اُمتِ اسلامیہ میں شرک کا وجود ایک بدترین لعنت ہے جبکہ ڈاکٹر آصف اشرف جلالی جیسے بعض لوگوں نے پہلے تو اُمت محمدیہ میں شرک کے عدم امکان کے خود ساختہ دلائل پیش کرتے ہیں ، پھر شرک کی تعریف اس طرح پیش کرتے ہیں کہ جس سے اکثر و بیشتر شرک کی صورتیں از خود ہی توحید قرار پانے لگیں۔اور یہ بات واضح ہے ان لوگوں نے صحابہ کرام سے لے کر آج تک اس باطل عقیدے کو ثابت کرنے کے لیے جن واقعات کا سہارا لیا ہے یا تو وہ ضعیف قصے ہیں یا اس موضوع سے ان کا کوئی تعلق نہیں بلکہ بےجا تکلّف کرتے ہوئے ان سے مطلب کی باتیں نکالی گئی ہیں کیونکہ اس قسم کے دلائل پر عقیدہ کی پختہ عمارت کبھی قائم نہیں ہو سکتی۔لہٰذا اُمتِ اسلامیہ کو شرک جیسی لعنت کے بارے میں انتہائی حساس اور ہر لمحہ فکر مند رہنا چاہئے توحیدِ خالص سے ہر مسلمان کو روشناس کروانا اور شکوک و شبہات کا اِزالہ کرنا اہل توحید کی اہم ذمہ داری ہے۔ زیر نظر کتاب ’’عقیدۂ توحید پر جلالی کے شبہات کا ازالہ‘‘ سید توصیف الرحمٰن راشدی حفظہ اللہ کی کاوش ہے انہوں نے اس کتاب میں کتاب و سنت کے دلائل کی روشنی میں آصف اشرف جلالی کے...
عیدین کے موقع پر عید کی مبارکباد دینا اچھا عمل ہے کچھ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے بھی یہ عمل مروی ہے لیکن اس خوشی کے موقع پر مبارکباد کے کوئی بھی خاص الفاظ یا وقت رسول اللہ ﷺ سے مروی نہیں، بلکہ شریعت نے اسے عام عُرف و عادات پر چھوڑ دیا ہے۔ محترم جناب حافظ محمد طاہر صاحب نے زیر نظر کتابچہ بعنوان ’’عیدین پر مبارکباد‘‘ میں اسی موضوع کے متعلق فقہی و حدیثی مطالعہ پیش کرتے ہوئے اس بات کو واضح کیا ہے کہ خوشی کی مناسبات و مواقع پر مبارکباد کا تعلق عادات سے ہے نہ کہ عبادات سے اور عیدین پر مبارکباد کے لیے کوئی بھی کلمات استعمال کیے جا سکتے ہیں ۔البتہ سلف صالحین سے دعائیہ کلمات کے ساتھ مبارکباد دینا ثابت ہے۔(م۔ا)
بیت اللہ کا حج ارکانِ اسلام میں ایک اہم ترین رکن ہے۔ بیت اللہ کی زیارت اور فریضۂ حج کی ادائیگی ہر صاحب ایمان کی تمنا اور آرزو ہے۔ ہر صاحب استطاعت مسلمان پر زندگی میں ایک دفعہ فریضہ حج کی ادائیگی فرض ہے، اور اس کے انکاری کا ایمان کامل نہیں ہے اور وہ دائرہ اسلام سے خارج ہے۔ اجر و ثواب کے لحاظ سے یہ رکن بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے تمام كتبِ حديث و فقہ میں اس کی فضیلت اور احکام و مسائل کے متعلق ابواب قائم کیے گئے ہیں اور تفصیلی مباحث موجود ہیں ۔ حدیث نبوی ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا "الحج المبرور لیس له جزاء إلا الجنة "حج مبرور کا ثواب جنت کے سوا کچھ نہیں ۔حج و عمرہ کے احکام و مسائل کے متعلق اب تک اردو و عربی زبان میں چھوٹی بڑی بیسیوں کتب لکھی جا چکی ہیں۔ زیر نظر کتابچہ ’’ رسول اللہ ﷺ کا حج آنکھوں دیکھا حال‘‘ محترم خلیل الرحمٰن چشتی صاحب کا مرتب شدہ ہے جس میں انہوں نے کتاب و سنت کی روشنی میں حج کے احکام و مسائل کو مکمل حوالہ جات کے ساتھ عام فہم انداز میں پیش کیا ہ...
بیت اللہ کا حج ارکانِ اسلام میں ایک اہم ترین رکن ہے۔ بیت اللہ کی زیارت اور فریضۂ حج کی ادائیگی ہر صاحب ایمان کی تمنا اور آرزو ہے۔ ہر صاحب استطاعت مسلمان پر زندگی میں ایک دفعہ فریضہ حج کی ادائیگی فرض ہے، اور اس کے انکاری کا ایمان کامل نہیں ہے اور وہ دائرہ اسلام سے خارج ہے۔ اجر و ثواب کے لحاظ سے یہ رکن بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے تمام كتبِ حديث و فقہ میں اس کی فضیلت اور احکام و مسائل کے متعلق ابواب قائم کیے گئے ہیں اور تفصیلی مباحث موجود ہیں ۔حدیث نبوی ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا "الحج المبرور لیس له جزاء إلا الجنة "حج مبرور کا ثواب جنت کے سوا کچھ نہیں ۔حج و عمرہ کے احکام و مسائل کے متعلق اب تک اردو و عربی زبان میں چھوٹی بڑی بیسیوں کتب لکھی جا چکی ہیں۔ زیر نظر کتابچہ ’’ حج کے احکام ‘‘ محترم خلیل الرحمٰن چشتی صاحب کا مرتب شدہ ہے انہوں نے اس کتابچہ میں حج کے چند مسنون اذکار،حج کی تین اقسام،احرام کے مسنون کام ،حالت احرام میں جائز و ناجائز امور،طواف و سعی کے مسنون ا...
بیت اللہ کا حج ارکانِ اسلام میں ایک اہم ترین رکن ہے۔ بیت اللہ کی زیارت اور فریضۂ حج کی ادائیگی ہر صاحب ایمان کی تمنا اور آرزو ہے۔ ہر صاحب استطاعت مسلمان پر زندگی میں ایک دفعہ فریضہ حج کی ادائیگی فرض ہے، اور اس کے انکاری کا ایمان کامل نہیں ہے اور وہ دائرہ اسلام سے خارج ہے۔ اجر و ثواب کے لحاظ سے یہ رکن بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے اور ایک عظیم عبادت ہے اور کوئی بھی عبادت دعا کے بغیر ممکن ہی نہیں ہے حج اور عمرہ دعا کرنے اور اللہ سے مانگنے کے مواقع سے بھرے ہوئے۔ حاجی کی دعائیں اللہ کے ساتھ مکالمہ ہیں اس لیے حج و عمرہ پر جانے والے احباب کو چاہیے کہ وہ اپنے آپ کو فضول قسم کی باتوں سے دور رکھیں اور ہر وقت،چلتے پھرتے،اٹھتے بیٹھتے اور لیٹے ہوئے اللہ تعالیٰ کو یاد کریں۔ محترم خلیل الرحمٰن چشتی صاحب نے زیر نظر مختصر کتابچہ بعنوان ’’حج کے اذکار ‘‘ میں منیٰ، میدان عرفات،عرفات سے مزدلفہ آنے جانے ، رمی،قربانی ،طوافِ زیارت،اور آخری ایام میں منیٰ کے اندر قیام کے اذکار کو پیش کیا ہے۔(م۔ا)
دعا ایک ایسی عبادت ہے جو انسان ہر لمحہ کر سکتا ہے اور اپنے خالق و مالق اللہ رب العزت سے اپنی حاجات پوری کروا سکتا ہے۔مگر یہ یاد رہے انسان کی دعا اسے تب ہی فائدہ دیتی ہے جب وہ دعا کرتے وقت دعا کے آداب و شرائط کو بھی ملحوظ رکھے۔بہت سارے اہل علم نے قرآن و حدیث سے مسنون ادعیہ پر مشتمل بڑی و چھوٹی کئی کتب تالیف کی ہیں۔ زیر نظر کتاب ’’دعا کی اہمیت و فضیلت اور چند اسمائے عظمیٰ‘‘ محمد طیب طاہر صاحب کی کاوش ہے انہوں نے اس کتا ب میں دعا کی تعریف،قرآن و سنت کی روشنی میں دعا کی اہمیت و فضیلت،دعا کے آداب ،قبولیت دعا کے اوقات بیان کرنے کے علاوہ چند ایسے اسمائے حسنیٰ بھی بیان کیے ہیں کہ جن کے ذریعے دعا قبول ہوتی ہے۔نیز دعا قبول ہونے کے چند مستند اور صحیح واقعات بھی پیش کیے ہیں ۔(م۔ا)...
نکاح کے بعد میاں بیوی دونوں میں سے کوئی ایک یا دونوں ہی یہ محسوس کریں کہ ان کی ازدواجی زندگی سکون و اطمینان کے ساتھ بسر نہیں ہو سکتی اور ایک دوسرے سے جدائی کے بغیر کوئی چارہ نہیں تو اسلام انہیں ایسی بے سکونی و بے اطمینانی اور نفرت کی زندگی گزارنے پر مجبور نہیں کرتا بلکہ علیحدگی کا یہ حق دونوں کو دیا گیا ہے۔مرد کے حق علیحدگی کا نام طلاق اور عورت کے حق علیحدگی کا نام خلع ہے۔ فضیلۃ الشیخ مقبول احمد سلفی حفظہ اللہ نے زیر نظر کتابچہ میں خلع اور اس کے احکام و مسائل کو عام فہم انداز میں قرآن و سنت کی روشنی میں بیان کیا ہے۔ اللہ تعالی شیخ مقبول احمد سلفی صاحب کی تحقیقی و تصنیفی ، دعوتی و تدرسی خدمات کو قبول فرمائے اور اسے عامۃ الناس کے لیے نفع بخش بنائے ۔آمین(م۔ا)
مسلمانوں کا امتیازی وصف دن اور رات میں پانچ دفعہ اپنے پروردگار کے سامنے با وضوء ہو کر کھڑے ہونا اور اپنے گناہوں کی معافی مانگنا اور اپنے رب سے اس کی رحمت طلب کرنا ہے ۔نماز انتہائی اہم ترین فریضہ اور اسلام کا دوسرا رکن ِ عظیم ہے جو کہ بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے ۔ کلمۂ توحید کے اقرار کے بعد سب سے پہلے جو فریضہ انسان پر عائد ہوتا ہے وہ نماز ہی ہے ۔اسی سے ایک مومن اور کافر میں تمیز ہوتی ہے ۔ بے نماز کافر اور دائرۂ اسلام سے خارج ہے ۔ قیامت کے دن اعمال میں سب سے پہلے نماز ہی سے متعلق سوال ہو گا۔ نماز بے حیائی اور برائی کے کاموں سے روکتی ہے ۔ نماز کی ادائیگی اور اس کی اہمیت اور فضلیت اس قدر اہم ہے کہ سفر و حضر ، میدان ِجنگ اور بیماری میں بھی نماز ادا کرنا ضروری ہے۔اس لیے ہر مسلمان مرد اور عورت پر پابندی کے ساتھ وقت پر نماز ادا کرنا لازمی ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’نورانی نماز باتصویر ‘‘ محترم ابو عبد اللہ عابد میر حفظہ اللہ کی تصنیف ہے ۔نماز کے موضوع پر یہ باتصویر کتاب ایک خوبصورت کتاب ہے اس میں صحیح احادیث کی روشنی میں نماز کا...
رمضان المبارک کے روزے رکھنا اسلام کے بنیادی ارکان میں سے ہے نبی کریم ﷺ نے ماہ رمضان اور اس میں کی جانے والی عبادات کی بڑی فضیلت بیان کی ہے ۔روزہ کے احکام و مسائل سے آ گاہی ہر روزہ دار کے لیے ضروری ہے ۔لیکن افسوس روزہ رکھنے والے بیشتر لوگ ان احکام و مسائل سے لا علم ہوتے ہیں،بلکہ بہت سے افراد تو ایسے بھی ہیں جو بدعات و خرافات کی آمیزش سے یہ عظیم عمل برباد کر لینے تک پہنچ جاتے ہیں ۔ کتبِ احادیث میں ائمہ محدثین نے کتاب الصیام کے نام سے باقاعدہ عنوان قائم کیے ہیں اور کئی اہل علم نے رمضان المبارک کے احکام و مسائل و فضائل کے حوالے سے کتب تصنیف کی ہیں ۔ زیر نظر کتاب ’’ رمضان سے متعلق 50 سوالات ‘‘محترم ابو زید ضمیر حفظہ اللہ کی کاوش ہے ۔ جس میں انہوں نے رمضان المبارک ، روزہ سے متعلق احکام و مسائل کو سوال و جواب کی صورت میں قرآن و حدیث کی روشنی میں پیش کیا ہے ۔آمین (م۔ا)
عقل کی اہمیت عقلاً،شرعاً اور عرفاً ہر اعتبار سے ثابت ہے ۔نصوصِ شرعیہ میں جابجا عقل کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا ہے ۔بعض محدثین نے اپنی کتب میں باقدہ عقل کی فضیلت و اہمیت پر باب باندھے ہیں جبکہ بعض نے مستقل تصانیف بھی لکھی ہیں جیسا کہ امام ابوبکر ابن ابی الدنیا کی کتاب العقل و فضله ( عقل اور اس کی فضیلت)اسلام میں عقل کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ تمام احکام شرعیہ کا مکلف و پابند صرف وہی ہے جس کے پاس عقل ہو اگر کوئی مجنون پاگل ہے اس کی عقل عارضی طور پر چلی جائے تو اسے شریعت کے احکام وقتی طور پر اٹھ جاتے ہیں ۔ زیر نظر کتابچہ ’’کیا علماء عقل کو کوئی حیثیت نہیں دیتے ؟‘‘صاحب تعلیقات سلفیہ مولانا عطاء اللہ حنیف رحمہ اللہ کے ایک مضمون کی کتابی صورت ہے کہ جس میں علماء پر عقل کے سلسلے میں کیے جانے والے اعتراض کا جائزہ مختصر و جامع انداز میں لیا گیا ہے۔حافظ محمد طاہر صاحب نے مضمون کی افادیت کے پیش نظر اس پر مقدمہ لکھ کر پی ڈی ایف فارمیٹ میں افادۂ عام کے لیے پیش کیا ہے یہ مضمون ’’آثارِ حنیف بھوجی...
بیت اللہ کا حج ارکانِ اسلام میں ایک اہم ترین رکن ہے۔ بیت اللہ کی زیارت اور فریضۂ حج کی ادائیگی ہر صاحب ایمان کی تمنا اور آرزو ہے۔ ہر صاحب استطاعت مسلمان پر زندگی میں ایک دفعہ فریضہ حج کی ادائیگی فرض ہے، اور اس کے انکاری کا ایمان کامل نہیں ہے اور وہ دائرہ اسلام سے خارج ہے۔ اجر و ثواب کے لحاظ سے یہ رکن بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے تمام كتبِ حديث و فقہ میں اس کی فضیلت اور احکام و مسائل کے متعلق ابواب قائم کیے گئے ہیں اور تفصیلی مباحث موجود ہیں ۔حدیث نبوی ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا "الحج المبرور لیس له جزاء إلا الجنة "حج مبرور کا ثواب جنت کے سوا کچھ نہیں ۔حج و عمرہ کے احکام و مسائل کے متعلق اب تک اردو و عربی زبان میں چھوٹی بڑی بیسیوں کتب لکھی جا چکی ہیں۔ زیر نظر کتاب ’’ ایک انمول تحفہ حج و عمرہ بشکل سوال و جواب‘‘شیخ مقبول احمد سلفی کی کاوش ہے اس میں انہوں نے حج و عمرہ کے احکام و
قرآن مجید واحد ایسی کتاب ہے کہ جو پوری انسانیت کے لیے رشد و ہدایت کا ذریعہ ہے اللہ تعالیٰ نے اس کتاب ِہدایت میں انسان کو پیش آنے والے تمام مسائل کو تفصیل سے بیان کر دیا ہے۔ قرآن و احادیث میں قرآن مجید ، حاملین ِقرآن اور تلاوت قرآن کے بہت فضائل بیان کے گئے ہیں۔حتیٰ کہ احادیث مبارکہ میں بعض سور و آیات کی تلاوت کرنے کی الگ سے فضیلت بیان کی گئی ہے۔ زیر نظر کتاب ’’مفتاح النحاۃ فی فضائل السور و الآیات‘‘محقق العصر علامہ غلام مصطفیٰ ظہیر امن پوری حفظہ اللہ کی مرتب شدہ ہے۔فاضل مرتب نے اس کتاب میں سورتوں اور آیات کے صرف وہ فضائل بیان کئے ہیں جو صحیح اور ثقہ اسناد سے وارد ہوئے ہیں، ضعاف اور موضوعات سے اجتناب کیا گیا ہے ۔ اللہ تعالیٰ علامہ امن پوری صاحب کی تدرسی، دعوتی ،تحقیقی و تصنیفی مساعی کو قبول فرمائے۔(م۔ا)
حوثی ایک جنگجو گروہ ہے جس کا تعلق یمن کی اقلیت زیدی شیعہ فرقے سے ہے۔یہ گروہ 1990 کی دہائی میں تشکیل پایا تھا اور اس کا مقصد اس وقت کے صدر علی عبدللہ صالح کی کرپشن کا مقابلہ کرنا تھا۔حوثیوں نے اپنا نام اس تحریک کے بانی ’حسین الحوثی‘ کے نام سے لیا ہے۔ حوثی اپنے آپ کو ’انصار اللہ‘ بھی کہتے ہیں۔سنہ 2003 میں عراق پر امریکی حملے کے بعد حوثیوں نے ’اللہ اکبر، مرگ بر امریکہ، مرگ بر اسرائیل، یہودیوں پر لعنت، اسلام کی فتح‘ کا نعرہ لگانا شروع کیا۔حوثیوں نے سنہ 2015 کی ابتدا میں یمن کے شمالی صوبے صعدہ اور اس کے بعد یمنی دار الحکومت صنعا پر بھی قبصہ کر لیا جس کے بعد صدر ہادی ملک چھوڑنے پر مجبور ہو گئے تھے۔یمن کے پڑوسی ملک سعودی عرب نے متحدہ عرب امارات اور بحرین کی حمایت کے ساتھ عسکری مداخلت کرتے ہوئے حوثیوں کو پسپا کر کے صدر ہادی کو دوبارہ طاقت میں لانے کی کوشش کی۔ زیر نظر کتاب ’’رافضی تنظیم حوثی‘‘ شیخ علی الصادق کی عربی کتاب ماذا تعرف عن الحوثيين؟!
سیدنا معاویہ ان جلیل القدر صحابہ کرام میں سے ہیں ،جنہوں نے نبی کریم ﷺ کے لئے کتابتِ وحی جیسے عظیم الشان فرائض سر انجام دئیے۔سیدنا علی کی وفات کے بعد ان کا دور حکومت تاریخ اسلام کے درخشاں زمانوں میں سے ہے۔جس میں اندرونی طور پر امن اطمینان کا دور دورہ بھی تھا اور ملک سے باہر دشمنوں پر مسلمانوں کی دھاک بھی بیٹھی ہوئی تھی۔لیکن افسوس کہ بعض نادان مسلمان بھائیوں نے ان پر اعتراضات اور الزامات کا کچھ اس انداز سے انبار لگا رکھا ہے کہ تاریخ اسلام کا یہ تابناک زمانہ سبائی پروپیگنڈے کے گردو غبار میں روپوش ہو کر رہ گیا ہے۔ کئی اہل علم اور نامور صاحب قلم حضرات نے سیدنا معاویہ ابی سفیان کے متعلق مستند کتب لکھ کر سیدنا معاویہ کے فضائل و مناقب،اسلام کی خاطر ان کی عظیم قربانیوں کا ذکر كر کے ان کے خلاف كیے جانے والے اعتراضات کی حقیقت کو خوب واضح کیا ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’ سلُّ السِنَان في الذّّبِّ مُعَاويَة بن ابي سُفْيَان‘‘ فضیلۃ الشیخ سعد بن ضیدان السبیعی کی عربی...
نظریہ پاکستان سے مراد یہ تصور ہے کہ متحدہ ہندوستان کے مسلمان، ہندوؤں، سکھوں اور دوسرے مذاہب کے لوگوں سے ہر لحاظ سے مختلف اور منفرد ہیں ہندوستانی مسلمانوں کی صحیح اساس دین اسلام ہے اور دوسرے سب مذاہب سے بالکل مختلف ہیں، مسلمانوں کا طریق عبادت کلچر اور روایات ہندوؤں کے طریق عبادت، کلچر اور روایات سے بالکل مختلف ہے۔ اسی نظریہ کو دو قومی نظریہ بھی کہتے ہیں جس کی بنیاد پر 14 اگست 1947ء کو پاکستان وجود میں آیا۔جبکہ بعض سیکولر اور لبرل عناصر نے پاکستان میں دو قومی نظریے اور پاکستان کی نظریاتی اساس کو داغدار بنانے کی بھرپور کوشش کی ہے۔جو کہ مسلمانان ہندو پاکستان کی عظیم تاریخ ساز جدوجہد کے ساتھ ناانصافی ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’ قائد اعظم اور پاکستان کی نظریاتی اساس‘‘ محترم عمر حیات قائم خانی کی تصنیف ہے۔انہوں نے اس کتاب میں پاکستان کے اسلامی تشخص کو ثابت کرنے کے لیے ٹھوس اور ناقابلِ تردید حقائق پیش کیے ہیں اور جو بات کہی ہے اسے تاریخی شہادتوں سے آراستہ بھی کیا ہے۔(م۔ا)
نمازِ جنازہ میں قرات جہراً و سراً دونوں طرح درست ہے البتہ دلائل کی رو سے سرا پڑھنا زیادہ بہتر اور اولیٰ ہے البتہ تعلیمِ جنازہ کی غرض سے امام کا جہراَ َنمازِ جنازہ پڑھنا بھی صحیح ہے اور آج کل اُس وقت کی نسبت حالات بہت مختلف ہیں،صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی اکثریت اہلِ علم تھی اور آج اسکے بالکل برعکس معاملہ ہے لہٰذا جہراً پڑھنا عین اس مصلحت کے مطابق ہے جس کا صحیح بخاری میں سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے ذکر فرمایا ہے۔ زیر نظر کتابچہ ’’ جہری نماز جنازہ ایک جائزہ ‘‘ فضیلۃ الشیخ ابو عائش جلال الدین المدنی کی کاوش ہے انہوں نے اس کتابچہ میں احادیث کی روشنی میں ان لوگوں کے اس دعویٰ کی کہ نماز جنازہ بآواز بلند پڑھنا کسی حدیث سے ثابت ہی نہیں ہے کی جواب دینے کے علاوہ آخر میں نماز جنازہ کا مختصر طریقہ بھی ذکر کیا ہے۔(م۔ا)
نمازی کے لیے اپنے ستر کو دورانِ نماز ڈھانپ کر رکھنا تمام مسلمانوں کے ہاں واجب ہے، مرد کا ستر جمہور اہل علم کے ہاں ناف سے گھٹنے تک ہے جبکہ عورت کے نماز کے لیے ستر بالوں سمیت عورت کا پورا جسم ستر ہے اس لیے دوران نماز اسے تمام جسم ڈھانپنے کا حکم ہے ، ما سوائے چہرے اور دونوں ہتھیلیوں کے لہذا عورت کے لیے جائز نہیں کہ وہ باریک دوپٹے یا باریک لباس میں نماز ادا کرے، اسے اس قسم کی اوڑھنی لینا چاہیے جس سے اس کے بال اور نیچے پہنے ہوئے کپڑوں کا رنگ نظر نہ آئے، رسول اللہ ﷺ کا ارشاد گرامی ہے: اللہ تعالیٰ جوان عورت کی نماز دوپٹے کے بغیر قبول نہیں کرتا۔ فضیلۃ الشیخ مقبول احمد سلفی حفظہ اللہ ہے نے زیر نظر کتابچہ بعنوان ’’ خواتین کی نماز اور ان کا لباس‘‘ میں اسی مسئلہ کو تفصیل سے بیان کیا ہے۔(م۔ا)
فطرانہ وہ زکاۃ یا صدقہ ہے جو رمضان المبارک کے روزے ختم ہونے پر واجب ہوتا ہے۔ سيدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم ﷺ نے روزہ دار کے روزے کو لغو اور بے ہودگی سے پاک صاف کرنے اور مساکین کی خوراک کا بندوبست کرنے کے لیے فطرانہ فرض کیا ہے، لہذا جس نے فطرانہ نماز عید سے قبل ادا کر دیا وہ قبول ہو گا ، لیکن اگر کوئی شخص نماز عید کے بعد ادا کرتا ہے تو اس کے لیے یہ ایک عام صدقہ ہو گا۔ زیر نظر کتابچہ ’’صدقہ فطر کے احکام و مسائل‘‘ محترم محمد صدیق لون السلفی (متعلّم مدینہ یونیورسٹی) کی کاوش ہے انہوں نے اس کتابچہ میں صدقۃ الفطر کے احکام و مسائل کو قرآن و سنت کی روشنی میں آسان فہم انداز میں مختصراً بیان کیا ہے۔ (م۔ا)
انسان کی زندگی اس دنیا کی ہو یا آخرت کی دونوں کے آغاز میں عجیب و غریب مماثلت پائی جاتی ہے ۔اگر دنیا کے سفر کا نقظۂ آغاز 9 ماہ تہ بہ تہ اندھیرے ہیں تو آخرت کے سفر کا نقطۂ آغاز بھی قبر کے تہ بہ تہ اندھیرے ہیں ۔اگر دنیا میں قدم رکھتے ہی انسان کو غسل دیا جاتا ہے تو آخرت کے سفر میں قبر میں قدم رکھنے سے پہلے غسل کا اہتمام کیا جاتا ہے۔دنیا کے سفر کے مرحلہ میں اگر انسان کے کانوں میں اذان و اقامت کے ذریعہ اس کی روح کو تسکین پہنچائی جاتی ہے تو آخرت کے اس مرحلہ میں صلاۃ جنازہ اور مغفرت کی دعاؤں سے انسان کی روح کو مسرت پہنچائی جاتی ہے ۔بحر حال انسان کی فلاح اسی میں ہے کہ دنیا کا سفر ہو یا آخرت کا تمام مراحل کو مروجہ بدعات و خرافات سے گریز کرتے ہوئے قرآن و سنت کی ہدایات کے مطابق سرانجام دیا جائے ۔ زیر نظر کتاب ’’تجہیز و تکفین میزان شریعت میں ‘‘محترم محمد صدیق لون السلفی (متعلّم مدینہ یونیورسٹی) کی کاوش ہے انہوں نے اس کتاب میں قرآن و سنت(صحیح احادیث) کی روشنی میں...
شیخ الاسلام مولانا ابو الوفا ثناء اللہ امرتسری (1868۔1948ء) کی ذات محتاجِ تعارف نہیں آپ امرتسر میں پیدا ہوئے ۔ مولانا غلام رسول قاسمی ، مولانا احمد اللہ امرتسری ، مولانا احمد حسن کانپوری ، حافظ عبد المنان وزیر آبادی اور میاں نذیر حسین محدث دہلوی رحہم اللہ سے علوم دینیہ حاصل کیے۔ اپنے مسلک کی ترویج کے لیے تمام زندگی کوشاں رہے۔ اخبار اہل حدیث جاری کیا اور درجنوں کتب سپرد قلم کیں ۔ آپ بیک وقت مفسر قرآن ، محدث ، مورخ ، محقق ،مجتہد و فقیہ ،نقاد، مبصر ،خطیب و مقرر ،دانشور ،ادیب و صحافی ، مصنف ، معلم ،متکلم ،مناظر و مفتی کی جملہ صفات متصف تھے۔قادیانیت کی تردید میں نمایاں خدمات کی وجہ سے آپ کو فاتح قادیان کے لقب سے نوازا گیا ۔ برصغیر کے نامور اہل قلم و اہل علم نے آپ کے علم و فضل، مصائب و بلاغت، عدالت و ثقاہت، ذکاوت و متانت، زہد و ورع، تقوی و طہارت، ریاضت و عبادت، نظم و ضبط اور حاضر جوابی کا اعتراف کیا ہے۔ آپ کی حیات خدمات کے حوالے سے مختلف اہل علم نے کتب تصنیف کی ہیں ۔اور پاک و ہند کے رسائل و جرائد میں اب بھی آپ کی خدمات جلیلہ کے سلسلے میں مضامین...
اللہ رب العزت نے اپنے بندوں کی رہنمائی کے لیے انبیاء کرام اور رسولوں کو مبعوث فرمایا جو شرک و بدعت میں ڈوبی ہوئی انسانیت کو صراط مستقیم سے ہمکنار کرتے، اللہ تعالیٰ کے احکامات کو بندوں تک پہنچاتے۔ اس سلسلہ نبوت کی آخری کڑی ختم الانبیاء حضرت محمد ﷺ ہیں۔ آپﷺ ایک داعئ انقلاب، معلم، محسن و مربی بن کر آئے۔ جس طرح آپﷺ کے فضائل و مناقب سب سے اعلیٰ اور اولیٰ ہیں اسی طرح آپ ﷺ کی امت کو بھی اللہ رب العزت نے اپنی کلام پاک میں"امت وسط" کے لقب سے نوازہ ہے۔ اسلام نے اپنی دعوت و تبلیغ اور امت کے قیام و بقاء کے لیے اساس اولین ایک اصول کو قرار دیا ہے جو"امر بالمعروف و نہی عن المنکر" کے نام سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ دعوت الی الخیر، برائی سے روکنا اس امت کا خاصہ اور دینی فریضہ ہے۔ جب ہر فرد اپنے حقیقی مشن"امر بالمعروف و نہی عن المنکر" کو پہچانتے ہوئے عملی جامہ پہنائے گا تو ایک پر امن، باہمی اخوت اور مودّدت کا مثالی معاشرہ تشکیل ہو گا۔ آنحضرت ﷺ نے خود اپنی امت کو حکم دیا:"بلغو عنی ولو اٰیۃ"اسی حدیث مبارکہ کو اپنی بنیاد بنا کر دور حاضر میں بھ...
شیخ الاسلام فاتح قادیان مولانا ثناء اللہ امرتسری امرتسر میں پیدا ہوئے آپ نے ابتدائی تعلیم امرتسر میں پائی۔ سات سال کی عمر میں والد اور چودہ برس کی عمر تک پہنچے تو والدہ بھی داغِ مفارقت دے گئیں۔ بنیادی تعلیم مولانا احمد اللہ امرتسر سے حاصل کرنے کے بعد استاد پنجاب، مولانا حافظ عبد المنان وزیرآبادی سے علم حدیث کی کتابیں پڑھیں۔ ۱۸۸۹ء میں سند فراغت حاصل کر کے صحیحین پڑھنے دہلی میں سید نذیر حسین دہلوی کے پاس پہنچے۔ مولانا کی ساری زندگی ادیان باطلہ کے رد میں گزری۔آپ نے یہود و نصاریٰ، ہندو اور قادیانیوں کو دندان شکن جواب دیے۔ عیسائیت اور ہندو مت اور قادیانیت کے ردّ میں آپ نے متعدد کتب لکھیں۔اس کے علاوہ آپ نے لاتعداد مناظرے کیے اور ہر جگہ اسلام کی حقانیت کو ثابت کیا۔قادیانیت ،عیسائیت اور ہندو مت کے ردّ کے علاوہ بھی بہت سی کتب لکھیں ۔ زیر نظر رسالہ ’’ادب العرب‘‘ میں انہوں نے 1898ء میں 127؍سال قبل عربی گرائمر صرف و نحو کو جدید انداز میں پیش کیا تھا اگرچہ اس کے...
اُخروی نجات ہر مسلمان کا مقصدِ زندگی ہے جو صرف اور صرف توحید خالص پر عمل پیرا ہونے سے پورا ہو سکتا ہے۔ جبکہ مشرکانہ عقائد و اعمال انسان کو تباہی کی راہ پر ڈالتے ہیں۔ لہذا شرک کی الائشوں سے بچنا ایک مسلمان کے لیے ضروری ہے اس کے بغیر آخرت کی نجات ممکن ہی نہیں۔ عقیدہ توحید کی تعلیم و تفہیم کے لیے جہاں نبی کریم ﷺ اور آپ کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے بےشمار قربانیاں دیں اور تکالیف کو برداشت کیا وہاں علمائے اسلام نے بھی عوام الناس کو توحید اور شرک کی حقیقت سے آشنا کرنے کے لیے دن رات اپنی تحریروں اور تقریروں میں اس کی اہمیت کو خوب واضح کیا ۔ ہنوز یہ سلسلہ جاری و ساری ہے۔ زیر نظر رسالہ ’’عقیدہ توحید کی چند بنیادیں‘‘ ڈاکٹر عبد اللہ الشریکہ کی عقیدہ توحید سے متعلق کتاب ’’مقدمات في العقيدة‘‘ کا اردو ترجمہ ہے ۔شیخ نے اس رسالہ میں اہل سنت و الجماعہ کے نزدیک مسائل عقیدہ کے ضبط و فہم کے تعلق سے ایک خاکہ پیش کیا ہے اور ان اصولوں کی طرف رہنما...
شیخ الاسلام فاتح قادیان مولانا ثناء اللہ امرتسری امرتسر میں پیدا ہوئے آپ نے ابتدائی تعلیم امرتسر میں پائی۔ سات سال کی عمر میں والد اور چودہ برس کی عمر تک پہنچے تو والدہ بھی داغِ مفارقت دے گئیں۔ بنیادی تعلیم مولانا احمد اللہ امرتسر سے حاصل کرنے کے بعد استاد پنجاب، مولانا حافظ عبد المنان وزیرآبادی سے علم حدیث کی کتابیں پڑھیں۔ ۱۸۸۹ء میں سند فراغت حاصل کر کے صحیحین پڑھنے دہلی میں سید نذیر حسین دہلوی کے پاس پہنچے۔ مولانا کی ساری زندگی ادیان باطلہ کے رد میں گزری۔آپ نے یہود و نصاریٰ، ہندو اور قادیانیوں کو دندان شکن جواب دیے۔ عیسائیت اور ہندو مت اور قادیانیت کے ردّ میں آپ نے متعدد کتب لکھیں۔اس کے علاوہ آپ نے لاتعداد مناظرے کیے اور ہر جگہ اسلام کی حقانیت کو ثابت کیا۔قادیانیت ،عیسائیت اور ہندو مت کے ردّ کے علاوہ بھی بہت سی کتب لکھیں ۔ زیر نظر رسالہ ’’ مقدمہ تفسیر آیات متشابہات ‘‘ شیخ الاسلام مولانا ثناء اللہ امرتسری رحمہ اللہ کا رسالہ ہے جو دراصل موصوف کی دونوں تفسیروں تفسیر ثناء (اردو ) اور تفسیر القرآن بکلام الرحمٰن (ع...
اللہ تعالیٰ کی بے شمار نعمتوں میں سے ایک بہت بڑی نعمت اولاد بھی ہے۔ اگر اولاد کی صحیح تربیت کی جائے تو وہ آنکھوں کا نور اور دل کا سرور بن جاتی ہے ۔ لیکن اگر اولاد بگڑ جائے اور اس کی صحیح تربیت نہ کی جائے تو وہی اولاد آزمائش بن جاتی ہے ۔ دین و شریعت میں اولاد کی اچھی تربیت ایک فریضہ کی حیثیت رکھتی ہے ۔کیونکہ جس طرح والدین کے اولاد پر حقوق ہیں اسی طرح اولاد کے والدین پر حقوق ہیں اور جیسے اللہ تعالیٰ نے ہمیں والدین کے ساتھ نیکی کرنے کا حکم دیا ہے ایسے ہی اس نے ہمیں اولاد کے ساتھ احسان کرنے کا بھی حکم دیا ہے ۔ان کے ساتھ احسان اور ان کی بہترین تربیت کرنا دراصل امانت صحیح طریقے سے ادا کرنا ہے ۔ کتاب و سنت کے دلائل میں اس بات کا واضح حکم ہے کہ اولاد کے ساتھ احسان کیا جائے ۔ زیر نظر کتابچہ ’’بچوں کی تربیت کے بنیادی اصول ‘‘ فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق البدر حفظہ اللہ کے بچوں کی تربیت کے متعلق ایک مختصر رسالہ بعنوان ’’ركائز في تربية الأبناء‘