کل کتب 6858

دکھائیں
کتب
  • 2726 #4584

    مصنف : حافظ عبد اللہ محدث روپڑی

    مشاہدات : 3921

    تحقیق التراویح فی جواب تنویر المصابیح

    (اتوار 25 جون 2017ء) ناشر : محدث روپڑی اکیڈمی لاہور
    #4584 Book صفحات: 107

    صحیح احادیث کے مطابق رکعاتِ تراویح کی مسنون تعداد آٹھ ہے ۔مسنون تعداد کا مطلب وہ تعداد ہےجو اللہ کے نبی ﷺ سے بسند صحیح ثابت ہے ۔ رکعات تراویح کی مسنون تعداد اوررکعات تراویح کی اختیاری تعداد میں فرق ہے ۔ مسنون تعداد کا مطلب یہ ہے کہ جو تعداد اللہ کےنبی ﷺ سے ثابت ہے او راختیاری تعداد کا مطلب یہ ہے کہ وہ تعداد جو بعض امتیوں نے اپنی طرف سے اپنے لیے منتخب کی ہے یہ سمجھتے ہوئے کہ یہ ایک نفل نماز ہے اس لیے جتنی رکعات چاہیں پڑھ سکتے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ تحقیق التراویح فی جواب تنویر المصابیح ‘‘محدث العصر حافظ عبد اللہ محدث روپڑی ﷫ کی نماز تراویح کے متعلق علمی وتحقیقی تصنیف ہے ۔ یہ کتاب انہوں نے سیٹھ ابراہیم حسین آف بنگلور کی فرمائش پر تنویر المصابیح فی تحقیق التراویح کے جواب میں تحریر کی ۔مذکورہ کتاب ابوالناصر عبیدی الحنفی کی تصنیف ہے جس میں انہوں نے چونتیس دلائل قاطعہ سے ثابت کیا کہ بیس رکعت نماز تراویح باجماعت مسنون ہیں اور آٹھ ر کعت تراویح کسی صحیح حدیث سے ثابت نہیں ۔تو محدث روپڑی ﷫ نےاس کےجواب میں اس کتاب میں احادیث صحیحہ وآثار قویہ سے آٹھ تراویح کا ثبوت پیش کیا ۔نیز اس میں تراویح اور تہجد کےایک یادو ہونے کی مکمل بحث بھی ہے ۔ حضرت عائشہ صدیقہؓ کی بخاری والی حدیث حضورﷺ رمضان غیررمضان میں گیارہ رکعت پڑھتے اس کی پوری تشریح ہے اور آٹھ رکعات تراویح کےمخالفین کامسکت جواب ہے ۔(م۔ا)

  • 2727 #4585

    مصنف : محمد انور قاسم السلفی

    مشاہدات : 7382

    اولاد کی اسلامی تربیت ( مکتبہ قدوسیہ )

    (اتوار 25 جون 2017ء) ناشر : مکتبہ قدوسیہ،لاہور
    #4585 Book صفحات: 289

    اولاد کی تربیت صالح ہوتو ایک نعمت ہے وگرنہ یہ ایک فتنہ اور وبال بن جاتی ہے ۔ دین وشریعت میں اولاد کی تربیت کے لیے ایک فریضہ کی حیثیت رکھتی ہے ۔ کیونکہ جس طرح والدین کے اولاد پر حقوق ہیں اسی طرح اولاد کےوالدین پر حقوق ہیں اور جیسے اللہ تعالیٰ نے ہمیں والدین کےساتھ نیکی کرنے کا حکم دیا ہے ایسے ہی اس نے ہمیں اولاد کےساتھ احسان کرنے کا بھی حکم دیا ہے ۔ان کے ساتھ احسان اور ان کی بہترین تربیت کرنا دراصل امانت صحیح طریقے سے ادا کرنا ہے اورانکو آزاد چھوڑنا اور ان کے حقوق میں کوتاہی کرنا دھوکہ اور خیانت ہے۔ کتاب وسنت کے دلائل میں اس بات کا واضح حکم ہے کہ اولاد کے ساتھ احسان کیا جائے ۔ ان کی امانت کوادا کیا جائے ، ان کوآزاد چھوڑنے اوران کےحقوق میں کتاہیوں سے بچا جائے ۔کیونکہ اللہ تعالیٰ کی بے شمار نعمتوں میں سے ایک بہت بڑی نعمت اولاد بھی ہے ۔ اور اس بات میں کوئی شک نہیں کہ اگر اولاد کی صحیح تربیت کی جائے تو وہ آنکھوں کا نور اور دل کا سرور بھی ہوتی ہے ۔ لیکن اگر اولاد بگڑ جائے اور اس کی صحیح تربیت نہ کی جائے تو وہی اولاد آزمائش بن جاتی ہے ۔ زیر تبصرہ کتاب’’اولاد کی اسلامی تربیت ‘‘ کویت میں مقیم مولانا محمد انورمحمد قاسم سلفی ﷾ کی تصنیف ہے ۔اس کتاب میں انہوں نے ان تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے کی کوشش کی ہے جو اولاد کی اسلامی تربیت کے لیے ضروری ہیں اورمعاشرہ کے تمام افراد کے حقوق بھی مختصراً ذکر کردیئے ہیں ۔یہ کتاب والدین کے لیے اور اولاد کے لیے بھی اپنے حقوق وواجبات ادا کرنے میں مشعل راہ ہے ۔فاضل مصنف نے کتاب کی ترتیب میں پچپن کے مراحل کا ہر طرح خیال رکھا ہے ۔پچپن کے کس مرحلے میں ماں باپ کو کیا کرنا چاہیے اور اس مرحلے میں ان کےلیے مفید باتیں کیا ہیں اوران کے لیے خطرناک باتیں کیا ہیں ان سب کوبڑی اچھی ترتیب اور خوبی کے ساتھ تحریر کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ مصنف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے بچوں کی تربیت و اصلاح کا ذریعہ بنائے ۔(آمین)(م۔ا)

  • مسلمانوں کے درمیان اتحاد و وحدت اور تہذیبی چیلنجز کے مقابلہ میں اس کا اثر

    (اتوار 25 جون 2017ء) ناشر : ایفا پبلیکیشنز نئی دہلی
    #4638 Book صفحات: 125

    وحدت و اتحاد ایک ایسی ضرورت ہے جس کی طرف اسلام باربار دعوت دیتا ہے اور تاکید کرتاہے کہ جس امت کادین ایک، دینی شعائر ایک، شریعت و قانون ایک، منزل ایک اور خدا و رسول ایک ہو، اسے بہرحال خود بھی ایک ہونا چاہئے۔ یہی وجہ ہے کہ قرآن پاک نے جہاں امت کو ایک ہوکر اللہ کی رسی کو پکڑنے کی تاکید کی ہے اور افتراق و انتشار سے روکا ہے، وہاں خطاب واحد کے بجائے جمع کے صیغوں سے کیاہے۔ اس کا صاف مطلب یہ ہے کہ ہر فرد جزو امت ہے وہ کسی صورت میں امت سے جدا نہیں ہوسکتا ہے۔ وحدت امت کی فرضیت، اہمیت اور ضرورت کی اس سے بڑی دلیل اور کیاہوسکتی ہے کہ شریعت اسلام نے امت کو دن میں پانچ بار جمع ہوکر نماز قائم کرنے کاحکم دیا، پھر ہفتہ میں ایک بار اس سے بڑے اجتماع کے لئے جمعہ کو فرض قرار دیا اور پھر نماز عید کی شکل میں سالانہ اجتماع کا اہتمام کیا اور تاکید کی کہ یہ اجتماع آبادی سے نکل کر کھلے میدان میں منعقد ہو اور مردوں کے ساتھ عورتوں کو بھی اس میں شرکت کی ترغیب دی پھر اس سے بڑا اہتمام یہ کیاکہ فرضیت حج کے ذریعہ مشرق و مغرب، جنوب شمال اور دنیا کے اطراف و اکناف میں بسنے والی امت کو ایک مرکز پر جمع ہونے، ایک ہی جیسے لباس میں جمع ہونے، ایک ہی کلمہ ادا کرنے اور ایک ہی جیسے افعال ادا کرنے کا حکم فرمایا۔ انفرادی عبادت کے مقابلہ میں اجتماعی عبادت کی جو اہمیت ہے اس میں من جملہ دوسری باتوں کے امت کے اتحاد کا نکتہ بھی شامل ہے۔ زیر نظر کتاب "مسلمانوں کے درمیان اتحاد وحدت اور تہذیبی چیلنجزکے مقابلہ میں اس کا اثر" محترم ڈاکٹر عبد اللہ بن ابراہیم بن علی الطریقی صاحب کی تصنیف ہے۔جس میں انہوں نے تمام مسلمانوں کو اتفاق واتحاد کی دعوت دی ہے اور انہیں تفرقہ بازی اور انتشار سے بچنے کی ترغیب دی ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف موصوف کی اس کاوش کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔

  • 2729 #4582

    مصنف : عبد الحنان جانباز

    مشاہدات : 4883

    تذکرہ مساجد اہلحدیث سیالکوٹ شہر

    (ہفتہ 24 جون 2017ء) ناشر : مکتبہ رحمانیہ ناصر روڈ سیالکوٹ
    #4582 Book صفحات: 506

    مساجد روئے زمین پر زمین کا سب سےبہتر حصہ ہیں احتراماً انہیں بیت اللہ یعنی اللہ کاگھر بھی کہا جاتاہے اسلا م اور مسلمانوں کامرکزی مقام یہی مسجدیں ہیں اور مسجد اللہ کا وہ گھر ہے جس میں مسلمان دن اوررات میں کم ازکم پانچ مرتبہ جمع ہوتےہیں اوراسلام کا سب اہم فریضہ ادا کرکے اپنے دلو ں کوسکون پہنچاتے ہیں ،مسجد وہ جگہ ہے جہاں مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے لوگ ایک ہی صف میں کھڑے ہو کر ایک ہی قبلہ کی طرف رخ کر کے اللہ تعالیٰ کے سامنے بندگی کااظہار کرتے ہیں،او رمسجد ہی زمین پر اللہ کے نزدیک سب سے پاکیزہ متبرک اوربہترین جگہ ہے ۔نبی کریم ﷺ جب مکہ مکرمہ سے ہجرت کر کے مدینہ منورہ تشریف لے گئے تو سب سے پہلے آپ ﷺ نے جوعملی قدم اٹھایا وہ مسجد کی تعمیرتھی ۔قرآن مجید میں اور احادیث نبویہ ﷺ میں بے شمار مقامات پر مسجد کی اہمیت اور قدر منزلت کوبے بیان کیا ہے۔او ر کئی اہل علم نے مسجد کی فضیلت اور احکام ومسائل کے حوالے سے کتب تصنیف کی ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’تذکرہ مساجد اہل حدیث سیالکوٹ ‘‘شارح سنن ابن ماجہ شیخ الحدیث مولانا محمد علی جانباز ﷫ کے صاجزادے مولانا عبدالحنان جانباز ﷾ کی مرتب شدہ ہے ۔فاضل مرتب نے اس کتاب کو دو ابواب میں تقسیم کیا ہے باب اول میں سیالکوٹ کی 94 مساجد کا تذکرہ کیا ہے ۔مساجد کے تعارف میں مسجد کا نام اور اس کے ساتھ اس کا محل وقوع ، سن تعمیر، سنگ بنیاد ، افتتاحی نماز پہلی اذان ، افتتاحی خطبہ اور اس کے بعد مسجد کا تاریخی پس منظر تفصیلاً بیان کیا ہے اور طرح مسجد کی تعمیرمیں جن حضرات نے مالی تعاون کیا ان کے اسمائے گرامی درج کیے ہیں ۔ کتاب کے آغاز میں علامہ ابو عمر عبدالعزیز سوہدروی نے اپنے تحقیقی مضمون ’’سیالکوٹ تاریخ کے آئینے میں ‘‘سیالکوٹ کی علمی وتاریخی حیثیت پر روشنی ڈالی ہے ۔ اور با ب دوم میں 68 علمائے کرام کے مختصر خود نوشت حالات بیان کیے ہیں۔ان مختصر حالات میں ان علماء نے اپنی تعلیمی وتدریسی زندگی کا تذکرہ کیا ہے اور یہ بھی بتایا دیا ہے کہ کہاں کہاں تدریسی خدمات سرانجام دی ہیں اور اس مسجد میں کتنے عرصہ سے وہ اپنا فرض منصبی انجام دے رہے ہیں ۔(م۔ا)

  • 2730 #4583

    مصنف : محمد سعید کلیروی

    مشاہدات : 6928

    تذکرے اصحاب ؓ رسول ﷺ کے اور فقہاء مدینہ

    (ہفتہ 24 جون 2017ء) ناشر : دار القدس پبلشرز لاہور
    #4583 Book صفحات: 213

    صحابہ نام ہے ان نفوس قدسیہ کا جنہوں نے محبوب ومصدوق رسول ﷺ کے روئے مبارک کو دیکھا اور اس خیر القرون کی تجلیات ِایمانی کو اپنے ایمان وعمل میں پوری طرح سمونے کی کوشش کی ۔ صحابی کا مطلب ہے دوست یاساتھی شرعی اصطلاح میں صحابی سے مراد رسول اکرم ﷺکا وہ ساتھی ہے جو آ پ پر ایمان لایا،آپ ﷺ کی زیارت کی اور ایمان کی حالت میں دنیا سے رخصت ہوا ۔ صحابی کالفظ رسول اللہﷺ کے ساتھیوں کے ساتھ کے خاص ہے لہذاب یہ لفظ کوئی دوسراا شخص اپنے ساتھیوں کےلیے استعمال نہیں کرسکتا۔ اسی طرح سیدات صحابیات وہ عظیم خواتین ہیں جنہوں نے نبی کریم ﷺ کودیکھا اور ان پر ایمان لائیں اور ایمان کی حالت میں دنیا سے رخصت ہوئیں۔انبیاء کرام﷩ کے بعد صحابہ کرام کی مقدس جماعت تمام مخلوق سے افضل اور اعلیٰ ہے یہ عظمت اور فضیلت صرف صحابہ کرام کو ہی حاصل ہے کہ اللہ نے انہیں دنیا میں ہی مغفرت،جنت اور اپنی رضا کی ضمانت دی ہے بہت سی قرآنی آیات اور احادیث اس پر شاہد ہیں۔صحابہ کرام وصحابیات سے محبت اور نبی کریم ﷺ نے احادیث مبارکہ میں جوان کی افضلیت بیان کی ہے ان کو تسلیم کرنا ایمان کاحصہ ہے ۔بصورت دیگرایما ن ناقص ہے ۔ صحابہ کرام کے ایمان ووفا کا انداز اللہ کو اس قدر پسند آیا کہ اسے بعد میں آنے والے ہر ایمان لانے والے کے لیے کسوٹی قرار دے دیا۔یو ں تو حیطہ اسلام میں آنے کے بعد صحابہ کرام کی زندگی کاہر گوشہ تاب ناک ہے لیکن بعض پہلو اس قدر درخشاں ،منفرد اور ایمان افروز ہیں کہ ان کو پڑہنے اور سننے والا دنیا کا کوئی بھی شخص متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا۔ صحابہ کرام وصحابیات ؓن کےایمان افروز تذکرے سوانح حیا ت کے حوالے سے ائمہ محدثین او راہل علم کئی کتب تصنیف کی ہیں عربی زبان میں الاصابہ اور اسد الغابہ وغیرہ قابل ذکر ہیں ۔اور اسی طرح اردو زبان میں کئی مو جو د کتب موحود ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’تذکرے اصحاب رسول ﷺ کے اور فقہائے مدینہ‘‘ مولانا محمد سعید کلیروی﷾کی کاوش ہے ۔ اس کتاب میں انہوں نے صحابہ کرام کے فضائل اور صحابہ کی تعریف بیان کرنے کےبعد خلفائے اربعہ ، عشرہ مبشرہ اور کئی جلیل القدر صحابہ کرام وصحابیات ،امہات المومنین و صحابیات کے فضائل، تعارف ومناقب کو تحریر کیا ہے او رآخر میں بہت عمدہ اور دلکش انداز میں ان سات تابعین عظام کادل پذیر تذکرہ قلم بند کا ہے جو’’ فقہائے مدینہ‘‘ کے نام سے مشہورتھے ۔اللہ تعالیٰ مصنف کی اس کاوش کو شرف قبولیت سے نوازے ۔(آمین) (م۔ا)

  • 2731 #4637

    مصنف : ڈاکٹر صلاح الدین سلطان

    مشاہدات : 5079

    محبت کی کنجیاں

    (ہفتہ 24 جون 2017ء) ناشر : نا معلوم
    #4637 Book صفحات: 52

    اسلام نے جو معاشرتی نظام قائم کیا ہے اس کی بنیادآپسی بھائی چارہ میل جول اور باہمی محبت والفت پر ہے اور معاشرتی نظام میں بنیادی اہمیت زوجین یعنی میاں بیوی کے تعلقات پر ہے۔ میاں بیوی کے تعلقات کی درستگی ہی کے باعث کوئی بھی معاشرہ مضبوط ومستحکم رہ سکتا ہے۔ غرض مرد وعورت کے تعلقات کی بہتری کسی معاشرے کی صحت کی علامت اور اس کی ترقی کیلئے بنیادی اینٹ کی حیثیت رکھتی ہے اور جس معاشرہ میں ان دونوں کے تعلقات میں بگاڑ پیدا ہو جائے تو وہ معاشرہ کبھی پنپ نہیں سکتا بلکہ بہت جلد زوال وادبار کا شکار ہو کر بکھر جاتا ہے ۔اور اسلامی نقطہ نظر سے بھی اس کی تائید ہوتی ہے۔ چنانچہ بعض حدیثوں میں آتا ہے کہ میاں بیوی کے تعلقات میں اگر بگاڑ پیدا ہو جائے تو اس کی وجہ سے سب سے زیادہ خوشی شیطان کو ہوتی ہے جو اس تاک میں رہتا ہے۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ ابلیس اپنا تخت پانی پر بچھاتا ہے پھر اپنے کارندوں (چیلوں) کو بھیجتا ہے (تاکہ وہ لوگوں کو گمراہ کریں) تو ان میں سب سے زیادہ مقرب کارندہ وہ ہوگا جو سب سے زیادہ فتنہ گر ہو چنانچہ جب کو ئی کا رندہ (چیلہ) آکر اسے یہ رپوٹ دیتا ہے کہ اس نے فلاں فلاں کام کیا ہے تو کہتا ہے کہ تو نے کچھ نہیں کیا۔ پھر اُن میں سے کوئی ایک کارندہ آکر کہتا ہے کہ میں نے فلاں شخص اور اس کی بیوی کے درمیان جدائی پیدا کر دی ہے تو وہ اسے قریب کر لیتا ہے اور کہتا ہے کہ تو بہت اچھا ہے یعنی تو نے واقعی کچھ کام کیا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب" محبت کی کنجیاں، مسلمان شوہر اور بیوی کے لئے ایک انمول تحفہ "محترم ڈاکٹر صلاح الدین سلطان صاحب کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے قرآن وحدیث کی روشنی میں ایسے اصول بیان فرمائے ہیں جن پر عمل کر کے میاں بیوی کے درمیان محبت پیدا ہو جاتی ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ ان کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔ آمین(راسخ)

  • 2732 #4580

    مصنف : محمد علی جانباز

    مشاہدات : 18037

    تاریخ پاکستان اور حکمرانوں کا کردار

    (جمعہ 23 جون 2017ء) ناشر : مکتبہ رحمانیہ لاہور
    #4580 Book صفحات: 256

    تحریک پاکستان اصل میں مسلمانوں کے قومی تشخص اور مذہبی ثقافت کے تحفظ کی وہ تاریخی جدو جہد تھی جس کا بنیادی مقصد مسلمانوں کے حقوق کا تحفظ اور بحیثیت قوم ان کی شناخت کو منوانا تھا ۔ جس کے لیے علیحدہ مملکت کا قیام از حد ضروری تھا ۔یوں تو تحریک پاکستان کا باقاعدہ آغاز 23 مارچ 1940ء کے جلسے کو قرار دیا جا سکتا ہے مگر اس کی اصل شروعات تاریخ کے اس موڑ سے ہوتی ہیں جب مسلمانان ہند نے ہندو نواز تنظیم کانگریس سے اپنی راہیں جدا کر لی تھیں ۔1930 ءمیں علامہ اقبال نے الہ آباد میں مسلم لیگ کے اکیسیوں سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے باضابطہ طور پر بر صغیر کے شمال مغبر میں جداگانہ مسلم ریاست کا تصور پیش کر دیا ۔ چودھری رحمت علی نے اسی تصور کو 1933 میں پاکستان کا نام دیا ۔ سندھ مسلم لیگ نے 1938 میں اپنے سالانہ اجلاس میں بر صغیر کی تقسیم کے حق میں قرار داد پاس کر لی ۔ علاوہ ازیں قائد اعظم بھی 1930 میں علیحدہ مسلم مملکت کے قیام کی جدو جہد کا فیصلہ کر چکے تھے ۔1940 تک قائد اعظم نے رفتہ رفتہ قوم کو ذہنی طور پر تیار کر لیا ۔23مارچ 1940 کے لاہور میں منٹو پارک میں مسلمانان ہند کا ایک عظیم الشان اجتماع منعقد ہوا جس میں تمام ہندوستان کے مختلف علاقوں سے مسلمانوں نے قافلے کی صورت سفر کرکے شرکت کی اور ایک قرار داد منظور کی جس کے مطابق مسلمانان ہند انگریزوں سے آزادی کے ساتھ ساتھ ہندوؤں سے بھی علیحدہ ریاست چاہتے تھے ۔ لیکن افسوس  کہ آج جب ایک عام پاکستانی اپنے روز مرہ کے معاملات کے سلسلے میں حکومت کے مختلف اداروں سے رابطہ کرتا ہے تو قدم قدم پر سر پیٹ کر رہ جاتا ہے۔اسے یقین ہو جاتا ہے کہ مسلم اور غیر مسلم کا دو قومی نظریہ جس نے ہندو اور انگریز کو شکست دے کر پاکستا ن قائم کیا تھے،ہمارے سرکردہ رہنماؤں اور صاحب اقتدار حکمرانوں نے اس کی قدر کرنے کی بجائے اسے ذلیل وخوار کر کے رکھ دیا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب" تاریخ پاکستان اور حکمرانوں کا کردار " پاکستان کے معروف عالم دین شیخ الحدیث محترم مولانا محمد علی جانباز صاحب کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے قیام پاکستان کے اسی نظریاتی پس منظر کو تفصیل سے بیان کرتے موجودہ صورتحال کو واضح کیا ہے۔(راسخ)

  • 2733 #4581

    مصنف : شاہد فاروق ناگی

    مشاہدات : 5563

    تذکرہ حافظ محمد گوندلوی ؒ

    (جمعہ 23 جون 2017ء) ناشر : مکتبہ قدوسیہ،لاہور
    #4581 Book صفحات: 231

    حضرت العلام، محدث العصر جناب حافظ محمد گوندلوی ﷫ اپنے وقت کے امام تھے۔ ان کی تدریس اور تالیف کے میدان میں نمایاں خدمات ہیں۔ حضرت العلام کا مطالعہ بہت وسیع اور فکر میں انتہائی گہرائی تھی ۔ ان کے حافظے کی پختگی کی وجہ سے لوگ انہیں چلتی پھرتی لائبریری کہا کرتے تھے ۔موصوف ۶ رمضان المبارک ۱۳۱۵ھ بمطابق ۱۸۹۷ء ضلع گوجرانوالہ کے مشہور قصبہ گوندلانوالہ میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد میاں فضل الدین ﷫نے آپ کا نام اعظم رکھا تھا اور آپ کی والدہ محترمہ نے آپ کا نام محمد رکھا لیکن آپ والدہ صاحبہ کے تجویز کیے ہوئے نام ہی کے ساتھ معروف ہوئے۔ پانچ سال کی عمر میں آپ کو حفظِ قرآن کے لیے ایک حافظ صاحب کے پاس بٹھا دیا گیا، تھوڑے ہی عرصے میں حفظ کی صلاحیت خاصی بڑھ گئی۔ ایک دن والد محترم کہنے لگے کہ ایک ربع پارہ روزانہ یاد کر کے سنایا کرو، ورنہ تمہیں کھانا نہیں ملے گا۔ اس دن سے آپ نے روزانہ ربع پارہ یاد کر کے سنانا شروع کر دیا۔حفظ قرآن کا کام مکمل ہوا تو والدہ ماجدہ نے مزید تعلیم کے لیے آپ کو جامع مسجد اہل حدیث چوک نیائیں (چوک اہل حدیث) شہر گوجرانوالہ میں مولانا علاؤ الدین کے پاس بھیجا، جہاں آپ نے عربی ادب اور صرف و نحو کی چند ابتدائی کتابیں پڑھیں۔ پھر آپ کو گوندلانوالہ کے ایک نیک سرشت بزرگ عبداللہ ٹھیکیدار کشمیری کی معیت میں مدرسہ تقویۃ الاسلام امر تسر میں بھیج دیا۔ یہ مدرسہ اس وقت حضرت الامام عبدالجبار غزنوی ﷫کے زیر نگرانی و سرپرستی چل رہا تھا۔ یہاں آپ نے چار سال کی قلیل مدت میں حدیث، تفسیر، فقہ اور دیگر علوم و فنون کی تمام کتب سے فراغت حاصل کی۔درسِ نظامی کی تکمیل کے بعد آپ نے طبیہ کالج دہلی میں داخلہ لے لیا۔ یہاں طب کا چار سالہ کورس مکمل کر کے آپ نے ’’فاضل الطب و الجراحت‘‘ درجہ اول کی سند اور گولڈ میڈل حاصل کیا۔ طبیہ کالج کے آپ کے اساتذہ میں سب سے زیادہ قابل، اور بین الاقوامی مشہور شخصیت حکیم اجمل خان مرحوم تھے۔۱۹۲۷ء میں آپ مدرسہ رحمانیہ دہلی تشریف لے گئے اور ۱۹۲۸ء تک وہیں تدریسی خدمات انجام دیں۔ پھر آپ گوجرانوالہ واپس تشریف لے آئے یہاں مولانا عطاء اللہ حنیف اور حافظ عبداللہ بڈھیمالوی جیسے بڑے علماء آپ سے اسی دور میں مختلف کتابیں پڑھتے رہے۔ ۱۹۳۳ء میں آپ عمر آباد تشریف لے گئے، چند سال یہاں تدریس کے بعد آپ واپس پھر گوجرانوالہ تشریف لے آئے اور ۱۹۴۷ء تک آپ یہیں تدریس کے فرائض انجام دیتے رہے۔ ۱۹۵۶ء میں جب جامعہ سلفیہ فیصل آباد قیام عمل میں آیا تو شیخ الحدیث کی مسند کے لیے حضرت حافظ محمد گوندلوی ﷫کا انتخاب ہوا۔۱۹۶۳ء تک آپ جامعہ سلفیہ میں شیخ الحدیث کی خدمات سرانجام دیتے رہے۔۱۹۶۴ء کے لگ بھگ مدینہ یونیورسٹی کی طرف سے آپ کو تدریس کے لیے مدعو کیا گیا تو آپ وہاں تشریف لے گئے، مدینہ یونیورسٹی سے واپس آ کر جامعہ اسلامیہ کے بعد جامعہ محمدیہ میں تدریس کا سلسلہ شروع کر دیا اور وفات تک اسی ادارے سے وابستہ رہے۔آپ کی وفات ۱۴ رمضان المبارک ۱۴۰۵ھ، ۴ جون ۱۹۸۵ء کو ہوئی۔ ان کے جنازہ میں علماء کرام کے جم غفیر نے شرکت کی، آپ کی نماز جنازہ شیخ الحدیث مولانا محمد عبداللہ ؒ آف گوجرانوالہ نے پڑھائی۔ زير تبصره كتاب ’’ تذکرہ حافظ محمد گوندلوی ﷫‘‘ محترم شاہد فاروق ناگی صاحب کی مرتب شدہ ہے ۔اس کتاب میں انہوں نے محدث العصر حافظ محمدگوندلوی ﷫ کے واقعاتِ حیات خاصی تفصیل سے بیان کیے ہیں ۔ ان واقعات میں حافظ صاحب مرحوم کےخاندان کا تذکرہ ، اساتذہ کے اسمائے گرامی ،ان کے بعض شاگردوں کی علمی سرگرمیوں کی نشاندہی اور ان کی تصانیف کی تفصیل بھی اس میں شامل کردی ہے ۔اور آخری باب میں حضرت گوندلوی کےمعاصر علماء کاتذکرہ بھی پیش کیا ہے ۔(م۔ا)

  • 2734 #4636

    مصنف : ڈاکٹر یوسف القرضاوی

    مشاہدات : 8851

    فقہ الاقلیات۔ مسلم اقلیتوں کو درپیش مسائل کی بابت شرعی راہ نمائی

    (جمعہ 23 جون 2017ء) ناشر : نا معلوم
    #4636 Book صفحات: 283

    اسلام شرفِ اِنسانیت کا علمبردار دین ہے۔ ہر فرد سے حسن سلوک کی تعلیم دینے والے دین میں کوئی ایسا اصول یا ضابطہ روا نہیں رکھا گیا جو شرف انسانیت کے منافی ہو۔ دیگر طبقات معاشرہ کی طرح اسلامی ریاست میں اقلیتوں کو بھی ان تمام حقوق کا مستحق قرار دیا گیا ہے، جن کا ایک مثالی معاشرے میں تصور کیا جاسکتا ہے۔ اقلیتوں کے حقوق کی اساس معاملات دین میں جبر و اکراہ کے عنصر کی نفی کرکے فراہم کی گئی ہے۔جس طرح مسلمان رعایا کی عزت و آبرو اور جان و مال کی حفاظت اور ان کی خوشحالی اسلامی حکومت کا فریضہ ہے اس طرح غیر مسلم اقلیت کا تحفظ اور خوشحالی بھی اسلامی حکومت کا فرض ہے۔ غیر مسلم اقلیت معاشی طور پر بھی آزاد ہوتے ہیں جو پیشہ چاہے اختیار کریں، اقلیتوں کو ہر طرح مذہبی آزادی حاصل ہوتی ہے بشرطیکہ مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو اس سے ٹھیس نہ لگتی ہو، اقلیتوں کو مسلمانوں کے ساتھ معاشرتی مساوات بھی حاصل ہوتی ہے۔ اس کے برعکس غیر اسلامی ممالک میں بسنے والی مسلم اقلیتیں بے شمار مسائل سے دوچار ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب "اسلام اور اقلیتیں" عالم عرب کے مشہور ومعروف اسلامی اسکالر اور مفکر محترم ڈاکٹر یوسف القرضاوی صاحب کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے مسلم اقلیتوں کے مسائل کے حوالے سے شرعی راہ نمائی فرمائی ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس عظیم خدمت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔ آمین(راسخ)

  • 2735 #4578

    مصنف : ابن ابی الدنیا

    مشاہدات : 7665

    تنگی کے بعد آسانی

    (جمعرات 22 جون 2017ء) ناشر : مکتبہ العلم لاہور
    #4578 Book صفحات: 107

    دنیا دارالامتحان ہے اس میں انسانوں کو آزمایا جاتا ہے ۔آزمائش سے کسی مومن کوبھی مفر نہیں۔ اسے اس جہاں میں طرح طرح کی مصائب اور پریشانیوں کاسامنا کرنا پڑتاہے۔ قسم قسم کےہموم وغموم اس پر حملہ آور ہوتے ہیں ۔اور یہ تمام مصائب وآلام بیماری اور تکالیف سب کچھ منجانب اللہ ہیں اس پر ایمان ویقین رکھنا ایک مومن کے عقیدے کا حصہ ہے کیوں کہ اچھی اور بری تقدیر کا مالک ومختار صر ف اللہ کی ذات ہے ۔ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں میں سےجنہیں چاہتا ہے انہیں آزمائش میں مبتلا کردیتا ہے تاکہ وہ اطاعت پرمضبوط ہوکر نیکی کے کاموں میں جلدی کریں اور جوآزمائش انہیں پہنچی ہے ۔اس پر وہ صبر کریں تاکہ انہیں بغیر حساب اجروثواب دیا جائے ۔ اور یقیناً اللہ کی سنت کا بھی یہی تقاضا ہےکہ وہ اپنے نیک بندوں کوآزماتا رہے تاکہ وہ ناپاک کوپاک سےنیک کو بد سے اور سچے کوجھوٹے سے جدا کردے ۔ لیکن جہاں تک ان کے اسباب کا تعلق ہے تو وہ سراسر انسان کے اپنے کئے دھرے کا نتیجہ سمجھنا چاہیے جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے’’جوکچھ تمہیں مصائب پہنچتے ہیں وہ تمہارے ہی کردار کا نتیجہ ہیں جبکہ تمہارے بے شمار گناہوں کو معاف کردیا جاتا ہے ‘‘ دنیا میں غم ومسرت اور رنج وراحت جوڑا جوڑا ہیں ان دونوں موقعوں پر انسان کو ضبط نفس اور اپنے آپ پر قابو پانے کی ضرورت ہے یعنی نفس پر اتنا قابو ہوکہ مسرت وخوشی کے نشہ میں اس میں فخر وغرور پیدا نہ ہو اور غم وتکلیف میں وہ اداس اور بدل نہ ہو۔دنیاوی زندگی کے اندر انسان کوپہنچنے والی مصیبتوں میں کافر اور مومن دونوں برابر ہیں مگر مومن اس لحاظ سے کافر سےممتاز ہےکہ وہ اس تکلیف پر صبرکرکے اللہ تعالیٰ کےاجر وثواب اور اس کےقرب کاحق دار بن جاتا ہے۔اور حالات واقعات اس حقیقت پر شاہد ہیں کہ مومنوں کوپہنچنے والی سختیاں تکلیفیں اور پریشانیاں اور نوعیت کی ہوتی ہیں جبکہ کافروں کوپہنچنے والی سختیاں ،تکلیفیں اور پریشانیاں اور نوعیت کی ہوتی ہیں۔مصائب، مشکلات ، پریشانیوں اور غموں کے علاج اور ان سےنجات سےمتعلق کئی کتب چھپ چکی ہیں ہرایک کتاب کی اپنی افادیت ہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’تنگی کے آسانی ‘‘امام ابن ابی الدنیا کی کتاب الفرج بعد الشدۃ کا اردو ترجمہ ہے ۔امام موصوف نے اس کتاب میں ان خوش نصیب لوگوں اور علماء وصلحاء کا تذکرہ کیا ہے ۔ جنہوں نے مصیبتیں پہنچنے پر صبر وثبات اور عزم واستقلال کامظاہرہ کیا اور کمال جرأت اور حوصلے کے ساتھ پوری قوت واستقامت سےدین قویم کی سیدھی راہ پر گامزن ر ہے اور بے مثال صبر کانمونہ پیش کیا ۔ محترم جناب ابو زلفہ محمد آصف نسیم صاحب نے اردو قارئین کےلیے اس کتاب کو اردو قالب میں ڈھالا ہے ۔(م۔ا)

  • 2736 #4579

    مصنف : ڈاکٹر وصی اللہ محمد عباس

    مشاہدات : 7615

    تقلید کا حکم کتاب و سنت کی روشنی میں

    (جمعرات 22 جون 2017ء) ناشر : انصار السنہ پبلیکیشنز لاہور
    #4579 Book صفحات: 169

    کسی آدمی کی وہ بات ماننا،جس کی نص حجت ِشریعہ،قرآن و حدیث میں نہ ہو،نہ ہی اُس پر اجماع ہو اور نہ وہ مسئلہ اجتہادی ہو تقلید کہلاتا ہے ۔ تقلید اورعمل بالحدیث کے مباحث صدیوں پرانے ہیں ۔زمانہ قدیم سے اہل رائے اور ہل الحدیث باہمی رسہ کشی کی بنیاد ’’ تقلید‘‘ رہی ہے موجودہ دور میں بھی عوام وخواص کے درمیان مسئلہ تقلید ہی موضوعِ بحث بنا ہوا ہے۔ حالانکہ گزشتہ چند ہائیوں میں تقلیدی رجحانات کے علاوہ جذبۂ اطاعت کو بھی قدرے فروغ حاصل ہوا ہے ۔ امت کا در د رکھنے والے مصلحین نے اس موضوع پر سیر حاصل بحثیں کی ہیں اور کئی کتب تصنیف کیں ہیں۔ زیرتبصرہ کتاب’’تقلید کاحکم کتاب وسنت کی روشنی میں ‘‘ مفتی ومدرس حرم مکی ڈاکٹر وصی اللہ بن محمدعباس (پروفیسر ام القریٰ یونیورسٹی،مکۃ المکرمۃ) کی تصنیف ہے ۔یہ کتاب مقدمہ تمہید اور تیرا (13) فصول پر مشتمل ہے ۔ فاضل مصنف نے اس کتاب میں کتاب وسنت ،آثار صحابہ اور اقوال سلف سےاستدلال کا التزام کیا ہے ۔ تقلید کی مذمت اور اتباع سنت کی فضیلت پر یہ بڑی عمدہ کتاب ۔ محترم جناب حافظ حامد محمود الخضری ﷾ کی اس کتاب کی تخریج اورپروف ریڈنگ سے کتاب کی افادیت مزید دوچند ہوگئی ہے ۔اللہ تعالیٰ مصنف اور ناشرین کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے عوام الناس کی اصلاح کا ذریعہ بنائے ۔ (آمین) (م۔ا)

  • 2737 #4635

    مصنف : اوصاف احمد

    مشاہدات : 19491

    علم معاشیات اور اسلامی معاشیات

    (جمعرات 22 جون 2017ء) ناشر : ایفا پبلیکیشنز نئی دہلی
    #4635 Book صفحات: 184

    دور جدید کا انسان جن سیاسی ،معاشرتی اور معاشی مسائل سے دوچار ہے اس پر زمانے کا ہر نقش فریادی ہے۔آج انسان اس رہنمائی کا شدید حاجت مند ہے کہ اسے بتلایا جائے۔ اسلام زندگی کے ان مسائل کا کیا حل پیش کرتا ہے۔ زندگی کے مختلف شعبوں میں اس کا وہ نقطہ اعتدال کیا ہے؟جس کی بناء پر وہ سیاسی ،معاشی اور معاشرتی دائرے میں استحکام اور سکون واطمینان سے انسان کو بہرہ ور کرتا ہے ۔اس وقت دنیا میں دو معاشی نظام اپنی مصنوعی اور غیر فطری بیساکھیوں کے سہارے چل رہے ہیں۔ایک مغرب کا سرمایہ داری نظام ہے ،جس پر آج کل انحطاط واضطراب کا رعشہ طاری ہے۔دوسرا مشرق کا اشتراکی نظام ہے، جو تمام کی مشترکہ ملکیت کا علمبردار ہے۔ایک مادہ پرستی میں جنون کی حد تک تمام انسانی اور اخلاقی قدروں کو پھلانگ چکا ہے تو دوسرا معاشرہ پرستی اور اجتماعی ملکیت کا دلدادہ ہے۔لیکن رحم دلی،انسان دوستی اور انسانی ہمدردی کی روح ان دونوں میں ہی مفقود ہے۔دونوں کا ہدف دنیوی مفاد اور مادی ترقی کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔اس کے برعکس اسلام ایک متوسط اور منصفانہ معاشی نظریہ پیش کرتا ہے،وہ سب سے پہلے دلوں میں خدا پرستی،انسان دوستی اور رحم دلی کے جذبات پیدا کرتا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب "علم معاشیات اور اسلامی معاشیات" محترم ڈاکٹر اوصاف احمد صاحب کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے اسلامی معاشیات کی خوبیوں کو بیان کیا ہے۔ یہ اپنے موضوع ایک انتہائی مفید اور شاندار کتاب ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس کاوش کو قبول فرمائے۔ آمین(راسخ)

  • 2738 #4576

    مصنف : ڈاکٹر مظہر معین

    مشاہدات : 7917

    تعلیم اللغۃ العربیۃ مختصر القواعد

    (بدھ 21 جون 2017ء) ناشر : کلیہ علوم شرقیہ جامعہ پنجاب لاہور
    #4576 Book صفحات: 99

    اللہ تعالیٰ کاکلام اور نبی کریم ﷺکی احادیث مبارکہ عربی زبان میں ہیں اسی وجہ سے اسلام اور مسلمانوں سے عربی کا رشتہ مضبوط ومستحکم ہے عربی اسلام کی سرکاری زبان ہے ۔شریعت اسلامی کے بنیادی مآخد اسی زبان میں ہیں لہذا قرآن وسنت اور شریعتِ اسلامیہ پر عبور حاصل کرنےکا واحد ذریعہ عربی زبان ہے۔ اس لحاظ سے عربی سیکھنا اور سکھانا امت مسلمہ کا اولین فریضہ ہے ۔ لیکن مسلمانوں کی اکثریت عربی زبان سے ناواقف ہے جس کی وجہ سے وہ فرمان الٰہی اور فرمان نبوی ﷺ کو سمجھنے سے قاصر ہے ۔ حتی کہ تعلیم حاصل کرنے والے لوگوں کی اکثریت سکول ،کالجز ،یونیورسٹیوں کے نصاب میں شامل اسلامیات کے اسباق کو بھی بذات خود پڑھنے پڑھانے سے قا صر ہے ۔جس کے لیے مختلف اہل علم اورعربی زبان کے ماہر اساتذہ نے نصابی کتب کی تفہیم وتشریح کے لیے کتب وگائیڈ تالیف کی ہیں۔ زیرنظر کتاب ’’ تعلیم اللغۃ العربیۃ مختصر القواعد ‘‘ محترم جناب ڈاکٹر مظہر معین صاحب کی ایک عمدہ کاوش ہے ۔ اس میں انہوں نے عربی گرائمر کاایک مختصر گلدستہ پیش کیا ہے ۔عربی اصطلاحات ، فعل کی اقسام ، اسماء وحروف، جملے کی اقسام ، مذکر ومؤنث،واحد وجمع، ضمائر کی اقسام وغیرہ کی آسان طریقے سے تشریح وتوضیح کی ہے ۔ اس کےعلاوہ بڑے ذخیرۂ الفاظ اور آسان فہم مثالوں سے کتاب کو مزید مفید اور قیمتی بنادیا ہے۔یہ کتاب عربی زبان سیکھنے والوں کے لیےایک مشعل راہ کی حیثیت رکھتی ہے ۔عربی زبان کے مبتدی طالب علم اس سے بڑی آسانی سے مستفید ہوسکتے ہیں ۔ (م۔ا)

  • 2739 #4577

    مصنف : یونس عتیق

    مشاہدات : 4749

    تلخیص القرآن

    (بدھ 21 جون 2017ء) ناشر : اسلامک پبلیکیشنز، لاہور
    #4577 Book صفحات: 339

    رمضان  المبارک قرآن پاک کےنزول کا مہینہ ہے  ۔ قرآن اسلامی تعلیمات کا ماخذ ِ  اوّل اور رسول اللہﷺ کا ابدی معجزہ ہے۔رمضان المبارک میں جبریل امین  آپ ﷺ کی پاس آتے اور آپ کے ساتھ قرآن کادور کرتے ۔ رسو ل اللہ ﷺ ماہ رمضان میں  رات کی عبادت میں غیرمعمولی مشقت اٹھاتے اورگھر والوں اور صحابہ کرام کو  قیام الیل کی ترغیب دلاتے ۔اور اپنی زبانِ رسالت سے   رمضان میں قیام اللیل کی ان الفاظ میں’’من قام رمضان ایمانا واحتسابا غفرلہ ما تقدم من ذنبہ ‘‘  فضیلت بھی بیان کی ۔سیدنا عمرفاروق  کے عہد خلافت میں صحابہ کرام   کے مشوورہ سے  رمضان  المبارک کی راتوں میں تراویح باجماعت  پڑھنا مقرر ہوا ۔ جس میں امام جہری قراءت کرتا اور مقتدی سماعت سےمحظوظ ہوتے ۔  لیکن  ارض ِپاک وہند   میں ہماری مادری زبان عربی نہیں اس لیے   ہم امام کی تلاو ت سنتے تو ہیں  لیکن  اکثر احباب قرآن کریم   کے معنیٰ اور مفہوم سےنابلد ہیں جس کی وجہ سے   اکثر لوگ  اس  مقدس کتاب  کی تعلیمات اور احکامات  سے محروم رہتے  ہیں۔تو اس ضرورت کے پیش نظر بعض مساجد میں اس بات کا اہتمام کیاگیا کہ قراءت کی جانے  والی آیات کا خلاصہ بھی اپنی زبان میں بیان  کردیا جائے ۔اور بعض اہل علم  نے  اس کو تحریر ی صورت میں مختصراً مرتب کیا ۔ تاکہ ہر کوئی قرآن کریم  سنے اور سمجھے اور اس کے دل میں  قرآن  مجید  کو پڑھنے  اور اس پر عمل  کرنے کاشوق پیدا ہو۔ زیر نظر کتاب ’’ تلخیص  القرآن ‘‘ بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے ۔یہ کتاب ڈاکٹر عبد الرحمٰن حنیف کی مرتب شدہ ہے ۔انہوں نے سیالکوٹ کی ایک مسجد میں رمضان المبارک میں  نمازتراویح کے خلاصہ بیان کیا  پھربڑے عمدہ طریقے سے  اس انداز سے مرتب کیا کہ اس  میں تمام اہم مضامین وعنوانات کا احاطہ کیا ہے اور کسی اہم موضوع کوانداز  نہیں ہونے دیا  اور روزانہ نمازِ تراویح میں تلاوت کی جانے والی آیات کا بالترتیب خلاصہ مرتب کیا ہے ۔یہ کتاب  ہر مسجد میں تراویح پڑھانے والے حفاظ، مساجد کےخطباء اور ائمہ کے زیر مطالعہ رہے اور اسی کی روشنی میں ہرشبِ رمضان سامعین کو فہم قرآن  کے  ذریعے اس کےمضامیں سے روشناس کرانے کااہتمام  ہوجائے  تو یہ ایک مثبت اور تعمیری تبدیلی کا ذریعہ بن سکتی  ہے ۔ (م۔ا)

  • 2740 #4634

    مصنف : ڈاکٹر صلاح الدین سلطان

    مشاہدات : 6105

    شیطان کے مکر و فریب

    (بدھ 21 جون 2017ء) ناشر : ایفا پبلیکیشنز نئی دہلی
    #4634 Book صفحات: 42

    شیطان انسان کا کھلا اور واضح دشمن ہے، جس نے نہ صرف انسان کو جنت سے نکالا بلکہ اب اسے دوبارہ جنت میں جانے سے روکنے کے لئے بھی ہر وقت لگا رہتا ہے۔ یہ ایسا حاسد اور برتری پسند ہے کہ جو اپنے بےجا تکبر کی وجہ سے درگاہ الہی سے نکالا گيا اور اس نے قسم کھائی کہ وہ ہمیشہ انسان کو گمراہی کی طرف لے کر جائے گا۔ بلاشبہ ہم میں سے ہر ایک نے شیطان کے وسوسوں اور فریب کا واضح طور پر تجربہ کیا ہے اور بعض اوقات اس کے جال میں بھی پھنسے ہیں۔ شیطان کا مقابلہ کرنے کے لیے خدا سے انس، آگاہی اور  تقوی ایسے اہم ترین عوامل ہیں کہ جو ہمیں نہ صرف اندرونی شیطان کے فریب بلکہ بیرونی شیطان کے نقصان سے بھی بچا سکتے ہیں۔ خداوند متعال نے بہت سی آيات میں شیطان کے نفوذ کی راہوں کے بارے میں انسان کو خبردار کیا ہے۔ سورہ فاطر کی آيات پانچ اور چھ میں ارشاد ہوتا ہے: اے لوگو اللہ کا وعدہ سچا ہے لہذا زندگانی دنیا تم کو دھوکے میں نہ ڈال دے اور دھوکہ دینے والا تمہیں دھوکہ نہ دے دے۔ بےشک شیطان تمہارا دشمن ہےتو اسے دشمن سمجھو وہ اپنے گروہ کو صرف اس بات کی طرف دعوت دیتا ہے کہ سب جہنمیوں میں شامل ہو جائیں۔ زیر تبصرہ کتاب "شیطان کے مکر و فریب" محترم ڈاکٹر صلاح الدین سلطان صاحب کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے شیطان کے مکر وفریبوں کو بیان کرتے ہوئے اس سے بچنے کے طریقے بتلائے۔اللہ ہم سب کو شیطان کے مکر وفریب سے محفوظ فرمائے۔ آمین(راسخ)

  • 2741 #4574

    مصنف : پروفیسر محمد رفیق چودھری

    مشاہدات : 5702

    تفسیر سورہ فاتحہ ( رفیق چوہدری )

    (منگل 20 جون 2017ء) ناشر : مکتبہ قرآنیات لاہور
    #4574 Book صفحات: 99

    قرآن مجید پوری انسانیت کے لیے کتاب ِہدایت ہے، او ر اسے یہ اعزاز حاصل ہےکہ دنیا بھرمیں سب سے زیاد ہ پڑھی جانے والی کتاب ہے ۔ اسے پڑھنے اور پڑھانے والوں کو امامِ کائنات نے اپنی زبانِ صادقہ سے معاشرے کے بہتر ین لوگ قراردیا ہے اور اس کی تلاوت کرنے پر اللہ تعالیٰ ایک ایک حرف پرثواب عنایت کرتے ہیں۔ دور ِصحابہ سے لے کر دورِ حاضر تک بے شمار اہل علم نے اس کی تفہیم وتشریح اور ترجمہ وتفسیرکرنے کی خدمات سر انجام دیں اور ائمہ محدثین نے کتب احادیث میں باقاعدہ ابواب التفسیر کے نام سےباب قائم کیے ہیں۔ برصغیرِ میں علوم اسلامیہ کی نصرت واشاعت،قرآن کی تفہیم وتفسیر کےسلسلے میں علمائے برصغیر نے نمایاں خدمات انجام دی ہیں ۔ زیر نظر کتاب ’’تفسیر سورۃ فاتحہ ‘‘ماہنامہ محدث کے معروف کالم نگار اور کئی کتب کے مصنف ومترجم محترم مولانا محمد رفیق چودھری ﷾ کی تصنیف ہے۔اس میں انہوں نے سورۃ فاتحہ کی تفسیر سے قبل بسم اللہ الرحمٰن الرحیم کی تفسیر،سورۃ فاتحہ کا تعارف ، مرکزی مضمون کو بھی آسان انداز میں پیش کیا ہے ۔سورۃ فاتحہ کی تفسیر کرتے ہوئے الفاظ کی تحقیق ، نظائر وشواہد کو تحریرکیا ہے ۔مو صوف کتاب ہذا کے علاوہ کئی دینی کتب کے مصنف ومترجم ہیں جن میں قرآن کریم کا اردو وانگلش ترجمہ اور تفسیر البلاغ بھی شامل ہے ۔ اللہ تعالیٰ ان کی تدریسی وتعلیمی اور تحقیقی وتصنیفی خدمات کو قبول فر ما ئے(آمین) (م۔ ا)

  • 2742 #4575

    مصنف : محمد علی جانباز

    مشاہدات : 5006

    دوران خطبہ جمعہ دو رکعت تحیۃ المسجد کاحکم

    (منگل 20 جون 2017ء) ناشر : مجلس الدعوۃ الاسلامیہ دہلی
    #4575 Book صفحات: 86

    مسجد میں داخل ہو کر بیٹھنے سے پہلے دو رکعت نماز نفل ادا کرنے کو تحیۃ المسجد کہتے ہیں۔ اوقات مکروہہ کے سوا ہر وقت پڑھ سکتے ہیں۔ ور یہ نماز مسجد میں داخل ہونے والے ہر شخص کے حق میں بالاجماع سنت ہے ۔حضرت قتادہ ؓسے مروی حدیث مبارکہ میں ہے کہ نبی ﷺنے فرمایا :’’جو شخص مسجد میں داخل ہو تو اسے چاہئے کہ بیٹھنے سے پہلے دو رکعت نماز پڑھ لے۔‘‘تحیۃ المسجد پڑھنے سے دل میں مسجد کا احترام پیدا ہوتاہے ،یہ بمنزل سلام کے ہے کہ آدمی جب کسی کے گھر جاتا ہے تو گھر والے کوملتے وقت سلام کہتا ہے۔امام نووی ؒفرماتے ہیں :کہ بعض نے تحیۃ المسجد کو مسجد کے رب کو سلام قرار دیا ہے ،کیونکہ اس کامقصدحصول قرب الہی ہے نہ کہ حصول قرب مسجد، جیسا کہ بادشاہ کے گھر میں داخل ہونے والا بادشاہ کو سلام عرض کرتا ہے نہ کہ اس کے گھر کو۔جب آدمی مسجد میں داخل ہو اور خطیب خطبہ جمعہ دے رہا ہو تو اس کے لئے تحیۃ المسجد ادا کرنا مسنون ہے ،اور ترک کر دینا مکروہ ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ دوران خطبہ جمعہ دو رکعت تحیۃ المسجد کاحکم ‘‘ شارح سنن ابن ماجہ شیخ الحدیث مولانا محمد علی جانباز﷫ کی علمی کاوش ہے ۔یہ کتاب دراصل مولانا کےان مضامین کی کتابی صورت ہےجوانہوں نے شیخ الحدیث مولانا محمد اسماعیل سلفی ﷫ کےحکم پر عامر عثمانی مدیر ماہنامہ ’’ تجلی ‘‘ دیو بند کے جواب میں دورانِ خطبہ جمعہ دور کعت تحیۃ المسجد پڑہنے کے اثبات میں تحریر کیے جو ہفت روزہ الاعتصام میں 13 اقساط میں شائع ہوئے ۔ بعد ازاں قارئین کےاصرار پر مولانا مرحوم نے ہفت روزہ الاعتصام میں مطبوعہ مضامین کو کتابی صورت میں مرتب کیا ہے ۔(م۔ا)

  • 2743 #4633

    مصنف : ایفا پبلیکیشنز، نئی دہلی

    مشاہدات : 6210

    خاندانی نظام اور خواتین کے حقوق

    (منگل 20 جون 2017ء) ناشر : ایفا پبلیکیشنز نئی دہلی
    #4633 Book صفحات: 256

    خاندانی اصول و قوانین کی پابندی، میاں بیوی، والدین اور اولاد کا ایک دوسرے کا احترام،  باہمی مشورہ کے ذریعہ تمام امور کی انجام دہی، خاندان میں بیوی کے لئے ایک اہم  اورمستقل شخصیت کا قائل ہونا، خواتین کی ضروریات اور جذبات کا احترام، دورِ جاہلیت کے ظالمانہ آداب و رسوم کے مقابلہ میں عورت کی حمایت ،مذکورہ بالا امور عورت کے بارے میں اسلام کے ناقابل ِ تردید اصول ہیں۔ نبی کریمﷺ خواتین کے حقوق کی رعایت  کی ہمیشہ تاکید فرمایا کرتے تھے اور جہاں کہیں ضرورت پڑتی آپ اس معاملہ میں بلا واسطہ مداخلت فرمایا کرتے تھے۔ سورۂ مجادلہ کی پہلی آیت اس خاتون کی آہ وفریاد کو بیان کر رہی ہے جسے اس کے شوہر نے دورانِ جاہلیت  کی رسم کے مطابق "طلاقِ ظہار" دے دی تھی، یعنی اس نے اپنی بیوی سے کہا تو میرے لئے میری ماں کے مانند ہے۔ یہ عورت اپنی شکایت لے کر نبی کریمﷺکی خدمت میں پہنچی اور یوں گویا ہوئی: میں نے اس مرد کی خدمت میں اپنی جوانی کو گنوایا ہے، اس کے بچّوں کو پال پوس کر بڑا کیا ہے، پوری زندگی اس کی یارو یاور رہی ہوں، اس شخص نے ادھیڑ اور محتاجی کی عمر میں میرا ساتھ چھوڑ دیا ہے اور مجھے اپنے اوپر حرام کردیا ہے۔ نبی کریمﷺ وحی کا انتظار فرمانے لگے یہاں تک کہ سورۂ مجادلہ کی ابتدائی آیات نازل ہوئیں۔ زیر تبصرہ کتاب "خاندانی نظام اور خواتین کے حقوق" ایفا پبلیکیشنز، نئی دہلی کی شائع کردہ ہے۔ موضوع کی اہمیت کے پیش نظر اکیڈمی نے اس پر دو مستقل سیمینارز منعقد کئے ہیں، جن میں پیش کئے گئے علمی، فقہی اور تحقیقی مقالات ومناقشات کے مجموعے کو اس کتاب میں جمع کر دیا گیا ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ ایفا پبلیکیشنز والوں کی اس خدمت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔ آمین(راسخ)

  • 2744 #4572

    مصنف : محمد ظہیر الدین بھٹی

    مشاہدات : 4772

    شیخ محمد الغزالی خود نوشت سوانح حیات نظریات تالیفات

    (پیر 19 جون 2017ء) ناشر : اسلامک پبلیکیشنز، لاہور
    #4572 Book صفحات: 196

    شیخ محمد الغزالی﷫ مصر کی ایک ممتاز علمی ودینی اور تحریکی شخصیت ہیں جنہوں نے ساری عمر مصر میں الحاد وبےدینی کے طوفان کا پوری جرات، دلیری اور عالمانہ فراست کے ساتھ مقابلہ کیا۔آپ نے شاہ فاروق کا دور بھی دیکھا اور پھر جمال عبد الناصر اور سادات کے اقتدار میں جبر وتشدد کا پورے صبر واستقلال اور جرات وہمت کے ساتھ سامنا کیا۔ زیر تبصرہ کتاب" شیخ محمد الغزالی﷫ خود نوشت سوانح حیات، نظریات، تالیفات "شیخ محمد الغزالی کی تصنیف ہے، جو یوں تو ان کی ایک خود نوشت ہے، لیکن درحقیقت مصر کے ایک طویل تاریک دور کی تاریخ ہے، جس کا ایک ایک لمحہ جبرواستبداد، فرعونی آمریت اور اسلام دشمنی کا آئینہ دار ہے۔صدر ناصر نے جس طرح اسلامی تحریک کی علمبردار اخوان المسلمون کو کچلنے اور اس کی تنظیم کو تباہ کرنے کے لئے ظلم وتشدد کے ناقابل تصور حربے استعمال کئے اور اسلام کا نام لینے والوں کو قید وبند، پھانسیوں اور کوڑوں اور جیلوں میں انتہائی وحشیانہ سلوک کا نشانہ بنایا اس کی ادنی سی جھلک اس خود نوشت میں دیکھی جا سکتی ہے۔نیز اس میں ان کے نظریات اور تصنیفات کا تعارف بھی بیان کیا گیا ہے۔کتاب عربی میں ہے، جس کا اردو ترجمہ محترم محمد ظہیر الدین بھٹی صاحب نے کیا ہے۔(راسخ)

  • 2745 #4573

    مصنف : پروفیسر سعید مجتبی سعیدی

    مشاہدات : 5250

    سونا چاندی کے زیورات کیسے خریدیں

    (پیر 19 جون 2017ء) ناشر : دار الابلاغ، لاہور
    #4573 Book صفحات: 32

    اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات اور دستور زندگی ہے۔اسلام نے ہمیں زندگی کے تمام شعبوں کے بارے میں راہنمائی فراہم کی ہے۔عبادات ہوں یا معاملات،تجارت ہو یا سیاست،عدالت ہو یا قیادت ،اسلام نے ان تمام امور کے بارے میں مکمل تعلیمات فراہم کی ہیں۔اسلام کی یہی عالمگیریت اور روشن تعلیمات ہیں کہ جن کے سبب اسلام دنیا میں اس تیزی سے پھیلا کہ دنیا کی دوسرا کوئی بھی مذہب اس کا مقابلہ نہیں کر سکتا ہے۔اسلامی تعلیمات نہ صرف آخرت کی میں چین وسکون کی راہیں کھولتی ہیں ،بلکہ اس دنیوی زندگی میں اطمینان ،سکون اور ترقی کی ضامن ہیں۔اسلام کی اس بے پناہ مقبولیت کا ایک سبب مساوات ہے ،جس سے صدیوں سے درماندہ لوگوں کو نئی زندگی ملی اور وہ مظلوم طبقہ جو ظالموں کے رحم وکرم پر تھا اسے اسلام کے دامن محبت میں پناہ ملی۔اشیاء کی خرید وفروخت کے سلسلہ میں سونے چاندی کو بطور قیمت مقرر اور ادا کرنے کا سلسلہ قدیم زمانہ سے چلا آ رہا ہے۔عربوں کے ہاں دینار اور درہم کا رواج بھی اسی سلسلہ کی کڑی تھی۔ زیر تبصرہ کتاب" سونا چاندی کے زیورات کیسے خریدیں؟"محترم پروفیسر سعید مجتبی سعیدی صاحب کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے سونا چاندی خریدنے کے حوالے سے شرعی رہنمائی فرمائی ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف موصوف  کی ان خدمات کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

  • 2746 #4632

    مصنف : محمد عمر چھاپرا

    مشاہدات : 5143

    ترقی کا اسلامی تصور مقاصد شریعت کی روشنی میں

    (پیر 19 جون 2017ء) ناشر : ایفا پبلیکیشنز نئی دہلی
    #4632 Book صفحات: 56

    سلام کا راستہ اعتدال اور میانہ روی کا راستہ ہے۔ وہ انسان کا مادی و عقلی ارتقاء بھی چاہتا ہے۔ اخلاقی بلندی بھی چاہتا ہے اور روحانی پاکیزگی بھی۔ موجودہ زمانے کے نظریات نے انسان کو سمجھنے میں ایک بنیادی غلطی کی ہے۔ وہ انسان کو صرف ایک مادی اور عقلی وجود سمجھتا ہے۔ بندر کے بچے سے اور کیا توقع کی جاسکتی ہے۔ بندر کا صرف مادی وجود ہوگا۔ ڈارون کا بندر صرف مادی وجود ہی تو رکھ سکتا ہے۔ اس کم خیالی، کم نگاہی اور مشاہدے کی کمی کو کیا کہیے گا۔کیا آپ سکونِ قلب نہیں چاہتے؟ کیا آپ اپنے آس پاس امن کی پاسداری اور قانون کی بالا دستی نہیں چاہتے؟ کیا آپ اپنے ماں باپ سے محبت نہیں کرتے؟ کیا اپنی بہنوں کا احترام نہیں کرتے؟ کیا اپنے چھوٹوں کی بھلائی نہیں چاہتے؟ کیا آپ کا دل انسانوں کی مجبوریوں، اور مریضوں کی کراہوں پر نہیں تڑپتا؟ کیا اچھے اور نیک خیالات آنے پر آپ خوش نہیں ہوتے؟جی ہاں آپ ایک اخلاقی وجود ہیں، اور آپ کی روح نیکیوں سے خوش اور بالیدہ ہوتی ہے۔ اسلام نے جتنا زور انسان کے مادی اور عقلی وجود پر دیا ہے اتنا ہی زور یا اس سے زیادہ اخلاقی و روحانی وجود پر دیا ہے۔ اسی لئے اسلام ایک ہمہ جہت، ہمہ پہلو Development کا تصور رکھتا ہے۔ زیر تبصر ہ کتاب "ترقی کا اسلامی تصور، مقاصد شریعت کی روشنی میں" محترم محمد عمر چھاپرہ اسلامی ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ، جدہ، سعودی عرب کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے مقاصد شریعت کی روشنی میں ترقی کے اسلامی تصور کا جائزہ لیا ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول و منطور فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔ آمین(راسخ)

  • 2747 #4570

    مصنف : ابن رشد

    مشاہدات : 21388

    کتاب النکاح و الطلاق

    (اتوار 18 جون 2017ء) ناشر : دار الکتب السلفیہ، لاہور
    #4570 Book صفحات: 243

    ابن رشد کا پورا نام"ابو الولید محمد بن احمد بن محمد بن احمد بن رشد القرطبی الاندلسی" ہے۔آپ 520 ہجری کو پیدا ہوئے۔آپ نے فلسفہ اور طبی علوم میں شہرت پائی۔آپ نہ صرف فلسفی اور طبیب تھے بلکہ قاضی القضاہ اور کمال کے محدث وفقہی بھی تھے۔نحو اور لغت پر بھی دسترس رکھتے تھے ۔ آپ انتہائی با ادب، زبان کے میٹھے، راسخ العقیدہ اور حجت کے قوی شخص تھے۔آپ جس مجلس میں بھی شرکت کرتے تھے ان کے ماتھے پر وضو کے پانی کے آثار ہوتے تھے۔ان سے پہلے ان کے والد اور دادا قرطبہ کے قاضی رہ چکے تھے۔ انہیں قرطبہ سے بہت محبت تھی۔ ابنِ رشد نے عرب عقلیت پر بہت گہرے اثرات چھوڑے ہیں۔انہوں نے اپنی ساری زندگی تلاش اور صفحات سیاہ کرنے میں گزاری۔بدایۃ المجتہد ونہایۃ المقتصد ابن رشد کی معروف کتاب ہے فقہ کی کتب میں ’اس کتاب کو جو مقام حاصل ہے وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے۔ اسے علمی دنیا کی نہایت وقیع کتاب ہونے کا شرف حاصل ہے۔ دنیا کے اکثر مدارس میں یہ کتاب نصاب کا حصہ ہے۔ اس کی بڑی وجہ علامہ ابن رشد کا انداز بیان ہے۔موصوف سب سے پہلے کسی بھی مسئلے پر تمام فقہا کی آراء اور دلائل پیش کرتے ہیں اس کے بعد سبب اختلاف کا تذکرہ کرتے ہیں اور راجح مؤقف کی طرف اشارہ کر دیتے ہیں۔ اگرچہ بہت سی جگہوں پر انھوں نے صرف دلائل کے ذکر پر اکتفا کیا ہے اور راجح مؤقف کا فیصلہ قاری پر چھوڑ دیا ہے۔ مصنف اگرچہ خود مالکی المسلک ہیں لیکن کسی بھی موقع پر جانبدار نظر نہیں آتے۔ انڈیا کے ڈاکٹر عبیداللہ فہد فلاحی نے اس مایہ ناز کتاب کو اردو قالب ڈھالا ہے۔ زیر تبصرہ کتا ب’’ کتاب النکاح والطلاق ‘‘ابن رشد کی معروف کتاب بدایۃ المجتہد میں سے ہی کتاب النکاح والطلاق کا اردو ترجمہ ہے۔بدایۃ المجتہد کایہ حصہ وفاق المدارس السلفیہ کے شہادۃ العالمیہ اور بعض یونیورسٹیوں کے ایم ۔ اے کے نصاب میں شامل ہے ۔اس لیے مولانا ابو زلفہ نسیم صاحب نے اسے اردو قالب میں ڈھالا ہے۔اوراسکی نظر ثانی کے فرائض جامعہ لاہورالاسلامیہ،لاہور کےفاضل مولاناعبدالرشید تونسوی ﷾ (مدرس جامعہ شیخ الاسلام ابن تیمیہ،جامعہ لاہور الاسلامیہ مرکز البیت العتیق) نے انجام دئیے ہیں ۔ تاکہ طلبہ وطالبات اس سے آسانی سے مستفید ہوسکیں۔(م۔ا)

  • 2748 #4571

    مصنف : جلیل احسن ندوی

    مشاہدات : 9572

    راہ عمل

    (اتوار 18 جون 2017ء) ناشر : اسلامک پبلیکیشنز، لاہور
    #4571 Book صفحات: 338

    اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات اور دستور زندگی ہے۔اسلام نے ہمیں زندگی کے تمام شعبوں کے بارے میں راہنمائی فراہم کی ہے۔عبادات ہوں یا معاملات،تجارت ہو یا سیاست،عدالت ہو یا قیادت ،اسلام نے ان تمام امور کے بارے میں مکمل تعلیمات فراہم کی ہیں۔اسلام کی یہی عالمگیریت اور روشن تعلیمات ہیں کہ جن کے سبب اسلام دنیا میں اس تیزی سے پھیلا کہ دنیا کی دوسرا کوئی بھی مذہب اس کا مقابلہ نہیں کر سکتا ہے۔اسلامی تعلیمات نہ صرف آخرت کی میں چین وسکون کی راہیں کھولتی ہیں ،بلکہ اس دنیوی زندگی میں اطمینان ،سکون اور ترقی کی ضامن ہیں۔اسلام کی اس بے پناہ مقبولیت کا ایک سبب مساوات ہے ،جس سے صدیوں سے درماندہ لوگوں کو نئی زندگی ملی اور وہ مظلوم طبقہ جو ظالموں کے رحم وکرم پر تھا اسے اسلام کے دامن محبت میں پناہ ملی۔ زیر تبصرہ کتاب " راہ عمل "  محترم مولانا جلیل احسن ندوی  صاحب کی تصنیف ہے، جس میں انہوں اسلامی تعلیمات کو تفصیل کے ساتھ بیان کرتے ہوئے انہیں زندگی کا دستور قرار دیا ہے۔ اللہ تعالی ان  کی ان خدمات کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

  • 2749 #4631

    مصنف : ابو عبد اللہ عنایت اللہ سنابلی

    مشاہدات : 12529

    بھینس کی قربانی ایک علمی جائزہ

    (اتوار 18 جون 2017ء) ناشر : صوبائی جمعیت اہل حدیث، ممبئی
    #4631 Book صفحات: 48

    قرآن کریم نے قربانی کے لیے ’’بهيمة الانعام‘‘  کا انتخاب کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد گرامی ہے۔’’ اور وہ معلوم ایام میں بهيمة الانعام پر اللہ تعالیٰ کا نام ذکر (کرکے انہیں ذبح) کریں،  پھر ان کا گوشت خود بھی کھائیں، اور تنگ دستوں اور محتاجوں کو بھی کھلائیں۔‘‘ خود قرآن کریم نے’’ الانعام ‘‘ کی توضیح کرتے ہوئے ضان، معز، ابل، اور بقر، چار جانوروں کا تذکرہ فرمایا ہے۔انہی چار جانوروں کی قربانی پوری امت مسلمہ کے نزدیک اجماعی واتفاقی طور پر مشروع ہے۔ ان جانوروں  کی خواہ کوئی بھی نسل ہو،  اور اسے لوگ خواہ کوئی بھی  نام  دیتے ہوں سب کی قربانی جائز ہے۔ قربانی کے جانوروں میں سے ایک جانور ’’بقر (گائے) ‘‘ ہے۔ اس کی قربانی کے لیے کوئی نسل قرآن و سنت نے خاص نہیں فرمائی۔جبکہ بقر کی ہی نسل سے بھینس کی قربانی کے حوالے سے اہل علم میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ بعض اس کے جواز کے قائل ہیں تو بعض عدم جواز کے۔ زیرنظر کتاب "بھینس کی قربانی، ایک علمی جائزہ" محترم ابو عبد اللہ عنایت اللہ مدنی صاحب کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے بھینس کی قربانی کے مسئلہ پر مفید علمی بحث کی ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف موصوف کی اس کاوش کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔ آمین(راسخ)

  • 2750 #4568

    مصنف : ابو محمد موہب الرحیم

    مشاہدات : 5539

    جو حالت سجدہ میں وفات پا گئے

    (ہفتہ 17 جون 2017ء) ناشر : القلم و الکتاب
    #4568 Book صفحات: 131

    انسانی زندگی کے آخری لمحات کوزندگی کے درد انگیز خلاصے سے تعبیر کیا جاتا ہے اس وقت بچپن سےلے کر اس آخری لمحے کےتمام بھلے اور برے اعمال پردۂ سکرین کی طرح آنکھوں کے سامنے نمودار ہونے لگتے ہیں ان اعمال کے مناظر کو دیکھ کر کبھی تو بے ساختہ انسان کی زبان سےدرد وعبرت کےچند جملے نکل جاتے ہیں اور کبھی یاس وحسرت کےچند آنسوں آنکھ سےٹپک پڑتے ہیں ۔اچھی موت اور خاتمہ بالایمان بہت بڑی دولت ہے ۔بالخصوص حالت سجدہ کی موت بڑی خوش نصیبی اور سعادت کی بات ہے ۔کیونکہ سجدہ دعا کی قبولیت کا محل ہے ۔ کتنا خوش نصیب ہے وہ شخص جو سجدے میں اپنے رب سے گناہوں کی معافی مانگتا ہوا ،رب کی انابت کرتا ہوا اور اس کی طرف اپنے فقر کا اظہار کرتا ہوا فوت ہوجائے ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ جوحالت سجدہ میں وفات پاگئے ‘‘ محترم جناب موہب الرحیم کی مرتب شدہ ہے ۔مرتب موصوف نے تاریخ اور رجال کی کی متعدد کتب سے استفادہ کر کے ایسے لوگوں کااس کتاب میں بحوالہ تذکرہ کیا ہے جو جالت سجدہ میں اپنے خالق حقیقی سےجاملے۔اولاً یہ کتاب نو اقساط میں ہفت روزہ الاعتصام میں شائع ہوئی بعد بعد ازاں اسے کتابی صورت میں شائع کیا گیا ہے۔ فاضل مرتب نے شخصیات کے تراجم کوذکرنے سے قبل سجدے کی فضیلت اورسجدے میں فوت ہونے والے کا شرعی حکم بیان کردیا ہےتاکہ موضوع کی افادیت میں اضافہ ہوسکے ۔(م۔ا)

< 1 2 ... 107 108 109 110 111 112 113 ... 274 275 >

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 35813
  • اس ہفتے کے قارئین 390415
  • اس ماہ کے قارئین 2007142
  • کل قارئین111328580
  • کل کتب8853

موضوعاتی فہرست