دین اسلام نے زبان کی حفاظت کا خصوصیت سے حکم جاری فرمایا ہے بلکہ ایک روایت کے مفہوم کے مطابق آپ نے اس شخص کو جنت کی ضمانت دی ہے جو اپنی شرم گاہ اور زبان کی حفاظت فرمائے۔گالی دینے والے دو قسم کے ہوتے ہیں ایک وہ جو بات بات پر گالی دیتے ہیں گویا کہ گالی ان کا تکیہ کلام بن چکی ہوتی ہے اور دوسرے وہ لوگ جو کبھی کبھار گالی دیتے ہیں۔ گالی کی یہ دونوں صورتیں شرعا ممنوع ہیں اگرچہ پہلی صورت زیادہ قبیح ہے۔ زیر تبصرہ کتاب میں گالی کی متفرق صورتوں اور ان کے بارے کتاب وسنت کی وعیدوں کو جمع کیا گیا ہے۔ مصنف نے اپنی اس کتاب میں اللہ تعالیٰ، اللہ کے رسول ﷺ، صحابہ کرام رضوان اللہ علہیم اجمعین، والدین،بیوی،غلام وخادم،اہل ایمان،گناہ گار مسلمان،شیطان، معبودان باطلہ، فوت شدگان، مرض،جانوروں، زمانے اور ہوا وغیرہ کو گالی دینے کے بارے قرآن وسنت کی وعیدیں جمع کی ہیں۔ اپنے موضوع پر ایک جامع اصلاحی کتاب ہے اور جو لوگ گالی دینے کی عادت بد میں مبتلا ہوںانہیں خاص طور پر اس کتاب کے مطالعہ کی تلقین کرنی چاہیے۔اللہ کے رسول ﷺ کا فرمان ہے:
المسلم من سلم المسلون من لسانہ ویدہ۔
مسلمان وہی ہے جس کے ہاتھ اورزبان سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں۔
یہ کتاب اس حدیث پرعمل کرنے کے لیے ایک رہنما کتاب ہے۔
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
عرض ناشر |
|
5 |
تقریظ |
|
7 |
زبان کی حفاطت |
|
8 |
فحش گوئی |
|
11 |
گالم گلوچ کی مختلف صورتیں |
|
17 |
اللہ تعالیٰ کو گالی دینا |
|
17 |
نبی اکرم ﷺ کو گالی دینا |
|
18 |
صحابہ کرام ؓ کو گالی دینا |
|
19 |
اپنے یا کسی کے والدین کو گالی دینا |
|
20 |
بیوی کو گالی دینا |
|
22 |
غلام اور خادم کو گالی دینا |
|
23 |
کسی مسلمان کو گالی دینا |
|
24 |
شیطان کو گالی دینا |
|
32 |
معبودان ِ باطلہ کو گالی دینا |
|
35 |
فوت شدگان کو گالی دینا |
|
36 |
بخار کو گالی دینا |
|
37 |
مرغ کو گالی دینا |
|
38 |
زمانے کو گالی دینا |
|
39 |
ہوا کو گالی دینا |
|
41 |
گناہ گار مسلمان کو گالی دینا |
|
42 |
ورقہ بن نوفل کو گالی دینا |
|
44 |
حرفِ آخر |
|
47 |