کل کتب 6859

دکھائیں
کتب
  • 3701 #3642

    مصنف : حافظ مبشر حسین لاہوری

    مشاہدات : 5747

    اصلاح عقائد (مبشر لاہوری)

    (ہفتہ 26 مارچ 2016ء) ناشر : شیخ مختار پبلیکیشنز سری نگر، کشمیر
    #3642 Book صفحات: 472

    اللہ رب العزت نے جب سے حضرت انسان کی تخلیق کی ،اسی دن سے انسان پر اپنی رحمت اور عنایت کا باب کھول دیا تھا مگریہ انسان اپنےرب کی تمام   تر نعمتوں کو بھلا کراس آیت کا مصداق بناہوا ہے،جسے قرآن یوں بیان کرتا ہے ،إِنَّ الْإِنْسَانَ لِرَبِّهِ لَكَنُودٌ(القرآن)اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں اپنی ان نعمتوں کی یاد دہانی مختلف انداز میں کرائی ہے تاکہ لوگ اللہ کے شکر گزار اور عبادت گزار بن سکیں اور ان ہی نعمتوں میں سے دو نعمتیں ایسی ہیں جن کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے احسان جتاتے ہو یاد دہانی کرائی۔ان میں سے ایک ایمان کی نعمت ہے اور دوسری نبی کےیمﷺ کی رسالت ونبوت کی نعمت ہے۔ایمان کی نعمت کو اللہ تعالیٰ نے اس موقع پر اپنا احسان قرار دیاجب کچھ نئے نئے اسلام قبول کرنے والوں نے نبی کریم ﷺ کے پاس آکر آپ ﷺپر احسان   جتاتے ہوئے کہا کہ ہم نے آپ کا دین قبول کرلیا ہے،تواللہ تعالیٰ نے ان کے اس طرز عمل پر یہ آیت نازل فرمادی’’قَالَتِ الْأَعْرَابُ آمَنَّا قُلْ لَمْ تُؤْمِنُوا وَلَكِنْ قُولُوا أَسْلَمْنَا‘‘اور اسی سورت   کے آخر میں اس بات کی طرف متوجہ کیاگیا کہ تمہارا ایمان کو قبول کرنا یہ اللہ کا تم پر احسان ہے کہ تم کو ایمان جیسی نعمت سے بہرا مند فرمایا،زیر تبصرہ کتاب ’’اصلاح عقائد‘‘ڈاکٹر حافظ مبشر حسین لاہوری کی تصنیف ہے جس میں انہوں نے اصلاح عقائد اور ایمانیات کے متعلق مفصل انداز میں قرآن وسنت سے دلائل کو اخذ کیاہے،اللہ رب العزت سے دعا کرتے ہیں کہ اللہ فاضل مصنف کو اس کار خیر پر اجرے عظیم سے نوازے۔ آمین (شعیب خان)

  • 3702 #3643

    مصنف : محمد احسن اللہ ڈیانوی

    مشاہدات : 8075

    احناف کی تاریخی غلطیاں

    (جمعہ 25 مارچ 2016ء) ناشر : الکتاب انٹرنیشنل، نئی دہلی
    #3643 Book صفحات: 171

    سو لہویں اور سترہویں صدی عیسوی تک تقریبا پورا ہندوستان شرک، بدعات، ہندوانہ رسم و رواج، مشرکانہ زندگی اور تقلید جامد میں بری طرح جکڑا ہوا نظر آتاہے۔ خانقاہی نظام اور ہر خانقاہ کا اپنا جدا مسلک تھا۔کہیں ’’فنا فی الشیخ‘‘ اور کہیں ’’وحدت الوجود‘‘کی تعلیم دی جاتی تھی۔ حاجت روائی کے لئے قبروں پر حاضری اور چلہ کشی عام تھی۔ اسی گورکھ دھندے میں صبح وشام صرف ہوتا تھا۔ لوگ قرآن وسنت سے نا آشنا ہو چکے تھے۔ زیر تبصرہ کتاب’’احناف کی تاریخی غلطیاں‘‘محمد احسن اللہ ڈیانوی عظیم آبادی کی تصنیف کرداہے، مگر وہ اپنی وفات کی وجہ سے اس کو مکمل نہ کرسکے جو بعدمیں ان کے فر زندے رشید عزیزی محمدسلمہ اللہ نے اس نا مکمل تصنیف کی تکمیل کی، گوکہ اس موضوع پر اب تک متعدد کتابیں لکھی جاچکی ہیں، مگر بالخصوص یہ کتاب اپنے موضوع پر لکھی گی گزشتہ کتابوں سے ذرا مختلف ومنفرد ہے، اور اس کتاب کا موضوع محققین احناف کی تاریخی غلطیوں سے متعلق ہے، جن میں زیادہ تر غلطیاں سیدین شہیدین کی تحریک جہاد سے متعلق ہے ہیں۔ جب کہ چند ایک دوسرے موضوعات کو بھی اس میں شامل کیا گیا ہے، اور ان کا حقیقت پر مبنی تسلی بخش جوابات دیے گئے ہیں۔ اللہ رب العزت سے دعا کرتے ہیں کہ اللہ فاضل مصنف کو اس کار خیر پر اجرے عظیم سے نوازے۔ آمین(شعیب خان)

  • 3703 #3577

    مصنف : سید ابو الحسن علی ندوی

    مشاہدات : 11261

    پاجا سراغ زندگی

    (جمعہ 25 مارچ 2016ء) ناشر : مجلس نشریات اسلامی کراچی
    #3577 Book صفحات: 187

    کسی بھی چیزکی فضیلت وشرافت کبھی اس کی عام نفع رسانی کی وجہ سے ظاہر ہوتی ہے اور کبھی ا سکی شدید ضرورت کی وجہ سے سامنے آتی ہے۔ انسان کی  پیدائش کے فورا بعد اس کے لئے  سب سے پہلے علم کی ہی ضرورت کو محسوس کیا گیا۔اور علم ہی کے بارے میں اللہ فرماتا ہے:"تم میں سے جو لو گ ایمان لائے اور جنہیں علم عطاکیا گیا اللہ ان کے درجات کوبلند کر ے گا"۔پھر اللہ کے نزدیک علم ہی تقویٰ کامعیار بھی ہے ۔نبی کریم نے فرمایا: علم حاصل کرنا ہر مسلمان مرد اور عورت پر فرض ہے۔قرآن وحدیث میں جس علم کی فضیلت واہمیت بیان کی گئی ہے وہ دینی علم یا دین کا معاون علم ہے۔زیر تبصرہ کتاب"پاجا سراغ زندگی"مفکر اسلام مولانا سید ابو الحسن علی ندوی﷫ کے ان خطبات پر مشتمل ہے جو انہوں نے دار العلوم  ندوۃ العلماء کے طلباء کے سامنے  مختلف مواقع اور اکثر تعلیمی سال کے آغاز پر پیش کئے۔ان خطبات کا مرکزی خیال ایک ہی تھا کہ ایک طالب علم کی نگاہ کن بلند مقاصد پر رہنی چاہئے اور اپنے محدود ومخصوص ماحول میں رہ کر بھی وہ کیا کچھ بن سکتا ہے اور کیا کچھ کر سکتا ہے۔ان خطبات میں انہوں نے خاص طور پر طلبائے علوم نبوت کے مقام ومنصب، امت کی ان سے توقعات، اور عصر حاضر میں ان کی ذمہ داریوں کو بیان کیا۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف موصوف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائےاور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

  • 3704 #3578

    مصنف : وحید الدین خاں

    مشاہدات : 19997

    راز حیات ( وحید الدین )

    (جمعہ 25 مارچ 2016ء) ناشر : دار الابلاغ، لاہور
    #3578 Book صفحات: 331

    کون ہے جو اپنی زندگی کامیاب اور خوش نہیں بنانا چاہتا؟لیکن کتنے ہیں جو اس گر سے واقف ہیں؟دنیا میں انسان مختلف طبیعتوں کے مالک ہیں، اور ان کے پیشے ، کاروبار اور مصروفیات مختلف ہیں۔ہر انسان چاہتا ہے کہ کامیاب ہو، خوب ترقی کرلے، آگے بڑھے، اس کی دشواریاں دور ہوں، بھرپور عزت واحترام ملے، اس کے ساتھ بہترین سلوک اور نمایاں رویّے سے پیش آیا جائے، اس کی صحت اچھی رہے، اس کی ترقی کی راہ میں کوئی رکاوٹ حائل نہ ہو، اور یہ کہ ساری چیزیں اپنے آپ ہوجائیں اور خود اسے کچھ کرنا نہ پڑے۔کیا ایسی کامیابی اور ترقی کو جس کے لیے خود انسان کو اپنے لیے کچھ کرنا نہ پڑے، خواب کے سوا اور کوئی نام دیا جاسکتا ہے؟کامیابی کا راستہ بہت مشکل اور کٹھن ہوتا ہے۔ کامیابی کے سفر میں آپ کو پریشانیاں، دقتیں اور مشکلات برداشت کرناپڑتی ہیں۔ لیکن آخر میں ہرے بھرے باغ انہیں کو ملتے ہیں جو سچی لگن سے محنت کرتے ہیں اور تمام تر مشکلات کے باوجود اپنا راستہ بناتے ہیں۔ہر انسان اپنے معیار کے مطابق کامیابی کو دیکھتا اور سمجھتا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب" راز حیات" محترم مولانا  وحید الدین خان صاحب کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے اپنے مشاہدات، لوگوں سے ڈیلنگ اور اپنی زندگی کے تجربات کی روشنی میں نوجوان نسل کو کامیاب زندگی گزانے کے آفاقی  اصول اور گر سکھلائے ہیں۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ تمام مسلمانوں کو تمام میدانوں میں کامیاب فرمائے اور ان کی دنیا وآخرت دونوں جہانوں کو بہترین بنا دے۔کیونکہ میں سمجھتا ہوں کہ انسان کے لئے سب سے بڑی کامیابی یہ ہے کہ اسے جہنم سے بچا لیا جائے اور اسے جنت میں داخل کر دیا جائے۔اللہ تعالی  ہمیں صراط مستقیم پر چلائے اور ہم سب کی مغفرت فرمائے۔(راسخ)

  • 3705 #3641

    مصنف : محمد بن ابراہیم النعیم

    مشاہدات : 8885

    آپ جنت میں اپنے درجات کیسے بلند کر سکتے ہیں

    (جمعرات 24 مارچ 2016ء) ناشر : مکتبہ بیت الاسلام، لاہور
    #3641 Book صفحات: 203

    جنت اور اس کے متعلق گفتگو کرنا ایک ایسا طویل موضوع ہے کہ اس سے نہ تو انسان اکتاتاہے اور نہ ہی تھکتا ہے۔ بلکہ پاکیزہ نفوس اس سے مانوس ہوتے ہیں اور ذہن اس سے خوب سیراب ہوتا ہے۔ تو ہم میں سے کون ہے جو جنت کی امید نہ رکھتا ہو؟ہر مسلمان کی یہ خواہش اور ارزو ہے کہ اللہ اس کو جنت الفردوس میں داخلہ نصیب کر کے جھنم کی سختیوں سے بچائے،کیونکہ جنت ایک ایسی نعمت لا یزال ہے کہ اس کی نظیر دنیا میں نہیں مل سکتی اور نا ہی عقل اس کا ادراک کرسکتی۔بلا شک وشبہ جنت ہمارا مطلوبہ ہدف اور پختہ امید اور خواہش ہے۔ یہی وہ عظیم جزا اور بہت بڑا ثواب ہے جسے اللہ نے اپنے اولیاء اور اطاعت گزاروں کے لیے تیار کر رکھاہے۔ یہی وہ کامل نعمتیں ہیں جنہیں بیان نہیں کیا جاسکتاہے،اللہ اور اس کے رسولﷺ نے اس جنت کی جو تعریف کی اور اس کے جو اوصاف بیان کیے ان سے عقلیں حیران رہ جاتی ہیں۔اس لیے کہ ہم اس کی خوبصورتی، عظمت اور درجات کا تصور کرنے کی طاقت بھی نہیں رکھتے۔ جنت   میں ایسی نعمتیں   ہیں کہ جن کو کسی آنکھ نے دیکھا نہیں کسی کان نے سنا تک نہیں اور نہ ہی کسی انسان کے دل میں ان کا کھٹکا ہواہے۔ جو اس میں داخل ہوگیا وہ انعام پاگیا،وہ کبھی محتاج نہیں ہوگا،اس کے کپڑے بوسیدہ نہ ہونگے، نہ اس کی جوانی   ختم ہو گی اور نہ ہی اپنے مسکن سے کبھی اکتائے گا۔ زیر تبصرہ کتاب ’’آپ جنت میں اپنے درجات کیسے بلند کرسکتے ہیں‘‘جو کہ در اصل ایک عربی زبان کی کتاب ہےشیخ محمد بن ابراہیم نعیم کی جس کا اردو ترجمہ حافظ عبدالماجد﷾ نے کیا ہے۔ جس میں ان ہو نے ان اعمال کا ذکر کیا ہے جو جنت میں ہمارے درجات کی بلندی کا ذریعہ ہیں اور اس کے لیے صحیح   دلائل کو پیش کیا گیا ہے۔ اللہ رب العزت سے دعا کرتے ہیں کہ اللہ فاضل مصنف کو اس کار خیر بر اجرے عظیم سے نوازے آمین۔ (شعیب خان)

  • 3706 #3575

    مصنف : یونس بصیر

    مشاہدات : 3745

    صحن حرم

    (جمعرات 24 مارچ 2016ء) ناشر : صفہ پبلشرز لاہور
    #3575 Book صفحات: 312

    اردو ادب میں سفرناموں کو ایک مخصوص صنف کا درجہ حاصل ہوگیا ہے۔ یہ سفرنامے دنیا کے تمام ممالک کااحاطہ کرتے ہیں۔اِن کی طرزِ نوشت بھی دوسری تحریروں سے مختلف ہوتی ہے۔یہ سفرنامے کچھ تاثراتی ہیں تو کچھ معلوماتی۔ کچھ میں تاریخی معلومات پر زور دیا گیا ہے تو کچھ ان ملکوں کی تہذیب و ثقافت کو نمایاں کرتے ہیں جہاں کا انسان سفر کرتاہے۔ سفرمیں انسان دوسرے علاقوں کےرہنے والے انسانوں سےبھی ملتا جلتا ہے۔ ان کےرسم ورواج ، قوانین رہن سہن ،لائف اسٹائل اور لین دین کے طریقوں سے واقفیت حاصل کرتا ہے۔ آثار قدیمہ کے مطالعہ سے قدیم دور کے انسان کی زندگی کے انہی پہلوؤں سے آشنائی حاصل ہوتی ہے۔ اور اس میں سیکھنے کے بہت سے پہلو ہوتے ہیں جو انسان کی اپنی عملی زندگی میں کام آتے ہیں ۔ جزیرۃالعرب کے سفرنامے زیادہ تر حج و عمرہ کے حوالے سے منظر عام پر آئے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب’’ صحن حرم‘‘ جناب یونس بصیر صاحب کے سفر حج کی گھر سے روانہ ہونے سے لے کر اختتام سفر تک مکمل روداد ہے ۔موصوف نے اپنے سفر حج کی پوری تفصیل نہایت خوبصورت الفاظ اور پرخلوص پیرائے میں قلم کی گرفت میں لانے کی کوشش کی ہے ۔اور اپنےاس سفر سعادت کواس اندار میں بیان کیا ہے کہ پڑھنے والاخود کو ان کا شریک سفر محسوس کرتا ہے اورآنکھوں میں روضۂ رسول اور بیت اللہ کے روح پر ور مناظر ،مناسک حج کی شکل میں گھومنا شروع ہوجاتے ہیں۔مؤرخ اہل حدیث مصنف کتب کثیرہ مولانا محمد اسحاق بھٹی﷫ کی اس کتاب پر تقریظ سے کتاب کی اہمیت میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔۔ (م۔ا)

  • 3707 #3573

    مصنف : ملی مجلس شرعی اقبال ٹاؤن لاہور

    مشاہدات : 6015

    انسداد سود کے حوالے سے وفاقی شرعی عدالت کی طرف سے اٹھائے گئے چودہ سوالات کے مفصل جوابات

    (بدھ 23 مارچ 2016ء) ناشر : ملی مجلس شرعی اقبال ٹاؤن لاہور
    #3573 Book صفحات: 110

    سود کو عربی زبان میں ”ربا“کہتے ہیں ،جس کا لغوی معنی زیادہ ہونا ، پروان چڑھنا ، او ر بلندی کی طرف جانا ہے ۔ اور شرعی اصطلاح میں ربا (سود) کی تعریف یہ ہے کہ : ” کسی کو اس شرط کے ساتھ رقم ادھار دینا کہ واپسی کے وقت وہ کچھ رقم زیادہ لے گا “۔سودخواہ کسی غریب ونادار سے لیاجائے یا کسی امیر اور سرمایہ دار سے ، یہ ایک ایسی لعنت ہے جس سے نہ صرف معاشی استحصال، مفت خوری ، حرص وطمع، خود غرضی ، شقاوت وسنگدلی، مفاد پرستی ، زر پرستی اور بخل جیسی اخلاقی قباحتیں جنم لیتی ہیں بلکہ معاشی اور اقتصادی تباہ کاریوں کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے، اس لیے دین اسلام اسے کسی صورت برداشت نہیں کرتا۔ شریعت اسلامیہ نے نہ صرف اسے قطعی حرام قرار دیاہے بلکہ اسے اللہ اور اس کے رسول کے ساتھ جنگ قرار دیاہے ۔اللہ تعالی فرماتے ہیں۔" جولوگ سود کھاتے ہیں وہ یوں کھڑے ہوں گے جیسے شیطان نے کسی شخص کو چھو کر مخبوط الحواس بنا دیا ہو ۔اس کی وجہ ان کا یہ قول ہے کہ تجارت بھی تو آخر سود کی طرح ہے، حالانکہ اللہ نے تجارت کو حلال قرار دیا ہے اور سود کو حرام۔ اب جس شخص کو اس کے رب کی طرف سے یہ نصیحت پہنچ گئی اور وہ سود سے رک جائے تو پہلے جو سود کھا چکا اس کا معاملہ اللہ کے سپرد ہے مگر جو پھر بھی سود کھائے تو یہی لوگ دوزخی ہیں ، جس میں وہ ہمیشہ رہیں گے، اللہ تعالیٰ سود کو مٹاتا ہے اور صدقات کی پرورش کرتا ہے اور اللہ تعالیٰ کسی ناشکرے بندے کو پسند نہیں کرتا۔لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ ملک پاکستان میں سود پورے زور وشور اور سرکاری سرپرستی میں جاری ہے اور حکومت اسے ختم کرنے میں ذرا برابر مخلص نہیں ہے ۔ملی مجلس شرعی نے اس سلسلے میں وفاقی شرعی عدالت سے رجوع کیا تو عدالت نے چودہ سوالات اہل علم کے سامنے رکھ دئیے۔چنانچہ اہل علم نے عدالت کے ان سوالات کے مفصل جوابات تحریر کئے جو زیر تبصرہ کتاب"انسداد سود کے حوالے سے وفاقی شرعی عدالت کی طرف سے اٹھائے گئے  چودہ سوالات کے مفصل جوابات" میں موجود ہیں۔یہ کتاب ملی مجلس شرعی کی جانب سے شائع کی گئی ہے۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ ملی مجلس شرعی کی اس محنت کو قبول فرمائے اور تمام مسلمانوں کو سود جیسی لعنت سے چھٹکارا عطا فرمائے۔آمین(راسخ)

  • 3708 #3574

    مصنف : مفتی جمیل احمد تھانوی

    مشاہدات : 19154

    اسلام اور حدود و تعزیرات

    (بدھ 23 مارچ 2016ء) ناشر : ادارہ اشرف التحقیق جامعہ دار العلوم الاسلامیہ لاہور
    #3574 Book صفحات: 435

    ساری کائنات کا خالق ،مالک اور رازق اللہ تعالی ہے۔وہی اقتدار اعلی کا بلا شرکت غیرے  مالک اور انسانوں کا رب رحیم وکریم ہے۔انسانوں کے لئے قوانین حیات مقرر کرنا اسی کا اختیار کلی ہے۔اس کا قانون عدل بے گناہ افراد میں اطمینان خاطر پیدا کرتا ہے اور بڑے جرائم پر اس کی مقرر کردہ سخت سزائیں مجرموں کو ارتکاب جرم سے روکنے ،انہیں کیفر کردار تک پہنچانے اور دوسرے افراد کے لئے عبرت وموعظت کا سامان مہیا کرنے کا باعث ہیں۔اسلامی قانون عدل وانصاف کی ضمانت فراہم کرتا ہے،معاشرتی حقوق کا تحفظ کرتا ہے اور عزت وحرمت کی حفاظت کو یقینی بناتا ہے۔انسانوں اور رب کے باہمی تعلق کا تقاضا یہ ہے کہ اللہ کے قوانین کے نفاذ کے نتیجے میں زندگی میں وہ راحت،آرام اور آسائشیں پیدا ہوں جن کا قرآن حکیم میں بار بار وعدہ کیا گیا ہے۔جس نسل نے تخلیق پاکستان میں حصہ لیا ،اس کے لئے پاکستان میں اسلامی قوانین کا نفاذ ایک سہانا خوان اور جنت گم گشتہ کا حصول تھا۔،لیکن عجیب بات یہ ہے کہ اسلامی قوانین کے نفاذ کے بعد معاشرے سے فیڈ بیک ملتی ہے وہ کسی طرح حوصلہ افزاء نہیں ہے۔اس لئے اس امر پر غور کرنے کی ضرورت ہے کہ کیا معاذ اللہ خدائی قوانین اپنی تاثیر کھو چکے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب " اسلام اور حدود وتعزیرات"محترم مولانا مفتی جمیل احمد تھانوی صاحب کے مقالات پر مشتمل ہے، جسے محترم مولانا خلیل احمد تھانوی صاحب نے مرتب کیا ہے۔اس کتاب میں مولف نے اسلامی حدود کی افادیت کو بیان کرتے ہوئے یہ واضح کیا ہے کہ اسلامی سزاؤں کے نفاذ ہی سے احوال امت کی اصلاح ممکن ہے۔ بارگاہ الہی میں دعا ہے کہ اللہ تعالی مملکت پاکستان میں اسلامی نظام کو نافذ فرمائے اور اس کے لئے راستے آسان فرمادے۔آمین(راسخ)

  • 3709 #3593

    مصنف : پروفیسر محمد اکرم نسیم ججہ

    مشاہدات : 5237

    نماز کے تین اہم اختلافی مسائل

    (منگل 22 مارچ 2016ء) ناشر : جامع مسجد محمدی اہل حدیث اچھرہ، لاہور
    #3593 Book صفحات: 152

    نماز انتہائی اہم ترین فریضہ اور سلام کا دوسرا رکن ِ عظیم ہے جوکہ بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے ۔ کلمہ توحید کے اقرار کے بعد سب سے پہلے جو فریضہ انسان پر عائد ہوتا ہے وہ نماز ہی ہے۔ اسی سے ایک مومن اور کافر میں تمیز ہوتی ہے۔ بے نمازی کافر اور دائرۂ اسلام سے خارج ہے۔ قیامت کےدن اعمال میں سب سے پہلے نماز ہی سے متعلق سوال ہوگا۔ فرد ومعاشرہ کی اصلاح کے لیے نماز ازحد ضروری ہے ۔ نماز فواحش و منکرات سے انسان کو روکتی ہے۔ بچوں کی صحیح تربیت اسی وقت ممکن ہے جب ان کوبچپن ہی سےنماز کا پابند بنایا جائے۔ قرآن وحدیث میں نماز کو بر وقت اور باجماعت اداکرنے کی بہت زیاد ہ تلقین کی گئی ہے ۔نماز کی ادائیگی اور اس کی اہمیت اور فضلیت اس قد ر اہم ہے کہ سفر وحضر اور میدان ِجنگ اور بیماری میں بھی نماز ادا کرنا ضروری ہے۔ نماز کی اہمیت و فضیلت کے متعلق بے شمار احادیث ذخیرۂ حدیث میں موجود ہیں او ر بیسیوں اہل علم نے مختلف انداز میں اس موضوع پر کتب تالیف کی ہیں ۔ نماز کی ادائیگی کا طریقہ جاننا ہر مسلمان مرد وزن کے لیے ازحد ضروری ہے کیونکہ اللہ عزوجل کے ہاں وہی نماز قابل قبول ہوگی جو رسول اللہ ﷺ کے طریقے کے مطابق ادا کی جائے گی ۔او ر ہمارے لیے نبی اکرم ﷺکی ذات گرامی ہی اسوۂ حسنہ ہے۔ انہیں کے طریقے کےمطابق نماز ادا کی جائے گئی تو اللہ کے ہاں مقبول ہے۔ اسی لیے آپ ﷺ نے فرمایا صلو كما رأيتموني اصلي لہذا ہر مسلمان کےلیے رسول للہ ﷺ کے طریقۂ نماز کو جاننا بہت ضروری ہے۔مذاہب فقہیہ میں نمازکے مسائل کے سلسلے میں رفع الیدین، فاتحہ خلف ، آمین بالجہر میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب میں فاضل نے نماز کی اہمیت وفضیلت کو بیان کرنے کےبعدد رفع الیدین، فاتحہ خلف، آمین بالجہر کے اثبات کو احادیث صحیحہ، اقوال صحابہ وائمہ محدثین کی روشنی میں پیش کیا ہے او راور عدم اثبات کے دلائل کی حقیقت کوبھی واضح کیا ہے۔ (م۔ا)

  • 3710 #3571

    مصنف : محمد اسماعیل سلفی

    مشاہدات : 10190

    جماعت اسلامی کا نظریہ حدیث تنقیدی جائزہ

    (منگل 22 مارچ 2016ء) ناشر : مرکزی جمعیت اہل حدیث، گوجرانوالہ
    #3571 Book صفحات: 115

    اہل اسلام میں یہ بات روز اول ہی سے متفق علیہ رہی ہے کہ شرعی  علم کے حصول کے قابل اعتماد ذرائع صرف دو ہیں:ایک اللہ کی کتاب اور دوسرا اللہ کے آخری رسول ﷺ کی حدیث وسنت ۔امت میں جب بھی کوئی گمراہی رونما ہوتی ہے اس کا ایک بڑا سبب یہ ہوتا ہے کہ ان  دونوں ماخذوں میں سے کسی  ایک ماخذ کی اہمیت کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے ۔ہماری بدقسمتی ہے کہ موجودہ زمانے میں بعض لوگوں نے ’حسبنا کتاب اللہ ‘کے قول حق کو اس گمراہ کن تصور کے ساتھ پیش کیا کہ کتاب اللہ کے بعد سنت رسول ﷺ کی ضرورت ہی نہیں رہی۔اس طرح بعض افراد رسول مقبول ﷺ کے بارے میں یہ تصور پیش کرتے رہے ہیں کہ ان کا کام محض قاصد  کا تھا۔معاذ اللہ فتنہ انکار حدیث کی تاریخ کے  سرسری مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ حدیث نبوی کی حجیت و اہمیت کے منکرین دو طرح کے ہیں ۔ایک وہ جو کھلم کھلا حدیث کا انکار کرتے ہیں اور اسے کسی بھی حیثیت سے ماننے کے لیے تیار نہیں ہیں۔دوسری قسم ان لوگوں کی ہے جو صراحتاً حدیث کے منکرین ،بلکہ زبانی طور پر اس کو قابل اعتماد تسلیم کرتے ہیں لیکن انہوں نے تاویل و تشریح کے ایسے اصول وضع کر رکھے ہیں جن سے حدیث کی حیثیت مجروح ہوتی  ہے اور لوگوں پر یہ تاثر قائم ہوتا ہے کہ سنت نبوی کو تشریعی اعتبار سے  کوئی اہم مقام حاصل نہیں ہے ۔ زیر تبصرہ کتاب"جماعت اسلامی کا نظریہ حدیث، تنقیدی جائزہ"جماعت اہل حدیث کے معروف عالم دین محترم مولانا محمد اسماعیل سلفی صاحب ﷫کی مایہ ناز تصنیف ہے۔جس میں انہوں نے مولانا ابو الاعلی مودودی صاحب﷫ اور ان کی قائم کردہ جماعت اسلام کا نظریہ حدیث بیان کیا ہے۔اللہ تعالی دفاع سنت نبوی کے سلسلے میں کی جانے والی ان کی اس کوشش کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

  • 3711 #3572

    مصنف : حافظ زبیر علی زئی

    مشاہدات : 8465

    صحیح بخاری کا دفاع ( زبیر علی زئی )

    (منگل 22 مارچ 2016ء) ناشر : مکتبہ اسلامیہ، لاہور
    #3572 Book صفحات: 350

    محدثین کا اس بات پر اتفاق ہے کہ قرآن مجید کے بعد سب سے صحیح ترین کتاب صحیح بخاری ہے ،جسے امت  کی طرف سے تلقی بالقبول حاصل ہے۔امام بخاری﷫کی شخصیت کسی تعارف کی محتاج نہیں ان کی تمام تصانیف میں سے سب سے زیادہ مقبولیت اور شہرت الجامع الصحیح المعروف صحیح بخاری کو حاصل ہوئی ۔جو بیک وقت حدیثِ رسول ﷺ کا سب سے جامع اور صحیح ترین مجموعہ بھی  ہے اور فقہ اسلامی کا بھی عظیم الشان ذخیرہ بھی  ہے ۔ جسے اللہ تعالیٰ نے صحت کے اعتبار سےامت محمدیہ میں’’ اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ کادرجہ عطا کیا او ر ندرتِ استباط اور قوتِ استدلال کے حوالے سے اسے کتابِ اسلام ہونے کاشرف بخشاہے صحیح بخاری کا درس طلبۂ علم حدیث اور اس کی تدریس اساتذہ حدیث کے لیے پورے عالم ِاسلام میں شرف وفضیلت اور تکمیل ِ علم کا نشان قرار پا چکا ہے ۔ صحیح بخاری کی   کئی مختلف اہل علم نے شروحات ،ترجمے اور حواشی وغیرہ کا کام کیا ہے شروح صحیح بخاری میں فتح الباری کو ایک امتیازی مقام اور قبولِ عام حاصل ہے ۔لیکن بعض نام نہاد اہل علم ہمیشہ سے صحیح بخاری  پر اعتراضات کرتے چلے آئے  ہیں اور اس کی بعض روایات کو عقل سلیم سے سمجھنے کی بجائے اس پر تنقید کرتے رہتے ہیں۔ علماء حق نے ان کے کمزور اعتراضات اور بیہودہ تنقید کا  ہمیشہ مسکت اور مدلل جواب دے کر انہیں چپ رہنے پر مجبور کر دیا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب " صحیح بخاری کا دفاع"جماعت اہل حدیث کے معروف عالم دین محترم مولانا حافظ زبیر علی زئی صاحب﷫  کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے  صحیح بخاری پر کئے گئے اعتراضات کا علمی جائزہ پیش کیا ہے۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ مولف موصوف کی اس محنت کو قبول فرمائے اور تمام مسلمانوں کو حدیث نبویﷺ پر عمل کرنے کی توفیق دے ۔آمین(راسخ)

  • 3712 #3592

    مصنف : صالح بن فوزان الفوزان

    مشاہدات : 6446

    کتاب التوحید

    (پیر 21 مارچ 2016ء) ناشر : دار الاندلس،لاہور
    #3592 Book صفحات: 240

    توحید اور رسالت اس لائحہ عمل کے دوبنیادی اجزا ہیں۔ جن کو صحت کے ساتھ قبول کرنے او رنتیجہ کے طور پر ان کو عملی زندگی میں نافذ کرنے سے اس مقصدِ عظیم کو حاصل کیا جاسکتا ہے جسے اخروی کامیابی کہا جاتا ہے۔ توحید، حیات وکائنات کی تخلیق کا مقصد اولین و آخرین ہے اور اس کاصرف ایک تقاضا ہے کہ جن وانس اپنے جملہ مراسم عبودیت صرف اور صرف ایک اللہ کے لیے خالص کرلیں اور ایک مسلمان شعوری یا غیر شعوری طور پر دن میں بیسیوں مرتبہ اس کا اعلان کرتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے دنیا والوں کے لیے ہدایت ور ہنمائی کے لیے تمام انبیاء ورسول میزان عدل کے ساتھ مبعوث فرمائے۔ ان سب کی دعوت کا نقطہ آغاز توحید تھا۔ سب نے توحید کی دعوت کو پھیلانے عام کرنے اور توحید کی ضد شرک تردید میں پورا حق ادا کیا۔ زیر تبصرہ کتاب’’ کتاب التوحید ‘‘ سعودی عرب کے ممتاز عالم دین شیخ صالح بن فوزان الفوزان ﷾ کی توحید کے موضوع پر تصنیف کردہ کتاب کا ترجمہ ہے۔ اس کتاب میں شیخ موصوف نے توحید اور شرک سے متعلق تمام امور پر مدلل گفتگو کی ہے۔ خاص طور پر ایسے اسباب کا تذکرہ کیا ہے۔جن کے ذریعے سے عقائد میں شرک در آتا ہے۔ کتاب کا اسلوب نہایت سادہ اور عام فہم ہے۔ کتاب ہذا کی کی تصنیف کے سلسلے میں مصنف نے شیخ الاسلام ابن تیمیہ، امام ابن قیم، شیخ الاسلام محمد بن عبد الوہاب﷭ کی کتب سے خاص طور پر استفادہ کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ مؤلف، مترجم، اور اس پر کام کرنے والے تمام احباب کو جزائے خیر عطا فرمائے اور اسے امت کی ہدایت و راہنمائی کا ذریعہ بنائے (آمین) (م۔ا)

  • 3713 #3562

    مصنف : عطاء اللہ ڈیروی

    مشاہدات : 7509

    محرف قرآن و منکر حدیث پرویز صاحب اور مسئلہ تقدیر

    (پیر 21 مارچ 2016ء) ناشر : دار الکتب العلمیہ، لاہور
    #3562 Book صفحات: 153

    عصر حاضر کے فتنوں میں سے جو فتنہ اس وقت اہل اسلام میں سب سے زیادہ خطرناک حد تک پھیل رہا ہے وہ انکار حدیث کا فتنہ ہے۔ اس کے پھیلنے کی چند وجوہات عام ہیں پہلی وجہ یہ ہے کہ منکرین حدیث نے روافض کی مانند تقیہ کا لبادہ اوڑھا ہوا ہے۔ یہ براہ راست حدیث کا انکار نہیں کرتے بلکہ خود کو اہل قرآن یا قرآنی تعلیمات کے معلم کہلاتے ہوئے اپنے لٹریچر میں قرآن ہی پر اپنے دلائل کا انحصار کرتے ہوئے اپنے سامعین و ناظرین کو یہ ذہن نشین کرانے کی سعی کرتے ہیں کہ ہدایت کے لئے تشریح کے لئے ' تفسیر کے لئے ، سمجھنے کے لئے اور نصیحت حاصل کرنے کے لئے قرآن کافی ہے۔ اس کو سمجھنے کے لئے اس کے علاوہ کسی دوسری کتاب کی ضرورت نہیں۔قرآنی تعلیمات کے یہ معلم اپنے لیکچرز اور لٹریچر میں  کسی دوسری کتاب کی تفصیل اور گہرائی میں نہیں جاتے لیکن وہ چند مخصوص قرآنی آیات کو بطور دلیل استعمال کرتے ہوئے اپنے سامعین و ناظرین و قارئین کو یہ باور کرانے کی بھر پور جدوجہدکرتے ہیں کہ قرآن کے علاوہ پائی جانے والی دیگر کتب اختلافات سےمحفوظ نہیں جبکہ قرآن میں کوئی بھی کسی قسم کا اختلاف موجود نہیں ہے یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ صرف قرآن ہی منزل من اللہ ہے چونکہ دوسری کتابوں میں روایات میں ، اسناد میں اور متون اقوال میں اختلافات بکثرت ہیں لہذا یہ دوسری کتابیں نہ تو منزل من اللہ ہیں نہ مثل قرآن ہیں نہ ہی اس لائق ہیں کہ انہیں پڑھا جائے اور ان کی روایات پر عمل کیا جائے۔ تحریف قرآن وانکار حدیث کےداعی مسٹر  غلام احمد پرویز صاحب منجملہ مسائل میں سے مسئلہ تقدیر میں بھی گمراہی کا شکار ہوئے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب"محرف قرآن ومنکر حدیث  پرویز صاحب اور مسئلہ تقدیر"محترم مولانا عطاء اللہ ڈیروی صاحب کی تصنیف ہے جس میں انہوں نے فتنہ تحریف قرآن و انکار حدیث کے سرخیل غلام احمد پرویز کے مسئلہ تقدیر کے بارے میں عقائد ونظریات کا مدلل رد کیا ہے۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

  • 3714 #3563

    مصنف : محمد خلیل الرحمن قادری

    مشاہدات : 4679

    ممتاز قادری کیس میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کی شرعی حیثیت

    (پیر 21 مارچ 2016ء) ناشر : نا معلوم
    #3563 Book صفحات: 27

    نبی  کریمﷺکی عزت، عفت، عظمت اور حرمت اہل ایمان کاجزوِلاینفک ہے اور حب ِرسولﷺایمانیات میں سے ہے اور آپ کی شانِ مبارک پر حملہ اسلام پر حملہ ہے۔عصر حاضر میں کفار ومشرکین کی جانب سے نبوت ورسالت پر جو رکیک اور ناروا حملے کئےجارہے ہیں، دراصل یہ ان کی شکست خوردگی اور تباہی و بربادی کے ایام ہیں۔گستاخ رسول کی سزا ئے موت ایک ایسا بین  امر ہے کہ جس کے ثبوت کے لئے قرآن و حدیث میں بے شمار دلائل موجود ہیں۔ نبی کریم ﷺ کی عظمت و توقیر مسلمان کے ایمان کا بنیادی جزو ہے اور علمائے اسلام دور صحابہ سے لے کر آج تک اس بات پر متفق رہے ہیں کہ آپ ﷺ کی شان اقدس میں گستاخی کرنیوالا آخرت میں سخت عذاب کا سامنا کرنے کے علاوہ اس دنیا میں بھی گردن زدنی ہے۔ خود نبی رحمت ﷺ نے اپنے اور اسلام کے بے شمار دشمنوں کو (خصوصا فتح مکہ کے موقع پر)معاف فرمادینے کیساتھ ساتھ ان چند بدبختوں کے بارے میں جو نظم و نثر میں آپ ﷺ کی ہجو اور گستاخی کیا کرتے تھے، فرمایا تھا کہ:اگر وہ کعبہ کے پردوں سے چمٹے ہوئے بھی ملیں تو انہیں واصل جہنم کیا جائے۔اور گستاخ رسول کو قتل کرنے والے کو شرعا کوئی سزا نہیں دی جائے گی۔لیکن افسوس کہ اسلام کے نام پر حاصل کئے جانے والے ملک پاکستان  کی عدالتیں توہین رسالت کے معاملے پر کوتاہی اور غیر شرعی فیصلے صادر کر رہی ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب"ممتاز قادری کیس میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کا شرعی جائزہ"محترم علامہ محمد خلیل الرحمن قادری  صاحب  ناظم اعلی جامعہ اسلامیہ لاہورکی تصنیف ہے جس میں انہوں نے ممتاز قادری کیس کے حوالے سے پاکستان کی سپریم کورٹ سے صادر ہونے والے فیصلے  کا شرعی جائزہ پیش کیا ہےاور ممتاز قادری کا بھرپور دفاع کیا ہے۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے آمین(راسخ)

  • 3715 #3591

    مصنف : ام فریحہ

    مشاہدات : 8262

    نیک ماؤں کا مثالی کردار

    (اتوار 20 مارچ 2016ء) ناشر : ادارہ مطبوعات اسلامی منصورہ لاہور
    #3591 Book صفحات: 224

    شخصیت کی تعمیروترقی کا انحصارصحیح تعلیم و تربیت پر ہے، صحیح تعلیم و تربیت ایسا عنصر ہے جوشخصیت کے بناؤ اور تعمیر میں اہم رول ادا کرتا ہے۔ یہ کام بچپن سے ہی ہو تو زیادہ موثر اور دیر پاہوتا ہے۔ بچوں کی تعلیم وتربیت اور شخصیت کی تعمیر میں صحیح رول ماں ہی ادا کرسکتی۔ اسی لیے کہا گیا کہ ’’ماں کی گودبچہ کا پہلا مدرسہ ہوتا ہے۔‘‘ بچوں کی تعمیر و ترقی کا سر چشمہ ماں کی گود ہی ہے، یہیں سے ان کی تعلیم و تربیت کا آغاز ہوتا ہے۔ اس پہلی درسگاہ میں جو کچھ وہ سیکھتے ہیں اس کی حیثیت پتھر پر لکیر سی ہوتی ہے۔ یہ علم ایسا مضبوط اور مستحکم ہوتا ہے جو زندگی بھر تازہ رہتاہے۔ اور ابتدائے زندگی کے نقوش خواہ مسرت کے ہوں یا ملا ل کے ہمیشہ گہرے ہوتے ہیں،یہی ابتدئی نقوش مسلسل ترقی کرتے رہتے ہیں۔ لہٰذا اگر ماں ابتدا سے اپنے بچوں کو کلمہ توحید کی لوری دےتویقینا وہی کلمہ ان کے دل و دماغ میں اتر جائے اور مستقبل میں تناور درخت کی شکل اختیار کرے گا، اس کے بر خلاف اگر مائیں بچپن ہی سے اپنے بچوں کو غیر اسلامی باتیں سکھائیں یابچوں کا اٹھنا بیٹھنا غلط قسم کے لوگوں کے ساتھ ہو جائے تو وہیں باتیں ان کے دل ودماغ پر مرتسم ہوں گی، اور بچے ان ہی لوگوں کا اثر قبول کریں گے پھر ایسے بچوں سے مستقبل میں خیر کی امیدنہیں کی جاسکتی۔ اسی لیے شیخ سعدی ؒکو کہنا پڑا’’خشت اول چوں نہد معمار کج تاثیریا می رود دیوار کج‘‘معمار جب پہلی اینٹ (بنیاد) کی ٹیڑھی رکھتا ہے تو اخیر تک دیوار ٹیڑھی ہی رہتی ہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’نیک ماؤں کا مثالی کردار‘‘ محترمہ ام فریحہ، کی ایک نادر تصنیف ہے جس میں انہوں نے ایک مثالی ماں کا کردار، والدہ کی ذمہ داریاں اور اولاد کی حسن تربیت کے احکام و مسائل کو بڑے احسن انداز سے قلمبند کیا ہے۔ اللہ رب العزت سے دعا کرتے ہیں کہ اللہ ان کو اس کار خیر پر اجرے عظیم سے نوازے۔ آمین (شعیب خان)

  • 3716 #3560

    مصنف : ابو عدنان محمد منیر قمر

    مشاہدات : 7364

    شراب سے علاج کی شرعی حیثیت

    (اتوار 20 مارچ 2016ء) ناشر : مکتبہ کتاب و سنت، ڈسکہ سیالکوٹ
    #3560 Book صفحات: 66

    شراب اور نشہ آور اشیاء معاشرتی آفت ہیں جو صحت کو خراب، خاندان کو برباد،خاص وعام بجٹ کو تباہ اور قوت پیداوار کو کمزور کرڈالتی ہے۔ان کے استعمال کی تاریخ بھی کم وبیش اتنی ہی پرانی ہے جتنی انسانی تہذیب کی تاریخ یہ اندازہ لگانا تو بہت مشکل ہے کہ انسان نے ام الخبائث کا استعمال کب شروع کیا اوراس کی نامسعود ایجاد کاسہرہ کس کے سر ہے ؟ تاہم اس برائی نے جتنی تیزی سے اور جتنی گہرائی تک اپنی جڑیں پھیلائی ہیں اس کا ندازہ اس سے کیا جاسکتا ہے کہ تمام عالمی مذاہب نے اس کے استعمال کو ممنوع قرار دیا ہے۔دین ِ اسلام میں اللہ تعالیٰ نے دنیا میں انسان کےلیے شراب کے استعمال کو حرام قرار دیا ہے اور رسول اللہ ﷺ نےاس کے استعمال کرنے والے پر حد مقرر کی ہے یہ سب اس مقصد کے تحت کیا گیا کہ مسکرات یعنی نشہ آور چیزوں سے پیدا شدہ خرابیوں کو روکا جائے ا ن کے مفاسد کی بیخ کنی اور ان کےمضمرات کا خاتمہ کیا جائے ۔کتب احادیث وفقہ میں حرمت شرات اور اس کے استعمال کرنے پر حدود وتعزیرات کی تفصیلات موجود ہیں ۔ اور بعض اہل علم نے حرمت شراب پر مستقل کتب تصنیف کی ہیں ۔شراب کے نجس وطاہر ہونے میں اہل علم کے اقوال مختلف ہیں ۔اور اسی طرح شراب سے علاج کے بارےمیں بھی علماء کا اختلاف ہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’شراب سے علاج کی شرعی حیثیت‘‘مولانا ابو عدنان محمد منیر قمر ﷾ کے متحدہ عرب امارات کے ام القیوین ریڈیو سٹیشن سےاس مذکورہ موضوع پر اردو پروگرام میں روزانہ نشر ہونے والے تقاریر کا مجموعہ ہے۔جسے افادۂ عام کے لیے جناب مولانا غلام مصطفیٰ فاروق نے کتابی صورت میں مرتب کیا ہے۔اس کتاب میں مولانا ابو عدنان محمد منیر قمر صاحب نے شراب سے علاج کےموضوع پر جانبین کے دلائل ذکر کر کے غیر جانبداری کےساتھ بے لاگ بحث وتبصرہ کرکے وضاحت کی ہے اور نتائج اخذ کیے ہیں۔(م۔ا)

  • 3717 #3561

    مصنف : پروفیسر چوہدری غلام رسول چیمہ

    مشاہدات : 35332

    مذاہب عالم کا تقابلی مطالعہ

    (اتوار 20 مارچ 2016ء) ناشر : غلام رسول اینڈ سنز لاہور
    #3561 Book صفحات: 897

    جب ہم مذاہب کی تاریخ کا مطالعہ کرتے ہیں۔ تو ہم پر یہ حقیقت منکشف ہوتی ہے ۔ کہ جب سے یہ کائنات وجود میں آئی ہے ۔تب سے انسان اور مذہب ساتھ ساتھ چلاتے آئے ہیں ۔ابتدا میں تمام انسانوں کا مذہب ایک تھامگر جوں جوں انسانوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا گیا لوگ مذہب سے دور ہونے لگے پھر خالق کائنات نے مختلف ادوار میں انسانوں کی راہنمائی کے لیے پیغمبر بھیجے لیکن پیغمبروں کے اس دنیا سے رخصت ہو جانے کے بعد ان کے ماننے والوں نے ان کے پیغام پر عمل کرنے کی بجائے خود سے نئے دین اور مذاہب اختیار کر لیے اس طرح مذاہب کی تعداد میں اضافہ ہوتا گیا او ر اس وقت دنیا میں کئی مذاہب پیدا ہو چکے ہیں جن میں سے مشہور مذاہب ،اسلام،عیسائیت،یہودیت،ہندو ازم،زرتشت،بدھ ازم ،سکھ ازم شامل ہیں۔اس بات سے انکار ممکن نہیں کہ بنی نوع انسان ہر دور میں کسی نہ کسی مذہب کی پیروی کرتے رہے ہیں۔ لیکن ان تمام مذاہب کی تعلیمات میں کسی نہ کسی حد تک مماثلت پائی جاتی ہے ۔جیسا کہ دنیا کے تمام مذاہب کسی نہ کسی درجے میں قتل، چوری ،زنااور لڑائی جھگڑے کو سختی سے ممنوع قرار دیتے ہیں اور تمام قسم کی اچھائیوں کو اپنانے کی تلقین کرتے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب"مذاہب عالم کا تقابلی  مطالعہ "محترم پروفیسر چودھری غلام رسول چیمہ صاحب کی تصنیف ہے جس میں انہوں نے دنیا میں پائے جانے والے بے شمار مذاہب کے اصول وضوابط  اور ان کی تہذیب وثقافت کو بیان کرتے ہوئے ان کا تقابلی جائزہ پیش کیا ہے۔مذاہب عالم کے تعارف اور ان کے باہمی تقابل کے حوالے سے یہ ایک مفید اور شاندار کتاب ہے،جو اپنے موضوع پر انتہائی مکمل ہے۔(راسخ)

  • 3718 #3558

    مصنف : ڈاکٹر مفتی عبد الواحد

    مشاہدات : 9712

    عمار خان کا نیا اسلام اور اس کی سرکوبی

    (ہفتہ 19 مارچ 2016ء) ناشر : دار الامین لاہور
    #3558 Book صفحات: 435

    عمار خان ناصر ایک علمی گھرانے کے چشم و چراغ ، پاک و ہند کی مشہور علمی شخصیت مولانا سرفراز خان صفدر﷫کے پوتے اور دوسری مشہور شخصیت مولانا زاہد الراشدی﷾ کے صاحبزادے ہیں۔لیکن موجودہ دور کے مشہور متجدد جاوید احمد غامدی کے شاگردِ رشید بھی ہیں۔کچھ عرصے سے اُنہوں نے اپنے استاد غامدی صاحب اور اپنے افکارِ فاسدہ کے پھیلانے کو اپنا مشن بنایا ہوا ہے۔موصوف ایک رسالے"ماہنامہ الشریعہ"کے مدیر  اور غامدی صاحب  کے ادارے ’المورد‘ کے اسسٹنٹ فیلو ہیں، اسی نسبت سے انکی تحاریر غامدی صاحب کے رسالے مجلہ اشراق میں بھی چھپتی رہتی ہیں،غامدی صاحب کے تجدد پسندانہ افکار و نظریات کے دفاع،   انکی  اشاعت  و ترویج کے لیے انکی خدمات   ڈھکی چھپی نہیں ہیں۔ انکے مکتبہ فکر کی آواز چونکہ تجدد دین کی ہے اس لیے بہت سے علماء   ان کے  اجتہادات،نظریات ، غلط فہمیوں اور افراط و تفریط پر وقتا فوقتا اپنی رائے کا اظہار کرتے رہتے ہیں ۔ان علماء  میں سے   ایک نام جامعہ مدنیہ، لاہور کے ڈاکٹر مفتی عبدالواحد صاحب اور مفتی شعیب احمد صاحب کابھی ہے۔ زیر تبصرہ کتاب"عمار خان کا نیا اسلام اور اس کی سرکوبی"انہی دونوں علماء کرام کی مشترکہ کاوش ہے جس میں انہوں نے عمار خان ناصر کے باطل عقائد ونظریات کا رد کیا ہے۔ان  کا طریقہ یہ ہے کہ وہ فریقِ مخالف کے دعوے اور دلیل کو بلاکم وکاست اس کے اپنے الفاظ میں ذکر کرتے ہیں اورپھر تفصیل سے اس کا جواب دیتے ہیں ۔عمار خان ناصر صاحب کی تحریرات اور ان پر مفتی صاحب کی طرف سے کی جانے والی گرفت کو اگرعمار صاحب کی عبارت آرائی سے بالا تر ہوکربنظرِ انصاف دیکھا جائے توصاف نظر آتاہے کہ عمار خان صاحب کے دعاوی اور دلائل پر مفتی صاحب کی تنقید اور گرفت صحیح اور برمحل ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

  • 3719 #3559

    مصنف : حافظ رشید احمد تھانوی

    مشاہدات : 7611

    قراءات قرآنیہ سے استدلال کے مناہج ، برصغیر کی تفاسیر کا تجزیاتی مطالعہ ( مقالہ پی ایچ ڈی )

    (ہفتہ 19 مارچ 2016ء) ناشر : علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی، اسلام آباد
    #3559 Book صفحات: 373

    قرآن مجید اللہ تعالی کی طرف سے نازل کی جانے والی آسمانی کتب میں سے سب سے  آخری  کتاب ہے ۔جسےاللہ تعالی نے امت کی آسانی کی غرض سے قرآن مجید کو سات حروف پر نازل فرمایا ہے۔ یہ تمام کے تمام ساتوں حروف عین قرآن اور منزل من اللہ ہیں۔ان تمام پرایمان لانا ضروری اور واجب ہے،اوران کا انکار کرنا کفر اور قرآن کا انکار ہے۔اس وقت دنیا  بھر میں سبعہ احرف پر مبنی دس قراءات  اور بیس روایات پڑھی اور پڑھائی جارہی ہیں۔اور ان میں سے چار روایات (روایت قالون،روایت ورش،روایت دوری اور روایت حفص)ایسی ہیں جو دنیا کے کسی نہ کسی حصے میں باقاعدہ رائج اور متداول ہیں۔مگر افسوس کہ بعض مستشرقین ابھی تک اس وحی سماوی کے بارے میں شکوک وشبہات پیدا کرنے اور اس میں تحریف ثابت کرنے میں لگے ہوئے ہیں تاکہ مسلمانوں کو اس سے دور کیا جا سکے۔اہل علم نے ہر دور میں ان دشمنان اسلام کا مقابلہ کیا ہے اور مستند دلائل سے ان کے بے تکے اعتراضات کا جواب دیا ہے۔علم قراءات اور علم تفسیر کا آپس میں برا گہرا تعلق ہے، اور مفسرین کرام جا بجا اپنی تفاسیر میں قراءات قرآنیہ سے استدلال کرتے نظر آتے ہیں۔ زیر نظر کتاب " قراءات قرآنیہ سے استدلال کے مناہج، برصغیر کی تفاسیر کا تجزیاتی مطالعہ" محترم حافظ رشید احمد تھانوی صاحب کا پی ایچ ڈی کا مقالہ ہے جو انہوں نے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اسلام آباد سےپی ایچ ڈی کی ڈگری کے حصول کے لئے لکھا تھا۔اس میں انہوں نے  برصغیر میں لکھی گئی تفاسیر کا تجزیاتی مطالعہ کرتے ہوئے یہ واضح کرنے کی کوشش کی ہے کہ ہر مفسر نے اپنی کتاب میں کس  منہج کے مطابق قراءات قرآنیہ سے استدلال کیا ہے۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

  • 3720 #3533

    مصنف : مصطفیٰ وحید

    مشاہدات : 9265

    دیوان حضرت علی ؓ

    (جمعہ 18 مارچ 2016ء) ناشر : نا معلوم
    #3533 Book صفحات: 227

    عربی زبان ایک زندہ  وپائندہ زبان ہے۔ اس میں ہرزمانے کے ساتھ چلنے کی صلاحیت موجود ہے۔ اس زبان کو سمجھنے اور بولنے والے دنیا کے ہر خطے میں موجودہیں ۔عربی زبان وادب کو سیکھنا اور سکھانا ایک دینی وانسانی ضرورت ہے کیوں کہ قرآن کریم جوانسانیت کے نام اللہ تعالیٰ کا آخری پیغام ہے اس کی زبان بھی عربی ہے۔ عربی زبان معاش  ہی کی نہیں بلکہ معاد کی بھی زبان ہے۔ اس زبان کی نشر واشاعت ہمارا مذہبی فریضہ ہے۔ اس کی ترویج واشاعت میں مدارس عربیہ اور عصری جامعات کا اہم رول ہے ۔عرب ہند تعلقات بہت قدیم ہیں اور عربی زبان کی چھاپ یہاں کی زبانوں پر بہت زیادہ ہے۔ہندوستان کا عربی زبان وادب سے ہمیشہ تعلق رہا ہے۔ یہاں عربی میں بڑی اہم کتابیں لکھی گئیں اور مدارس اسلامیہ نے اس کی تعلیم وتعلم کا بطور خاص اہتمام کیا۔عرب زبان نہایت فصیح وبلیغ ہے اور اس میں بے شمار دیوان اور قصائد لکھے گئے ہیں۔اس میں کچھ دیوان صحابہ کرام کی طرف بھی منسوب ہیں۔ان میں سے ایک معروف دیوان سیدنا علی  کی منسوب ہے۔ زیر تبصرہ کتاب "دیوان حضرت علی  "معروف صحابی رسولﷺ اور چوتھے خلیفہ سیدنا علی دیوان حضرت علی   کی طرف منسوب ہے جس کا  اردو ترجمہ محترم مصطفی وحید  صاحب نے کیا ہے۔اللہ تعالی مولف ،مترجم اور ناشر سب کو اس عظیم الشان کتاب کی طباعت پر اجر عطا فرمائے۔آمین(راسخ)

  • 3721 #3534

    مصنف : مفتی عطاء الرحمن

    مشاہدات : 19593

    تنویر شرح نحو میر

    (جمعہ 18 مارچ 2016ء) ناشر : المکتبۃ الشرعیہ گوجرانوالہ
    #3534 Book صفحات: 234

    کسی بھی زبان کو سمجھنے کے لیے اس کے بنیادی اصول و قواعد کا جاننا بہت ضروری ہوتا ہے۔کوئی انسان اس وقت تک کسی زبان پر مکمل عبور حاصل نہیں کر سکتا جب تک وہ اس زبان کے بنیادی قواعد میں پختگی حاصل نہ کر لے۔یہ عالم فانی  بے شمار  زبانوں کی آماجگاہ ہےاور اس میں بہت سی زبانوں کا تعلق زمانہ قدیم سے ہے۔موجوہ تمام زبانوں میں سب سےقدیم زبان عربی ہے اس کاوجود اس وقت سے ہےجب سےیہ کائنات معرض وجود میں آئی اور  یہی زبان روزِ قیامت بنی آدم کی ہوگی۔عربی زبان سے اہل عجم کا شغف رکھنا اہم اور ضروری ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ کی پاک کلام بھی عربی میں ہے۔اہل اسلام کی تمام تر تعلیمات کا ذخیرہ عربی زبان میں مدوّن و مرتب ہے اور ان علوم سے استفادہ عربی گرائمر(نحو و صرف) کے بغیر نا ممکن ہے۔ زیر نظر کتاب"تنویر اردو شرح نحو میر" مفتی عطا الرحمٰن ملتانی کی ایک نادر تصنیف ہے۔ جس میں نحو کے لازمی و ضروری قواعد کو جامعیت کےساتھ بیان کیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ مصنف کی محنت کو قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔ آمین(عمیر)

  • 3722 #3532

    مصنف : غلام احمد حریری

    مشاہدات : 6217

    عربی اردو بول چال ( غلام احمد حریری )

    (جمعرات 17 مارچ 2016ء) ناشر : مکتبہ القریش اردو بازار لاہور
    #3532 Book صفحات: 275

    اللہ تعالی کاکلام اور  نبی کریم ﷺکی احادیث مبارکہ عربی زبان میں  ہیں اسی وجہ  سے اسلام اور مسلمانوں سے  عربی کا رشتہ مضبوط ومستحکم ہے  عربی اسلام کی سرکاری زبان ہے ۔شریعت اسلامی  کے بنیادی مآخد اسی زبان میں ہیں  لہذا قرآن وسنت اور  شریعتِ اسلامیہ پر عبور حاصل  کرنےکا واحد ذریعہ عربی زبان ہے۔  اس لحاظ سے عربی سیکھنا اور  سکھانا   امت مسلمہ  کا اولین فریضہ ہے ۔ لیکن مسلمانوں کی اکثریت  عربی زبان   سے  ناواقف ہے   جس کی  وجہ سے    وہ    فرمان الٰہی اور  فرمان نبوی ﷺ کو سمجھنے سے  قاصر ہیں ۔ حتی کہ  تعلیم  حاصل کرنے  والے لوگوں کی  اکثریت سکول ،کالجز ،یونیورسٹیوں  کے  نصاب میں شامل   اسلامیات کے   اسباق کو  بھی  بذات خود  پڑھنے پڑھانے سے    قا صر ہے  ۔دنيا كي سب  سے بڑی اسلامی مملکت پاکستان دنیا کے نقشے پر اس لیے  جلوہ گر ہوئی تھی کہ اس کے ذریعے اسلامی اقدار اور دینی شعائر کا  احیاء ہوگا۔ اسلامی تہذیب وثقافت کا بول بالا ہوگا اور قرآن کی زبان سرزمین پاک میں زند ہ وتابندہ  ہوگی۔مگر زبان قرآن کی بے بسی  وبے کسی  کہ ارض پاکستان میں اس مقام پر پہنچ گئی ہے کہ دور غلامی میں بھی نہ پہنچی تھی۔علماء  ومدارس کی  اپنی حدتک عربی زبان کی نشرواشاعت کے لیے  کوششیں وکاوشیں قابل ذکر ہیں  ۔لیکن سرکاری طور پر حکومت کی طرف کماحقہ جدوجہد نہیں کی گئی۔ زیر تبصرہ کتاب ’’عربی اردو بول چال‘‘ معروف مترجم  کتب کثیرہ مولانا غلام احمد حریری ﷫کی  تصنیف ہے ۔مصنف  موصوف نے  بڑے آسان فہم  انداز میں اسے مرتب کیا  ۔طلبہ وطالبات اس کا مطالعہ کر کے آسانی سے عربی زبان  بولنے اور سمجھنے کی مہارت حاصل کرسکتے ہیں ۔(م۔ا)

  • 3723 #3535

    مصنف : محمد حسن

    مشاہدات : 14531

    توضیح النحو باجراء قواعد النحو

    (جمعرات 17 مارچ 2016ء) ناشر : ادارہ محمدیہ لاہور
    #3535 Book صفحات: 194

    عربی زبان ایک زندہ  وپائندہ زبان ہے۔ اس میں ہرزمانے کے ساتھ چلنے کی صلاحیت موجود ہے۔ اس زبان کو سمجھنے اور بولنے والے دنیا کے ہر خطے میں موجودہیں ۔عربی زبان وادب کو سیکھنا اور سکھانا ایک دینی وانسانی ضرورت ہے کیوں کہ قرآن کریم جوانسانیت کے نام اللہ تعالیٰ کا آخری پیغام ہے اس کی زبان بھی عربی ہے۔ عربی زبان معاش  ہی کی نہیں بلکہ معاد کی بھی زبان ہے۔ اس زبان کی نشر واشاعت ہمارا مذہبی فریضہ ہے۔ اس کی ترویج واشاعت میں مدارس عربیہ اور عصری جامعات کا اہم رول ہے ۔عرب ہند تعلقات بہت قدیم ہیں اور عربی زبان کی چھاپ یہاں کی زبانوں پر بہت زیادہ ہے۔ہندوستان کا عربی زبان وادب سے ہمیشہ تعلق رہا ہے۔ یہاں عربی میں بڑی اہم کتابیں لکھی گئیں اور مدارس اسلامیہ نے اس کی تعلیم وتعلم کا بطور خاص اہتمام کیا۔ زیر تبصرہ کتاب "توضیح النحو باجراء  قواعد النحو"مسلک دیو بند کے معروف عالم دین محترم مولانا مفتی محمد حسن صاحب  کی تصنیف ہے جس میں انہوں نےقواعد نحو کے اجراء کے ساتھ نحو کو آسان بنانے کی ایک کامیاب کوشش کی ہے۔عربی زبان کے قواعد سیکھنے کے حوالے سے یہ ایک شاندارکتاب ہے ،جو اساتذہ کرام اور طلباء سب کے لئے مفیدہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ  مولف موصوف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

  • 3724 #3570

    مصنف : ڈاکٹر محمد حمید اللہ

    مشاہدات : 21606

    رسول اللہ ﷺ کی سیاسی زندگی

    (جمعرات 17 مارچ 2016ء) ناشر : نگارشات مزنگ لاہور
    #3570 Book صفحات: 302

    اللہ کے پاک نبی کریم حضرت محمد مصطفی احمد مجتبیؐ شب اسریٰ کے مہمان تمام دنیا کے انسانوں اور انبیاء کرام علیھم السلام کے سردار مکمل ضابطہ حیات لے کر اس جہان رنگ و بو میں تشریف لائے۔ سرکار دوجہاںﷺ نے انفرادی و اجتماعی زندگی کا مکمل نمونہ بن کر دکھایا۔ آپؐ کی اپنی مبارک حیات کے پہلے سانس سے لے کر آخری سانس تک کے وہ تمام نشیب و فراز ایک ہی سیرت میں یکجا ،مکمل اور قابل اتباع ہیں اور اللہ کا یہ احسان اعظم ہے کہ اس نے اپنے بندوں کی ہدایت کے لئے حضرت محمد ؐ کو مبعوث فرمایا۔ جب آقائے نامدار ؐکو مبعوث کیا گیا تو اس وقت دنیا تاریکی، جہالت، ابتری و ذلت کے انتہائی پر آشوب دور سے گز رہی تھی۔ یونانی فلسفہ اپنی نا پائیدار اقدار کا ماتم کر رہا تھا، رومی سلطنت روبہ زوال تھی، ایران اور چین اپنی اپنی ثقافت و تہذیب کو خانہ جنگی کے ہاتھوں رسوا ہوتا دیکھ رہے تھے۔ ہندوستان میں آریہ قبائل اور گوتم بدھ کی تحریک آخری ہچکیاں لے رہی تھی۔ ترکستان اور حبشہ میں بھی ساری دنیا کی طرح اخلاقی پستی کا دور دورہ تھا اور عرب کی حالت زار تو اس سے بھی دگرگوں تھی ۔سیاسی تہذیب و تمدن کا تو شعور ہی نہ تھا عرب وحدت مرکزیت سے آشنا نہیں تھے، وہاں ہمیشہ لا قانونیت ،باہمی جنگ و جدل کا دور دورہ رہا۔ اتحاد ،تنظیم ،قومیت کا شعور حکم و اطاعت وغیرہ جن پر اجتماعی اور سیاسی زندگی کی راہیں استوار ہوتی ہیں ان کے ہاں کہیں بھی نہ پائی جاتی تھیں۔ قبائل بھی اپنے اندرونی خلفشار کے ہاتھوں تہذیب و تمدن سے نا آشنا تھے۔ سیاسی وحدت یا بیرونی تہذیبوں سے آشنائی و رابطہ دور کی بات تھی۔ نبی پاک ؐ کی الہامی تعلیمات سے عرب ایک رشتہ وحدت میں پرو دئیے گئے اور وہ قوم جو باہمی جنگ و جدل ،ظلم و زیادتی کے علاوہ کسی تہذیب سے آشنا نہ تھی جہاں بانی کے مرتبے پر فائز کر دی گئی یہ سب اس بناء پر تھا کہ اسلام نے دنیاوی بادشاہت کے برعکس حاکمیت اقتدار اعلیٰ کا ایک نیا تصور پیش کیا جس کی بنیاد خدائے لم یزل کی حاکمیت اور جمہور کی خلافت تھی۔ زیر تبصرہ کتاب ’’رسول اللہﷺ کی سیاسی زندگی‘‘ڈاکٹر محمدحمیداللہ کی تصنیف ہے جس میں انہوں نے رسولﷺ کی سیرت طیبہ کونہایت ہی احسن انداز سے بیانن کیا ہے۔ اللہ رب العزت ان کو اس کار خیر پر اجرے عظیم سے بہرا مند فرمائے۔ آمین(شعیب خان)

  • 3725 #3536

    مصنف : ڈاکٹر صلاح الدین سلطان

    مشاہدات : 41260

    ضرب الامثال اور محاورات

    (بدھ 16 مارچ 2016ء) ناشر : اظہر پبلشرز لاہور
    #3536 Book صفحات: 330

    اردو ادب میں ضرب الامثال اور محاورات کے استعمال کی اہمیت  بڑی واضح ہے۔ان سے کسی قوم کی بنیادی ذہنیت اور اس کی ثقافت فکری کا پتہ چلتا ہے۔اگر ان کے صحیح اور واضح پس منظر اور معانی کا درست علم نہ ہو تو آدمی صحیح مفہوم سے بہت دور بھٹک جاتا ہے۔ضرب الامثال عوامی سطح پر پیدا ہوتی ہیں۔ ان میں عوامی فطانت سمائی ہوتی ہے اور عوامی زندگی کی جھلک نظر آتی ہے۔ خوبی یہ ہے کہ پھر خواص بھی ان ہی مثلوں اور کہاوتوں کو برتتے ہیں اور اپنا لیتے ہیں۔ اگرچہ وہ اکثران کے اپنے ماحول یا معاشرے سے تعلق نہیں رکھتیں۔ نہ صرف امثال بلکہ الفاظ، تلفظ، محاورے وغیرہ کے معاملے میں بھی عوام کے آگے خواص کی زیادہ نہیں چلنے پاتی۔ضرب الامثال بالعموم عوامی ذہانت کی امین ہوتی ہیں اور ان کے پیچھے صدیوں کی دانش کارفرما ہوتی ہے یہی وجہ ہے کہ انہیں زبان کی زینت اور زیور تصور کیا جاتا ہے اور تحریر و تقریر میں رنگا رنگی اور ندرت پیدا کرنے کے لیے ان کا استعمال ناگزیر ہوتا ہے۔محاورے اور ضرب المثل میں جو مشترک آہنگ پایا جاتا ہے، وہ اُس دانش، حکمت، دانائی یا اس ذہنی اور فکری استعداد کا وہ قرینہ ہے، جو زندگی کے تجربے سے پھوٹتا ہے، لیکن مختلف صورتیں اور شکلیں اوڑھنے کے بعد یہ ایسی ترکیبی صورتیں اختیار کرتا ہے کہ زبان کے اصطلاحی پیکر میں اُس کا نیا آہنگ یا نیا نام سامنے آتا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب"ضرب الامثال اور محاورات"محترم ڈاکٹر صلاح الدین اور محترم محمد ثقلین بھٹی دونوں کی مشترکہ کاوش ہے۔اس کتاب میں مولفین نے اردو ادب کی بے شمار ضرب الامثال اور محاورات کو جمع کر دیا ہے۔یہ کتاب  طلباء اور شائقین ادب کے لئے ایک گوہر نایاب ہے۔(راسخ)

< 1 2 ... 146 147 148 149 150 151 152 ... 274 275 >

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 21945
  • اس ہفتے کے قارئین 456859
  • اس ماہ کے قارئین 2073586
  • کل قارئین111395024
  • کل کتب8853

موضوعاتی فہرست