#7479

مصنف : محمد خبیب احمد

مشاہدات : 820

مقالات حدیثیہ

  • صفحات: 651
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 29295 (PKR)
(جمعہ 27 دسمبر 2024ء) ناشر : ادارہ علوم اثریہ، فیصل آباد

علمائے اسلام نے دینِ اسلام اور عقیدۂ توحید کی ترویج دعوت و تبلیغ ،درس و تدریس ، تصنیف و تالیف ،مضامین و مقالات کے ذریعہ کی ہے بعض علماء نے مختلف موضوعات پر ضخیم کتب اور چھوٹے رسائل و کتابچہ جات تحریر کئے ہیں۔ قارئین کے لیے بڑی ضخیم کتب کی بانسبت ان چھوٹے رسائل،کتابچہ جات اور مضامین و مقالات سے استفادہ کرنا آسان ہے۔بعض ناشرین کتب نے ان رسائل کو افادۂ عام کے لیے یکجا کر کے شائع کیا ہے جیسے کہ مقالات شبلی، مقالات راشدیہ،مقالات محدث گوندلوی ، مقالات مولانا محمد اسماعیل سلفی،مقالات شاغف، مقالات اثری، مقالات پروفیسر عبد القیوم وغیرہ ۔ مذکورہ تمام مقالات تقریبا کتاب و سنت ویب سائٹ پر موجود ہیں۔ زیر نظر کتاب ’’مقالاتِ حدیثیّہ‘‘ مولانا محمد خبیب احمد حفظہ اللہ (رفیق ادارۃ العلوم الاثریہ۔فیصل آباد )کے قلم سے تحریر شدہ 9 مختلف علمی مقالات کی کتابی صورت ہے۔پہلے چار مقالے صومِ عاشورا وغیرہ کے بابت ہیں۔ پانچواں صغار صحابہ کرام کی مراسیل کے حکم کے بارے میں ہے۔ چھٹا اور ساتواں سند کتاب سے متعلق ہے۔ آٹھویں مقالے میں صحیح مسلم پر امام ابو زرعہ رازی رحمہ اللہ کے اعتراضات کا جائزہ لیا اور صحیح مسلم کا دفاع کیا گیا ہے۔ آخری مقالہ وقت کی قدر و منزلت کے حوالے سے ہے۔ ہر مقالے کے آخر میں مقالہ کا خلاصہ بھی پیش کر دیا گیا ہے۔ ہر ہر مقالہ کی اپنی انفرادیت ہے۔ (م۔ا)

عناوین

 

صفحہ نمبر

مقدمة الناشر  

 

27

مقدمة المؤلف  

 

30

فهرست مقالات

 

32

مقالہ    1 / صوم عاشورا اور سیدنا ابن عباس ؓ

 

 

تمهید

 

33

دسویں کا روزہ

 

34

دوسری حدیث  حدیث ابن عباس  رضی اللہ عنہما

 

35

تیسری حدیث حدیث عائشہ ؓ  

 

35

نویں محرم کا عزم

 

39

پہلی روایت

 

39

دوسری روایت

 

40

تیسری روایت

 

40

چوتھی روایت  حدیث ابن ابی ذئب  

 

41

ابن ابی ذئب سے دیگر روایات  

 

45

دوسرا سیاق

 

46

تیرا سیاق

 

47

اور اک علت میں جمع اسانید کی اہمیت

 

51

دو یا تین روزوں کا حکم  

 

55

پہلی علت ضعف

 

55

دوسری علت اضطراب

 

56

ہشیم کی روایت

 

56

ابن ابی لیلیٰ کے باقی تلاندہ      

 

58

تیسری علت مخالفت

 

60

سیدنا ابن عباس کا فتوی

 

61

سیدنا ابن عباس ؓ کا عمل  

 

62

سیدنا ابن عباس ؓ کے نزدیک عاشورا

 

64

دوسرا قول نویں تاریخ

 

65

دوسری سند

 

67

تیسری سند

 

69

چوتھی سند   

 

70

پانچویں سند

 

71

چھٹی سند

 

71

تیسرا قول  انیسویں کے بعد

 

71

نویں کی صبح کا روزہ

 

76

عاشورا کی دونوں دلیلوں کا جائزہ 

 

76

دوسری دلیل

 

77

روزه

 

95

عاشورا کی دوسری دلیل کا جائزہ

 

96

عاشورا میں سبب اختلاف

 

96

عشرون کا طریقہ

 

97

ائمہ لغت کے ہاں گھاٹ والا عاشورا   

 

98

خلاصه

 

101

موقوف حصة

 

103

ابن عباسؓ تخت اور عاشورا

 

104

عاشورا میں سب اختلاف

 

106

روزه

 

108

مقالہ   2 / عاشورا کا روزہ اور امام بخاری + تمہید

 

109

مضعفين حدیث

 

111

مصححين حدیث

 

113

صحت کی دوسری دلیل

 

117

عبد الله بن معبد الزمانی

 

118

وقات

 

119

الانصاری محرف ہے

 

122

ابو قتادہ انصاریؓ

 

123

پہلا قرینہ

 

124

دوسرا قرینہ  الزمانی کی کوئی سے روایت

 

124

جمعرات کے روزے کا شندوز

 

125

مہدی کی متابعت کا جائزہ

 

127

خلاصه

 

128

مقالہ    3 / / ابو قتادہ انصاری یا عددی؟

 

130

تمہید

 

130

کشف الغطاء کا جائزہ   

 

130

الانصاری نسبت کا اثبات

 

132

امام شعبہ کے متابع   قتادہ   

 

136

غیلان کے واسطے کے بغیر  

 

139

معمر عن قتادة ضعیف ہے   

 

140

حماد بن زید کی روایت

 

142

مہدی بن میمون کی روایت

 

144

دیگر روایات

 

145

ابو ہلال کا وہم

 

145

صحبت نسبت اور تعامل محد ثین  

 

147

فیلان کا بڑھا پا 

 

149

بصری روات کا تفرد

 

151

امام ابن معین کے قول کی توضیح

 

152

مام ابن معین پر استدراک  

 

154

ابو قتادہ انصاری  رضی اللہ عنہ  بصرہ میں   

 

157

ابن سیرین کے اثبت قلائدہ

 

159

ابن سیرین کے رحلہ علمیہ

 

164

عجیب استدلال

 

166

ابن سیرین عن ابی قتادہ کی دوسری روایت

 

167

یہاں ابو قتادہ تابعی ہیں ۔

 

168

این گل دیگر شگفت

 

169

مقالہ    4 / سیدنا ابو قتادہ انصاری بی کی تاریخ وفات

 

172

تمهید؟

 

172

کیا ابو قتادہ کا سن وفات ۳۸ ھ ہے؟

 

173

سیدنا علی ؓکا جنازہ پڑھانا

 

175

شعمی کی سند  

 

177

تیسری سند

 

178

ابو قتادہ ؓ بدری نہیں

 

179

سید نا سہل ؓ ۳۸ھ میں فوت ہوئے

 

182

قصمی کی متابعت

 

184

دوسری متابعت

 

185

زیادہ سے زیادہ اچھے تعمیرات 

 

186

کیا ابو قتادہ ۴۰ھ میں فوت ہوئے؟

 

186

ابو قتادہ کا سن وفات ۵۴ھ ہے

 

187

دوسری دلیل   ام کلثوم کے جنازے میں شرکت   

 

190

ام کلثوم کا جنازہ کس نے پڑھایا۔

 

192

دوسری رائے

 

192

بہتی میں سقط

 

194

تیسری دلیل ؛ سعید بن عاصؓ سے ملاقات   

 

194

چوتھی دلیل   مروان سے ملاقات   

 

197

امام ابن ابی حاتم کا دہم

 

199

موسیٰ بن شیبه شیخ معمر   

 

200

موسیٰ بن شیبه من ولد كعب

 

203

پانچویں دلیل  ابن انیس کے ساتھ وفات 

 

203

چھٹی دلیل  نافع کی سیدنا ابو قتادہ سے ملاقات   

 

205

ساتویں دلیل  طبقاتی تقسیم

 

206

آٹھویں دلیل  ابو قتادہ دمشق میں

 

208

سید نا ابو قتادہ کے سن وفات کا خلاصہ

 

211

مقالہ   5 / صغار صحابہ کی مراسیل کا حکم

 

213

مهشیر

 

213

تین اقسام

 

214

موضوع کی وقت

 

214

اہمیت موضوع

 

215

صغار صحابہ کی پہلی قسم اور شرف سماع  

 

217

دلیل اتصال

 

220

امام ابن القطان الفاسی کا شندوز

 

220

صحابہ کی صحابہ سے روایات     

 

221

دیگر اقوال

 

222

متقدمین کے ہاں مرسل صحابی کا اطلاق

 

226

صغار صحابہ کی دوسری قسم  

 

232

سیدنا ابو الطفيل عامر بن واثلهؓ

 

235

صحابہ میں ذکر

 

236

عدم سماع وغیره  

 

238

سیدنا عبد الله بن ثعلبہ بن صغیر ؓ

 

239

پہلی حدیث  حدیث شہدائے احد  

 

240

دوسری حدیث   فطرہ کی حدیث  

 

242

دیگر اقوال

 

242

صحابہ میں ذکر

 

244

سید نا محمود بن لبید

 

244

مرسل روایت     

 

246

تابعین میں ذکر وغیرہ

 

248

صحابہ و تابعین میں ذکر  

 

250

محض رؤیت

 

251

صحبت

 

253

اس کا حکم

 

253

رؤیت اور صحبت میں فرق

 

255

ارسال کا حکم

 

257

ثقہ و غیرہ قرار دینا

 

258

عہد نبوی میں پیدائش کا ذکر   

 

259

تابعین میں ذکر

 

260

صحابہ سے روایت کا ذکر  

 

260

يدخل في المسند

 

263

محضر مین کے مشابہ

 

264

اقوال محد ثین بابت قسم ثالث  

 

266

امام ابن المدینی (وفات  ۲۳۴ھ)

 

266

امام بخاری (وفات  ۲۵۶ھ)

 

267

یزید بن نعامه

 

269

دوسری مثال

 

270

حافظ ابن حجر کے استدراک پر ایک نظر  

 

272

امام مسلم (وفات  ۲۶۱ )  

 

275

امام ترندی (وفات  ۲۷۹ھ)

 

276

امام يعقوب بن شیبہ (وفات  ۲۶۲ھ)

 

277

امام ابو حاتم (وفات  ۲۷۷ھ) وغیرہ

 

279

امام ابو زرعہ الرازی (وفات  ۲۶۴ھ)

 

282

امام ابن سعد (وفات  ۲۳۰)

 

282

امام خلیفہ (وفات  ۲۴۰)

 

283

امام ابن ابی خیثمہ (وفات  ۲۷۹)

 

285

حافظ ابن عبد البر (وفات  ۴۶۳ھ)

 

286

مثال کی توضیح  

 

287

امام حاکم (وفات  ۴۰۵)

 

287

امام بیہقی (وفات  ۴۵۸)

 

289

حافظ ابن الصلاح (وفات  ۶۴۳ هـ )

 

292

امام ذہبی (وفات  ۷۴۸ھ)

 

292

کبار تابعین

 

293

حافظ علائی (وفات  ۷۶۱ )

 

295

حافظ ابن حجر اور فتح الباری

 

298

الاصابه لابن حجر

 

304

حافظ سخاوی (وفات   ۹۰۲ )

 

307

علامہ بقائی (وفات  ۸۸۵)

 

309

حافظ زرکشی (وفات   ۷۹۴)

 

310

حافظ ابنای (وفات   ۸۰۲)

 

311

حافظ عراقی (وفات  ۸۰۲ھ)

 

312

علامہ قسطلانی (وفات  ۹۲۳ھ)

 

313

حافظ سیوطی (وفات  ۹۱۱ ه )

 

314

حافظ زکریا انصاری (وفات  ۹۲۵ هـ)

 

314

برہان الدین اللقانی (وفات  ۱۰۴۱ هـ )

 

314

حافظ ابن ناصر الدين الدمشقی (وفات  ۸۴۲)

 

315

علامہ طاہر الجزائری (وفات  ۱۳۳۸ هـ )

 

315

علامہ صنعانی (وقات   ۱۱۸۲ھ)

 

316

حافظ ابن رجب (وفات  ۷۹۵ )

 

316

امام البانی کا منہج  

 

318

سید نا ابو امامہ بن سہل ؓ

 

320

مراسیل روایات

 

320

پہلی مرسل روایت

 

320

دوسری مرسل روایت

 

322

تیسری مرسل روایت

 

324

چوتھی مرسل روایت

 

325

پانچویں مرسل روایت

 

326

چھٹی مرسل روایت

 

326

اسباب ارسال    

 

327

 1  عبد رضاعت

 

327

2  تابعین میں ذکر  

 

328

 3  عدم سماع وغیرہ

 

328

4  طبقاتی اعتبار سے عدم سماع

 

332

5  ثقہ قرار دینا

 

337

ابو امامہ کی صحابی سے روایت  

 

338

تنبیهات   

 

339

عبید اللہ بن عدی بن خیار ؓ

 

340

صحابہ میں ذکر

 

340

تابعین وغیرہ میں ذکر

 

341

کتب مصطلح میں   

 

343

ایک اعتراض کا جواب  

 

345

مرسل روایت

 

346

سیدنا محمد بن ابی بکر الصدیق ؓ  

 

346

مرسل روایت

 

346

عبد الله بن عامر بن ربیعہ العربی العدوی ؓ  

 

350

اثبات سماع اور تعامل محدثین  

 

355

سیدنا سنان بن سلمہ ؓ

 

357

1  صحابہ میں ذکر

 

358

2  ارسال کا حکم  

 

358

 3  تابعین میں ذکر  

 

359

خلاصه

 

360

پہلی قسم کا حکم  

 

361

دوسری قسم کا حکم

 

362

تیسری قسم کا حکم  

 

362

مقالہ 6/ سند کتاب اور منہج محدثین

 

366

صحت کتاب کی شرائط  

 

370

خارجی قرائن

 

371

العلل الكبير للترندى

 

373

پہلی دلیل  محد ثین کا اعتماد

 

375

امام بیقی (وفات ۴۵۸ )

 

375

حافظ ابن عبدالبر (وفات ۴۶۲ھ)

 

376

حافظ ابن عساکر (وفات ۵۷۱ھ)

 

376

ابو طالب القاضی وفات ۵۸۵

 

377

امام ابن الجوزی (وفات ۵۹۷ )

 

377

امام ابن القطان القای ( وفات ۱۲۸ هـ )

 

377

امام ابن المواق ( وفات ۶۴۲ ھ )

 

379

امام نووی (وفات ۶۷۲ هـ )

 

380

امام ابن دقیق العید ( وفات ۵۷۰۲)

 

380

امام مزی (وفات ۷۴۲)

 

381

امام این عبد الهادی ( وفات ۷۴۴ )

 

381

حافظ ذہبی (وفات (۷۴۸)

 

381

حافظ ذہبی کا بے جا اندیشہ

 

382

حافظ ابن تیمیه (وفات ۵۷۲۸)

 

382

امام ابن قیم ( وفات ۷۵۱ )

 

384

حافظ علائی ( وفات ۵۷۶۱)

 

384

علامہ مغلطائی (وفات ۵۷۶۲)

 

384

علامہ زیاعی (وفات ۵۷۶۲)

 

385

علامہ زرکشی (وفات ۷۹۴ )

 

385

حافظ ابن رجب (وفات ۷۹۵ھ)

 

385

حافظ ابن الملقن (وفات ۸۰۴ھ)

 

385

حافظ عراقی (وفات ۵۸۰۶)

 

385

حافظ ابوزرعه ابن الحافظ العراقي (وفات ۸۲۶ھ)

 

386

حافظ بوصیری (وفات ۵۸۴۰)

 

386

حافظ سبط ابن انجمی (وفات ۸۴۱ھ)  

 

386

حافظ ابن الترکمانی (وفات  ۵۸۴۵)

 

386

حافظ ابن حجر (وفات ۸۵۲ھ)

 

386

علامہ عینی (وفات ۸۵۵ھ)

 

386

حافظ سخاوی (وفات ۹۰۲ھ)

 

386

حافظ سیومی (وفات ۹۱۱ھ)

 

387

علامہ علی قاری (وفات ۱۰۱۴ ھ )  

 

387

علامہ مناوی (وفات ۱۰۳۱)

 

387

علامہ حسین مغربی ( وفات ۱۱۱۹ھ)

 

387

علامہ صنعانی (وفات ۱۱۸۲ھ)

 

387

امام شوکانی (وقات ۱۲۵۰ هـ )  

 

387

علامہ محمد عابد سندگی (وفات ۱۳۵۷ )

 

388

علامہ شمس الحق عظیم آبادی ( وفات ۱۳۲۹ ه )

 

388

محدث عبد الرحمان مبارک پوری ( وفات ۱۳۵۳ )

 

388

محدث احمد شاکر (وفات ۱۳۷۷ )

 

388

علامہ معلمی (وفات ۱۳۸۶ ه )

 

388

محدث عبید اللہ رحمانی (وفات ۱۴۰۴ھ)

 

389

محدث البانی ( وفات ۱۴۲۰ھ )

 

389

دوسری دلیل  

 

389

تیسری دلیل علل اور جامع ترندی میں امام بخاری کے اقوال کا موات

 

391

چوتھی دلیل  امام ترندی کے اقوال کا باہمی موازانہ  

 

391

پانچویں دلیل  العلل الکبیر اور امام بخاری کی کتب

 

392

چھٹی دلیل  

 

393

ساتویں دلیل

 

393

آٹھویں دلیل

 

394

نویں دلیل

 

394

دوسری مثال  سوالات ابی عبید الآجری ابا داود السجستانی

 

395

آجری

 

396

خطیب بغدادی کا اس سند سے بیان کرنا 

 

399

سوالات الآجری کی دوسری سند  

 

400

حاصل مبحث

 

403

مقالہ 7/سند کتاب میں منہجی غلطی کا جائزہ

 

404

 1  کتاب کی نسبت پر اجتماع  

 

405

2  غنیہ الطالبین میں اصول تکنی

 

409

علیہ الطالبین سے استدلال

 

411

3  تاریخ الغرباء مفقود ہے

 

413

4 کتاب الصلاة لابن حبان

 

419

5  الضعفاء اللبخاری کی استنادی حیثیت

 

420

6  ابو حامد التاجر کی غیر صریح توثیق

 

421

7  اصول دین از ابن ابی حاتم  

 

424

8  العلل الکبیر کی دوسری سند

 

426

سند کتاب کے روات کے لیے تعامل محدثین

 

430

9  الأدب المفرد للبخاري

 

431

10   السنة لعبد الله بن أحمد

 

433

11   جزء الحميري

 

436

 12  علل الدار قطني

 

437

13   سؤالات أبي داود للإمام أحمد

 

440

14   الرسالة إلى أهل مكة  

 

441

15   تسمية الإخوة لأبي داود

 

443

16   الإقناع لابن المنذر

 

444

17   معرفة الرجال لابن محرز

 

445

18   أخبار القضاة لوكيع

 

447

العلل الکبیر کی سند حسن لذاتہ بھی ہے

 

448

راوی کتاب صدوق نہیں

 

450

علی بن ہبتہ اللہ کے بارے میں علامہ البانی کی رائے   

 

452

سند کتاب کے بارے میں شیخ البانی کا مسیح

 

453

حصہ دوم  اعتراضات کا جائزہ

 

456

العلل الکبیر کے انکار کا سبب

 

456

شیخ کا عجیب تناقض   

 

459

تناقض کی دوسری مثال   

 

462

امام البانی کی ناقص ترجمانی   

 

463

صحت نسبت کے لیے محض سند کوئی نہیں   

 

465

العلل الکبیر کا مسند زید سے تقابل غلط ہے

 

467

مولانا اثری کا سند کے ساتھ دیگر قرائن کا اعتبار کرنا

 

468

مند الربیع کی کہانی شیخ زبیر کی زبانی

 

471

مسند الربیع پر شیخ البانی کا نقد    

 

473

کتاب الجہاد العبد الله بن المبارک

 

475

روایت حدیث و کتاب کے بارے میں علامہ الحوینی کی رائے

 

476

الشیخ ابو عبیدہ کی رائے  

 

479

شیخ مکرم کی بے اصولی   

 

483

اقل عبارت میں دیانت داری شرط ہے!۔

 

490

ذکر کردہ اصولوں سے کتاب کا اثبات

 

491

" موافقت کے نادر نمونے

 

494

"لم يعرفه" اور "منکر ہم معنی ہیں   

 

496

دونوں کتب میں مقارب الحدیث ہے  

 

499

دونوں اصطلاحات میں جمع و توفیق ممکن ہے

 

502

دیگر مغالطات کا جائزہ  

 

505

کتاب سے نقل اور کتاب کو روایت کرنے میں فرق ہے۔

 

508

امام ترندی کا وہم

 

512

حافظ علائی کا وہم  

 

517

امام ترمذی  کے وہم کی دوسری مثال   

 

520

خلاصه

 

521

مقالہ    8 صحیح مسلم پر امام ابو زرعہ رازی کے اعتراضات کا جت

 

522

تمهید

 

522

حصہ اول  صحیح مسلم کے راویوں پر اعتراض  

 

528

امام مسلم کی وضاحت   

 

529

پہلا راوی  اسباط بن نصر

 

532

تعدیل کرنے والے اہل علم  

 

535

حدیث اسباط

 

541

دوسرا راوی قطن بن نمیر   

 

542

قطن کی متابعتنا روایت 

 

544

قطن کی مقرونا روایت 

 

545

تیسرا راوی  احمد بن عینی

 

546

معد لين

 

547

صحیح مسلم میں احمد کی مرویات    

 

549

اصالتاً روایت

 

549

مصححين

 

551

متابعتنا روایت

 

552

شاہد ا روایت

 

553

مقرونا روایات

 

553

مقرونا بر او واحد  

 

553

مقرونا براو بین

 

554

مقرونا بثلاثة رواة    

 

554

حصہ دوم   صحیح مسلم کی احادیث پر نقد  

 

554

پہلی حدیث  ہر حالت میں ذکر الہی

 

555

مصححين حدیث  

 

555

دوسری حدیث  اعمش کا عنعنہ  

 

561

مصححين حدیث 

 

562

مضعفين  

 

565

کیا امام ترندی نے اس کی صحت کا انکار کیا ؟  

 

567

1  ثوری کا اعمش سے اختصاص

 

571

2   ابو معاویہ کا اعمش سے اختصاص

 

574

3   جرير عن الأعمش  

 

576

4  زائدة بن قدامة عن الأعمش  

 

578

5  ابو عوانة عن الاعمش  

 

578

تعارف اسباط بن محمد  

 

579

اسباط بن محمد کی دوسری معلول روایت     

 

582

متابعت کا جائزہ 

 

584

ابو اسامہ کی تصریح سماع کا دفاع

 

585

تیسری حدیث  بابت مال غنیمت  

 

589

چوتھی حدیث   دخول مسجد کے آداب  

 

591

دیگر مضعفین  

 

592

مصححين

 

593

دیگر مصححين

 

598

پانچویں حدیث   بابت روزه

 

598

متابعتنا روایات  

 

600

چھٹی حدیث بابت انگوٹھی

 

600

حدیث انس کی اسانید کی ترتیب

 

603

ساتویں حدیث  بابت وضو

 

605

عکرمہ بن عمار

 

607

صحیح مسلم اور عکرمہ    

 

608

آٹھویں حدیث   آداب اکل  

 

610

نویں روایت  شاہدا  در بیع ثمر  

 

612

دیگر مضعفين  

 

612

مصححين

 

619

روایت حدیث کے مختلف اسالیب

 

624

یقینی مرفوع

 

625

یقینی موقوف

 

628

عدم اضافه

 

629

مرفوع یا موقوف ہونے میں شبہ

 

629

محتمل بیان کرنا   

 

630

خلاصه

 

630

امام مسلم کا صحیح مسلم کو پیش کرنا  

 

631

خلاصه بحث

 

633

اصولاً روایات

 

633

متابعاً روايات

 

635

شاہد ا روایت

 

636

مقالہ    9 / وقت کے قدر دان اہل علم

 

638

اہمیت وقت

 

638

1   امام ابن شاہین  

 

640

2  امام طبری

 

641

3  امام ابن عقیل  

 

642

4  امام ابن تیمیه  

 

642

5  امام ابن الجوزی بسته   

 

644

اس مصنف کی دیگر تصانیف

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 24977
  • اس ہفتے کے قارئین 183509
  • اس ماہ کے قارئین 1702582
  • کل قارئین115594582
  • کل کتب8915

موضوعاتی فہرست