولف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے ۔آمین(راسخ)

     

  • 5097 #1972

    مصنف : ام عبد منیب

    مشاہدات : 13209

    تحفظ ناموس رسالت اور ہم

    (جمعہ 10 اکتوبر 2014ء) ناشر : مشربہ علم وحکمت لاہور
    #1972 Book صفحات: 48

    سید الانبیاء حضرت محمد مصطفی ﷺ سے محبت وعقیدت مسلمان کے ایمان کا بنیادی حزو ہے اور کسی بھی شخص کاایمان اس وقت تک مکمل قرار نہیں دیا جاسکتا جب تک رسول اللہ ﷺ کو تمام رشتوں سے بڑھ کر محبوب ومقرب نہ جانا جائے۔فرمانِ نبویﷺ ہے تم میں سے کوئی شخص مومن نہیں ہوسکتا جب تک اسے رسول اللہﷺ کے ساتھ ماں،باپ ،اولاد اور باقی سب اشخاص سے بڑھ کر محبت نہ ہو۔یہی وجہ ہے کہ امت مسلمہ کاشروع دن سے ہی یہ عقیدہ ہےکہ نبی کریم ﷺ کی ذات گرامی سے محبت وتعلق کےبغیر ایمان کا دعویٰ باطل اور غلط ہے۔ہر دو ر میں اہل ایمان نے آپ ﷺ کی شخصیت کے ساتھ تعلق ومحبت کی لازوال داستانیں رقم کیں۔اور اگر تاریخ کے کسی موڑ پرکسی بد بخت نے آپﷺ کی شان میں کسی بھی قسم کی گستاخی کرنے کی کوشش کی تو مسلمانوں کے اجتماعی ضمیر نے شتم رسولﷺ کے مرتکبین کو کیفر کردار تک پہنچایا۔ چند سال قبل ڈنمارک ناروے وغیرہ کے بعض آرٹسٹوں نے جوآپ ﷺ کی ذات گرامی کے بارے میں خاکے بنا کر آپﷺ کامذاق اڑایا۔جس سے پورا عالم اسلام مضطرب اور دل گرفتہ ہواتونبی کریم ﷺ سے عقیدت ومحبت کے تقاضا کو سامنے رکھتے ہواہل ایما ن سراپا احتجاج بن گئے اور سعودی عرب   نے جن ملکوں میں یہ نازیبا حرکت   ہوئی ان کی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا۔ زیر نظر کتابچہ ’’ تحفظ مامو س رسالت اور ہم ‘‘ محترمہ ام عبد منیب صاحبہ کی کاوش ہے جس میں انہوں نے   گستاخانِ رسول سے نبٹنے کے لیے اس بات کواجاگر کیا ہے کہ اگر مسلمان ممالک کے حکمران صرف ایک دن کےلیے ان لمبی زبانوں او رخاکے بنانے والوں کے ممالک سے معاشی بائیکاٹ کرتے تو دشمن بغیر کسی جنگ کے سدھا ہوجاتا اوریہ سب اپنے کرتوں سے بازآجاتے۔بحر حال حکومتی سطح پر کچھ کرنے کی بجائے عام غیور مسلمانوں کوزیر نظر سطور میں انفرادی سطح پر علاج سمجھانے کی کوشش کی گئی ہے ۔اللہ تعالی ٰ ان کی اس کاوش کوقبول فرمائے اور اسلام دشمن قوتوں کی تمام سازشوں سے امت مسلمہ کو محفوط رکھے ۔آمین(م۔ا)

  • 5098 #1983

    مصنف : رحمت اللہ خلیل الرحمن کیرانوی ہندی

    مشاہدات : 19342

    بائبل سے قرآن تک اردو ترجمہ وشرح اظہار الحق جلد اول

    dsa (جمعہ 10 اکتوبر 2014ء) ناشر : مکتبہ دار العلوم، کراچی
    #1983 Book صفحات: 619

    اسلامی تعلیمات کے مطابق اللہ تعالی ایک ہے ۔اس کا کوئی شریک نہیں ہے۔وہ ہر چیز پر قادر ہے۔نہ اس کی بیوی ہے اورنہ ہی اس کا کوئی بیٹا ہے ۔لیکن  اس کے برعکس عیسائی عقیدہ تثلیث کے قائل ہیں ،جس کے مطابق اللہ تعالی، سیدنا عیسیٰ﷤اورسیدہ  مریم  علیھا السلام تینوں  خدا  ہیں اور یہ تینوں خدا مل کر بھی ایک ہی خدا بنتے ہیں۔ یعنی وہ توحید کو تثلیث میں اور تثلیث کو توحید میں یوں گڈ مڈ کرتے ہیں کہ انسان سر پیٹ کے رہ جائے اور پھر بھی اسے کچھ اطمینان حاصل نہ ہو۔اسی طرح  کتب سماویہ میں سے صرف قرآن مجید ہی ایک ایسی کتاب ہے جو ساڑھے چودہ سو سال گزر جانے کے باوجود ہر طرح کی تحریف وتصحیف سے محفوظ ہے۔کیونکہ اس کی حفاظت کی ذمہ داری خود ذات باری تعالی نے اٹھائی ہوئی ہے۔اس کے علاوہ دیگر تمام کتب تحریف وتصحیف کا شکار ہو چکی ہیں،اور  ان کے حاملین نے اپنی خواہشات نفس کو بھی ان کتب کا حصہ بنا دیا ہے۔ اس کے برعکس صورتحال یہ ہے کہ عیسائی پادری  جہاں قرآن مجید کو تو غیر محفوظ جبکہ اپنی کتب کو محفوظ قرار دیتے نظر آتے ہیں،وہیں عقیدہ تثلیث کے رد پر مسلمانوں کی تردید کرتے نظر آتے ہیں۔زیر تبصرہ کتاب " بائیبل سے قرآن تک"ہندوستان کے معروف مبلغ ،داعی ،محقق مسیحیت اور عیسائیت کی جڑیں کاٹنے والے اور انگریزی استعمار کی آنکھوں میں کانٹے کی طرح کھٹکنے والے  مولانا رحمت اللہ کیرانوی﷫ کی  عربی کتاب "اظہار الحق " کا اردو ترجمہ ہے۔ترجمہ کرنے کی سعادت مولانا اکبر علی صاحب استاذ حدیث دار العلوم کراچی نے حاصل کی ہے۔مولف ﷫نے عیسائیت کے رد  میں عظیم الشان خدمات انجام دی ہیں اور کتابیں لکھی ہیں۔ اس کتاب میں موصوف نے عقیدہ تثلیث،تحریف بائبل ،بشارات محمدی اور عیسائیوں کے متعدداعتراضات کا عقلی ونقلی ،الزامی وتحقیقی، مدلل اور مسکت جواب دیا ہے۔رد عیسائیت پر اتنی علمی وتحقیقی کتاب آپ کو اس کے علاوہ اور کوئی نہیں ملے گی۔عیسائیت کے خلاف کام کرنے والے اہل علم کے لئے یہ ایک گرانقدر تحفہ ہے۔اللہ تعالی دفاع توحید کے سلسلے میں انجام دی جانے والی ان کی ان خدمات کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے۔آمین(راسخ)
     

     

  • 5099 #2009

    مصنف : بنت حامد

    مشاہدات : 4556

    کتا کلچر

    (جمعہ 10 اکتوبر 2014ء) ناشر : نا معلوم
    #2009 Book صفحات: 51

    اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات اور دستور زندگی ہے ۔جو      اپنے متبعین کو پاکیزہ رہنے اور پاکیزگی اختیار کرنے اور نجاستوں سے دور رہنے اور بچنے کا حکم دیتا ہے۔اسلامی تعلیمات کے مطابق کتا ایک نجس جانور ہے جس  کی نجاست دیگر تمام نجاستوں سے زیادہ اور غلیظ ہے۔نبی کریم نے فرمایا:جب کتابرتن میں منہ ڈال جائے تو اس کو سات مرتبہ دھوؤ اور آٹھویں مرتبہ مٹی کے ساتھ اس کو مانجھو۔جبکہ اس کے برعکس مغربی تہذیب میں کتے کو ایک وفادار اور لاڈلا جانور سمجھا اور جانا جاتا ہے۔انہوں نے کتے کو انسانی حقوق دینا شروع کردیئے ہیں ۔وہ تمام جانوروں سے بڑھ کر کتے کو چاہتے ہیں،بلکہ انہوں نے کتوں کو انسانی رشتوں کے طور پر قبول کر لیا ہے۔یورپی اقوام کے اس کتا پیار کی وجہ سے ایک نیا کلچر سامنے آیا ہےجو دنیا کے ہر کلچر سے مختلف ہے۔اسی لئے اس کتابچے کا نام "کتا کلچر "رکھا گیا ہے۔اس کتاب میں آپ اسی کلچر کی چند جھلکیاں آپ دیکھیں گے۔ یہ کتاب  "کتا کلچر "محترمہ بنت حامد کی تصنیف ہے ۔ جس میں انہوں نے مغرب کے کتا کلچر کی چند جھلکیاں دکھائی ہیں ۔ان کا کہنا ہے کہ کتے کے ساتھ رہنے کی وجہ سے کتے  کی تمام گندی صفات اہل یورپ میں پائی جاتی ہیں۔اللہ تعالی اہل یورپ کا حقیقی چہرہ دکھانے پر محترمہ بنت حامد کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں  قبول فرمائے۔ آمین(راسخ)

     

  • 5100 #1958

    مصنف : جلال الدین قاسمی

    مشاہدات : 19688

    تقلید کی شرعی حیثیت اشکالات اور شبہات کا ازالہ

    (جمعرات 09 اکتوبر 2014ء) ناشر : مکتبہ افکار اسلامی، لاہور
    #1958 Book صفحات: 65

    کسی آدمی کی وہ بات ماننا،جس کی نص حجت ِشریعہ،قرآن و حدیث میں نہ ہو،نہ ہی اُس پر اجماع ہو اور نہ وہ مسئلہ اجتہادی ہو تقلید کہلاتا ہے۔ تقلید اورعمل بالحدیث کے مباحث صدیوں پرانے ہیں۔ زمانہ قدیم سے اہل رائے اور ہل الحدیث باہمی رسہ کشی کی بنیاد ’’ تقلید‘‘ رہی ہے موجودہ دور میں بھی عوام وخواص کے درمیان مسئلہ تقلید ہی موضوعِ بحث بنا ہوا ہے۔ حالانکہ گزشتہ چند ہائیوں میں تقلیدی رجحانات کے علاوہ جذبۂ اطاعت کو بھی قدرے فروغ حاصل ہوا ہے۔ امت کا در د رکھنے والے مصلحین نے اس موضوع پر سیر حاصل بحثیں کی ہیں ۔اور کئی کتب تصنیف کیں ہیں۔ لیکن تقلیدی افکار ونظریات پر تعب وعناد کی چڑھتی ہوئی دبیز چادر کے سامنے جتنی بھی ہوں وہ کم ہی ہیں۔ زیر نظر کتاب ’’ تقلیدکی شرعی حیثیت ‘‘مولانا حافظ جلال الدین قاسمی ﷾ کی تقلیدکے حوالے سے قرآن وحدیث، آثار صحابہ وتصریحات ائمہ عظام واقوال علماء کرام کی روشنی میں اہم کتاب ہے جس میں انہوں نے لوگوں کو تقلیدِ شخصی کے بدترین نتائج سے اگاہ کرنے کے ساتھ ساتھ   انہیں کتاب وسنت کی طرف رجوع کی ترغیب دلائی ہے۔ فاضل مصنف دار العلوم دیوبند کے فاضل اور اردو ،عربی ،فارسی، انگریزی اور سنسکرت کےعلاوہ اور بھی زبانوں میں آپ کو مکمل دسترس حاصل ہے ۔انہی امیتازی خصوصیات کی بناءپر علمی وادبی حلقوں میں آپ کی شخصیت کو عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے ۔فنِ خطابت پر جو قدرتی ملکہ آپ کو حاصل ہے وہ کم ہی لوگوں کے حصہ میں آتا ہے۔ نیز صحافت کے میدان میں بھی آپ کی قابل تحسین خدمات ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں کتاب وسنت پر زندہ رہنے اور اللہ ورسول کی اطاعت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔(آمین) مصنف موصوف نے اس قبل ’’رد تقلید ‘‘کے عنوان سے انڈیا میں ایک رسالہ شائع کیا تھا جو کتاب وسنت ویب سائٹ پر موجو د ہے۔ زیر نظر کتابچہ بھی اگر چہ تقلیدکے رد کے سلسلے میں ہے اور تقریبا سابقہ کتابچہ کے مواد پر مشتمل ہے۔ لیکن اس کو پاکستان میں تخریج وتخریج کےساتھ شائع کیا گیا ہے۔ اس تحقیقی کام سےکتاب کی افادیت اور استنادی حیثیت میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ اس لیے اس کو ویب سائٹ پر اپڈ یٹ کیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ فاضل مؤلف اور جملہ معانین کے اس کاوش کو قبول فرمائے۔ (آمین) م ۔ا

< 1 2 ... 201 202 203 204 205 206 207 ... 274 275 >

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 52519
  • اس ہفتے کے قارئین 312989
  • اس ماہ کے قارئین 1929716
  • کل قارئین111251154
  • کل کتب8851

موضوعاتی فہرست