قرآنی علوم میں سے ایک اہم ترین علم عد الآی یا علم الفواصل ہے اس علم کی بدولت آیات قرآنیہ کی ابتدا اور فواصل، نیز تعداد آیات کے حوالے سے متفق علیہ اور مختلف فیہ آیات کاعلم ہو جاتا ہے۔اس علم کی فضیلت کےلیے یہ بات ہی کافی ہے کہ یہ توقیفی ہےجو نبی کریمﷺ کی تعلیمات اور صحابہ کرام وتابعین کے ارشادات کے ذریعہ ہم تک پہنچا ہے ۔ اس میں قرآن مجید کی آیتوں کے شمار اور ان کے مواقع بتائے جاتے ہیں ۔عدد آیات کا علم بڑا وسیع علم ہےاس علم کے متعلق عربی زبان میں متعدد کتب موجود ہیں۔علامہ شاطبی کی کتاب ’’ناظمۃ الزھر‘‘علم فواصل کے متعلق اہم کتاب ہے ۔ زیر نظر کتاب’’نجوم الفرقان فی علم عدد آیات القرآن‘‘شیخ القرّاء قاری محمد ادریس العاصم﷾ (مصنف کتب کثیرہ) کی تصنیف ہےقاری صاحب نے اس کتاب میں علم عدد آیات کی معلومات کو عام فہم ، مختصر اور جامع انداز میں مکمل علم کااحاطہ کرتے ہوئے جمع کردی ہیں ۔عدد آیات کے متعلق طلباء کے لیے...
جادو کرنا یعنی سفلی اور کالے علم کے ذریعہ سے لوگوں کے ذہنوں او رصلاحیتوں کو مفلوج کرنا او ران کو آلام ومصائب سے دوچار کرنے کی مذموم سعی کرنا ایک کافرانہ عمل ہے یعنی اس کا کرنے والا دائرہ اسلام سے نکل جاتا اورکافر ہوجاتا ہے یہ مکروہ عمل کرنے والے تھوڑے سے نفع کے لیے لوگوں کی زندگیوں سے کھیلتے اور ان کے امن وسکون کوبرباد کرتے ہیں جولوگ ان مذموم کاروائیوں کا شکار ہوتے ہیں وہ عام طور پر اللہ کی یاد سے غافل ہوتے ہیں۔ او رلوگ اللہ کی طرف رجوع کرنے کی بجائےاپنے مصائب ومشکلات کے وقت دکھوں تکلیفوں کے مداوا اور غموں وپریشانیوں سے نجات کے ساتھ ساتھ سعادت ونیک بختی ،کامیابی کوکامرانی ،دولت کےحصول اورجاہ وحشمت کی طلب کےلیے مارے مارے عاملوں او رنجومیوں کے آستانوں پر ماتھے رگڑتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ ان نجمیوں نے ہر ہر خاندان میں پھوٹ ، عداوت ، دشمنی بغض اور حسد وکینہ کے بیج بودیے ہیں۔ ماں کوبیٹے، بہن کو بھائی اورباپ کو اولاد کا دشمن بنا چھوڑا ہے۔ انسانیت ان کی مذموم شیطانی کارستانیوں ،سیاہ کاریوں اور بدکاریوں سے جان بلب ہے اور کسی ایسی راہنمائی کی متلاشی ہے جوان کےدکھوں کا...
علومِ نقلیہ کی جلالت وعظمت اپنی جگہ مسلمہ ہے مگر یہ بھی حقیقت کہ ان کے اسرار ورموز اور معانی ومفاہیم تک رسائی علم نحو کے بغیر ممکن نہیں۔ کیونکہ علومِ عربیہ میں علم نحو کو جو رفعت ومنزلت حاصل ہے اس کا اندازہ اس امر سے بہ خوبی ہو جاتاہے کہ جو بھی شخص اپنی تقریر وتحریر میں عربی دانی کو اپنانا چاہتا ہے وہ سب سے پہلے نحو کےاصول وقواعد کی معرفت کا محتاج ہوتا ہے کلام ِالٰہی ،دقیق تفسیر ی نکات،احادیث رسول ﷺ ،اصول وقواعد ،اصولی وفقہی احکام ومسائل کا فہم وادراک اس علم کے بغیر حاصل نہیں ہو سکتا یہی وہ عظیم فن ہےکہ جس کی بدولت انسان ائمہ کےمرتبے اور مجتہدین کی منزلت تک پہنچ جاتاہے ۔عربی مقولہ ہے : النحو فی الکلام کالملح فی الطعام یعنی کلام میں نحو کا وہی مقام ہے جو کھانے میں نمک کا ہے ۔ قرآن وسنت اور دیگر عربی علوم سمجھنےکے لیے’’ علم نحو‘‘کلیدی حیثیت رکھتاہے اس کے بغیر علوم ِاسلامیہ میں رسوخ وپختگی اور پیش قدمی کاکوئی امکان نہ...
تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی سے ہوا او ر صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا ۔ ائمہ محدثین کےدور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے۔ان ضخیم مجموعہ جات سے استفتادہ عامۃ الناس کےلیے کچھ دشوار ہے ۔عامۃ الناس کی ضرورت کے پیش نظر کئی اہل علم نے مختصر مجموعات حدیث تیار کیے ہیں ۔کتاب ہذا’’نخبۃ الصحیحین‘‘ بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے اللہ تعالیٰ اسے قبول عام فرمائے ۔اس سے پہلے اسی نوعیت کی 100 ؍احادیث پر مشتمل کتاب ’’نخبۃ الاحادیث ‘‘ازمولانا سید محمد داؤد غزنوی بھی ا نتہائی مختصراور جامع کتاب ہے جو اکثر مدارس سلفیہ میں شامل نصاب ہے۔ زیر نظر کتاب’’نخبۃ الصحیحین‘‘محترم قاری صہیب احمد م...
برصغیر پاک و ہندمیں اکثریہ رواج پایا جاتا ہے کہ کئی مسلمان اپنی مسجدوں ، عمارتوں ، دفتروں، بسوں ،ٹرکوں ، ویگنوں، اور رکشوں ،کلینڈروں، اشتہارات وغیرہ پر بڑی عقیدت سے ایک طرف یا اللہ جل جلالہ اور دوسری طرف یا محمد ﷺ لکھتے ہیں اور اسے شعائر اسلام اور محبت رسول ﷺ کا نام دیتے ہیں اور جو شخص یامحمد ﷺ کہنے اور لکھنے کا انکار کرے تو اسے بے ادب اور گستاخِ رسول بلکہ بے ایمان تک قرار دے دیا جاتاہے حالانکہ صورت حال اس کے بالکل برعکس ہے کہ رسول ﷺ کو ان کا نام لےکر (یا محمد کہہ کر) آواز دینی ،بلانا ، اورپکارنا وغیرہ نہ آپ ﷺ کی حیات مبارکہ میں جائز تھا اور نہ آپ ﷺ کے وفات کے بعد جائز ہے ۔زیر نظر کتاب’’ندائے یا محمد ﷺ کی تحقیق‘‘ از مولانا عبد الغفور اثری میں قرآن مجید کتب احادیث و تفاسیر وغیرہ سے دلائل کی روشنی میں یہ مسئلہ واضح کیا گیا ہے کہ نبی آخر الزماں امام الانبیاء حضرت محمد ﷺ کا...
اسلامی شریعت میں نذر ایک اصطلاح ہے جس کا مطلب ہےکسی خیر کے کام کا عہد کرلینا۔یعنی نذریا منت ایک وعد ہ ہے جو اللہ تعالیٰ سےکیا جاتا ہے ۔ لہذا تمام وعدوں کے نسبت اس وعدے کو پورا کرنا زیادہ اہم اور قابل ترجیح ہے ۔ اگرچہ عہد کوئی بھی ہو اسے پورا کرنا مسلمان پر لازم ہے جیسا کہ ارشاد باری ہے : وَأَوْفُوا بِالْعَهْدِ إِنَّ الْعَهْدَ كَانَ مَسْئُولًا(الاسراء:34) ’’اور عہد پورا کرو بے شک عہد کے متعلق سوال کیاجائے گا‘‘۔ نذرماننے میں قسم کھانے کامفہوم خود بخود شامل ہے لہذا یہ ایک وعدہ ہے کہ جس کے متعلق قسم کھائی جاتی ہے کہ اسے ضرور پورا کروں گا۔نذ ر ماننا فرض نہیں لیکن جب کوئی نذر مان لے توپھر اسے پورا کرنا فرض ہے ہوجاتا ہے اور نذرپوری نہ کرنا سخت گناہ ہے ۔زیرنظر کتابچہ ’’نذر(منت) ماننا‘‘ محترمہ ام عبد منیب صاحبہ کا مرتب شدہ ہے ۔جس میں انہوں نے قرآن وحدیث کی روشنی میں کی نذر کی مشروعیت اور اس کی شرائط،جائز وناجائز نذر ا...
پروفیسر حمید احمد خاں پاکستان کی ایک جامع الحیثیت شخصیت تھے۔ ان کے انتقال کے چند ہی ہفتے بعد ’مجلس یادگارِ حمید احمد خاں‘ کا قیام عمل میں آیا۔اس مجلس میں یہ طے پایا کہ پروفیسر حمید احمد خاں کے کارناموں اور ان کے ذوق وشوق کے معیارکو زندہ رکھنے کے لیے ایک ایسی کتاب ترتیب دی جائےجس میں مرحوم کے مرغوب اور پسندیدہ موضوعات پر معروف اہلِ علم اور اہلِ ادب کے مقالات شامل ہوں۔ پروفیسر صاحب کو جن موضوعات سے بطور خاص دلچسپی رہی وہ تھے اسلام، پاکستان، علامہ اقبال، مرزا غالب اور اردو ادب۔ پھر اس ضمن میں عطاء الحق قاسمی نے نہایت جانفشانی کے ساتھ اٹھارہ مقالات جمع کر لیے جو پشاور سے کراچی تک کے صائب الرائے اربابِ دانش نے تحریر فرمائے تھے۔ فہرست مندرجات پر ایک نظر ڈالنے ہی سے اس حقیقت کا اندازہ ہو جائے گا کہ یہ مقالات بیشتر ان شخصیات کی کاوشِ فکر کا نتیجہ ہیں جو پاکستان میں علم و ادب کی پہچان کا درجہ رکھتے ہیں۔ ان مقالات میں قرآن مجید کے صوری اور معنوی محاسن، قتل مرتد اور پاکستان، سلطان محمود بکھری کی زندگی کا ایک پہلووغیرہ اور بعض انگریزی مقالات بھی شامل کتاب ہیں۔اس کتاب کو اسلام، پاکست...
نبی کریم ﷺسلسلہ نبوت کی سب سے آخری کڑی ہیں۔آپ کی نبوت اور بعثت کے تذکرے اور چرچے تو آپ کی آمد سے پہلے ہی پھیل چکے تھے۔تورات اور انجیل میں آپ کے آنے کی متعدد بشارتیں موجود ہیں،اور سابقہ انبیاء کرام نے بھی اپنی اپنی امتوں کوآپ کی بعثت کی بشارتیں دیں۔خیر یہ بشارتیں تو مستند آسمانی کتب میں موجود تھیں۔اس کے علاوہ آپ کی بعثت کی خوشخبریاں بعض ایسی کتب اور ہندو جیسے قدیم مذاہب میں بھی پائی جاتی ہیں ،جن کی ہمارے ہاں کوئی استنادی حیثیت نہیں ہے،اور ان کے آسمانی یا غیر آسمانی مذاہب ہونے کے بارے کوئی قطعی روایت ثابت نہیں ہے۔زیر تبصرہ کتاب" نراشنس اور آخری رسول ﷺ"پنڈت وید پرکاش اپادھیائے کی تصنیف ہے ،جس میں انہوں ہندووں کی مذہبی کتابوں سے متعدد دلائل کے ساتھ نبی کریم ﷺکی بعثت اور آپ کی آمد کو ثابت کیا ہے اور اس بات کو بخوبی واضح کیا ہے کہ جس "نراشنس" کا تذکرہ ہندو وں کی مذہبی کتابوں میں ملتا ہے ،اس سے مراد نبی کریم ﷺہی ہیں۔اصل کتاب ہندی میں ہے اور اس کا اردو ترجمہ محترم وصی اقبال صاحب نے کیا ہے۔ یہ کتاب انہوں نے تھوڑا پڑھے لکھے عام لوگوں...
آپ ﷺ کا ارشاد ہے’’ جس چیز میں نرمی آ جاتی ہے اسے خوبصورت بنا دیتی ہے او رجس چیز سے چلی جاتی ہے اس کی قدر و قیمت کم کر دیتی ہے۔‘‘نرمی ایک بڑا اخلاقی وصف ہے جو شخصیت پر مثبت اثرات چھوڑتا ہے ۔ اسی وجہ سےانبیاء خود بھی نرم خو او ررحمت و رافت کا مجسمہ ہوتے ہیں اور اپنے پیروں کاروں کو بھی اس کی تلقین کرتے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب میں مولانا عبدالمنان راسخ نے بڑی خوبصورتی سے اس موضوع کا احاطہ کیا ہے ۔انہوں نے نرمی کے ضمن میں زندگی کے تمام گوشو ں کو زیر بحث لانے کی کوشش کی ہے مثلا ماں باپ کے ساتھ نرمی، بیوی بچوں کے ساتھ نرمی،ہمسایوں کے ساتھ نرمی، مہمانوں کے ساتھ نرمی،سائلین اور مزدورں کے ساتھ نرمی، دشمنوں اور غیرمسلموں کے ساتھ نرمی۔اور اسی طرح انسانوں کے ساتھ ساتھ حیوانوں کے ساتھ نرمی پر بھی بحث کی ہے۔موصوف زندگی کے ان تمام گوشوں کو 54 احادیث کے تحت زیر بحث لائے ہیں ۔اور احادیث میں رطب ویابس کے بجائے صحت کا التزام کیا ہے ۔ موصوف نے قلم اٹھاتے ہوئے اعتدال پسندی کا مظاہرہ کیا ہے ...
سیدنا عیسی کو زندہ آسمان پر اٹھانے اور پھر قرب قیامت ان کے نزول کا عقیدہ قرآن مجید اور صحیح احادیث سے ثابت ہے،مگر قادیانی اور عصر حاضر کے نام نہاد مفکر جاوید غامدی صاحب اس کی کچھ نہ کچھ تاویل کرتے نظر آتے ہیں۔قادیانیوں کا عقیدہ ہے کہ جب یہود نے سیدنا عیسی کو صلیب دے کر قتل کرنے کی کوشش کی تو قرآن نے جو فرمایا کہ "اللہ نےانہیں اپنی طرف بلند کردیا "وہ حقیقت میں انہیں بلند نہیں کیا گیا تھا بلکہ انکے درجات بلند کردیے گئے تھے۔اس جگہ پر درجات کے بلند ی کا یہ فائدہ ہوا کہ صلیب پر وہ زندہ رہےاوریہود کو شبہ لگ گیا کہ وہ وفات پاچکے ہیں اور وہ انہیں چھوڑ کر چلے گئے۔سیدنا عیسی پھر کسی اور علاقہ میں چلے گئے وہاں تقریبا نصف صدی حیات رہے پھر طبعی وفات پائی اور انکی قبر کشمیر میں ہے، اب ایک نیا مسیح پیدا ہونا تھا جو کہ ایک محبوط الحواس بھینگے میٹرک فیل دجال و کذاب مرزاقادیانی کی شکل میں پیدا ہوا ہے۔۔یہی عقیدہ تھوڑی سی کمی پیشی کیساتھ غامدی صاحب کا بھی ہے ، یہ بھی ان قادیانیوں کی طرح وفات عیسی کا عقیدہ رکھتے ہیں لیکن کہانی تھوڑی سی مختلف بیان کرتے ہیں۔ غامدی ص...
اس کائنات میں سب سے پہلا انسانی جوڑا حضرت آدم اور حضرت حوا ؑ کا تھا۔ اسی جوڑے سے شروع ہونے والی نسل انسانی قیامت تک بڑھتی رہے گی۔ نسل انسانی کے اس تسلسل میں کچھ قدسی صفت شخصیات ایسی بھی ہیں، جن کو انبیاء ؑ کے لقب سے پکارا جاتا ہے،جو اللہ کے سب سے زیادہ مقرب اور محترم بندے ہوتے ہیں۔ زیر نظر کتاب ’’ نساء الانبیاء ‘‘ میں انبیاء کرام کی دس بیویوں کا ایمان افروز اور عبرت آموز تذکرہ ہے۔ جسے عربی زبان میں ایک فاضل اجل احمد خلیل جمعہ نے تحقیقی اسلوب سے لکھا ہے، اور جس کا رواں اور شگفتہ اردوترجمہ مولانا محمد احمد غضنفر نے کیا ہے۔ اس میں حضور کریم ﷺ کی ازواج مطہرات کا تذکرہ اس لیے نہیں کیا گیا، کہ وہ بذات خود ایک مستقل کتاب کا تقاضا کرتا ہے۔کتاب میں سب سے پہلے روئے زمین کی سب سے پہلی خاتون حوا ؑ کا تذکرہ ہے، جسے تعمیر کعبہ میں اپنے خاوند کے ساتھ شرکت کا اعزاز حاصل ہے۔ پھر نوح اور لوط ؑ کی بدکردار بیویوں کا عبرت آموز بیان ہے، جو اسلام کی دعوت میں رکاوٹ اور اللہ تعالیٰ کے دین میں خیانت کی مرتکب تھیں۔ بعد ازاں سیدنا...
جب انسان پیدا ہوتا ہے تو اس کے سر ،بھنوؤں اور پلکوں کے بال موجود ہوتے ہیں۔پورے جسم پر ہلکے ہلکے نرم نرم روئیں نظر آتے ہیں۔سر کے بال ساتویں دن منڈوا دینے کا حکم ہے چاہے لڑکا ہو یا لڑکی ہو۔لیکن یہ کٹانے یا منڈوانے کے باوجود بڑھتے رہتے ہیں۔زیر ناف ،بغل،مونچھ اور داڑھی کے بال جوانی کے آمد پر نمودار ہوتے ہیں،اور ساری عمر صاف کرنے ،کاٹنے یا مونڈنے کے باوجود بڑھتے رہتے ہیں۔عورت کی فطرت میں آرائش،اس کے بعد نمائش اور نمائش کے بعد ستائش وصول کرنے کا جذبہ رکھ دیا گیا ہے۔چنانچہ زمانہ قدیم ہی سے خواتین بنتی سنورتی چلی آرہی ہیں۔شریعت اسلامیہ نے بھی خواتین کو ان کا یہ فطری حق عطا کیا ہے،لیکن چند حدود وقیود کے ساتھ،تاکہ بے جا بننےسنورنے کا جذبہ معاشرے اور خود اس عورت کے لئے فتنہ کا باعث نہ بن سکے۔ زیر تبصرہ کتاب " نسوانی بال اور ان کی آرائش "معروف مبلغہ داعیہ،مصلحہ،مصنفہ کتب کثیرہ اور کالم نگار محترمہ ام عبد منیب صاحبہ کی تصنیف ہے ۔ جس میں انہوں نے عورتوں کو اپنے بالوں کی آرائش وزیبائش کے لئے شرعی تقاضوں کا ل...
فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثمین کا شمار اس دور کے اکابر فقہا میں ہوتا ہے۔ فتاویٰ کےمیدان میں ان کی مساعی سے اہل علم طبقہ واقف ہے۔ ’الدماء الطبعیۃ للنساء‘ ان کاایک نادر علمی تحفہ ہے۔ بالعموم مستورات حیض، استحاضہ اور نفاس کے مسائل سے ناواقف ہوتی ہیں۔ کتاب و سنت کی روشنی میں ان سے آگہی نہایت ضروری ہے۔ اسی احساس کے ساتھ شیخ مکرم نے مذکورہ رسالہ تحریر فرمایا تھا۔ اردو دان طبقے کے لیے اس سے استفادہ مشکل تھا حافظ ریاض احمدنے اس قیمتی کتاب کو اردو میں منتقل کر کے اس مشکل کے حل کی سبیل نکالی ہے۔ انہوں نے ترجمہ کے ساتھ آیات قرآن اور احادیث کی تخریج بھی کر دی ہے۔ جس سے متعلقہ مسائل سمجھنے میں آسانی ہو گئی ہے۔ اس کتاب کی افادیت اس لحاظ سے بڑھ جاتی ہے کہ اس میں خواتین کے اہم مسائل کی تفصیلات آگئی ہیں جن پر ان کے مخصوص احکام کا دارومدار ہے۔ (ع۔م)
کورونا وائرس کی وجہ سے اس وقت پوری دنیا مشکل کا شکار ہے۔ اس وبائی مرض نے نظامِ حیات تباہ کر کےرکھ دیا ہے ہنستے کھیلتے شہر وایرانی کا منظر پیش کررہے ہیں اور انسانوں کو گھروں تک محدود کردیا ہے ۔ہر طرف نفسا نفسی اور افراتفری کا عالم ہے ۔جنگلی جانوروں نےشہروں میں بسیرا شروع کردیا ہے ۔یہ ایک آزمائش بھی ہے اور عذاب کی صورت بھی ہو سکتی ہے۔ کورونا کی وجہ سے اس وقت دنیا بھر کے حالات بالکل بدل گئے ہیں۔ جن ممالک میں اس وائرس کی وبا شدت اختیار کر چکی ہے وہاں لاک ڈاؤن کیا گیا ہے۔ ایسے میں بہت سے شرعی مسائل نے بھی جنم لیا ہے۔ ان میں سے ایک یہ ہے کہ کیا اس وبا کی صورت میں مسجد جا کر نماز ادا کرنی چاہیے یا نہیں۔ بہت سے عرب ممالک میں اس وقت مساجد نماز کے لیے بند کی جا چکی ہیں اور عرب علماء کی اکثریت اس رائے سے متفق ہے۔ البتہ پاک و ہند میں اس پر علماء کی مختلف آراء پائی جاتی ہیں۔اس سلسلے میں سوشل میڈیا پر علماء کرام کی مختلف پہلوؤں(جمعہ وجماعت کےلیےمساجد کوبند کرنے کی پابندی،کورونا وائرس کی حقیقت، کورونا مریضوں کےش...
کورونا وائرس کی وجہ سے پوری دنیا مشکل کا شکار رہی ۔ اس وبائی مرض نے نظامِ حیات تباہ کر کےرکھ دیا ،ہنستے کھیلتے شہر وایرانی کا منظر پیش کرتے رہے ۔ اور انسانوں کو گھروں تک محدود کردیا ۔ہر طرف نفسا نفسی اور افراتفری کا عالم تھا ۔حتی ٰکہ جنگلی جانوروں نےشہروں میں بسیرا شروع کردیا ۔یہ ایک آزمائش بھی تھی اور عذاب کی صورت بھی۔ کورونا کی وجہ سے دنیا بھر کے حالات بالکل بدل گئے تھے۔ بہت سے شرعی مسائل نے بھی جنم لیا ہے۔ ان میں سے ایک یہ ہے کہ کیا اس وبا کی صورت میں مسجد جا کر نماز ادا کرنی چاہیے یا نہیں۔ بہت سے عرب ممالک میں مساجد نماز کے لیے بند کر دی گئی عرب علماء کی اکثریت اس رائے سے متفق تھی ۔ البتہ پاک و ہند میں اس پر علماء کی مختلف آراء رہیں ۔اس سلسلے میں سوشل میڈیا پر علماء کرام کی مختلف پہلوؤں(جمعہ وجماعت کےلیےمساجد کوبند کرنے کی پابندی،کورونا وائرس کی حقیقت، کورونا مریضوں کےشرعی حقوق وفرائض) پر مختلف تحریریں آئیں جنہیں بعض احباب نے کتابی صورت میں مرتب ...
اسلام ایک ایسا آفاقی اورفطری مذہب ہے جس نے ہر دور میں اطراف واکناف میں پھیلے ہوئے جن وانس کو اپنی ابدی تعلیمات سے مسحور کر دیا۔ یہی وہ مذہب ہے جس کے سایہ عاطفت میں آکر ہر شخص اس قدر سکون واطمینان محسوس کرتا ہے ۔ مغرب کے مادی معاشرے میں سکون و اطمینان کی تلاش میں سرگرداں لوگ بھی اسی مذہب کی آغوش میں ہی حقیقی سکون محسوس کرتے ہیں۔اور مسلمان ہونا یہ اللہ تعالیٰ کی اتنی بڑی نعمت ہے کہ اس نعمت کے مقابلہ میں دنیا جہاں کی تمام نعمتیں ہیچ او ر بے حیثیت ہیں ۔اسلام کتنی عظیم نعمت ہے اسکا احساس یہودیت اور عیسائیت سے توبہ تائب ہوکر اسلام لانے والو ں کے حالات پڑ ھ کر ہوتا ہے۔اسلام کی نعمت عطا فرماکر اللہ تعالی ٰ نے یقیناً اپنے بندوں پر بڑا انعام فرمایا ہے۔اپنے مذہب کو چھوڑ کر اسلام قبول کرنا یہ کام یقیناً انھی لوگوں کا ہے جن کے حوصلے بلند اور ہمتیں غیر متزلزل ہوتی ہیں اہل عزیمت کایہ قافلہ قابل صد مبارک باد اور قابل تحسین ہے ۔ کئی قلمکاران نے عص...
اسلام میں نماز کی مسلمہ اہمیت کے پیش نظر رسول اللہ ﷺ نے بارہا صحابہ کرام کے سامنے نماز ادا کی تاکہ وہ اس کے ارکان وشروط کو اچھی طرح ذہن نشین کر لیں اور آپ کا ارشاد پاک بھی ہے کہ مجھ سے طریقہ نماز سیکھ لو لہذا اسوہ رسول کے مطابق نماز کا ادا کرنا انتہائی ضروری ہے-جیسا کہ نماز کے ہر جز پر مختلف علماء نے تفصیلی گفتگو کی ہے تاکہ وضاحت ہو سکے تو انہی موضوعات میں سے ایک موضوع رکوع سے کھڑے ہو کر پڑھی جانے والی مشہور دعا ربنا ولک الحمد کا مسئلہ ہے کہ اس کو جہری انداز سے پڑھا جائے یا آہستہ پڑھا جائے؟تو زیر نظر کتاب نماز میں رکوع کے بعد اٹھ کر ربنا ولک الحمد کو جہر پڑھنے سے متعلق ہے-مصنف کے نزدیک جہرا پڑھنا زیادہ بہترہے تو انہوں نے اسی اعتبار سے مختلف دلائل پیش کیے ہیں-شاہ صاحب نے اپنا مؤقف احادیث صحیحہ اور آثار سلف صالحین کی روشنی میں مدلل ومبرہن بیان کردیا ہے-
ٹیپوسلطان برصغیرِ کا وہ اولین مجاہد آزادی اور شہید آزادی ہے جس نے آزادی کی پہلی شمع جلائی اور حریت ِفکر، آزادی وطن اور دینِ اسلام کی فوقیت و فضیلت کے لیے اپنی جان نچھاور کردی تھی، ٹیپوسلطان نے حق و باطل کے درمیان واضح فرق و امتیاز قائم کیا اور پرچم آزادی کو ہمیشہ کے لیے بلند کیا تھا۔ ٹیپوسلطان 1750 میں بنگلور کے قریب ایک قصبے میں پیدا ہوا ۔ٹیپوسلطان کا نام جنوبی ہندوستان کے ایک مشہور بزرگ حضرت ٹیپو مستان کے نام پر رکھا گیا تھا، ٹیپوسلطان کے آباؤ اجداد کا تعلق مکہ معظمہ کے ایک معزز قبیلے قریش سے تھا جو کہ ٹیپوسلطان کی پیدائش سے اندازاً ایک صدی قبل ہجرت کرکے ہندوستان میں براستہ پنجاب، دہلی آکر آباد ہوگیا تھا۔ٹیپوسلطان کے والد نواب حیدر علی بے پناہ خداداد صلاحیتوں کے حامل شخص تھے جو ذاتی لیاقت کے بے مثال جواں مردی اور ماہرانہ حکمت عملی کے سبب ایک ادنیٰ افسر ’’نائیک‘‘ سے ترقی کرتے ہوئے ڈنڈیگل کے گورنر بنے اور بعد ازاں میسور کی سلطنت کے سلطان بن کر متعدد جنگی معرکوں کے بعد خود مختار بنے اور یوں 1762 میں باقاعدہ ’’سلطنت خداداد میسور‘‘ (موجود...
شریعت اسلامی کے بنیادی مآخد عربی زبان میں ہیں لہذا قرآن وسنت اور شریعتِ اسلامیہ پر عبور حاصل کرنےکا واحد ذریعہ عربی زبان ہے۔ اس لحاظ سے عربی سیکھنا اور سکھانا امت مسلمہ کا اولین فریضہ ہے ۔ لیکن مسلمانوں کی اکثریت عربی زبان سے ناواقف ہے جس کی وجہ سے وہ فرمان الٰہی اور فرمان نبوی ﷺ کو سمجھنے سے قاصر ہیں ۔ حتی کہ تعلیم حاصل کرنے والے لوگوں کی اکثریت سکول ،کالجز ،یونیورسٹیوں کے نصاب میں شامل اسلامیات کے اسباق کو بھی بذات خود پڑھنے پڑھانے سے قا صر ہے ۔دنيا كي سب سے بڑی اسلامی مملکت پاکستان دنیا کے نقشے پر اس لیے جلوہ گر ہوئی تھی کہ اس کے ذریعے اسلامی اقدار اور دینی شعائر کا احیاء ہوگا۔علماء ومدارس کی اپنی حدتک عربی زبان کی نشرواشاعت کے لیے کوششیں وکاوشیں قابل ذکر ہیں۔ لیکن سرکاری طور پر حکومت کی طرف کماحقہ جدوجہد نہیں کی گئی۔ زیرتبصرہ کتاب ’’ نصاب الادب ‘‘ مجلس المدینہ العلمیہ(دعوت اسلامی) کی کاوش ہے ۔ اس کتاب کی جدت ،ندرت،اہمیت اور افادیت یہ ہے کہ یہ جدیداحوال وظروف اور وزمرہ معاملات ومسائل کو پیش نظر رکھ کر مرتب کی گی ہے ۔ تدریس وتفہیم...
کسی بھی زبان کی تعلیم و تعلم کے لیے اس کے قواعد و ضوابط کا علم ہونا نہایت ضروری ہے۔ علم نحو تمام عربی علوم و معارف کے لئے ستون کی حیثیت رکھتا ہے کیونکہ تمام عربی علوم اسی کی مدد سے چہرہ کشا ہوتے ہیں ۔ علوم نقلیہ کی جلالت و عظمت اپنی جگہ مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ ان کے اسرار و رموز اور معانی و مفاہیم تک رسائی علم نحو کے بغیر ممکن نہیں ۔ حق یہ ہے کہ قرآن و سنت اور دیگر علوم سمجھنے کے لئے علم نحو کلیدی حیثیت رکھتا ہے ، علم نحو کی اس اہمیت کے پیش نظر عربی ، فارسی اور دیگر زبانوں میں اس فن کی مفصل و مطول ، متوسط اور مختصر ہر طرح کی کتابیں لکھی گئیں ۔ اردو زبان میں صرف و نحو کی کتابیں لکھنے کا مقصد لسانی اصول و قواعد کی تسہیل و تفہیم اور عربی زبان کی ترویج و اشاعت ہی تھا ۔ کیونکہ فن تعلیم کا اصول اور تجربہ یہ ہے کہ اگر ابتدائی طور پر کوئی مضمون مادری زبان میں ذہن نشین ہو جائے تو پھر اسے کسی بھی اجنبی زبان میں تفصیل و اضافہ سمیت بخوبی پڑھا اور سمجھا جا سکتا ہے ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’نصاب النحو‘‘ مجلس المدینۃ العلمیۃ (دعوت اسلامی) کی پیشکش ہ...
دين اسلام میں جس طرح نماز کی اہمیت مسلمہ ہے بالکل اسی طرح نماز کے اندر سورۃ فاتحہ کا مسئلہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے- كتاب وسنت كی نصوص اس سلسلے میں واضح راہنمائی فراہم کرتی ہیں اگر کوئی شخص غیر جانبداری سے ان کا مطالعہ کرے تویقینا راہ صواب اس کی منتظر ہے-علمائے اسلام کی جانب سے اس موضوع پر بہت سی کتب منظر عام پر آئیں-اس سلسلے میں امام بخاری نے ایک کتاب جزء القراء ۃ للبخاری کے نام سے تصنیف کی – جس میں انہوں نے فاتحہ خلف الامام کو موضوع بحث بناتے ہوئے تفصیل کے ساتھ اپنی علمی آراء کا اظہار فرمایا-حافظ زبیر علی زئی نے اسی موضوع کو آگے بڑھاتے ہوئے امام صاحب کی کتاب کا ترجمہ، تحقیق ، تعلیقات اور اضافہ جات کے ساتھ انتہائی سادہ انداز میں عوام کے سامنے پیش کرتے ہوئے اتمام حجت کیا ہے-اس سلسلے میں انہوں نے احادیث مرفوعہ،آثار صحابہ،آثار التابعین اور اس ضمن میں علماء کرام کا تذکرہ کر کے ثابت کیاہے کہ کسی بھی مرفوع حدیث میں فاتحہ خلف الامام کی ممانعت وارد نہیں ہوئی-فاتحہ خلف الامام کی ممانعت میں جتنی بھی احادیث بیان کی جاتی ہیں وہ صحیح نہیں ہیں ی...
ہر دور میں دشمنانِ اسلام نے اسلام کے خلاف بڑی گہری سازشیں کیں کسی نے اللہ کا انکار کیا، کسی نے انیباء و رسل کا انکار کیا اور کسی آسمانی کتابوں کا انکار کیا، لیکن ہر دور میں اللہ تعالیٰ نے دشمنان اسلام کی سازشوں کو نا کام کیا کیونکہ اللہ نعالیٰ نے دین اسلام کو بھیجا ہی ادیان باطلہ پر غالب کرنے کے لئےہے۔لہذا اس دور میں بھی دشمنان اسلام نے قرآن مجید کا انکارایسے اندازمیں کیا ، وہ اس طرح کہ انہوں نے ایسی چیز کا انکار کیا ہے جس کے بغیرقرآن سمجھنا نا ممکن ہے اور وہ ہے رسول اکرم ﷺ کی احادیث مبارکہ کیونکہ جب احادیث کا انکار ہو گیا تو شریعت کی باقی چیزوں کا انکار خود بخود ہو جائے گا۔اور اللہ نے تعالیٰ کے فضل کرم سے منکرین حدیث کی کوششوں کو نا کام بنانے کے لئے علماء و محدثین نے محنتیں کی ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’نصرۃ الحدیث‘‘ محدث جلیل حضرت مولانا ابو المآثر حبیب الرحمٰن الاعظمی کی ہے۔ جس میں نبی ﷺ کے فرامین کو مجروح کرنے اور انھیں معاذ اللہ نا قابل اعتبار ٹھرانے کے لیے منکرین رسالت جو وسوسے مسلمانوں کے دلوں میں ڈال رہے ہیں اور جو نکتے تراش رہے...
اہل حدیث کوئی نئی جماعت نہیں، تمام اہل علم اس کو اچھی طرح جانتے ہیں کہ ان کا نصب العین کتاب و سنت ہے۔ اس لیے ان کا انتساب کتاب و سنت کی طرف ہے کسی امام یا فقیہ کی طرف نہیں اور نہ ہی کسی گاؤں اور شہر کی طرف نہیں ہے۔ "اہلحدیث "ایک فکر اور تحریک کا نام ہے جو سنت کو مدار عمل ٹھہرانے میں نہایت حریص اور رد بدعات میں نہایت بے باک ہیں۔اس کا مطح نظر فقط عمل بالقراٰن والحدیث ہے معاشرے میں پھیلے ہوئے رسوم و رواج کو یہ جماعت میزان نبوی میں پرکھتی ہے۔جوبات قرآن و سنت کے مطابق ہو اس کو قبول کرنا اس جماعت کا خاصہ اور امتیاز ہے۔ مسلک اہل حدیث وہ دستور حیات ہے جو صرف قرآن وحدیث سے عبارت ہے،بزرگان دین کی عزت سکھاتا ہے مگر اس میں مبالغہ نہیں۔"امرین صحیحین" کے علاوہ کسی کو بھی قابل حجت اور لائق تعمیل نہیں مانتا۔اہل حدیث ہی وہ فرقہ ہے جو خالص کتاب وسنت کا داعی ہے۔ زیر نظر کتاب "نصیحت" حضرت مولانا محمد اسماعیل سلفیؒ کی ایک جماعتی تصنیف ہے۔ اور کتاب ہذا میں وہ ارشادات کو جمع کیا گیا ہے جو مولانا سلفیؒ نے جماعت اہل حدیث کے سربراہ اور منتظم ہونے کی حی...
یہ دنیا دار الامتحان ہے اس میں سانس لینے والے ہر شخص کو اس کے بِتائے گئے روز و شب کا جواب دہ ہونا ہے۔ کامیاب شخص وہ ہے جو دنیوی نعمتوں کے حصول کو اپنا مقصد اولین نہ بنائے بلکہ اپنے اللہ کو راضی کرنے کی تگ و دو میں رہے اور اپنے آپ کو جہنم سے بچاتے ہوئے جنت کا وارث بن جائے۔ پیش نظر مختصر سی کتاب میں فاضل مؤلف عبدالعزیز بن عبداللہ المقبل نے خواتین کو 50 ایسی نصیحتیں کی ہیں جو نہ صرف ان کی دنیوی زندگی کوحد درجہ پرسکون بنا دیں گی بلکہ ان پر عمل سے اخروی زندگی میں بھی انشاء اللہ کامرانیاں ایک مسلم عورت کی منتظر ہوں گی۔ دوسرے الفاظ میں یہ کتاب ایسے اقوال زریں پر مشتمل ہے جو خواتین کی انفرادی و اجتماعی زندگی میں نہایت خوش کن اثرات مرتب کریں گے۔
اخروی نجات ہر مسلمان کا مقصد زندگی ہے جو صرف اور صرف توحید خالص پرعمل پیرا ہونے سے پورا ہوسکتا ہے۔ جبکہ مشرکانہ عقائد واعمال انسان کو تباہی کی راہ پر ڈالتے ہیں جیسا کہ قرآن کریم نے مشرکوں کے لیے وعید سنائی ہے ’’ اللہ تعالیٰ شرک کو ہرگز معاف نہیں کرے گا او اس کے سوا جسے چاہے معاف کردے گا۔‘‘ (النساء:48) لہذا عقیدۂ توحید کو اختیار کرنا اور شرک کی الائشوں سے بچنا ایک مسلمان کے لیے ضروری ہے ۔اس کے بغیر آخرت کی نجات ممکن ہی نہیں ۔ حضرت نوح نے ساڑے نوسوسال کلمۂ توحید کی طرف لوگوں کودعوت دی ۔ اور اللہ کے آخری رسول سید الانبیاء خاتم النبین حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ نےبھی عقید ۂ توحید کی دعوت کے لیے کس قدر محنت کی اور اس فریضہ کو سر انجام دیا کہ جس کے بدلے آپ ﷺ کو طرح طرح کی تکالیف ومصائب سے دوچار ہوناپڑا۔ عقیدہ توحید کی تعلیم وتفہیم کے لیے جہاں نبی کریم ﷺ او رآپ کے صحابہ کرا م نے بے شمار قربانیاں دیں اور تکالیف کو برداشت کیا وہاں علمائے اسلام نےبھی عوام الناس کوتوحید اور شرک کی حقیقت سےآشنا کرنے کےلیے دن رات اپنی تحریروں اور تقریروں میں اس کی اہمیت...