#440

مصنف : رئیس احمد ندوی

مشاہدات : 17315

تصحیح العقائد

  • صفحات: 450
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 13500 (PKR)
(جمعہ 08 اپریل 2011ء) ناشر : ام القریٰ پبلی کیشنز، گوجرانوالہ

اللہ کے رسول ﷺ سے محبت ہمارے ایمان کا حصہ ہے اور آپ کی اطاعت کے بغیر ہمارے ایمان ناقص ہے۔ پس آپ کی ذات سے محبت اورآپ کی اطاعت دین میں مطلوب ومقصود ہے۔محبت میںغلو آ ہی جاتا ہے جیسا کہ ہم دیکھتے ہیں کہ سابقہ اقوام نے بھی اپنے انبیاءکی محبت میںغلو کرتے ہوئے انہیں معاذ اللہ ، اللہ کا بیٹا بنا لیا ہے جیسا کہ عیسائیوں کا حضرت عیسی ؑ کے بارے عقیدہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آپ نے اپنی امت کو اپنی تعریف میں غلوکرنے سے منع فرمایا ہے۔ایک روایت کا مفہوم ہے کہ آپ نے تلقین کی کہ میری تعریف میں ایسا مبالغہ نہ کرنا جیسا کہ نصاری نے حضرت عیسی ؑ کی تعریف میں مبالغہ کیا ہے۔آپ کے مقام ومرتبہ کے بیان یامدح وثنا میںاہل حدیث کا کوئی اختلاف نہیںہے بلکہ وہ اسے جزو ایمان قرار دیتے ہیں، اختلاف اس صورت میں ہے جب آپ کے مقام ومرتبہ کے بیان یا نعت گوئی میں آپ کو اللہ کی ذات یااسماء و صفات کا شریک قرار دیا جائے کہ جس کی تردید کے لیے آپ نے اپنی ساری زندگی کھپا دی۔  
بریلوی مسلک کے فضلا اللہ کے رسول ﷺ کی مدح وثنا میں غلو کرتے ہوئے آپ کو ہر جگہ حاضر ناظر ثابت کرتے ہیں یا آپ کو ابتدائے کائنات سے قیام قیامت تک کی جزئیات و کلیات کا عالم الغیب ثابت کرتے ہیں۔ بریلوی حضرات کے اس غلو کے جواب میں مولانا عبد الرؤوف رحمانی صاحب نے ایک رسالہ ’تردید حاضر وناظر‘ کے نا م سے لکھا ہے۔جس کا جواب ایک بریلوی فاضل نے ’الشاہد‘ کے نام سے دیا۔ اس ’الشاہد‘ کے جواب میں مولانا محمد رئیس ندوی صاحب نے ’تصحیح العقائد بابطال شواھد الشاھد‘ کے نام سے کتاب لکھی۔ بریلوی فاضل کی طرف سے اس کتاب کا جواب ’الشاہد‘ کے جدید ایڈیشن کی صورت میں دیا گیا۔ مولانا رئیس ندوی ؒ نے بھی اس جدید ایڈیشن کا جواب ’تصحیح العقائد‘ کے جدید ایڈیشن کے ذریعے دیا اور اب یہ کتاب اللہ کے رسول ﷺ کے عالم الغیب ہونے، حاضر ناظر ہونے، اللہ کے نبی ﷺ کے سایہ کے ہونے اور آپ کے معراج کے موقع پر اللہ تعالیٰ کو دیکھنے کے بارے ایک بنیادی مصدر کی حیثیت اختیار کر چکی ہے۔کتاب کا اسلوب مجادلانہ اور مناظرانہ ہے کیونکہ درحقیقت یہ ایک تحریری مناظرہ ہی ہے اور یہ اسلوب کی سختی دونوں طرف سے ہی پائی جا رہی ہے بلکہ یہ کہنا بھی مناسب ہو گا کہ اس سختی کی ابتدا مولانا احمد رضاخان کے مزاج سے ہوئی ہے اور وہی پہلے شخص ہیں جنہوں نے ان مسائل میں اپنے مخالفین کو گمراہ، ضال، بدعتی، کافر،مشرک اور جو گالی ممکن ہو سکتی تھی، دی ہے اور یہ نازیبا کلمات آج بھی ان کی کتابوں میں موجود ہیں۔ایک طرف مزاج اور اسلوب میں تشدد اور سختی ہو تو دوسری طرف بھی آ ہی جاتی ہے۔ بہرحال پھر بھی اس مجادلانہ و مناظرانہ اسلوب سے صرف نظر کرتے ہوئے کتاب اپنے موضوع پر ایک علمی دستاویز کی حیثیت رکھتی ہے۔
 

عناوین

 

صفحہ نمبر

حرف اوّل

 

13

سوانح علامہ محمد رئیس ندوی رحمۃ اللہ علیہ

 

16

خطبہ کتاب

 

23

اہل اسلام میں افتراق کی نبوی پیش گوئی

 

25

نبوی پیش گوئی کا پورا ہونا

 

27

جھوٹ کی مذمت اور قباحت

 

29

شرک کی تعریف

 

30

اُمت محمدیہ میں وقوع شرک کی پیشگوئی

 

31

عالم الغیب اور حاضر و ناظر ہونا اللہ کی ایک صفت ہے

 

33

حدیث عائشہ ؓ معنوی او رحکمی طور پر مرفوع ہے

 

36

تنبیہ بلیغ

 

36

رسول اللہ ﷺ کو عالم الغیب قرار دینے میں متضاد بریلوی پالیسی

 

40

اس بریلوی دعویٰ کی تلخیص و تجزیہ

 

42

تنبیہ بلیغ

 

45

شریعت کے سلسلے میں ہر دعویٰ کا شرعی دلیل سے مدلل ہونا ضروری ہے

 

47

تنبیہ بلیغ

 

49

تکمیل نزول قرآن کب ہوئی؟

 

52

بریلوی دعاوی کی تکذیب پر بعض اجمالی دلائل کی طرف اشارہ

 

54

ہمارے رسول ﷺ کے عالم الغیب نہ ہونے پر پہلی نص قاطع

 

55

اللہ و رسول پرکذب بیانی کا بریلوی اتہام

 

57

ہمارے رسول ﷺ کے عالم الغیب نہ ہونے پر دوسری نص قاطع

 

59

ہمارے رسول ﷺ کے عالم الغیب نہ ہونے پر تیسری نص قاطع

 

63

غیب کی لغوی و شرعی تعریف

 

66

ہمارے رسول ﷺ کے عالم الغیب نہ ہونے پر چوتھی نص قاطع

 

72

بریلوی بحرالعلوم کی تعلیم خود اپنی تکذیب و تغلیط

 

74

ہمارے رسول ﷺ کے عالم الغیب نہ ہونے پرپانچویں نص قاطع

 

76

ہمارے رسول ﷺ کے عالم الغیب نہ ہونے پرچھٹی نص قاطع

 

76

ہمارے رسول ﷺ کے عالم الغیب نہ ہونے پرساتویں نص قاطع

 

77

ہمارے رسول ﷺ کے عالم الغیب نہ ہونے پرآٹھویں نص قاطع

 

80

ہمارے رسول ﷺ کے عالم الغیب نہ ہونےپر  نویں نص قاطع

 

81

ہمارے رسول ﷺ کے عالم الغیب نہ ہونے پردسویں نص قاطع

 

81

بریلوی بحرالعلوم کا اعتراف کہ غیر اللہ مطلقاً علم غیب نہیں جانتے

 

82

اپنے بیان مذکور کی بریلوی بحرالعلوم نے زور دار تکذیب کررکھی ہے

 

84

غیر اللہ کے عالم الغیب نہ ہونے پر گیارہویں نص قاطع

 

88

بریلوی بحرالعلوم کی اپنی ہی تحریر سے اپنی تکذیب

 

94

ہمارے رسول ﷺ کے عالم الغیب نہ ہونے پر بارہویں نص قاطع اوربریلوی سرکشی کی ایک اور مثال

 

97

سورہ محمد کی تیسویں آیت پربریلوی فرقہ کامشن

 

100

بریلویوں کا اپنے مذہبی اول سے انحراف و اعراض

 

102

بریلوی اعلیٰ حضرت و بحرالعلوم کی اپنے مذہب سے بغاوت و خروج

 

103

بریلوی لوگ جن آیات سے اپنے مؤقف پر استدلال کرتے ہیں ان کا ذکر

 

107

بریلوی مشن کی پیش کردہ پہلی آیت

 

107

بریلوی مشن کی پیش کردہ دوسری آیت

 

108

بریلوی مشن کی پیش کردہ تیسری آیت

 

109

ہمارے رسول ﷺ کے عالم الغیب نہ ہونے پر تیرہویں نص قاطع

 

110

بریلوی مشن کی طرف سے پیش کردہ چوتھی آیت

 

112

بریلوی مشن کی پیش کردہ پانچویں آیت

 

112

بریلوی مشن کی بعض دیگر مستدل آیات

 

113

شرعی اجازت کے بغیر انجام دیا جانے والا عمل مردود باطل ہے

 

114

اللہ تعالیٰ کے اسمائے حسنیٰ

 

115

عبادت تو قیفی چیز ہے

 

116

غیراللہ کے عالم الغریب نہ ہونے پر ایک اور دلیل شرعی

 

118

ایک نبوی پیش گوئی کا ذکر

 

126

نبی ﷺ کے عالم الغیب ہونیکی نفی پر دلالت کرنے والی حدیث ربیع بنت معوذ

 

127

عہد نبوی میں نبی ﷺ کے عالم الغیب کہے جانے کا ذکر

 

129

جھوٹے کی عبادت مقبول نہیں

 

131

جدید بریلوی کتاب ’’الشاہد‘‘ اور اس کے مصنف کا تعارف

 

133

الشاہد کا تعارف

 

135

بریلوی کتابوں کی عبارتیں ایک دوسرے کی تکذیب کرتی ہیں

 

136

بریلوی مشن کے مزید کلمات اعتراف ملاحظہ ہوں

 

137

تصحیح العقائد کے علمی مواخذہ کے جواب میں بریلوی مشن کا مجرمانہ سکوت

 

140

غلو بازی میں بریلوی فرقہ اہل کتاب یہود و نصاریٰ کے نقش قدم پر

 

141

فرقہ بریلویہ کے ایک بھاری جھوٹ کی نشاندہی

 

143

ابلیس کی طرف سے ایک بریلوی توجیہ

 

144

الشاہد کی تصنیف میں بریلوی بحرالعلوم کی متضاد پالیسی

 

144

تضاد در تضاد

 

146

سلفی المذہب خاندان کے فرد مولوی عتیق الرحمٰن اکرہروی کے بریلوی بن جانے پر بریلوی بحرالعلوم کی فرحت

 

147

ہمارے رسول محمد ﷺ انبیائے سابقین کے مذہب پر تھے

 

148

عالم الغیب ہونے سے متعلق فرمان نوح علیہ السلام

 

150

اپنے عالم الغیب اور حاضر و ناظر ہونے سے خاتم النبیین محمد ﷺ کی نفی

 

153

اسلامی تعلیمات خصوصاً توحید پرستی کے منافی باتیں خبث و نجس ہیں

 

157

آمدم برسر مطلب

 

159

بریلوی بحرالعلوم کااہلحدیث پر امکان کذب باری کا جھوٹا اتہام

 

160

بریلوی بحرالعلوم کا اللہ و رسول پرکذب بیانی کااتہام

 

160

خدائی کاریگری پر بریلوی جارحیت

 

161

مولانا جھنڈانگری کے چیلنج مباہلہ سےبریلویوں کا فرار

 

161

بریلوی مذہب میں ایمان  گھٹتا  بڑھتا ہے

 

162

بریلوی اسلاف بریلوی بحرالعلوم کی نظر میں

 

162

نبی حکم الہٰی کے مطابق بہت ساری چیزوں کو دیکھنے اور مشاہدہ کرنے سے باز رہنے کے مکلف  ہیں

 

164

ہمارے نبی کا اُمی ہونا عالم الغیب او رحاضروناظر ہونے والے بریلوی دعویٰ کے منافی ہے

 

165

تنبیہ بلیغ

 

166

پانچوں مفاتیح غیب سے متعلق ایک وضاحت

 

167

بریلوی شریعت کا یہ دعویٰ کہ خاتم النبیین محمد ﷺ تمام انبیاء کے معلم ہیں

 

167

برزخ میں  روح نبوی پر اعمال امت کی پیشی

 

169

بریلوی شریعت بتصریح خویش عقائد کے معاملہ میں غیر مقلد ہے

 

170

یہ منافقوں کا عقیدہ ہے کہ نبی و رسول کو موت نہیں آتی

 

173

غیب کی جو بات بتلانے سے معلوم ہوگئی وہ غیب نہیں ہے

 

173

بریلویوں کا تقلیدی مذہب اور عقیدہ علم غیب

 

175

مغل حکمران اورنگ زیب اور فتاویٰ عالمگیر کا غیب نبوی کے متعلق مؤقف

 

176

غیب نبوی کی بابت فتاویٰ بزازیہ کی صراحت

 

178

غیب نبوی کی بابت درمختار کی صراحت

 

179

تنبیہ

 

181

غیب نبوی سے متعلق امام ابن الہمام حنفی اور عام احناف کی صراحت

 

182

غیب نبوی اور امام قاضی خاں حنفی کی صراحت

 

186

غیب نبوی اور پیران پیر شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ

 

188

غیب نبوی او رحنفی کتاب تحفۃ القضاۃ

 

189

غیب نبوی اور سلطان العارفین قاضی حمید الدین ناگوری

 

190

غیب نبوی اور ملا حسین خباز کشمیری حنفی

 

191

غیب نبوی اور قاضی ثناء اللہ پانی پتی (متوفی 1213ھ)

 

192

پہلی تنبیہ بلیغ

 

192

دوسری تنبیہ بلیغ

 

193

غیب نبوی اور فتاویٰ تاتارخانیہ

 

195

غیب نبوی اور صاحب ردّ المختار یعنی فتاویٰ شامی

 

199

بریلوی بحرالعلوم کی توہین سلفیت اور تعظیم بریلویت

 

204

بریلویت کو سمجھنے میں اہل حدیثوں پر بریلوی بحرالعلوم کا اتہام غلط فہمی

 

205

شاہدو شہید کا معنی عالم الغیب او رحاضروناظر بتلانا حنفی مذہب میں بالاجماع کفر وجہالت قبیح ہے۔

 

206

’’النبی أولیٰ بالمؤمنین‘‘ والی آیت سےبریلوی استدلال

 

207

بریلوی مؤقف پر قرآنی آیت (وما ارسلنک إلا رحمۃ للعلمین) سے بریلوی استدلال۔

 

213

تنبیہ بلیغ

 

216

بریلوی مؤقف پر بعض احادیث نبویہ سے بریلوی استدلال

 

217

تنبیہ بلیغ

 

217

ملاحظہ

 

218

بریلوی مؤقف پر بریلوی بحرالعلوم کی مستدل چاروں منتخب احادیث کا ذکر

 

219

پہلی حدیث پربحث و نظر

 

220

بریلوی بحرالعلوم کی پیش کردہ دوسری حدیث پر بحث

 

223

بریلوی بحرالعلوم کی ضعیف قرار دی ہوئی روایت مکذوب و موضوع ہے

 

224

ضعیف روایت باب فضائل میں مقبول نہیں

 

224

موضوع حدیث کا متابع کہہ کر بریلوی بحرالعلوم کی ذکر کردہ روایت پر بحث

 

226

بریلوی بحرالعلوم کی منتخب کردہ تیسری حدیث پربحث

 

228

بریلوی بحرالعلوم کی منتخب کردہ چوتھی حدیث پر بحث

 

229

تمام اہل علم پربریلوی بحرالعلوم کا اتہام

 

235

بہت سارے فضائل کے اثبات کے لیے دلائل قطعیہ کی ضرورت ہے

 

237

اللہ کے علاوہ کسی نبی و رسول کو عالم الغیب و حاضر وناظر کہنا عقیدہ ہے یا فضیلت والی بات؟

 

240

بریلوی باب فضائل کے چند اہم اصول

 

243

بریلوی باب فضائل کا پہلا اصول

 

244

بریلوی باب فضائل کے پہلے اصول کا ابطال ورد

 

245

بریلوی باب فضائل کے پہلے اصول سے بریلوی مزعومات کی تکذیب

 

247

بریلوی بحرالعلوم کی طرف سے اپنے مردود اصول کی مکر رحمایت

 

251

تنبیہ بلیغ

 

254

بریلوی باب فضائل کے دوسرے اصول کا جائزہ

 

257

بریلوی باب فضائل کے تیسرے اصول کا جائزہ

 

259

بریلوی باب فضائل کے چوتھے اصول کا جائزہ

 

259

1۔ تشریح، 2۔ فضائل کی قطعیت و ظنیت

 

260

معراج نبوی سے متعلق بریلوی لغو طرازی پر نظر

 

262

قرآن کی مختلف وجہیں اور ان سے استدلال

 

266

بریلوی باب فضائل کے اہم اصول کی بخیہ دری

 

268

بریلوی بحرالعلوم کی مستدل عبارت سے بریلوی بحرالعلوم کی تکذیب

 

276

اصول غلط نہیں خود ما بدولت ہی جہالت میں گرفتار ہیں

 

277

قرآن کی مختلف وجہیں اور ان سے استدلال

 

282

لفظ ’’الشاھد والشھید‘‘ سے بریلوی استدلال اور اس کی تکذیب

 

283

قرآنی آیت (علم الانسان مالم یعلم) کے متعلق بریلوی بحرالعلوم کی افتراء پردازی

 

285

یک نہ شُد دو شُد

 

288

تمام انبیاء کرام پربریلوی بحرالعلوم کاافتراء

 

291

ہررسول و نبی کے شاہد و شہید ہونے کی مدت ان کے زمانہ تک محدود ہے

 

294

فرقہ بریلویہ تخلیق آدم سے پہلے بھی آپ ﷺ کو عالم الغیب و حاضر و ناظر مانتا ہے۔

 

295

آپ ﷺ کا وجود گرامی دنیا میں

 

302

پردہ فرمانےکے بعد

 

303

سایہ نبوی

 

305

سایہ نبوی کی نفی پر موضوع حدیث سے بریلوی استدلال

 

306

عبدالرحمٰن بن قیس زعفرانی کذاب کا تعارف و ترجمہ

 

308

مرسل حدیث حجت نہیں

 

310

سایہ رسول ﷺ کی نفی کرنے والی حدیث کے مضمون میں تعارض

 

311

بریلویوں کی مستدل روایت حقائق ثابتہ کے خلاف ہے

 

313

نوری مخلوق فرشتوں کا بھی سایہ ہوتا ہے

 

313

بریلوی شریعت اور ہندوؤں کا نظریہ اوتار

 

314

کیا نور محمد ﷺ نور الہٰی تھے؟

 

315

سایہ نبوی کا انکار قرآنی نصوص کی خلاف ورزی ہے

 

315

سایہ نبوی پر دلالت کرنے والی حدیث صحیح

 

317

جھوٹ کی قباحت کا بریلوی اعتراف

 

319

بریلوی و سلفی مذہب میں شرعی دلائل کون کون سے ہیں؟

 

320

تفسیری و تاریخی روایات سے بریلوی بے اطمینانی

 

323

ہٹ دھرمی کی مذمت بزبان بریلوی بحرالعلوم

 

324

بریلوی لوگ دو رُخی پالیسی رکھتے ہیں

 

324

قبوری شریعت کی نصوص قاطعہ کے خلاف بغاوت

 

326

قائدین بریلویت کی شریعت سازی

 

328

ابلیس کی غلط ترجمانی از فرقہ بریلویہ

 

330

بریلوی بحرالعلوم کی حساب دانی

 

333

امام جنید بغدادی کاذکر خیر

 

333

نبی و رسول کی بشریت

 

336

بریلویوں کا یہ جھوٹا دعویٰ کہ وفات کے بعد آپ ﷺ ہرجگہ حاضرو موجود ہیں

 

339

اس بریلوی مکذوبہ دعویٰ پرفاضل رحمانی کامواخذہ اور جواب میں فاضل رحمانی پربریلویہ کا طعن و تشنیع۔

 

341

قرآنی آیت اور حدیث نبوی سےبریلوی دعویٰ کی تکذیب

 

342

حاضر و ناظر اور علمائے سلف

 

344

نبی  ورسول اور غیب کے لغوی و شرعی معنی

 

355

بریلوی لوگوں کا موضوع روایت سے استدلال

 

357

اپنی مستدل روایت میں بریلوی بحرالعلوم کی کاٹ چھانٹ

 

360

نصوص شرعیہ سےبریلوی مؤقف کی تکذیب

 

363

بریلوی مؤقف اجماع امت کے خلاف ہے

 

365

رسول ﷺ کو خود رسول ﷺ نے عالم الغیب کہنے سے منع کیا

 

368

فرمان نبوی سے انحراف کے لیےبریلوی حیلہ جوئی کی تفصیل

 

369

اللہ کی جانب سے حاصل شدہ اپنی جملہ معلومات کو آپ ﷺ نے اپنی اُمت کو بتلا دیا ہے۔

 

372

قول عائشہ ؓ کے بالمقابل بریلوی بحرالعلوم کی ذکرکردہ روایات پرنظر

 

374

حدیث عائشہ ؓ کے خلاف بریلوی بحرالعلوم کی بیہودہ گوئی

 

378

امام داؤدی کی عبارت میں بریلوی تحریف

 

380

امام قسطلانی کا فرمان

 

381

بریلوی بحرالعلوم کی تحریف بازی

 

384

شب معراج اور دیدار الہٰی و مسئلہ رؤیت باری تعالیٰ

 

385

فرمان نبوی کے خلاف بریلوی بحرالعلوم کی یاوہ گوئی

 

389

بریلوی اکاذیب پر نظر

 

390

حضرت ابن مسعود کی مرفوع حدیث

 

393

حدیث ابی موسیٰ پر بحث

 

395

قول ابن عباس ؓکا اضطراب و تضاد

 

397

تنبیہ بلیغ

 

398

دنیا میں دیدار الہٰی کے مسئلے پر بحث

 

400

حدیث ابی العالیہ

 

408

حدیث عائشہ ؓ کا تجزیہ

 

409

لفظ شاہد و شہید سے غیب نبوی پربریلوی استدلال پر سلفی ردّ بلیغ

 

411

آیت کریمہ (یسئلونک عن الروح) اور غیب نبوی

 

418

تنبیہ بلیغ

 

429

قرآنی آیت :(نزلنا علیک الکتٰب تبیانا لکل شئ) سے متعلق ایک  ضروری وضاحت

 

430

قرآنی آیت (ورسلا قد قصصنٰھم علیک) سے متعلق ایک وضاحت

 

432

قرآنی آیت:(وما علمنٰہ الشعر وما ینبغی لہ) سےمتعلق وضاحت

 

434

قرآنی آیت: (فلا تعلم نفس ما اخفی لھم) سے متعلق وضاحت

 

435

تردید حاضر و ناظر و تردید علم غیب کے چند انوکھے دلائل

 

436

احادیث سے غیب کی نفی پر چند دلائل

 

438

برزخ سے واپسی

 

443

ملائکہ و جنوں پر بشری نبی کا قیاس

 

444

عدم فتویٰ کفر سے غیب نبوی کا ثبوت

 

444

نبوت خضر

 

444

متفرقات

 

445

نجد و عراق

 

447

ابلیس اوربریلوی بحرالعلوم

 

447

رسول اُمی ﷺ

 

448

اس مصنف کی دیگر تصانیف

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 53916
  • اس ہفتے کے قارئین 240992
  • اس ماہ کے قارئین 815039
  • کل قارئین110136477
  • کل کتب8838

موضوعاتی فہرست