نمازِ جنازہ میں قرات جہراً و سراً دونوں طرح درست ہے البتہ دلائل کی رو سے سرا پڑھنا زیادہ بہتر اور اولیٰ ہے البتہ تعلیمِ جنازہ کی غرض سے امام کا جہراَ َنمازِ جنازہ پڑھنا بھی صحیح ہے اور آج کل اُس وقت کی نسبت حالات بہت مختلف ہیں،صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی اکثریت اہلِ علم تھی اور آج اسکے بالکل برعکس معاملہ ہے لہٰذا جہراً پڑھنا عین اس مصلحت کے مطابق ہے جس کا صحیح بخاری میں سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے ذکر فرمایا ہے۔ زیر نظر کتابچہ ’’ جہری نماز جنازہ ایک جائزہ ‘‘ فضیلۃ الشیخ ابو عائش جلال الدین المدنی کی کاوش ہے انہوں نے اس کتابچہ میں احادیث کی روشنی میں ان لوگوں کے اس دعویٰ کی کہ نماز جنازہ بآواز بلند پڑھنا کسی حدیث سے ثابت ہی نہیں ہے کی جواب دینے کے علاوہ آخر میں نماز جنازہ کا مختصر طریقہ بھی ذکر کیا ہے۔(م۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
مقدمہ |
|
1 |
جہری نماز جنازہ کے متعلق دلائل کا ایک خلاصہ |
|
4 |