کل کتب 6741

دکھائیں
کتب
  • 5601 #1398

    مصنف : پروفیسر ثریا بتول علوی

    مشاہدات : 7669

    ہماری بدلتی قدریں

    (بدھ 28 اگست 2013ء) ناشر : تنظیم اساتذہ پاکستان -خواتین
    #1398 Book صفحات: 275

    پاکستان دنیا کے ان ممالک میں سے ہے جن کی  اساس  ایک نظریہ اور تصور حیات ہے ۔ بلکہ اگر کہا جائے تو بے جا نہ ہو گا  کہ  ساری دنیا  میں صرف یہی ایک  واحد ملک  ہے  جو اپنی ایک  اسلامی نظریاتی اساس  رکھتا ہے ۔ استعمار نے اولیں کوششوں میں تو اسے سنجیدہ نہیں لیا تھا  لیکن  انیس سو  پینسٹھ  کی جنگ میں اہل پاکستان کی باہمی یگاگنت ، اتحاد و اتفاق  اور اخوت وایثار کی بے مثال قربانیاں دیکھیں  تو  اسے اندازہ ہو گیا کہ مملکت خداد  کا  انہدام و زوال اتنا آسان نہیں اور لہذا  دشمن نے ضروری جاناکہ پہلے  ان کے دماغوں سے  اسلام کی  محبت و تصور  کھرچ دیا جائے تو اس کے بعد ان کی تسخیر ممکن ہے ۔ چناچہ انہوں نے  اس سلسلے میں  کوئی محاذ نہ چھوڑا اور  نظام تعلیم کو بالخصوص اپنا ہدف بنا ڈالا ۔ پاکستانیوں کو اپنی زبان  سے بیگانہ کیا  جانے لگا۔انہیں اپنے نظریاتی سانچے میں ڈھالا جانے لگا۔آج اس  کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ  پاکستانی لوگ وہی تہوار اور روایات منارہے ہیں جو  کہ غیر مسلم یا یہود و ہنود  منا رہے  ہیں ۔ مثلا عالمی یوم خواتین ، مزدوروں کا عالمی دن ، ماؤوں کا  عالمی دن ، آبادی  کا عالمی دن وغیرہ ، اس کتاب میں   یہ واضح  کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ   اسلامی شریعت سے  تصادم کس طرح ہے ۔ اسی طرح میرا تھن ریس ،اپریل فول اور ویلنٹائن ڈے بھی مغربی تہوار ہیں ۔اور بسنت تو خالص  تو خالص ہندوانہ تہوار ہے  جن کو پاکستان میں سرکاری سطح پر معروف کرنے کی سازش کی جارہی ہے ۔ زیرنظر  کتاب میں  ان موسمی  اور شرکیہ تہواروں پر روشنی ڈالنے کی کوشش کی گئی ہے۔(ع۔ح)
     

  • درس وتدریس کے آداب

    (منگل 27 اگست 2013ء) ناشر : بیت العلوم، لاہور
    #1397 Book صفحات: 138

    امام  ابن جماعہ الکنانی رحمۃ اللہ علیہ کی یہ کتاب جمع  و ترتیب ، اختصار ، باب بندی  اور حسن تقسیم  کے اعتبار سے  بےمثال  ہے ۔ آپ رحمۃ اللہ علیہ نے  اس  کتاب  میں   شاگرد کا  اپنے  استاذ اور کتاب سے تعلق  اور  ہر ایک  کی ذمہ داریوں پر سیر حاصل بحث  کی  ہے ۔ اس  میں  علم وادب   ،حسن خلق  اور  علم تصوف و سلوک   کا   جامع  تذکرہ  ہے ۔ یہ  کتاب  ہر  زمانہ  کے  طالبوں  علموں  کے لئے  اہم  ترین  کتاب  ہے ۔ یہ  کتاب  اصل میں  ان   تجربات  کا نچوڑ ہے ۔ جو مؤلف  کتاب کو  زمانہء طالب علمی اور  زمانہء تدریس  میں  حاصل ہوئے ۔ مؤلف  مرحوم  نے  مدرسہ الکاملیۃ  میں  تعلیم حاصل  کی ۔ اور  تدریسی  مشاغل  مدرسہ  الکاملیۃ ، الناصریہ، الصالحہ اور ابن  طولان  میں  تدریسی فرائض سرانجام دیے ۔ آپ رحمۃ اللہ علیہ بڑی  ذکاوت وذہانت  کے مالک  تھے ۔ چناچہ آپ رحمۃ اللہ علیہ نے ایسے اصول وضوابط  وضع  کیے کہ ان  کا ذکر  اور ان کی وضاحت مثال سابق میں نہیں ملتی ۔  اگرچہ اس سے  سے پہلےخطیب کی کتاب  الجامع فی اداب الراوی والسامع اور ان جیسی دیگر کتابیں موجود  تھیں مگر دونوں کی  خصوصیات  اور خوبیاں الگ الگ ہیں ۔ اگرچہ ان میں قدر یگانگت موجود ہے ۔ (ع۔ح)
     

  • 5603 #1396

    مصنف : مدثر حسین سیان

    مشاہدات : 18810

    دجال اور قیامت کی نشانیاں

    (پیر 26 اگست 2013ء) ناشر : علم دوست پبلیکیشنز، لاہور
    #1396 Book صفحات: 226

    تاریخ عالم کا مطالعہ کیا جائے تو یہ بات روز روشن  کی طرح  واضح ہوتی  ہے کہ ہر دور میں  اہل حق  باطل قوتوں  کے ساتھ برسرپیکار رہے ہیں ۔ جلد یا بدیر فتح اہل حق  کا مقدر ٹھہری ہے ۔تاریخ کے صفحات میں بدر وحنین  ، موتہ وتبوک، قادسیہ و یرموک ،ایران و روم ، افغانستان  و ہندستان ،شام وعراق ،فلسطین وبیت  المقدس کی فتوحات کے زریں نمونے آج بھی موجود ہیں ۔حق وباطل کا یہ معرکہ قیامت تک یونہی چلتا رہےگا۔اور خروج دجال انہی معرکوں کے تناظر میں ہوگا۔گزشتہ کچھ دہائیوں سے   خروج دجال کے بارےمیں مختلف قسم کی آرا سامنے آئی  ہیں ۔حتی کہ بعض مفکرین اور ریسرچ سکالرز نے موجودہ دور کی سپر پاور امریکہ کو ہی دجال سے تعبیر کردیا ہے۔ان کا کہنا کہ امریکہ کی تہذیب اور طاقت سب کچھ دجالیت ہی ہے۔درج ذیل کتاب راقم الحروف کا ایم فل کا ایک تحقیقی مقالہ ہے جس میں اس رائے کوپیش نظر رکھتے ہوئے دجال کے بارے میں   سلف کی رائے سامنے لانے کی  کوشش کی گئی  ہے۔اس سلسلے میں انہوں نے  دجال کے بارے میں مسیحی اور یہودی تعلیمات کا بھی جائزہ لینے کی کوشش کی ہے۔تاکہ دجال کے بارے میں تمام قسم  کی اراوتعلیمات سامنے رکھ کر ایک درست مؤقف اپنانا ممکن ہو۔مصنف کا  خیال ہے کہ موجودہ امریکن جنگ  کو معرکہ ءخیر وشر کی  ایک کشمکش  تو  کہا  جاسکتا ہے لیکن اسے  فتنہءدجال سے  تعبیر نہیں کیا جاسکتا ہاں البتہ یہ ضرور ہے کہ اس طرح کے حالات پیدا ہو رہے  جن  میں دجال  کا ظہور ہوگا۔(ع۔ح)
     

  • 5604 #1395

    مصنف : خالد سیف اللہ رحمانی

    مشاہدات : 31079

    جدید فقہی مسائل جلد1

    dsa (بدھ 21 اگست 2013ء) ناشر : زمزم پبلشرز کراچی
    #1395 Book صفحات: 318

    جدید صنعتی اور فکری انقلاب نے جو بہت سے مسائل پیدا کر دیے ہیں ان میں ایک جدید دور میں پیدا ہونے والے مسائل کا فقہی اور شرعی حل بھی  ہے ۔ جو جدید ایجادات  اور نئے معاملات کی وجہ سے پیدا ہوئے ہیں ۔ ان  مسائل کا حل کرنا ایک مشکل اور دشوار کام ہے ۔ اس لئے کہ ان کے لیے قرآن و حدیث اور فقہ کے قدیم  ذخیرہ میں ان کی نظائر اور ان سے قریب ترین صورتیں تلاش کرنی ہوتی ہیں ۔ احکام کی علتوں اور  اسباب پر غور کرنا ہوتا ہے ۔ اور اپنے زمانہ کے عرف اور رواج کو بھی سامنے رکھنا پڑتا ہے ۔ اس  مشکل اور دشوار کام کو حل کرنا علما کے ذمہ ہے ۔ اور وہی ان کے صحیح حل تلاش کرنے کے اہل ہیں ۔ چناچہ ہر زمانہ کے اہل علم اور اہل افتا نے اپنے اپنے دور کے مسائل حل کیے ہیں ۔ موجودہ دور میں بھی ایسی متعدد کوششیں ہو چکی ہیں ۔ زیر نظرکتاب بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے ۔ مؤلف نے ایسے تمام جدید مسائل کو جن کا تعلق عبادات ، معاشرت اور معاملات اور اجتماعی مسائل سے ہے  یکجا کر دیا ہے ۔ اور نہائت اختصار و ایجاز کے ساتھ ، سہل ، عام فہم زبان اور دل نشین اسلوب میں مسائل پر گفتگو کی ہے اور ہر مسلہ مستند کتابوں سے حوالے اور نظائر  کی روشنی میں لکھا گیا ہے ۔ مصنف کی قابل تحسین بات یہ ہے کہ انہوں نے زیادہ سے زیادہ  اختلاف سے بچنے کی کوشش کی ہے ۔ اور جہاں علما کی رائے سے اختلاف کیا ہے وہاں اپنی رائے فتوی کی بجائے تجویز کے لب و لہجہ میں پیش کی ہے ۔ نیز  اس  کے  وجوہ دلائل بھی بیان کر دئیے ہیں ۔( ع۔ح)
     

  • 5605 #1394

    مصنف : عبد الرؤف رحمانی جھنڈا نگری

    مشاہدات : 8419

    علمائے دین اور امراء اسلام

    (منگل 20 اگست 2013ء) ناشر : جامعہ کمالیہ راجووال
    #1394 Book صفحات: 114

    علم خدا کا اپنے بندوں پر ایک بہت بڑا احسان ہے ۔ اور پھر بالخصوص علم دین  تو  ایک نعمت عظمی سے کم نہیں ۔ قرآنی آیات اور احادیث میں علم دین اور اس علم کو حاصل کرنے والوں کے بہت زیادہ فضائل نقل ہوئے ہیں ۔ کہیں فرمایا کہ فرشتے دینی طالب علم کے قدموں کے نیچے اپنے پر بچھاتے ہیں ۔ اور کہیں فرمایا کہ دنیا میں سب سے افضل اور اعلی انسان  ہی وہ  ہے جو اللہ کےقرآن کے تعلیم دیتا ہے ۔ اسی طرح عبداللہ بن مبارک  نے اس علم کی طلب میں پیدا ہونے والی لذت کے بارے میں فرمایا کہ اگر بادشاہوں کو علم ہو جائے کہ اس علم میں کس قدر لذت ہے تو وہ اپنی شان و شوکت والی زندگی چھوڑ کر ہم سے یہ چھیننے آجائیں ۔ اسی طرح  یہ بھی ایک حقیقت  ہے کہ اس علم کی اشاعت میں  امیر ورئیس مسلمانوں نے  حصہ لیا ہے وہ  اسلامی تاریخ میں حیرت انگیز مثالیں ہیں ۔ بالخصوص اس وقت جب  ان طالبان دینی اور اہل  علم معاشی کفالت  و سرپرستی حکومت نے ختم کر دی ۔ ان تاجران دینی نے رضائے الہی کے لئے اس کام بیڑا اٹھایا ۔ زیرنظرکتاب میں انہی دونوں گروہوں کی قربانیاں اور اہم شخصیات کاتذکرہ کیا گیا ہے ۔(ع۔ح)
     

  • 5606 #1393

    مصنف : ڈاکٹر فواد سیزگین

    مشاہدات : 11049

    تاریخ علوم میں تہذیب اسلامی کا مقام

    (پیر 19 اگست 2013ء) ناشر : ادارہ تحقیقات اسلامی،اسلام آباد
    #1393 Book صفحات: 216

    ازمنہ وسطی میں یورپ جہالت کی تاریکیوں میں ڈوبا ہوا تھا ۔ توہمات و خرافات اس کے دینی عقائد کی حیثیت رکھتے تھے ۔ پھر یکایک تاریخ کے افق پرنشاۃ  ثانیہ  کے دور کا آغاز ہوا ۔جس میں یورپ بیدار ہو گیا ۔ اس  نے مذہبی توہمات کو دفن کر کے سائنس کو اپنا رہبر بنا لیا ۔ تاہم اس کےساتھ ساتھ مذہب کےخلا کو پرکرنے کے لیے الحاد کی طرف مائل ہوگیا ۔ یورپ میں عام طور پر یہ متصور کرایا جاتا ہے کہ اہل یورپ کی یہ بیداری کا سفر یونان  سے شروع ہوا ۔ اور یونان سے  یورپ  اس شاہراہ پر گامزن ہوا ۔ اس دوران مسلمانوں کو تاریخ  کے صفحات سے حذف کر دیا جاتا ہے ۔ زیرنظر کتاب اس اعتراض کو یا اس طرح دیگر اعتراضات کو رفع کرنے کے لیے خطبات کا ایک مجموعہ ہے جو محترم نو مسلم موصوف نے  ریاض  یونیورسٹی  میں  دیے تھے ۔ جن میں اسلام کی ابتدا سے  لے کر چار سو تیس ہجری  تک کے عربی زبان میں مختلف علوم و فنون کا ایک فاضلانہ جائزہ لیا گیا ہے ۔ چناچہ اس سلسلے میں اس کتاب کا مقصد قرآن ، حدیث ، تاریخ ، فقہ ، عقائد ، تصوف ، شاعری  ، لغت  ،  نحو ، بلاغت  ، طب ، بیطرہ ، علم الحیوان ،کیمیا ، نباتیات ، زراعت ، ریاضیات ، فلکیات ، احکامالنجوم ، آثارعلویہ ، فلسفہ ، منطق ، نفسیات ، اخلاق ، سیاسیات ، علم الاجتماع ، جغرافیہ ، طبعیات ، ارضیات اور موسیقی جیسے متنوع میدانوں میں مسلمانوں اور عربوں کے کام کا تعارف کروانا ہے ۔ اور ان علوم پر پائے جانے والے دنیا بھر میں عربی مخطوطات  کی  نشاندہی  کرنا ہے ۔ (ع۔ح)
     

  • تقویٰ کیسے اختیار کریں

    (اتوار 18 اگست 2013ء) ناشر : مکتبہ رحمانیہ لاہور
    #1392 Book صفحات: 169

    دین اسلام میں تقوی اور احسان  کوبہت زیادہ اہمیت حاصل ہے۔اول الذکر کی بنیادخوف جبکہ مؤخرالذکر کی اساس شوق ہے ۔ دونوں ہی ایسے رویے ہیں جن میں اللہ کےتعلق کا اظہار ہوتا ہے ۔ اسلام ایک ایسا دین ہے جس میں تعلیم کتاب حکمت کےساتھ ساتھ تزکیہ نفس پر بھی بہت زور دیا گیا ہے ۔ علمائے امت نے جہاں پہلے میدان میں اپنے اپنے جواہرات بکھیرے ہیں وہاں دوسرا بھی ان کی جولانیوں کا مرکز و محور رہا ہے ۔ چناچہ زیرنظر کتاب امام احمد بن حنبل  جیسے عظیم المرتبت استاذ کے عظیم شاگرد امام ابوبکر احمد بن محمد بن الحجاج المروزی کی مایہ ناز تصنیف ہے ۔ جسے جناب اختر فتح پوری صاحب نے بہت احسن طریقے سے اردو قالب میں ڈھالا ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے کچھ  اضافے بھی فرمائے ہیں ۔ ظاہر بات ہے دین میں تقوی کی اساس یہی ہے کہ اللہ سے ڈر کر اور خوف کھاتے ہوئے ان احکام پر عمل کیا جائے جو اس نے اپنے پیغمبر کے ذریعے نازل فرمائے ہیں ۔ اورقرآن میں بھی آیا ہے کہ ائے لوگو! اپنے رب کا تقوی اختیار کرو جس نے تمہیں ایک نفس سے پیدا کیا اور اس سے اس کا جوڑا بنایا ۔ کہیں فرمایا ائے لوگو! جو ایمان لائے ہو صحیح معنوں میں اللہ کا تقوی اختیار کرو۔ اس کتاب میں دینی احکام کی اسی  روح کو بیدار کیا گیا ہے ۔ اللہ مصنف  اور مترجم  کو  اجر جزیل  سے  نوازے آمین ۔ (ع۔ح)
     

  • 5608 #1391

    مصنف : پروفیسر چوہدری عبد الحفیظ

    مشاہدات : 7060

    تعارف جماعت مجاہدین

    (جمعہ 16 اگست 2013ء) ناشر : نعمانی کتب خانہ، لاہور
    #1391 Book صفحات: 130

    برصغیرمیں احیائےاسلام کےسلسلےمیں جوکوششیں ہوئی ہیں  ان میں جماعت مجاہدین کاایک نمایاں مقام ہے۔بلکہ اس حوالےسے اگریہ کہہ دیاجائےتوبےجا نہ ہوگاکہ یہ سب سے پہلی جماعت ہےجس نےباقاعدہ ایک نظم کےتحت برصغیرمیں غلبہءاسلام کی جدوجہدکی  اس جماعت کے فکری بانی شاہ ولی اللہ ہیں اور عسکری طورپر اسے ایک نظم کےتحت لانے والے سید احمد شہید ہیں ۔ تقریبا ایک سوسال تک یہ جماعت مسلسل کسی نہ کسی طریقے سے  جدوجہدآزادی میں شریک رہی۔برصغیرکےلوگوں کےاندرجذبہءآزادی  کی روح بہت حدتک اسی جماعت کےرہین منت ہے۔پھربعدمیں یہ جماعت تاریخ کا ایک حصہ بن کر رہہ گئی ۔اس کی تاریخ کواحاطہءصفحات میں لانےکےلیے سب سے زیادہ کاوشیں مولاناغلام رسول مہر نےکیں۔اس کےعلاوہ بھی بہت سے مصنفین نے اس باب میں دلچسپی لی ۔زیرنظرکتاب بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔جس میں مصنف نےکچھ نادرمخطوطات کو احاطہءتحریر میں لانےکی کوشش کی ہے۔اس کےعلاوہ مصنف کاکہنا ہےکہ مولانافضل الہی جواس جماعت کےآخری امیرتھے ان کے اہل وعیال کے پاس  اس حوالےسے بہت سا موادپڑھاہواہےبس وہ کسی صاحب قلم کی توجہ کامحتاج ہے۔اسےایک منظم اندازمیں مرتب کرکےمنظرعام پرلایاجائے۔تاکہ اس کےبارےمیں زیادہ سے زیادہ معلومات  میں اضافہ ہو اور مولانا غلام رسول مہر کی یہ بہت خواہش رہی کہ مولانافضل الہی کےپاس چندلمحات گزارنےکاموقع ہاتھ آجائے تاکہ وہ اس کام کو بحسن خوبی سرانجام دے سکیں۔زیرنظرکتاب اسی آرزوکوپایہءتکمیل میں پہنچانےکی ایک کڑی ہے۔(ع۔ح)
     

  • 5609 #1389

    مصنف : ڈاکٹر جان ولیم ڈریپر

    مشاہدات : 13592

    معرکہ مذہب وسائنس

    (بدھ 14 اگست 2013ء) ناشر : الفیصل ناشران وتاجران کتب، لاہور
    #1389 Book صفحات: 481

    ازمنہ وسطی کے کلیسائی ظلم و جبر کے خلاف جب یورپ میں ایک بیداری کی لہر اٹھی تو اہل یورپ میں بغاوت مذہب کے میلانات شدت پکڑ گئے ۔ مذہب سے سرعام اظہار تنفر کیا جانے لگا ۔ بلکہ اپنی زندگی کی اساس ہی مخالفت مذہب پر اٹھائی جانے لگی ۔ نتیجۃ ایک ایسی زندگی سامنے آئی جس میں سوسائیٹی کی بنیاد لامذہبیت قرار پائی ۔ اور مذہب کا خلا سائنس سے پر کرنے کی کوشش کی جانے لگی ۔ اس کے لیے تمام تر مفکرین یورپ متحد ہو گئے اور بھرپور کوشش کرنے لگے کہ ایسے نظریات اور افکار سامنے لائے جائیں جو ایک طرف تمدن و تہذیب کی اساس بنیں اور دوسری طرف ضرورت مذہب ختم کریں ۔ زیر تبصرہ کتاب کے مصنف ڈاکٹر ڈرائپر نے مذہب اور سائنس کی اس کشمکش کو جو صدیوں پر محیط تھی اسے تاریخی طور پر سامنے لانے کی کوشش کی ہے ۔ اس سلسلے میں موصوف یونان سے لیکر جدید یورپ تک کی تمام تاریخ کو سامنے لے کر آئے ہیں ۔ تاہم درمیان میں جب مسلمانوں کے حوالے سے تذکرہ کرتے ہیں تو افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ موصوف کی اس بارے میں معلومات انتہائی ناقص ہیں ۔ مثلا وہ کہتے ہیں کہ محمدﷺ نے جو پیغام دنیا کو دیا تھا وہ نسطوری عیسائیوں سے لیا گیا تھا ۔ وغیرہ تاہم مولانا ظفر علی خان جو کہ اردو کے مایہ ناز ادیب ہیں انہوں  نے  جہاں اسے بہترین اردو قالب میں ڈھالا ہے وہاں اس طرح غلط فہمیوں کا ازالہ کرنے کی بھی کوشش کی ہے ۔ (ع۔ح)
     

  • 5610 #1388

    مصنف : سید سلیمان ندوی

    مشاہدات : 18971

    سیرت عائشہ رضی اللہ عنہا

    (منگل 13 اگست 2013ء) ناشر : مکتبہ اسلامیہ، لاہور
    #1388 Book صفحات: 322

    آج مسلمانوں کے اس دور انحطاط میں ، ان کے انحطاط کا بحصہ رسدی آدھا سبب عورت ہے ۔ وہم پرستی ، قبر پرستی ، جاہلانہ مراسم ،غم و شادی کے موقعوں پر مسرفانہ مصارف اور جاہلیت کے دوسرے آثار ، صرف اس لیے ہمارے گھروں میں زندہ ہیں کہ آج مسلمان بیبیوں کے قالب میں تعلیمات اسلامی کی روح مردہ ہو گئی ہے ، شاید اس کا سبب یہ ہو کہ ان کے سامنے مسلمان عورت کی زندگی کا کوئی مکمل نمونہ نہیں ۔ آج ہم ان کے سامنے اس خاتون کا نمونہ پیش کرتے ہیں ، جو نبوت عظمی کی نو سالہ  مشارکت  زندگی کی بنا پر خواتین خیرالقرون کے حرم میں کم و بیش چالیس برس تک شمع ہدایت رہی ۔ ایک مسلمان عورت کے لیے سیرت عائشہ میں اس کی زندگی کے تمام تغیرات ، انقلابات اور صائب ، شادی  ، رخصتی ، سسرال ، شوہر، سوکن ، لاولدی ، بیوگی ، غربت ، خانہ داری ، رشک و حسد ، غرض  اس کے ہر موقع اور ہر حالت کے لیے تقلید کے قابل نمونے موجود ہیں ۔ پھر علمی ، اخلاقی ہر قسم کے گوہر گرانما یہ سے یہ پاک زندگی مالال ہے ۔ اس لیے سیرت عائشہ اس کے لیے ایک آئینہ خانہ ہے جس میں صاف طور پر یہ نظر آئے گا کہ ایک مسلمان عورت کی زندگی کی حقیقی تصویر کیا ہے ؟ اس کے علاوہ بھی  سیرت عائشہ کا مطالعہ اس لئے ضروری ہے کہ یہ ایک دنیا کی عظیم ترین انسان کی سیرت کا مطالعہ ہے ۔ اللہ تعالی ہماری خواتین کو ان کے نقوش قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ آمین۔(ع۔ح)
     

  • 5611 #1387

    مصنف : عبد المجید سوہدروی

    مشاہدات : 9767

    سیرت آزاد

    (پیر 12 اگست 2013ء) ناشر : مسلم پبلیکیشنز لاہور
    #1387 Book صفحات: 106

    مولانا ابو الکلام  آزاد کی ذات  تعارف کی محتاج نہیں ۔ آپ ایک منفرد حیثیت کی حامل شخصیت تھے ۔ آپ علوم اسلامیہ کے بحرذ خار تھے ۔ وہ اپنے علمی تبحر اور اپنے علم و فضل کے ساتھ جامع الکمالات شخصیت کے حامل تھے ۔ وہ بیک وقت مفسر قرآن ، محدث ، مؤرخ ، محقق ، متکلم ، فلسفی ، فقیہ ، معلم ، ادیب ، شاعر ، نقاد ، دانشور ، سیاست دان اور مبصر بھی تھے ۔ غرض ان کے راہوار قلم کی جولانیوں سے کوئی میدان بھی محروم نہیں رہا ۔ ادب و تنقید کا میدان ہو ، یا تاریخ و سیر کا ، قرآن مجید کی تفسیر ہو یا حدیث نبوی ﷺ کی تشریح و توضیح ، سیاسی موضوعات ہو یا دقیق علمی مباحث ، ہر موضوع پر ہر وقت ان  کا اشہب قلم یکساں جولانی دکھاتا تھا۔ اور ان سب تخلیقات کے پس منظر میں مولانا ابوالکلام  آزاد کی رنگا رنگ شخصیت قوس و قزح کی طرح نمایاں رہتی ہے ۔ ان اعتدال اور توازن بدرجہ اتم موجود تھا ۔ خود آرئی سے نفرت ، انکسار، تواضع ، سادگی ، خاکساری حق گوئی ، عالی ظرفی ، ثابت قدمی جیسی صفات پائی جاتی تھیں ۔ وہ اپنی ذات میں مرقع حیات تھے ۔ شورش کے الفاظ میں وہ ہندستان کے ابن تیمیہ تھے ۔ زیرنظر کتاب میں بھی ان کی شخصیت کے چند گوشوں کی طرف اشارہ کیا گیا ہے ۔(ع۔ح)
     

  • 5612 #1386

    مصنف : محمد علی جانباز

    مشاہدات : 8936

    صلوۃ المصطفٰے ﷺ

    (اتوار 11 اگست 2013ء) ناشر : مکتبہ جامعہ رحمانیہ سیالکوٹ
    #1386 Book صفحات: 418

    نماز اسلام کا دوسرا بڑا اہم رکن ہے ، جو تمام عبادات اور نیکیوں کی جڑ اور اصل الاصول ہے ۔ یہ اسلام کا وہ فریضہ ہے جس سے کوئی مسلمان متنفس ، جب تک اس میں کچھ بھی ہوش و حواس باقی ہے ، کسی حالت میں بھی سبکدوش نہی ہو سکتا ۔ قرآن مجید میں سو سے زیادہ مرتبہ اس کی تعریف ، اس کی بجاآوری کا حکم اور اس کی تاکید آئی ہے ۔ اس کے ادا کرنے میں سستی اور کاہلی نفاق کی علامت اور اس کا ترک کفر کی نشانی بتائی گئی ہے ۔ نماز کے بنیادی طور پر دو پہلو  ہیں ایک اس کی ترغیب و ترہیب جبکہ دوسرا اس کے احکام و مسائل کے حوالے سے ہے ۔ زیر مطالعہ کتاب نماز کے مؤخرالذکر پہلو پر ہے ۔ اس میں قاری کو فرائض کے علاوہ سنن ، نوافل مثلا صلاۃ استسقا ، نماز سورج و چاند گرہن ، نماز جنازہ اور استخارہ وغیرہ کی مفصل کیفیات بھی پڑھنے کو ملیں گی ۔ اور پھر یہ بھی ذکر کیا گیا ہے کہ مذکورہ نمازوں میں کہاں کہاں کن کن ادعیہ کو پڑھنا مسنون ہے ۔ ساتھ ساتھ ان سب کے دلائل بھی مع حوالہ درج ہیں ۔ پھر مزید یہ ہے کہ اختلافی مسائل کو احادیث صحیحہ کے علاوہ خود مشاہیر علمائے احناف کے اقوال و فتاوی سے بھی مزین کیا گیا ہے ۔ اللہ مصنف کو اجر جذیل سے نوازے اس سے پہلے وہ نماز کے ترغیب و ترہیب کے پہلو پر ایک مفصل کتاب لکھ چکے ہیں ۔(ع۔ح)
     

  • 5613 #1385

    مصنف : محمد مسعود عبدہ

    مشاہدات : 10990

    قرآن وحدیث کی روشنی میں نام اور القاب

    (ہفتہ 10 اگست 2013ء) ناشر : مشربہ علم وحکمت لاہور
    #1385 Book صفحات: 154

    ناموں کی بہت زیادہ اہمیت ہوتی ہے اسی علم کی بنا پر حضرت انسان نے فرشتوں پر فوقیت پائی تھی اور اسی کی وجہ سے انسان مسجود ملائک بنا ۔  رسول اللہ ﷺ نے بھی فرمایا ہے کہ انسان کی شخصیت میں اس کے نام کی بہت تاثیر ہوتی ہے ۔ اگر نام اچھا ہو گا تو یعنی اس کا معنی اچھا ہو گا تو  انسان کے اوپر اس کا اثر بھی اچھا ہی پڑے گا اور اگر نام برا ہو گا تو اس کا اثر بھی برا ہی پڑے گا ۔ پھر یہ ہے کہ نام ہمیشہ ایسا ہونا چاہیے جو اسلامی تعلیمات کے منافی نہ ہو یا جس کے بارے میں اسلام نے ناپسندیدگی کا اظہار نہ کیا ہو ۔ بلکہ ہمیشہ ایسا نام رکھنا چاہیے جو اسلام کی تعلیمات کے عین  مطابق ہو ۔ نام ہی وہ واحد مظہر ہے جو بتاتا ہے موسوم کیا ہے؟ کون ہے؟ کیسا ہے؟ نام حواس کے لئے کسی چیز کی ماہیت دریافت کرنے کا سب سے پہلا ذریعہ ہے ۔ نام رابطے ، محبت اور حسن سلوک میں زینے کا کام دیتا ہے ۔ نام اگر خوبصورت چیز سے وابستہ ہو تو سن کر دل و نگاہ  عقیدت سے جھک جاتے ہیں ۔ نام اگر محبوب سے تعلق رکھتا ہو تو سن کر آتش شوق بھڑک اٹھتی ہے ۔ زیرنظر کتاب میں تفصیلی طور پر اس بات کی طرف  رہنمائی کی گئی ہے کہ نام کونسے رکھنے چاہیے اور اس کے ساتھ ساتھ ناموں کی ایک تفصیل بھی دی ہے ۔(ع۔ح)
     

  • 5614 #1384

    مصنف : ام حماد

    مشاہدات : 6661

    قرآن پکارتا ہے

    (جمعہ 09 اگست 2013ء) ناشر : دار الاندلس،لاہور
    #1384 Book صفحات: 89

    یہ کتاب اسلامی شاعری کا مجموعہ ہے ۔ جس میں ایک سچے مسلمان کی طرف اسلامی شعار کو جذبہ خالص کے تحت  نذرانہ عقیدت پیش کیا گیا ہے ۔ ام حماد صاحبہ نے اسے بڑے منفرد اور دلکش انداز میں پیش کیا ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ اس مجموعے میں اسلامی جہاد بھی اس کتاب میں موضوع بحث بنایا گیا ہے ۔ ایک نظم جس کا عنوان رکھا گیا ہے کہ قرآن پکارتا ہے ، ’’اٹھو میرا انتقام لو‘‘یہ نظم بدنام زمانہ جیل گوانتا موبے میں قرآن کی بےحرمتی پر لکھی گئی ہے ۔ اس کے علاوہ بھی مصنفہ کے کئی ایک شاعری کے مجموعے منظر عام پر آچکے ہیں ۔ جو کہ ایک بندہ مومن کے ایمان کو گرما دینے والے ہیں ۔ اور چونکہ مصنفہ ایک جہادی تحریک سے وابسطہ ہیں اس لئے ان نظموں کا بنیادی مقصد لوگوں کے اندر جہادی شعور بیدار کرنا ہے ۔ اور ویسے بھی شاعری ادب کی ایک ایسی صنف ہے جس میں انسان اپنےخیالات کو انتہائی موثر طریقے سے ادا کر سکتا ہے ۔ پھر اس پر مستزاد یہ ہے کہ محترمہ ام حماد صاحبہ جیسا جذبہ صادقہ اس میں شامل ہو تو اسے چار چاند لگ جاتے ہیں ۔ اللہ تعالی مصنفہ کو اجر جزیل سے نوازے ۔ آمین۔(ع۔ح)
     

  • 5615 #1383

    مصنف : انوار ہاشمی

    مشاہدات : 11015

    این جی اوز اہداف ، ترجیحات اور مقاصد

    (جمعرات 08 اگست 2013ء) ناشر : فیکٹ پبلیکیشنز لاہور
    #1383 Book صفحات: 208

    دور جدید میں این جی اوز نے بہت زیادہ اہمیت اختیار کر لی ہے ۔ ہر معاشرے میں ان کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے ۔ بہت زیادہ سول سوسائٹی کو ان کے ذریعے منظم کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ واضح رہے کہ این جی اوز کا تصور بذات خود برا نہیں ۔ ان کے اساسی اہداف نیک ہی ہیں ۔ دنیا کی بڑھتی ہوئی آبادی کے باعث صحت ، تعلیم ، غربت اور سماجی شعور کے متعلق مسائل گھمبیر شکل اختیار کر چکے ہیں ۔حکومتوں کے لیے یہ ممکن نہیں رہا کہ وہ سرکاری سطح پر یہ مسائل حل کر سکیں ۔ اس پس منظر میں این جی اوز کے قیام کا رجحان کسی نیک مشن سے کم نہیں لیکن یہ نیک مشن اس وقت معاشرے کے لیے عذاب بن جاتے ہیں جب ان کے ظاہری اہداف کے پیچھے خفیہ مقاصد بھی دبے پاؤں چلا آتے ہیں ۔ یہ این جی اوز ترقی یافتہ ممالک کے فنڈز اور ڈونر ایجنسیوں کی امداد سے چلتیں ہیں ۔ امداد کے ساتھ ساتھ این جی اوز اپنےمشنری ، مذہبی ، اقتصادی ، جغرافیائی اور دیگر خفیہ مقاصد کو بھی ایکسپورٹ کیا جانے لگا ۔ یہ حقیقت ہے کہ ڈونر ممالک میں زیادہ تر غیرمسلم  مغربی ممالک شامل ہیں ۔ اس لئے ان مخصوص اہداف اور مقاصد کا شکار زیادہ تر تیسری دنیا کے مسلم ممالک ہیں ۔ زیر نظر کتاب این جی اوز کے ان پس پردہ حقائق کو آشکار کرتی ہے ۔ جو کہ اس موضوع پر ایک مکمل دستاویز ہے۔ (ع۔ح)
     

  • 5616 #1382

    مصنف : ڈاکٹر فضل الٰہی

    مشاہدات : 12921

    نبی کریم ﷺ بحیثیت والد

    (بدھ 07 اگست 2013ء) ناشر : دار النور اسلام آباد
    #1382 Book صفحات: 180

    آپﷺکی حیات طیبہ کا ہر گوشہ ہی ہمارے لئے بہترین اسوہ ہے ۔ اور انسانی زندگی کا کوئی شعبہ ایسا نہیں جس کے بارے میں آپﷺ کی سیرت طیبہ سے رہنمائی نہ ملتی ہو ۔ تجارت ، جنگ ، معلم ، مربی ، لیڈری ، الغرض کوئی شعبہء حیات ایسا نہیں جس کے بارے میں آپ کی سیرت طیبہ روشنی نہ ڈالتی ہو ۔ ایسے ہی آپ ﷺ کی زندگی کا ایک بہترین پہلو والد ہونا ہے ۔ اس حوالے سے آپ نے کیا فرائض سرانجام دیے ۔ اور کونسی تعلیمات دی ہیں؟ آج کے اس مصروف ترین دور میں انسان کا اپنے گھر اور بچوں کے ساتھ ایک جز وقتی سا تعلق رہ گیا ہے ۔ بچوں کی تربیت جیسے حساس پہلو سے بھی غفلت برتی جا رہی ہے ۔ محترم جناب ڈاکٹر فضل الہی صاحب نے اس حوالے سے ذمہ داری کا احساس دلانے کے لیے یہ کتاب رقم فرمائی ہے ۔ اور چونکہ ایک مسلمان اپنی زندگی تمام شعبوں میں آپ کی حیات مبارکہ سے ہی رہنمائی لیتا ہے اس وجہ سے جناب ڈاکٹر صاحب نے اس غفلت شدہ فرض کا احساس بیدار کرنے کے لیے سیرت کا ہی انتخاب فرمایا ۔ اس سلسلے میں آپ نے سترہ اصول دیے ہیں کہ اولاد کی تربیت کے لیے آپ ﷺ نے کیا طریقہ اختیار فرمایا ۔ (ع۔ح)
     

  • 5617 #1380

    مصنف : ابو اسامہ سلیم بن عید الھلالی

    مشاہدات : 11247

    کتاب وسنت کی روشنی میں حیا کا مقام

    (جمعرات 01 اگست 2013ء) ناشر : الفاروق پبلیکیشنز رحیم یار خان
    #1380 Book صفحات: 35

    حیاء وہ عمدہ اخلاق ہے جو انسان کو ہر برائی سے باز رکھتا ہے ارتکاب معاصی میں حائل ہو کر آدمی کو گناہ سے بچاتا ہے حق دار کا حق تلف کرنے سے منع کرتا ہے ۔ رسول اکرم ﷺ کا ارشاد بھی اس معنی پر روشنی ڈالتا ہے کہ لوگوں نے سابقہ انبیاء کی تعلیمات میں سے جو حصہ حاصل کیا ہے وہ یہ ہے کہ جب حیاء ختم ہو جائے تو پھر جو چاہو کرو ۔ اسلام کا عملا دارو مدار حیاء پر ہے کیونکہ وہی ایک ایسا قانون شرعی ہے جو تمام افعال شرعیہ کو منظم اور مرتب کرتا ہے یہی وجہ ہے کہ تمام انبیاء کرام نے حیاء دار پر زور دیا ہے ۔ اور تمام عقول سلیمہ اور فطرت مستقیمہ نے بھی اس کا اقرار کیا ہے اور یہ وہ امر ہے جس میں جن وانس کے تمام شیاطین مل کر بھی تحریف و تغیر نہیں کرسکے ۔ اور جس میں حیاء ہوتا ہے اس میں نیکی کے تمام اسباب موجود ہوتے ہیں اور جس شخص میں حیاء ہی نہ رہے اس کے نیکی کرنے کے تمام اسباب معدوم ہو کر رہ جاتے ہیں ۔ کیونکہ حیاء انسان اور گناہ کے درمیان حائل ہونے والی چیز ہے ۔ اگر حیاء قوی ہے تو گناہ کی قوت ماند پڑ جائے گی ۔ اور اگر حیاء کمزور پڑ جائے تو گناہ کی قوت غالب آجاتی ہے ۔ کتنی ہی برائیاں ہیں ان میں صرف حیا ہی حائل ہو سکتا ہے ۔ کیونکہ یہی اس کی دواہے اگر حیاء ہی ختم ہو جائے تو پھر اس کی کوئی دوا نہیں ہے ۔ (ع۔ح)
     

  • 5618 #1379

    مصنف : حامد محمود

    مشاہدات : 9467

    کیا ووٹ مقدس امانت ہے؟

    (بدھ 31 جولائی 2013ء) ناشر : مسلم ورلڈ ڈیٹا پروسیسنگ،پاکستان
    #1379 Book صفحات: 84

    مغربی تہذیب اور افکار و نظریات کی مشرق میں آمد کے بعد مسلمانوں کے اندر بالخصوص  بنیادی طور پر تین طرح کے طبقات آئے ہیں ۔ پہلا وہ جو مغربی فکر و تہذیب کی مکمل تردید کرتا ہے اور دوسرا وہ جو مکمل تائید کرتا ہے اور تیسرا اور  آخری گروہ ان لوگوں کا ہے جو پیوند کاری  کرتا ہے ۔ مغرب کے ان گوناگو افکار و نظریات اور تہذیب و تمدن کی دنیا میں ایک جمہوریت بھی ہے چناچہ اس کے بارے میں فطری طور پر مذکورہ بالا تین طرح کی ہی آراء سامنے آئی ہیں ۔ بعض لوگ جمہوریت کی بالکلیہ تردید ، بعض تائید اور بعض بین بین رائے اپناتے ہوئے نظر آتے ہیں ۔ اس سلسلے میں زیر نظر کتاب اول الذکر گروہ کی نمائندگی کرتی ہوئی دکھائی دیتی ہے ۔ فاضل مصنف نے زیر بحث کتاب میں جہاں جمہوری نظام کے مفاسد کا ذکر کیا ہے وہاں ساتھ ساتھ بالخصوص ان لوگوں کی آراء اور دلائل کو چھانٹے کی کوشش کی ہے جو مسلمانوں میں سے جمہوریت کی حمایت کرتے ہوئے نظر آتے ہیں ۔ اگر غیرجانبدارنہ طور پر دیکھا جائے تو کتاب اپنے اندر کئی ایک حقائق کو بھی سموئے ہوئے ۔ اللہ ہماری صحیح رہنمائی فرمائے ۔ آمین۔(ع۔ح)
     

  • 5619 #1377

    مصنف : اسرائیل شحاک

    مشاہدات : 14703

    اسرائیل میں یہودی بنیاد پرستی

    (پیر 29 جولائی 2013ء) ناشر : جمہوری پبلیکیشنز لاہور
    #1377 Book صفحات: 186

    پوری غیراسلامی دنیا عرب دہشت پسندی کے مترادف سمجھی جانے والی اسلامی بنیاد پرستی سے نفرت کرتی ہے ۔ امریکہ کی کلچر اور دانشور اشرافیہ عیسائی بنیاد پرستی کو جہالت ، اوہام پرستی ، عدم رواداری اور نسل پرستی کے مترادف سمجھتے ہوئے اس سے نفرت کرتی ہے ۔ عیسائی بنیاد پرستی کے پیروکاروں کی تعداد میں حال ہی میں ہونے والا اچھا خاصہ اضافہ اور اس کے بڑھتے ہوئے سیاسی اثرات امریکہ میں جمہوریت کے لیے ایک حقیقی خطرہ ہیں ۔ اگرچہ یہودی بنیاد پرستی اسلامی اور عیسائی بنیاد پرستی کے تقریبا تمام عمرانی سائنسی خواص کی حامل ہے ، تاہم اسرائیل اور چند ایک دوسرے ملکوں کے خاص حلقوں کے علاوہ عملی طور پر کوئی اس سے واقف نہیں ہے ۔ جب یہودی بنیاد پرستی کا وجود تسلیم کر لیا جاتا ہے تو اس کی عم زاد اسلامی اور عیسائی بنیاد پرستی خلقی برائیوں کا شد و مد سے ذکر کرنے والے غیر یہودی اشرافیہ کے اکثر مبصر اس کی اہمیت کو غیر واضح مذہبی سرگرمی تک محدود کر دیتے ہیں یا اسے انوکھا وسطی یورپی لبادہ اوڑھا دیتے ہیں ۔ زیرنظر کتاب اسی تناظر میں لکھی گئی ہے کہ دنیا کے سامنے یہود بنیاد پرستی کو واضح کیا جائے ۔ اس کے علاوہ اس کتاب میں بنیاد پرستی کے سرچشموں ، آئیڈیالوجی ، سرگرمیوں  اور معاشرے پر اس کے مجموعی اثر کو تفصیل سے بیان کیا گیا ہے ۔ اس میں واضح کیا گیا ہے کہ موجودہ عالمی انسانی اقدار مثلا آزادی اظہار رائے کی اسرائیلی  یہود مخالفت کرتے ہیں ۔(ع۔ح)
     

  • 5620 #1376

    مصنف : مارما ڈیوک ولیم پکتھال

    مشاہدات : 13625

    اسلامی ثقافت اور دور جدید

    (اتوار 28 جولائی 2013ء) ناشر : منشورات، لاہور
    #1376 Book صفحات: 210

    مغرب اور اسلام یا اسلام اور مغرب اس دور کا گرم موضوع ہے ۔ چراغ مصطفوی سے شرار بولہبی ہمیشہ ہی ستیزہ کار رہا ہے ۔ لیکن ہر دور کے  افراد اپنے دور کو ہی تاریخ سمجھتے ہیں ۔ جب کہ تاریخ اپنے آپ کو دہرا رہی ہوتی ہے ۔ مغرب سے تعامل کی وجہ سے آج جو تہذیبی اور ثقافتی مسائل مسلمانوں کو درپیش ہیں محسوس ہوتا ہے کہ نئے اور جدید ہیں ۔ ماضی قریب کی تاریخ پر نظر ڈالیں تو ایسے نئے اور جدید بھی نہیں ستر ، پچتر برس قبل اور اس سے بھی قبل ، ہندستان پر برطانوی قبضے کے بعد جو دور گزرا یہ اس دور کے بھی مسائل ہیں ۔ ان مسائل کے حوالے سے اسلامی مؤقف کو پیش کرنے کے لیے بہت کچھ لکھا گیا ۔ لیکن جو بات مغرب کے اپنے فرزندکی زبان و قلم سے ہو سکتی ہے و کسی سکہ بند عالم کے بیان میں شائد ملے ۔ محترم محمد مارما ڈیوک پکتھال ایک نومسلم عالم دین تھے ۔ وہ اپنی ذات میں ایک عالم ، ادیب ، صحافی ، محقق ، مفکر ، مترجم قرآن اور خطیب و مبلغ تھے ۔ انہوں نے اپنی زندگی اسلام کے احیا اور جدید دنیا کے سامنے اسلامی مؤقف واضح کرنے کی بھرپور کوشش فرمائی ۔ اللہ انہیں جزائے خیر عطا فرمائے ۔ موصوف نے امت کے جدید فکر مسائل میں اسلامی موقف کی بہترین ترجمانی فرمائی ہے ۔ (ع۔ح)
     

  • 5621 #1375

    مصنف : زاہد صدیق مغل

    مشاہدات : 10857

    اسلامی بینکاری وجمہوریت فکری پس منظر اور تنقیدی جائزہ

    (ہفتہ 27 جولائی 2013ء) ناشر : مکتبہ وراثت لاہور
    #1375 Book صفحات: 333

    یہ بات ایک بدیہی حقیقت ہے کہ موجودہ دور میں غالب فکر و فلسفہ سرمایہ داری کا ہے اور یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ یہ فکر اب روبہ زوال ہے ۔ گزشتہ کچھ دہائیوں سے اسے بچانے کی سر توڑ کوششیں کی جا رہی ہیں ۔ لیکن ہر وہ نظام جو غیرفطری اور غیر حقیقی ہو اسے زوال تو بہر حال آنا ہی ہوتا ہے ۔ اس سب کچھ کے باوجود چند لوگ ابھی بھی اس فکر اور فلسفے کے گن گا رہے ہیں ۔ اور اس کے متوالے ہوئے بیٹھے  ہیں ۔ تاہم کچھ صاحبان حقیقت ایسے بھی ہیں جن کی نگاہ دور رس نے اس کے کھوکھلے پن کا جائزہ لے لیا ہے ۔ اور اس کے بودے پن کو علمی بنیادوں پر واضح کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ زیرنظر کتاب بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے ۔ جس میں سرمایہ دارانہ نظام کا معاشی اور سیاسی پہلو سے جائزہ لینے کی کوشش فرمائی ہے ۔ چناچہ وہ لکھتے ہیں کہ انیسویں اور بیسویں صدی کے مخصوص مسائل کے پیش نظر اجتماعی زندگی میں احیائے اسلام کی فکری و عملی جدوجہد کو تین عنوانات میں تقسیم کیا جا سکتا ہے ۔ پہلا اسلامی معاشیات دوسرا اسلامی جمہوریت اور تیسرا اسلامی سائنس جبکہ اس کتاب میں انہوں نے اولیں دو کے حوالے سے رقم فرمایا ہے ۔ یہ کتاب راقم کے مختلف مضامین کا مجموعہ ہیں جو انہوں نے پاکستان کے مختلف علمی و دینی جرائد میں وقتا فوقتا اشاعت کے  لیے دیے تھے ۔ (ع۔ح)
     

  • 5622 #1374

    مصنف : ڈاکٹر سید شفیق الرحمن

    مشاہدات : 11819

    اسلامی آداب زندگی

    (جمعہ 26 جولائی 2013ء) ناشر : مکتبہ بیت السلام الریاض
    #1374 Book صفحات: 258

    ہر انسان فطرت پر پیدا ہوتا ہے پھر اس کے والدین اسے یہودی نصرانی یا مجوسی بنا لیتے ہیں ۔ اگر بچے کی شروع سے اچھی تربیت کی جائے اس میں حق ، نیکی اور خیر کو ترجیح دینے کا جذبہ پیدا کیا جائے تو یہ کام اس کی عادت میں شامل ہو جاتے ہیں ۔ پھر اس میں حلم ، حوصلہ ، صبر ، تحمل ، بردبار ، کرم شجاعت اور عدل و احسان جیسے اخلاق حسنہ پیدا ہو جاتے ہیں ۔ اس کے برعکس اگر بچے کی تربیت مناسب انداز سے نہ کی جائے تو وہ بری عادت کا شکار ہو جاتا ہے ۔ وہ خیانت ، جھوٹ ، بےصبری ، لالچ ، زیادتی اور سختی جیسے اخلاق سیئہ کا شکار ہو جاتا ہے ۔ چناچہ اسلامی طرز زندگی گزارنے کے لیے اور اپنی زندگی میں اسلام پر عمل کرنے کے لیے ہمیں ایک مسلمان ہونے کی حیثیت سے آپ ﷺ کی زندگی پر عمل پیرا ہونا ہو گا ۔ اپنے بچوں کے اور اپنے سامنے حضور کی حیات مبارکہ کو ماڈل بنانا ہو گا ۔ آپ ﷺ نے ہمارے لئے زندگی کے ہر شعبہ میں اعلی اور مثالی نمونے چھوڑے ہیں ۔ اور اس کے علاوہ آپ ﷺ کے بہترین فرمودات بھی موجود ہیں ۔ جن پر عمل کر کے ہم اپنی زندگیوں کو ایک جنت کا نمونہ بنا سکتے ہیں ۔ زیر نظر کتاب بچوں اور بڑوں کی اسلامی تربیت کے حوالے سے لکھی گئی ہے ۔ جس میں زندگی کے تمام شعبوں کے بارے میں اسلامی اصولوں کی وضاحت بطریق احسن کر دی گئی ہے ۔ اللہ ہمیں صحیح معنوں میں مسلمان بنائے ۔آمین (ع۔ح)
     

  • 5623 #1373

    مصنف : مختلف اہل علم

    مشاہدات : 14527

    انسانی حقوق اور اسلامی نقطہ نظر

    (جمعرات 25 جولائی 2013ء) ناشر : ایفا پبلیکیشنز نئی دہلی
    #1373 Book صفحات: 385

    اسلام کی تعلیمات کا خلاصہ دو باتیں ہیں ۔اللہ تعالی کی بندگی و اطاعت اور اللہ کے بندوں کے ساتھ حسن سلوک اسی لیے جیسے شریعت میں ہمیں اللہ تعالی کے حقوق ملتے ہیں اسی طرح ایک انسان کے دوسرے انسان پر بھی حقوق رکھے گئے ہیں ۔ اسلام میں انسانی حقوق کو خاص اہمیت حاصل ہے ۔ اسی لیے اسلام نے ان حقوق کو بہت واضح طور پر پیش کیا ہے ۔ کہا جاتا ہے کہ انسان ایک سماجی حیوان ہے ، انسان ایک سانپ کی طرح تنہا کسی بل میں اور ایک شیر کی طرح تنہا کسی غار میں زندگی نہیں گزار سکتا ، وہ سماج اور خاندان کا محتاج ہے اور بہت سے رشتے داروں کے حصار میں زندگی بسر کرتا ہے ۔ چناچہ اس نسبت سے بھی انسان  کے اوپر بہت سے حقوق عائد ہوتے ہیں ۔ والدین اور اولاد کا حق ، بیوی ، بھائیوں اور بہنوں کا حق اور پڑوسیوں کے حقوق وغیرہ یہ تمام حقوق اصل اسلامی حقوق کے دائرے میں آتے ہیں ۔ اس لئے شریعت میں انسانی حقوق کا دائرہ بہت وسیع ہے اور انہیں بنیادی اہمیت حاصل ہے ۔ زیر مطالعہ کتاب در اصل انڈیا میں منعقد سمینار میں دیے گئے لیکچرز کا مجموعہ ہے ۔ جس میں اس موضوع کے حوالے سے تقریبا تمام پہلو آچکے ہیں ۔ یہ کتاب اپنے موضوع پر ایک جامع اور فکر انگیز کتاب ہے ۔ اللہ ان تمام لوگوں کی محنت کو ان کے لیے ذریعہ نجات بنائے جنہوں نے اس کے لیے کاوش فرمائی ہے۔(ع۔ح)
     

  • 5624 #1371

    مصنف : محمد بن صالح المنجد

    مشاہدات : 10505

    حرام چیزیں جنہیں معمولی سمجھ لیا گیا

    (منگل 23 جولائی 2013ء) ناشر : دار الاندلس،لاہور
    #1371 Book صفحات: 158

    بنی اسرائیل کی تباہی کا بڑا سبب اللہ کی حدود کو توڑنا ، احکام شریعت کا مذاق اڑانا ، مختلف تاویلوں سے حرام کو حلال اور حلال کو حرام قرار دینا تھا ۔ جس کے نتیجے میں اللہ تعالی نے ان پر پے درپے عذاب نازل کیے تھے ۔ ذلت و رسوائی ان کا مقدر ٹھہری ان کو سور اور بندر بنا دیا گیا تھا ۔ امت محمدیہ کو اس خصلت بد سے باز رکھنے کے لیے قرآن و حدیث میں جابجا احکام  نازل فرمائے ۔ لیکن بدقسمتی سے آج مسلمانوں نے وہی طور طریقے اختیار کر لیے ہیں ۔ اس لیے حرام چیزوں کا بیان علم دین کا ایک اہم ترین جز ہے اور جب تک آدمی حرام چیزوں سے نہ بچے نہ اس کا اسلام معتبر ہے نہ اس کی عبادت مقبول ۔ اسی لیے حرام چیزوں کو بیان کرنے کے لیے علمائے کرام نے متعدد کتابیں تالیف کی ہیں اور یہ کتاب بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے جسے عالم اسلام کے مشہور و معروف عالم دین الشیخ محمد صالح المنجد نے ترتیب دیا ہے ۔ زیرنظر کتاب موصوف کی تالیف محرمات استہان بہا الناس یجب الحذر منہا کا اردو ترجمہ ہے جس میں بیشتر ایسی محرمات پر تنبیہ کی گئی ہے جن میں لوگ آج کل بہت تساہل برتتے ہیں او ران محرمات کو بہت معمولی سمجھتے ہیں ۔ اور بڑی جرت سے ان کا ارتکاب کرتے ہیں ۔ کتاب کی خوبی یہ ہے کہ اسے فاضل مؤلف نے محنت اور عرق ریزی سے کوشش کی ہے کہ اس میں اکثر وہ محرمات آجائیں جو آج کل معاشرے میں مروج ہیں ۔ (ع۔ح)
     

  • 5625 #1370

    مصنف : عبد البدیع صقر

    مشاہدات : 8047

    ہم دعوت کا کام کیسے کریں؟

    (پیر 22 جولائی 2013ء) ناشر : الاتحاد الاسلامی العالمی
    #1370 Book صفحات: 176

    دنیا میں کوئی بھی فکر اور نظریہ ہو اسے لوگوں تک منتقل کرنے کے لیے یا اسے لوگوں تک پہنچانے کے لیے اس کی دعوت ضروری ہے ۔ پھر یہ ہے کہ دعوت کے اندر افہام و تفہیم کا پہلو غالب ہو ۔ تاکہ بات سمجھ کر اسے قبول کرنا آسان ہو ۔ یا کہیں ایسا نہ ہو کہ بات بحث و نزاع میں ہی الجھ کر رہ جائے اور اصل مدعا فوت ہو کر رہ جائے ۔ پھر جب آپ کسی کو دعوت دیتے ہیں تو اس وقت کچھ اصولوں کو ملحوظ رکھنا ہوتا ہے یعنی آپ اپنی دعوت کیسے آگے پہنچائیں کہ سامع قائل ہوئے بغیر نہ رہ سکے ۔ یہ بات انسان عملی تجربات سے سیکھتا ہے اگرچہ اس باب میں بھی قرآن و حدیث نے کچھ بنیادی اصول دے رکھے ہیں تاہم ان کے ساتھ ساتھ انسان کے عملی تجربات کو بہت زیادہ اہمیت حاصل ہے ۔ اور پھر دوسری بات یہ ہے کہ ہر علاقے اور قوم کے احوال مختلف ہوتے ہیں ہر قوم کی اپنی اپنی نفسیات ہوتی ہیں ۔ اس کے سمجھنے کے اپنے اپنے  زاویے ہوتے ہیں تاہم پھر بھی عقل و فہم کے کچھ عمومی اصول ہوتے ہیں جن پر عمل کیا جاسکتا اور انہیں بوقت دعوت عملا استعمال کیا جا سکتا ہے ۔ زیر نظر کتاب اسی پہلو کے بارے میں روشنی ڈالتی  ہے کہ قرآن و حدیث اور عمومی تجرباتی اصول دعوت کیا ہو سکتے ہیں ۔ یہ کتاب ایک عربی کتاب کا ترجمہ ہے ۔ دعا ہے کہ اللہ تعالٰی اس کتاب کے مصنف ، مترجم اور ناشر کے لیے نافع بنائے ۔ (ح۔ک)
     

< 1 2 ... 222 223 224 225 226 227 228 ... 269 270 >

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 4958
  • اس ہفتے کے قارئین 261880
  • اس ماہ کے قارئین 913390
  • کل قارئین102473906
  • کل کتب8732

موضوعاتی فہرست