مذہب امامیہ، اہل تشیع کے رد میں تحفہ اثنا عشریہ کے بعد زیر تبصرہ کتاب آیات بینات اپنی نوعیت اور شان کی یہ منفرد تصنیف ہے۔ اس کتاب کا انداز مناظرانہ ہے لیکن اسلوب بیان میں اصلاحی پہلو نمایاں ہے۔ اس کی اہمیت اس لئے بھی دو چند ہو جاتی ہے کہ مصنف پہلے خود شیعہ مذہب سے منسلک رہے اور پھردونوں مذاہب کے اصول و فروع کا عمیق مطالعہ کر کے شیعہ مذہب کو خیرباد کہا اور پھر یہ کتاب تصنیف کی۔ اس کتاب کا انداز بیان نہایت دل کش ہے، اس میں سنجیدگی، وقار اور اثر و تاثیر ہر جگہ دکھائی دیتی ہے۔ ہر بات کی تائید یا تردید میں کئی کئی دلائل پیش کئے گئے ہیں اور وہ سب ہی قوی ہیں۔ یہ کتاب مناظرہ کرنے والوں کے لیے تو ایک قیمتی تحفہ ہے ہی، ان کے علاوہ دوسرے لوگوں کے لیے بھی ایک قابل مطالعہ کتاب ہے۔ ہر شخص کے واسطے ضروری ہے کہ وہ اپنے ایمان کو تازہ اور عقائد کو مضبوط کرنے کے لیے یہ کتاب نہایت توجہ سے پڑھے۔ اور جہاں تک ممکن ہو گمراہی کے گڑھے میں گرے دیگر بھائیوں کی اصلاح کے لیے اس کتاب کو عام کریں۔
عناوین |
صفحہ نمبر |
|
حصہ اول |
|
|
کتاب اور صاحب کتاب کے بارے میں |
10 |
|
گفتنی |
12 |
|
حالات مصنف |
19 |
|
تمہید از مصنف |
29 |
|
تمہید |
31 |
|
دلائل عقلی صحابہ ؓ کی فضیلت میں |
32 |
|
شواہدنقلی صحابہ ؓ کی فضیلت میں |
43 |
|
قرآن مجید کی شہادتیں صحابہ کرام ؓ کی فضیلت میں |
48 |
|
شیعان عبداللہ بن سبا کے اعتراضات کا جواب |
92 |
|
آئمہ کرام رحمہم اللہ کی شہادتیں صحابہ کرام ؓ کی فضیلت میں |
138 |
|
صحابہ ؓ کے تابعین کی فضیلتیں اوران کی نشانیاں |
232 |
|
حصہ دوئم |
|
|
تمہید |
393 |
|
آیات فضیلت صحابہ ؓ کے بارے میں شیعوں کاجواب |
403 |
|
صحابہ کرام ؓ کا منافق نہ ہونےکاثبوت |
463 |
|
دلیل اول ودوئم |
463 |
|
دلیل سوم |
473 |
|
دلیل چہارم |
476 |
|
صحابہ کرام ؓ کےمنافق نہ ہونےکی پانچویں دلیل |
511 |
|
پہلی آیت |
511 |
|
دوسری آیت |
513 |
|
تیسری آیت |
513 |
|
چوتھی آیت |
513 |
|
آیات فضیلت صحابہ کرام ؓ سے شیعوں کادوسرا جواب |
516 |
|
شیعوں کاتیسرا جواب |
536 |
|
خاتمۂ الکتاب |
568 |
|
حصہ سوئم |
|
|
تمہید فدک |
572 |
|
پہلا مقدمہ |
573 |
|
دوسر امقدمہ |
576 |
|
فضیلت صحابہ ؓ بہ شہادت سر ولیم میورمؤرخ نصرانی |
583 |
|
فضیلت صحابہ ؓ بہ شہادت گاؤ فری ہینکس مؤرخ نصرانی |
585 |
|
مؤرخ گبن کا بیان |
585 |
|
بیان تحریری سرولیم میور |
587 |
|
تیسرام مقدمہ |
601 |
|
چوتھا مقدمہ |
680 |
|
پانچواں مقدمہ |
780 |
|
ضمیمہ |
779 |
|
حصہ چہارم |
|
|
فدک کی حقیقت ،حدود اور اس کی آمدنی |
812 |
|
فدک کیوں کر آنحضرت ﷺ کےقبضے میں آیا |
816 |
|
فے کے معنی اور اس مصرف |
821 |
|
بحث متعلقہ ہبۂ فدک |
837 |
|
فدک آنحضرت ﷺ نے حضرت فاطمہ ؓ کو ہبہ کیا تھا یانہیں؟ |
846 |
|
تناقص اور اختلاف شیعوں کی ان احادیث واخبار میں جو اس باب میں بیان کی گئی ہیں کہ پیغمبر خداﷺ نے فدک حضرت فاطمہ ؓ کو ہبہ کردیا تھا |
895 |
|
آیت(وآت ذی القربی حقہ )کے موقع نزول اورطرزبیان پرغور کرنے سے ہبہ فدک کا ثابت نہ ہونا |
907 |
|
کیا یہ بات قیاس میں آ سکتی ہے کہ پیغمبر خدا ﷺ فدک جس کی آمدنی چوبیس ہزار کہی جاتی تھی حضرت فاطمہ ؓ کو ہبہ دےدیا ہو؟ |
925 |
|
کیا فدک حضرت فاطمہ ؓ کے قبضے میں تھا؟ |
944 |
|
آیا فدک کےہبہ کا دعوی حضرت فاطمہ ؓ نےحضرت ابوبکر صدیق ؓکے سامنےکیا یا نہیں ؟ |
948 |
|
اب ہم ان روایتوں او راقوال سے بحث کرتے ہیں جو اوپر بیان کئے گئے |
978 |
|
تناقص اور اختلاف جو شیعوں کی ان روایتوں میں ہے جس میں ہبہ فدک کے دعوے کا ذکر کیا گیا ہے |
998 |
|
یادداشت |
1052 |
|
فہرست مشاہیر جن کے مختصر حالات حواشی میں درج ہیں |
|
|
علامہ حلی |
44 |
|
سیدمحمدقلی کثوری |
65 |
|
قاضی نوراللہ شوستری |
65 |
|
مولوی حیدرعلی فیض آبادی |
99 |
|
مولوی سیددلدار علی نصیرآبادی |
115 |
|
شیخ صدوق |
146 |
|
ملاباقر مجلسی |
162 |
|
شیخ مفید |
201 |
|
میرن صاحب |
243 |
|
شاه عبدالعزیز محدث دہلوی |
257 |
|
ابن میثم بحرانی |
262 |
|
علی بن عیسی اردبیلی |
274 |
|
سلطان العلماءسیدمحمد لکھنوی |
278 |
|
میر حامد حسین |
280 |
|
ابو علی الفضل بن الحسن طبرسی |
299 |
|
احمد بن علی طبرسی |
321 |
|
حصہ دوئم |
|
|
ابن ابی الحدید معتزلی |
396 |
|
علی بن ابراہیم قمی |
508 |
|
محمد بن یعقوب کلینی |
508 |
|
حصہ چہارم |
|
|
شریف مرتضی |
837 |