ہرقوم کا اپنا اپنا ایک امتیازی نشان ہوتا ہے اسی طرح مسلمانوں کا امتیازی نشان دن اور رات میں پانچ دفعہ اپنے پروردگار کےسامنے باوضوء ہوکر کھڑے ہونا اور اپنے گناہوں کی معافی مانگنا اور اپنے رب سے اس کی رحمت طلب کرنا ہے مسلمانوں کےلیے یہ پانچ نمازیں اتنی ضروری ہیں کہ ان میں بھی ایک جان بوجھ کر چھوڑ دی جائے تو اس کےمتعلق رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے ’’من ترک الصلاۃ متعمدا فقد کفر‘‘ نماز انتہائی اہم ترین فریضہ اور سلام کا دوسرا رکن ِ عظیم ہے جوکہ بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے ۔ کلمہ توحید کے اقرار کےبعد سب سے پہلے جو فریضہ انسان پر عائد ہوتا ہے وہ نماز ہی ہے ۔اسی سے ایک مومن اور کافر میں تمیز ہوتی ہے ۔ بے نماز ی کافر اور دائرۂ اسلام سے خارج ہے ۔ قیامت کےدن اعمال میں سب سے پہلے نماز ہی سے متعلق سوال ہوگا۔ فرد ومعاشرہ کی اصلاح کے لیے نماز ازحد ضروری ہے ۔ نماز فواحش ومنکرات سےانسان کو روکتی ہے ۔بچوں کی صحیح تربیت اسی وقت ممکن ہے جب ان کوبچپن ہی سےن...
اسلام میں نماز کی اہمیت کیاہے؟اس کااندازہ اس حدیث پاک سے لگایاجاسکتاہےکہ کفروسلام کےمابین حدفاصل نمازہی ہے۔یہی مومن کی معراج اوردین کاستون ہے۔رسول اللہ ﷺ کاارشادپاک ہے کہ میری آنکھوں کی ٹھنڈک نمازمیں رکھی ہے۔دوزخی لوگ بھی اعتراف کریں گے کہ ان کےجہنم میں داخلے کاسبب نماز کی عدم ادائیگی ہے ۔نماز کانہ پڑھناتوخیربہت ہی بڑاجرم ہے ،اس کی پابندی نہ کرنابھی بہت عظیم گناہ ہے جس پرشریعت میں بہت سی وعیدیں آئی ہیں۔زیرنظراوراق میں اس شے کی طرف توجہ دلائی گئی ہے کہ نماز کوبروقت نہ پڑھنااوراس سلسلہ میں لاپرواہی برتناباعث عذاب ہے،فلہذانمازوں کوپابندی وقت اورجمع آداب کوملحوظ رکھتے ہوئے اداکرناچاہیے ۔
اركان اسلام ميں سے نماز ایک بنیادی رکن ہے اس کی اہمیت کا اندازہ اس سے بھی لگایا جاسکتاہے کہ حضور نبی کریم ﷺ نے وفات کے وقت بھی نماز کی تاکیدفرمائی- لہذا ہر مسلمان پر لازم ہے کہ وہ وہ نماز کو اس کی مکمل شروط کے ساتھ ادا کرے-زیر نظر کتاب میں مصنف نے نماز سے متعلقہ تمام دعاؤں کو کتاب وسنت کی روشنی میں جمع کردیا ہے-جن میں اذان وتکبیر اور سجدہ تلاوت وغیرہ کی دعائیں شامل ہیں-
اركان اسلام ميں سے نماز ایک بنیادی رکن ہے اس کی اہمیت کا اندازہ اس سے بھی لگایا جاسکتاہے کہ حضور نبی کریم ﷺ نے وفات کے وقت بھی نماز کی تاکیدفرمائی- لہذا ہر مسلمان پر لازم ہے کہ وہ وہ نماز کو اس کی مکمل شروط کے ساتھ ادا کرے-زیر نظر کتاب میں مصنف نے نماز سے متعلقہ تمام دعاؤں کو کتاب وسنت کی روشنی میں جمع کردیا ہے-جن میں اذان وتکبیر اور سجدہ تلاوت وغیرہ کی دعائیں شامل ہیں-
نماز انتہائی اہم ترین فریضہ اور سلام کا دوسرا رکن ِ عظیم ہے جوکہ بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے ۔ نماز دین کاستون ہے جس نے اسے قائم کیا اس نے دین کو قائم کیا اور جس نے اسے ترک کردیا ہے اس نے دین کی عمارت کوڈھادیا ۔ نماز مسلمان کے افضل اعمال میں سے ہے۔نماز ایک ایسا صاف ستھرا سرچشمہ ہے جس کےشفاف پانی سے نمازی اپنے گناہوں اور خطاؤں کودھوتا ہے ۔کلمہ توحید کے اقرار کےبعد سب سے پہلے جو فریضہ انسان پر عائد ہوتا ہے وہ نماز ہی ہے ۔اسی سے ایک مومن اور کافر میں تمیز ہوتی ہے ۔ بے نماز کافر اور دائرۂ اسلام سے خارج ہے ۔ قیامت کےدن اعمال میں سب سے پہلے نماز ہی سے متعلق سوال ہوگا۔ فرد ومعاشرہ کی اصلاح کے لیے نماز ازحد ضروری ہے ۔ نماز فواحش ومنکرات سےانسان کو روکتی ہے ۔بچوں کی صحیح تربیت اسی وقت ممکن ہے جب ان کوبچپن ہی سےنماز کا پابند بنایا جائے ۔ قرآن وحدیث میں نماز کو بر وقت اور باجماعت اداکرنے کی بہت زیاد ہ تلقین کی گئی ہے ۔ اور نمازکی عدم ادائیگی پر وعید کی گئی ہے ۔نماز کی ادائیگی اور اس کی اہمیت اور فضلیت اس قد ر اہم ہے کہ سفر وحضر اور میدان ِجنگ اور بیماری میں بھی نماز ا...
دعا عبادت کا مغز ہے یا عین عبادت ہے۔ دعا کسی بھی وقت کی جا سکتی ہے اور اللہ تعالی سے اس کی مدد مانگی جا سکتی ہے۔لیکن فرض نمازوں کے بعد دعا مانگنے کے حوالے سے اہل علم کے درمیان دو رائے چلی آ رہی ہیں اور دونوں ہی غلو،مبالغے اور تشدد پر مبنی ہیں۔کچھ لوگ فرض نماز کے بعد ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنے کو بدعت قرار دیتے ہیں تو کچھ لوگ فرض نماز کے بعد دعا مانگنے کو ضروری اور فرض قرار دیتے ہیں۔یہ دونوں موقف ہی غلو اور تشدد پر مبنی ہیں۔دعا کرنا بھی اللہ تعالی کی عبادت کرنا ہے۔جس پر کوئی بھی کسی قسم کی پابندی لگانا جائز نہیں ہے۔جس وقت کوئی چاہے، جب چاہے،جس طرح چاہے دعا کرے۔انفرادی دعا یا اجتماعی دعا اس پر کوئی مثبت یا منفی پابندی کا کوئی جواز نہیں ہے۔ زیر تبصرہ کتاب" نماز کے بعد اجتماعی دعا کی شرعی حیثیت "محترم ڈاکٹر رانا محمد اسحاق صاحب کی تصنیف ہے، جس کی تحقیق وتخریج محترم مولانا خالد مدنی صاحب نے فرمائی ہے۔مولف موصوف نے اس کتاب میں دعا کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی ہے۔ بارگاہ الہی میں دعا ہے کہ وہ مولف کی اس جدوجہد کو قبول فرماتے ہوئے ان کے میزان حسنات میں اضافے...
امام، مقتدی اور اکیلے نمازی کے لیے ہر فرض نماز کے بعد اذکار کو درمیانی آواز میں پڑھنا مسنون ہے۔تاہم یہ جائز نہیں ہے کہ سب بہ یک زبان ذکر کریں کیونکہ بہ یک زبان ذکر کرنے کی شریعت مطہرہ میں کوئی دلیل نہیں ہے ۔ نماز کے بعد کے مسنون اذکار اور ان کی فضیلت احادیث میں موجود ہے بعض اہل علم نے نماز کے بعد مسنون اذکار سے متعلق مستقل کتب و رسائل بھی مرتب کیے ہیں ۔ محدث العصر حافظ زبیر علی رحمہ اللہ کا مرتب شدہ کتابچہ بعنوان’’ نماز کے بعد مسنون اذکار صحیح احادیث کی روشنی میں ‘‘ بھی اسی سلسلہ کی کڑی ہے۔ (م۔ا)
نماز دین ِ اسلام کا دوسرا رکن ِ عظیم ہے جوکہ بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے قرآن وحدیث میں نماز کو بر وقت اور باجماعت اداکرنے کی بہت زیاد ہ تلقین کی گئی ہے نماز کی ادائیگی اور اس کی اہمیت اور فضلیت اس قد ر اہم ہے کہ سفر وحضر اور میدان ِجنگ اور بیماری میں بھی نماز ادا کرنا ضروری ہے نماز کی اہمیت وفضیلت کے متعلق بے شمار احادیث ذخیرۂ حدیث میں موجود ہیں او ر بیسیوں اہل علم نے مختلف انداز میں اس پر کتب تالیف کی ہیں نماز کی ادائیگی کا طریقہ جاننا ہر مسلمان مرد وزن کےلیے ازحد ضروری ہے کیونکہ اللہ عزوجل کے ہاں وہی نماز قابل قبول ہوگی جو رسول اللہ ﷺ کے طریقے کے مطابق ادا کی جائے گی اسی لیے آپ ﷺ نے فرمایا صلو كما رأيتموني اصلي۔ لہذا ہر مسلمان کےلیے رسول للہ ﷺ کے طریقۂ نماز کو جاننا بہت ضروری ہے۔ نماز کے بعض مسائل پر مختلف علمائے کرام نے مستقل رسالے او رکتابچہ تحریر کیے ہیں زیر تبصرہ کتابچہ بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ یہ مختصر رسالہ نماز کےحسب ذیل مسائل پر مشتمل ہے ۔1۔ موزوں اور جرابوں پر مسح ؍از مولانا حافظ صلاح الدین یوسف﷾ 2۔کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھنا اور اس کاشرعی حکم؍ ش...
نماز انتہائی اہم ترین فریضہ اور سلام کا دوسرا رکن ِ عظیم ہے جوکہ بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے ۔ کلمہ توحید کے اقرار کے بعد سب سے پہلے جو فریضہ انسان پر عائد ہوتا ہے وہ نماز ہی ہے۔ اسی سے ایک مومن اور کافر میں تمیز ہوتی ہے۔ بے نمازی کافر اور دائرۂ اسلام سے خارج ہے۔ قیامت کےدن اعمال میں سب سے پہلے نماز ہی سے متعلق سوال ہوگا۔ فرد ومعاشرہ کی اصلاح کے لیے نماز ازحد ضروری ہے ۔ نماز فواحش و منکرات سے انسان کو روکتی ہے۔ بچوں کی صحیح تربیت اسی وقت ممکن ہے جب ان کوبچپن ہی سےنماز کا پابند بنایا جائے۔ قرآن وحدیث میں نماز کو بر وقت اور باجماعت اداکرنے کی بہت زیاد ہ تلقین کی گئی ہے ۔نماز کی ادائیگی اور اس کی اہمیت اور فضلیت اس قد ر اہم ہے کہ سفر وحضر اور میدان ِجنگ اور بیماری میں بھی نماز ادا کرنا ضروری ہے۔ نماز کی اہمیت و فضیلت کے متعلق بے شمار احادیث ذخیرۂ حدیث میں موجود ہیں او ر بیسیوں اہل علم نے مختلف انداز میں اس موضوع پر کتب تالیف کی ہیں ۔ نماز کی ادائیگی کا طریقہ جاننا ہر مسلمان مرد وزن کے لیے ازحد ضروری ہے کیونکہ اللہ عزوجل کے ہاں وہی نماز قابل قبول ہوگی جو رسول ا...
دین اسلام میں نماز کی اہمیت مسلم ہے ۔ اسے دین اسلام کا ستون قرار دیا گیا۔ قیامت کے روز سب سے پہلا سوال بھی نماز ہی کے متعلق ہو گا۔ اس کی اسی اہمیت کے پیش نظر نبی کریمﷺ نے اس کی درست ادائیگی پر بہت زور دیا۔ اور فرمایا کہ نمازاس طرح پڑھو جس طرح مجھے دیکھتے ہو۔ لیکن جب ائمہ کرام کی جامد تقلید کو کامیابی کی معراج قرار دیاگیا توفقہی موشگافیاں نماز جیسی عظیم عبادت میں بھی نظر آنے لگیں۔ ایسی صورت میں سید سابق مصری نے ’نماز کے مسائل‘ کے نام سے کتاب لکھی اور نماز اور اس سے ملحقہ تمام مباحث کو براہ راست کتاب وسنت کی روشنی میں تفصیل کے ساتھ بیان کیا۔ جس میں انہوں نے ترک صلاۃ کا حکم، نمازوں کے اوقات، اذان اور طریقہ نماز سے لے کر قیام رمضان ، نماز باجماعت اور مساجد کے احکام پر جامع انداز میں گفتگو کی۔ اس کے علاوہ مکروہات نماز کون کون سے ہیں۔ دو نمازوں کو جمع کرنے کی کیا صورت ہے۔ اور عیدین کے مسائل تک کا بھی احاطہ کیا گیا ہے۔ کتاب کا سلیس اردو ترجمہ اور تخریج حافظ محمد اسلم شاہدروی نے کیا ہے۔
نماز انتہائی اہم ترین فریضہ اور سلام کا دوسرا رکن ِ عظیم ہے جو کہ بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔ نماز دین کا ستون ہے جس نے اسے قائم کیا اس نے دین کو قائم کیا اور جس نے اسے ترک کردیا ہے اس نے دین کی عمارت کو ڈھادیا۔ نماز مسلمان کے افضل اعمال میں سے ہے۔ نماز ایک ایسا صاف ستھرا سرچشمہ ہے جس کےشفاف پانی سے نمازی اپنے گناہوں اور خطاؤں کو دھوتا ہے۔ کلمہ توحید کے اقرار کے بعد سب سے پہلے جو فریضہ انسان پر عائد ہوتا ہے وہ نماز ہی ہے۔ اسی سے ایک مومن اور کافر میں تمیز ہوتی ہے۔ بے نماز کافر اور دائرۂ اسلام سے خارج ہے۔ قیامت کے دن اعمال میں سب سے پہلے نماز ہی سے متعلق سوال ہوگا۔ فرد ومعاشرہ کی اصلاح کے لیے نماز ازحد ضروری ہے۔ نماز فواحش و منکرات سےانسان کو روکتی ہے ۔بچوں کی صحیح تربیت اسی وقت ممکن ہے جب ان کوبچپن ہی سے نماز کا پابند بنایا جائے۔ قرآن وحدیث میں نماز کو بر وقت اور باجماعت اداکرنے کی بہت زیاد ہ تلقین کی گئی ہے۔ اور نمازکی عدم ادائیگی پر وعید کی گئی ہے۔ نماز کی ادائیگی اور اس کی اہمیت اور فضلیت اس قد ر اہم ہے کہ سفر وحضر اور میدان ِجنگ...
نماز دین اسلام کا اساسی اور بنیادی رکن ہے، اس کی اہمیت کا اندازہ اس سے کیجیے کہ سفر و حضر، حالت جنگ یا حالت امن میں بھی اس کی فرضیت برقرار رہتی ہے۔ پانچوں نمازوں کی ادائیگی جہاں از بس ضروری ہے وہیں نماز پڑھتے وقت اسوہ رسول کو سامنے رکھنا بھی نماز کی قبولیت کی اولین شرط ہے۔ نماز کی فضیلت و اہمیت اور اس کے مسائل پر اب تک مختلف انداز سے بہت سی کتب لکھی جا چکی ہیں زیر تبصرہ کتاب بھی نماز ہی کے موضوع پر ترتیب دی گئی ہے۔ جس میں محترم اقبال کیلانی صاحب نے نصوص کی مدد سے جہاں نماز کی اہمیت اجاگر کی ہے وہیں طہارت، وضو، اذان، جماعت اور مقتدی کے مسائل اپنے مخصوص انداز میں رقم کیے ہیں۔ اس کے علاوہ نماز تہجد، جمعہ، عیدین، خوف، کسوف اور چاشت کے مسائل بھی کتاب کا حصہ ہیں۔ مصنف نے اپنی طرف سے کوشش کی ہے کہ کتاب میں کوئی بھی ضعیف حدیث جگہ نہ پائے۔(ع۔م)
ہرقوم کا اپنا اپنا ایک امتیازی نشان ہوتا ہے اسی طرح مسلمانوں کا امتیازی نشان دن اور رات میں پانچ دفعہ اپنے پروردگار کےسامنے باوضوء ہوکر کھڑے ہونا اور اپنے گناہوں کی معافی مانگنا اور اپنے رب سے اس کی رحمت طلب کرنا ہے مسلمانوں کےلیے یہ پانچ نمازیں اتنی ضروری ہیں کہ ان میں بھی ایک جان بوجھ کر چھوڑ دی جائے تو اس کےمتعلق رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے ’’من ترک الصلاۃ متعمدا فقد کفر‘‘ نماز انتہائی اہم ترین فریضہ اور سلام کا دوسرا رکن ِ عظیم ہے جوکہ بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے ۔ کلمہ توحید کے اقرار کےبعد سب سے پہلے جو فریضہ انسان پر عائد ہوتا ہے وہ نماز ہی ہے ۔اسی سے ایک مومن اور کافر میں تمیز ہوتی ہے ۔ بے نماز ی کافر اور دائرۂ اسلام سے خارج ہے ۔ قیامت کےدن اعمال میں سب سے پہلے نماز ہی سے متعلق سوال ہوگا۔ فرد ومعاشرہ کی اصلاح کے لیے نماز ازحد ضروری ہے ۔ نماز فواحش ومنکرات سےانسان کو روکتی ہے ۔بچوں کی صحیح تربیت اسی وقت ممکن ہے جب ان کوبچپن ہی سےنماز کا پابند بنایا جائے ۔ قرآن وحدیث میں نماز کو بر وقت اور باجماعت اداکرنے کی بہت زیاد ہ تلقین کی گئی...
رمضان المبارک میں عام طور پر یہ مسئلہ پیش آتا ہے کہ تراویح کی جماعت کےساتھ فرض نماز ادا کی جائے یا نہیں؟ اس سلسلہ میں احادیث مبارکہ اور سلف صالحین کا نقطہ نظر ملاحظہ کیا جائے تو اس کے جواز کے واضح ثبوت ملتے ہیں۔ یہ کتاب بھی، جیسا کہ نام سے ظاہر ہے اسی مسئلہ پر تصنیف کی گئی ہے۔ کتاب کے مؤلف نذیر احمد رحمانی نے دونوں طرف کے نقطہ ہائے نظر پر بہت واضح اندازمیں روشنی ڈالی ہے اور نوافل کی جماعت کےساتھ فرض نماز کے عدم قائلین کے دلائل کا شدو مد کے ساتھ محاکمہ کیاہے۔ دراصل آج سے نصف صدی قبل شیخ الحدیث حضرت مولانا نذیر احمد رحمانی سے اسی مسئلہ بارے سوال پوچھا گیاتھا جس کا آپ نے قرآن وسنت کی روشنی میں جواب دیا۔جس پر ایک دیوبندی عالم دین مولانا عامر عثمانی نے ماہنامہ ’تجلی‘ کے دو شماروں میں رد و قدح کیا۔ مولانا رحمانی مرحوم نے اس کا جواب الجواب ’ترجمان دہلی‘ میں چار مبسوط قسطوں میں دیاجس میں مولانا نے اس موضوع پر اس عالمانہ انداز میں گفتگو فرمائی کہ کوئی پہلو تشنہ نہیں رہنے دیا۔ افادہ عوام الناس کے لیے آپ کا جواب الجواب یکجا کتابی صورت میں پیش کیا جا رہا ہے۔ فاضل مدینہ ی...
آج سے نصف صدی قبل حضرت مولانا نذیر احمدرحمۃ اللہ علیہ کے پاس ایک استفتاء آیا کہ '' کیا عشاء کی نماز،تراویح پڑھانے والے امام کی اقتداء میں ادا کی جاسکتی ہے؟اور کیا مقتدی کی نیت میں توافق ضروری ہے یا نہیں؟'' مولانا نے کتاب وسنت کی روشنی میں اس کا کافی وشافی جواب پیش کر دیا-جس پر حنفی مسلک کے معروف عالم دین مولانا شبیر احمد عثمانی رحمۃ اللہ علیہ نے تعاقب کرتے ہوئے اپنے نقطہء نظر کی وضاحت کی-مولانا رحمانی نے اس کا جواب الجواب کافی تفصیل سے دیا-جس میں تمام سوالات کے جوابات دیتے ہوئے سیر حاصل بحث کی-مولانا رحمانی کا یہ جواب اور اس کا جواب الجواب مرتب انداز میں اس کتاب میں پیش کر دیا گیا ہے-کتاب کے شروع میں مولانا نذیر احمد رحمانی ؒ تعالی کے حالات زندگی کو بھی قلمبند دیا گیا ہے-مولانا طارق محمود ثاقب صاحب نے تمام حوالہ جات کی از سر نو مراجعت کی ہے اور احادیث کی صحت وسقم کا باریک بینی سے جائزہ لیا ہے-یقیناً اس کتاب سے عامۃ الناس کی تشفی ہوگی اور اس مسئلہ میں کتاب وسنت سے موافقت رکھنے والا مؤقف نکھر کر سامنے آجائے گا-
شریعت اسلامیہ میں نماز بہت بڑا اور اہم رکن ہے اور اس پر مواظبت لازم قرار دی گئی ہے بلکہ کفر وایمان کے درمیان نماز ایک امتیاز ہے۔عقیدہ توحید کے بعد کسی بھی عمل کی قبولیت کےلیے دو چیزوں کاہونا ضروری ہے۔ نیت اور طریقہ رسول ﷺ لہٰذا نماز کے بارے میں آپ ﷺ کا واضح فرمان ہے ’’ نماز اس طرح پڑھو جس طرح تم مجھے پڑھتے ہوئے دیکھتے ہو‘‘ (بخاری) نماز میں رفع الیدین رسول اللہ ﷺ سے متواتر ثابت ہے لیکن افسوس بہت سے دیگر مسائل کی طرح ’’ مسئلہ رفع الیدین ‘‘ بھی تقلید اور مسلکی تعصب کی بھینٹ چڑھا دیا گیا ۔ جب صحیح مرفوع احادیث، آثار صحابہ، آثار تابعین اور آئمہ کرام سے رکوع جاتے اور اٹھتے وقت رفع یدین ثابت ہے تو اس کے مقابلے میں ضعیف، موضوع اور چند ایک تابعین کے عمل کی کیا وقعت رہ جاتی ہے ؟ رفع الیدین کو ایک معرکۃ الآراء مسئلہ بنا دیا گیا ہے اور حامیین اور مخالفین نے اس پر بہت کچھ لکھ کر اس کو واضح کرنے کی کوشش کی ہے اور انہی کوششوں میں سے ایک اعلیٰ کوشش مولانا حافظ زبیر علی زئی محقق حدیث...
نماز میں رفع الیدین ایک معرکۃ الآراء مسئلہ ہے اور حامیین اور مخالفین نے اس پر بہت کچھ لکھ کر اس کو واضح کرنے کی کوشش کی ہے اور انہی کوششوں میں سے ایک اعلی کوشش مولانا زبیر علی زئی محقق حدیث حفظہ اللہ تعالی کی ہے-جس میں انہوں نے رفع الدین کے مسئلے کو نکھارنے کی کوشش کی ہے-مختلف لوگوں کے مختلف دلائل ،ان کا عالمانہ تجزیہ، اور پھر ان دلائل کا علمی محاکمہ پیش کیا ہے-اس لیے سب سے پہلے سنت کی اہمیت پر بیان کر کے ایک مسلمان کے لیے یہ چیز واضح کی ہے کہ مسلمان کی زندگی کا مقصد سنت کی پیروی اور اتباع ہونی چاہیے اس لیے اس موضوع کو نکھارنے کے بعد دوسرے مسائل کو پیش کیا ہے-رفع الیدین کے دلائل کو بڑی شرح وبسط کے ساتھ بیان کرنے کے بعد اس کے مقابلے میں پائے جانے والے اعتراضات کو خوب واضح کیا اور ان کا علمی انداز سے جواب دیا ہے-جس میں رسول اللہ ﷺ کے عمل کے ساتھ ساتھ صحابہ کرام کے عمل اور بعد کے تابعین اور تبع تابعین کے اعمال اور اقوال سے اس مسئلہ کو نکھارنے کی کوشش کی ہے-اللہ تعالی سے دعا کہ وہ حق کا علم ہو جانے کے بعد اس پر عمل کی توفیق عطا فرمائے-آمین
اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات اور دستور زندگی ہے۔اسلام نے ہمیں زندگی کے تمام شعبوں کے بارے میں راہنمائی فراہم کی ہے۔عبادات ہوں یا معاملات،تجارت ہو یا سیاست،عدالت ہو یا قیادت ،اسلام نے ان تمام امور کے بارے میں مکمل تعلیمات فراہم کی ہیں۔اسلام کی یہی عالمگیریت اور روشن تعلیمات ہیں کہ جن کے سبب اسلام دنیا میں اس تیزی سے پھیلا کہ دنیا کی دوسرا کوئی بھی مذہب اس کا مقابلہ نہیں کر سکتا ہے۔اسلامی تعلیمات نہ صرف آخرت کی میں چین وسکون کی راہیں کھولتی ہیں ،بلکہ اس دنیوی زندگی میں اطمینان ،سکون اور ترقی کی ضامن ہیں۔اسلام کی اس بے پناہ مقبولیت کا ایک سبب مساوات ہے ،جس سے صدیوں سے درماندہ لوگوں کو نئی زندگی ملی اور وہ مظلوم طبقہ جو ظالموں کے رحم وکرم پر تھا اسے اسلام کے دامن محبت میں پناہ ملی۔اسلام معاشرتی زندگی کے حوالے سے پاکیزہ تعلیمات اور روشن احکامات دیتا ہے، اور نکاح پر مبنی پاکیزہ زندگی گزارنے کی ترغیب دیتا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب " نکاح میں شرط اور مشروط مہر،فقہ اسلامی کی روشنی میں " ایفا پبلیکیشنز، نئی دہلی کی شائع کردہ ہے، جس میں اسلامک فقہ اکیڈمی کے آٹھویں فق...
اسلام نے ولی سربراہ خاندان کویہ حق عطا کیا ہے کہ اگر سربراہِ خاندان اپنے علم ،تجربہ اور خیر خواہی کے تحت یہ محسوس کرتا ہے کہ فلاں فرد کےفلاں کام سے خاندانی وقار مجروح ہوگا ۔یااس فرد کودینی ودنیوی نقصان پہنچے گا تو وہ اسے اس کام سے بالجبر بھی باز رکھ سکتاہے۔ البتہ جوحقوق اسلام نے فرد کوذاتی حیثیت سے عطا کیے ہیں سربراہ کاجان بوجھ کر انہیں پورا نہ کرنا یا افراد پر ان کے حصول کے حوالے سےپابندی عائد کرنا درست نہیں اور اسلام میں اس کا کوئی جواز نہیں ہے۔ولایت ِنکاح کا مسئلہ یعنی جوان لڑکی کے نکاح کے لیے ولی کی اجازت او ررضامندی ضروری ہے قرآن وحدیث کی نصوص سے واضح ہے کہ کسی نوجوان لڑکی کو یہ اجازت حاصل نہیں ہے کہ وہ والدین کی اجازت اور رضامندی کے بغیر گھر سے راہ ِفرار اختیار کرکے کسی عدالت میں یا کسی اور جگہ جاکر از خود کسی سے نکاح رچالے ۔ایسا نکاح باطل ہوگا نکاح کی صحت کے لیے ولی کی اجازت ،رضامندی اور موجودگی ضروری ہے ۔ لیکن&nb...
عورت اور مرد فطری طور پر ایک دوسرے کے بہترین محل ہیں،اور ان کے درمیان قربت یا ملاپ کی خواہش فطری عمل ہے۔جسے شرعی نکاح کی حدود میں لا کر مرد وزن کو محصن اور محصنہ کا درجہ حاصل ہوتا ہے۔نکاح ایک شرعی اور انتظامی سلیقہ ہے،لیکن زوجیت کا اصل مقصد باہمی سکون کا حصول ہے۔اور اگر زوجین کے درمیان سکون حاصل کرنے یا سکون فراہم کرنے کی تگ ودو نہیں کی جاتی تو اللہ تعالی کو ایسی زوجیت ہر گز پسند نہیں ہے۔ اسلام معاشرتی زندگی کے حوالے سے پاکیزہ تعلیمات اور روشن احکامات دیتا ہے، اور نکاح پر مبنی پاکیزہ زندگی گزارنے کی ترغیب دیتا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب" نکاح کوئیز " محترمہ مریم خنساء صاحبہ کی تصنیف ہے جس میں انہوں نکاح کے مسائل کو سوالا جوابا مرتب کر کے ایک خوبصورت مجموعہ تیار کر دیا ہے۔اس کتاب میں انہوں نے اہمیت نکاح، پیغام نکاح، صحت نکاح کے لئے ضروری امور، حرام اقسام نکاح، عورت کی شرائط کا جواز، مسنون رسومات نکاح، غیر مسنون رسومات نکاح، نکاح میں شامل افراد کے فرائض، دلہا کے فرائض، دلہن کے فرائض اور حقوق الزوجین جیسے مسائل تفصیل سے بیان کئے ہیں۔ اللہ...
نیکی صرف وہ عمل ہے جو رسول کریمﷺ سے حاصل ہو یعنی اس کا ذکر قرآن و حدیث میں ہو۔اور ہر وہ چیز برائی قرار پائے گی جو رسول اللہﷺ کی عطا کردہ نہ ہو یا پھر رسول اللہﷺ نے اس سے منع فرمایا ہو۔نیکی اور برائی کا معاملہ اس قدر متعین اور انتہائی دقیق ہے کہ ذرہ برابر نیکی اور ذرہ برابر برائی، کامیابی یا ناکامی پر اثر انداز ہو سکتی ہے قرآن مجید نے تو نیکیوں اور برائیوں کے تعلق سے دو ٹھکانے بیان کر کے نیکیوں اور برائیوں کے انجام کا تعین کر دیا ہے۔ زیر نظر کتاب ’’نیکی اور برائی کتاب و سنت کی روشنی میں پہچان‘‘محترم ابو حمزہ عبد الخالق صدیقی حفظہ اللہ کی تصنیف ہے یہ کتاب اپنے مباحث میں ایک دلچسپ اور جامع کتاب ہے جو مدلل اور دلنشین پیرایہ میں لکھی گئی ہے۔ اس کتاب میں وہ تمام مسائل اچھے انداز میں بیان کیے گئے ہیں جو سنت کے عین مطابق ہیں اور جن کا مطالعہ کر کے انسان نیکی اور برائی کی راہ متعین کر سکتا ہے۔نیز غلط اور درست راہوں کی نشاندہی بھی کر دی گئی اور اسوۂ رسولﷺ سے...
اللہ تعالی نے امت مسلمہ پر امر بالمعروف اورنہی عن المنکر کو فرض کیا ہے جن باتوں کےساتھ امت کی دنیا وآخرت میں رفعت ومنزلت،شان وعظمت،سعادت اور خوش بختی کو وابسطہ کیا گیا ہے ان میں سے ایک اہم بات امت کےتمام افراد کااس فریضے کو اپنی استعداد کے بقدر ادا کرناہے۔لیکن یہ بات عام دیکھنے میں آتی ہے کہ دین سے تعلق رکھنے والے بہت سے لوگ جو کہ (امر بالمعروف ونہی عن المنکر ) کی اہمیت اور ضرورت کو سمجھتے اور مانتے ہیں اس کو فکری اور عملی طور پر ،یاکم ازکم عملی طور پر مردوں میں محدود کردیتے ہیں کہ یہ مردوں کے کرنے کے کام ہیں خواتین کی اس سلسلے میں کوئی ذمہ داری نہیں اس بھیانک سوچ سے نمٹنے کےلیے (امر بالمعروف او رنہی عن المنکر)کے متعلق خواتین کی ذمہ داریوں سے آگاہ کرنے کے ارادے سے مولائےعلیم وقدیرپر توکل اور بھروسہ کرتے ہوئے کتاب وسنت اور مسلمان عورتوں کی سیرت کی روشنی میں (نیکی کاحکم دینے او ربرائی سے روکنے میں خواتین کی ذمہ داری)کےعنوان سے اس کتاب کی تیاری کا عزم کیا گیاہے ۔
روزہ اسلام کا ایک بنیادی رکن ہے اور رمضان المبارک اسلامی سال کا نواں مہینہ ہے یہ مہینہ اللہ تعالیٰ کی رحمتوں،برکتوں، کامیابیوں اور کامرانیوں کا مہینہ ہے ۔اپنی عظمتوں اور برکتوں کے لحاظ سے دیگر مہینوں سے ممتاز ہے ۔رمضان المبارک وہی مہینہ ہےکہ جس میں اللہ تعالیٰ کی آخری آسمانی کتاب قرآن مجید کا نزول لوح محفوظ سے آسمان دنیا پر ہوا۔ ماہ رمضان میں اللہ تعالی جنت کے دروازے کھول دیتا ہے او رجہنم کے دروازے بند کردیتا ہے اور شیطان کوجکڑ دیتا ہے تاکہ وہ اللہ کے بندے کو اس طر ح گمراہ نہ کرسکے جس طرح عام دنوں میں کرتا ہے اور یہ ایک ایسا مہینہ ہے جس میں اللہ تعالی خصوصی طور پر اپنے بندوں کی مغفرت کرتا ہے اور سب سے زیاد ہ اپنے بندوں کو جہنم سے آزادی کا انعام عطا کرتا ہے۔رمضان المبارک کے روضے رکھنا اسلام کےبنیادی ارکان میں سے ہے نبی کریم ﷺ نے ماہ رمضان اور اس میں کی جانے والی عبادات ( روزہ ،قیام ، تلاوت قرآن ،صدقہ خیرات ،اعتکاف ،عبادت لیلۃ القدر وغیرہ )کی بڑی فضیلت بیان کی ہے ۔روزہ کے احکام ومسائل سے ا گاہی ہر روزہ دار کے لیے ضروری ہے ۔لیکن افسوس روزہ رکھنے والے بیشتر لو...
دین اسلا م میں نماز کی اہمیت مسلمہ ہے۔ رسول اکرم ﷺ نے نماز کو مؤمن کی معراج اور اپنی آنکھوں کی ٹھنڈک قرار دیا ہے۔ لیکن بدقسمتی ملاحظہ کیجئے کہ ہمارا معاشرہ مجموعی طور پر نماز سے غافل اور اس کا تارک ہو چکا ہے۔ بہت کم لوگ ہیں جو نمازوں کا خصوصی اہتمام کرتے اور اپنے اوقات کار کو اس کے مطابق ترتیب دینے میں کامیاب ہوتے ہیں۔ اہالیان اسلام کو اس فرض کی طرف راغب کرنے والی زیر مطالعہ مختصر سی کتاب ایک گرانقدر کاوش ہے جس میں مؤلف نے انسانی نفسیات کو سامنے رکھتے ہوئے مسنون نماز کے ایک ایک عمل کے لیے زبردست فوائد بتائے ہیں کتاب میں نماز کے لیے گھر سے نکلتے وقت سے نماز سے فراغت کے بعد واپس گھر پہنچنے تک کے فضائل و برکات نہایت سہل انداز میں رقم فرما گئے دئیے ہیں۔ اصل کتاب عربی میں تھی جس کو اردو قالب میں مجلس التحقیق الاسلامی کے سابق رکن قاری محمد مصطفیٰ راسخ نے ڈھالا ہے۔ یہ کتاب اللہ کے فضل سے جہاں بے نمازی حضرات کو نماز کی طرف متوجہ کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی نمازی حضرات کے اندر بھی ایک نیا جذبہ اور ولولہ پیدا کرے گی۔(ع۔م)
مسلمانوں کا امتیازی وصف دن اور رات میں پانچ دفعہ اپنے پروردگار کے سامنے با وضوء ہوکر کھڑے ہونا اور اپنے گناہوں کی معافی مانگنا اور اپنے رب سے اس کی رحمت طلب کرنا ہے۔ نماز انتہائی اہم ترین فریضہ اورا سلام کا دوسرا رکن ِ عظیم ہے جوکہ بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔ کلمۂ توحید کے اقرار کے بعد سب سے پہلے جو فریضہ انسان پر عائد ہوتا ہے وہ نماز ہی ہے۔ اسی سے ایک مومن اور کافر میں تمیز ہوتی ہے ۔ بے نماز کافر اور دائرۂ اسلام سے خارج ہے۔ قیامت کے دن اعمال میں سب سے پہلے نماز ہی سے متعلق سوال ہوگا۔ نماز بے حیائی اور برائی کے کاموں سے روکتی ہے۔ بچوں کی صحیح تربیت اسی وقت ممکن ہے جب ان کوبچپن ہی سے نماز کا پابند بنایا جائے۔ نماز کی ادائیگی اور اس کی اہمیت اور فضلیت اس قدر اہم ہے کہ سفر وحضر، میدان ِجنگ اور بیماری میں بھی نماز ادا کرنا ضروری ہے۔ اس لیے ہرمسلمان مرد اور عورت پر پابندی کے ساتھ وقت پر نماز ادا کرنا لازمی ہے۔ زیرتبصرہ کتاب ’’نیکیوں کی مالا‘‘شیخ ابو عبد اللہ عادل بن عبداللہ آل حمدان کی نماز کی اہمیت وفضیلت کے موضوع پر ایک عربی کتاب&rsquo...