احادیث مبارکہ میں بچوں کےاچھے نام رکھنے کی بہت زیادہ تاکیدکی گئی ہے ۔اس بناء پرعلمانےکہاہےکہ بچے کااچھانام رکھنااس کاحق ہے۔ہمارے ہاں اس حوالے سے بہت ہی کوتاہی برتی جاتی ہے ،ایک طرف شرکیہ اوربےمعنی نام رکھنے کارجحان ہے تودوسری جانب ایکسٹروں اورفلمی ستاروں کے نام رکھےجاتے ہیں ،خواہ وہ فضول اورگھٹیانوعیت ہی کے کیوں نہ ہوں ۔حالانکہ یہ بالکل غیرشرعی طریقہ ہے ۔معنوی لحاظ سے بھی یہ دیکھناچاہیے کہ اس میں کوئی مذموم نام تونہیں مثلاً ایسے نام رکھناجن کےمعنی سانپ،بچھو،کمینہ وغیرہ بنتے ہوں۔نبی کریم ﷺ نےکئی صحابہ کرام کےنام تبدیل کیے کیونکہ وہ معنوی اعتبارسے درست نہ تھے۔زیرنظرکتاب ،اس حوالے سے ایک اچھی کاوش ہے ۔تاہم دیوبندی حضرات کے طریقے کے مطابق احادیث کی تخریج کااہتمام نہیں کیاکیاجوایک کمزورپہلوہے ،تاہم مجموعی طورپریہ مناسب ہے ۔
اسلام میں نماز کی اہمیت کیاہے؟اس کااندازہ اس حدیث پاک سے لگایاجاسکتاہےکہ کفروسلام کےمابین حدفاصل نمازہی ہے۔یہی مومن کی معراج اوردین کاستون ہے۔رسول اللہ ﷺ کاارشادپاک ہے کہ میری آنکھوں کی ٹھنڈک نمازمیں رکھی ہے۔دوزخی لوگ بھی اعتراف کریں گے کہ ان کےجہنم میں داخلے کاسبب نماز کی عدم ادائیگی ہے ۔نماز کانہ پڑھناتوخیربہت ہی بڑاجرم ہے ،اس کی پابندی نہ کرنابھی بہت عظیم گناہ ہے جس پرشریعت میں بہت سی وعیدیں آئی ہیں۔زیرنظراوراق میں اس شے کی طرف توجہ دلائی گئی ہے کہ نماز کوبروقت نہ پڑھنااوراس سلسلہ میں لاپرواہی برتناباعث عذاب ہے،فلہذانمازوں کوپابندی وقت اورجمع آداب کوملحوظ رکھتے ہوئے اداکرناچاہیے ۔
ایک زمانے میں روس سپرطاقت سمجھاجاتاتھا،اسی طاقت کے نشے میں اس نے مسلمانوں کے بلادواوطان کوتاراج کرناشروع کردیااورافغانستان سمیت بہت سے اسلامی ممالک کواپنی شورشوں کاہدف بنایا۔اس کےردعمل میں مجاہدین اسلام میدان قتال میں نکلے اوراعلان جہادکرتے ہوئے اس کے خلاف نبردآزماہوئے ۔زیرنظرکتاب میں اسی جہادافغانستان کی تاریخ بیان کی گئی ہے ۔اس ضمن میں یہ پہلوملحوظ رکھاگیاہے مشرق ومغرب کے سلفی مجاہدین کاجہادافغانستان میں وسیع وعریض کردارتاریخی حقائق ووثائق کی روشنی میں واضح اورنمایاں ہوجائے ۔جہادافغانستان کی تاریخ میں سلفی جہادی قافلہ کن نشیب وفراز سےگزرا،کیسے کیسے مراحل طے کیے ،مخالفین کی طرف سے کیسی کیسی مزاحمتوں ،مخالفتوں اورسازشوں کاسامناکرناپڑااوربالأخرنصرت خداوندی کے ذریعے کون سی کامیابیاں اورکامرانیاں حاصل ہوئیں ،یہ سب باتیں کتاب میں موجودہیں ۔امیدہے کہ یہ کتاب پاکستان کےسلفی نوجوانوں میں احیائے جہادکے سلسلہ میں سنگ میل ثابت ہوگی ۔ان شاء اللہ
اولاداللہ عزوجل کی ایک عظیم نعمت ہے ،جس کی اہمیت کااندازہ وہی لوگ کرسکتے ہیں ،جواس سے محروم ہیں ۔اس نعمت کاتقاضایہ ہے کہ اس کاشکراداکیاجائے ،جس کاطریقہ یہ ہے کہ ان کی صحیح اسلامی تربیت کی جائے اورشریعت کے بتائے اصولوں کےمطابق ان کی پرورش کی جائے ۔بصورت دیگریہ اولادانعام کی بجائے وبال بن جاتی ہے اوراپنے اعمال بدسے والدین کےلیے اذیت وبدنامی کاباعث بنتی ہے ۔یہی وجہ ہے کہ قرآن شریف میں صالح اولادکی دعاکرنےکی ترغیب دلائی گئی ہے۔رب ہب لی من الصالحین ۔فی زمانہ اولادکی تربیت کےحوالے سے بہت زیادہ کوتاہی دیکھنے میں آرہی ہے ۔دین واخلاق کادیوالیہ نکل چکاہے ،بچےوالدین کے سامنے غیرشرعی امورومشاغل میں مصروف رہتے ہیں ،لیکن وہ انہیں روکتے ہیں نہ سرزنش کرتے ہیں ،حالانکہ یہ ضروری ہے ،ورنہ وہ بھی شریک گناہ ہوں گے ۔زیرنظرکتاب میں قرآن وحدیث کی روشنی میں ان اصول وضوابط کی وضاحت کی گئی ہے ،جنہیں تربیت اولادمیں ملحوظ رکھناضروری ہے ۔
اسلام ،دین فطرت ہے۔وہ ان تمام فطری جذبات کی قدر کرتا ہے ،جو انسانی مزاج میں موجود ہیں۔انہی میں سے ایک فطری جذبہ یہ بھی ہے کہ انسان خوشی کے تہوار منانے میں دلچسپی رکھتا ہے ۔اسلام نے انسان کے اسی فطری داعیے کی تکمیل کے لیے دو تہوار(عید الفطر اور عید الاضحٰی)عطا کیے ہیں ۔لیکن اس کے ساتھ اسلام کی یہ بھی خوبی ہے کہ وہ انسان کو شتر بےمہار کی طرح آزاد نہیں چھوڑتا کہ وہ خوشی کے نام پر جو چاہیے کرتا رہے،بلکہ خوشی منانے کا سلسلہ بھی بتلاتا ہے ۔زیرنظر کتاب میں عیدین کے مسائل کو موضوع بحث بنایا گیا ہے اور ان سے متعلقہ ہر مسئلے کو قرآن و حدیث کی روشنی میں بیان کیا ہے ۔امتیازی خوبی یہ ہے کہ صرف صحیح یا حسن احادیث سے استدلال کیا گیا ہے ۔عید الفطر کی آمد آمد ہے ، فلہذا موقع کی مناسبت سے یہ کتاب ناظرین کی خدمت میں پیش کی جارہی ہے ۔(م۔ا)
زندگی اس دنیامیں آنےاورموت دنیاسےواپسی کانام ہے ۔آنےاورجانے کےدرمیان ایک مختصرساوقت جوہم سب کوملاہے ،ہرشےسے قیمتی ہے ۔اس وقت کاصحیح حق وہی اداکرسکتاہے جواپنےآغازاورانجام سےباخبرہے ۔اس چندروزہ دنیامیں کامیاب وہ نہیں ہے جوڈھیروں مال کمائے،بڑےبڑےمحلات تعمیرکرلے،یاچنددن کے لیےشہرت پالےاصل کامیاب وہ ہے جواپنے وقت کومفیدکاموں میں استعمال کرلے اوراپنےخالق کی مرضی کےمطابق خودکواس کےلیے خالص کرلے۔لیکن اس کے برعکس ہمارے معاشرے کی اکثریت جہاں اپنےمقصدزندگی سےغافل ہےوہاں دنیاسےواپسی کےسفر،اس کی کیفیت اورموت کےبعدپیش آنےوالے حالات اورحقیقت سےبھی بےخبرہے ۔اس پردرددل رکھنے والاہرصاحب ایمان مضطرب اورپریشان ہے۔زیرنظرکتاب کی مؤلفہ نے بھی اسی دردمندی کےجذبےسے زیرنظرکتاب مرتب کی ہےتاکہ قرآن وحدیث کی روشنی میں سفرواپسی کےمختلف مراحل کےبارے میں عوام الناس کوباخبرکیاجائے۔خداکرےہم سب کاسفرواپسی رب کےبتائے ہوئے طریقے کےمطابق ہو،تاکہ ملاقات کےوقت وہ ہم پرنظرکرم کرے ۔آمین ۔
حدیث پاک ،دین اسلام کا بنیادی اور اولین مصدر ہے احکام دین کی تفصیلات حدیث وسنت ہی سے معلوم ہوتی ہیں لہذا دین کو جاننے کےلیے احادیث کامطالعہ ناگزیر ہے خداجزائے خیر دے محدثین کو جنہوں نے امت کی آسانی اور بھلائی کےلیے احادیث کو مرتب او رمدون کیازیر نظر کتاب فہم الحدیث مین حدیث کی معتبر کتابوں سےاحادیث صحیحہ کاانتخاب کیا گیا ہے اور ہرگوشئہ زندگی سے متعلق حدیثیں جمع کی گئی ہیں اس میں حدیث کی روانی ،کلام رسول ﷺ کے تسلسل اور نبوت کے معجزۂ خطابت کو حتی المقدور قائم رکھتے ہوئے یہ اہتمام کیا گیا ہے کہ احادیث کا ترجمہ اورتشریح اس انداز میں عام فہم ہو کہ عام آدمی سمجھ سکے اسی لیے ابتداء میں باب کامفہوم او رآخر میں باب کاخلاصہ اس طرح ذکر کیا گیا ہے کہ فرقہ واریت کی بجائے حدیث کی تشریح او رمفہوم وہی بیان کیا جائے جورسالت مآب ﷺ کے فرمان کامقصد ہے ۔واضح رہے کہ کتاب میں درج شدہ روایات پر محدثین،دیوبندی ،بریلوی اور اہل حدیث علمآء کا اتفاق ہے ۔
خدائے پاک کی نافرمانی کوگناہ کہتے ہیں گناہ دوطرح کے ہوتے ہیں ایک صغیرہ او ردوسرے کبیرہ ۔صغیرہ گناہ بھی اگرچہ نقصان دہ ہیں او رخداوندقدوس کی ناراضگی کا سبب ہیں لیکن ان کےبارے میں شرع کاقاعدہ یہ ہے کہ نیکیوں سے یہ خود بخود ختم ہوجاتے ہیں جبکہ کبیرہ گنا ہ غضب الہی کو زیادہ بھڑکانےوالے ہیں اور بغیر توبہ ختم بھی نہیں ہوتے الاکہ اللہ تعالی چاہٰے متعدد علمآء کرام نے کبیرہ گناہ کی سنگینی وشدت کو اجاگر کرنے کےلیے مستقل کتابیں لکھی ہیں تاکہ عوام باخبر ہوجائیں اور ان کےارتکاب سے باز رہیں اس ضمن میں علامہ ذہبی اور شیخ محمد بن سلیمان رحمہمااللہ کی مرتب کردہ فہرست سے استفادہ کرتے ہوئے کبیرہ گناہوں سے متعلق رہنمائی دی گئی ہے فی زمانہ جبکہ لوگ بڑے دعوے سے ان گناہوں کا ارتکاب کررہے ہیں یہ جاننے کی اشد ضرورت ہے کہ کبیرہ گناہ کون کون سے ہیں اور شرع میں ان کی سزا کیا ہے خدا ہمیں ہرطرح کے گناہوں سے بچنے کی توفیق عنایت فرمائے۔
رزمیہ شاعری کی تاریخ بڑی پرانی ہے اس کے ذریعے شاعر جنگوں او رلڑائیوں کے واقعات کو ولولہ انگیز اور پرجوش انداز میں لوگوں تک پہنچاتا ہے زیر نظر کتاب غزوہ بدر کے منظوم تذکرہ پر مشتمل ہے غزوہ بدر حق وباطل کا اولین معرکہ تھا جس میں مسلمانوں کو عظیم الشان فتح حاصل ہوئی اور کفارومشرکین کی شان وشوکت خاک میں مل گئی ۔شاعر اسلام علیم ناصری مرحوم نے بڑے ہی دلنشین پیرائیہ اظہار میں اس کے واقعات کے نظم کیا ہے جسے پڑھ کر دل میں جذبۂ جہاد کی آبیاری ہوتی ہے یہ کتاب خصوصاًبچوں کو یادکرانی چاہیے تاکہ انہیں تاریخ سے واقفیت حاصل ہوجائے اور مجاہدانہ طریقوں کو اپنانے کی آرزو پیدا ہوجائے غزوہ بدر رمضان میں برپا ہواتھا اسی مناسبت سے رمضان مقدس میں یہ کتاب انٹرنیٹ پر پیش کی جارہی ہے ۔
مسلمان روزانہ پانچ نمازوں میں بہ تکرار بارگاہ ایزدی میں یہ دعا کرتے ہیں کہ یااللہ ہمیں سیدھا راستہ دیکھا لیکن اس کے باوجود بے شمار مسلمان سیدھے راستے سے بھٹکے ہوئے دکھائی دیتے ہیں اور بعض خود یہ کہتے ہیں کہ ہمیں دین ومذہب سے لگاؤ کوئی نہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ ان رکاوٹوں کو دور نہیں کرتے جو ہدایت کی راہ میں حائل ہیں ظاہر ہے انہیں دور کیے بغیر سیدھے راستے تک رسائی ممکن نہیں ہے زیر نظر کتاب میں انہی موانع ہدایت کاذکر کیا گیا ہے تاکہ انہیں پہچان کر ان کےخاتمے کی فکر کی جائے اور صراط مستقیم پر گامزن ہواجاسکے۔
پروردگار کی بندگی کا سب سے اعلی اظہار نماز سے ہوتا ہے یہی وجہ ہے کہ ہمار ے پیغمبر اعظم محمد رسول اللہ ﷺ فرض نمازوں کے ساتھ ساتھ نفلی نمازوں کابھی بکثرت اہتمام کیا کرتے تھے نفل نماز بہت اہمیت کی حامل ہے حدیث نبوی ﷺ کی رو سے روز قیامت اگر فرائض میں کمی ہوئی تو وہ نوافل سے پوری کردی جائے گی فلہذا ہمیں بھی نفل نماز کی ادائیگی کےلیے سعی وکاوش کرنی چاہئے زیر نظر کتاب میں فاضل مؤلف نے کتاب وسنت کی روشنی میں بڑے ہی خوبصورت اندازمیں نماز نفل کی اہمیت وفضیلت اور اس کے احکام ومسائل پرروشنی ڈالی ہے انہوں نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ نماز نفل کی کون سی صورتیں ہوسکتی ہیں اور نبی مکرم ﷺ کے اسوۂ پاک سے ان کی مشروعیت کہاں تک ثابت ہے آج جب کہ فرائض سے بھی غفلت برتی جارہی ہے ضرورت ہے کہ نماز کی اہمیت کو جانا جائے اور فرائض کے ساتھ نفل نماز کی بھی پابندی کی جائے اس کے لیے زیر نظر کتاب کامطالعہ انتہائی ممدو ومعاون ثابت ہوگا۔ان شاء اللہ
پیش نظر کتاب ’’ہادی عالم ﷺ ‘‘سیرت طیبہ پر مشتمل ہے ابتدائے اسلام سے آج تک نہ جانے کتنی بے شمار کتب سیر مختلف زبانوں میں مورخانہ انداز میں لکھی جاچکی ہیں اور لکھی جاتی رہیں گی لیکن ادیبانہ انداز میں سیرت کے موضوع پر یہ کتاب اپنی شان انفرادیت کا ایک عجیب شاہکار ہے اس کتاب میں ملہمانہ خصوصیت یہ ہے کہ ابتداء سے انتہاء تک جس قدر مضامین معرض تحریر میں آئے ہیں ان کےکسی حرف پر بھی نقطہ نہیں ہے یعنی پوری کتاب صنعت غیر منقوط نویسی سے مرقع ومزین ہے اس کے باوجود کسی بھی مقام پر کوئی خلش یا ابہام نہیں ہے کتاب قابل مطالعہ ہے احباب سے گزارش ہے کہ وہ ضرور مطالعہ کریں گے۔
اسلام میں طہارت و پاکیزگی پر بہت زور دیاگیاہے ۔اس ضمن میں جہاں فکروعقیدہ کی صفائی کا حکم ہے وہیں لباس ،جسم ،مکان اور استعمال کی دیگر اشیاء کو بھی صاف ستھرا رکھنے کی تاکیدکی گئی ہے ۔خداوندقدوس جزائے خیردے فاضل مؤلف کوکہ انہوں نے طہارت سے متعلقہ جملہ مسائل کوقرآن وحدیث کی روشنی میں مدلل انداز سے بیان کیا ہے ۔موصوف نے طہارت کامفہوم اور اس کی اقسام سے لے کر وضو،غسل ،حیض ونفاس،جنابت ،برتنوں کی صفائی وغیرہ جملہ مسائل پرروشنی ڈالی ہے ۔علاوہ ازیں فطری سنتوں کو بھی بیان کیاہے ، جن سے انسان اپنے جسم کو پاکیزہ بنا سکتا ہے ۔مؤلف موصوف نے یہ بھی بتایاہے کہ مسجدمیں جانے ،طواف کرنے اور مصحف شریف کو چھونے کےلیے کس نوع کی پاکیزگی کا اہتمام ضروری ہے ۔ الغرض طہارت سے متعلقہ شاید ہی کوئی مسئلہ ایسا ہو جو اس کتاب میں بیان نہ ہوا ہو۔اصل کتاب عربی میں تھی جسے جناب محمد عرفان محمدعمر المدنی نے اردو کے قالب میں ڈھالا ہے ۔ اسطرح اردود ان طبقہ بھی قرآن وحدیث کے مسائل طہارت کو بآسانی سیکھ اور سمجھ سکتاہے ۔ خداوندتعالی مؤلف ، مترجم اور ناشرین کی اس خدمت کو قبول فرمائے اور ہمیں اس پر عمل کرنے کی توفیق عنائت فرمائے۔(آمین)
اسلام عفت و عصمت اور پاکیزگی قلب و نگاہ کا دین ہے ۔ انسان کی عزت وعصمت کے تحفظ کی خاطر اسلام میں نکاح کا حکم دیا گیا ہے تاکہ حصول عفت کے ساتھ ساتھ نسل انسانی کی بقاء و تسلسل بھی جاری رہے۔ ایک گروہ کے ہاں نکاح کی ایک صورت متعہ کے نام پربھی رائج ہے جو اگرچہ صدراسلام میں جائزتھی ، تاہم حضورنبی کریم ﷺ نے اپنی حیات طیبہ ہی میں بڑی وضاحت و صراحت سے اسے ناجائز و ممنوع قراردے دیا ۔اس کا جواز بھی بعض مخصوص اور اضطراری حالات سے خاص تھا ۔لیکن ایک مخصوص گروہ اب بھی اسے جائزسمجھتاہے اور اس کے حق میں اپنے تئیں بعض ’’دلائل‘‘بھی پیش کرتاہے ،جس سے عوام مغالطوں کا شکار ہوسکتے ہیں۔زیرنظرکتاب میں علامہ محمدعلی جانباز ؒ نے اس نوع کے جملہ’’دلائل‘‘کے تاروپود بکھیرکر رکھ دیئے ہیں اور ثابت کیا ہے کہ متعہ قطعی حرام اور ممنوع ہے ۔اس کے لیے کتاب وسنت کے ٹھوس دلائل بھی پیش کیے ہیں ، جن سے مسئلہ پوری طرح نکھرکر سامنے آگیا ہے ۔ حقیقت یہ ہے کہ اگر متعہ کو جائز قرار دے دیا جائے تو اس سے جنسی بے راہ روی کادروازہ چوپٹ کھل جائے گا جو اہل اسلام کی عفت وعصمت کے لئے زہرقاتل ہے ۔ امید ہے کہ زیرنظر رسالہ سے اس مسئلہ کی اصل حقیقت بے نقاب ہوکر قارئین کے سامنے آجائے گی ۔ انشاءاللہ
نکاح وہ پاکیزہ شرعی طریقہ ہے جس کے ذریعے ایک بیوی اورشوہرکاوجودہوتاہے ۔نکاح کی مشروعیت بنی نوع انسان پراللہ تعالی کاایک عظیم فضل واحسان ہے ۔یہی وہ شریف،منظم اورمحفوظ عمل ہے جس سے ان کی نسل آگے بڑھتی ہے ،نسب معلوم ہوتاہے ،خاندان،رشتے اورتعلقات بنتے ہیں ۔ایک سماج اورمعاشرہ کی تعمیروتشکیل ہوتی ہے۔لیکن اس کےلیے ضروری ہے کہ میاں بیوی میں سے ہرایک اپنے فرائض سےباخبرہواوردوسرے کےحقوق کوپہچانے تاکہ نکاح کے جملہ مقاصدکاحصول ممکن ہوسکے ۔زیرنظرکتاب میں اسی کوموضوع سخن بنایاگیاہے۔حقیقت یہ ہے کہ کتاب مذکوراپنےموضوع پربہت ہی اہم ہے ۔زبان وبیان بہت ہی عمدہ ،دلکش اورعام فہم ہے۔قرآن وحدیث کی روشنی میں دنیاکےسب سے مقدس رشتہ کے باہمی حقوق کوبڑے ہی سیکس واچھوتے انداز میں پیش کیاگیاہے ۔ظلمت وتیرگی کےاس عہدمیں جہاں نکاح جیسے مقدس وپاکیزہ رشتے کوکسی کھلونے سے زیادہ اہمیت نہیں دی جاتی اورجہاں میاں بیوی کے حقوق کی پامالی ایک عام چلن بن چکی ہے ،یہ کتاب راہنمائی کاایک چراغ ثابت ہوگی۔ان شاء اللہ
عصرحاضرمیں ایسے بہت سے گروہ نظرآتےہیں جونہ صرف تجدیداسلام کے نام نہادودعوے دارہیں بلکہ ائمہ اسلام کے مرتب کردہ ان اصول وقواعدمیں بھی جدت لاناچاہتےہیں کہ جن کی روش میں علمائےسلف وخلف استدلال واستنباط اوراحادیث کی تصحیح وتضعیف کافیصلہ کیاکرتے تھے ۔حالانکہ یہ اصول دراصل قرآن وسنت سے ماخوذہیں اوران کامرجع ومصدرنصوص شرعیہ ہی ہیں ۔لیکن یہ لوگ اپنی عقل وفکرکے بل بوتے پران کی تردیدوتغلیط کرناچاہتے ہیں ،جس سے ایک نیانظام فکرونظروضع کرناان کامنتہائے نگاہ ہے ۔زیرنظررسالہ میں ایک گروہ کے ’’اصول ومبادی‘‘پرناقدانہ نگاہ ڈالی گئی ہے اورمدلل طریقے سے ثابت کیاگیاہے یہ ’’اصول ومبادی‘‘قرآن وسنت اوراجماع امت سے متصادم ہیں ولہذاناقابل التفات ہیں ۔
قرآن شریف میں نبی مکرم ﷺ کاایک وصف یہ بیان کیاگیاہے کہ آپ ﷺ پاکیزہ وطیب چیزوں کوحلال ٹھہراتے اورخبیث وناپاک اشیاء کوحرام قراردیتے ہیں ۔اسلامی تعلیمات کے مطالعہ سے معلوم ہوتاہے کہ اسلام میں غلط اشیاء جوانسانی صحت کےلیے نقصان دہ ہوں‘حرام وناجائز ہیں ۔سگریٹ کےبارے میں یہ طے شدہ بات ہے کہ یہ انتہائی مہلک اورمضرہے۔سگریت کابنیادی عنصرتمباکوہے جوبنگسن کی نسل سے ایک نباتات ہے،جسےکھانےسے جانوربھی اجتناب کرتے ہیں ۔لیکن بعض لوگ سگریٹ کے ذریعے تمباکونوشی کرتے ہیں اوریوں زہرپھانکتےہیں ۔اس سے بے شمارجسمانی ونفسیاتی امراض پیداہوتے ہیں۔زیرنظررسالہ میں سگریٹ کے شرعی حکم کواجاگرکیاگیاہے اوراس کے مہلک نقصانات پربھی روشنی ڈالی گئی ہے ۔بہت ہی مفیدرسالہ ہے ۔
زیر نظر کتابچہ ’اردو کا آسان قاعدہ‘ مولوی موسیٰ سلیمان کرماڈی کی تالیف ہے ، جو انہوں نے چھوٹے بچوں کو اردو حروف سے واقفیت کے لیے ترتیب دیا ہے۔ 27 صفحات کا یہ قاعدہ اگر بچوں کو سبقاً پڑھا دیا جائے تو بہت جلد بچوں کو اردو زبان سے شد بد ہو جائے گی۔ قاعدہ میں مؤلف نے اس بات کو ملحوظ رکھا ہے کہ بچوں میں پڑھائی کے ساتھ ساتھ لکھائی کی بھی صلاحیت پیدا ہو۔ صفحہ 5 تا 10 میں ایسا اسلوب اختیار کیا گیا ہے جس سے بچوں کو جلد لکھنا آ جائے۔ روز مرہ کی ضروری بول چال کے اردو جملے، دنوں اور مہینوں کے نام اور گنتی لفظوں میں بتائی گئی ہے۔ (ع۔م)
الله عزوجل نے ہمیں وحئی الہی کی اتباع وپیروی کاپابندکیاہے نہ کہ کسی خاص شخص یاگروہ کی اطاعت کا۔فلہذاہمیں براہ راست کتاب وسنت سے مسائل زندگی کاحل تلاش کرناچاہیے اوراسی کوہرشئےپرمقدم رکھناچاہیے یہ ہے اہل حدیث کاموقف ومسلک ۔لیکن بعض لوگوں کی رائے ہے کہ ہم براہ راست کتاب وسنت کوسمجھنے کی صلاحیت نہیں رکھتے لہذاکسی مخصوص امام کی فقہ کی پابندی ناگزیرہے ،اسی پربس نہیں بلکہ وہ اہل مدینہ پربےجاالزام تراشیاں اوربہتان طرازیاں بھی کرتےرہتے ہیں ۔زیرنظرکتاب بھی دراصل ایسی ہی ایک کتاب ’’حدیث اوراہل حدیث‘‘کاجواب ہے ۔مؤخرالذکرکتاب ایک دیوبندی مقلدنے تحریرکی ہے ،جس میں اہل حدیث پرنارواتنقیدکی گئی ہے اوربے شمارمغالطے دئیے گئے ہیں ۔زیرنظرکتاب میں اس کامفصل ومدلل ،تحقیقی جواب دیاگیاہے۔
علامہ ابن القیم الجوزیہ ؒ ایک جلیل القدرعالم ربانی تھے ۔آپ نےبے شمارکتابیں تصنیف فرمائی ہیں ان میں زیرنظرکتاب اعلام الموقعین ایک ممتاز مقام رکھتی ہے ۔اس مفصل کتاب میں علامہ موصوف نے اصول فقہ خصوصافتوی،اجتہاداورقیاس کے موضوع پرقلم اٹھایاہے اورحق یہ ہےکہ حق اداکردیاہے ۔جولوگ تقلیداورقیاس کےباب میں افراط وتفریط کاشکارہیں ،ان کاتفصیلی ردکیاہے اورایک ایک مسئلے پربیسیوں دلائل پیش کیےہیں ۔حیلہ سازوں کی بھی تردیدفرمائی ہےاورصحابہ کرام وسلف صالحین کے حوالے سے واضح کیاہے کہ وہ ہرمسئلے میں کتاب وسنت مقدم رکھتے تھے ،لہذاہمیں بھی براہ راست کتاب وسنت کی پیروی کرنی چاہیے نہ کہ اقوال رجال کاسہارالیناچاہیے ۔ان لوگوں کی غلطی کوبھی واضح کیاہے جویہ گمان رکھتےہیں بعض احادیث خلاف قیاس ہیں ۔اس وضع کتاب کوخطیب الہندعلامہ محمدجوناگڑھی نے رواں اورشگفتہ اردوکے قالب میں ڈھالاہے ،جس سےاردودان طبقےکے لیے بھی اس سے استفادہ کی راہ آسان ہوگئی ہے۔خداوندقدوس فاضل مؤلف اورمترجم کی اس عظیم خدمت کوشرف قبولیت سے نوازےاوراہل اسلام کواس سے اکتساب فیض کی توفیق مرحمت فرمائے۔آمین
یہ دنیاآزمائش گاہ ہے ۔خداوندقدوس نےموت وحیات کی تخلیق کامقصدہی یہ قراردیاہے کہ وہ اس کے ذریعے ہماری آمائش کرناچاہتاہے کہ ہم میں سے کون اچھے عمل کرتاہے اورکون برے عمل اپناتاہے ۔دنیامیں انسان کوکئی طرح کی مشکلات اورمصیبتوں سے دوچارہوناپڑتاہے ۔یہ آزمائش اس لیے ہوتی ہے کہ انسان کاتعلق خداکےساتھ مضبوط ہوتاہے یاوہ اس سے دورہوجاتاہے۔زیرنظرکتابچہ میں دنیوی مصائب ومشکلات کےحوالے سے قرآن وسنت کی روشنی میں راہنمائی کی گئی ہے کہ ان میں ایک انسان سے کون سارویہ اورکردارمطلوب ہے ۔دعاء توکل علی اللہ اوراللہ سے اجروثواب کی امیدہی وہ طرز عمل ہے جومصائب کی صورت میں انسان کے لیے مناسب ہے ۔اسوۂ رسول ﷺ اورصحابہ کرام ؓ کی سیرتوں سے بھی یہی تصویرسامنے آتی ہے ۔
مادری زبان کےعلاوہ کسی دوسری زبان کو سمجھنے کےلیےڈکشنری یالغات کا ہونا ناگزیر ہے عربی زبان کے اردومعانی کے حوالے سے کئی لغات یا معاجم تیار کی گئی ہیں لیکن ان سب میں منفرد اور انتہائی مفید 'القاموس الوحید' ہے اس کی ایک اہم خصوصیت یہ ہے کہ اس میں جدید عربی زبان کے اسالیب کا بھی خیال رکھاگیا ہے یہ کتاب علماء ،طلباءاور عوام سب کے لیے ایک قیمتی متاع ہے جس کے مطالعہ سے کسی بھی عربی لفظ کااردومفہوم ومدعا معلوم کیا جاسکتا ہے بعض احباب کےتقاضے پراسے اپ لوڈ کیا جارہا ہے تاکہ عربی تفہیم وتعلم میں اس سے فائدہ اٹھایا جاسکے۔
شرع متین میں حلت وحرمت کامسئلہ بنیادی واصولی مسائل میں شمارہوتاہے ،جسےکتاب وسنت میں مکمل شرح وبسط کےساتھ بیان کیاگیاہے ۔متعددآیات میں اسےکھول کربیان کردیاگیاہے۔شریعت میں اکل حلال کی بہت زیادہ تاکیدکی گئی ہے ۔اس سلسلہ میں یہ مسئلہ بھی بہت اہم ہے کہ جن جانوروں کاگوشت کھایاجاسکتاہے ،انہیں ذبح کون کررہاہے۔قرآن کی روسے اہل کتاب کاذبیحہ توجائزہے لیکن ان کے علاوہ کفارومشرکین کے ذبح کردہ جانورحرام ہیں ۔فی زمانہ مختلف اسلامی ممالک میں غیراسلامی ریاستوں سے ذبح شدہ گوشت درآمدکیاجاتاہے ۔بحیثیت مسلمان ہماری ذمہ داری ہے کہ اس کے بارےمیں شرعی ہدایات سے آگاہ ہوں کہ کیاواقعی وہ شرعی ضوابط کےمطابق حلال ہے یانہیں ۔زیرنظرکتاب میں اسی مسئلے پرمدلل اورتحقیقی گفتگوکی گئی ہے۔جس کے مطالعے سے یقیناً یہ مسئلہ مکمل طورپرواضح ہوکرسامنے آجاتاہے ۔
اسلام كاايك نماياں وصف یہ ہے کہ اس میں انسانی زندگی کے ہرمسئلے کےبارے میں رہنمائی دی گئی ہے ۔حتی کہ مردوعورت کے جنسی تعلقات کےبارےمیں بھی اہم ہدایات عطاکی گئی ہیں ۔زیرنظرکتابچہ میں طبی وشرعی نقتہ نگاہ سے آداب مباشرت تحریرکیےگئےہیں ۔جن کامطالعہ ہرمسلمان کےلیے مفیدثابت ہوگا۔حقیقت یہ ہے کہ انسان لاعلمی کی بناء پرایسے بہت سے کام کربیٹھتاہے جوشریعت میں صریح حرام ہوتے ہیں اوران کےنتائج بھی انتہائی خطرناک نکلتے ہیں ۔اس رسالہ کے مطالعہ سے دانش وحکمت کی بہت سی باتیں معلوم ہوتی ہیں ۔عقل سلیم کاتقاضاہے کہ ان نادرتجربات ،سبق آموزمشاہدات اورآزمودہ کارافرادکی ہدایات سے بھرپورفائدہ اٹھایاجائے ۔زن وشوہرکے تعلقات کوصرف حیوانی جذبات کی تسکین کاآلہ کارنہ سمجھناچاہیے بلکہ زندگی کامتبرک وظیفہ خیال کرکے ہرسلیم الطبع کوان پرکاربندہونے کی کوشش کرنی چاہیے ۔ یہی اس کتاب کا پیغام ہے