اسلامی تعلیمات کے مطابق اللہ تعالی ایک ہے ۔اس کا کوئی شریک نہیں ہے۔وہ ہر چیز پر قادر ہے۔نہ اس کی بیوی ہے اورنہ ہی اس کا کوئی بیٹا ہے ۔لیکن اس کے برعکس عیسائی عقیدہ تثلیث کے قائل ہیں ،جس کے مطابق اللہ تعالی، سیدنا عیسیٰاورسیدہ مریم علیھا السلام تینوں خدا ہیں اور یہ تینوں خدا مل کر بھی ایک ہی خدا بنتے ہیں۔ یعنی وہ توحید کو تثلیث میں اور تثلیث کو توحید میں یوں گڈ مڈ کرتے ہیں کہ انسان سر پیٹ کے رہ جائے اور پھر بھی اسے کچھ اطمینان حاصل نہ ہو۔اسی طرح کتب سماویہ میں سے صرف قرآن مجید ہی ایک ایسی کتاب ہے جو ساڑھے چودہ سو سال گزر جانے کے باوجود ہر طرح کی تحریف وتصحیف سے محفوظ ہے۔کیونکہ اس کی حفاظت کی ذمہ داری خود ذات باری تعالی نے اٹھائی ہوئی ہے۔اس کے علاوہ دیگر تمام کتب تحریف وتصحیف کا شکار ہو چکی ہیں،اور ان کے حاملین نے اپنی خواہشات نفس کو بھی ان کتب کا حصہ بنا دیا ہے۔ اس کے برعکس صورتحال یہ ہے کہ عیسائی پادری جہاں قرآن مجید کو تو غیر محفوظ جبکہ اپنی کتب کو محفوظ قرار دیتے نظر آتے ہیں،وہیں عقیدہ تثلیث کے رد پر مسلمانوں کی تردید کرتے نظر آتے ہیں۔زیر تبصرہ کتاب " بائیبل سے قرآن تک"ہندوستان کے معروف مبلغ ،داعی ،محقق مسیحیت اور عیسائیت کی جڑیں کاٹنے والے اور انگریزی استعمار کی آنکھوں میں کانٹے کی طرح کھٹکنے والے مولانا رحمت اللہ کیرانوی کی عربی کتاب "اظہار الحق " کا اردو ترجمہ ہے۔ترجمہ کرنے کی سعادت مولانا اکبر علی صاحب استاذ حدیث دار العلوم کراچی نے حاصل کی ہے۔مولف نے عیسائیت کے رد میں عظیم الشان خدمات انجام دی ہیں اور کتابیں لکھی ہیں۔ اس کتاب میں موصوف نے عقیدہ تثلیث،تحریف بائبل ،بشارات محمدی اور عیسائیوں کے متعدداعتراضات کا عقلی ونقلی ،الزامی وتحقیقی، مدلل اور مسکت جواب دیا ہے۔رد عیسائیت پر اتنی علمی وتحقیقی کتاب آپ کو اس کے علاوہ اور کوئی نہیں ملے گی۔عیسائیت کے خلاف کام کرنے والے اہل علم کے لئے یہ ایک گرانقدر تحفہ ہے۔اللہ تعالی دفاع توحید کے سلسلے میں انجام دی جانے والی ان کی ان خدمات کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے۔آمین(راسخ)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
پیش لفظ:حضرت مولانا مفتی محمد شفیع صاحب مدظلہم |
|
17 |
حرف آغاز :محمد تقی عثمانی |
|
23 |
مقدمہ شارح |
|
37 |
عیسائیت پر ایک تحقیقی نظر : محمد تقی عثمانی |
|
|
پہلا باب |
|
41 |
عیسائیت کیا ہے ؟ |
|
41 |
عیسائی مذہب میں خدا کا تصور |
|
43 |
عقیدہ تثلیث |
|
43 |
توحید فی التثلیث |
|
44 |
باپ، بیٹا اور روح القدس |
|
47 |
تین اور ایک کا اتحاد |
|
48 |
متشابہات کی حقیقت |
|
51 |
عقیدہ تثلیث کے عقلی دلائل |
|
53 |
حضرت مسیح کے بارے میں عیسائی عقائد |
|
58 |
عقیدہ حلول و تحتم |
|
59 |
وہ جنہوں نے حضرت مسیح کو خدا ماننے سے انکار کر دیا |
|
62 |
پرلسی فرقہ |
|
64 |
نطوری فرقہ |
|
65 |
یعقوبی فرقہ |
|
66 |
آخری تاویل |
|
66 |
عقیدہ حسلوبیت اور نشان صلیب |
|
69 |
عقیدہ حیات ثانیہ |
|
71 |
عقیدہ کفارہ اور اس کی اہمیت |
|
71 |
اس عقیدے کے منکر |
|
80 |
عبادات اور رسمیں |
|
82 |
حمد خوانی |
|
83 |
بپتسمہ |
|
83 |
عشاء ربانی |
|
85 |
بنی اسرائیل کی تاریخ کا ایک خاکہ |
|
87 |
تاریخ عیسائیت |
|
87 |
حضرت عیسیٰ کی تشریف آوری |
|
90 |
دور ابتلاء |
|
91 |
قسطنطین اعظم |
|
92 |
قسطنطین سے گریگوری تک |
|
93 |
تاریک زمانہ |
|
94 |
قرون وسطی |
|
94 |
نفاق عظیم |
|
95 |
صلیبی جنگیں |
|
96 |
پاپائیت کی بدعنوانیاں |
|
97 |
اصلاح کی ناکام کوششیں |
|
97 |
عہد اصلاح اور پروٹسٹنٹ فرقہ |
|
98 |
عقلیت کا زمانہ |
|
99 |
تجدد کی تحریک |
|
100 |
احیاء کی تحریک |
|
101 |
دوسرا باب |
|
103 |
عیسائیت کا بانی کون ؟ |
|
103 |
پولس کا تعارف |
|
103 |
حضرت عیسیٰ ؑ اورپولس |
|
106 |
تثليث اور حلول كا عقيده کہاں سے آیا ! |
|
106 |
ہارنیک کی تصریحات |
|
109 |
حضرت مسیح حواریوں کی نظر میں |
|
113 |
انجیل یوحنا کی اہمیت |
|
116 |
نتائج |
|
125 |
عقیدہ کفارہ کی اصلیت |
|
127 |
تورات پر عمل کا حکم |
|
132 |
عشا۔ ربانی کی اصلیت |
|
14 |
ختنہ کاحکم |
|
135 |
تاریخ شواہد |
|
135 |
عرب کاسفر |
|
136 |
پولس کے ساتھ حواریوں کا طرز عمل |
|
139 |
پولس اور برنباس |
|
140 |
یروشلم کونسل کی حقیقت |
|
141 |
گلیتوں کے نام پولش کا خط |
|
152 |
نتائج بحث |
|
157 |
جدائی کے بعد |
|
158 |
انجیل برناباس |
|
159 |
پولس اور پطرس |
|
160 |
پطرس کے خطوط |
|
162 |
پولس اور یعقوب |
|
165 |
پولس اور یوحنا |
|
167 |
پولس اور دوسرے حواری |
|
168 |
نتائج بحث |
|
169 |
پولس کے مخالفین |
|
170 |
آخری زمانے میں |
|
174 |
تیسرا باب |
|
|
سوانح حضرت مولانا رحمت اللہ کیرانوی |
|
179 |
مولانا کے آباء و اجداد |
|
180 |
ابتدائی حالات |
|
181 |
تدریس |
|
183 |
گھریلو حالات |
|
184 |
رد عیسائیت کی خدمات |
|
184 |
فانڈسے مناظرہ |
|
146 |
مناظرے کا پہلا دن |
|
146 |
مناظرے کا دوسرا دن |
|
193 |
جہاد1857 |
|
194 |
ہجرت |
|
198 |
جائداد کی ضبطی |
|
199 |
بیت اللہ میں |
|
200 |
قسطنطنیہ کا پہلا سفر |
|
201 |
اظہار الحق کی تصنیف |
|
202 |
مدرسۃ صولیتہ کا قیام |
|
203 |
قسطنطنیہ کا دوسرا سفر |
|
205 |
تیسرا سفر |
|
208 |
سماجی خدمات |
|
209 |
وفات |
|
211 |
تصانیف |
|
212 |
اظہار الحق کا تعارف |
|
214 |
اظہار الحق پر تبصرہ |
|
215 |
لندن ٹائمز |
|
215 |
شیخ باچہ جی زادہ |
|
215 |
شیخ جزیری |
|
216 |
رشید رضا مصری |
|
217 |
عمر الدسوتی |
|
217 |