سورۃ یوسف قرآن مجید کی 12 ویں سورت جس میں حضرت یوسف کا قصہ بیان کیا گیا ہے۔ نبی کریم ﷺکی مکی زندگی کے آخری دور میں یہ سورت نازل ہوئی۔سورہ یوسف قرآن مجید کی وہ واحد سورہ ہے جو اپنے اسلوب بیاں، ترتیب بیاں اور حسن بیاں میں باقی سے منفرد اور نمایاں ہے۔ پوری سورہ مبارکہ کا مضمون سیدنا یوسف کی سیرت کے نہایت اجلے پہلو، عفت و عصمت اور پاکیزہ سیرت و کردار پر مشتمل ہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’ الجمال والکمال تفسیر سورہ یوسف‘‘ برصغیر پاک وہند کے معروف سیرت نگار قاضی محمد سلیمان سلمان منصورپوری کی تصنیف ہے ۔قاضی صاحب نے جون 1921 ء کو سفر حج کیا اور اگست تک مکہ مکرمہ میں ہی قیام پذیز رہے ۔قاضی صاحب نے وہی سورۂ یوسف کی تفسیر لکھنے کا آغاز کیا 22 اگست 1921ء کو تقریبا دو مہینے میں اس سورہ کی تفسیرمکمل کرلی تھی۔خاتمۂ تفسیر کے دس بارہ صفحے انہوں نے واپسی کے وقت جہازمیں لکھے اور آخر کے بارہ چودہ صفحات ان مشاہیر کے مختصر حالات پر مشتمل ہیں جن کا ذکر تفسیر میں کیاگیا ہے ۔قاضی صاحب نے اس تفسیر میں مصر کی پوری تاریخ، وہاں کے دریاؤں ، نہروں ، تصنیف کے زمانے تک کےاخباروں ،پہاڑوں ، اہرام مصر ، اہم شخصیتوں کا ذکر کیا ہے¬۔ اور وہاں کی مختلف حکومتوں اور حکمرانوں کا تذکرہ بالترتیب کیا ہے ۔تفسیر کی زبان اور انداز بیان نہایت عمدہ ہے ۔ اس تفسیر کے مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ اگر قاضی صاحب پورے قرآن مجید کی تفسیر لکھتے توایک جید سیر ت نگار ہونے کے ساتھ بہت بڑے مفسربھی ہوتے ۔قاضی صاحب نے دوسرے حج بیت اللہ سے بذریعہ بحری جہاز واپس آتے ہوئے 30 مئی 1930ء کو جہاز میں وفات پائی۔جہاز میں موجود مولانا اسماعیل عزنوی نے ان کی نماز جناز ہ پڑھائی اور میت کو سمندر کی لہروں کے سپرد کردیاگیا۔اللہ تعالیٰ قاضی کو جنت الفردو س میں اعلی ٰ مقام عطافرمائے ۔(آمین) (م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
مقدمہ (محمد اسحاق بھٹی ) |
23 |
مقدمہ |
33 |
مقدمہ |
38 |
فصل اول |
|
حروف مقطعات قرآنی بامعنی ہیں |
42 |
حصر معانی دشوار ہے |
42 |
سورتیں جن کاآغاز مقطعات سےہوا |
42 |
لفظ سورت کےلغوی معانی اوروجہ تسمیہ |
42 |
وہ حروف جومقطعات میں نہیں آئے |
42 |
لفظ آیت کےمعانی |
43 |
قرآن پاک کےمتعلق چار وعدے |
44 |
قرآن کوکتاب کہنے کی وجہ اول |
45 |
وجہ دوم ۔وجہ سوم |
45 |
قرآن پاک کن وجوہ سےمبین ہے |
46 |
اسم قرآن کےمعنی |
46 |
اس معنی میں پیشگوئی مضمر ہے |
46 |
کتاب وقرآن کاآیت واحد میں اجتماع |
47 |
قرآن کاعربی ہونا اہل عر ب پر احسان ہے |
47 |
قرآن کاعربی ہونا اہل عالم پراحسان ہے |
47 |
آخری کتاب کی زبان |
47 |
زبان جدید |
48 |
کیاکوئی یورپین زبان |
48 |
ابراہیم کی رائے کوتقدم |
48 |
مکہ عالم کےلیے مرکز واحد بنایا گیا |
48 |
ایس پی سکارٹ نےیورپین السنہ کا |
48 |
منبع عربی کوبتایا |
48 |
اسماعیل متعدد والسنہ کےفاضل تھے |
49 |
انہوں نےعربی کو علمی زبان بنایا |
49 |
زندہ رہنے والی زبان |
49 |
کتب سابقہ کی السنہ کافقدان |
49 |
عربی میں حیات ونموکی طاقت |
50 |
زبان عربی کی وسیع الحدودمملکت |
50 |
انسانی طاقت سےیافوق حالت |
50 |
اولڈ انگلش اروعربی قدیم |
50 |
قرآن مجید اور13صدیاں |
50 |
ایس۔پی سکاٹ کی رائے عربی بر |
51 |
عربی کانثرونظم وموسیقی میں کامل العیار ہونا |
51 |
عربی زبان کی خصوصیات |
51 |
عربی صرف ونحومکمل ہے |
51 |
عربی مصدر کےتین حروف |
51 |
ایک مصدر سے6مصادر |
52 |
خاص معنی کےلیےخاص حرف کی خصوصیت |
52 |
حرف میم کی خصوصیت |
52 |
حرف الف کی خصوصیت |
53 |
اعراب کااثر معانی پر اعراب کی طاقتیں |
53 |
حروف وحرکات کاتعلق معانی سے معانی کاتعلق حروف وحرکات سے |
54 |
علامہ ابن جنی کاقول |
54 |
علامہ ابن تیمیہ |
55 |
صرف کبیر ۔ایک لفظ کی 96شکلیں |
55 |
اشتقاق صغیر |
55 |
اشتقاق اوسط |
55 |
اشتقاق کبیر |
56 |
خاصیت ابواب |
56 |
لفظ واحد کےمعانی کثیرہ |
56 |
معنی واحد کےلغات کثیرہ |
56 |
کثرت وقلت الفاظ اوتمدن |
57 |
عربی تہجی سب السنہ سےکم |
57 |
عربی مستقل زبان ہے |
57 |
توحید خالص اوزبان خالص |
57 |
عقل کی ضرورت |
57 |
احسن القصص |
58 |
نبی ﷺ کی رغبت کن مسائل پر تھی |
58 |
قرآن مجید اوراستدلال واقعات بشری |
58 |
اسم یوسف کاعربی ترجمہ |
58 |
مختصر سوانح یوسف |
59 |
توصیف یوسف بزبان نبوی |
59 |
11تاروں کی روایت |
59 |
سورج کانام شمس کیوں ہے؟ |
59 |
شمس مونث سماعی کیوں ہے |
60 |
چاند کانام قمر کیوں؟ |
60 |
ہلال وقمر وبدر |
60 |
سجدہ کی حقیقت لغوی وشرعی |
60 |
لفظ ساجد ین کی وجہ |
60 |
خواب یوسف کیوں قابل تعبیرتھا |
60 |
احادیث میں خواب کےمتعلق چند آداب |
61 |
خواب کی قسم اول |
62 |
خواب کی قسم دوم |
62 |
خواب کی قسم سوم |
62 |
مبشرات رویائے صادقہ اورحصہ نبوت کےمعنی |
63 |
انبیا کےخواب وحی ہوتےہیں |
63 |
سیدنا ابراہیم کاخواب |
64 |
ماذاتری میں لطافت معنی |
64 |
سیدنا محمد رسول اللہ ﷺ کاایک خواب |
64 |
ہردوخوابات میں عدم تاویل |
64 |
خواب یوسف اورضرورت تاویل |
65 |
اخوۃ اوراخوان میں فرق |
65 |
آل کےمعنی |
65 |
اضافت آل بڑے شخص کی طرف |
66 |
آل بننے کےلیے قرابت نسب ضروری نہیں |
66 |
قرابتی داخل آل ہوتے ہیں |
67 |
آل نبی کےلیےایمان وعمل صالح کی ضرورت |
67 |
دفع ضرر کی تدبیر ضروری ہے |
67 |
حسد کی برائی |
67 |
حاسد کوموقعہ حسد نہ دو |
67 |
خواب یوسف سےتین ونتائج |
67 |
اجتباءکی بحث |
67 |
نعمت کےلغوی معنی اوراستعمال |
68 |
قرآن مجید ومعنی نعمت |
69 |
نعمت سےکیوں نبوت مراد ہوئی |
69 |
زیدبن حارثہ ؓ کادرجہ |
69 |
یعقوب کاحسن ادب |
70 |
آل الرجل میں خوداس شخص کی شمولیت |
70 |
صحیحین میں الفاظ درود |
70 |
مفعول وفعیل کےاسماء اورفرق معانی |
71 |
اسم الہیٰ کامدلول آیت سےتعلق |
71 |
آیت میں علیم وحکیم لانے کی خوبی |
71 |
فصل دوم |
|
عناد کاآغاز |
72 |
برادران یوسف کےنام |
72 |
برادران یوسف ہرگز نبی نہ تھے |
72 |
ابن حزم ۔ابن کثیر وخازن |
72 |
کتاب الفصل |
73 |
آیات للسائلین کی پیش گوئی |
73 |
واقعات مصروکنعان مکہ ومدینہ میں |
73 |
10بطون قریش اعداء رسول |
74 |
بنونی یابنیامین |
74 |
بن یامین کامختصر ترجمہ |
74 |
احبیت |
74 |
فرزندان اسرائیل کاالزام غلط تھا |
74 |
فعل التفضیل میں واحد یافوق |
74 |
تقسیم غیرمساوات پر نبی ﷺ کاارشاد |
75 |
اخوۃ یوسف وبددیت |
75 |
محمد بن حنیفہ کی حکایت |
75 |
امام حسنین کادرجہ |
75 |
مسلم اورمسئلہ احبیت |
75 |
قرآن اورمسئلہ احبیت |
76 |
نبی کریم ﷺ حب الخلق ہیں |
76 |
عصبہ کااطلاق |
77 |
خودرائے واطاعت |
77 |
تحسین عمل اپنی رائے سے |
77 |
نیک مقصد کےلیےعمل بد |
78 |
گناہ بامیدتوبہ |
78 |
قیاس اورعمل صالح |
78 |
عمل صالح کی تعریف |
79 |
مسئلہ توبہ اوراعتراض |
79 |
گناہ وجہالت توبہ وعجلت |
79 |
روبن مانع قتل |
80 |
مداراعمال نیت پر ہے |
80 |
فصل سوم |
|
یوسف کی درخواست |
81 |
الدین النصح |
81 |
خلوص اورحدیث نبوی |
81 |
غدا اوامس کااستعمال |
81 |
برادران یوسف کااندازہ کلام |
82 |
جواب یعقوب اورتہذیب کلام |
82 |
غفلت اورخطرناک نتائج |
83 |
جدال لفظی |
83 |
عمر یوسف چاہ میں گرانے کےوقت |
84 |
قرآن ۔لفظ واحد ۔معانی کثیرہ |
84 |
ایجاز کلام کانمونہ |
84 |
لایشعرون کاتعلق |
84 |
قتادہ سیدالمفسرین |
84 |
افعال انسانی والطاف رحمانی |
84 |
فصل چہارم |
|
برادرانہ یوسف کاشام کوگھر آنا |
86 |
مومن کےمعنی |
87 |
گل کاری کاکرتہ |
87 |
روایت ابن عباس |
87 |
قول ابناء یعقوب کےکاذب ہونے کےقرائن |
87 |
صبر جمیل واستعانت باللہ |
88 |
قرآن کے 90مقامات میں تعلیم صبر |
88 |
صبر کی 16انواع قرآن مجید میں |
88 |
صبرکرنے کاحکم ۔تہی ازبے صبری |
88 |
صابرین اورمعیت الہیٰ |
89 |
صابرین اورمحبت ربانی |
89 |
صبرکی افضیلت ۔صبر پر بےاحساب اجر |
90 |
نصرت اہل صبر |
90 |
اہل صبر ہی اہل عزیمت ہیں |
90 |
اہل صبر اورحظوظ عظمیہ |
90 |
صبر اوررسائی مطلوب |
91 |
صبراورامامت |
91 |
صبراورمقامات دیگر |
91 |
صبر وشکر پرحدیث صحیح |
91 |
قرآن اورتعلیم صبرکے16طریقے |
91 |
حقیقت صبر |
91 |
صبر اورانواع ثلثہ |
92 |
مدارایمان استعانت باللہ پر ہے |
93 |
سورہ الحمد کاباربار نماز میں پڑھا جانا |
93 |
اللہ کےبندہ کی شناخت |
94 |
فصل پنجم |
|
چاہ پر قافلہ کاآنا واردکانام |
95 |
عربی میں بچہ کےلیے مختلف لغت |
95 |
شروہ کی ضمیر |
96 |
بھائیوں نےیوسف کوفروخت نہ کیاتھا |
96 |
زہد کےلغوی واصطلاحی معنی اورحدیث |
97 |
امام زہری کاقول |
97 |
اسلامی زہد اورہندوانی جوگ |
98 |
یوسف کومصر لےجانے والے |
98 |
چاہ میں رہنے کی مدت |
98 |
فصل ششم |
|
عزیز مصر کانام اورمنصب |
99 |
زلیخانام کسی معتبر کتاب میں نہیں |
99 |
مصرکی وجہ تسمیہ |
99 |
مصرکامحل وقوع |
99 |
حدودداربعہ مصر |
100 |
وضع طبیعی مصر |
100 |
مساحت مصر |
100 |
آبادی مصر |
100 |
اہرام مصر ۔آثار قدیمہ |
100 |
ابولہوال |
100 |