#255

مصنف : حافظ محمد گوندلوی

مشاہدات : 20878

دوام حدیث جلد اول

  • صفحات: 602
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 12040 (PKR)
(پیر 22 فروری 2010ء) ناشر : ام القریٰ پبلی کیشنز، گوجرانوالہ

اللہ تعالیٰ نے بنی نوع ِ انسان کی رشد وہدایت کے لیے انبیاء ورسل کو اس کائنات میں مبعوث کیا،تاکہ ان کی راہنمائی کی بدولت اللہ تعالیٰ کی رضا کو حاصل کیا جاسکے۔انسان اپنے تیئں کتنی ہی کوشش اور محنت کیوں نہ کرلے ، اسے اس وقت تک اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل نہیں ہوسکتی جب تک وہ زندگی گزارنے کے لیے اسی منہج کو اختیار نہ کرے جس کی انبیاء﷩ نے تعلیم دی ہے ،اسی لیے اللہ تعالیٰ نے ہر رسول کی بعثت کا مقصد صرف اس کی اطاعت قراردیا ہے ۔جو بندہ بھی نبی اکرم ﷺ کی اطاعت کرے گا تو اس نے اللہ تعالیٰ کی اطاعت کی اور جو انسان آپ کی مخالفت کرے گا ،اس نے اللہ تعالی کے حکم سے روگردانی کی ۔ اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ ﷺ کی اطاعت کی تاکید کرتے ہوئے ارشاد فرمایا: وَمَا آتَاكُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ وَمَا نَهَاكُمْ عَنْهُ فَانْتَهُوا(الحشر:7)اللہ تعالیٰ کے اس فرمان ِعالی شان کی بدولت صحابہ کرام ،تابعین عظام اور ائمہ دین رسول اللہ ﷺ کے ہر حکم کو قرآنی حکم سمجھا کرتے تھے اور قرآن وحدیث دونوں کی اطاعت کویکساں اہمیت وحیثیت دیا کرتے تھے ،کیونکہ دونوں کا منبع ومرکز وحی الٰہی ہے ۔عمل بالحدیث کی تاکید اورتلقین کے باوجود کچھ گمراہ لوگوں نےعہد صحابہ ہی میں احادیث نبویہ سےمتعلق اپنےشکوک وشبہات کااظہارکرناشروع کردیا تھا ،جن کوپروان چڑہانےمیں خوارج ، رافضہ،جہمیہ،معتزلہ، اہل الرائے اور اس دور کے دیگر فرق ضالہ نےبھر پور کردار ادا کیا۔ لیکن اس دور میں کسی نے بھی حدیث وسنت کی حجیت سے کلیتاً انکار نہیں کیا تھا،تاآنکہ یہ شقاوت متحدہ ہندوستان کے چند حرماں نصیبوں کے حصے میں آئی،جنہوں نے نہ صرف حجیت حدیث سے کلیتاً انکار کردیا بلکہ اطاعت رسولﷺ سے روگردانی کرنے لگے اور رسول اللہ ﷺ کی اطاعت کو عہد نبوی تک ہی قرار دینے کی سعی نامشکور کرنے لگے ۔تو اس فتنہ انکار حدیث کے رد میں برصغیر پاک وہند میں جہاں علمائے اہل حدیث نے عمل بالحدیث اورردِّ تقلید کے باب میں گراں قدر خدمات سرانجام دیں وہیں فتنہ انکار حدیث کی تردید میں بھی اپنی تمام تر کوششیں صرف کردیں۔اس سلسلے میں سید نواب صدیق حسن خان، سید نذیر حسین محدث دہلوی،مولانا شمس الحق عظیم آبادی ،مولانا محمد حسین بٹالوی ، مولانا ثناء اللہ امرتسری ، مولانا عبد العزیز رحیم آبادی،حافظ عبداللہ محدث روپڑی، مولانا ابراہیم میر سیالکوٹی ،مولانا داؤد راز شارح بخاری، مولانا اسماعیل سلفی ، محدث العصر حافظ محمدگوندلوی ﷫ وغیرہم کی خدمات قابل تحسین ہیں۔اور اسی طرح ماہنامہ محدث، ماہنامہ ترجمان الحدیث ،ہفت روہ الاعتصام،لاہور ،پندرہ روزہ صحیفہ اہل حدیث ،کراچی وغیرہ کی فتنہ انکار حدیث کے رد میں صحافتی خدمات بھی قابل قدر ہیں ۔اللہ تعالیٰ اہل علم او ررسائل وجرائد کی خدمات کو شرف قبولیت سے نوازے (آمین) زیر نظرکتاب ''دوامِ حدیث'' بھی علمائے اہل حدیث کی دفاع ِ حدیث کے باب میں سرانجام دی جانے والی خدمات جلیلہ ہی کا ایک سنہری باب ہے جو محدث العصر حافظ محمد گوندلوی ﷫ کے تحقیق آفریں قلم سے رقم کیا گیا ہے۔یہ کتاب در اصل منکرینِ حدیث وسنت کی ان تحریرات کاجواب ہے جن کوغلام احمد پرویز نے ''مقام حدیث'' کے نام سے 1953ء میں شائع کیا تھا۔یہ کتاب دو جلدوں پر مشتمل ہے ۔جلد اول میں ''مقام حدیث'' کے تمام مغالطات کا تفصیلی جواب دیا ہے او رجلد دوم میں ڈاکٹر غلام برق جیلانی کی انکار حدیث پر مبنی کتاب''دواسلام'' کا مکمل جواب تحریر کیا ہے۔ حضرت حافظ محدث گوندلوی نے 1953ءمیں جواب کومکمل کرلیا تھا ۔جو کہ ہفت روزہ ''الاعتصام''،ماہنامہ رحیق''اور ترجمان الحدیث ،لاہور میں قسط وار شائع ہوتا رہا۔ پہلی بار حافظ شاہد محمود﷾ (فاضل مدینہ یونیورسٹی ) نے اس کتاب پر تحقیق وتخریج کا کام کر کے کتابی صورت میں حسن طباعت سے آراستہ کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ محدث گوندلوی کی تمام مساعی جمیلہ کو قبول فرمائے اور ان کی مرقد پر اپنی رحمتوں کانزول فرمائے ،اور فاضل نوجوان جید عالمِ دین حافظ شاہد محمود ﷾ کی علمی وتحقیقی خدمات بھی انتہائی قابل قدر ہیں ۔اللہ تعالیٰ ان کےعلم وعمل اورزورِ قلم میں برکت فرمائے (آمین)( م۔ا)

 

عناوین

 

صفحہ نمبر

مقدمہ

 

23

مرکز ملت ‘‘اورشریعت سازی "

 

55

شریعت قیاسی چیز نہیں

 

58

تبدیلی شریعت کا نظریہ عقیدہ ختم نبوت کے منافی ہے

 

60

ظن ویقین

 

62

کیاحدیث ظنی ہونے کی بناء پر ناقابل احتجاج ہے ؟

 

62

دلیل کی اقسام

 

62

قیاس منطقی

 

62

استقراء

 

62

تمثیل

 

63

تعریف یقین وظن

 

63

یقینی مقدمات

 

64

ظنی مقدمات

 

65

یقینی او رظنی دلیل

 

66

شرعی دلیل

 

67

دلیل بلحاظ ثبوت

 

67

دلیل بلحاظ دلالت

 

67

خبررسول ﷺ

 

69

اس میں قرآن او رملائکہ کی خبربھی داخل ہے

 

69

تواتر اور حجیت

 

 

قرآن مجید بلحاظ ثبوت

 

71

حدیث بلحاظ ثبوت

 

72

قرآن مجید بلحاظ دلالت

 

74

پہلی مثال

 

75

دوسری مثال

 

75

تیسری مثال

 

76

چوتھی مثال

 

76

پانچویں مثال

 

77

چھٹی مثال

 

78

ظن او رحجیت

 

 

خفی کابیان

 

79

مشکل

 

79

مجمل

 

81

متشابہ

 

82

قرآن میں محتمل الفاظ

 

82

یقین او ر ظن میں فرق

 

84

ظاہر

 

84

نص

 

84

مفسر

 

85

ماقبل کا خلاصہ

 

87

قرآن وحدیث دونو ں یقینی ہیں

 

 

تاریخ ہونا دین کے منافی نہیں

 

94

دین کے یقینی ہونےکے دلائل

 

94

پہلی دلیل

 

94

یقین کے مراتب

 

96

دوسری دلیل

 

98

تیسری  دلیل

 

98

حفاظت قرآن

 

99

قرآن کی طرح حدیث بھی محفوظ ہے

 

 

قرآن مجید کس طرح ہم تک پہنچا ؟

 

102

سند کا اتصال او رراویوں کاثقہ ہونا

 

103

آنحضرت ﷺ ’’امی ‘‘تھے

 

106

نبی ﷺ کےکا تب ہونے کا ثبوت

 

106

منکرین حدیث نے دلیل میں کفار کی پیروی کی ہے

 

109

منکرین حدیث قرآن کی تحریف کیوں کرتے ہیں ؟

 

110

تفاوت قرآن کی صورتیں

 

 

اختلا ف قرآن کی دو صورتیں

 

115

تر جمہ قرآن کی حقیقت

 

116

اختلاف قرآت پر اعتر اض کا جواب

 

116

کتاب قرآن

 

119

روایت باالمعنی کی وضاحت

 

120

قرآن مجید میں روایت بالمعنی ٰ

 

 

حفاظت حدیث

 

127

خاص دلائل کامطالبہ کفار کی عادت ہے

 

128

کتاب او رحجیت

 

129

حدیث  د ائمی  حجت ہے

 

132

حدیث نہ لکھنے کا سبب

 

133

حفاظت حدیث کے اسباب

 

135

احادیث کوعملی شکل  دینا

 

135

احادیث کوحکومت کاآئین بنانا

 

135

کتابت حدیث

 

136

فتنہ وضع حدیث کا تدارک

 

138

حدیث کی کتابت  آنحضرت ﷺکے عہد میں شروع ہو  گئی  تھی

 

141

حضور ﷺ کے مکاتیب   کا ذکر

 

144

مندرجہ ذیل صحابہ سے حدیث کا لکھنا ثابت  ہے

 

155

اس طرح بہت سے تابعین بھی لکھتے تھے

 

163

کتابت حدیث منکرین  کے اعتراضات او ران  کے جوابات

 

 

حضرت  ابو بکرصدیق ؓسے جو  ممانعت کا  اثر مروی ہے

 

171

حضرت عمر ؓسے ممانعت کا جو اثرآیا ہے

 

174

اس کے بعد ایک دوسرا اثر حضرت عمر ؓسے نقل  کیا ہے

 

176

اس کے بعد ایک تیسرا اثر حضرت عمر ؓسے نقل ہے ،جو  ضعیف ہے

 

178

بعض علماء کا تحریر کو اچھا نہ جاننا

 

182

مؤ طا امام مالک ؒ

 

182

امام ابو داود نے اپنی کتاب کا انتخاب 5لاکھ سے کیا ہے

 

183

اللہ تعالی ٰ نے احادیث کے مجوعوں کے انتخاب میں اکثر

 

184

حدیثیں کیو ں یاد رہتی تھیں ؟

 

186

احادیث کو عملی شکل دینا

 

187

احادیث کو آئینی  شکل دینا

 

188

احادیث کی تبلیغ

 

189

مدارس کاقیا م

 

193

کتابت حدیث

 

 

آئمہ اجتہاد کی مساعی

 

196

بعض مسائل میں جو آئمہ اجتہاد کا اختلاف ہے

 

198

اصول فقہ سے دین کس طرح محفو ظ ہو گیا ؟

 

 

ضروری مقاصد

 

201

حاجیات

 

201

تحسینی مقاصد

 

202

ضروری مقاصد کی حفاظت دو صورتو ں میں  کی  گئی ہے

 

202

پہلی  صورت کی مثال

 

202

دوسری صورت کی مثال

 

203

دوسر ی قسم (حاجیا ت) کی مثالیں

 

203

تیسری قسم تحسینات  (مکارم اخلاق)کی مثالیں

 

203

وہ تکمیلی امور جو ’’ضرریات ‘‘میں پائے جاتے ہیں

 

204

وہ امور جو ’’حاجیات ‘‘ میں تکمیلی درجہ رکھتے ہیں

 

205

وہ امور جو ’’تحسینا ت ‘‘میں تکمیلی درجہ رکھتے ہیں

 

205

خلاصہ بحث

 

207

بدعت کی ممانعت

 

208

عبادات میں بدعت

 

208

بدعت اصلیہ

 

208

بدعت وصفیہ

 

209

عادت میں بدعت

 

209

پیغمبر کامنصب کیا ہے ؟‘‘

 

209

دین او رعبادات کسے کہتے ہیں؟

 

211

عبادات کسےکہتے ہیں ؟

 

212

صحبت حدیث کی شرائط

 

216

نقلی بات اگر بلاواسطہ ہم تک نہ پہنچے

 

217

اطمینان حاصل کرنےکےلیےواسطے میں کتنی باتو ں میں غو ر کرناہوتا ہے ؟

 

217

اس کی مثال سنیے

 

218

مذکورہ شرائط مفید علم ہیں

 

219

اس کی مثال

 

220

ثقاہت کا معیا ر

 

224

محدثین کا معیار تنقید

 

225

خلاصہ بحث

 

239

انکارحدیث کا سبب

 

241

اس کتاب کی دیگر جلدیں

اس مصنف کی دیگر تصانیف

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 49728
  • اس ہفتے کے قارئین 236804
  • اس ماہ کے قارئین 810851
  • کل قارئین110132289
  • کل کتب8838

موضوعاتی فہرست