دعا ایک ایسی عبادت ہے جو انسا ن ہر لمحہ کرسکتا ہے اور اپنے خالق ومالق اللہ رب العزت سے اپنی حاجات پوری کرواسکتا ہے۔مگر یہ یاد رہے انسان کی دعا اسے تب ہی فائدہ دیتی ہے جب وہ دعا کرتے وقت دعا کےآداب وشرائط کوبھی ملحوظ رکھے۔ نبی کریم ﷺ نے ہمیں سونے جاگنے،کھانے پینے،لباس پہننے،مسجد اور گھر میں داخل ہونے اور باہر جانے بیت الخلاء میں داخل ہونے اور باہرآنے، الغرض ہرکام کرتے وقت کی دعائیں اور آداب بیان فرمائیں ہیں ۔بہت سارے اہل علم نے قرآن وحدیث سے مسنون ادعیہ پر مشتمل بڑی وچھوٹی کئی کتب تالیف کی ہیں۔ زیر نظر کتاب’’ مسنون دعائیں‘‘ حفظ الرحمٰن الاعظمی صاحب کی مرتب شدہ ہے ۔یہ کتاب شب وروز میں پڑھی جانے والی دعاؤں پر مشتمل ہے۔جن کامعمول میں لانا ہر مسلمان کے لیے باعث سعادت ہے۔(م۔ا)
اللہ رب العزت نے ہمارے نبیﷺ کو ایک کامل واکمل شریعت دے کر مبعوث فرمایا اور نبیﷺ نے اپنی تعلیمات عامۃ الناس تک پہنچا ہی نہیں دیں بلکہ حق بھی ادا کر دیا‘ پھر ان تعلیمات کو صحابہ نے تابعین تک انہوں نے آگے لوگوں تک پہنچائیں اور یہ سلسلہ جاری وساری ہے‘ انیسوی صدی مسلمانوں کی مظلومیت اور مغلوبیت کی صدی تھی‘ اِس صدی میں مسلمانوں کو ان کے وطنوں سے محروم کیا گیا‘اور مسلمانوں پر حملہ آور طاقتوں کی یہ کوشش رہی کہ وہ مسلمانوں کو کسی نہ کسی اسلام سے مرتد کر دیں اور انہوں نے بہت سے حربے بھی استعمال کیے اور مسلمانوں میں بہت سے مصنوعی عقائد بھی داخل کرنے کی بھی کوشش کی گئی تاکہ مسلمان شکوک وشبہات کا شکار ہو جائیں اور وہ مسلمانوں میں بھیس بدل کر داخل ہوئے انہوں نے بہت سے فرقے مسلمانوں میں چھوڑے جن میں سےدو فرقے’’بابیہ‘‘اور ’’بہائیہ‘‘ ہیں‘ جن کا مقصد مسلمانوں سے اسلام کو جڑ سے نکال دینا اور مسلمانوں کو جہاد وقتال سے دور کرنا تھا۔ زیر تبصرہ کتاب ’’الباییہ عرض و نقد‘‘ مولانا...
مکہ مکرمہ اللہ تعالیٰ اور رسول اللہﷺ کو سب شہروں سےزیادہ محبوب ہے ۔ مسلمانوں کا قبلہ اوران کی دلی محبت کا مرکز ہے حج کا مرکز اورباہمی ملاقات وتعلقات کی آماجگاہ ہے ۔ روزِ اول سے اللہ تعالیٰ نے اس کی تعظیم کے پیش نظر اسے حرم قرار دے دیا تھا۔ اس میں ’’کعبہ‘‘ ہے جو روئے زمین پر اللہ تعالیٰ کی عبادت کے لیے بنایا جانے والا سب سےپہلا گھر ہے ۔ اس قدیم گھر کی وجہ سےاس علاقے کو حرم کا درجہ ملا ہے۔ اوراس کی ہر چیز کو امن وامان حاصل ہے ۔ حتیٰ کہ یہاں کے درختوں اور دوسری خورد ونباتات کوبھی کاٹا نہیں جاسکتا۔ یہاں کے پرندوں اور جانوروں کوڈرا کر بھگایا نہیں جاسکتا۔ اس جگہ کا ثواب دوسرےمقامات سے کئی گناہ افضل ہے۔ یہاں کی ایک نماز ایک لاکھ نماز کا درجہ رکھتی ہے۔ مکہ مکرمہ کو عظمت، حرمت او رامان سب کچھ کعبہ کی برکت سےملا ہے۔ زیرِ تبصرہ کتاب ’’مکہ مکرمہ کے چند تاریخی واقعات‘‘ امتیاز احمد کی ہے۔جس میں مکہ مکرمہ کے چند تاریخی واقعات کو نہایت اختصار کے ساتھ بیان کیا ہے، تا کہ حج و عمرہ کے دوران مسلمان یہ سمجھ سکیں کہ امت مسلمہ کی ب...
ہمارے معاشرے میں بہت سی برائیوں نے جڑ پکڑی ہوئی اور ہر شخص پریشان اور انگشت بدنداں ہے کہ یہ سب کیا ہے نہ والدین اپنے فرائض کو پوری طرح اداکر پا رہے ہیں اور نہ ہی اولاد فرمانبردار ہے اور اپنے فرائض بھی انجام دینے میں کوتاہی کرتے ہیں اور ہر گھر میں والدین اور اولاد کے درمیان ایک عجیب کشمکش پیدا ہو چکی ہے اور ہر گھر کی طرح پورا معاشرہ کشمکش کا شکار ہے اور ہزاروں برائیوں سے بھراہوا ہے‘’انسان‘ جسے کسی وقت صرف فکرِ معاش نے بے چین کر رکھا تھا اب بہت سے مسائل سے دوچار ہے۔ زیرِ تبصرہ کتاب’’کہیں دیر نہ ہو جائے‘‘کی مصنفہ نے اس کتاب کو تصنیف بھی انہیں تمام مسائل کے حل کے لیے کیا ہے اور ان مسائل کا ادراک کر کےاسلامی تعلیمات کے مطابق ان کا بخوبی حل بھی بتایا ہے ۔یہ کتاب ہر عمر کے شخص‘خواتین اور بچوں کے لیےبشرط یہ کہ توجہ سے پڑھا جائے تو انتہا مفید اور آسان فہم ہے ۔اور مصنفہ ایک دینی مبلغہ ہیں جن کا مشن اصلاح معاشرہ ہے اور معاشرے کی اصلاح اسوۂ رسولﷺ کی پیروی کے بغیر ناممکن ہے اس لیے مصنفہ نے بڑے سلیس اور پُر اثر انداز میں ک...
اسلام کے آنے سے پہلے بہت سے مذاہب گزرے ہیں جن میں سے چند ایک یہ ہیں: عیسائیت‘ یہودیت‘ نصارنیت‘ ہندومت‘ جین مت‘ باطنیت‘ سکھ مت اور دہریت وغیرہ لیکن اسلام کے آ جانے کے بعد ہمیں یہ رہنمائی اور تلقین کی گئی ہے کہ ہم ان تمام مذاہب کی تعلیمات کو چھوڑ کر اسلام کی تعلیمات پر کما حقہ عمل کریں اور ان تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کی صورت میں ہی ہم کامیابی سے سُرخرو ہو سکیں گے۔ زیر تبصرہ کتاب میں مصنف نے عنوانِ کتاب یہی دیا ہے کہ میں عیسائی کیوں نہیں ہوں؟کہ میرے عیسائی نہ ہونے کی وجوہات کیا ہیں؟وغیرہ اور پھر اسلامی تعلیمات کی طرف گامزن ہوئے ہیں اور کتاب پڑھنے سے پہلے انہوں نے کتاب کو پڑھنے کی چند شرطیں عائد کی ہیں:اگر قاری کمزور اعصاب کا مالک ہے ‘ یا دِل ناتواں رکھتے ہیں‘ یا ذہن کی کوٹھری کا دروازہ بند کیے بیٹھے ہیں ‘ یا بنیاد پرست ہیں تو اس کتاب کو نا پڑھیئے‘ اور اگر آپ عام قاری ہے تو اپنی ذمہ داری پر پڑھیں اور اگر مولوی ہیں تو ضرور پڑھیں۔ اور زیرِ تبصرہ کتاب کے اسلوب کو اچھی طرح سمجھنے کے لیے اسے چار حصوں میں ت...
رمضان کے مہینے میں عشاء کی نماز کے بعد اور وتروں ,سے پہلے باجماعت ادا کی جاتی ہے۔ جوبیس یا آٹھ رکعت پر مشتمل ہوتی ہے، اور دو دو رکعت کرکے پڑھی جاتی ہے۔ ہر چار رکعت کے بعد وقف ہوتا ہے۔ جس میں تسبیح و تحلیل ہوتی ہے اور اسی کی وجہ سے اس کا نام تروایح ہوا۔ حضور ﷺ نے رمضان شریف میں رات کی عبادت کو بڑی فضیلت دی ہے۔ حضرت عمر نے سب سے پہلی تروایح کے باجماعت اور اول رات میں پڑھنے کا حکم دیا اور اُس وقت سے اب تک یہ اسی طرح پڑھی جاتی ہے۔ اس نماز کی امامت بالعموم حافظ قرآن کرتے ہیں اور رمضان کے پورے مہینے میں ایک بار یا زیادہ مرتبہ قرآن شریف پورا ختم کردیا جاتا ہے۔ حنفی بیس رکعت پڑھتے ہیں اور اہل حدیث آٹھ رکعت ، تروایح کے بعد وتر بھی باجماعت پڑھے جاتے ہیں۔بخاری شریف کی مشہور ومعروف شرح لکھنے والے حافظ ابن حجر عسقلانی نے تحریر کیا ہے کہ تراویح، ترویحہ کی جمع ہے اور ترویحہ کے معنی: ایک دفعہ آرام کرنا ہے، جیسے تسلیمہ کے معنی ایک دفعہ سلام پھیرنا۔ رمضان المبارک کی راتوں میں نمازِ عشاء کے بعد باجماعت نماز کو تراویح کہا جاتا ہے، کیونکہ صحابہٴ کرام کا اتفاق اس امر پر ہوگیا ک...
اسلامی تعلیمات میں تمام امور پر عقیدہ توحید کو اولیت حاصل ہے اور توحید ہی اسلام کا بنیادی عقیدہ ہے اور اسی پر دنیا وآخرت کی کامیابی کا انحصار ہے الغرض دین اسلام کی اساس وبنیاد عقیدہ توحی ہے۔عقیدہ توحید کی ضد شرک ہے اور شرک ایسا جرم عظیم ہےکہ اگر بندہ اللہ کے ساتھ شرک کرتے ہوئے فوت ہو جائے تو اللہ تعالیٰ نے اس پر جنت کو حرام قرار دیا ہے۔اللہ تعالیٰ اپنے بندوں سے بے حد محبت کرتا ہے اور بندوں کی رہنمائی کے لیے انبیاء کو بھی مبعوث فرمایا اور ہر نبی نے جس دعوت سے آغاز کیا وہ دعوت توحید ہی تھی۔زیرِ تبصرہ کتاب’’ دعوت توحید وسیلے کی حقیقت ‘‘ بھی اسی موضوع کو اُجاگر کرنے کے لیے تالیف کی گئی ہے۔ اس کتاب میں سب سے پہلے عقیدہ توحید ہی کی دعوت دی گئی ہے‘ توحید کے بعد وسیلہ کی حقیقت کو بیان کیاگیا ہے جو شرک کی ہر قسم کی بنیادی جڑ ہے۔اور وسیلہ کی ایک شکل جو تعویز ہے اس کو بھی بڑی وضاحت کے ساتھ بیان کیا گیا ہے تاکہ امت شرک کی ہر قسم سے نکل کر خالص اللہ کی توحید کی طرف آجائے۔ اور اس کتاب میں قرآن وحدیث سے غلط عقائدونظریات کی تردید کی گئی ہے او...
اللہ رب العزت کے ہم پر اللہ تعالیٰ کے بے شمار احسانات ہیں جن میں سے سب سے بڑا احسان یہ ہے کہ ہماری دنیا وآخرت کی ہر قسم کی اصلاح وفلاح اور نجات کے لیے نبوت ورسالت کا ایک مقدس اور پاکیزہ سلسلہ شروع کیا جس کی آخری کڑی جناب محمد کریمﷺ ہیں۔ نبیﷺ کے بعد شریعت محمدی کا عَلَم امت کے علماء کے ہاتھ میں ہے لہٰذا اس مقصد کے لیے اللہ تعالیٰ نے ہر زمانے میں کچھ خاص لوگوں کو چُنا جو شریعت محمدیﷺ کو لوگوں تک پہنچاتے رہے اور مسلمانوں تک احادیث رسولﷺ کا گراں قدر سرمایہ پہنچانے کے لیے ائمہ حدیث نے بڑی محنتیں کیں اور بہت مشقت اُٹھا کر لمبے لمبے اسفار کیے ہیں اور کئی کتب حدیث کے کئی مجموعے مرتب کیے اور احادیث کی تحقیق پر بھی کئی کتب تالیف کی گئی جن میں سے ایک زیرِ تبصرہ کتاب بھی ہے اس میں قبر پر مٹی دیتے وقت ’’منہا خلقناکم وفیہا نعیدکم ومنہا نخرجکم تارۃ اخری‘‘ پڑھنے والی روایات کی تحقیق کی گئی ہے‘ سب سے پہلے مسند احمد والی‘ پھر سنن بیہقی والی‘ پھر مستدرک حاکم والی روایت کی تحقیق کی گئی ہے۔ اسی طرح متن کے ساتھ ساتھ راویوں ک...
اللہ رب العزت کے ہم پر اللہ تعالیٰ کے بے شمار احسانات ہیں جن میں سے سب سے بڑا احسان یہ ہے کہ ہماری دنیا وآخرت کی ہر قسم کی اصلاح وفلاح اور نجات کے لیے نبوت ورسالت کا ایک مقدس اور پاکیزہ سلسلہ شروع کیا جس کی آخری کڑی جناب محمد کریمﷺ ہیں۔ اللہ رب العزت نے جتنے بھی انبیاء کو مبعوث کیا سب کے سب انبیاء کا بنیادی مقصد اور بنیادی دعوت عقیدہ توحید کی ہی تھی۔ عقیدہ ہر عمل کی قبولیت کی اولین شرط ہے اگر عقیدہ درست ہو گا تو عمل قبول ہو گا اگر عقیدے میں کجروی ہوئی تو عمل قبول نہیں ہوگا۔ انبیاء کے بعد یہ کام علماء امت نے جاری وساری رکھا کہ لوگوں کے عقائد کو درست کیا جائے۔ زیرِ تبصرہ کتاب بھی عقیدہ اہل سنت والجماعت کو بیا ن کیا گیا ہے کیونکہ وقت گزرنے کے ساتھ بہت سے لوگ اپنے آپ کو صحیح عقیدہ پر مبنی قرار دے رہے ہیں اور ہر کوئی یہی کہتا ہے کہ وہ اہل سنت والجماعۃ کے عقائد پر مبنی مذہب وفرقہ ہے۔سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اصل عقیدہ اہل سنت والجماعت ہے کونسا؟ اس کتاب میں وہ تفصیل کے ساتھ بیان کیا گیا ہے۔ فرقوں کی تعداد اور جنتی فرقے کی وضاحت مکمل&nb...
شریعتِ اسلامیہ میں عبادات اللہ اور اس کے بندوں کے درمیان مناجات کانام ہے اور بندے کا اپنے خالق سےقلبی تعلق کا اظہار ہے ۔ایک مسلمان جب اپنی غمی،خوشی اور زندگی کے دیگر معاملات میں اللہ سےرہنمائی حاصل کرتا ہے تو اس کا یہ تعلق اس کے رب سے اور بھی گہرا ہوجاتا ہے ۔ عبادات کاایک حصہ ان دعاؤں پر مشتمل جو ایک مسلمان چوبیس گھنٹوں میں نبی ﷺ کی دی ہوئی رہنمائی کے مطابق بجا لاتا ہے او ر یقیناً مومن کےلیے سب سے بہترین ذریعہ دعا ہی ہے جس کے توسل سے وہ اپنے رب کو منالیتا ہے اور اپنی دنیا وآخرت کی مشکلات سے نجات پاتا ہے۔کتبِ احادیث نبی کریمﷺ کی دعاؤں سے بھری پڑی ہیں ۔مگر سوائے صحیح بخاری اور صحیح مسلم کے تمام احادیث کی کتب میں صحیح ضعیف اور موضوع روایات مل جاتی ہیں ۔دعاؤں پر لکھی گئی بے شمار کتب موجود ہیں اوران میں ایسی بھی ہیں جن میں ضعیف وموضوع روایات کی بھر مار ہے۔ ۔ زیرِ تبصرہ کتاب میں انہی اذکار وادعیہ کو کتاب کی زینت بنایا ہے جو صحیح ہیں اورجن کی بدولت انسان اپنے رب کی طرف سے ملنے والے اجر جزیل کو حاصل کر سکتا ہے اور اپنے دن اور رات کا اللہ کے حضور شکر اد...
اللہ رب العزت کے ہم پر اللہ تعالیٰ کے بے شمار احسانات ہیں جن میں سے سب سے بڑا احسان یہ ہے کہ ہماری دنیا وآخرت کی ہر قسم کی اصلاح وفلاح اور نجات کے لیے نبوت ورسالت کا ایک مقدس اور پاکیزہ سلسلہ شروع کیا جس کی آخری کڑی جناب محمد کریمﷺ ہیں۔ اللہ رب العزت نے جتنے بھی انبیاء کو مبعوث فرمایا سب کا اولین مقصد عقیدے کی درستگی رہا ہے اور انبیاء کے بعد اسلامی عقیدے کی تعلیم وتفہیم اور اس کی طرف دعوت دینا ہر دور کا اہم فریضہ ہے۔ کیونکہ اعمال کی قبولیت عقیدے کی صحت پر موقوف ہے۔اور دنیا وآخرت کی خوش نصیبی اسے مضبوطی سے تھامنے پر منحصر ہے اور اس عقیدے کے جمال وکمال میں نقص یا خلل ڈالنے والے ہر قسم کے امور سے بچنے پر موقوف ہے۔ زیرِ تبصرہ کتاب خاص عقائد اور توحید کے حوالے سے ہے اس میں سوال جواب کے انداز میں مسائل کو سمجھایا گیا ہے اور اس کا ترجمہ نہایت سلیس اور اسلوب شاندار ہے اور بات کی مزید تفصیل بتانے کے لیے فٹ
عجائبات عجیب کی جمع ہے اور عجیب سے مراد ہے کہ کوئی ایسی تخلیق جسے عام انسان کے ذہن میں تخلیق کرنا نا ممکن یا انتہائی مشکل سا ہو ۔اسے عجیب کہتے ہیں۔ فرض کریں اگر کوئی دوست کہتا ہے کہ فلاں آدمی ایسا ویسا تھا اگر آپ کو بات میں شک نظر آتا ہے تو آپ فوراََ کہتے ہیں ـ" یار عجیب بات ہے یا وہ عجیب آدمی ہے ــ" اسی طرح کوئی عجیب چیز تخلیق ہو تو عام انسان اُس کو دیکھ کر ہکا بکا رہ جاتا ہے اور کہتا ہے یہ عجیب شے ہے ۔ یا خدا کی کسی مخلوق کو دیکھتا ہے تو بھی کہتا ہے کہ یہ عجیب جانور ہے یا عجیب طرح کا جانور ہے ۔ اور اللہ رب العزت نے اپنی قدرت کا کئی ایک طرق سے لوگوں کے سامنے اظہار فرمایا ہے اور ہم اور ہماری عقلیں دھنگ رہ جاتی ہیں جب ہم ایسے عجائب کو دیکھتے ہیں۔ زیرِ تبصرہ کتاب میں ایسے ہی عجائبات دنیا کا ذکر کیا گیا ہے کہ جنہیں ہم واقعی میں کوئی عجوبہ کہہ سکتے ہیں جس میں سات شہروں کی سیروتفریح اور دنیا کے عظیم حیرت کدے ‘ حیرت انگیز اور انوکھی تعمیرات کے شاہکار ریستوران اور ان کے علاوہ دیگر عجائبات کا تذکرہ کیا گیا ہے جو ہمارے لیے مع...
اسلام اللہ کا وہ بہترین اور پسندیدہ مذہب ہے جو قیامت تک ساری دنیا کے لیے رشدوہدایت کا سبب ہے‘ وہی ذریعہ نجات ہے‘ رضائے الٰہی کا سبب ہے۔ اس عظیم کا مذہب کا مرجع ومصدر اور اس کی بنیادوہ وحی الٰہی ہے جسے نبیﷺ پر ایک امین فرشتہ حضرت جبریلؑ کے ذریعہ نازل کیا گیا جس کا اسم گرامی قرآن مجید ہے۔ اس قرآن کی جو کچھ تفسیر وتشریح رسول اللہﷺ نے اپنی زبان مبارک سے فرمائی اور اس کے فرمودات پر اپناعملی نمونہ پیش کیا تو آپ کے اسی فرمودات وارشادات کا نام ’’سنت‘‘ ہے۔ حقیقت میں انہی دونوں مجموعے کا نام اسلام ہے۔ ان دونوں سے الگ ہو کر اسلام کا تصور بے کار اور باطل ہے اور ان دونوں مصادر پر عمل کرنے والے صرف اہل حدیث ہی ہیں۔ زیرِ تبصرہ کتاب میں مصنف نے اہل حدیث کا یہ لقب اور صفاتی نام بالکل درست اور صحیح ہے اس پر سلف صالحین کے پاس آثار پیش کیے ہیں اور کہا ہے کہ اسی بات پر اجماع ہے کہ یہ نام صفاتی ہے اور صحیح ہے۔ ہر اثر بیان کرنے کے بعد مصنف نے مکمل حوالہ بھی درج کیا ہےاور ہر اثر کو معتبر اور مستند کتابوں سے لیا گیا ہے۔ یہ کت...
مالک ارض وسما نے جب انسان کو منصب خلافت دے کر زمین پر اتارا تواسے رہنمائی کے لیے ایک مکمل ضابطۂ حیات سے بھی نوازا۔ شروع سے لے کر آج تک یہ دین‘ دین اسلام ہی ہے۔ اس کی تعلیمات کو روئے زمین پر پھیلانے کے لیے اللہ تعالیٰ نے حضرت آدمؑ سے لے کر حضرت محمدﷺ تک کم وبیش ایک لاکھ چوبیس ہزار پیغمبروں کو مبعوث فرمایا اور اس سب کو یہی فریضہ سونپا کہ وہ خالق ومخلوق کے ما بین عبودیت کا حقیقی رشتہ استوار کریں۔ انبیاء کے بعد چونکہ شریعت محمدی قیامت تک کے لیے تھی اس لیے نبیﷺ کے بعد امت محمدیہ کے علماء نے اس فریضے کی ترویج کی۔ ان عظیم شخصیات میں سے ایک امام بخاری بھی ہیں۔زیرِ تبصرہ کتاب میں انتہائی اختصار کے ساتھ امام بخاری کے حالات زندگی درج کیے گئے ہیں جس میں نام ونسب اور پیدائش‘ کرامات اور ان کا حافظہ‘ ان کے طلب علم کے لیے اسفار‘ ان کی تصانیف ‘ ان کی سیرت وکردار‘ صحیح بخاری کا طریقہ تالیف اور اس پر ائمہ کی آراء وغیرہ درج ہیں۔ اس کتاب کے مطالعے سے عوام کم وقت میں زیادہ معلومات حاصل کر سکتے ہیں ۔ یہ کتاب’&rs...
اللہ رب العزت نے دنیا ومافیہا کی رہنمائی کے لیے روز اول سے سلسلہ نبوت جاری کیا جس کی آخری کڑی ہمارے نبیﷺ ہیں جنہیں ایک عظیم الشان کتاب عطا فرمائی گئی۔ جسے ہم قرآن مجید فرقان حمید کے نام سے پڑھتے اور پڑھاتے ہیں اور اس کتاب کو سمجھنے سمجھانے کے لیے اس کی بیسیوں تفاسیر منظر عام پر آ چکی ہیں اور یہ سلسلہ ابھی جاری وساری ہے۔زیرِ تبصرہ کتاب بھی آخری پارے کی تفسیر پر مشتمل ہے اور اس میں قرآن مجید کی پندرہ سو آیات‘ صحیح احادیث نبویہ اور مستند تفسیروں سے مدد لی گئی ہے۔ آج کل لوگ عدیم الفرصت ہوگئے ہیں اور مطالعہ کتب کا ذوق بھی کافی کمزور پڑ گیا ہے اس لیے یہ ناممکن بات ہے کہ وہ آٹھ یا دس جلدوں پر مشتمل تفسیروں کا مطالعہ کریں اس لیے اسے نہایت اختصار کے ساتھ پیش کیا گیا ہے۔ اس کا اسلوب عام فہم ہے اور اس کی ایک خوبی یہ بھی ہے کہ اگرایک شخص روز صرف ایک گھنٹہ اس کا مطالعہ کرے تو دو ماہ میں پوری کتاب پڑھی جا سکتی ہے۔ اس میں تفسیر کرتے ہوئے تفسیر قرآن بالقرآن‘ اقوال صحابہ کی جستجو اور اقوال تابعین کو ملحوظ خاطر رکھا گیا ہے۔ یہ کتاب&...
سیرتِ رسول عربی ﷺ پر منثور اور منظوم نذرانہ عقیدت پیش کرنے کا لا متناہی سلسلہ صدیوں سے جاری ہے اور ہمیشہ جاری رہے گا، بلکہ فرمان الٰہی کے مطابق ہر آنے والے دور میں آپ کا ذکر خیر بڑھتا جائے گا۔ جس طرح رسول اللہ ﷺ پر نازل ہونے والی کتاب محفوظ و مامون ہے، اسی طرح آپ کی سیرت اور زندگی کے جملہ افعال و اعمال بھی محفوظ ہیں۔ اس لحاظ سے ہادیان عالم میں محمد رسول اللہ ﷺ کی سیرت اپنی جامعیت، اکملیت، تاریخیت اور محفوظیت میں منفرد اور امتیازی شان کی حامل ہے کوئی بھی سلیم الفطرت انسان جب آپ کی سیرت کے جملہ پہلوؤں پر نظر ڈالتا ہے تو آپ کی عظمت کا اعتراف کیے بغیر نہیں رہ سکتا۔دین اسلام میں رسول اللہ ﷺ کی حیثیت وہی ہے جو جسم میں روح کی ہے۔ جس طرح سورج سے اس کی شعاعوں کو جدا کرنا ممکن نہیں، اسی طرح رسول اکرم ﷺ کے مقام و مرتبہ کو تسلیم کیے بغیر اسلام کا تصور محال ہے۔ آپ دین اسلام کا مرکز و محور ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ سیارہ ڈائجیسٹ فرمان رسول نمبر‘‘ اس ڈائجیسٹ کے مدیر اعلی امجد رؤف خان صاحب ہیں۔اس کی کتابت علی احمد نے کی ہے۔اس کتاب میں نبی اکرمﷺ کے فرامین کو بیان کرتے ہوئے معاشر...
وہ لوگ معراجِ سعادت پاتے ہیں جو قرآن کی تعلیم وتعلّم کو اپنی مشغولیت اور زندگی کا حصہ بنا لیتے ہیں ۔ نبیﷺ نے ایسے اصحاب خوش بخت کو بہترین‘ افضل‘ اہل اللہ اور خدا کے خاص بندے جیسے القابات دے کرشان بخشی ہے۔ ان کی عزت ورفعت کے کیا کہنے کہ جنہیں دیکھ کر ذاتِ الٰہی ملائکہ کے سامنے رشک کرے کہ جس کی تخلیق پر تم معترض تھے‘ دیکھو وہی میرے کلام کو اپنی جلوت وخلوت کا مدارِ گفتگو بنائے ہوئے ہے۔قاری قرآن کو کل قیامت کو بہت سے اجر سے نوازا جائے گا مگرقارئ قرآن قراءت کے ساتھ ساتھ قرآن مجید میں فہم وتدبر بھی کرے۔۔ زیرِ تبصرہ کتاب عربی کتب کا اردو ترجمہ ہے جو نہایت سلیس ہے جس میں قارئ قرآن کے اوصاف اور آداب تلاوت سے متعلقہ تفصیل ذکر کی گئی ہے۔ اس کے دو بڑے حصے کیے جا سکتے ہیں پہلے حصے میں قرآن کے اوصاف وخصائل کو نہایت عمدہ پیرائے میں بیان کیا گیا ہےکہ قاری کو کیسا ہونا چاہیے اور کیسا نہیں اور نہایت اختصار اور جامعیت سے کام لیا گیا ہے‘ اور دوسرے حصے میں مصحفِ قرآنی کے آداب بیان کیے گئے ہیں جنہیں عموماً نظر انداز کیا جاتا ہے۔۔ یہ کتاب&rsqu...
اللہ رب العزت نے انسانیت کو پیدا کرنے کا مقصد بیان کیا ہے کہ وہ آزمائے کہ ان میں سے اچھے عمل کرنے والا کون ہے؟ اس لیے کوئی دنیا میں آ رہا ہے اور کوئی جا رہا ہے کیونکہ یہ فطری عمل ہے جسے بدلنے کی انسانی کوشش ناکام ونامراد ہے۔ اللہ رب العزت نے دنیا میں جو بھی نعمت دی ہے اس کے بارے میں کل قیامت کو سوال بھی کیا جانا ہے اور کبھی نعمت دینے کے بعد دنیا میں ہی واپس لے لی جاتی ہے جیسے کہ اولاد ہے لیکن اگر اولاد کے فوت ہو جانے کے بعد اس پر صبر کرنے اور اللہ کی تعریف کرنے سے جنت میں ایک ایسا گھر بنا دیا جاتا ہے جسے بیت الحمد کا نام دیا جاتا ہے۔زیرِ تبصرہ کتاب بھی مصنف کے ان ایام کا تذکرہ ہے جس میں ان کا بیٹا بیمار تھا اور اس کے بعد اللہ سے جا ملا ان کی یہ کتاب مریض‘ اس کے گھر والے اور ساتھ رہنے والے‘ بیماری کا علاج کرنے والے‘ اپنے بیٹوں اور چہیتوں کی وفات کا غم برداشت کرنے والے‘ علاج کے لیے دوسرے ممالک کا سفر کرنے والے اور صحت مند وہ افراد جو اپنے پیاروں کی وفات کا غم اور اس کے احکام جاننا چاہتے ہیں کے لیے مفید ہے۔اس کتاب میں مرض‘...
اللہ رب العزت نے دنیا میں کسی بھی چیز کو بے کار نہیں پیدا کیا یا ایسا نہیں کہ فضول اشیاء پیدا کی ہوں بلکہ ہر ایک کے پیدا کرنے کا کوئی نا کوئی مقصد ضرور ہے اور ہر ایک کے ذمہ کچھ نا کچھ کام ضرور ہیں کہ جن کا ادا کرنا ان کے لیے ضروری ہے۔ دنیا وما فیہا میں بہت سے مخلوقات زندگی بسر کر رہی ہیں اور ہر ایک کے بارے میں یا چند ایک کے بارے میں کوئی معلومات حاصل کرنا عام افراد کے لیے مشکل ہے۔زیرِ تبصرہ کتاب ڈوگرز یونیک کی کتاب ہے جو کہ اہم ذمہ دار،علم شناس اور بااعتماد اشاعتی ادارہ ہے۔ اس کتاب میں انہوں نے جنرل نالج جیسے موضوع کو بنیاد بنا کہ معلومات کا عظیم ذخیرہ بیان کیا ہے اور موجودہ دور میں جس تیز رفتاری سے تبدیلیاں رونما ہوتی رہتی ہیں سب کو مد نظر رکھ کر اس ایڈیشن کو شائع کیا گیا ہے اور اس کا لفظ لفظ اور سطر سطر نہایت احتیاط اور ذمہ داری کے ساتھ مکمل تحقیق اور تصدیق کے بعد تحریر کیا گیا ہے اور یہ کتاب ہر عام وخاص کے لیے یکساں مفید ثابت ہو گی۔اس میں کئی ایک اہم موضوع ہیں اور ان کے ذیل میں اور اہم جز بنا کر م...
شادی انبیائے کرام کی سنت ہے، اللہ کا فرمان ہے : وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا رُسُلاً مِّن قَبْلِكَ وَجَعَلْنَا لَهُمْ أَزْوَاجًا وَذُرِّيَّةً (الرعد: 38) ترجمہ: ہم آپ سے پہلے بھی بہت سے رسول بھیج چکے ہیں اور ہم نے ان سب کو بیوی بچوں والا بنایا تھا ۔‘‘ جو مسلمان نبی کی اس سنت سے اعراض کرے وہ مسلمان نہیں ہے۔ ام المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ سے روایت ہےکہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: النِّكاحُ من سنَّتي، فمن لم يعمَل بسنَّتي فليسَ منِّي (صحيح ابن ماجه:1508) ترجمہ’’ نکاح میرا طریقہ ہے اور جو شخص میرے طریقے پر عمل نہیں کرتا، اس کا مجھ سے کوئی تعلق نہیں ۔‘‘ جس نے طاقت رکھتے ہوئے شادی کرلی اس نے سنت پر عمل کیا، جو طاقت رکھنے کے باوجود شادی نہیں کرتا وہ تارک سنت ہے۔ رہا مسئلہ دوسری شادی کاتو یہ بھی مردوں کے لئے مباح ہے۔ زمانہ جاہلیت میں لوگ کثرت سے شادی کیا کرتے تھے، اسلام نے شادی کی حد متعین کی کہ اگر کوئی شادی کرنا چاہے تو چار تک اس کی حد متعین ہے۔ ایک سے زائد شادیاں بیویوں کے درمیان حقوق کی رعایت اور عدل وانصاف سے مشروط ہے ورنہ ایک ہی شادی...
لہ تعالیٰ ہمارا رب اور الٰہ ہے وہی ہمارا خالق وحاکم ہے‘ ہم اس کی مخلوق ہیں اور اسی کے محکوم ہیں‘ دین وقانون صرف اسی کا مانا جائے گا‘ عبادت واطاعت صرف اسی کا حق ہے‘ یہی ہمارا مقصدِ زندگی ہے اور اسی حوالہ سے ہماری آزمائش ہے‘ اس مقصد کے حصول کی خاطر ہمیں عارضی طور پر دنیا میں بھیجا گیا ہے پھر وہ ہمیں موت دے گا اور ہم اسی کی طرف لوٹائے جائیں گے پھر وہ ہم سے باز پرس کرے گا اور اس کے مطابق ہمیں انجام تک پہنچائے گا۔اللہ رب العزت نے دین اسلام کو ہی پسند فرمایا ہے اور اسی پر چلنے اور عمل کرنے کی تلقین کی گئی ہے‘ دین اسلام کے تین بنیادی اصول ہیں: توحید‘ رسالت اور آخرت۔ اور فرمان نبویﷺ کے مطابق پانچ ارکان اسلام ہیں ان میں سے پہلا کلمۂ شہادت ہے اور اسلام میں داخلے کی اولین شرط ہے اور کلمۂ شہادت کو شعور واعتقاد کے ساتھ پڑھنا اور عمل کرنا ضروری ہے۔زیرِ تبصرہ کتاب خاص کلمۂ شہادت کے حوالے سے ہے جس میں کلمۂ شہادت کی اہمیت‘ اس کی شرائط اور اس کے اجزاء کی مکمل تفصیل بیان کی گئی ہے۔ کتاب کا اسلوب نہایت عمدہ‘سادہ اور عام فہ...
دنیا کےتمام مذاہب اور قوموں میں تہوار اور خوشیاں منانے کے مختلف طریقے ہیں ۔ہر ایک تہوار کا کوئی نہ کوئی پس منظر ہے اور ہر تہوار کوئی نہ کوئی پیغام دے کر جاتا ہے جن سےنیکیوں کی ترغیب ملتی ہے اور برائیوں کو ختم کرنے کی دعوت ملتی ہے ۔ لیکن لوگوں میں بگاڑ آنےکی وجہ سے ان میں ایسی بدعات وخرافات بھی شامل ہوگئی ہیں کہ ان کا اصل مقصد ہی فوت جاتا ہے ۔جیسے جیسے دنیا ترقی کی منازل طے کرتی گئی انسانوں نےکلچر اور آرٹ کےنام سے نئے نئے جشن اور تہوار وضع کیےانہی میں سے ایک نئے سال کاجشن ہے ۔ نئے سال کےجشن میں دنیا بھر میں رنگ برنگی لائٹوں اور قمقمو ں سے اہم عمارات کو سجایا جاتا ہے اور 31؍دسمبر کی رات میں 12؍بجنے کا انتظار کیا جاتا ہے۔ 12؍بجتے ہی ایک دوسرے کو مبارک باد دی جاتی کیک کاٹا جاتا ہے ، ہرطرف ہیپی نیوائیر کی صدا گونجتی ہے،آتش بازیاں کی جاتی ہے اور مختلف نائٹ کلبوں میں تفریحی پروگرام رکھا جاتا ہےجس میں شراب وشباب اور ڈانس کابھر پور انتظام رہتا ہے&...
اللہ تعالی کاکلام اور نبی کریم ﷺکی احادیث مبارکہ عربی زبان میں ہیں اسی وجہ سے اسلام اور مسلمانوں سے عربی کا رشتہ مضبوط ومستحکم ہے عربی اسلام کی سرکاری زبان ہے ۔شریعت اسلامی کے بنیادی مآخد اسی زبان میں ہیں لہذا قرآن وسنت اور شریعتِ اسلامیہ پر عبور حاصل کرنےکا واحد ذریعہ عربی زبان ہے۔ اس لحاظ سے عربی سیکھنا اور سکھانا امت مسلمہ کا اولین فریضہ ہے ۔ لیکن مسلمانوں کی اکثریت عربی زبان سے ناواقف ہے جس کی وجہ سے وہ فرمان الٰہی اور فرمان نبوی ﷺ کو سمجھنے سے قاصر ہیں ۔ حتی کہ تعلیم حاصل کرنے والے لوگوں کی اکثریت سکول ،کالجز ،یونیورسٹیوں کے نصاب میں شامل اسلامیات کے اسباق کو بھی بذات خود پڑھنے پڑھانے سے قا صر ہے ۔دنيا كي سب سے بڑی اسلامی مملکت پاکستان دنیا کے نقشے پر اس لیے جلوہ گر ہو...
نقشہ (Map) ایک علاقے کی بصری نمائندگی کرتا ہے۔ نقشہ جات کی مدد سے کسی بھی چیز کو سمجھنےمیں آسانی ہوتی ہے ۔بہت سے نقشے جامد دو جہتی ہوتے ہیں، تین جہتی جو ہندسی طور پر درست (یا تقریبا درست) نمائندگی کرتے ہیں اور دیگر متحرک یا انٹرایکٹو بھی ہو سکتے ہیں۔نقشے کی مختلف اقسام ہیں ۔ جیسےاٹلس(Atlas)،موضوعی نقشہ (Thematic map مزید مطالعہ۔۔۔
عربی شاعری عربی ادب کی سب سے پہلی شکل ہے۔ عربی شاعری کا سب سے پہلا نمونہ چھٹی صدی میں ملتا ہے مگر زبانی شاعری اس سے بھی قدیم ہے۔ عربی شاعری صحیح تعریف اور اس کے اجزا میں محققین کا خاصا اختلاف رہا ہے۔ابن منظور کے مطابق شعر وہ منظوم کلام ہے جو وزن اور قافیہ میں مقید ہو۔ ظہورِ اسلام سے قبل جو بھی شاعری کی گئی اس کو جاہلیت سے تعبیر کیا گیا۔ظہورِ اسلام سے قبل عرب کا سارا علم شاعری پر محیط تھا، ان کے یہاں شاعری سے بڑھ کر علم، سرداری اور عزت و افتخار کا اور کوئی پیمانہ نہیں تھا۔ کسی کو باعزت کرنا ہو تو اس کی شان میں مدحیہ قصیدہ لکھتے اور ذلیل کرنا ہو تو اس کی ہجو کرتے۔ نیز یہ شعرا ءجس کو ذلیل کر دیتے پھر اس کی عزت خاک میں مل جاتی اور جس کی تعریف کر دیتے وہ عزت و ناموری کی بلندیوں پر پہنچ جاتا۔ دورِ جاہلی میں شعر کے علاوہ خطابت اور خطوط کو بھی کچھ اہمیت حاصل تھی۔ آغازِ اسلام میں شاعری دفاع کا ایک ذریعہ ثابت ہوئی، چنانچہ شاعرِ اسلام سیدنا حسان بن ثابت اور دوسرے مسلمان شعرا نے اپنی شاعری کے ذریعہ کفار قریش کے خلاف اسلام اور...