مالک ارض وسما نے جب انسان کو منصب خلافت دے کر زمین پر اتارا تواسے رہنمائی کے لیے ایک مکمل ضابطۂ حیات سے بھی نوازا۔ شروع سے لے کر آج تک یہ دین‘ دین اسلام ہی ہے۔ اس کی تعلیمات کو روئے زمین پر پھیلانے کے لیے اللہ تعالیٰ نے حضرت آدمؑ سے لے کر حضرت محمدﷺ تک کم وبیش ایک لاکھ چوبیس ہزار پیغمبروں کو مبعوث فرمایا اور اس سب کو یہی فریضہ سونپا کہ وہ خالق ومخلوق کے ما بین عبودیت کا حقیقی رشتہ استوار کریں۔ انبیاء کے بعد چونکہ شریعت محمدی قیامت تک کے لیے تھی اس لیے نبیﷺ کے بعد امت محمدیہ کے علماء نے اس فریضے کی ترویج کی۔ ان عظیم شخصیات میں سے ایک امام غزالی بھی ہیں۔ زیرِ تبصرہ کتاب میں امام غزالی کے حالات زندگی‘ ان کی خدمات اور تصانیف کو تفصیل کے ساتھ بیان کیا گیا ہے۔ اور ان کی مشہور ابحاث کو بھی زیر بحث لایا گیا ہے۔اس میں حوالہ جات کا اہتمام بھی کیا گیا ہے اور اہم باتیں جو کہ رہ گئی ہوں انہیں فٹ
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
حرف اول |
|
5 |
مقدمہ |
|
10 |
امت اسلامیہ کا زمانہ سب سے زیادہ پراز تعمیر ہے |
|
11 |
اسلام کے قلب و جگر پر حملے |
|
12 |
دوسرے مذاہب کی تاریخ |
|
13 |
مذہب کو زندہ اشخاص کی ضرورت |
|
21 |
تاریخ کے گم شدہ مآخذ |
|
22 |
اسلام کی میراث |
|
23 |
امام غزالی |
|
26 |
تعلیم اور علمی عروج |
|
27 |
خلوت سے جلوت کی طرف |
|
34 |
فلسفہ پر عمل جراحی |
|
39 |
باطنیت پر حملہ |
|
43 |
زندگی اور معاشرے کا اسلامی جائزہ |
|
44 |
تنقید و احتساب |
|
46 |
علماء و اہل دین |
|
47 |
حکام و سلاطین |
|
56 |
مسلمانوں کے دوسرے طبقے |
|
63 |
احیاء العلوم اور فلسفہ اخلاق |
|
69 |
محاسبہ نفس |
|
80 |
احیاء کے ناقد |
|
87 |
امام غزالی اور علم کلام |
|
89 |
تدریس کے دوبارہ اصرار اور امام غزالی کی معذرت |
|
92 |
بقیہ زندگی اور وفات |
|
94 |
امام غزالی کی دو ممتاز خصوصیتیں |
|
95 |
امام غزالی کا اسلام پر اثر |
|
99 |
داعی کی علمی صلاحیتیں |
|
101 |
بغداد کے دو داعی |
|
102 |