دین اسلام ظاہری و باطنی اعمال کی اصلاح کا دین ہے۔ نماز جو کہ دین اسلام کا ایک بنیادی اور اساسی رکن ہے اور ہر بالغ و عاقل مکلف مسلمان مرد و عورت پر روزانہ اوقات معینہ میں پانچ مرتبہ فرض ہے۔ آپﷺ نے فرمایا:"نماز اس طرح پڑھو جیسے تم مجھے پڑھتے ہوئے دیکھو"۔ نماز کی ادائیگی وضو کے ساتھ مشروط ہے اگر آدمی بلا وضوء نماز ادا کرے تو اس کی نماز عند اللہ مقبول نہیں ہوگی۔ اس لیے وضوء کے ارکان و افعال کے متعلق صحیح طریقہ نبویؐ کا علم ہونا از حد ضروری ہے اور غیر ثابت امور کو ترک کرنے میں ہی ہماری بھلائی کا راز مضمر ہے۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ وضوء میں تعلیمات نبویﷺ کے خلاف اضافہ و نقص کے سبب جو چیز اجر و ثواب کا باعث ہے وہ اللہ تعالیٰ کی ناراضگی کا سبب بن جائے۔ زیر نظر کتاب"گردن کا مسح ایک تحقیقی جائزہ" مولانا عبد الوارث ضیاء الرحمٰن اثری کی ایک تحقیقی کاوش ہے۔ بعض لوگ گردن کے مسح کو جائز و مستحب سمجھتے ہوئے اس کے متعلق دلائل دیتے ہیں لیکن ان دلائل کی کیا حقیقت ہے؟ کتاب ہذا میں اسی موضوع کو بغیر کسی تعصب کے بیان کیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ موصوف کو ہمت و استقام...
دور جدید کا انسان جن سیاسی ،معاشرتی اور معاشی مسائل سے دوچار ہے اس پر زمانے کا ہر نقش فریادی ہے۔آج انسان اس رہنمائی کا شدید حاجت مند ہے کہ اسے بتلایا جائے ۔اسلام زندگی کے ان مسائل کا کیا حل پیش کرتا ہے۔ زندگی کے مختلف شعبوں میں اس کا وہ نقطہ اعتدال کیا ہے؟جس کی بناء پر وہ سیاسی ،معاشی اور معاشرتی دائرے میں استحکام اور سکون واطمینان سے انسان کو بہرہ ور کرتا ہے ۔اس وقت دنیا میں دو معاشی نظام اپنی مصنوعی اور غیر فطری بیساکھیوں کے سہارے چل رہے ہیں۔ایک مغرب کا سرمایہ داری نظام ہے ،جس پر آج کل انحطاط واضطراب کا رعشہ طاری ہے۔دوسرا مشرق کا اشتراکی نظام ہے، جو تمام کی مشترکہ ملکیت کا علمبردار ہے۔ان دونوں کے بر عکس اسلام کا معاشی نظام ایک زبر دست نظام ہے۔جس میں انسان کو ملکیت بھی دی گئی ہےاور اس کے ساتھ ساتھ دوسروں پر خرچ کرنے کی بھی ترغیب دی گئی ہے۔اسلام کے مالی نظام میں ایک اہم باب 'ہبہ' کا ہے، ہبہ اسلام میں انفرادی ملکیت اور اپنی املاک میں تصرف کے بنیادی حق کا مظہر ہے۔حاکم ہو یا محکوم، آجر ہو یا مزدور، عالم ہو یا جاہل، مرد ہو یا عورت، شر...
ازدواجی و خانگی معاملات سے متعلق اردو و عربی میں بہت سی کتب تالیف کی جا چکی ہیں۔ اس ضمن میں اردو میں جو کتب لکھی گئی ہیں ان میں سے کچھ اپنے مواد کے اعتبار سے قابل داد ہیں جبکہ بہت سی کتب ایسی بھی ہیں جو بے سروپا باتوں اور من گھڑت واقعات سے بھری ہوئی ہیں۔ ازدواجی زندگی کے معاملات و مسائل پر مولانا مبشر حسین لاہوری نے زیر نظر کتاب ’ہدیۃ العروس‘ ترتیب دی ہے، جو اپنے موضوع پر نہایت جامع کتاب ہے۔ اس میں شادی کی ضرورت واہمیت اور انتخاب رشتہ سے لے کر دعوت ولیمہ تک، ازدواجی احکام ومسائل سے لے کر نومولود اور سسرال کے حقوق و فرائض تک، شادی بیاہ کے اسلامی اورغیر اسلامی طور طریقوں سے لے کر تعدد ازواج اور ضبط ولادت تک جملہ مسائل و احکام کا احاطہ کیا گیا ہے۔ اسی طرح میاں بیوی اور خواتین کے خاص مسائل کے حوالے سے بھی ضروری مباحث کو خوبصورت انداز میں جمع کر دیا گیا ہے۔ مختصر یہ کہ شادی بیاہ سے پہلے کی ضروری معلومات اور شادی کے بعد ازدواجی زندگی کو خوشگوار بنانے کے مکمل ہدایات پرمبنی ہے۔ (ع۔ م)
نماز ارکان اسلام میں سے ایک اہم رکن ہے جس کے تارک کے بارے میں رسو ل اللہ ﷺ نے فرمایا: (بین الرجل وبین الشرک والکفر ترک الصلاۃ) ‘‘شرک و کفر اور آدمی کے درمیان نماز کے چھوڑنے کا فرق ہے(صحیح مسلم:82) اور علمائے اسلام نے بھی اس رکن کے تارک کو ملت اسلامیہ سے خارج سمجھا ہے۔اس گئے گزرے دو رمیں جبکہ بدعات و خرافات او رباطل عقائد رواج پاچکے ہیں او ران نظریات کی زد سے نماز جیسی عبادت بھی نہ بچ سکی۔ اللہ کے رسولﷺ نے فرمایا (صلوا کما رأیتمونی اصلی) (صحیح بخاری:631) ’’نماز اس طرح پڑھو جس طرح مجھے پڑھتے دیکھتے ہو۔‘‘اب ہر مکتبہ فکر اس بات کا دعویٰ کرتا ہے کہ ا س کی بیان کردہ نماز رسول اللہ ﷺ کی نماز کے مشابہ ہے اور ہر گروہ کی نماز کا ذریعہ اخبار اقوال و افعال رسول ہے اور رسول اللہ ﷺ کے اقوال و افعال کو ثابت کرنے کے لیے ہم تک پہنچنے والی مختلف خبریں ہی اس اختلاف کی وجہ ہیں۔ لہٰذا ان اخبار کی استنادی حالت جانچنے کے لیے علم اسماء الرجال پر عبور حاصل کرنا او رمحدثین کے اصولوں پر ہر خبر کو پرکھ کر اس پر عمل کرنا اختلافات کے خاتمے کے لئے...
نماز ارکان اسلام میں سے ایک اہم رکن ہے جس کے تارک کے بارے میں رسو ل اللہ ﷺ نے فرمایا: (بین الرجل وبین الشرک والکفر ترک الصلاۃ) ‘‘شرک و کفر اور آدمی کے درمیان نماز کے چھوڑنے کا فرق ہے(صحیح مسلم:82) اور علمائے اسلام نے بھی اس رکن کے تارک کو ملت اسلامیہ سے خارج سمجھا ہے۔اس گئے گزرے دو رمیں جبکہ بدعات و خرافات او رباطل عقائد رواج پاچکے ہیں او ران نظریات کی زد سے نماز جیسی عبادت بھی نہ بچ سکی۔ اللہ کے رسولﷺ نے فرمایا (صلوا کما رأیتمونی اصلی) (صحیح بخاری:631) ’’نماز اس طرح پڑھو جس طرح مجھے پڑھتے دیکھتے ہو۔‘‘اب ہر مکتبہ فکر اس بات کا دعویٰ کرتا ہے کہ ا س کی بیان کردہ نماز رسول اللہ ﷺ کی نماز کے مشابہ ہے اور ہر گروہ کی نماز کا ذریعہ اخبار اقوال و افعال رسول ہے اور رسول اللہ ﷺ کے اقوال و افعال کو ثابت کرنے کے لیے ہم تک پہنچنے والی مختلف خبریں ہی اس اختلاف کی وجہ ہیں۔ لہٰذا ان اخبار کی استنادی حالت جانچنے کے لیے علم اسماء الرجال پر عبور حاصل کرنا او رمحدثین کے اصولوں پر ہر خبر کو پرکھ کر اس پر عمل کرن...
دعاء کا مؤمن کاہتھیار ہے جس طرح ایک مجاہد اپنے ہتھیار کواستعمال کرکے دشمن سےاپنادفاع کرتا ہے اسی طرح مؤمن کوجب کسی پریشانی مصیبت اور آفت کا سامنا کرنا پڑتا ہے تووہ فوراً اللہ کےحضو ر دعا گو ہوتا ہے۔ دعا ہماری پریشانیوں کے ازالے کےلیے مؤثر ترین ہتھیارہے۔ اس دنیاکی زندگی میں ہر آدمی کے مشاہد ےمیں ہےکہ بعض انسان فالج ،کینسر،یرقان،بخار،کروناوغیرہ اوراسی طرح کئی اقسام کی بیماریوں میں مبتلاہیں ان تمام بیماریوں سےنجات وشفا دینےوالا اللہ تعالی ہے ان بیماریوں کے لیے جہاں دواؤں سے کام لیا جاتا ہے دعائیں بھی بڑی مؤثر ہیں۔بہت سارے اہل علم نے قرآن وحدیث سے مسنون ادعیہ پر مشتمل بڑی وچھوٹی کئی کتب تالیف کی ہیں تاکہ قارئین ان سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے مالک حقیقی سے تعلق مضبوط کرسکیں۔ زیر نظر کتابچہ’’ہرقسم کے وائرس سے بچاؤ کے لیے شرعی حفاظتی اقدام اور نبوی دعائیں‘‘
دنیا میں کوئی بھی فکر اور نظریہ ہو اسے لوگوں تک منتقل کرنے کے لیے یا اسے لوگوں تک پہنچانے کے لیے اس کی دعوت ضروری ہے ۔ پھر یہ ہے کہ دعوت کے اندر افہام و تفہیم کا پہلو غالب ہو ۔ تاکہ بات سمجھ کر اسے قبول کرنا آسان ہو ۔ یا کہیں ایسا نہ ہو کہ بات بحث و نزاع میں ہی الجھ کر رہ جائے اور اصل مدعا فوت ہو کر رہ جائے ۔ پھر جب آپ کسی کو دعوت دیتے ہیں تو اس وقت کچھ اصولوں کو ملحوظ رکھنا ہوتا ہے یعنی آپ اپنی دعوت کیسے آگے پہنچائیں کہ سامع قائل ہوئے بغیر نہ رہ سکے ۔ یہ بات انسان عملی تجربات سے سیکھتا ہے اگرچہ اس باب میں بھی قرآن و حدیث نے کچھ بنیادی اصول دے رکھے ہیں تاہم ان کے ساتھ ساتھ انسان کے عملی تجربات کو بہت زیادہ اہمیت حاصل ہے ۔ اور پھر دوسری بات یہ ہے کہ ہر علاقے اور قوم کے احوال مختلف ہوتے ہیں ہر قوم کی اپنی اپنی نفسیات ہوتی ہیں ۔ اس کے سمجھنے کے اپنے اپنے زاویے ہوتے ہیں تاہم پھر بھی عقل و فہم کے کچھ عمومی اصول ہوتے ہیں جن پر عمل کیا جاسکتا اور انہیں بوقت دعوت عملا استعمال کیا جا سکتا ہے ۔ زیر نظر کتاب اسی پہلو کے بارے میں روشنی ڈالتی ہے کہ قرآن و حدیث اور عمومی تجرباتی اصول...
اسلام میں طہارت و پاکیزگی پر بہت زور دیاگیاہے ۔اس ضمن میں جہاں فکروعقیدہ کی صفائی کا حکم ہے وہیں لباس ،جسم ،مکان اور استعمال کی دیگر اشیاء کو بھی صاف ستھرا رکھنے کی تاکیدکی گئی ہے ۔خداوندقدوس جزائے خیردے فاضل مؤلف کوکہ انہوں نے طہارت سے متعلقہ جملہ مسائل کوقرآن وحدیث کی روشنی میں مدلل انداز سے بیان کیا ہے ۔موصوف نے طہارت کامفہوم اور اس کی اقسام سے لے کر وضو،غسل ،حیض ونفاس،جنابت ،برتنوں کی صفائی وغیرہ جملہ مسائل پرروشنی ڈالی ہے ۔علاوہ ازیں فطری سنتوں کو بھی بیان کیاہے ، جن سے انسان اپنے جسم کو پاکیزہ بنا سکتا ہے ۔مؤلف موصوف نے یہ بھی بتایاہے کہ مسجدمیں جانے ،طواف کرنے اور مصحف شریف کو چھونے کےلیے کس نوع کی پاکیزگی کا اہتمام ضروری ہے ۔ الغرض طہارت سے متعلقہ شاید ہی کوئی مسئلہ ایسا ہو جو اس کتاب میں بیان نہ ہوا ہو۔اصل کتاب عربی میں تھی جسے جناب محمد عرفان محمدعمر المدنی نے اردو کے قالب میں ڈھالا ہے ۔ اسطرح اردود ان طبقہ بھی قرآن وحدیث کے مسائل طہارت کو بآسانی سیکھ اور سمجھ سکتاہے ۔ خداوندتعالی مؤلف ، مترجم اور ناشرین کی اس خدمت کو قبول فرمائے اور ہمیں اس پر عمل کرنے کی توفیق عنائ...
علم الفرائض (اسلامی قانون وراثت) اسلام میں ایک نہایت اہم مقام رکھتا ہے ۔قرآن مجید نے فرائض کےجاری نہ کرنے پر سخت عذاب سے ڈرایا ہے ۔چونکہ احکام وراثت کاتعلق براہ راست روز مرہ کی عملی زندگی کے نہایت اہم پہلو سے ہے ۔ اس لیے نبی اکرمﷺ نےبھی صحابہ کواس علم کےطرف خصوصاً توجہ دلائی اور اسے دین کا نہایت ضروری جزء قرار دیا ۔صحابہ کرام میں سیدنا علی ابن ابی طالب، سیدنا عبد اللہ بن عباس،سیدنا عبد اللہ بن مسعود،سیدنا زیدبن ثابت کا علم الفراض کے ماہرین میں شمار ہوتا ہے ۔صحابہ کےبعد زمانےکی ضروریات نےدیگر علوم شرعیہ کی طرح اس علم کی تدوین پر بھی فقہاء کومتوجہ کیا۔ انہوں نے اسے فن کی حیثیت دی اس کے لیے خاص زبان اور اصلاحات وضع کیں اور اس کے ایک ایک شعبہ پر قرآن وسنت کی روشنی میں غوروفکر کر کے تفصیلی وجزئی قواعد مستخرج کیے۔اہل علم نے اس علم کے متعلق مستقل کتب تصنیف کیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’یتیم پوتے کی وراثت کا مسئلہ ‘‘ حافظ احمد یار کی تصنیف ہے ۔دراصل یہ کتاب ان کا ایم اے کا مقالہ ہے جسے انہوں نے 1953ء میں پنجاب یونیورسٹی میں پیش کیا۔جسے پنجاب...
جمعۃ المبارک کا دن اسلام میں بڑی اہمیت کا حامل ہے ۔رسو ل اللہ ﷺ نے اس دن کو سب سے افضل قرار دیا ہے۔ اللہ تعالی نے باقی امتوں کو اس دن کی برکات سے محروم رکھا صرف امت محمدیہ پر اللہ تعالیٰ نے خصوصی فضل وکرم فرمایا اور امت محمدیہ کی اس دن کی طرف راہنمائی فرمائی اور اسے اس کی برکات سے نوازا۔نبی کریم ﷺ جب مکہ سےہجرت کر کے مدینہ پہنچے تو بنی سالم بن عوف کےعلاقے میں نماز جمعہ کا وقت ہوگیا اوریہاں آپ ﷺ نے اپنی زندگی پہلا جمعہ ادا کیا ۔فرض نمازوں کی طرح نمازِ جمعہ کی بھی بڑی اہمیت ہے اور یہ نماز دوسری فرض نمازوں سے کہیں زیادہ افضل ہے ۔نماز جمعہ ایضا فریضہ ہے جس کاادا کرنا ہر مسلمان پر لازمی اور ضروری ہے اور اس کاتارک گنہگار ہے ۔ نمازِ جمعہ بغیر کسی شرعی عذر کے چھوڑنے والے لوگوں کورسول اللہ ﷺنے سخت وعید سنائی۔ زیر تبصرہ کتاب’’ یومِ جمعہ فضائل ،مسائل اور احکام‘‘ مولانا ابو عبدالرحمٰن شبیر بن نور﷾ کی...
شریعتِ اسلامیہ میں دینی احکام ومسائل پر عمل کی تاکید کے ساتھ ساتھ ان اعمال کی فضیلت وثواب بیان کرتے ہوئے انسانی نفوس کو ان پر عمل کرنے کے لیے انگیخت کیا گیا ہے ۔یہ اعمال انسانی زندگی کے کسی بھی گوشہ سے تعلق رکھتے ہوں خواہ مالی معاملات ہوں، روحانی یا زندگی کے تعبدی معاملات مثلاً نماز، روزہ، حج زکوٰۃ ودیگر عباداتی امور۔ اس لیے اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کو یہ اعلیٰ مقام دینے کے لیے کتنے ہی چھوٹے چھوٹے اعمال کا اجر قیام ، صیام، حج وعمرہ اور جہاد فی سبیل اللہ جیسی بڑی بڑی عبادات کے اجر کے برابر قراردیا ہے ۔ زیر نظر کتاب’’یہ اعمال اپنائیں اور حج کا ثواب پائیں‘‘ محترم جناب غلام مصطفیٰ کی مرتب شدہ ہے ۔مرتب موصوف نے اس میں قرآن وسنت کی روشنی میں چند ایسے اعمال ،افعال او ر عبادات کا تذکرہ کیا ہے۔جن کو اپنانے اور بجا لانے سے ایک مسلم ومومن اپنے گھر اور وطن میں رہتے ہوئے بن کچھ خرچ کیے اور بغیر سفر کی زحمت ومشقف اٹھائے حج بیت اللہ کا ثواب یا عمرہ ادا...
اللہ تعالی نے انسان کو بہت سے انعامات سے نوازا ہے -ان نعمتوں کے شکرانے کے لیے ضروری ہے کہ بندہ اپنی خواہشات کو خالق حقیقی کے سامنے جھکا دے-اس کی ایک صورت یہ ہے کہ اللہ تعالی کی طرف سے عائد کردہ فریضہء نماز کو احسن طریقے سے سرانجام دیا جائے- زیر نظر کتابچہ میں مصنف نے جہاں نماز کے انسانی زندگی پر ظاہری ومعنوی اثرات کا جائزہ پیش کیا ہے وہاں نماز کے دنیوی و اخروی فوائد کا بھی تذکرہ کیا ہے-اور یہ واضح کیا ہے کہ نماز کو قائم کرنے سے اللہ تعالی کی طرف سے روحانی اور جسمانی ہر دو اعتبار سے بہت سارے فوائد حاصل ہوتے ہیں-مثلا راحت وسکون کے لیے نماز سب سے بہترین ذریعہ ہے،اسی طرح نماز نور ہے، انسانی غفلتوں کا علاج ہے، انسان کے رنج وغم کو دور کرتی ہے، بے حیائی اور برائی سے روکتی ہے،اوراس کے علاوہ بے شمار فوائد ہیں جو اللہ تعالی نے نماز میں پوشیدہ رکھے ہیں-ان تمام موضوعات پر بڑی مفصل اچھی گفتگو کی گئی ہے
اللہ تعالیٰ نے انسان کی فطرت کے اندر نیکی اور بدی کے پہچاننے کی قابلیت اور نیکی کو اختیار کرنے اور بدی سے بچنے کی خواہش ودیعت کردی ہے ۔تمام انبیاء کرام نے دعوت کے ذریعے پیغام الٰہی کو لوگوں تک پہنچایا اوران کو شیطان سے بچنے اور رحمنٰ کے راستے پر چلنے کی دعوت دی ۔دعوتِ دین اور احکام شرعیہ کی تعلیم دینا شیوۂ پیغمبری ہے ۔تمام انبیاء و رسل کی بنیادی ذمہ داری تبلیغ دین اور دعوت وابلاغ ہی رہی ہے۔ دعوت الیٰ اللہ میں انبیاء کو قائدانہ حیثیت حاصل ہے ۔ ان کی جدوجہد کو زیر بحث لائے بغیر دعوت کا کوئی تذکرہ مکمل نہیں ہوتا۔امت مسلمہ کو دیگر امم سے فوقیت بھی اسی فریضہ دعوت کی وجہ سے ہے۔ اور دعوتِ دین ایک اہم دینی فریضہ ہے ،جو اہل اسلام کی اصلاح ، استحکام دین اور دوام شریعت کا مؤثر ذریعہ ہے۔ لہذا ہر مسلمان پر لازم ہے کہ اسے شریعت کا جتنا علم ہو ،شرعی احکام سے جتنی واقفیت ہو اوردین کے جس قدر احکام سے آگاہی ہو وہ دوسر وں تک پہنچائے۔ علماو فضلا اور واعظین و مبلغین پر مزید ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ فریضہ دعوت کو دین...