#3960

مصنف : صوفی عبد الحمید خان سواتی

مشاہدات : 13287

مولانا عبید اللہ سندھی کے علوم و افکار

  • صفحات: 299
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 7475 (PKR)
(بدھ 05 اکتوبر 2016ء) ناشر : مکتبہ حمیدیہ گوجرانوالہ

امام انقلاب مولانا عبیداللہ سندھی کی شخصیت برصغیر پاک و ہند میں کسی تعارف کی محتاج نہیں آپ 28 مارچ 1876ء بمطابق 12 محرم الحرام 1289ھ کو ضلع سیالکوٹ کے ایک گاؤں چیلانوالی کے ایک سکھ خاندان میں پیدا ہوئے۔1884ء میں آپ نے اپنے ایک ہم جماعت سے مولانا عبیداللہ پائلی کی کتاب “تحفۃ الہند“ لے کر پڑھی۔ اس کے بعد شاہ اسماعیل شہید کی کتاب “تقویۃ الایمان“ پڑھی اور یوں اسلام سے رغبت پیدا ہوگئی۔ 15 برس کی عمر میں 19 اگست 1887ء کو مشرف با اسلام ہوئے۔اردو مڈل تک کی تعلیم آپ نے جام پور ضلع ڈیرہ غازی خان میں حاصل کی۔ پھر قبول اسلام کے بعد 1888ء میں دیوبند گئے اور وہاں دارالعلوم دیوبند میں داخلہ لیا اور تفسیر و حدیث، فقہ و منطق و فلسفہ کی تکمیل کی۔1901ء میں گوٹھ پیر جھنڈو میں دالارشاد قائم کیا۔1909ء میں اسیر مالٹا محمود الحسن کے حکم کی تعمیل میں دارالعلوم دیوبند گئے اور وہاں طلباء کی تنظیم “جمیعت الانصار“ کے سلسلے میں اہم خدمات انجام دیں۔1912ء میں دلی نظارۃ المعارف کے نام سے ایک مدرسہ جاری کیا جس نے اسلامی تعلیمات کی اشاعت میں بڑا کام کیا ہے۔ترکی میں 1924ء میں اپنی ذمہ داری پر تحریک ولی اللہ کے تیسرے دور کا آغاز کیا۔ اس موقع پر آپ نے آزادئ ہند کا منشور استنبول سے شائع کیا۔ترکی سے حجاز پہنچے اور 1939ء تک مکہ معظمہ میں رہے۔ اسی عرصہ میں انہوں نے برصغیر کے مسلمانوں کے حقوق اور دینی مسائل کو تحریروں اور تقریروں کے ذریعہ عوام تک پہنچایا۔مولانا سندھی اگر چہ ساری زندگی قائد حریت کی حیثیت سے اسلامی اور سیاسی خدمات انجام دیتے رہے لیکن ان کی شخصیت اور ان کے افکار اہل علم کے ہاں مختلف فیہ رہے ہیں۔بعض علماء نے ان کے افکار کے رد میں لکھا ہے جیساکہ   مولانا مسعود عالم ندوی  نے ایک رسالہ  مولانا سندھی کے رد میں لکھاتو مولانا سعید احمد اکبرآبادی  نے  مولانا سندھی پر کیے جانے ولے اعتراضات کا جائزہ لیا ۔کتاب ہذا (مولانا عبید اللہ سندھی  کےعلوم وافکار) بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے جوکہ  مولانا  صوفی عبدالحمیدسواتی(بانی مدرسہ نصرۃ العلوم،گوجرانوالہ ) کی کاوش  ہے ۔اس کتاب میں انہوں نے مولاناعبید اللہ سندھی کےبارے میں پھیلائے ہوئے الزامات ،اتہامات اور غلط بیانیوں کا مولانا سندھی کی تحریروں کی روشنی میں کافی حک ک دفاع کیا ہے  اور مولانا کے پروگرام کوبھی اجمالی طور پر ذکر کیا ہے  فاضل مصنف  نےکتاب کےآخر میں مولانا سعیداحمد اکبرآبادی  نے  مولانا سندھی پر اعتراضات کا  جو جائزہ لیا ہےاس کا بھی تذکرہ کردیاہے۔ ۔(م۔ا)

عناوین

صفحہ نمبر

تمہید

9

حضرت مولانا سندھی کے چند افکار

11

افکار

17

قرآن کانظام نو

35

صرف مادی اسباب ہی کامیابی کاذریعہ نہیں

35

قرآن کانشا مصنوعی خداؤں کاخاتمہ

36

اسلام کاجامع انقلاب

37

حق راہنمائی

37

حاکم بالاصالۃ

38

صالح انقلاب کی بنیاد

39

سورۃ الطارق کاخلاصہ جسم روح کارشتہ

39

سورہ البلد کاخلاصہ

40

حقیقی انقلاب

43

احساس ذمہ دارسی

43

عقلی فتح

44

کھوکھلی مذہیبت بے سود ہے

45

عزم راسخ

46

توکل کامل

46

دیوبندی جماعت اوردیو بندی نظام

46

امام ولی اللہ کی  تحریک کادوسرا دور

47

مدرسہ دیوبند

48

دیوبندی نظام

48

انقلابی جماعت رجعت پسندوں  اور مفاد پرستوں کی مردود قرار دئے

50

معاشی تباہ حالی سے اخلاقی  تباہ حالی ہوتی ہے

51

خود نوشت حالات 

51

ترک وطن بارم شیخ

54

کابل اعتماد بزرگ

55

دیدانت فلاسفی اورتصوف دوالگ الگ چیزیں ہیں

55

باعمل صوفیائے کرام دنیا میں؍ موجود ہیں

56

صوفیا ئے کرام کاجذبہ تبلیغ

56

اشتراکیت ایک نامکمل تحریک ہے

56

قرآن کے پروگرام کےمقابلہ میں مولنا سندھی کسی پروگرام کو نہیں مانتے

57

ہند کے مسلمانوں کو بیرونی خیال کرنا غلطی ہے

57

سرمایہ داری ایک برترین اخلاقی بیماری ہے

58

تسلی

59

حضرت عمر عبدالعزیز کے تجدید کارنامے 

59

تین قسم کےانسان ناکام اورایک قسم کامیاب

61

قیامت حشر ارجزئے عمل کی تشریح

61

دیندار مسلمانوں کواللہ تعالی کےملنے کاشوق ہوتاہے

64

جہاد اہل اسلام پر فرض ہے

64

مکہ سے رخصت ہوتے وقت

66

حجۃ اللہ پر کلام کرتے ہوئے

66

الہام الرحمن

67

جناب ظفر حسن ایبک صاحب کے موسی جراللہ کےمتعلق تاثرات

76

میرالنین گریڈ کاسفر

76

مولانا سندھی کی طرف منسوب اکثر تحریرات صحیح نہیں

78

شاہ ولی اوران کی سیاسی تحریک

83

التمہید التعریف ائمہ التجدید

84

المقام المحمود

84

مولا ناسندھی کی تصنیفات

85

مولنا مسعود عالم ندوی کاذکر

88

مولاناسید سلیمان ندوی کاذکر خیر

92

پروفیسر محمدسرور صاحب کاتذکر ہ

106

چند متفر ق واقعات

109

نیثنلزم

114

مولانا مودودی مرحوم کاذکر

117

حضرت مولنا سندھی علماء کی نظر میں

123

مولانا شرف علی

123

حضرت مولنا سید حسین احمد مدنی

130

حضرت مدنی کایک تعارفی مضمون

135

حضرت مولانا محمد انور شاہ صاحب کشمیری اورمولنا عبیداللہ سندھی

143

حضرت مولنا سندھی کامعرکہ الاراءخطاب

143

32 سالہ طلاوطنی کے بعد مولاناعبیداللہ سندھی کاتاریخی خطاب

150

مولا نا عبیداللہ سندھی چند مشاہدات  از مولناسعیداحمد اکبر آبادی ایم اے سابق برنسپل مدرسہ عالیہ کلکۃ

158

محمد رحیم دہلوی

164

ظفر حسن ایبک

168

کیمونسٹ اورمذہب

172

مولانا  سندھی کی سیاسی سوجھ بوجھ

175

نظا م توافق

176

مجلس قانون سازی

177

اقتصادی اورسماجی بنیادی اصول

177

مرکزی حکومت وفاقی جمہوریت

178

بین اللل تعلقات

178

پروگرام کاچھنپونا

179

ترکی میں اصطلاحات اورکمالسٹ انقلاب

182

ترکی رسم الخط بدلنے کی وجوہ

190

مولنا اوبو الکلام کاایک مکتوب بنام مولنا ظہر الحق دین پوری سلمہ

193

جلال الدین اکبر بادشاہ ہند

196

جماعیتں اور تنظمیں

198

مسلم لیگ کی زیادتیاں

202

مولانا سندھی فرماتے ہیں

207

پروفیسر سرور صاحب کی خطا

208

حضرت سندھی کی خود نوشت

208

مختصر سوانح حیات

215

میراخاندان اومولد

216

پیدائش اوریتیمی

216

مطالعہ اسلام

217

اظہار اسلام

217

سیدالمعارفین کی صحبت

218

دار العلوم دیوبند

219

حضرت مولنا شیخ الہند

219

جہاں آباددہلی

220

حالات سندھ

220

سید المعارفین کےدوسرے خلیفہ

221

کتب خانہ پیر صاحب العلم

221

حضرت پیر صاحب العلم کی صحبت

221

میری علمی تحقیقات کامرکز

222

طریقہ قادریہ

222

میراسیاسی میلان

222

معادوت دیوبند

223

درالرشاد گوٹھ پیر جھنڈا

223

جمعیت الانصار دیوبند

224

نظارۃ المعارف دہلی

224

ہجرت کابل

225

سیاحت روس

226

جدید ترکیہ

226

ہمارا پروگرام

227

مکہ معظمہ

227

علمائے مکہ سے استفادہ

228

میراعلمی مشغلہ

228

اما م ولی اللہ دہلوی کی حکمت کا مدرسہ

229

مراجعت وطن

229

ہندوستان میں پروگرام

230

مولنا سندھی کاسفر قندھاؤ

232

مولنا سندھی کاافغانستان سے انخلا

233

سرگزشت کابل

233

شیخ عبدالرحیم سندھی

248

مولانا سیف الرحمن

250

مولانا عزیز گل

252

ولی الہل پر وگرام کااجمالی بیان

262

اسلام نظام فطرت ہے

265

ولی اللی پروگرام کاکچھ مزید بیان

268

اقتصادی معاشی اوراجتماعی انقلاب  کےبارہ میں امام ولی اللہ کی تشریح

268

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 30484
  • اس ہفتے کے قارئین 455974
  • اس ماہ کے قارئین 1656459
  • کل قارئین113263787
  • کل کتب8888

موضوعاتی فہرست