جس طرح رنگ برنگے اور مختلف خوشبو والے نرم و نازک پھولوں کی آبیاری کے لیے مناسب غذا اور تہذیب کی ضرورت ہوتی ہے، اسی طرح بچوں کی نشو و نما کے لیے بھی اچھی تعلیم و تربیت بنیادی اہمیت رکھتی ہے۔ بچوں تک مثبت تعمیری اور صحت مند اقدار حیات کو پہنچانے اور ان کی ذہنی سطح کے لحاظ سے انھیں مخاطب کرنے کی ذمہ داری محض مدارس کے معلمین اور معلمات کی نہیں ہے اس میں والدین، رشتہ دار اور معاشرہ کے افراد بھی یکساں طور پر شریک ہیں۔ دعوۃ اکیڈمی اسلام آباد بہت سارے علمی، ادبی اور فکری منصوبہ جات شروع کرتی رہتی ہے۔ دعوۃ اکیڈمی نے اسلامی تعلیمات کی روشنی میں بچوں کی تعلیم و تربیت کے لیے ’شعبہ بچوں کا ادب‘ قائم کیاتاکہ بچوں کے ذہنوں میں نہ صرف راست فکر کے بیج بوئے جائیں بلکہ فکر کی نمو و ترقی میں آسانیاں پیدا ہو سکیں۔ زیر نظر کتابچہ ’نافرمان بیٹا‘ کہانی کے انداز میں لکھا جانے والا حضرت نوحؑ اور ان کے بدقسمت بیٹے کا وقوعہ ہے جو بچوں کے لیے بہت سبق آموز اور بے شمار درس لیے ہوئے ہے۔ اس کے علاوہ اس مختصر سے کتابچہ میں ایک اور سبق آموز واقعہ بھی قلمبند کیا گیا ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم اس کتاب...
علم اسماء الرجال راویانِ حدیث کی سوانحِ عمری اور تاریخ ہے، اس میں راویوں کے نام، حسب و نسب، قوم و وطن، علم و فضل، دیانت و تقویٰ، ذکاوت و حفظ، قوت و ضعف اور ان کی ولادت وغیرہ کا بیان ہوتا ہے، بغیر اس علم کے حدیث کی جانچ مشکل ہے راویوں کے حالات اور ان کے متعلق جرح و تعدیل کے سلسلہ میں جو کتابیں لکھی گئیں انہیں کتب اسماءالرجال کہتے ہیں۔ ان کتابوں سے راویوں کے حالات, ان کی تاریخ پیدائش اور تاریخ وفات, ان کے شیوخ اور تلامذہ, ان کے متعلق ائمہ کی جرح و تعدیل, ان کے عقائد وغیرہ کا علم ہوتا ہے۔ ان کتابوں سے یہ نتیجہ نکالا جا سکتا ہے کہ کونسا راوی ثقہ تھا اور کونسا ضعیف۔ائمہ محدثین نے اس فن پر متعدد کتابیں لکھی ہیں۔ ز نظر کتاب ’’ ناقابل قبول راویوں کی کتاب‘‘ محترم جناب محمد سعید عمران صاحب کی تصنیف ہے فاضل مصنف نے اس کتاب میں تدوینِ حدیث کے دور کی پانچ مشہور کتابوں سے استفادہ کر کے ایسے 3161 راویوں کے صرف نام بمعہ حوالہ حروف تہجی کی ترتیب سے اس...
یہ کتاب جو آپ پڑھنے جا رہے ہیں بنیادی طور پر ایسے محیر العقول لیکن حقیقی واقعات پر مشتمل ہے جو اس دنیا میں پیش آئے لیکن سائنسدان اور مفکرین ان کی کوئی بھی سائنسی اور عقلی توجیہ پیش کرنے سے قاصر ہیں۔ یہ واقعات ’کرشمہ قدرت‘ ہیں یا پھر اکیسویں صدی کے انسان کے لیے کھلا چیلنج۔ممکن ہے آج سے کچھ عرصہ بعد سائنس اس قابل ہو جائے کہ اس کے لیے یہ سب کچھ معمہ نہ رہے بلکہ یہ عقدہ وا جائے لیکن فی الوقت دنیا بھر کے مفکرین اور سائنس دانوں کے لیے کے پاس ان سوالات کا کوئی جواب موجود نہیں۔ بچوں اور بڑوں سب کے لیے یہ کتاب دلچسپی کا باعث ہے۔ کتاب کی تیاری میں ابو عبداللہ۔ محمد طاہر نقاش کا نام رقم ہے۔ اب یہ واضح نہیں ہو رہا کہ ابو عبداللہ، محمد طاہر نقاش کا سابقہ ہے یا وہ الگ مستقل نام ہے۔ اور نہ ہی یہ بات کہیں واضح کرنا مناسب سمجھا گیا ہے۔(ع۔م)
وائل حلاق کینیڈا سے تعلق رکھنے والے مسیحی فلسطینی محقق ہیں قانون اور اسلامی فکر کی تاریخ میں مہارت رکھتے ہیں ، اور وہ کولمبیا یونیورسٹی میں شعبہ مڈل ایسٹرین اسٹڈیز کے پروفیسر کی حیثیت سے کام کرتے ہیں۔ واشنگٹن یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کرنے کے بعد ’’میک گل یونیورسٹی‘‘ میں انسٹی ٹیوٹ آف اسلامک اسٹڈیز میں شامل ہوئے اور 1985 میں اس یونیورسٹی میں اسلامی قانون کے اسسٹنٹ پروفیسر کی حیثیت سے کام کیا۔ وائل حلاق کا اسلامی علوم کے میدان میں بہت حصہ ہے۔ ان کی تخلیقات کا متعدد زبانوں میں ترجمہ کیا گیا ہے ، جن میں عبرانی ، انڈونیشی ، اطالوی ، جاپانی اور ترکی شامل ہیں۔ 2009 میں ، وائل حلاق کو دنیا کی 500 بااثر شخصیات میں شامل کیا گیا تھا۔ زیر نظر کتاب ’’ ناممکن ریاست ‘‘وائل حلاق کی معروف کتاب الدولة المستحيلة: الإسلام والسياسة ومأزق الحداثة الأخلاقي. کا اردوترجمہ ہے۔ اصل کتاب انگریزی میں ہےل...
سائنس کو مذہب کا حریف سمجھا جاتا ہے،لیکن یہ محض غلط فہمی ہے۔دونوں کا دائرہ کار بالکل مختلف ہے ،مذہب کا مقصد شرف انسانیت کا اثبات اور تحفظ ہے۔وہ انسان کامل کا نمونہ پیش کرتا ہے،سائنس کے دائرہ کار میں یہ باتیں نہیں ہیں،نہ ہی کوئی بڑے سے بڑا سائنس دان انسان کامل کہلانے کا مستحق ہے۔اسی لئے مذہب اور سائنس کا تصادم محض خیالی ہے۔مذہب کی بنیاد عقل وخرد،منطق وفلسفہ اور شہود پر نہیں ہوتی بلکہ ایمان بالغیب پر زیادہ ہوتی ہے۔اسلام نے علم کو کسی خاص گوشے میں محدود نہیں رکھا بلکہ تمام علوم کو سمیٹ کر یک قالب کر دیا ہےاور قرآن مجید میں قیامت تک منصہ شہود پر آنے والے تمام علوم کی بنیاد ڈالی ہے۔چنانچہ مسلمانوں نے تفکر فی الکائنات اور حکمت تکوین میں تامل وتدبر سے کام لیا اور متعددسائنسی اکتشافات سامنے لائے ۔تاریخ میں ایسے بے شمار مسلمان سائنسدانوں کے نام ملتے ہیں،جنہوں نے بے شمار نئی نئی چیزیں ایجاد کیں اور دنیا میں مسلمانوں اور اسلام کا نام روشن کیا۔ زیر تبصرہ کتاب" نامور مسلم سائنس دان " محترم حمید عسکری صاحب کی تصنیف ہے۔جس میں انہوں نے نامور مسلم سائنس دانوں کی...
شاید ہی دنیا کا کوئی علم ایسا ہو جسے مسلمانوں نے حاصل نہ کیا ہو۔ اسی طرح سائنس کے میدان میں بھی مسلمانوں نے وہ کارہائے نمایاں انجام دیئے جو رہتی دنیا تک قائم رہیں گے۔ گوکہ آج اہل یورپ کا دعویٰ ہے کہ سائنس کی تمام تر ترقی میں صرف ان کا حصہ ہے مگر اس حقیقت سے بھی کوئی انکار نہیں کرسکتا کہ تجرباتی سائنس کی بنیاد مسلمانوں نے ہی رکھی ہے اور اس کا اعتراف آج کی ترقی یافتہ دنیا نے بھی کیاہے۔ اس ضمن میں ایک انگریز مصنف اپنی کتاب ’’میکنگ آف ہیومینٹی‘‘ میں لکھتا ہے:’’مسلمان عربوں نے سائنس کے شعبہ میں جو کردار داا کیا وہ حیرت انگیز دریافتوں یا انقلابی نظریات تک محدود نہیں بلکہ یہ ایک حقیقت ہے کہ آج کی ترقی یافتہ سائنس ان کی مرہون منت ہے‘‘۔علم ہیئت و فلکیات کے میدانوں میں مسلمان سائنسدانوں کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ انہوں نے یونانی فلسفے کے گرداب میں پھنسے علم الہیئت کو صحیح معنوں میں سائنسی بنیادوں پر استوار کیا۔اور مغرب کے دور جدید کی مشاہداتی فلکیات (Observational Astronomy) میں استعمال ہونے والا لفظ Almanac بھی عربی...
سید الانبیاء حضرت محمد مصطفی ﷺ سے محبت وعقیدت مسلمان کے ایمان کا بنیادی جزو ہے اور کسی بھی شخص کاایمان اس وقت تک مکمل قرار نہیں پاتا جب تک رسول اللہ ﷺ کو تمام رشتوں سے بڑھ کر محبوب ومقرب نہ جانا جائے۔فرمانِ نبویﷺ ہے:’’ تم میں سے کوئی شخص مومن نہیں ہوسکتا جب تک اسے رسول اللہﷺ کے ساتھ ماں،باپ ،اولاد اور باقی سب اشخاص سے بڑھ کر محبت نہ ہو۔‘‘یہی وجہ ہے کہ امتِ مسلمہ کاشروع دن سے ہی یہ عقیدہ ہےکہ نبی کریم ﷺ کی ذات گرامی سے محبت وتعلق کےبغیر ایمان کا دعویٰ باطل اور غلط ہے۔ دورِ نبوی ﷺ میں صحابہ کرام اور بعد کے ادوار میں اہل ایمان نے آپ ﷺ کی شخصیت کے ساتھ تعلق ومحبت کی لازوال داستانیں رقم کیں۔اور اگر کسی بدبخت نے آپﷺ کی شان میں کسی بھی قسم کی گستاخی کرنے کی کوشش کی تو مسلمانوں کے اجتماعی ضمیر نے شتم رسولﷺ کے مرتکبین کو کیفر کردار تک پہنچایا ۔برصغیر پاک وہند میں بہت سے شاتمینِ رسولﷺ مسلمانوں کے ہاتھوں جہنم کا...
اسلام میں عقیدہ توحید کے بعد دوسرے نمبر پر عقیدہ رسالت (ﷺ)پر ایمان لانا بہت ضروری ہے مسلمانوں پر لازم ہے کہ تمام پیغمبروں پر ایمان لائیں ان کا ادب و احترام کریں اور پھر نبی آخرالزماں حضرت محمد ﷺ پر ایمان لانے کے بعد ان کی اطاعت کریں اور آپ کی جملہ امور میں پیروی بھی کریںسید الانبیاء حضرت محمد مصطفی ﷺ سے محبت وعقیدت مسلمان کے ایمان کا بنیادی جزہے اور کسی بھی شخص کاایمان اس وقت تک مکمل قرار نہیں دیا جاسکتا جب تک رسول اللہ ﷺ کو تمام رشتوں سے بڑھ کر محبوب ومقرب نہ جانا جائے۔فرمانِ نبویﷺ ہے تم میں سے کوئی شخص مومن نہیں ہوسکتا جب تک اسے رسول اللہﷺ کے ساتھ ماں،باپ ،اولاد اور باقی سب اشخاص سے بڑھ کر محبت نہ ہو۔یہی وجہ ہے کہ امت مسلمہ کاشروع دن سے ہی یہ عقیدہ ہےکہ نبی کریم ﷺ کی ذات گرامی سے محبت وتعلق کےبغیر ایمان کا دعویٰ باطل اور غلط ہے۔ہر دو ر میں اہل ایمان نے آپ ﷺ کی شخصیت کے ساتھ تعلق ومحبت کی لازوال داستانیں رقم کیں۔اور اگر تاریخ کے کسی موڑ پرکسی بد بخت نے آپﷺ کی شان میں کسی بھی قسم کی گستاخی کرنے کی کوشش کی تو مسلمانوں کے اجتماعی ضمیر نے شتم رسولﷺ کے مرتکبین...
رسول کریم ﷺ کی عزت،عفت، عظمت اور حرمت اہل ایمان کا جز وِلاینفک ہے اور حبِ رسول ﷺ ایمانیات میں سے ہے اور آپ کی شانِ مبارک پر حملہ اسلام پر حملہ ہے عصر حاضر میں کفار ومشرکین کی جانب سے نبوت ورسالت پر جو رکیک اور ناروا حملے کیے گئے دراصل یہ ان کی شکت خودردگی اور تباہی وبربادی کے ایام ہیں نبی کریم ﷺ کی توہین کرنے والے کی سز ا قتل کے حوالے سے کتبِ احادیث اورتاریخ وسیرت میں بے شمار واقعات موجود ہیں اور شیخ االاسلام اما م ابن تیمیہ نے اس موضوع پر الصارم المسلول علی شاتم الرسول ﷺ کے نام سے مستقل کتاب تصنیف فرمائی جس کا ترجمہ کتاب وسنت ویب سائٹ پر موجود ہے ۔زیر نظر کتاب '' ناموس رسول ﷺ اور قانون توہین رسالت'' از محمد اسماعیل قریشی(سینئر ایڈووکیٹ سپریم کورٹ) دراصل گستاخان رسولﷺکی سزا کے بارے فیڈرل شریعت کورٹ پاکستان کے جاری کردہ فیصلہ کے مکمل متن کے علاوہ قرآن وحدیث کی روشنی میں اس مسئلے کی تفصیلات پرمشتمل اہم کتاب ہے جس میں قریشی صاحب نے تاریخی حوالوں سے یہ ثابت کیا ہے کہ قرآن وسنت اور تمام فقہاء کے فیصلوں کے مطابق اہانتِ رسول کی سزا ہر اسلامی دور...
جو شخص محمد عربی ﷺ (فداہ ابی وامی) کے بعد کسی نئے نبی کو مانتا ہے وہ دراصل نبوت محمد ﷺ پر ڈاکہ ڈالتا ہے اس اعتبار سے مرزائی ختم نبوت کے ڈاکو ہیں کہ مرزا غلام احمد قادیانی ایسے سیاہ رو کو مسند نبوت پربٹھانے کی کوشش کرتےہیں ان کےمقابلے میں وہ لوگ جو ردائے نبوت کاتحفظ کرنےمیں سرگرم عمل ہیں دراصل ناموس محمد ﷺ کے پاسباں ہیں امت مسلمہ میں ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے ایسے جانباز موجود ہیں جنہوں نے عقیدہ ختم نبوت کے لیے تن من دھن کی قربانیاں دیں او راب تک دے رہے ہیں زیر تظر کتاب میں ایسے خوش نصیب افراد کا دلآویز پیرائے میں تذکرہ کیا گیاہے فاصل مؤلف جناب محمد طارق رزاق نےبغیر کسی تعصب کےتمام مکاتب فکر کے پاسبا ناموس محمد ﷺ کاذکر کیا ہے دیوبندی ،بریلوی اور اہل حدیث کی تفریق کیے بغیر سب کے عشق پرور اور وجدآفرین واقعات نقل کیے ہیں اس سلسلہ میں مختلف طبقہ ہائے زندگی مثلاً علماء،صوفیاء،وکلاء،طلبا ء اور کارکنان کاتذکرہ کیا گیا ہے جو لائق مطالعہ ہے
انیسویں اور بیسویں صدی میں غیر مسلم مستشرقین Goldzehar اور Guillau me وغیرہ نے دین اسلام کے دو بنیادی ماخذ میں سے ایک کو موضوع تحقیق بناتے ہوئے مغربی ذرائع علم اور اپنے زیر تربیت مسلم محققین کو بڑی حد تک یہ بات باور کرا دی کہ حدیث کی حیثیت ایک غیر معتبر تاریخی بلکہ قیاسی بیان کی سی ہے، اس میں مختلف محرکات کے سبب تعریفی و توصیفی بیانات کو شامل کر لیا گیا ہے اور بہت سی گردش کرنے والی افواہوں کو جگہ دے دی گئی ہے۔ اس سب کے پیچھے یہ مقصد کار فرما تھا کہ دینی علوم سے غیر متعارف ذہن اس نہج پر سوچنا شروع کر دے کہ ایک مسلمان کے لیے زیادہ محفوظ یہی ہے کہ وہ قرآن کریم پر اکتفا کر لے اور حدیث کے معاملہ میں پڑ کر بلاوجہ اپنے آپ کو پریشان نہ کرے۔ اس غلط فکر کی اصلاح الحمد للہ امت مسلمہ کے اہل علم نے بروقت کی اور اعلیٰ تحقیقی و علمی سطح پر ان شکوک و شبہات کا مدلل، تاریخی اور عقلی جواب فراہم کیا۔ دعوۃ اکیڈمی اسلام آباد کی جانب سے مطالعہ حدیث کورس ایک ایسی کوشش ہے جس میں مستند اور تحقیقی مواد کو سادہ اور مختصر انداز سے 24 دروس میں مرتب کیا گیا ہے۔ اس وقت آپ کے سامنے مطالعہ حدیث کورس کا پندرہواں حصہ...
یہ چھوٹا سا کتابچہ محترم سلیم رؤف صاحب کے دیگر اصلاحی کتابچوں کی طرح روز مرّہ زندگی میں سرزد ہونے والی عملی کوتاہیوں، دین سے دوری، مغربیت اور مادہ پرستانہ ذہن کی اصلاح کیلئے نہایت سادہ، شستہ اور رواں واقعاتی اسلوب میں تحریر کی گئی ایک عمدہ کاوش ہے۔ چند صفحات پر مشتمل زیر تبصرہ کتابچہ کا موضوع بچوں کی اسلامی طرز پر تعلیم و تربیت اور اس کے فوائد کو بنایا گیا ہے۔ دردمندانہ انداز میں لکھی گئی ایک خوبصورت اصلاحی تحریر ہے۔
اللہ رب العزت کے ہم پر اللہ تعالیٰ کے بے شمار احسانات ہیں جن میں سے سب سے بڑا احسان یہ ہے کہ ہماری دنیا وآخرت کی ہر قسم کی اصلاح وفلاح اور نجات کے لیے نبوت ورسالت کا ایک مقدس اور پاکیزہ سلسلہ شروع کیا جس کی آخری کڑی جناب محمد کریمﷺ ہیں۔ اللہ رب العزت نے آپﷺ کو کامل واکمل شریعت دے کر مبعوث فرمایا اور ایسی شریعت جو قیامت تک کے لیے ہے۔ نبیﷺ کے بعد شریعت محمدی کا عَلَم امت کے علماء کے ہاتھ میں ہے لہٰذا اس مقصد کے لیے اللہ تعالیٰ نے ہر زمانے میں کچھ خاص لوگوں کو چُنا جو اس شریعت کا پرچار کرتے رہے۔ زیرِ تبصرہ کتاب بھی شریعت محمدیﷺ کے پرچار کا سبب ہے اس میں سات ابواب کو ترتیب دیا گیا ہے۔پہلے باب میں بگاڑ کے اسباب‘ دوسرے میں مآلِ کار‘ تیسرے میں مقامِ رسالت‘ چوتھے میں سیرت وکردار‘ پانچویں میں حلال وحرام‘ چھٹے باب میں فہم دین اور ساتویں میں سر براہ سے متعلقہ مسائل کو بیان کیا گیا ہے اور ہر باب کے عنوان سے مناسبت رکھنے والے انتخابات کو ان کے عنوانات کے تحت عربی متن‘ اردو ترجمہ اور مختصر تشریح کی صورت میں پیش کیا گ...
اگراس دنیا میں انسانوں کے مختلف طبقات میں چھوٹے سے لیکر بڑے تک ،بچے سے لیکر بوڑھے تک،ان پڑھ جاہل سے لیکر ایک ماہر عالم اور بڑے سے بڑے فلاسفر تک،ہر شخص کی جد وجہد اور محنت وکوشش میں اگر غور کیا جائے تو ثابت ہو گا کہ اگرچہ محنت اور کوشش کی راہیں مختلف ہیں مگر ایک مقصد سب کا قدرے مشترک ایک ہی ہے ،اور وہ ہے ’’امن وسکون کی زندگی‘‘نبی کریم ﷺاسی امن وسلامتی کا علم بردارمذہب لے کر آئے۔ اسلام ایک امن وسلامتی والا مذہب ہے ،جو نہ صرف انسانوں بلکہ حیوانوں کے ساتھ بھی نرمی کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ اس عظیم دین کا حسن دیکھئے کہ اسلام ’’سلامتی‘‘ اور ایمان ’’امن‘‘ سے عبارت ہے ۔ اس کے نام ہی میں امن و سلامتی اور احترام انسانیت کا درس دینے کیلئے واضح اشارہ ہے۔نبی کریم ﷺ کی حیاتِ طیبہ ، صبر و برداشت، عفو و درگزر اور رواداری سے عبارت ہے۔ زیر نظرکتاب ’’نبئ امن وآشتیﷺ ‘‘مولانا محمد رفیق چودھری ﷾(مصنف ومترجم ک...
رسول ِ اکرم ﷺ جس وقت دنیا میں مبعوث ہوئے اور نبوت سے سرفراز کئے گئے وہ دور دنیا کا نہایت عجیب اور تاریک ترین دور تھا، ظلم وستم، ناانصافی و حقوق تلفی، جبر وتشدد، خدافراموشی و توحید بیزاری عام تھی، اخلاق وشرافت کا بحران تھا، اور انسان ایک دوسرے کے دشمن بن کر زندگی گزارہے تھے، ہمدردی اور محبت کے جذبات، اخوت و مودت کے احساسات ختم ہوچکے تھے، معمولی باتوں پر لڑائی جھگڑااور سالہاسال تک جنگ وجدال کا سلسلہ چلتا تھا، ایسے دور میں آپ ﷺ تشریف لائے، اور پھر قرآنی تعلیمات ونبوی ہدایات کے ذریعہ دنیا کو بدلا، عرب وعجم میں انقلاب برپاکیا، عدل وانصاف کو پروان چڑھایا، حقوق کی ادائیگی کے جذبوں کو ابھارا، احترام ِ انسانیت کی تعلیم دی، قتل وغارت گری سے انسانوں کو روکا، عورتوں کومقام ومرتبہ عطاکیا، غلاموں کو عزت سے نوازا، یتیموں پر دست ِ شفقت رکھا، ایثاروقربانی، خلوص ووفاداری کے مزاج کو پیدا کیا، احسانات ِ خداوندی سے آگاہ کیا، م...
خاتم النبین ﷺ نے نبوت وبعثت کےتمام تقاضوں اور مقاصد کی انہتائی تعمیر اورکامل ترین تکمیل کردی جس کے بعد کسی اضافہ کی گنجائش نہیں ۔ ان میں سماجی اخلاق کی تکمیل واتمام بھی شامل ہے او ر اس کا ذکر حدیث نبوی ''بعثت لاتمم مكارم الاخلاق '' (میں اخلاق کےتمام مکارم کے اتمام کےلیے مبعوث کیا گیا ہوں) میں ملتا ہے۔سماجی اخلاقیات میں دوسرےابواب سےکہیں زیادہ نازک جہانِ نسواں کا باب ہے او ر اس سے بھی نازک تر مردوزن کےباہمی ارتباط اورتعلق کامعاملہ رسولﷺ نےاپنی اصلاحات واحادیث سے اس کو بھی استوار کردیا جاہلیت نے جو خرابیاں پیداکی تھی ان کو دور کیا اوراسلامی اصول واحکام کے تناظر میں اپنے خالص اسوہ سے اس کا معیار قائم فرمادیا۔ زیر نظر کتاب ڈاکٹر محمد یٰسین مظہر صدیقی﷾ کی تالیف ہے جس میں انہوں نے مکی ومدنی دور میں حیات ومعاملات کی خاطر نبی کریمﷺ کے خواتین کے گھروں میں تشریف لے جانے کے واقعات کو بیان کیا ہے۔ او راسی طر ح معاصر خواتین بھی بہت سے مقاصدِ حسنہ کی بنا پر خدمت نبوی میں حاضری دیا کرتی تھیں او رغزوات میں شامل ہوتی رہیں۔فاضل مصنف نے ان واقعات کا ذکر کرتے...
جہاد اس وقت عالمی ومقامی میڈیا ،مسلم و غیر مسلم حکمرانوں او ر نام نہاد دانشوروں کی بربریت کا نشانہ بنا ہوا ہے ۔ ستم ظریفی دیکھیے کہ اسلام کے نظریہ جہاد سےجو جتنا ناواقف ہے وہ دانش کی اتنی ہی اعلی معراج پہ براجمان ہے ۔ ہر دانش ور صغرے کبرے ملا کر اسی نتیجہ پر پہنچتا ہے کہ جہاد دہشت گردی کی نعوذباللہ بد ترین شکل ہے جس سے دنیا کا امن خطرے میں ہے۔ ناقدین جہاد کی ان مغالطہ آرائیو ں کی حقیقت سے پردہ اٹھانے کی غرض سے کی جانے والی مولانا عبدالرحمن کیلانی ؒ علیہ کی یہ کاوش نہایت مفید ہے ۔اور دفاع جہاد یا یوں کہیے کہ دفاع اسلام کی غرض سے کی جانے والی کوششوں میں ایک قابل قدر اضافہ ہے ۔ اس تالیف میں مولانا مرحوم نے نظریہ جہاد کی توضیح اور اعتراضات و شبہات کورفع کر نے کی بھر پور کوشش کی ہے جس میں وہ الحمدللہ کامیاب رہے ہیں۔اس کے علاوہ دارلاسلام او ردار الحرب جیسی پچیدہ بحث کو خوش اسلوبی سے نکھارا گیا ہے ۔ کتاب کے&nbs...
سیرت نبوی ﷺ کامو ضوع ہر دور میں مسلم علماء ومفکرین کی فکر وتوجہ کا مرکز رہا ہے،اور ہر ایک نے اپنی اپنی وسعت وتوفیق کے مطابق اس پر خامہ فرسائی کی ہے۔ نبی کریم ﷺ کی سیرت کا مطالعہ کرنا ہمارے ایمان کا حصہ بھی ہے اور حکم ربانی بھی ہے۔قرآن مجید نبی کریم ﷺ کی حیات طیبہ کو ہمارے لئے ایک کامل نمونہ قرار دیتا ہے۔اخلاق وآداب کا کونسا ایسا معیار ہے ،جو آپ ﷺ کی حیات مبارکہ سے نہ ملتا ہو۔اللہ تعالی نے نبی کریم ﷺ کے ذریعہ دین اسلام کی تکمیل ہی نہیں ،بلکہ نبوت اور راہنمائی کے سلسلہ کو آپ کی ذات اقدس پر ختم کر کےنبوت کے خاتمہ کے ساتھ ساتھ سیرت انسانیت کی بھی تکمیل فرما دی کہ آج کے بعد اس سے بہتر ،ارفع واعلی اور اچھے وخوبصورت نمونہ وکردار کا تصور بھی ناممکن اور محال ہے۔آپ ﷺ کی سیرت طیبہ پر متعدد زبانوں میں بے شمار کتب لکھی جا چکی ہیں،اور لکھی جا رہی ہیں،جو ان مولفین کی طرف سے آپ کے ساتھ محبت کا ایک بہترین اظہار ہے۔سیرت نبوی ﷺ کے متعدد پہلو ہیں جن میں ایک پہلو آپ ﷺ کے سائے اور بشر ہونے کا بھی ہے۔ زیر تبصرہ کتاب " نبی اکرمﷺکے شب وروز "محترم خالد بن محمد...
کسی بھی قوم کی نشوونما اور تعمیر وترقی کےلیے عدل وانصاف ایک بنیادی ضرورت ہے ۔جس سے مظلوم کی نصرت ،ظالم کا قلع قمع اور جھگڑوں کا فیصلہ کیا جاتا ہے اورحقوق کو ان کےمستحقین تک پہنچایا جاتاہے اور دنگا فساد کرنے والوں کو سزائیں دی جاتی ہیں ۔تاکہ معاشرے کے ہرفرد کی جان ومال ،عزت وحرمت اور مال واولاد کی حفاظت کی جا سکے ۔ یہی وجہ ہے اسلام نے ’’قضا‘‘یعنی قیام عدل کاانتہا درجہ اہتمام کیا ہے۔اوراسے انبیاء کی سنت بتایا ہے۔اور نبی کریم ﷺ کو اللہ تعالیٰ نے لوگوں میں فیصلہ کرنے کا حکم دیتےہوئے فرمایا:’’اے نبی کریم ! آپ لوگوں کےدرمیان اللہ کی نازل کردہ ہدایت کے مطابق فیصلہ کریں۔‘‘نبی کریمﷺ کی حیات مبارکہ مسلمانوں کے لیے دین ودنیا کے تمام امور میں مرجع کی حیثیت رکھتی ہے ۔ آپ کی تنہا ذات میں حاکم،قائد،مربی،مرشد اور منصف اعلیٰ کی تمام خصوصیات جمع تھیں۔جو لوگ آپ کے فیصلے پر راضی نہیں ہوئے&nb...
ﷲ تعالیٰ نے انسانی زندگی کے لئے غذا کو لازم قرار دیا ۔ کھانے کے آداب ہمارے نبی کریم ﷺ نے ہمیں بتائے ۔ کھانے کا سنت طریقہ یہ ہے کہ کھانا کھانے سے پہلے دونوں ہاتھوں کو دھوکر کلی کریں اور نہایت عاجزی کے ساتھ دستر خوان پر بیٹھ جائیں ۔بسم اﷲ پڑھ کر سالن ڈالیں پھر دائیں ہاتھ سے روٹی کا لقمہ سالن لگا کر منہ میں ڈالیں ۔ لقمہ خوب چبا کر کھائیں ۔لقمہ درمیانہ لینا چاہیے ۔ تاکہ چبا نے میں دقت نہ ہو۔ اگر ایک برتن میں دو تین آدمی مل کر کھا رہے ہوں تو اپنے سامنے سے کھانا چاہیے۔ دوسرے کے سامنے سے لقمہ نہیں اُٹھانا چاہیے ۔اگر کھانے کے دوران چھینک آئے تو دوسری طرف چھینکو۔ کھانا مناسب مقدار میں کھانا چاہیے ۔یعنی ضرورت سے تھوڑا ساکم ہی کھا نا چاہیے۔ اگر کھاتے وقت کوئی لقمہ گر جائے تو اسے صاف کر کے کھالینا چاہیے ۔کھانا ختم کرتے ہوئے برتن کو صاف کرنا چاہیے ۔ اگر انگلیوں کے ساتھ سالن وغیرہ لگا ہو تو اسے چاٹ لینا چاہیے۔ کھانا کھا کر اﷲ کا شکر ادا کرنا چاہیے اور مسنون دعاؤں میں سے کوئی ایک دعا پڑھنی چاہیے ۔ کھانا کھا کر ہاتھوں کو دھونا چاہیے۔ تولیے سے صاف کرنا چاہیے ۔ پانی کھانا ش...
اس روئے ارضی پر انسانی ہدایت کے لیے اللہ تعالیٰ کے بعد حضرت محمد ﷺ ہی ،وہ کامل ترین ہستی ہیں جن کی زندگی اپنے اندر عالمِ انسانیت کی مکمل رہنمائی کا پور سامان رکھتی ہے ، رہبر انسانیت سیدنا محمد رسول اللہ ﷺ کی شخصیت قیامت تک آنے والےانسانوں کےلیےبہترین نمونہ ہے اور دنیا جہان کے تمام انسانوں کے لیے مکمل اسوۂ حسنہ اور قابل اتباع ہیں ۔ گزشتہ چودہ صدیوں میں اس ہادئ کامل ﷺ کی سیرت وصورت پر ہزاروں کتابیں اورلاکھوں مضامین لکھے جا چکے ہیں ۔اورکئی ادارے صرف سیرت نگاری پر کام کرنے کےلیےمعرض وجود میں آئے ۔اور پورے عالمِ اسلام میں سیرت النبی ﷺ کے مختلف گوشوں پر سالانہ کانفرنسوں اور سیمینار کا انعقاد کیا جاتاہے جس میں مختلف اہل علم اپنے تحریری مقالات پیش کرتے ہیں۔ ہنوذ یہ سلسلہ جاری وساری ہے ۔ زیرنظر کتاب’’ نبی رحمتﷺ کی جامع سیرت ‘‘ شيخ عبد اللد بن سلیمان المرزوق کی کتاب الوفاء للنبي المصطفٰىﷺ کا اردو ترجمہ ہے&n...
اللہ رب العزت نے امت محمدیہ کی رہنمائی کے لیے انہی میں سے ایک نبی کومبعوث فرمایا جن کی زندگی ہمارے لیے بہترین نمونہ ہے اور اس بات کا اعلان خود اللہ رب العزت نے سورۃ الممتحنہ میں فرمایا۔ اللہ کے نبیﷺ نے ہمیں زندگی کے ہر شعبے سے متعلقہ رہنمائی دی وہ شعبہ چاہے معاشی ہو‘ سیاسی ہو یا معاشرتی۔ انسان کے لیے گھر سکون اور راحت کا منبع ہوتا ہے‘ بلکہ ابدی سعادت ایک پر سکون ازدواجی گھونسلے کی مرہون منت ہے اورآج ہم میں سے کون سا بد نصیب ہے جو اپنا پر سکون گھر آباد کرنا اور اپنی ہم مزاج بیوی کی زلفوں کے سائے میں سکون حاصل کرنا اور ایسی نیک اورلاد کا خواہش مند نہ ہو جسے دیکھ کر آنکھوں کو تسکین اور ٹھنڈک ہو‘ ایسا گھر اور ماحول تب ہی میسر ہو گا جب ہم نبیﷺ کی بتائی گئی تعلیمات کو خود سیکھیں اور اپنائیں۔زیرِ تبصرہ کتاب خاص اسی موضوع پر ہے جس میں نبیﷺ کی گھریلو زندگی کو بیان کیا گیا ہے کیونکہ وہی ہمارے رول ماڈل ہیں اور ہمارے لیے بہترین نمونہ ہیں۔ اللہ کے نبیﷺ گھرانے تمام حوادث وواقعات ومشکلات کے باوجود ہر مردوزن کے لیے بہترین نمونہ ہیں جنکو اس کتاب کی...
سیرت نبوی ﷺ کامو ضوع ایک عظیم اور بابرکت موضوع ہے، جو ہر دور میں مسلم علماء ومفکرین کی فکر وتوجہ کا مرکز رہا ہے،اور ہر ایک نے اپنی اپنی وسعت وتوفیق کے مطابق اس پر خامہ فرسائی کی ہے۔ نبی کریم ﷺ کی سیرت کا مطالعہ کرنا ہمارے ایمان کا حصہ بھی ہے اور حکم ربانی بھی ہے۔قرآن مجید نبی کریم ﷺ کی حیات طیبہ کو ہمارے لئے ایک کامل نمونہ قرار دیتا ہے۔اخلاق وآداب کا کونسا ایسا معیار ہے ،جو آپ ﷺ کی حیات مبارکہ سے نہ ملتا ہو۔اللہ تعالی نے نبی کریم ﷺ کے ذریعہ دین اسلام کی تکمیل ہی نہیں ،بلکہ نبوت اور راہنمائی کے سلسلہ کو آپ کی ذات اقدس پر ختم کر کےنبوت کے خاتمہ کے ساتھ ساتھ سیرت انسانیت کی بھی تکمیل فرما دی کہ آج کے بعد اس سے بہتر ،ارفع واعلی اور اچھے وخوبصورت نمونہ وکردار کا تصور بھی ناممکن اور محال ہے۔آپ ﷺ کی سیرت طیبہ پر متعدد زبانوں میں بے شمار کتب لکھی جا چکی ہیں،اور لکھی جا رہی ہیں،جو ان مولفین کی طرف سے آپ کے ساتھ محبت کا ایک بہترین اظہار ہے۔سیرت نبوی ﷺ کے متعدد پہلو ہیں جن میں ایک پہلو آپ ﷺ کے سائے اور بشر ہونے کا بھی ہے۔ زیر تبصرہ کتاب " نبی ر...
اللہ رب العزت نے امت محمدیہ کی رہنمائی کے لیے انہی میں سے ایک نبی کومبعوث فرمایا جن کی زندگی ہمارے لیے بہترین نمونہ ہے اور اس بات کا اعلان خود اللہ رب العزت نے سورۃ الممتحنہ میں فرمایا۔ اللہ کے نبیﷺ نے ہمیں زندگی کے ہر شعبے سے متعلقہ رہنمائی دی وہ شعبہ چاہے معاشی ہو‘ سیاسی ہو یا معاشرتی۔اسلام کا حسن ہے کہ اس نے جزئیات میں بھی انسانیت کے راہنمائی فرمائی ہے۔ لوگوں کو شتر بے مہار نہیں چھوڑا۔ انہیں امن وسکون اور ترتیب وتنظیم سے زندگی گزارنے کے لیے بعض قواعد وضوابط کا پابند ٹھہرایا۔۔زیرِ تبصرہ کتاب خاص اسی موضوع پر ہےجس میں ان ہی قواعد وضوابط کا بیان ہے جن پر چل کر ایک معاشرہ امن وسکون کا گہوارہ بن سکتا ہے۔ اس میں سونے جاگنے اور نیند سے متعلقہ احکام ومسائل کا احادیث صحیحہ کی روشنی میں بیان ہے۔ سونے کے آداب‘ سوتے وقت کے اذکار‘ رات کو بیداری‘ نماز تہجد وغیرہ عنوانات کو تفصیل سے بیان کیا گیا ہے۔نبیﷺ کی راتوں کا بیان اس کتاب کا خاص موضوع ہے اسی مناسبت سے نبیﷺ کے خوابوں‘جہادی اسفار‘ ان واقعات کا بیان جن میں نبیﷺ بے ہوش ہوئے&...
مہمان کی تکریم ، ان کی ضیافت و خدمت، خبر گیری ،حسن سلوک اور تعاون و امداد اعلیٰ اقدار کی نشانی اور ایمان کی علامت اور انبیاءِ کرام علیہم السلام کی سنت ہے، قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ نے سیدنا ابراہیم علیہ السلام کی مہمان نوازی کا تذکرہ فرمایا ہے،سیدنا ابراہیم علیہ السلام بڑے مہمان نواز تھے، نبی کریم ﷺ کی خصوصیات میں سے ایک خصوصیت مہمان نواز ہونے کی ہے۔فرمان نبوی ﷺ ہے’’ جو شخص اللہ تعالیٰ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہے وہ اپنے مہمان کی عزت کرتے ہوئے اس کا حق ادا کرے ‘‘ زیر نظر کتابچہ ’’نبی ﷺ کا اپنے مہمانوں اور میزبانوں کے ساتھ برتاؤ‘‘ فضیلۃ الشیخ مقبول احمد سلفی حفظہ اللہ کی ایک تحریر کی کتابی صورت ہے۔انہوں نے اس تحریر میں اختصار کے ساتھ متعلقہ موضوع کو بیان کرنے کی کوشش کی ہے اور اس قدر وضاحت ضرور کر دی ہے کہ جس سے قارئین کو رسول اللہ ﷺ کا اپ...