بیت اللہ کا حج ارکانِ اسلام میں ایک اہم ترین رکن ہے۔ بیت اللہ کی زیارت او رفریضۂ حج کی ادائیگی ہر صاحب ایمان کی تمنا اورآرزو ہے۔ ہر صاحب استطاعت مسلمان پر زندگی میں ایک دفعہ فریضہ حج کی ادائیگی فرض ہے، اور اس کے انکار ی کا ایمان کامل نہیں ہے اور وہ دائرہ اسلام سےخارج ہے۔ اجر وثواب کے لحاظ سے یہ رکن بہت زیادہ اہمیت کاحامل ہے تمام كتب حديث وفقہ میں اس کی فضیلت اور احکام ومسائل کے متعلق ابو اب قائم کیے گئے ہیں اور تفصیلی مباحث موجود ہیں ۔حدیث نبویﷺ کہ آپ نےفرمایا "الحج المبرور لیس له جزاء إلا الجنة "حج مبرور کا ثواب جنت کے سوا کچھ نہیں ۔اس موضوع پر اب تک اردو و عربی زبان میں چھوٹی بڑی بیسیوں کتب لکھی جاچکی ہیں زیرنظر کتاب "مناسک حج"شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ کی شاندار تصنیف ہے۔جس کا اردو ترجمہ مولانا عبد الرحیم ناظم مکتبہ علوم مشرقیہ دار العلوم پشاورنے کیا ہے۔مولف موصوف نے اس کتاب میں حج کے متعلقہ تمام مسائل او ر اس دوران پڑھی جانے والی دعائیں قرآن وحدیث کی روشنی میں جمع کر دی گئی ہیں ۔ ان کی مرتب کردہ یہ د...
حج بیت اللہ ارکانِ اسلام میں سے ایک اہم رکن ہے بیت اللہ کی زیارت او رفریضۂ حج کی ادائیگی ہر صاحب ایمان کی تمنا اور آرزو ہے ہر صاحب استطاعت اہل ایمان کے لیے زندگی میں ایک دفعہ فریضہ حج کی ادائیگی فرض ہے اور اس کے انکار ی کا ایمان کامل نہیں ہے اور وہ دائرہ اسلام سےخارج ہے اجر وثواب کے لحاظ سے یہ رکن بہت زیادہ اہمیت کاحامل ہے تمام كتب حديث وفقہ میں اس کی فضیلت اور احکام ومسائل کے متعلق ابو اب قائم کیے گئے ہیں اور تفصیلی مباحث موجود ہیں ۔حدیث نبویﷺ ہے کہ آپ نےفرمایا الحج المبرور لیس له جزاء إلا الجنة ’’حج مبرور کا ثواب جنت کے سوا کچھ اور نہیں ۔اس موضوع پر اب تک اردور عربی زبان میں چھوٹی بڑی بیسیوں کتب لکھی جاچکی ہیں زیرنظر کتاب ’’ مناسک حج عمرہ ‘‘بھی اس سلسلے میں مولانا ...
کسی آدمی کی وہ بات ماننا،جس کی نص حجت ِشریعہ،قرآن و حدیث میں نہ ہو،نہ ہی اُس پر اجماع ہو اور نہ وہ مسئلہ اجتہادی ہو تقلید کہلاتا ہے ۔ تقلید اورعمل بالحدیث کے مباحث صدیوں پرانے ہیں ۔زمانہ قدیم سے اہل رائے اور ہل الحدیث باہمی رسہ کشی کی بنیاد ’’ تقلید‘‘ رہی ہے موجودہ دور میں بھی عوام وخواص کے درمیان مسئلہ تقلید ہی موضوعِ بحث بنا ہوا ہے۔ حالانکہ گزشتہ چند ہائیوں میں تقلیدی رجحانات کے علاوہ جذبۂ اطاعت کو بھی قدرے فروغ حاصل ہوا ہے ۔ امت کا در د رکھنے والے مصلحین نے اس موضوع پر سیر حاصل بحثیں کی ہیں اور کئی کتب تصنیف کیں ہیں۔ زیر نظر کتا ب ’’مناظر ہ مسعود وسعید فی بحث الاتباع والتقلید‘‘ سید نذیر حسین محدث دہلوی کے نامور شاگرد صاحب’’ احسن لتفاسیر‘‘ مولانا احمد حسن دہلوی کی تصنیف ہے ۔اس کتا ب کا موضوع ...
انسانی رویہ میں منفی و مثبت رجحانات ایک معمول کی بات ہوتی ہے اور دونوں پہلو اپنے اپنے مقام پر ایک مستقل حیثیت رکھتے ہیں او ردونوں پہلوؤں میں ہر ایک ایک مستقل رویہ ظاہر کررہا ہوتا ہے۔ چاہے وہ درست ہو یا صحیح۔ لیکن ان دونوں پہلوؤں کو نظر انداز کرتے ہوئے ایسا رویہ اختیار کرنا جس سے آدمی کی شخصیت کا تعین مشکل ہوجائے یہ کسی بھی مذہب اور سوسائٹی میں اچھا خیال نہیں کیا گیا۔ شریعت میں کفر اور اسلام وہ اصطلاحات ہیں جو حق و باطل کے رویہ کو ظاہر کرتی ہیں اسی طرح جو ان دونوں میں سے کسی راہ کو متعین نہ کرپائے بلکہ اس کے قول یا شخصیت سے دونوں پہلوؤں کی آمیزش نظر آئے اس دو رُخے انسان کو اسلامی اصطلاح میں منافق کہتے ہیں او راس کی سزا کفر سے بھی زیادہ ہے۔ مسلمانوں کو نفاق سےبچنے کی تلقین کی گئی ہے اور شارع نے اس کی علامات بھی واضح کردی ہیں۔زیر نظر کتاب انہی علامات نفاق پر مشتمل ہے جو قرآن و سنت کےدلائل سے مرتب ہے۔(ک۔ط)
اصول تفسیر سے مراد وہ علوم ہیں جن کے ذریعے قرآن کی تشریح کی جاتی ہے۔ قرآن کلام الٰہی ہے جو رسول اللہ ﷺ پر نازل ہوا ۔ اللہ تعالیٰ نے نبی کریم ﷺ میں ایسی قابلیت پیدا کردی تھی کہ آپ منشاء الٰہی کو سمجھ جاتے تھے اور آپ کو وحی جلی اور وحی خفی کے ذریعہ سےاحکام سے آگاہ بھی کردیاجاتا تھا ۔جو سورت یاآیت نازل ہوتی آپ مسلمانوں کو اس کامطلب سمجھاتےدیتے تھے ۔اصول تفسیر و مناہج تفسیر سے متعلق اہل علم نے مستقل کتب تصنیف کی ہیں زیر نظر کتاب’’ مناہج المفسرین‘‘ ڈاکٹرسراج الاسلام حنیف کی تصنیف ہے انہوں نے یہ کتاب عبد الولی خان یونیورسٹی کے ایم اے کے طلباء کی بنیادی علمی ضرورتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ترتیب دی ہے ۔یہ کتاب سات فصلوں پر مشتمل ہے۔فضل اول تفسیر کے لغوی اور اصطلاحی معنی ، فصل دوم :تفسیر کی قسمیں ، فصل سوم:تفسیر بالرأی،فصل چہارم: تفسیر فقہی، فصل پنجم تفسیر باالاشارۃ،فصل ششم: اردو زبان میں چند مشہور تفاسیر،فصل ہفتم پشتو زبان میں چند مشہور تفاسیر سے متعلق ہے ۔(م ۔ا)
قانون اسلامی ، اختصاصی مطالعہ کورس ۔چوبیس درسی اکائیوں پر مشتمل اس کورس کو مختلف سکالرز نے مرتب کیا اور شریعہ اکیڈمی بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی ،اسلام آباد نے تقریبا بیس سال قبل اسے کتابی صورت میں شائع کیا ہے۔یہ کورس بنیادی طور پر علم اصول فقہ کے اختصاصی مطالعے کےلیے تیار کیا گیا ہے۔ جس کا مقصد علم اصول فقہ کے جملہ مباحث کو عام فہم انداز میں طلبہ کے ذہن نشین کرانا ہے۔ پانچوں مکاتبِ فقہ کےبنیادی اصولوں کا تقابلی مطالعہ بھی اس میں شامل ہے۔ اسی طرح مناہج اجتہاد، قواعد فقہیہ اور تقنین (فقہی احکام کی ضابطہ بندی) کے موضوعات بھی کورس کا حصہ ہیں۔ چوبیس درسی اکائیوں پر مشتمل اس کورس میں کوشش کی گئی ہیں کہ اصول فقہ کے مباحث کی ضروری تفصیلات مثالوں کے ساتھ پیش کر دی جائیں۔ رسرچ سکالرز کے افادہ اور نیٹ پر محفوظ کرنے کی غرض سے اسے کتاب وسنت سائٹ پر پبلش کیا گیا ہے۔اس کورس کے کل 24 اجزاء ہیں۔ جزءاول (علم اصول فقہ: ایک تعارف (حصہ اول ) اور بیسواں جزء (فقہ حنفی وفقہ مالکی ) دستیاب نہیں ہوسکے ۔(م۔ا)...
علوم قرآن سے مراد وہ تمام علوم و فنون ہیں جو قرآن فہمی میں مدد دیتے ہیں اور جن کے ذریعے قرآن کو سمجھنا آسان ہو جاتا ہے۔ ان علوم میں وحی کی کیفیت، نزولِ قرآن کی ابتدا اور تکمیل، جمع قرآن، تاریخ تدوین قرآن، شانِ نزول، مکی و مدنی سورتوں کی پہچان، ناسخ و منسوخ، علم قراءات، محکم و متشابہ آیات وغیرہ، اعجاز القرآن، علم تفسیر، اور اصول تفسیر وغیرہ جیسے علوم شامل ہیں۔ علومِ قرآن کے مباحث کی ابتداء عہد نبوی اور دورِ صحابہ کرام سے ہی ہو چکی تھی تاہم دوسرے اسلامی علوم کی طرح اس موضوع پر بھی مدون کتب لکھنے کا رواج بہت بعد میں ہوا۔ قرآن کریم کو سمجھنے اور سمجھانے کے بنیادی اصول اور ضابطے یہی ہیں کہ قرآن کریم کو قرآن اور نبوی علوم کی روشنی میں ہی سمجھا جائے۔ علوم قرآن کو اکثر جامعات و مدارس میں بطور مادہ پڑھایا جاتا ہے اور اس کے متعلق عربی و اردو زبان میں بیسیوں کتب موجود ہیں۔ زیر نظر کتاب ’’ مناہل العرفان فی علوم القرآن‘‘شیخ محمد عبد العظیم زرقانی رحمہ اللہ کی تصنیف ہے جو علوم قرآن پر لکھی گئی کتابوں میں ایک اہم ترین، مرجع کی حیثیت رکھنے والی،...
عقیدۂ توحید کے بعد اسلام کا دوسرا بنیادی عقیدہ‘ عقیدۂ آخرت ہے۔ توحید کے طرح تمام انبیاء نے اس کی تعلیم بھی اپنی قوم کو دی ہے اور بتایا ہے کہ اس کا انکار در اصل اللہ کا انکار ہے کیونکہ اس کے بعد اللہ کا ماننا بے معنی ہو جاتا ہے۔ اس عقیدہ کو ماننے کے دنیا وآخرت میں جو فوائد اور اس کے جو عمدہ اثرات ونتائج ہیں اور نہ ماننے کے کی صورت میں جو برے اور خطرناک نتائج سامنے آئیں گے ان تمام پر قرآن مجید نے مفصل روشنی ڈالی ہے۔انسان اگر معمولی غوروفکر سے کام لے تو یہ حقیقت اس کے سامنے واضح ہو جائے گی کہ اس عقیدہ کے سوا کوئی بھی چیز انسان کو راہِ راست پر نہیں قائم رکھ سکتی۔زیرِ تبصرہ کتاب بھی عقیدۂ آخرت کے حوالے سے ہی لکھی گئی ہے۔ یہ کتاب اصلاً عربی میں ہے اور اس کا ترجمہ سلیس کیا گیا ہے اور اصل عربی کتاب مرقم نہیں ہے لیکن آسانی کے پیش نظر مترجم نے مرقم کر دیا ہے اور کتاب کی ایک طرف عربی عبارت اور اسی کے سامنے اس کا ترجمہ دیا گیا ہے۔ لیکن اس کتاب میں حوالہ جات کا کوئی اہتمام نہیں کیا گیا ہے جس کی وجہ سے اس میں یہ نقص ضرور موجود ہے۔ یہ کتاب’’...
کتاب اللہ اور سنت رسول ﷺدینِ اسلامی کے بنیادی مآخذ ہیں۔ احادیث رسول ﷺ کو محفوظ کرنے کے لیے کئی پہلوؤں اور اعتبارات سے اہل علم نے خدمات انجام دیں۔ تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی سے ہوا او ر صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا ۔ ائمہ محدثین کےدور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے او رپھر بعدمیں اہل علم نے ان مجموعات پر اختصار و شروح ،تحقیق وتخریج او رحواشی کا کام کیا۔ بعض محدثین اور اہل علم نے انہی کتبِ احادیث سے مختلف موضوعات پر مشتمل احادیث کےمجموعے تیار کے جیسے مشکاۃ المصابیح ،جامع الاصول ،اربعین نووی ،ریاض الصالحین،کتاب الاربعین لابن تیمیہ وغیرہ اور دور حاضر میں بھی اربعین اور منتخب آیات احادیث کے نام سے مجموعات مرتب کیے گئے مثلاً اربعین ثنائی ،اربعین ابراہیمی از ابراہیم میر سیالکوٹی ،بیاض الاربعین از مولاناصادق سیالکوٹی وغیرہ ۔زیر نظر رسالہ بھی منتخب آیات واحادیث کا مجموعہ ہے جسے پروفیسر ڈاکٹر حافظ محمد اسرائیل فاروقی(چیئرمین شعبہ علوم اسلامیہ انجنیئرنگ یونیورسٹی،لاہور ) کی نگرانی میں تیارکر کے شعبہ علوم اسلامیہ انجنی...
امت محمد یہ ﷺ کا اعزاز و امتیاز ہے کہ حفاظت ِ قرآن وسنت کے تکوینی فیصلے کی تکمیل و تعمیل اس کے علمائے محدثین کے ہاتھوں ہوئی۔ ائمہ محدثین نے مسانید، مصنفات، سنن، معاجم وغیرہ کی صورت میں مختلف موضوعات پر مجموعہ ہائے حدیث ترتیب دئیے۔ کسی نے احادیث ِ احکام منتخب کیں تو کسی نے عمل الیوم واللیلہ ترتیب دیا۔ بہت سےعلماء نے الزہد والرقائق کے عنوان سے احادیث جمع کیں۔ تو کسی نے اذکار کا گلدستہ تیار کیا۔ یہ ایک طویل سلک مروارید ہے اور اسی سلک میں منسلک ایک نمایاں نام ’’ الترغیب والترہیب ہے۔ اس عنوان سے مختلف ائمہ نے کتابیں لکھیں ہیں۔ لیکن اس میں جو شہرت و مقبولیت ساتویں صدی ہجری کے مصری عالم دین امام منذری کی تصنیف کو ملی وہ انہی کا حصہ ہے۔ یہ عظیم کتاب اپنی جامعیت، حسن ترتیب، عناوین کے تنوع اور ان کی مناسبت سے مجموعہ احادیث کا ایک دائرۃ المعارف ہے ۔ یہ کتاب چار ضخیم جلدوں پر مشتمل ہے۔ حافظ ابن حجر عسقلانی نے اس کا اختصار کیا اور اختصار اس طرح کیا کہ اس کی جامعیت میں کمی نہیں آنے دی۔ اور اسی طرح محدث العصر علامہ ناصر الدین البانی نے اس پر...
عربی زبان اس عالم فانی کی قدیم ترین زبان کی حیثیت رکھتی ہے جو فصاحت و بلاغت کے اعتبار سے اپنا کوئی ثانی نہیں رکھتی۔ اس کے علاوہ اسے قرآن و حدیث اور دوسرے اسلامی علوم کی زبان ہونے کی حیثیت سے مذہبی تقدس بھی حاصل ہے۔ ہر قوم اپنے پسندیدہ رسم و رواج اور قومی روایات کا تحفظ کرتی ہے۔ اہل عرب چونکہ لکھنے پڑھنے کے علوم سے نا واقف تھے اس لیے انہوں نے اپنی روایات کو تحریری طور پر محفوظ رکھنے کی بجائے شاعری، خطبات اور ضرب الامثال کے ذریعے زبانی طور پر حافظے کی مدد سے محفوظ رکھا۔ یہی وجہ ہے کہ دور جاہلیت اور قدیم عربوں کے احوال و ظروف اور تہذیب و تمدن کو سمجھنے کے لیے ان کی شاعری کی طرف رجوع نا گزیر ہے۔ جذبے کی سچائی، فطرت کی صحیح ترجمانی، تصنع اور بناوٹ سے مبّرا ہونا قدیم عربی شاعری کا ایک کمال خاصہ ہے۔ زیر تبصرہ کتاب" منتخب عربی اشعار" پروفیسر مولانا محمد رفیق نے عربی شاعری کے شائقین کے لیے پانچ سو(500) سے زائد منتخب عربی اشعار کا مختصر مجموعہ اردو دان طبقے کے لیے تیار کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ ان کے محنت کو شرف قبولیت سے نوازے۔ آمین(عمیر)
تحقیق و تلاش کے بعد اُردو زبان میں الفاظ کی اِملا کے اُصول اور قواعد واضح کیے ہیں تاکہ اُردو داں طبقہ اُردو زبان کے صحیح خدوخال سے آگاہی حاصل کر سکے اور اس کی تاریخ اور روایت کو مدنظر رکھ کر اس کے استعمال میں معیارات کی پیروی کر سکے۔رموز اقاف یا علامات وقف اُن اشاروں یا علامتوں کو کہتے ہیں جو کسی عبارت کے ایک جملے کے ایک حصے کو اس کے باقی حصوں سے علاحدہ کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔ زیر نظر کتاب’’ منتخب مقالات اردو املاء ورموزِ اوقاف‘‘ ڈاکٹر گوہر نوشاہی صاحب کی مرتب شد ہ ہے یہ کتاب مختلف مقالات کا مجموعہ ہےان مقالات میں مرتب نےاس بات کی تفصیل پیش کی ہے کہ کس زمانے میں کون سے حروف کس طرح لکھے جاتے تھے او ران میں کیا کیا تبدیلیاں ہوتی ہیں۔(م۔ا)
کتاب اللہ اور سنت رسول ﷺدینِ اسلامی کے بنیادی مآخذ ہیں۔ احادیث رسول ﷺ کو محفوظ کرنے کے لیے کئی پہلوؤں اور اعتبارات سے اہل علم نے خدمات انجام دیں۔ تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی سے ہوا او ر صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا ۔ ائمہ محدثین کےدور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے او رپھر بعدمیں اہل علم نے ان مجموعات پر اختصار و شروح ،تحقیق وتخریج او رحواشی کا کام کیا۔او ربعض محدثین نے احوال ظروف کے مطابق مختلف عناوین کےتحت احادیث کوجمع کیا۔انہی عناوین میں سے ایک موضوع ''احادیثِ احکام'' کوجمع کرنا ہے۔اس سلسلے میں ''احکام الکبریٰ'' از امام عبد الحق اشبیلی ، ''عمدۃ الاحکام '' ازامام عبد الغنی المقدسی ،''المنتقی ٰ من اخبار المصطفیٰ'' از مجد الدین علامہ عبدالسلام بن عبد اللہ ابن تیمیہ ،''الالمام فی احادیث الاحکام '' ازعلامہ ابن دقیق العید او ر''بلوغ المرام من احادیث الاحکام '' از حافظ ابن احجر عسقلانی قابل ذکر ہیں ۔زیرتبصرہ کتاب...
اسلام کو مکمل صورت اختیار کرنا جتنا مشکل ہے اس سے کہیں دشوار اپنے آبائی مذہب کو ترک کر کے اسلام کی آغوش میں آنا ہے ۔اسلامی تاریخ ایسے لوگوں کےحالات وواقعات سےبھری پڑی ہے کہ جنہیں اسلام کی سچی دولت پانے کے لیے بے پناہ مصائب وآلام اور اذیتوں سے دو چار ہونا پڑا۔ او ر اسلام قبول کرنے کے باعث انہیں زدوکوب کیا گیا۔زیرِنظر کتاب نو مسلم ڈاکٹر عبدالواحد کے تذکرہ پر مشتمل ہے ڈاکٹر صاحب 1920ءمیں ضلع شیخوپورہ کے ایک ہندو گھرانے میں پیدا ہوئے۔1940 میں مشرف بہ اسلام ہوکر چینیاں والی مسجد میں آگئے اورمولانا سید داؤد غزنوی اوردیگر غزنوی علماء کےزیر نگرانی تعلیم وتربیت کی منزلیں طے کیں ۔انہوں نے نہایت مشکل حالات میں اپنے اسلام وایمان کی حفاظت کی اور صبر استقامت سے ثابت قدم رہے ۔ اسلام کے لیے اپنا گھر،بھائی بہن او روالدہ کوچھوڑ کر سچے دل سے اسلام قبول کیا او رپھر ساری زندگی اسلام کی تبلیغ اور خدمت میں گزاردی۔ اور جنوری2004ء میں اپنے خالق حقیقی سے جاملے ۔ان کے اسلام میں داخل ہونے کے ایمان افروز واقعات پڑ ھنے کے لائق ہیں ۔ اللہ تعالی ان کے درجات بلند فرمائے (آمین) (م۔ا)
شراب اور نشہ آور اشیاء معاشرتی آفت ہیں جو صحت کو خراب خاندان کو برباد،خاص وعام بجٹ کو تباہ اور قوت پیداوار کو کمزور کرڈالتی ہے۔ان کے استعمال کی تاریخ بھی کم وبیش اتنی ہی پرانی ہے جتنی انسانی تہذیب کی تاریخ یہ اندازہ لگانا تو بہت مشکل ہے کہ انسان نے ام الخبائث کا استعمال کب شروع کیا اوراس کی نامسعود ایجاد کاسہرہ کس کے سر ہے ؟ تاہم اس برائی نے جتنی تیزی سے اور جتنی گہرائی تک اپنی جڑیں پھیلائی ہیں اس کا ندازہ اس سے کیا جاسکتا ہے کہ تمام عالمی مذاہب نے اس کے استعمال کو ممنوع قرار دیا ہے۔دین ِ اسلام میں اللہ تعالیٰ نے شراب کے استعمال کو حرام قرار دیا ہے اور رسول اللہ ﷺ نےاس کے استعمال کرنے والے پر حد مقرر کی ہے یہ سب اس مقصد کے تحت کیا گیا کہ مسکرات یعنی نشہ آور چیزوں سے پیدا شدہ خرابیوں کو روکا جائے ا ن کے مفاسد کی بیخ کنی اور ان کےمضمرات کا خاتمہ کیا جائے ۔کتب احادیث وفقہ میں حرمت شرات اور دیگر منشیات اور اس کے استعمال کرنے پر حدود وتعزیرات کی تفصیلات موجود ہیں ۔ اور بعض اہل علم نے شراب اور نشہ اور اشیا ء پر مستقل کتب تصنیف کی ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب’&rsqu...
شراب اور نشہ آور اشیاء معاشرتی آفت ہیں جو صحت کو خراب خاندان کو برباد،خاص وعام بجٹ کو تباہ اور قوت پیداوار کو کمزور کرڈالتی ہے۔ان کے استعمال کی تاریخ بھی کم وبیش اتنی ہی پرانی ہے جتنی انسانی تہذیب کی تاریخ یہ اندازہ لگانا تو بہت مشکل ہے کہ انسان نے ام الخبائث کا استعمال کب شروع کیا اوراس کی نامسعود ایجاد کاسہرہ کس کے سر ہے ؟ تاہم اس برائی نے جتنی تیزی سے اور جتنی گہرائی تک اپنی جڑیں پھیلائی ہیں اس کا ندازہ اس سے کیا جاسکتا ہے کہ تمام عالمی مذاہب نے اس کے استعمال کو ممنوع قرار دیا ہے۔دین ِ اسلام میں اللہ تعالیٰ نے شراب کے استعمال کو حرام قرار دیا ہے اور رسول اللہ ﷺ نےاس کے استعمال کرنے والے پر حد مقرر کی ہے یہ سب اس مقصد کے تحت کیا گیا کہ مسکرات یعنی نشہ آور چیزوں سے پیدا شدہ خرابیوں کو روکا جائے ا ن کے مفاسد کی بیخ کنی اور ان کےمضمرات کا خاتمہ کیا جائے کتب احادیث وفقہ میں حرمت شرات اور دیگر منشیات اور اس کے استعمال کرنے پر حدود وتعزیرات کی تفصیلات موجود ہیں ۔ اور بعض اہل علم نے شراب اور نشہ اور اشیا ء پر مستقل کتب تصنیف کی ہیں ۔
زیر تبصرہ کتابچہ &rs...
اس کائنات میں خدا کے بھیجے ہوئے انبیاء انسانیت کے کامل نمونوں کی صورت میں موجود رہے ہیں۔جن کی زندگیاں محبت الہٰی میں گندھی ہوئی تھیں۔ دنیاوی جاہ و حشمت ان کے سامنے پرکاہ سے بڑھ کر نہیں تھی۔ اپنے رب کے حکم کی تعمیل ان کا مقصد زندگی تھا۔ پیش نظر کتاب میں مولانا سید ابوالحسن علی ندوی نےانہیں عالی مقام کے حاملین کو موضوع بحث بنایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ انبیاء ہی کا کارنامہ ہے کہ معاشرہ میں خیر کی محبت اور شر سے نفرت کا جذبہ پیدا کر کے انہوں نے احسانات عظیم کیے۔ مصنف نے متعدد عناوین کے تحت انبیاء کی امتیازی خصوصیات پر روشنی ڈالتے ہوئے نبوت کے زیر اثر پروان چڑھنے والے مزاج اور طریقہ فکر کو قدرے تفصیل سے بیان کیا ہے۔تاکہ علمائے کرام، جو وارثین انبیاء کی صورت میں اصلاح معاشرہ کی خدمات سرانجام دے رہے ہیں وہ اس سلسلہ میں نبوی طریقہ کار سے حظ اٹھائیں۔ مولانا نے اخیر میں ختم نبوت کی ضرورت و اہمیت کو موضوع سخن بناتے ہوئے موجودہ معاشرے پر اس کے اثرات سے متعلق بھی نہایت قیمتی آراء کا اظہار کیا گیا ہے۔
منطق اس علم کو کہتے ہیں جس کے ذریعےمعلوم حقائق سے نامعلوم کی طرف پہنچاجاتاہے۔ یہ ایک فن بھی ہے کیونکہ اس کے ذریعے گفتگوکے دوران مناظرہ کےآداب اور اصول متعین کیے جاتے ہیں۔منطق کو یونانیوں نےمرتب کیا اس فن کا آغاز اور ارتقا ارسطو سے ہوا۔ پھریہ مسلمانوں کے ہاتھ لگا انہوں نے اس میں قابل قدر اضافےکیے۔ اس کے بعد اہل یورپ نے اس میں اضافہ جات کیے ۔منطق کو تمام زبانوںمیں لکھاگیا۔تاہم یہ ایک مشکل فن ہے اس لئے کتابوں کے اندر بھی اس کی پیچیدگی سامنےآتی تھی۔ اساتذ کے بغیراس فن کا حصول ناممکن سا لگتا تھا۔ جناب کرامت حسین صاحب نے اس فن کی پچیدگی دورکرنےکےلیے یہ آسان ترین کتاب لکھی۔ یہ کتاب پہلے انگلش میں لکھی گئی پھر اردو میں بھی مصنف نے اس کو خود ہی رقم کیا۔ اگرچہ مصنف کے پیش نظر ایف ۔اےکےطلباکی علمی وفنی ضرورت پورا کرنا مقصود تھا۔ تاہم پھربھی اس کتاب میں اس علم کے متعلق اس قدر صراحت آچکی ہے کہ ایک طالب کی ضرورت پوری ہوسکتی ہے۔ دور جدید میں منطق کو طریق استدلال کے پیش نظر دو طرح تقسیم کیاگیاہے۔ ایک استخراجی اور دوسری استقرائی۔جس میں سے استقرائی سائنس کی بنیاد ہے جبکہ استخراجی بحث واستدلال کےعمومی...
منطق اس علم کو کہتے ہیں جس کے ذریعےمعلوم حقائق سے نامعلوم کی طرف پہنچاجاتاہے۔ یہ ایک فن بھی ہے کیونکہ اس کے ذریعے گفتگوکے دوران مناظرہ کےآداب اور اصول متعین کیے جاتے ہیں۔منطق کو یونانیوں نےمرتب کیا اس فن کا آغاز اور ارتقا ارسطو سے ہوا۔ پھریہ مسلمانوں کے ہاتھ لگا انہوں نے اس میں قابل قدر اضافےکیے۔ اس کے بعد اہل یورپ نے اس میں اضافہ جات کیے ۔منطق کو تمام زبانوںمیں لکھاگیا۔تاہم یہ ایک مشکل فن ہے اس لئے کتابوں کے اندر بھی اس کی پیچیدگی سامنےآتی تھی۔ اساتذ کے بغیراس فن کا حصول ناممکن سا لگتا تھا۔ جناب کرامت حسین صاحب نے اس فن کی پچیدگی دورکرنےکےلیے یہ آسان ترین کتاب لکھی۔ یہ کتاب پہلے انگلش میں لکھی گئی پھر اردو میں بھی مصنف نے اس کو خود ہی رقم کیا۔ اگرچہ مصنف کے پیش نظر ایف ۔اےکےطلباکی علمی وفنی ضرورت پورا کرنا مقصود تھا۔ تاہم پھربھی اس کتاب میں اس علم کے متعلق اس قدر صراحت آچکی ہے کہ ایک طالب کی ضرورت پوری ہوسکتی ہے۔ دور جدید میں منطق کو طریق استدلال کے پیش نظر دو طرح تقسیم کیاگیاہے۔ ایک استخراجی اور دوسری استقرائی۔جس میں سے استقرائی سائنس کی بنیاد ہے جبکہ استخراجی بحث واستدلال کےعمومی...
اسلام ایک مکمل اور ضابطۂ حیات ہے۔ اسلام ایک ایسا دین ہے جس نے اپنے ماننے والوں کو زندگی کے ہر معاملے میں رہنمائی کی ہے اور ہر معاملے میں واضح نص نہ بھی ہو تو ایک اصول اور قانون ضرور دیا گیا ہے اور اس اصول اور قانون سے پھر زیرِ بحث آنے والے مسائل کو اجتہاد سے حل کیا جا سکتا ہے۔ اسلام سے محبت کرنے والے ہر شخص کی یہ کوشش ہوتی ہے کہ وہ اپنے شب وروز قرآن وسنت اور اسلام کی دی گئی تعلیمات کے مطابق بسر کرے۔ دنیاوی زندگی کا کوئی بھی معاملہ ہو اسے قرآن وسنت کے سانچےمیں ڈھالنے کی کوشش کی جاتی ہے اور اسلامی قوانین کو مد نظر رکھ کر زندگی بسر کی جاتی ہے۔ لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اسلام کے مخالفین نے کچھ ایسے قانون بنائے جو سر سر اسلام کے مخالف ہیں۔ زیرِ تبصرہ کتاب میں ایسے قوانین کو بیان کیا گیا ہے جو اسلام کے مخالف ہیں اور ان کا تجزیہ کیا گیا ہے۔ خاص کر اس کتاب میں قوم ہنود کے بادشاہ منو نے اُس قوم کے لیے جو قوانین واضح کیے تھے جو کہ اس قوم کی تہذیب وعقائد تھے ‘ منو کے قانون کے چند احکام کا اسلام کی تہذیب کے ساتھ موازنہ کیا گیا ہے تو مؤلف نے یہ ثابت کیا ہے کہ م...
ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمن اعظمی رحمہ اللہ (1943ء-2020ء) ہندوستانی نژاد سعودی عالم، متعدد کتابوں کے مصنف مشہور عالم دین اورعصر حاضر کے نامور محدث تھے۔ڈاکٹر ضیاء الرحمٰن اعظمی 1943ء میں اعظم گڑھ کے ایک ہندو گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ان کا نام بانکے رام رکھا گیا تھا۔ لیکن اللہ تعالیٰ نے جس شخص کو اپنی ہدایت کے لیے منتخب کرلیا تھا، اس کی تربیت کا اہتمام بھی اسی شان سے کیا۔ڈاکٹر ضیاء الرحمن اعظمی نے اپنے کئی انٹرویوز میں بتایا کہ کس طرح وہ ایک ہندو گھرانے میں پیدا ہونے کے باوجود دین اسلام کی طرف راغب ہوئے۔دینی تعلیم کے حصول کےلیے دارالسلام عمرآباد میں داخل ہوئے وہاں سے فارغ ہونے کے بعد مزید تعلیم کے لیے جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ میں بآسانی مل گیا۔ چارسال جامعہ اسلامیہ میں تعلیم حاصل کرنے کے بعدجامعۃ الملک عبدالعزیز، مکہ مکرمہ میں ایم اے میں داخلہ لیا۔ ایم اے میں ’’ابوہریرۃ فی ضوء مرویاتہ وفی جمال شواہدہ وانفرادہ‘‘ کے عنوان...
برے اعمال انسان کے نفس پر اتنا اثر کرتے ہیں کہ ان اعمال کی وجہ سے اس کا دل اپنی اصلی حالت سے نکل جاتا ہے اور حقائق کو سمجھنے سےمحروم ہوجاتا ہے اور اس کے بعد وہ اچھائی اور برائی کی تمیز کرنے کے لائق نہیں رہتا۔اچھے یا برے اعمال انسان کے اپنے لئے ہیں ارشاد باری تعالیٰ ہے مَنِ اهْتَدَى فَإِنَّمَا يَهْتَدِي لِنَفْسِهِ ۖ وَمَنْ ضَلَّ فَإِنَّمَا يَضِلُّ عَلَيْهَا ۚ وَلَا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِزْرَ أُخْرَى ۗ وَمَا كُنَّا مُعَذِّبِينَ حَتَّى نَبْعَثَ رَسُولًا (سورة لاسراء:15) ’’جو شخص ہدایت اختیار کرتا ہے تو اپنے لئے اختیار کرتا ہے اور جو گمراہ ہوتا ہے تو گمراہی کا ضرر بھی اسی کو ہوگا اور کوئی شخص کسی دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائے گا اور جب تک ہم پیغمبر نہ بھیج لیں عذاب نہیں دیا کرتے‘‘ زیر نظر کتاب’’منکرات الاعمال‘‘ مکتب توعیہ الجالیت،سعودی عرب کی مرتب کردہ کا&nbs...
اللہ تعالیٰ نے بنی نوع ِ انسان کی رشد وہدایت کے لیے انبیاء ورسل کو اس کائنات میں مبعوث کیا،تاکہ ان کی راہنمائی کی بدولت اللہ تعالیٰ کی رضا کو حاصل کیا جاسکے۔انسان اپنے تیئں کتنی ہی کوشش اور محنت کیوں نہ کرلے، اسے اس وقت تک اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل نہیں ہوسکتی جب تک وہ زندگی گزارنے کے لیے اسی منہج کو اختیار نہ کرے جس کی انبیاء نے تعلیم دی ہے، اسی لیے اللہ تعالیٰ نے ہر رسول کی بعثت کا مقصد صرف اس کی اطاعت قراردیا ہے ۔جو بندہ بھی نبی اکرم ﷺ کی اطاعت کرے گا تو اس نے اللہ تعالیٰ کی اطاعت کی اور جو انسان آپ کی مخالفت کرے گا ،اس نے اللہ تعالی کے حکم سے روگردانی کی ۔ اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ ﷺ کی اطاعت کی تاکید کرتے ہوئے ارشاد فرمایا:وَمَا آتَاكُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ وَمَا نَهَاكُمْ عَنْهُ فَانْتَهُوا(الحشر:7) اللہ تعالیٰ کے اس فرمان ِعالی شان کی بدولت صحابہ کرام ،تابعین عظام اور ائمہ دین رسول اللہ ﷺ کے ہر حکم کو قرآنی حکم سمجھا کرتے تھے اور قرآن وحدیث دونوں کی اطاعت کویکساں اہمیت وحیثیت دیا کرتے تھے ،کیونکہ دونوں کا منبع ومرکز وحی الٰہی ہے ۔عمل...
بی بی عائشہ ؓ کے نکاح کے وقت ان کی عمر چھ سال ہونے پر قدیم زمانے سے تمام امت اسلامیہ کا اجماع رہا ہے اور صرف اس مغرب زدہ دور میں کچھ لوگ ایسے پیدا ہوئے ہیں جو ناموس رسالت اور ناموس صحابہ کی دہائی دےکر اس کو تسلیم کرنے سے انکار کرنا اور کروانا چاہتے ہیں تاکہ کسی طرح صحیح احادیث کے انکار کا دروازہ کھل جائے اور اگر ایک بار یہ دروازہ کھل گیا تو پھر خواہش پرست لوگ جس حدیث کو چاہیں گے قبول کریں گے اور جس کو چاہیں گے رد کر دیں گے اس طرح وہ دین کو موم کی ناک بنا کر جس طرح چاہیں موڑ سکیں گے۔ بی بی عائشہ ؓ کی عمر سے متعلق وارد تمام احادیث صحت کے اعلیٰ درجہ پر اور متواتر ہیں اس کے باوجود کچھ لوگ اس سلسلہ میں شکوک و شبہات پیدا کرنے کی اپنی سی کوشش کرتے رہتے ہیں۔ زیر نظر کتاب میں عطاء اللہ ڈیروی نے اس مسئلہ کو وضاحت کے ساتھ بیان کیا ہے۔(ع۔م)
اس کتاب میں مسئلہ تقدیر پر منکرین حدیث کے بے بنیاد شبہات و اعتراضات پر جامع و مدلل رد و تنقید ہے۔ اہم مباحث میں دین اور مذہب میں فرق , خلق و امر کی بحث , لفظ گمراہی کا لغوی و اصطلاحی معنی , قانو ں , تدبر قرآن , تقدیر میں پرویزی کا معنی , تشریح اور طریقہ کا ر , ہدایت و ضلالت کی بحث , تقدیر پر ایمان کا باہمی تعلق , عمر فاروق ؓکا قول , انسان میں نیکی اور بدی کی تمیز , ابن عباس ؓکی تفسیر , تقدیر اور تدبیر کا باہمی تعلق , منکرِ تقدیر کا اقرار تقدیر جیسے تمام مسائل شامل ہیں۔