یہ کتاب علامہ شیخ رحمت للہ بن خلیل الرحمٰن کیرانوی عثمانی ؒ کی مایہ ناز کتاب "اظہار الحق" کا جامع اختصار ہے۔ جسے "مختصر اظہار الحق" کے نام سے ڈاکٹر محمد عبد القادر ملکاوی نے مرتب کیا ہے۔ اس وقت عیسائی مشنریاں دنیا بھر میں بالعموم اور پاکستان میں بالخصوص دین اسلام کے خلاف شکوک و شبہات پھیلانے کی تگ و تاز میں مصروف ہیں۔ 9/11 کے بعد دنیا میں پیدا ہونے والے تغیرات کے نتیجے میں صلیبی دنیا برملا اسلام دشمنی پر اتر آئی ہے۔ یہ کتاب اپنے مواد کے اعتبار سے دشمنان دین و ملت کے سامنے ایک ٹھوس بند کی حیثیت رکھتی ہے۔ عیسائیت کیا ہے؟ اور اہل تثلیث نے مختلف ادوار میں بائبل میں کیا تغیر و تبدل کیا ہے؟ پورے دلائل کے ساتھ یہ سب کچھ اس کتاب میں واضح کر دیا گیا ہے۔ سو خود پڑھنے کے ساتھ یورپ و مغرب کو دعوتِ اسلام کے لیے یہ کتاب ایک گراں قدر خزینہ ہے۔
صفحہ نمبر |
مضامین |
|
5 | تمہید | |
9 | مقدمہ: ضروری گزارشات | |
11 | پہلا باب: عہد قدیم اور عہد جدید (بائبل) کی کتابوں کے نام کا بیان اور ان میں تحریف اور نسخ کا اثبات | |
12 | فصل اول: ان کی کتابوں کے نام اور ان کی تعداد کے بیان میں | |
21 | فصل دوم: اس بیان میں کہ اہل کتاب کے نزدیک عہد قدیم اور عہد جدید (بائبل) کی کتابوں میں سے کسی بھی کتاب کی کوئی متصل سند نہیں پائی جاتی، نہ ان کے لئے اس دعوٰی کی کوئی گنجائش ہے کہ ان کی موجودہ مشہور کتابیں الہام کی بنیاد پر لکھی گئی ہیں | |
22 | توریت کا حال | |
26 | یشوع (یوشع بن نون) کی کتاب کا حال | |
28 | اناجیل کا حال | |
42 | فصل سوم: اس بیان میں کہ یہ کتابیں اختلافات, غلطیوں اور تحریفات سے بھری پڑی ہیں | |
42 | پہلی قسم: بعض اختلافات کا بیان | |
54 | دوسری قسم: بعض غلطیوں کا بیان | |
68 | تیسری قسم: تبدیلی اور کمی بیشی کے ذریعہ کی گئی لفظی تحریف کا ثبوت | |
89 | عیسائی مغالطے اور ان کا رد | |
89 | پہلا مغالطہ | |
89 | پہلا راستہ | |
90 | دوسرا راستہ | |
92 | تیسرا راستہ | |
96 | عہد قدیم و جدید (بائبل) کی عبارتوں میں اختلاف واقع ہونے کے اسباب | |
100 | دوسرا مغالطہ | |
104 | تیسرا مغالطہ | |
111 | ایسے امور کا بیان جن سے ان کی کتابوں میں تحریف کا وقوع مستبعد نہیں رہ جاتا | |
117 | پہلی تین صدیوں میں عیسائیوں پر ہونے والے نمایاں ترین مظالم | |
137 | فصل چہارم: عہد قدیم و جدید (بائبل) کی کتابوں میں وقوع نسخ کا اثبات | |
138 | دوسرا باب: تثلیث کا ابطال | |
143 | مقدمہ: ایسی باتوں کے بیان میں جو آئندہ فصلوں میں بصیرت کا فائدہ دیں گی | |
145 | فصل اول: عقلی دلائل سے تثلیث کا ابطال | |
155 | فصل دوم: مسیح ؑ کے اقوال سے تثلیث کا ابطال | |
165 | فصل سوم: مسیح ؑ کی الوہیت کے نقلی دلائل کا ابطال | |
165 | تیسراباب: قرآن کریم کے کلام اللہ اور معجز ہونے کا اثبات، اور قرآن اور احادیث نبویہ شریفہ پر پادریوں کے شبہات کا رد | |
166 | فصل اول: ان امور کا بیان جو دلالت کرتے ہیں کہ قرآن کریم اللہ تعالٰی کا کلام ہے اور قرآن کریم پر پادریوں کے شبہات کا رد | |
183 | تین سوالات اور ان کے جوابات | |
187 | قرآن کریم پر عیسائیوں کے سب سے نمایاں شبہات | |
197 | فصل دوم: احادیث نبویہ شریفہ پر پادریوں کے اعتراضات کا رد | |
197 | پہلا شبہ: | |
206 | ائمہ اہل بیت کے بعض اقوال | |
209 | دوسرا شبہ: | |
209 | زبانی روایات کے بارے میں یہود کا موقف | |
212 | زبانی روایات کے بارے میں جمہور قدمائے نصارٰی کا موقف | |
219 | چوتھا باب: ہمارے نبی محمد ﷺ کی نبوت کا اثبات | |
220 | پہلا مسلک | |
239 | دوسرا مسلک | |
239 | تیسرا مسلک | |
240 | چوتھا مسلک | |
242 | پانچواں مسلک | |
243 | چھٹا مسلک | |
243 | بعض امور پر تنبیہ | |
248 | پہلی بشارت | |
255 | دوسری بشارت | |
257 | تیسری بشارت | |
260 | چوتھی بشارت | |
265 | خاتمہ | |
267 | فہرست عناوین |