حبِ رسول ﷺ اہل ایمان کے لیے ایک روح افزاءباب کی حیثیت رکھتا ہے۔ حبِ رسول ﷺ کے بروئے شریعت کچھ تقاضے ہیں۔ خود نبی ﷺ کا ارشاد گرامی ہے: ’’تم میں سے کوئی شخص اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا جب تک وہ مجھے اپنی جان، مال، اولاد، ماں باپ غرض جمیع انسانیت سے بڑھ کر محبوب نہ سمجھے‘‘۔ محبت رسول ﷺ کا مظہر اطاعتِ رسول ہے ۔ رسول اللہ ﷺ سے سچی محبت کےبغیر مومن ہونے کا دعویٰ منافقت کی بیّن دلیل ہے اور حب رسول ﷺ ہی وہ پیمانہ ہےجس سے کسی مسلمان کے ایمان کوماپا جاسکتا ہے۔ دعوائے محبت ہو اوراطاعت مفقود ہو تو دعویٰ کی سچائی پر حرف آتاہے۔ حب رسولﷺ کےتقاضوں میں سے ایک تقاضا تو نبی ﷺ کا ادب و احترام کرنا، آپ سے محبت رکھنا ہے۔ ۔پیغمبر اعظم وآخر الزمان ﷺ کا یہ اعجاز بھی منفرد ہے ہک آپ کے جان نثاروں کی زندگیاں جہاں محبتِ رسول کی شاہکار ہیں وہاں ہر ایک کی زندگی سنت رسولﷺ کی آئینہ دار ہے۔ ان نفوس قدسہ نے دونوں جہتوں میں راہنمائی کا عظیم الشان معیار قائم فرمایا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’محبت رسولﷺ کی فرضیت ،اہمیت اور تقاضے ‘‘ دار السلام ،لاہور کے شبعہ تحقیق وتالیف کے ریسرچ سکالر حافظ عبد اللہ ناصر مدنی﷾ کی کاوش ہے ۔انہوں نے نہایت اختصار اور جامعیت سے موضوع کا حق ادا کیا ہے ان کی یہ تحریر اولاً ماہنامہ ضیائے حدیث میں شائع ہوئی تھی بعد ازاں اسے کتابچے کی صورت میں شائع کیا گیا ہے۔(م۔ا)
رمضان المبارک اسلامی سال کا نواں مہینہ ہے یہ مہینہ اپنی عظمتوں اور برکتوں کے لحاظ سے دیگر مہینوں سے ممتاز ہے ۔رمضان المبارک ہی وہ مہینہ ہےکہ جس میں اللہ تعالیٰ کی آخری آسمانی کتاب قرآن مجید کا نزول لوح محفوظ سے آسمان دنیا پر ہوا۔ ماہ رمضان میں اللہ تعالیٰ جنت کے دروازے کھول دیتا ہے او رجہنم کے دروازے بند کردیتا ہے اور شیطان کوجکڑ دیتا ہے تاکہ وہ اللہ کے بندے کو اس طر ح گمراہ نہ کرسکے جس طرح عام دنوں میں کرتا ہے اور یہ ایک ایسا مہینہ ہے جس میں اللہ تعالیٰ خصوصی طور پر اپنے بندوں کی مغفرت کرتا ہے اور سب سے زیاد ہ اپنے بندوں کو جہنم سے آزادی کا انعام عطا کرتا ہے۔رمضان المبارک کے روضے رکھنا اسلام کےبنیادی ارکان میں سے ہے نبی کریم ﷺ نے ماہ رمضان اور اس میں کی جانے والی عبادات ( روزہ ،قیام ، تلاوت قرآن ،صدقہ خیرات ،اعتکاف ،عبادت لیلۃ القدر وغیرہ )کی بڑی فضیلت بیان کی ہے ۔ کتب احادیث میں ائمہ محدثین نے کتاب الصیام کے نام سے باقاعدہ عنوان قائم کیے ۔ اور کئی علماء اور اہل علم نے رمضان المبارک کے احکام ومسائل وفضائل کے حوالے سے کتب تصنیف کی ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ احکام ومسائل رمضان المبارک .. رمضان کیسے گزاریں..؟ ‘‘ شیخ الحدیث شارح سنن ابن ماجہ مولانا محمد علی جانباز کی کاوش ہے جو انہوں نے ان کے ایک معتقد حاجی مقصود احمد کی فرمائش پرمرتب کیا اور اس میں رمضان المبارک کے ضروری مسائل واحکام کو قرآن واحادیث کی روشنی میں بیان کیا ہے ۔(م۔ا)
ہر مسلمان کو برکت کی معرفت اور اس کے اسباب وموانع کی پہچان حاصل کرنی چاہئے، تاکہ وہ اپنی زندگی میں ایسی عظیم خیر کو حاصل کر سکےاور ایسے تمام اقوال وافعال سے اجتناب کر سکے جو مسلمان کے وقت، عمر، تجارت اور مال وعیال میں برکت کےحصول میں رکاوٹ بنتے ہیں۔ہر قسم کی خیر وبرکات کا حصول قرآن وسنت کی تعلیمات کے ذریعے ہی سے ممکن ہے، کیونکہ جس ذات بابرکات نے انسانوں کو پیدا کیا ہے، اسی نے وحی کے ذریعے سے انہیں آگاہ کیا ہے کہ کون سے راستے پر چلنے والے لوگ برکت ورحمت کے مستحق ہوتے ہیں اور کس راستے کے راہی نقمت ونحوست کے سزاوار ٹھہرتے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب" ھم اپنے مال، وقت اور زندگی میں برکت کیسے حاصل کریں؟"محترم ڈاکٹر امین عبد اللہ الشقاوی کی عربی تصنیف ہے، جس کا اردو ترجمہ محترم حافظ محمد عمر صاحب نے کیا ہے۔اس کتاب میں برکت کے اسباب وموانع پر روشنی ڈالی گئی ہے اور قرآن وسنت کی روشنی میں بیان کیا گیاہے کہ آج ہم اپنے وقت، زندگی، مال اور معاملات میں کس طرح برکت حاصل کر سکتے ہیں؟اور وہ کون سے اسباب ہیں جن کو بروئے کار لا کر ہم اپنی زندگی میں برکات وخیرات سمیٹ سکتے ہیں؟ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس کاوش کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)
قرآن ِ مجید انسانوں کی راہنمائی کےلیے رب العالمین کی طرف سے نازل کی گئی آخری کتاب ہے ۔اور قرآن کریم ہی وہ واحد کتاب ہے جو تاقیامت انسانیت کے لیے رشد وہدایت کا سرچشمہ اور نوعِ انسانی کےلیے ایک کامل او رجامع ضابطۂ حیات ہے ۔ اسی پر عمل پیرا ہو کر دنیا میں سربلند ی او ر آخرت میں نجات کا حصول ممکن ہے لہذا ضروری ہے کہ اس کے معانی ومفاہیم کوسمجھا جائے ،اس کی تفہیم کے لیے درس وتدریس کا اہتمام کیا جائے او راس کی تعلیم کے مراکز قائم کئے جائیں۔ قرٖآن فہمی کے لیے ترجمہ قرآن اساس کی حیثیت رکھتا ہے ۔آج دنیاکی میں کم وبیش 103 زبانوں میں قرآن کریم کے مکمل تراجم شائع ہوچکے ہیں۔جن میں سے ایک اہم زبان اردو بھی ہے ۔اردو زبان میں اولین ترجمہ کرنے والے شاہ ولی اللہ محدث دہلوی کے دو فرزند شاہ رفیع الدین اور شاہ عبد القادر ہیں ۔ اب تو اردو زبان میں سیکڑوں تراجم دستیاب ہیں اور یہ سلسلہ تاحال جاری وساری ہے ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’نور القرآن سات تراجم سات تفاسیر ‘‘ محترم جناب محمد صدیق بخاری صاحب کی مرتب شدہ ہے اس میں انہوں نے سورۃ البقرہ کے سات تراجم سات تفاسیر کو ایک جگہ جمع کردیا ہے ۔ یعنی ہر آیت کے سات ترجمے اور سات تفسیریں اس میں جمع کردیں ہیں مترجمیں میں شاہ عبد القادر، مولانا اشرف علی تھانوی ، مولانا احمد رضا خان ،مولانا محمد جوگڑھی ،مولانا امین احسن اصلاحی اور جاوید غامدی کے اسماء گرامی شامل ہیں اور تفاسیر میں مولانا شبیر احمد کی تفسیر عثمانی ، مفتی محمدشفیع کی معارف القرآن ، مولانا محمدنعیم الدین مرادآبادی کی خزائن العرفان ، مولانا سیدابوالاعلی مودودی ، کی تفہیم القرآن ، مولانا حافظ صلاح الدین یوسف کی احسن البیان ، پیر کرم شا ہ الازہری کی ضیاءالقرآن ، مولانا عبد الماجد درآبادی کی تفسیر ماجدی ، مولاناامین احسن اصلاحی کی تدبر قرآن اورجاوید احمدغامدی یک البیان شامل ہے ۔مرتب نے بغیر کی کسی تبصرے کے مذکورہ احباب کےتراجم اور تفاسیر کو محض ایک جگہ جمع کردیا ہے ۔(م۔ا)
خدمت ِ حدیث وسنت ایک عظیم الشان اور بابرکت کام ہے۔ جس میں ہر مسلمان کو کسی نہ کسی سطح پر ضرور حصہ ڈالنا چاہیے، تاکہ اس کا شمار کل قیامت کے دن خدامِ سنت نبوی میں سے ہو۔ اور یہ ایک ایسا اعزاز ہے کہ جس کی قدر وقیمت کااندازہ اللہ تعالیٰ کے حضور پیش ہونے پر ہی ہوسکتا ہے۔ احادیثِ رسول ﷺ کو محفوظ کرنے کے لیے کئی پہلوؤں اور اعتبارات سے اہل علم نے خدمات انجام دی ہیں۔ تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی سے ہوا او ر صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا۔ ائمہ محدثین کے دور میں خوب پھلا پھولا۔ مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے۔ محدثین کرام نے احادیث کی جمع وتدوین تک ہی اپنی مساعی کو محدود نہیں رکھا، بلکہ فنی حیثیت سے ان کی جانچ پڑتال بھی کی، اور اس کے اصول بھی مرتب فرمائے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہی انہوں نے کتب حدیث کو بھی مختلف طبقات میں تقسیم کر دیا اور اس کی خاص اصطلاحات مقرر کر دیں۔ زیر تبصرہ کتاب "مصنف ابن ابی شیبہ" امام ابو بکر عبد اللہ بن محمد بن ابو شیبہ العبسی الکوفی کی مایہ ناز تصنیف کا اردو ترجمہ پیش خدمت ہے، جس میں انہوں نے نبی کریم ﷺ کی احادیث مبارکہ کو جمع فرمایا ہے۔ یہ ترجمہ گیارہ جلدوں پر مشتمل مکتبہ رحمانیہ کا مطبوعہ ہے۔ اردو ترجمہ محترم مولانا محمد اویس سرور صاحب نے کیا ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف اور مترجم کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔ آمین (راسخ)
اللہ تعالیٰ کا ہم پریہ احسان ہے اللہ تعالیٰ نے ہماری آسانی کے لیے زمانے کو بارہ مہینوں میں تقسیم فرمادیاہے او ر جب سے اللہ نے زمین وآسمان پیدا فرمائے ہیں مہینوں کی کل تعداد بارہ ہے اور ان میں سے چار مہینے(محرم، رجب، دوالقعدہ اور ذو الحج)حرمت والے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں حرمت والے مہینوں کا ذکرکرتے ہوئے ارشاد فرمایا:’’جس دن سے اللہ تعالیٰ نے آسمانوں اورزمین کوپیدا کیا ،اسی دن سے اللہ کےنزدیک اس کی کتاب میں مہینوں کی تعداد بارہ ہے ۔ ان میں سے چار حرمت والے مہینے ہیں۔ یہی صحیح دین ہے،پس تم ان چار مہینوں میں اپنے اوپر ظلم نہ کرو ‘‘سورہ توبہ :36) محسنِ انسانیت سیدنا محمدﷺ نے بعض مخصوص مہینوں کے لیے کچھ اعمال او ران کے عظیم فضائل وبرکات بیان فرمائے ہیں کتب حدیث میں ان کی وضاحت موجود ہے ۔لیکن ہمارے معاشرے میں لوگوں سارے مہینوں میں طرح طرح کی بدعات وخرافات انجام دیتے ہیں کہ جو صریحاً شریعت اسلامیہ کے خلاف ہیں ۔قمری سال اور اس کے مہینوں کے تعارف کے سلسلے میں عربی اوراردومیں مختصر اور مفصل کئی کتب ترتیب دی گی ہیں جن میں ان مہینوں میں پیش آنے والے تاریخی واقعات اور ان میں کی جانے والی عبادات کا تذکرہ کیا گیا ہے لیکن ان میں اکثر کتب غیر مستند اور ناقابل اعتماد ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’اسلامی مہینوں کے غیر شرعی رسوم ورواج ‘‘ محترم جناب تفضیل احمد ضیغم کی تالیف ہے ۔ فاضل مصنف نے ا س کتاب میں اسلامی مہینے اوربدعات مروجہ میں رمضان المبارک اور غیر شرعی امور ، شب برات اوراسلام ، رجب کےکونڈے ،محرم اوربدعات محرم ، مروجہ عید میلاد النبی جیسے مسائل کو باحوالہ اور ضعیف روایات سے اجتناب کرتے ہوئے علمی اور تحقیقی انداز میں مرتب کر کے لوگوں کودعوت فکر دی ہے کہ ان چیزوں سے مکمل اجتناب واحتراز کریں جن کا دین سے دور کا بھی تعلق نہیں ہے ۔ اللہ تعالیٰ فاضل مصنف کی اس کاوش کو شرف قبول فرمائے اور اسے عوام الناس کی اصلاح کاذریعہ بنائے اور ہمارے معاشرے سے بدعات وخرافات کا ذریعہ بنائے ۔(آمین) (م۔ا)
اسلام کی بنیاد توحید الہی ہے ، اور شرک سے بچنے کی تاکید کی گئی ، صالحین کی تعظیم میں غلو قبر پرستی کا اہم سبب ہے ، جو کہ واضح اور کھلا شرک ہے ، دین اسلام میں ایسی ہدایات دی گئی ہیں تاکہ مسلمان شرک میں مبتلا ہونا تو دور کی بات اس کا ذریعہ بننے والی چیزوں سے بھی دور رہیں ، حضور ﷺ زندگی کے آخری ایام میں یہود و نصاری پر لعنت کرتے رہے کہ انہوں نے انبیاء و صالحین کو قبروں کوسجدہ گاہ بنالیا تھا ، آپ کی واضح تعلیمات کی روشنی میں نہ قبر کو سجدہ گاہ بنانا درست ہے اور نہ ہی کسی سجدہ گاہ یعنی مسجد میں قبر بنانے کا کوئی جواز ہے ،امہات المؤمنین ، آپ کی اولاد ، دیگر عزیز و اقارب اور کئی جلیل القدر صحابہ کرام ؓ اجمعین آپ کی حیات مبارکہ میں اس دنیا فانی سے رخصت ہوئے ، آپ نے کسی کو مسجد کے اندر دفن کیا ، اور نہ ہی ان کے مدفن کو سجدہ گاہ بنانے کی ترغیب دی ۔ زیر تبصرہ کتاب’’نبی ﷺ کی قبر مسجد نبوی میں ہے؟ شبہات کا ازالہ خضر حیات صاحب نے پروفیسر ڈاکٹر صالح بن عبد العزیز سندی کی کتاب ’’ الجواب عن شبهة الاستدلال بالقبر النبوي على جواز اتخاذ القبور مساجد‘‘ کا ترجمہ کیا ہے۔جس میں قبر پرستی کی قرآن و سنت کی روشنی میں تردید کی گئی ہے اور نبی ﷺ کی قبر کے بارے میں پیدا ہونے والے اشکالات کو دلائل سے رد کیا ہے۔یہ کتاب 5 حصوں پر مشتمل ہے۔ اول : قبروں کو سجدہ گاہ بنانے کی ممانعت میں وارد احادیث اور ان کا معنی و مفہوم۔ دوم : مسجد نبوی کی مختلف زمانوں میں ہونے والی توسیعات کا مختصر تعارف اور ان کا مسجد نبوی پر اثر ۔ سوم : قبرپرستوں کے ایک شبہ ( کہ بعض صحابہ کرام نے نبی کریم ﷺ کو مسجد میں دفن کرنے کی رائےدی تھی اور کسی نے ان کی بات کا انکار نہیں کیا تھا ) کا ذکر اور اس کا جواب ۔ چہارم :نبی کریم ﷺ کی قبر کو مسجد میں داخل کرنے سےقبر پرستوں کا استدلال اور اس کا جواب ۔ نجم : حجرہ عائشہ کو مسجد میں شامل کرنے کے بارے میں سلف کا موقف ۔امید ہے اس کتاب کے مطالعے سے لوگ شرک کی دلدل سے نکل کر توحید پرست بن جائیں گئے۔ اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ اس کتاب کو شرفِ قبولیت سے نوازے اور مؤلف و نمترجم کے لیے باعث اجر و ثواب بنائے۔ آمین۔ (رفیق الرحمن)
اللہ رب العزت ہمارے خالق حقیقی ہیں اور ہم پر اللہ تعالیٰ کے بے شمار احسانات ہیں جن میں سے سب سے بڑا احسان یہ ہے کہ ہماری دنیا وآخرت کی ہر قسم کی اصلاح وفلاح اور نجات کے لیے نبوت ورسالت کا ایک مقدس اور پاکیزہ سلسلہ شروع کیا جو کہ ہمارے نبی جناب محمدالرسولﷺ پر آ کر ختم ہوا‘ نبیﷺ کی سیرت پر بہت سے سیرت نگاروں نے اپنے قلموں کو جنبش دی اور سیرت رسولﷺ پر عمدہ ترین مضامین اور کتب تالیف کیں اور یہ سلسلہ قیامت تک جاری وساری رہے گا کیونکہ خود اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے’’ورفعنا لک ذکرک‘‘ کہ اے نبی ہم نے آپ کے ذکر کو بلند کیا۔زیرِ تبصرہ کتاب’’ داعی اعظم کی عالمگیر نبوت ‘‘ بھی سیرت مطہرہﷺ پر لکھی گئی ہے۔ اس کتاب میں سیرتِ نبوی‘ دعوت ِ نبوی اور کلام نبویﷺ کو اُجاگر کیا گیا ہے اور یہ بتلایا گیا ہے کہ سیرت مطہرہ عملی زندگی میں کیسے اعمال حسنہ کی تکمیل ہے۔اور اس بات کی طرف توجہ دلائی گئی ہے کہ نبیﷺ کی نبوت کو عالمگیریت حاصل ہے۔ اس میں پانچ ابواب کو مرتب کیا گیا ہے ‘ پہلے باب میں قرآن میں نبیﷺ کی بیان کردہ صفات کا تذکرہ ہے‘ دوسرے میں قرآن مجید سے نبیﷺ کا داعیانہ کردار‘ تیسرے میں مکی زندگی میں نبیﷺ کا دعوت کا طریقہ اور امت مسلمہ‘ چوتھے میں نبیﷺ کی عالمگیر نبوت اور پانچویں میں حقوق انسانی کا عالمی منشور خطبہ حجۃ الوداع کو تفصیل بیان کیا گیا ہے۔ اورہر باب کے بعد خلاصہ مبحث اور حوالے وحواشی کا اہتمام کیا گیا ہے۔ یہ کتاب’’ داعی اعظم کی عالمگیر نبوت‘‘ پروفیسر توقیر عالم فلاحی کی علمی اور تحقیقی کاوش کا نتیجہ ہے۔آپ تحقیق وتالیف کا ذوق رکھتے ہیں اور آپ نے بہت سے تحریریں بھی لکھی ہیں۔دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مصنف کے درجات بلند فرمائے اور اُن کی خدماتِ دین کو قبول فرمائے اور ان کے لیے ذریعہ نجات بنا ئے اور عوام کے لیے نفع عام فرمائے (آمین)( ح۔م۔ا )
کسی مسلمان کی موت پر اس کی نماز جنازہ پڑھنا اور اس کی تجہیز وتکفین کرنا اس کا ایک شرعی حق ہے اور کسی میت کے لئے آخری اظہار ہمدردی اور سفارش ہے۔لیکن فی زمانہ اس کو ایک رسم سے زیادہ اہمیت نہیں دی جاتی اور ہر مسلمان خیال کرتا ہے کہ اس کے لئے جو بھی طریق کار اختیار کر لیا جائے مناسب ہے۔حالانکہ محبت رسول ﷺ کا تقاضا ہے کہ مسلمان کا ہر کام سنت نبوی ﷺ کے مطابق ہو اور اس سے ماوراء نہ ہو۔ کسی بھی عزیز یا رفیق کا انتقال پسماندگان کے لیے مشکل مرحلہ ہوتا ہے۔ اس موقع پر مختلف مذاہب اور مختلف علاقوں میں الگ الگ رسمیں رائج ہیں، ان رسموں کی نگہبانی میں لوگ طرح طرح کی اذیتوں میں مبتلا ہوتے ہیں۔ اسلام میں میت کی تجہیز وتکفین کا بہت سادہ طریقہ بتایا گیا ہے جس میں میت کا پورا احترام ہے اور پسماندگان کے لیے تسلی کا سامان بھی۔ برادران وطن سے متأثر ہوکر کچھ لوگوں نے چند رسمیں اس موقع پر بھی گھڑلی ہیں۔ مثلاً سوئم، تیرہویں چہلم اور برسی وغیرہ۔ زیر تبصرہ کتاب" تجہیز وتکفین کا شرعی طریقہ "محترم مولانا ابراہیم خلیل صاحب، خطیب مرکزی مسجد اہلحدیث ، حجرہ شاہ مقیم کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے رسوم وبدعات سے پاک تجہیز وتکفین کا شرعی طریقہ بیان فرمایا ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس عظیم خدمت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے ۔آمین(راسخ)
مالک ارض وسما نے جب انسان کو منصب خلافت دے کر زمین پر اتارا تواسے رہنمائی کے لیے ایک مکمل ضابطۂ حیات سے بھی نوازا۔ شروع سے لے کر آج تک یہ دین‘ دین اسلام ہی ہے۔ اس کی تعلیمات کو روئے زمین پر پھیلانے کے لیے اللہ تعالیٰ نے حضرت آدمؑ سے لے کر حضرت محمدﷺ تک کم وبیش ایک لاکھ چوبیس ہزار پیغمبروں کو مبعوث فرمایا اور اس سب کو یہی فریضہ سونپا کہ وہ خالق ومخلوق کے ما بین عبودیت کا حقیقی رشتہ استوار کریں۔ انبیاء کے بعد چونکہ شریعت محمدی قیامت تک کے لیے تھی اس لیے نبیﷺ کے بعد امت محمدیہ کے علماء نے اس فریضے کی ترویج کی۔ ان عظیم شخصیات میں سے ایک امام غزالی بھی ہیں۔ زیرِ تبصرہ کتاب میں امام غزالی کے حالات زندگی‘ ان کی خدمات اور تصانیف کو تفصیل کے ساتھ بیان کیا گیا ہے۔ اور ان کی مشہور ابحاث کو بھی زیر بحث لایا گیا ہے۔اس میں حوالہ جات کا اہتمام بھی کیا گیا ہے اور اہم باتیں جو کہ رہ گئی ہوں انہیں فٹ
پوری کائنات اور کائنات کی ہرہر چیز اللہ رب العزت کی عبادت گزار ہے البتہ عبادت کا طریقہ ہر مخلوق کےلیے الگ الگ ہے ۔عبادت پورے نظام زندگی کانام ہے جس میں تجارت و معیشت بھی ہے اور سیاست ومعاشرت بھی،اخلاقیات بھی ہیں اور معاملات بھی حقوق وفرائض ِ انسانی کی تفیصلات بھی ہیں ۔ اور روح وباطن کی تسکین واصلاح کے لیے عبادات کا سلسلہ بھی ۔جب انسان کی تخلیق عبادت کے لیے ہوئی ہے تو اسے معلوم ہونا چاہیے کہ اس کی عبادت کا انداز کیا ہو؟ اسے کس طرح اپنے رب کی بندگی کرنی ہے ؟ اور عبادت کہتے کسے ہیں ؟ان سوالات کو کتاب وسنت کے ورشنی میں سمجھنے اور سمجھانے کے لیے قرآن واحادیث کی واضح تعلیمات موجود ہیں ۔ زیر تبصرہ کتا ب’’500سوال وجواب برائے عبادات ‘‘ سعودی عرب کے نامور مفتیان عظام شیخ ابن باز ، شیخ صالح العثیمین، شیخ صالح الفوزان اور فتاوی کمیٹی کے دیگر مفتیان کے عبادات (طہارت ، نماز ، روزہ ، زکاۃ، حج وعمرہ ) کےمتعلق 500 سوال وجواب پر مشتمل عربی کتاب 500سوال وجواب للعبادات کا اردو ترجمہ ہے ۔ اس کتاب کو عربی سے اردو قالب میں جناب مولانا محمد یاسر صاحب نے ڈھالا ہے ۔ اس میں عوام الناس کے عبادات کےمتعلق پیش آمدہ مسائل کا حل قرآن وسنت کی روشنی میں میں پیش کیا گیا ہے ۔ اس کی خصوصیت یہ ہےکہ اس میں عالم اسلام کے نامور علماء کے فتاویٰ کو یکجا کیاگیا ہے جو کسی امتی کے اقوال پر مبنی نہیں بلکہ خالصتاً کتاب وسنت کی بنیاد پر تحریر کیے گئے ہیں۔اس مجموعے کی ایک امیتازی صفت یہ بھی ہے کہ اس میں صرف صحیح اور ثابت احادیث پر اعتماد کیاگیا ہے ۔اللہ تعالیٰ اس کتاب کوعامۃ الناس کے لیے نفع بخش بنائے ۔(آمین) (م۔ا)
ہندوپاک اور بنگلہ دیش کے اکثر مدارس میں مروج نصاب تعلیم ’’درس نظامی‘‘ کے نام سے معروف ومشہور ہے۔ اس کو بارہویں صدی کے مشہور عالم اور مقدس بزرگ مولانا نظام الدین سہالویؒ نے اپنی فکراور دور اندیشی کے ذریعہ مرتب کیا تھا۔ مولانا کا مرتب کردہ نصاب تعلیم اتنا کامل ومکمل تھا کہ اس کی تکمیل کرنے والے فضلاء جس طرح علوم دینیہ کے ماہر ہوتے تھے اسی طرح دفتری ضروریات اور ملکی خدمات کے انجام دینے میں بھی ماہر سمجھے جاتے تھے۔ اس زمانے میں فارسی زبان ملکی اور سرکاری زبان تھی اور منطق وفلسفہ کو یہ اہمیت حاصل تھی کہ یہ فنون معیار فضیلت تھے اسی طرح علم ریاضی (علم حساب) کی بھی بڑی اہمیت تھی ،چنانچہ مولانا نے اپنی ترتیب میں حالات کے تقاضے کے مطابق قرآن حدیث فقہ اور ان کے متعلقات کے ساتھ ساتھ اس زمانے کے عصری علوم کو شامل کیا اور حالات سے ہم آہنگ اور میل کھانے والا نصاب مرتب کیا۔ یہی وجہ تھی کہ یہ نصاب اس وقت بہت ہی مقبول ہوا اور اس وقت کے تقریباً تمام مدارس میں رائج ہوگیا۔آج بھی تھوڑے بہت فرق کے ساتھ یہ نصاب دینی مدارس میں رائج ہے۔ زیر تبصرہ کتاب" ظفر المحصلین باحوال المصنفین یعنی حالات مصنفین درس نظامی "مولانا محمد حنیف گنگوہی صاحب ، فاضل دار العلوم دیو بند کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے درس نظامی کے نصاب میں شامل کتب کے مصنفین کے حالات کو ایک جگہ کر دیا ہے تاکہ درس نظامی کے طلباء ان کتب کو پڑھنے کے ساتھ ساتھ ان کے مصنفین کے حالات سے بھی آگاہ ہوں۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف موصوف کی اس کاوش کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)
عقیدہ عذاب قبر قرآن مجید،احادیث متواترہ اور اجماع امت سے ثابت ہے۔جس طرح دنیا میں آنے کے لئے ماں کا پیٹ پہلی منزل ہے،اور اس کی کیفیات دنیا کی زندگی سے مختلف ہیں،بعینہ اس دنیا سے اخروی زندگی کی طرف منتقل ہونے کے اعتبار سے قبر کا مقام اور درجہ ہے،اوراس کی کیفیات کو ہم دنیا کی زندگی پر قیاس نہیں کر سکتے ہیں۔عذاب قبر سے مراد وہ عذاب اور سزا ہے جو موت سے لے کر حساب وکتاب کے لیے دوبارہ اٹھائے جانے یعنی قیامت سےپہلے تک اللہ تعالیٰ کےنافرمانوں کودی جاتی ہے ۔ نبی کریم ﷺ نماز کے تشہد میں اوراپنی دیگر دعاؤں میں عذاب قبر اورقبر وحشر کے فتنوں سے بکثرت اللہ کی پناہ مانگا کرتے تھے ۔اس لیے اہل وسنت والجماعت کے عقیدے کے مطابق عذاب قبر بر حق ہے اور اس پر کتاب وسنت کی بہت سی براہین واضح دلالت کرتی ہیں ۔جبکہ بعض کوتاہ بین ایسے بھی ہیں جنہوں نےاس کا انکار کیا جیسا کہ عصر حاضر میں منکرین حدیث ہیں جواس کا کلی انکار کرتے ہیں اوراسی طرح برزخیوں کا ٹولہ ہے جو کہتے ہیں کہ اس قبر میں میت کو عذاب نہیں ہوتا۔ زیر تبصرہ کتاب ’’عذاب قبر میں مبتلا اور اس سےمحفوظ رہنے والے لوگ ‘‘ مولانا محمد عظیم حاصپلوری ﷾ (مصنف مترجم کتب کثیرہ) کی کاوش ہے انہوں اس کتاب کو الشیخ ولید بن عیسیٰ السعدون کی عربی کتاب’’ السورۃ المنجية والمنانعة من عذاب القبر‘‘ سے استفادہ کر کے اس کا سلیس ترجمہ کرنے کے ساتھ ساتھ اس میں بیان کی گئی مختصر چیزوں کو تفصیل سے بیان کیا ہے ۔نیز اس کے علاوہ ان تمام اعمال کو بھی شامل کردیا ہے جن کے سبب عذاب قبر ہوتا ہے اور جن کے سبب سے انسان عذاب قبر سے محفوظ رہ سکتا ہے ۔اللہ تعالیٰ مصنف ،مترجم اور ناشرین کی اس کاوش کو قبول فرمائے اوراسے عوام الناس کی اصلاح کا ذریعہ بنائے ۔(آمین) (م۔ا)
بحیثیت ہر مسلمان پر کتاب و سنت کی بنیادی تعلیمات سیکھنا اور ان پر عمل کرنا لازم ہے اور ہر مسلمان میں یہ جذبہء صادقہ بیدار ہونا چاہیے کہ کتاب و سنت کی بالادستی اور شرعی احکام کی اتباع اس کی زندگی کے تمام پہلوؤں پر محیط ہو ۔ وہ دنیا میں کتاب و سنت کا سچا پیروکار اور شریعت اسلامیہ کا حقیقی متبع ہو ۔ چناچہ شریعت سے سچی لگن اور اسلام سے دائمی تعلق ہی دنیاوی و اخروی زندگی کی کامیابی کا راز اور عظمت کا ضامن ہے ۔ زندگی کے ہر پہلو اور ہر موقع پر کتاب و سنت سے رہنمائی لینا اور عملی زندگی میں شرعی احکام کی تعمیل ہی مسلمان کی اصلی پہچان ہے ۔ سو عقائد و نظریات ، عبادات و معاملات اور اخلاق و عادات میں شریعت اسلامیہ کی اتباع ہی ملحوظ ہونی چاہیے ۔ لہذا دیگر احکام و فرائض کی طرح شادی شدہ اسلامی جوڑے پر یہ اضافی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ نیک اولاد کے حصول کا خواہش مند بھی اور طلب اولاد کا حریص بھی ۔ پھر اولاد طلبی کی شرعی حدود و قیود کی پابندی اختیار کرے اور حصول اولاد کی ناجائز صورتیں اور شرکیہ افعال سے بھی گریز کرے ۔ اور جب اللہ تعالی اس کی التجاؤں کو شرف قبولیت بخشے تو حمل ، وضع حمل کے احکام سے واقفیت حاصل کر کے ان پرعمل پیرا ہو اور گھر کے آنگن میں پھول کھلنے کی صورت میں نومولود کے نام رکھے ۔ عقیقہ کرنے ، بال مونڈنے ، ختنہ کروانے ، رضاعت کے مسائل اور تربیتی پہلوؤں سے آگاہی حاصل کر کے اپنی شرعی ذمہ داریوں سے عہدہ بر آں ہو۔ زیر تبصرہ کتاب" بچوں کے احکام ومسائل، ولادت سے بلوغ تک "محترم فیصل احمد ندوی بھٹکلی صاحب کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے اسلامی زندگی کے انہی پہلوؤں پر بطریق احسن روشنی ڈالتی ہے ۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف موصوف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)
اسلام کے دوبنیادی اور صافی سرچشمے قرآن وحدیث ہیں جن کی تعلیمات وہدایات پر عمل کرنا ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے۔ قرآن مجید کی طرح حدیث بھی دینِ اسلام میں ایک قطعی حجت ہے۔ کیونکہ اس کی بنیاد بھی وحی الٰہی ہے۔ احادیث رسول ﷺ کو محفوظ کرنے کے لیے کئی پہلوؤں اور اعتبارات سے اہل علم نے خدمات انجام دیں۔ تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی سے ہوا او ر صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا۔ ائمہ محدثین کے دور میں خوب پھیلا پھولا۔ مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’سنن ترمذی‘‘ صحیح ترمذی (عربی: جامع الترمذی یا سُنَن الترمذي) یا عام طور سے صحیح ترمذی شریف یا جامع ترمذی شریف بھی کہا جاتا ہے ابوعیسی محمد بن سورہ بن شداد کی مرتب کردہ شہرہ آفاق مجموعہء احادیث ہے جو صحاح ستہ کی مشہور کتابوں میں سے ایک ہے۔ اس کتاب میں آسان اور خوبصورت پیرائے میں احادیث نبویہ کی جمع و تدوین کا اہتمام کیا گیا ہے۔ چناں چہ امام ترمذی نے اس تالیف میں عقائد، عبادات، اور معاملات سے متعلق احادیث کا عظیم ذخیرہ جمع کیا اور اسے فقہی ترتیب سے مدون کیا ہے۔زیر تبصرہ کتاب کا مراجعہ او ر تقدیم ڈاکٹر عبد الرحمن بن عبد الجبار الفریوائی نے کیا ہے۔ اس کتاب کا (عربی متن، اردو ترجمہ، تخریج و حاشیہ) مجلس علمی دار الدعوۃ نے تیار کیا ہے اور اس کو مکتبہ بیت السلام ریاض اور لاہور والوں نے چھاپہ ہے۔ اس کتاب کے معاونین کو اللہ تعالیٰ اجر عظیم سے نوازے اوراس کتاب کو ان کے لیے صدقہ جاریہ بنائے۔ آمین۔
علوم القرآن سے مراد وہ تمام علوم وفنون ہیں جو قرآن فہمی میں مدد دیتے ہیں او رجن کے ذریعے قرآن کو سمجھنا آسان ہوجاتا ہے ۔ ان علوم میں وحی کی کیفیت ،نزولِ قرآن کی ابتدا اور تکمیل ، جمع قرآن،تاریخ تدوین قرآن، شانِ نزول ،مکی ومدنی سورتوں کی پہچان ،ناسخ ومنسوخ ، علم قراءات ،محکم ومتشابہ آیات وغیرہ ،آعجاز القرآن ، علم تفسیر ،اور اصول تفسیر سب شامل ہیں ۔علومِ القرآن کے مباحث کی ابتداء عہد نبوی اور دورِ صحابہ کرام سے ہو چکی تھی تاہم دوسرے اسلامی علوم کی طرح اس موضوع پربھی مدون کتب لکھنے کا رواج بہت بعد میں ہوا۔ قرآن کریم کو سمجھنے اور سمجھانے کے بنیادی اصول اور ضابطے یہی ہیں کہ قرآن کریم کو قرآنی اور نبوی علوم کی روشنی میں ہی سمجھا جائے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ التبیان فی علوم القرآن ‘‘ کلیۃ الشریعہ والدراسات الاسلامیہ ، مکہ مکرمہ کے استاد محترم جناب محمد علی الصابونی کی تصنیف ہے ¬ جسے انہوں نے مدارس اسلامیہ کے لیے اپنی تدریسی یاداشتوں کو کتابی صورت میں مرتب کیا ہے تاکہ طالبان علوم نبوت اس سے استفادہ کرسکیں ۔ اصل کتاب چونکہ عربی زبان میں تھی تو جناب اخترفتح پوری صاحب نے اسے اردودان طبقہ کے لیے سلیس اردوزبان میں منتقل کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ مصنف کتاب اور مترجم کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے طلباء وطالبات کے لیے نفع بخش بنائے ۔(آمین) (م۔ا)
کتاب اللہ اور سنت رسول ﷺدینِ اسلامی کے بنیادی مآخذ ہیں۔ احادیث رسول ﷺ کو محفوظ کرنے کے لیے کئی پہلوؤں اور اعتبارات سے اہل علم نے خدمات انجام دیں۔ تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی سے ہوا او ر صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا ۔ ائمہ محدثین کےدور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے۔ان ضخیم مجموعہ جات سے استفتادہ عامۃ الناس کےلیے انتہائی دشوار ہے ۔عامۃ الناس کی ضرورت کے پیش نظر کئی اہل علم نے مختصر مجموعات حدیث تیار کیے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ ارمغان حدیث ‘‘ وطن عزیز کی معروف سوانح نگار مولانا محمد اسحاق بھٹی کی مرتب شدہ ہے ۔ موصوف نے اس مجموعۂ حدیث میں آداب واخلاق اور حقوق ومعاملات سےمتعلق ایک سو احادیث مبارکہ کو متن اور ترجمہ وتشریح کے ساتھ جمع کیا ہے ۔دنیا وآخرت کی زندگی کو معطر کرنے والا احادیث رسول ﷺ کایہ ایک خوبصورت گلدستہ ہے ۔جس سے روشن خیالی کے اندھیروں سے نجات کی راہ ہموار ہوگی ۔ ان شاء اللہ (۔م۔ا)
امام احمد بن حنبل کی یہ کتاب ’’فضائل صحابہ کرام ‘‘ صحابہ کے فضائل و مناقب پر بہت ہی عمدہ کتاب ہے۔ اس کتاب کا اردو ترجمہ جامعہ لاہور الاسلامیہ کے فاضل شیخ حافظ فیضل اللہ ناصر صاحب نے کیا ہے ۔ جو کہ جدید دور کے بڑے معروف مترجم ہیں۔
سورۃ یوسف قرآن مجید کی 12 ویں سورت جس میں حضرت یوسف کا قصہ بیان کیا گیا ہے۔ نبی کریم ﷺکی مکی زندگی کے آخری دور میں یہ سورت نازل ہوئی۔سورہ یوسف قرآن مجید کی وہ واحد سورہ ہے جو اپنے اسلوب بیاں، ترتیب بیاں اور حسن بیاں میں باقی سے منفرد اور نمایاں ہے۔ پوری سورہ مبارکہ کا مضمون سیدنا یوسف کی سیرت کے نہایت اجلے پہلو، عفت و عصمت اور پاکیزہ سیرت و کردار پر مشتمل ہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’ الجمال والکمال تفسیر سورہ یوسف‘‘ برصغیر پاک وہند کے معروف سیرت نگار قاضی محمد سلیمان سلمان منصورپوری کی تصنیف ہے ۔قاضی صاحب نے جون 1921 ء کو سفر حج کیا اور اگست تک مکہ مکرمہ میں ہی قیام پذیز رہے ۔قاضی صاحب نے وہی سورۂ یوسف کی تفسیر لکھنے کا آغاز کیا 22 اگست 1921ء کو تقریبا دو مہینے میں اس سورہ کی تفسیرمکمل کرلی تھی۔خاتمۂ تفسیر کے دس بارہ صفحے انہوں نے واپسی کے وقت جہازمیں لکھے اور آخر کے بارہ چودہ صفحات ان مشاہیر کے مختصر حالات پر مشتمل ہیں جن کا ذکر تفسیر میں کیاگیا ہے ۔قاضی صاحب نے اس تفسیر میں مصر کی پوری تاریخ، وہاں کے دریاؤں ، نہروں ، تصنیف کے زمانے تک کےاخباروں ،پہاڑوں ، اہرام مصر ، اہم شخصیتوں کا ذکر کیا ہے¬۔ اور وہاں کی مختلف حکومتوں اور حکمرانوں کا تذکرہ بالترتیب کیا ہے ۔تفسیر کی زبان اور انداز بیان نہایت عمدہ ہے ۔ اس تفسیر کے مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ اگر قاضی صاحب پورے قرآن مجید کی تفسیر لکھتے توایک جید سیر ت نگار ہونے کے ساتھ بہت بڑے مفسربھی ہوتے ۔قاضی صاحب نے دوسرے حج بیت اللہ سے بذریعہ بحری جہاز واپس آتے ہوئے 30 مئی 1930ء کو جہاز میں وفات پائی۔جہاز میں موجود مولانا اسماعیل عزنوی نے ان کی نماز جناز ہ پڑھائی اور میت کو سمندر کی لہروں کے سپرد کردیاگیا۔اللہ تعالیٰ قاضی کو جنت الفردو س میں اعلی ٰ مقام عطافرمائے ۔(آمین) (م۔ا)
حرام چیزوں کابیان علمِ دین کا ایک اہم ترین جز ہے اورجب تک آدمی حرام چیزوں سے نہ بچے نہ اس کا اسلام معتبر ہے او رنہ ہی عبادت قبول ہوتی ہے ۔ بنی اسرائیل کی تباہی کا بڑا سبب اللہ تعالیٰ کی حدود کو توڑنا ،احکام شریعت کامذاق اڑانا مختلف تاویلوں سے حرام کو حلال اور حلال کو حرام قرار دینا تھاجس کی وجہ سے اللہ تعالی نےان پر پے درپے عذاب نازل کیے۔حرام چیزوں کو بیان کرنے کے لیے علماء کرام نے متعدد کتب تالیف کی ہیں ۔ زیر نظر کتاب’’اللہ کے حرام بندوں کے آسان ‘‘عالم اسلام کے مشہور عالمِ دین فضیلۃ الشیخ محمد صالح المنجد ﷾کی عربی تصنیف ’’محرمات استهان بها الناس یجب الحذر منها ‘‘ کا اردو ترجمہ ہے ۔انہوں نے اس کتاب میں شریعت اسلامیہ کے دلائل کی روشنی میں حرام چیزوں کوبیان کر کے ان کی قباحتوں کو بھی واضح کیا ہے ۔اور بيشتر ایسی محرمات پر تنبیہ کی گئی ہے کہ جن میں لوگ بہت تساہل برتتے ہیں محترم جناب قاری سیف اللہ ساجد قصوری نے اردو دان طبقہ کے لیے اس کتاب کواردو قالب ڈھالا ہے ۔ یہ کتاب روزہ مرہ کے معمول بن جانے والے 70 محرمات کامجموعہ ہے جن سے بچنا ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے ۔اللہ تعالیٰ مصنف ومترجم کی اس کاوش کو قبول فرمائے اوراسے عامۃ الناس کےلیے نفع بخش بنائے ۔(آمین) (م۔ا)
جنت اللہ کےمحبوب بندوں کا آخری مقام ہے اور اطاعت گزروں کےلیے اللہ تعالیٰ کا عظیم انعام ہے ۔ یہ ایسا حسین اور خوبصورت باغ ہے جس کی مثال کوئی نہیں ۔یہ مقام مرنے کے بعد قیامت کے دن ان لوگوں کو ملے گا جنہوں نے دنیا میں ایمان لا کر نیک اور اچھے کام کیے ہیں۔ قرآن مجید نے جنت کی یہ تعریف کی ہے کہ اس میں نہریں بہتی ہوں گی، عالیشان عمارتیں ہوں گی،خدمت کے لیے حور و غلمان ملیں گے، انسان کی تمام جائز خواہشیں پوری ہوں گی، اور لوگ امن اور چین سے ابدی زندگی بسر کریں گے۔نبی کریم ﷺنے فرمایا ہے کہ:’’جنت میں ایسی ایسی نعمتیں ہیں جنھیں کسی آنکھ نے دیکھا نہیں نہ کسی کان نے ان کی تعریف سنی ہے نہ ہی ان کا تصور کسی آدمی کے دل میں پیدا ہوا ہے۔‘‘(صحیح مسلم: 2825) اور ارشاد باری تعالیٰ ہے’’ ابدی جنتوں میں جتنی لوگ خود بھی داخل ہوں گے اور ان کے آباؤاجداد، ان کی بیویوں اور اولادوں میں سے جو نیک ہوں گے وہ بھی ان کے ساتھ جنت میں جائیں گے، جنت کے ہر دروازے سے فرشتے اہل جنت کے پاس آئیں گے اور کہیں گے تم پر سلامتی ہو یہ جنت تمہارے صبر کا نتیجہ ہے آخرت کا گھر تمہیں مبارک ہو‘‘۔(سورۂ الرعدآیت نمبر: 23،24) حصول جنت کےلیے انسان کو کوئی بھی قیمت ادا کرنی پڑے تو اسے ادا کرکے اس کامالک ضرور بنے۔جنت کاحصول بہت آسان ہے یہ ہر اس شخص کومل سکتی ہے جو صدق نیت سے اس کےحصول کے لیے کوشش کرے ۔ اللہ تعالیٰ نے اسے اپنے بندوں کے لیے ہی بنایا ہے اور یقیناً اس نے اپنے بندوں کوہی عطا کرنی ہے ۔لیکن ضرورت صرف اس امر کی ہے کہ ہمیں کماحقہ اس کا بندہ بننا پڑےگا اور جنت میں لے جانے والے نیک اعمال کرنا ہوں گے ۔ زیر تبصرہ کتاب’’1000 سے زیادہ جنت کی طرف جانےوالے راستے ‘‘ فضیلۃ الشیخ محمد امین انصاری ﷾ کی ایک عربی تصنیف کا اردو ترجمہ ہے ۔شیخ موصوف نے اس کتاب میں نہایت خوبصورت اسلوب اور دل نشیں ترتیب کے ساتھ ایسے ایک ہزار سے زیادہ اعمال قرآ ن وسنت کی روشنی میں جمع کردئیے ہیں جن پر عمل پیرا ہو کر ہر شخص جنت کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے ۔محترم جناب حافظ عبد اللہ سلیم ﷾ نے اس کتاب کی افادیت کے پیش نظر اسے اردو قالب میں ڈھالا ہے ۔(اللہ تعالیٰ مصنف ،مترجم اور ناشرین کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے عامۃ الناس کے لیے نفع بخش بنائے ۔(آمین) (م۔ا)
اسلامی تعلیمات کی اساس عقائد وعبادات ہیں۔ عقائد کی پختگی اور عبادات کے ذوق وشوق سے اسلامی سیرت پیدا ہوتی ہے۔ تمام عبادات اپنے اپنے مقام پر ایمانی جلا اورتعلق باللہ کی استواری اور پائیداری کا باعث ہیں مگر ان میں سے نماز کو دین کا ستون اورآنکھوں کی ٹھنڈک قرار دیاگیا ہے۔ قرآن مجید میں مسلمانوں کی زندگی کی ہمہ نوع اور تمام ترکامیابیوں کی اساس نماز کو قرار دیا گیا ہے۔ یہ نصرت الٰہی کے حصول کامؤثر ذریعہ ہے مگر افسوس صد افسوس کہ مسلمان کہلانے والوں کی ایک کثیر تعداد نماز سے میسر آنے والی نعمتوں سے محروم زندگی گزارہی ہے اور جن کو حق تعالیٰ نے نماز ادا کرنے کی توفیق دی ہے ان کی ایک خاصی تعداد اسے مسنون طور پر ادا کرنے سے قاصر ہے۔ مسلمانوں کے اگر علم میں ہوکہ انہیں اپنے اصلی فریضہ نماز سے لاپرواہی کے کیا نقصانات ہیں اور اسے ادا کرنے سے کیا کیا فوائد وثمرات ملتے ہیں تو وہ اپنی تمام تر مصروفیات سے ( جو عبادت الٰہیہ سے غافل کرنے والے ہیں) پہلو تہی کر کے اپنے حقیقی مقصد کو ادا کرنے میں لگ جائے۔ زیر تبصرہ کتابچہ ’’فوائد الصلاۃ‘‘ قاری ذکاء اللہ حافظ آبادی کا مرتب کردہ ہے انہوں نے اس کتابچہ میں اختصار کے ساتھ نماز کی تعریف، نماز کی مشروعیت، اہمیت نماز، فوائد الصلاۃ اور نماز کے طبی ومعاشرتی فائدے، باجماعت نماز ادا کرنے کے فائدے او ر باجماعت نماز ادا کرنے کی حکمت کو قرآن وسنت کے دلائل کی روشنی میں بڑے احسن انداز میں پیش کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ فاضل مرتب کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے قارئین کے لیے نفع بخش بنائے۔ (آمین)
سفر انسانی زندگی کا ایک حصہ ہے،جس کے بغیر کوئی بھی اہم مقصد حاصل نہیں ہو سکتا ہے۔انسان متعدد مقاصد کے تحت سفر کرتا ہے اور دنیا میں گھوم پھر کر اپنے مطلوبہ فوائد حاصل کرتا ہے۔اسلام دین فطرت ہے جس نے ان انسانی ضرورتوں اور سفر کی مشقتوں کو سامنے رکھتے ہوئے بعض رخصتیں اور گنجائشیں دی ہیں۔مثلا مسافر کو حالت سفر میں روزہ چھوڑنے کی اجازت ہے ،جس کی بعد میں وہ قضاء کر لے گا۔اسی طرح مسافر کو نماز قصر اور جمع کرکے پڑھنے کی رخصت دی گئی ہے کہ وہ چار رکعت والی نماز کو دو رکعت کر کے اور دو دو نمازوں کو جمع کر کے پڑھ سکتا ہے۔اسی طرح سفر کے اور بھی متعدد احکام ہیں جو مختلف کتب فقہ میں بکھرے پڑے ہیں۔ زیر تبصرہ کتابچہ ’’ زاد سفراحکام ومسائل ‘‘ فضیلۃ الشیخ خلیل الرحمٰن لکھوی ﷾ آف کراچی کی کاوش ہے ۔انہوں نے اس کتابچہ میں رسول اکرم ﷺ کی حیات طیبہ کےدرخشان پہلو جو سفر اور آداب سفر سے متعلق ہیں انہیں اس میں آسان فہم انداز میں یکجا کردیا ہے ۔جس کےاستفادہ سے جہاں ایک مؤمن کی زندگی میں رسول اکرم ﷺ کی سنتوں پر عمل کرنے کا رجحان پیدا ہوگا وہاں خالص کتاب وسنت کی روشنی میں سفر اوراس کے آداب کے تمام متعلقات نکھر کر سامنے آجائیں گے۔اللہ تعالیٰ شیخ کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے اہل اسلام کے لیے نفع بخش بنائے ۔(آمین) (م۔ا)
اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات اور دستور زندگی ہے۔اسلام نے ہمیں زندگی کے تمام شعبوں کے بارے میں راہنمائی فراہم کی ہے۔عبادات ہوں یا معاملات،تجارت ہو یا سیاست،عدالت ہو یا قیادت ،اسلام نے ان تمام امور کے بارے میں مکمل تعلیمات فراہم کی ہیں۔اسلام کی یہی عالمگیریت اور روشن تعلیمات ہیں کہ جن کے سبب اسلام دنیا میں اس تیزی سے پھیلا کہ دنیا کی دوسرا کوئی بھی مذہب اس کا مقابلہ نہیں کر سکتا ہے۔اسلامی تعلیمات نہ صرف آخرت کی میں چین وسکون کی راہیں کھولتی ہیں ،بلکہ اس دنیوی زندگی میں اطمینان ،سکون اور ترقی کی ضامن ہیں۔اسلام کی اس بے پناہ مقبولیت کا ایک سبب مساوات ہے ،جس سے صدیوں سے درماندہ لوگوں کو نئی زندگی ملی اور وہ مظلوم طبقہ جو ظالموں کے رحم وکرم پر تھا اسے اسلام کے دامن محبت میں پناہ ملی۔لیکن بعد میں آنے والوں نے اسلام کی روشن تعلیمات کو چھوڑ کر اپنے علما کی تعلیمات پر عمل کرنا شروع کر دیا اور بہت ساری ایسی باتیں تحریر کر دیں جو قرآن وحدیث کے صریح مخالف ہیں۔انہی کتابوں میں سے ایک فقہ حنفی کی معروف ترین کتاب ہدایہ ہے، جس میں متعدد مسائل قرآن وحدیث کے خلاف بیان کئے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب "ہدایت محمدی" خطیب الہند مولانا محمد صاحب محدث جونا گڑھی کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے فقہ حنفی کی اعلی ترین کتاب ہدایہ کے 100 مسائل کو قرآن وحدیث کے خلاف ثابت کیا ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف موصوف کی ان خدمات کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔ آمین(راسخ)