اللہ کے رسول ﷺ سے محبت ہمارے ایمان کا حصہ ہے اور آپ کی اطاعت کے بغیر ہمارے ایمان ناقص ہے۔ پس آپ کی ذات سے محبت اورآپ کی اطاعت دین میں مطلوب ومقصود ہے۔محبت میںغلو آ ہی جاتا ہے جیسا کہ ہم دیکھتے ہیں کہ سابقہ اقوام نے بھی اپنے انبیاءکی محبت میںغلو کرتے ہوئے انہیں معاذ اللہ ، اللہ کا بیٹا بنا لیا ہے جیسا کہ عیسائیوں کا حضرت عیسی ؑ کے بارے عقیدہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آپ نے اپنی امت کو اپنی تعریف میں غلوکرنے سے منع فرمایا ہے۔ایک روایت کا مفہوم ہے کہ آپ نے تلقین کی کہ میری تعریف میں ایسا مبالغہ نہ کرنا جیسا کہ نصاری نے حضرت عیسی ؑ کی تعریف میں مبالغہ کیا ہے۔آپ کے مقام ومرتبہ کے بیان یامدح وثنا میںاہل حدیث کا کوئی اختلاف نہیںہے بلکہ وہ اسے جزو ایمان قرار دیتے ہیں، اختلاف اس صورت میں ہے جب آپ کے مقام ومرتبہ کے بیان یا نعت گوئی میں آپ کو اللہ کی ذات یااسماء و صفات کا شریک قرار دیا جائے کہ جس کی تردید کے لیے آپ نے اپنی ساری زندگی کھپا دی۔
بریلوی مسلک کے فضلا اللہ کے رسول ﷺ کی مدح وثنا میں غلو کرتے ہوئے آپ کو ہر جگہ حاضر ناظر ثابت کرتے ہیں یا آپ کو ابتدائے کائنات سے قیام قیامت تک کی جزئیات و کلیات کا عالم الغیب ثابت کرتے ہیں۔ بریلوی حضرات کے اس غلو کے جواب میں مولانا عبد الرؤوف رحمانی صاحب نے ایک رسالہ ’تردید حاضر وناظر‘ کے نا م سے لکھا ہے۔جس کا جواب ایک بریلوی فاضل نے ’الشاہد‘ کے نام سے دیا۔ اس ’الشاہد‘ کے جواب میں مولانا محمد رئیس ندوی صاحب نے ’تصحیح العقائد بابطال شواھد الشاھد‘ کے نام سے کتاب لکھی۔ بریلوی فاضل کی طرف سے اس کتاب کا جواب ’الشاہد‘ کے جدید ایڈیشن کی صورت میں دیا گیا۔ مولانا رئیس ندوی ؒ نے بھی اس جدید ایڈیشن کا جواب ’تصحیح العقائد‘ کے جدید ایڈیشن کے ذریعے دیا اور اب یہ کتاب اللہ کے رسول ﷺ کے عالم الغیب ہونے، حاضر ناظر ہونے، اللہ کے نبی ﷺ کے سایہ کے ہونے اور آپ کے معراج کے موقع پر اللہ تعالیٰ کو دیکھنے کے بارے ایک بنیادی مصدر کی حیثیت اختیار کر چکی ہے۔کتاب کا اسلوب مجادلانہ اور مناظرانہ ہے کیونکہ درحقیقت یہ ایک تحریری مناظرہ ہی ہے اور یہ اسلوب کی سختی دونوں طرف سے ہی پائی جا رہی ہے بلکہ یہ کہنا بھی مناسب ہو گا کہ اس سختی کی ابتدا مولانا احمد رضاخان کے مزاج سے ہوئی ہے اور وہی پہلے شخص ہیں جنہوں نے ان مسائل میں اپنے مخالفین کو گمراہ، ضال، بدعتی، کافر،مشرک اور جو گالی ممکن ہو سکتی تھی، دی ہے اور یہ نازیبا کلمات آج بھی ان کی کتابوں میں موجود ہیں۔ایک طرف مزاج اور اسلوب میں تشدد اور سختی ہو تو دوسری طرف بھی آ ہی جاتی ہے۔ بہرحال پھر بھی اس مجادلانہ و مناظرانہ اسلوب سے صرف نظر کرتے ہوئے کتاب اپنے موضوع پر ایک علمی دستاویز کی حیثیت رکھتی ہے۔
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
حرف اوّل |
|
13 |
سوانح علامہ محمد رئیس ندوی رحمۃ اللہ علیہ |
|
16 |
خطبہ کتاب |
|
23 |
اہل اسلام میں افتراق کی نبوی پیش گوئی |
|
25 |
نبوی پیش گوئی کا پورا ہونا |
|
27 |
جھوٹ کی مذمت اور قباحت |
|
29 |
شرک کی تعریف |
|
30 |
اُمت محمدیہ میں وقوع شرک کی پیشگوئی |
|
31 |
عالم الغیب اور حاضر و ناظر ہونا اللہ کی ایک صفت ہے |
|
33 |
حدیث عائشہ ؓ معنوی او رحکمی طور پر مرفوع ہے |
|
36 |
تنبیہ بلیغ |
|
36 |
رسول اللہ ﷺ کو عالم الغیب قرار دینے میں متضاد بریلوی پالیسی |
|
40 |
اس بریلوی دعویٰ کی تلخیص و تجزیہ |
|
42 |
تنبیہ بلیغ |
|
45 |
شریعت کے سلسلے میں ہر دعویٰ کا شرعی دلیل سے مدلل ہونا ضروری ہے |
|
47 |
تنبیہ بلیغ |
|
49 |
تکمیل نزول قرآن کب ہوئی؟ |
|
52 |
بریلوی دعاوی کی تکذیب پر بعض اجمالی دلائل کی طرف اشارہ |
|
54 |
ہمارے رسول ﷺ کے عالم الغیب نہ ہونے پر پہلی نص قاطع |
|
55 |
اللہ و رسول پرکذب بیانی کا بریلوی اتہام |
|
57 |
ہمارے رسول ﷺ کے عالم الغیب نہ ہونے پر دوسری نص قاطع |
|
59 |
ہمارے رسول ﷺ کے عالم الغیب نہ ہونے پر تیسری نص قاطع |
|
63 |
غیب کی لغوی و شرعی تعریف |
|
66 |
ہمارے رسول ﷺ کے عالم الغیب نہ ہونے پر چوتھی نص قاطع |
|
72 |
بریلوی بحرالعلوم کی تعلیم خود اپنی تکذیب و تغلیط |
|
74 |
ہمارے رسول ﷺ کے عالم الغیب نہ ہونے پرپانچویں نص قاطع |
|
76 |
ہمارے رسول ﷺ کے عالم الغیب نہ ہونے پرچھٹی نص قاطع |
|
76 |
ہمارے رسول ﷺ کے عالم الغیب نہ ہونے پرساتویں نص قاطع |
|
77 |
ہمارے رسول ﷺ کے عالم الغیب نہ ہونے پرآٹھویں نص قاطع |
|
80 |
ہمارے رسول ﷺ کے عالم الغیب نہ ہونےپر نویں نص قاطع |
|
81 |
ہمارے رسول ﷺ کے عالم الغیب نہ ہونے پردسویں نص قاطع |
|
81 |
بریلوی بحرالعلوم کا اعتراف کہ غیر اللہ مطلقاً علم غیب نہیں جانتے |
|
82 |
اپنے بیان مذکور کی بریلوی بحرالعلوم نے زور دار تکذیب کررکھی ہے |
|
84 |
غیر اللہ کے عالم الغیب نہ ہونے پر گیارہویں نص قاطع |
|
88 |
بریلوی بحرالعلوم کی اپنی ہی تحریر سے اپنی تکذیب |
|
94 |
ہمارے رسول ﷺ کے عالم الغیب نہ ہونے پر بارہویں نص قاطع اوربریلوی سرکشی کی ایک اور مثال |
|
97 |
سورہ محمد کی تیسویں آیت پربریلوی فرقہ کامشن |
|
100 |
بریلویوں کا اپنے مذہبی اول سے انحراف و اعراض |
|
102 |
بریلوی اعلیٰ حضرت و بحرالعلوم کی اپنے مذہب سے بغاوت و خروج |
|
103 |
بریلوی لوگ جن آیات سے اپنے مؤقف پر استدلال کرتے ہیں ان کا ذکر |
|
107 |
بریلوی مشن کی پیش کردہ پہلی آیت |
|
107 |
بریلوی مشن کی پیش کردہ دوسری آیت |
|
108 |
بریلوی مشن کی پیش کردہ تیسری آیت |
|
109 |
ہمارے رسول ﷺ کے عالم الغیب نہ ہونے پر تیرہویں نص قاطع |
|
110 |
بریلوی مشن کی طرف سے پیش کردہ چوتھی آیت |
|
112 |
بریلوی مشن کی پیش کردہ پانچویں آیت |
|
112 |
بریلوی مشن کی بعض دیگر مستدل آیات |
|
113 |
شرعی اجازت کے بغیر انجام دیا جانے والا عمل مردود باطل ہے |
|
114 |
اللہ تعالیٰ کے اسمائے حسنیٰ |
|
115 |
عبادت تو قیفی چیز ہے |
|
116 |
غیراللہ کے عالم الغریب نہ ہونے پر ایک اور دلیل شرعی |
|
118 |
ایک نبوی پیش گوئی کا ذکر |
|
126 |
نبی ﷺ کے عالم الغیب ہونیکی نفی پر دلالت کرنے والی حدیث ربیع بنت معوذ |
|
127 |
عہد نبوی میں نبی ﷺ کے عالم الغیب کہے جانے کا ذکر |
|
129 |
جھوٹے کی عبادت مقبول نہیں |
|
131 |
جدید بریلوی کتاب ’’الشاہد‘‘ اور اس کے مصنف کا تعارف |
|
133 |
الشاہد کا تعارف |
|
135 |
بریلوی کتابوں کی عبارتیں ایک دوسرے کی تکذیب کرتی ہیں |
|
136 |
بریلوی مشن کے مزید کلمات اعتراف ملاحظہ ہوں |
|
137 |
تصحیح العقائد کے علمی مواخذہ کے جواب میں بریلوی مشن کا مجرمانہ سکوت |
|
140 |
غلو بازی میں بریلوی فرقہ اہل کتاب یہود و نصاریٰ کے نقش قدم پر |
|
141 |
فرقہ بریلویہ کے ایک بھاری جھوٹ کی نشاندہی |
|
143 |
ابلیس کی طرف سے ایک بریلوی توجیہ |
|
144 |
الشاہد کی تصنیف میں بریلوی بحرالعلوم کی متضاد پالیسی |
|
144 |
تضاد در تضاد |
|
146 |
سلفی المذہب خاندان کے فرد مولوی عتیق الرحمٰن اکرہروی کے بریلوی بن جانے پر بریلوی بحرالعلوم کی فرحت |
|
147 |
ہمارے رسول محمد ﷺ انبیائے سابقین کے مذہب پر تھے |
|
148 |
عالم الغیب ہونے سے متعلق فرمان نوح علیہ السلام |
|
150 |
اپنے عالم الغیب اور حاضر و ناظر ہونے سے خاتم النبیین محمد ﷺ کی نفی |
|
153 |
اسلامی تعلیمات خصوصاً توحید پرستی کے منافی باتیں خبث و نجس ہیں |
|
157 |
آمدم برسر مطلب |
|
159 |
بریلوی بحرالعلوم کااہلحدیث پر امکان کذب باری کا جھوٹا اتہام |
|
160 |
بریلوی بحرالعلوم کا اللہ و رسول پرکذب بیانی کااتہام |
|
160 |
خدائی کاریگری پر بریلوی جارحیت |
|
161 |
مولانا جھنڈانگری کے چیلنج مباہلہ سےبریلویوں کا فرار |
|
161 |
بریلوی مذہب میں ایمان گھٹتا بڑھتا ہے |
|
162 |
بریلوی اسلاف بریلوی بحرالعلوم کی نظر میں |
|
162 |
نبی حکم الہٰی کے مطابق بہت ساری چیزوں کو دیکھنے اور مشاہدہ کرنے سے باز رہنے کے مکلف ہیں |
|
164 |
ہمارے نبی کا اُمی ہونا عالم الغیب او رحاضروناظر ہونے والے بریلوی دعویٰ کے منافی ہے |
|
165 |
تنبیہ بلیغ |
|
166 |
پانچوں مفاتیح غیب سے متعلق ایک وضاحت |
|
167 |
بریلوی شریعت کا یہ دعویٰ کہ خاتم النبیین محمد ﷺ تمام انبیاء کے معلم ہیں |
|
167 |
برزخ میں روح نبوی پر اعمال امت کی پیشی |
|
169 |
بریلوی شریعت بتصریح خویش عقائد کے معاملہ میں غیر مقلد ہے |
|
170 |
یہ منافقوں کا عقیدہ ہے کہ نبی و رسول کو موت نہیں آتی |
|
173 |
غیب کی جو بات بتلانے سے معلوم ہوگئی وہ غیب نہیں ہے |
|
173 |
بریلویوں کا تقلیدی مذہب اور عقیدہ علم غیب |
|
175 |
مغل حکمران اورنگ زیب اور فتاویٰ عالمگیر کا غیب نبوی کے متعلق مؤقف |
|
176 |
غیب نبوی کی بابت فتاویٰ بزازیہ کی صراحت |
|
178 |
غیب نبوی کی بابت درمختار کی صراحت |
|
179 |
تنبیہ |
|
181 |
غیب نبوی سے متعلق امام ابن الہمام حنفی اور عام احناف کی صراحت |
|
182 |
غیب نبوی اور امام قاضی خاں حنفی کی صراحت |
|
186 |
غیب نبوی اور پیران پیر شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ |
|
188 |
غیب نبوی او رحنفی کتاب تحفۃ القضاۃ |
|
189 |
غیب نبوی اور سلطان العارفین قاضی حمید الدین ناگوری |
|
190 |
غیب نبوی اور ملا حسین خباز کشمیری حنفی |
|
191 |
غیب نبوی اور قاضی ثناء اللہ پانی پتی (متوفی 1213ھ) |
|
192 |
پہلی تنبیہ بلیغ |
|
192 |
دوسری تنبیہ بلیغ |
|
193 |
غیب نبوی اور فتاویٰ تاتارخانیہ |
|
195 |
غیب نبوی اور صاحب ردّ المختار یعنی فتاویٰ شامی |
|
199 |
بریلوی بحرالعلوم کی توہین سلفیت اور تعظیم بریلویت |
|
204 |
بریلویت کو سمجھنے میں اہل حدیثوں پر بریلوی بحرالعلوم کا اتہام غلط فہمی |
|
205 |
شاہدو شہید کا معنی عالم الغیب او رحاضروناظر بتلانا حنفی مذہب میں بالاجماع کفر وجہالت قبیح ہے۔ |
|
206 |
’’النبی أولیٰ بالمؤمنین‘‘ والی آیت سےبریلوی استدلال |
|
207 |
بریلوی مؤقف پر قرآنی آیت (وما ارسلنک إلا رحمۃ للعلمین) سے بریلوی استدلال۔ |
|
213 |
تنبیہ بلیغ |
|
216 |
بریلوی مؤقف پر بعض احادیث نبویہ سے بریلوی استدلال |
|
217 |
تنبیہ بلیغ |
|
217 |
ملاحظہ |
|
218 |
بریلوی مؤقف پر بریلوی بحرالعلوم کی مستدل چاروں منتخب احادیث کا ذکر |
|
219 |
پہلی حدیث پربحث و نظر |
|
220 |
بریلوی بحرالعلوم کی پیش کردہ دوسری حدیث پر بحث |
|
223 |
بریلوی بحرالعلوم کی ضعیف قرار دی ہوئی روایت مکذوب و موضوع ہے |
|
224 |
ضعیف روایت باب فضائل میں مقبول نہیں |
|
224 |
موضوع حدیث کا متابع کہہ کر بریلوی بحرالعلوم کی ذکر کردہ روایت پر بحث |
|
226 |
بریلوی بحرالعلوم کی منتخب کردہ تیسری حدیث پربحث |
|
228 |
بریلوی بحرالعلوم کی منتخب کردہ چوتھی حدیث پر بحث |
|
229 |
تمام اہل علم پربریلوی بحرالعلوم کا اتہام |
|
235 |
بہت سارے فضائل کے اثبات کے لیے دلائل قطعیہ کی ضرورت ہے |
|
237 |
اللہ کے علاوہ کسی نبی و رسول کو عالم الغیب و حاضر وناظر کہنا عقیدہ ہے یا فضیلت والی بات؟ |
|
240 |
بریلوی باب فضائل کے چند اہم اصول |
|
243 |
بریلوی باب فضائل کا پہلا اصول |
|
244 |
بریلوی باب فضائل کے پہلے اصول کا ابطال ورد |
|
245 |
بریلوی باب فضائل کے پہلے اصول سے بریلوی مزعومات کی تکذیب |
|
247 |
بریلوی بحرالعلوم کی طرف سے اپنے مردود اصول کی مکر رحمایت |
|
251 |
تنبیہ بلیغ |
|
254 |
بریلوی باب فضائل کے دوسرے اصول کا جائزہ |
|
257 |
بریلوی باب فضائل کے تیسرے اصول کا جائزہ |
|
259 |
بریلوی باب فضائل کے چوتھے اصول کا جائزہ |
|
259 |
1۔ تشریح، 2۔ فضائل کی قطعیت و ظنیت |
|
260 |
معراج نبوی سے متعلق بریلوی لغو طرازی پر نظر |
|
262 |
قرآن کی مختلف وجہیں اور ان سے استدلال |
|
266 |
بریلوی باب فضائل کے اہم اصول کی بخیہ دری |
|
268 |
بریلوی بحرالعلوم کی مستدل عبارت سے بریلوی بحرالعلوم کی تکذیب |
|
276 |
اصول غلط نہیں خود ما بدولت ہی جہالت میں گرفتار ہیں |
|
277 |
قرآن کی مختلف وجہیں اور ان سے استدلال |
|
282 |
لفظ ’’الشاھد والشھید‘‘ سے بریلوی استدلال اور اس کی تکذیب |
|
283 |
قرآنی آیت (علم الانسان مالم یعلم) کے متعلق بریلوی بحرالعلوم کی افتراء پردازی |
|
285 |
یک نہ شُد دو شُد |
|
288 |
تمام انبیاء کرام پربریلوی بحرالعلوم کاافتراء |
|
291 |
ہررسول و نبی کے شاہد و شہید ہونے کی مدت ان کے زمانہ تک محدود ہے |
|
294 |
فرقہ بریلویہ تخلیق آدم سے پہلے بھی آپ ﷺ کو عالم الغیب و حاضر و ناظر مانتا ہے۔ |
|
295 |
آپ ﷺ کا وجود گرامی دنیا میں |
|
302 |
پردہ فرمانےکے بعد |
|
303 |
سایہ نبوی |
|
305 |
سایہ نبوی کی نفی پر موضوع حدیث سے بریلوی استدلال |
|
306 |
عبدالرحمٰن بن قیس زعفرانی کذاب کا تعارف و ترجمہ |
|
308 |
مرسل حدیث حجت نہیں |
|
310 |
سایہ رسول ﷺ کی نفی کرنے والی حدیث کے مضمون میں تعارض |
|
311 |
بریلویوں کی مستدل روایت حقائق ثابتہ کے خلاف ہے |
|
313 |
نوری مخلوق فرشتوں کا بھی سایہ ہوتا ہے |
|
313 |
بریلوی شریعت اور ہندوؤں کا نظریہ اوتار |
|
314 |
کیا نور محمد ﷺ نور الہٰی تھے؟ |
|
315 |
سایہ نبوی کا انکار قرآنی نصوص کی خلاف ورزی ہے |
|
315 |
سایہ نبوی پر دلالت کرنے والی حدیث صحیح |
|
317 |
جھوٹ کی قباحت کا بریلوی اعتراف |
|
319 |
بریلوی و سلفی مذہب میں شرعی دلائل کون کون سے ہیں؟ |
|
320 |
تفسیری و تاریخی روایات سے بریلوی بے اطمینانی |
|
323 |
ہٹ دھرمی کی مذمت بزبان بریلوی بحرالعلوم |
|
324 |
بریلوی لوگ دو رُخی پالیسی رکھتے ہیں |
|
324 |
قبوری شریعت کی نصوص قاطعہ کے خلاف بغاوت |
|
326 |
قائدین بریلویت کی شریعت سازی |
|
328 |
ابلیس کی غلط ترجمانی از فرقہ بریلویہ |
|
330 |
بریلوی بحرالعلوم کی حساب دانی |
|
333 |
امام جنید بغدادی کاذکر خیر |
|
333 |
نبی و رسول کی بشریت |
|
336 |
بریلویوں کا یہ جھوٹا دعویٰ کہ وفات کے بعد آپ ﷺ ہرجگہ حاضرو موجود ہیں |
|
339 |
اس بریلوی مکذوبہ دعویٰ پرفاضل رحمانی کامواخذہ اور جواب میں فاضل رحمانی پربریلویہ کا طعن و تشنیع۔ |
|
341 |
قرآنی آیت اور حدیث نبوی سےبریلوی دعویٰ کی تکذیب |
|
342 |
حاضر و ناظر اور علمائے سلف |
|
344 |
نبی ورسول اور غیب کے لغوی و شرعی معنی |
|
355 |
بریلوی لوگوں کا موضوع روایت سے استدلال |
|
357 |
اپنی مستدل روایت میں بریلوی بحرالعلوم کی کاٹ چھانٹ |
|
360 |
نصوص شرعیہ سےبریلوی مؤقف کی تکذیب |
|
363 |
بریلوی مؤقف اجماع امت کے خلاف ہے |
|
365 |
رسول ﷺ کو خود رسول ﷺ نے عالم الغیب کہنے سے منع کیا |
|
368 |
فرمان نبوی سے انحراف کے لیےبریلوی حیلہ جوئی کی تفصیل |
|
369 |
اللہ کی جانب سے حاصل شدہ اپنی جملہ معلومات کو آپ ﷺ نے اپنی اُمت کو بتلا دیا ہے۔ |
|
372 |
قول عائشہ ؓ کے بالمقابل بریلوی بحرالعلوم کی ذکرکردہ روایات پرنظر |
|
374 |
حدیث عائشہ ؓ کے خلاف بریلوی بحرالعلوم کی بیہودہ گوئی |
|
378 |
امام داؤدی کی عبارت میں بریلوی تحریف |
|
380 |
امام قسطلانی کا فرمان |
|
381 |
بریلوی بحرالعلوم کی تحریف بازی |
|
384 |
شب معراج اور دیدار الہٰی و مسئلہ رؤیت باری تعالیٰ |
|
385 |
فرمان نبوی کے خلاف بریلوی بحرالعلوم کی یاوہ گوئی |
|
389 |
بریلوی اکاذیب پر نظر |
|
390 |
حضرت ابن مسعود کی مرفوع حدیث |
|
393 |
حدیث ابی موسیٰ پر بحث |
|
395 |
قول ابن عباس ؓکا اضطراب و تضاد |
|
397 |
تنبیہ بلیغ |
|
398 |
دنیا میں دیدار الہٰی کے مسئلے پر بحث |
|
400 |
حدیث ابی العالیہ |
|
408 |
حدیث عائشہ ؓ کا تجزیہ |
|
409 |
لفظ شاہد و شہید سے غیب نبوی پربریلوی استدلال پر سلفی ردّ بلیغ |
|
411 |
آیت کریمہ (یسئلونک عن الروح) اور غیب نبوی |
|
418 |
تنبیہ بلیغ |
|
429 |
قرآنی آیت :(نزلنا علیک الکتٰب تبیانا لکل شئ) سے متعلق ایک ضروری وضاحت |
|
430 |
قرآنی آیت (ورسلا قد قصصنٰھم علیک) سے متعلق ایک وضاحت |
|
432 |
قرآنی آیت:(وما علمنٰہ الشعر وما ینبغی لہ) سےمتعلق وضاحت |
|
434 |
قرآنی آیت: (فلا تعلم نفس ما اخفی لھم) سے متعلق وضاحت |
|
435 |
تردید حاضر و ناظر و تردید علم غیب کے چند انوکھے دلائل |
|
436 |
احادیث سے غیب کی نفی پر چند دلائل |
|
438 |
برزخ سے واپسی |
|
443 |
ملائکہ و جنوں پر بشری نبی کا قیاس |
|
444 |
عدم فتویٰ کفر سے غیب نبوی کا ثبوت |
|
444 |
نبوت خضر |
|
444 |
متفرقات |
|
445 |
نجد و عراق |
|
447 |
ابلیس اوربریلوی بحرالعلوم |
|
447 |
رسول اُمی ﷺ |
|
448 |